Deuteronomy

1:1 موسیٰ کے ذریعہ سبھی بنی اسرائیلیوں کو دیئے گئے پیغام یہ ہیں : اُس نے اُن کو اُس وقت یہ پیغام دیا جب وہ لوگ یردن کی وادی میں دریائے یردن کے مشرقی ریگستان میں تھے ۔ یہ سوف کے اس طرف فاران کے ریگستان اور طوفل،لابن، حصیرات اور دی ذہب شہروں کے درمیان ہے ۔ 2 حورب(سینائی) پہاڑ سے کوہِ شعیر ہوتے ہوئے قادِس برنیع کا سفر صرف گیارہ دن کا ہے ۔ 3 جب موسیٰ نے بنی اسرائیلیوں کو پیغام دیا تب بنی اسرائیلیوں کو مصر چھوڑے چالیس سال ہوچکے تھے ۔ یہ چالیں سال کے گیارہویں مہینے کا پہلا دن تھا ۔ اور موسیٰ نے لوگوں سے وہی باتیں کہی جو خدا وند نے اسے کہنے کا حکم دیا تھا ۔ 4 یہ موسیٰ کے سیحون اور عوج کو شکست دینے کے بعد ہوا ۔ سیحون حسبون میں اور عوج عستارات اور ادرعی میں رہتا تھا ۔ 5 اُس وقت وہ دریائے یردن کے مشرق میں موآب کے ملک میں تھے ۔ اور موسیٰ نے خدا کی شریعت کو بیان کیا موسیٰ نے کہا : 6 " خدا وند ہمارے خدا نے حورب (سینائی ) پہاڑ پر ہم سے کہا ، " تم لوگ کافی وقت تک اُس پہاڑ پر ٹھہر گئے ہو ۔ 7 یہاں سے چلنے کے لئے ہر چیز تیّار کرلو ۔ اموری لوگوں کے پہاڑی علاقوں اور عرابا میں اسکے آس پاس کے تمام پہاڑی علاقوں ،مغربی ڈھلانوں ،نیگیو اور سمندری ساحلی علاقوں میں جاؤ ۔ کنعان کے ملک اور لبنان میں عظیم ندی فرات تک جاؤ ۔ 8 دیکھو میں نے یہ سارا ملک تمہیں دیا ہے اندر جاؤ اور اُس پر بالکل قبضہ کرلو ۔ یہی وہ ملک ہے جسے دینے کا میں نے تمہارے آباؤ اجداد ابراہیم، اسحاق اور یعقوب سے وعدہ کیا تھا ۔میں نے یہ ملک اُنہیں اور اُن کی نسلوں کو دینے کا وعدہ کیا تھا ۔" 9 اس وقت میں نے تم سے کہا تھا ، " میں تنہا تم لوگوں کی دیکھ بھال کر نے کے لا ئق نہیں ہوں۔ 10 تم لوگ اب اور بھی زیادہ ہو گئے ہو خداوند تمہا رے خدا نے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو جو ڑ دیا ہے اس لئے اب تم لوگ اتنے ہو گئے ہو جتنے آسمان میں تارے ہیں۔ 11 خداوند تمہا رے آباؤاجداد کا خدا آج تم جتنے ہو تم کو اس سے ہزا ر گنا زیادہ کرے وہ تمہیں ایسی برکت دے جو اس نے تمہیں دینے کا وعدہ کیا ہے ۔ 12 میں اکیلا تمہا رے مسا ئل، تمہا رے ، بوجھ اور تمہا رے جھگڑے جھنجھٹ کا کیسے خیال رکھ سکتا ہوں۔ 13 اس لئے ' ہر ایک خاندانی گروہ سے کچھ آدمیوں کو منتخب کرو اور میں انہیں تمہا را قا ئد بنا ؤں گا۔ عقلمند اور تجربہ کار لوگوں کو چُنو۔' 14 " اور تم لوگوں نے مجھ سے کہا ، ' ہم لوگ سمجھتے ہیں کہ ایسا کر نا اچھا ہے ۔' 15 " اس لئے میں نے تم لوگوں کے ساتھ اپنے خاندانی گروہ سے چُنے گئے عقلمند اور دانشور آدمیوں کو لیا اور انہیں تمہا را قا ئد بنا یا ۔ میں نے اُن میں سے کسی کو ہزا ر کا کسی کو سو کا کسی کو پچاس کا اور کسی کو دس کا قائد بنا یا ہے ۔ اُن کو میں نے تمہا رے خاندانی گروہوں کے لئے سردار حاکم مقرر کیا ہے ۔ 16 اس وقت میں نے تمہا رے ان قا ئدین کو تمہا را قا ضی بنا یا تھا ۔ میں نے اُن سے کہا ، ' اپنے درمیان کے لوگوں کے بحث ومبا حشہ کو سنو اور ہر ایک مقدمہ کا فیصلہ صحیح صحیح کرو اس بات سے کو ئی فرق نہیں پڑتا کہ مقد مہ دو بنی اسرا ئیلیوں کے درمیان ہے یا اسرا ئیلی اور غیر ملکی کے درمیان ہے ۔ تمہیں ہر ایک مقدمہ کا صحیح فیصلہ کرنا چا ہئے ۔ 17 جب تم فیصلہ کرو تو یہ نہ سو چو کہ کو ئی آدمی کسی دوسرے سے زیادہ اہم ہے ۔ تمہیں ہر ایک آدمی کا فیصلہ ایک طریقے سے کرنا چا ہئے وہ بڑا ہو یا چھو ٹا ۔ کسی سے ڈرو نہیں۔ کیوں کہ تمہا را فیصلہ خدا کی طرف سے آیا ہے ۔ لیکن اگر کو ئی مقدمہ زیادہ مشکل ہے کہ تم فیصلہ ہی نہ کر سکو تو اسے میرے پاس لا ؤ اور اس کا فیصلہ میں کروں گا ۔' 18 اسی وقت میں نے وہ سبھی دوسری با تیں بھی بتا ئیں جنہیں تم لوگوں کو کرنا ہے ۔ 19 " پھر ہم لوگوں نے وہ کیا جو خدا وند ہما رے خدانے ہمیں حکم دیا ۔ ہم لوگوں نے حورب پہا ڑ کو چھو ڑا اور امو ری لوگوں کے پہا ڑی علا قے کا سفر کیا ۔ ہم لوگ اس بڑی اور خوفناک ریگستان سے ہو کر گذرے جسے تم نے بھی دیکھا ۔ ہم لوگ قادِس بر نیع پہنچے ۔ 20 پھر میں نے تم سے کہا ، ' تم لوگ اموری لوگوں کے پہا ڑی علا قے میں آ چکے ہو خداوند ہما را خدا یہ ملک ہم کو دیگا ۔ 21 دیکھو یہ ملک وہاں ہے آگے بڑھو اور زمین کو اپنے قبضے میں کر لو ۔ تمہا رے آبا ؤ اجداد کے خداوند خدا نے ایسا ہی کر نے کو کہا ہے اس لئے ڈرو مت کسی قسم کی فکر نہ کرو ۔' 22 " پھر تم سب میرے پاس آئے اور کہے ، ' ہم لوگوں کو پہلے اس ملک کو دیکھنے کے لئے آدمیوں کو بھیجنے دیجئے۔ تب وہ واپس آ سکتے ہیں اور ہم لوگوں کو ان راستوں کو بتا سکتے ہیں جس سے ہمیں جانا ہے اور اس شہر کے بارے میں بھی بنا سکتے ہیں جہاں ہم لوگوں کو جانا ہے ۔' 23 " میں نے سوچا کہ یہ اچھا خیال ہے اس لئے میں نے تم لوگوں میں سے ہر خاندانی گروہ کے لئے ایک آدمی کے حساب سے ۱۲ آدمیوں کو منتخب کیا ۔ 24 پھر وہ آدمی ہمیں چھو ڑ کر پہا ڑی علا قے میں گئے اور وادی اِسکال میں پہنچ کر وہاں کا حال دریافت کیا ۔ 25 انہوں نے اس علا قے کے کچھ پھل لئے اور ہما رے پاس لے آئے ۔ انہوں نے ہم لوگوں کو وہاں کی باتیں بتا ئیں اور کہا ، ' یہ اچھا ملک ہے جسے خداوند ہما را خدا ہمیں دے رہا ہے ۔ 26 " لیکن تم لوگوں نے اس میں جانے سے انکار کیا تملوگوں نے حداوند اپنے خدا کے حکم کو ما ننے سے انکا ر کیا ۔ 27 تم لوگوں نے اپنے خیموں میں شکا یت کی۔ تم لوگوں نے کہا ، ' خداوند ہم سے نفرت کرتا ہے وہ ہمیں مصر سے باہر اموری لوگوں کو دینے کے لئے لے آیا جس سے وہ ہمیں تباہ کر سکے ۔ 28 اب ہم لوگ کہاں جا ئیں؟ ہمارے رشتہ داروں نے ہم لوگوں کو اطلاع دی ہے ۔ انہوں نے کہا ، ' وہاں کے لوگ ہم لوگوں سے بڑے اور لمبے ہیں ۔ شہر بڑے ہیں اور انکی دیواریں آسمان کو چھوتی ہیں ۔ اور ہم لوگوں نے وہاں عنا قیم لوگوں کو دیکھا ۔' 29 " تب میں نے تم سے کہا ، ' گھبرا ؤ نہیں ان لوگوں سے مت ڈرو۔ 30 خداوند تمہا را خدا تمہا رے سامنے جا ئے گا اور تمہا رے لئے لڑیگا وہ اسے اسی طرح کرے گا جس طرح اس نے مصر میں کیا ۔ تم لو گوں نے وہاں اپنے سامنے اس کو 31 ریگستان میں جا تے دیکھا ۔ تم نے دیکھا کہ خداوند تمہا را خدا تمہیں اسی طرح لے آیا جس طرح کو ئی باپ اپنے بیٹے کو لا تا ہے۔ خداوند نے سارے راستے میں تم لوگوں کی حفا ظت کی اور یہاں لا یا ہے ۔' 32 " لیکن پھر بھی تم نے خداوند اپنے خدا پر بھروسہ نہیں کیا ۔ 33 جب تم سفر کر رہے تھے تو وہ تمہا رے آگے تمہا رے خیمے ڈالنے کے لئے جگہ تلاش کرنے گئے ۔ وہ تمہیں راستہ دکھانے کے لئے کہ تجھے کس راستے سے جا نا ہے رات کو آ گ اور دن کو بادل میں تمہا رے آگے چلا ۔ 34 " خداوند نے وہ سنا جو تم نے کہا ۔ وہ غصّہ میں آیا اس نے وعدہ کیا اس نے کہا ، 35 ' آج تم زندہ بچے ہو ئے بُرے لوگوں میں سے کو ئی بھی اس اچھے ملک میں نہیں جا ئے گا جسے دینے کا وعدہ میں نے تمہا رے آباؤ اجداد سے کیا ہے ۔ 36 یُفنہ کا بیٹا کا لب ہی صرف اس ملک کو دیکھے گا ۔ میں کا لب کو اور اس کی نسلوں کو وہ ملک دوں گا جس پر وہ چلا کیوں کہ کا لب نے وہ سب کیا جو میرا حکم تھا ۔' 37 " خداوند تم لوگوں کی وجہ سے مجھ پر بھی غصّہ میں تھا اس نے مجھ سے کہا ، ' تم اس ملک میں نہیں جا سکتے ۔ 38 لیکن تمہا را مددگار نون کا بیٹا یشوع اس زمین پر جا ئے گا ۔ یشوع کی ہمت بندھا ؤ کیوں کہ وہ بنی اسرا ئیلیوں کو اپنی زمین پر قبصہ کرنے کے لئے لے جا ئے گا ۔' 39 " اور خداوند نے ہم لوگوں سے کہا ،' تمہا رے چھو ٹے بچوں کو تمہا رے دشمن لے لیں گے ۔ لیکن وہ بچے اس زمین میں جا ئیں گے کیوں کہ وہ ابھی اتنے چھو ٹے ہیں کہ وہ یہ نہیں جان سکتے کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط اس لئے میں انہیں وہ ملک دوں گا تمہا رے بچے اپنے ملک کے طور پر اسے حا صل کریں گے ۔ 40 لیکن تمہیں پیچھے مڑنا چا ہئے اور بحر قلزم کی طرف جانے وا لے راستے سے ریگستان کو جانا چا ہئے ۔' 41 " تب تم نے کہا ، ' موسیٰ ہم لوگوں نے خداوند کے خلاف گنا ہ کیا ہے لیکن اب ہم آگے بڑھیں گے اور جیسے کہ خداوند ہما رے خدا نے حکم دیا تھا اسی طرح َلڑ یں گے ۔' تب تم میں سے ہر ایک نے جنگ کے لئے ہتھیار سے لیس ہو ئے ۔ اور تم نے اوپر جانے کی جرأت کی اور پہا ڑی ملک کو لینے کی کو شش کی ۔ 42 " لیکن خداوند نے مجھ سے کہا ، ' لوگوں سے کہو کہ وہ وہاں نہ جا ئیں اور نہ لڑیں کیوں ؟ کیوں کہ میں ان کا ساتھ نہیں دوں گا اور ان کے دشمن ان کو شکست دیں گے ۔' 43 " اس لئے میں نے تم لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن تم لوگو ں نے میری نہیں سنی ۔ تم لوگوں نے خداوند کا حکم ماننے سے انکار کر دیا اور تم لوگ پہا ڑی ملک کو روانہ ہو گئے ۔ 44 تب اموری لوگ تمہا رے خلا ف آئے جو اس پہا ڑی ملک میں رہتے ہیں۔ انہوں نے تمہا را پیچھا شہد کی مکھیوں کی طرح کیا ۔ انہوں نے تمہا را پیچھا شعیر میں کیا اور حرمہ میں تجھے ہرا دیا ۔ 45 تم سب واپس ہو ئے اور خداوند کے سامنے مدد کے لئے رو ئے ، چلا ئے۔ لیکن خداوند نے تمہا ری کو ئی بات نہ سنی ۔ اس نے تمہا ری بات پر دھیان نہیں دیا۔ 46 اس لئے تملوگ قادس میں کا فی عرصہ تک ٹھہرے ۔

2:1 " تب ہم لوگ پلٹے اور بحر قلزم کی سڑک پر ریگستان کا سفر کئے جیسا کہ خداوند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا ۔ ہم لوگ شعیر پہا ڑی ملک سے ہو کر کئی دن چلے ۔ 2 تب خداوند نے مجھ سے کہا ، 3 "تم اس پہا ڑی ملک سے ہو کرکا فی عرصہ تک چل چکے ہو اب شمال کی طرف مڑ جا ؤ۔ 4 اور اس نے مجھے تم سے یہ کہنے کو کہا : تم ملک شعیر سے ہوکر گذروگے ۔ یہ ملک تم لوگوں کے رشتہ دار عیسا ؤ کی نسلوں کا ہے ۔ وہ تم سے ڈریں گے بہت ہو شیار رہو ۔ 5 ان سے مت لڑو۔ میں ان کی کو ئی بھی زمین ایک فُٹ بھی تم کو نہیں دو ں گا ۔ کیوں؟ کیوں کہ میں نے عیسا ؤ کو شعیر کا پہاڑی ملک اس کے قبضے میں دے دیا۔ 6 تمہیں عیساؤ کے لوگوں کو وہاں پر کھانا کھانے یا پانی پینے کی قیمت دینی چا ہئے ۔ 7 یہ یاد رکھو کہ خداوند تمہا رے خدا تم کو تم نے جو کچھ بھی کیا ان سب کے لئے برکت دی وہ ا س ریگستان سے تمہا را گذرنا جانتا ہے ۔ خداوند تمہا را خدا ان چا لیس سالوں میں تمہارے ساتھ رہا ہے ۔ تمہیں وہ سب چیزیں ملیں ہیں جن کی تمہیں ضرورت تھی ۔' 8 " اس لئے ہم لوگ شعیر میں رہنے وا لے اپنے رشتہ دارو ں ، عیسا ؤ کے لوگو ں کے پا س سے آ گے بڑھ گئے۔ وادی یردن سے ایلا ت اور عصیون جابر کے شہرو ں کو جانے وا لی سڑک کو پیچھے چھو ڑ دیا تب ہم اس ریگستان کی طرف جانے وا لی سڑک پر مڑے جو مو آب میں ہے ۔ 9 " خداوند نے مجھ سے کہا ،' مو آب کے لوگوں کو پریشان نہ کرو ان کے خلاف لڑا ئی نہ چھیڑو میں ان کی کو ئی زمین تم کو نہیں دو ں گا ۔ وہ لو ط کی نسلیں ہیں اور میں نے انہیں عار کا ملک دیا ہے ۔" ( 10 پہلے عار میں ایمیم لوگ رہتے تھے وہ طا قتور لو گ تھے اور وہاں وہ لوگ کا فی تعداد میں تھے ۔ وہ عنا قیم لوگوں کی طرح بہت لمبے تھے ۔ 11 عنا قیم لوگوں کی طرح ایمی رفا عی لوگو ں کا ایک حصّہ سمجھے جا تے تھے۔ لیکن مو آبی لوگ انہیں ' ایمی ' کہتے تھے ۔ 12 پہلے حو ری لوگ بھی شعیر میں رہتے تھے لیکن عیساؤ کے لوگوں نے ان کی زمین لے لی ۔ عیسا ؤ کے لوگوں نے حو ری لوگو ں کو تباہ کر دیا پھر عیسا ؤ کے لوگ وہاں رہنے لگے جہاں حو ری رہتے تھے ۔ یہ اسی طرح کا کام تھا جس طرح بنی اسرا ئیلیوں نے ان لوگوں کے ساتھ کیا جو خداوند کے ذریعہ اسرا ئیلی قبضہ میں زمین دینے سے پہلے وہاں رہتے تھے ۔) 13 خداوند نے مجھ سے کہا ، ' اب تیار ہو جا ؤ اور وادی زرد کے پا ر جا ؤ' اس لئے ہم نے وا دی زرد کو پا ر کیا ۔ 14 قا دِس بر نیع کو چھو ڑنے اور وادی زرد کو پا ر کر نے میں ۳۸ سال کا عر صہ ہو ا تھا اس نسل کے تمام جنگجو مر چکے تھے ۔ خداوند نے کہا تھا کہ ایسا ہی ہو گا ۔ 15 خداوند بھی ان لوگوں کو چھا ؤنی سے پو ری طرح سے با ہر نکال لینے کے لئے ان کے خلا ف ہو گئے تھے ۔ 16 " جب سب جنگجو مر گئے ' 17 تب خداوند نے مجھ سے کہا ، 18 آج تمہیں عار شہر سے ہو کر موآب کی سرحد کو پا ر کرنا ہو گا ۔ 19 جب تم عمّونی لوگوں کے نزدیک پہو نچو تو انہیں تنگ نہ کرنا ان سے لڑنا نہیں ۔ کیوں کہ میں تمہیں ان کی زمین نہیں دوں گا ۔ کیوں کہ میں نے وہ زمین لو ط کی نسلوں کو ان کے پاس رکھنے کے لئے دی ہے ۔"' 20 ( وہ ملک رفا عی لوگوں کا ملک بھی کہا جا تا ہے وہی لوگ پہلے وہاں رہتے تھے ۔ عمّون کے لوگ انہیں " زمزمیم لوگ " کہتے تھے ۔ 21 زمزمیم لو گ بہت طا قتور تھے اور ان میں سے بہت سے وہاں تھے ۔ وہ عنا قیم لوگوں کی طرح لمبے تھے لیکن خداوند نے زمزمیم لوگوں کو عمّونی لوگوں کے لئے تباہ کیا عمّونی لوگو ں نے زمزمیم لوگوں کا ملک لے لیا اور وہ اب وہاں رہنے لگے ۔ 22 خدا نے یہی کا م عیسا ؤ کے لوگوں کے لئے کیا جو شعیر میں رہتے تھے ۔ انہوں نے (خداوند) حوری لوگوں کو تبا ہ کیا اب عیسا ؤ کے لوگ وہاں رہتے ہیں جہاں پہلے حوری لوگ رہتے تھے ۔ 23 عوّی لوگ غزّہ کے اطراف کے گا ؤں میں رہتے تھے اور کفتو ری لوگ جو کہ کفتور سے آئے انلوگوں کو با ہر نکا لا اور ان کی زمین پر قبضہ کیا ۔ 24 " خداوند نے مجھ سے کہا ، ' سفر کیلئے تیار ہو جا ؤ۔ ارنون دریا کی وادی سے ہو کر جا ؤ میں تمہیں حسبون کے بادشا ہ اموری سیحون پر فتح کی طا قت دے رہا ہو ں میں تمہیں اس کا ملک فتح کرنے کی طا قت دے رہا ہوں اس لئے اس کے خلاف لڑو اور اس کے ملک پر قبضہ کرنا شروع کرو۔ 25 آج میں تمہیں ساری دنیا کے لوگوں کو ڈرانے وا لا بنا ناشروع کر رہا ہوں وہ تمہا رے متعلق خبر سنیں گے اور خوف سے کانپ اٹھیں گے۔ جب وہ تمہا رے متعلق سو چیں گے تو وہ گھبرا جا ئیں گے۔' 26 " قدیما ت کے ریگستان سے میں نے حسبون کے بادشا ہ سیحون کے پاس قاصدوں کو بھیجا۔ قاصدو ں نے سیحون کے سامنے امن کا معاملہ رکھا انہوں نے کہا ، 27 ' اپنے ملک سے گذر کر ہمیں جانے دو ہم لوگ سیدھے سڑک سے ہو کر چلیں گے ہم لوگ سڑک کے دائیں یا بائیں نہیں مُڑ یں گے۔ 28 ہم جو کھانا کھا ئیں گے یا جو پانی پئیں گے اس کی قیمت چاندی میں چکا ئیں گے ۔ ہم صرف تمہا رے ملک سے ہو کر سفر کرنا چا ہتے ہیں۔ 29 تم ہمیں اپنے ملک سے ہو کر اس وقت تک جانے دو جب تک ہم دریا ئے یردن کو پا ر کر کے اس ملک میں نہ پہنچ جا ئیں جسے خداوندہما را خدا ہمیں دے رہا ہے ۔شعیر میں رہنے وا لے عیسا ؤ کے لوگوں اور عار میں رہنے وا لے مو آبی لوگوں نے اپنے ملک سے ہمیں گذ رنے دیا ہے ۔' 30 " لیکن حسبو ن کے بادشا ہ سیحو ن نے اپنے ملک سے ہمیں گذر نے نہیں دیا ۔ خداوند تمہا رے خدا نے اسے بہت ضدی بنا دیا تھا ۔خداوند نے یہ اس لئے کیا کہ وہ سیحون کو تمہارے قبضہ میں دے سکے اور اُس نے یہ سچ مُچ کردیا ہے ۔ 31 "خدا وند نے مجھ سے کہا ، ' میں بادشاہ سیحون اور اُس کے ملک کو تمہیں دے رہا ہوں زمین لینا شروع کرو یہ پھر تمہاری ہوگی ۔' 32 " تب بادشاہ سیحون اور اُس کے سب لوگ ہم سے جنگ کر نے یہض میں باہر نکلے ۔ 33 لیکن ہمارے خدا وند خدا نے اس کو ہمارے حوالے کردیا ۔ ہم لوگوں نے اسے ، انکے بیٹوں اور اسکے سب لوگوں کو شکست دی ۔ 34 ہم لوگوں نے ان سب شہروں پر قبضہ کرلیا جو سیحون کے قبضہ میں اُس وقت تھے ہم لوگوں نے ہر ایک شہر میں لوگوں ، مردوں عورتوں اور بچوں کو پوری طرح تباہ کردیا ہم لوگوں نے کسی کو زندہ نہیں چھوڑا ۔ 35 ہم لوگوں نے جن شہروں کو فتح کیا اُن سے صرف جانور اور قیمتی چیزیں لیں ۔ 36 ہم نے عرو عیر شہر کو جو ارنون کی وادی میں ہے اور دوسرے شہر جو وادی کے درمیان ہے اُن کو شکست دی ۔ خدا وند نے ہمیں ارنون وادی اور جِلعاد کے درمیان کے تمام شہروں کو شکست دینے دی ۔ کوئی شہر ہم لوگوں کے لئے ہماری طاقت سے باہر نہ تھا ۔ 37 لیکن تم لوگ اس ملک کے ساحل کے قریب نہیں گئے جو عمّونی لوگوں کا تھا ۔ تم یبوق دریا کے ساحل کے قریب یا پہاڑی ملک کے شہروں کے قریب نہیں گئے جیسا کہ خدا وند ہمارے خدا نے ہمیں حکم دیا تھا ۔

3:1 " ہم پلٹے اور بسن کو جانے وا لی سڑک پر چلتے رہے ۔ بسن کا بادشا ہ عوج اور اس کے تمام لوگ ہم لوگوں کے خلاف ادرعی میں لڑنے آئے ۔ 2 خداوند نے مجھ سے کہا ، ' عوج سے نہ ڈرو کیو ں کہ میں نے اسے تمہا رے ہاتھ میں دینے کا فیصلہ کیا ہے میں ا سکے تمام لوگوں اور زمین کو تمہیں دوں گا تم اسے اسی طرح شکست دو گے جیسے تم نے حسبون کے حاکم اموری بادشا ہ سیحون کو شکست دی تھی ۔' 3 اس طرح خداوند ہما رے خدا بسن کے بادشا ہ عوج اور اس کے تمام لوگوں کو ہما رے حوا لے کیا ۔ ہم نے اسے اسطرح شکست دی کہ اس کا کو ئی آدمی بھی زندہ نہ بچا ۔ 4 تب ہم لوگوں نے ان شہروں پر قبضہ کیا جو اس وقت عوج کے قبضے میں تھے ۔اس وقت ہم لوگ اس کے تمام شہروں کو لے لئے اور وہاں کو ئی بھی ایسا شہر نہیں تھا جسے ہم لوگوں نے اس سے نہ لے لیا : بسن میں عوج کی سلطنت کے ارجوب کے علا قے میں۶۰ شہروں کو اپنے قبضے میں لے لئے ۔ 5 ان تمام شہروں میں اونچی دیواریں اور پھاٹکیں اور پھاٹکوں میں مضبوط سلا خیں تھیں کچھ دوسرے شہر بغیر دیوار کے تھے ۔ 6 ہم لوگوں نے انہیں ویسے تباہ کیا جیسے حسبون کے بادشا ہ سیحون کے شہروں کو تباہ کیا تھا ہم نے ہر ایک شہر کو انکے لوگوں کے ساتھ ساتھ عورتوں اور بچوں کو بھی تباہ کیا ۔ 7 لیکن ہم شہروں کے تمام جانوروں اور قیمتی چیزوں کو اپنے لئے رکھا ۔ 8 " اس وقت ہم نے امو ری لوگوں کے بادشا ہوں سے زمین لی ۔ یہ زمین د ریا ئے یردن کی دوسری طرف ہے یہ زمین ارنون وادی سے لے کر حرمون سر یون پہا ڑ تک ہے ۔ 9 ( صیدو نی لوگ حرمون پہا ڑ کہتے ہیں لیکن اموری لوگ اسے سنیر کہتے ہیں ۔) 10 ہم نے کھلے میدان کے تمام شہروں ، پو را جلعا د اور سارے کے سارے بسن یہاں تک کہ سلکہ اور ادرعی کو لے لیا۔ سلکہ اور ادرعی بسن کے عوج کی سلطنت کے شہر تھے ۔" 11 ( بسن کا بادشاہ عوج تنہا آدمی تھا جو رفاعی لوگوں میں زندہ چھوڑا گیا تھا ۔ عوج کا پلنگ لوہے کا تھا ۔ یہ تقریباً ۱۳ فیٹ لمبا اور ۶ فیٹ چوڑا تھا ۔ ربّہ شہر میں یہ پلنگ ابھی تک ہے جہاں عمّونی لوگ رہتے ہیں ۔ 12 " اس وقت اس زمین کو ہم لوگوں نے فتح کیا تھا ۔ میں نے رُوبن خاندانی گروہ اور جدّی خاندان کے گروہ کو ارنون وادی کے سہارے عروعیر سے جِلعاد تک آدھے پہاڑی حصّہ تک اُس کے شہروں کے ساتھ کا ملک دیا ہے ۔ 13 منسّی کے آدھے خاندانی گروہ کو میں نے جلعاد کا دُوسرا آدھا حصّہ اور عوج سلطنت کا پورا حصّہ بسن کو دیا ۔" 14 منسّی کے خاندانی گروہ سے یائیر نے ارجوب کے تمام علاقے (بسن)، جسوریوں کی سرحد معکاتی لوگوں کی سرحد تک قبضہ کیا ۔ یائیر نے بسن کے اُن شہروں کا نام اپنے نام پر رکھا اُسی سے آج بھی یہ سب شہر یائیر کے نام سے پکارا جاتا ہے ۔) 15 " میں نے جِلعاد مکیر کو دیا ۔ 16 اور رُوبن خاندان کے گروہ کو اور جاد خاندانی گروہ کو جلعاد سے شروع ہو نے والی زمین دی جو وادی ارنون سے دریائے یبوق تک ہے ۔ وادی کے درمیان ایک سرحد ہے ۔ دریائے یبوق امونی لوگوں کی سرحد ہے۔ 17 مغربی سرحد ریگستان کے نزدیک یر دن ندی ہے ۔ شمال میں گلیل جھیل ہے اور جنوب میں مردہ سمندر ( کھارا سمندر ) ہے مشرق میں پسگہ چٹان کی ترائی ہے ۔ 18 "اس وقت میں نے اُن خاندانی گروہ کو یہ حکم دیا تھا : ' خدا وند تمہارے خدا نے تم کو رہنے کے لئے دریائے یردن کے اُس جانب کا ملک دیا لیکن اب تمہارے جانبازوں کو اپنے ہتھیار اُٹھانے چاہئے ۔ اور دُوسرے اسرائیلی خاندانی گروہوں کو دریا کے پار لے جانا چاہئے ۔ 19 تمہاری بیویاں تمہارے چھوٹے بچّے اور تمہارے مویشی ( میں جانتا ہوں کہ تمہارے پاس بہت سے مویشی ہیں ۔) یہاں اُن شہروں میں رہیں گے جنہیں میں نے تمہیں دیا ہے ۔ 20 لیکن تمہیں اپنے اسرائیلی رشتے داروں کی مدد اس وقت تک کرنی چاہئے جب تک وہ دریائے یردن کے دُوسرے کنارے پر اپنی زمین کو پا نہیں لیتے جسے خدا وند نے انہیں دی ہے ۔ اُن کی اُس وقت تک مدد کرو جب تک وہ ایسا امن نہ پالیں جیسا تم نے یہاں پا لیا ہے ۔ پھر تم یہاں اپنے ملک میں واپس آسکتے ہو جسے میں نے تمہیں دیا ہے ۔ ' 21 " تب میں نے یشوع سے کہا ، ' تمہاری اپنی آنکھوں نے وہ سب کچھ دیکھا ہے ۔ جو خدا وند تمہارے خدا نے ان دو بادشاہوں کے ساتھ کیا ہے ۔ خدا وند ایسا ہی اُن سب بادشاہوں کے ساتھ کرے گا جنکی حکومت میں تم داخل ہوگے ۔ 22 اُن ملکوں کے بادشاہوں سے تم مت ڈرو کیوں کہ خدا وند تمہارا خدا تمہارے لئے لڑے گا ۔ ' 23 " میں نے اُس وقت خدا وند سے خاص مہربانی کی دعا کی ۔ میں نے خدا وند سے کہا ، 24 خدا وند میرے آقا ،میں تیرا خادم ہوں ۔ تو نے اپنی طاقتور اور تعجب خیز کارناموں دکھانا شروع کر دیا ہے ۔ آسمان یا زمین پر کوئی ایسا خدا نہیں جو ایسی طاقتور اور تعجب خیز کارناموں کو انجام دے سکے جیسا کہ تو نے کیا ہے ۔ 25 میں تجھ سے التجاء کرتا ہوں کہ تو مجھے یردن ندی کے پار اچھی زمین اور خوبصورت پہاڑی ملک اور لبنان کو دیکھنے کے لئے جانے دے ۔ ' 26 " لیکن خدا وند تم لوگوں کی وجہ سے مجھ پر غصّہ میں تھا اُس نے میری بات سننے سے انکار کردیا ۔ اُس نے مجھ سے کہا ، ' بہت ہوگیا ۔ تم مجھے اس کے متعلق اور ایک لفظ بھی نہ کہو ۔ 27 پسگہ پہاڑ کی چوٹی پر جاؤ مغرب کی طرف ، شُمال کی طرف ، جنوب کی طرف ، مشرق کی طرف دیکھو سارے ملک کو تم اپنی آنکھوں سے دیکھو کیوں کہ تم دریائے یردن کو پار نہیں کرو گے ۔ 28 تمہیں یشوع کو ہدایت دینی چاہئے اُسے با ہمّت اور طاقتور بناؤ کیوں ؟ کیوں کہ یشوع لوگوں کو دریائے یردن کے پار لے جائے گا ۔ یشوع ملک لینے اور اُس میں رہنے کے لئے لے جائے گا ۔ یہی وہ ملک ہے جسے تم دیکھو گے ۔' 29 " اِسی لئے ہم بیت فُغور کے دوسری جانب وادی میں ٹھہر گئے ۔ "

4:1 " اے اسرا ئیل اب اُن شریعت اور احکام کو سنو جن کو میں تمہیں سکھا رہا ہوں۔ انکو کرو۔ تب تم زندہ رہو گے اور جا سکو گے اور اس ملک کو لے سکو گے جسے خداوند تمہا رے آباؤ اجداد کا خدا تمہیں دے رہا ہے ۔ 2 جو میں حکم دیتا ہوں اس میں نہ کچھ بڑھانا اور نہ ہی اس میں کچھ گھٹا نا ۔ تمہیں خداوند اپنے خدا کے اُن احکاما ت کی تعمیل کرنی چا ہئے جن کا میں تمہیں حکم دے رہا ہوں۔ 3 " تم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے کہ بعل فغور میں خداوند نے کیا کیا ۔ خداوند تمہا رے خدا نے تمہا رے درمیان سے ان سب لوگوں کو تباہ کر دیا جو فغور میں جھو ٹے دیوتا بعل کے پیرو تھے ۔ 4 لیکن تم سبھی لوگ جو خداوند اپنے خدا کے وفادار رہے آج زندہ ہو ۔ 5 " غور کرو خداوند میرے خدانے مجھے جو حکم دیا اُن اُصولوں اور فرا ئض کی تمہیں تعلیم اس لئے دی کہ جس ملک میں دا خل ہو نے اور جسے اپنا بنا نے کے لئے تیار ہو اس میں ان کی تعمیل کرسکو ۔ 6 اُن اُصولوں کی پابندی سے تعمیل کرو یہ دوسرے ملکو ں کو مطلع کرے گا تم عقل اور سمجھ رکھتے ہو ۔ جب ان ملکوں کے لوگ ان اصولوں کے متعلق سنیں گے تو وہ کہیں گے ، 'حقیقت میں اس عظیم ملک ( اسرا ئیل ) کے لوگ دانشمند اور سمجھدار ہیں۔' 7 " کسی قوم کا کو ئی دیوتا ان کے ساتھ اتنا قریب نہیں رہتا جس طرح ہما رے خداوندخدا ہم لوگوں کے پاس رہتا ہے جب ہم اسے پکار تے ہیں۔ 8 اور کو ئی دوسری ریاست اتنی عظیم نہیں کہ اس کے پاس وہ اچھے فرض اور اصول ہوں جن کا حکم میں آج دے رہا ہوں۔ 9 لیکن تمہیں پابند رہنا ہے ۔طئے کرلو کہ جب تک تم زندہ رہو گے اس وقت تک تم اپنی آنکھوں سے دیکھی ہو ئی چیزوں کو نہیں بھو لو گے ۔ اور ان چیزوں کو اپنے دل سے اپنی پو ری زندگی میں نکلنے مت دو ۔ انہیں اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کو سکھا ؤ۔ 10 اس دن کو یاد رکھو جب تم حو رب ( سینا ئی ) پہا ڑ پر خداوند اپنے خدا کے سامنے کھڑے تھے ۔ خداوند نے مجھ سے کہا ، ' میں جو کچھ کہتا ہوں اسے سننے کے لئے لوگوں کو جمع کرو تب وہ میری عزت ہمیشہ کرنا سیکھیں گے جب تک کہ وہ زمین پر رہیں گے ۔ اور وہ نصیحت اپنے بچوں کو بھی کریں گے ۔' 11 تم قریب آئے اور پہا ڑ کے دامن میں کھڑے ہو ئے ۔ پہاڑ میں آ گ لگ گئی اور وہ آسمان کو چھو نے لگی ۔ وہاں گھنا کالا بادل اور اندھیرا تھا ۔ 12 تب خداوند نے آ گ میں سے تم لوگوں سے باتیں کیں تم نے کسی کے بولنے وا لے کی آواز سنی لیکن تم نے کو ئی شکل نہیں دیکھی ۔ صرف آواز سنا ئی پڑ رہی تھی ۔ 13 خداوند نے تمہیں یہ معاہدہ دیا اس نے دس احکاما ت دیئے اور انہیں تعمیل کرنے کا حکم دیا خداوند نے معاہدہ کے اصولوں کو دو پتھر کی تختیوں پر لکھا ۔ 14 اس وقت خداوند نے مجھے بھی حکم دیا کہ میں تمہیں ان فرا ئض اور اصولوں کی نصیحت کروں یہ وہ اصول او ر فرائض ہیں جن کی تعمیل تمہیں اس ملک میں کرنی چا ہئے جسے تم لینے اور جس میں تم رہنے کے لئے جا رہے ہو۔ 15 " اس دن خداوند نے حو رب پہا ڑ کی آ گ سے تم سے باتیں کیں تم نے خدا کی کو ئی شکل نہیں دیکھی۔ 16 اس لئے ہو شیار رہو گناہ مت کرو اور سکی جھو ٹے خدا ؤں کی زندوں جیسی مورتی بنا کر اپنی تباہی نہ کرو کو ئی بُت مرد کا یا عورت کا نہ بنا ؤ۔ 17 ایسا کو ئی بُت نہ بنا ؤ جو زمین کے کسی جانور کے مماثل یا کو ئی آسمان میں اُڑتے ہو ئے پرندے کی مانند ہو ۔ 18 اور کو ئی بُت ایسا نہ بنا ؤ جو زمین پر رینگنے وا لے جانور کی طرح یا سمندر کی مچھلی کی مانند ہو ۔ 19 جب تم آسمان کی طرف نظر ڈالو اور سورج چاند ستارے اور بہت کچھ آسمان میں دیکھو تو اس سے ہوشیار رہو کہ تم میں انکی پرستش یا ان کی خدمت کا جذبہ پیدا نہ ہو جا ئے ۔خداوند تمہا رے خدا نے ا ن سب چیزوں کو دنیا کے دوسرے لوگوں کو دیا ہے ۔ 20 لیکن خداوند تمہیں مصر سے باہر لا یا ہے ۔ جو تمہا رے لئے لو ہے کی بھٹی کی مانند تھی ۔ وہ تمہیں اس لئے لا یا کہ تم اس کے اپنے لوگ ہو جا ؤگے ۔جیسا کہ آج تم ہو ۔ 21 " خداوند تمہا ری وجہ سے مجھ پر غصّہ میں تھا اس نے پکا فیصلہ کر لیا ۔ اس نے کہا کہ میں دریا ئے یردن کے اس پا ر نہیں جا سکتا ۔ اس نے کہا کہ میں اس خوبصورت زمین میں داخل نہیں ہو سکتا جسے خداوند تمہارا خدا تمہیں دے رہا ہے ۔ 22 اس لئے مجھے اس ملک میں مرنا چا ہئے ۔میں دریا ئے یردن کے پا ر نہیں جا سکتا لیکن تم یردن ندی کے اس پا ر جا ؤ گے اور اچھی زمین پر قبضہ کر لو گے اور وہیں رہو گے ۔ 23 تمہیں ہو شیار رہنا چا ہئے کہ تم اس معاہدہ کو بھول نہ جا ؤ جو خداوند تمہا رے خدا نے تم سے کیا ہے ۔ تمہیں کسی قسم کی مورتی نہیں بنانی چا ہئے ۔ خداوند تمہا رے خدا نے تمہیں انہیں نہ بنا نے کا حکم دیا ہے ۔ تمہیں خداوند کی فرماں برداری کرنی چا ہئے ۔ 24 کیوں کہ خداوند تمہا را خدا تباہ کرنے وا لی آ گ ہے اور ایک غیور خدا ہے ۔ 25 " جب تم اس ملک میں بہت عرصے تک رہ چکو اور تمہا ری اولاد اور پو تے ہوں تو اپنے کو تباہ نہ کرو۔ بُرا ئی نہ کرو کسی بھی شکل میں کو ئی مورتی نہ بنا ؤ۔ خدا یہ کہتا ہے کہ یہ بُرا ہے ۔ اس سے وہ غصّہ میں آئے گا ۔ 26 اگر تم اس بُرا ئی کو کرو گے تو میں زمین اور آسمان کو تمہا رے خلا ف گوا ہی کے لئے بُلا تا ہوں۔ تم بہت جلد ہی تباہ ہو جا ؤ گے ۔ تم اس ملک کو لینے کے لئے دریا ئے یردن پا ر کر رہے ہو ۔ لیکن تم وہاں لمبے عرصے تک نہیں رہو گے ۔ تم پو ری طرح تباہ ہو جا ؤگے ۔ 27 خداوند تم کو ریاستوں میں منتشر کر دیگا اور تم لوگو ں میں سے اس ملک میں کچھ ہی لوگ زندہ رہیں گے جس میں خداوند تمہیں بھیجے گا ۔ 28 تم لوگ وہاں آدمیوں کے بنا ئے ہو ئے خدا ؤں کی پرستش کرو گے ان چیزوں کی جو لکڑی اور پتھر کی ہوں گی جو دیکھ نہیں سکتی سُن نہیں سکتی کھا نہیں سکتی سونگھ نہیں سکتی ۔ 29 لیکن اگر ان دوسرے ملکوں میں تم خداوند اپنے خدا کو اپنے دل اور رُوح سے تلاش کرو گے تو تم اسے پا ؤگے ۔ 30 جب تم تکلیف میں پڑو گے اور وہ سبھی واقعات تمہا رے ساتھ ہو ں گے تو تم خداوند اپنے خدا کے پاس وا پس آؤگے اور اس کی خواہش کی تعمیل کرو گے ۔ 31 خداوند تمہا را خدا رحم دل ہے وہ تمہیں چھو ڑنہیں دے گا وہ تمہیں تباہ نہیں کرے گا وہ اس معاہدہ کو نہیں بھو لے گا جو اس نے تمہا رے آباؤ اجداد سے وعدے کے طور پر کی تھا ۔ 32 " جب سے خدا نے زمین بنا ئی تب سے اور تمہا ری پیدا ئش سے دنیا میں گذرے ہو ئے واقعات کو دیکھو ۔ کیا اس سے پہلے کبھی اتنی عظیم واقعات ہو ئے ؟ کیا کبھی کسی شخص نے اتنی عظیم واقعات کے بارے میں سنا ہے جتنا کہ یہ ؟ نہیں ! 33 تم لوگوں نے خدا کو اپنے ساتھ آ گ میں سے بولتے سُنا اور تم لوگ ابھی بھی زندہ ہو ۔ 34 کیا کبھی دوسرا خدا دوسری قوموں کے بیچ جا کر اور ایک قوم کا امتحان لے کر ، نشانات اور معجزات دکھا کر ، جنگ لڑ کر ، اپنی قدرت اور طا قت کا استعمال کر کے ،عظیم اور بھیانک کارنا موں سے باہر لا نے کی کوشش کی ؟ نہیں ! لیکن تم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ خداوند تمہا را خدانے ان تمام تعجب خیز کارنا موں کو کیا ! 35 اس نے تمہیں یہ سب دکھا یا تا کہ تم یہ جان سکو کہ خداوند ہی خدا ہے اس کے برا بر کو ئی دوسرا خدا نہیں ہے ۔ 36 خداوند آسمان سے اپنی بات اس لئے سننے دیتا تھا کہ وہ تمہیں تعلیم دے سکے زمین پر اس نے اپنی عظیم آ گ دکھا ئی اور وہ اس میں سے بو لا ۔ 37 " خداوند تمہا رے آبا ؤ اجداد سے محبت کرتا تھا ۔ یہی وجہ تھی کہ اس نے ان کی نسلوں میں سے تم کو چُنا اور یہی وجہ ہے کہ خداوند تمہیں مصر سے باہر لا یا وہ تمہا رے ساتھ تھا اور اپنی بڑی طا قت سے تمہیں باہر لا یا ۔ 38 جب تم آگے بڑھے تو خداوند نے تمہا رے سامنے قوموں کو باہر جانے کے لئے مجبور کیا جو تم سے زیادہ طا قتور تھے ۔ لیکن خداوند تمہیں ان کے ملک میں لے آیا ۔ اس نے ان کا ملک تمکو رہنے کے لئے دیا اور یہ ملک آج تک تمہا را ہے ۔ 39 " اس لئے آج تمہیں یاد رکھنا چا ہئے اور قبول کرنا چا ہئے کہ خداوند خدا ہے۔ وہ اوپر آسمان کا اور نیچے زمین کا خدا ہے ِ۔ وہاں اور کو ئی دوسرا خدا نہیں ہے ۔ 40 اور تمہیں اس کے ان اصولوں اور احکا ما ت کی تعمیل کرنی چا ہئے ۔ جنہیں میں آج تمہیں دے رہا ہوں تب ہر ایک بات تمہا رے اور تمہا رے ان بچوں کے لئے ٹھیک رہے گی جو تمہا رے بعد ہوں گے اور تم طویل عرصے تک اس ملک میں رہو گے جسے خداوند تمہا را خدا تمہیں ہمیشہ کے لئے دے رہا ہے ۔" 41 تب موسیٰ نے تین شہرو ں کو دریا ئے یردن کے مشرق کے جانب چُنا ۔ 42 اگر کو ئی آدمی کسی آ دمی کو اتفا قی طور پر مار ڈا لے تو وہ ان تین شہروں میں سے کسی ایک میں بھاگ کر جا سکتا ہے اور محفوظ رہ سکتا ہے ۔ اگر وہ ما رے گئے آدمی سے نفرت نہ کرتا تھا تو وہ ان تین شہروں میں سے کسی ایک میں جا سکتا ہے ۔ اور اسے موت کی سزا نہیں دی جا ئے گی ۔ 43 موسیٰ نے جن تین شہروں کا انتخاب کیا وہ یہ تھے ۔ روبن کے خاندانی گروہ کے لئے ریگستان کی کُھلے میدان کی زمین میں بصر، جدی لوگوں کے لئے جِلعاد میں را ما ت اور منسی لوگوں کے لئے بسن میں جو لان ۔ 44 بنی اسرا ئیلیو ں کے لئے جو شریعت موسیٰ نے دی وہ یہ ہے : 45 یہ تعلیمات، شریعت اور اصول موسیٰ نے لوگوں کو اس وقت دیئے جب وہ مصر سے باہرآئے ۔ 46 موسیٰ نے ان اصولوں کو اس وقت دیا ، جب لوگ دریا ئے یردن کے مشرق کے کنا رے پر بیت فغور کے پا ر وادی میں تھے ۔ وہ اموری بادشاہ سیحون کے ملک میں تھے ۔جو حسبون میں رہتا تھا ۔موسیٰ اور بنی اسرا ئیلیوں نے سیحون کو اس وقت شکست دی تھی جب وہ مصر سے آئے تھے ۔ 47 انہوں نے اس ملک کو اپنے پاس رکھنے کے لئے لے لیا تھا ۔ وہ بسن کے بادشا ہ عوج کی زمین کو بھی لے لئے یہ دونوں اموری بادشاہ دریا ئے یردن کے مشرق میں رہتے تھے ۔ 48 یہ زمین عروعیر سے ارنون وادی کے کنا رے ہو تے ہو ئے سیون پہا ڑی ۔ حرمون پہا ڑی تک جا تی ہے ۔ 49 اس ریاست میں دریا ئے یردن کے مشرق کا پو را وادی کا علا قہ شامل تھا ۔ جنوب میں یہ علا قہ مُردہ سمندر تک پہنچتا تھا اور مشرق پِسگہ پہا ڑ کی ترا ئی تک پہنچتا تھا ۔)

5:1 موسیٰ نے سبھی بنی اسرا ئیلیوں کو ایک ساتھ بُلا یا اور ان سے کہا ، " بنی اسرا ئیلیو ! آج جو اصول اور شریعت تمکو میں بتا رہا ہوں انہیں سُنو ان اصولوں کو سیکھو اور ان کی تعمیل کرو ۔ 2 خداوند ہم لوگوں کے خدا نے حو رب (سینا ئی ) پہا ڑ پر ہما رے ساتھ معاہدہ کیا تھا ۔ 3 خداوند نے یہ معاہدہ ہم لوگوں کے آباؤاجداد کے ساتھ نہیں کیا تھا ۔ وہ صرف ہم لوگوں کے ساتھ کیا تھا ۔ ہاں ہم سب لوگوں کے ساتھ جو یہاں آج زندہ ہیں ۔ 4 خداوند نے پہا ڑ پر تم سے رو برو باتیں کیں۔ اس نے تم سے پہا ڑ پرآ گ میں سے باتیں کیں۔ 5 اس وقت تم کو یہ بتا نے کے لئے کہ خداوندنے کیا کہا میں تم لوگوں اور خداوند کے درمیان کھڑا تھا کیوں؟ کیوں کہ تم آ گ سے ڈرگئے تھے اور تم نے پہا ڑ پر جانے سے انکار کر دیا تھا ۔خداوند نے کہا ۔ 6 میں خداوند تمہا را خدا ہوں جو تمہیں مصر سے باہر لا یا جہاں تم غلاموں کی طرح رہتے تھے ۔ 7 " تمہیں سوائے میرے کسی دوسرے خدا کی پرستش نہیں کرنی چا ہئے ۔ 8 " تمہیں کو ئی مورتیاں یا کسی کی تصویریں جو اوپر آسمان میں یا زمین پر یا نیچے سمندر میں ہوں بنانا نہیں چا ہئے ۔ 9 کسی قسم کے بُتوں کی پرستش یاخدمت نہ کرو ۔کیوں کہ میں خداوند تمہا را خدا غیرت مند خدا ہوں۔ ایسے لوگ جو میرے خلا ف گناہ کرتے ہیں میرے دُشمن ہو جا تے ہیں۔ میں ان لوگوں کو سزا دوں گا اور میں ان کی نسل کو تیسرے یا چوتھی پیڑھی تک سزا دو ں گا ۔ 10 لیکن میں ان لوگوں پر بہت مہربان رہوں گا جو مجھ سے محبت کرتے ہیں اور میرے احکاما ت کو مانتے ہیں ۔ میں ان کی ہزا ر نسلوں تک انپر مہربان رہوں گا ۔ 11 " خداوند اپنے خدا کے نام کا غلط استعمال نہ کرو ۔ اگر کو ئی آدمی اس کے نام کا غلط استعمال کرتا ہے تو وہ شخص خدا کے سامنے قصوروار ہے ۔ 12 " تمہیں سبت کے دن کو مقدس کرنے کے لئے اس پر عمل کرنا چا ہئے جیسا کہ خداوند نے حکم دیا ہے ۔ 13 پہلے چھ دن تمہا رے کام کرنے کے لئے ہیں۔ 14 لیکن ساتویں دن خداوند تمہا رے خدا کے لئے آرام کا دن ہے ۔ اس لئے سبت کے دن کو ئی آدمی کام نہ کرے تم ، تمہا رے بیٹے ، تمہا ری بیٹیاں ، تمہا رے خادم ، غلام عورتیں، تمہا ری گا ئیں ، تمہا رے گدھے ، دوسرے جانور اور تمہارے ہی شہروں میں رہنے وا لے غیر ملکی کو ئی بھی نہیں۔ تمہا رے مرد اور عورت غلا موں کو تمہا ری ہی طرح آرام کرنا چا ہئے ۔ 15 یہ مت بھو لو کہ تم مصر میں غلام تھے خداوند تمہا را خدا اپنی طاقت سے تمہیں مصر سے با ہر لا یا اس نے تمہیں آزاد کیا یہی وجہ ہے کہ خداوند تمہا را خدا حکم دیتا ہے کہ تم سبت کے دن کو ہمیشہ خاص دن ما نو ۔ 16 " اپنے ماں باپ کی عزت کرو۔ خداوند تمہا رے خدا نے تمہیں یہ کرنے کا حکم دیا ہے اگر تم اُس حکم کی تعمیل کرتے ہو تو تمہا ری عمر لمبی ہو گی اور اس ملک میں جسے خداوند تمہا را خدا تم کو دے رہا ہے تمہا رے ساتھ سب کچھ اچھا ہو گا ۔ 17 " کسی کا قتل نہ کرو ۔ 18 " تم زناکا ری نہ کرو ۔ 19 " کو ئی چیز مت چُرا ؤ ۔ 20 " دوسروں نے جو کچھ کیا ہے اس کے متعلق جھو ٹ مت بو لو ۔ 21 " تم دوسروں کی چیزوں کو اپنا بنا نے کی خواہش نہ کرو۔ دوسرے آدمی کی بیوی ، گھر ، کھیت ، مرد یا عورت خادم ، گا ئیں اور گدھوں کو لینے کی خواہش تمہیں نہیں کرنی چا ہئے ۔" 22 موسیٰ نے کہا ، " خداوند نے یہ حکم تم سب کو دیا جب تم ایک ساتھ پہا ڑ پر تھے۔ خداوند نے اونچی آواز میں باتیں کیں اور اس کی تیز آواز آ گ ، بادل اور گہرے اندھیرے سے سنا ئی دے رہی تھی ۔ اب اس نے حکم دے دیا پھر اور کچھ نہیں کہا اس نے اپنے الفا ظ کو دو پتھر کی تختیوں پر لکھا اور انہیں مجھے دے دیا۔ 23 " تم نے آوا ز کو اندھیرے میں اس وقت سنا جب پہا ڑ آ گ سے جل رہا تھا تب تم میرے پاس آئے ، تمام عظیم لوگ اور تمہا رے خاندانی گروہ کے تمام قائدین ۔ 24 انہوں نے کہا ،' خداوند ہما رے خدا اپنا جلال اور اپنی عظمت ہملوگوں کو دکھا ئی ہے ۔ ہم نے اس آ گ میں سے بولتے سُنا ہے ۔ آج ہم لوگوں نے دیکھ لیا ہے کسی بھی شخص کا زندہ رہنا تب بھی ممکن ہے اگر خدا اس شخص کے ساتھ بات کرتا ہے ۔ 25 لیکن اگر ہم نے خداوند اپنے خدا دوبارہ بات کرتے سنا تو ہم ضرور مر جا ئیں گے ۔ وہ بھیانک آ گ ہمیں تباہ کردے گی لیکن ہم مرنا نہیں چا ہئے۔ 26 کو ئی ایسا آدمی نہیں جس نے ہم لوگوں کی طرح کبھی زندہ خدا کو آ گ میں سے بات کرتے سُناہو اور زندہ رہے ۔ 27 موسیٰ تم نزدیک جا ؤ اور خدا وند ہما را خدا جو کہتا ہے سُنو تب وہ سب باتیں ہمیں بتا ؤ جو خداوند تم سے کہتا ہے اور ہم لوگ وہ سب کریں گے جو تم کہو گے ۔" 28 " خداوند نے وہ باتیں سنیں جو تم نے مجھ سے کہیں پھر خداوند نے مجھ سے کہا ، " میں نے وہ باتیں سُنی جو ان لوگوں نے کہیں ۔ جو کچھ انہوں نے کہا ہے ٹھیک ہے ۔ 29 میں صرف یہ چاہتا ہوں کہ وہ دل سے میری عزت کریں اور میرے احکاما ت کو مانیں پھر ہر ایک چیز ان کو اور ان کی نسلوں کے لئے ہمیشہ اچھی رہے گی ۔ 30 "' جا ؤ اور لوگوں سے کہو کہ اپنے خیموں میں واپس جا ئیں ۔ 31 لیکن موسیٰ تم میرے قریب کھڑے رہو میں تمہیں سارے احکام ، فرائض اور اصول دوں گا جس کی تعلیم تم انہیں دو گے ۔ انہیں یہ سب باتیں اس ملک میں کرنی چا ہئے جسے میں انہیں رہنے کے لئے دے رہا ہوں۔' 32 " اس لئے تم سب لوگوں کو وہ سب کچھ کرنے کے لئے ہوشیار رہنا چا ہئے جس کیلئے خداوند کا تمہیں حکم ہے ۔ خدا کو ما ننے سے مت رکو ۔ 33 تمہیں اس طرح رہنا چا ہئے جس طرح رہنے کا حکم خداوند تمہا رے خدا نے تم کو دیا ہے ۔ تب تم ہمیشہ زندہ رہو گے ، اور تمہا ری اس زمین کی ہر چیز تمہا رے لئے عمدہ ہو گی ۔ تمہا ری عمر دراز ہو گی ۔

6:1 " جن احکاما ت ، فرا ئض اور ا صُولوں کو خداوند تمہا رے خدانے تمہیں سکھا نے کو مجھے کہا ہے وہ یہ ہیں ۔ ان کی تعمیل اس ملک میں کرو جس ملک میں رہنے کے لئے تم داخل ہو رہے ہو ۔ 2 تم اور تمہا ری نسلیں جب تک زندہ رہیں خداوند اپنے خدا کی عزت کرنا چا ہئے ۔ اور تمام احکام اور شریعت کی تعمیل کرنی چا ہئے جنہیں میں تمہیں دے رہا ہوں۔ اگر تم ایسا کرو گے تو اس نئے ملک میں لمبی عمر پا ؤگے ۔ 3 بنی اسرا ئیلیو! اسے غور سے سنو اور ان احکام کی تعمیل کرو۔ پھر سب کچھ تمہا رے لئے عمدہ ہو گا اورا س زمین میں جہاں تم ہر اچھی چیزیں حاصل کر سکتے ہو جیسا کہ خداوند تمہا رے آبا ء و اجداد کے خدا نے وعدہ کیا تھا ۔ تمہا ری تعداد میں زبردست اضافہ ہو گا ۔ 4 " سُنو ! اے بنی اسرا ئیلیو ! خداوند ہما را خدا ہے ۔ خداوند ایک ہے ! 5 اور تمہیں خداونداپنے خدا کو دل سے او ر رُوح سے محبت کرنا چا ہئے ۔ 6 ان احکاما ت کو ہمیشہ یاد رکھو جنہیں میں آج تمہیں دے رہا ہوں۔ 7 ان تعلیما ت کو اپنے بچے کو دینے میں بہت ہو شیار رہو ۔ تم ہمیشہ اس احکام کے متعلق گھر بیٹھے یا راستہ چلے ، لیٹتے اور اٹھتے وقت ذکر کرتے رہنا ۔ 8 اسے لکھو اور اپنے بازؤں پر باندھو اور جواہرات کی طرح پیشانی پر پہنو تا کہ تم میرے احکام کو یاد کر سکو ۔ 9 اپنے گھر کے دروازوں پر او ر اپنے پھاٹکوں پر اسے لکھو ۔ 10 " خداوند تمہا را خدا تمہیں اس ملک میں لے جا ئے گا جس کے لئے اس نے تمہا رے آ باء و اجداد ابرا ہیم ، اسحاق اور یعقوب کو دینے کا وعدہ کیا تھا ۔ تب وہ تمہیں بڑے اور اچھے شہر دیگا جنہیں تم نے نہیں بنا یا ۔ 11 خداوند تمہیں اچھی چیزوں سے بھر ا گھر دیگا جنہیں تم نے وہاں نہیں رکھا خداوند تمہیں کنواں دیگا جنہیں تم نے نہیں کھو دا ہے ۔ خداوند تمہیں انگوروں اور زیتون کے باغ دیگا جنہیں تم نے نہیں لگا یا تمہا رے کھانے کے لئے بھر پو ر ہو گا ۔ 12 " لیکن ہو شیار رہو ! خداوند کو مت بھو لو جو تمہیں مصر سے لا یا جہاں تم غلام تھے ۔ 13 خداوند اپنے خدا کی عزت کرو اور صرف اسی کی خدمت کرو ۔ وعدہ کرنے کے لئے تم صرف اسی کے نام کا استعمال کرو گے ۔ 14 تمہیں دوسرے خدا ؤں کو نہیں ماننا چا ہئے تمہیں اپنے اطراف رہنے وا لے لوگوں کے خدا ؤں کو نہیں ماننا چا ہئے ۔ 15 خداوند تمہا را خدا ہمیشہ تمہا رے ساتھ ہے اور اگر تم دوسرے خدا ؤں کو مانو گے تو وہ تم پر بہت غصّہ ہو گا وہ زمین سے تمہا را صفایا کر دیگا خداوند اپنے لوگوں سے دوسرے دیوتاؤں کی پرستش کئے جانے سے نفرت کرتا ہے ۔ 16 " تمہیں خداوند اپنے خدا کو اس طرح نہیں آزمانا چا ہئے جس طرح تم نے اسے مسّہ میں آزمایا تھا ۔ 17 تمہیں خداوند اپنے خدا کے احکاما ت کی تعمیل کر نے کے لئے یقینی طور پر تہیہ کرنا چا ہئے۔ تمہیں اس کے اُ ن سب احکاما ت اور اصولوں کی تعمیل کرنا چا ہئے جنہیں اس نے تم کو دیا ہے ۔ 18 تمہیں وہ باتیں کرنی چا ہئے جو ٹھیک اور اچھی ہو اور جو خداوند کو خوش کرتی ہو ۔ تب تمہا رے لئے ایک بات ٹھیک ہو گی اور تم اس اچھے ملک میں جا سکتے ہو جس کے لئے خداوند نے تمہا رے آ باء و اجداد سے وعدہ کیا تھا ۔ 19 اور تم اپنے دشمنوں کو باہر نکال سکتے ہو جیساخداوند نے کہا ہے ۔ 20 " شاید مستقبل میں تمہا رے بچے تم سے یہ پوچھ سکتے ہیں، ' خدا وند ہما رے خدا نے تمہیں احکام ، شریعت اور اصول دیئے ۔ انکا کیا مطلب ہے ؟ ' 21 تب تم اپنے بچوں سے کہو گے ،' ہم مصر میں فرعون کے غلام تھے لیکن خداوند ہمیں اپنی بڑی طا قت سے مصر سے باہر لا یا۔ 22 خداوند نے ہمیں بڑے بھیانک عجیب معجزے دکھا ئے ہم لوگوں نے ان کے ذریعہ ان واقعات کو مصر کے لوگوں، فرعون اور فرعون کے محل کے لوگوں کے ساتھ ہو تے دیکھا ۔ 23 اور خداوند ہم لوگوں کو مصر سے اس لئے لا یا کہ وہ اس ملک کو ہمیں دے سکے جس کے لئے اس نے ہما رے آ با ؤ اجداد سے وعدہ کیا تھا ۔ 24 خداوند نے ہمیں ا ن سب ہدایتوں کی تعمیل کا حکم دیا اس طرح ہم لوگ خداوند اپنے خدا کی عزت کر تے ہیں۔ تب خداوند ہمیشہ ہم لوگوں کو زندہ رکھے گا اور ہم اچھی زندگی گذاریں گے۔ جیسا اس وقت ہے۔ 25 اگر ہم ا ن ساری شریعتوں کی تعمیل خداوند اپنے خدا کے احکام کے مطا بق کرتے ہیں تو خدا کہے گا کہ ہم لوگوں نے اچھا کام کیا ہے ۔'

7:1 " خداوند تمہا را خدا تمہیں اس ملک میں لے جا ئے گا جسے اپنا بنا نے کے لئے تم اس میں جا رہے ہو ۔ خداوند تمہا رے سامنے بہت ساری قوموں کو باہر نکالے گا : حتّی ، جر جا سی ، امو ری ، کنعانی ، فرزّی ، حوّی اور یبو سی یہ سات قومیں تم سے زیادہ عظیم اور زیادہ طاقتور ہیں ۔ 2 خداوند تمہا را خدا ان قوموں کو تمہا رے حوا لے کرے گا اور تم انہیں شکست دو گے ۔ تمہیں انہیں پو ری طرح تباہ کر دینا چا ہئے ۔ ان کے ساتھ کو ئی معاہدہ نہ کرو ان پر کسی قسم کا رحم نہ کرو۔ 3 ان لوگوں میں سے کسی آدمی کے ساتھ شادی نہ کرو اور ا ن ریاستوں کے کسی آدمی کے ساتھ اپنے بیٹے اور بیٹیوں کی شادی نہ کرو ۔ 4 کیوں ؟ کیوں کہ وہ لوگ تمہا رے بچوں کو خدا سے دور لے جا ئیں گے اس لئے تمہا رے بچے دوسرے خدا ؤں کی خدمت کریں گے اور خداوند تم پر بہت غصّہ کرے گا ۔ وہ جلدی سے تمہیں تباہ کردے گا۔ 5 " تمہیں اُن قوموں کے ساتھ یہ کرنا چا ہئے ۔ تمہیں ان کی قربان گا ہیں تبا ہ کردینی چا ہئے اور مخصوص پتھروں کو ٹکڑے کر کے تو ڑ ڈالنا چا ہئے اُن کے یسیرت کے کھمبے کو کاٹ ڈا لو اور اُن کی مورتیوں کو جلا دو ۔ 6 کیوں ؟ کیوں کہ تم خداوند کے اپنے لوگ ہو تمہیں دنیا کے سب لوگوں میں سے خداوند تمہا رے خدا نے خاص طور پر ایسے لوگ جو اس کے اپنے ہیں چُنا ۔ 7 خداوند تم سے کیوں محبت کر تا ہے اور اس نے تمہیں کیوں چُنا ؟ اس لئے نہیں کہ دوسرے لوگوں کے مقابلے میں تمہا ری تعداد بہت ز,یادہ ہو ۔ تم سب لوگوں میں سے کم تھے ۔ 8 لیکن خداوند تم کو اپنی بڑی قدرت کے ذریعہ مصر کے باہر لا یا اس نے تمہیں غلامی سے نجات دلا ئی اس نے مصر کے بادشا ہ فرعون کے چنُگل سے آزا د کیا کیوں؟ کیوں کہ خداوند تم سے محبت کر تا ہے اور تمہا رے آ با ء و اجداد کو دیئے گئے وعدے کو پورا کر نا چاہتا تھا ۔ 9 " اس لئے یاد رکھو خداوند تمہا را خدا ہی صرف خدا ہے ۔ اور ایک وہی ہے جس پر تم بھروسہ کر سکو ! وہ اپنے معاہدہ کا وفادار اُن تمام لوگوں سے محبت کرتا ہے اور ان پر رحم کرتا ہے جو اس سے محبت کرتے ہیں اور اس کے احکاما ت کی تعمیل کرتے ہیں ۔ وہ ہزا ر نسلوں تک محبت اور رحم کرتا رہتا ہے ۔ 10 لیکن خداوند ان لوگوں کو سزاد یتا ہے جو اس سے نفرت کرتے ہیں وہ ان کو تبا ہ کرکے گا ۔ وہ اُس آدمی کو سز ادینے میں دیر نہیں کرے گا جو اس سے نفرت کر تا ہو۔ 11 اس لئے تمہیں ان احکاما ت ، فرا ئض اور اصولوں کی تعمیل میں پابند رہنا چا ہئے جنہیں میں آج تمہیں دے رہا ہوں۔ 12 " اگر تم میرے ان اصولوں پر غور کرو گے اور ان کی تعمیل میں ہوشیار رہوگے تو خداوند تمہا را خدا تم سے محبت کے عہد کو پو را کرے گا اس نے یہ وعدہ تمہا رے آبا ء و اجداد سے کیا تھا ۔ 13 وہ تم سے محبت کرے گا اور تمہیں برکت دیگا ۔ تمہا ری قوموں میں لوگ برا بر بڑھتے جا ئیں گے ۔ وہ تمہیں بچے ہو نے کے لئے برکتیں دیگا ۔ وہ تمہا رے کھیتوں میں انا ج کے لئے برکت دے گا ۔ وہ تمہیں اناج ، نئی مئے اور زیتون کا تیل دے گا ۔ تمہا ری گا ئیوں کو بچھڑے اور تمہا رے مینڈھوں کو میمنے پیدا کرنے کی برکت دے گا ۔ تم وہ سبھی برکتیں اس ملک میں پا ؤ گے جسے تمہیں دینے کا وعدہ خداوند نے تمہا رے آ با ؤ اجداد سے کیا تھا ۔ 14 " تم دوسرے سارے لوگوں سے زیادہ برکتیں پا ؤگے ۔ ہر ایک شوہر اور بیوی بچے پیدا کرنے کے قابل ہو ں گے ۔ تمہا رے سارے جانور بھی بچے دینگے ۔ 15 اور خداوندتم سے تما م بیماریوں کو دور کرے گا۔ خداوند تم کو ان بھیانک بیماریوں سے بچا ئے گا جو کہ تمہیں مصر میں تھی۔ اور وہ بھیانک بیماریاں اُ ن تمام لوگوں کو دیگا جو تم سے نفرت کرتے ہیں ۔ 16 تمہیں ان سبھی لوگوں کو تباہ کرنا چا ہئے جنہیں شکست دینے میں خداوند تمہا را خدا مدد کرتا ہے ۔ ان پر رحم نہ کرو ان کے دیوتاؤں کی خدمت نہ کرو ۔ کیو نکہ ان کے دیوتا ئیں پھندے ہیں ۔ 17 " اگر تم اپنے دِل میں یہ سوچو ، ' یہ قومیں ہم لوگوں سے زیادہ طاقتور ہیں ہم اسے کیسے بھگا سکتے ہیں ؟ ' 18 تو بھی تمہیں ان سے نہیں ڈرنا چا ہئے تمہیں وہ یاد رکھنا چا ہئے جو خداوند تمہا رے خدا نے فرعون اور مصر کے لوگوں کے ساتھ کیا ۔ 19 جو بڑی تکلیفیں اس نے ان لوگوں کو دیں ، معجزے ، نشانات اور تعجب خیز چیزیں جسے اس نے کیں ۔ اور اسکا زبردست طا قت اور قوت جسکا استعمال اس نے تمہیں مصر سے باہر نکالنے کے لئے کیا تم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ۔ خداوند تمہا راخدا اسی طا قت کا استعمال ان کے خلا ف کرے گا جن سے ڈرتے ہو ۔ 20 " خداوند تمہا را خدا زنبوروں کو انکے خلا ف بھیجے گا، اور وہ زنبور ملک کے تمام لوگوں کو چھپے ہو ئے لوگوں سمیت پو ری طرح سے تباہ و برباد کر دے گا۔ 21 تم ان سے ڈرو مت کیوں کہ خداوند تمہا را خدا تمہا رے ساتھ ہے وہ عظیم یقین کے قابل خدا ہے ۔ 22 خداوند تمہا را خدا ا ن قو موں کو تمہا را ملک دھیرے دھیرے کر کے چھو ڑنے پر دباؤ ڈا لے گا تم ایک ہی بار ان سب کو تباہ نہیں کر سکو گے ۔ اگر تم ایسا کرو گے تو جنگلی جانوروں کی تعداد تمہا رے مقابلے میں زیادہ ہو جا ئے گی ۔ 23 لیکن خداوند تمہا را خدا ان قوموں کو تمہا رے حوا لے کر دے گا ۔ خداوند ان کو جنگ میں پریشان کر دے گا جب تک وہ تباہ نہیں ہو تے ۔ 24 خداوند ان کے بادشا ہوں کو شکست دینے میں تمہا ری مدد کرے گا تم انہیں ما ر ڈا لو گے اور دُنیا بھو ل جا ئے گی کہ وہ کبھی تھے ۔ کو ئی بھی تم لوگوں کو نہیں رو ک سکے گا ۔ تم ان تمام کو تباہ کرو گے ۔ 25 " تمہیں ان کے دیوتاؤں کی مورتیوں کو جلا دینا چا ہئے تمہیں ان کی مورتیوں پر مڑھے سونے یا چاندی کو لینے کی خواہش نہیں رکھنی چا ہئے تمہیں اس سونے اور چاندی کو اپنے لئے نہیں لینا چا ہئے ۔ یہ تمہا رے لئے پھندا ہو گا ۔ کیوں کہ خداوند تمہا را خدا اُن مورتیوں سے نفرت کر تا ہے ۔ 26 اور تمہیں اپنے گھر میں ان نفرت انگیز مورتیوں میں سے کسی کو بھی نہیں لانا چا ہئے ۔ اگر تم ان مورتیوں کو اپنے گھر میں لا تے ہو تو تم مورتیوں کی طرح تباہ ہو جا ؤگے ۔ تمہیں ان مورتیوں سے نفرت کرنی چا ہئے تمہیں اُن سے بے حد نفرت کرنی چا ہئے۔ تمہیں ان مورتیوں کو تباہ کر دینا چا ہئے ۔

8:1 " ان تمام احکاما ت پر عمل کرنے کیلئے پُر یقین ہو جا ؤ جسے میں آج تمہیں دے رہا ہوں۔ کیو نکہ تب ہی تم زندہ رہو گے تمہا ری تعداد زیادہ سے زیادہ ہو تی جا ئے گی ۔ تم اس ملک میں جا ؤ گے اور اس میں رہو گے جسے خداوند نے تمہا رے آبا ؤ اجداد کو دینے کا وعدہ کیا تھا ۔ 2 اور تمہیں اس لمبے سفر کو یاد رکھنا ہے جسے خداوند تمہا رے خدا ریگستان میں ۴۰ سال تک کروا یا ہے ۔ خداوند تمہا ری آ زمائش کر رہا تھا ۔ وہ تمہیں خاکسار بنا نا چا ہتا تھا ۔ وہ چا ہتا تھا کہ وہ تمہا رے دل کی بات معلوم کرے کہ اس کے احکاما ت کی تعمیل کرو گے یا نہیں ۔ 3 خداوند نے تم کو عا جز بنا یا اور بھو کا رہنے دیا پھر اس نے تمہیں مّن کھلا یا جسے تم پہلے نہیں جانتے تھے ۔جسے تمہا رے آبا ؤ اجداد نے کبھی نہیں دیکھا تھا۔ خداوند نے ایسا کیوں کیا ؟ کیوں کہ وہ چاہتا تھا کہ تمہیں معلوم ہو کہ صرف روٹی ہی ایسی نہیں ہے جو لوگوں کو زندہ رکھتی ہے لوگوں کی زندگی خداوند کے وعدہ پر قا ئم ہے ۔ 4 اُن گذرے چا لیس سال میں تمہا رے لباس نہیں پھٹے اور خداوند نے تمہا رے پیروں کی سوجن سے حفا ظت کی ۔ 5 اس لئے تمہیں معلوم ہو نا چا ہئے کہ خداوند تمہا رے خدا نے تمہیں تعلیم دینے اور سدھا ر نے کے لئے وہ سب ویسے ہی کیا جیسے کو ئی باپ اپنے بیٹے کی تعلیم کے لئے کرتا ہے ۔ 6 " تمہیں خداوند اپنے خدا کے احکاما ت کی تعمیل کرنی چا ہئے اُن کے بتا ئے ہو ئے راستے پر زندگی گذارو اور ا سکی عزت کرو ۔ 7 خداوند تمہا رے خدا تمہیں ایک اچھے ملک میں لے جا رہا ہے ایسے ملک میں جس میں ندیا ں اور پانی کے ایسے چشمے ہیں جن سے زمین سے پانی وادیو ں اور پہا ڑیوں میں بہتا ہے ۔ 8 یہ ایسا ملک ہے جس میں گیہوں ، جو ، انگور ، انجیر اور انا ر ہو تے ہیں ۔ یہ ایسا ملک ہے جس میں زیتون کا تیل اور شہد ہو تا ہے۔ 9 وہاں تمہیں بہت زیادہ کھانا ملے گا تمہیں وہاں کسی چیز کی کمی نہیں ہو گی ۔ یہ ایسا ملک ہے جہاں لو ہے کی چٹانیں ہیں تم پہا ڑیوں سے تانبہ کھو د سکتے ہو ۔ 10 تمہا رے کھانے کے لئے جو تم چا ہو وہ ہو گا تب تم خداوند اپنے خدا کی تعریف کرو گے کہ اس نے تمہیں ایسا اچھا ملک دیا ۔ 11 " ہو شیار رہو خداوند اپنے خدا کو نہ بھو لو ۔ ہوشیار رہو ! کہ آج میں جن احکاما ت فرا ئض اور اصولوں کو دے رہا ہوں ان کی تعمیل کرو ۔ 12 تمہا رے کھانے کے لئے بہت زیا دہ ہو گا اور تم اچھے مکان بنا ؤ گے اور ا ن میں رہو گے ۔ 13 تمہا رے گا ئے ، بھیڑٰوں اوربکریوں کے جھنڈ بہت بڑے ہو ں گے تم زیادہ سے زیادہ سونا اور چاندی پا ؤگے اور تمہا رے پاس بہت سی چیزیں ہو ں گی ۔ 14 جب ایسا ہو گا تو تمہیں ہو شیاررہنا چا ہئے ۔ تا کہ تیرا دل مغرور نہ ہوجائے ۔ تمہیں خدا وند اپنے خدا کو نہیں بھولنا چاہئے ۔ وہ تم کو مصر سے باہر لایا جہاں تم غلام تھے ۔ 15 خدا وند تمہارا خدا تمہیں بھیانک ریگستان سے ہوتے ہوئے لایا ۔ اس بھیانک ریگستان میں زہریلے سانپ اور بچھو تھے ۔ زمین خشک تھی کہیں پانی بھی نہیں تھا ۔ لیکن خدا وند نے سخت چٹان سے تمہیں پانی دیا ۔ 16 ریگستان میں خدا وند نے تمہیں منّ کھلایا ایسی چیز جسے تمہارے آباؤ اجداد اپنی زندگی میں کبھی نہیں دیکھا تھا ۔ خدا وند نے تمہارا امتحان لیا کیونکہ خدا وند تم کو خاکسار بنانا چاہتا تھا ۔ وہ چاہتا ہے کہ آخر میں تیرا بھلا ہو ۔ 17 اپنے دل میں کبھی ایسا نہ سوچو کہ میں نے یہ ساری دولت اپنی صلاحیت اور طاقت سے حاصل کی ہے ۔ 18 خداوند اپنے خدا کو یاد رکھو ۔یاد رکھو کہ وہی ایک ہے جو تمہیں یہ کام کرنے کی طاقت دیتا ہے خدا وند ایسا کیوں کرتا ہے ؟کیوں کہ اُن دنوں وہ تمہارے آباؤ اجداد ے ساتھ کئے گئے معاہدہ کو پورا کررہا ہے ۔ 19 " خدا وند اپنے خدا کو کبھی نہ بھو لو ۔ کسی دوسرے دیوتا کی پرستش یا خدمت کے لئے اُسکی بات نہ سنو اگر تم ایسا کروگے تو میں تمہیں آج خبردار کرتا ہوں تم یقیناً ہی تباہ کردیئے جاؤ گے ۔ 20 خدا وند تمہارے لئے دوسری قوموں کو تباہ کر رہا ہے تم بھی اُنہی قوموں کی طرح تباہ ہوجاؤ گے ۔ جنہیں خدا وند تمہارے سامنے تیار کر رہا ہے یہ ہوکر رہے گا کیوں کہ تم نے خدا وند اپنے خدا کے حکم کی تعمیل نہیں کی ۔

9:1 " اے بنی اسرائیلیو سنو! آج تم دریائے یردن کو پار کرو گے ۔ تم اس سرزمین میں اپنے سے زور آور ،بڑے اور طاقتور قوموں کو ہٹانے جاؤ گے ۔ انکے شہر بہت بڑے بڑے ہیں اور انکی دیواریں آسمان کو چھوتی ہیں ۔ 2 وہاں کے لوگ لمبے اور طاقتور ہوتے ہیں ۔ وہ عناقی لوگ ہیں ۔تم اُن لوگوں کے متعلق جانتے ہو تم لوگ یہ کہتے ہوئے سنا کہ کوئی آدمی عناقی لوگوں کو شکست نہیں دے سکتا ۔ 3 تم کو معلوم ہونا چاہئے کہ خدا وند تمہارا خدا بھسم کرنے والی آ گ کی طرح تمہارے آگے دریا کے پار جا رہا ہے خدا وند اِن تمام قوموں کو تمہارے سامنے تباہ اور نیست و نابود کردیگا تم اِن قوموں کو باہر ہانک دو گے۔تم بہت جلد انہیں تباہ کروگے ۔خدا وند نے یہ وعدہ کیا ہے کہ ایسا ہوگا ۔ 4 " خدا وند تمہارا خدا جب اُن قوموں کو طاقت سے تم لوگوں کے لئے دور ہٹادے تو اپنے دل میں یہ نہ کہنا کہ خدا وند ہم لوگوں کو اُس ملک میں رہنے کے لئے اِس لئے لایا کہ ہم لوگوں کے رہنے کا ڈھنگ اچھا ہے خدا وند نے اُن قوموں کو تم لوگوں سے دور طاقت کے بل پر کیوں ہٹایا؟ کیوں کہ وہ بُرے طریقے سے رہتے تھے ۔ 5 تم اُن کا ملک لینے کے لئے جا رہے ہو ۔ لیکن اِس لئے نہیں کہ تم اچھے ہو اور اچھے طریقے سے رہتے ہو ۔ تم اُس ملک میں جا رہے ہو کیونکہ خدا وند تمہارا خدا ان قوموں کو انکی شرارت کی وجہ سے تمہارے سامنے باہر نکال رہا ہے ۔ اور خدا وند تمہارا خدا نے جو وعدہ تمہارے آباؤ اجداد ابراہیم ،اسحاق اور یعقوب سے کیا اسے پورا کرنا چاہتا ہے ۔ 6 خدا وند تمہارا خدا اس اچھے ملک کو تمہیں رہنے کے لئے دے رہا ہے لیکن تمہیں یہ معلوم ہونا چاہئے کہ ایسا تمہاری زندگی کے اچھے طریقے کے ہونے کی وجہ سے نہیں بلکہ سچائی یہی ہے کہ تم ضدّی لوگ ہو ۔ 7 " یاد رکھو اور کبھی مت بھولو کہ تم نے خدا وند اپنے خدا کو ریگستان میں کیسے غصّہ دلایا ! تم نے اُسی دن سے جس دن مصر سے باہر نکلے اور اُس جگہ پر آنے کے دن تک خدا وند کے حکم کو ماننے سے انکار کیا ہے ۔ 8 تم نے خدا وند کو حورب (سینائی ) پہاڑ پر بھی غصّہ دلایا خدا وند تمہیں تباہ کردینے کی حد تک غصّہ میں تھا ۔ 9 میں پتھر کی تختیوں کو لینے کے لئے پہاڑ کے اُوپر گیا جو معاہدہ خدا وند نے تمہارے ساتھ کیا اُن تختیوں میں لکھے تھے ۔ میں وہاں پہاڑ پر چالیس دن اور چالیس رات ٹھہرا ۔میں نے نہ روٹی کھائی اور نہ ہی پانی پیا ۔ 10 تب خدا وند نے مجھے پتھّر کی دو تختیاں دیں ۔ خدا وند نے ان تختیوں پر اپنی اُنگلیوں سے لکھا ہے ۔ اس پر اُس نے اُس ہر ایک بات کو لکھا جنہیں اُ س نے آ گ میں سے کہا تھا جب تم پہاڑ کے چاروں طرف جمع تھے ۔ 11 " اس لئے چالیس دن اور چالیس رات کے ختم پر خدا وند نے مجھے معاہدہ کی پتھّر کی دو تختیاں دیں ۔ 12 " تب خدا وند نے مجھ سے کہا ،" اُٹھو اور جلدی یہاں سے نیچے جاؤ ۔ جن لوگوں کو تم مصر سے باہر لائے ہو اُن لوگوں نے خود کو برباد کر لیا ہے وہ اُن باتوں سے بہت جلد ہٹ گئے ہیں جن کے لئے میں نے حکم دیا تھا ۔ اُنہوں نے سونے کو پگھلا کر اپنے لئے ایک مورتی بنالی ہے ۔ " 13 " خدا وند نے مجھ سے یہ بھی کہا ،" میں نے ان لوگوں پر اپنی نظر رکھی ہے وہ بہت ضدّی ہیں ۔ 14 مجھے اکیلا چھوڑو! میں ان لوگوں کو پوری طرح سے تباہ کردونگا ۔ کوئی آدمی اُن کا نام کبھی یاد نہیں کریگا ! تب میں تم سے دوسری قوم بناؤنگا جو انکی قوم سے زیادہ بڑی اور طاقتور ہوگی ۔ " 15 " تب میں مُڑا اور پہاڑ سے نیچے آیا پہاڑ آ گ سے جل رہا تھا ۔ معاہدہ کی دونوں تختیاں میرے دو ہاتھ میں تھیں ۔ 16 جب میں نے نظر ڈالی تو دیکھا کہ تم نے خدا وند اپنے خدا کے خلاف گناہ کیا ہے ۔ تم نے اپنے لئے پگھلے سونے سے ایک بچھڑا بنایا ہے خدا وند نے جو حکم دیا ہے اُس سے تم بہت جلد دور ہو گئے ۔ 17 اِس لئے میں نے دو نوں تختیاں لیں اور اُنہیں نیچے ڈالدیا وہاں تمہاری آنکھوں کے سامنے تختیوں کے ٹکڑے کردیئے ۔ 18 تب میں خدا وند کے سامنے جھکا اور اپنے چہرہ کو زمین پر کرکے چالیس دن اور چالیس رات ویسے ہی رہا جیسا کہ میں نے پہلے کیا تھا ۔ میں نے نہ روٹی کھائی اور نہ پانی پیا ۔ میں نے یہ اس لئے کیا کہ تم نے بُرا گناہ کیا تھا ۔ تم نے وہ کیا جو خدا وند کے لئے بُرا تھا ۔ اور تم نے اسے غصّہ دلایا ۔ 19 میں خداوند کے خوفناک غضب سے ڈرا ہوا تھا ۔ وہ تمہارے خلاف اتنا غصہ میں تھا کہ تمہیں تباہ کردیتا لیکن خدا وند نے میری بات پھر سُنی ۔ 20 خدا وند ہارون پر بہت غصہ میں تھا اسے تباہ کرنے کے لئے اتنا غصہ کافی تھا اس لئے اسوقت میں نے ہارون کے لئے بھی دعا کی ۔ 21 میں اس بھیانک چیز ،سونے کے بچھڑے کو جسے تونے بنایا اسے آ گ میں ڈالدیا ۔ میں نے اسے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں توڑ ڈالا اور میں نے بچھڑے کے ٹکڑوں کو اسوقت تک پیستا رہا جب تک وہ دھول کے مانند نہیں بن گئے اور تب میں نے اس دھول کو پہاڑ سے نیچے بہنے والی دریا میں پھینکا ۔ 22 " مسّہ میں تبعیرہ اور قبروت ہتّاوہ میں بھی تم نے خدا وند کو غصہ دلایا ۔ 23 اور جب خدا وند نے تم سے قادس برنیع چھو ڑنے کو کہا تب تم نے اس کے حکم کی تعمیل نہیں کی ۔ اس نے کہا آگے بڑھو اور اس سرزمین پر قبضہ جمالو جسے میں نے تمہیں دیا ہے ۔ لیکن تم نے خدا وند اپنے خدا کے خلاف بغاوت کئے تم نے اس پر بھروسہ نہیں کیا ۔ تم نے اسکے حکم کو اَن سُنی کردیا ۔ 24 پورے وقت جب سے میں تمہیں جانتا ہوں تم لوگوں نے خدا وند کے حکم کی تعمیل کرنے سے انکار کیا ہے ۔ 25 اس لئے میں چالیس دن اور چالیس رات خدا وند کے سامنے جھکا رہا کیوں ؟ کیوں کہ خدا نے کہا کہ تمہیں تباہ کرے گا ۔ 26 میں نے خدا وند سے دعا کی میں نے کہا ، " خدا وند میرے آقا اپنے لوگوں کو تباہ نہ کرو وہ تمہارے اپنے ہیں تو نے اپنی بڑی طاقت اور قدرت سے انہیں آزاد کیا اور مصر سے لایا ۔ 27 تو اپنے خادم ابراہیم ، اسحاق اور یعقوب کو دیئے ہوئے اپنے معاہدہ کو یاد کر تو یہ بھول جا کہ یہ لوگ کتنے ضدّی ہیں تو انکے بُرے طریقے اور گناہ کو نہ دیکھ ۔ 28 اگر تو اپنے لوگوں کو سزا دیگا تو مصری کہہ سکتے ہیں ،' خدا وند کا اپنے لوگوں کو اس ملک میں لے جانا ممکن نہیں تھا جس میں لے جانے کا اس نے وعدہ کیا تھا اور وہ ان سے نفرت کرتا تھا ۔ اس لئے وہ انہیں مارنے کے لئے ریگستان میں لے گیا ۔ ' 29 لیکن وہ لوگ تیرے لوگ ہیں خدا وند وہ تیرے اپنے ہیں تو اپنی بڑی طاقت اور قدرت سے انہیں مصر سے باہر لایا۔

10:1 " اسوقت خدا وند نے مجھ سے کہا ، ' تم پہلی تختیوں کی طرح پتھّر کاٹ کر دو تختیاں بناؤ تب تم میرے پاس پہاڑ پر آنا اپنے لئے لکڑی کا ایک صندوق بھی بنانا ۔ 2 میں ان پتھر کی تختیوں پر وہی الفاظ لکھوں گا جو ان پہلی تختیوں پر لکھا تھا جنہیں تونے توڑ دیا ۔ تب تو ان تختیوں کو صندوق میں رکھنا ۔ ' 3 " اس لئے میں نے ببول کی لکڑی کا ایک صندوق بنایا ۔ میں پتھّر کاٹ کر پہلے کی تختیوں کی طرح دو تختیاں بنائیں ۔ پھر میں ان دو پتھر کی تختیوں کے ساتھ پہاڑ کے اوپر گیا ۔ 4 اور خدا وند نے وہی الفاظ کو لکھا جنہیں اس نے اسوقت لکھا تھا ۔ وہ دس احکامات جسے اس نے پہاڑ پر آ گ میں سے تم کو دیا تھا جب تم پہاڑ کے پاس جمع تھے پھر خدا وند نے وہ پتھر کی تختیاں مجھے دیا ۔ 5 میں مُڑا اور پہاڑ کے نیچے آیا میں نے اپنے بنائے ہوئے صندوق میں تختیوں کو رکھا خدا وند نے مجھے اس میں رکھنے کو کہا اور تختیاں اب بھی اسی صندوق میں ہیں ۔ " 6 ( بنی اسرا ئیلیوں نے یعقان کے لوگوں کے کنویں سے موسیرہ کا سفر کیا وہاں ہا رون کا انتقال ہوا اور دفنا یا گیا ۔ ہا رون کے بیٹے الیعزر ہا رون کی جگہ پر کا ہن کے طور پر خدمت شروع کی ۔ 7 تب بنی اسرا ئیل موسیرہ سے جُد جودہ گئے اور وہ جُد جو دہ سے ندیوں کی سر زمین یوطبات کو گئے ۔ 8 اس وقت خداوند نے لا وی کے خاندانی گروہ کو اپنے خاص کام کے لئے دوسرے خاندانی گروہوں سے الگ کیا ۔ انہیں خداوند کے معاہد ہ کے صندوق کو لے چلنے کا کام کرنا تھا ۔ وہ لوگ خداوند کے سامنے خدمت کا کام بھی انجام دیا ۔ اور خداوند کے نام پر وہ لوگوں کو دعا ئیں دینے کا کام بھی کر تے تھے ۔ وہ آج بھی یہ خاص کام کرتے ہیں۔ 9 یہی وجہ ہے کہ لا وی نسل کے لوگوں کو زمین کا کو ئی حصہ دوسرے حاندانی گروہ کی طرح نہیں ملا ۔ کیو نکہ خداوند لا وی نسلوں کی میراث ہے جیسا کہ خود خداوند تمہا رے خدا نے ان لوگوں سے وعدہ کیا تھا ۔) 10 " میں پہا ڑ پر پہلے دفعہ کی طرح چالیس دن اور چا لیس رات رکا رہا ۔ خداوند اس وقت بھی میری باتیں سُنی ۔ خداوند نے تم لوگوں کو تباہ کر نے کا فیصلہ کیا ۔ 11 خداوند نے مجھ سے کہا ، ' جا ؤ اور لوگوں کو سفر پر لے جا ؤ وہ اس ملک میں جا ئیں گے اور اس میں رہیں گے ۔جسے میں نے ان کے آ با ء و اجداد کو دینے کا وعدہ کیا ہے ۔' 12 " اسرا ئیل کے لوگو! اب سُنو ۔ خداوند تمہا را خدا چا ہتا ہے کہ تم ایسا کرو ۔ خداوند کی عزت کرو اور وہ جو کچھ تم سے کہے کرو ۔ خداوند اپنے خدا سے محبت کرو اور اُس کی خدمت دل اور روُح سے کرو ۔ 13 آج میں جس خدا کے اُصولوں اور احکاما ت کو بتا رہا ہوں اس کی تعمیل کرو یہ حکم اور اصول تمہا ری اپنی بھلا ئی کیلئے ہے ۔ 14 " ہر ایک چیز خداوند تمہا رے خدا کی ہے ۔ آسمان اور سب سے اونچا آسمان زمین اور اس کی ساری چیزیں خداوند تمہا رے خدا کی ہیں ۔ 15 خداوند تمہا رے آبا ؤاجداد سے اتنی محبت کی کہ اس نے تم کو ، ان کی نسلوں کو اپنا لوگ بنا نے کے لئے چُن لیا ۔ اس نے دوسری قوموں کے بجا ئے تم کو چُنا اور آج تک تم اس کے چنے ہو ئے لوگ ہو ۔ 16 " اب اور ضدّی مت بنو اور اپنے دِلو ں کا ختنہ کرو۔ 17 کیوں کہ خداوند تمہا را خدا دیوتاؤں کا خدا اور خدا ؤں کا خدا ہے ۔ وہ عظیم خدا ہے قوت وا لا اور مہیب ہے ۔ اس کی نظر میں سب برا بر ہے اور وہ کبھی رشوت نہیں لیتا ہے ۔ 18 وہ یتیم بچوں اور بیواؤں کی مدد کرتا ہے ۔ وہ ہما رے ملک میں اجنبیوں سے بھی محبت کرتا ہے ۔ وہ انہیں کھانا اور کپڑا دیتا ہے ۔ 19 اس لئے تمہیں بھی ان اجنبیوں سے محبت کرنا چا ہئے کیوں ؟ کیوں کہ تم بھی مصر میں اجنبی تھے ۔ 20 " تمہیں خداوند اپنے خدا کی عزت کرنی چا ہئے اور صرف اسی کی عبادت کرنی چا ہئے ۔ اسے کبھی نہ چھو ڑو جب تم وعدہ کرو تو صرف اس کے نام کو استعمال کرو ۔ 21 وہی ایک ہے جس کی تمہیں تعریف کرنی چا ہئے ۔ وہ تمہا را خداوندہے۔ اس نے تمہا رے لئے عجیب و غریب عظیم کام کئے ہیں ۔ ان کا موں کو تم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے ۔ 22 جب تمہا رے آبا ؤ اجداد مصر گئے تھے تو انکی تعداد صرف ۷۰ تھی ۔ اب خداوند تمہا رے خدا نے تمہا ری تعداد کو اتنا بڑھا یا جتنے آسمان میں تا رے ہیں ۔

11:1 " اس لئے تمہیں خداوند اپنے خدا سے پیار کرنا چا ہئے ۔ تمہیں وہی کرنا چا ہئے جو وہ کر نے کے لئے تم سے کہتا ہے۔ تمہیں ہمیشہ اس کی شریعتوں، اُصولوں اور احکاما ت کی تعمیل کر نی چا ہئے ۔ 2 اُن بڑے معجزوں کو آج تم یاد کرو جنہیں خداوند نے تمہیں تعلیم دینے کے لئے دکھا یا تھا۔ وہ تم ہی لوگ تھے تمہا رے بچے نہیں جنہوں نے اُن واقعات کو ہو تے ہو ئے دیکھا ۔ تم نے دیکھا خداوند کتنا عظیم اور وہ کتنا طاقتور ہے ۔ اور تم نے اس کے زور آور کا ر نا موں کو جسے اس نے کیا ، 3 تم نے اسکے معجزوں کو جسے اس نے کیا ، اور اس سارے کا رنا موں کو جسے اس نے مصر کے بادشا ہ فرعون اور اس کے سارے ملک کے لئے کیا دیکھا ۔ 4 تمہا رے بچوں نے نہیں ۔ تم نے مصر کی فوج ان کے گھو ڑوں ان کے رتھوں کے ساتھ خداوند نے جو کیا دیکھا ۔ وہ تمہا را پیچھا کر رہے تھے ۔ لیکن تم نے دیکھا خداوند نے انہیں بحر احمر کے پا نی میں ڈُبو دیا تم نے دیکھا کہ خداوند نے انہیں پو ری طرح تباہ کر دیا ۔ 5 وہ تم ہی تھے تمہا رے بچے نہیں جنہوں نے خداوند اپنے خدا کو اپنے لئے ریگستان میں سب کچھ اس وقت تک کر تے دیکھا جب تک تم اس جگہ پر آ نہیں گئے ۔ 6 تم نے دیکھا خداوند روبن کے خاندان کو الیاب کے بیٹوں داتن اور ابیرام کے ساتھ کیا کیا سبھی بنی اسرا ئیلیوں نے زمین کو مُنہ کی طرح کھو لتے اور آدمیوں کو نگلتے دیکھا اور زمین نے ان کے خاندان، خیمے تمام خادموں اور تمام جانوروں کو نگل لیا ۔ 7 وہ تم تھے ۔ تمہا رے بچے نہیں جنہوں نے دیکھا کہ خداوند نے بڑے معجزے دکھا ئے ۔ 8 اس لئے آج جو حکم تمہیں دے رہا ہوں اُن سب کی تعمیل کرنی چا ہئے تب تم طا قتور بنو گے ۔ اور تب تم دریا کو پا ر کر نے کے قابل ہو گے اور اس ملک کے لوگ جس میں دا خل ہو نے کیلئے تم تیار ہو ۔ 9 اس ملک میں تمہا ری عمر لمبی ہو گی ۔ یہ وہی ملک ہے جسے خداوند نے تمہا رے آ با ء و اجداد اور ان کی نسلوں کو دینے کا وعدہ کیا تھا ۔ یہ دودھ اور شہد کی سر زمین ہے ۔ 10 جو ملک تم حا صل کرو گے وہ مصر کی طرح نہیں ہے جہاں سے تم آئے ہو ۔ مصر میں تمہیں بیج بو نا پڑ تا تھا اور پھر باغ کی طرح سینچا ئی کرنی پڑتی تھی ۔ 11 لیکن جو ملک تم جلد ہی پا ؤ گے ویسا نہیں ہے اسرا ئیل میں پہا ڑ اور وادیاں ہیں ۔ یہاں کی زمین بارش سے پا نی حاصل کرتی ہے جو آسمان سے برستی ہے ۔ 12 خداوند تمہا را خدا زمین کی دیکھ بھال کرتا ہے ۔ خداوند تمہا را خدا سال کے شروع سے آخر تک تمہا ری زمین کی پہریداری کرتا ہے ۔ 13 " تمہیں جو حکم میں آ ج دے رہا ہوں اسے تمہیں غور سے سننا چا ہئے خداوند سے محبت اور اس کی خدمت پو رے دل وجان سے کرنی چا ہئے اگر تم ویسا کرو گے ۔ 14 تو میں ٹھیک وقت پر تمہا ری زمین کے لئے بارش بھیجوں گا تب تم اپنا اناج ، نئی مئے اور تیل جمع کرو گے ۔ 15 اور میں تمہا رے کھیتوں میں تمہا رے مویشیوں کے لئے گھا س اُ گاؤں گا تمہا رے کھانے کے لئے بہت زیا دہ ہو گا ۔ 16 لیکن ہو شیار رہو ۔ اپنے آ پ کو لا لچ میں پھنسا کر دیوتا ؤں کی پرستش اورخد مت کرنے کے لئے انکے طرف مُڑ نے نہ دو ۔ 17 اگر تم ایسا کرو گے تو خداوند تم پر غصّہ کریگا وہ آسمان کو بند کر دیگا اور بارش نہیں ہو گی زمین سے فصل نہیں اُ گے گی اور تم اس اچھے ملک میں جلد مر جا ؤ گے جسے خداوند تمہیں دے رہا ہے ۔ 18 جن احکاما ت کومیں تمہیں دے رہا ہوں اسے یا د رکھو ۔ تم انہیں اپنے دل میں بسالوں۔ تم انہیں لکھ لو ۔ اور اپنے ہا تھوں میں باندھ لو اور اپنی پیشانی پر پہن لو ۔ 19 اُن شریعت کے اُصولوں کی تعلیم اپنے بچوں کو دو ان کے متعلق اپنے گھر میں بیٹھو سڑک پر ٹہلتے اور لیٹے ہو ئے اور جاگتے ہو ئے بتا یا کرو ۔ 20 ان احکاما ت کو اپنے گھر کے دروازوں اور پھاٹکوں پر لکھو ۔ 21 تب تم اور تمہا رے بچے اس ملک میں لمبے عرصے تک رہیں گے جسے خداوند نے تمہا رے آبا ء و اجداد کو دینے کا وعدہ کیا ہے ۔ تم اس وقت تک رہو گے جب تک زمین کے اوپر آسمان رہے گا ۔ 22 " ہو شیار رہو کہ تم اس ہر حکم کی تعمیل کر تے رہو جس کی تعمیل کر نے کے لئے میں نے تم سے کہا ہے ۔خداوند اپنے خدا سے محبت کرو اس کے بتا ئے ہو ئے سب راستوں پر چلو اور اس پر بھروسہ رکھنے وا لے بنو ۔ 23 جب تم اس ملک میں جا ؤگے تب خداوند ان سبھی دوسری قو موں کو طا قت کے زور سے باہر کرے گا تم ان قوموں سے زمین لو گے جو تم سے بڑے اور طا قتور ہیں ۔ 24 وہ تما م زمین جس پر تم چلو گے تمہا ری ہو گی ۔ تمہا را ملک جنو ب میں ریگستان سے لے کر مسلسل شُمال میں لبنان تک ہو گا ۔ یہ مشرق میں دریا ئے فرات سے لے کر مسلسل متوسط سمندر ( بحر روم ) تک ہو گا ۔ 25 کو ئی آدمی تمہا رے خلا ف کھڑا نہیں ہو گا خداوند تمہا را خدا ان لوگوں کو تم سے خوفزدہ کرے گا جہاں بھی تم اس ملک میں جا ؤگے یہ وہی ہے جس کے لئے خداوند نے پہلے تم سے وعدہ کیا تھا ۔ 26 " آج میں تمہیں دُعا یا بد دُعا میں سے ایک چُننے دے رہا ہوں۔ 27 تمہیں برکت و فضل ہو گا اگر تم خداوند اپنے خدا کے احکاما ت کی تعمیل کرو گے جسے کہ میں آج تمہیں دے رہا ہوں۔ 28 لیکن تم بد دعا پا ؤ گے اگر تم خداوند اپنے خدا کے احکاما ت کی تعمیل سے انکا ر کر جا ؤ گے ۔ اور اگر اس راستے سے جن راستے پر چلنے کا آج میں حکم دے رہا ہوں مُڑ جا ؤ گے اور ان دیوتا ؤں کی پرستش کرو گے جنہیں تم جانتے نہیں ہو ۔ 29 " جب خداوند تمہا را خدا تمہں ی اس ملک میں لے جا تا ہے جہاں تم جانے کی توقع رکھتے ہو۔ تمہیں جر زیم پہا ڑ کے چو ٹی پر دعا ؤں کو ضرور پڑھنا چا ہئے اور تمہیں عیبال پہا ڑ کی چوٹی پر ود دعا ؤں کو ضرور پڑھنی چا ہئے ۔ 30 یہ پہا ڑ دریا ئے یردن کی دوسری طرف کنعانی لو گوں کے ملک میں ہے جو وادی یردن ندی میں رہتے ہیں ۔ یہ پہا ڑ جلجال شہر کے نزدیک مورہ کے بلو ط کے درختوں کے قریب مغرب کی طرف ہے ۔ 31 " تم دریا ئے یردن کو پا ر کر کے جا ؤ گے ۔ تم اس ملک کو لوگے جسے خداوند تمہا را خدا تم کو دے رہا ہے ۔ یہ ملک تمہا را ہو گا ۔ جب تم اس ملک میں رہنے لگو تو ، 32 اُن سبھی احکام اور اُصولوں کی تعمیل ہو شیاری سے کرو جنہیں آج میں تمہیں دے رہا ہوں۔

12:1 " یہ احکام اور اصول ہیں جنکا تم اس زمین پر جسے کہ خداوند تمہا رے آ با ؤ اجداد کے خدا نے دی ہے جب تک رہو احتیاط سے تعمیل کر تے رہو ۔ 2 تم اس زمین کو ان قوموں سے لوگے جو اب وہاں رہ رہے ہیں۔ تمہیں ان سبھی جگہوں کو پو ری طرح تباہ کر دینی چا ہئے جہاں یہ قوم اپنے دیوتاؤں کی پرستش کرتے ہیں۔ یہ جگہیں اونچے پہا ڑوں ، پہاڑ یوں اور ہرے درختوں کے نیچے ہیں۔ 3 تمہیں ان کی قربان گا ہوں کو تو ڑ دینی چا ہئے ۔ اور ان کے خاص پتھرو کو ٹکڑے ٹکڑے کر دینا چا ہئے ۔ تمہیں ان کے یسیرت کے ستونوں کو جلانا چا ہئے ۔ ان کے دیوتا ؤں کی مورتیوں کو کاٹ دینی چا ہئے ۔ اور تمہیں ان کے نام وہاں سے مٹا دینا چا ہئے ۔ 4 " لیکن تمہیں خداوند اپنے خدا کی عبادت اس طرح نہیں کرنی چا ہئے جس طرح وہ لوگ اپنے دیوتا ؤں کی پرستش کر تے ہیں۔ 5 خداوند تمہا را خدا تمہا رے خاندانی گروہ سے ایک جگہ چُنے گا ۔ خداوند اپنا نام وہاں رکھے گا ۔ تمہیں اس کی عبادت کرنے کے لئے اس جگہ پر جانا ہو گا ۔ 6 وہاں تمہیں اپنے جلانے کی قربانی ، اپنی فصل اور جانوروں کا دسواں حصّہ تمہا را خاص نذ رانہ یا اور کو ئی نذرانہ جسکا تم نے خداوند سے وعدہ کئے ہو دینا چا ہئے ۔ اور اپنے مویشیوں کے ریوڑ کے پہلو ٹھے بچے دینا چا ہئے ۔ 7 تم اور تمہا رے خاندان وہاں خداوند تمہا رے خدا کے سامنے کھانا کھا ئیں گے۔ اس جگہ پر جن چیزوں کے لئے تم نے کام کیا ہے ان سے خوشی منا ؤ گے ۔ کیوں کہ خداوند تمہا رے خدا نے تم کو برکت دی ہے ۔ 8 " اس وقت تمہیں اسی طرح پرستش جا ری نہیں رکھنی چا ہئے جس طرح ہم پرستش کر تے آ رہے ہیں۔ ابھی تک ہم میں سے ہر ایک جیسا چا ہا خدا کی پرستش کر رہا تھا ۔ 9 کیوں کہ ابھی تک ہم لوگ اس آرام کی جگہ اور میراث میں نہیں پہنچے ہیں جسے خداوند تمہا را خدا تمہیں دے رہا ہے ۔ 10 لیکن تم دریا ئے یردن کو پا ر کرو گے اور اس ملک میں رہو گے جسے خداوند تمہا را خدا تمہیں دے رہا ہے وہاں خداوند تمہیں سبھی دشمنوں سے چین سے رہنے دیگا اور تم محفوظ رہو گے ۔ 11 تب خداوند تمہا را خدا اپنے لئے ایک جگہ چُنے گا ۔ خداوند اپنا نام وہاں رکھے گا ۔ اور تم اُن سبھی چیزوں کووہاں لا ؤ گے جن کے لئے میں حکم دے رہا ہوں۔ وہاں تم اپنے جلانے کی قربانی ، اپنی قربانیاں ، اپنی فصل کا دسواں حصّہ اور جانوروں کے جھنڈ، خداوند سے کی ہو ئی وعدے کا کو ئی بھی تحفہ اور اپنے مویشی کے جھنڈ یا ریوڑ کا پہلو ٹھا بچہ لا ؤ گے ۔ 12 اس جگہ پر تم اپنے تمام لوگوں اپنے بچوں سبھی خادموں اور اپنے شہر میں رہنے وا لے تمام لا وی لوگوں کے ساتھ جمع رہو ( یہ لا وی نسل کے لوگ اپنے لئے زمین کا کو ئی حصّہ نہیں پا ئیں گے۔) خداوند اپنے خدا کے ساتھ وہاں مزے اُڑا ؤ۔ 13 ہو شیاری سے رہو کہ تم اپنی جلانے کی قربانیوں کو جہاں چا ہو وہاں نہ چڑھا دو ۔ 14 تمہا رے خاندانی گروہوں میں سے خداوند ایک جگہ چُنے گا۔ وہاں اپنے جلانے کی قربانی چڑھا ؤ اور تمہیں بتا ئے گئے سبھی دوسرے کا م وہاں کرو ۔ 15 " جس جگہ پر بھی تم رہو تم نیل گا ئے یا ہرن جیسے اچھے جا نوروں کر کھا سکتے ہو ۔ تم اتنا گوشت کھا سکتے ہو جتنا چا ہو ۔ جتنا گوشت خداوند تمہا را خدا تمہیں دے ۔ کو ئی بھی آدمی اس گوشت کو کھا سکتا ہے چا ہے پاک ہو یا نا پاک ۔ 16 لیکن تمہیں خون نہیں کھانا چا ہئے ۔ تمہیں خون کو پانی کی طرح زمین پر بہا دینا چا ہئے ۔ 17 " کچھ ایسی چیزیں ہیں جنہیں تمہیں ان جگہوں پر نہیں کھا نی چا ہئے جہاں تم رہتے ہو ۔ وہ چیزیں یہ ہیں : تمہا رے اناج کا دسواں حصّہ ، نئی مئے اور تیل کا حصّہ جو کہ خدا کا ہے ، تمہا رے مویشیوں کے جھنڈ یا ریوڑ کا پہلو ٹھا بچہ ، خدا سے وعدہ کیا گیا کو ئی بھی نذرانہ ، رضاء کی قربانیاں یا خدا کے لئے کو ئی دوسرا تحفہ ۔ 18 لیکن صرف ان نذرانوں کو اسی جگہ پر کھانا چا ہئے ۔ جسے خداوند تمہا را خدا چنے گا ۔تمہیں ، تمہا رے بیٹوں اور بیٹیوں تمہا رے تمام خادموں اور تمہا رے شہر میں رہنے وا لے لا وی نسل کے لوگوں کو خداوند تمہا رے خدا کے سامنے کھانا چا ہئے اور خوشیاں منانا چا ہئے ۔ 19 دھیان رکھو کہ ان کھا نوں کو لا وی نسل کے لوگوں کے ساتھ بانٹ کر کھا ؤ جب تک تم اپنے ملک میں رہو اسے کرو ۔ 20 "خداوند تمہا رے خدا نے یہ وعدہ کیا ہے کہ وہ تمہا رے ملک کی سرحد کو اور بڑھا ئے گا ۔ جب خداوند ایسا کریگا تو تم اس کی چنی ہو ئی خاص جگہ سے دور رہ سکتے ہو اگر یہ بہت زیا دہ دور ہو اور تمہیں گوشت کی بھوک ہو تو تم کسی بھی طرح کے گوشت کو جو تمہا رے پاس ہے کھا سکتے ہو ۔ تم خداوند کو دیئے گئے جھنڈ اور ریوڑ میں سے کسی بھی جانور کو ما ر سکتے ہو ۔ یہ اسی طرح کرو جیسا کرنے کا حکم میں نے دیا ہے ۔ یہ گوشت تم جب چا ہو جہاں رہو کھا سکتے ہو ۔ 21 22 تم اس گوشت کو ویسے ہی کھا سکتے ہو جیسے نیل گا ئے اور ہرن کا گوشت کھا تے ہو کو ئی بھی آ دمی یہ کر سکتا ہے چا ہے وہ شخص پا ک ہو یا نا پاک ہو ۔ 23 لیکن خون بالکل نہ کھا ؤ کیوں ؟ کیوں کہ خون میں زندگی ہے اور وہ گوشت تمہیں نہیں کھانا چا ہئے جس میں جان باقی ہو ۔ 24 خون مت کھا ؤ تمہیں خون کو پانی کی طرح زمین پر ڈا لدینا ۔ 25 تمہیں وہ سب کچھ کرنا چا ہئے جسے خداوند صحیح ٹھہراتا ہو اس لئے خون مت کھا ؤ تب تمہا را اور تمہا ری نسلوں کا بھلا ہو گا ۔ 26 " جن چیزوں کو تم نے خداوند کے لئے مخصوص کی ہے اور جو تمہا رے وعدے کی گئی نذریں ہیں تم انہیں اس خاص جگہ پر لے جانا جسے خداوند تمہا را خدا چنے گا ۔ 27 تمہیں اپنے جلانے کی قربانی کا خون اور گوشت دونوں خدا وند کی قربان گاہ پر پیش کرنا چاہئے۔ تمہیں اپنی دوسری قربانیوں کے خون کو خدا وند اپنے خدا کی قربان گاہ پر ضرور اُنڈیلنا چاہئے اور تم گوشت کھا سکتے ہو ۔ 28 جو حکم میں دے رہا ہوں اُس کی تعمیل کرنے میں ہوشیار رہو جب تم وہ سب کچھ کرتے ہو جو اچھاّ ہے اور ٹھیک ہے جو خدا وند تمہارے خدا کو خوش کرتا ہے تب ہر چیز تمہارے اور تمہاری نسلوں کے لئے ہمیشہ اچھی رہے گی ۔ 29 جب تم دوسری قوموں کے پاس اپنی زمین لیے جاؤگے تو خدا وند تمہارے خدا اُنہیں ہٹنے کے لئے مجبور کریگا اور اُنہیں تباہ کرے گا تم وہاں جاؤ گے اور اُن سے زمین لوگے تم اُن کی زمین پرر ہوگے ۔ 30 لیکن اسکا تم سے تباہ و برباد ہوجانے کے بعد ہوشیار رہو ۔ انکے دیوتاؤں کی تحقیقات مت کرو یہ کہتے ہوئے کہ قومیں انکے دیوتاؤں کی عبادت کیسے کئے ؟ ہم لوگ بھی اس پر عمل کریں گے ۔ 31 تم خدا وند اپنے خدا کی ویسی عبادت نہیں کروگے جیسی وہ اپنے دیوتاؤں کی کرتے ہیں کیوں ؟ کیونکہ وہ اپنی پرستش میں سب طرح کی بُری چیزیں کرتے ہیں جن سے خدا وند نفرت کرتا ہے ۔ وہ اپنے دیوتاؤں کی قربانی کے لئے اپنے بچے کو بھی جلادیتے ہیں ۔ 32 " تمہیں ان سبھی کاموں کو کرنے کے لئے ہوشیار رہنا چاہئے جن کے لئے میں حکم دیتا ہوں جو میں تم سے کہہ رہا ہوں اس میں نہ تو کچھ ملاؤ اور نہ ہی اس میں سے کم کرو ۔

13:1 "خواب دیکھکر پیشین گوئی کرنے والا کوئی نبی یا کوئی شخص تمہیں یہ کہہ سکتا کہ وہ تجھے نشانات یا معجزات دکھائے گا ۔ 2 وہ نشانات یا معجزات جس کے متعلق اس نے تمہیں بتایا ہو وہ صحیح ہوسکتا ہے تب وہ تم سے کہہ سکتا ہے کہ تم ان دیوتاؤ ں کو مانو ( جنہیں تم نہیں جانتے ۔) وہ تم سے کہہ سکتا ہے ، ' آؤ ہم ان دیوتاؤں کی خدمت کریں ! ) 3 اس آدمی کی باتوں پر توجہ نہ کرو کیوں ؟ کیوں کہ خدا وند تمہارا خدا تمہاری آزمائش کر رہا ہے وہ یہ جاننا چاہتا ہے کہ تم پورے دل اور روح سے محبت کرتے ہو یا نہیں ۔ 4 تمہیں خدا وند اپنے خدا کا وفادار ہونا چاہئے اور اسکی تعظیم کرنی چاہئے ۔ خدا وند کے احکامات کی تعمیل کرو اور وہ کرو جو وہ کہتا ہے ۔ خدا وند کی خدمت کرو اور اسے کبھی نہ چھوڑو ۔ 5 اس نبی کو یا خواب دیکھ کر پیشین گوئی کرنے والے کو مار دو ۔ کیوں کہ وہی ایک ہے جو تم سے خدا وند اپنے خدا کے حکم ماننے سے روک رہا ہے ۔ خدا وند ایک ہی ہے جو تمکو مصر سے باہر لایا اس نے تم کو وہاں کی غلامی کی زندگی سے آزاد کیا ۔ وہ آدمی یہ کوشش کررہا ہے کہ تم خداوند اپنے خدا کی راہوں سے دور ہٹ جاؤ ۔ اس لئے تمہیں تمہارے درمیان سے برائی کو ضرور دور نکال دینا چاہئے ۔ 6 " تمہارا کوئی قریبی شخص خفیہ طور سے دوسرے دیوتاؤں کی پرستش کے لئے تم پر دباؤ ڈال سکتا ہے ۔ یا تمہارا اپنا بھائی ، بیٹا ،بیٹی تمہاری چہیتی بیوی یا تمہارا چہیتا دوست ہوسکتا ہے ۔ وہ شخص کہہ سکتا ہے ۔ آؤ چلیں دوسرے دیوتاؤں کی خدمت کریں ( یہ ویسے دیوتا ہیں جنہیں نہ تم نے اور نہ ہی تمہارے آباؤ اجداد نے کبھی جانا ۔ 7 یہ سب تمہارے چاروں طرف کی قوموں کے دیوتا ئیں ۔ یہ سب دیوتا ئیں تمہارے یا زمین کے کسی بھی حصّے سے نزدیک یا دور ہوسکتا ہے ۔ ) 8 تمہیں اس سے راضی نہیں ہونا چاہئے ۔ تمہیں اسکی بات نہیں سننا چاہئے ۔ تمہیں اس پر رحم نہیں کھانا چاہئے ۔ اسے آزاد ہوکر جانے مت دو ۔ اسکی حفاظت نہ کرو ۔ 9 تمہیں اسے مارڈالنا چاہئے تمہیں اسے پتھروں سے مارڈالنا چاہئے پتھر اُٹھانے میں تمہیں پہل کرنا چاہئے اور اسے مارنا چاہئے ۔ تب سبھی لوگوں کو اسے ماردینے کے لئے اس پر پتھر پھینکنا چاہئے کیوں ؟ کیونکہ اس آدمی نے تمہیں خدا وند تمہارے خدا سے دور ہٹانے کا ارادہ کیا خدا وند صرف ایک ہے جو تمہیں مصر سے لایا جہاں تم غلام تھے ۔ 10 11 تب سبھی بنی اسرائیل سنیں گے اور ڈریں گے اور وہ تمہارے درمیان اس طرح کے برے کام نہیں کریں گے ۔ 12 " خدا وند تمہارے خدا نے تم کو رہنے کے لئے شہر دیئے ہیں کبھی کبھی تم شہروں میں سے کسی شہر کے متعلق بری خبر سن سکتے ہو تم سن سکتے ہو کہ 13 تمہا رے اپنی قوموں میں ہی کچھ بُرے لوگ اپنے شہر کے لوگوں کو یہ کہہ کر خداوند سے دور کر رہے ہیں، ' آؤ چلیں دوسرے دیوتاؤں کی خدمت کریں ،( یہ ایسے دیوتا ہوں نگے جنہیں تم پہلے نہیں جانتے ہو گے ۔) 14 اگر تم کو ئی ایسی خبریں سنو تو تم معاملے کی پو ری طور پر اصلیت کا تعین کر نے کے لئے ضرور چھان بین کرو ۔ اگر تمہیں معلوم ہو تا ہے کہ سچ مُچ میں ایسی بھیانک بات تمہا رے بیچ ہو رہی ہے، 15 تب تمہیں اُس شہر کے لوگوں کو ضرور مار دینا چا ہئے۔ انکے سب جانوروں کو مار دینا چا ہئے ۔ اور اس شہر کے ہر چیز کو پو ری طرح سے تباہ کر دینی چا ہئے ۔ 16 تب تمہیں سبھی قیمتی چیزوں کو جمع کر نی چا ہئے اسے شہر کے بیچ لے جانی چا ہئے اور سب چیزوں کو شہر کے ساتھ جلا دینی چا ہئے ۔ یہ خداوند تمہا رے خدا کے لئے جلانے کی قربانی ہو گی ۔ شہر کو ہمیشہ کیلئے راکھ کا ڈھیر ہو جانا چا ہئے یہ دو بارہ نہیں بنا یا جانا چا ہئے ۔ 17 اس شہر کی ہر ایک چیز خدا کے لئے تباہ کر دینی چا ہئے ۔ اس لئے کو ئی چیز تمہیں اپنے لئے نہیں رکھنی چا ہئے ۔ اگر تم اس حکم کی تعمیل کر تے ہو تو خداوند تم پر اتنا زیادہ غصّہ میں آنے سے اپنے کو رو ک لے گا خداوند تم پر رحم کرے گا اور ترس کھا ئے گا ۔ وہ تمہا ری قوم کو ایسا بڑا بنا ئے گا جیسا اس نے تمہا رے آ با ؤ اجداد سے وعدہ کیا تھا ۔ 18 یہ تب ہو گا جب تم خداوند اپنے خدا کی بات سنو گے اگر تم ان احکاما ت کی تعمیل کرو گے جنہیں میں تمہیں آ ج دے رہا ہوں تمہیں وہی کرنا ہو گا جسے خداوند تمہا را خدا صحیح کہتا ہے ۔

14:1 " تم خداوند اپنے خدا کے بچے ہو ۔ اگر کو ئی مرے تو تمہیں غم کا اظہا ر کر نے کے لئے اپنے آ پ کو کاٹنا نہیں چا ہئے تمہیں غم کے اظہا ر کے لئے اپنے سر کے اگلے حصّے کے بال نہیں مونڈھنا چا ہئے۔ 2 کیو نکہ تم خداوند اپنے خدا کے مقدس لو گ ہو ۔ دنیا کے سبھی لوگوں میں اس نے تمہیں خاص لوگوں کے طور پر چُنا ہے ۔ 3 " ایسی کو ئی چیز نہ کھا ؤ جسے کھانے سے خداوند بُرا سمجھتا ہو ۔ 4 تم ان جانوروں کو کھا سکتے ہو : گا ئے ، بھیڑ ، بکری ۔ 5 ہرن ، نیل گا ئے ، چکا را ، جنگلی بھیڑ ، جنگلی بکری ، چیتل اور پہا ڑی بھیڑ ۔ 6 تم ایسے کسی جانور کو کھا سکتے ہو جس کے کھُر دو حصّوں میں بٹے ہوں اور جو جُگا لی کر تے ہیں ۔ 7 لیکن اونٹ ، خرگوش ، پہا ڑی بِجو کو نہ کھا ؤ ۔ یہ جانور جُگا لی کرتے ہیں لیکن اُن کے کھُر پھٹے ہو ئے نہیں ہو تے ۔ اس لئے یہ جانور تمہا رے لئے پاک کھانا نہیں ہے ۔ 8 تمہیں سوّر نہیں کھانا چا ہئے ۔ ان کے کھُر پھٹے ہو ئے ہو تے ہیں لیکن وہ جُگا لی نہیں کر تے اس لئے سوّر تمہا رے لئے پاک غذا نہیں ہے ۔ سوّر کا کو ئی گوشت نہ کھا ؤ اور نہ ہی مرے ہو ئے سوّر کو چھو نا ۔ 9 " تم ایسی کو ئی بھی مچھلی کھا سکتے ہو جس کے پَر اور چھلکے ہوں۔ 10 لیکن پانی میں رہنے وا لے کسی ایسے مخلوق کو نہ کھا ؤ جس کے پَر اور چھلکے نہ ہوں ۔ یہ تمہا رے لئے پاک غذا نہیں ہے ۔ 11 " تم کسی پاک پرندہ کو کھا سکتے ہو۔ 12 لیکن ان پرندوں میں سے کسی کو نہ کھا ؤ: عقاب، کسی بھی قسم کے گدھ،باز ، 13 لا ل چیل ، سمندری باز ، کسی بھی قسم کا چیل ، 14 کسی بھی قسم کا کوّا ، 15 شاخ وا لا الّو ، چیخنے وا لا الوّ، سمندری بطخ، کسی بھی قسم کی شاہین ، 16 چھو ٹا الّو ، بڑا الّو ، سفید الوّ ، 17 ریگستا نی الوّ، شتر مرغ ، دریا ئی مرغ ، 18 لق لق ، کسی بھی قسم کا بگلا ، ہُد ہُد یا چمگا دڑ ۔ 19 " پروں وا لے کیڑے تمہا رے لئے پاک غذا نہیں ہے تمہیں ان کو نہیں کھانا چا ہئے ۔ 20 لیکن تم کسی پاک پَر وا لے پرندے کھا سکتے ہو ۔ 21 اپنے آپ مرے جانور کو نہ کھا ؤ۔ تم اس جانور کو اپنے شہر کے غیر ملکی کو دے سکتے ہو اور وہ ساے کھا سکتا ہے ۔ تم اس جانور کو اجنبی کے ہاتھ بیچ بھی سکتے ہو ۔ لیکن تمہیں اس جانور کو بالکل نہیں کھانا چا ہئے۔ کیوں کہ تم خداوند اپنے خدا کے مقدس لوگ ہو۔" بکری کے بچے کو اس کی ماں کے دودھ میں نہ پکا ؤ۔ 22 " تمہیں ہر سال اپنے کھیتوں میں اُگا ئی گئی فصل کا دسواں حصّہ یقینی طور پر بچانا چا ہئے ۔ 23 پھر تمہیں اس جگہ پر جانا چا ہئے جسے خداوند نے اپنے نام کو قائم کرنے کے لئے چُناہے۔تمہیں وہاں جانا چا ہئے اور تمہیں اپنے اناج کا دسواں حصّہ ، نئی مئے ، تیل اور اپنے جھنڈ اور ریوڑ کا پہلو ٹھا بچہ کو خداوند کی موجودگی میں کھانا چاہئے ۔ اس طرح سے تم خداوند اپنے خدا کا ہمیشہ تعظیم کرنا سیکھو گے ۔ 24 لیکن ہو سکتا ہے کہ وہ جگہ اتنی دور ہو کہ تم وہاں تک سفر نہ کر سکو ۔ ہو سکتا ہے کہ فصل کا دسواں حصّہ جسے خداوند نے تحفے کے طور پر تمہیں دیا ہے ، وہاں نہ پہنچا سکو ۔ اگر ایسا ہو تا ہے تویہ کرو : 25 اپنی فصل کا وہ حصّہ بیچ دو اور اس رقم کو اپنے رقم کے تھیلا میں رکھ کر خداوند اپنے خدا کی چنی ہو ئی جگہ پر لے جا ؤ ۔ 26 اس رقم کا استعمال گا ئے ، بکری ، مئے یا کو ئی اور خمیری مشروب یا اور کو ئی چیز جسے تو پسند کرتا ہے ، کے خریدنے میں کرو ۔ تب تم اور تمہا راخاندان کو خداوند اپنے خدا کے سامنے کھانا اور خوشی منانا چا ہئے ۔ 27 لیکن اپنے شہر میں رہنے وا لے لا وی نسل کے لوگوں کو نظر انداز نہ کرو کیوں کہ اُن کے پاس تمہا ری طرح زمین کا حصّہ نہیں ہے ۔ 28 ہر تین سال کے آ خر میں اپنی اُس سال کی فصل کا دسواں حصّہ جمع کرو ۔ اور اسے اپنے پھاٹکو ں میں جمع کر کے رکھو ۔ 29 یہ کھا نا لا وی نسل کے لوگوں کیلئے ہے کیوں کہ ان کے پاس انکی کو ئی اپنی زمین نہیں ہے ۔ یہ کھانا تمہا رے قصبوں کے غیر ملکیوں، یتیموں بیواؤں کیلئے بھی ہے وہ لوگ آ سکتے ہیں اور سب کچھ جو چا ہیں اسے کھا سکتے ہیں ۔ اگر تم یہ کرتے ہو تو خداوند تمہا را خدا جو کچھ تم کرو گے اس میں برکت دیگا۔

15:1 " ہرسات برس کے آ خر میں قرض کو منسوخ کردینا چا ہئے ۔ 2 قرض کو تمہیں اس طرح ختم کرنا چا ہئے۔ ہر ایک آدمی جس نے کسی اسرا ئیلی ساتھی کو قرض دیا ہے اپنا قرض ختم کردے۔ اسے اپنے اسرا ئیلی ساتھی کو قرض لو ٹا نے کو نہیں کہنا چا ہئے ۔ کیوں کہ خداوند نے کہا ہے اس سال قرض ختم کردیئے جا تے ہیں۔ 3 تم غیر ملکی سے اپناقرض واپس لے سکتے ہو ۔ لیکن تم اس قرض کو ختم کر دو گے جو کسی اسرا ئیلی ساتھ کو دیئے ہیں ۔ 4 لیکن تمہا رے درمیان کو ئی غریب شخص نہیں رہنا چا ہئے کیوں کہ خداوند تمہارا خدا تمہیں سبھی چیزیں اس زمین میں دے گا جسے وہ تمہیں رہنے کے لئے دیگا ۔ 5 یہی ہو گا اگر تم خداوند اپنے خدا کے حکم کی پو ری طرح تعمیل کر و گے ۔ تمہیں اس ہر ایک حکم کی تعمیل کر نے میں ہو شیار رہنا چا ہئے جسے آج میں نے تمہیں دیا ہے ۔ 6 خداوند تمہیں برکت دیگا جیسا کہ اس نے وعدہ کیا ہے اور تمہا رے پاس بہت سی قوموں کو قرض دینے کے لئے کا فی دولت ہو گی ۔ لیکن تمہیں کسی سے قرض لینے کی ضرورت نہیں ہو گی ۔ تم بہت سی قوموں پرحکومت کرو گے لیکن ان قوموں میں سے کو ئی قوم تم پر حکومت نہیں کریگی ۔ 7 " جب تم اس ملک میں رہو گے جسے خداوند تمہا راخدا تمہیں دے رہا ہے تب تمہا رے لوگوں میں کو ئی بھی غریب شخص ہو سکتا ہے ۔ تمہیں اس غریب شحص کے لئے اپنے دِل کو سخت نہیں کرنا چا ہئے اپنی مٹھی کو کسنا نہیں چا ہئے ۔ 8 اس کے بجا ئے اپنے ہا تھوں کو کھو لو اور اس آدمی کو جن چیزوں کی بھی ضرورت ہو تو قرض دو۔ 9 " کسی کو مدد کرنے سے اس لئے انکا ر نہ کروکیوں کہ قرض کے ختم کرنے کا ساتواں سال قریب ہے ۔ تمہا رے دل میں اس شخص کے با رے میں جسے تمہا ری مدد کی ضرورت ہے بُرا خیال نہیں آ نا چا ہئے ۔ تمہیں اس کی مدد کرنے سے انکار نہیں کرنا چا ہئے ۔ اگر تم اس غریب شخص کو کچھ نہیں دیتے ہو تو وہ خداوند سے تمہا رے خلا ف شکا یت کرے گا ۔ اور خداوند تمہیں گناہ کرنے کا جواب دہ پا ئے گا ۔ 10 " غریب لوگوں کو بنا کسی ہچکچا ہٹ کے دو اور اسے دینے کا بُرا نہ ما نو کیوں کہ خداوندتمہا را خدا اس اچھے کام کیلئے تمہیں بر کت دیگا وہ تمہا رے سبھی کاموں اور جو کچھ تم کرو گے اس میں تمہا ری مدد کریگا ۔ 11 تمہا رے ملک میں ہمیشہ غریب لو گ ہونگے ۔ میں نے تمہیں حکم دیا کہ تم اپنے لوگوں کے بیچ غریب لوگوں کی ، ان لوگوں کی جو غریب ہیں اور تمہا رے ملک کے ان لوگوں کی جسے تمہا ری مد کی ضرور ت ہے مد د کرنے کے لئے تیار رہو ۔ 12 " اگر تمہا رے لوگوں میں سے کسی عبرانی مرد یا عورت تمہا رے ہا تھ بیچے جا ئیں تو اس شخص کو تمہا ری خدمت چھ سال تک کرنی چا ہئے ۔ تب ساتویں سال تمہیں اسے اپنے سے آزاد کردینا چا ہئے ۔ 13 لیکن جب تم اپنے غلام کو آزا د کرو تو اس کو بغیر کچھ دیئے مت جا نے دو ۔ 14 تمہیں اس آدمی کو اپنے ریوڑ وں کا ایک بڑا حصّہ کھلیان سے ایک بڑا حصّہ انگور کے رس سے ایک بڑا حصّہ دینا چا ہئے ۔ خداوند تمہا رے خدا نے تمہیں بہت اچھی چیزوں کے حاصل کرنے کی خیرو برکت دی ہے ۔ اسی طرح تمہیں بھی اپنے غلام کو بہت ساری اچھی چیزیں دینی چا ہئے ۔ 15 تمہیں یاد رکھنا چا ہئے کہ تم مصر میں غلام تھے خداوند تمہا رے خدا نے تمہیں آ زاد کیا ہے یہی وجہ ہے کہ میں تم سے آج یہ کرنے کو کہہ رہا ہوں۔ 16 " لیکن تمہا رے غلا موں میں سے کو ئی تمہیں کہہ سکتا ہے کہ میں تمہیں چھو ڑنا نہیں چاہتا ہوں ۔ وہ ایسا اس لئے کہہ سکتا ہے وہ تم سے اور تمہا رے خاندان سے محبت کرتا ہے اور اس نے تمہا رے ساتھ اچھی زندگی گذاری ہے ۔ 17 اس خادم کو اپنے دروازے سے کان لگانے دو اور ایک سوئی سے اس کے کان میں سوراخ کرو پھر وہ ہمیشہ کے لئے تمہا را غلام ہو جا ئے گا ۔ تم کنیزوں کے لئے بھی یہی کرو جو تمہا رے ہاں رہنا چا ہتی ہیں ۔ 18 " تم غلام کو آ زاد کرتے وقت ما یو س مت ہو ۔ یادکرو ، چھ سال تک اسنے تمہا ری خدمت کی اس سے آدھی رقم پر کی جتنی ایک مزدور کو دیتے ہو ۔ خداوند تمہا را خدا تمہا رے ان سبھی کاموں میں جسے تم کرو گے برکت عطا کریگا ۔ 19 " تم اپنے جھنڈ یا ریوڑ میں سبھی پہلو ٹھے نر بچوں کو خداوند کو ضرور وقف کرنا ۔ تم کام کے لئے پہلو ٹھے بیل کا استعمال نہیں کرو گے ۔ اور تم پہلو ٹھے بھیڑ کا اون نہیں کا ٹو گے ۔ 20 ہر سال تم اپنے پہلوٹھے جانوروں کو لے کر اس جگہ پر آؤ جسے خداوند تمہا رے خدا نے چُنا ہے ۔ وہاں تم اور تمہا رے خاندان کے لو گ ان جانوروں کو خداوند کے سامنے کھا ئیں گے ۔ 21 " لیکن اگر جانور میں کو ئی عیب ہو یا لنگڑا اندھا ہو یا اس میں کچھ دوسرے عیب ہوں تو تمہیں اسے خداوند اپنے خدا کو قربانی نہیں چڑھانا چا ہئے ۔ 22 لیکن تم اس کا گوشت وہاں کھا سکتے ہو جہاں تم رہتے ہو اسے کو ئی بھی آدمی کھا سکتا ہے چا ہے وہ پاک ہو یا نا پاک ۔ نیل گا ئے یا ہرن کا گو شت کھانے پر وہی اُصو ل لا گو ہونگے جو اس گوشت پر لا گو ہو تا ہے ۔ 23 لیکن تمہیں جانور کا خون نہیں کھانا چا ہئے تمہیں خون کو پانی کی طرح زمین پر بہا دینا چا ہئے ۔

16:1 " خداوند اپنے خدا کی فسح کی تقریب ابیب کے مہینے میں منا ؤ کیوں کہ ابیب کے مہینے میں خداوند تمہا را خدا تمہیں رات میں مصر سے باہر لے آیا تھا ۔ 2 تمہیں اس جگہ پر جانا چا ہئے جسے خداوند اپنا نام کو وہاں رکھنے کے لئے چُنے گا ۔ وہاں تمہیں مویشیوں اور بھیڑوں کے جھنڈ سے خداوند اپنے خدا کو فسح کی قربانی چڑھانی چا ہئے۔ 3 اُس قربانی کے ساتھ خمیر والی رو ٹی مت کھا ؤ۔ تمہیں سات دن تک بغیر خمیری روٹی کھانی چا ہئے اُس روٹی کو دُ کھ کی رو ٹی کہتے ہیں کیونکہ تم مصر سے بہت جلد بازی میں نکلے تھے ۔ تمہیں اُس دن کو اُس وقت تک یاد رکھنا چا ہئے جب تک تم زندہ رہو ۔ 4 سات دن تک ملک میں کسی کے گھر میں کہیں خمیر نہیں ہونی چاہئے ۔ جو گوشت پہلے دن کی شام کی قربانی میں چڑھا ؤ اُسے صبح ہو نے تک کھا لینا چا ہئے۔ 5 " تمہیں فسح کی تقریب کے جانوروں کی قربانی اُن شہروں میں سے کسی میں نہیں چڑھانی چا ہئے جنہیں خداوند تمہا رے خدا نے تم کو دیا ہے۔ 6 تمہیں فسح کے جانور کی قربانی صرف اُس جگہ پر چڑھانی چا ہئے جسے خداوند تمہا را اپنا نام کو وہاں رکھنے کے لئے چُنے گا ۔ وہاں تمہیں فسح کی تقریب کے جانور کی قربانی سورج غروب ہو نے کے بعد شام کو کرنی چا ہئے یعنی اسی وقت جس وقت تم مصر سے باہر نکلے تھے ۔ 7 تم گوشت کو خداوندتمہا را خدا جس جگہ کو چُنے گا وہاں ضرور پکا ؤ گے اور کھا ؤ گے تب صبح تمہیں اپنے خیموں میں چلے جانا چا ہئے ۔ 8 تمہیں چھ دن بغیر خمیری رو ٹی کھانی چا ہئے اور ساتویں دن تمہیں کو ئی کام بھی نہیں کر نا چا ہئے۔ اُس دن خداوند اپنے خدا کے لئے خاص اجتماع میں سبھی ایک ساتھ ہوں گے ۔ 9 " جب تم فصل کاٹنا شروع کرو تب سے تمہیں سات ہفتے گِننے چا ہئے ۔ 10 تب خداوند اپنے خدا کیلئے ہفتوں کی تقریب منا ؤ اُسے ایک رضاء کا نذرانہ پیش کرو ۔ تمہیں کتنا دینا ہے اس کا فیصلہ یہ سوچ کر کرو کہ خداوند تمہا رے خدا نے تمہیں کتنی برکت دی ہے ۔ 11 اُس جگہ پر جا ؤ جسے خداوند اپنے نام وہاں رکھنے کے لئے چُنے گا ۔ وہاں تم اور تمہا رے لوگ خداوند اپنے خدا کے ساتھ خوشی مناتے ہو ئے وقت گذاروگے۔ اپنے سبھی لوگوں، اپنے بیٹوں ، اپنی بیٹیوں ، اور اپنے سبھی خادموں کو وہاں لے جا ؤ ۔ اور اپنے شہر میں رہنے وا لے لا وی نسل کے لوگوں ، غیر ملکیوں، یتیموں اور بیوا ؤں کو بھی ساتھ میں لے جا ؤ۔ 12 یہ مت بھو لو کہ تم مصر میں غلام تھے ۔ تمہیں ان سارے اُصولوں کی تعمیل ہوشیاری سے کرنی چا ہئے ۔ 13 " سات دن کے بعد تمہیں اپنی کھلیان اور اپنے مئے کے کو لہو سے اپنی فصل جمع کرنی چا ہئے۔ تجھے پناہ کی تقریب منا نی چا ہئے ۔ 14 تم ، تمہا رے بیٹے ،بیٹیاں ، تمہا رے سبھی خادم اور شہر کے رہنے وا لے لا وی نسل کے لوگ ،غیر ملکی ، یتیم اور بیوا ئیں سبھی اس دعوت میں خو شی منا ئیں ۔ 15 تمہیں اس دعوت کو سات دنوں تک اس خاص جگہ پر منا نا چا ہئے ۔ جسے خداوند چُنے گا یہ تم خداوند اپنے خدا کے اعزازمیں کرو خوشی منا ؤکیو ں کہ خداوند تمہا رے خدا نے تمہیں تمہا ری فصل کے لئے اور تم نے جو کچھ بھی کیا ہے اس کے لئے برکت دی ہے ۔ 16 " تمہا رے سب لوگ ہر سال تین بار خداوند تمہا رے خدا سے ملنے کیلئے اس خاص جگہ پر ضرور آ ئیں جسے وہ چُنا ہے ۔ تم بغیر خمیر کے رو ٹی کی تقریب ، ہفتہ کی تقریب اور پناہ کی تقریب منا نے کے لئے ضرور آؤ ۔ ہر شخص جو خدا سے ملنے آئے تحفہ لیکر ضرور آ ئیں ۔ 17 ہر ایک آدمی اتنا دے گا جتنا وہ دے سکے گا ۔ کتنا دینا ہے اس کا فیصلہ وہ یہ سوچ کر کریگا کہ اسے خداوند نے کتنا دیا ہے ۔ 18 " خداوند تمہا رے خدا نے جن قصبوکو تمہیں دیا ہے ہر ایک خاندان کے لئے ہر ایک قصبوس میں منصفوں اور عہدیداروں کو چُنو۔ ان منصفوں اور عہدیداروں کو منصفانہ طور پر لوگوں کا فیصلہ کر نا چا ہئے ۔ 19 تمہیں صحیح فیصلہ سے نہیں ہٹنا چا ہئے ۔ تمہیں طرفدا ری نہیں کرنی چا ہئے تمہیں رشوت نہیں لینی چا ہئے کیو نکہ رشوت عقلمندوں کی آنکھوں کو اندھا کر دیتی ہے اور صادق کی باتوں کو پلٹ دیتی ہے ۔ 20 تمہیں ہر وقت انصاف کے لئے اچھا اور منصف رہنے کی کوشش کرنی چا ہئے تب تم زندہ رہو گے ۔ اور تم اس ملک کو پا ؤگے جسے خداوند تمہا راخدا تمہیں دے رہا ہے اور تم اس میں رہو گے ۔ 21 " جب تم خداوند اپنے خدا کے لئے قربان گاہ بنا ؤ تو تم قربان گا ہ کے کنا رے کو ئی لکڑی کا ستون نہ بنا ؤ جو آشرہ دیوی کے اعزاز میں بنا ئے جا تے ہیں ۔ 22 اور تمہیں خاص پتھر جھو ٹے دیوتاؤں کی پرستش کے لئے نہیں کھڑا کرنا چا ہئے خداوند تمہا را خدا اس سے نفرت کرتا ہے ۔

17:1 " تمہیں خداوند اپنے خدا کو کو ئی ایسی گا ئے ، بھیڑ، قربانی میں نہیں چڑھانی چا ہئے ۔ جس میں کو ئی عیب ہو یا بُرا ئی ہو کیوں ؟ کیوں کہ خداوندتمہا را خدا اس سے نفرت کرتا ہے ۔ 2 " تم ان شہروں میں کو ئی بُری بات ہو نے کی خبر سن سکتے ہو جنہیں خداوندتمہا رے خدا تمہیں دے رہا ہے تم یہ سُن سکتے ہو کہ تم میں سے کسی عورت یا مرد نے خداوند کے خلا ف گنا ہ کیا ہے تم یہ سن سکتے ہو کہ انہوں نے خداوند سے معاہدہ تو ڑا ہے ۔ 3 میرے احکاما ت کے خلا ف ہو سکتا ہے انہوں نے جھو ٹے دیو تا ؤں کی پرستش کی ہے ۔ اور انکے آگے سجدہ کیا ہو ۔ یا ہو سکتا ہے وہ سورج ، چاند یا کسی اور آسمانی چیزوں کی پرستش کی ہو۔ 4 اگر تم ایسی بُری خبر سنتے ہو تو تمہیں اس کی ہو شیاری سے دریافت کرنا چا ہئے تمہیں یہ معلوم کرنا چا ہئے کہ کیا یہ سچ ہے کہ یہ بھیانک کام حقیقت میں اسرائیل میں ہوا ہے اگر تم اسے ثابت کرو کہ یہ سچ ہے ، 5 تب تمہیں اس مرد یاعورت کو ضرور سزا دینی چا ہئے جس نے بُرا کام کیا ہے ۔ تمہیں اس مرد یا عورت کو شہر کے دروازہ کے پاس عوام کی جگہ پر لے جانا چا ہئے اور اسے پتھروں سے مار ڈالنا چا ہئے ۔ 6 لیکن اگر ایک ہی گواہ یہ کہتا ہے کہ اس نے بُرا کام کیا ہے تو اسے موت کی سزا نہیں دی جائے گی ۔ لیکن اگر دو یاتین گواہ یہ کہتے ہیں کہ یہ سچ ہے تو اس آدمی کو مار ڈالنا چا ہئے ۔ 7 گواہوں کو پہلا پتھر اس آدمی کو مار نے کے لئے پھینکنا چا ہئے ۔ تب دوسرے لوگوں کو اس کی موت آنے تک پتھر پھینکنا چا ہئے ۔اسی طرح تمہیں اس بُرا ئی کو اپنے درمیا ن سے دور کرنا چا ہئے ۔ 8 " ہو سکتا ہے مقامی عدالت میں کو ئی ایسا مقدمہ آئے جو ایسا سخت ہو کہ فیصلہ نہ کیا جا سکے ۔ یہ قتل کا مقدمہ ، نالش کا مقدمہ یا حملہ کرنے کا مقدمہ ہو سکتا ہے ۔ ان مقدموں کو خداوند اپنے خدا کے چُنی ہو ئی خاص جگہ پر لے جا ؤ۔ 9 تمہیں لا وی خاندانی گروہ کے کا ہنوں اور اس کے منصف کے پاس جانا چا ہئے ۔ وہ لوگ اس مقدموں کا فیصلہ کریں گے ۔ 10 خداوند کی خاص جگہ پر وہ اپنا فیصلہ تمہیں سنا ئیں گے ۔ جو بھی وہ کہیں اسے تمہیں ہو شیاری سے کرنا چا ہئے ۔ 11 تمہیں ان کے فیصلے قبول کرنے چا ہئے اور اُن کی ہدایت کی ٹھیک ٹھیک تعمیل کرنی چا ہئے تمہیں اُن کے خلا ف کچھ بھی نہیں کرنا چا ہئے جو وہ تمہیں کرنے کو کہتے ہیں ۔ 12 " تمہیں کسی بھی اس شخص کو سزا ضرور دینی چا ہئے جو کھّلم کھّلا منصف یا اس کاہن کا جو اس وقت خداوندتمہا رے خدا کی خدمت کرتا تھا نا فرمانی کرتا ہے اس شخص کو مار ڈالنا چا ہئے ۔ تمہیں اسرا ئیل سے اُس طرح کے بُرے آدمی کو ہٹا دینا چا ہئے ۔ 13 سبھی لوگ اس سزاکے بارے میں سنیں گے اور ڈریں گے اور پھر وہ لوگ ضّدی نہیں ہو ں گے ۔ 14 " تم اس سر زمین میں جا ؤ گے جسے خداوندتمہا را خدا تمہیں دے رہا ہے ۔ تم اس ملک پر قبضہ کرو گے اور اس میں رہو گے ۔ اور ہو سکتا ہے تم کہو گے ۔' ہم لوگوں کا بھی ایک بادشا ہ ہو گا ۔جیسا کہ ہمارے اطراف کی قوموں میں ہے ۔' 15 جب ایسا ہو تب تمہیں یقینی طئے کرنا چا ہئے کہ تم نے اسے ہی بادشاہ چُنا جسے خداوند انتخاب کرتا ہے ۔ تمہا را بادشاہ تمہیں لوگوں میں سے ہونا چا ہئے ۔ تمہیں غیر ملکی کو اپنا بادشاہ نہیں بنا نا چا ہئے ۔ 16 بادشاہ کو کئی گھو ڑے اپنے لئے نہیں رکھنے چا ہئے ۔ اسے لوگوں کو زیادہ گھو ڑے لانے کے لئے مصر نہیں بھیجنا چا ہئے کیوں کہ خداوند نے تم سے کہا تھا ، ' تمہیں اس راستے پر پھر واپس نہیں جانا چا ہئے ۔ 17 ' بادشاہ کو بہت بیویاں نہیں رکھنی چا ہئے ۔ کیوں کہ یہ اسے خداوند سے دور ہٹانے کا سبب بنے گا۔ اور بادشاہ کو سونے چاندی سے اپنے کو دولتمند نہیں بنا نا چا ہئے ۔ 18 " اور جب بادشاہ حکومت کرنے لگے تو اسے شریعت کو اپنے لئے لا وی کاہنوں کی کتابوں سے ضرور نقل کر لینی چا ہئے ۔ 19 بادشاہ کو اس کتاب کو اپنے ساتھ رکھنا چا ہئے اسے اس کتاب کو زندگی بھر پڑھنا چا ہئے کیوں کہ تب بادشاہ خداوند اپنے خدا کی عزت کرنا سیکھے گا ۔ اور وہ اُصو لوں کے احکام کی پو ری تعمیل کرنا سیکھے گا ۔ 20 تب بادشاہ یہ نہیں سوچے گا کہ وہ اپنے لوگوں میں سے کسی سے بھی زیادہ اچھا ہے ۔ وہ شریعت کے خلاف نہیں جا ئے گا ۔ تب وہ بادشاہ اور اس کی نسل اسرا ئیل میں اپنی سلطنت پر لمبے عرصے تک حکومت کریں گے ۔

18:1 " لاوی کا ہن اور لا وی کا پو را خاندانی گروہ اسرا ئیل کی زمین میں کو ئی حصّہ نہیں پا ئینگے ۔ وہ اپنی زندگی بس ان تحفوں کو کھا کر گذاریں گے جسے خداوند کو پیش کئے گئے ہیں ۔ وہی لا وی کے خاندانی گروہ کے حصّے میں ہے ۔ 2 وہ لا وی نسل کے لوگ زمین کا کو ئی حصّہ دوسرے خاندانی گروہوں کی طرح نہیں پا ئیں گے لا وی نسل کے حصّہ میں صرف خداوند ہے خداوند نے اس کے لئے اُن سے وعدہ کیا ہے ۔ 3 " جب تم کو ئی بیل یا بھیڑ قربانی کے ئے ذبح کرو ۔ تو تمہیں کا ہنوں کو یہ حصّہ دینا چا ہئے کندھا ، دونوں جبڑے اور پیٹ ۔ 4 تمہیں کاہنوں کو اپنے اناج اپنی نئی مئے اور اپنی پہلی فصل کا تیل دینا چا ہئے ۔ تمہیں لا وی نسل کو اپنی بھیڑوں کا پہلی مرتبہ کٹا اُون دینا چا ہئے ۔ 5 " کیونکہ خداوند تمہا را خدا تمہا رے سارے خاندانی گروہ میں سے لا وی خاندانی گروہ کو ہمیشہ اسکی خدمت کرنے کیلئے چُنا ہے۔ 6 " لا وی جو کسی اسرا ئیلی قصبہ میں رہتا ہو ۔ ہو سکتا ہے اپنا گھر چھو ڑے اور اس جگہ جا ئیگا جسے خداوند چُنے گا ۔ ہو سکتا ہے جب بھی وہ چا ہے وہا ں جا سکتا ہے ۔ 7 یہ لا وی خداوند اپنے خدا کے نام پر خدمت کر سکتا ہے ۔ وہ خاص جگہ پر خداوند کی خدمت لا وی بھا ئیوں کی طرح کر سکتا ہے ۔ 8 وہ لا وی اپنے خاندان کو مساوی طور سے ملنے وا لے حصّے میں منجملہ اس حصّہ کے جو اُن کے خاندان وا لے حاصل کرتے ہیں برا بر کے حصّہ دار ہوں گے ۔ 9 " جب تم اس زمین پر پہنچو جو خداوند تمہا رے خدا تم کو دے رہا ہے تب اس قوم کے لوگ جو بھیانک کام وہاں کر رہے ہیں انہیں مت سیکھو ۔ 10 اپنے بیٹوں اور اپنی بیٹیوں کی قربانی اپنی قربان گا ہ کی آ گ پر نہ دو ۔ کسی جیوتشی سے بات کر کے یا کسی جادو گر ، ڈائن یا رمّال کے پاس جا کر یہ نہ سیکھو کہ مستقبل میں کیا ہو گا ؟ 11 کسی بھی آدمی کو کسی پر جا دو ٹونا چلا نے کا ارادہ نہ کرنے دو ۔ اور تم میں سے کسی بھی شخص کو ساحر یا جنّات کا عامل نہ بننے دو ۔ کسی شخص کو مردہ سے رجوع نہیں کرنا چا ہئے ۔ 12 خداوند تمہا را خدا اُن لوگوں سے نفرت کرتا ہے جو ایسا کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ تمہا رے سامنے اُن لوگوں کو ملک چھو ڑ نے پر مجبور کرتا ہے ۔ 13 تمہیں خداوند اپنے خدا کا پو را وفادار ہونا چا ہئے ۔ 14 " ان قوموں کے لوگ جسے تم اپنے ملک سے نکالو گے جا دو گروں اور مستقبل کی باتیں بتانے وا لوں کی باتیں سنتے ہیں ۔ لیکن خداوند تمہا را خدا تمہیں ویسا نہیں کرنے دیگا ۔ 15 خداوند تمہا را خدا تمہا رے پاس اپنا نبی بھیجے گا یہ نبی تمہا رے اپنے لوگوں میں سے ہو گا وہ میری طرح ہی ہو گا تمہیں اُس نبی کی بات ماننی چا ہئے ۔ 16 خداوند تمہا رے پاس اُس نبی کو بھیجے گا کیوں کہ تم نے ایسا کرنے کے لئے اس سے کہا ہے ۔ اس وقت جب تم حُورب ( سینا ئی ) پہا ڑ کے چاروں طرف جمع ہو ئے تھے ، تم نے کہا تھا ،' ہم لوگ خداوند کی آ وا ز پھر نہ سنیں ہم لوگ اس مہیب آ گ کو پھر نہ دیکھیں ورنہ ہم مر جا ئیں گے ۔' 17 " خداوند نے مجھ سے کہا ،' وہ جو چاہتے ہیں وہ ٹھیک ہے ۔ 18 میں تمہا ری طرح ایک نبی اُن کے لئے بھیج دوں گا وہ نبی انہی لوگوں میں سے کو ئی ایک ہو گا ۔ میں اسے وہ سب بتا ؤں گا جو اسے کہنا ہو گا اور وہ لوگوں سے وہی کہے گا جو میرا حکم ہو گا ۔ 19 یہ نبی میرے نام پر بولے گا اور جب وہ کچھ کہے گا تب اگر کو ئی شخص میرے احکام کو سننے سے انکار کرے گا تو میں اس شخص کو سزا دو ں گا ۔' 20 " لیکن کو ئی نبی کچھ ایسا کہہ سکتا ہے جسے کہنے کے لئے میں نے اسے نہیں کہا ہے ۔ اور وہ لوگوں سے کہہ سکتا ہے کہ ہ میرے نام پر بول رہا ہے ۔ یا نبی دوسرے دیوتا ؤں کے نام پر بول سکتا ہے ۔ اگر ایسا ہو تا ہے تواس نبی کو ما ر ڈالنا چا ہئے۔ 21 تم سوچ سکتے ہو ، ہم کیسے جان سکتے ہیں کہ نبی جو کہتا ہے وہ خداوند کی بات نہیں ہے ۔ 22 اگر کو ئی نبی کہتا ہے کہ وہ خداوند کی جانب سے کچھ کہہ رہا ہے لیکن وہ جو کہتا ہے سچ نہیں ہو تا تو تمہیں سمجھ لینا چا ہئے کہ یہ خداوند کی بات نہیں ہے بلکہ یہ اسکی اپنی سوچی ہو ئی بات ہے ۔ تمہیں اس سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ۔

19:1 " خداوند تمہا را خدا تم کو وہ ملک دے رہا ہے جو دوسری قوموں کا ہے خداوند ان قوموں کو تباہ کرے گا تم وہاں رہو گے جہاں وہ لوگ رہتے ہیں تم ان کے شہراور گھروں کو لو گے جب ایسا ہو ، 2 تب تمہیں زمین کو تین حصّوں میں بانٹنا چا ہئے تب تمہیں ہر ایک حصّہ میں سبھی لوگوں کے قر یب پڑنے وا لا شہر اس علا قے میں چُننا چا ہئے اور تمہیں ان شہروں تک سڑکیں بنانا چا ہئے تب کو ئی بھی آدمی جو کسی دوسرے آدمی کو مارتا ہے وہاں بھاگ کر جا سکتا ہے ۔ 3 4 " کو ئی آدمی کسی کو مار ڈالتا ہے اور حفاظت کے لئے ان تین شہروں میں سے کسی ایک میں بھا گ کر پناہ کے لئے پہنچتا ہے تو اس آدمی کیلئے یہ اُصول ہیں : یہ ان شخص میں سے ہو نا چا ہئے جو کسی دورے شخص کو اتفا قاً بغیر عداوت کے مار ڈالتا ہے ۔ 5 اسکی ایک مثال یہ ہے : کو ئی آدمی کسی آدمی کے ساتھ جنگل میں لکڑی کاٹنے جا تا ہے اس میں سے ایک آدمی لکڑی کاٹنے کے لئے کلہا ڑی کو ایک درخت پر چلا تا ہے لیکن کلہا ڑی دستے سے نکل جا تی ہے اور دوسرے آدمی کو لگ جا تی ہے اور اس سے وہ مرجا تا ہے ۔ وہ آدمی جس نے کلہا ڑی چلا ئی ان شہروں میں سے کسی ایک میں بھاگ کر جا سکتا ہے اور اپنے کو محفوظ کرسکتا ہے ۔ 6 لیکن اگر شہر بہت دور ہو گا تو مارے گئے آدمی کا کو ئی رشتے دار اس کا پیچھا کر سکتا ہے اور اس کے شہرمیں پہنچنے سے پہلے ہی اسے پکڑ سکتا ہے ۔ رشتہ دار بہت غصّہ میں ہو سکتا ہے اور اس آدمی کو قتل کر سکتا ہے ۔ لیکن وہ آدمی موت کی سزا کا مستحق نہیں ہے ۔ وہاس آدمی سے نفرت نہیں کرتا تھا جو اس کے ہا تھوں ما را گیا ۔ 7 اس لئے میں حکم دیتا ہوں کہ تینوں شہروں کو الگ کرو۔ 8 "خداوند تمہا رے خدا نے تمہا رے آباء واجداد سے یہ وعدہ کیا میں تم لوگوں کی سرحد کی توسیع کروں گا ۔ وہ تم لوگوں کو پو را ملک دے گا جسے دینے کا وعدہ اس نے تمہا رے آ باؤاجداد سے کیا تھا ۔ 9 وہ یہ کرے گا اگر انکے احکاما ت کی تعمیل پو ری طرح کرو گے جنہیں میں تمہیں آج دے رہا ہوں۔ اگر تم خداونداپنے خدا سے محبت کرو گے اور اس کی راہ پر ہمیشہ چلتے رہو گے تب اگر خداوند تمہا رے ملک کو بڑا بنا تا ہے تو تمہیں تین دوسرے شہر حفا ظت کے لئے چُننا چا ہئے وہ پہلے تین شہروں کے ساتھ ملا دینا چا ہئے ۔ 10 تب بے قصور لو گ اس شہر میں نہیں ما رے جا ئیں گے جسے خداوند تمہا را خدا تمہیں دے رہا ہے اور تم کسی بھی موت کے لئے قصووار نہیں ہو گے ۔ 11 " لیکن ایک آدمی کسی سے نفرت کر سکتا ہے وہ آدمی اس آدمی کو مارنے کے انتظار میں چھپ سکتا ہے جس سے وہ نفرت کرتا ہے ۔ وہ اس آدمی کو مار سکتا ہے اور حفاظت کے لئے چنے ان شہروں میں بھا گ کر پہنچ سکتا ہے ۔ 12 اگر ایسا ہو تا ہے تو اس کے شہر کے بزرگوں کو کچھ لوگوں کو اس شخص کو محفوظ شہر سے لا نے کے لئے بھیجنا چا ہئے ۔ تب شہر کے بزرگ اسے اس رشتہ داروں کو دیں گے جس کا فرض اس کو سزا دینی ہے ۔ قاتل کو موت کی سزا دینی چا ہئے ۔ 13 اس کے لئے تمہیں رنجیدہ نہیں ہو نا چا ہئے تمہیں بے قصور لوگوں کو مار نے کے قصور سے اسرا ئیل کو پاک رکھنا چا ہئے تب سب کچھ تمہا رے لئے اچھا رہے گا ۔ 14 " تم اپنے پڑوسی کی زمین کے سرحدی نشان کے پتھر کو مت کھسکا ؤ جسے تمہا رے پیشتروؤں نے اس زمین میں متعین کیا تھا جسے خداوند تمہا رے خدا تمہیں دے رہا ہے ۔ 15 " اگر کسی آدمی پر اُصول کے خلاف کچھ کرنے کا مقدمہ ہے تو ایک گواہ اسے پیش کرنے کے لئے کا فی نہیں ہو گا کہ وہ قصوروار ہے ۔ اس نے سچ مُچ میں غلطی کی ہے یہ ثابت کرنے کے لئے دو یا تین گواہ ہونا چا ہئے ۔ 16 " کو ئی گواہ کسی آدمی کو جھوٹ بول کر اور یہ کہہ کر کہ اُس نے قصور کیا ہے اسے نقصان پہنچا نے کی کوشش کر سکتا ہے ۔ 17 اگر ایسا ہو تا ہے تو دونوں کو خداوند کے سامنے جانا چا ہئے جہاں پر منصف اور کا ہن انکا فیصلہ کریں گے جو کہ اس وقت خدمت کا کام انجام دیتے ہیں۔ 18 منصفوں کو ہوشیاری کے ساتھ سوالا ت کرنا چا ہئے ۔ وہ پتہ لگا سکتے ہیں کہ گواہ نے دوسرے آدمی کے خلا ف جھو ٹ بولا ہے اگر گواہ نے جھو ٹ بولا ہے تو ، 19 تمہیں اسے سزا دینی چا ہئے ۔ تمہیں اس کے ساتھ وہی کرنا چا ہئے جو اس نے دوسروں کے ساتھ کرنا چا ہا ۔ اس طرح تم اپنے درمیان سے کو ئی بھی بُرا ئی کو باہر کر سکتے ہو ۔ 20 دوسرے تمام لوگ اسے سُنیں گے اور خوف زدہ ہو ں گے اور کو ئی بھی ویسی بُرا ئی نہیں کرے گا ۔ 21 " تم اس پر رحم نہ کرو جسے بُرا ئی کی وجہ سے تم سزا دینا چا ہتے ہو ۔ زندگی کے لئے زندگی ، آنکھ کے بدلے آنکھ، دانت کے بدلے دانت ، ہا تھ کے بدلے ہا تھ ، اور پیر کے بدلے پیر لیا جانا چا ہئے یہ اصول ہے ۔

20:1 " جب تم اپنے دُشمنوں کے خلا ف جنگ میں جا ؤ اور اپنی فوج سے زیادہ گھو ڑے رتھ اور آدمیوں کو دیکھو تو تمہیں ڈرنا نہیں چا ہئے کیوں کہ خداوند تمہا را خدا تمہا رے ساتھ ہے اور وہی ایک ہے جو تمہیں مصر سے باہر نکال لا یا ۔ 2 " جب تم جنگ کے قریب پہنچو تب کا ہن کو فوجوں کے پاس جانا چا ہئے اور اُن سے بات کرنی چا ہئے ۔ 3 کا ہن کہے گا بنی اسرا ئیلیو! میری بات سُنو آج تم لوگ اپنے دشمنوں کے خلا ف جنگ میں جا رہے ہو ہمت نہ ہا رو پریشان نہ ہو یا گھبرا ہٹ میں نہ پڑودشمن سے نہ ڈرو ۔ 4 کیوں کہ خداوند تمہا را خدا دشمنوں کے خلا ف لڑنے کے لئے تمہا رے ساتھ جا رہا ہے ۔خداوند تمہا را خدا تمہیں فتح دیگا ۔' 5 " قائدین فوجوں سے یہ کہیں گے کیا یہاں کو ئی ایسا آدمی ہے جس نے اپنا نیا گھر بنا یا ہو لیکن اب تک اسے مخصوص نہ کیا ہو ؟ اس طرح کے آدمی کو اپنے گھر لوٹ جانا چا ہئے ۔ ہو سکتا ہے کہ وہ جنگ میں ما را جا ئے اور پھر دوسرا آدمی اس کے گھر کو مخصوص کرے گا ۔ 6 کیا کو ئی آدمی یہاں ایسا ہے جس نے انگور کے باغ لگا ئے ہو لیکن ابھی تک اس سے کو ئی انگور نہیں کھایا ہے ؟ اس آدمی کو گھر لوٹ جانا چا ہئے ۔ اگر وہ آدمی جنگ میں ما را جا ئے تو دوسرا آدمی اس کے انگور کے باغ کے پھل سے استفادہ کرے گا ۔ 7 کیا یہاں کو ئی ایسا آدمی ہے جس کی شادی کی بات پکّی ہو چکی ہو اس آدمی کو گھر لوٹ جانا چا ہئے اگر وہ جنگ میں ما را جا تا ہے تو دوسرا آدمی اس عورت سے شادی کرے گا جس کے ساتھ اس کی شادی کی بات پکی ہو چکی ہے ۔ 8 " عہدیدار فوجوں سے یہ بھی کہیں گے کیا یہاں کو ئی ایسا آدمی ہے جو ہمت کھو چکا ہے اور خوفزدہ ہے ؟ اسے گھر واپس جانا چا ہئے ۔ تب وہ دوسری فوجوں کے حوصلہ پست ہو نے کا سبب نہ بنے گا ۔ 9 جب عہدیدار فوجوں سے بات کرنا ختم کر لے تب وہ فوجوں کی رہنما ئی کرنے کے لئے کپتانوں کو چنیں گے ۔ 10 " جب تم شہر پر حملہ کرنے جا ؤ تو وہاں کے لوگوں کے سامنے امن کا پیغام دو ۔ 11 اگر وہ تمہا را پیغام قبول کرتے ہیں اور اپنے پھا ٹک کھول دیتے ہیں تو اس شہر میں رہنے وا لے تمام لوگ تمہا رے غلام ہو جا ئیں گے اور تمہا رے کام کرنے کے لئے مجبور کئے جا ئیں گے ۔ 12 لیکن اگر شہر امن کا پیغام قبول کرنے سے انکار کرتا ہے اور تم سے لڑتا ہے تو تمہیں شہر کو گھیر لینا چا ہئے ۔ 13 اور جب خداوند تمہا را خدا شہر پر تمہا را قبضہ کراتے ہیں تب تمہیں تمام آدمیوں کو ما ر ڈالنا چا ہئے ۔ 14 تم اپنے استعمال کے لئے عورتیں بچے جانور اور شہر کی ہرایک چیز لے سکتے ہو ۔ خداوند تمہا رے خدانے تمہا رے دشمنوں کی مالِ غنیمت تم کو دی ہیں۔ 15 جو شہر تمہا ری سر زمین میں نہیں ہیں اور بہت دور ہیں اُن سبھی کے ساتھ تم ایسا برتا ؤ کرو گے ۔ 16 " لیکن جب تم وہ شہر لیتے ہو جسے خداوند تمہا را خدا تمہیں دے رہا ہے تب تمہیں ایک بھی چیز کو زندہ نہیں چھو ڑنا چا ہئے ۔ 17 تمہیں حتّی ، اموری ، کنعانی ، فرزّی ،حوّی ، اور یبوسی سبھی لوگوں کو پو ری طرح تباہ کردینی چا ہئے ۔خداوند تمہا رے خدا نے یہ کرنے کا تمہیں حکم دیا ہے ۔ 18 ورنہ وہ تمہیں بھیانک چیزوں کی جسے کہ وہ اپنے دیوتاؤں کی عبادت کرتے وقت کر تے ہیں تعلیم دیں گے ۔ اور خداوند تمہا رے خدا کے خلا ف تمہا رے گنا ہ کرنے کا سبب بنے گا ۔ 19 " جب تم کسی شہرکے خلا ف جنگ کر رہے ہو گے تو تم لمبے عرصے تک اسے قبضہ کرنے کیلئے اس کا محاصرہ کر سکتے ہو ۔ تمہیں شہر کے اطراف کے پھل دار درختوں کو نہیں کاٹنا چا ہئے ۔ تمہیں ان سے پھل کھانا چا ہئے لیکن کاٹ کرگرانا نہیں چا ہئے ۔ یہ درخت دشمن نہیں ہے اُن کے خِلاف جنگ نہ چھیڑو۔ 20 لیکن ان درختوں کو کاٹ سکتے ہو جنہیں تم جانتے ہو کہ یہ پھلدار نہیں ہیں تم ان کا استعمال اس شہر کے خلا ف محاصرہ میں کر سکتے ہو جب تک کہ اس کا زوال نہ ہو جا ئے ۔

21:1 " اس ملک میں جسے خداوند تمہا رے خدا تمہیں رہنے کیلئے دے رہا ہے اگر کو ئی لاش کھیت میں پڑی ہو ئی ملے اور کو ئی نہیں جانتا ہو کہ اس شخص کو کس نے ما را ہے، 2 تب تمہا رے قائدین اور منصف کو لاش اور اس کے اطراف کے شہروں کی بیچ کی دوری کو ناپنا چا ہئے ۔ 3 جب تم یہ جان جا ؤ کہ لا ش کے قریب کون سا شہر ہے ۔ تب اس شہر کے قائدین اپنے جھُنڈ میں سے ایک بچھڑا لا ئینگے جس کا استعمال کبھی بھی کسی کام کے کرنے میں نہ ہو ا ہو اور جو کبھی بھی جوا نہیں کھینچا ہو ۔ 4 اس شہر کے قائدین اس بچھڑے کو بہتے ہو ئے پانی وا لے وادی میں لا ئیں گے یہ ایسی وا دی ہونی چا ہئے جسے پہلے کبھی جو تی نہ گئی ہو اور نہ اس میں درخت اور پو دے اگائے گئے ہوں۔ تب قا ئدین کو اس وادی میں اس بچھڑے کی گردن توڑدینی چا ہئے ۔ 5 لا وی نسل کے کا ہنوں کو وہاں جانا چا ہئے ( خداوند تمہا رے خدا نے اُن کا ہنوں کو اپنی خدمت کے لئے اور اپنے نام پر برکتیں دینے کیلئے چُنا ہے ۔) کا ہن یہ طئے کریں گے ہر ایک جھگڑے یا حملے کے با رے میں کون سچا ہے ۔ 6 لا ش کے قریبی شہر کے قائدین اپنے ہا تھوں کو اس بچھڑا کے اوپر دھو ئیں گے جس کی گردن وا دی میں تو ڑ دی گئی ہو ۔ 7 یہ قائدین ضرور کہیں گے ہم لوگوں نے یہ خون نہیں بہایا ہے اور ہم لوگوں نے ایسا ہو تے ہو ئے نہیں دیکھا ہے ۔ 8 اے خداوند اپنے بنی اسرا ئیلیوں کے لئے جسے کہ تو نے بچا یا ہے کفارہ دے ۔ اس معصوم شخص کے قتل کیلئے ہم لوگوں کو بدنام نہ کر ۔ تب وہ لوگ ایک معصوم شخص کے لئے بدنام نہیں کئے جا ئیں گے ۔ 9 اُن معاملوں میں وہ کرنا ہی تمہا رے لئے ٹھیک ہے ۔ ایسا کرکے تم قصور کو اپنے گروہ سے نکال دو گے ۔ 10 " تم اپنے دشمنوں سے جنگ کرو گے اور خداوند تمہا را خدا انہیں تم سے شکست دلوا ئے گا تب تم دشمنوں کو قیدیوں کی طرح لا ؤ گے ۔ 11 اور تم جنگ میں اسیر شدہ کسی خوبصورت عورت کو دیکھ سکتے ہو تم اسے پانا چاہ سکتے ہو اور اپنی بیوی کے طو ر پر رکھنے کی خواہش کر سکتے ہو ۔ 12 تمہیں اسے اپنے خاندان میں اپنے گھر لانا چا ہئے ۔اسے اپنے بال منڈوا نے چا ہئے اور اپنے نا خن کاٹنے چا ہئے ۔ 13 اسے اپنے پہنے ہو ئے اس کپڑو ں کو جب وہ قیدی تھی اُتارنا چا ہئے اسے تمہا رے گھر میں رہنا چا ہئے ۔ اور ایک مہینے تک اپنے ماں باپ کے لئے رو نا چا ہئے ۔ تب تم اس کے ساتھ اس کے شوہر کی طرح رہ سکتے ہو اور تمہا ری بیوی بن جا ئے گی ۔ 14 لیکن اگر تم اس سے خوش نہیں ہو تو تم اسے جہاں وہ چا ہے جانے دے سکتے ہو لیکن تم اسے بیچ نہیں سکتے تم اس کے ساتھ کنیز کی طرح سلوک نہیں کر سکتے کیوں؟ کیوں کہ تمہا را اس کے ساتھ جنسی تعلق تھا ۔ 15 " ایک آدمی کی دو بیویاں ہو سکتی ہیں اور وہ ایک بیوی سے دوسری بیوی کو زیادہ محبت کر سکتا ہے دونوں بیویوں سے اس کے بچے ہو سکتے ہیں اور پہلا بچہ اس بیوی کا ہو سکتا ہے جس سے وہ محبت نہ کرتا ہو ۔ 16 جب وہ اپنی جائیداد اپنے بچوں میں تقسیم کرے تو زیادہ چہیتی بیوی کے بچے کو وہ خاص چیزیں نہیں دے سکتا جو پہلو ٹھا بچے کی ہو تی ہے ۔ 17 اس آدمی کو بیوی کے بچے کو پہلو ٹھا بچے قبول کرنا چا ہئے اس آدمی کو اپنی چیزوں کے دو حصّے پہلو ٹھے بیٹے کو دینا چا ہئے کیوں ؟ کیوں کہ وہ پہلو ٹھا بچہ ہے ۔ 18 " کسی آدمی کا ایسا بیٹا ہو سکتا ہے جو ضدّی ہو اور فرمانبردار نہ ہو یہ بیٹا اپنے ماں باپ کی مرضی کے مطا بق نہ چلتا ہو ماں باپ اسے سزا دیتے ہیں لیکن بیٹا پھر بھی ان کی کچھ نہیں سنتا ۔ 19 اس کے ماں باپ کو اسے شہر کی بیٹھک وا لی جگہ پر شہر کے قائدین کے پاس لیجانا چا ہئے۔ 20 انہیں شہر کے قائدین سے کہنا چا ہئے : ' ہما را بیٹا ضدّی ہے اور ہما رے حکم نہیں مانتا وہ کو ئی کام نہیں کرتا جسے ہم کرنے کے لئے کہتے ہیں۔ وہ بہت زیادہ کھانا کھا تا اور بہت زیادہ شراب پیتا ہے ۔' 21 تب شہر کے لوگوں کو اس بیٹے کو پتھروں سے مارڈالنا چا ہئے ایسا کرکے اپنے میں سے ایک بُرا ئی کو ختم کرو گے سبھی بنی اسرا ئیل سُنیں گے اور ڈریں گے ۔ 22 " کو ئی شخص ایسا گناہ کر سکتا ہے جس سے وہ موت کی سزا کا مستحق ہو ۔ جب وہ مار ڈا لا جا ئے تو اس کی لاش درخت پر لٹکائی جا سکتی ہے ۔ 23 جب ایسا ہو تا ہے تو اس کی لا ش پو ری رات درخت پر نہیں رہنی چا ہئے تمہیں اسے بالکل اس دن ہی دفنا دینی چا ہئے کیوں ؟ کیوں کہ جسے درخت پر لٹکا یا جا تا ہے وہ خدا کی طرف سے ملعون ہے ۔ تمہیں اس ملک کو نا پاک نہیں کرنا چا ہئے جسے خداوند تمہا را خدا تمہیں رہنے کیلئے دے رہا ہے ۔

22:1 " اگر تم دیکھو کہ تمہا رے پڑوسی کی گا ئے یا بھیڑ کُھلی ہے تو تمہیں اس سے لا پرواہ نہیں ہو نا چا ہئے تمہیں یقیناً اسے مالک کے پاس پہنچا دینا چا ہئے ۔ 2 اگر تمہا را پڑوسی تمہا رے نزدیک نہ رہتا ہو یا تم اسے نہیں جانتے کہ وہ کون ہے تو تم اس گا ئے یا بھیڑ کو اپنے گھر لے جا سکتے ہو اور تم اسے اس وقت تک رکھ سکتے ہو جب تک تمہا را پڑوسی اسے ڈھونڈتا ہوا نہ آئے ۔ تب تمہیں اسے اس کے مالک کو واپس کردینا چا ہئے ۔ 3 تمہیں یہی ا س وقت بھی کرنا چا ہئے جب تمہیں پڑٰو سی کا گدھا ملے ، اس کے کپڑے ملیں یا کو ئی چیز جو پڑوسی کھو دیتا ہے تمہیں اپنے پڑوسی کی مدد کرنی چا ہئے ۔ 4 " اگر تمہا رے پڑوسی کا گدھا یا اس کی گا ئے سڑک پر گری ہو تو اس سے آنکھ نہیں پھیرنی چا ہئے تمہیں اسے پھر اٹھانے میں اس کی مدد کرنی چا ہئے ۔ 5 " کسی عورت کو کسی مرد کے کپڑے نہیں پہننے چا ہئے اور کسی مرد کو کسی عورت کے کپڑے نہیں پہننے چا ہئے خداوند تمہا را خدا اس سے نفرت کرتا ہے جو ایسا کرتا ہے ۔ 6 راستہ چلتے وقت تم درخت پر یا زمین پر چڑیوں کے گھونسلے پا سکتے ہو ۔ اور اگر مادہ پرندہ اپنے بچوں کے ساتھ بیٹھی ہو تو تمہیں مادہ پرندوں کو بچوں کے ساتھ نہیں پکڑنا چا ہئے ۔ 7 تم بچوں کو اپنے لئے لے سکتے ہو لیکن تمہیں ماں کو چھو ڑدینا چا ہئے اگر تم ان اصولوں کی تعمیل کرتے ہو تو تمہا رے لئے سب کچھ اچھا رہے گا اور تم لمبے عرصے تک زندہ رہو گے ۔ 8 " جب تم کو ئی نیا گھر بنا ؤ تو تمہیں اپنی چھت کے اوپر چاروں طرف دیوار کھڑی کرنی چا ہئے تب تم کسی آدمی کی موت کے لئے بدنام نہیں ہو گے اگر وہ اس چھت پر سے گر جا تا ہے ۔ 9 " تمہیں اپنے انگور کے باغ میں دوسری فصلوں کے بیجوں کو نہیں بونا چا ہئے کیونکہ تم اپنی فصلوں کو کھو بیٹھو گے۔ 10 تمہیں بیل اور گدھے کو ایک ساتھ ہل چلانے میں نہیں جوتنا چا ہئے ۔ 11 " تمہیں اس کپڑے کو نہیں پہننا چا ہئے جسے اُون اور سوت سے ایک ساتھ بُنا گیا ہو ۔ 12 تمہیں اپنے پہنے جانے وا لے چغّہ کے چاروں کو نوں پر جھا لر لگانے چا ہئے ۔ 13 " کو ئی آدمی کسی لڑکی سے شادی کرے اور اس سے جنسی تعلق کرے تب وہ فیصلہ کرے کہ وہ اسے پسند نہیں ہے ۔ 14 وہ جھو ٹ کہہ سکتا ہے اور کہہ سکتا ہے کہ میں اس عورت سے شادی کی لیکن جب ہم نے جسمانی تعلق قائم کیا تو مجھے معلوم ہوا کہ وہ پاک دامن کنواری نہیں ہے ۔ اس کے خلاف ایسا کہنے پر لوگ عورت کے بارے میں بُرا خیال کر سکتے ہیں ۔ 15 اگر ایسا ہو تا ہے تو لڑکی کے ماں باپ کو اس کے کنوارے پن کے ثبوت کو شہر کے پھاٹک ( بیٹھک وا لی جگہ ) پر قائدین کے سا منے لا نی چا ہئے۔ 16 لڑکی کے باپ کو شہر کے قائدین سے کہنا چا ہئے کہ میں نے اپنی بیٹی کو اس آدمی کی بیوی ہو نے کے لئے دیا لیکن وہ اب اسے نہیں چاہتا ۔ 17 اس آدمی نے میری بیٹی کے خلا ف جھو ٹ بولا ہے ۔ اور اس نے کہا ، 'میں تمہا ری بیٹی کو پاک دامن کنواری نہیں پا یا ۔لیکن یہاں میری بیٹی کی پاکدامن کنواری پن کا ثبوت ہے ۔' تب لڑکی کے ماں باپ شہر کے قائدین کو کپڑے دکھا ئینگے ۔ 18 تب وہاں کے شہر کے قائدین اس آدمی کو پکڑیں گے اور اسے سزا دیں گے ۔ 19 وہ اس پر ۱۰۰ مثقال چاندی جرمانہ کریں گے اس چاندی کو لڑکی کے باپ کو دیں گے کیوں کہ اس کے شوہرنے ایک اسرا ئیلی کنواری لڑکی پر داغ لگا یا ہے اور وہ لڑکی اس آدمی کی بیوی بنی رہے گی اسے اپنی ساری زندگی اس کو طلا ق نہیں دینی چا ہئے ۔ 20 " لیکن جو باتیں شوہرنے اپنی بیوی کے بارے میں کہیں وہ سچ ہو سکتی ہیں بیوی کے ماں باپ کے پاس یہ ثبوت نہیں ہو سکتا کہ لڑکی کنواری تھی اگر ایسا ہو تا ہے تو ، 21 شہر کے قائدین اس لڑکی کو اس کے ماں باپ کے گھر لا ئیں گے تب شہر کے قائدین اسے پتھر سے مار ڈا لیں گے ۔ کیونکہ یہ ایک شرم کی بات ہے کہ ایک اسرا ئیلی لڑکی اپنے باپ کے گھر میں جب وہ وہاں رہتی تھی فاحشہ جیسی حرکت کی تھی ۔ تمہیں بُرا ئی کی اپنے لوگوں کے درمیان سے نکال دینا چا ہئے ۔ 22 " اگر کو ئی آدمی کسی دوسرے کی بیوی کے ساتھ جسمانی تعلق قائم کرتا ہوا پا یا جا ئے تو دونوں جنسی فعل کے مرتکب عورت اور مرد کو ما ر دیا جانا چا ہئے ۔ تمہیں اسرا ئیل سے بُرا ئی دور کرنی چا ہئے ۔ 23 " ہو سکتا ہے کو ئی آدمی کسی اس کنواری لڑکی سے ملے جسکی شادی دوسرے سے پکی ہو چکی ہے وہ اس کے ساتھ جنسی فعل بھی کرے اگر شہر میں ایسا ہو تا ہے تو ، 24 تمہیں ان دونوں کو اس شہرکے باہر پھاٹک ( بیٹھک وا لی جگہ ) پر لانا چا ہئے اور تمہیں ان دونوں کو پتھروں سے مار ڈالنا چا ہئے تمہیں مرد کو اس لئے مار دینا چا ہئے کہ اس نے دوسرے کی بیوی کے ساتھ جنسی فعل کیا اور تمہیں لڑکی کو اس لئے مار دینا چا ہئے کہ وہ شہر میں تھی اور اس نے مدد کے لئے کسی کو پکا ری نہیں ۔ تمہیں اپنے لوگوں سے یہ بُرا ئی بھی دور کرنی چا ہئے ۔ 25 لیکن اگر کو ئی آدمی شادی پّکی کی ہو ئی لڑکی کو میدان میں پکڑتا ہے اور اس سے بالجبر جنسی فعل کرتا ہے تو صرف اس آدمی کو مارڈالنا چا ہئے ۔ 26 تمہیں لڑکی کے ساتھ کچھ بھی نہیں کرنا چا ہئے ۔ کیوں کہ اس نے ایسا کچھ بھی نہیں کیا جو اسے موت کی سزا کا مستحق بنا تا ہو ۔ یہ معاملہ ویسا ہی ہے جیسا کسی آدمی کا بے قصور آدمی پر حملہ اور اس کا قتل کرنا ۔ 27 اس آدمی نے شادی پکّی کی ہو ئی لڑکی کو میدان میں پکڑا لڑکی نے مدد کے لئے پکا را لیکن اس کی مدد کرنے وا لا کو ئی نہیں تھا ۔ 28 " کو ئی آدمی کسی کنواری لڑکی جس کی سگائی نہیں ہو ئی ہو کو پکڑے اور اسے اپنے ساتھ با لجبر جنسی فعل کرنے کے لئے مجبور کرے اگر لوگ ایسا ہو تا دیکھتے ہیں تو ، 29 اس آدمی کو لڑکی کے باپ کو پچاس مثقال چاندی دینی چا ہئے اور لڑکی اس کی بیوی ہو جا ئے گی ۔ کیوں کہ اس نے اس کے ساتھ جنسی فعل کیا تھا اور اسے اس کو زندگی بھر طلا ق نہیں دینی چا ہئے۔ 30 " کسی آدمی کو اپنے باپ کی بیوی کے ساتھ جسمانی تعلق قائم کرکے اپنے باپ پر بدنامی کا دھّبہ نہیں لگانا چا ہئے ۔"

23:1 " وہ آدمی جس کے خصئے کچل دیئے گئے ہوں یا جس کا عضو تناسل کاٹ دیا گیاہو خداوند کے لوگوں کی جماعت میں شامل نہیں ہو سکتا ہے ۔ 2 یا وہ آدمی جس کے ماں باپ قانو نی طور پر شادی نہ کئے ہوں اس آدمی کے خاندان سے کو ئی بھی آدمی یہاں تک کہ دس پشت کے بعد بھی خداوند کے لوگوں کی جماعت میں شامل نہیں ہو سکتا ہے ۔ 3 " کو ئی عمّونی یا مو آبی اور یہاں تک کہ اس کی نسل دس پشت کے بعد بھی خداوند کے لوگوں کی جماعت میں شامل نہیں ہو سکتا ہے ۔ 4 کیوں کہ عموّنی اور مو آبی لوگوں نے مصر سے باہر آتے وقت سفر کے دوران تم لوگو ں کو روٹی اور پانی دینے سے انکار کیا تھا ۔ انہوں نے فتور سے بعور کے بیٹے بلعام کو بھی ارم نہریں کے تجھ پر لعنت کرنے کے لئے بھا ڑے پر لینے کی کوشش کی تھی ۔ 5 لیکن خداوند تمہا رے خدا نے بلعام کی ایک نہ سنی خداوند نے بد دُعا ء کو تمہا رے لئے برکت میں بدل دیاکیوں؟ کیوں کہ خداوند تمہا را خدا تم سے محبت کرتا ہے ۔ 6 تمہیں عموّنی اور مو آبی لوگوں کے ساتھ امن قائم کرنے کا ارادہ کبھی نہیں کرنا چا ہئے ۔ جب تک تم لوگ رہو ان سے دوستی نہ رکھو ۔ 7 " تمہیں ادومی سے نفرت نہیں کرنی چا ہئے ۔کیوں ، کیوں کہ وہ تمہا را رشتہ دار ہے تمہیں کسی مصری سے نفرت نہیں کرنی چا ہئے ؟ کیوں کہ اُن کے ملک میں تم اجنبی تھے ۔ 8 ادومی اور مصری لوگوں سے پیدا ہو ئے تیسری نسل کے بچے جو تمہا رے بیچ رہے خداوند کے لوگوں کی جماعت میں شامل ہو سکتے ہیں ۔ 9 " جب تمہا ری فوج دشمن کے خلا ف جا ئے تب تم ان سبھی چیزوں سے دور رہو جو تمہیں نجس بنا تی ہیں ۔ 10 اگر کو ئی ایسا آدمی ہے جو رات میں احتلام ہو نے کی وجہ سے ناپاک ہو گیا تو اسے خیمہ کے باہر چلاجانا چا ہئے اوروہیں ٹھہرنا چا ہئے ۔ 11 لیکن جب شام ہو تب اس آدمی کو نہانا چا ہئے اور جب سورج غروب ہو تو وہ خیمہ میں جا سکتا ہے ۔ 12 تمہیں خیمہ کے باہر رفع حاجت کے لئے جگہ بنا نی چا ہئے ۔ 13 اور تمہیں اپنے ساز و سامان کے ساتھ کھو دنے کے لئے ایک کھُنتی رکھنی چا ہئے ۔ اس لئے جب تم کو حاجت ہو تو تم ایک گڑھا کھو دو اور اسے ڈھک دو ۔ 14 کیوں؟ کیوں کہ خداوند تمہا را خدا تمہا رے خیمہ میں دشمنوں کو شکست دینے میں تمہا ری مدد کرنے کے لئے تمہا رے ساتھ ہے اس لئے خیمہ پاک رہنا چا ہئے ۔ تب خداوند تم میں کچھ کراہیت نہیں دیکھے گا اور تم سے آنکھیں نہیں پھیرے گا ۔ 15 " اگر کو ئی غلام اپنے مالک کے یہاں سے بھا گ کر تمہا رے پاس آتا ہے تو تمہیں اس غلام کو اس کے مالک کو نہیں واپس کرنا چا ہئے ۔ 16 یہ غلام تمہا رے ساتھ جہاں چا ہے وہاں رہ سکتا ہے جو بھی شہر کو چنے وہ اس میں رہ سکتا ہے تمہیں اسے پریشان نہیں کرنا چا ہئے ۔ 17 " کسی اسرا ئیلی مرو یا عورت کو ہیکل کا فحش کار خدمت گذار نہیں بنانا چا ہئے ۔ 18 مرد یا عورت طوائفا نہ پیشہ کی کما ئی ہو ئی دولت کو خداوند اپنے خدا کی ہیکل میں نہیں لا یا جانا چا ہئے۔ کو ئی آدمی کئے گئے وعدہ کے سبب خدا کو دی جانے وا لی چیز کے لئے اس پیسے کا استعمال نہیں کر سکتا ۔خداوند تمہا را خدا سبھی مرد اور عورت طوائفوں سے نفرت کرتا ہے ۔ 19 اگر تم کسی اسرا ئیلی کو کچھ اُدھا ردو تو تم اس پر سود نہ لو ۔ تم پیسوں پر ، کھانے کی چیزوں پر یا کو ئی ایسی چیز جس پر سود لیا جا سکے سود نہ لو ۔ 20 تم غیر ملکی سے سود لے سکتے ہو لیکن تمہیں دوسرے اسرا ئیلی سے سود نہیں لینا چا ہئے ۔ اگر تم اُن اصولوں کی تعمیل کرو گے تو خداوند تمہا را خدا اس ملک میں جہاں تم رہنے جا رہے ہو ہر اس چیز میں جو کچھ تم کرو گے برکت د یگا ۔ 21 " جب بھی تم خداوند اپنے خدا سے وعدہ کرو تو تم اسے پو را کرنے میں دیر نہ کرو ۔ کیو نکہ خداوند چاہتا ہے کہ تم اسے پو را کرو ۔اگر تم وعدہ کی ہو ئی چیز وں کو نہیں دو گے تو تم گناہ کے مرتکب ہو گے ۔ 22 اگر تم وعدہ نہیں کرتے ہو تو تم گناہ نہیں کر رہے ہو ۔ 23 لیکن تمہیں وہ چیزیں کرنی چا ہئے جسے کرنے کے لئے تم نے کہا ہے کہ تم کرو گے ۔ جب تم خدا سے خاص وعدہ کرو تو تمہیں وعدہ کی ہو ئی بات کو پو ری کرنی چا ہئے ۔ 24 " اگر تم دوسرے آدمی کے انگور کے باغ سے ہو کر جا تے ہو تو تم جتنے چا ہو اتنے انگور کھا سکتے ہو لیکن تم کو ئی بھی انگور اپنی ٹوکری میں نہیں رکھ سکتے ہو ۔ 25 جب تم کسی شخص کے اناج کے کھیت سے گذر تے ہو تو تم اپنے ہا تھ سے جتنا بھی چا ہو توڑ سکتے ہو اور کھا سکتے ہو لیکن تم درانتی کا استعمال اس شخص کے اناج کو کاٹ کر لینے میں نہیں کر سکتے ۔

24:1 " ہو سکتا ہے کو ئی آدمی کسی عورت سے شادی کرے اور کچھ خفیہ باتیں اس کے بارے میں جان لے جسے کہ وہ پسند نہیں کرتا ہے ۔ اگر وہ آدمی اس عورت سے خوش نہیں ہے تو اسے طلاق نامہ لکھ کر اس عورت کو دینا چا ہئے تب اپنے گھر سے اس کو بھیج دینا چا ہئے ۔ 2 جب اس نے اس کا گھر چھو ڑدیا ہے تو وہ دوسرے آدمی کے پاس جا کر اس کی بیوی ہو سکتی ہے ۔ 3 لیکن مان لو ۔ کہ نیا شوہر بھی اسے پسند نہیں کرتا ہے اور اسے وِداع کردیتا ہے اور اگر وہ آدمی اسے طلاق دیدیتا ہے ۔ تو بھی پہلا شوہر اسے پھر سے بیوی کی طرح نہیں رکھ سکتا ہے یا اگر نیا شوہر مرجا تا ہے تو پہلا شو ہر اسے پھر سے بیوی کی طرح نہیں رکھ سکتا ہے وہ اس کے لئے نجس ہو چکی ہے ۔ اگر وہ اس سے پھر شادی کرتا ہے تو وہ ایسا کام کریگا جس سے خداوند نفرت کرتا ہے تمہیں اس ملک میں ایسا نہیں کرنا چا ہئے جسے خداوند تمہا را خدا رہنے کے لئے دے رہا ہے ۔ 4 5 " نئے شادی شدہ کو جنگ کے لئے یا فوج میں کو ئی خاص کام کرنے کے لئے نہیں بھیجنا چا ہئے کیوں کہ ایک سال تک اسے گھر پر رہنے کی آزادی ہو نی چا ہئے اور اپنی نئی بیوی کو سکھی بنا نا چا ہئے ۔ 6 " اگر کسی آدمی کو تم قرض دو تو اس کی آ ٹا پیسنے کی چکّی کا کو ئی پاٹ ضمانت کے طور پر نہ رکھو کیوں کہ ایسا کرنا اس کے کھانے کولے لینا جیسا ہے ۔ 7 " اگر کو ئی آدمی اپنے لوگوں ( اسرائیلیوں ) میں سے کسی کا اغوا کرتا ہوا پایا جا ئے اور وہ اس کا استعمال غلام کے طور پر کرتا ہو یا اسے بیچتا ہو تو وہ ا غوا کرنے وا لا ضرور ماردیا جا نا چا ہئے ۔ اس طرح تم اپنے درمیان سے اس بُرا ئی کو دور کرو گے ۔ 8 " اگر تمہیں کو ڑھ جیسی بیما ری ہو جا ئے تو تمہیں لا وی نسل کے کا ہنوں کو دی ہو ئی ساری تعلیم قبول کرنے میں ہو شیار رہنا چا ہئے ۔ تمہیں ہو شیاری سے اُن سب احکام کی تعمیل کرنی چا ہئے ۔ جنہیں دینے کے لئے میں نے کا ہنوں کو کہا ہے ۔ 9 یہ یاد رکھو کہ خداوند تمہا رےخدا نے مریم کے ساتھ کیا کیا جب تم مصر سے باہر نکلنے کے سفر پر تھے۔ 10 " جب تم اپنے پڑوسی کو کسی طرح کا قرض دو تو اس کے گھر میں ضمانت کے طور پر کسی چیز کو لے نے کے لئے مت جا ؤ۔ 11 تمہیں باہر ہی کھڑا رہنا چا ہئے تب وہ آدمی جسے تم نے قرض دیا ہے تمہا رے پاس ضمانت رکھی جانے وا لی چیز لا ئے گا ۔ 12 اگر وہ غریب ہو تو وہ اپنے کپڑے کو دیدے جس سے وہ خود کو گرم رکھ سکتا ہے تمہیں اس کی ضمانت رکھی ہو ئی چیزرات کو نہیں رکھنی چا ہئے ۔ 13 تمہیں ہر شام کو اس کی ضمانت رکھی ہو ئی چیز لو ٹا دینی چا ہئے ۔ تب وہ اپنے لباس میں سو سکے گا اور وہ تمہیں دعا دے گا ۔ اور خداوند تمہا را خدا یہ دیکھے گا کہ تم نے اچھا کام کیا ہے ۔ 14 " تمہیں کسی غریب یا ضرورت مند مزدور کو دھو کہ نہیں دینا چا ہئے اُس میں کو ئی فرق نہیں کہ وہ تمہا را ساتھی اسرا ئیلی ہے یا وہ کو ئی غیر ملکی ہے جو تمہا رے شہروں میں سے کسی ایک میں رہ رہا ہے ۔ 15 سورج غروب ہو نے سے پہلے ہر رو ز اس کی مزدوری دے دو ۔ کیوں کہ وہ غریب ہے اور اسی رقم پر اس کا بھروسہ ہے ۔ اگر تم اس کی ادا ئی نہیں کرتے تو وہ خداوند سے تمہا رے خلا ف شکا یت کرے گا اور تم گناہ کرنے کے قصووار ہو گے ۔ 16 بچوں کے کئے گئے کسی گناہ کے لئے والدین کو موت کی سزا نہیں دی جا سکتی اور بچے کو والدین کے گناہ کے لئے موت کی سزا نہیں دی جا سکتی ۔ کسی شخص کو صرف ا سکے گنا ہ کے لئے ہی موت کی سزا دی جا سکتی ہے ۔ 17 " تمہیں یہ اچھی طرح سے دیکھ لینا چا ہئے کہ غیر ملکیوں اور یتیموں کے ساتھ اچھا سلوک کیا جا ئے ۔ تمہیں بیوہ سے اس کے لباس کبھی ضمانت رکھنے کے لئے نہیں لینا چا ہئے ۔ 18 تمہیں یاد رکھنا چا ہئے کہ تم مصر میں غلام تھے ۔ یہ مت بھو لو کہ خداوند تمہا را خدا تمہیں وہاں سے لا یا ۔ اس لئے میں تمہیں یہ کرنے کا حکم دیتا ہوں۔ 19 " ہو سکتا ہے تم اپنے کھیت کی فصل جمع کرو اور تم کچھ اناج بھو ل سے وہاں چھو ڑدو تو تمہیں اسے لینے کے لئے نہیں جانا چا ہئے ۔ یہ غیر ملکیوں ، یتیموں اور بیواؤں کے لئے ہو گا ۔ اگر تم ان کے لئے کچھ اناج چھو ڑتے ہو تو خداوند تمہا رے خدا تمہیں ان تمام کاموں میں برکت دے گا جو تم کرو گے ۔ 20 جب تم زیتون کے درختوں کے پھلوں کو گِرانے کے لئے جھا ڑو گے تو تمہیں شاخوں کی جانچ کرنے نہیں جانا چا ہئے ۔ جن زیتون کو تم چھو ڑ دو گے وہ غیر ملکیوں ، یتیموں اور بیواؤں کے لئے ہو گا ۔ 21 جب تم اپنے انگور کے باغوں سے انگور جمع کرو تب تمہیں ان انگور کو لینے نہیں جانا چا ہئے جنہیں تم نے چھو ڑ دیا تھا ۔ وہ انگور غیر ملکیوں ، یتیموں اور بیواؤں کے لئے ہوں گے ۔ 22 یا د رکھو کہ تم مصر میں غلام تھے یہی وجہ ہے کہ میں تمہیں یہ کرنے کا حکم دے رہا ہوں۔

25:1 " اگر دو آدمیوں کے بیچ قانونی جھگڑا ہے تو انہیں عدالت میں جانا چا ہئے۔ منصف اُن کے مقدمہ کو طئے کریں گے اور بتا ئیں گے کہ کون آدمی بے قصور ہے اور کون قصور وار ۔ 2 اگر قصوروار آدمی پیٹے جانے کے قابل ہے تو منصف اسے مُنہ کے بل لٹکائے گا کو ئی آدمی اسے منصف کی آنکھوں کے سامنے کو ڑا سے پیٹے گا وہ آدمی اتنی بار پیٹا جا ئے گا جتنی بار کے لئے اس کا قصور ہو گا ۔ 3 کو ئی آدمی چالیس بار سے زیادہ پیٹا جاتا ہے تو اس سے یہ معلوم ہو گا کہ اس آدمی کی زندگی تمہا رے لئے اہم نہیں۔ 4 جب تم ا ناج کو الگ کرنے ( مَلنے) کے لئے بیلوں کا استعمال کرو تب انہیں کھانے سے روکنے کے لئے اُن کے مُنہ کو نہ باندھو۔ 5 " اگر دو بھا ئی ایک ساتھ رہ رہے ہو ں اور ان میں سے ایک لا ولد مرجا ئے تو مرحوم بھا ئی کی بیوی کی شادی خاندان کے با ہر کے کسی اجنبی کے ساتھ نہیں ہونی چا ہئے ۔ شوہر کا بھا ئی اسے اپنی بیوی بنا لے ۔ اس کے شوہرکے بھا ئی کو اس کے ساتھ شوہر کے بھا ئی کا فرض پو را کرنا چا ہئے ۔ 6 تب جو پہلو ٹھا بیٹا اس سے پیدا ہو گا مرحوم بھا ئی کی جگہ لے گا ۔ تب مرحوم بھا ئی کا نام اسرائیل سے مٹایا نہیں جا ئے گا ۔ 7 اگر وہ آدمی اپنے بھا ئی کی بیوی کو اپنانا نہیں چاہتا ، ' تب بھا ئی کی بیوی کو بیٹھک کی جگہ پر شہر کے قائدین کے پاس جانا چا ہئے بھا ئی کی بیوی کو شہر کے قائدین سے کہنا چا ہئے ۔ میرے شوہر کا بھا ئی اسرا ئیل میں اپنے بھا ئی کانام بنا ئے رکھنے سے انکار کرتا ہے ۔ وہ میرے ساتھ اپنے بھا ئی کے فرض کو پو را نہیں کرے گا ۔' 8 تب شہرکے قائدین کو اس آدمی کو بلانا چا ہئے اور اس سے بات کرنی چا ہئے اگر وہ آدمی ضدّی ہے اور کہتا ہے ، ' میں ا س سے شادی نہیں کرنا چاہتا ، ' 9 تب اس کے بھا ئی کی بیوی شہر کے قائدین کے سامنے اس کے پاس آئے اس کے پیر سے اس کے جوتے نکالے اور اس کے مُنہ پر تھو کے ۔ اسے کہنا چا ہئے ، ' یہ اس آدمی کے ساتھ کیا جا تا ہے جو اپنے بھا ئی کا خاندان بسانا نہیں چا ہتا ہے !' 10 تب اس بھا ئی کا خاندان اسرائیلیوں میں اس آدمی کا خاندان کہلا ئیگا ' جسکی جو تی اُتاری گئی تھی ۔' 11 ہو سکتا ہے دوآدمی ایک دوسرے سے جھگڑا کرے اُن میں ایک کی بیوی اپنے شوہر کی مدد کرنے آئے لیکن اسے اپنے شوہر کے مخالف آدمی کے خفیہ حصّوں کو نہیں پکڑنی چا ہئے ۔ 12 اگر وہ ایسا کرتی ہے تو اس کے ہا تھ کاٹ ڈالو اس کے لئے رنجیدہ مت ہو ۔ 13 " لوگوں کو دھوکہ دینے کے لئے جعلی باٹ نہ رکھو ان باٹو ں کا استعمال نہ کرو جو اصلی وزن سے بہت کم یا بہت زیادہ ہو ۔ 14 اپنے گھر میں ان پیمانوں کو نہ رکھو جو صحیح پیمانے سے بہت بڑے یا بہت چھو ٹے ہوں ۔ 15 تمہیں ان پیمانوں اورنا پوں کا استعما ل کرنا چا ہئے جو صحیح اور ایمانداری کے مطابق ہوں تم اس ملک میں لمبی عمر وا لے ہوگے جسے خداوند تمہا را خدا تم کو دے رہا ہے ۔ 16 خداوند تمہا را خدا ان سے نفرت کرتا ہے جو جعلی باٹ اور پیمانوں کا استعمال کر کے دھو کہ دیتے ہیں ہاں وہ اُن سبھی لوگوں سے نفرت کرتا ہے جو بے ایمانی کرتے ہیں ۔ 17 " یادرکھو کرو جب تم مصر سے آئے تھے تب عمالیقی لوگوں نے تمہا رے ساتھ کیا کیا ۔ 18 عمالیقی لوگوں نے خدا کی عزّت نہیں کی تھی ۔ انہوں نے تم پر اس وقت حملہ کیا تھا جب تم مصر سے آ تے ہو ئے راستے میں تھکے ہو ئے اور کمزور تھے ۔ انہوں نے تمہا رے ان سب لوگوں کو مار ڈا لا جو تمہا رے پیچھے چل رہے تھے ۔ 19 اس لئے تم لوگوں کو عمالیقی لوگوں کی نام ونشان کو دنیا سے مٹا دینا چا ہئے ایسا تم لوگ اس وقت کرو گے جب اس ملک میں جا ؤگے جسے خداوند تمہا را خدا تمہیں دے رہا ہے وہاں وہ تمہیں تمہا رے چاروں طرف کے دشمنوں سے چھٹکا رہ دلا ئے گا لیکن عمالیقیوں کو تباہ کرنا نہ بھو لو ۔

26:1 " تم جلد ہی اس ملک میں دا خل ہو گے جسے خداوند تمہا را خدا تمہیں دے رہا ہے جب تم وہاں اپنا گھر بنا لو ، 2 تب تمہیں اپنے کھیت کی پہلی فصل کو جمع کرنا چا ہئے اسے ایک ٹو کری میں رکھنا چا ہئے ۔ وہ تمہا ری پہلی فصل ہو گی جسے تم اس ملک سے پا ؤگے جسے خداوند تمہا را خدا تمہیں دے رہا ہے ۔ اپنی فصل کا پہلا حصّہ لوتب اس جگہ پر جگہ پر جا ؤ جسے خداوندتمہا را خدا اپنا نام رکھنے کے لئے چنتا ہے ، 3 اس وقت خدمت کرنے وا لے کا ہن کے پاس تم جا ؤ گے تمہیں اس سے کہنا چا ہئے ،' آج میں خداوند اپنے خدا کے سامنے یہ اعلان کرتا ہوں کہ ہم اس ملک میں آ گئے ہیں جسے خداوند نے ہم لوگوں کو دینے کیلئے ہما رے آ با ؤاجداد سے وعدہ کیا تھا ۔' 4 تب کا ہن ٹوکری کو تمہا رے ہا تھ سے لے گا وہ اسے خداوند تمہا رے خدا کی قربان گا ہ کے سامنے رکھے گا ۔ 5 تب تم خداوند اپنے خدا کے سامنے یہ کہو گے :' میرے آ باء واجداد گھومنے پھرنے وا لے آرمین تھے وہ مصر میں پہنچے اور وہاں رہے جب وہ وہاں گئے تب اس کے خاندان میں بہت کم لوگ تھے لیکن مصر میں وہ ایک طاقتور کثیر تعداد وا لی ایک عظیم قوم بن گئی ۔ 6 مصریوں نے ہم لوگوں کے ساتھ بُرا سلوک کیا انہوں نے ہم لوگوں پر ظلم کیا اور ہم لوگوں کو ہر سخت کام کرنے پر مجبور کیا ۔ 7 تب ہم لوگوں نے اپنے خداونداپنے آ باؤاجداد کے خدا سے دعا کی اور ا س کے بارے میں شکا یت کی خداوند نے ہماری سنی اس نے ہم لوگوں کی پریشانیاں ہمارے سخت کاموں اور تکا لیف کو دیکھا ۔ 8 " تب خداوند نے ہم لوگوں کو اپنی عظیم طاقت و قدرت سے مصر سے باہر لا یا ۔ اس نے بڑے معجزے اور کرامتوں کا استعمال کیا اس نے بھیانک واقعات کو ہو نے دیا ۔ 9 اس طرح وہ ہم لوگوں کو اس جگہ پر لا یا اس نے اچھی چیزوں سے بھرا پڑا ملک ہمیں دیا ۔ 10 خداوند اب میں اس ملک کی پہلی فصل تیرے پاس لا یا ہوں جسے تو نے ہمیں دی ہے ۔' " تب تمہیں خداوند اپنے خدا کے سامنے فصل کو رکھنا چا ہئے اور تمہیں اس کی عبادت کرنی چا ہئے ۔ 11 تب تم ان تمام چیزوں کا خوشی سے مزہ لے سکتے ہو جسے خداوند تمہا رے خدا نے تمہیں اور تمہا رے خاندان کو دیا ہے ۔ لا وی نسل کے لوگ اور وہ غیر ملکی جو تمہا رے درمیان رہتے ہیں تمہا رے ساتھ ان چیزوں کا مزہ لے سکتے ہیں ۔ 12 " ہر تیسرے سال میں ایک بار ، سال کے عُشر میں تمہیں اپنی فصل کا دسواں حصّہ لا ویوں ، غیر ملکیوں ، یتیموں اور بیواؤں کو دینا چا ہئے۔ تب وہ ہر ایک قصبہ میں کھا سکتے ہیں اور آ سودہ ہو سکتے ہیں ۔ 13 تم خداوند اپنے خدا سے کہو گے ، ' میں نے اپنے گھر سے اپنی فصل کا پاک دسواں حصّہ باہر نکال دیا ہے میں نے اسے ان سبھی لا ویوں غیر ملکیوں، یتیموں اور بیواؤں کو دے دیا ہے میں نے ان تمام احکاما ت کی تعمیل کرنے سے انکار نہیں کیا ہے میں انہیں نہیں بھو لا ہوں ۔ 14 میں نے یہ کھانا اس وقت نہیں کھا یا جب میں سوگ منا رہا تھا ۔ میں نے اس اناج کو اس وقت الگ نہیں کیا جب میں پاک نہیں تھا ۔ میں نے اس اناج میں سے کو ئی حصّہ مُردے کو نہیں چڑھایا ہے ۔ خداوند میرے خدا میں نے تیری باتوں پر دھیان دیا ہے۔ میں نے وہ سب کچھ کیا ہے جس کے لئے تو نے حکم دیا ہے ۔ 15 " تو اپنے پاک مکان جنت سے نیچے نگاہ ڈال اور اپنے اسرا ئیلی لوگوں کو خیرو برکت دے اور تو اس ملک کو برکت دے جسے تو نے ہم لوگوں کو دیا ہے جیسا کہ تو نے ہما رے آ باؤ اجداد سے اچھی چیزوں سے بھر پو ر ملک ہم لوگوں کو دینے کا وعدہ کیا تھا ۔' 16 " آ ج خداوند تمہا را خدا تم کو حکم دیتا ہے کہ تم ان تمام فرائض، اُصولوں کی تعمیل کرو ۔ اپنے دل کی گہرا ئی سے اور رُوح سے انکی تعمیل کرنے کے لئے ہوشیار رہو ۔ 17 آج تم نے یہ کہا ہے کہ خداوند تمہا را خدا ہے ۔ تم لوگوں نے وعدہ کیا ہے تم اس کے راستے پر چلو گے اس کی ہدایتوں کو مانوگے اور اس کے اُصولوں اور احکاما ت کو مانوگے تم نے کہا ہے کہ تم وہ سب کچھ کرو گے جسے کرنے کے لئے وہ تمہیں کہتا ہے ۔ 18 آج خداوند نے تمہیں اپنے خاص لوگوں کے طور پر قبول کیا ۔ اس نے اسکا تم سے وعدہ کیا تھا ۔ خداوند نے یہ بھی کہا کہ تمہیں اس کے تما م احکاما ت کو ضرور ماننا چا ہئے ۔ 19 خداوند تمہیں ان تمام قوموں سے عظیم بنا ئے گا جنہیں اس نے بنا یا ہے وہ تم کو تعریف ، شہرت اور عزت دے گا اور تم اس کے خاص لوگ ہو گے جیسا کہ اس نے وعدہ کیا ہے ۔"

27:1 موسیٰ نے اسرا ئیل کے قائدین کے ساتھ بنی اسرا ئیلیوں کو حکم دیا اور اس نے کہا ، " ان تمام احکاما ت کی تعمیل کرو جنہیں آ ج میں تمہیں دے رہا ہوں ۔ 2 جس دن تم دریا ئے یردن پا ر کر کے اس ملک میں دا خل ہو گے جسے خداوند تمہا را خدا تمہیں دے رہا ہے اس دن بڑے پتھروں کی تختیاں تیار کرو ان تختیوں کو لیپ کر ڈھک دو ۔ 3 تب ساری شریعت اور اصول کی باتیں اُن پتھروں پر لکھ دو تمہیں یہ اس وقت کرنا چا ہئے جس وقت تم ندی پا ر کرو اور اس ملک میں جا ؤ جسے خداوند تمہا را خدا تمہیں دے رہا ہے جو کہ دودھ اور شہد کی سرزین ہے ۔ خداوند تمہا رے آبا ؤ اجداد کے خدا نے اسے دے کر اپنے وعدہ کو پو را کیا ہے ۔ 4 " دریا ئے یردن کے پار جانے کے بعد تمہیں اُن تختیوں کو عیبال پہا ڑ پر آج میرے حکم کے مطابق نصب کرو۔ تمہیں ان پتھروں کو چونے کے لیپ سے ڈھک دینا چا ہئے ۔ 5 وہاں پر خداوند اپنے خدا کی قربان گا ہ بنا نے کے لئے بھی کچھ تختیوں کا استعمال کرو پتھروں کو کاٹنے کے لئے لو ہے کے اوزار کا استعمال مت کرو۔ 6 جب تم خداوند اپنے خدا کے لئے قربان گا ہ پر جلانے کی قربانی پیش کرو۔ 7 تو تمہیں وہاں ہمدردی کی قربانی دینی چا ہئے اور انہیں کھانا چا ہئے ۔ اور خداوند اپنے خدا کے ساتھ خوشی کا وقت گذا رو۔ 8 تمہیں ان تمام اُصولوں کو اُن تختیوں پر لکھنا چا ہئے جسے تم نے نصب کی ہے ۔ اُن کو صاف صاف لکھو تا کہ پڑھنے میں آسانی ہو ۔" 9 موسیٰ اور لا وی کاہنوں نے سبھی بنی اسرا ئیلیوں سے بات کی ۔ اس نے کہا ، " اسرا ئیلیو ! خاموش رہو اور سنو !" آج تم لوگ خداوند اپنے خدا کے لوگ ہو گئے ہو ۔ 10 اس لئے تمہیں وہ سب کچھ کرنا چا ہئے جو خداوند تمہا را خدا کہتا ہے تمہیں اس کے ان احکام اور قانون کو ماننا چا ہئے جنہیں میں آج تمہیں دے رہا ہوں۔" 11 اسی دن موسیٰ نے لوگوں سے کہا ، 12 " جب تم دریا ئے یردن کے پا ر جا ؤگے اس کے بعد یہ خاندانی گروہ گرزیم پہا ڑ پر کھڑے ہو کر لوگوں کو دعا ئیں دیں گے ۔ شمعون ، لا وی ، یہوداہ ، اشکار ، یوسف اور بنیمین ۔ 13 اور یہ خاندانی گروہ عیبال پہا ڑ سے بد دُعا دیں گے : رُوبن ،جا د ، آشر ، زبولون ، دان اور نفتا لی ۔ 14 " اور لا وی نسل کے لوگ سبھی بنی اسرا ئیلیوں سے تیز آواز میں کہیں گے : 15 " اس شخص پر لعنت ہے جو جھو ٹے خداوند کی مورت بنا تا ہے اور اسے اپنی پوشیدہ جگہ میں رکھتا ہے ۔ جھو ٹے خداوند صرف وہ مورتیاں ہیں جسے کو ئی کاریگر لکڑی پتھر یا دھات سے بنا تا ہے ۔ خداوند ان چیزوں سے نفرت کرتا ہے ۔' " پھر سب لوگ جواب میں آمین کہیں گے۔ 16 " لاوی نسل کے لوگ کہیں گے ، ' اس آدمی پر لعنت ہے جو ایسا کام کرتا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ اپنے ماں باپ کی بے عزتی کرتا ہے ، " تمام لوگ جواب میں ' آمین ! ' کہیں گے ۔ 17 " لاوی نسل کے لوگ کہیں گے ، " اس آدمی پر لعنت ہے جو اپنے پڑوسی کی حد کے نشان کو ہٹا تا ہے ' " تب سبھی لوگ کہیں گے ' آمین !' 18 " لا وی نسل کے لوگ کہیں گے اس آدمی پر لعنت ہے جو اندھے کو راستے سے گمراہ کرے ، 19 " لا وی نسل کے لوگ کہیں گے لعنت ہے اس شخص پر جو پردیسی اور یتیم اور بیوہ کے ساتھ انصاف نہیں کرتا ، " اور سب لوگ کہیں گے ، ' آمین !' 20 " لا وی نسل کے لوگ کہیں گے لعنت ہے اس آدمی پر جو اپنے باپ کی بیوی سے مباشرت کرے کیوں؟ کیوں کہ وہ اپنے باپ کو شرمندہ کرتا ہے ، 21 "لا وی نسل کے لوگ کہیں گے لعنت ہے اس آدمی پر جو کسی طرح کے جانور کے ساتھ مباشرت کرتا ہے ۔ 22 لا وی نسل کے لوگ کہیں گے اس آدمی پر لعنت ہے جو بہن یا اپنی سوتیلی بہن کے ساتھ مباشرت کرے ! ، 23 " لاوی نسل کے لوگ کہیں گے لعنت ہے اس آدمی پر جو اپنی سا س کے ساتھ مباشرت کرے، 24 " لا وی نسل کے لوگ کہیں گے لعنت ہے اس شخص پر جو دوسرے شخص کو پو شیدہ طور سے قتل کرے ، 25 " لا وی نسل کے لوگ کہیں گے لعنت ہے اس شخص پر جو بے قصورکی قتل کرنے کے لئے رشوت لیتا ہے ، 26 " لاوی نسل کے لوگ کہیں گے اس شخص پر لعنت ہے جو ان شریعتوں کی حمایت نہیں کرتا اور انپر عمل نہیں کرتا ،

28:1 " اگر تم خداوند اپنے خدا کے ان احکام کی تعمیل میں ہوشیار رہو گے جنہیں میں آج تمہیں بتا رہا ہوں تو حداوند تمہا را خدا تمہیں زمین کی تمام قوموں پر سرفراز رکھے گا ۔ 2 اگر تم خداوند اپنے خدا کے ا حکام کی تعمیل کرو گے تو یہ ساری بر کتیں تمہا ری ہوں گی ! 3 " خداوند تمہا رے شہروں اور کھیتوں میں تمہا رے لئے برکتیں ناز ل کرے گا ۔ 4 خداوندتمہا رے بچوں میں برکتیں ناز ل کرے گا وہ تمہا ری زمین کو اچھی فصل کی پیداوار میں برکت دیگا ۔ اور تمہا رے جانوروں کو بچے دینے میں برکت دیگا تمہا رے پاس بہت سے مویشی اور مینڈھے ہو نگے ۔ 5 خداوند تمہا ری ٹوکریوں اور کڑھائیوں میں برکت دیگا اور انہیں کھانوں سے بھر دے گا ۔ 6 خداوندتمہا رے ہر کام میں جو تم کرو گے اس میں برکت دیگا ۔ 7 " خداوند تمہیں ان دشمنوں پر فتح دے گا جو تمہا رے خلاف لڑنے آ ئیں گے ۔ تمہا رے دشمن تمہا رے خلا ف ایک راستہ سے آئیں گے لیکن وہ تمہا رے سامنے سے سات مختلف راستوں پر بھا گیں گے ۔ 8 " خداوند تمہا رے گوداموں میں اور تمام کامو ں میں برکت دیگا جسے تم اِس زمین میں کرو گے جو وہ تم کو دیا ہے ۔ 9 خداوند تمہیں اپنا خاص لوگ بنا ئے گا ۔ جیسا کہ خداوند نے تم سے یہ وعدہ کیا ہے خداوند یہ کرے گا اگر تم اس کے احکام کو مانو اور اس کی اطاعت کرو ۔ 10 تب زمین کے تمام لوگ دیکھیں گے کہ تم خداوند کے نام سے جانے جا تے ہو اور تم سے خوفزدہ رہیں گے ۔ 11 " اور خداوند تمہیں بہت سی اچھی چیزیں دے گا ۔ وہ تمہیں بہت سے بچے دے گا ۔ وہ تمہیں گائے اور بہت بچھڑے دے گا ۔ وہ اس ملک میں بہت اچھی فصل دے گا جسے خداوند نے تمہا رے آ باء واجداد کو دینے کا وعدہ کیا تھا ۔ 12 خداوند اپنے خزانے کو کھو ل دے گا جن میں وہ اپنا قیمتی تحفہ رکھتا ہے اور تمہا ری زمین کے لئے ٹھیک وقت پر بارش برسائے گا ۔ جو کچھ بھی تم کرو گے خداونداس میں برکت دے گا اور بہت سی قوموں کو قرض دینے کیلئے تمہا رے پاس دولت ہو گی ۔ لیکن تمہیں ان لوگوں سے قرض لینے کی ضرورت نہ ہو گی ۔ 13 خداوند تمہیں سربنا ئے گا دُم نہیں ۔ تم ہمیشہ چوٹی پر رہو گے دامن میں کبھی نہیں ۔ یہ اس وقت ہو گا جب تم خداوند اپنے خدا کے احکام کو مانو گے جنہیں می آج تمہیں دے رہا ہوں۔ 14 تمہیں ان تعلیما ت میں سے کسی کی خلاف ورزی نہیں کرنی چا ہئے جسے میں آج تمہیں دے رہا ہوں تمہیں ان میں سے دائیں یا بائیں طرف نہیں جانا چا ہئے تمہیں عبادت کے لئے دوسرے دیوتاؤں کی عبادت نہیں کرنی چا ہئے ۔ 15 " لیکن اگر تم خداوند اپنے خدا کی کہی گئی باتوں پر دھیان نہیں دیتے اور آج میں جن احکام اور قانون کو بتا رہا ہوں اس پر عمل نہیں کر تے یہ سبھی بُری آفتیں تم پر آ ئیں گی : 16 " تم پر شہروں میں اور کھیتوں میں لعنت ہو گی۔ 17 تمہا ری ٹوکری اور کڑھائی پر لعنت ہو گی اور تم اس میں غذا نہیں پا ؤ گے ۔ 18 تمہا رے بچوں پر، تمہا ری زمین کی فصلیں ، تمہا رے مویشیوں کے بچھڑے اور تمہا رے بھیڑوں کے بچوں پر لعنت ہو گی ۔ 19 ہر وقت تم پر لعنت آ ئے گی اور ہر چیز جو تم کرو گے اس میں برکت نہ ہو گی ۔ 20 " اگر تم بُرے کام کرو گے اور اپنے خداوند کو چھو ڑ دو گے تو تم پر عذاب ہو گا ۔ تم جو کرو گے اس میں تمہیں ما یوسی اور پریشانی ہو گی ۔ وہ اسے اس وقت تک کرے گا جب تک تم جلدی سے اور پو ری طرح سے تباہ نہیں ہو جا تے ۔ 21 خداوند تم لوگوں پر بھیانک بیما ری اس وقت تک لا ئیگا۔ جب تک تم اس ملک میں ختم نہ ہو جا ؤ جس کو تم لے رہے ہو ۔ 22 خداوند تمہیں بیما ری میں ، بخار اور سوجن میں مبتلا کر کے سزا دیگا ۔خداوند تمہا رے پاس بھیا نک گرمی بھیجے گا اور تمہا ے ہاں بارش نہیں ہو گی ۔ تمہا ری فصلیں گرمی اور بیماری سے تباہ ہو جا ئیں گی ۔ تم پر آفتیں اس وقت تک آئیں گی جب تک تم مر نہیں جاتے ۔ 23 آسمان کانسے کی مانند ہو گا اور تمہا رے نیچے زمین لو ہے کی طرح ہو گی ۔ 24 بارش کی بجائے خداوند تمہا رے پاس آسمان سے ریت اور گرد غبار بھیجے گا یہ تم پر اس وقت تک آئے گی جب تک تم تباہ نہیں ہو جا تے ۔ 25 " خداوند تمہا رے دشمنوں سے تمہیں شکست دلا ئے گا ۔ تم اپنے دشمنوں کے خلا ف ایک راستہ سے جا ؤ گے لیکن ان کے سامنے سے سات راستوں سے بھا گو گے تم پر جو آفتیں آ ئیں گی وہ تمام زمین کے لوگوں کو خوف زدہ کرے گی ۔ 26 " تمہا ری لا شیں تمام جنگلی جانوروں اور پرندوں کی غذا بنیں گی ۔ وہاں کو ئی آدمی انہیں ڈرا کر تمہا ری لا شوں سے بھگا نے وا لا نہ ہو گا ۔ 27 " وہ تم کو مصریو ں کی طرح ، طرح طرح کے زخموں ، پھو ڑا پھنسیوں، بواسیر اور کھجلی میں مبتلا کر کے سزا دیگا جن سے کے تم پھر کبھی اچھا نہیں ہو گے ۔ 28 خداوند تمہیں پا گل بنا کر سزادے گا وہ تمہیں اندھا اور پریشان کرے گا ۔ 29 تمہیں دن کی روشنی میں اندھے کی طرح اپنا راستہ ٹٹولنا پڑے گا تم جو کچھ کرو گے اس میں نا کام رہو گے لوگ تم پر بار بار چوٹ کریں گے اور تمہا ری چیزیں چرائیں گے ۔ تمہیں بچانے وا لا وہاں کو ئی بھی نہیں ہو گا ۔ 30 " تمہا ری شادی کسی عور ت کے ساتھ پکی ہو گی لیکن دوسرا آدمی اس کے ساتھ سو ئے گا۔ تم کو ئی گھر بنا ؤ گے لیکن تم اس میں نہیں رہ پا ؤ گے تم انگور کا باغ لگا ؤ گے لیکن اس سے کچھ بھی حاصل نہیں کر پا ؤ گے ۔ 31 تمہا ری گائیں تمہا رے سامنے ما ری جا ئیں گی لیکن تم اس کا کچھ بھی گوشت نہیں کھا پا ؤ گے ۔ تمہا رے گدھے تم سے بالجبر چھین لئے جا ئیں گے ۔ یہ تمہیں واپس نہیں کئے جا ئیں گے ۔ تمہا ری بھیڑیں تمہا رے دشمنوں کو دے دی جا ئے گی ۔ تمہا را محافظ کو ئی آدمی نہیں ہو گا۔ 32 " تمہا رے بیٹے اور تمہا ری بیٹیاں غیر ملکیوں کو دے دی جا ئیں گی تمہا ری آنکھیں سارادن بچوں کو دیکھنے کے لئے ٹکٹکی لگا ئے رہیں گی تم بچوں کو دیکھنا چا ہو گے لیکن تم انتظا ر کرتے کرتے کمزور ہو جا ؤگے اور تمہا ری آنکھیں اندھی ہو جا ئیں گی تمہا را حوصلہ پست ہو جا ئیگا ۔ 33 " وہ قوم جسے تم نہیں جانتے تمہا رے پسینے کی ساری کمائی اور ساری فصل کھا ئے گی ۔ تم ہمیشہ پریشان رہو گے ۔ لوگ تم سے بُرا برتاؤ کریں گے اور تم کو گالی دیں گے۔ 34 " تمہا ری آنکھیں ایسا نظارہ دیکھیں گی جس سے تم پاگل ہو جا ؤگے ۔ 35 خداوند تمہیں درد ہو نے و الے پھوڑوں کی سزا دے گا ۔ یہ پھو ڑے تمہا رے گھٹنوں اور پیروں پر ہوں گے وہ تمہا رے پیر سے لے کر سر کے اوپر تک پھیل جا ئیں گے اور تمہا رے پھو ڑے نہیں بھریں گے ۔ 36 " خداوند تمہیں اور تمہا رے چنے ہو ئے بادشاہ کو ایسی قوم میں بھیجے گا جسے تم نہیں جانتے ہو ۔ تم اور تمہا رے آ با ؤ اجداد ان قوموں کو کبھی بھی نہیں دیکھا ہو گا ۔ وہاں تم لکڑ ی اور پتھر کے بنے دوسرے دیوتاؤں کی پرستش کرو گے ۔ 37 " جن ملکوں میں خداوند تمہیں بھیجے گا ان ملکوں کے لوگ تم پر آئی ہو ئی آفتوں کو سُن کر حیران ہو جا ئیں گے وہ تمہا ری ہنسی اڑائیں گے ۔ اور تمہاری بُرا ئی کریں گے ۔ 38 " تم اپنے کھیتوں میں بونے کیلئے ضرور ت سے زیادہ بیج لے جا ؤ گے ۔ لیکن پیداوار کم ہو گی کیوں ؟ کیوں کہ ٹڈّیاں تمہا ری فصلیں کھا جا ئیں گی ۔ 39 تم انگور کے باغ لگا ؤ گے اور ان میں سخت محنت کرو گے لیکن تم انمیں سے انگور اکٹھا نہیں کر پا ؤ گے اور نہ ہی اس سے شراب پیو گے کیوں ؟ کیوں کہ انہیں کیڑے کھا جا ئیں گے ۔ 40 تمہا ری پو ری زمین میں زیتون کے درخت ہو ں گے لیکن تمہا رے پاس اپنے بدن میں لگانے کے لئے تھو ڑا سا بھی تیل نہیں ہو گا ۔ کیو نکہ زیتون زمین پر گر کرسڑ جا ئے گا ۔ 41 تمہا رے بیٹے اور تمہا ری بیٹیاں ہو ں گی تم انہیں اپنے پاس نہیں رکھ سکو گے کیوں ؟ کیوں کہ انہیں پکڑ کر دور لے جا ئے جا ئیں گے ۔ 42 ٹڈّیاں تمہا رے درختوں اور کھیتوں کی فصلوں کو تباہ کردیں گی ۔ 43 تمہا رے درمیا ن رہنے وا لے غیر ملکی زیادہ سے زیادہ طاقتور ہو جا ئیں گے اور تم اپنی طاقت کھو تے جا ؤ گے ۔ 44 غیر ملکیوں کے پاس تمہیں قرض دینے کے لئے دولت ہو گی لیکن تمہا رے پاس انہیں ادھار دینے لا ئق دولت نہیں ہو گی ۔ وہ لوگ سر کے مانند ہوں گے لیکن تم دُم کے مانند ہو گے ۔ 45 " یہ ساری بد دعائیں تم پر آئیں گی وہ تمہا را پیچھا اس وقت تک کرتے رہیں گے جب تک تم تباہ نہ ہو جا ؤکیوں ؟ کیوں کہ تم نے خداوند اپنے خدا کی کہی ہو ئی باتوں کی پرواہ نہیں کی تم نے اس کے ان احکام اور اصولوں کو نہیں مانا جسے اس نے تمہیں دیا ۔ 46 یہ بددعا ئیں لوگوں کو بتا ئیں گی کہ خدا نے تمہا ری نسلوں کے ساتھ کیسا انصاف کیا ہے ۔ یہ بد دعا نشان اور انتباہ کے طور پر تمہیں اور تمہا ری نسلوں کو ہمیشہ یاد رہیں گی ۔ 47 " خداوند تمہا رے خدا نے تمہیں بہت سے کراما ت دیئے لیکن تم نے اس کی خدمت خوشی اور فراخدل سے نہیں کی ۔ 48 اس لئے تم اپنے دشمنوں کی خدمت کرو گے جنہیں خداوند تمہا رے خلا ف بھیجے گا ۔ تم بھو کے پیاسے اور ننگے رہو گے تمہا رے پاس کچھ بھی نہ ہو گا ۔ خداوند تمہا ری گردن پر ایک لو ہے کا جُوا اس وقت تک رکھے گا جب تک وہ تمہیں تباہ نہیں کر دیتا ۔ 49 " خداوند تمہا رے خلاف بہت دور سے ایک قوم کو لا ئے گا یہ قو م زمین کے ایک کنارے سے آئے گی ۔ یہ قوم تم پر آسمان سے اُترتے عقاب کی طرح جلدی سے حملے کرے گی ۔ تم اس قوم کی زبان نہیں سمجھو گے ۔ 50 اس قوم کے لوگوں کے چہرے خوفناک ہو گے وہ بوڑھے لوگوں کی بھی پرواہ نہیں کریں گے وہ چھو ٹے بچوں پر بھی رحم د ل نہیں ہوں گے۔ 51 وہ تمہا رے مویشیوں کے بچھڑے اور تمہا ری زمین کی فصل اس وقت تک کھا ئیں گے جب تک تم تباہ نہیں ہو جا ؤ گے ۔ وہ تمہا رے لئے اناج نئی مئے ، تیل ، تمہا رے مویشیوں کے بچھڑے اور تمہا رے بھیڑوں کے بچے نہیں چھوڑیں گے۔ وہ یہ اس وقت تک کرتے رہیں گے جب تک تم تباہ نہیں ہو جا ؤ گے ۔ 52 " یہ قوم تمہا رے سبھی شہروں کو گھیر لے گی تم اپنے شہروں کے چاروں طرف اونچی اور مضبوط دیواروں پر بھروسہ رکھتے ہو ۔ لیکن تمہا رے ملک میں یہ دیواریں آسانی سے گر جا ئیں گی ہاں ! وہ قوم تمہا رے اس ملک کے تمام شہروں پر حملہ کرے گی جسے خداوند تمہا را خدا تمہیں دے رہا ہے ۔ 53 جب تک تمہا را دشمن تمہا رے شہر کا محاصرہ کئے رہے گا اس وقت تک تم بڑی مشکل میں ہو گے ۔ تم اتنے بھو کے ہو گے کہ اپنے بچوں کو بھی کھا جا ؤ گے ۔ تم اپنے بیٹے اور بیٹیوں کا گوشت کھا ؤ گے جنہیں خداوند تمہا رے خدا نے تمہیں دیئے ہیں ۔ 54 " حتیٰ کہ تم میں سب سے شریف اور مہربان آدمی بھی ظالم ہو جائے گا۔ اور اپنے خاندان اور اپنی بیوی جسے وہ سب سے زیادہ پیار کرتا ہے اور بچے ہو ئے بچوں کے ساتھ بہت ظلم کا برتا ؤ کرے گا ۔ 55 اس کے پاس کچھ بھی کھانے کو نہیں ہو گا۔ اس لئے وہ اپنے بچوں کو کھا ئے گا لیکن وہ اپنے خاندان کے باقی لوگوں کو کچھ بھی نہیں دے گا۔ کیوں کہ تمہا رے شہروں کے خلاف آنے وا لے دشمن اتنا زیادہ نقصان پہنچا ئیں گے ۔ 56 " حتیٰ کہ تمہا رے درمیا ن کے سب سے شریف اور رحم دل عورت بھی ظالم ہو جا ئے گی ۔ ہو سکتا ہے کہ وہ بہت ہی شریف اور جان نثار عورت ہو جو کبھی اپنا پیر بھی زمین پر نہ رکھی ہو لیکن وہ اپنے شوہر کے لئے ظالم ہو جا ئے گی جس سے وہ بہت زیادہ محبت کرتی تھی ۔ وہ اپنے بیٹے اور بیٹیوں کے لئے بھی ظالم ہو جا ئے گی۔ 57 وہ اپنے ہی نوزائید بچے کی آنول کو کھا ئے گی اور اس بچے کو بھی جسے وہ پیدا کرے گی ۔ وہ انہیں پوشیدہ طور سے کھا ئے گی ۔ یہ سب کچھ اس وقت ہو گا جب تمہا رے دشمن تمہا رے شہروں کا محاصرہ کرے گا اور تمہیں پریشانی میں مبتلا کریگا ۔ 58 " اس کتاب میں جتنے احکام اور شریعت لکھے گئے ہیں ان سب کی تعمیل تمہیں کرنی چا ہئے۔ اور تمہیں خداوند اپنے خدا کی عزت کرنی چا ہئے جسکا نام تعجب خیز اور مہیب ہے ۔ اگر تم اس کی تعمیل نہیں کرتے ہو تو ، 59 خداوند تمہیں بھیانک آفتوں میں ڈالے گا اور تمہا ری نسلیں بڑی پریشانیاں اٹھا ئیں گی ۔ اور انہیں بھیانک بیماریاں ہو ں گی جو لمبے عرصے تک رہیں گی۔ 60 اور خداوند مصر سے وہ سبھی بیماریاں لا ئے گا جن سے تم ڈرتے ہو ۔ یہ بیماریاں تم لوگوں میں رہیں گی ۔ 61 خداوند ان بیماریوں اور پریشانوں کو بھی تمہا رے درمیان لا ئے گا جو اس تعلیمات کی کتاب میں نہیں لکھا ہے ۔ وہ اسے اس وقت تک کرتا رہے گا جب تک تم تباہ نہیں ہو جا تے ۔ 62 تم اتنے زیادہ ہو سکتے ہو جتنے آسمان میں تا رے ہو ں لیکن تم میں سے کچھ ہی بچے رہیں گے تمہا رے ساتھ یہ کیوں ہو گا ؟ کیوں کہ تم نے خداوند اپنے خدا کی بات نہیں مانی ۔ 63 " پہلے خداوند تمہا رے بھلا ئی کرنے اور تمہا ری قوم کو بڑھانے میں خوش تھا ۔ اسی طرح خداوند تمہیں تباہ اور برباد کرنے میں خوش ہو گا ۔ تم اس ملک سے باہر لا ئے جا ؤ گے جسے تم اپنا بنا نے کے لئے اس میں داخل ہو رہے ہو ۔ 64 " خداوند تمہیں زمین کے ایک کو نے سے دوسرے کو نے تک دنیا کے تمام لوگوں میں بکھیر دے گا ۔ وہاں تم لکڑی اور پتھر کے دوسرے دیوتاؤں کی پرستش کرو گے جنکی تم نے یا تمہا رے آ باؤ اجداد نے کبھی پرستش نہیں کی ۔ 65 " تمہیں ا ن قوموں کے بیچ کچھ بھی امن نہیں ملے گا تمہیں آرام کی کو ئی جگہ نہیں ملے گی ۔ خداوند تمہا رے دماغوں کو فکروں سے بھر دے گا تمہا ری آنکھیں تھک جا ئیں گی تم اپنے کو اکھڑا ہو ا محسوس کرو گے ۔ 66 تم مشکل میں رہو گے تم دن رات خوف زدہ رہوگے ہمیشہ پریشانی میں رہو گے تم اپنی زندگی کے متعلق کبھی مطمئن نہیں رہو گے ۔ 67 صبح تم کہو گے اچھا ہو تا یہ شام ہو تی شام کو تم کہو گے اچھا ہو تا کہ یہ سویرا ہو تا ۔ کیوں ؟ کیوں کہ اس ڈر کی وجہ جو تمہا رے دل میں ہو گا اور ان آفتوں کے سبب جو تم دیکھو گے ۔ 68 " خداوند تمہیں جہازوں میں مصر واپس بھیجے گا ۔ میں نے یہ کہا کہ تم اس جگہ پر دوبارہ کبھی نہیں جا ؤ گے لیکن خداوند تمہیں بھیجے گا اور وہاں تم اپنے کو دشمنوں کے ہا تھ غلام کی طرح بیچنے کی کوشش کرو گے ۔ لیکن کو ئی شخص تمہیں نہیں خریدے گا ۔"

29:1 خداوند نے بنی اسرا ئیلیوں کے ساتھ حورب پہا ڑ میں ایک معاہدہ کیا ۔ حورب میں جو معاہدہ کیا گیا اس کے علاوہ خدا نے مو سیٰ سے بنی اسرائیلیوں کے ساتھ ایک اور معاہدہ کرنے کو کہا جب وہ لوگ موآب میں تھے ۔ اس معاہدہ کے شرائط یہ ہیں : 2 موسیٰ نے سبھی بنی اسرائیلیوں کو ایک ساتھ بُلا یا اور اس نے ان سے کہا ، " تم نے وہ سب کچھ اپنی آنکھوں سے دیکھا جو خداوند نے ملک مصرمیں فرعون کے ساتھ ،فرعون کے قائدین کے ساتھ اور اس کے پو رے ملک کے ساتھ کیا ۔ 3 تم نے ان بڑی مصیبتوں کو دیکھا جو اس نے انہیں دیں ۔ تم نے اس کے ان معجزوں اور بڑی کراما ت کو دیکھا جو اس نے کی ۔ 4 لیکن آج بھی تم نہیں سمجھتے کہ کیا ہوا خداوند نے سچ مُچ تم کو جو تم نے دیکھا اور سُنا اسے سمجھنے کی توفیق نہیں دی۔ 5 میں تمہیں ۴۰ سال تک ریگستان سے ہو کر لے جا تا رہا اور اس لمبے وقت کے درمیان تمہا رے لباس اور جو تے پھٹ کر ختم نہیں ہو ئے ۔ 6 تمہا رے پاس کچھ بھی کھانے کو نہیں تھا ۔ تمہا رے پاس کچھ بھی مئے یا کو ئی دوسری پینے کی چیز نہیں تھی ۔ لیکن خداوند نے تمہا ری دیکھ بھال کی اس نے یہ اِس لئے کیا کہ تم سمجھو گے کہ وہ خداوند تمہا را خدا ہے ۔ 7 " جب تم اس جگہ پر آئے تب حسبون کا بادشاہ سیحون اور بسن کا بادشاہ عوج ہم لوگوں کے خلا ف لڑنے آیا ۔ لیکن ہم لوگوں نے انہیں شکست دی ۔ 8 تب ہم لوگوں نے انکی زمین رُوبنیوں، جادوں، اور منّسی کے آ دھے خاندانی گروہ کے لوگوں کو دے دی ۔ 9 اس لئے اس معاہدہ کے احکام کی تعمیل پو ری طرح کرو تب جو کچھ تم کرو گے اس میں کامیاب ہو گے ۔ 10 " آج تم سبھی خداوند اپنے خدا کے سامنے کھڑے ہو تمہا رے قائدین تمہا رے عہدیداروں تمہا رے بزرگ ( قائدین ) اور سبھی دوسرے لوگ یہاں ہیں ۔ 11 تمہا ری بیویاں اور بچے یہاں ہیں اور وہ غیر ملکی بھی یہاں ہیں جو تمہا رے درمیان رہتے ہیں تمہا ری لکڑیا ں کاٹتے اور پانی بھر تے ہیں ۔ 12 تم سبھی یہاں خداوند اپنے خدا کے ساتھ ایک معاہدہ کرنے وا لے ہو خداوند تم لوگوں کے ساتھ یہ معاہدہ آج کر رہا ہے ۔ 13 اس معاہدہ کے ذریعے خداوند تمہیں اپنا خاص لوگ بنا رہا ہے اور وہ تمہا را خدا ہو گا اس نے یہ تم سے کہا ہے ۔ اس نے تمہا رے آ باؤ اجداد ابرا ہیم، اسحاق اور یعقو ب سے وعدہ کیا تھا ۔ 14 خداوند اپنا وعدہ کر کے صرف تم لوگوں کے ساتھ ہی معاہدہ نہیں کر رہا ہے ۔ 15 بلکہ وہ معاہدہ ہم سبھی کے ساتھ کر رہا ہے جو یہاں آج خداوند اپنے خدا کے سامنے کھڑے ہیں لیکن یہ معاہدہ ہماری اُن نسلوں کے لئے بھی ہے جو آج یہاں ہم لوگوں کے ساتھ نہیں ہیں ۔ 16 " تمہیں یاد ہے کہ ہم مصر میں کیسے رہے اور تمہیں یاد ہے کہ ہم نے اُن ملکوں سے ہو کر کیسے سفر کئے جو یہاں تک آنے وا لے ہمارے راستے پر تھے ۔ 17 تمنے اُن کی نفرت انگیز چیزیں: لکڑی ،پتھر، چاندی اور سونے کی بنی مورتیاں دیکھیں ۔ 18 طئے کر لو کہ آج ہم لوگوں میں کو ئی ایسا مرد ،عورت یا قبیلہ یا خاندانی گروہ نہیں ہے جو خداوند اپنے حدا کے خلاف جا ئے گا ۔ کسی بھی شخص کو اُن قوموں کے دیوتاؤں کی خدمت کرنے کے لئے نہیں جانا چا ہئے ۔ جو لوگ ایسا کرتے ہیں وہ اس پو دے کی طرح ہیں جو کڑوا ، زہریلا پھل پیدا کرتا ہے ۔ 19 " کو ئی شخص اُن بد دُعاؤں کو سُن سکتا ہے اور اپنے کو مطمئن کرتا ہوا کہہ سکتا ہے ، " میں جو چاہتا ہو ں وہ کروں گا میرا کچھ بھی بُرا نہیں ہو گا۔ وہ شخص صرف اپنے لئے ہی بُرا ہو نے کا سبب نہیں بنے گا بلکہ دوسرے اچھے لوگوں کے لئے بھی بُرا ہو نے کا سبب بنے گا ۔ 20 "خداوند اس آدمی کو معاف نہیں کرے گا خداوند اس آدمی پر غصّہ کرے گا اور زلزلہ اٹھے گا ۔ اس کتاب میں لکھے سبھی بد دُعائیں اس پر پڑیں گی۔ خداوند انہیں اسرائیل کے سبھی خاندانی گروہ سے الگ کردے گا۔ خداوند اس کو پو ری طرح تباہ کردے گا ۔ سبھی آفتیں جو اِس کتاب میں لکھی گئی ہیں اُس پر آئیں گی ۔ وہ سبھی باتیں اُس معاہدہ کا جُز ہے جو اس تعلیمات کی کتاب میں لکھی گئی ہیں۔ 21 22 "مستقبل میں تمہا ری نسل اور بہت دور کے ملکوں سے آنے وا لے غیر ملکی لوگ دیکھیں گے کہ ملک کیسے برباد ہو گیا ہے ۔ وہ لوگ ان تباہیوں اور بیماریوں کو دیکھیں گے جسے خداوند نے اس ملک میں لا یا ہے ۔ 23 سارا ملک جلتے گندھک اور نمک سے ڈھک جانے کی وجہ سے بے کا ر ہو جا ئے گا ۔زمین میں بویا ہوا کچھ بھی نہیں رہے گا ۔ یہاں تک کہ کھرپتوار بھی یہاں نہیں اُگیں گی۔ یہ ملک اُن شہروں سدوم ، عُمورہ ، ادمہ اور ضبو ئم کی طرح تباہ کردیا جا ئے گا ۔ جنہیں خداوند نے اس وقت تباہ کیا جب وہ بہت غصّے میں تھا۔ 24 " سبھی دوسری قوم پو چھیں گے خداوند نے اس ملک کے ساتھ ایسا کیوں کیا ؟ وہ اِتنا غصّہ میں کیوں آیا؟ 25 جواب ہو گا : خداوند اس لئے غصّہ میں آیا کہ بنی اسرا ئیلیوں نے خداوند اپنے آبا 'و اجداد کے خدا کے معاہدہ کو تو ڑا انہوں نے اُس معاہدہ کی تعمیل کرنا بند کردی جسے خداوند نے ان کے ساتھ اس وقت کیا تھا جب وہ انہیں مصر کے ملک سے باہر لا یا تھا ۔ 26 بنی اسرا ئیلیوں نے ایسے دوسرے دیوتاؤں کی خدمت کرنی شروع کی جنکی پرستش کا علم انہیں پہلے کبھی نہیں تھا ۔ خداوند نے ان لوگوں سے ان دیوتاؤں کی پرستش کرنے کو منع کیا تھا ۔ 27 یہی وجہ ہے کہ خداوند اس ملک کے لوگوں کے خلا ف بہت غصّہ میں آ گیا اس لئے اس نے اس کتاب میں لکھے گئے سبھی لعنتوں کو ان پر مسلط کیا ۔ 28 خداوند اُن پر بہت غضبناک ہوا اور اُن پر زلزلہ اٹھا اس لئے اسنے ان کے ملک سے انہیں باہر کیا۔ اس نے انہیں دوسرے ملک میں پہنچا یا جہاں وہ آج ہیں ۔ 29 کچھ ایسی باتیں ہیں جنہیں خداوند ہمارے خدا نے پوشیدہ رکھا ہے ۔ اُن باتوں کو صرف وہی جانتا ہے ۔ لیکن خدانے ہمیں تعلیمات کی جانکاری دی ہے ۔ وہ تعلیمات ہمارے لئے اور ہماری نسلوں کے لئے ہمیشہ کے لئے ہیں اور ہمیں اس تعلیمات کی ہربات کی اطاعت کرنی چا ہئے ۔

30:1 " یہ تمام چیزیں جو میں کہہ چکا ہوں تمہا رے ساتھ ہو ئیں ۔ تمہیں دعاؤں سے اچھی چیزیں ملیں گی اور بددعاؤں سے خراب چیزیں ۔ خداوند تمہا را خدا تمہیں دوسری قوموں کے پاس بھیجے گا تب تم اُن چیزوں کے متعلق سوچوگے ۔ 2 اُس وقت تم اور تمہا ری نسلیں خداوندتمہا رے خدا کی طرف لو ٹ آئیں گی ۔ تم اس وقت اپنے پور ے دل سے اس کی بات مانو گے اورملکمل طور پر اس کے تمام احکاما ت کی اطاعت کرو گے۔ جو میں نے تمہیں آج دیئے ہیں ۔ 3 تب خداوند تمہا را خدا تم پر مہربان ہو گا ۔ خداوند تمہیں دو بارہ آ زا د کرے گا ۔ وہ پھر تمہیں ایک ساتھ سبھی قوموں میں سے جہاں اس نے تمہیں بکھیر دیا تھا جمع کرے گا ۔ 4 اگر چہ کہ اس نے تمہیں زمین کے دور دراز حصّوں میں ہی کیو ں نہ بھیجا ہو خداوند تمہا را خدا تم کو اکٹھا کرے گا اور وہاں سے واپس لا ئے گا ۔ 5 خداوند ہما رے خدا تم کو تمہارے آبا ؤاجداد کی زمین پر لا ئے گا اور وہ زمین تمہا ری ہو گی ۔ خداوند تمہا رے ساتھ اچھا کرے گا اور تمہا رے پاس تمہا رے آبا ؤاجداد سے زیادہ ہو گا ۔ تمہا ری قوم میں زیادہ لوگ ہوں گے جتنا کہ اس سے پہلے کبھی نہیں تھے ۔ 6 خداوند تمہا را خدا تمہا رے دل کا ختنہ کرے گا ۔ تب تم خداوند اپنے خدا سے دل و جان سے محبت کرو گے تا کہ تم جیتے رہو ۔ 7 " تب خداوند تمہا را خدا اُن تمام لعنتوں کو تمہا رے دشمنوں کے ساتھ ہو نے دیگا ۔ کیوں کہ وہ لوگ تم سے نفرت کرتے ہیں اور تمہیں تکلیفیں دیتے ہیں۔ 8 اور تم دوبارہ خداوند کی فرماں برداری کرو گے ۔ تم اس کے تمام احکام کی تعمیل کرو گے جو آج میں نے تمہیں دیئے۔ 9 خداوند تمہا را خدا تم کو ہر اس چیز میں کامیاب کرے گا جو تم کرو گے ۔ وہ تمہیں کئی بچوں کے ساتھ برکت دے گا ۔ وہ تمہا ری گا ئیوں میں برکت دے گا ۔ ان کے کئی بچھڑے ہوں گے ۔ وہ تمہا رے کھیتوں میں برکت دے گا اُس میں اچھی فصلیں ہو ں گی ۔ خداوند تمہا رے ساتھ پھرسے خوش ہو گا اور وہ تمہا رے ساتھ اچھا ئی کرے گا جیسا کہ اس نے تمہا رے آباؤاجداد کے ساتھ کیا تھا ۔ 10 لیکن تم کو وہ چیزیں کرنی چا ہئے جو خداوند تمہا را خدا کرنے کو کہتا ہے ۔ تمہیں اس کے احکام کو ماننا ہو گا اور اس کے قانون پر چلنا ہو گا جو اس تعلیما ت کی کتاب میں لکھے ہیں ۔تمہیں خداوند اپنے خدا کی طرف پو رے دل وجان سے لوٹنا چا ہئے ۔ تب یہ تمام اچھی چیزیں تمہا رے ساتھ ہو گی ۔ 11 " یہ حکم جو میں نے آج تمہیں دیا ہے تمہا رے لئے زیادہ مشکل نہیں ہے یہ تمہا ری پہو نچ سے باہر نہیں ۔ 12 یہ حکم جنت میں نہیں تا کہ تم کہو ، ' اوپر جنت میں ہمارے لئے کون جا ئے گا اور اسے ہمارے لئے لا ئے گا تا کہ ہم اسکو سُنیں اور اس پر عمل کریں ؟' 13 یہ حکم سمندر کی دوسری طرف نہیں تا کہ تم کہو کون سمندر کے پا ر جا ئے گا اور اسے ہمارے لئے لا ئے گا اور ہم عمل کریں گے ؟ 14 نہیں ! لفظ تمہا رے بہت نزدیک ہے یہ تمہا رے مُنہ میں ہے اور تمہا رے دل میں ہے تا کہ تم اس کی اطاعت کرو۔ 15 " آج میں نے تمہیں اختیار دیا ہے زندگی اور موت میں اچھا ئی اور بُرائی میں ۔ 16 " میں آج تم کو حکم دیتا ہوں کہ خداوند اپنے خدا سے محبت کرو ۔ اسکے راستہ پر چلو اور اس کے احکا م کی ، شریعت کی اور اصولوں کی اطاعت کرو ۔ تب تم زندہ رہو گے اور تمہا ری قوم زیادہً بڑھے گی ۔ اور خداوند تمہا را خدا تمہا ری اس زمین میں برکت دے گا جسے تم اپنے لئے لینے کیلئے داخل ہو رہے ہو ۔ 17 لیکن اگر تمہا را دل خداوند کی طرف سے پلٹ گیا اور تم اس کی بات ماننے سے انکار کئے اور اگر گمراہ ہو کر دوسرے خدا ؤں کی پرستش اور خدمت کئے ، 18 " تو تم تباہ کردیئے جا ؤگے ۔آج میں تمہیں انتباہ دے رہا ہوں! اگر تم خداوند کی طرف سے پلٹ جا ؤ تو تم دریا ئے یردن کے پار اس زمین میں جس میں تم داخل ہو نے کے لئے تیار ہو اور اپنے لئے لینا چا ہتے ہو لمبے عرصے تک زندہ نہیں رہو گے ۔ 19 میں آج تمہیں دوراستوں کو چُننے کا اختیار دے رہا ہوں۔ جنت اور زمین کو تمہا رے اختیار کا گواہ بنا رہا ہوں۔ تم زندگی یا موت کی بد دُعا کو چن سکتے ہو اس لئے زندگی کو چُنو تب تم اور تمہا رے بچے زندہ رہیں گے ۔ 20 تمہیں خداوند اپنے خدا سے محبت کرنی چا ہئے اور اس کا حکم ماننا چا ہئے ۔ اس کو کبھی نہ چھو ڑو کیوں کہ وہ تمہا ری زندگی ہے ۔ اور خداوند تمہیں اس ملک میں لمبی زندگی دے گا جسے اس نے تمہا رے آباء و ادجداد ابرا ہیم ، اسحاق، اور یعقوب کو دینے کا وعدہ کیا تھا ۔ "

31:1 تب موسیٰ گئے اور سارے اسرائیلیوں سے ان باتوں کو کہا ۔ 2 موسیٰ نے کہا ، " اب میں ۱۲۰ سال کا ہوں میں اب اور تمہا ری رہنما ئی نہیں کر سکتا۔ خداوند نے مجھ سے کہا ہے : ' تم دریا ئے یردن کے پار نہیں جا ؤ گے۔' 3 خداوندتمہا را خدا تمہا رے آگے چلے گا وہ اُن قوموں کو تمہا رے لئے تباہ کرے گا تم ان کا ملک اُن سے چھین لو گے یشوع اس پار تم لوگوں کے آگے چلے گا ۔ خداوند نے یہ کہا ہے ۔ 4 " خداوند ان قوموں کے لوگوں کے ساتھ وہی کرے گا جو اس نے اموریوں کے بادشاہ سیحون اور عوج کے ساتھ کیا ۔ ان بادشاہوں کے ملک کے ساتھ اس نے جو کیا وہی یہاں کرے گا ۔ خداوند نے ان کے ملکو ں کو تباہ کیا ۔ 5 اور خداوند تمہیں اُن ملکوں کو شکست دینے دے گا اور ان کے ساتھ یہ سب کرو گے جسے کرنے کیلئے میں نے کہا ہے 6 طاقتور اور بہا در رہو اُن قوموں سے مت ڈرو! کیوں؟ کیوں کہ خداوندتمہا را خدا تمہا رے ساتھ جا رہا ہے وہ تمہیں نہیں چھو ڑے گا اور نہ تمہیں نا کام کرے گا ۔" 7 تب موسیٰ نے یشوع کو بُلا یا ۔ جس وقت موسیٰ یشوع سے باتیں کر رہا تھا اس وقت سبھی بنی اسرا ئیل دیکھ رہے تھے ۔ " جب موسیٰ نے یشوع سے کہا طا قتور اوربہا در بنو تم ان لوگوں کو اس ملک سے لے جا ؤ گے جسے خداوند نے ان کے آ باء و اجداد کو دینے کا وعدہ کیا تھا ۔ تم بنی اسرا ئیلیوں کی مدد اس ملک کو لینے اور اپنا بنا نے میں کرو گے ۔ 8 خداوند آگے چلے گا وہ یقیناً تمہا رے ساتھ ہے وہ نہ تمہیں مدد دینا بند کرے گا نہ ہی تمہیں چھو ڑے گا تم نہ ہی خوفزدہ نہ ہی فکرمند رہو ۔ 9 تب موسیٰ نے ا ن تعلیمات کو لکھا اور لا وی نسل کے کاہنوں کو دے دیا۔ اُن کا کام خداوند کے صندوق کو لے چلنا تھا ۔ موسیٰ نے اسرا ئیل کے تمام قائدین کو یہ بھی دیئے ۔ 10 تب موسیٰ نے قائدین کو حکم دیا اور کہا ، " ہر سات سال کے آخر میں قرض منسوخ کر دینے کے سال میں اس شریعت کی کتاب کو پناہ کی تقریب میں پڑھو ۔ 11 اس وقت سبھی بنی اسرا ئیل خداوند اپنے خدا سے ملنے اس خاص جگہ پر آئیں گے جسے وہ چنے گا تا کہ وہ اسے سُن سکیں۔ 12 تمام لوگوں مردوں عورتوں چھوٹے بچوں اور اپنے شہروں میں رہنے وا لے تمام غیر ملکیوں کو جمع کرو وہ اُصول کو سُنیں گے اور خداوند تمہا رے خدا کی عزّت کرنا سیکھیں گے اور وہ اُس اُصول اور احکام کی تعمیل میں پابند رہیں گے ۔ 13 اور تب اُن کی نسل جو تعلیمات کو نہیں جانتے اُسے سُنیں گے اور خداوندتمہا رے خدا کی عزّت کرنا سیکھیں گے ۔ وہ اُس وقت تک خداوند کی عزّت کریں گے جب تک وہ اس ملک میں رہیں گے ، جسے تم دریا ئے یردن کے اُس پار لینے کے لئے تیار رہو ۔" 14 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " اب تمہا رے مرنے کا وقت قریب ہے یشوع کو لو اور خیمہ اجتماع میں جا ؤ میں یشوع کو بتا ؤں گا کہ وہ کیا کرے ۔ " اس لئے موسیٰ اور یشوع خیمٴہ اجتماع میں گئے ۔ 15 خداوند بادلوں کے ایک ٹکڑے کی شکل میں ظا ہر ہوا بادل کا ٹکڑا خیمہ کے دروازے پر کھڑا تھا ۔ 16 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " تم جلد ہی مروگے اور پھر اپنی نسلوں کے ساتھ چلے جا ؤ گے تو یہ لوگ مجھ پر یقین کرنے وا لے نہیں ہو ں گے وہ اس معاہدہ کو تو ڑ دیں گے جو میں نے اُن کے ساتھ کیا ہے وہ مجھے چھوڑدیں گے اور دوسرے دیوتاؤں کی پرستش کرنا شروع کر دیں گے اُن ملکوں کے جھو ٹے خداؤں کی جن میں وہ رہیں گے ۔ 17 اُس وقت میں اُن پر بہت غصّہ ہو ں گا اور اُنہیں چھو ڑدوں گا ۔ میں ان لوگوں سے اپنا مُنہ پھر لوں گا ۔ اور وہ تباہ ہو جا ئیں گے ان کے ساتھ بھیانک حادثات ہوں گے اور وہ مصیبت میں پڑیں گے ۔ تب وہ کہیں گے یہ بُرے واقعات ہما رے ساتھ اس لئے ہو رہا ہے کیونکہ ہما را خداوند ہما رے ساتھ نہیں ہے ۔ 18 تب میں ان سے اپنا مُنہ چھپا لوں گا کیوں کہ وہ بُرا کر رہے ہو ں گے ۔ اور دوسرے دیوتاؤں کی پرستش کر رہے ہونگے ۔ 19 " اس لئے اُس گیت کو لکھو اور بنی اسرا ئیلیوں کو سکھا ؤ اور اس گیت کو انہیں یاد کرنے دو ۔ تب یہ گیت میرے لئے بنی اسرا ئیلیوں کے خلاف ہو گا ۔ 20 یہ انہیں اس ملک میں جو اچھا چیزوں سے بھر پور ہے اور اس کا دینے کا وعدہ میں نے ان کے آباؤاجداد سے کیا ہے ۔ لے جاؤں گا اور وہ جو کھانا چا ہئیں گے سب پا ئیں گے وہ خوشیوں سے بھری زندگی گذاریں گے ۔ لیکن وہ دوسرے دیوتاؤں کی طرف جا ئیں گے اور ان کی خدمت کریں گے وہ مجھ سے مُنہ پھر لیں گے اور میری مرضی کے خلاف کریں گے ۔ 21 تب ان پر بھیانک آفتیں آئیں گے اور وہ بڑی مصیبت میں ہو گے ۔ اس وقت ان کے لوگ اس گیت کو تب بھی جانیں گے اور یہ انہیں بتا ئے گا کہ وہ کتنی بڑی غلطی پر ہیں میں نے ابھی تک اُن کو اس ملک میں نہیں پہنچایا ہے جسے انہیں دینے کا وعدہ میں نے کیا ہے ۔ لیکن میں پہلے سے ہی جانتا ہوں کہ وہ وہاں کیا کرنے وا لے ہیں کیوں کہ میں اُن کی عادت سے واقف ہوں۔" 22 اس لئے موسیٰ نے اسی دن گیت لکھا اور اُس نے گیت کو بنی اسرا ئیلیوں کو سکھا یا ۔ 23 تب خداوند نے نون کے بیٹے یشوع سے باتیں کیں خداوند نے کہا ، " بہا در اور طاقتور بنو تم بنی اسرا ئیلیوں کو اُس ملک میں لے چلو گے جسے انہیں دینے کا میں نے وعدہ کیا ہے اور میں تمہا رے ساتھ رہو ں گا ۔ 24 موسیٰ نے یہ سارے اُصول ایک کتاب میں لکھے جب اس نے اسے پو را کر لیا تو ۔ 25 اس نے لا وی نسلوں کو حکم دیا ( یہ لوگ خداوندکے معاہدہ کے صندوق کی دیکھ بھال کرتے تھے ۔) موسیٰ نے کہا ۔ 26 "اس تعلیمات کی کتاب کولو اور خداوند اپنے خدا کے معاہدہ کے صندوق کے بازو میں رکھو تب یہ وہاں تمہا رے خلا ف گواہ ہو گی ۔ 27 میں جانتا ہوں تم بہت ضدّی ہو میں جانتاہوں تم باغی ہو ۔ دیکھو تم نے خداوند کی فرمانبرداری کرنے سے انکار کر گئے جبکہ میں ابھی تک تمہا رے ساتھ ہو ں۔ میں جانتا ہوں کہ میری موت کے بعد بھی تم خداوند کے فرمانبرداری سے انکار کرو گے ۔ 28 اپنے سبھی خاندانی گروہ قائدین اور عہدیداروں کو ایک ساتھ بُلا ؤ ۔ میں انہیں یہ سب کچھ بتا ؤں گا اور میں زمین اور آسمان کو اُن کے خلا ف گواہ ہو نے کیلئے بلا ؤں گا۔ 29 میں جانتا ہوں کہ میری موت کے بعد تم بُرے لوگ ہو جا ؤ گے تم اس راستے سے ہٹ جاؤ گے جس پر چلنے کا حکم میں نے دیا ہے ۔ مستقبل میں تم پر آفتیں آئیں گی کیوں؟ کیوں کہ تم وہ کرنا چاہتے ہو جسے خداوند بُرا بتا تا ہے ۔ تم اسے ان کاموں کے کرنے کی وجہ سے اسے غصّہ میں لا ؤ گے۔" 30 تب موسیٰ سبھی بنی اسرائیلیوں کو یہ گیت سنا یا وہ تب تک نہیں رکا جب اس نے اسے پو را نہ کر لیا ۔ ۔

32:1 " اے آسمان ! سُن میں کہوں گا زمین میرے مُنہ سے بات سنے۔ 2 میری تعلیما ت اس طرح آئیں گی جیسے بارش زمین پر ہو تی ہے ، میرا کلام شبنم کی طرح ٹپکے گا ،گھاس پر پانی کی بوچھار کی طرح ، درختوں پر پانی کی بوچھار کی طرح پڑیگی ۔ 3 میں خداوند کے نام کا اعلان کروں گا ۔ میں اپنے خدا کی عظمت کی تعریف کرو ں گا ۔ 4 " وہ ( خداوند) ہماری چٹان ہے اس کے تمام کام کا مل ہیں ۔کیوں کہ اس کے تمام راستے سچ ہیں! وہ بُرائی نہیں کرتاہے ۔ خدا اچھا اور وفادار ہے ۔ 5 اور تم اس کے حقیقی بچے نہیں ہو تمہا رے گناہ اسکو گندہ کرتے ہیں تم ایک فاسق جھو ٹے ہو ۔ 6 کیا تمہیں وہ خداوند کو اسی طرح سے واپس کرنے کی ضرورت ہے ؟ نہیں! تم بے وقوف ہو ،احمق لو گ خداوند تمہا را باپ ہے اس نے تمہیں بنا یا وہ تمہا را خالق ہے وہ تمہا ری مدد کرتا ہے ۔ 7 " یا دکرو گذرے ہو ئے دنوں کی گذری ہوئی نسلوں کو سوچو جو حادثات ہو ئے ۔ کئی کئی سال پہلے اپنے باپ سے پو چھو وہ تم سے کہے گا تم اپنے قائدین سے پو چھو وہ تمہیں کہیں گے ۔ 8 خدائے تعالیٰ نے زمین پر لوگوں کو بانٹ دیا ۔ خدا نے لوگوں کے لئے فرشتوں کی تعداد کے مطابق سرحدیں مقرر کی۔ 9 خداوند کی وراثت ہے اس کے لوگ یعقوب ( اسرائیل ) خداوند کا اپنا ہے ۔ 10 " خداوند نے یعقوب ( اسرائیل ) کو ریگستان میں پایا جو خالی زمین تھی ۔خداوند یعقوب کو گھیرے میں رکھا اور اس کی حفاظت کی ۔ خداوند نے اس کی ایسی حفاظت کی جیسے وہ آنکھ کی پتلی ہے ۔ 11 خداوند ایک عقاب کی مانند ہے جو کہ اپنا پیر پھیلا تا ہے اور اپنے بچوں کو گھونسلے میں اُڑنا سکھا تا ہے ۔ وہ اپنے بچوں کے ساتھ انکی حفاظت کے لئے اُڑتا ہے ۔ جب وہ گرنے وا لا ہو تا ہے تو وہ انہیں بچا نے کے لئے اپنا پیر پھیلا دیتی ہے اور انہیں محفوظ جگہ میں لے آتی ہے ۔ 12 "خداوند نے اکیلا یعقوب کی رہنما ئی کی کسی اجنبی دیوتا نے اس کی مدد نہ کی ۔ 13 خداوند نے یعقوب کوزمین کی اونچی جگہوں پر چڑھا یا یعقوب نے کھیتو ں کی فصلیں کھا ئیں۔خداوند نے یعقوب کو چٹان سے شہد دیا ۔ وہ سخت چٹان سے بہتا ہوا زیتون کا تیل بنا یا ۔ 14 خداوند نے اسرائیل کو ریوڑسے دودھ، موٹے میمنے ، بکرے اور بسن سے بہترین مینڈھا اور بہترین گیہوں دیئے ۔ تم لال انگور بنی مئے پی ۔ 15 " لیکن یشورون موٹا ہوا اور سانڈ کی طرح لا ت ما را ۔( ہاں تم لوگ اچھی غذا پا ئے اور تم لوگ پو ری طرح مو ٹے ہو ئے !) پھر وہ خدا کو چھو ڑا جس نے انہیں بنا یا ! اس نے اس چٹان کی رسوائی کی جس نے انہیں بچا یا ۔ 16 خداوند کے لوگوں نے اس کو غیرت مند بنایا اوروں کی پرستش کر کے انہوں نے اُن وحشتناک بُتوں کی عبادت کی ۔ جس سے خدا غصّہ ہوا ۔ 17 انہوں نے بدروحوں کے لئے قربانیاں پیش کیں جو حقیقی خدا نہ تھے ۔ وہ نئے دیوتا تھے جسے وہ لوگ نہیں جانتے تھے ۔ نہ ہی تمہا رے آباؤ اجداد ان کو جانتے تھے ۔ 18 تم نے چٹان (خدا ) کو چھو ڑا جس نے تمہیں پیدا کیا ۔ تم خدا کو بھو ل گئے جس نے تمہیں زندگی دی ۔ 19 " خداوند نے یہ دیکھا اور پریشان ہوا اس کے لڑکے اور لڑکیوں نے اس کو غصّہ میں لا یا ۔ 20 اس لئے خداوند نے کہا ، 'میں اُن سے مُنہ موڑ لوں گا تب میں دیکھوں گا کہ انکا کیا انجام ہو تا ہے ۔ کیو نکہ وہ باغی نسل کے لوگ ہیں انکی اولا د بے وفا ہے ۔ 21 انہوں نے مجھ کو دیوتاؤں سے غیرت مند بنا یا جو خدا نہیں ہیں ۔ انہوں نے مجھ کو اُن بے کا ر بتوں سے غصّہ میں لا ئے ۔ اس لئے میں ان کو لوگوں سے حاسد بنا ؤں گا جو حقیقی قوم نہیں ہے۔ میں ان لوگوں پر ان لوگوں کے ذریعہ غصّہ دلا ؤں گا جو کہ بے وقوف قوم ہیں ۔ 22 میرا غصّہ آ گ کی طرح جلے گا میرا غصّہ قبر کی گہرائیوں تک جل رہا ہو گا۔ یہ غصّہ زمین کو اس کی پیداوارسمیت جلا دیگا اور یہ پہا ڑوں کی بنیادوں میں آ گ لگا دیگی ۔ 23 " میں اسرائیلیوں کیلئے آفتیں لا ؤں گا ۔ اور میں اپنے سارے تیر اُن پر چلاؤں گا۔ 24 وہ بھوک سے دُبلے ہو جا ئیں گے ۔ بھیانک بیماریاں انہیں تباہ کریں گی۔ میں ان کے خلا ف جنگلی جانوروں کو بھیجوں گا ۔ زہریلے سانپ اور زہریلی چھپکلیاں انہیں کا ٹیں گی ۔ 25 گلیوں میں سپا ہی انہیں ماریں گے ۔ ان کے مکانوں میں خوفناک چیزیں ہو گی ۔سپا ہی نوجوانوں مردو ں اور عورتوں کو قتل کریں گے ۔ وہ سب کو بچوں سے لے کر بوڑھوں تک کو قتل کریں گے۔ 26 میں ان لوگوں کو تباہ کرنے کے بار ے میں سوچا ۔ اس طرح سے لوگ انہیں پو ری طرح سے بھول جا ئیں گے ۔ 27 لیکن میں جانتا ہوں ان کے دشمن کیا کہیں گے ۔ انکے دشمن سمجھ نہیں سکیں گے ۔ لیکن وہ لوگ شیخی بگھا ریں گے اور کہیں گے اس میں سے کچھ بھی خداوند نے نہیں بنا یا تھا ۔ ہم لوگوں نے اپنے بل بوتے پر اسے حاصل کیا ہے ۔"' 28 " وہ لوگ بے وقوف ہیں وہ کچھ بھی نہیں سمجھتے ہیں ۔ 29 اگر دشمن سمجھدار ہو تے تو اسے سمجھ پا تے اور مستقبل میں اپنا انجام دیکھتے ۔ 30 کیا ایک آدمی ۱۰۰۰ آدمیوں کا تعاقب کر سکتا ہے ؟ کیا یہ دو آدمی ۰۰۰,۱۰ آدمیوں کو بھگا سکتے ہیں ؟ ایسا تب ہی ممکن ہے جب ان کا چٹان ان کے دُشمنوں کو اُن کے حوا لے کردے ۔ اور خداوند انہیں چھو ڑ دے ۔ 31 ان کا 'چٹان ' ہمارے چٹان کی طرح نہیں ہے ۔حتیٰ کے ہمارے دشمن بھی اس سچا ئی کو دیکھ سکتے ہیں ۔ 32 ان کے انگور اور کھیت سدُوم اور عمورہ کی طرح تباہ ہوں گے ۔ ان کے انگور کڑوے زہر کی طرح ہو نگے ۔ 33 اُن کی شراب سانپ کے زہر کی طرح ہو ں گے ۔ 34 " میں ا س سزا کو جمع کرتا ہو ں۔' میں اسے اپنے بھنڈار خانہ میں بند کردیا ہوں۔ 35 میں ان کے بُرے کاموں کیلئے جو انہوں نے کئے ہیں سزا دوں گا ۔ بدکا رو ں کو سزا دی جا ئے گی اگر ان کے قدم بہک جا ئے اور بُرا ئی کرنے لگے کیو نکہ ان کے مصیبت کا وقت قریب ہے اور سزا دینے کا وقت بہت جلد آئے گا ۔ 36 " خداوند اپنے لوگوں کا انصاف کرے گا اور جب وہ دیکھے گا کہ اس کے خادموں کی طاقت ختم ہو گئی ہے تو اس پر مہربان ہو گا ۔ اور کو ئی بھی با قی نہیں بچے گا نہ غلام اور نہ ہی آزادلوگ ۔ 37 تب خداوند پوچھے گا ، ' لوگوں کے دیوتا کہا ں ہیں ؟ وہ ' چٹان ' کہاں ہے ؟ جس کی پناہ میں وہ گئے تھے ؟ 38 یہ دیوتا کی قربانیوں کی چربی کھا تے تھے اور وہ تمہا رے نذرانے کی شراب پیتے تھے ۔ اس لئے اُن خدا ؤں کو تمہا ری مدد کے لئے اٹھنے دو انہیں تم کو بچانے دو ۔ 39 "' اب دیکھو ، میں ہی صرف خدا ہوں ۔ کو ئی دوسرا خدا نہیں ! میں ہی لوگوں کو موت دیتا ہوں اور میں لوگوں کو زندہ رکھتا ہوں۔ میں لوگوں کو ضرر پہنچاتا ہوں اور میں ہی انہیں اچھا کرتا ہوں ! کو ئی بھی شخص میری قوت سے انہیں بچا نہیں سکتا ہے ۔ 40 میں آسمان کی طرف اپنا ہاتھ اٹھا کر اعلان کرتا ہوں : میں اپنی زندگی کی قسم کھا تا ہوں ، یہ باتیں ہوں گی۔ 41 میں اپنی بجلی کی تلوار کو تیز کروں گا اس کو دشمنوں کو سزا دینے کیلئے استعمال کروں گا ۔ میں انکو اس سے ایسی سزا دو ں گا جس کے وہ مستحق ہیں ۔ 42 میرے دشمن ما رے جا ئیں گے انہیں قید کئے جا ئیں گے ۔ اپنے تیروں کو مارے گئے اور گرفتار کئے گئے کے خون سے نشہ آور کروں گا ۔ ہم لوگوں کی تلواریں دشمنوں کے قائدین کے سروں کے گوشت کھا ئے گی ۔' 43 " اے قومو ، خدا کے لوگوں کو خوش کرو ۔ وہ ان لوگوں کو سزادیتا ہے جو اس کے خادموں کو مار ڈالتے ہیں ۔ وہ اس کے دشمنوں کو ایسی سزا دیتا ہے جس کے وہ مستحق ہیں ۔ اور وہ اپنی سرزین کے لوگوں کیلئے کفّارہ دیگا ۔" 44 موسیٰ آئے اور لوگوں کو سنانے کے لئے پو را گیت گا ئے ۔ نون کا بیٹا یشوع موسی ٰ کے ساتھ تھا ۔ 45 جب موسیٰ نے بنی اسرا ئیلیوں کو یہ تعلیم دینا ختم کیا ، 46 اس نے ان سے کہا ، " تمہیں ساری باتوں پر ہو شیاری سے ضرور دھیان دینا چا ہئے جسے میں آج تمہیں بتا ر ہاہوں۔ اور تمہیں اپنے بچوں کو یہ بتانا چا ہئے کہ وہ اس تعلیمات کے سارے قانون کو وفاداری سے پالن کرے۔ 47 یہ مت سوچو کے تعلیما ت اہم نہیں ہیں یہ تمہا ری زندگی ہے ان تعلیما ت سے تم لمبے عرسے تک اس زمین میں جو دریائے یردن کے پا ر ہے اور جسے تم لینے کیلئے تیار ہو زندہ رہو گے ۔" 48 خداوند نے اسی دن موسیٰ سے کہا خداوند نے کہا ، 49 " عباریم پہاڑ پر جا ؤ یریحو شہر سے ہو کر موآب کی سر زمین میں نبو پہا ڑ پر جا ؤ تب تم اس کنعان کی سر زمین کو دیکھ سکتے ہو جسے میں بنی اسرا ئیلیوں کو رہنے کے لئے دے رہا ہوں ۔ 50 تم اس پہا ڑ پر مرو گے ۔ تم اسی طرح اپنے لوگوں سے ملو گے جو مر گئے ہیں جیسے تمہا را بھا ئی ہا رون حور پہا ڑ پر انتقال کئے اور اپنے لوگوں میں لے ۔ 51 کیوں ؟ کیوں کہ جب تم سین کے ریگستان میں قادِس کے قریب مریبہ کے پانی کے پاس تھے تو میرے خلا ف گنا ہ کیا تھا ۔ اور بنی اسرا ئیلیوں نے اسے وہاں دیکھا تھا تم نے میری عزّت نہیں کی اور تم یہ لوگوں کو نہیں دکھا یا کہ میں پاک ہوں ۔ 52 اس لئے اب تم اپنے سامنے اس ملک کو دیکھ سکتے ہو لیکن تم اس ملک میں جا نہیں سکتے جسے میں بنی اسرا ئیلیوں کودے رہا ہوں ۔"

33:1 مرنے سے پہلے خدا کے آدمی موسیٰ نے بنی اسرا ئیلیوں کو یہ دعا دی ۔ 2 موسیٰ نے کہا ، " خداوند سینا ئی سے ان لوگوں پر شعیر سے چمکتی ہو ئی روشنی کی طرح ، پہا ڑ سے چمکتی ہو ئی روشنی کی طرح اور انگنت فرشتوں کے ساتھ اور اپنے بغل میں لئے ہو ئے زور آور سپا ہیوں کے ساتھ آیا ۔ 3 ہاں! خداوند لوگوں سے محبت کرتاہے سبھی پاک بندے اُس کے ہا تھوں میں ہیں اور اس کی تعلیما ت پر چلتے ہیں۔ 4 موسیٰ نے ہم کو شریعت یعنی یعقوب کے لوگوں کے لئے میراث دیا ۔ 5 اس وقت بنی اسرا ئیل اور اُن کے قائدین ایک ساتھ ملے اور خداوند یشورون میں بادشاہ ہوا ۔ 6 " روبن زندہ رہے وہ نہیں مرتے ۔ لیکن اس کے خاندانی گروہ میں کچھ ہی لوگ رہے ۔ 7 موسیٰ نے یہوداہ کے خاندانی گروہ کے لئے یہ باتیں کہیں : " خداوند یہوداہ کی سنو ! جب وہ مدد کے لئے پکا رے ۔ اسے اور اپنے لوگوں کو طا قتور بنا ؤ۔ اس کے دشمنوں کو شکست دینے میں اس کی مد دکرو ۔" 8 موسیٰ نے لا وی کے بارے میں کہا : " لا وی تمہا را سچا ماننے وا لا ہے ۔ اُوریم اور تمیم اس کے پاس ہیں ۔ تو نے لاوی کو مسّہ پر آزمایا ۔ اس کے لئے مریبہ کے چشمہ پر تیرا جھگڑا ہوا ۔ 9 لا وی خاندانی گروہ نے اپنے باپ ماں کو نظر انداز کیا ۔ انہوں نے اپنے بھا ئیوں کو نہیں پہچانا ۔ انہوں نے اپنے بچوں کی طرف توجّہ نہ دی ۔لیکن انہوں نے تمہا رے احکام کی اطا عت کی اور تیرے معاہدہ کو برقرار رکھا ۔ 10 انہوں نے تمہا رے قانون کو یعقوب کو سکھا یا وہ تمہا ری شریعت کو اسرا ئیل کو سکھا ئیں گے ۔ وہ تمہا رے سامنے بحور خوشبو جلا ئیں گے وہ تمہا رے سامنے تمہا ری قربان گاہ پر جلانے کی نذر پیش کریں گے ۔ 11 خداوند ۔ لا وی نسل کے پاس جو کچھ ہو اُن کو برکت دے جو کچھ وہ کرے اسکو قبول کر جو کو ئی ان پر حملہ کرے اس کو تباہ کر ۔ 12 بنیمین کے بارے میں موسیٰ نے کہا ، "خداوند کا پیار اس کے ساتھ محفوظ ہو گا خداوند اپنے چہیتے کی سارے دن حفاظت کرتا ہے اور بنیمین کی زمین پر خداوند رہتا ہے ۔" 13 موسیٰ نے یوسف کے بارے میں کہا : " خداوند یوسف کے ملک کو خیر و برکت د ! خداوند یوسف کو اوپر آسما ن کے پانی سے اور نیچے زین کے پانی سے برکت دے ۔ 14 سورج کی روشنی اسے پھل دے ۔ ہر مہینے کی فصل اپنا سب سے اچھا پھل دے ۔ 15 پُرانے پہا ڑو ں کی عمدہ چیزیں اور پہاڑیوں کی ساری چیزیں انکی ہے ۔ 16 ساری زمین کی خیر و برکت اسکا تحفہ ہے ۔ اس کا ملک اسکی ہمدردی سے جو جھا ڑی میں ظاہر ہوا تھا خوشی منائے ۔ یہ برکتیں یوسف اور اسکے بھا ئیوں کے قائد پر آئے ۔ 17 یوسف ایک طاقتور بیل کی مانند ہے اس کے دو بیٹے بیل کے سینگوں کی طرح ہیں ۔ وہ دوسروں پر حملہ کریں گے انہیں زمین کی انتہا تک ڈھکیل دیں گے ۔ ہاں منّسی کے پاس ہزاروں لوگ ہیں افرائیم کے پاں دس ہزار ہیں ۔ " 18 زبولون کے بارے میں موسیٰ نے کہا : " زبولون خوش ہو جا ؤ جب تم باہر جا ؤ۔ اشکا ر خوش ہو جا ؤ جب تم گھر پر ٹھہرو۔ 19 وہ لوگوں کو ان کی پہا ڑیوں پر بُلا ئیں گے وہاں وہ اچھی قربانیاں چڑھا ئیں گے ۔ کیوں کہ وہ لوگ سمندر سے دولت نکالتے ہیں اور ریت میں چھپے ہو ئے دولت کو پا تے ہیں ۔" 20 موسیٰ نے جاد کے بارے میں کہا : حمد کرو اور خدا کی جو جاد کو بڑھا تا ہے جا د ایک شیر ببر کی مانند ہے وہ پڑا رہتا ہے اور انتظار کرتا رہتا ہے تب وہ حملہ کرتا ہے اور جانورو ں کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیتا ہے ۔ 21 سب سے بڑا حصّہ اپنے لئے چُن تا ہے کیو نکہ اس کے پاس حکمراں کا حصّہ ہے ۔ اور وہ لوگوں کے قائدین کے ساتھ آتا ہے اور وہی کرتا ہے جو اسرا ئیل کے لئے ٹھیک ہے جیسا کہ خداوند نے فیصلہ کیا ہے ۔" 22 موسیٰ نے دان کے بارے میں کہا : " دان ایک شیر ببر کا بچہ ہے جو بسن سے اچھلتا ہے "۔ 23 نفتالی کے بارے میں موسیٰ نے کہا : " نفتالی تم بہت سی اچھی چیزوں کو حاصل کرو گے ۔خداوند کی برکت تمہیں بھر پور حاصل ہو گی ۔مغربی اور جنوب کی زمین تم حاصل کرو گے ۔ " 24 موسیٰ نے آشر کے بارے میں کہا : " آشر کے بیٹو ں میں فضل زیادہ ہے اس کو اپنے بھا ئیوں میں مقبول ہو نے دو اور اس کو اپنے پیر تیل سے دھونے دو ۔ 25 تمہا رے پھا ٹک لو ہے اور کانسے کے ہوں گے اور طاقت تمہا ری ہمیشہ بنی رہے گی ۔" 26 " اے یشرو ن تیرا خدا کے جیسا کو ئی دوسرا خدا نہیں ہے ۔ خدا اپنے جاہ و جلال کے ساتھ تیری مدد کرنے کے لئے آسمان پر بادل میں سوار ہے ۔ 27 خدا ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ہے وہ تمہا رے لئے محفوظ جگہ ہے۔ خدا کی قدرت ہمیشہ ہمیشہ کے لئے قائم رہے گی ۔ وہ تمہیں بچاتا ہے ۔ خدا تمہا رے دشمنوں کو تمہا ری زمین چھو ڑنے کے لئے مجبور کرے گا وہ کہتا ہے ، ' دُشمن کو تباہ کرو !' 28 اس لئے اسرائیل محفوظ رہیں گے ۔ یعقوب کا پانی کا چشمہ ان لوگوں کا ہو گا اناج اور شراب کی سر زمین وہ لیں گے ۔ اور اس زمین پر بہت بارش ہو گی ۔ 29 اِسرائیل تم پر فضل ہو ا۔ کو ئی دوسری قوم تمہا ری طرح نہیں ۔ خداوند نے تمہیں بچا یا ۔خداوند ایک مضبوط ڈھال کی طرح تمہیں بچا رہا ہے ۔خداوند ایک مضبوط تلوار کی طرح ہے ۔ تمہا رے دُشمن تم سے ڈریں گے۔ اور تم ان کے اونچے مقاموں کو روند دو گے ! "

34:1 موسیٰ موآب کی نچلی زمین سے نبو پہا ڑ پر گئے جو یریحو کے پا رپسگہ کی چوٹی پر تھا ۔ خداوند نے اسے جِلعاد سے دان تک کی ساری زمین دکھلا ئی ۔ 2 خداوند نے اسے سارا نفتا لی جو افرا ئیم اور منّسی کا تھا دکھا یا ۔ اس نے بحر قلزم تک یہوداہ کی سرزمین دکھا ئی ۔ 3 خداوند نے موسیٰ کو کھجور کے درختوں کے شہر ضغرسے یریحو تک پھیلی وادی اور نیگیو دکھا یا ۔ 4 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " یہ وہ ملک ہے جس کا میں نے ابراہیم ، اسحاق اور یعقوب سے وعدہ کیا تھا ،' میں اس ملک کو تمہا ری نسلوں کو دوں گا ۔ میں نے تمہیں اس ملک کو دکھا یا لیکن تم وہاں جا نہیں سکتے ۔"' 5 تب خداوند کا خادم موسیٰ ملک موآب میں انتقال کر گئے ۔ خداوند نے موسیٰ سے کہا تھا کہ ایسا ہو گا ۔ 6 اس نے بیت فغور کے پار موآب کی وادی میں موسیٰ کو دفنا یا ۔ لیکن آج بھی کو ئی نہیں جانتا کہ موسیٰ کی قبر کہا ں ہے ۔ 7 موسیٰ جب انتقال کئے وہ ۱۲۰سال کے تھے اس کی آنکھیں کمزور نہیں تھیں وہ اس وقت بھی طاقتور تھے ۔ 8 بنی اسرا ئیل موسیٰ کے لئے موآب کے نچلے زمین میں ۳۰ دن تک رو تے چلاتے رہے ۔ وہ لوگ موآب میں یردن ندی کی وادی میں اس وقت تک ٹھہرے جب تک ماتم کا وقت ختم نہ ہو گیا ۔ 9 تب نون کا بیٹا یشوع دانشمندی کی رُوح سے بھر پور تھا کیوں کہ موسیٰ نے اُس پر اپنا ہاتھ رکھ دیا تھا ۔ بنی اسرا ئیلیوں نے یشوع کی بات سنی انہوں نے ویسا ہی کیا جیسا خداوند نے موسیٰ کوحکم دیا تھا ۔ 10 لیکن اس وقت کے بعد موسیٰ کی طرح کو ئی نبی نہیں ہوا ۔ خداوند موسیٰ کو رو برو جانتا تھا ۔ 11 خداوند نے موسیٰ کو فرعون ، اس کے تمام لوگوں اور مصر کے لوگوں کو معجزے اور نشانیاں دکھانے کے لئے مصر بھیجا ۔ 12 کسی دوسرے نبی نے کبھی اتنے طاقتور اور حیران کن معجزے اور نشانیاں نہیں دکھا ئے جسے موسیٰ نے سبھی بنی اسرا ئیلیوں کی نظر کے سامنے دکھا ئے ۔