1:1 یعقوب (اِسرائیل) نے اپنے بیٹوں کے ساتھ مصر کا سفر کیا تھا۔ ہر ایک بیٹے کے ساتھ اس کا اپنا خاندان تھا ۔ اسرائیل کے بیٹوں کے نام یہ ہیں :
2 رُو بن ،شمعون ، لاوی ، یہوداہ ،
3 اشکار،زبولون ، بنیمین ،
4 دان،نفتالی ، جاد،آشر،۔
5 کل ملا کر ستّر لوگ تھے جو کہ یعقوب کی اپنی نسل سے تھے ۔ (یوسف جو کہ بیٹوں میں سے بارہواں بیٹا تھا لیکن وہ پہلے ہی مصر میں تھا ۔ (
6 بعد میں یوسف اس کے سب بھا ئی اور اسکی نسل کے سب لوگ مر گئے ۔
7 لیکن بنی اسرائیلیوں کی بہت ساری اولا دیں تھیں اور انکی تعداد بڑھتی ہی گئی ۔ اور یہ لوگ طاقتور ہو گئے اور ملک ان لوگوں سے بھر گیا ۔
8 تب ایک نیا بادشاہ مصر پر حکو مت کر نے لگا ۔ یہ شخص یوسف کو نہیں جانتا تھا ۔
9 اس بادشاہ نے اپنے لوگوں سے کہا ،" بنی اسرائیلیوں کو دیکھو اِن کی تعداد بہت زیادہ ہے اور ہم لوگوں سے زیادہ طا قتور ہیں ۔
10 ہم لوگوں کو ایسا منصوبہ بنا نا چاہئے کہ اسرائیل اور زیادہ طا قتور نہ ہوں ۔ اگر جنگ ہو تو بنی اسرائیل ہمارے دشمنوں میں شامل ہو سکتے ہیں ۔ پھر وہ ہم کو شکست دے سکتے ہیں اور ہمارے ملک سے بچ نکل سکتے ہیں ۔ "
11 مصر کے لوگوں نے طے کیا کہ بنی اسرائیلیوں کی زندگی کو مشکل بنا دیں ۔ اس لئے انہوں نے اسرائیل کے لوگوں پر غلام آقاؤں کو مقرر کیا ۔ ان آقاؤں نے اسرائیلیوں پر دباؤ ڈا لا کہ بادشاہ کے لئے شہر پتوم اور رعمیس بنائیں ۔ فرعون ان شہروں کو اناج کے ذخیرہ اور دوسری چیزوں کے لئے استعمال کرتا تھا ۔
12 مصر کے لوگوں نے اسرائیلیوں کو سخت سے سخت کام کر نے پر مجبور کیا ۔ لیکن جتنا زیادہ سخت کام کر نے کے لئے اسرائیلیوں کو مجبور کیا گیا انکی تعداد اتنی ہی بڑھتی گئی ۔اور مصری لوگ اسرائیلی لوگوں سے دہشت کھا نے لگے ۔
13 اس لئے مصریوں نے اسرائیلیوں کو اور زیادہ سخت محنت کر نے پرمجبور کیا ۔
14 مصری لوگوں نے بنی اسرائیلیوں کی زندگی کو دوبھر کر دیا تھا ۔ انہوں نے اسرائیلی لوگوں کو اینٹ اور گارا بنا نے جیسے سخت کام کر نے کے لئے مجبور کیا ۔ انہوں نے انہیں کھیتوں میں بھی بہت سخت محنت کر نے کے لئے دباؤ ڈا لا ۔ وہ جو کچھ بھی کر تے تھے ان کے ساتھ مصری لوگ اور زیادہ سختی کر تے تھے ۔
15 وہاں دو دائیاں تھیں جن کے نام سِفرہ اور فوعہ تھے ۔ یہ دو دائیاں عبرانی عورتوں کو وضع حمل کے دوران مدد کی تھی ۔ مصر کے بادشاہ نے دائیوں سے بات کی ۔
16 بادشاہ نے کہا ، " تم عبرانی عورتوں کو وضع حمل میں مدد کر تی رہو گی اگر لڑ کی پیدا ہو تو اسے زندہ رہنے دینا لیکن اگر لڑ کا پیدا ہو تو تمہیں اس کو مارڈالنا چاہئے ۔ "
17 لیکن دائیوں نے خدا پر بھروسہ کیا۔ اس لئے انہوں نے بادشاہ کے حکم کو نہیں مانا انہوں نے تمام لڑ کوں کو زندہ رہنے دیا ۔
18 مصر کے بادشاہ نے دائیوں کو بلایا اور ان سے کہا ، " تم لوگوں نے ایسا کیوں کیا ۔ تم لوگوں نے لڑ کوں کو کیوں زندہ رہنے دیا ؟ "
19 دائیوں نے بادشاہ سے کہا ، " عبرانی عورتیں مصری عورتوں سے زیادہ طاقتور ہیں ۔ وہ ہمارے جانے سے پہلے جَن کر فارغ ہو جاتی ہیں ۔ "
20 خدا دائیوں سے خوش تھا کیوں کہ وہ خدا سے ڈر تی تھیں اس لئے خدا انکے ساتھ اچھا رہا ۔ اور انکو اپنا خاندان بڑھا تے رہنے دیا ۔ اس طرح سے عبرانی لوگوں کی تعداد کا فی بڑھ گئی اور وہ بہت زیادہ طاقتور ہو گئے ۔
21
22 اس لئے فرعون نے اپنے تمام لوگوں کو یہ حکم دیا : " جب کبھی لڑ کا پیدا ہو تب تم اسے دریائے نیل میں پھینک دو لیکن تمام لڑ کیوں کو زندہ رہنے دو ۔ "
2:1 لاوی کے خاندان کا ایک آدمی وہاں تھا ۔ اس نے لاوی کے خاندا ن کی عورت سے شادی کی تھی ۔
2 عورت حاملہ ہو ئی اور اس نے ایک لڑ کے کو پیدا کیا ۔ ماں نے دیکھا کہ لڑ کا بہت خوبصورت ہے اس لئے اس نے اسے تین ماہ تک چھپا کر رکھا ۔
3 جب وہ اسکو اور زیادہ چھپا نہ سکی تو اس نے ایک ٹوکری بنائی اور اس پر تارکول کا لیپ اس طرح چڑھا یا کہ وہ تیر سکے ۔ اس نے بچے کو ٹوکری میں رکھ دیا اور ٹوکری کو ندی کے کنارے لمبی گھاس میں رکھ دیا ۔
4 بچے کی بہن کچھ دور کھڑی ہو گئی کیوں کہ وہ دیکھنا چاہتی تھی کہ بچّہ کے ساتھ کیا واقعہ ہو گا ۔
5 اسی وقت فرعون کی بیٹی نہانے کے لئے ندی پر گئی اس کی خادمہ عورتیں ندی کے کنارے ٹہل رہی تھیں اس نے لمبی گھاس میں ٹوکری دیکھی اور اس نے خادماؤں میں سے ایک کو ٹوکری لا نے کے لئے کہا ۔
6 بادشاہ کی بیٹی نے ٹوکری کو کھو لا اور چھو ٹے بچّے کو دیکھا بچّہ رو رہاتھا اور اُس کو دیک کر دُکھ ہوا ۔ اُس نے کہا یہ عبرانی بچّوں میں سے ایک ہے ۔
7 بچّہ کی بہن ابھی تک چھپی ہو ئی تھی تب وہ کھڑی ہو ئی اور فرعون کی بیٹی سے بولی ، " کیا آپ چاہتی ہیں کہ میں بچّے کی نگہداشت کرنے کے لئے ایک عبرانی عورت ڈھونڈ لا ؤں ؟"
8 فرعون کی بیٹی نے کہا ،" ہاں مہر بانی ہوگی "اِس لئے لڑ کی گئی اور بچّہ کی حقیقی ماں کو لے آئی ۔
9 فرعون کی بیٹی نے ماں سے کہا ، " اِس بچّے کو لے جاؤ اور اُس کو میرے لئے پالو ۔ اِس بچّہ کو اپنا دودھ پِلاؤمیں تمہیں اِس کا معاوضہ دونگی ۔" اِس عورت ے اپنے بچّے کو لے لیا اور اُسکی نگہداشت کی ۔
10 بچّہ بڑا ہوا اور کچھ عرصے بعد وہ عورت اُس بچّے کو فرعون کی بیٹی کے پاس لا ئی ۔فرعون کی بیٹی نے اس بچّہ کو اپنے بچّے کی طرح اپنا لیا ۔ فرعون کی بیٹی نے اسکا نام موسیٰ رکھا کیوں کہ اُس نے اُس کو پانی سے حاصل کیا تھا ۔
11 موسیٰ بڑا ہوا اور جوان آدمی ہوگیا ۔ اس نے دیکھا کہ انکے لوگوں کو اتنا سخت کام کرنے کے لئے مجبور کیا جا رہا ہے ۔ ایک دن موسیٰ نے ایک مصری آدمی کو اپنے ایک عبرانی آدمی کو مارتے دیکھا ۔
12 اس لئے موسیٰ نے چاروں طرف نظر ڈا لی اور دیکھا کہ کوئی نہیں دیکھ رہا ہے تو موسیٰ نے مصری کو مار ڈا لا اور اُس کو ریت میں دفن کر دیا ۔
13 اگلے روز موسیٰ نے دیکھا کہ دو عبرانی آدمی ایک دوسرے سے لڑ رہے تھے موسیٰ نے دیکھا کہ ایک آدمی غلطی پر تھا موسیٰ نے اُس آدمی سے کہا ، " تم اپنے پڑوسی کو کیوں مار رہے ہو ؟"
14 اُس آدمی نے جواب دیا ، " کیا کسی نے کہا ہے کہ تم ہما رے حاکم اور منصف بنو ؟ نہیں! مجھے کہو کیا تم مجھے بھی اسی طرح مار ڈا لو گے جس طرح کل تم نے مصری کو مار ڈا لا ؟" تب موسیٰ ڈر گیا موسیٰ نے ا پنے آپ ہی سوچا ،" ہر ایک آدمی جانتا ہے کہ میں نے کیا کیا ۔"
15 فرعون نے سُنا کہ موسیٰ نے ایک مصری کو مارڈا لا ۔ اِس لئے اُس نے موسیٰ کو مارڈا لنے کا فیصلہ کیا لیکن موسیٰ فرعون کی پہنچ سے نکل گئے اور ملک مدیان چلے گئے ۔
16 مدیان میں ایک کاہن تھا جس کی سات بیٹیاں تھیں۔ وہ لڑکیاں ایک دن اپنے باپ کی بھیڑوں کے لئے پانی لینے اسی کنویں پر گئیں ۔ وہ ڈول سے پانی بھر نے کی کوشش کر رہی تھیں۔
17 لیکن کُچھ چرواہوں نے ان لڑ کیوں کو بھگا دیا اور پانی لینے نہیں دیا ۔ اِس لئے موسیٰ نے لڑکیوں کو چرواہوں سے بچا یا ۔ اور اُن کے جانوروں کو پانی دیا ۔
18 تب وہ اپنے باپ رعوایل کے پاس وا پس گئیں اُن کے باپ نے اُن سے پو چھا ، " آج تم لوگ گھر جلدی کیوں آگئیں؟"
19 لڑکیوں نے جواب دیا " چرواہوں نے ہم لوگوں کو بھگا نا چاہا لیکن ایک مصری آ دمی نے ہم لوگوں کو اُن لوگوں سے بچایا اور ہمارے جانوروں کو پانی دیا ۔"
20 اِس لئے رعوایل نے اپنی لڑ کیوں سے کہا ، " کہاں ہے وہ آدمی ؟ تم نے اُس کو کیوں چھوڑ دیا ؟ اُس کو یہاں بُلا ؤ اُس کو ہما رے ساتھ کھا نا کھانے دو ۔"
21 موسیٰ اُس آدمی کے ساتھ ٹھہرنے سے خوش ہو ئے اور اُس آدمی نے اپنی بیٹی صفورہ کو موسیٰ کی بیوی بنا کر اُس ے دیدیا ۔
22 صفورہ حاملہ ہو ئی اور ایک لڑ کے کو جنم دیا ۔ موسیٰ نے اپنے بیٹے کا نام جیر سوم رکھا۔ موسیٰ نے اپنے بیٹے کا یہ نام رکھا کیونکہ اُس نے کہا ، " میں اس غیر ملک میں ایک اجنبی تھا ۔"
23 کا فی عرصہ گذرا اور مصر کا بادشا ہ مر گیا۔ بنی اِسرائیلیوں کو پھر بھی سخت محنت کر نے کے لئے مجبور کیا جاتا تھا ۔ وہ مدد کے لئے پُکا رتے تھے اور خدا نے اُن کی پکا ر سُن لی ۔
24 خدا نے اُن کی دُعا ئیں سنیں اور اُس نے ا ُس معاہدہ کو یا د کیا جو اُس نے ابراہیم ، اِسحاق اور یعقوب سے کیا تھا ۔
25 خدا نے بنی اِسرائیلیوں کی تکلیف کو دیکھا اُس نے سوچا کہ وہ جلد ہی ان کی مدد کریگا ۔
3:1 موسیٰ کا سُسر یترو مدیان کا کا ہن تھا ۔موسیٰ یترو کی بھیڑو ں کی نگہبانی کر تا تھا ۔ ایک دن موسیٰ بھیڑو ں کو ریگستا ن کے مغربی جانب لے گیا ۔ اور حورِب نام کے پہاڑ کو گیا جو خدا کا پہاڑ تھا ۔
2 خداوند کا فرشتہ موسیٰ پر آ گ کی شعلہ کی طرح ایک جھا ڑی میں ظا ہر ہوا ۔ جھا ڑی جل رہی تھی لیکن وہ جل کر بھسم نہیں ہو رہی تھی ۔
3 اِس لئے موسیٰ نے فرما یا کہ جھا ڑی کے قریب جا ؤں گا اور دیکھوں گا کہ بغیر راکھ ہو ئے کوئی جھا ڑی کیسے جلتی رہ سکتی ہے ۔
4 خداوند نے دیکھا کہ موسیٰ جھاڑی کو دیکھنے جا رہا ہے اِسلئے خدا نے جھا ڑی سے موسیٰ کو پُکا را خدا نے کہا ، " موسیٰ ،موسیٰ!" اور موسیٰ نے فرما یا ، " ہاں میں یہاں ہوں۔"
5 تب خداوند نے کہا ،" قریب مت آؤ اپنی جوتیاں اُتار لو تم مقدّس زمین پر کھڑے ہو ۔
6 میں تمہا رے باپ دا دا کا خدا ہوں۔ میں ابراہیم کا خدا ، اِسحاق کا خدا اور یعقوب کا خدا ہوں۔" موسیٰ نے اپنا منہ ڈھانک لیا کیوں کہ وہ خدا کو دیکھنے سے ڈرتا تھا ۔
7 تب خداوند نے کہا ، " میں نے اُن تکا لیف کو دیکھا ہے جنہیں مصر میں ہمارے لوگو ں نے سہا ہے ۔ اور میں نے اُن کے رونے کو بھی سُنا ہے جب مصری لوگ انہیں ضرر پہنچا تے ہیں۔ میں اُن کے دُکھ کے متعلق جانتا ہوں۔
8 میں اب نیچے جا ؤں گا اور مصریوں سے اپنے لوگوں کو بچا ؤں گا ۔ میں اُنہیں اُس ملک سے نکا لوں گا اور اُنہیں میں ایک اچھے وسیع ملک میں لے جاؤں گا ایسا ملک جہاں دودھ اور شہد بہتا ہوں۔ اس ملک میں مختلف لوگ جیسے کنعانی ، حتّی، اموری ، فرزّی،حوّی، اور یبوسی رہتے ہیں۔
9 میں نے بنی اسرائیلیوں کی پکا ر سنی ہے ۔ میں نے دیکھا ہے کہ مصریوں نے کس طرح اُن کی زندگیوں کو دو بھر کر دیا ہے ۔
10 اس لئے اب میں تم کو فرعون کے پاس اپنے لوگوں کو ، بنی اسرا ئیلیوں کو مصر سے با ہر لا نے کے لئے بھیج رہا ہوں۔"
11 لیکن موسیٰ نے خدا سے کہا ،" میں کو ئی عظیم آدمی نہیں ہوں! میں وہ آدمی کیسے ہو سکتا ہوں جو فرعون کے پاس جا ئے اور بنی اسرائیلیوں کو مصر سے با ہر نکال لا ئے ؟"
12 خدا نے کہا ، " تم یہ کر سکتے ہو کیوں کہ میں تمہا رے ساتھ رہو ں گا ۔ میں تم کو بھیج رہا ہوں بس یہی ثبوت ہو گا ۔ لوگوں کو مصر کے با ہر نکال لا نے کے بعد تم آؤگے اور اس پہاڑ پر میری عبادت کرو گے ۔"
13 تب موسیٰ نے خدا سے کہا ، " اگر میں بنی اسرا ئیلیوں کے پاس جا ؤں گا اور اُن سے کہوں گا ' تم لوگوں کے باپ دادا کے خدا نے مجھے تمہا رے پاس بھیجا ہے ، ' تب لوگ پو چھیں گے ، اُس کا کیا نام ہے ؟ میں اُن سے کیا کہوں گا ؟"
14 تب خدا نے موسیٰ سے کہا ، " تب ان سے کہو ، ' میں جو ہوں سو میں ہوں۔ ' جب تم بنی اسرائیلیوں کے پاس جا ؤ تو اُن سے کہو، ' میں جو ہوں ' خداوند نے مجھے تم لوگوں کے پاس بھیجا ہے ۔"
15 خدا نے موسیٰ سے یہ بھی کہا ، " لوگوں سے تم جو کچھ کہوں گے وہ یہ ہے :" یہواہ( خداوند)" تمہا رے باپ دادا کا خدا ، ابراہیم کا خدا ، اسحاق کا خدا اور یعقوب کا خدا ہے ۔ میرا نام ہمشہ یہواہ( خداوند) رہے گا ۔ اسی طرح لوگ مجھے صرف اسی نام کے ساتھ نسل در نسل یاد رکھیں گے ۔ لوگوں سے کہو خداوندنے مجھے تمہا رے پاس بھیجا ہے ۔"
16 خداوند نے یہ بھی کہا ، " جا ؤاور اسرائیل کے بزرگوں کو جمع کرو اور اُن سے کہو ، " یہواہ تمہا رے باپ دادا کا خدا ، ابراہیم کا خدا ، اسحاق کا خدا ، اور یعقوب کے خدا نے مجھ سے با تیں کیں۔ خداوند نے کہا ہے ، " میں نے تم لوگوں کو مصر میں تمہا رے ساتھ ہو نے وا لی ہر چیز سے بچانے کا فیصلہ کیا ہے ۔"
17 میں نے طئے کیا ہے کہ مصر میں تملوگ جو مصیبت اٹھا تے رہے ہو اس مصیبت سے تم لوگوں کو باہر نکا لوں گا ۔ اور تم لوگوں کو کنعانی ، حتّی ، اموری ، فرزّی ، حوّیوں اور یبوسیوں کے ملک میں لے جاؤں گا ۔ میں تم لوگوں کو ایسے اچھے ملک میں لے جاؤں گا جو اچھی چیزوں سے بھرا پڑا ہے ۔
18 " بزرگ تمہا ری باتیں سنیں گے اور پھر تم اور اسرائیل بزرگ مصر کے بادشاہ کے پاس جا ؤ گے ۔ تم اُس سے کہو گے ، ' عبرانی لوگوں کا خدا، خداوند ہے ۔ ہما را خدا ہم لوگوں کے پاس آیا تھا اُس نے ہم لوگوں سے تین دن ریگستان میں سفر کر نے کے لئے کہا تھا ۔ وہاں ہم لوگ اپنے خداوند خدا کے لئے ضرور قربانی چڑھا ئیں گے ۔'
19 " لیکن میں جانتا ہوں کہ مصر کا بادشاہ تم لوگوں کو مصر چھوڑ کر جانے نہیں دیگا جب تک کہ ایک عظیم طاقت اسے ایسا کر نے پر مجبور نہ کرے ۔
20 اِس لئے میں اپنی عظیم طا قت کا استعما ل مصر کے خلاف کروں گا میں اُس ملک میں معجزے ہو نے دوں گا۔ جب میں ایسا کروں گا تو وہ تم لوگوں کو جانے دیگا ۔
21 اور میں مصری لوگوں کو اسرائیلی لوگوں کے ساتھ مہربان بنا ؤں گا اِس لئے جب تم لوگ رخصت ہو گے تو وہ تمہیں تحفہ دیں گے ۔
22 ہر ایک عبرانی عورت اپنے مصری پڑوسی سے اور اپنے گھر میں رہنے والی مصری عورتوں سے مانگے گی اور وہ لوگ اسے تحفہ دیں گے۔ تمہا رے لوگ تحفہ میں چاندی سونا اور خوبصو رت کپڑے پا ئیں گے ۔ جب تم لوگ مصر کو چھوڑ دو گے تو تُم لوگ اُن تحفوں کو اپنے بچوں کو پہنا ؤگے اس طرح تم لوگ مصریوں کو لوٹو گے ۔"
4:1 تب موسیٰ نے فرما یا ، " لیکن بنی اسرائیلیوں کو مجھ پر بھروسہ نہیں ہو گا ۔ جب میں ان سے کہوں گا کہ تُو نے مجھے بھیجا ہے ۔ تو وہ کہیں گے ، خداوند نے تم سے باتیں نہیں کیں۔"
2 لیکن خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " تم نے اپنے ہا تھ میں کیا لے رکھا ہے ؟" موسیٰ نے جواب دیا ، " یہ میری چروا ہی کی لا ٹھی ہے ۔"
3 تب خداوندنے کہا ، " اپنی لا ٹھی کو زمین پر پھینکو ۔" اس لئے موسیٰ نے اپنی لا ٹھی کو زمین پر پھینکا ۔ اور لا ٹھی ایک سانپ بن گئی موسیٰ اس سے دور بھا گ گیا ۔
4 لیکن خداوندنے موسیٰ سے کہا، " آگے بڑھو اور سانپ کی دُم پکڑ لو ۔" اس لئے موسیٰ آگے بڑھا اور سانپ کی دُم پکڑ لیا جب موسیٰ نے ایسا کیا تو سانپ پھر لا ٹھی بن گیا ۔
5 پھر خد ا نے کہا ، " اپنی لا ٹھی کا اسی طرح استعمال کرو۔ اور لوگ یقین کریں گے کہ تم نے اپنے باپ دادا کے خداوند خدا ، ابراہیم کے خدا ، اسحاق کے خدا اور یعقوب کے خدا کو دیکھا ہے ۔"
6 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " میں تم کو دوسرا ثبوت دوں گا تم اپنے ہا تھ کو اپنے جبّہ کے اندر کرو۔" اس لئے موسیٰ نے اپنے جبّہ کو کھو لا اور ہا تھ کو اندر کیا پھر موسیٰ نے اپنے ہاتھ کو جبّہ کے با ہر نکا لا اس میں جِلدی بیما ری ہو گئی تھی۔ یہ برف کی مانند سفید تھا ۔
7 تب خداوند نے کہا ، " اب تم اپنا ہا تھ پھر جبّہ کے اندر رکھو اس لئے موسیٰ نے پھر اپنا ہا تھ جبّہ کے اندر کیا۔" تب پھر موسیٰ نے ہا تھ با ہر نکا لا اور یہ پہلے جیسا ہو گیا ۔
8 تب خداوند نے کہا ، " اگر لوگ تمہا را یقین لا ٹھی کے معجزہ سے نہ کریں تب انہیں اس کو دکھا ؤ، یقیناً وہ لوگ اس دوسرے معجز ہ پر یقین کرینگے ۔
9 اگر پھر بھی وہ تمہا رے ان دو چیزوں کے دیکھنے کے بعد یقین نہ کریں تب دریائے نیل سے تھو ڑا پا نی لینا پانی کو زمین پر گرانا شروع کرنا اور جیسے ہی یہ یہ زمین چھو ئے گا خون بن جا ئے گا ۔"
10 لیکن موسیٰ نے خداوند سے کہا، " اے خداوندمیں تجھے سچ کہتا ہوں۔ میں اچھا مُقرّر نہیں ہوں اور نہ میں کبھی تھا ۔ ابھی تجھ سے بات کر نے کے بعد بھی میں صاف صاف بول نہیں سکتا ہوں۔ اور تو جانتا ہے کہ میں رُک رُک کے بولتا ہوں اچھا الفاظ ادا نہیں کر سکتا ہوں۔
11 تب خداوند نے اُس سے کہا ، " انسان کا مُنہ کس نے بنا یا ؟ اور ایک انسان کو گونگا اور بہرہ کون بنا تا ہے ؟ انسان کو کون دیکھنے وا لا اور اندھا بنا سکتا ہے ؟" وہ میں ہوں جو سبھی چیزوں کو کر سکتا ہوں۔
12 اس لئے جا ؤ جب تم بولو گے تو میں تمہا رے ساتھ رہوں گا میں تمہیں بولنے کے لئے الفاظ دوں گا ۔"
13 لیکن موسیٰ نے کہا ، " میرے خداوند میں تجھ سے التجا کر تا ہوں کہ دوسرے آدمی کو بھیج مجھے نہ بھیج ۔"
14 خداوند نے موسیٰ پر غصّہ کیا ۔ خداوندنے کہا، " میں تم کو ایک آدمی تمہا ری مدد کے لئے دوں گا ۔ میں تمہا رے بھا ئی ہا رون لا وی کا استعمال کروں گا ۔ وہ ایک اچھا مُقرّر ہے ۔ ہا رون تم سے ملنے آرہا ہے۔ وہ تم سے ملکر بہت خوش ہو گا۔
15 وہ تمہا رے ساتھ فرعون کے پاس جا ئے گا میں تمہیں بتا ؤں گا کہ کیا کہنا ہے ۔ تب تم ہا رون کو کہو گے اور ہا رون فرعون سے بات کر نے کے لئے صحیح الفا ظ چُنے گا ۔
16 ہا رون تمہا رے لئے لوگوں سے بھی بات کرے گا ۔ تم ا س کے لئے خدا کی طرح ہو گے ۔ اور وہ تمہا را مُقرّر ہو گا ۔
17 اپنی لا ٹھی لو اور اسی لا ٹھی سے معجزاتی نشانات دکھا ؤ۔"
18 تب موسیٰ اپنے سُسر یترو کے پاس وا پس ہوا ۔ موسیٰ نے یترو سے کہا ، " میں آپ سے التجا کر تا ہوں کہ مجھے مصر میں اپنے لوگوں کے پاس جا نے دو میں یہ دیکھنا چاہتا ہو ں کہ کیا وہ ابھی تک ز ندہ ہیں۔" یترو نے موسیٰ سے کہا ، " تُم سلامتی کے ساتھ جا سکتے ہو"۔
19 اس وقت جب موسیٰ مدیان میں تھا ۔ خداوند نے اُ س سے کہا ، " اس وقت تمہا را مصر کو جا نا محفوظ ہے ۔ جو آدمی تم کو ما رنا چاہتے تھے وہ مر چکے ہیں۔"
20 اس لئے موسیٰ اپنی بیوی اور اپنے بیٹوں کو لیا اور انہیں گدھوں پر بٹھا دیا ۔ تب موسیٰ نے ملک مصر وا پسی کا سفر کیا ۔ موسیٰ نے خدا کی لا ٹھی کو اپنے ساتھ لی ۔
21 جس وقت موسیٰ مصر کی واپسی کے سفر پر تھے تو خداوند نے اُن سے کہا ، " جب تم مصر وا پس جا تے ہو تو ان تمام معجزوں کو اسے دکھانا جس کو دکھانے کی طاقت میں نے تمہیں دی ہے ۔ لیکن فرعون کو میں بہت ضدّی بنا دوں گا وہ لوگوں کو جانے کی اجا زت نہیں دے گا۔"
22 تم فرعون سے کہنا :
23 خداوند کہتا ہے اسرائیل میرا پہلو ٹھا بیٹا ہے اور میں تم سے کہتا ہوں کہ میرے بیٹے کو جانے دو ۔ اور میری عبادت کر نے دو ۔ اگر تم میرے پہلو ٹھے بیٹے کو جانے سے منع کر تے ہو تو میں تمہا رے پہلو ٹھے بیٹے کو مار ڈا لوں گا ۔"
24 موسیٰ اپنا مصر کا سفر کر تے رہے ۔ مسافروں کے لئے بنی ایک جگہ پر وہ سونے کے لئے ٹھہرے ۔ خداوند اس جگہ موسیٰ سے ملا اور اسے مار ڈالنے کی کوشش کی ۔
25 لیکن صفورہ نے پتھروں کا ایک تیز چاقو لیا اور اپنے بیٹے کا ختنہ کیا ۔ اس نے چمڑے کو لیا اور اُس کے پیر چھو ئے ۔ تب اُس نے موسیٰ سے کہا ، " تم میرے لئے اپنا خونی دولہا ہو۔"
26 صفورہ نے یہ اس لئے کہا کیونکہ اُسے اپنے بیٹے کا ختنہ کرنا پڑا تھا ۔ اس لئے خدا نے موسیٰ کو نہیں ما را ۔
27 خداوند نے ہا رون سے بات کی ، " ریگستان میں جا ؤ اور موسیٰ سے ملو۔" اس لئے ہا رون گیا اور خدا کے پہا ڑ پر موسیٰ سے ملا ۔ جب ہارون نے موسیٰ کو دیکھا اُ س نے اُسے چوم لیا ۔
28 موسیٰ نے ہا رو ن کو خداوندکے ذریعے بھیجے جانے کا سبب بتایا اور موسیٰ نے ہا رو ن کو ان معجزوں اور ان نشانیوں کو بھی سمجھا یا جسے اسے ثبوت کے طور پر پیش کرنا تھا ۔ موسیٰ نے ہارون کو وہ سب کچھ بتایا جو خداوند نے کہا تھا ۔
29 اس طرح موسیٰ اور ہا رون گئے اور انہوں نے بنی اسرائیلیوں کے تمام بزرگوں کو جمع کیا ۔
30 تب ہا رون نے لوگوں سے بات کی اور اس نے وہ ساری باتیں بتا ئیں جو خداوند نے موسیٰ سے کہی تھیں۔ تب موسیٰ نے تمام ثبوت لوگوں کو دکھا ئے ۔
31 تب لوگوں نے یقین کیا کہ خدا نے موسیٰ کو بھیجا ہے ۔ انہوں نے محسوس کیا کہ خدا نے ان کی مصیبتوں کو دیکھا ہے اور ان لوگوں کی مدد کر نے کے لئے آیا ہے ۔ اس لئے انہوں نے جھک کر سجدہ کیا اور خداوندکی عبادت کی ۔
5:1 لوگوں سے بات کر نے کے بعد موسیٰ اور ہا رون فرعون کے پاس گئے اُنہوں نے کہا ، " اسرائیل کا خداوند خدا کہتا ہے ، ' میرے لوگوں کو ریگستان میں جانے دو جس سے وہ میرے لئے تقریب منا سکیں۔"
2 لیکن فرعون نے کہا ،" خداوند کون ہے ؟ میں اِس کا حکم کیوں مانوں؟ میں اِسرائیلیوں کو کیوں جانے دوں؟ میں اسے نہیں جانتا جسے تم خداوندکہتے ہوں۔ اس لئے میں اِسرائیلیوں کو جا نے سے منع کر تا ہوں۔"
3 تب ہا رون اور موسیٰ نے کہا،" عبرانیوں کا خدا ہم لوگوں پر ظا ہر ہوا تھا ۔ اس لئے ہم آپ سے التجا کر تے ہیں کہ آپ ہم لوگوں کو تین دن تک ریگستان میں سفر کر نے دیں۔ وہاں ہم لوگ خداوند اپنے خدا کو قربانی پیش کریں گے۔ اگر ہم لوگ ایسا نہیں کریں گے تو وہ غصّہ میں آجا ئے گا اور ہمیں تباہ کر دیگا ۔ وہ ہم لوگوں کو بیما ری یا تلوار سے ما ر سکتا ہے ۔"
4 لیکن مصر کے بادشاہ نے ان لوگوں سے کہا، " اے موسیٰ اور ہا رون ، کیوں تم لوگوں کو ان کے کام پر جا نے سے روک رہے ہو؟ اپنا کام کرو!
5 اور فرعون نے کہا ،" یہاں بہت سے کام کر نے وا لے ہیں تم لوگ انہیں اپنا کام کر نے سے روک رہے ہو ۔"
6 اسی دن فرعون نے بنی اسرائیلیوں کے کام کو اور زیادہ سخت کر نے کا حکم دیا فرعون نے غلاموں کے آقاؤں سے کہا ۔
7 " تم نے لوگوں کو ہمیشہ بھُو سا دیا جس کو وہ لوگ اینٹ بنانے میں استعمال کر تے ہیں ۔ لیکن اب ان سے کہو کہ وہ اینٹ بنا نے کے لئے بھوُسا خود جمع کریں ۔
8 لیکن وہ اب بھی اتنی ہی اینٹیں بنائیں جتنی وہ پہلے بنا تے تھے ۔ وہ کا ہل ہو گئے ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ جانے کا مطا لبہ کر رہے ہیں ان کے پاس کر نے کے لئے کا فی کام نہیں ہے ۔ اِس لئے وہ مجھ سے مطا لبہ کر رہے ہیں کہ میں انہیں انکے خدا کے لئے قربانی پیش کر نے دوں ۔
9 اِس لئے ان لوگوں سے اور زیادہ سخت کام کراؤ۔ انہیں کام میں لگائے رکھو ۔ اب ان کے پاس اتنا وقت ہی نہیں ہو گا کہ وہ جھو ٹی باتیں سُنیں ۔"
10 تب غلا موں کے آقا اور فرعون کے عہدیدار ان لوگوں کے پاس گئے اور کہا ، " فرعون نے فیصلہ کیا ہے کہ تم لوگوں کو بھو سا نہ دیا جائے ۔
11 تُم لوگوں کو بھو سا خود جمع کرنا ہو گا اس لئے جاؤ اور بھو سا دیکھو لیکن تم لوگ اتنی ہی اینٹیں بناؤ جتنی پہلے بنا تے تھے ۔"
12 اس لئے لوگ مصر بھر میں بھو سا کی کھوج میں گئے ۔
13 غلا موں کے آقا لوگوں پر زیادہ سخت کام کر نے کے لئے دباؤ ڈالتے رہے ۔ وہ انہیں اتنی ہی اینٹیں بنانے کے لئے جتنی پہلے بنا یا کرتے تھے دباؤ ڈالتے تھے ۔
14 مصری غلاموں کے آقاؤں نے اسرائیلی لوگوں کے کا رندے چُن رکھے تھے ۔ اور انہی لوگوں کو کام کا ذمّہ دار بنا رکھا تھا ۔مصری غلام کے آقا ان کارندوں کو پیٹتے تھے اور ان سے کہتے تھے " تم اتنی ہی اینٹیں کیوں نہیں بنا تے جتنی پہلے بنا رہے تھے ۔ جب یہ کام تم پہلے کر سکتے تھے تو تم اسے اب بھی کر سکتے ہو ۔"
15 تب اسرائیلی لوگوں کے کارندے فرعون کے پاس گئے انہوں نے شکا یت کی اور کہا ، " آپ اپنے خادموں ہم لوگوں کے ساتھ ایسا سلوک کیوں کر رہے ہیں؟"
16 آپ نے ہم لوگوں کو بھو سا نہیں دیا لیکن ہم لوگوں کو حکم دیا گیا کہ اتنی ہی اینٹیں بنائیں جتنی پہلے بنا تے تھے ۔ اور اب ہم لوگوں کے آقا ہمیں پیٹتے ہیں ۔ ایسا کر نے میں آپ کے لوگوں کی غلطی ہے ۔"
17 فرعون نے جواب دیا ، " تم لوگ کاہل ہو تم لوگ کام کرنا نہیں چاہتے ۔ اس لئے تم لوگ یہ جگہ چھو ڑ نا چاہتے ہو ۔ اور خدا وند کو قربانی پیش کر نا چاہتے ہو ۔
18 اب کام پر واپس جاؤ ۔ ہم تم لوگوں کو کو ئی بھو سا نہیں دیں گے ۔ لیکن تم لوگ اتنی ہی اینٹیں بناؤ جتنی پہلے بنا یا کر تے تھے ۔"
19 اسرائیلی لوگوں کے کارندوں نے انکے بُرے ارادے کو سمجھ لیا جب انہوں نے کہا ، اپنے روزانہ کے مقرّرہ اینٹوں سے کم اینٹ مت بناؤ !
20 فرعون سے ملنے کے بعد جب وہ جا رہے تھے تو وہ موسیٰ اور ہارون کے پاس سے نکلے موسیٰ اور ہارون ان کا انتظار کر رہے تھے ۔
21 اس لئے انہوں نے موسیٰ اور ہارون سے کہا ، " تم لوگوں نے بُرا کیا تم نے فرعون سے ہم لوگوں کو جانے دینے کے لئے کہا خدا وند تم کو سزا دے کیوں کہ تم لوگوں نے فرعون اور اسکے حاکموں میں ہم لوگوں کی طرف سے نفرت پیدا کی ۔ تم نے ہم لوگوں کو مار نے کا ایک بہانہ انہیں دیا ہے ۔ "
22 تب موسیٰ خدا وند کے پاس واپس آیا اور کہا ، " اے آقا تو نے اپنے لوگوں کے لئے ایسا بُرا کام کیوں کیا ہے ؟ تُو نے ہم کو یہاں کیوں بھیجا ہے ؟
23 میں فرعون کے پاس گیا اور جو تُو نے کہنے کو کہا وہ میں نے اُس سے کہا لیکن اس وقت سے وہ لوگوں کے اور زیادہ خلاف ہو گیا اور تُو نے ان کی مدد کے لئے کچھ نہیں کیا ہے ۔"
6:1 تب خدا وند نے موسیٰ سے کہا ، " اب تم دیکھو گے کہ فرعون کا میں کیا کر تا ہوں ۔ میں اپنی عظیم قدرت کا استعمال اس کے خلاف کروں گا ۔ اس کے بعد وہ نہ صرف میرے لوگوں کو جانے دیگا بلکہ وہ انہیں جانے کے لئے مجبور کریگا ۔"
2 تب خدا نے موسیٰ سے کہا ، "
3 میں خدا وند ہوں ۔ میں ابراہیم ، اسحاق اور یعقوب کے سامنے ظا ہر ہوا تھا ۔ اُنہوں نے مجھے ایل شدائی ( خدا قادر مطلق ) کہا ۔ میں نے ان کو یہ نہیں بتا یا کہ میرا نام یہواہ (خدا ) ہے ۔
4 میں نے ان کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ۔ میں نے وعدہ کیا کہ اُن کو کنعان کی زمین دونگا ۔ وہ اس ملک میں رہتے تھے ۔ لیکن وہ انکا اپنا ملک نہیں تھا ۔
5 اب میں بنی اسرائیلیوں کی مصیبت کے متعلق جانتا ہوں ۔ میں جانتا ہوں کہ وہ مصر کے غلام ہیں ۔ اور مجھے اپنا معاہدہ یاد ہے ۔
6 میں تمہیں مصر میں تمہاری مصیبتوں سے دور لے جانے اور انکی غلا می سے بچا نے جا رہا ہوں اور میں تمہیں آزاد کروں گا جب میں ان لوگوں کے لئے عظیم سزا لاؤنگا ۔
7 میں تم لوگوں کو اپنے لوگوں کی طرح لے لونگا اور میں تم لوگوں کا خدا ہونگا ۔ تب تم لوگ جانو گے کہ میں خدا وند تم لوگوں کا خدا ہوں جو تم لوگوں کو مصر میں تمہاری مصیبتوں سے آزاد کیا ۔
8 میں نے ابراہیم ، اسحاق اور یعقوب سے معاہدہ کیا تھا ۔ میں نے انہیں ایک خاص ملک دینے کا وعدہ کیا تھا ۔ اس لئے میں تم لوگوں کو اس ملک تک لے جاؤں گا ۔ میں وہ ملک تم لوگوں کو دونگا وہ تم لوگو ں کا ہو گا ۔ میں تمہارا خدا وند ہوں ۔"
9 اِس لئے موسیٰ نے یہ بات بنی اسرائیلیوں کو بتائی ۔ لیکن ان لوگوں نے اس کی بات نہیں سُنی ۔ کیوں کہ وہ لوگ بہت سخت محنت کر رہے تھے ، وہ لوگ صبر کر نے والے نہیں تھے ۔
10 تب خدا وند نے موسیٰ سے کہا ،
11 " جاؤ اور مصر کے بادشاہ فرعون سے کہو کہ وہ بنی اسرائیل کے لوگوں کو اس ملک سے یقیناً جانے دے ۔"
12 لیکن موسیٰ نے خدا وند کو جواب دیا ، " بنی اسرائیل میری بات سننا نہیں چاہتے ہیں تو یقیناً فرعون بھی سننا نہیں چاہے گا ۔ میں بہت خراب مقُرِّر ہوں۔"
13 لیکن خدا وند نے موسیٰ اور ہارون سے بات کی اور انہیں جانے اور بنی اسرائیلیوں سے باتیں کر نے کا حکم دیا ۔ اور یہ بھی حکم دیا کہ وہ جائیں اور مصر کے بادشاہ فرعون سے باتیں کریں اور بنی اسرائیلیوں کو مصر سے باہر لے جائیں ۔
14 اسرائیل کے خاندان کے قائدین کے نام یہ ہیں: اِسرائیل کے پہلے بیٹے روبن کے بیٹے تھے : حنوک ، فلّو ، حسرون اور کر می ۔ یہ سب روبن کے قبیلے تھے ۔
15 شمعون کے بیٹے یہ تھے : یمو ئیل ، یمین ،اُہد، یکین ، صُحر اور ساؤل۔ ساؤل کنعانی عورت سے پیدا ہوا تھا ۔ یہ سب شمعون کے قبیلے تھے ۔
16 لا وی ایک سو سینتیس سال تک رہا ۔ لا وی کے بیٹے ان کی نسل کے مطا بق، جیر سون، قہا ت اور مرا ری تھے ۔
17 جیر سون کے بیٹے ان کے خاندانوں کے حساب سے تھے لبنی اور سمعی۔
18 قہات ایک سو تینتیس سال تک رہا ۔ قہا ت کے بیٹے عمرام، اضہار ، حبرون اور عُزّئیل تھے ۔
19 مرا ری کے بیٹے محلی اور موشی تھے۔ ان کی نسل کے مطا بق یہ سارے قبیلے لا وی سے تھے ۔
20 عمرام ایک سو سینتیس سال تک رہا ۔ عمرام نے اپنے باپ کی بہن یو کبد سے شادی کی ۔ عمرام اور یوکبد سے ہا رون ا ور موسیٰ پیدا ہو ئے ۔
21 اضہار کے بیٹے قورح، نفج اور زکری تھے ۔
22 عُزّئیل کے بیٹے میسا ئیل ، الصفن اور ستری تھے ۔
23 ہا رون نے الیسبع سے شادی کی ( الیسبع عمّینداب کی بیٹی اور نحسون کی بہن تھی ) ہا رون اور الیسبع سے ناداب ، ابیہو ، الیعزر، اور اتمر پیدا ہو ئے ۔
24 قورح کے بیٹے ( قورچیوں کے آباء و اجداد) اسیر ، القنہ ، ابیا سف تھے
25 ہا رون کے بیٹے الیعزر نے فوطیل کی بیٹیوں میں سے ایک بیٹی سے شادی کی ۔ اس سے فینحاس پیدا ہوا ۔ یہ تمام لوگ لا وی کے مختلف قبیلے سے تھے ۔
26 ہا رون اور موسیٰ وہ آدمی تھے جن سے خداوند نے بات کی اور کہا ، " میرے لوگوں کو گروہوں میں بانٹ کر مصر سے نکا لو ۔"
27 ہا رون اور موسیٰ نے ہی مصر کے بادشاہ فرعون سے بات چیت کی ۔ اُنہوں نے فرعون سے کہا کہ وہ بنی اسرائیلیوں کو مصر سے جانے دے ۔
28 ملک مصر میں خدا نے موسیٰ سے بات چیت کی ۔
29 اُس نے کہا ، " میں خداوندہوں۔ مصر کے بادشاہ فرعون سے وہ تمام باتیں کہو جو میں تُم سے کہا ہوں۔"
30 لیکن موسیٰ نے خداوند کو جواب دیا ، " میں اچھا مُقرّر نہیں ہوں۔ فرعون میری بات نہیں سُنے گا ۔"
7:1 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " میں تمہیں فرعون کے لئے خدا کی مانند بنا دو ں گا ۔ اور ہا رون تمہا را پیغام رساں ہو گا ۔
2 جو حکم میں تمہیں دے رہا ہوں وہ سب کچھ اپنے بھا ئی ہا رون سے کہو ۔ تب وہ اِن باتوں کو جو میں کہہ رہا ہوں فرعون سے کہے گا ۔ اور فرعون بنی اسرائیلیوں کو اس ملک سے جانے دے گا ۳
3 لیکن میں فرعون کوضدّی بنا ؤں گا۔ تا کہ میں مصر میں کئی معجز ے اور نشانات دکھا ؤنگا ۔
4 اِس لئے تب میں مصر کو سخت سزا دوں گا ۔ اور میں اپنے لوگوں کو قبیلوں میں بانٹ کر اِس ملک سے باہر لے چلوں گا ۔
5 تب مصر کے لوگوں کو معلوم ہو گا کہ میں خداوند ہو ں، جب میں اپنی طاقت کو ان لوگوں کے خلاف استعمال کروں گا اور اپنے لوگوں کو اُن کے ملک سے باہر لے جاؤں گا ۔"
6 موسیٰ اور ہا رون نے ان باتوں کی اطا عت کی جو خداوند نے ان سے کہی تھی۔
7 جب انہوں نے فرعون سے بات کی اُس وقت موسیٰ اسّی سال کے اور ہا رون تراسی سال کے تھے ۔
8 خداوند نے موسیٰ اور ہا رون سے کہا،
9 " فرعون تم سے معجزہ دکھا نے کو کہے گا ۔ ہا رون سے اُس کا عصا زمین پر پھینکنے کو کہنا ۔ جس وقت فرعون دیکھ رہا ہو گا اُسی وقت عصا سانپ بن جا ئے گا ۔"
10 اِس لئے موسیٰ اور ہا رون فرعون کے پاس گئے اور خداوند کے حکم کی تعمیل کی ۔ ہا رون نے اپنا عصا نیچے پھینکا۔ فرعون اور اُس کے عہدیداروں کے دیکھتے ہی دیکھتے عصا سانپ بن گیا ۔
11 اِس لئے فرعون نے اپنے عالمو ں اور جا دوگروں کو بُلا یا۔ اُن لوگوں نے بھی اپنے جا دو سے ہارون کے جیسا ہی کئے ۔
12 اُنہوں نے اپنی لا ٹھیاں زمین پر پھینکی اور وہ سانپ بن گئیں۔ لیکن ہا رون کی لا ٹھی نے اُن لا ٹھیوں کو کھا لیا ۔
13 فرعون ضدّی ہو گیا ۔ یہ ویسا ہی ہوا جیسا خداوند نے کہا تھا ۔ فرعون نے موسیٰ اور ہا رون کی بات سُننے سے انکا ر کر دیا ۔
14 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " فرعون ضد پر ہے ۔ فرعون لوگوں کو مصر چھو ڑنے سے منع کر تا ہے۔
15 صبح سویرے فرعون دریا پر جا ئے گا ۔ اُس کے ساتھ دریائے نیل کے کنا رے جا ؤ۔ اس عصا کو اپنے ساتھ لے لو جو سانپ بنا تھا ۔
16 اُس سے یہ کہو : عبرانی لوگوں کے خداوند نے ہم کو تمہا رے پاس بھیجا ہے ۔ خداوند نے مجھے تم سے یہ کہنے کے لئے کہا ہے ۔ میرے لوگوں کو میری عبادت کر نے کے لئے ریگستان میں جانے دو ۔ تُم نے ابھی تک خداوند کی بات پر کان نہیں دھرا ہے ۔
17 اس لئے خداوند کہتا ہے کہ میں ایسا کروں گا جس سے تم جان لو گے کہ میں خداوند ہوں۔ میں اپنے ہا تھ کی اِس لا ٹھی کو لے کر دریائے نیل کے پا نی میں ماروں گا اور دریا ئے نیل خون میں بدل جا ئے گا ۔
18 تب دریا ئے نیل کی مچھلیا ں مر جا ئیں گی اور دریا سے بد بو آنا شروع ہو جا ئے گی اور مصری لو گ دریا سے پا نی نہیں پی سکیں گے ۔"
19 خداوندنے موسیٰ کو یہ حکم دیا : " ہا رون سے کہو وہ ندیوں، نہروں، جھیلوں اور تا لا بوں اور تما جگہوں پر جہاں مصر کے لوگ پانی حاصل کر تے ہیں اپنے ہا تھ کے عصا کو بڑھا ئے جب وہ ایسا کرے گا تو سارا پانی خون میں بدل جا ئے گا ۔ سارا پانی یہاں تک کہ لکڑی اور پتھر کے گھڑوں کا بھی پانی خون میں بدل جا ئے گا ۔"
20 اس لئے موسیٰ اور ہا رون نے خداوند کا جیسا حکم تھا ویسا کیا ۔ اُس نے لا ٹھی کو اُ ٹھا ئی اور دریا ئے نیل کے پانی پر ما را ۔ اُس نے یہ فرعون اور اُس کے عہدیداروں کے سامنے کیا ۔ پھر دریا کا سارا پانی خون میں تبدیل ہو گیا ۔
21 دریا میں مچھلیاں مر گئیں اور دریا سے بدبو آنے لگی ۔ اِس لئے مصری دریا سے پانی نہیں پی سکتے تھے ۔ مصر میں ہر طرف خون تھا ۔
22 جا دو گروں نے اپنی جا دو گری دکھا ئی اور اُنہوں نے بھی ویسا ہی کیا ۔ اِس لئے فرعون ضدّی ہو گیا اور موسیٰ اور ہا رون کی سُننے سے انکا ر کیا ۔ یہ ٹھیک ویسا ہی ہوا جیسا خداوند نے کہا تھا ۔
23 فرعون پلٹا اور اپنے گھر چلا گیا ۔ جو کچھ موسیٰ اور ہارون نے کیا فرعون نے اُس کو نظر انداز کیا ۔
24 مصری دریا سے پانی نہیں پی سکتے تھے ۔ اِس لئے پینے کے پانی کے لئے اُنہوں نے دریا کے چاروں طرف کنویں کھو دے ۔
25 خداوند کی طرف سے دریائے نیل کے بد لے جانے کے بعد سات دن گذر گئے ۔
8:1 تب خداوندنے موسیٰ سے کہا ، " فرعون کے پاس جا ؤ اور اُس کو کہو کہ خداوند یہ کہتا ہے ، ' میرے آدمیوں کو میری عبادت کر نے کے لئے جانے دو ۔
2 اگر فرعون ان کو جا نے سے روکتا ہے تو میں مصر کو مینڈ کوں سے بھر دو ں گا ۔
3 دریائے نیل مینڈ کوں سے بھر جا ئے گا وہ دریا سے نکلیں گے اور تمہا رے گھروں میں گھُسیں گے۔ وہ تمہا رے سونے کے کمروں اور تمہا رے بستروں میں ہوں گے ۔ مینڈک تمہا رے عہدیداروں کے گھروں میں اور تمہا رے لوگوں کے گھروں میں، باورچی خانہ میں اور تمہا رے پانی کے گھڑوں میں ہونگے ۔
4 مینڈک پو ری طرح تمہا رے اوپر تمہا رے لوگوں پر اور تمہا رے عہدیداروں پر ہو ں گے ۔"
5 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " ہارون سے کہو وہ اپنے عصا کو نہروں دریاؤں اورجھیلوں کے اُوپر اُٹھا ئے اور مینڈک با ہر نکل کر مصر کے ملک میں بھر جا ئیں گے ۔"
6 تب ہا رون نے ملک مصر میں جہاں بھی پانی تھا اُس کے اُوپر ہا تھ اُ ٹھا یا اور مینڈک پانی سے باہر آنے شروع ہو گئے اور پو رے ملک مصر کو ڈھک دیا ۔
7 جا دو گروں نے بھی اپنے جادو سے ایسا ہی کیا وہ بھی ملک مصر میں مینڈک لے آئے ۔
8 فرعون نے موسیٰ اور ہا رون کو بُلا یا۔ فرعون نے کہا،" خداوند سے کہو کہ وہ مجھ پر اور میرے لوگوں پر سے مینڈکوں کو ہٹا ئے تب میں لوگوں کو خداوند کے لئے قربانی دینے کو جا نے دوں گا ۔"
9 موسیٰ نے فرعون سے کہا ، " مجھے یہ بتا ئیں کہ آپ کب چاہتے ہیں کہ مینڈک چلے جا ئیں۔ میں آپ کے لئے آپ کے لوگوں کے لئے اور آپ کے عہدیداروں کے لئے دُعا کروں گا۔ تب مینڈک آپ کو اور آپ کے گھروں کو چھو ڑ دیں گے۔مینڈک صرف دریا میں رہ جا ئیں گے ۔"
10 فرعون نے کہا ، "کل " موسیٰ نے کہا ، " جیسا آپ چاہتے ہیں ویسا ہی ہو گا ۔ اس طرح آپ کو معلوم ہو گا کہ خداوند کے جیسا دوسرا کو ئی خدا نہیں ہے ۔
11 مینڈک آپ کو آپ کے گھر کو عہدیداروں کو آپ کے لوگوں کو چھو ڑ دیں گے ۔ مینڈک صرف دریا میں رہ جا ئیں گے ۔"
12 موسیٰ اور ہا رون فرعون سے رخصت ہو ئے ۔ موسیٰ نے ان مینڈکوں کے لئے جنہیں فرعون کے خلاف خداوند نے بھیجا تھا خداوند کو پُکا را ۔
13 اور خداوند نے وہ کیا جو موسیٰ نے کہا تھا ۔ مینڈک گھروں میں گھر کے آنگن میں اور کھیتوں میں مر گئے ۔
14 ان لوگوں نے مینڈکوں کو جمع کر کے کئی ڈھیر لگا دیئے۔ اور پو را ملک بد بو سے بھر گیا ۔
15 جب فرعون نے دیکھا کہ وہ مینڈکو ں سے نجات پا گئے ہیں تو وہ پھر ضدّی ہو گیا ۔ فرعون نے ویسا نہیں کیا جیسا کہ موسیٰ اور ہا رون نے اس سے کر نے کو کہا تھا یہ با لکل اُسی طرح ہوا جیسا خداوند نے کہا تھا ۔
16 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " ہا رون سے کہو کہ وہ اپنا عصا اٹھا ئے اور اسے زمین کی گرد غبار پر ما رے تب مصر میں ہر جگہ سارے گرد جو ئیں بن جا ئیں گے۔"
17 اُنہوں نے یہ کیا ۔ ہا رون نے اپنے ہا تھ کے عصا کو اُ ٹھا یا اور زمین پر دھول میں ما را اور مصر میں ہر طرف دھول جو ئیں بن گئیں۔ جوئیں جانوروں اور آدمیوں پر چھا گئیں۔
18 جا دو گروں نے اپنے جادو کا استعمال کیا اور ویسا ہی کر نا چا ہا لیکن جادو گر زمین کی گرد سے جو ئیں نہ بنا سکے۔ جو ئیں آدمیوں اور جانوروں پر چھا ئی رہیں۔
19 اسی لئے جا دوگرو ں نے فرعون سے کہا کہ خدا کی طا قت نے ہی یہ کیا ہے لیکن فرعون ان کی سُننے سے انکار کر دیا ۔ یہ ٹھیک ویسا ہی ہوا جیسا خداوند نے کہا تھا۔
20 خداوند نے موسیٰ سے کہا، " صبح اُٹھو اور فرعون کے پاس جا ؤ ۔ فرعون دریا پر جا ئے گا ۔ اُس سے کہو کہ خداوند کہہ رہا ہے ،' میرے لوگوں کو میری عبادت کے لئے بھیجو ۔
21 اگر تم میرے لوگوں کو نہیں جانے دو گے تو تمہا رے گھروں میں مکھّیاں ہو نگی، مکھیاں تمہا رے اوپر اور تمہا رے عہدیداروں کے اُوپر اور تمہا رے لوگوں کے اوپر چھا جا ئیں گی۔ مصر کے گھر مکھیوں سے بھر جا ئیں گے ۔ زمین بھی مکھیوں سے بھر جا ئے گی ۔
22 لیکن میں آج جشن کے لوگوں کے ساتھ ویسا سلوک نہیں کروں گا ۔ وہاں کو ئی مکھی نہیں ہو گی ۔ اس طرح تم کو معلوم ہو گا کہ میں خداوند یہاں اس ملک میں ہوں۔
23 میں کل اپنے لوگوں کے ساتھ تمہا رے لوگوں سے مختلف برتا ؤ کروں گا یہی میرا ثبوت ہو گا "۔
24 خداوند نے ، وہی کیا جو اُس نے کہا ۔ جھنڈ کے جھنڈ مکھیاں مصر میں آئیں مکھیاں فرعون کے گھر اور اُس کے تمام عہدیداروں کے گھر میں بھر گئیں۔ مکھیاں پو رے ملک مصر میں بھر گئیں۔ مکھیاں ملک کو تباہ کر رہی تھیں۔
25 اس لئے فرعون نے موسیٰ اور ہا رون کو بُلا یا ، فرعون نے ان لوگوں سے کہا ، " تُم لوگ اپنے حداوند خدا کو اسی ملک میں قربانی پیش کرو۔"
26 لیکن موسیٰ نے فرما یا ، " ویسا کر نا ٹھیک نہیں ہو گا ۔مصری سوچتے ہیں کہ ہما رے خداوند خدا کو جانوروں کو ما ر کر قُربانی پیش کر نا ایک بھیانک بات ہے ۔ اس لئے اگر ہم لوگ یہاں ایسا کر تے ہیں تو مصری ہمیں دیکھیں گے ۔ وہ ہم لوگوں پر پتھر پھینکیں گے اور ہمیں ما ر ڈا لیں گے ۔
27 ہم لوگوں کو تین دن تک ریگستان میں جان نے دو اور ہمیں اپنے خداوند خدا کو قربانی پیش کر نے دو ۔ یہی بات ہے جو خداوند نے ہم لوگوں سے کر نے کو کہا ہے ۔"
28 اس لئے فرعون نے کہا ، " میں تم لوگوں کو جا نے دوں گا ۔ اور ریگستان میں خداوند تمہا رے خدا کو قربانی پیش کر نے دو ں گا ۔ لیکن تم لوگوں کو زیادہ دور نہیں جانا چاہئے اب تم جا ؤ اور میرے لئے دعا کرو۔"
29 موسیٰ نے کہا ، " دیکھو میں جا ؤں گا اور خداوند سے دعا کروں گا کہ شاید کل وہ تم سے تمہارے لوگوں سے اور تمہا رے عہدیداروں سے مکھیوں کو ہٹا لے ۔ لیکن تم لوگ خداوند کے لئے قربانیاں پیش کر نے سے مت رُوکو۔"
30 اس لئے موسیٰ فرعون کے پاس سے گیا اور خداوند سے دعا کی ۔
31 اور خداوند نے وہی کیا جو موسیٰ نے کہا ۔ خداوند نے مکھیوں کو فرعون ، اُس کے عہدیداروں اور اُس کے لوگوں سے ہٹا لیا ۔ کو ٹی مکھی نہیں رہی ۔
32 لیکن فرعون پھر ضدّی ہو گیا اور اُس نے لوگوں کو نہیں جا نے دیا۔
9:1 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ، فرعون کے پاس جا ؤ اور اُس سے کہو : " عبرانی لوگوں کا خداوند خدا کہتا ہے ، میری عبادت کے لئے میرے لوگوں کو جانے دو ۔'
2 اگر تم انہیں روکتے رہے اور ان کو جانے سے منع کر تے رہے ۔
3 پھر خداوند اپنی طاقت سے تمہا رے کھیتوں کے جانوروں پر یعنی گھوڑے ، گدھے ، اُونٹ، گا ئے ،بیل ، بکریاں اور مینڈھوں پر بھیانک بیماریاں لا ئے گا ۔
4 خداوند بنی اسرائیل کے جانوروں کے ساتھ مصر کے جانوروں سے الگ برتا ؤ کرے گا ۔ بنی اسرائیلیوں کا کو ئی جانور نہیں مرے گا ۔
5 خداوند نے وقت طئے کر دیا ہے ۔ کل خداوند اس ملک میں واقعہ ہو نے دیگا ۔"'
6 خداوند نے ویسا ہی کیا جیسا اس نے کہا تھا ۔ دوسری صبح مصر کے کھیت کے تمام جانور مر گئے ۔ لیکن بنی اسرائیلیوں کے جانور میں سے کو ئی نہیں مرا ۔
7 فرعون نے لوگوں کو یہ دیکھنے کے لئے بھیجا کہ کیا بنی اسرائیلیوں کا کو ئی جانور مرا یا نہیں۔ فرعون ضد پر قائم رہا اس نے لوگوں کو نہیں جانے دیا ۔
8 خداوند نے موسیٰ اور ہا رون سے کہا ، " اپنی مٹھّی میں بھٹی کی راکھ لو اور موسیٰ تم فرعون کے سامنے راکھ کو ہوا میں پھینکنا ۔
9 یہ دھول بن جا ئے گی اور پو رے ملک مصر میں پھیل جا ئے گی ۔ یہ دُھول جب بھی کسی آدمی یا جانور پر مصر میں پڑے گی چمڑی پر پھو ڑے پھنسی ( زخم )پھوٹ نکلیں گے ۔"
10 اس لئے موسیٰ اور ہا رون نے راکھ لی ۔ تب وہ گئے اور فرعون کے سامنے کھڑے ہو گئے اور موسیٰ نے راکھ کو ہوا میں پھینکی اور انسانوں اور جانوروں کو پھوڑے شروع ہو نے لگے۔
11 جادو گر موسیٰ کو ایسا کر نے سے نہ روک سکے کیوں کہ جا دو گروں کو بھی پھو ڑے ہو گئے تھے۔ سارے مصر میں ایسا ہی ہو ا تھا ۔
12 لیکن خداوند نے فرعون کو ضدّی بنا ئے رکھا ۔ اس لئے فرعون نے موسیٰ اور ہا رون کو سُننے سے انکار کر دیا ۔ یہ ویسا ہی ہوا جیسا خدا وند نے موسیٰ سے کہا تھا ۔
13 تب خداوند نے موسی ٰ سے کہا ، " صبح اُٹھو اور فرعون کے پاس جا ؤ۔ اس سے کہو کہ عبرانی لوگوں کا خداوند خدا کہتا ہے ، ' میرے لوگوں کو میری عبادت کے لئے جانے دو ۔
14 اب میں اپنی ساری قدرت ، تمہا رے عہدیداروں اور تمہا رے لوگوں کے خلاف استعمال کروں گا ۔ تب تمہیں معلوم ہو گا کہ میرے جیسا دُنیا میں دُوسرا کو ئی خدا نہیں ہے ۔
15 میں اپنی طا قت کا استعمال کر سکتا ہوں اور میں ایسی بیما ر ی پھیلا سکتا ہوں جو تمہیں اور تمہارے لوگوں کو زمین سے ختم کر دے گی ۔
16 ہاں، اسلئے میں نے تمہیں طاقت دی ، تا کہ میں تمہیں اپنی طاقت دکھا سکوں۔ اس لئے ساری زمین کے لوگ میرا نام جانیں گے ۔
17 تم اب بھی میرے لوگوں کے خلاف ہو۔ تم انہیں نہیں جانے دے رہے ہو۔
18 اِس لئے کل میں اسی وقت بھیانک قسم کے اولے کی بارش برساؤں گا ۔ جب سے ملک مصر بنا آج تک مصر میں ایسے اولے کی بارش کبھی نہیں آئی ہو گی ۔
19 اپنے جانوروں کو محفوظ جگہ میں رکھنا ۔ جو کچھ تمہا را کھیتوں میں ہے اسے ضرور محفوظ جگہوں پر رکھ لینا ۔ کیوں کہ کو ئی بھی انسان یا جانور جو میدانوں میں ہو گا ما را جا ئے گا ۔ جو کچھ تمہا رے گھروں کے اندر نہیں رکھا ہو گا ان سب پر اولے پڑیں گے ۔"'
20 فرعون کے کچھ عہدیداروں نے خداوند کے پیغام پر کچھ دھیان دیا ۔ اُن لوگوں نے جلدی جلدی اپنے جانوروں اور غلاموں کو گھر میں رکھ لیا ۔
21 لیکن دوسرے لوگوں نے خداوند کے پیغام کی پرواہ نہیں کی ا ن لوگوں کے جانور اور غلام جو باہر میدانوں میں تھے تباہ ہو گئے ۔
22 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " اپنے بازؤں کو ہوا میں اوپر اُ ٹھا ؤ۔ تب سارے مصر کے انسانوں، جانوروں اور کھیتوں کے پودوں پر اولے گرنا شروع ہو جا ئیں گے ۔"
23 موسیٰ نے اپنے عصا کو ہوا میں اٹھا یا تب خداوند نے گرج اور بجلیاں بھیجیں۔ اور خداوندنے زمین پر اولے بر سائے ۔
24 اولے پڑ رہے تھے اور اولوں کے ساتھ بجلی چمک رہی تھی ۔ جب سے ملک مصر بنا تھا اس وقت سے اب تک ایسے خطرناک اولے نہیں پڑے تھے ۔
25 انسانوں سے لے کر جانوروں تک کھیتوں میں جو کچھ بھی تھا اولے سے برباد ہو گیا تھا ۔ اور اولوں نے کھیتوں میں تمام درختوں کو بھی تو ڑ دیا ۔
26 جشن کا علاقہ ہی ایسا تھا جہاں بنی اسرائیل رہتے تھے وہاں اولے نہیں پڑے ۔
27 فرعون نے موسیٰ اور ہا رو ن کو بُلا یا فرعون نے ان سے کہا ، " اس دفقہ میں نے گناہ کیا ہے ۔ خداوند سچا ہے ۔ میں اور میرے لوگ غلط ہیں۔
28 اولے اور خدا کی گرجتی آوا زیں بہت زیادہ ہیں۔ خداوند سے اولے روکنے کو کہو ۔ میں تم لوگوں کو جانے دو ں گا ۔ تم لوگوں کو اب یہاں رہنا نہیں پڑیگا ۔"
29 موسیٰ نے فرعون سے کہا ، " جب میں شہر کو چھو ڑوں گا تب میں اپنے دونوں ہا تھوں کو خداوند کے سامنے دعا کے لئے اٹھا ؤں گا ۔ تب گرج اور اولے رک جا ئیں گے ۔ تب تمہیں معلوم ہو گا کہ پو ری دنیا خداوند کی ہے ۔
30 لیکن میں جانتا ہوں کہ تم اور تمہا رے عہدیدار اب بھی خداوند خدا سے نہیں ڈرتے اور نہ ہی اُس کی تعظیم کر تے ہو۔"
31 جوُٹ( پٹ سن ) میں دانے پڑ چکے تھے ۔ اور جو پہلے ہی پھٹ چکا تھا ۔ اس لئے یہ فصلیں تبا ہ ہو گئیں تھیں۔
32 لیکن گیہوں کی فصل دوسری فصلوں کے بعد پکتے ہیں اس لئے یہ فصل تباہ نہیں ہو ئی تھیں۔
33 موسیٰ نے فرعون کو چھو ڑا اور شہر کے با ہر چلا گیا ۔ اُس نے خداوندکے سامنے اپنے با زو پھیلا ئے تو بجلی اور اولے بند ہو گئی۔ بارش بھی بند ہو گئی۔
34 جب فرعون نے دیکھا کہ بارش اولے اور بجلی کا گرج بند ہو گئے تو پھر وہ ا ور اس کے عہدے دار ضدی ہو گئے اور غلط کام کئے ۔
35 چونکہ فرعون ضدی تھا اس لئے اس نے بنی اسرائیلیوں کو آ زادانہ جانے سے روک دیا ۔ یہ با لکل اسی طرح ہوا جیسا خداوند نے موسیٰ سے کہا تھا ۔
10:1 خداوند نے موسیٰ سے کہا ،" فرعو ن کے پاس جا ؤ میں نے اُسے اور اُس کے عہدے داروں کو ضدّی بنا دیا ہے ۔ میں نے ایسا اس لئے کیا ہے کہ میں انہیں اپنے طاقتور معجزے دکھا سکوں۔
2 میں نے یہ اِس لئے بھی کیا کہ تم اپنے بیٹے ، بیٹیوں اور پو تے پوتیوں سے اِن معجزوں اور عجیب نشانیوں کو بتا سکو جو میں نے مصر میں دکھا یا ہے ۔ تب تم سب کو معلوم ہو گا کہ میں خداوند ہوں۔
3 اِس لئے موسیٰ اور ہا رون فرعون کے پاس گئے ۔ اُنہوں نے اُس سے کہا ، " عبرانی لوگوں کا خدا وند خدا کہتا ہے ، ' تم میرے احکام کی تعمیل کر نے سے کب تک انکار کرو گے ؟ میرے لوگوں کو میری عبادت کر نے کے لئے جانے دو ۔
4 اگر تم میرے لوگوں کو جانے سے منع کر تے ہو تو میں کل تمہا رے ملک میں ٹڈیوں کو لا ؤں گا ۔
5 ٹڈیاں پو ری زمین کو ڈھانک لیں گی ۔ٹڈیوں کی تعداد اتنی زیادہ ہو گی کہ تم زمین نہیں دیکھ سکو گے ۔ جو کچھ بھی اولے بھرے آندھی سے بچ گئی ہے اسے ٹڈیاں کھا جا ئیں گی۔ ٹڈیاں کھیتوں میں درختوں کی ساری پتیاں کھا جائیں گی ۔
6 ٹڈیاں تمہا رے تمام گھروں تمہا رے تمام عہدیداروں کے گھروں اور مصر کے تمام گھروں میں بھر جا ئیں گی ۔ کو ئی بھی پہلے کبھی جتنی ٹڈیاں مصر میں دیکھے ہونگے اس سے بھی زیادہ ٹڈیاں تم دیکھو گے ۔"' تب موسیٰ پلٹا اور فرعون کو چھوڑ دیا ۔
7 فرعون کے عہدیداروں نے اس سے پو چھا ، " ہم لوگ کب تک ان لوگوں کے جال میں پھنسے رہیں گے ۔ لوگوں کو ان کے خداوند خدا کی عبادت کر نے کے لئے جانے دو ۔ کیا تجھے اب تک معلوم نہیں کہ مصر برباد ہو چکا ہے ۔"
8 فرعون کے عہدیداروں نے موسیٰ اور ہا رون کو اپنے پاس واپس بُلا نے کو کہا ۔ فرعون نے اُن سے کہا، " جا ؤ اور اپنے خداوند خدا کی عبادت کرو۔ لیکن مجھے بتا ؤ کہ دراصل کون کون جا رہا ہے ؟"
9 موسیٰ نے جواب دیا ، " ہمارے جوان اور بوڑھے لوگ جا ئیں گے ۔ اور ہم لوگ اپنے ساتھ اپنے بیٹوں اور بیٹیوں اور مینڈھے اور جانوروں کو بھی لے جا ئیں گے ِ۔ ہم سبھی جا ئیں گے ۔ کیوں کہ یہ ہم سب لوگوں کے لئے خداوند کی تقریب ہو گی ۔"
10 فرعون نے ان لوگوں سے کہا ، " اس سے پہلے کہ میں تمہیں اور تمہا رے تمام بچوں کو مصر چھو ڑ کر جانے دوں یقیناً خداوند کو تمہا رے ساتھ ہو نا ہو گا ۔ دیکھو تم لوگ بہت بُرا منصوبہ بنا رہے ہو ۔
11 صرف مرد جا سکتے ہیں اور خداوند کی عبادت کر سکتے ہیں۔ تُم نے ابتدا میں صرف یہی مطالبہ کیا تھا ۔" تب فرعو ن نے موسیٰ اور ہا رون کو بھیج دیا ۔
12 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " مصر کی زمین کے اوپر اپنا ہا تھ اُٹھا ؤ۔ ٹڈیاں آ جا ئیں گی اور ٹڈیاں مصر کی تمام زمین پر پھیل جا ئیں گی۔ ٹڈیاں اولوں سے بچے ہو ئے اس زمین کے تمام درختوں کو کھا جا ئیں گی ۔"
13 موسیٰ نے اپنے عصا کو ملک مصر کے اوپر اٹھا یا اور خداوند نے مشرق سے خوفناک آندھی چلا ئی ۔ آندھی سا ر ا دن اور ساری رات چلتی رہی جب صبح ہوئی تو آندھی ٹڈیوں کو لا چکی تھی ۔
14 ٹڈیاں ملک مصر میں اُڑ کر آئیں اور زمین پر بیٹھ گئیں۔ مصر میں پہلے کبھی جتنی ٹڈیاں ہو ئی تھیں ان سے بھی زیادہ ٹڈیاں اس وقت تھیں اور اتنی تعداد میں وہاں ٹڈیاں پھر کبھی نہیں ہو ں گی ۔
15 ٹڈیوں نے زمین کو ڈھانک لیا اور سارے ملک میں اندھیرا چھا گیا ۔ ٹڈیوں نے کھیتوں میں سارے پودوں کو کھا لیا ۔ مصر میں ایک بھی درخت یا پودا نہیں تھا جس میں کو ئی پتہ بچا ہوا ہو۔
16 فرعون نے موسیٰ اور ہارون کو جلدی بُلا یا ۔ فرعون نے کہا ، " میں نے تمہا رے اور تمہا رے خداوند کے خلاف گناہ کیا ہے ۔
17 صرف اس وقت میرے گناہ کو معاف کرو اور خداوند اپنے خدا سے دعا کرو تا کہ یہ 'موت ' ( ٹڈیوں) ہم سے دور جا سکے ۔"
18 موسیٰ فرعون کو چھوڑ کر چلے گئے اور اُ سنے خداوند خدا سے دعا کی ۔
19 اِس لئے خداوند نے ہوا کا رُخ بدل دیا ۔ خداوندنے مغرب سے تیز آندھی چلا ئی اور اُ س نے ٹڈیوں کو دور بحرا حمر میں اڑا دیا ۔ ایک بھی ٹڈی مصر میں نہیں بچی ۔
20 لیکن خداوند نے فرعون کو پھر ضدّی کر دیا اور فرعون نے بنی اسرائیلیوں کو جانے نہیں دیا ۔
21 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " اپنے ہا تھوں کو آسمان کی طرف اٹھا ؤ اور اندھیرا مصر پر چھا جا ئے گا ۔ یہ اندھیرا اتنا ہو گا جسے تم محسو س کر سکو گے !"
22 اس لئے موسیٰ نے ہوا میں اپنے ہا تھ اٹھا ئے اور گہرے اندھیرے نے مصر کو ڈھک لیا ۔ مصر میں تین دن تک اندھیرا رہا ۔
23 کو ئی کسی دوسرے کو نہیں دیکھ سکتا تھا اور تین دن تک کو ئی اپنی جگہ سے نہیں اٹھ سکا ۔ لیکن ان تمام جگہوں پر جہاں بنی اسرائیل رہتے تھے روشنی تھی ۔
24 فرعون نے موسیٰ کو پھر بُلا یا اور کہا ، " جا ؤ اور خداوند کی عبادت کرو ! تم اپنے ساتھ اپنے بچوں کو لے جا سکتے ہو ۔ صرف اپنی بھیڑیں اور جانور یہاں چھوڑ دینا ۔"
25 موسیٰ نے فرمایا ، " تم ہم لوگوں کو نذرانے اور قربانی کے لئے جانور بھی دو گے اور ہم لوگ ان کو خداوند اپنے خدا کی عبادت میں استعمال کریں گے ۔
26 ہم لوگ اپنے جانور اپنے ساتھ خداوند کی عبادت کے لئے لے جا ئیں گے ۔ ایک جانور بھی پیچھے نہیں چھو ڑا جا ئے گا ۔ اب تک ہمیں نہیں معلوم کہ خداوند کی عبادت کے لئے کن چیزوں کی ضرورت ہو گی ۔ یہ ہم لوگوں کو اُسی وقت معلوم ہو گا جب ہم لوگ وہاں پہنچیں گے جہاں ہم جا رہے ہیں۔ اس لئے ہم لوگ ان تمام چیزوں کو ہما رے ساتھ لے جا ئیں گے ۔"
27 خداوند نے فرعون کو ضدّی بنا یا ۔ اس لئے فرعون اُن کو جانے سے منع کر دیا ۔
28 تب فرعون نے موسیٰ سے کہا ، " مجھ سے دور ہو جا ؤ۔ میں نہیں چاہتا کہ تم پھر یہاں آؤ۔ اِس کے بعد اگر تم مجھ سے ملنے آؤ گے تو ما رے جا ؤ گے ۔"
29 تب موسیٰ نے فرعون سے کہا ، " تم جو کہتے ہو صحیح ہے ۔ میں تم سے ملنے پھر کبھی نہیں آؤنگا ۔"
11:1 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " فرعون اور مصر کے خلاف میں ایک آفت لا ؤں گا اس کے بعد وہ تم لوگوں کو مصر سے بھیج دیگا : وہ تم لو گوں کو یہ ملک چھو ڑ نے کے لئے دباؤ ڈا لے گا ۔
2 تم بنی اسرائیلیوں کو یہ پیغام ضرور دینا : تم سب مرد اور عورتیں اپنے پڑوسیوں سے چاندی اور سونے کی چیزیں مانگنا ۔
3 حداوند مصریوں کو تم لوگوں پر مہربان بنا ئے گا ۔ مصری لوگ یہا ں تک کہ فرعون کے عہدید ار بھی پہلے سے موسیٰ کوعظیم شخصیت سمجھتے ہیں۔"'
4 موسیٰ نے کہا ، " خداوند کہتا ہے ، آج تقریباً آدھی رات کے وقت میں مصر سے ہو کر گذروں گا ،
5 اور مصر کا ہر ایک پہلو ٹھا بیٹا مصر کے حاکم فرعون کے پہلو ٹھے بیٹے سے لے کر چکّی چلا نے وا لی خادمہ تک کا پہلا بیٹا مر جا ئے گا ۔ پہلو ٹھے نر جانور بھی مریں گے ۔
6 مصر کی سر زمین پر رونا پیٹنا ہو گا ۔ جیسا نہ ما ضی میں ہوا ہے نہ کبھی مستقبل میں ہو گا ۔ لیکن کسی بھی اسرا ئیلیوں کو چوٹ نہیں پہنچا ئی جا ئے گی ۔
7 یہاں تک کہ اسرائیلی لوگوں کے کسی شخص یا جانور پر کتّا بھی نہیں بھونکے گا ۔ اس طرح تم جان جاؤگے کہ میں نے بنی اسرائیلیوں کے ساتھ مصری لوگوں سے مختلف سلوک کیا ۔
8 تب تمہا رے تمام عہدیدار آئینگے اور وہ مجھے سجدہ کریں گے ۔ وہ لوگ کہیں گے ، " جا ؤ اور اپنے سبھی لوگوں کو اپنے ساتھ لے جا ؤ۔ تب میں نے فرعون کو غصّہ میں چھو ڑ دیا ۔"'
9 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " فرعون نے تمہا ری بات نہیں سنی ۔ کیوں؟ کیوں کہ میں اپنی عظیم طا قت مصر میں دکھا سکوں" ۔
10 یہی وجہ تھی کہ موسیٰ اور ہا رون نے فرعون کے سامنے یہ بڑے بڑے معجزے دکھا ئے ۔ اور یہی وجہ ہے کہ خداوند نے فرعون کو اتنا ضدّی بنا یا ۔ تاکہ وہ بنی اسرائیلیوں کو اپنا ملک چھو ڑنے نہیں دیگا ۔
12:1 موسیٰ اور ہا رون جب مصر میں تھے ۔خدا وند نے ان سے کہا :
2 یہ " مہینہ تم لوگوں کے لئے سال کا پہلا مہینہ ہو گا ۔
3 بنی اسرائیل کی پو ری قوم کے لئے یہ حکم ہے : اس مہینہ کے دسویں دن ہر ایک آدمی اپنے خاندان کے لوگوں کے لئے ایک میمنہ ضرور حاصل کر ے گا۔
4 اگر پو را میمنہ کھا نے وا لے آدمی اپنے خاندان میں نہ ہوں تو اُ س کھانے میں اپنے پڑوسیوں کو ملا لینا چاہئے ۔ ہر ایک کے کھا نے کے لئے کا فی میمنہ ہو نا چاہئے ۔
5 ایک سال کا یہ نر میمنہ با لکل صحت مند ہو نا چاہئے ۔ یہ جانور یا تو ایک مینڈھے کا بچہ یا بکری کا بچہ ہو سکتا ہے ۔
6 تمہیں اُ س جانور کو مہینہ کے چودھویں دن تک بہت ہوشیاری کے ساتھ رکھنا چاہئے ۔ اس دن اسرائیل کی قوم کے تمام لوگوں کو شام ہو نے پر اس جانور کو ذبح کر نا چا ہئے۔
7 ان جانوروں کا خون تمہیں جمع کر نا چاہئے ۔ کچھ خون ان گھروں کے دروازوں کی چوکھٹو ں کے اوپری حصہ اور دونوں کنا روں پر جن گھروں میں لوگ یہ کھا نا کھا تے ہیں لگانا چاہئے ۔
8 " اس رات تم میمنہ کو ضرور بھون لینا اور گوشت کھانا ۔ تمہیں کڑوی جڑ ی بوٹیاں اور بے خمیری روٹیاں بھی کھانی چاہئے ۔
9 تم کو میمنہ کو کچا نہیں کھانا چاہئے ۔ میمنہ کو پانی میں نہیں اُ بالنا چاہئے ۔ تمہیں پو رے میمنہ کو آ گ پر بھوننا چاہئے ۔ میمنہ کا سر اس کے پیر اور اس کا اندرونی حصہ پہلے جیسا ہی رہنا چاہئے ۔
10 اسی رات کو تمہیں پو را گوشت ضرور کھا لینا چاہئے ۔ اگر تھوڑا گوشت صبح تک بچ جا ئے تو اسے آ گ میں ضرور جلا دینا چاہئے ۔
11 " جب تم کھانا کھا ؤ تو ایسا لباس پہنو جیسے تم سفر پر جا رہے ہو ۔ تم کو پو ری طرح سے ملبوس ہو نا چاہئے ۔ تم لوگ اپنے جو تے پہنے رہنا اور اپنے سفر کی چھڑی کو اپنے ہا تھوں میں رکھنا ۔ تم لوگوں کو کھانا جلدی کھانا چاہئے کیوں کہ یہ خداوند کے فسح کی تقریب ہے
12 " میں آج رات مصر سے ہو کر گزروں گا ۔ اور مصر میں ہر پہلو ٹھے کو مار ڈا لوں گا ۔ میں مصر کے تمام خدا ؤں کو سزا دو ں گا ۔ اور دکھا ؤنگا کہ میں خداوند ہوں۔
13 لیکن تم لوگوں کے گھروں پر لگا ہوا خون ایک خاص نشان ہو گا جب میں دیکھوں گا تو تملوگوں کے گھروں کو چھو ڑتا ہوا گذر جا ؤں گا۔ میں مصری لوگوں کو مار ڈا لوں گا ۔ لیکن میں تم میں سے کسی کو بھی نہیں ما روں گا ۔
14 " تم لوگ آج کی رات کو ہمیشہ یاد رکھو گے ۔ کیونکہ تم لوگوں کے لئے یہ ایک خاص تقریب ہو گی ۔ تمہا ری نسل ہمیشہ اس مقدس تقریب سے خداوند کو تعظیم دیا کرے گی ۔
15 اس مقدس تقریب پر تم بے خمیری آٹے کی روٹیاں سات دنوں تک کھا ؤ گے ۔ اس مقدس تقریب کے آنے پر تم لوگ پہلے دن اپنے گھروں سے سارے خمیر کو با ہر ہٹا دو گے۔ اس مقدّس تقریب کے پو رے سات دن تک اگر کو ئی بھی شخص خمیر کھا ئے تو اُسے تم اسرائیل کے دوسرے لوگوں سے با لکل الگ کر دینا ۔
16 اس مقدس تقریب کے پہلے اور آخری دنوں میں مقدس اِجلا س منعقد ہو گی ۔ ان دنوں تمہیں کو ئی کام نہیں کرنا چاہئے ۔ ان دنو ں صرف ایک کام جو کیا جا سکتا ہے وہ اپنا کھانا تیار کر نا ۔
17 " تم لوگو ں کو بے خمیری روٹی کی تقریب کو ضرور یاد رکھنا چاہئے ۔ کیو ں؟ کیوں کہ اس دن ہی میں نے تمہا رے لوگو ں کو گروہوں میں مصر سے با ہر نکال لا یا ۔ اس لئے تم لوگو ں کی تمام نسلوں کو یہ دن یاد رکھنا چاہئے ۔ یہ قانون ایسا ہے جو ہمیشہ رہے گا ۔
18 اس لئے پہلے مہینے کے چودھویں دن کی شام سے تم لوگ بے خمیری روٹی کھانا شروع کرو گے۔ اسی مہینے کے اکیسویں دن کی شام تک تم ایسی رو ٹی کھا ؤ گے۔
19 سات دن تک تم لوگوں کے گھروں میں کو ئی خمیر نہیں ہونا چاہئے ۔ کو ئی بھی آدمی چا ہے وہ اِسرائیل کا شہری ہو یا اجنبی جو اس وقت خمیر کھا ئے گا دوسرے اسرا ئیلیوں سے اسے ضرور علٰحدہ کر دیا جا ئے گا ۔
20 اس مقدس تقریب میں تم لوگوں کو خمیر نہیں کھانا چاہئے ۔ تم جہاں بھی رہو ، بے خمیری روٹی ہی کھا نا۔"
21 اس لئے موسیٰ نے تمام اسرائیلی بزرگوں کو ایک جگہ پر بُلا یا ۔ موسیٰ نے ان سے کہا ، " اپنے خاندانوں کے لئے میمنے حاصل کرو فسح کی تقریب کے لئے میمنے ذبح کرو ۔
22 زوفا کے گچھوں کو لیکر خون سے بھرے برتن میں انہیں ڈو باؤ۔ خون سے چوکھٹوں کے دو نوں کناروں اور اوپری حصّوں کو رنگ دو ۔ کو ئی بھی آدمی صبح ہو نے سے پہلے اپنا گھر نہ چھو ڑے ۔
23 اس وقت جب خدا وند پہلو ٹھے اولادوں کو مارنے کے لئے مصر سے ہو کر جائے گا تو وہ چو کھٹ کے دونوں کنارے اور اوپری سروں پر خون دیکھے گا ۔ تب خدا وند اس گھر کی حفاظت کریگا ۔ خدا وند تباہ کر نے والے اور نقصان پہنچانے والے کو تمہارے گھروں میں نہیں آنے دیگا ۔
24 تم لوگ اس حکم کو ضرور یاد رکھنا ۔ یہ قانون تم لوگوں اور تم لوگوں کی نسلوں کے لئے ہمیشہ کے لئے ہے ۔
25 تم لوگوں کو یہ کام کر نا تب بھی یاد رکھنا ہو گا جب تم لوگ اس ملک میں پہونچو گے جو خدا وند تم لوگوں کو دیگا ۔
26 جب تم لوگوں کے بچّے تم سے پو چھیں گے، ' ہم لوگ یہ تقریب کیوں منا تے ہیں ؟'
27 تم لوگ کہو گے ، 'یہ فسح کی تقریب خدا وند کی تعظیم کے لئے ہے ۔ کیوں کہ جب ہم لوگ مصر میں تھے ، تب خداوند ہم لوگوں کے گھروں سے ہو کر گزرا تھا ۔ خداوند نے مصریوں کو مار ڈا لا ۔ لیکن اس نے ہم لوگوں کے گھروں میں ہم لوگوں کو بچا یا ۔ اِس لئے لوگ اب خدا وند کی جھک کر تعظیم اور عبادت کر تے ہیں ۔"
28 خدا وند نے یہ حکم موسیٰ ا ور ہارون کو دیا تھا ۔ اِس لئے بنی اسرائیلیوں نے وہی کیا جو خدا وند کا حکم تھا ۔
29 آدھی رات کو خدا وند نے مصر کے تمام پہلو ٹھے بیٹوں ،فرعون کے پہلوٹھے بیٹے ( جو مصر کا حاکم تھا ) سے لیکر قید خانے میں بیٹھے قیدی کے بیٹے تک کو مار ڈا لا ۔ پہلو ٹھے جانور بھی مر گئے ۔
30 مصر میں اُس رات ہر گھر میں کو ئی نہ کو ئی مرا ۔ اس رات فرعون اُس کے عہدیدار اور مصر کے تمام لوگ زورسے رو نے اور چیخنے لگے ۔
31 اس لئے اُس رات فرعون نے موسیٰ اور ہا رون کو بُلا یا ۔ فرعون نے اُن سے کہا ، " تیار ہو جا ؤ اور ہما رے لوگوں کو چھوڑ کر چلے جا ؤ۔ تم اور تمہا رے لوگ ویسا ہی کر سکتے ہو جیسا تم کہتے ہو ۔ جا ؤ اور خداوند کی عبادت کرو ۔
32 اور جیسا تم نے کہا ہے کہ تم اپنی بھیڑیں اور مویشی اپنے ساتھ لے جانا چا ہتے ہو لے جا ؤ اور مجھے بھی دُعا دو۔"
33 مصر کے لوگوں نے بھی کہا ، " ہم لوگ بھی مر جا ئیں گے اگر تم نہیں جا ؤ گے ۔" اور ان لوگوں نے بنی اسرائیلیوں کو جلدی جانے کے لئے مجبور کیا !"
34 لوگوں کے پاس اتنا وقت نہیں ہے کہ وہ اپنی رو ٹی پھلنے دے۔ اُنہوں نے گوندھے آٹے کے پراٹھو ں کو اپنے کپڑوں میں لپیٹا اور اسے اپنے کندھوں پر رکھ کر لے گئے ۔
35 تب بنی اسرائیلیوں نے وہی کیا جو موسیٰ نے کر نے کو کہا۔ وہ اپنے مصری پڑوسیوں کے پاس گئے اور اُن سے لباس اور سونے چاندی کی بنی چیزیں مانگیں۔
36 خداوند نے مصریوں کو بنی اسرائیلیوں کے تئیں رحم دل بنا یا ۔ اِس لئے بنی اسرائیلیوں نے مصری لوگوں سے دولت حاصل کئے۔
37 بنی اسرائیلیوں نے رعمیس سے سکات تک سفر کئے ۔ وہ تقریباً چھ لا کھ آدمی تھے ۔ اس میں بچے شامل نہیں تھے ۔
38 اُن کے ساتھ اُن کی بھیڑیں، گا ئے ، بکریاں اور دوسری کئی چیزیں تھیں۔ اُن کے ساتھ کچھ ایسے دوسرے لوگ بھی سفر کر رہے تھے جو اسرائیلی نہیں تھے ۔ لیکن وہ بنی اسرائیلیوں کے ساتھ گئے ۔
39 لیکن لو گوں کو روٹی پھُلنے دینے کا وقت نہ ملا کیونکہ وہ مصر سے بہت تیزی سے نکال دیئے گئے تھے اور اُنہوں نے اپنے سفر کے لئے کو ئی خاص کھانا نہیں بنا یا ۔ اس لئے اُن کو گوندھے ہو ئے آٹے سے بغیر خمیر کے ہی روٹیاں بنا نی پڑی جسے کہ وہ مصر سے لا ئے تھے ۔
40 بنی اسرائیل مصر میں ۴۳۰ سال تک رہے ۔
41 چار سو تیس سال بعد با لکل اُسی دن خداوند کی ساری فوج مصر سے نکل گئی ۔
42 کیونکہ اس خاص رات کو خداوند نے ان لوگوں کو مصر سے باہر نگاہِ کرم کر نے کے لئے رکھا تھا ۔ اسی طرح اس رات کو نسل در نسل سبھی بنی اسرائیلیوں کو خداوند کو تعظیم دینے کے لئے ہمیشہ ہمیشہ چوکسی برتنا چاہئے ۔
43 خداوند نے موسیٰ اور ہا رون سے کہا فسح کی تقریب کے اُ صول یہ ہیں: کو ئی اجنبی فسح کی تقریب میں سے نہیں کھا ئے گا ۔
44 لیکن اگر کو ئی آدمی غلام کو خرید لے گا اور اگر اُس کا ختنہ کرے گا تو وہ غلام اُس فسح میں سے کھا سکتا ہے ۔
45 لیکن اگر کو ئی آدمی صرف تم لو گوں کے ملک میں رہتا ہے یا تمہا رے لئے کسی آدمی کو مزدوری پر رکھا گیا ہے تو اُ س آدمی کو اُس فسح میں سے نہیں کھانا چاہئے ۔
46 " اسے ایک گھر کے اندر ہی کھا نا کھانا چاہئے ۔ کو ئی بھی کھانا گھر کے با ہر نہیں لے جانا چاہئے ۔ میمنے کی کسی ہڈی کو نہ تو ڑو ۔
47 پو ری اسرائیلی قوم اس تقریب کو ضرور منا ئے ۔
48 اگر کو ئی ایسا آدمی تم لوگوں کے ساتھ رہتا ہے جو بنی اِسرائیل کی قوم کا نہیں ہے لیکن وہ فسح کی تقریب میں شامل ہو نا چاہتا ہے تو ہر مرد کا ختنہ کیا ہوا ہو نا چاہئے۔ تب پھر وہ اسرائیل کے مساوی ہو گا اور وہ کھا نے میں حصّہ لے سکتا ہے ۔ اگر اُس آدمی کا ختنہ نہیں ہوا ہے تو وہ اس فسح کی تقریب کے کھا نے میں سے نہیں کھا سکتا ۔
49 یہی اُ صول ہر ایک پر لا گو ہونگے ۔ اُ صولوں کے لا گو ہو نے میں اُس بات کا کو ئی امتیاز نہیں ہو گا کہ وہ آدمی تمہا رے ملک کا شہری ہے یا غیر ملکی ہے ۔"
50 اس لئے سبھی بنی اسرائیلیوں نے احکام کی تعمیل کی جنہیں میں ، خداوند نے موسیٰ اور ہا رون کو دیا تھا ۔
51 اس طرح خداوند اسی دن سبھی بنی اسرائیلیوں کو مصر سے با ہر لے گیا ۔ لوگ گروہوں میں نکلے ۔
13:1 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ،
2 " تمہیں اسرائیلیوں میں سے ہر پہلو ٹھے مرد کو مجھے دینا چاہئے ۔ ہر ایک عورت کا پہلا نر بچہ اور ہر جانور کا پہلا نر بچہ میرا ہو گا ۔"
3 موسیٰ نے لوگوں سے کہا ، " اس دن کو یاد رکھو جب تم لوگ مصر میں غلام تھے لیکن اُس دن خدا وند نے اپنی عظیم قدرت کا استعمال کیا اور تم لوگوں کو آزاد کیا تم لوگ خمیر کے ساتھ روٹی مت کھا نا ۔
4 آج ہی کے دن ابیب کے مہینے میں تم لوگ مصر چھو ڑے ہو ۔
5 خدا وند نے تم لوگوں کے باپ دادا سے خاص وعدہ کیا تھا ۔ خدا وند نے تم لوگوں کو کنعانی ، حتّی ،اموری ،حوّی ، اور یبوسی لوگوں کی زمین کو دینے کا وعدہ کیا تھا ۔ خدا وند جب تم لوگوں کو اچھّی چیزوں سے بھری ہو ئی ملک میں پہونچا دے تب تم لوگ اس دن کو ضرور یاد رکھنا ۔تم لوگ ہر سال کے پہلے مہینے میں اِس دن کو خاص عبادت کا دن رکھنا۔
6 " سات دن تک تم لوگ وہی روٹی کھا نا جس میں خمیر نہ ہو ۔ ساتویں دن خدا وند کے لئے ایک دعوت ہو گی یہ دعوت خدا وند کی تعظیم کے اہتمام کے لئے ہو گی ۔
7 سات دن تک لوگوں کو خمیر کے ساتھ بنی روٹی نہیں کھا نا چاہئے ۔ تمہارے ملک میں خمیر کی کو ئی روٹی نہیں ہو نی چاہئے یہاں تک کے کسی بھی جگہ خمیر نہیں ہو نی چاہئے ۔
8 اُس دن تم کو اپنے بچّوں سے کہنا چاہئے یہ اسلئے کیوں کہ خدا وند نے مجھے مصر سے باہر نکا لا ۔'
9 " یہ مُقدس دن تم لوگوں کو یاد رکھنے میں مدد کرے گا ۔ یہ تم لوگوں کے ہاتھ پر باندھے دھا گے کا کام کرے گا ۔ یہ مقدس دن خدا وند کی تعلیمات کو یاد کر نے میں تمہاری مدد کرے گا ۔ تمہیں یہ یاد دلا نے میں مدد کرے گا کہ خدا وند نے تم لوگوں کو مصر سے باہر نکالنے کے لئے اپنی عظیم قدرت کو استعمال کیا ۔
10 اِس لئے ہر سال اُس دن کو ٹھیک وقت پر یاد رکھو ۔
11 " خدا وند تم لوگوں کو اُس ملک میں لے چلے گا جسے تم لوگوں کو اور تمہارے آباؤ اجداد کو دینے کے لئے اس نے دعدہ کیا تھا ۔ اِس وقت وہاں کنعانی لوگ رہتے ہیں ۔
12 تم لوگ اپنے ہر ایک پہلو ٹھے بیٹے کو دینا یاد رکھنا ۔ اور ہر نر جانور جو پہلو ٹھا ہو خدا وند کو دینا ہو گا ۔
13 ہر پہلو ٹھا گدھا خدا وند سے واپس خریدا جا سکتا ہے ۔ تم لوگ اس کے بدلے میمنے کو پیش کر کے گدھے کو رکھ سکتے ہو ۔ اگر تم خدا وند سے گدھا خرید نا نہیں چاہتے ۔ تب تم کو اس کی گردن توڑ ڈالنی چاہئے ۔ ہر ایک پہلو ٹھا لڑ کا ضرور خدا وند سے لا یا جانا چاہئے ۔
14 " مستقبل میں تمہارے بچّے پو چھیں گے کہ تم کیا کر تے ہو ۔ وہ کہیں گے ، ' ان سب کا کیا مطلب ہے ؟' اور تم جواب دو گے ، ' خدا وند نے ہم لوگوں کو مصر سے بچا نے کے لئے عظیم قدرت کا استعمال کیا جب ہم لوگ وہاں غلام تھے ۔ لیکن خدا وند نے ہم لوگوں کو باہر نکالا اور یہاں لا یا ۔
15 مصر میں فرعون ضدّی تھا اس نے ہم لوگوں کو جانے نہیں دیا تھا ۔ لیکن خدا وند نے اس ملک کے تمام نر پہلو ٹھا اولادوں کو مار ڈا لا تھا ۔ خدا وند نے پہلو ٹھے نر جانوروں اور پہلو ٹھے بیٹوں کو مار ڈا لا ۔ اس لئے ہم لوگ انسان اور جانور دونوں کے ہر ایک پہلو ٹھے کو خدا وند کو پیش کر تے ہیں ۔ اور یہی وجہ ہے کہ ہم ہر پہلو ٹھے بیٹوں کو پھر خدا وند سے واپس خرید تے ہیں ۔ '
16 یہ تمہارے ہاتھ پر بندھے دھا گے کی طرح ہے اور یہ تمہاری آنکھوں کے سامنے ایک نشان کی طرح ہے ۔ یہ اُسے یاد کر نے میں مدد کر تا ہے کہ خدا وند اپنی عظیم قدرت سے ہم لوگوں کو مصر سے باہر لا یا ۔"
17 فرعون نے لوگوں کو مصر چھو ڑ نے کے لئے مجبور کیا ۔ خدا وند نے لوگوں کو فلسطین جانے والی سڑک کو پکڑ نے کی اجازت نہیں دی ، جو کہ سب سے نزدیک پڑ تا ہے ۔ لیکن خدا نے کہا ، " اگر لوگ اس راستہ سے جائیں گے تو انہیں لڑ نا پڑیگا پھر وہ اپنا دل بدل سکتے ہیں اور مصر کو واپس ہو سکتے ہیں۔ "
18 اس لئے خدا انہیں دوسرے راستہ سے لے گیا وہ بحر قلزم کے کنارے ریگستان سے لے گیا ۔ لیکن بنی اسرائیل جنگ کے لئے لباس پہنے تیار تھے ۔
19 موسیٰ یوسف کی ہڈیوں کو اپنے ساتھ لے گیا ۔ مر نے سے پہلے یوسف نے اسرائیل کی اولاد سے یہ کر نے کا وعدہ کر لیا تھا ۔ یوسف نے کہا ، " جب خدا تم لوگو ں کو بچا ئے میری ہڈیوں کو مصر کے باہر اپنے ساتھ لے جانا یاد رکھنا ۔ "
20 بنی اسرائیلیوں نے سکات شہر کو چھو ڑا اور ایتام میں خیمہ ڈا لا ایتام ریگستان کے کو نے پر تھا ۔
21 خدا وند نے راستہ دکھا یا ۔ دن کے وقت خدا وند بادل کے ستون میں ان لوگوں کو راستہ دکھا نے کے لئے تھا ۔ اور رات میں خدا وند آ گ کے ستون میں تھا روشنی دینے کے لئے ۔ تاکہ وہ دن اور رات میں بھی سفر کر سکیں ۔
22 بادل کا ستون ہمیشہ دن میں اُن کے ساتھ رہا ۔ اور رات کو آ گ کا ستون ہمیشہ ان کے ساتھ رہا ۔
14:1 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ،
2 " لوگوں سے کہو وا پس جا ئیں اور بعل صفون کے نزدیک مجدول اور بحر قلزم کے بیچ فی ہخیروت سے پہلے خیمہ لگا ئیں۔
3 فرعون سوچے گا کہ بنی اسرائیل ریگستان میں بھٹک گئے ہیں اور وہ سوچے گا کہ لوگوں کو کو ئی جگہ نہیں ملے گی جہاں وہ جا ئیں گے ۔
4 میں فرعون کی ہمت بڑھاؤں گا تا کہ وہ تم لوگوں کا پیچھا کرے لیکن میں فرعون اور اُس کی فوج کو شکست دوں گا ۔ اس لئے مجھے فخر حاصل ہو گا ۔ تب مصر کے لوگوں کو معلوم ہو گا کہ میں ہی خداوند ہوں۔ بنی اسرائیلیوں نے وہی کیا جو خدا نے اسے کر نے کے لئے کہا تھا ۔
5 جب مصر کے بادشاہ نے یہ جانا کہ بنی اسرائیل بھا گ گئے ہیں تو اُس نے اور اُس کے عہدیداروں نے ان لوگوں کے با رے میں اپنا خیال بدل دیا۔ فرعون نے کہا ، " ہم لوگوں نے ایسا کیوں کیا ؟ ہم لوگوں نے انہیں بھا گنے کی اجا زت کیوں دی ؟ اب ہمارے غلام ہما رے ہا تھوں سے نکل گئے ہیں۔"
6 اس لئے فرعو ن نے جنگی رتھ کو تیار کیا اور اپنی فوج کو ساتھ لیا ۔
7 فرعو ن نے اپنے لوگوں میں سے ۶۰۰ سب سے اچھے آدمی اور مصر کے تمام رتھوں کو لیا ۔ ہر ایک رتھ میں ایک عہدے دار بیٹھا تھا ۔
8 بنی اسرائیل فتح کی خوا ہش میں اپنے رتھوں کو اوپر اٹھا ئے جا رہے تھے ۔ لیکن خداوند نے مصر کے بادشا ہ فرعون کو با ہمت بنا یا اور فرعو ن نے بنی اسرائیلیوں کا پیچھا کر نا شروع کیا ۔
9 مصری فوج کے پاس بہت سے گھو ڑے ، سپا ہی اور رتھ تھے ۔ اُنہوں نے بنی اسرائیلیوں کا پیچھا کیا اور اُس وقت جب وہ بحر قلزم کے کنا رے بعل صفون کے نزدیل فی ہخیروت میں خیمہ لگا رہے تھے تو پکڑے گئے ۔
10 بنی اسرائیلیوں نے فرعون اور اس کی فوج کو اپنی طرف آتے دیکھا تو وہ لوگ بے حد ڈر گئے انہوں نے مدد کے لئے خدا وند کو پکا را ۔
11 انہوں نے موسیٰ سے کہا ، " تم ہم لوگوں کو مصر سے باہر کیوں لا ئے ؟ تم ہم لوگوں کو اس ریگستان میں مر نے کے لئے کیوں لا ئے ؟ کیا مصر میں قبریں نہیں تھیں ؟۔
12 ہم لوگوں نے کہا تھا کہ ایسا ہو گا ۔ مصر میں ہم لوگوں نے کہا تھا ، ' مہر بانی کر کے ہم لوگوں کو پریشان نہ کرو ۔ ہم لوگوں کو یہاں ٹھہر نے اور مصریوں کی خد مت کر نے دو۔' یہاں آکر ریگستان میں مر نے سے اچھا ہو تا کہ ہم لوگ وہاں مصریوں کے غلام بن کر رہتے ۔"
13 لیکن موسیٰ نے جواب دیا ، " ڈرو نہیں ! بھا گو مت ! ذرا ٹھہرو اور دیکھو کہ آج تم لوگوں کو خدا وند کیسے بچا تا ہے ۔ آج کے بعد تم لوگ اِن مصریوں کو کبھی نہیں دیکھو گے ۔
14 تم لوگوں کو پُر امن رہنے کے علا وہ اور کچھ نہیں کر نا ہے ۔خدا وند تم لوگوں کے لئے لڑے گا ۔"
15 پھر خدا وند نے موسیٰ سے کہا ، " تم مجھے کیوں پکار رہے ہو ۔ بنی اسرائیلیوں کو آگے بڑھنے کا حکم دو ۔
16 اپنے ہاتھ کے عصا کو بحر قلزم کے اوپر اٹھا ؤ اور بحر قلزم دو حصّوں میں بٹ جائے گا ۔ بنی اسرائیل سمندر کے بیچ خشک زمین سے ہو کر پار کر جائیں گے ۔
17 میں نے مصریوں کو باہمت بنایا ہے ۔ اس طرح وہ تمہارا پیچھا کریں گے لیکن میں بتاؤں گا کہ میں فرعون اور اسکے سبھی عہدیداروں اور رتھوں سے زیادہ طا قتور ہوں ۔
18 تب مصری سمجھیں گے کہ میں خدا وند ہوں ۔ جب میں فرعون اور اسکے عہدے داروں اور رتھوں کو شکست دونگا تب وہ میری تعظیم کریں گے ۔"
19 اُس وقت خدا وند کا فرشتہ اسرائیلی خیمہ کے پیچھے گیا ۔ اس لئے بادل کا ستون لوگوں کے آگے سے ہٹ گیا اور اُن کے پیچھے آ گیا ۔
20 اس طرح بادل مصریوں کے خیمہ اور اِسرائیلیوں کے خیمہ کے درمیان کھڑا ہو گیا ۔ بنی اسرائیلیوں کے لئے روشنی تھی لیکن مصریوں کے لئے اندھیرا ۔ اِس لئے مصری اس رات اِسرائیلیوں کے قریب نہ آسکے ۔
21 موسیٰ نے اپنا ہاتھ بحر قلزم کے اوپر اٹھا ئے اور خدا وند نے مشرق سے تیز آندھی چلا ئی ۔ آندھی تمام رات چلتی رہی سمندر پھٹا اور ہوا نے زمین کو خشک کیا ۔
22 بنی اسرائیل سوکھی زمین پر چل کر سمندر کے پار گئے ۔ ان کے دائیں طرف اور بائیں طرف پانی دیوار کی طرح تھا ۔
23 تب فرعون کے تمام رتھ اور گھوڑ سواروں نے سمندر میں ا ن کا پیچھا کیا ۔
24 صبح سویرے ہی خدا وند بادل کے ستون اور آ گ کے ستون پر سے مصر کی فوج کو نیچے دیکھا اور خدا وند نے مصریوں کو بہت زیادہ گھبرا دیا ۔
25 رتھوں کے پہیے دھنس گئے ۔ رتھوں کا قابو کر نا مشکل ہو گیا ۔ مصری چلّائے ، " ہم لوگوں کو یہاں سے چلنا چاہئے ۔ خدا وند ہم لوگوں کے خلاف لڑ رہا ہے خدا وند بنی اسرائیلیوں کے لئے لڑ رہا ہے ۔'
26 تب خدا وند نے موسیٰ سے کہا اپنے ہاتھ کو سمندر کے اوپر اٹھا ؤ ۔پھر پا نی گرے گا اور مصریوں کے رتھوں اور گھوڑ سواروں کو ڈبو دیگا ۔"
27 اس لئے دن نکلنے سے پہلے موسیٰ نے اپنا ہاتھ سمندر کے اوپر اُٹھا یا اور پا نی اپنی اصلی جگہ پر واپس آ گیا ۔ مصری بھا گنے کی تیّاری کر رہے تھے ۔ لیکن خدا وند نے مصریوں کو سمندر میں بہا کر ڈبود یا ۔
28 پا نی اپنی اصلی جگہ پر واپس آ گیا اور اس نے رتھوں اور گھوڑ سواروں کو ڈھانک لیا ۔ فرعون کی پوری فوج جو اسرائیلی لوگوں کا پیچھا کر رہی تھی ڈوب کر تباہ ہو گئی ۔ ان میں سے کو ئی بھی نہیں بچا ۔
29 لیکن بنی اسرائیلیوں نے سوکھی زمین پر چل کر سمندر پار کیا ان کے دائیں اور بائیں طرف پانی دیوار کی طرح کھڑا تھا۔
30 اِس لئے اُس دن خداوند نے بنی اسرائیلیوں کو مصریوں سے بچا یا اور بنی اسرائیلیوں نے مصریوں کی لاشوں کو بحر قلزم کے کنارے پر دیکھا ۔
31 بنی اسرائیلیوں نے خدا وند کی عظیم قدرت کو دیکھا ۔ جب اس نے مصریوں کو شکست دی تو لوگ خدا وند سے ڈرے اور اُس کی عزت کی اور انہوں نے خدا وند اور اُس کے خادم موسیٰ پر یقین کیا ۔
15:1 تب موسیٰ اور بنی اسرائیل خدا وند کے لئے یہ نغمہ گانے لگے :
2 خدا وند ہی میری طا قت ہے ۔ وہ ہمیں بچا تا ہے اور میں اسکی تعریف کے گیت گاتا ہوں ۔ خدا وند خدا میرے آباؤ اجداد کا خدا ہے اور میں اس کی تعظیم کر تا ہوں ۔
3 خدا وند عظیم جنگجو (صاحب جنگ) ہے ۔ اس کا نام یہواہ ہے ۔
4 اُس نے فرعون کے رتھو ں اور سپاہیوں کو سمندر میں پھینکا ۔ فرعون کے بہترین سپاہی بحر قلزم میں ڈوب گئے ۔
5 گہرے پانی نے انہیں ڈھک لیا وہ چٹا نوں کی طرح گہرے پا نی میں ڈوبے ۔
6 تیرا داہنا ہاتھ عجیب و غریب طا قت کا حامل ہے ۔ خدا وند تیرے داہنے ہاتھ نے دشمن کو پا مال کر دیا ۔
7 تو نے اپنی عظمت کے زور سے انہیں تباہ کیا ۔جو تیرے خلاف کھڑے ہو ئے تو نے اپنے غصّہ کو بھیجا اور انہیں بر باد کیا اسی طرح جس طرح کہ آ گ پیال کو جلاتا ہے ۔
8 تو نے زور دار ہوا چلا ئی ۔ تو نے پا نی کو اونچا اٹھا یا ۔ تو نے بہتے ہو ئے پا نی کو ٹھوس دیوار بنا دیا ۔ سمندر اپنا گہرائی تک ٹھوس بن گیا ۔
9 دشمن نے کہا ، " میں انکا پیچھا کروں گا اور ان کو پکڑوں گا ۔میں ان کی ساری دولت لے لونگا ۔میں اپنی تلوار نکالوں گا ۔ اور میرا ہاتھ انکو تباہ کر دیگا ۔"
10 لیکن تُو نے ان پر پھونک ماری اور انہیں سمندر سے ڈھک دیا ۔ وہ سیسے کی طرح زور آور سمندر میں ڈوب گئے ۔
11 " کیا کو ئی دیوتا خدا وند کے جیسا ہے ؟ نہیں کو ئی دیوتا تیرے جیسا نہیں ۔تو عجیب و غریب ہے اپنے تقدس میں بے مثال ہے ۔تو حیران کر نے والی قدرت رکھتا ہے تو عظیم معجزے کر تا ہے ۔
12 تُونے اپنا دایاں ہاتھ اٹھا یا اس لئے زمین اسکو نگل گئی ۔
13 لیکن تُو مہر بانی سے ان لوگوں کو لے چلا جنہیں تُو نے بچا یا ہے ۔ تُو اپنی طاقت سے اُن لوگوں کو اپنے مقدّس اور سہانے ملک کو لے جاتا ہے ۔
14 دوسرے ممالک ان قصّوں کو سنیں گے۔ اور خوف زدہ ہو نگے ۔فلسطینی لوگ ڈر سے کانپیں گے ۔
15 تب ایدوم کے قائدین ڈر سے کانپیں گے ۔موآب کے قائدین ڈر سے کانپیں گے ۔ کنعان کے لوگ اپنی ہمّت کھو دیں گے ۔
16 وہ لوگ دہشت اور خوف زدہ ہو جائیں گے ۔ جب تیرے زور آور بازو کو دیکھیں گے ۔ وہ لوگ چٹّان کی طرح بے حس و حر کت ہوجائیں گے جب تک تیرے لوگ گزر نہ جائیں ۔
17 خدا وند تو اپنے لوگوں کو ضرور لے جائے گا ۔ اپنے پہاڑ پر اُس جگہ تک جسے تُو نے اپنے تخت کے لئے بنایا ہے ۔ اے آقا ! تُو اپنا گھر اپنے ہاتھوں بنائے گا !
18 خدا وند ہمیشہ ہمیشہ حکو مت کرتا رہے گا ۔"
19 ہاں فرعون کے گھو ڑے ،گھوڑ سوار اور رتھ سمندر میں ڈوب گئے اور خدا وند نے انہیں سمندر کے پا نی سے ڈھک دیا ۔ لیکن بنی اسرائیل سوکھی زمین پر چل کر سمندر کو پار کر گئے ۔
20 تب ہارون کی بہن نبیہ میر یم نے ایک دف لیا ۔میریم اور عورتوں نے ناچ گانا شروع کیا ۔ میریم نے الفاظ کو دُہرایا۔
21 " خدا وند کے لئے گاؤ ۔ کیوں کہ اُس نے عظیم کام کیا ہے ۔اُس نے گھو ڑے کو اور گھوڑ سوار کو سمندر میں ڈبودیا ۔"
22 موسیٰ بنی اسرائیلیوں کو بحر قلزم سے دور لے چلا ۔ لوگ ریگستان میں پہونچے ۔ وہ تین دن تک شور ریگستان میں سفر کر تے رہے ۔ لوگ پانی بھی نہ پا سکے ۔
23 لوگ مارہ پہنچے ۔ مارہ میں پا نی تھا لیکن پانی اتنا کڑوا تھا کہ لوگ پی نہیں سکتے تھے ۔ یہی وجہ تھی کہ اس جگہ کا نام مارہ پڑا ۔
24 لوگوں نے موسیٰ سے شکایت کر نا شروع کی لوگوں نے کہا ، " اب ہم لوگ کیا پئیں؟"
25 موسیٰ نے خدا وند کو پکا را اِس لئے خدا وند نے اسے ایک درخت دِکھا یا ۔ موسیٰ نے درخت کو پانی میں ڈالا جب اُس نے ایسا کیا تو پانی پینے کے قابل ہو گیا ۔ اُس مقام پر خدا وند نے لوگوں کا امتحان لیا اور اُنہیں ایک شریعت دی ۔
26 خدا وند نے کہا ، " تم لوگوں کو اپنے خدا وند خدا کا حکم ضرور ماننا چاہئے ۔ تم لوگوں کو وہ کر نا چاہئے جسے وہ ٹھیک کہے اگر تم خدا وند کے حکم اور شریعت کی تعمیل کرو گے تو تم لوگ مصریوں کی طرح بیمار نہیں ہو گے ۔میں خدا وند تم لوگوں کو کو ئی ایسی بیماری نہیں دونگا جسے میں نے مصریوں کو دی ۔ میں خدا وند ہوں ۔ میں ہی وہ ہوں جو تمہیں تندرست بناتا ہوں ۔ "
27 تب لوگوں نے ایلیم تک سفر کیا ۔ ایلیم میں پانی کے بارہ چشمے تھے ۔ اور وہاں ستّر کھجور کے درخت تھے اس لئے لوگوں نے وہاں پانی کے قریب خیمے ڈا لے ۔
16:1 تب لوگوں نے ایلیم سے سفر کر کے سینا ئی کے ریگستا ن پہنچے ۔ یہ جگہ ایلیم اور سینائی کے درمیان تھی ۔ وہ اُس جگہ پر مصر سے نکلنے کے بعد دُوسرے مہینے کے پندرھویں دن پہو نچے۔
2 تب بنی اسرائیلیوں نے پھر شکا یت کر نی شروع کی ۔ اُنہوں نے موسیٰ اور ہا رون سے ریگستان میں شکا یت کی ۔
3 لوگوں نے موسیٰ اور ہا رون سے کہا ، " یہ ہما رے لئے اچھا ہو تا کہ خداوند ہم لوگوں کو مصر میں مار ڈالا ہو تا ۔ مصر میں ہم لوگوں کے پاس کھانے کو بہت کچھ تھا ۔ ہم لوگوں کے پاس بہت سارے کھا نے تھے جس کی ہمیں ضرورت تھی۔ لیکن اب تم ہمیں ریگستان میں لے آئے ہو ۔ ہم سب یہاں بھوک سے مر جا ئیں گے ۔"
4 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " میں آسمان سے کھا نا گرا ؤں گا ۔ یہ غذا تم لوگوں کے کھانے کے لئے ہو گی ۔ ہر روز لوگ با ہر جا ئیں اور اُس دن کے کھا نے کی ضرورت کے مطا بق کھانا جمع کریں۔ میں یہ اس لئے گرا ؤں گا کہ میں دیکھوں کیا لوگ وہی کریں گے جو میں کر نے کو کہوں گا ۔
5 ہر روز لوگ صرف اتنا کھانا جمع کریں گے جتنا کہ ایک دن کے لئے کا فی ہے ۔ لیکن چھٹے دن جب وہ کھانا تیار کریں گے تو وہ پا ئیں گے کہ یہدو دن کے لئے کا فی ہے ۔
6 اِسلئے موسیٰ اور ہا رون بنی اسرائیلیوں سے کہا ، " آج کی رات تم لوگ جا نو گے کہ وہ خداوند ہی ہے جو تم لوگوں کو ملک مصر سے با ہر لا یا ۔
7 کل صبح تم لوگ خداوند کا جلال دیکھو گے ۔ کیوں کہ تم لوگ خداوند کے خلاف بڑ بڑا تے ہو اور اس نے یہ سُن لیا ہے تم لوگ خداوند کے خلاف کیوں بڑ بڑا تے ہو ؟ تم لوگ ہم لوگوں سے شکا یت ہی شکا یت کر رہے ہو ممکن ہے کہ ہم لوگ اب کچھ آرام کر سکیں۔"
8 اور موسیٰ نے کہا ، " تم لوگوں نے شکا یت کی اور خداوند نے تم لوگوں کی شکایتیں سُن لی ہیں۔ اِس لئے رات کو خداوند تم لوگوں کو گوشت دیگا ۔ اور ہر صبح تم وہ سب کھانا پا ؤگے جس کی تمہیں ضرورت ہے ۔ تم لوگ مجھ سے اور ہا رون سے شکایت کر تے رہے ہو۔ یاد رکھو تم لوگ میرے اور ہا رون کے خلا ف شکا یت نہیں کر رہے ہو تم لوگ خداوند کے خلاف شکا یت کر رہے ہوں۔"
9 تب موسیٰ نے ہا رون سے کہا ، " بنی اسرائیلیوں کے ساتھ بات کرو۔ ان سے کہو، خداوند کے سامنے جمع ہو ، کیوں کہ اُس نے تمہا ری شکایتیں سُنی ہیں ۔"
10 ہا رون نے سبھی بنی اسرائیلیوں سے بولا وہ تمام ایک جگہ پر جمع تھے جب ہا رون با تیں کر رہا تھا ۔ اُسی وقت لوگ پلٹے اور اُنہوں نے ریگستان کی طرف دیکھا اور انہوں نے خداوند کے جلا ل کو بادل میں ظا ہر ہو تے دیکھا ۔
11 خداوند نے موسیٰ سے کہا ،
12 " میں نے بنی اسرائیلیوں کی شکا یت سُنی ہے اِس لئے ان سے میری باتیں کہو، ' آج شام کو تم گوشت کھا ؤ گے اور کل صبح تم لوگ پیٹ بھر کر رو ٹیاں کھا ؤ گے ۔ پھر تم لوگ جان جا ؤگے کہ تم خداوند اپنے خدا پر بھروسہ کر سکتے ہو۔"
13 اس رات بہت سارے بٹیر ( پرندے ) آئے اور خیمہ کو ڈھک لیا ۔ صبح میں خیمہ کے چارو طرف شبنم پڑی رہتی تھی ۔
14 سورج نکلنے پر شبنم سوکھ جاتی اور پالے کی پتلی تہہ کی طرح زمین پر کچھ رہ جاتا تھا ۔
15 بنی اسرائیلیوں نے اسے دیکھا ۔ اور ایک دوسرے سے پو چھا ، " وہ کیا ہے ؟ " انہوں نے یہ سوال اس لئے کیا کہ وہ نہیں جانتے تھے کہ وہ کیا چیز ہے ۔ اس لئے موسیٰ نے ان سے کہا ، " یہ کھا نا ہے جسے خدا وند تمہیں کھا نے کو دے رہا ہے ۔
16 خدا وند کہتا ہے ، ' ہر آدمی اتنا جمع کرے جتنی اس کو ضرورت ہے ۔ تم لوگوں میں سے ہر ایک آٹھ پیا لے اپنے خاندان کے ہر آدمی کے لئے جمع کرے گا ۔ "
17 اس لئے بنی اسرائیلیوں نے ایسا ہی کیا ۔ ہر آدمی نے اس کھا نے کو جمع کیا ۔ کچھ آدمیوں نے دوسرے لوگوں سے زیادہ جمع کیا ۔
18 ان لوگوں نے اپنے خاندان کے ہر ایک آدمی کو کھا نا دیا ۔ جب کھا نا ناپا گیا تو ہر ایک آدمی کے لئے یہ کافی تھا ، لیکن کبھی بھی ضرورت سے زیادہ نہیں ہوا ۔ جس نے بھی زیادہ جمع کیا اس کے پاس بھی کچھ نہیں بچا ۔ لیکن جو کوئی تھوڑا جمع کیا تب بھی وہ اس کے لئے کافی تھا ۔
19 موسیٰ نے ان سے کہا ،" اگلے دن کھا نے کے لئے وہ کھا نا نہ بچائیں ۔ "
20 لیکن لوگوں نے موسیٰ کی بات نہیں مانی ۔ کچھ لوگوں نے اپنا کھا نا بچا یا جس کو وہ دوسرے دن کھا سکیں ۔ لیکن جو کھا نا بچایا گیا تھا اس میں کیڑے پڑ گئے اور بد بو آنے لگی ۔ موسیٰ ان لوگوں پر غصّہ ہوا جنہوں نے ایسا کیا تھا ۔
21 ہر صبح لوگ کھا نا جمع کر تے تھے ہر ایک آدمی اتنا جمع کر تا تھا ۔ جتنا وہ کھا سکے لیکن جب دھوپ تیز ہو تی تھی کھا نا گل جاتا تھا اور ختم ہو جاتا تھا ۔
22 چھٹے دن کو لوگوں نے دوگُنا کھا نا جمع کیا ۔ انہوں نے سولہ پیالے ہر آدمی کے لئے جمع کیا ۔ اس لئے لوگوں کے تمام قائدین آئے اور انہو ں نے یہ بات موسیٰ سے کہی ۔
23 موسیٰ نے ان سے کہا ، " یہ ویسا ہی ہے جیسا خدا وند نے بتا یا تھا کیوں کہ کل خدا وند کے آرام کا مقدس دن سبت ہے ۔ تم جو پکانا چاہتے ہو پکا لو جو ابالنا چاہتے ہو ابال لو ۔ اور بچے ہو ئے کو کل کے لئے محفوظ رکھو ۔"
24 لوگوں نے موسیٰ کے حکم کے مطا بق دوسرے دن کے لئے بچے ہو ئے کھا نے کو دیکھا اور کھا نا خراب نہیں ہوا اور نہ ہی اس میں کو ئی کیڑا لگا ۔
25 موسیٰ نے کہا ، " آج سبت کا دن ہے ، خدا وند کو تعظیم دینے کے لئے خاص آرام کا دن ہے ۔ اس لئے تم لوگوں میں سے کو ئی بھی کل کھیت میں نہیں جائے گا ۔ جو تم نے کل جمع کیا ہے کھا ؤ ۔
26 تم لوگوں کو چھ دن کا کھا نا جمع کر نا چاہئے لیکن ساتواں دن آرام کا دن ہے اس لئے زمین پر کو ئی خاص کھا نا نہیں ہو گا ۔ "
27 ہفتہ کو کچھ لوگ کچھ کھا نا جمع کر نے گئے لیکن وہ وہاں تھو ڑا سا بھی کھا نا نہیں پا سکے ۔
28 تب خدا وند نے موسیٰ سے کہا ، " تمہارے لوگ میرے حکم کی تعمیل اور نصیحتوں پر عمل کر نے سے کب تک باز رہیں گے ؟ ۔
29 دیکھو ، جمعہ کو خدا وند دو دن کے لئے کافی کھا نا دیگا ۔ اس لئے سبت کے دن ہر ایک کو بیٹھنا اور آرام کر نا چاہئے وہیں ٹھہرے رہو جہاں ہو ۔ "
30 اس لئے لوگوں نے سبت کو آرام کیا ۔
31 اسرائیلی لوگوں نے اس خاص غذا کو " من" کہنا شروع کیا ۔ منّ سفید چھو ٹے دھنیا کے بیجوں کی طرح تھے اور اسکا ذائقہ شہد سے بنے کیک کی طرح تھا ۔
32 تب موسیٰ نے فرمایا ، " خدا وند نے نصیحت کی کہ اس کھا نے کا آٹھ پیالے اپنی نسل کے لئے بچاؤ ۔ تب وہ اس کھانے کو دیکھ سکیں گے جسے میں نے تم لوگوں کو ریگستان میں اس وقت دیا تھا جب میں نے تم لوگوں کو مصر سے نکالا تھا ۔ "
33 اس لئے موسیٰ نے ہارون سے کہا ، " ایک مرتبان لو اور اسے آٹھ پیالے منّ سے بھرو اور اس منّ کو خدا وند کے سامنے رکھو اور اسے اپنی نسلو ں کے لئے بچاؤ ۔ "
34 ( اس لئے ہارون نے ویسا ہی کیا جیسا خدا وند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا ہارون نے آگے چل کر منّ کے مرتبان کو معاہدہ کے صندوق کے سامنے رکھا ۔ )
35 لوگوں نے چالیس سال تک منّ کھا یا ۔ وہ منّ اس وقت تک کھا تے رہے جب تک وہ اس ملک میں نہیں آئے جہاں انہیں رہنا تھا ۔ وہ اسے اس وقت تک کھا تے رہے جب تک وہ کنعان کے قریب نہیں آگئے ۔
36 ( وہ منّ کے لئے جس تول کا استعمال کر تے تھے وہ عومر تھا ۔ ایک عومر تقریباً آٹھ پیالوں کے برابر تھا-)
17:1 سبھی بنی اسرائیل صین کے ریگستان سے ایک ساتھ سفر کئے ۔ خدا وند جس طرح حکم دیتا رہا وہ ایک جگہ سے دوسری جگہ سفر کر تے رہے ۔ لوگوں نے رفیدیم کا سفر کیا اور وہاں انہوں نے قیام کیا خیمہ ڈا لا ۔ وہاں لوگوں کو پینے کے لئے پا نی نہیں تھا ۔
2 اس لئے وہ موسیٰ کے خلاف ہو گئے اور اس سے بحث کر نے لگے ۔ لوگوں نے کہا ،" ہمیں پینے کے لئے پانی دو ۔ " لیکن موسیٰ نے ان سے کہا ، " تم لوگ میرے خلاف کیوں ہو رہے ہو ؟ تم لوگ خدا وند کا امتحان کیوں لے رہے ہو ؟ "
3 لیکن لوگ بہت پیاسے تھے ۔ اس لئے انہوں نے موسیٰ سے شکایت کر نی جاری رکھی ۔ لوگوں نے کہا ، " ہم لوگوں کو تم مصر سے باہر کیوں لا ئے ؟ کیا تم ہم لوگوں کو یہاں اس لئے لا ئے تا کہ ہم لوگ ہمارے بچّے ، ہماری مویشی اور بھیڑ پانی کے بغیر مر جائے ۔ "
4 اس لئے موسیٰ نے خدا وند کو پکارا ،" میں ان لوگوں کے ساتھ کیا کروں ؟ یہ مجھے مار ڈالنے کو پتھّر مارنے کے لئے تیار ہیں ۔ "
5 خدا وند نے موسیٰ سے کہا ، " بنی اسرائیلیوں کے پاس جاؤ اور انکے کچھ بزر گوں کو اپنے ساتھ لو اپنا عصا اپنے ساتھ لے جاؤ ۔یہ وہی عصا ہے جسے تم نے اسوقت استعمال میں لایا تھا جب دریائے نیل پر اس سے چوٹ کی تھی ۔
6 حوریب (سینائی) پہاڑ میں تمہارے سامنے ایک چٹان پر کھڑا ہو گا ۔ عصا کو چٹان پر مارو اس سے پانی باہر آجائے گا ۔ تب لوگ پانی پی سکتے ہیں ۔ " موسیٰ نے وہ باتیں کیں اور اسرائیل کے بزر گوں نے اسے دیکھا ۔
7 موسیٰ نے اس جگہ کا نام' مریبہ اور مسّہ' رکھا ، کیوں کہ یہ وہ جگہ تھی جہاں بنی اسرائیل بڑ بڑائے اور خدا وند کا امتحان لیا یہ پو چھ کر ، خدا وند ہمارے ساتھ ہے یا نہیں ۔
8 عمالیقی لوگ رفیدیم آئے اور بنی اسرائیلیوں کے خلاف لڑے ۔
9 اس لئے موسیٰ نے یشوع سے کہا ، " کچھ لوگوں کو چُنو اور اگلے دن عمالیقی سے جاکر لڑو ۔ میں پہاڑ کی چوٹی پر کھڑا رہوں گا ۔ میں خدا کی طرف سے دیئے گئے عصا کو پکڑے رہوں گا ۔ "
10 یشوع نے موسیٰ کی ہدایت مانی اور دوسرے دن عمالیقی لوگوں سے لڑ نے گیا ۔ اسی وقت موسیٰ ، ہارون اور حور پہاڑ کی چوٹی پر گئے ۔
11 جب کبھی موسیٰ اپنے ہاتھ کو ہوا میں اٹھا تا تو بنی اسرائیل جنگ جیت لیتے لیکن جب موسیٰ اپے ہاتھ کو نیچے کر تا تو بنی اسرائیل جنگ میں ہار نے لگتے ۔
12 کچھ وقت کے بعد موسیٰ کے بازو تھک (چڑھ) گئے ۔ اس لئے انہوں نے ایک بڑی چٹان موسیٰ کے نیچے بیٹنے کے لئے رکھی اور ہارون اور حور نے موسیٰ کے بازوؤں کو ہوا میں پکڑے رکھا ۔ ہارون موسیٰ کے ایک طرف تھے اور حور دوسری طرف ۔ وہ اس کے ہاتھوں کو اسی طرح اوپر اس وقت تک پکڑے رہے جب تک سورج نہیں غروب ہوا ۔
13 اس لئے یشوع اور اس کی فوجوں نے عمالیقیوں کو اس جنگ میں شکست دی ۔
14 تب خدا وند نے موسیٰ سے کہا ،" اس جنگ کے بارے میں لکھو ۔ اس جنگ کے واقعات ایک کتاب میں لکھو جس سے لوگ یاد کریں گے کہ یہاں کیا ہوا تھا اور یشوع سے کہو کہ میں عمالیقی لوگوں کو زمین سے مکمل طور پر تباہ کردونگا ۔ "
15 تب موسیٰ نے ایک قربان گاہ بنائی ۔ موسیٰ نے قربان گاہ کانام " خداوند میرا پرچم " رکھا ۔
16 موسیٰ نے فرمایا ، " میں خدا وند کے تخت کی طرف اپنے ہاتھ پھیلائے اس لئے خدا وند عمالیقی لوگوں سے لڑا جیسا کہ اس نے ہمیشہ کیا ہے ۔ "
18:1 موسیٰ کا سُسر یترو مدیان میں کا ہن تھا ۔ خدا نے موسیٰ اور بنی اسرائیلیوں کی کی طرح سے مدد کی اس کے بارے میں یترو نے سنا ۔ یترو نے بنی اسرائیلیوں کو خداوند کے ذریعہ مصر سے باہر لے جا ئے جانے کے متعلق سنا ۔
2 اس لئے یترو موسیٰ کے پا س گئے جب وہ خدا کے پہاڑ کے پاس خیمہ ڈا لے تھے ۔ وہ موسیٰ کی بیوی صفورہ کو اپنے ساتھ لا یا ( صفورہ موسیٰ کے ساتھ نہیں تھیں کیوں کہ موسیٰ نے ان کو ان کے گھر بھیج دیئے تھے ۔)
3 یترو موسیٰ کے دونوں بیٹوں کو بھی ساتھ لا یا ۔ پہلے بیٹے کا نام جیر سوم رکھا کیوں کہ جب وہ پیدا ہوا ۔ موسیٰ نے فرمایا ، " میں غیر ملک میں اجنبی ہوں۔"
4 دوسرے بیٹے کا نام الیعزر رکھا کیوں کہ جب وہ پیدا ہوا تو موسیٰ نے فرما یا ، " میرے باپ کے خدا نے میری مدد کی اور فرعون کی تلوار سے مجھے بچا یا ہے ۔"
5 اس لئے یترو ریگستان میں موسیٰ کے پاس تب گیا ۔ جب وہ خدا کے پہا ڑ( سینا ئی کا پہاڑ) کے قریب خیمہ ڈا لے تھے ۔موسیٰ کی بیوی اور اُس کے دو بیٹے یترو کے ساتھ تھے ۔
6 یترو نے موسیٰ کو ایک پیغا م بھیجا ، " میں تمہا را سُسر یترو ہو ں۔ اور میں تمہا ری بیوی اور اس کے دونوں بیٹوں کو تمہا رے پاس لا رہا ہوں۔"
7 اس لئے موسیٰ اپنے سُسر سے ملنے گئے ۔موسیٰ ان کے سامنے جھکے اور ان کو بوسہ دیئے۔ دونوں نے ایک دوسرے کا حال پو چھا خیمہ میں چلے گئے ۔
8 موسیٰ نے یترو کو ہر ایک بات بتا ئی جو خداوند نے بنی اسرائیلیوں کے لئے کی تھی ۔موسیٰ نے وہ باتیں بھی بتا ئیں جو خدا نے فرعون اور مصر کے لوگوں کے لئے کیں تھیں۔ موسیٰ نے راستے میں پیش آئے تمام مشکلات اس کے متعلق اور کس طرح خداوند نے اِسرائیلی لوگوں کو بچا یا جب بھی وہ تکلیف میں تھے اس کے متعلق بتا یا ۔
9 یترو اُس وقت بہت خوش ہوا جب اُس نے خداوند کی طرف سے بنی اسرائیلیوں سے کی گئی سب اچھی باتوں کو سُنا ۔ یترو اس لئے خوش تھا کہ حداوند نے بنی اسرائیلیوں کو مصر یوں سے آزاد کر دیا تھا ۔
10 یترو نے کہا ، " خداوند کی تمجید کرو !اُس نے تمہیں مصر کے لوگوں سے آزاد کر وایا ۔ خداوندنے تمہیں فرعون سے بچا یا ہے ۔
11 اب میں جانتا ہوں کہ خداوند تمام دیوتا ؤ ں سے زیادہ عظیم ہے۔ اُ نہوں نے سوچا کہ سب کچھ اُن کے قابو میں ہے لیکن دیکھو خدا نے کیا کیا !"
12 تب یترو نے خدا کی عظمت اور تعظیم کے لئے قربانی پیش کی ۔ تب ہا رون اور تمام بزرگ موسیٰ کے سُسر یترو کے ساتھ خدا کے حضور کھانا کھا نے بیٹھے۔
13 دوسرے دن موسیٰ لوگوں کا انصاف کر نے وا لے تھے۔ وہاں لوگوں کی تعداد بہت زیادہ تھی اس وجہ سے لو گوں کو موسیٰ کے سامنے سارا دن کھڑا رہنا پڑا ۔
14 یترو نے موسیٰ کو انصاف کر تے دیکھا اس نے پو چھا ، " تم ہی یہ کیوں کر رہے ہو؟" کیا صرف تم ہی منصف ہو؟ اور لوگ صرف تمہا رے پاس ہی سارا دن کیوں آتے ہیں ؟"
15 تب موسیٰ نے اپنے سُسر سے کہا ، " لوگ میرے پاس آتے ہیں اور اپنی مشکلا ت کے بارے میں خدا کے حکم پو چھتے ہیں۔
16 اگر ان لوگوں کا کو ئی مسئلہ ہو تو میرے پاس آتے ہیں میں فیصلہ کر تا ہوں کہ کون صحیح ہے اس طرح میں لوگوں کو خدا کی شریعت اور تعلیمات کو سکھا تا ہوں۔"
17 لیکن موسیٰ کے سُسر نے اُن سے کہا، " جس طرح تم یہ کر رہے ہو ٹھیک نہیں ہے ۔
18 تمہا رے اکیلے کے لئے یہ کام بہت زیادہ ہے ۔ اس سے تم تھک جا تے ہو اور اس سے لوگ بھی تھک جا تے ہیں تم یہ کام یقیناً اکیلے نہیں کر سکتے ۔
19 میں تمہیں کچھ مشورہ دوں گا میں تمہیں بتا ؤں گا کہ تمہیں کیا کرنا چاہئے میری دُعا ہے کہ خدا تمہا را ساتھ دے ۔ جو تمہیں کرنا چاہئے وہ یہ ہے ۔ تمہیں خدا کے سامنے لوگوں کے مسائل سنتے رہنا چاہئے اور اُن چیزوں کے متعلق خدا سے کہتے رہنا چاہئے ۔
20 تمہیں خدا کی شریعتوں اور تعلیمات لوگوں کو بتا نی بھی چاہئے۔ لوگوں کو انتباہ دو کہ و ہ اُصولوں کو نہ تو ڑیں لوگوں کو جینے کا صحیح راستہ بتا ؤ انہیں بتا ؤ کہ وہ کیا کریں۔
21 لیکن تمہیں لوگوں میں سے اچھے لوگوں کو چُننا چاہئے ۔ " تمہیں ایسے آدمیوں کا انتخاب کر نا چاہئے جسے خدا کا خوف ہو ، اور بھروسہ مند ہو ، جو دولت کے لئے اپنے فیصلے نہ بد لے ۔ ا ن آدمیوں کو لوگوں حاکم کا بنا ؤ۔ ہزار، سو پچاس اور یہاں تک کہ دس لوگوں پر بھی حاکم ہو نے چاہئے ۔
22 اِن حاکموں کو ہر وقت لوگوں کا انصاف کر نے دو ۔ اگر کو ئی بہت ہی پیچیدہ معاملہ ہو تو وہ حاکم فیصلہ کے لئے تمہا رے پاس آسکتے ہیں۔ لیکن دوسرے معاملوں کا فیصلہ وہ یقیناً نہیں کر سکتے ہیں ۔ اس طرح یہ تمہا رے لئے زیادہ آسان ہو گا ۔ اور وہ لوگ تمہا رے کام میں ہاتھ بٹا سکیں گے ۔
23 اگر تم خداوند کے حکم سے ایسا کر تے ہو تب تم اپنا کام کر تے رہنے کے قابل ہو سکو گے ۔ اور اُس کے ساتھ ہی ساتھ تما م لوگ اپنے مسائل کے حل ہو جانے سے سلامتی سے گھر جا سکیں گے ۔"
24 اس لئے موسیٰ نے ویسا ہی کیا ۔ جیسا یترو نے کہا تھا ۔
25 موسیٰ نے سارے بنی اسرا ئیلیوں میں سے کچھ قابل مردوں کو چُنا اور انہیں قائد بنا یا ۔ وہاں ہر ۱۰۰۰ لوگوں پر، ۱۰۰ لوگوں، ۵۰ لوگوں اور ۱۰ لوگوں پر حاکم تھے۔
26 یہ حا کم لوگوں کے لئے منصف تھے ۔ یہ حاکم آسان مسئلوں کا فیصلہ خود کر تے تھے اور مشکل معاملے کو موسیٰ کے پاس لا تے تھے ۔
27 کچھ عرصہ بعد موسیٰ نے اپنے سُسر یترو سے وِداع ہوا ۔ اور یترو اپنے گھر وا پس ہوا ۔
19:1 مصر سے اپنے سفر کے تیسرے مہینے میں سب سے پہلے دن بنی اسرائیل سینائی کے ریگستان میں پہو نچے ۔
2 لوگوں نے رفیدیم کو چھو ڑ دیا تھا اور سینائی کے صحرا میں آپہو نچے تھے ۔ بنی اسرائیلیوں نے ریگستان میں پہا ڑ کے قریب ڈیرا ڈا لا۔
3 تب موسیٰ پہاڑ پر خدا کے پاس گیا ۔ پہاڑ پر خدا نے موسیٰ سے کہا ۔ ، " یہ باتیں بنی اسرائیلیوں ، یعقوب کے خاندانوں سے کہو :
4 اور تم لوگوں نے دیکھا کہ میں نے مصر کے ساتھ کیا کیا ۔ تم نے دیکھا کہ میں نے تم کو مصر سے باہر ایک عقاب کی طرح اپنے پروں پر اٹھا کر نکا لا اور یہاں اپنے پاس لا یا ۔
5 اس لئے اب میں کہتا ہوں کہ تم لوگ اب میرا حکم مانو ، میرے معاہدہ کی تعمیل کرو ۔ اگر تم میرا حکم مانوگے تو تم میرے خاص لوگ بنو گے ۔ ساری دنیا میری ہے ۔
6 تم میرے لئے ایک مقدّس قوم اور کاہنوں کی سلطنت ہو ۔ ' " موسیٰ ! جو باتیں میں نے تمہیں بتائی ہیں انہیں بنی اسرائیلیوں سے ضرور کہدینا ۔ "
7 اس لئے موسیٰ پہاڑ سے نیچے آیا اور لوگوں کے بزر گوں کو ایک ساتھ بلایا ۔ موسیٰ نے بزرگوں سے وہ باتیں کہیں جنہیں کہنے کے لئے خدا وند نے اسے حکم دیا تھا ۔
8 پھر تمام لوگ ایک ساتھ بولے ،" ہم لوگ خدا کی کہی ہر بات مانیں گے ۔ " تب موسیٰ خدا کے پاس پہاڑ پر لوٹ آیا ۔ موسیٰ نے فرمایا کہ لوگ اس کے حکم کی تعمیل کریں گے ۔
9 اور خدا وند نے موسیٰ سے کہا ، " میں گھنے بادل میں تمہارے پاس آؤنگا میں تم سے بات کروں گا ۔ سب لوگ مجھے تم سے باتیں کرتے ہو ئے سنیں گے ۔ میں یہ اسلئے کر رہا ہوں تا کہ لوگ تم پر بھی ہمیشہ یقین کریں گے ۔ " تب موسیٰ نے خدا وند کو وہ تمام باتیں بتا ئی جو لوگوں نے کہے تھے ۔
10 خدا وند نے موسیٰ سے کہا ، " آج اور کل تم خاص مجلس کے لئے لوگوں کو ضرور تیار کرو ۔ لوگوں کو اپنے لباس دھو لینے چاہئے ۔
11 اور تیسرے دن میرے لئے تیار رہنا چاہئے ۔ تیسرے دن میں ( خدا وند ) سینا کے پہاڑ سے نیچے آؤنگا اور تمام لوگ مجھے (خدا وند کو ) دیکھیں گے ۔
12 لیکن ان لوگوں سے ضرور کہدینا کہ وہ پہاڑ سے دور ہی ٹھہریں ۔ زمین پر ایک لکیر کھینچنا اور لوگوں کو اس سے پار نہ ہو نے دینا ۔ اگر کو ئی آدمی یا جانور پہاڑ کو چھو ئے گا تو اسے یقیناً مار دیا جائے گا ۔ وہ پتھّروں سے یا تیروں سے مارا جائے گا ۔ لیکن کسی بھی آدمی کو لکیر کو چھو نے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ لوگوں کو بِگل بجنے تک انتظار کر نا چاہئے اور صرف اسی وقت جب بگل بجے انہیں پہاڑ پر جانے دیا جائیگا ۔ "
13
14 موسیٰ پہاڑ سے نیچے اُترے وہ لوگوں کے پاس گئے اور خاص نشست کے لئے انہیں تیار کیا ۔ لوگوں نے اپنے لباس دھو ئے ۔
15 تب موسیٰ نے لوگوں سے کہا ، " خدا سے ملنے کے لئے تین دن میں تیار ہو جاؤ ۔ اس وقت مردوں کو عورت نہیں چھونا چاہئے ۔ "
16 تیسرے دن صبح پہاڑ پر گہرا بادل چھا یا ۔ بجلی کی چمک اور بادل کی گرج اور بگل کی تیز آواز ہو ئی ۔ چھا ؤنی کے سب لوگ ڈر گئے ۔
17 تب موسیٰ لوگوں کو پہاڑ کی طرف خدا سے ملنے کے لئے چھاؤنی کے باہر لے گئے ۔
18 سینائی پہاڑ دھو ئیں سے ڈھکا ہوا تھا ۔ پہاڑ سے دھواں اس طرح اٹھا جیسے کسی بھٹی سے اٹھتا ہو ۔ ایسا تب ہوا جیسے ہی خدا وند آ گ میں پہاڑ پر اترے اور ساتھ ہی سارا پہاڑ بھی کانپنے لگا ۔
19 بگل کی آواز تیز سے تیز تر ہو گئی ۔ جب بھی موسیٰ نے خدا سے بات کی گرج میں خدا نے اسے جواب دیا ۔
20 خدا وند سینائی پہاڑ کی چوٹی پر اترا اور موسیٰ کو اوپر آنے کے لئے کہا ۔ اس لئے موسیٰ پہاڑ کے اوپر گیا ۔
21 خدا وند نے موسیٰ سے کہا ، " جاؤ اور لوگوں کو انتباہ دو کہ وہ میرے پاس نہ آئیں نہ ہی مجھے دیکھیں اگر وہ ایسا کریں گے تو وہ مر جائیں گے اور اسی طرح بہت سی موت ہو جائیں گی ۔
22 ان کاہنوں سے بھی کہو جو میرے پاس آئیں گے کہ وہ اس خاص ملاقات کے لئے خود کو تیار کریں ۔ اگر وہ ایسا نہ کریں تو میں انہیں سزا دونگا ۔ "
23 موسیٰ نے خدا وند سے کہا ، " لیکن لوگ پہاڑ پر نہیں آسکتے ۔ تو نے بالکل ہی ایک لکیر کھینچ کر پہاڑ کو مقدس سمجھنے اور اسے پار نہ کرنے کے لئے کہا تھا ۔ "
24 خدا وند نے اس سے کہا ، " لوگوں کے پاس جاؤ اور ہارون کو لاؤ اپنے ساتھ واپس لاؤ لیکن کاہنوں اور لوگوں کو مت آنے دو اگر وہ میرے پاس آئیں گے تو میں انہیں سزا دونگا ۔
25 اس لئے موسیٰ لوگوں کے پاس گئے اور ان سے یہ باتیں کہیں ۔
20:1 تب خدا نے یہ ساری باتیں کہیں ،
2 " میں خدا وند تمہارا خدا ہوں ۔ میں تمہیں ملک مصر سے باہر لایا جہاں تم غُلام تھے ۔
3 " تمہیں میرے علا وہ کسی دوسرے خدا ؤں کی عبادت نہیں کرنی چاہئے ۔
4 " تمہیں کو ئی بھی مورتی نہیں بنا نا چاہئے ۔ کسی بھی اس چیز کی تصویر یا بُت مت بناؤ جو اوپر آسمان میں یا نیچے زمین میں ہو یا پانی کے نیچے ہو ۔
5 بُتوں کی پرستش یا کسی قسم کی خدمت نہ کرو کیوں ؟ کیوں کہ میں خدا وند تمہارا خدا ہوں ۔ میرے لوگ جو دوسرے خدا ؤں کی عبادت کر تے ہیں ۔ میں ان سے نفرت کر تا ہوں ۔ اگر کوئی آدمی میرے خلاف گناہ کر تا ہے تو میں اسکا دشمن ہو جاتا ہوں ۔ میں اس آدمی کی اولادوں کی تیسری اور چوتھی نسل تک کو سزا دونگا ۔
6 لیکن میں ان آدمیوں پر بہت مہر بان رہوں نگا جو مجھ سے محبت کریں گے اور میرے احکامات کو مانیں گے ۔ میں انکے خاندانوں کے سا تھ اور انکی ہزاروں نسلوں تک مہربان رہوں گا ۔
7 " تمہارے خدا وند خدا کے نام کا استعمال تمہیں غلط طریقے سے نہیں کر نا چاہئے ۔ اگر کو ئی آدمی خدا وند کے نام کا استعمال غلط طریقے پر کر تا ہے تو وہ قصور وار ہے اور خدا وند اسے کبھی بے گناہ نہیں ما نے گا ۔
8 " سبت کے ایک خاص دن کے طور پر منا نے کا خیال رکھنا ۔
9 تم ہفتے میں چھ دن اپنا کام کرو ۔
10 لیکن ساتویں د ن تمہارے خدا وند خدا کے آرام کا دن ہے ۔ اس دن کو ئی بھی آدمی چاہیں ۔ تم ، بیٹے اور بیٹیاں تمہارے غلام اور داشتائیں جانور اور تمہارے شہر میں رہنے والے سب غیر ملکی کام نہیں کریں گے ۔
11 کیوں کہ خدا وند نے چھ دن کام کیا اور آسمان ، زمین ، سمندر اور ان کی ہر چیز بنائی اور ساتویں دن خدا نے آرام کیا ۔ اس لئے خدا وند نے سبت کے دن برکت بخشا اور اسے بہت ہی خاص دن کے طور پر بنایا ۔
12 " اپنے ماں باپ کی عزت کرو ۔ یہ اس لئے کرو کہ تمہارے خدا وند خدا جس زمین کو تمہیں دے رہا ہے اس میں تم ساری زندگی گزار سکو ۔
13 " تمہیں کسی آدمی کو قتل نہیں کر نا چاہئے ۔
14 " تمہیں بد کاری کے گناہ نہیں کر نا چاہئے ۔
15 " تمہیں چوری نہیں کرنی چاہئے ۔
16 " تمہیں اپنے پڑوسیوں کے خلاف جھو ٹی گواہی نہیں دینی چاہئے ۔
17 " دوسرے لوگوں کی چیزوں کو لینے کی خواہش نہیں کر نی چاہئے ۔ تمہیں اپنے پڑوسی کا گھر ، اسکی بیوی ، اسکے خادم اور خادمائیں ، اسکی گائیں اسکے گدھوں کو لینے کی خواہش نہیں کر نی چاہئے ۔ تمہیں کی کسی بھی چیز کو لینے کی خواہش نہیں کر نی چاہئے ۔ "
18 اس دوران ان لوگوں نے گرج کی آواز سُنی ، بجلی کی چمک دیکھی ، بِگل کی آواز سنی ۔ انہوں نے پہاڑ سے اٹھتے ہو ئے دھو ئیں کو دیکھا ۔ لوگ ڈرے ہو ئے تھے اور خوف سے کانپ رہے تھے ۔ وہ پہاڑ سے دور کھڑے ہو کر اسے دیکھ رہے تھے ۔
19 تب لوگوں نے موسیٰ سے کہا ، " اگر تم ہم لوگوں سے کچھ کہنا چاہو تو ہم لوگ سنیں گے ۔ لیکن خدا کو ہم لوگوں سے بات نہ کر نے دو اگر یہ ہو گا تو ہم لوگ مر جائیں گے ۔ "
20 تب موسیٰ نے لوگوں سے کہا ،" ڈرو مت ۔ خدا وند تمہیں جانچ کر رہا ہے ۔ یہ جاننے کے لئے کہ تمہیں اس کا خوف ہے یا نہیں تا کہ تم گناہ نہیں کرو گے ۔ "
21 تب لوگ اس وقت اٹھ کر پہاڑ سے دور چلے آئے ۔ جب کہ موسیٰ اس گہرے بادل میں گئے جہاں خدا تھا ۔
22 تب خدا وند نے موسیٰ سے اسرائیلیوں کو بتانے کے لئے یہ باتیں کہیں : تم لوگوں نے دیکھا کہ میں نے تم سے آسمان سے باتیں کیں ۔
23 اس لئے تم لوگ میرے خلاف سونے یا چاندی کی مورتیاں نہ بنانا تمہیں ان جھو ٹے خدا ؤں کی مورتیاں کبھی نہیں بنانی چاہئے ۔
24 "میرے لئے ایک خاص قربان گاہ بناؤ ۔ اس قربان گاہ کو بنانے کے لئے مٹی کا استعمال کرو ۔ تم جلانے کے نذرانہ کو ، اپنے ہمدردی کے نذرانہ کو ، بھیڑوں کو اور اپنے بیلوں کو ہر اس جگہ پر جہاں میں چاہتا ہوں کہ میرا نام یاد کیا جائے قربانی کر سکتے ہو ۔ تب میں آؤنگا اور تمہیں خیر و برکت دونگا ۔
25 اگر تم لوگ قربان گاہ بنانے کے لئے چٹانوں کو استعمال کرو تو تم لوگ ان چٹانوں کا استعمال نہ کرو جنہیں تم لوگوں نے اپنے لوہے کے اوزاروں سے چکنا کیا ہو ۔ اگر تم لوگ چٹانوں پر کسی لوہے کے اوزاروں کا استعمال کئے ہو تو میں قربان گاہ کو قبول نہیں کروں گا ۔
26 تم لوگ قربان گاہ تک پہنچنے والی سیڑھیاں بھی نہ بنانا اگر سیڑھیاں ہوں گی تو لوگ اوپر قربان گاہ کو دیکھیں گے تو وہ تمہارے لباس کے اندر نیچے سے دیکھ لیں گے ۔ "
21:1 " یہ سارے اُصول ہیں جسے تم لوگوں کو ضرور بتاؤ گے :
2 " اگر تم ایک عبرانی غلام خرید تے ہو ، تو اسے تمہاری خدمت صرف چھ سال کر نی ہو گی ۔ چھ سال بعد وہ غلام آزاد ہو جائے گا ۔ اور تمکو یعنی مالک کو غلام کی آزادی کے لئے کچھ نہیں دیا جائے گا ۔
3 تمہارا غلام ہو نے کے پہلے اگر اس کی شادی نہیں ہو ئی ہو تو وہ بیوی کے بغیر ہی آزاد ہو کر چلا جائے گا ۔ لیکن اگر غلام ہو نے کے وقت وہ آدمی شادی شدہ ہو گا تو آزاد ہو نے کے وقت وہ اپنی بیوی کو اپنے ساتھ لے جائے گا ۔
4 اگر غلام شادی شدہ نہ ہو تو آقا اس کے لئے بیوی لا سکتا ہے ۔ اگر وہ بیوی آقا کے لئے بیٹا یا بیٹی کو جنم دیتی ہے تو وہ عورت اور اسکے بچّے آقا کے ہو جائیں گے ۔ جب غلام کے کام کی مدت پو ری ہو جائے گی تب غلام کو آزاد کر دیا جائے گا ۔
5 " لیکن اگر غلام کہتا ہے ، ' میں آقا سے محبت کر تا ہوں ، میں اپنی بیوی بچّوں سے محبت کر تا ہوں ، میں آزاد نہیں ہونگا ۔
6 اگر ایسا ہو تو غلام کا آقا اسے خدا کے سامنے لا ئیگا ۔ غلام کا آقا اسے دروازے تک یا اسکی چوکھت تک لے جائے گا اور غلام کا آقا ایک تیز اوزار سے غلام کے کان میں ایک سوراخ کرے گا ۔ تب غلام اس آقا کی خدمت زندگی بھر کریگا ۔
7 ہوسکتا ہے کو ئی بھی آدمی اپنی بیٹی کو باندی کی طرح فروخت کر نے کے لئے فیصلہ کرے ۔ اگر ایسا ہو تو اسے آزاد کر نے کے لئے وہی اصول نہیں ہیں جو مرد غلام کے آزاد کر نے کے لئے ہیں ۔
8 اگر آقا اس عورت سے جسے اس نے پسند کیا ہے خوش نہیں ہے تو وہ اس کے باپ کو واپس بیچ سکتا ہے ۔ آقا کو اسے غیر ملکیوں کے پاس بیچنے کا اختیار نہیں ہے ۔ کیوں کہ یہ اس کے ساتھ نا انصافی ہے ۔
9 اگر باندی کا آقا اس باندی سے اپنے بیٹے کی شادی کر نے کا وعدہ کرے تو اس سے باندی جیسا سلوک نہیں کیا جائے گا ۔ اس کے ساتھ بیٹی جیسا سلوک کرنا ہو گا ۔
10 " اگر باندی کا آقا کسی دوسری عورت سے بھی شادی کرے تو اُسے چاہئے کہ وہ پہلی بیوی کو کھا نا یا لباس کم نہ دے اور اُسے چاہئے کہ ان چیزوں کو مسلسل دیتا رہے جنہیں حاصل کر نے کا اُسے اختیار شادی سے ملا ہے ۔
11 اس آدمی کو یہ تین چیزیں اُس کے لئے کرنی چاہئے ۔اگر وہ انہیں نہیں کر تا تو عورت آزاد کردی جائیگی ۔اور اسے کچھ ادا کر نے کی ضرورت نہیں پڑیگی ۔
12 " اگر کو ئی آدمی کسی کو ضرر پہونچائے اور اُسے مار ڈالے تو اس آدی کو بھی مار دیا جائے ۔
13 لیکن اگر کو ئی شخص کسی کو بغیر کسی ارادہ کے مارتا ہے اور وہ مر جاتا ہے تو یہ سمجھا جائیگا کہ یہ خدا کی مرضی سے ہوا ہے ۔اس لئے اسے اسی خاص محفوظ جگہ میں بھاگ جانا چاہئے جسے کہ میں نے مقّرر کیا ہے ۔
14 لیکن کو ئی آدمی اگر کسی آدمی کو غصّہ یا نفرت کے سبب اسے مار ڈا لے تو اس قاتل کو میری قربان گاہ سے دور لے جاؤ اور اُسے موت کی سزا دو ۔
15 " کو ئی آدمی جو اپنے ماں باپ کو ضرر پہونچا ئے تو اسے ضرور مار دیا جائے ۔
16 " اگر کو ئی آدمی کسی کوغلام کی طرح بیچنے یا اپنا غلام بنانے کے لئے چُرائے تو اُسے ضرور مار دیا جائے ۔
17 " جب دو آدمی بحث کر تے ہوں تو ہوسکتا ہے کہ ان میں سے ایک آدمی دوسرے کو پتھّر یا گھو نسہ مارے تو اگر وہ شخص جو گھا ئل ہو گیا ہے نہیں مر تا ہے تو اس آدمی کو نہیں مارنا چاہئے جو اسے چوٹ پہنچا یا ہے ۔
18
19 اگر چوٹ کھا ئے ہو ئے آدمی کو کچھ عرصے کے لئے بستر پر رہنا پڑے اور وہ چلنے کے لئے لا ٹھی کا استعمال کرے تو چوٹ پہنچا نے والے آدمی کو اس کے بر باد ہو ئے وقت کے لئے ہر جانہ دینا چاہئے ۔ اور وہ آدمی اسکے علاج کا بھی خرچ اس وقت تک ضرور ادا کریگا جب تک کہ وہ پوری طرح سے صحت یاب نہ ہو جائے ۔
20 " کبھی کبھی لوگ اپنے غلام اور باندیوں کو پیٹتے ہیں اگر پٹا ئی کے بعد غلام مر جائے تو قاتل کو ضرور سزا دی جائے ۔
21 لیکن غلام اگر نہیں مرتا اور کچھ دنوں بعد وہ صحت مند ہو تو اس آدمی کو سزا نہیں دی جائے گی ۔ کیوں ؟ کیوں کہ غلام کے آقا نے غلام کے لئے رقم ادا کی ہے اور غلام اُس کا ہے ۔
22 ہو سکتا ہے کہ دو آدمی آپس میں لڑے اور ہو سکتا ہے کہ کسی حاملہ عورت کو چوٹ پہنچائے اور اسے اسقاط حمل ہو جائے لیکن ماں کو کوئی نقصان نہ پہنچے تو چوٹ پہنچا نے والا آدمی اسے ضرور جر مانہ ادا کرے ۔ اس عورت کا شوہر یہ طے کریگا کہ وہ آدمی کتنا جرمانہ دیگا ۔ منصف اس آدمی کو طے کر نے میں مدد کرے گا کہ جر مانہ کتنا ہو گا ۔
23 لیکن اگر عورت یا بچّہ بُری طرح زخمی ہوا تو وہ آدمی جس نے اسے چوٹ پہنچا یا ہے سزا پائے گا ۔ تم ایک زندگی کے بدلے دوسری زندگی ضرور لو ۔
24 تم آنکھ کے بدلے آنکھ ، دانت کے بدلے دانت ، ہاتھ کے بدلے ہاتھ ، پیر کے بدلے پیر ۔
25 جلانے کے بدلے جلانا ، کھرچنے کے بدلے کھرچنا اور زخم کے بدلے زخم ۔
26 اگر کو ئی آدمی کسی غلام کی آنکھ پر ما رے اور غلام اس آنکھ سے اندھا ہو جائے تو اس غلام کو ہر جانے کے طور پر آزاد کر دیا جائے ۔ یہ قانون مرد اور عورت دونوں غلام کے لئے لاگو ہو گا ۔
27 اگر غلام کا آقا غلام کے منھ پر مارے اور غلام کا کو ئی دانت ٹوٹ جائے تو غلام کو آزاد کر دیا جائے گا ۔ غلام کا دانت اس کی آزادی کی قیمت ہے ۔ یہ غلام اور آقا دونوں کے لئے برابر ہے ۔
28 " اگر کسی آدمی کا کو ئی بیل کسی مرد یا عورت کو مارتا ہے اور وہ شخص مر جاتا ہے تو پتھّر پھینک کر اس بیل کو مار ڈا لو ۔ تمہیں اس بیل کا گوشت نہیں کھا نا چاہئے لیکن بیل کا مالک قصور وار نہیں ہے ۔
29 " لیکن اگر بیل نے پہلے لوگوں کو ضرر پہنچا یا ہے اور مالک کو انتباہ دیا گیا ہے تو وہ مالک قصور وار ہے ۔ کیوں کہ اس نے بیل کو نہیں باندھا یا بند نہیں رکھا ۔ اگر بیل آزاد چھو ڑا گیا ہے اور کسی کو وہ مار دیا تو مالک قصور وار ہے ۔ تم پتھّروں سے بیل کو مار ڈا لو اور اس کے مالک کو بھی موت کے گھاٹ اُتار دو ۔
30 لیکن مر نے والے کا خاندان رقم لے سکتا ہے ، اگر وہ رقم قبول کرے تب وہ آدمی جو مالک ہے اس کو مارنا نہیں چاہئے ۔ لیکن اس کو اتنی رقم دینا چاہئے جو منصف مقّرر کرے ۔
31 " یہی قانون اس وقت بھی لا گو ہو گا جب بیل کسی آدمی کے بیٹے یا بیٹی کو مارتا ہے ۔
32 لیکن اگر کو ئی بیل غلام کو مار دے تو بیل کا مالک غلام کے مالک کو ہر جانے کے طور پر چاندی کے تیس سکّے دے اور بیل کو بھی پتھّروں سے مار ڈا لا جائے ۔ یہ قانون مرد اور عورت دونوں غلام کے لئے لاگو ہوگا ۔
33 " کو ئی آدمی کو ئی گڑھا یا کنواں کھو دے اور اسے نہیں ڈھا نکے اگر کسی آدمی کا جانور آئے اور اس میں گر جائے تو گڑھے کا مالک قصور وار ہے ۔
34 گڑھے کا مالک جانور کے لئے ہر جانے ادا کرے گا ۔ لیکن ہر جانے ادا کر نے کے بعد مرا ہوا جانور اسکا ہو جائیگا ۔
35 " اگر کسی کا بیل کسی دوسرے آدمی کے بیل کو مار ڈا لے تو وہ دونوں اس زندہ بیل کو بیچ دیں ۔ دونوں آدمی بیچنے سے ملنے والی رقم کا آدھا آدھا اور مردہ بیل کا آدھا آدھا حصّہ لے لے ۔
36 لیکن اگر بیل کو سینگ مارنے کی عادت تھی تو اس بیل کے مالک اپنے بیل کا جوابدہ ہو گا ۔ اگر وہ بیل دوسرے بیل کو مار ڈالتا ہے تو اس بیل کا مالک قصور وار ہے کیو نکہ اس نے اس بیل کو آزاد چھو ڑا۔ اسے ہر جانے کے طور پر مرے ہو ئے بیل کے مالک کو نیا بیل دینا ہو گا ۔ اور مرا ہوا بیل اس کا ہو جا ئے گا ۔
22:1 " جو آدمی کسی بیل یا بھیڑ کو چُراتا ہے اُسے تم کس طرح سزادو گے ، اگر وہ آدمی جانور کو مارڈا لے یا بیچ دے تو وہ اسے وا پس نہیں کر سکتا ۔ اس لئے وہ چُرائے ہو ئے بیل کے بد لے پانچ بیل دے ۔ یا چُرائی گئی بھیڑ کے بدلے چار بھیڑ دے ۔ وہ چوری کے لئے کچھ رقم بھی دا کرے
2 لیکن اُس کے پاس اُس کا اپنا کچھ بھی نہیں ہے تو چوری کے لئے غلام کے طور پر اسے بیچا جا ئے گا ۔ لیکن اگر اس کے پاس چوری کا جانور پا یا جا ئے تو وہ آدمی جانور کے مالک کو ہر ایک چرائے گئے جانور کے بد لے دو جانور دے گا ۔ اُس بات کی کو ئی تخصیص نہیں کہ وہ جانور بیل تھا یا گدھا یا بھیڑ۔ " اگر کو ئی چور رات کو گھر میں نقب ( سیندھ) لگانے کے وقت ما را جا ئے تو اسے مارنے کا قصوروار کو ئی نہیں ہو گا ۔
3
4
5 " اگر کو ئی آدمی اپنے کھیت یا انگور کے باغ میں اپنی مویشیوں کو چرنے دے اور اگر وہ مویشی دوسرے کے کھیت یا انگور کے باغ میں چلی جا ئے اور اسے بر باد کر دیں تو اس شخص کو جس نے اپنی مویشی کو چھوڑ دیا اپنی بہترین فصل سے اس کے نقصان کا ہر جانہ ادا کر نا ہو گا ۔
6 " اگر کو ئی شخص آ گ جلا تا ہے اور آ گ خاردار جھاڑیوں میں پھیل جا تی ہے اور یہ آ گ پڑوسی کی فصل کو یا اناج کو یا پودے دار کھیت کو ہی برباد کر دیتی ہے تو وہ شخص جو آ گ لگا تا ہے اسے جلی ہو ئی چیزوں کے لئے ہر جا نہ ادا کر نا ہو گا ۔
7 " کو ئی آدمی اپنے پڑوسی سے اُس کے گھر میں کُچھ دولت یا کچھ دوسری چیزیں رکھنے کو کہے اگر وہ دولت یا وہ چیزیں پڑوسی کے گھر سے چوری ہو جا ئیں تو تم کیا کرو گے ؟" تمہیں چور کا پتہ لگانے کی کو شش کر نی ہو گی ۔ اگر تم نے چور کو پکڑ لیا تو وہ چیزوں کی قیمت کا دو گنا دے گا ۔
8 لیکن اگر تم چور کا پتہ نہ لگا سکے تب گھر کامالک منصفوں کے سامنے ضرور حاضر ہو اور یہ کہتے ہو ئے حلف لے کہ اس نے اپنے پڑوسی کی چیزوں کو نہیں لی ہے ۔
9 " اگر وہ آدمی کسی کھو ئے ہو ئے بیل یا گا ئے یا بھیڑ یا لباس یا کسی دوسری کھو ئی ہو ئی چیز کے متعلق متفق نہ ہو ں تو تم کیا کرو گے ؟ ایک آدمی کہتا ہے ، ' یہ میری ہے ' اور دُوسرا کہتا ہے ' نہیں، یہ میری ہے ۔' دونوں آدمی خدا کے سامنے جا ئیں۔ خدا طے کرے گا کہ قصووار کون ہے ۔ جس آدمی کو خدا قصوروار پا ئے گا وہ اُ س چیز کی قیمت سے دو گنا ادا کرے ۔
10 " کو ئی اپنے پڑوسی سے کچھ وقت کے لئے اپنے جانور کی دیکھ بھا ل کے لئے کہے یہ جانور بیل ،بھیڑ ، گدھا یا کو ئی دوسرا جانور ہو اور اگر وہ جانور مر جا ئے اسے چوٹ آجا ئے ۔ یا کو ئی اسے اس وقت ہانک لے جا ئے جب کو ئی دیکھ نہ رہا ہو تو تم کیا کرو گے ؟"
11 وہ پڑوسی وضاحت کرے کہ اُس نے جانور کو نہیں چُرایا ہے اگر یہ سچ ہے تو پڑوسی خداوند کی قسم لے کہ اُس نے اُسے نہیں چُرا یا ہے ۔ جانور کا مالک اس قسم کو ضرور قبول کرے ۔ مالک کے جانور کے لئے پڑوسی کو ہرجانہ اد ا نہیں کر نا ہو گا۔
12 لیکن اگر پڑوسی نے جانور کو چرایا ہے تو وہ مالک کے جانور کے لئے ہر جانہ ضرور ادا کرے ۔
13 اگر جنگلی جانوروں نے جانور کو ما را ہے تو ثبوت کے لئے پڑوسی اُس کے جسم کو لا ئے پڑوسی مارے گئے جانور کے لئے مالک کو ہرجانہ ادا نہیں کریگا ۔
14 " اگر کو ئی آدمی اپنے پڑوسی سے کسی جانور کو مانگ کر لے جا ئے اور اگر اُس جانور کو چوٹ پہنچے یا وہ مر جا ئے اور اس کا مالک یقیناً وہا ں نہ تھا تو مانگ کر لے جانے وا لا اُس جانور کے لئے ہر جانہ ادا کرے ۔
15 لیکن اگر مالک جانور کے ساتھ وہاں تھا تب مانگ کر لے جانے وا لے کو ہرجانہ ادا نہیں کرنا پڑیگا ۔ یا اگر یہ کرا یہ کا جانور تھا تو اُ دھار لینے وا لے کو ادائیگی نہیں کر نی پڑیگی اگر جانور کو چوٹ پہنچے یا مر جا ئے تو جانور کے استعمال کے لئے دی گئی رقم ہی کافی ہے ۔
16 " اگر کو ئی مرد کو ئی منسوب شدہ کنواری لڑکی سے جنسی تعلقات کرے تو وہ اُس سے ضرور شادی کرے اور وہ اُس لڑکی کے باپ کو پو را جہیز دے ۔
17 اگر باپ اپنی بیٹی کی شادی کر نے کی اجا زت دینے سے انکار کرے تو بھی آدمی کو رقم ادا کر نی چاہئے ۔ اُس کو پو ری رقم ادا کر نی چاہئے ۔
18 " تم کسی عورت کو جادو ٹونا نہ کر نے دو ۔ اگر وہ ایسا کرے تو تم اُسے زندہ رہنے نہ دو ۔
19 " کو ئی شخص کسی جانور کے ساتھ جنسی تعلقات رکھے تو اسے ضرور موت کی سزا دینی چاہئے ۔
20 " اگر کو ئی شحص خداوند کے علا وہ دوسرے خداؤں کو قربانی پیش کرے تو اُ س شخص کو ضرور پو ری طرح سے تباہ کر دیا جا ئے ۔
21 " یا درکھو اس سے پہلے تم لوگ مصر کے ملک میں غیر ملکی تھے تم لوگ اُس آدمی کو نہ ٹھگو نہ چوٹ پہنچا ؤ جو تمہا رے ملک میں غیر ملکی ہے ۔
22 " تم لوگ ایسی عورتوں کے لئے کبھی بُرا نہیں کرو گے جن کے شوہر مر چکے ہیں۔ یا اُن بچوں کا جن کے ماں باپ نہ ہوں۔
23 اگر تم لوگ ان بیواؤں یا یتیم بچوں کا کچھ بھی بُرا کرو گے تو وہ میرے سامنے رو ئیں گے اور میں اُن کی مصیبتوں کو سنوں گا ۔
24 اور مجھے بہت غصہ آئے گا ۔ میں تمہیں تلوار سے مار ڈا لوں گا ۔ تب تمہا ری بیویاں بیوہ ہو جا ئیں گی اور تمہا رے بچے یتیم ہو جا ئیں گے ۔
25 " اگر میرے لوگوں میں سے کو ئی غریب ہو اور تم اُسے قرض دو تو اُس رقم کے لئے تمہیں سود نہیں لینا چاہئے ۔
26 اگر تم کسی شخص کا جبّہ سورج ڈوبنے سے پہلے وا پس کر دو ۔
27 کیو نکہ اگر وہ آدمی اپنا جبّہ نہیں پا ئے تو اُس کے پاس تن ڈھانکنے کو کچھ بھی نہیں رہے گا ۔ جب وہ سوئے گا تو اُسے سردی لگے گی ۔ اگر وہ مجھے رو رو کر پکا ریگا تو میں اُس کی سنوں گا ۔ میں اُس کی فریا د سنوں گا کیوں کہ میں رحم دل ہوں۔
28 " تمہیں خدا یا اپنے لوگوں کے قائدین کو بد دُعا نہیں دینی چاہئے ۔
29 "فصل کٹنے کے وقت تمہیں اپنا پہلا اناج اور پہلے پھل کا رس دینا چاہئے ۔ اُسے مت ٹا لو ۔ " مجھے اپنے پہلو ٹھے بیٹوں کو دو ۔
30 اپنی پہلو ٹھی گا ئیں اور بھیڑوں کو بھی مجھے دینا ۔ پہلو ٹھے کو اُس کی ماں کے ساتھ سات دن رہنے دینا ۔ اس کے بعد آٹھویں دن اُسے مجھکو دینا۔
31 " تم لو گ میرے خاص لوگ ہو ۔ اِس لئے ایسے کسی جانور کا گوشت مت کھانا جسے کسی جنگلی جانور نے ما را ہو۔ اُ س مرے ہو ئے جانور کو کتّوں کو کھانے دو ۔
23:1 " لوگوں کے خلا ف جھو ٹ نہ بو لو ۔ اگر تم عدالت میں گواہ ہو تو بُرے آدمی کی مدد کے لئے جھوٹ مت بو لو ۔
2 اس مجمع کی تقلید نہ کرو جو غلط کر رہا ہو۔ جب تم عدالت میں شہا دت دو تو انصاف کا خون کر نے کے لئے اکثر یت میں شامل نہ ہو ۔
3 " عدالت میں کسی غریب کی طرفداری نہ کرو کہ وہ غریب ہے ۔ اگر وہ صحیح ہے تب ہی اُس کی طرفداری کرو ۔
4 " اگر تمہیں دُشمن کا کو ئی کھو یا ہوا بیل یا گدھا ملے تو تمہیں اُسے اس کو واپس دینا چاہئے ۔
5 " اگر تم دیکھو کہ کو ئی جانور اس لئے نہیں چل سکتا کہ اُس کو زیادہ بوجھ ڈھونا پڑ رہا ہے تو تمہیں اُسے روکنا چاہئے اور اُس جانور کی مدد کرنی چاہئے جب وہ جانور تمہارے دُشمنوں میں سے کسی کا ہو ۔
6 " تمہیں لوگوں کو غریبوں کے ساتھ نا انصافی نہیں کر نے دینی چاہئے ۔
7 " تم کسی کو کسی بات کے لئے قصوار کہتے وقت بہت ہوشیار رہو۔ کسی آدمی پر جھو ٹے الزا م نہ لگا ؤ۔ کسی بے گناہ شخص کو اُس کے قصور کی سزا کے لئے نہ مارو جو اس نے کیا ہی نہیں ہے ۔ میں قصور وار شخص کو معاف نہیں کروں گا ۔
8 " اگر کو ئی غلط آدمی اپنے سے متّفق ہو نے کے لئے رشوت دینے کا ارادہ کرے تو اُسے مت لو ۔ ایسی رشوت منصفوں کو اندھا کر دیگی جس سے وہ سچ کو نہیں دیکھ سکیں گے ۔ رشوت اچھے لوگوں کو جھوٹ بولنا سکھا ئے گی ۔
9 " تم کسی غیر ملکی کے ساتھ کبھی بُرا سلوک نہ کرو یاد رکھو جب تم ملک مصر میں رہتے تھے تب تم غیر ملکی تھے ۔
10 " چھ سال تک بیج بوؤ اپنی فصلوں کو کا ٹو اور کھیت کو تیار کرو ۔
11 لیکن ساتویں سال اپنی زمین کا استعمال نہ کرو ساتویں سال زمین کے آرا م کا خاص وقت ہو گا ۔ اپنے کھیتوں میں کچھ بھی نہ بوؤ ۔ اگر کو ئی فصل وہاں اگتی ہے تو اُسے غریب لوگوں کو لے لینے دو جو بھی کھانے کی چیزیں بچ جا ئیں اُنہیں جنگلی جانوروں کو کھا لے نے دو ۔ یہی معاملہ تمہیں اپنے انگور اور زیتون کے با غوں کے تعلق سے بھی کر نا چاہئے ۔
12 "چھ دن تک کام کرو تب ساتویں دن آرام کرو۔ اُ س سے تمہا رے غلامو ں اور تمہا رے غیر ملکیوں کو بھی آرام کا وقت ملے گا ۔ اور تمہا رے بیل اور گدھے بھی آرام کر سکیں گے ۔
13 " یقینی طور پر تم تمام شریعت کی پابندی کرو گے جھو ٹے خداؤں کی پرستش مت کرو ۔ تمہیں اُن کانام بھی نہیں لینا چاہئے ۔
14 " ہر سال تمہا ری تین خاص مقدّس تقریب ہو ں گی ۔ اُن دنوں تم لوگ میری عبادت کے لئے میری خاص جگہ پر آؤ گے ۔
15 پہلی مقدس تقریب بے خمیری روٹی کی تقریب ہو گی ۔ یہ ویسا ہی ہو گا جیسا میں نے حکم دیا ہے اس دن تم لوگ ایسی روٹی کھا ؤ گے جس میں خمیر نہ ہو ۔ یہ سات دن تک چلے گا ۔ یہ تم لوگ ابیب کے مہینے میں کرو گے ۔ کیوں کہ یہی وہ وقت ہے جب تم لوگ مصر سے آئے تھے۔ اُن دنوں کو ئی بھی شخص میرے سامنے خالی ہا تھ نہیں آئے گا ۔
16 " دُوسری مقدس تقریب فصل کاٹنے کی تقریب ہو گی ۔یہ تب شروع ہو گی جب تم اپنے کھیت میں بوئی ہو ئی فصل کاٹنا شروع کر و گے ۔" وہ تیسری تقریب تک ہو گی جب تم فصل اِکٹھا کرو گے ۔ یہ پت جھڑ میں ہو گی ۔
17 " اِس طرح ہر سال تین مر تبہ تمہا رے تمام آدمی خداوند حدا کے سامنے ہوں گے ۔
18 جب تم کسی جانور کو ذبح کرو اور اُس کا خون قربانی کے طور پر پیش کرو پھر ایسی روٹی نذر نہ کرو جس میں خمیر ہو ۔ میری تقریب پر پیش کئے گئے جانور کے چربی کو صبح تک نہ رکھو ۔
19 " فصل کٹنے کے وقت جب تم اپنی فصلوں کو جمع کرو ، تب اپنی کا ٹی ہو ئی فصل کا پہلا اناج خداوند اپنے خدا کے گھر میں لا ؤ۔ " اور بکری کے بچہ کو اس کی ماں ک دودھ میں نہ ابا لو۔"
20 " میں تمہا رے سامنے ایک فرشتہ بھیج رہا ہوں یہ فرشتہ تمہیں اُس جگہ تک لے جا ئے گا جسے میں نے تمہا رے لئے تیار کیا ہے ۔ یہ فرشتہ تمہا ری حفا ظت کرے گا ۔
21 فرشتہ کی اطا عت کرو اور اس کے ساتھ جاؤ اُس کے خلاف مت رہو فرشتہ تمہیں معاف نہیں کرے گا اگر تم اسکے ساتھ بُرا کرو گے ۔وہ میری نمائندگی کر تا ہے۔
22 وہ جو کچھ کہے اسکی تعمیل کرو تمہیں ہر وہ کام کرنا چاہئے جو میں تمہیں کہتا ہوں اگر تم یہ کرو گے تو میں تمہارے تمام دشمنوں کے خلاف ہو نگا اور میں اس کا دشمن ہوں گا جو تمہارے خلاف ہو گا ۔"
23 " میرا فرشتہ تمہیں اُس ملک سے ہو کر لے جائے گا ۔ وہ تمہیں کئی مختلف لوگوں اموری ، حتّی ، فریزی، کنعانی ، حوّی ، اور یبو سی لوگو ں میں پہونچا ئے گا ۔ لیکن میں ان تمام لوگوں کو ہرا دوں گا ۔
24 " ان لوگوں کے خدا ؤں کی پرستش نہ کرو ۔ کبھی بھی ان کے خدا ؤں کے سامنے نہ جھکو ۔ تم ہر گز ان لوگوں کی طرح نہ رہو جس طرح وہ رہتے ہیں ۔ تمہیں ان کے بُتوں کو تباہ کر نا چاہئے اور تمہیں اُن کی پرستش کے پتھّروں کو توڑ دینا چاہئے جو اُ نہیں انکے دیوتاؤں کی یاد دلانے میں مدد کرتے ہیں ۔
25 تمہیں اپنے خدا خدا وند کی خدمت کر نی چاہئے اگر تم ایسا کرو گے تو میں تمہیں پو ری روٹی اور پانی کی برکت دونگا ۔ میں تمہاری ساری بیماریوں کو دور کروں گا ۔
26 تمہاری تمام عورتیں بچّے پیدا کر نے کے لا ئق ہوں گی ۔ پیدا ئش کے وقت ان کا کو ئی بچّہ نہیں مرے گا ۔ اور میں تم لوگوں کو طویل زندگی عطا کروں گا ۔
27 " جب تم اپنے دُشمنوں سے لڑو گے میں اپنی عظیم طاقت کو تم سے پہلے وہاں بھیج دونگا ۔ میں تمہارے سب دشمنوں کو شکست دینے میں تمہاری مدد کروں گا وہ لوگ جو تمہارے خلاف ہو ں گے وہ جنگ میں گھبرا کر بھاگ جائیں گے ۔
28 میں تمہارے آگے زنبوروں (بھوڑوں ) کو بھیجو نگا ۔ وہ حوّی ، کنعانی اور حتّی لوگوں کو تمہارے ملک کو چھوڑ کر بھا گنے پر مجبور کریں گے ۔
29 لیکن میں اُن لوگوں کو تمہارے ملک سے جلدی جانے کے لئے دباؤ نہیں ڈالوں گا ۔ میں یہ صرف ا یک سال میں نہیں کروں گا اگر میں لوگوں کو بہت جلدی سے باہر جانے کے لئے دباؤ ڈا لوں تو ملک ہی خالی ہو جائے گا ۔ پھر سب طرح کے جنگلی جانور بڑھیں گے اور وہ تمہارے لئے تکلیف دہ ہوں گے ۔
30 میں انہیں آہستگی سے انہیں زمین سے باہر کر نے کے لئے اُس وقت تک دباؤ ڈالتا رہوں گا ۔ جب تک تم زمین پر پھیل نہ جاؤ اور اُس پر قبضہ نہ کر لو ۔
31 " میں تم لوگوں کو بحر قلزم سے لے کر دریائے فرات تک سارا ملک دونگا مغربی سرحد فلسطینی سمندر ہو گی اور مشرقی سرحد صحرائے عرب ہو گی میں ایسا کروں گا کہ وہاں کے رہنے والوں کو تم شکست دو اور تم ان تمام لوگوں کو وہاں سے چلے جانے کے لئے دباؤ ڈا لو گے ۔
32 " تم ان کے خداؤں یا اُن میں سے کسی کے ساتھ کو ئی معاہدہ نہیں کرو گے ۔
33 اُنہیں اپنے ملک میں مت رہنے دو اگر تُم انہیں رہنے دوگے تو تم ان کے جال میں پھنس جاؤ گے ۔ وہ تم سے میرے خلاف گناہ کر وائیں گے اور تم ان کے خدا ؤں کی پرستش شروع کر دو گے "
24:1 خدا نے موسیٰ سے کہا ، " تم ہارون ، ناداب ، ابیہو اور بنی اسرائیل کے ۷۰ بزرگ پہاڑ پر آؤ ۔ اور کچھ دور سے میری عبادت کرو ۔
2 تب موسیٰ تنہا ہی خدا وند کے نزدیک آئے گا۔دُوسرے لوگ خدا وند کے قریب نہ آئیں اور باقی لوگ پہاڑ تک بھی نہ آئیں ۔ "
3 اس طرح موسیٰ نے خدا وند کے تمام اصولوں اور احکاموں کو بتا یا تب تمام لوگوں نے کہا ، " خدا وند نے جو تمام احکامات ہم کو دیئے ہیں ہم اُن کی تعمیل کریں گے ۔ "
4 اِس لئے موسیٰ نے خدا وند کے تمام احکامات کو لکھ لیا دوسری صبح موسیٰ اٹھا اور پہاڑ کی ترائی کے قریب ایک قربان گاہ بنائی اور اس نے بارہ پتھّر کی تختیاں اسرائیل کے بارہ قبیلوں کے لئے رکھیں ۔
5 تب موسیٰ نے اسرائیل کے نو جوانوں کو قربانی پیش کر نے کے لئے بُلا یا ۔ اُن آدمیوں نے خدا وند کو جلانے کی قربانی اور ہمدردی کی قربانی کے طور پر بیل کی قربانی دی ۔
6 موسیٰ نے ان جانوروں کے خون کو جمع کیا موسیٰ نے آدھا خون پیالہ میں رکھا اور اس نے باقی آدھا خون قربان گاہ پر چھڑ کا۔
7 موسیٰ نے لپٹے ہو ئے خط میں لکھے معاہدہ کو پڑھا کہ تمام لوگ اُسے سُن سکیں اور لوگوں نے کہا ، " ہم لوگوں نے اُن شریعتوں کو جنہیں خدا وند نے ہمیں دی ہیں سُن لی ہیں اور ہم سب لوگ ان کی تعمیل کرنے کا وعدہ کرتے ہیں ۔"
8 تب موسیٰ نے خون کو لیا اور اسے لوگوں پر چھڑ کا اُس نے کہا ، " یہ خون بتا تا ہے کہ خدا وند نے تمہارے ساتھ خاص معاہدہ کیا ہے یہ شریعت معاہدہ کی وضاحت کر تی ہے ۔ "
9 " تب موسیٰ ، ہارون ، ناداب، ابیہو اور بنی اسرائیل کے بزرگ اوپر پہاڑ پر چڑھے ۔
10 پہاڑ پر ان لوگوں نے اسرائیل کے خدا کو دیکھا ۔ اسکے پیڑ کے نیچے کچھ ایسی چیزیں تھیں جو نیلم سے بنے چبوترے جیسی دکھا ئی پڑ تی تھیں ۔ ایسا شفاف تھا جیسے آسمان ۔
11 " بنی اِسرائیل کے تمام قائدین نے خدا کو دیکھا لیکن خدا نے انہیں تباہ نہیں کیا تب انہوں نے ایک ساتھ کھا یا پیا ۔ "
12 خدا وند نے موسیٰ سے کہا ، " میرے پاس پہاڑ پر آؤ ۔ میں نے اپنی تعلیمات اور احکامات کو پتھّر کی تختیوں پر لکھی ہیں ۔ یہ تعلیمات اور شریعت لوگوں کے لئے ہیں ۔ میں یہ پتھر کی تختیاں تمہیں دونگا ۔"
13 اس لئے موسیٰ اور اُس کا مدد گار یشوع خدا کے پہاڑ پر گئے ۔
14 موسیٰ نے بزر گوں سے کہا ، " یہاں ہمارا انتظار کرو ہم واپس تمہارے پاس آئیں گے ۔ جب میں یہاں سے جاؤ ں تو ہارون اور حُر تم لوگوں کے حاکم ہوں گے ۔ اگر کسی کا کوئی مسئلہ ہو تو وہ اُن کے پاس جائے ۔"
15 تب موسیٰ پہاڑ پر چڑھا اور بادل نے پہاڑ کو ڈھک لیا ۔
16 خدا وند کا جلال سینائی پہاڑ پر آیا ۔ بادل نے چھ دن تک پہاڑ کو ڈھکے رکھا ۔ ساتویں دن خدا نے بادلوں میں سے موسیٰ سے بات کی ۔
17 بنی اسرائیل خدا وندکے جلال کو دیکھ سکتے تھے ۔ یہ پہاڑ کی چوٹی پر جلتی ہو ئی روشنی کی طرح تھی ۔
18 تب موسیٰ بادلوں اور اوپر پہاڑ پر چڑھا ۔ موسیٰ پہاڑ پر چالیس دن اور چالیس رات رہا ۔
25:1 خداوند نے موسیٰ سے کہا ،
2 " بنی اسرائیلیوں سے میرے لئے تحفہ لا نے کو کہو ہر ایک شخص اپنے دل میں طئے کرے کہ وہ مجھے اُن چیزوں میں سے کیا پیش کر نا چاہتا ہے ۔ ا ن تحفوں کو میرے لئے قبول کرو ۔
3 یہ ان چیزوں کی فہرست ہے جنہیں تم لوگوں سے قبول کر و گے : سونا ، چاندی ، کانسہ ،
4 نیلا بیگنی اور لال سوت ، خوبصورت ریشمی کپڑے ، بکریوں کے بال ،
5 رنگ سے رنگا بھیڑ کا چمڑا اور عمدہ چمڑے، ببول کی لکڑی ،
6 چراغ جلانے کے لئے تیل ، مسح کر نے کے لئے اور جلا نے کے لئے عمدہ خوشبو وا لا مصا لحہ دار تیل ،
7 سنگ سلیمانی اور دوسرے جواہرات جو کاہنوں کے پہننے کے لباس ایفود اور عدل کا سینہ بند- "
8 " لوگ میرے لئے ایک مقدس جگہ بنا ئیں گے تب میں اُن کے ساتھ رہ سکوں گا ۔
9 میں تمہیں دکھا ؤں گا کہ مقدس خیمہ کس طرح دکھا ئی دینا چاہئے ۔ میں تمہیں دکھا ؤ ں گا کہ اُس میں تمام چیزیں کیسی دکھا ئی دینی چاہئے ۔ جیسا میں نے دکھا یا ویسا ہی ہر چیز کو بنا ؤ۔
10 ببول کی لکڑی استعمال کر کے ایک خاص صندوق بنا ؤ یہ مقدس صندوق ۲/ ۲۱ کیو بٹ لمبا ۲/۱۱ کیو بٹ چوڑا اور ۲/ ۱۱ کیو بٹ اونچا ہو نا چاہئے ۔
11 صندوق کو اندر اور با ہر سے ڈھکنے کے لئے خالص سونے کا استعمال کرو صندوق کے کو نو ں کو سونے سے مڑھو۔
12 صندوق کو اٹھا نے کے لئے سونے کے چار کڑے بنا ؤ۔ سونے کے کڑ وں کو چاروں کو نوں پر لگا ؤ دونوں طرف دو دو کڑے ہو نے چاہئے ۔
13 کھمبے ببول کی لکڑی کے بنے ہو ئے اور سونے سے مڑھے ہو ئے ہو نا چاہئے ۔
14 صندوق کے بازو کے کو نوں پر لگے کڑوں میں ان کھمبوں کو ڈال دینا ۔ ان کھمبوں کا استعمال صندوق کو لے جانے کے لئے کرو ۔
15 یہ کھمبے صندوق کے کڑوں میں ہمیشہ پڑے رہنا چاہئے ۔ کھمبوں کو باہر نہ نکالو ۔
16 خدا نے کہا ، " میں تمہیں معاہدہ دوں گا ۔معاہدہ کو اس صندوق میں رکھو ۔
17 پھر ایک سر پوش (ڈھکن ) بنا ؤ اُسے خالص سونے کا بنا ؤ یہ ۲/۲۱ کیو بٹ لمبا اور ۲/ ۱۱ کیو بٹ چوڑا ۔
18 تب دو کروبی فرشتے بنا ؤ اور انہیں سر پوش کے دونوں سِر وں پر لگا ؤ۔ ان فرشتوں کو بنا نے کے لئے سونے کے پتروں کا استعمال کرو ۔
19 ایک کروبی کو سر پوش کے ایک سِرے پر لگا ؤ اور دوسرے کو دوسرے سِرے پر ، کروبیوں اور سر پوش کو ایک بنا نے کے لئے ایک ساتھ جو ڑ دو ۔
20 کرو بی فرشتے ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہو نا چاہئے ۔ کروبیوں کا مُنہ سر پوش کی طرف دیکھتے ہو ئے ہو نا چاہئے ۔ کروبیوں کے پروں کو سر پوش پر پھیلے ہو ئے ہو نا چا ہئے ۔
21 " میں تم کو جو عہدنا مہ دو ں گا اُ سے معاہدہ کے صندوق میں رکھنا اور خاص سر پوش کو صندوق کے اوپر رکھنا ۔
22 جب میں تم سے ملوں گا تب کروبی فرشتوں کے بیچ سے جو معاہدہ کے صندوق کے خاص سر پوش پر ہے بات کروں گا ۔ میں اپنے تمام احکام بنی اسرا ئیلیوں کو اُ سی جگہ سے دوں گا ۔
23 " ببول کی لکڑی سے میز بنا ؤ۔ میز ۲ کیو بٹ لمبا ایک کیو بٹ چوڑا اور ۲/۱۱ کیو بٹ اونچا ہو نا چا ہئے ۔
24 میز کو حالص سو نے سے مڑھو اور اُ سکے چاروں طرف سونے کی جھا لر لگا ؤ ۔
25 تب تین اِنچ چوڑا سونے کا چو کھٹا ( فریم ) میز کے اُوپر چاروں طرف مڑھ دو اور اُ س کے چاروں طرف سو نے کی جھا لر لگا ؤ۔
26 تب سونے کے چار کڑے بنا ؤاور میز کے چاروں کو نو ں پر پا یوں کے پاس لگا ؤ ۔
27 ہر ایک پا ئے پر پٹی کے نز دیک ایک ایک سو نے کا کڑا لگا دو۔ اُن کڑوں میں میز کو لے جانے کے لئے بنے کھمبے پھنسے ہو ں گے ۔
28 کھمبوں کے بنا نے کے لئے ببول کی لکڑ ی استعمال کرو اور انہیں سونے سے مڑھو ۔ کھمبے میز کو لے جانے کے لئے ہیں ۔
29 طباق ،چمچے اور آفتابے اور اُنڈیلنے کے کٹورے ان سب کو خالص سونے سے بنانا ۔
30 خاص روٹی میز پر میرے سامنے رکھو۔ یہ سب چیزیں ہمیشہ میرے سامنے وہاں رہنی چاہئے ۔
31 " تب تمہیں ایک شمعدان بنانا چاہئے شمعدان کا ہر اایک حصّہ خالص سونے کے پتر کا بنا ہو نا چاہئے ۔ خوبصورت دکھا ئی دینے کے لئے شمع پر پھول بناؤ ۔ یہ پھول انکی کلیاں اور پنکھڑ یاں خالص سونے کی بنی ہو نی چاہئے اور یہ سب چیزیں ایک میں ہی جڑی ہو ئی ہو نی چاہئے ۔
32 " شمعدان کی چھ شاخیں ہو نی چاہئے ۔ تین شاخیں ایک طرف اور تین شاخیں دوسری طرف ہو نی چاہئے ۔
33 ہر شاخ پر بادام کی طرح کے تین پیالے ہو نا چاہئے ۔ ہر پیالے کے ساتھ ایک ایک کلی اور ایک پھول ہو نا چاہئے ۔
34 اور شمعدان پر بادام کے پھول کی طرح چار طرف پیالے ہو نا چاہئے ان پیالوں کے ساتھ بھی کلی اور پھول ہو نا چاہئے ۔
35 شمعدان سے نکلنے والی چھ شاخیں دو دو کے تین حصوں میں بٹی ہو نی چاہئے ۔ ہر ایک دو شاخوں کے جو ڑوں کے نیچے ایک ایک کلی بناؤ جو شمعدان سے نکلتی ہو ۔
36 یہ سب شاخیں اور کلیاں شمعدان کے ساتھ ایک اکائی میں ہو نی چاہئے اور ہر ایک چیز سونے کے پتّر سے تیار کی جانی چاہئے ۔
37 تب سات چھو ٹی شمعیں شمعدان پر رکھے جانے کے لئے بناؤ ۔ یہ شمعیں شمعدان کے سامنے کی جگہ پر روشنی دیں گے ۔
38 شمع کی بتیاں بُجھا نے کے اوزار اور طشتریاں خالص سونے کے بنانے چاہئے ۔
39 پچھتّر پاؤنڈ خالص سونے کا استعمال شمعدان اور اسکے ساتھ کی تمام چیزیں بنانے میں کرو ۔
40 ہوشیاری کے ساتھ ہر ایک چیز ٹھیک ٹھیک اسی طریقے سے بنائی جائے جیسا میں نے پہاڑ پر تمہیں دکھا ئی ہے ۔ "
26:1 " مقّدس خیمہ دس پردوں سے بناؤ ۔ ان پردوں کو اچھے کتانی کے نیلے لال اور بیگنی کپڑوں سے بناؤ ۔ کسی ماہر کاریگر کو چاہئے کہ وہ پر سمیت کروبی فرشتوں کی تصویروں کو پر دوں پر بنائیں ۔
2 ہر ایک پر دہ کو ایک مساوی بناؤ ۔ ہر ایک پردہ ۲۸ کیوبٹ لمبی اور چار کیوبٹ چوڑی ہو نی چاہئے ۔
3 سب پردوں کو دو حصوں میں سِی لو ۔ ایک حصّے میں پانچ پر دوں کو ایک ساتھ سِی لو ۔ اور دوسرے حصّے میں پانچ کو ایک ساتھ ۔
4 آخری پر دہ کے سرے کے نیچے چھلے بناؤ ۔ ان چھلّوں کو بنانے کے لئے نیلا کپڑا استعمال کرو ۔ پردوں کے دونوں حصّوں میں ایک طرف چھلّے ہوں گے۔
5 پہلے حصّے کے آخری پر دہ میں پچاس چھلّے ہو ں گے اور دوسرے حصّے کی آخری پردہ میں ۵۰۔
6 تب ۵۰ سونے کے کڑے چھلّوں کو ایک ساتھ ملانے کے لئے بناؤ ۔ یہ مقدس خیمہ کو ایک ساتھ جوڑ کر ایک ٹکڑا بنا دیگا ۔
7 " تب تم دوسرا خیمہ بناؤ گے جو مقدّس خیمہ کو ڈھکے گا ۔ اس خیمہ کو بنانے کے لئے بکریوں کے بال سے بُنی ۱۱ پردوں کا استعمال کرو ۔
8 یہ سب پردے ایک ساتھ برابر ہو نا چاہئے وہ ۳۰ کیوبٹ لمبی اور چار کیوبٹ چوڑی ہو نا چاہئے ۔
9 ایک حصّے میں پانچ پردوں کو ایک ساتھ سی کر ایک ٹکڑا بنالو ۔ تب باقی چھ پردوں کو ایک ساتھ سی کر ایک اور ٹکڑا بنا لو۔ چھٹے پردہ کو خیمہ کے سامنے ٹانگنے کے لئے آدھا موڑ کر دہرا کردو ۔
10 ایک حصہ کے آخری پردے کے سرے پر ۵۰ چھلے بناؤ۔ ایسا ہی دوسرے حصے کے آخری پر دے کے لئے کرو ۔
11 تب ۵۰ کانسے کے کڑے بناؤ ۔ ان کانسے کے کڑو ں کا استعمال پردوں کو ایک ساتھ جوڑ نے کے لئے کرو ۔ یہ پردوں کو ایک ساتھ خیمے کی طرح جوڑیں گے ۔
12 یہ پردے مقدس خیمے سے زیادہ لمبے ہونگے اس طرح آخری پردہ کا آدھا حصہ خیمے کے پیچھے کناروں کے نیچے لٹکا رہے گا ۔
13 خیمے کے دونوں طرف پردہ ایک کیوبٹ لمبا رہے گا ۔ یہ ایک کیوبٹ لمبا پردہ خیمے کے دونوں طرف لٹکا رہے گا ۔
14 بیرونی خیمے کے حصّہ کو دھکنے کے لئے دو ۔ دوسرے پردے بناؤ ۔ ایک لال رنگ مینڈھے کے چمڑے سے بنا نا چاہئے اور دوسرا پردہ عمدہ چمڑے کا بنا ہوا ہو نا چاہئے ۔
15 " مقّدس خیمے کو سہارا دینے کے لئے ببول کی لکڑی کے ڈھانچے ( فریم ) بناؤ ۔
16 فریم ۱۰ کیوبٹ اونچے اور ۲/۱۱ کیوبٹ چوڑا ہونا چاہئے۔
17 ہر ایک فریم ایک جیسا ہونا چاہئے ۔ ہر ایک فریم کے تلے میں انہیں جوڑنے کے لے ساتھ ہی ساتھ دو کھونٹیاں ہونی چاہئے ۔
18 مقدّس خیمہ کے جنوبی حصّہ کے لئے بیس فریم بناؤ ۔
19 فریم ( ڈھانچے یا چوکھٹا ) کے ٹھیک نیچے چاندی کی دو بنیاد ہر ایک فریم کے لئے ہونی چاہئے ۔ ہر ایک مِلانے والے ٹکڑے کے لئے ایک چاندی کی بنیاد ہوگی ۔ اس لئے تمہیں فریموں (ڈھانچے ) کے لئے چاندی کی ۴۰ بنیادیں بنانی چاہئے ۔
20 مقدّس خیمہ کے شمالی حصہ کے لئے بیس فریم (چوکھٹے ) اور بناؤ ۔
21 ان فریموں کے لئے بھی چاندی کی چالیس بنیادیں بناؤ ۔ ایک فریم کے لئے دو چاندی کی بنیاد ۔
22 تمہیں مقّدس خیمہ کے مغربی کونے کے لئے ۶ اور فریم بنانا چاہئے ۔
23 دو فریم پچھلے کو نوں کے لئے بناؤ ۔
24 کو نے کے دونوں فریم کو ایک ساتھ جو ڑ دینا چاہئے ۔ دونوں فریم کے کھمبے نیچے پیندی میں جوڑا رہنا چاہئے اور اوپر ایک چھلّہ فریموں کو ایک ساتھ پکڑے ہو ئے رہے گا ۔
25 اس طرح کُل ملاکر ۸ فریم خیمے کے لئے ہونگے ۔ اور ہر فریم کے نیچے دو بنیادیں ہوں گی ۔ اس طرح کے ۱۶ چاندی کی بنیادیں مغربی کو نے کے لئے ہونگے ۔
26 " ببول کی لکڑی کا استعمال کرو اور مقدس خیمہ کے فریموں کے لئے کُنڈیاں بناؤ ۔ مقدس خیمہ کے پہلے حصّے کے لئے ۵ کنڈیاں ہوں گی ۔
27 اور مقدس خیمہ کے دوسرے حصّے کے فریم کے لئے ۵ کنڈیاں ہوں گی اور مقدس حیمہ کے مغربی حصے کے فریم کے لئے ۵ کنڈیاں ہوں گی بالکل مقدس خیمہ کے پیچھے ۔
28 پانچوں کنڈیوں کے بیچ کی کنڈی فریموں کے درمیان میں ہو نی چاہئے ۔ یہ کنڈی فریموں کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک پہنچ جانی چاہئے ۔
29 فریموں کو سونے سے مڑھو اور فریموں کی کنڈیوں کو پھنسانے کے لئے کڑے بناؤ ۔ یہ کڑے بھی سونے کے ہی بننا چاہئے ۔ کُنڈیوں کو بھی سونے سے مڑھو ۔
30 مقدّس خیمہ کو تم اسی طرح بناؤ جیسا میں نے تمہیں پہاڑ پر دکھا یا تھا ۔
31 " جوٹ(پٹسن) کے اچھے ریشوں کا استعمال کرو اور مقدس خیمہ کے اندرونی حصہ کے لئے ایک خاص پردہ بناؤ ۔ اس پردہ کو نیلے ، بیگنی اور لال رنگ کے کپڑے سے بناؤ ۔ کروبی فرشتے کی تصویر کو کپڑے میں نقش کرو ۔
32 ببول کی لکڑی کے چار کھمبے بناؤ ۔ چاروں کھمبوں پر سونے کی بنی ہوئی کھونٹیاں لگاؤ ۔ کھمبوں کو سونے سے مڑھ دو ۔ کھمبوں کے نیچے چاندی کے چار پائے رکھو ۔ تب سونے کی کھونٹیوں میں پردہ لٹکاؤ ۔
33 کھونٹیوں پر پردہ لٹکانے کے بعد معاہدہ کے صندوق کو پردہ کے پیچھے رکھو یہ پردہ مقدس جگہ کو مقدس ترین جگہ سے علحدٰہ کرے گا ۔
34 مقدس ترین جگہ میں معاہدہ کے صندوق پر سرپوش رکھو ۔
35 " مقدس جگہ میں پردہ کے دوسری طرف خاص میز کو رکھو ۔ میز مقدس خیمہ کے شمال میں ہونی چاہئے پھر شمعدان کو جنوب میں رکھو شمعدان میز کے بالکل سامنے ہو گا ۔
36 " تب خیمہ کے داخلے کے لئے ایک پردہ بناؤ اس پردے کو بنانے کے لئے نیلے ، بیگنی ، لال کپڑے اور جوٹ ( پٹسن ) کے ریشوں کا استعمال کرو اور کپڑے میں تصویروں کی کڑھا ئی کرو ۔
37 دروازے کے پردے کے لئے سونے کے چھلّے بنواؤ ۔ سونے سے مڑھے ببول کی لکڑی کے پانچ کھمبے بناؤ اور پانچوں کھمبوں کے لئے کانسے کے پانچ پائے بناؤ ۔ "
27:1 " ببول کی لکڑی کو استعمال کرو اور ایک قربان گاہ بناؤ ۔ قربان گاہ مربع نُما ہو نا چاہئے ۔ اُس کو ۵ کیوبٹ لمبی ، ۵ کیوبٹ چوڑی اور تین کیوبٹ اُونچی ہو نی چاہئے ۔
2 قربان گاہ کے چاروں کونوں کے ہر کو نے پر ایک ایک سینگ بناؤ ہر سینگ کو اسکے کو نے سے ایسے جوڑو کہ سب ایک ہو جائیں تب قربان گاہ کو کانسے سے مڑھو ۔
3 " قربان گاہ پر کام آنے والے تمام اوزاروں کو بنانے میں کانسہ کا استعمال کرو ۔ برتن ، بیلچے ، کٹورے ، کانٹے اور کڑھائیاں بناؤ ۔ یہ سب برتن قربان گاہ سے راکھ کو نکالنے کے کام آئیں گے ۔
4 جال کی طرح کانسے کی ایک بڑی جالی بناؤ ۔ جالی کے چاروں کو نوں کے لئے کانسے کے کڑے بناؤ ۔
5 جالی کو قربان گاہ کی پرت کے نیچے رکھو ۔ تا کہ یہ قربان گاہ کی آدھے اُونچائی تک چلی جائیں ۔
6 " قربان گاہ کے لئے ببول کی لکڑی کے بھا لے بناؤ اور اُنہیں کانسے سے مڑھو ۔
7 قربان گاہ کے دونوں طرف کڑوں میں ان بھا لوں کو ڈالو اِن بھا لوں کو قربان گاہ کو لے جانے کے لئے کام میں لو ۔
8 قربان گاہ اندر سے کھوکھلی رہے گی اور اُس کے پہلو تختوں کے بنے ہونگے ۔ قربان گاہ ویسی ہی بناؤ جیسا میں نے تم کو پہاڑ پر دکھا ئی تھی ۔
9 مقدّس خیمہ کے لئے ایک آنگن بناؤ ۔ اس آنگن کی جنوبی جانب پر دوں کی ۱۰۰ کیوبٹ لمبی دیوار بناؤ ۔ یہ پردہ پٹ سن کے ریشوں سے بنا ہو نا چاہئے ۔
10 بیس کھمبے اور اُس کے نیچے ۲۰ کانسے کے پائے کا استعمال کرو ۔ کھمبے کے چھلّوں اور پردے کی چھڑی چاندی کی بننی چاہئے ۔
11 شمال کی طرف پر دے کے دیوار ۱۰۰ کیوبٹ لمبی ہو نی چاہئے اس کے بیس کھمبے ہونا چاہئے اور ۲۰ کانسہ کے پائے ۔ کھمبوں کے چھلّے اور پردہ کی چھڑی چاندی کی بننی چاہئے ۔
12 " آنگن کے مغربی جانب پردوں کی ایک دیوار ۵۰ کیوبٹ لمبی ہو نی چاہئے ۔ وہاں اُس دیوار کے ساتھ ۱۰ کھمبے اور ۱۰ پائے ہو نے چاہئے ۔
13 آنگن کا مشرقی سِرا ۵۰ کیوبٹ لمبا ہو نا چاہئے ۔
14 داخلے کے دروازے کی ہر ایک جانب کا پردہ ۱۵ کیوبٹ لمبا ہو نا چاہئے ۔ ہر جانب ۳ کھمبے اور ۳ بنیادی پا یہ ہو نے چاہئے ۔
15
16 ایک پردہ ۲۰ کیوبٹ لمبا آنگن کے داخلہ کے دروازے کو ڈھانکنے کے لئے بناؤ ۔ اس پردہ کو پٹ سن کے عمدہ ریشوں اور نیلے اور لال اور بیگنی کپڑے سے بنا ؤ۔ ان پر دوں پر تصویروں کو کاڑھو ۔ اُس پر دہ کے لئے ۴ کھمبے اور ۴ سہارے ہو نا چاہئے ۔
17 آنگن کے چاروں طرف کے سب کھمبے چاندی کے پردوں کی چھڑوں سے ہی جوڑا جانا چاہئے ۔ کھمبوں کے ہُک چاندی کا بنا ہو نا چاہئے بنیاد چاندی کی بنی ہو نی چاہئے ۔
18 آنگن ۱۰۰ کیوبٹ لمبا اور ۵۰ کیوبٹ چوڑا ہو نا چاہئے ۔ آنگن کے چاروں طرف کے پر دہ کی دیوار ۵ کیوبٹ اُونچی ہونی چاہئے ۔ پردہ پٹ سن کے عمدہ ریشوں کا بنا ہونا چاہئے ۔ سب کھمبوں کے نیچے کے سہارے کانسے کے ہو نا چاہئے ۔
19 تمام اوزار ، خیمے کی کھونٹیاں اور مقدس خیمے میں لگی ہر ایک چیز کانسے کی ہی ہو نی چاہئے اور آنگن کے چاروں طرف کے پردے کے لئے کھونٹیاں کانسے کی ہی ہو نی چاہئے ۔
20 "بنی اسرائیلیوں کو حکم دو کہ بہترین زیتون کا تیل لائیں ۔ اس تیل کا استعمال چراغ کو لگا تار جلتے رہنے کے لئے کرنا چاہئے ۔
21 ہارون اور اس کے بیٹے روشنی کا کام سنبھا لیں گے ۔ وہ خیمہ اجتماع کے پہلے کمرے کے باہر اس پردہ کے سامنے ہے جو دونوں کمروں کو الگ کر تا ہے وہ اسکا دھیان رکھیں گے کہ اس جگہ پر خدا وند کے سامنے چراغ شام سے صبح تک مسلسل جلتے رہیں گے بنی اسرائیل اور انکی نسلیں اس شریعت کی تعمیل ہمیشہ کریں گے ۔"
28:1 خدا وند نے موسیٰ سے کہا ، " اپنے بھا ئی ہارون اور اسکے بیٹوں ناداب ، ابیہو، الیعزر اور اتا مر کو بنی اسرائیلیوں میں سے اپنے پاس آنے کو کہو ۔ یہ آدمی میری خدمت کاہنوں کی حیثیت سے کریں گے ۔
2 " اپنے بھا ئی ہارون کے لئے خاص لباس بناؤ ۔ یہ لباس اُسے اعزاز اور عزت بخشیں گے ۔
3 تمہارے بیچ ماہر آدمی جسے ہم نے ہارون کے لباس بنا نے کے لئے خاص دانشمندی دی ہے ۔ اسے ہارون کے لئے لباس بنا نے کے لئے کہو ۔ جو یہ ظا ہر کرے کہ وہ کاہن کے طور پر میری خدمت کے لئے مخصوص ہو گیا ہے ۔
4 ماہر آدمی کو وہ لباس کو بنا نا چاہئے : عدل کا سینہ بند ، ایفود ، جبّہ ، ایک کشیدہ کی ہوئی قمیص ، سر بند اور ایک کمر بند ۔ اس ماہر آدمی کو وہ لباسوں کو ہارون اور اسکے بیٹے کے لئے بنانا چاہئے ۔ ہارون اور اسکا بیٹا کاہنوں کی طرح میری خدمت کریں گے ۔
5 لوگوں سے کہو کہ وہ سُنہری دھا گوں اور پٹ سن کے عمدہ ریشوں اور نیلے ، لال اور بیگنی کپڑے استعمال کریں۔
6 " ایفود بنانے کے لئے سُنہرے دھا گے پٹ سن کے عمدہ ریشوں اور نیلی لال بیگنی کپڑوں کا استعمال کرو ۔ اس خالص ایفود کو صرف ماہر کاریگر ہی بنائیں گے ۔
7 ایفود کے ہر ایک کندھے پر پٹی لگی ہوگی ۔ کندھے کی یہ پٹیاں ایفود کے دونوں کونوں پر بندھی ہونگی۔
8 " کاریگر بڑی ہوشیاری سے ایفود پر باندھنے کے لئے ایک کمر بند بنائیں گے ۔ یہ کمر بند انہی چیزوں کا ہوگا ۔ جن کا ایفود سنُہرے دھا گے پٹ سن کے عمدہ ریشوں نیلی لال اور بیگنی کپڑوں کا ہو ۔
9 "تمہیں دوسنگ سلیمانی لینی چاہئے ۔اس سنگ سلیمانی پر اسرائیل کے بیٹوں کے نام کندہ کرو۔
10 چھ نام ایک پتھّر پر اور چھ نام دوسرے پتھّر پر ، ناموں کو سب سے بڑے سے سب سے چھو ٹے کی ترتیب سے لکھو ۔
11 اسرائیل کے بیٹوں کے ناموں کو اُن پتھّروں پر کندہ کرواؤ۔ یہ اسی طرح کرو جس طرح وہ آدمی جو مہریں بناتا ہے ۔ پتھّروں کے چاروں طرف سونا لگاؤ جس سے ان پتھّروں کو ایفود کے کندھے کی پٹی پر ان دونوں پتھروں کو جر دو ۔ ہارون جب خدا وند کے سامنے کھڑا ہوگا ۔ تو یہ خاص چغہ پہنے گا تا کہ وہ بنی اسرائیلیوں کو یاد رکھے گا ۔اور اسرائیل کے بیٹوں کے نام والے دونوں پتھّر ایفود پر ہوں گے ۔ یہ بنی اسرائیلیوں کو یاد رکھنے میں خدا وند کی مدد کریں گے ۔
12
13 "اچھا سونا ہی پتھر کو ایفود پر ڈھانکنے کے لئے استعمال کرو ۔
14 اسی طرح ایک میں بٹی ہو ئی سونے کی زنجیر لو سونے کی ایسی دو زنجیریں بناؤ اور سونے کے جڑاؤ کے ساتھ انہیں باندھو ۔
15 " ایک عدل کا سینہ بند بناؤ ۔ ماہر کاریگر اس سینہ بند کو ویسا ہی بنائیں جیسا وہ ایفود کو بنایا تھا ۔ ان سُنہرے دھا گے ، پٹ سن کے عمدہ ریشے اور نیلی لال اور بیگنی کپڑے کا استعمال کرو ۔
16 عدل کا سینہ بند ۹ اِنچ لمبا اور ۹ اِنچ چوڑا ہونا چاہئے ۔ چوکور جیب بنانے کے لئے اُسکی دوتہہ کر نی چاہئے ۔
17 عدل کے سینہ بند پر خوبصورت نگوں کی چار طھاریں جڑو ۔ نگوں کی پہلی قطار میں ایک یاقوت سرخ ایک پکھراج اور ایک گوہر شب ہو نی چاہئے
18 دوسری قطار میں فیروزہ ،نیلم اور زمرد ہو نا چاہئے۔
19 تیسری قطار میں یشب ،عقیق اور یاقوت لگانا چاہئے ۔
20 چو تھی قطار میں سنگ سلیمانی ، لعل ،اور زبرجد لگانی چاہئے۔۲۱ عدل کے سینہ بند پر بارہ جواہر ہوں گے جو اِسرائیل کے
21 بیٹوں کا ایک نمائندگی کرے گا ۔ ہر ایک جواہر پر اسرائیل کے بیٹوں میں سے ہر ایک کا نام لکھو۔ ہر ایک جواہر پر مہر کی طرح اسرائیل کے بارہ قبیلوں کے نام کندہ کرواؤ ۔
22 " عدل کے سینہ بند میں خالص سونے کی زنجیر ہو گی ۔ یہ زنجیریں بٹی ہو ئی رسّی کی طرح ہوں گی۔
23 دو سونے کے چھلّے بناؤ اور اُنہیں عدل کے سینہ بند کے دونوں کونوں پر لگاؤ ۔
24 دونوں سنُہری زنجیروں کو عدل کے سینہ بند کے دونوں کونوں میں لگے چھلّوں میں ڈا لو ۔
25 سونے کی زنجیروں کو دوسرے سِرے کے کندھے کی پٹیوں کے جڑاؤ میں لگاؤ جس سے وہ ایفود کے ساتھ سینے پر کسے رہیں ۔
26 دو اور سونے کے چھلّے بناؤ اور انہیں عدل کے سینہ بند کے دوسرے کونوں پر لگاؤ ۔ یہ سینہ بند کے اندرونی حصّہ میں ایفود کے سامنے ہوگا ۔
27 دو اور سونے کے چھلّے بناؤ اور انہیں کندھے کی پٹّی کے نیچے ایفود کے سامنے لگاؤ ۔ سونے کے چھلّوں کو ایفود کی پٹّی کے بغل اُو پر کی جگہ پر لگاؤ ۔
28 عدل کے سینہ بند کے چھلّوں کو ایفود کے چھلّوں سے جوڑو ۔ انہیں پٹی سے ایک ساتھ جوڑنے کے لئے نیلی پٹیوں کا استعمال کرو ۔ اس طرح عدل کے سینہ بند ایفود سے علحدٰہ نہیں ہوگا ۔
29 ہارون جب مقدس جگہ میں داخل ہو تو اُسے اُس عدل کے سینہ بند کو پہنے رہنا چاہئے ۔ اس طرح اسرائیل کے بارہ بیٹوں کے نام اُس کے دل میں رہیں گے ۔ اور خدا وند کو ہمیشہ ہی ان لوگوں کی یاد دلا ئی جاتی رہے گی ۔
30 اور یم اور تمیّم کو عدل کے سینہ بند میں رکھو ۔ تا کہ وہ ہارون کے دل کے اوپر ہوگا ۔ ہارون جب خدا وند کے سامنے جائے گا تب یہ تمام چیزیں اسے یاد ہوں گی ۔ اس لئے جب ہارون خدا وند کے سامنے ہوگا تب وہ بنی اسرائیلیوں کے انصاف کر نے کا طریقہ ہمیشہ اپنے ساتھ لئے ہو ئے رہے گا ۔
31 یفود کے نیچے پہننے کے لئے چغہ بناؤ ۔ چغہ صرف نیلے کپڑے کا بناؤ ۔
32 سر کے لئے اس کپڑے کے بیچ میں ایک سوراخ بناؤ اُس سوراخ کے چاروں طرف گوٹ لگاؤ تا کہ یہ پھٹے نہیں ۔
33 نیلے لال اور بیگنی کپڑے کو پھندنا بناؤ جو انار کی طرح ہو ان انارو ں کو چغہ کے نچلے سِرے کے چاروں طرف ایک انار اور ایک سونے کی گھنٹی ہو گی ۔
34
35 تب ہارون اس چغہ کو پہنے گا جب وہ کاہن کی طرح خدمت کرے گا اور خدا وند کے سامنے مقدّس جگہ میں جائے گا ۔ جب وہ مقدّس جگہ میں داخل ہو گا اور وہاں سے نکلے گا تب یہ گھنٹیاں بجیں گی اس طرح ہارون نہیں مرے گا ۔
36 " خالص سونے کا ایک پتّر بناؤ اس سونے کے پتّر پر مہر کی طرح الفاظ کندہ کرو ۔ اس پر اِن الفاظ کو کندہ کرو : " خدا وند کے لئے مقّدس۔"
37 سونے کے پتّر کو پگڑی کے سامنے لگاؤ ۔ اس پگڑی سے سونے کے پتّر کو باندھنے کے لئے نیلے کپڑے کی پٹّی کا استعمال کرو ۔
38 " ہارون اسے اپنے سر پر پہنے گا ۔ اس طرح وہ بنی اسرائیلیوں کے ذریعہ پیش کئے گئے مقّدس تحفوں کو دیکھنے کا بھی ذمے دار ہو گا کہ وہ شریعت کے مطابق ہے ۔ ہارون جب بھی خدا وند کے سامنے جائے گا وہ اسے ہمیشہ پہنے رہے گا تا کہ خدا وند انہیں قبول کر لے ۔
39 "چغہ بنانے کے لئے پٹ سن کے عمدہ ریشوں کو استعمال میں لاؤ اور اُس کپڑے کو بنانے کے لئے بھی پٹ سن کے عمدہ ریشوں کو استعمال میں لاؤ جو سر کو ڈھکتا ہے اس میں کڑھا ئی کی جانی چاہئے ۔
40 لبادہ، کمر بند اور پگڑیاں ہارون کے بیٹوں کے لئے بھی بناؤ ۔ یہ انہیں اعزاز اور تعظیم دیگا ۔
41 یہ پوشاک اپنے بھا ئی ہارون اور اس کے بیٹوں کو پہناؤ اس کے بعد زیتون کا تیل ان کے سر پر ڈا لو اور کاہنوں کے طور پر انکی تصدیق کرو ۔ انہیں پاک بناؤ ۔ تب وہ میری خدمت کاہن کی حیثیت سے کریں گے ۔
42 ان کے لباسوں کو بنانے کے لئے پٹ سن کے عمدہ ریشوں کا استعمال کرو جو خاص کاہنوں کے لباس کے نیچے پہننے کے لئے ہوں گے ۔ یہ لباس کمر سے رانوں تک پہنے جائیں گے ۔
43 ہارون اور اسکے بیٹوں کو ان لباسوں کو ہی پہننا چاہئے جب کبھی وہ خیمہٴ اجتماع میں جائیں ۔ انہیں انہی لباسوں کو پہنا چاہئے جب کبھی وہ مقدس جگہ میں کاہنوں کی طرح خدمت کے لئے قربان گاہ کے قریب آئیں ۔ اگر وہ ان پوشاکوں کو نہیں پہنیں گے تو وہ قصور وار ہوں گے ۔ اور انہیں مر نا ہوگا ۔ یہ ایسا قانون ہو نا چاہئے جو ہارون اور اسکے بعد اس کی نسل کے لوگوں کے لئے ہمیشہ کے لئے بنا رہے گا۔"
29:1 " تم اس طرح سے ہا رو ن اور ان کے بیٹوں کو کاہنوں کے طور پر میری خدمت کر نے کے لئے مخصوص کرو ۔ ایک جوان بیل اور دو بے داغ مینڈھے لا ؤ ۔
2 جس میں خمیر نہ ملا یا گیا ہو ایسا با ریک آٹا لو اور اس سے تین طرح کی روٹیاں بنا ؤ۔ پہلی بغیر خمیر کی سادہ رو ٹی دوسری تیل ڈا لی ہو ئی رو ٹی اور تیسری ویسے ہی آٹے کی چھو ٹی پتلی روٹی بنا کر اُس پر تیل لگا ؤ۔
3 ان روٹیوں کو ایک ٹوکری میں رکھو اور پھر ا ُس ٹوکری کو ہا رون اور اُس کے بیٹوں کو بچھڑوں اور دو مینڈھوں کے ساتھ دو ۔
4 " تب ہا رو ن اور اُس کے بیٹوں کو خیمہٴ اجتماع کے دروا زہ کے سامنے لا ؤ پھر انہیں پانی سے نہلا ؤ ۔
5 ہا رون کی خاص پو شاک اسے پہنا ؤ ۔ سفید اور نیلا چوغہ اور ایفود پھر اُس پر عدل کا سینہ بند پھر خاص کمر بند باندھو ۔
6 اور پھر اُ سکے سر پر پگڑی باندھو سونے کی پٹی کی جو ایک خاص تاج کے جیسی ہے پگڑی کے چاروں طرف باندھو ۔
7 اور اس کے سر پر زیتون کا تیل ڈا لو جو ظا ہر کرے گا کہ ہا رون اُ سکام کے لئے چُنا گیا ہے ۔
8 " تب اُ س کے بیٹوں کو اُ س جگہ پر لا ؤ اور انہیں چغے پہناؤ ۔
9 تب اُن کی کمر کے اطراف کمر بند باندھو انہیں پہننے کو پگڑی دو اس وقت سے وہ کا ہنوں کی طرح کام کر نا شروع کریں گے ۔ اُ س قانون کے مطا بق جو ہمیشہ رہے گا وہ کا ہن ہو ں گے ۔ اسی طریقے سے تم ہا رون اور اس کے بیٹوں کو کاہن بنا ؤ گے ۔
10 " تب خیمٴہ اجتماع کے سامنے کی جگہ پر بچھڑے کو لا ؤ ہا رون اور اُ سے بیٹوں کو چاہئے کہ وہ بچھڑے کے سر پر ہا تھ رکھیں۔
11 پھر اُ س بچھڑ ے کو خیمٴہ اجتماع کے دروا زے پر خداوند کے سامنے ذبح کر دیئے ۔
12 تب بچھڑے کا خون لو اور قربان گاہ تک جا ؤ اپنی انگلی سے قربان گا ہ پر لگے سینگوں میں خون لگا ؤ ۔ سارے خون کو قربان کی بنیاد پر ضرور ڈالنا چاہئے ۔
13 تب بچھڑے سے ساری چربی نکالو پھر کلیجہ کے چاروں طرف کی چربی اور دونوں گردو ں اور اُ س کے اطراف کی چربی لو اور اس چربی کو قربانگاہ پر جلا ؤ۔
14 تب بچھڑے کا گوشت اس کے چمڑے اور اس کے دوسرے اعضاء کو لو اور اپنے خیمہ سے با ہر جا ؤ ۔ ان چیزوں کو خیمہ کے با ہر جلا ؤ یہ نذرانے ہیں جو کا ہنوں کے گنا ہوں کو دور کر نے کے لئے چڑھا ئے جا تے ہیں۔
15 "تب ہارون اور اسکے بیٹوں کو کسی ایک مینڈھے کے سر پر ہاتھ رکھنے کو کہو ۔
16 تب اس مینڈھے کو ذبح کرو اور اسکے خون کو لو خون کو قربان گاہ کے چاروں طرف چھڑ کو ۔
17 تب مینڈھے کو کئی ٹکڑوں میں کاٹو۔ مینڈھے کے اندر کے سب اعضا ء اور پیروں کو صاف کرو ۔ ان چیزوں کو سر اور مینڈھے کے دوسرے ٹکڑوں کے ساتھ رکھو ۔
18 تب قربان گاہ پر پو رے مینڈھا کو جلاؤ یہ جلانے کا نذ رانہ ہے جو خدا وند کے لئے تحفہ کی طرح ہے ۔ اس کی بو خدا وند کو خوش کرے گی ۔
19 " ہارون اور اسکے بیٹوں کو دوسرے مینڈھے پر ہاتھ رکھنے کو کہو ۔
20 اس مینڈھے کو ذبح کرو اور اس کا تھوڑا خون لو اس خون کو ہارون اور اس کے بیٹوں کے دائیں کان کے نچلے حصّے میں ، ان کے دائیں ہاتھ کے انگوٹھے پر اور انکے دائیں پیر کے انگوٹھے پر لگاؤ ۔ باقی خون کو قربان گاہ کے اطراف چھڑ کو ۔
21 تب قربان گاہ سے تھوڑا خون لو ۔ اور اسے مخصوص تیل میں ملاؤ اور اس کو ہارون اور اسکے بیٹوں اور انکے لباس پر چھڑکو ۔ یہ اُن تمام لوگوں کو ہارون کے ساتھ مقدس بنائے گا ۔
22 " تب اس مینڈھے سے چربی لو یہ وہی مینڈھا ہے جس کا استعمال ہارون کو اعلیٰ کاہن بنانے کے لئے ہوگا ۔ دُم کے چاروں طرف کی چربی اور اس چربی کو لو جو جسم کے اندر کے اعضاء کو ڈھانکتی ہے کلیجہ ڈھانکنے والی چربی کو لو دونوں گردوں اور دائیں پیر کو لو ۔
23 تب اس روٹی کی ٹوکری کو لو جس میں تم نے بے خمیری روٹیاں رکھیں تھی ۔ یہی وہ ٹوکری ہے جسے تمہیں خدا وند کے سامنے رکھنا ہے ان روٹیوں کو ٹوکری سے باہر نکالو ، ایک سادی روٹی ، ایک تیل سے بنی اور ایک چھو ٹی پتلی چپڑی ہو ئی ۔
24 تب اس کو ہارون اور اسکے بیٹوں کو دو ۔ پھر ان سے کہو کہ وہ خدا وند کے سامنے انہیں اپنے ہاتھوں میں اٹھا ئیں یہ خدا وند کے لئے خاص نذر ہو گی ۔
25 تب ان روٹیوں کو ہارون اور اسکے بیٹوں سے لو اور انہیں قربان گاہ پر مینڈھے کے ساتھ رکھو ۔ یہ ایک جلائی ہو ئی قربانی ہے یہ خدا وند کے لئے ایسی نذر ہو گی جو آ گ کے ساتھ دی جاتی ہے ۔ اس کی بوُ خدا وند کو خوش کرے گی ۔
26 " تب اس مینڈھے سے اسکے سینہ کو نکالو ۔ یہی وہ مینڈھا ہے جس کا استعمال ہارون کو اعلیٰ کاہن بنانے کے تقریب میں کیا جائے گا ۔ مینڈھے کے سینہ کو خاص نذر کی شکل میں خدا وند کے سامنے پکڑو ۔ پھر واپس لاکر اسے رکھ دو ۔ جانور کا یہ حصّہ تمہارا ہو گا۔
27 تب مینڈھے کے اس سینہ اور ٹانگ کو لو جو ہارون کو اعلیٰ کاہن بنانے کے لئے استعمال میں آئے تھے ۔ انہیں پاک بناؤ اور انہیں ہارون اور اسکے بیٹوں کو دو یہ نذر کا خاص حصّہ ہو گا ۔
28 بنی اسرائیل ان حصوں کو ہارون اور اسکے بیٹوں کو ہمیشہ دینگے ۔ جب کبھی بنی اسرائیل خدا وند کو قر بانی دیں گے تو یہ حصہ ہمیشہ کاہنوں کا ہوگا جب وہ ان حصوں کو کاہنوں کو دینگے تو یہ خدا وند کو دینے کے برابر ہو گا ۔
29 " ان خاص لباسوں کو محفوظ رکھو جو ہارون کے لئے بنے تھے ۔ لباس اسکے ان تمام نسلوں کے لوگوں کے لئے ہونگے ۔ جو اسکے بعد رہیں گے وہ ان لباس کو اس وقت پہنے گے جب کاہنوں کو چُنے جائیں گے ۔
30 ہارون کا جو بیٹا اس کے بعد اعلیٰ کاہن ہو گا وہ سات دن تک اس لباس کو پہنے گا جب وہ خیمہٴ اجتماع کے مقدس جگہ میں خدمت کر نے آئیگا ۔
31 " اس مینڈھے کے گوشت کو پکاؤ جو ہارون کو اعلیٰ کاہن بنانے کے لئے استعمال میں آیا تھا ۔ اس گوشت کو مقدس جگہ پر پکاؤ ۔
32 تب ہارون اور اسکے بیٹے خیمہٴ اجتماع کے دروازے پر مینڈھے کا گوشت کھا ئیں گے ۔
33 ان نذروں کو استعمال ان کے گناہ کو ختم کر نے کے لئے اس وقت ہوا تھا جب وہ کاہن بنے تھے ۔ یہ مینڈھے صرف انہیں کھا نا چاہئے کسی دوسرے کو نھیں کیوں کہ یہ پاک ہیں ۔
34 اگر اس مینڈھے کا کچھ گوشت یا روٹی دوسرے دن کے لئے بچ جائے تو اسے جلا دینا چاہئے ۔ تمہیں وہ روٹی یا گوشت نہیں کھا نا چاہئے ۔ کیوں کہ اسے صرف خاص طرح سے خاص وقت پر ہی کھا یا جانا چاہئے ۔
35 ویسا ہی کرو جیسا میں نے تمہیں ہارون اور اسکے بیٹوں کے لئے کر نے کا حکم دیا ہے ۔ یہ تقریب مقرّر کاہنوں کی تقریب کے لئے سات دن تک چلے گی ۔
36 سات دن تک ہر روز ایک ایک بچھڑے کو ذبح کرو یہ ہارون اور اسکے بیٹوں کے گناہ کے لئے قربانی ہو گی ۔ تم ان دنوں میں دی گئی قربانی کا استعمال قربان گاہ کو پاک کرنے کے لئے کر نا اور قربان گاہ کو مقدس بنا نے کے لئے زیتون کا تیل اس پر ڈالنا ۔
37 تم سات دن تک قربان گاہ کو خالص اور پاک کر نا تب قربان گاہ پاک ہو جائے گی ۔ کو ئی بھی چیز جو قربان گاہ کو چھو ئے وہ پاک ہو جائے گی ۔
38 " ہر روز قربان گاہ پر تمہیں ایک قربانی دینی چاہئے ۔ تم کو ایک ایک سال کے دو میمنے کی قربانی دینی چاہئے ۔
39 ایک میمنہ کی قربانی صبح اور دوسرے کی شام میں دو ۔
40 جب تم پہلے میمنہ کا نذ رانہ پیش کرو تو آٹھ پیالے گیہوں کا باریک آٹا چار پیالے مئے کے ساتھ ملاؤ اور اسے پیش کرو ۔ جب تم دوسرے میمنہ کو شام کے وقت پیش کرو تو آٹھ پیالے باریک آٹا چار پیالے زیتون کا تیل اور چار پیالے مئے بھی صبح کی طرح پیش کرو ۔ یہ ایک تحفہ ہے ، خدا وند کے لئے ایک میٹھی خوشگوار خوشبو ہے ۔
41
42 تمہیں ان چیزوں کو خدا وند کی قربانی پیش کر نے میں روزجلانی چاہئے ۔یہ خدا وند کے سامنے خیمہٴ اجتماع کے دروازہ پر کرو یہ ہمیشہ کر تے رہو ۔ جب تم قربانی پیش کرو گے تب میں خدا وند سے ملوں گا اور وہاں تم سے باتیں کروں گا ۔
43 میں بنی اسرائیلیوں سے اس جگہ پر ملونگا اور وہ جگہ میرے جلال سے مقدس ہو گی ۔
44 اس طرح میں خیمہٴ اجتماع کو پاک بناؤ نگا ۔ اور میں قربان گاہ کو بھی مقدس بناؤنگا اور میں ہارون اور اسکے بیٹوں کو مقدس کروں گا جس سے وہ میری خدمت کاہن کے طور پر کریں گے ۔
45 میں بنی اسرائیلیوں کے ساتھ رہوں گا میں ا ن کا خدا ہوں گا ۔
46 لوگ یہ جان جائیں گے کہ میں انکا خدا خدا وند ہو ں ۔ انہیں معلوم ہو گا کہ میں ہی وہ ہوں جو انہیں مصر سے باہر لایا تا کہ میں انکے ساتھ رہ سکوں میں انکا خدا وند خدا ہوں ۔ "
30:1 " ببول کی لکڑی کی ایک قربان گاہ بنا ؤ تم اس قربان گا ہ کا استعمال بخور جلا نے کے لئے کرو گے ۔
2 تمہیں قربان گا ہ کو ایک مربع کی شکل میں ایک کیو بٹ لمبی اور ایک کیو بٹ چوڑی بنا نی چا ہئے ۔ یہ دو کیو بٹ اُونچی ہو نی چاہئے ۔ چاروں کونوں پر سینگ لگے ہو نے چاہئے ۔ یہ سینگ قربان گا ہ کے ساتھ ایک اکا ئی کی شکل میں قربان گا ہ کے ساتھ جڑے جانے چاہئے۔
3 قربان گا ہ کے اُوپری سِرے اور اُس کے تمام کنا روں اور اس کے سینگوں پر خالص سونا مڑھو ۔ اور قربان گا ہ کے اطراف سونے کی پٹی لگا ؤ۔
4 اُ س پٹی کے نیچے سونے کے دو چھّلے ہو نے چاہئے ۔ یہ قربا ن گا ہ کی دوسری جانب بھی سونے کے دوچھلّے ہو نے چاہئے یہ چھّلے قربان گا ہ کو لے جا نے کے لئے کھمبوں کو پھنسانے کے لئے ہوں گے ۔
5 کھمبوں کو بھی ببول کی لکڑی سے بنا ؤ۔ ان کھمبوں کو سونے سے مڑھو ۔
6 قربان گاہ کو خاص پر دہ کے سامنے رکھو ۔ معاہدہ کا صندوق اُس پر دہ کے دوسری جانب ہے ۔ اس صندوق کو ڈھانکنے وا لے سر پوش کے سامنے قربان گا ہ رہے گی ۔ یہی وہ جگہ ہے جہاں میں تم سے ملوں گا ۔
7 ہا رون ہر صبح بھینی خوشبو کے بخور جلا ئے گا وہ یہ اُ سوقت کر ے گا جب وہ چراغوں کی نگرانی کر نے آئے گا ۔
8 شام کو جب وہ چراغ جلا نے کے لئے آئے تو اسے پھر بخور جلا نا چاہئے ۔ تا کہ خداوند کے سامنے صبح وشام ہمیشہ بخور جلتا رہے ۔
9 اُ س قربان گا ہ کا استعمال کسی دوسری قسم کے بخور جلا نے کی قربانی کے لئے نہ کر نا ۔ اُ س قربان گا ہ کا استعمال اناج کی قربانی یا مئے کی قربانی کے لئے نہ کر نا ۔
10 ہر سال ایک بار ہا رون گناہ کے کفارے کے نذرانے سے تھو ڑا خون بخور جلا نے کے قربان گا ہ کے سینگوں کا کفارہ دینے کے لئے استعمال کریگا ۔ قربان گا ہ خداوند کے لئے سب سے مقدس چیز ہے ۔"
11 خداوند نے موسیٰ سے کہا ،
12 " بنی اسرائیلیوں کی گنتی کرو جس سے تمہیں معلوم ہو گا کہ وہاں کتنے لوگ ہیں۔ جب کبھی یہ کیا جا ئے گا ہر ایک آدمی اپنی زندگی کے لئے خداوند کو دولت دیگا اگر ہر آد می ایسا کرے گا تو لوگوں کے ساتھ کو ئی بھی بھیانک حادثہ پیش نہیں آئے گا۔
13 ہر آدمی وہ جسے گِنا گیا ہو وہ آدھا مِثقال ( یعنی حکو مت کا منظور شدہ پیمانہ ۔ ایک مِثقال بیس جرہ کی ہو تی ہے ) چاندی ضرور پیش کرے ۔
14 ہر ایک مرد جِسے گِنا گیا ہو اور جو ۲۰ سال یا اُ سسے زیادہ عمر کا ہو وہ خداوند کو یہ نذرانہ پیش کرے ۔
15 دولتمند لوگ آدھے مِثقا ل سے زیادہ نہیں دیں گے اور نہ غریب لوگ آدھے مثقال سے کم دیں گے سب لوگ خداوند کو مساوی نذر پیش کریں گے یہ تمہا ری زندگی کی قیمت ہے ۔
16 بنی اسرائیلیوں سے یہ پیسہ جمع کرو اور خیمٴہ اجتماع میں خدمت کے لئے اس کا استعمال کرو۔ یہ ادائیگی لوگوں کے لئے خداوند کے حضور انکی زندگی کا کفارہ ادا کر نے کے لئے یا د داشت ہو گی۔"
17 خداوند نے موسیٰ سے کہا ،
18 " ایک کانسے کی سلنچی بناؤ اور اُسے کانسے کی بنیاد پر رکھو تم اُ سکا استعمال ہا تھ پیر دھو نے کے لئے کرو گے ۔ سلفچی کو خیمٴہ اجتماع اور قربان گا ہ کے درمیان رکھو ۔ سلفچی کو پانی سے بھرو ۔
19 " ہا رون اُ سکے بیٹے اُ س سلفچی کے پانی سے اپنے ہا تھ پیر دھو ئیں گے ۔
20 " ہر بار جب وہ خیمٴہ اجتماع میں آئیں یا اس کے پاس آئیں تو پانی سے ہاتھ پیر ضرور دھو ئیں ا س سے وہ نہیں مریں گے ۔
21 تو وہ اپنے ہا تھ پیر ضرور دھو ئیں اُس سے نہیں مریں گے ۔ یہ ایسا قانون ہو گا جو ہا رون اُ س کے لوگوں کے لئے ہمیشہ بنا رہے گا ۔ یہ اصول ہا رون کے ان تمام لوگوں کے لئے بنے رہیں گے جو مستقبل میں ہوں گے ۔"
22 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ،
23 " عمدہ مصالحے لا ؤ بارہ پا ؤنڈ مُر، اُ سکا آدھا ( یعنی ۶ پا ؤنڈ) بھینی خوشبو کے دار چینی اور بارہ پا ؤنڈ خوشبو کی چھال ،
24 اور بارہ پا ؤنڈ تیج پات انہیں وزن کر نے کے لئے سرکاری ناپ کا استعمال کرو ۔ ایک گیلن زیتون کا تیل بھی لا ؤ۔
25 " خوشبو دار مسح کرے کا خاص تیل بنا نے کے لئے ان سب چیز وں کو ملاؤ۔
26 خیمٴہ اجتماع اور معاہدہ کے صندوق پر اس تیل کو ڈا لو یہ اس بات کا اشارہ کرے گا کہ ان چیزوں کا خاص مقصد ہے ۔
27 میز اور میز پر کی تمام طشتریوں پر تیل ڈا لو ، اُس تیل کو شمع اورتمام برتنوں پر ڈا لو۔ اس تیل کے بخور کے قربان گاہ پر ڈا لو ۔
28 دھویں وا لی قربان گا ہ پر تیل ڈا لو خداوند کے لئے جلانے کی قربان گا ہ میں بھی تیل ڈا لو ۔ اُ س قربان گا ہ کی تمام چیزوں پر یہ تیل ڈا لو ۔ کٹوروں اور اُس کے نیچے سامان پر یہ تیل ڈا لو ۔
29 تم اُن سب چیزوں کو پیش کرو گے وہ بالکل پاک ہو نگے ۔ کو ئی بھی چیز جو اُنہیں چھو ئے گی وہ بھی پاک ہو جا ئے گی ۔
30 " ہا رو ن اور اُ س کے بیٹوں پر تیل ڈا لو۔ یہ ظا ہر کرے گا کہ وہ میری خدمت خاص طریقے سے کر تے ہیں۔ تب یہ میری خدمت کا ہنوں کی طرح کر سکتے ہیں۔
31 بنی اسرائیلیوں سے کہوکہ مسح کر نے کا تیل میرے لئے ہمیشہ بہت خاص ہو گا۔
32 معمولی خوشبو کی طرح کو ئی بھی اُس تیل کا استعمال نہیں کرے گا ۔ اس طرح کو ئی خوشبو نہ بنا ؤ جس طرح تم نے یہ خاص تیل بنا یا یہ تیل پاک ہے اور یہ تمہا رے لئے بہت خاص ہو نا چاہئے ۔
33 اگر کو ئی شخص اس مقدّس تیل کی طرح خوشبو بنا ئے اور اُسے کسی کو دیدے جو کا ہن نہ ہو تو اُ س شخص کو اپنے لوگوں سے ضرور الگ کر دیا جا ئے گا ۔
34 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " اُن خوشبودار مصالحوں کو لو : مُڑ، مُشک، لونگ اور خالص لو بان لو ۔ ہو شیاری سے خیال کرو کہ تمہا رے پاس مصالحوں کی مساوی مقدار ہو ۔
35 مصالحوں کا خوشبودار بخور بنا نے کے لئے آپس میں ملا ؤ۔ اسے اسی طرح کرو جیسا خوشبو بنا نے وا لا آدمی کر تا ہے ۔ اُ س بخور میں نمک بھی ملا ؤ یہ اُسے خالص اور پاک بنا ئے گا ۔
36 کچھ مصالحوں کو اُ سوقت تک پیستے رہو جب تک دوبارہ پا ؤڈر نہ ہو جا ئے ۔خیمٴہ اجتماع میں معاہد ہ کے صندوق کے سامنے اُ س پا ؤڈر کو رکھو ۔ یہی وہ جگہ ہے جہاں میں تم سے ملوں گا۔ تمہیں اس کا احترام سب سے مقدس طور پر کرنا چاہئے ۔
37 تمہیں اُس پا ؤڈر کا استعمال صرف خاص طریقے سے خداوند کے لئے ہی کر نا چاہئے ۔ تم اُ س بخور کو خاص طریقے سے بنا ؤ گے ۔ اُس طرح دوسرا بخور بنا نے کے لئے مت کرو ۔
38 ہو سکتا ہے کو ئی آدمی اپنے لئے کچھ ایسا بخور بنا ناہے جس سے وہ خوشبو کا مزہ لے سکے ۔ لیکن وہ اگر ایسا کرے تو اُ سے اپنے لوگوں سے ضرور الگ کر دیا جا ئے ۔"
31:1 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ،
2 " میں نے یہوداہ کے قبیلے سے اوری کے بیٹے بضل ایل کو چناُ ہے ۔ اوری حُور کا بیٹا تھا ۔
3 میں نے بضل ایل کو خدا کی رُوح سے بھر دیا ہے ۔ میں نے اُ سے اس طرح کے سب فنکا ری کے کاموں کو کر نے کی حکمت اور علم دے دی ہے ۔
4 بضل ایل بہت اچھا ہُنر مند ہے ۔ اور وہ سونا چاندی اور کانسے کی چیزیں بنا سکتا ہے ۔
5 بضل ایل خوبصورت جواہروں کو کاٹ اور جو ڑ سکتا ہے ۔ وہ لکڑی کا بھی کام کر سکتا ہے ۔ بضل ایل سب طرح کا کام کر سکتا ہے ۔
6 میں اہلیاب کو بھی اس کے ساتھ کام کر نے کو چُنا ہے ۔ اہلیاب دان قبیلہ کے اخیسامک کا بیٹا ہے اور میں نے دوسرے سب ہُنر مندوں کو بھی ایسی حکمت دے دی ہے کہ وہ اُن سبھی چیز وں کو بنا سکتے ہیں۔ جن چیزوں کو میں نے تم کو بنا نے کا حکم دیا ہے :
7 خیمٴہ اجتماع، معا ہدہ کا صندوق، صندوق کو ڈھکنے وا لا سر پوش اور خیمہ کا سارا سازو سامان،
8 میز اور اُ س پر کی تمام چیزیں ، خالص سونے کا شمعدان اور اس کے سارے ساز و سامان ، بخور جلانے کی قربان گاہ ،
9 جلانے کا نذرا نہ جلا نے کی قربان گا ہ اور قربان گا ہ کے استعمال کی چیزیں، سلفچی اور اُ س کے نیچے کی بنیاد ،
10 کا ہن ہا رون کے لئے سبھی خاص لباس اور اس کے بیٹوں کے لئے سبھی خا ص لباس جنہیں وہ کا ہن کے طور پر خدمت کر تے وقت پہنیں گے ،
11 مسح کر نے کے لئے خوشبو کا تیل اور مقدس جگہ کے لئے خوشبودار بخور ۔ ان سبھی چیزوں کو اُسی طرح بنا ئیں گے جیسا میں نے تم کو حکم دیا ۔"
12 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ،
13 " بنی اسرا ئیلیوں سے یہ کہو : ' تم لوگ میرے خاص سبت کے دن وا لے اُ صولوں کی پا بندی کرو گے تمہیں یہ یقیناً کر نا چاہئے ۔ کیوں کہ یہ میرے اور تمہا رے درمیان سبھی نسلوں کے لئے نشان ہو گا یہ تمہیں بتا ئے گا میں خداوند نے تمہیں خاص لوگوں میں بنا یا ہے ۔
14 " سبت کے دن کو خاص دن منا ؤ۔ اگر کو ئی آدمی سبت کے دن کو دوسرے عام دنوں کی طرح منا تا ہے تو وہ شخص ضرور مار دیا جانا چاہئے ۔ کو ئی شخص جو سبت کے دن کام کر تا ہے اسے اپنے لوگوں سے ضرور الگ کر دیا جانا چاہئے ۔
15 ہفتہ میں چھ
16 " بنی اسرا ئیلیوں کو سبت کے دن پر عمل کر نا چا ہئے اور اُ سے ہمیشہ خاص دن کی طرح منا ئیں۔ یہ میرے اور اُن کے درمیان معاہدہ ہے جو ہمیشہ قائم رہے گا ۔
17 سبت کا دن میرے اور بنی اسرا ئیلیوں کے درمیان ہمیشہ کے لئے ایک نشانی ہے ۔ خداوند نے چھ دن کام کیا اور آسمان و زمین کو بنا یا ساتویں دن اس نے اپنے کو آرام دیا اور سُستایا ۔"
18 اُ سطرح خداوند نے موسیٰ سے سینا کے پہا ڑ پر بات کر نا ختم کی تب خداوند نے اُسے احکام لکھے ہو ئے دو شفاف پتھر دیئے ۔ خدا نے اپنی انگلیوں کو استعمال کیا اور پتھر پر اُن اُ صولوں کو لکھا ۔
32:1 لوگوں نے دیکھا کہ طویل عرصہ ہو گیا ہے اور موسیٰ پہا ڑ سے نیچے نہیں اُترا اِس لئے لوگ ہا رون کے اطراف جمع ہو ئے ۔ اُنہوں نے کہا ، " دیکھو موسیٰ نے ملک مصر سے با ہر نکا لا لیکن ہم یہ نہیں جانتے کہ اُس کے ساتھ کیا حا دثہ ہوا ہے ۔ اس لئے کو ئی دیوتا ہما رے آگے چلنے اور ہم لوگوں کی رہبری کر نے وا لا بنا ؤ۔"
2 ہا رون نے لوگوں سے کہا ، " اپنی بیویوں ، بیٹیوں بیٹوں کے ناکوں کی سونے کی بالیاں میرے پاس لا ؤ۔"
3 اِس لئے سبھی لوگوں نے ناک کی سونے کی با لیاں جمع کئے اور وہ اُنہیں ہا رون کے پاس لا ئے ۔
4 ہا رون نے لوگوں سے سونا لیا اور ایک بچھڑے کی مورتی بنا نے کے لئے اس کا استعمال کیا ۔ ہا رون نے مورتی بنا نے کے لئے مورتی کو شکل دینے کے لئے چھینی کا استعمال کیا تب اُ سے اُس نے سونے سے مڑھ دیا ۔ تب لوگوں نے کہا ، " بنی اسرائیلیو! یہ تمہا رے جھو ٹے خداوند ہیں جو تمہیں مصر سے با ہر لے آئے ۔"
5 ہا رون نے اُ ن چیزوں کو دیکھا اِس لئے اُ س نے بچھڑے کے سامنے ایک قربان گا ہ بنا ئی ۔ تب ہا رون نے اعلان کیا ، " کل خداوند کے لئے خاص دعوت ہو گی ۔"
6 اگلے دن صبح لوگ اُٹھے ۔ اُنہوں نے جانوروں کو ذبح کیا اور جلا نے کی قربانی اور ہمدردی کی قربانی دی۔ لوگ کھا نے اور پینے کیلئے بیٹھے پھر وہ کھڑے ہو ئے اور اُن کی ایک شاندار دعوت ہو ئی ۔
7 اُسی وقت خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " اس پہا ڑ سے فوراً نیچے اُترو تمہا رے لوگوں نے جنہیں تم مصر سے لا ئے ہو بھیانک گناہ کئے ہیں۔
8 اُنہوں نے اُن چیزوں کو کر نے سے بڑی جلدی سے انکا ر کر دیا ہے جنہیں کر نے کا حکم میں نے دیا تھا ۔ اُنہوں نے پگھلے سونے سے اپنے لئے ایک بچھڑا بنا یا ہے ۔ وہ اُ س بچھڑے کی پو جا کر رہے ہیں اور اُ سے قربانی پیش کر رہے ہیں۔ لوگ کہتے ہیں،' اسرائیل یہ سب تمہا رے خداوند ہیں جو تمہیں مصر سے با ہر لا یا ہے ۔"
9 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " میں نے اُن لوگوں کو دیکھا ہے ۔ میں جانتا ہوں کہ یہ بڑے ضدّی لوگ ہیں جو ہمیشہ میرے خلا ف جا ئیں گے ۔
10 اس لئے اب مجھے اُنہیں غصّہ میں تباہ کر نے دو ۔ تب میں تجھ سے ایک عظیم ملک بنا ؤں گا ۔"
11 لیکن موسیٰ نے خداوند اپنے خدا کو مطمئن کیا ۔ موسیٰ نے فرما یا ، " اے خداوند! تُو انپے غصّہ سے اپنے لوگوں کو تباہ نہ کر تو اپنی بڑی طا قت اور قدرت سے اُنہیں مصر سے با ہر لے آیا ۔
12 لیکن تو اپنے لوگوں کو تباہ کرے گا ، تب مصر کے لوگ کہہ سکتے ہیں کہ ، خداوند اپنے لوگوں کے ساتھ بُرا کر نے کا منصوبہ بنا یا ۔ یہی وجہ ہے کہ اس نے اُن کو مصر سے با ہر نکالا وہ انہیں پہا ڑو ں میں مارڈا لنا چا ہتا تھا۔' اِس لئے تُو لوگوں پر غصّہ نہ کر ۔ اپنا غصّہ چھو ڑ دے اپنے لوگوں کو تباہ نہ کر ۔
13 تُو اپنے خا دم ابرا ہیم ، اسحاق اور اِسرائیل ( یعقوب ) کو یا د کر ۔ تو نے اپنے نام کا استعمال کیا اور تُو نے اُن لوگوں سے وعدہ کیا ۔ تُو نے کہا : ' میں تمہا رے لوگوں کو اِتنا ان گنت بنا ؤں گا جتنے آسمان میں تا رے ہیں میں تمہا رے لوگوں کو وہ ساری زمین دوں گا جسے میں نے اُن کو دینے کا وعدہ کیا ہے ۔ یہ زمین ہمیشہ کے لئے اُن کی ہو گی ۔"'
14 خداوند نے اس کے با رے میں نر می برتی جو کہ اُ س نے کہا کہ وہ کر ے گا ۔ اور اس نے لوگوں کو تبا ہ نہیں کیا۔
15 تب موسی ٰ پہا ڑ سے نیچے اُترا ۔ موسیٰ کے پا س معاہدے کے دو پتھر تھے ۔ یہ احکام پتھر کے سامنے اور پیچھے دو نو ں طرف لکھے ہو ئے تھے ۔
16 خدا نے یقیناً اُن پتھروں کو بنا یا تھا اور خدا نے ہی اُن احکام کو اُن پتھر وں پر لکھا تھا ۔
17 جب وہ پہا ڑ سے اتر رہے تھے تو یشوع نے لوگوں کا شور سُنا ۔ یشوع نے موسیٰ سے کہا ، " نیچے خیموں میں جنگ کی طرح شور ہے ! "
18 موسیٰ نے جواب دیا ، " یہ فوج کی فتح کا شور نہیں ہے یہ ہا ر سے چیخ پکا ر نے وا لی فوج کا شور بھی نہیں ہے ۔ میں جو آوا ز سُن رہا ہوں وہ موسیقی کی ہے ۔"
19 جب موسیٰ چھا ؤ نی کے قریب آیا تو انہوں نے سو نے کے بچھڑے اور گا تے ہو ئے لوگوں کو دیکھا ۔ موسیٰ بہت غصّے میں آ گئے اور اُ سنے اُن خاص پتھروں کو زمین پر پھینک دیا ۔ پہا ڑ کی ترا ئی میں پتھر کے تختوں کے کئی ٹکڑے ہو گئے ۔
20 تب موسیٰ نے لوگوں کے بنا ئے ہو ئے بچھڑے کو تباہ کر دیا ۔ اُ سے آ گ میں گلا دیا ۔ سونے کو اُ س وقت تک پیسا جب تک وہ چُور نہ ہو گیا ۔ اور اُ س چو رے ہو ئے سونے کو پانی میں پھینک دیا ۔ بی اسرائیلیوں کو وہ پانی پینے پر مجبور کیا ۔
21 موسیٰ نے ہا رون سے کہا ، " اُن لوگوں نے تمہا رے ساتھ کیا کیا ؟ تم انہیں اتنا بڑا گنا ہ کر نے کی طرف کیوں لے گئے ؟"
22 ہا رون نے جواب دیا ، " جناب غصّہ مت کیجئے ۔ آپ جانتے ہیں کہ یہ لوگ ہمیشہ غلط کام کر نے کو تیار رہتے ہیں ۔
23 لوگوں نے مجھ سے کہا ، " موسیٰ ہم لوگوں کو مصر سے باہر لے آیا ۔ لیکن ہم لوگ نہیں جانتے کہ اُ سکے ساتھ کیا واقعہ ہو ا ۔ اِس لئے ہم لوگوں کا راستہ بتانے وا لا کو ئی دیوتا بنا ؤ ۔'
24 اِس لئے میں نے لوگوں سے کہا، ' اگر تمہا رے پا س سونے کی انگوٹھیاں ہو تو انہیں مجھے دے دو ۔' لوگوں نے مجھے اپنا سونا دیا ، میں نے اُ س سونے کو آ گ میں پھینکا اور اُ س آ گ سے یہ بچھڑا آ یا ۔"
25 موسیٰ نے دیکھا کہ ہا رو ن نے لوگوں کو قابو سے با ہر کر دیا ۔ لوگ اپنے تمام دشمنوں کے لئے جنگلی اور بے حیا بن گئے ہیں۔
26 اِس لئے موسیٰ خیمہ کے دروا زے پر کھڑے ہو ئے ۔ موسیٰ نے فرما یا ، " کو ئی بھی آدمی جو خداوند کے راستے پر چلنا چا ہتا ہے اُس کو میرے پا س آنا ہو گا ۔" تب لا وی کے خاندان کے سبھی لوگ ڈر کر موسیٰ کے پاس آئے ۔
27 تب موسیٰ نے اُن سے کہا ،" میں تمہیں بتاؤں گا کہ بنی اسرائیل کا خداوند کیا کہتا ہے ۔ ہر آدمی اپنی تلوار ضرور اٹھا لے اور خیمہ کے ایک سِرے سے دوسرے سِرے تک جا ئے ۔ تم لوگ ان لوگوں کو ضرور سزاد و گے چاہے کسی آدمی کو اپنے بھا ئی ، بیٹے ، دوست یا پڑوسی کو ہی کیوں نہ ما ر نا پڑے ۔"'
28 لا وی کے خاندان کے لوگوں نے موسیٰ کا حکم مانا اُس دن اسرائیل کے تقریباً تین ہزا ر لوگ مرے ۔
29 تب موسیٰ نے فرما یا ، " لا ویو آج خداوند کے لئے کا ہن کے طور پر اپنے آ پکو مخصوص کرو ۔ خداوند نے تمہیں خیر و برکت دی ہے کیو نکہ تم میں سے ہر ایک لڑے یہاں تک کہ اپنے بیٹے اور اپنے بھا ئی کے خلا ف بھی ۔"
30 دُسری صبح موسیٰ نے لوگوں سے کہا ، " تم لوگوں نے بھیانک گناہ کیا ہے ۔ لیکن اب میں خداوند کے پاس اُوپر جا ؤ ں گا ۔ اور ایسا کچھ کروں گا جس سے وہ تمہا رے گنا ہوں کو معاف کر دے ۔"
31 اِس لئے موسیٰ وا پس خداوند کے پاس گئے اور انہوں نے کہا ، " مہربانی سے سُن انلوگوں نے بڑا بُرا گناہ کیا ہے اور سونے کا ایک دیوتا بنا یا ہے ۔
32 اب انہیں اُ س گناہ کے لئے معاف کر ۔ اگر تو معاف نہیں کرے گا تو میرا نام اُ س کتاب سے مٹا دے جسے تو نے لکھا ہے ۔"
33 لیکن خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " جو میرے خلا ف گنا ہ کر تے ہوں صرف وہی ایسے لوگ ہیں جن کا نام میں اپنی کتاب سے مٹا تا ہوں۔
34 اِس لئے جا ؤ اور لوگوں کو وہاں لے جا ؤ جہاں میں کہتا ہوں۔ میرا فرشتہ تمہا رے آ گے آگے چلے گا اور تمہیں راستہ دکھا ئے گا ۔۔ جب اُن لوگوں کو سزا دینے کا وقت آ ئے گا ۔ جنہوں نے گناہ کئے ہیں تب انہیں سزا دی جا ئے گی ۔"
35 اِس لئے خداوند نے لوگوں میں ایل بھیانک بیما ری شروع کی اُنہوں نے یہ اِس لئے کیا کہ ان لوگوں نے ہا رو ن سے سو نے کا بچھڑا بنا نے کو کہا تھا ۔
33:1 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ، "تم اور تمہارے وہ لوگ جنہیں تم مصر سے لا ئے ہو ۔ اس جگہ کو بالکل چھوڑ دو اور اُس ملک میں جاؤ جسے میں نے ابراہیم اسحاق او ر یعقوب کو دینے کا وعدہ کیا تھا ۔ میں نے اُن سے دعدہ کیا ۔میں نے کہا ، " میں وہ ملک تمہاری نسلوں کو دونگا ۔
2 میں ایک فرشتہ تمہارے آگے چلنے کے لئے بھیجوں گا ۔ اور میں کنعانی ، اموری ، حتّی، فرزّی ، حوّی ، اور یبوسی لوگوں کو شکست دوں گا ۔ میں ان لوگوں کو تمہارا ملک چھوڑ نے پر مجبور کروں گا ۔
3 اس لئے اُس ملک کو جاؤ جو بہت ہی اچھی چیزوں سے بھرا ہے ۔ لیکن میں تمہارے ساتھ نہیں جاؤنگا ۔ تم لوگ بہت ضدّی ہو ۔ اگر میں تمہارے ساتھ گیا تو میں شاید تمہیں راستے میں ہی تباہ کر دوں ۔ "
4 جب لوگوں نے یہ سخت کلامی خبر سُنی تو وہ بہت رنجیدہ ہو ئے اس کے بعد لوگوں نے جواہرات نہیں پہنے ۔
5 کیوں کہ خدا وند نے موسیٰ سے کہا تھا ، " بنی اسرائیلیوں سے کہو ، ' تم ضدّی لوگ ہو ۔ اگر میں تم لوگوں کے ساتھ تھوڑے وقت کے لئے بھی سفر کروں تو میں تم لوگوں کو تباہ کر دونگا ۔ اس لئے اپنے تمام زیورات اُتار لو ، تب میں طے کرونگا کہ تمہارے ساتھ کیا کروں ۔ "
6 اس لئے بنی اسرائیلیوں نے حورب ( سینائی) پہاڑ پر اپنے تمام زیورات اتار لئے ۔
7 موسیٰ خیمہٴ کو چھاؤنی سے باہر کچھ دور لے گئے وہاں انہوں نے اسے لگایا اس کا نام " خیمہٴ اجتماع رکھا ۔ " اگر کو ئی بھی شخص خدا وند سے کچھ پو چھنا چاہتا تھا تو اسے چھا ؤنی سے باہر خیمہٴ اجتماع تک جانا ہوتا تھا ۔
8 جب کبھی موسیٰ باہر خیمہ میں جاتے تو لوگ ان کو دیکھتے رہتے لوگ اپنے خیموں کے دروازوں پر کھڑے رہتے اور موسیٰ کو اس وقت تک دیکھتے رہتے جب تک وہ خیمہٴ اجتماع میں نہ چلے جاتے ۔
9 جب موسیٰ خیمہ میں جاتے تو ایک لمبا بادل کا ستون نیچے اُترتا تھا ۔ وہ بادل خیمہ کے دروازے پر ٹھہر تا اس طرح خدا وند موسیٰ سے بات کر تا تھا ۔
10 جب لوگ خیمہ کے دروازے پر بادل کو دیکھتے تو وہ اپنے خیمہ کے دروازے پر جاتے تھے اور عبادت کر نے کے لئے جھکتے تھے ۔
11 خدا وند موسیٰ سے روبرو بات کر تا تھا ۔ جس طرح کوئی آدمی اپنے دوست سے بات کرتا ہو ۔ خدا وند سے بات کر نے کے بعد موسیٰ اپنے خیمہ میں واپس جاتے تھے ۔ لیکن یشوع اس کا مدد گار ہمیشہ خیمہ میں ٹھہر تا ۔یہ جوان آدمی یشوع نون کا بیٹا تھا ۔
12 موسیٰ نے خدا وند سے کہا ، " تو نے مجھے ان لوگوں کو لے چلنے کو کہا لیکن تُو نے یہ نہیں بتا یا کہ میرے ساتھ کسے بھیجے گا ۔ تُو نے مجھ سے کہا ، ' میں تمہیں اچھی طرح جانتا ہوں اور میں تم سے خوش ہوں ۔ '
13 اگر تجھے میں نے حقیقت میں خوش کیا ہے تو مجھے اپنے راستے بتا ۔ تجھے میں حقیقت میں جاننا چاہتا ہوں تب میں تجھے مسلسل خو ش ر کھ سکتا ہوں یاد رکھ کہ سب تیرے لوگ ہیں ۔ "
14 خدا وند نے جواب دیا ،" میں یقیناً تمہارے ساتھ چلونگا اور تمہاری رہبری کروں گا ۔ "
15 تب موسیٰ نے ان سے کہا ، " اگر تُو ہم لوگوں کے ساتھ نہ چلے تو تُو اس جگہ سے ہم لوگوں کو دور مت بھیج ۔"
16 ہم یہ بھی کس طرح جانیں گے کہ تُو مجھ سے اور اپنے لوگوں سے خوش ہے ؟ اگر تُو ہمارے ساتھ جائے گا تو میں اور یہ لوگ زمین کے دوسرے لوگوں سے مختلف ہونگے ۔
17 تب خدا وند نے موسیٰ سے کہا ،" میں وہ کروں گا جو تُو کہتا ہے میں یہ کروں گا ۔ کیوں کہ میں تجھ سے خوش ہوں میں تجھے اچھی طرح جانتا ہوں ۔"
18 تب موسیٰ نے فرمایا ، " اب مہر بانی کر کے مجھے اپنا جلال دکھا ۔ "
19 تب خدا وند نے جواب دیا ، " میں اپنی مکمل بھلائی کو تم تک جانے دونگا ۔ میں خدا وند ہوں اور میں اپنے نام کا اعلان کروں گا تاکہ تم اُسے سُن سکو میں اُن لوگوں پر مہربانی اور محبّت دکھاؤنگا جنہیں میں چُنوں گا ۔
20 لیکن تم میرا منھ نہیں دیکھ سکتے ۔ کوئی بھی آدمی مجھے نہیں دیکھ سکتا اور گر دیکھ لے تو زندہ نہیں رہ سکتا ہے ۔
21 " میرے قریب کی جگہ پر ایک چٹّان ہے تم اس چٹّان پر کھڑے رہو ۔
22 میرا جلال اس جگہ سے ہوکر گزرے گا ۔ اس چٹّان کی بڑی دراڑ میں تم کو رکھوں گا اورگزر تے وقت میں تمہیں اپنے ہاتھ سے ڈھانپوں گا ۔
23 تب میں اپنا ہاتھ ہٹا لوں گا اور تم میری پشت کو دیکھو گے لیکن تم میرا منھ نہیں دیکھ پاؤ گے ۔ "
34:1 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " دو اور پتھر کی تختی بالکل ویسی ہی بنا ؤ جیسی پہلے دو تھی جو کہ ٹوٹ گئی ۔ میں ان پر انہی الفاظ کو لکھو ں گا جو پہلے دونوں پر لکھے تھے ۔
2 کل صبح تیار رہنا سینا پہاڑ پر آنا وہاں میرے سامنے پہا ڑ کی چوٹی پر کھڑے رہنا ۔
3 کسی آدمی کو تمہا رے ساتھ نہیں آنے دیا جا ئے گا پہاڑ کی کسی بھی جگہ پر کو ئی بھی آدمی دکھا ئی تک نہیں پڑنا چاہئے یہاں تک کہ تمہا رے جانوروں کا جھنڈ اور مینڈھوں کے ریوڑ بھی پہا ڑ کی ترائی میں گھا س نہیں چریں گے ۔"
4 اِس لئے موسیٰ نے پہلے پتھروں کی طرح پتھر کی دو صاف تختیاں بنا ئیں۔ تب دُوسری صبح ہی وہ سینا پہا ڑ پر گئے۔ اُ س نے ہر ایک چیز خداوند کے حکم کے مطا بق کئے ۔موسیٰ اپنے ساتھ پتھر کی دو تختیاں لے گئے ۔
5 خداوند ان کے پاس نیچے پہا ڑ پر آیا ۔ موسیٰ وہاں خداوند کے ساتھ کھڑے رہے اور اُ سنے خداوند کا نام لیا ۔
6 خداوند موسیٰ کے سامنے سے گزرا اور اُ سنے کہا ، " یہواہ خداوند، رحمدل اور مہربان خدا ہے ۔ خداوند جلدی غصّہ میں نہیں آتا ہے ۔ خداوند عظیم محبت سے بھرا ہے ۔ خداوند بھروسہ کر نے کے لئے ہے ۔
7 خداوند ہزا روں نسلوں پر مہربانی کر تا ہے ۔ خداوند لوگوں کو ان غلطیوں کے لئے جو وہ کر تے ہیں معاف کر تا ہے ۔ لیکن خداوند قصورواروں کو سزا دینا نہیں بھو لتا ۔ خداوند صرف قصوروار کو ہی سزا نہیں دیگا بلکہ اُن کے بچّوں اُن کے بیٹوں اور بیٹیوں کو بھی اُس بُری بات کے لئے تکلیف برداشت کرنا ہوگا جو وہ لوگ کرتے ہیں ۔"
8 تب اُسی وقت موسیٰ زمین پر جھکے اور اس نے خدا وند کی عبادت کی ۔ موسیٰ نے فرمایا ،
9 " خدا وند اگر تو مجھ سے خوش ہے تو میرے ساتھ چل میں جانتا ہوں کہ یہ لوگ ضدی ہیں تو ہمیں اُن گناہوں اور قصورواروں کے لئے معاف کر جو ہم نے کئے ہیں ۔ اپنے لوگوں کی طرح ہمیں قبول کر ۔ "
10 تب خدا وند نے کہا ، " میں تمہارے سب لوگوں کے ساتھ یہ معاہدہ کر رہا ہوں ۔ میں ایسا عجیب و غریب کام کروں گا جیسے اس زمین پر پہلے کبھی کسی بھی دوسرے ملک کے لئے نہیں کیا ۔ تمہارے ساتھ سبھی لوگ دیکھیں گے کہ میں خدا وند بہت عظیم ہوں ۔ لوگ اُن عجیب و غریب کاموں کو دیکھیں گے جو میں تمہارے لئے کروں گا ۔
11 آج میں جو حکم دیتا ہوں اس کی تعمیل کرو ۔ اور میں تمہارے دشمنوں کو تمہارا ملک چھو ڑنے پر مجبور کروں گا ۔ میں اموری ، کنعانی ، حتّی، فرزّی ، حوّی اور یبوسیوں کو باہر نکل جانے کے لئے دباؤ ڈالوں گا ۔
12 ہوشیار رہو ان لوگوں کے ساتھ کو ئی معاہدہ نہ کرو جو اس سرزمین پر رہتے ہیں جہاں تم جا رہے ہو ۔ اگر تم ان کے ساتھ معاہدہ کرو گے تو تم اس میں پھنس جاؤ گے ۔
13 ان کی قربان گاہوں کو تباہ کردو ان پتھّروں کو توڑ دو جن کی وہ پرستش کر تے ہیں انکی مورتیوں کو کاٹ گراؤ ۔
14 کسی دوسرے دیوتا کی پرستش نہ کرو ۔ خدا وند جس کا نام غیور ، غیور خدا ہے ۔
15 " ہوشیار رہو اس ملک میں جو لوگ رہتے ہیں ان سے کو ئی معاہدہ نہ کرو ۔ اگر تم یہ کرو گے تو ہو سکتا ہے کہ تم بھی ان کے ساتھ شامل ہو جاؤ گے جب وہ اپنے آپ کو اپنے دیوتاؤں کے پاس طوائف کی طرح بیچ دیتے ہیں ۔ وہ لوگ تمہیں اپنے میں شامل ہونے کے لئے بُلائیں گے اور تم ان کی قربانیوں کو کھا ؤ گے ۔
16 اگر تم انکی کچھ بیٹیوں کو اپنے بیٹوں کی بیویاں بننے کے لئے چُنو تو وہ لڑ کیاں اپنے جھوٹے خدا ؤں کی پرستش کے بعد طوائفوں کی طرح زنا کریں گی وہ تمہارے بیٹوں سے بھی وہی کرواسکتی ہیں ۔
17 " مورتیاں مت بناؤ ۔
18 " بے خمیری روٹی کی تقریب مناؤ ۔ ابیب کے مہینہ میں جسے کہ میں نے چُنا ہے میرے حکم کے مطابق بغیر خمیر کی روٹی سات دن تک کھا ؤ ۔ کیوں کہ اس مہینہ میں تم مصر سے باہر آئے تھے ۔
19 " کسی بھی عورت کا پہلوٹھا بچہ ہمیشہ میرا ہے ۔ پہلوٹھا جانور بھی جو تمہاری گائے بکریاں یا مینڈھے سے پیدا ہو تے ہیں میرا ہے ۔
20 اگر تم پہلوٹھے گدھے کو رکھنا چاہتے ہو تو تم اسے ایک میمنے کے بدلے خرید سکتے ہو ۔ لیکن اگر تم اس گدھے کو میمنے کے بدلے میں خریدے تو اس گدھے کی گردن توڑ دو ۔ تمہیں اپنے تمام پہلوٹھے بیٹے مجھ سے واپس خرید نے ہوں گے ۔ کوئی آدمی بغیر نذر کے میرے سامنے نہیں آئے گا ۔
21 "تم چھ دن کام کرو گے لیکن ساتویں دن ضرور آرام کرنا ۔پودے لگانے اور فصل کاٹنے کے دوران بھی تمہیں آرام کرنا ہوگا ۔
22 " ہفتوں کی تقریب کو مناؤ ۔ گیہوں کی فصل کے پہلے اناج کا استعمال اس دعوت میں کرو اور سال کے آخر میں فصل کے کٹنے کی تقریب مناؤ ۔
23 ہر سال تمہارے تمام مرد تین بار اپنے آقا خدا وند بنی اسرائیل کے خدا کے پاس آئیں گے ۔
24 " جب تم اپنے ملک میں پہونچوگے تو میں تمہارے دُشمنوں کو اس ملک سے باہر جانے کے لئے مجبور کروں گا ۔ میں تمہاری سرحدوں کو بڑھاؤنگا ۔ تم خدا وند اپنے خدا کے سامنے سال میں تین بار جاؤ گے اور ان دنوں کے دوران تمہارا ملک تم سے لینے کا کوئی خیال بھی نہیں کریگا ۔
25 " اگر تم قربانی سے خون نذر کرو تو اسی وقت مجھے خمیر مت نذر کرو ۔ "اور فسح کی تقریب کا کچھ بھی گوشت دوسری صبح تک کے لئے نہیں چھو ڑا جانا چاہئے ۔
26 خدا وند کو اپنی پہلی کاٹی ہوئی فصلیں دو ۔ ان چیزوں کو خدا وند اپنے خدا کے گھر پر لاؤ ۔ " کبھی بکری کے بچے کو اس کی ماں کے دودھ میں نہ پکاؤ ۔"
27 تب خدا وند نے موسیٰ سے کہا ،" جو باتیں میں نے بتائی ہیں انہیں لکھ لو ۔ یہ باتیں ہمارے تمہارے اور بنی اسرائیلیوں کے درمیان معاہدہ ہیں ۔ "
28 موسیٰ وہاں خدا وند کے ساتھ چالیس دن اور چالیس رات رہے ۔ اس پورے وقت اس نے نہ تو کھا نا کھا ئے نہ ہی پانی پیئے اور موسیٰ نے دس احکامات ، معاہدے کی باتیں دو پتھّر کے تختوں پر لکھا ۔ "
29 تب موسیٰ سینائی پہاڑ سے نیچے اُترے وہ خدا وند کی دونوں پتھروں کی صاف تختیوں کو ساتھ لا ئے جن پر خدا وند کے معاہدے لکھے تھے موسیٰ کا چہرہ چمک رہا تھا کیوں کہ انہوں نے خدا سے باتیں کیں تھیں ۔ لیکن موسیٰ یہ نہیں جانتا تھا کہ انکے چہرہ پر چمک ہے ۔
30 ہارون اور سبھی بنی اسرائیلیوں نے دیکھا کہ موسیٰ کا چہرہ چمک رہا تھا اس لئے وہ ان کے پاس جانے سے ڈر گئے ۔
31 لیکن موسیٰ نے انہیں بُلایا اس لئے ہارون اور تمام لوگوں کے قائدین موسیٰ کے قریب گئے ۔ موسیٰ نے ان سے باتیں کیں ۔
32 اس کے بعد سبھی بنی اسرائیل موسیٰ کے پاس گئے ۔ اور موسیٰ نے انہیں وہ حکم دیا جو خدا وند نے سینا کے پہاڑ پر اسے دیا تھا ۔
33 جب موسیٰ نے باتیں کر نا ختم کیا تب انہوں نے اپنے چہرہ کو ایک کپڑے سے ڈھک لیا ۔
34 جب کبھی موسیٰ خدا وند کے سامنے باتیں کرنے جاتے تو کپڑے کو ہٹا لیتے تھے تب موسیٰ باہر آتے اور بنی اسرائیلیوں کو وہ بتاتے جو خدا وند کا حکم ہوتا تھا ۔
35 بنی اسرائیل دیکھتے تھے کہ موسیٰ کا چہرہ چمک رہا ہے اس لئے موسیٰ اپنا چہرہ پھر دھک لیتے تھے موسیٰ اپنے چہرہ کو اس وقت تک ڈھکے رکھتے تھے جب تک وہ خدا وند کے ساتھ بات کرنے دوسری بار نہیں جاتے ۔
35:1 موسیٰ نے سبھی بنی اسرائیلیوں کو ایک ساتھ جمع کیا ۔ موسیٰ نے ان سے کہا ،" میں وہ باتیں بتاؤنگا جو خدا وند ے تم لوگوں کو کر نے کے لئے کہی ہیں ۔
2 کام کرنے کے چھ دن ہیں لیکن ساتویں دن تم لوگوں کے لئے آرام کا خاص دن ہو گا ۔ اس خاص دن کو آرام کر کے تم لوگ خدا وند کو تعظیم پیش کرو گے ۔ کوئی اگر ساتویں دن کام کرے گا تو یقیناً اسے مار دیا جائے گا ۔
3 سبت کے د ن تمہیں کسی جگہ پر آ گ تک نہیں جلانی چاہئے جہاں بھی تم رہتے ہو ۔"
4 موسیٰ نے سبھی بنی اسرائیلیوں سے کہا ، " یہی ہے جو خدا وند نے حکم دیا ہے ۔
5 خدا وند کے لئے خاص نذرانے جمع کرو ۔ تمہیں اپنے دل میں طے کرنا چاہئے کہ تم کیا نذر پیش کرو گے اور پھر تم وہ نذر خدا وند کے پاس لاؤ ۔ سونا چاندی اور کانسہ۔
6 نیلا بیگنی اور لا ل کپڑا ، پٹ سن کا عمدہ ریشہ ، بکری کے بال ،
7 لال رنگ کی کھال ، عمدہ چمڑا اور ببول کی لکڑی ۔
8 چراغوں کے لئے زیتون کا تیل ، مسح کر نے کے تیل کے لئے اور خوشبو کے بخور کے لئے مصالحے۔
9 سنگ سلیمانی اور دوسرے تراشے ہو ئے گو ہر ایفود اور عدل کے سینہ بند پر لگا ئے جا ئیں گے۔
10 تم سبھی ماہر کاریگروں کو چاہئے کہ خداوند نے جن چیزوں کا حکم دیا ہے اُنہیں بنا ئیں یہ وہ چیزیں ہیں جن کے لئے خداوند نے حکم دیا ہے ۔
11 مقدّس خیمہ اس کا بیرونی خیمہ اور اُس کے ڈھانکنے کا ڈھکن ، چھّلے،تختے ، پیٹیاں، ستون اور سہا رے ،
12 مقدّس صندوق اور اُ سکی لکڑیاں اور صندوق کا ڈھکن اور صندوق رکھے جانے کی جگہ کو ڈھکنے کے لئے پردہ ،
13 میز اور اُس کے پا ئے ، میز پر رہنے وا لی سب چیزیں اور میز پر رکھی جانے وا لی خاص روٹی،
14 روشنی کے استعمال میں آنے وا لا شمعدان اور وہ تمام چیزیں جو شمعدان کے ساتھ ہو تی ہیں ۔ شمعدان اور روشنی کے لئے تیل ،
15 بخو ر جلانے کے لئے قربان گا ہ اور اُس کی لکڑیاں، مسح کرنے کا تیل اور خوشبو کے بخور ، خیمٴہ اجتماع کے داخل ہو نے کے دروازہ کو ڈھکنے وا لا پر دہ ۔
16 جلا نے کی قربانی دینے کے لئے قربان گاہ اور اُس کی کانسہ کی جا لی ، لکڑیاں اور قربان گاہ پر استعمال میں آنے وا لی سب چیزیں کانسہ کی سلفچی اور اُ سکا اسٹینڈ،
17 آ نگن کے اطراف کے پر دے اور ان کے کھمبے اور اسٹینڈ اور آ نگن کے داخل دروازہ کو ڈھکنے وا لا پر دہ ،
18 آ نگن اور خیمہ کے سہا رے استعمال میں آنے وا لی کھونٹیاں اور کھو نٹیوں سے بند ھنے وا لی رسیاں،
19 اور خاص بُنے لباس جنہیں کا ہن مقدس جگہ میں پہنتے ہیں یہ خاص لباس کا ہن ہا رون اور اُ سکے بیٹوں کے پہننے کے لئے ہیں وہ ان لباسوں کو اُس وقت پہنیں گے جب وہ کا ہن کے طور پر خدمت کا کام کریں گے۔"
20 تب سبھی بنی اسرائیل موسیٰ سے دور چلے گئے ۔
21 سب لوگ جو نذر چڑھانا چا ہتے تھے آئے ا ور خداوند کے لئے نذر لا ئے۔ یہ نذر خیمٴہ اجتماع کو بنا نے ، خیمہ کی سب چیزیں اور خاص لباس بنا نے کے کام میں لا ئی گئیں۔
22 سبھی مرد عورت جو کہ چڑھانا چا ہتے تھے ہر قسم کے اپنے سونے کے زیورات لا ئے وہ چمٹی کان کی با لیاں، انگوٹھیاں دوسرے گہنے لے کر آئے ۔ انہوں نے اپنے سبھی سونے کے گہنے خداوند کو پیش کئے یہ حداوند کے لئے خاص نذر تھی ۔
23 ہر شخص جس کے پا س پٹ سن کے عمدہ ریشے نیلا ، بیگنی اور لال کپڑا تھا وہ انہیں خداوند کے پاس لا یا ۔ ہر وہ شخص جس کے پاس بکری کے بال ، لال رنگ سے رنگی بھیڑ کی کھا ل اور عمدہ چمڑا تھا ا ُسے وہ خداوند کے پاس لا یا ۔
24 ہر ایک آدمی جو چاندی، کانسہ چڑھانا چا ہتا تھا خداوند کے لئے نذر کی طرح اُ سکو لا یا ہر وہ شخص جس کے پاس ببول کی لکڑی تھی اسے تعمیر کے لئے لا یا ۔
25 ہر ایک بُنا ئی کے کام میں ما ہر عورتوں نے عمدہ ریشے اور نیلا ، بیگنی اور لال کپڑا بنا یا ۔
26 ان سب عورتوں نے جو ماہر تھیں اور ہا تھ بٹانا چاہتی تھیں انہوں نے بکری کے بالوں سے کپڑا بنا یا ۔
27 قائدین لوگ سنگ سلیمانی اور دوسرے جواہرات لا ئے ۔ ان پتھروں اور جوا ہرات کو کاہن کے ایفود اور عدل کے سینہ میں بند میں لگا ئے گئے ۔
28 لوگ مصالحے اور زیتون کا تیل بھی لا ئے یہ چیزیں خوشبو کے بخور مسح کر نے کا تیل چراغوں کے تیل کے لئے استعمال کی گئیں ۔
29 اسرائیل کے لوگ ، سارے مرد اور عورت جن کے دل میں مدد کر نے کا خیال تھا خداوند کے لئے نذرانہ لا ئے یہ نذرانے دل سے دئیے گئے تھے کیوں کہ وہ ایسا کرنا چاہتے تھے ۔ یہ نذرانے ان سب چیزوں کے بنا نے کے لئے استعمال میں آئے جنہیں خداوند نے موسیٰ اور لوگوں کو بنانے کا حکم دیا تھا ۔
30 تب موسیٰ نے بنی اسرائیلیوں سے کہا ،" دیکھو خدا وند نے بضل ایل کو چُنا ہے جو اوری کا بیٹا اور یہوداہ کی خاندانی گروہ کا ہے۔ ( اوری حور کا بیٹا تھا ) ۔
31 خدا وند نے بضل ایل کو خدا کی روح سے معمور کردیا ۔ اُس نے بضل ایل کو خاص حکمت اور علم دیا تا کہ وہ ہر کام کرے ۔
32 وہ ڈیزائن کر سکتا ہے اور سونے چاندی اور کانسہ سے چیزیں بنا سکتا ہے ۔
33 وہ نگ اور سنگ سلیمانی کو کاٹ کر جوڑ سکتا ہے ۔ بضل ایل لکڑی کا کام کر سکتا ہے اور سب قسم کی چیزیں بنا سکتا ہے ۔
34 خدا وند نے بضل ایل اور اہلیاب کو دوسرے لوگوں کو سکھا نے کی خاص تربیت دے رکھی ہے ۔ ( اہلیاب دان کے خاندانی گروہ سے اخیسمک کا بیٹا تھا )
35 خدا وند نے ان دونوں آدمیوں کو سبھی قسم کے کام کرنے کی خاص صلاحیت دی تھی ۔ وہ بڑھئی اور لوہار کا کام کر نے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ وہ نیلے ، بیگنی اور لال کپڑے اور پٹ سن کے عمدہ ریشوں میں تصویریں کاڑھ کر اُنہیں سِی سکتے ہیں ۔ اور وہ اُون سے بھی چیزوں کو بُن سکتے ہیں۔
36:1 " اِس لئے بضل ایل ، اہلیاب اور تمام ہُنر مند آدمیوں کو کام کرنا چاہئے جس کا خدا وند نے حکم دیا ہے ۔ خدا وند نے ان آدمیوں کو اُن سبھی صنعت کے کام کرنے کی حکمت اور سمجھ دے رکھی ہے ۔ جنکی ضرورت اُس مُقدس جگہ کو بنا نے کے لئے ہے ۔ "
2 تب موسیٰ نے بضل ایل ، اہلیاب اور سب دوسرے ماہر لوگوں کو بُلایا جنہیں خدا وند نے خاص صلاحیت دی تھی اور یہ لوگ آئے کیوں کہ یہ کام میں مدد کرنا چاہتے تھے ۔
3 موسیٰ نے ان سبھی بنی اسرائیلیوں کو ان تمام چیزوں کو دیدیا ۔ جنہیں بنی اسرائیل نذر کی شکل میں لا ئے تھے ۔ اور انہوں نے ان چیزوں کا استعمال مقدس جگہ بنا نے میں کیا ۔لوگ ہر صبح نذر لاتے رہے ۔
4 آخر میں ہر ماہر کاریگروں نے اس کام کو چھو ڑ دیا جسے وہ مقدس جگہ پر کر رہے تھے ۔ اور وہ موسیٰ سے باتیں کر نے گئے ۔
5 " لوگ بہت کچھ لائے ہیں اور ہم لوگوں کے پاس اس سے بہت زیادہ ہے جتنا کہ اس کام کو سر انجام تک پہنچانے کے لئے جس کا کہ خدا وند نے حکم دیا ہے ! "
6 تب موسیٰ نے پورے چھا ؤنی میں یہ خبر بھیجی :" کو ئی مرد یا عورت اب کچھ بھی نذرانہ مقدس جگہ کے لئے نہ لائے ۔ " اس لئے لوگوں نے نذرانہ لانا بند کر دیا ۔ "
7 لوگوں نے ضرورت سے زیادہ چیزیں خدا کے مقدس جگہ کو بنانے کے لئے لائے تھے ۔
8 تب ماہر کاریگروں نے مقدس خیمہ بنانا شروع کیا انہوں نے نیلے بیگنی اور لال کپڑے اور پٹ سن کے عمدہ ریشوں کی دس پردے بنائے ۔ اور انہوں نے کروبی فرشتوں کی تصویروں کو پر دہ پر کاڑھا ۔
9 ہر ایک پردہ ایک ہی ناپ کا تھا یہ ۲۸ کیوبٹ لمبا اور ۴ کیوبٹ چوڑا تھا ۔
10 پانچ پردے ایک ساتھ آپس میں جوڑے گئے جس سے وہ ایک گروہ بن گئے ۔ دوسرے گروہ کو بنانے کے لئے دوسرے پانچ پردے آپس میں جوڑے گئے ۔
11 ایک گروہ کے پردوں کے آخری کنارے میں پھندا بنانے کے لئے انہوں نے نیلے کپڑے کا استعمال کیا ۔ انہوں نے وہی کام دوسرے گروہ کے پردوں کے ساتھ بھی کیا ۔
12 ایک میں پچاس سوراخ تھے اور دوسری میں بھی پچاس سوراخ تھے ۔ سوراخ ایک دوسرے کے روبرو تھے ۔
13 اور انہوں نے پچاس سونے کے چھلّے بنا ئے انہوں نے ان چھلّوں کا استعمال دو پر دوں کو جوڑنے کے لئے کیا ۔ اس طرح مقدس خیمہ ایک ساتھ جڑ کر ایک ہو گیا ۔
14 تب کاریگروں نے بکری کے بالوں کا استعمال خیمہ کے ڈھکنے والے گیارہ پردوں کے بنانے کے لئے کیا ۔
15 تمام گیارہ پردے ایک ہی ناپ کے تھے ۔ ۳۰ کیوبٹ لمبی اور ۴ کیوبٹ چوڑی ۔
16 کاریگروں نے ۵ پردوں کو ایک ساتھ سِی کر ایک ٹکڑا بنایا ۔ اور پھر چھ پردوں کو سِی کر دوسرا ٹکڑا بنایا ۔
17 انہوں نے پہلے گروہ کے آخر پردہ کے سِرے میں ۵۰ پھندے بنائے اور دوسرے گروہ کے آخر سِرے میں بھی ۵۰ پھندے بنائے ۔
18 کاریگروں نے دونوں ٹکڑوں کو ایک ساتھ جوڑ کر ایک ٹکڑا بنانے کے لئے ۵۰ کانسے کے چھلّے بنائے ۔
19 تب انہوں نے خیمہ کے ۲ اور ڈھکن بنائے ایک ڈھکن لال رنگے ہو ئے مینڈھے کی کھال سے بنا یا گیا ۔ دوسرا ڈھکن عمدہ چمڑے کا بنایا گیا ۔
20 تب بضل ایل نے ببول کی لکڑی کے فریم مقدس خیمہ کو سہارا دینے کے لئے بنائے ۔
21 ہر ایک فریم ۱۰ کیوبٹ لمبا اور ۲ /۱۱ کیوبٹ چوڑا تھا ۔
22 ہر ایک فریم میں دو کھونٹی دو فریموں کو جوڑ نے کے لئے ہونا چاہئے ۔ مقدس خیمہ کا ہر ایک فریم اس طریقے سے بنایا گیا تھا ۔
23 بضل ایل نے خیمہ کے جنوبی حصہ کے لئے ۲۰ فریم بنائے ۔
24 تب اس نے ۴۰ چاندی کی بنیاد بنائیں ۔ دو بنیاد ہر ایک فریم کے لئے تھیں اِس طرح ہر فریم کی ہر چول کے لئے ایک بنیاد ۔
25 اُس نے ۲۰ فریم مقدس خیمہ کی دوسری طرف شمال کی جانب بھی بنایا ۔
26 اس نے چاندی کی ۴۰ بنیاد بنائی ہر ایک فریم کے لئے دو بنیاد ۔
27 اس نے خیمہ کے پچھلے حصہ میں مغرب کی طرف ۶ فریم جوڑے ۔
28 اس نے مقدس خیمہ کے پچھلے حصّے کے کونوں کے لئے ۲ فریم بنائے ۔
29 یہ فریم نیچے ایک دوسرے سے جوڑے گئے تھے ۔ اور یہ ایسے چھلّوں میں لگے تھے جو انہیں اوپر میں جوڑتے تھے ۔ اس نے ہر سِرے کے لئے ایسا کیا ۔
30 اس طرح وہاں ۸ فریم مقدس خیمہ کے مغرب جانب تھے ۔ اور ہر ایک فریم کے لئے ۲ بنیاد کے حساب سے ۱۶ چاندی کی بنیاد تھیں ۔
31 تب اس نے خیمہ کے پہلے بازو کے لئے ۵ اور مقدس خیمہ کے دوسرے بازو کے لئے ۵ اور مقدس خیمہ کے مغربی ( پچھمی) جانب کے لئے ببول کی کڑیاں بنائیں ۔
32
33 اس میں درمیان کی کڑیاں ایسی بنائیں جو فریم میں اس سے ایک دوسرے سے ہوکر ایک دوسرے تک جاتی تھیں ۔
34 اس نے ان فریموں کو سونے سے مڑھا ۔ اس نے کڑیوں کو بھی سونے سے مڑھا اور اس نے کڑیوں کو پکڑے رکھنے کے لئے سو نے کے چھّلے بنائے ۔
35 تب اس نے پر دہ بنا یا ۔ اس نے پٹ سن کے عمدہ ریشوں اور نیلے لال اور بیگنی کپڑے کا استعمال کیا ۔ اس نے پٹ سن کے عمدہ ریشو ں پر کروبی فرشتوں کے تصویروں کو کاڑھے ۔
36 اس نے ببول کی لکڑی کے چار کھمبے بنائے اور انہیں سونے سے مڑھا تب اس نے کھمبوں کے سونے کے چھلّے بنائے اور اس نے کھمبوں کے لئے چار چاندی کی بنیاد بنائیں ۔
37 تب اس نے خیمہ کے دروازے کے لئے پردہ بنایا ۔ اس نے نیلے بیگنی اور لال کپڑے اور پٹ سن کے عمدہ ریشوں کو استعمال کیا ۔ اس نے کپڑے میں تصویر کو کا ڑھا ۔
38 تب اس نے اس پردہ کے لئے ۵ کھمبے اور ان کے لئے چھلّے بنائے ۔ اس نے کھمبوں کے سِرو ں اور پردہ کی چھڑی کو سونے سے مڑھا ۔ اور اس نے کانسے کی ۵ بنیاد کھمبوں کے لئے بنائے ۔
37:1 بضل ایل نے ببول کی لکڑی کا مُقدس صندوق بنا یا ۔ صندوق۲/ ۲۱ کیو بٹ لمبا اور ۲/۱۱ کیو بٹ چوڑا اور ۲/۱۱ کیو بٹ اونچا تھا۔
2 اُ س نے صندوق کے اندرونی اور بیرونی حصّہ کو خالص سونے سے مڑھ دیا ۔ تب اُ س نے سونے کی پٹی صندوق کے چاروں طرف لگا ئی ۔
3 پھر اُ س نے سونے کے ۴ کڑے بنا ئے اور انہیں نیچے کے چاروں کونوں پر لگا یا ۔ دونوں طرف دو دو کڑے تھے ۔
4 تب اُ س نے کھمبوں کو بنا یا ۔ کھمبے کے لئے اُ سنے ببول کی لکڑی کو استعمال کیا اور ان کو خالص سونے سے مڑھا۔
5 اُ سنے صندوق کو لے جانے کے لئے صندوق کے ہر ایک سِرے پر بنے کڑوں میں کھمبوں کو ڈا لا ۔
6 تب اُ سنے خا لص سونے سے سر پوش کو بنا یا یہ ۲/۲۱ کیو بٹ لمبا اور ۲/۱۱ کیو بٹ چوڑا تھا ۔
7 تب بضل ایل نے سونے کو پیٹکر دو کروبی فرشتے بنا ئے اُ س نے سر پوش کے دونوں سِروں پر کرو بی فرشتوں کو رکھا ۔
8 اس نے ایک کروبی فرشتے کو ایک طرف اور دوسرے کو دوسری طرف لگا یا ۔ کرو بی فرشتوں کو سر پوش سے ایک بنا نے کیلئے جو ڑ دیا گیا ۔
9 کروبی فرشتوں کے پروں کو آسمان کی طرف اُٹھا دیا گیا ۔ فرشتوں نے صندوق کو اپنے پروں سے ڈھک لیا ۔ فرشتے ایک دوسرے کے رو برو سر پوش کو دیکھ رہے تھے ۔
10 تب بضل ایل نے ببول کی لکڑی کی میز بنا ئی۔ میز ۲ کیو بٹ لمبی اور ایک کیو بٹ چوڑی ۔ اور ۲/۱۱ کیو بٹ اُونچی تھی ۔
11 اس نے میز کو خا لص سونے سے مڑ ھا اُ س نے سونے کی سجا وٹ میز کے چاروں طرف کی ۔
12 تب اس نے میز کے اطراف ایک تین اِنچ چوڑا فریم بنا یا اُ س نے کنا رے پر سونے کی جھا لر لگا ئی ۔
13 تب اُ سنے میز کے لئے ۴ سونے کے کڑ ے بنا ئے ۔ اس نے نیچے کے چاروں کو نوں پر سونے کے چار کڑے لگا ئے یہ وہاں تھے جہاں چار پیر تھے ۔
14 کڑے کنا رے کے قریب تھے ۔ کڑوں میں وہ کھمبے تھے جو میز کو لے جانے میں کام آتے تھے ۔
15 تب اس نے میز کو لے جانے کے لئے کھمبے بنا ئے کھمبوں کو بنا نے کے لئے اس نے ببول کی لکڑ ی کا استعمال کیا ۔ اس نے کھمبوں کو خالص سونے سے مڑھا ۔
16 تب اس نے اُن چیزوں کو بنا یا جو میز پر کام آتی تھیں۔ اس نے طشتری ، چمچے کٹو رے گھڑا خا لص سونے سے بنا ئے ۔ کٹورے اور گھڑے نذروں کے استعمال میں آ تے تھے ۔ نذروں میں استعمال میں آنے وا لے گھڑے بنا ئے یہ سب چیزیں خالص سونے سے بنا ئی گئی تھیں۔
17 تب اس نے شمعدان بنا یا اُ سکے لئے اُ سنے خا لص سونے کا استعمال کیا ۔ اور اُ سے پیٹکر بنیاد اور ا س کے ڈنڈے کو بنا یا ۔ تب اُ س نے پھو لوں جیسے دکھا ئی دینے وا لے پیالے بنا ئے ۔ پیالوں کے ساتھ کلیاں اور کھِلے ہو ئے غنچے تھے ۔ ہر ایک چیز خالص سونے کی بنی تھی ۔ یہ تمام چیزیں ایک ہی اِکا ئی بنا نے کی شکل میں جو ڑی تھی۔
18 شمعدان میں ۶ شا خیں تھیں ایک طرف تین شاخیں تھیں اور تین شاخیں دوسری طرف ۔
19 ہر ایک شاخ پر سونے کے تین پھو ل تھے یہ پھو ل بادام کے پھو ل کی طرح بنے تھے ۔ اُن میں کلیاں اور پنکھڑ یاں تھیں۔
20 شمعدان کی ڈنڈی پر سونے کے چار پھو ل تھے ۔ وہ بھی کلی اور پنکھڑ یاں وا لے با دام کے پھو ل کی طرح بنے تھے ۔
21 چھ شاخیں دو دو کرکے تین حصّوں میں تھیں ہر ایک حصّے کی شاخوں کے نیچے ایک کلی تھی ۔
22 یہ سبھی کلیاں شاخیں اور شمعدان خا لص سونے کے بنے تھے ان سارے سونے کو پیٹ کر ایک ہی میں ملا دیا گیا تھا ۔
23 اُ س نے اس شمعدان کے لئے سات شمعیں بنا ئیں تب اُ سنے طشتریاں اور چمٹے بنا ئے ہر ایک چیز کو خا لص سونے سے بنا یا ۔
24 اُ سنے تقریباً ۷۵ پا ؤنڈ خالص سونا شمعدان اور اس کے اشیاء کے بنا نے میں لگا ئے ۔
25 تب اس نے بخور جلا نے کے لئے ایک قربان گا ہ بنا ئی ا س نے اسے ببول کی لکڑی کا بنا یا ۔ قربان گا ہ مربع نُما تھی ۔ یہ ایک کیوبٹ لمبی اور ایک کیوبٹ چوڑی اور ۲ کیو بٹ اُونچی تھی ۔ قربانگا ہ پر ۴ سینگیں بنا ئیں گئی تھی ۔ ہر کو نے کے لئے ایک سینگ ۔ یہ سینگیں قربان گا ہ کے ساتھ ایک اِکا ئی میں جو ڑ دی گئیں تھی۔
26 اُ س نے سِر سے سبھی با زوؤں اورسینگوں کو خالص سونے کے پتروں سے مڑھا تب اس نے قربان گا ہ کے چاروں طرف سونے کی جھا لر لگا ئی ۔
27 اُس نے سونے کے ۲ کڑے قربان گا ہ کے لئے بنا ئے اس نے سونے کے کڑوں کو قربان گا ہ کے ہر طرف کے جھا لر کے نیچے رکھا ۔ ان کڑوں میں قربان گا ہ کو لے جانے کے لئے ڈنڈے ڈا لے جا تے تھے ۔
28 تب اس نے ببول کی لکڑی کے ڈنڈے بنا ئے اور انہیں سونے سے مڑھا ۔
29 تب اس نے مسح کر نے کے لئے مقدس تیل بنا یا ۔ اس نے خالص خوشبو دار بخور بھی بنا یا یہ چیزیں اُ سی طرح بنا ئی گئی جس طرح کو ئی عطر بنا نے وا لے بنا تے ہیں۔
38:1 تب اس نے جلا نے کی قربانی دینے کی قربان گا ہ بنا ئی ۔ یہ قربان گا ہ جلا نے کی قربانی کے لئے استعمال میں آنے وا لی تھی ۔ اُ سنے ببول کی لکڑی سے اُ سے بنا یا قربان گا ہ مربع نُما تھی ۔ یہ ۵ کیو بٹ لمبی ۵ کیو بٹ چوڑی اور ۳ کیو بٹ اُونچی تھی ۔
2 ا س نے ہر ایک کو نے پر ایک سینگ بنا یا اس نے سینگوں کو قربان گا ہ کے ساتھ جو ڑ دیا ۔ تب اس نے ہر چیز کو کانسے سے ڈھک لیا ۔
3 تب اس نے قربان گا ہ پر استعمال ہو نے وا لے تمام اشیاء کو کانسے سے بنا یا ۔ اس نے برتن ، بیلچے ، کٹورے ، کانٹے اور کڑھا ئیاں بنا ئیں۔
4 تب اس نے قربان گا ہ کے لئے کانسے کی ایک جھنجر ی بنا ئی یہ قربان گا ہ کے جالی کی طرح تھی ۔ جالی کو قربان گا ہ کے پا ئیدان سے لگا یا ۔ یہ قربان گا ہ کے اندر غا لباً نیچے تھی ۔
5 تب اس نے کانسے کے ۴ کڑے بنا ئے یہ کڑے کھمبوں کو پکڑ نے کے لئے جھنجروں کے چاروں کو نوں میں تھے ۔
6 تب اُس نے ببول کی لکڑی کے ڈنڈے بنا ئے اور انہیں کانسہ سے مڑھا ۔
7 اُ س نے ڈنڈو ں کو کڑوں میں ڈا لا ۔ ڈنڈے قربان گا ہ کے کنا رے میں تھے وہ قربان گاہ کو لے جانے کے کام میں آتے تھے ۔ اُس نے قربان گا ہ کو بنا نے کے لئے تختوں کا استعمال کیا ۔ قربان گا ہ اندر سے ایک خالی صندوق کی طرح خالی تھی ۔
8 اس نے ہا تھ دھو نے کے لئے خیمٴہ اجتماع کے دروازوں پر خدمت کر نے وا لی عورتوں کے آئینوں کے کانسوں سے کانسے کے کٹوری اور کانسے ہی کی بنیاد بنا ئیں۔
9 تب اس نے آنگن کے چاروں طرف پردہ کی دیوار بنا ئی ۔ جنوب کی طرف کے پردہ کی دیوار۱۰۰ کیو بٹ لمبی تھی ۔ یہ پردہ پٹسن کے عمدہ ریشوں سے بنے تھے ۔
10 جنوب کی طرف کے پردہ کو ۲۰ کھمبوں سے سہا را دیا گیا تھا یہ کھمبے کانسے کے ۲۰ بنیاد پر تھے ۔ کھمبوں اور ڈنڈوں کے لئے چاندی کے چھلّے بنے تھے ۔
11 شمالی جانب کا آنگن بھی ۱۰۰ کیوبٹ لمبا تھا ۔ اور اُس میں ۲۰ کانسے کے کھمبے ۲۰ کانسوں کی بنیادوں کے ساتھ تھے ۔ کھمبوں اور چھڑوں کے لئے چھلّے چاندی کے بنائے گئے تھے ۔
12 آنگن کے مغربی جانب کے پر دے ۵۰ کیوبٹ لمبے تھے ۔ اس کے ۱۰ ستون اور ۱۰ بنیاد تھے ۔ کھمبوں کے لئے چھلّے اور کنڈے چاندی کے بنائے گئے تھے ۔
13 آنگن کی مشرقی دیوار ۵۰ کیوبٹ چوڑی تھی ۔ آنگن کا داخلے کا دروازہ اُسی طرف تھا ۔
14 داخلے کے دروازے کی ایک جانب پردہ کی دیوار ۱۵ کیوبٹ لمبی تھی ۔ اُس طرف تین کھمبے اور تین بنیاد تھے ۔
15 داخلہ کے دروازے کے دُوسری طرف پردہ کی دیوار کی لمبائی بھی ۱۵ کیوبٹ تھی ۔ وہاں بھی تین کھمبے اور تین بنیاد تھیں ۔
16 آنگن کے اطراف کے پر دے پٹ سن کے عمدہ ریشوں سے بنے تھے ۔
17 کھمبوں کی بنیاد کانسے کی بنی ہو ئی تھی ۔ چھلّے اور پردوں کے چھڑے چاندی کے بنے تھے ۔ کھمبوں کے سِرے بھی چاندی سے مڑھے ہو ئے تھے آنگن کے تمام کھمبے پر دہ کی چاندی کی چھڑوں سے جڑے تھے ۔
18 آنگن کے داخل دروازے کا پردہ پٹ سن کے عمدہ ریشوں اور نیلے لال اور بیگنی کپڑے کا بُنا ہوا تھا ۔ اُس پر کڑھا ئی کا کام کیا ہوا تھا ۔ پردہ ۲۰ کیوبٹ لمبا اور ۵ کیوبٹ اُونچا تھا ۔ یہ اُونچا ئی اتنی ہی تھی جتنی کہ آنگن کے اطراف کے پردوں کی اُونچائی ۔
19 پردہ چار کھمبوں اور چار کانسے کی بنیاد پر کھڑا تھا ۔ کھمبوں کے چھلّے چاندی کے بنے تھے ۔ کھمبے کے سِرے چاندی سے مڑھے تھے ۔ اور پردے کے چھڑے بھی چاندی کے بنے تھے ۔
20 مقدّس خیمہ اور آنگن کے اطراف کے پردوں کی کھونٹیاں کانسے کی بنی تھیں ۔
21 موسیٰ نے تمام لاوی لوگوں کو حکم دیا کہ وہ مقدس خیمہ کو بنانے میں استعمال ہوئی چیزوں کو لکھ لے ۔ ہارون کا بیٹا اِتا مر اُس فہرست کے رکھنے کا نگراں کار تھا ۔
22 یہوداہ کے خاندانی گروہ سے حُور کے بیٹے اوری کے بیٹے بضل ایل نے بھی تمام چیزیں بنائیں جن کے لئے خدا وند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا ۔
23 دان کے قبیلوں سے اخیسمک کے بیٹے اہلیاب نے بھی اُس کی مدد کی ۔ اہلیاب ایک ماہر کندہ کار اور نمونہ ساز تھا ۔ وہ پٹ سن کے عمدہ ریشوں اور نیلا بیگنی اور لال کپڑے بُننے میں ماہر تھا ۔
24 دو ٹن سے زیادہ سونا مُقدّس خیمہ کے لئے خدا وند کو نذر کیا گیا تھا ۔ ( یہ سرکار کے خاص باٹوں سے تو لا گیا تھا )
25 لوگوں نے ۴/۳۳ٹن سے زیادہ چاندی دی ۔ (یہ سرکاری ناپ سے تولی گئی تھی )۔
26 یہ چاندی ان کے ہاں محصول وصول کرنے سے آئی ۔ لاوی مردوں نے بیس سال یا اس سے زیادہ عمر کے لوگوں کی گنتی کی ۶۰۳۵۵۰ لوگ تھے اور ہر مرد کو ایک بیکا چاندی محصول کی شکل میں دینی تھی ۔ ( سرکاری ناپ کے مطا بق ایک بیکا آدھا مثقال کے برابر ہو تا تھا )
27 سوا تین ٹن چاندی کا استعمال مُقدّس خیمہ کے ۱۰۰ بنیادوں اور پر دوں کو بنانے میں ہوا تھا ۔ اُنہوں نے ۷۵ پاؤنڈ چاندی ہر ایک بنیاد میں لگائی ۔
28 دُوسرے ۵۰ پاؤنڈ چاندی کا استعمال کھونٹیوں ، پردوں کی چھڑ یوں اور کھمبوں کے سِروں کو بنانے میں ہوا تھا ۔
29 لگ بھگ ۲۵۰۰ کیلو گرام کانسہ خدا وند کو نذرانہ میں پیش کیا گیا ۔
30 اُس کانسے کا استعمال خیمہ ٴ اجتماع کے داخل دروازہ کی بنیادوں کو بنا نے میں ہوا ۔ اُنہوں نے کانسے کا استعمال قربان گاہ اور کانسے کا جال بنانے میں بھی کیا ۔ اور وہ کانسے تمام چیزوں اور قربان گاہ کی طشتریاں بنانے کے کام میں آیا ۔
31 اُس کا استعمال آنگن کے اطراف کھمبوں کی بنیاد بنا نے کے لئے بھی ہوا ۔ اور کانسے کا استعمال خیمہ کے لئے کھونٹیوں کو بنانے اور آنگن کے چاروں طرف کے پردوں کو بنا نے کے لئے ہوا ۔
39:1 کا ریگروں نے نیلے ، لال اور بیگنی کپڑو ں کے خاص لباس کا ہنوں کے لئے بنا ئے جنہیں وہ مقدس جگہ میں خدمت کے وقت پہنتے تھے اُنہوں نے ہا رون کے لئے بھی ویسے ہی خاص لباس بنا ئے جیسا خداوند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا ۔
2 انہوں نے ایفود پٹ سن کے عمدہ ریشوں اور نیلے ، لال اور بیگنی کپڑے سے بنا یا ۔
3 ( انہوں نے سونے کو پتلا پتر کی شکل میں پیٹا اور تب انہوں نے اس سونے کو لمبے دھا گوں کی شکل میں کا ٹا ۔ انہوں نے سونے کو نیلے بیگنی لال کپڑے اور پٹ سن کے عمدہ ریشوں میں جڑ دیا ۔ یہ کام بہت ہی ما ہر آدمی کا تھا جو کیا گیا )۔
4 انہوں نے ایفود کے کندھوں کی پیٹیاں بنا ئیں اور کندھے کی ان پیٹیوں کو کندھے پر ٹانکا ۔
5 انہوں نے کمر بند اسی طرح بنا یا ۔ یہ ایفود سے جڑا ہوا تھا ۔ یہ سونے کے تار ، پٹ سن کے عمدہ ریشے ، نیلا ، لال ، اور بیگنی کپڑے سے ویسا ہی بنا جیسا خداوند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا ۔
6 کا ریگروں نے پتھروں کو سونے کی پٹی میں جڑا ۔ انہوں نے اسرائیل کے بیٹوں کے نام ان پتھروں پر لکھے ۔
7 تب انہوں نے جوا ہرات ایفود کے کندھے کی پٹی پر لگا یا ۔ دونوں پتھر اسرائیل کے تمام بیٹوں کی یادگار تھے ۔ یہ ویسا ہی کیا گیا جیسا خداوند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا ۔
8 تب انہوں نے عدل کا سینہ بند بنایا ۔ یہ اسی ماہر کا ریگر کا کام تھا جو عدل کا سینہ بند ایفود کی طرح بنا یا گیا تھا ۔ یہ سونے کے تار ، پٹ سن کے عمدہ ریشوں نیلا ، لال اور بیگنی کپڑے کا بنا یا گیا تھا ۔
9 عدل کا سینہ بند مربع نُما شکل میں دہرا تہہ کیا ہوا تھا ۔ یہ ۹ اِنچ لمبا اور ۹ اِنچ چوڑا تھا ۔
10 تب کاریگر نے اس پر خوبصورت نگوں کو چار قطا روں میں جو ڑا ۔ پہلی قطا ر میں ایک لال ایک ایک پُکھراج اور ایک زمرد تھا ۔
11 دُوسری قطا ر میں ایک فیروزہ ایک نیلم اور ایک پنّا تھا ۔
12 تیسری قطا ر میں لشم ، عقیق اور ایک یاقوت تھا ۔
13 چوتھی قطا ر میں ایک زبر جد ایک سنگ سلیمانی اور یشم تھے ۔ یہ سب قیمتی پتھر سونے میں جڑے تھے ۔
14 ان بارہ قیمتی پتھروں پر اسرائیل کے بارہ بیٹوں کے نام اُسی طرح لکھے گئے تھے جس طرح ایک کاریگر مہر پر کھود تا ہے ۔ اسرائیل کے بیٹوں کے ہر ایک پتھر پر بارہ قبیلوں میں سے ایک ایک کانام اس پر لکھا تھا۔
15 عدل کے سینہ بند کے لئے خالص سونے کی ایک زنجیر بنا لی گئی یہ رسّی کی طرح گتھی ہو ئی تھی ۔
16 کاریگروں نے سونے کی دو بیٹیاں اور ۲ سونے کے چھلّے بنا ئے ۔ انہوں نے دونوں چھلّوں کو عدل کے سینہ بند کے کو نوں پر لگا یا ۔
17 تب انہوں نے دونوں سونے کی زنجیروں کو عدل کے سینہ بند کے دونوں چھلوں میں باندھا ۔
18 انہوں نے سونے کی زنجیروں کے دوسرے سروں کو ایفود کی پٹیوں پر باندھا ۔
19 تب انہوں نے دو اور سونے کے چھلے بنا ئے اور عدل کے سینہ بند کے نچلے کو نوں پر انہیں لگا یا ۔ انہوں نے چھلوں کو چغہ کے اندر ایفود کے روبرو لگا یا ۔
20 انہوں نے ایفود کے سامنے کی طرف کندھے کی پٹی کے نیچے سونے کے دو چھلے لگا ئے یہ چلّے بالکل کمر بند کے اوپر تھے ۔
21 تب انہوں نے ایک نیلی پٹی کا استعمال کیا اور عدل کے سینہ بند کے چھلّوں کو ایفود کے چھلّوں سے باندھا ۔ اس طرح عدل کے سینہ بند پٹی کے نزدیک لگا رہا یہ گِر نہیں سکتا تھا ۔ انہوں نے یہ سب چیزیں ویسا ہی کیا جیسا کہ خداوند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا ۔
22 تب انہوں نے ایفود کے نیچے کا چغّہ بنا یا ۔ انہوں نے اُسے نیلے کپڑے سے بنا یا یہ ایک ما ہر آدمی کا کام تھا ۔
23 کپڑے کے ٹھیک بیچ میں سر کے لئے ایک سوراخ بنا ؤ۔ اس کے چاروں طرف کپڑے کا ایک ٹکڑا سی کر لگا دو تا کہ وہ پھٹ نہ سکے ۔
24 تب اُنہوں نے پٹ سن کے عمدہ ریشوں نیلے ، لال اور بیگنی کپڑے سے پھُند نے بنائے جو انار کی مانند نیچے لٹکے تھے ۔ انہوں نے ان اناروں کو چغّہ کے نیچے کے سِرے پر چاروں طرف باندھا ۔
25 تب انہوں نے خالص سونے کی گھنٹیاں بنا ئیں۔ انہوں نے انا روں کے بیچ چغے کے نیچے کے سِرے کے چاروں طرف اُنہیں باندھا ۔
26 چغّہ کے نیچے کے سِرے کے چاروں طرف انار اور گھنٹیاں لٹک رہی تھی۔ ہر ایک انار کے ساتھ ایک گھنٹی تھی ۔ کا ہن اُ س چغہ کو ا س وقت پہنتا تھا جب وہ خداوند کی خدمت کر تا تھا ۔ جیسا کہ خداوند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا ۔
27 کا ریگروں نے ہا رون اور اُس کے بیٹوں کے لئے چغہ بنا ئے ۔ یہ چغہ پٹ سن کے عمدہ ریشوں سے بنے گئے تھے ۔
28 اور کاریگروں نے پٹ سن کے عمدے ریشوں کے صافے انہوں نے سر کی پگڑیاں اور اندرونی لباس بھی بنا ئے ۔ انہوں نے ان چیزوں کو پٹ سن کے عمدہ ریشوں سے بنا یا ۔
29 تب انہوں نے کمر بند کو پٹ سن کے عمدہ ریشوں، نیلے ، بیگنی اور لال کپڑے سے بنایا ۔ کپڑوں پر کڑھا ئی کا کام کیا گیا تھا ۔ یہ چیزیں اُسی طرح بنا ئی گئیں جیسا کہ خداوند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا ۔
30 تب انہوں نے مقدس پگڑی کے لئے سونے کا پتّر بنا یا ۔ انہوں ے اُس سونے کے پتّر پر یہ الفاظ لکھے : " خداوند کے لئے مقدس "
31 تب انہوں نے پتّر سے ایک نیلی پٹّی باندھی اور اُسے پگڑی پر اُس طرح باندھا جیسے خداوند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا ۔
32 اس طرح خیمٴہ اجتماع کا تمام کام پو را ہو گیا ۔ بنی اسرائیلیوں نے ہر چیز ٹھیک اسی طرح بنا ئی جس طرح خداوند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا ۔
33 تب انہوں نے خیمٴہ اجتماع موسیٰ کو دکھا یا ۔ اُنہوں نے اُسے خیمہ اور اس کے اندر کی تمام چیزیں دکھا ئیں۔ انہوں نے اسے چھلے ، چھڑے ، تختے، کھمبے اور بنیا دیں دکھا ئے۔
34 انہوں نے اس خیمہ کا عمدہ چمڑے سے بنا یا ہوا غِلاف دکھا یا جو لال رنگ سے رنگی ہو ئی مینڈھے کی کھا ل سے بنا تھا ۔ اور انہوں نے وہ غِلاف دکھا یا جو عمدہ چمڑے کا بناتھا اور انہوں نے وہ پر دہ دکھا یا جو داخلہ کے دروازے سے سب سے زیاد مقدس جگہ کو ڈ ھا نکتا تھا ۔
35 انہوں نے موسیٰ کو معاہدہ کا صندوق دکھا یا ۔ انہوں نے صندوق کو لے جانے وا لی لکڑیاں اور صندوق کے ڈھکنے وا لے سرپوش کو دکھا یا ۔
36 انہوں نے مخصوص روٹی کی میز اور اُس پر رہنے وا لی تمام چیزیں اور ساتھ میں خاص روٹی موسیٰ کو دکھا ئی ۔
37 انہوں نے موسیٰ کو خا لص سونے کا شمعدان اور اُس پر رکھے ہو ئے شمع کو دکھا یا ۔ انہوں نے نیلی اور دوسری تمام چیزیں موسیٰ کو دکھا ئیں جنکا استعمال شمعوں کے ساتھ ہو تا تھا۔
38 انہوں نے اسے سونے کی قربان گا ہ ، مسح کر نے کا تیل ، خوشبو اور بخور اور خیمہ کے داخل دروازہ کو ڈھانکنے وا لے پر دہ کو دکھا یا ۔
39 انہو ں کانسہ کی قربان گا ہ اور کانسہ کی جا لی کو دکھا یا ۔ انہوں نے قربان گا ہ کو لے جانے کے لئے بنے ڈنڈوں کو بھی موسیٰ کو دکھا یا ِ۔ اور انہوں نے ان تمام چیزوں کو دکھا یا جو قربان گاہ پر کام میں آتی تھیں۔ انہوں نے سلفچی اور اُ سکے نیچے کی بنیاد دکھا ئی ۔
40 انہوں نے آنگن کے چارو ں طرف پردوں کو کھمبوں ، بنیادوں کے ساتھ موسیٰ کو دکھا یا ۔ اُنہوں نے اُ سکو اُ س پردہ کو دکھا یا جو آنگن کے داخلی دروازہ کو ڈھکا تھا ۔ انہوں نے اسے رسیوں اور کانسہ کی خیمہ وا لی کھونٹیاں دکھا ئیں۔ انہوں نے خیمہ اجتماع میں تمام چیزیں دکھا ئئیں۔
41 تب انہوں نے موسیٰ کو مقدس جگہ میں خدمت کر نے وا لے کا ہنوں کے لئے بنے لباس کو دکھا یا ۔ کا ہن ہا رون اور اس کا بیٹا اس لباس کو اس وقت پہنتے تھے جب وہ کا ہن کے طور پر خدمت کرتے تھے ۔
42 خداوند نے موسیٰ کو جیسا حکم دیا تھا بنی اسرائیلیوں نے تمام کام بالکل اسی طرح کئے ۔
43 موسیٰ نے تمام کاموں کو غور سے دیکھا کہ سب کا م ٹھیک اُسی طرح ہو ئے جیسا خداوند نے حکم دیا تھا ۔ اس لئے موسیٰ نے اُن کو دُعا دی ۔
40:1 تب خدا وند نے موسیٰ سے کہا ،
2 "پہلے مہینے کے پہلے دن مُقدّس خیمہ جو خیمہ ٴ اجتماع ہے کھڑا کرو ۔"
3 معاہدہ کے صندوق کو خیمہٴ اجتماع رکھو ۔ صندوق کو پردہ سے ڈھانک دو ۔
4 تب خاص روٹی کی میز کو اندر لاؤ جو سامان میز پر ہونا چاہئے اُنہیں اُس پر رکھو تم شمعدان کو خیمہ میں رکھو ۔ شمعدان پر چراغوں کو ٹھیک جگہ پر رکھو ۔
5 سونے کی قربان گاہ کو بخور کی نذر کے لئے خیمہ میں رکھو ۔ قربان گاہ کو معاہدہ کے صندوق کے سامنے رکھو تب پر دہ کو مُقدّس خیمہ کے داخل دروازہ پر لگاؤ ۔
6 " جلانے کی قربانی کی قربان گاہ خیمہٴ اجتماع کی مُقدّس خیمہ کے داخلی دروازہ پر رکھو ۔
7 سلفچی کو قربان گاہ اور خیمہٴ اجتماع کے بیچ میں رکھو ۔ سلفچی میں پانی بھرو ۔
8 آنگن کے چاروں طرف پردے لگاؤ تب آنگن کے داخلہ کے دروازہ پر پردہ لگاؤ ۔
9 " مسح کرنے کے تیل کو ڈال کر مُقدس خیمہ اور اُس کی ہر چیز پر چھڑ کو اور اُسے پاک کرو ۔ جب تم ان چیزوں پر تیل ڈالو گے تو تم انہیں پاک بناؤ گے ۔
10 جلانے کا نذرانہ کے لئے قربان گاہ اور اسکے سارے برتنوں پر تیل چھڑکو ۔ پھر قربان گاہ کو مخصوص کرو ، اور یہ سب مقدّس بنا دیا جائے گا ۔
11 تب سلفچی اور اسکے نیچے کی بنیاد پر تیل چھڑک کر رسم ادا کرو ۔ ایسا اُن چیزوں کو پاک کر نے کے لئے کرو ۔
12 " ہارون اور اسکے بیٹوں کو خیمہٴ اجتماع کے داخلے کے دروازے پر لاؤ انہیں پانی سے نہلاؤ ۔
13 تب ہارون کو خاص لباس پہناؤ ۔ تیل سے اُس کو چھڑک کر رسم ادا کرو اور اُسے پاک کرو تب وہ کاہن کے طور پر میری خدمت کر سکتا ہے ۔
14 تب اس کے بیٹوں کو لباس پہناؤ ۔
15 بیٹوں کو ویسا ہی مسح کرو جیسا کہ اس تیل سے مسح کیا تھا ۔ تب وہ بھی میری خدمت کاہن کے طور سے کر سکتے ہیں ۔ جب تم تیل سے انکا مسح کرو گے وہ کاہن ہو جائیں گے ۔اس طرح سے انکا خاندان ہمیشہ کے لئے کاہن ہوگا ۔"
16 موسیٰ نے خدا وند کے حکم کو مانا ۔ اس نے وہ سب کیا جس کا خدا وند نے حکم دیا تھا ۔
17 اسی طرح ہی مقدس خیمہ مصر چھوڑنے کے دوسرے سال کے پہلے مہینے کے پہلے دن کھڑا کیا گیا ۔
18 موسیٰ نے مقدس خیمہ کو خدا وند کے حکم کے مطابق کھڑا کیا ۔ پہلے اس نے بنیادوں کو رکھا تب بنیادوں پر تختوں کو رکھا پھر اس نے ڈنڈے لگائے اور کھمبوں کو کھڑا کیا ۔
19 اُس کے بعد موسیٰ نے مقدس خیمہ کے اوپر غلاف رکھا اس کے بعد انہوں نے خیمہ کے غلاف پر دُوسرا غلاف رکھا اُس نے یہ خدا وند کے حکم کے مطابق کیا ۔
20 موسیٰ نے معاہدہ کے اُن پتھّروں کے تختوں کو جن پر خدا وند نے احکام لکھے تھے صندوق میں رکھا ۔ موسیٰ نے ڈنڈوں کو صندوق کے چھلّوں میں لگایا تب اس نے سر پوش کو صندوق کے اوپر رکھا ۔
21 تب موسیٰ صندوق کو مقدس خیمہ کے اندر لایا اور اس نے پردہ کو ٹھیک جگہ پر لٹکایا اس نے مقدس خیمہ میں معاہدہ کے صندوق کو ڈھانک دیا ۔ موسیٰ نے یہ چیزیں خدا وند کے احکام کے مطابق کیں ۔
22 تب موسیٰ نے خاص روٹی کی میز کو خیمہٴ اجتماع میں رکھا ۔ اس نے اسے مقدس خیمہ کے شمال کی طرف رکھا اُس نے اسے پردہ کے سامنے رکھا ۔
23 تب انہوں نے خدا وند کے سامنے میز پر روٹی رکھی اُس نے ویسا ہی کیا جیسا خدا وند نے حکم دیا تھا ۔
24 پھر موسیٰ نے شمعدان کو خیمہٴ اجتماع میں رکھا ۔ اس نے شمعدان کو مقدس خیمہ کے جنوبی جانب میز کے پار رکھا ۔
25 تب خدا وند کے سامنے موسیٰ نے شمعدان پر چراغ رکھے انہوں نے یہ خدا وند کے حکم کے مطا بق کیا ۔
26 تب موسیٰ نے سونے کی قربان گاہ کو خیمہٴ اجتماع میں رکھا اس نے سونے کی قربان گاہ کو پردہ کے سامنے رکھا ۔
27 پھر اس نے سونے کی قربان گاہ پر خوشبودار بخور جلایا ۔ اس نے یہ خدا وند کے حکم کے مطابق کیا ۔
28 تب موسیٰ نے مقدس خیمہ کے داخلی دروازہ پر پردہ لگایا ۔
29 موسیٰ نے جلانے کی قربان گاہ کو خیمہٴ اجتماع کے داخلی دروازہ پر رکھا ۔ پھر موسیٰ نے ایک جلانے کی قربانی اُس قربان گاہ پر چڑھائی اس نے اجناس کی قربانی بھی خدا وند کو چڑھائی اس نے یہ چیزیں خدا وند کے حکم کے مطابق کئے ۔
30 پھر موسیٰ نے خیمہٴ اجتماع اور قربان گاہ کے بیچ سلفچی کو رکھا اور اس میں دھونے کے لئے پانی بھرا ۔
31 موسیٰ ، ہارون اور ہارون کے بیٹوں نے اپنے ہاتھ اور پیر دھونے کے لئے اُس سلفچی کا استعمال کیا ۔
32 وہ ہر دفعہ جب خیمہٴ اجتماع میں جاتے تو اپنے ہاتھ اور پیر دھو تے تھے ۔جب وہ قربان گاہ کے قریب جاتے تھے اس وقت بھی وہ ہاتھ اور پیر دھو تے تھے ۔ وہ اسے ویسا ہی کرتے تھے جیسا خدا وند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا ۔
33 پھر موسیٰ نے مقدس خیمہ کے آنگن کے اطراف پر دہ لگایا ۔ موسیٰ نے قربان گاہ کو آنگن میں رکھا تب اس نے آنگن کے داخلی دروازہ پر پردہ لگاا ۔ اُسی طرح موسیٰ نے وہ تمام کام پورے کئے ۔
34 پھر بادل خیمہٴ اجتماع پر چھا گیا اور خدا وند کے جلال سے خیمہٴ اجتماع معمور ہو گیا ۔
35 موسیٰ مقدس خیمہ میں اندر نہ جا سکا کیوں کہ خدا کے جلال سے مقدس خیمہ بھر گیا تھا اور بادل نے اس کو ڈھک لیا تھا ۔
36 اُس بادل نے لوگوں کو بتا یا کہ اُنہیں کب چلنا ہے جب بادل مقدس خیمہ سے اٹھتا تو بنی اسرائیل چلنا شروع کر دیتے تھے ۔
37 لیکن جب بادل مقدس خیمہ پر ٹھہرا رہتا تھا تو لوگ چلنے کی کوشش نہیں کر تے تھے ۔ وہ اُسی جگہ پر ٹھہرے رہتے تھے جب تک بادل مقدس خیمہ سے اٹھ نہیں جاتا تھا ۔
38 اِس لئے دن کے دوران خدا وند کا بادل مقدس خیمہ کے اوپر رہتا تھا ۔ اور رات کے دوران بادل میں آ گ ہو تی تھی ۔ اِس لئے سبھی بنی اسرائیل سفر کر تے وقت بادل کو دیکھ سکتے تھے ۔