1:1 خدا وند نے فارس کے بادشاہ خورس کے دور حکومت کے پہلے سال میں ان کے دل میں ایک اعلان کرانے اور تحریری فرمان جاری کر نے کی تحریک پیدا کی تا کہ خدا وند نے یرمیاہ نبی کے ذریعہ جو کہا تھا وہ اب پورا ہو ۔ بادشاہ خورس نے اس اعلان کو لکھوایا اور اپنی ساری سلطنت میں با آواز بلند پڑ ھوایا ۔ اعلان یہ تھا :
2 فارس کے بادشاہ خورس یہ فرماتا ہے: " خدا وند آسمان کے خدا نے زمین کی ساری سلطنتیں مجھکو دیں اور خدا نے یہوداہ کی سر زمین پر یروشلم میں اپنے لئے ہیکل بنا نے کے لئے مجھے مقرر کیا ۔
3 خدا وند اسرائیل کا خدا ہے ۔ خدا جو یروشلم میں ہے ۔ تمہارے درمیان جو کوئی بھی اس کی قوم میں سے ہو اس کا خدا اس کے ساتھ ہو ۔ تم اس سر زمین یہوداہ تک یروشلم میں جانے دو اور ان کو خدا وند اسرائیل کا خدا جس میں رہتا ہے ان کی ہیکل کو دوبارہ بنا نے دو ۔
4 اس لئے باقی ماندہ بنی اسرائیل جہاں کہیں بھی قیام کریں تو ساری جگہ کے لوگ ان کی ضرور مدد کریں اور انہیں ، چاندی سونے ، سازو سامان اور مویشی دیں ، اور اس کے علاوہ وہ خدا کے گھر کے لئے رضا کا نذ رانہ دیں جو یروشلم میں ہے ۔
5 یہودا ہ اور بنیمین کے خاندانی گروہ کے قائدین اور کا ہنوں اور لا ویوں اور وہ سب جن کے دل کو خدا نے ابھا راتھا یروشلم جا کر خدا کے گھر کو پھر سے بنانے کے لئے تیار ہو ئے ۔"
6 انکے تمام پڑوسیوں نے انہیں بہت سے نذرانے دیئے ۔ انہوں نے انہیں چاندی ، سونے کے برتن ، جانور اور دوسری قیمتی چیزیں دیں۔اس کے علاوہ رضا کا نذرانہ پیش کئے
7 بادشا ہ خورس بھی ان چیزوں کو لا یا جو خداوند کے گھر کی تھیں نبو کد نضر ان چیزوں کو یروشلم سے لوُٹ کر لا یا تھا ۔ نبوکد نضر نے ان چیزوں کو اس ہیکل میں رکھا جہاں وہ اپنے جھو ٹے دیوتاؤں کو رکھتا تھا ۔
8 فارس کے بادشا ہ خورس نے ان چیزوں کو باہر لانے کے لئے خزانچی سے کہا ۔اس آدمی کانام متردات تھا ۔ پھر متردات نے ان چیزوں کی فہرست یہودا ہ کے قائد شیس بضرکو دی ۔
9 جن چیزوں کو متردات خداوند کے گھر سے لا یا تھا وہ یہ تھے :
10 سونے کے کٹورے ۳۰
11 سونے اور چاندی کے کُل برتن پانچ ہزار چار سو تھے ۔ شیس بضر اپنے ساتھ ان چیزوں کو اس وقت لا یا جب جلاوطنوں نے با بل کو چھوڑے اور یروشلم کو واپس ہو ئے ۔
2:1 یہ مملکت کے وہ آدمی ہیں جو جلاوطن سے واپس آئے ماضی میں بابل کا بادشا ہ نبو کد نضر نے ان لوگو ں کو جلاوطنوں کی طرح بابل لا یا تھا ۔ یہ لوگ یروشلم اور یہودا ہ کو واپس آئے ۔ ہر ایک آدمی اپنے اپنے شہر کو واپس ہوا ( جہاں بابل کے لوگوں نے اس کے گھر والوں کو قید کیا تھا ۔)
2 یہ وہ لوگ ہیں جو زرّ بابل کے ساتھ واپس آئے : یشوع ، نحمیاہ ، سرایا ، رعلایاہ ، مرد کی ، بِلشان ، مسفار ، بگوی رخوم اور بعنہ ۔ یہ بنی اسرائیلیوں کے نام اور تعداد ہیں جو جلاوطنی سے واپس آئے :
3 پر عوس کی نسل۲۱۷۲
4 سفطیاہ کی نسل ۲۷۳
5 ارخ کی نسل ۵ ۷۷
6 پخت مو آب کی نسل جو یشوع اور یوآب کے خاندان سے تھے ۔۱۲ ۲۸
7 عیلام کی نسل۱۲۵۴
8 زتّو کی نسل ۹۴۵
9 زکی کی نسل ۷۶۰
10 بانی کی نسل ۶۴۲
11 ببائی کی نسل ۶۲۳
12 عزجاد کی نسل ۱۲۲۲
13 ادونقام کی نسل ۶۶۶
14 بگوی کی نسل ۵۶ ۲۰
15 عدین کی نسل ۴۵۴
16 حزقیاہ کے خاندان کے اطیر کی نسل ۹۸
17 بضی کی نسل ۳۲۳
18 یو رہ کی نسل ۱۱۲
19 حا شوم کی نسل ۲۲۳
20 جبّا ر کی نسل ۹۵
21 بیت اللحم کے شہر سے ۱۲۳
22 نطوفہ کے شہر سے ۵۶
23 عنتوت کے شہر سے ۱۲۸
24 عز ماوت کے شہر سے ۴۲
25 قریت عریم ، کفرہ اور بیروت کے شہروں سے ۷۴۳
26 رامہ اور جبع کے شہروں سے ۶۲۱
27 مکماں کے شہر سے ۱۲۲
28 بیت ایل اور عی کے شہروں سے ۲۲۳
29 نُبو کے شہر سے ۵۶
30 مجبیس کے شہر سے ۱۵۶
31 دوسرے شہر عیلام سے ۱۲۵۴
32 حارم کے شہر سے ۳۲۰
33 لود، حا دید ، اور اونو کے شہروں سے ۷۲۵
34 یریحو کے شہر سے ۳۴۵
35 سنا آہ کے شہر سے ۳۰ ۳۶
36 یہ کاہن ہیں : جو ید عیاہ کی نسل ،
37 امّیر کی نسل سے ۱۰۵۲
38 فشحور کی نسل سے ۱۲۴۷
39 حا رم کی نسل سے ۱۷ ۱۰
40 یہ لوگ لاوی کے خاندانی گروہ سے ہیں : یشوع کی اور قد می ایل کی نسلیں ہود او یاہ کے خاندان سے ۷۴
41 یہ گلو کار ہیں : آسف کی نسل سے ۱۲۸
42 یہ خدا کے گھر کے دربانوں کے نسل ہیں :
43 یہ خدا کے گھر کے خاص خادم تھے : صیحا حسو فا اور طبعوت کی نسل ۔
44 قرّوس ، سیعہا ، فدون کی نسل ۔
45 لبانہ ، حجا بہ ، عقوب کی نسل ۔
46 حجاب، شملئی،حنان کی نسل۔
47 جِدّیل ، حجر ، رآیاہ کی نسل ۔
48 رصین ، تقودا ، حزّام کی نسل۔
49 عزّا ، فاسیخ ، بسّی کی نسل ۔
50 اسناہ ، معو نیم ، نفی سیم کی نسل ۔
51 بقبوق ، حقّو فا ، حر حور کی نسل ۔
52 بضلوت ، محیدا ، حر شا کی نسل ۔
53 بر قوس ، سیسرا ، تا مح کی نسل ۔
54 نضیاح ، خطیفا کی نسل ۔
55 یہ سب سلیمان کے خادموں کی نسل تھیں : سوطی ، حسو فرت ، فرودا کی نسل ۔
56 یعلہ ، درقون ، جِدّیل کی نسل ۔
57 سفطیاہ ، خطّیل ، فوکرت ضبائیم اور امی کی نسل ۔
58 خدا کے گھر کے خادم اور سلیمان کے خادموں کی نسل ۳۹۲
59 کچھ لوگ تل ملح ، تل حر سا ، کُروب ، ادّان اور امیّر کے شہروں سے یروشلم آئے ۔ لیکن یہ لوگ یہ ثابت نہ کر سکے کہ ان کا خاندان اسرائیل کے خاندان سے ہے :
60 دِلایاہ ، طوبیاہ نقودا کی نسل۵۲
61 کاہنوں کے خاندان سے یہ نسلیں تھیں :
62 ان لوگوں نے ان کے خاندانی تاریخ کی کھوج کی لیکن وہ ان کو پا نہیں سکے ۔ اس لئے انہیں کاہن کے طور پر خدمت کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔
63 گور نر نے ان لوگوں کو حکم دیا کہ وہ کوئی بھی نہایت مقدس غدا نہ کھا ئیں۔ وہ اس وقت تک اس مقدس غذا کو نہ کھا ئیں۔ جب تک کاہن اُریم اور تمیم کو استعمال کرکے خدا سے نہ پو چھیں کہ کیا کریں ۔
64 کل ملا کر جو لوگ واپس آئے وہ ۳۶۰ ۴۲ تھے ۔ اس میں ان کے مرد اور عورت خادموں کی گنتی شامل نہیں ہے جو ۷۳۳۷ کی تعداد میں تھے ۔ اور انکے ساتھ ۲۰۰ گلو کار اور گلو کارائیں بھی تھیں ۔
65
66 ان کے پاس ۷۳۶ گھو ڑے ۲۴۵ خچّر ۴۳۵ اونٹ اور ۶۷۲۰ گدھے تھے ۔
67
68 وہ گروہ یروشلم کے خدا کے گھر میں پہنچے تب خاندانی قائدین نے نذرانہ پیش کئے تا کہ جو گھر تباہ کیا گیا تھا اسے اس جگہ پر نئے سرے سے بنا یا جائے ۔
69 ان لوگوں نے اتنا دیا جتنا وہ دے سکتے تھے یہ وہ چیزیں ہیں جنکو انہوں نے گھر بنا نے کے لئے دیئے ۔ تقریباً ۱۱۰۰ پاؤنڈ سونا ۳ ٹن چاندی اور ۱۰۰ لبادے جو کاہن پہنتے تھے ۔
70 اس لئے کاہن ، لاوی اور دوسرے کچھ لوگ یروشلم اور اس کے اطراف کے علاقوں میں چلے گئے۔ اس گروہ میں خدا کے گھر کے گلو کار ، دربان اور خدا کے گھر کے خادم شامل تھے ۔ دوسرے بنی اسرائیل اپنے اپنے قصبوں میں رہنے لگے ۔
3:1 جب ساتواں مہینہ آیا اور بنی اسرائیل اپنے اپنے قصبوں میں بس گئے تو لوگ ایک ساتھ ایک تن ہو کر یروشلم میں اکٹھے ہو ئے۔
2 تب یو صدق کے بیٹے یشوع اور اس کے ساتھی کا ہن ،سالتی ایل کے بیٹے زرباّ بل اور اس کے ساتھ کے لوگو ں نے مل کر اسرائیل کے خدا کی قربان گا ہ بنا ئی ۔انہوں نے اسرائیل کے خدا کی قربان گا ہ بنائی تاکہ وہ قربانی پیش کر سکیں۔انہوں نے بالکل موسیٰ کے اصولوں کے مطابق ہی بنائی ۔ موسیٰ خدا کا خاص خادم تھا ۔
3 وہ لوگ ان کے قریب کے رہنے وا لے لوگو ں سے خوفزدہ رہنے کے با وجود ،انہوں نے قربان گا ہ کی پر انی بنیاد پر نئی قربان گا ہ بنائی ۔اور اسی پر خداوند کو جلانے کی قربانی بھی پیش کی ۔ انہوں نے صبح و شام وہ قربانیاں دیں۔
4 تب انہوں نے خیموں کی تقریب کو موسیٰ کے قانون کے مطابق منائی انہوں نے تقریب کے دوران ہر روز دستور کے موافق جلانے کی قربانیا ں دی۔
5 اس کے بعد انہوں نے ہر روز کی جلانے کا نذرانہ اور نئے چاند کا نذرانہ اور خداوند کی مقدس تقریب کا نذرانہ اور مزید رضاء کا نذرانہ جو کو ئی بھی شخص خداوند کو دینے کی خواہش کی دینا شروع کیا ۔
6 اسطرح ساتویں مہینے کے پہلے دن ان بنی اسرائیلیوں نے دوبارہ خداوند کو قربانیا ں پیش کرنی شروع کیں ۔ وہ سارے کام ان لوگو ں کے ذریعے خداوند کے گھر کی بنیاد جہاں رکھی گئی تھی اس کے سامنے کیا گیا تھا ۔
7 تب وہ لوگ جو قید سے واپس آئے تھے انہوں نے سنگتراشوں اور بڑھیوں کو رقم دی ۔ اور ان لوگو ں نے صور اور صیدا کے لوگوں کو غذا ، مئے اور تیل تنخواہ کی شکل میں دی تاکہ دیودار کی لکڑی لبنان سے یافا کو خدا کا پہلا گھر بنانے کے لئے لا ئیں( جیسا کہ سلیمان نے پہلے کیا تھا ) ۔ فارس کے بادشا ہ خورس نے ان کاموں کے کرنے کے لئے اجازت دی تھی ۔
8 یروشلم میں خدا کی ہیکل میں ان کے پہنچنے کے دوسرے سال کے دوسرے مہینے میں سالتی ایل کے بیٹے زرباّبل اور یو صدق کے بیٹے یشوع نے کام کرنا شروع کیا ۔ ان کے بھا ئیوں نے ، لاویوں نے ، کا ہنوں نے اور ہر وہ آدمیوں نے جلاوطنی سے یروشلم کو واپس آیا تھا ان کے ساتھ کام کرنا شروع کیا ۔ انہوں نے خداوند کے ہیکل کو بنانے کی نگرانی کے لئے ان لاویوں کو مقرر کیا جن عمر بیس سال اور ا س سے زیادہ تھی ۔
9 یہ وہ آدمی تھے جو خداوند کی ہیکل کی تعمیر کی نگرانی کر رہے تھے ۔ وہ یہ لوگ تھے : یشوع اور اس کے بیٹے ، قدمی ایل اور اس کے بیٹے ( یہودا ہ کی نسل تھی ۔) حنداد کے بیٹے اور اس کے بھا ئی ، اور ان لوگو ں کے بھا ئی اور بیٹے جو لا وی تھے ۔
10 معماروں نے خداوند کی ہیکل کی بنیاد کا کام پو را کردیا جب بنیاد پڑ گئی تب کا ہنوں نے اپنے خاص لباس کو پہنا پھر انہوں نے اپنے بِگل لئے اور وہ لا وی جو آسف کے بیٹے تھے اپنے مجیروں کولئے اور خداوند کے حمد کے لئے ترانے گا ئے ۔ یہ اسی طرح کیا گیا جیسا کہ ماضی میں اسرائیل کے بادشا ہ داؤد نے حکم دیا تھا ۔
11 انہوں نے (گا کر ) تعریف میں جواب دیا ، " خداوند کا شکر ادا کر وہ بھلا ہے ۔کیو ں کہ اس کی محبت ہمیشہ قائم رہے گی ۔" پھر سب لوگ خوشی سے جھوم اٹھے انہوں نے بلند آواز سے خداوند کی تعریف کی ۔ انہوں نے ایسا اس لئے کیا کیوں کہ خداوند کی ہیکل کی بنیاد ڈا لی جا چکی تھی ۔
12 لیکن کئی بوڑھے کا ہنوں، لا ویوں اور خاندانی قائدین جنہو ں نے خدا کا پرانا گھر کو دیکھا تھا ، زورسے روپڑے جب انہوں نے دیکھا کہ ہیکل کی بنیاد ڈا لی جا چکی ہے ۔ جب کہ وہیں پر کئی دوسرے لوگ خوش تھے اور خوشی سے چلارہے تھے ۔
13 ان کا شور دور تک سُنا جا سکتا تھا ۔ ان تمام لوگوں نے اتنا شور مچایا کہ کو ئی بھی ان کے رونے کی آواز اور شور میں تمیز نہیں کر سکتا تھا ۔
4:1 اس علاقے میں رہنے وا لے کئی لوگ یہودا ہ اور بنیمین کے لوگو ں کے خلاف تھے ۔ان دشمنوں نے جب سُنا کہ وہ لوگ جو جلاوطنی سے آئے ہیں اسرائیل کا خداوند خدا کے لئے ایک ہیکل بنا رہے ہیں۔اس لئے وہ دشمن زرباّبل اور خاندانی قائدین کے پاس آئے اور انہوں نے کہا ، "خدا کا ہیکل بنانے میں ہمیں بھی تمہا ری مدد کرنے دو کیونکہ ہم لوگ بھی اپنے خدا کی ویسی ہی عبادت کرتے ہیں جیسے تم کرو تے ہو ۔ہم لوگ تمہا رے خدا کو اس وقت سے قربانی پیش کرتے آرہے ہیں جب سے اسور کا بادشاہ اسر حدّون ہمیں یہاں لا یا ۔ "
2
3 لیکن زرّ بابل یشوع اور دوسرے اسرائیلی خاندان کے قائدین نے جواب دیا ، " نہیں ! تم لوگ خداوند کی ہیکل بنانے میں ہماری مدد نہیں کرسکتے ۔ صرف ہم لوگ ہی خداوند اسرائیل کا خدا کی ہیکل بنا سکتے ہیں جیسا کہ فارس کا بادشا ہ خورس نے ہمیں یہی کرنے کا حکم دیا ہے ۔ "
4 اس سے وہ لوگ غصہ میں آئے ۔اس لئے ان لوگو ں نے یہودا ہ کے لوگوں کو پست ہمت کرنی شروع کی اور خدا کا ہیکل بنانے میں انہیں خوفزدہ کیا ۔
5 ان دشمنوں نے سرکاری عہدیداروں کو یہودا کے لوگو ں کے خلاف کام کرنے کے لئے رشوت دی ۔ان عہدیداروں نے خدا کا گھر بنانے کے منصوبوں کو مسلسل روکنا شروع کیا ۔ یہ کام اس وقت تک ہو تا رہا جب تک خورس فارس کا بادشا ہ رہا اور اس کے بعد جب تک دارا فارس کا بادشا ہ نہ ہوا ۔
6 جب اخسو یرس فارس کا بادشاہ ہوا تو ان دشمنوں نے یہودا ہ اور یروشلم کے لوگوں کے خلاف الزام سے بھرا ایک خط لکھا ۔
7 اور بعد میں جب ار تخششتاں فارس کا نیا بادشا ہ ہوا تو ان لوگوں میں سے کچھ نے یہودیوں کی شکایت کرتے ہو ئے دوسرا خط لکھا ۔ جن آدمیو ں نے خط لکھے وہ یہ ہیں : بشلام ،متردات ، طابئیل اور ان کے گروہ کے دوسرے لوگ ۔انہوں ے ارتخششتا کو ارامی زبان میں لکھا اور اس خط کا بادشا ہ کیلئے ترجمہ کیا گیا ۔
8 اب فوجی کمانڈنگ افسر رحوم اور معتمدشمسی نے یروشلم کے لوگو ں کے خلاف خط لکھے ۔انہوں نے بادشا ہ ارتخششتا کو خط لکھا ۔ انہو ں نے جو خط لکھا وہ یہ ہے :
9 کمانڈنگ افسر رحوم اور معتمد شمسی اور منصفوں اور اہلکاروں، فارس، ارک اور بابل کے لوگوں اور سوسن کے عیلامی لوگو کی طرف سے ،
10 اور باقی ان لوگو ں کی طرف سے جن کو عظیم اور شریف اسنفّر نے انکی زمین چھوڑ نے پر مجبور کیا اور سامریہ اور دریائے فرات کے دوسرے مغربی صوبوں میں بسا یا ۔
11 یہ خط کی نقل ہے جو با دشا ہ ارتخششتا کو بھیجی گئی : بادشا ہ ارتخششتا کو : تیرے خادموں اور دریا پار کی زمین کے لوگو ں کی طرف سے ۔ اور اب ،
12 " بادشا ہ ارتخششتا! ہم آپکو اطلاع دینا چا ہتے ہیں کہ جن یہودیو ں کو آپ نے اپنے پا س سے بھیجا ہے وہ یہاں آگئے ہیں۔ وہ یہودی اس شہر کو دوبارہ بنانا چاہتے ہیں ۔یروشلم ایک بُرا اور باغی شہر ہے ۔ا س شہر کے لوگو ں نے ہمیشہ دوسرے بادشا ہوں سے مخالفت کی ہے اب وہ یہودی بنیاد کی مرمت کر رہے ہیں اور دیوار بنا رہے ہیں۔
13 بادشا ہ ارتخششتا آپ کو یہ بھی معلوم ہونا چا ہئے کہ اگر یروشلم اور اس کی دیواروں کو دوبارہ بنا ئی گئی تو یروشلم کے لوگ محصول دینا بند کریں گے ۔ وہ آپ کی تعظیم کے لئے رقم بھیجنا بھی بند کر دیں گے اور خدمت کرنا بھی بند کر دیں گے اور محصول دینا بھی بند کر دیں گے اور بادشا ہ کو تمام رقم سے ہاتھ دھونا پڑے گا ۔
14 چونکہ ہم نے بادشا ہ کے ساتھ وفادار رہنے کا وعدہ کیا ہے ، اس لئے ہم پر ذمہ داری ہے کہ ایسی چیزیں نہ ہو ،اس لئے ہم نے خط لکھ کر بادشا ہ کواطلاع دی ہے ۔
15 بادشا ہ ارتخششتا ہم آ پ کو مشورہ دے رہے ہیں کہ آپ دستاویزات کی تفتیش کریں۔آپ ان میں پا ئینگے کہ یروشلم نے ہمیشہ دوسرے بادشا ہوں اور ان کی حکومت کے لئے بغاوت کی تھی ۔ قدیم زمانہ سے اس شہر میں کئی باغی پیدا ہو ئے ہیں اسی لئے یروشلم تباہ ہوا ۔
16 " اے بادشاہ ارتخششتا! ہم آپ کو اطلا ع دینا چاہتے ہیں کہ اگر یہ شہر اور اس کی دیواریں دوبارہ بنیں گی تو دریائے فرات کا مغربی علاقہ آپ کے ہاتھ سے نکل جا ئے گا ۔
17 تب بادشا ہ ارتخششتا نے یہ جواب روانہ کیا : رحوم کمانڈنگ افسر اور معتمد شمسی اور ان کے ساتھ کے لوگوں کے نام جو سامریہ میں رہتے ہوں اور دریائے فرات کے مغربی علاقے کے لوگوں کے نام نیک خواہشات :
18 تمہا رے روانہ کردہ خط کا ترجمہ مجھے پڑھ کر سنایا گیا ۔
19 میں نے حکم دیا ہے کہ مجھ سے پہلے کے بادشا ہو ں کی دستاویزات کو تلاش کریں اور میرے سامنے پڑھیں۔ ہمیں ا س سے معلوم ہوا کہ پہلے کے بادشا ہوں کے خلاف یروشلم کے لوگوں کی بغاوت کا ایک طویل تاریخی سلسلہ ہے ۔یروشلم ایسا مقام رہا ہے جہاں پر بغاوت اور انقلاب اکثر ہو تے رہتے ہیں۔
20 یروشلم اور دریائے فرات کے سارے مغربی علاقہ پر طاقتور بادشا ہ حکومت کرتے رہے ہیں محصول اور جنگی محصول جرمانہ ان بادشا ہوں کو ادا کیا جا تا رہا ہے ۔
21 اب تمہیں ان آدمیوں کو یہ حکم دینا چا ہئے کہ کام روک دیں یہ حکم یروشلم کے کام کو اس وقت تک روکنے کے لئے ہے جب تک میں ایسا کرنے کی اجازت نہ دو ں۔
22 خبردار کہ اس ہدایت کی خلاف ورزی نہ ہو ہمیں یروشلم کو نہیں بنانے دینا چا ہئے اگر یہ کام جا ری رہا تو میں یروشلم سے رقم حاصل نہ کر سکوں گا ۔
23 اس لئے بادشا ہ ار تخششتا نے جو خط بھیجا اس کی نقل رحوم کو شمسی اور ان کے ساتھ کے لوگوں کو پڑھ کربتا یا گیا ۔ وہ جلدی سے یروشلم کے یہودیوں کے پاس گئے اور انہیں کام نہ کرنے پر مجبور کیا ۔
24 اس لئے یروشلم میں خدا کی ہیکل کا کام رک گیا اوردارا کی بادشا ہت کے دوسرے سال تک یہ کام رکا رہا ۔
5:1 اس وقت حّجی نبی اور عدّو کا بیٹا زکریاہ نے اسرائیل کے خدا کے نام پر یہودا ہ اور یروشلم میں یہودیوں سے نبوت کرنی شروع کی ۔ اور وہ لوگ ان لوگوں کی حوصلہ افزائی کی ۔
2 سالتی ایل کے بیٹے زربابل اور یوصدق کے بیٹے یشوع نے یروشلم میں ہیکل کا کام شروع کیا ۔تمام خدا کے نبی ان کے ساتھ تھے اور کام میں مدد کر رہے تھے ۔
3 اس وقت دریائے فرات کے مغربی علاقہ کا گورنر تتّنی تھا ۔ تتّنی ، شتر بوزنی اور ان کے سا تھ کے آدمی زر بابل ، یشوع اور دوسروں کے پاس گئے جو ہیکل بنا رہے تھے ۔ تتّنی اور اس کے ساتھ کے لوگوں نے زربابل اور اس کے ساتھ کے لوگوں سے پو چھا ، " تمہیں ہیکل دوبارہ بنانے اور اس ڈھانچہ کو بحال کرنے کی اجازت کس نے دی ؟ "
4 انہوں نے زربابل سے یہ بھی پو چھا ، " اس عمارت کے لئے کام کرنے وا لوں کے نام کیا ہیں ؟"
5 لیکن خدا یہودی قائدین پر نظر رکھے ہو ئے تھے مقامی عہدیداروں نے یہودیوں کو عمارت پر کام کرنے سے تب تک نہ رو کا جب تک کہ وہ بادشا ہ دارا تک اطلاع نہ پہنچا سکا اور پھر اس کے بارے میں جب تک انہیں جواب نہ ملا ۔
6 دریائے فرات کے مغربی علاقے کے گورنر تتّنی ، شتر بوزنی اور ان کے ساتھ کے اہم لوگو ں نے بادشاہ دارا کو ایک خط بھیجا ۔
7 یہ اس خط کی نقل ہے : بادشا ہ دارا کے نام ۔
8 " اے بادشا ہ دارا ! آپ کو معلوم ہو نا چا ہئے کہ ہم مملکت یہودا ہ میں گئے ۔ہم خدا ئے تعالیٰ کی ہیکل میں گئے ۔ یہودا ہ کے لوگ ہیکل کو بڑے پتھروں سے بنا رہے ہیں وہ لوگ بڑی لکڑی کے تختے دیواروں میں رکھ رہے ہیں۔ وہ لوگ بڑی ہوشیاری سے کام کر رہے ہیں۔ اور یہودا ہ کے لوگ سخت محنت سے کام کر رہے ہیں وہ بہت تیزی سے بنا رہے ہیں اور بہت جلد ہی یہ ختم ہو جا ئے گا ۔
9 ہم نے ان لوگوں کے قائدین سے کچھ سوالات ان کے کام کے بارے میں کئے جو وہ کر رہے ہیں۔ہم نے ان سے پو چھا ، " تمہیں کس نے خدا کے اس ہیکل کو دوبارہ بنانے کی اور پھر سے کھڑا کر نے کی اجازت دی ؟"
10 ہم نے ان کے ناموں کو بھی پو چھا ہم چاہتے تھے کہ ان کے قائدین کے نام آپ کو لکھیں تا کہ آپ کو معلوم ہو کہ وہ کو ن ہیں ۔
11 یہ وہ جواب ہے جو انہو ں نے دیا ہے : " ہم آسمان اور زمین کے خدا کے خادم ہیں۔ہم لوگ خدا کے اس ہیکل کو بنا رہے ہیں جو اسرائیل کے عظیم بادشا ہ نے اسکو کئی سا ل پہلے بنا یا تھا ۔
12 لیکن ہمارے باپ دادا نے خدا کو غصّہ دلا یا اس لئے خدا نے ہمارے باپ داد کو نبو کد نضر کے حوا لے کیا جو بابل کا بادشا ہ تھا۔ نبو کد نضر نے خدا کے اس ہیکل کو تباہ کیا اور لوگو ں کو جلاوطنوں کی طرح بابل جانے پر مجبور کیا ۔
13 لیکن جب خورس بابل کا بادشا ہ بنا تو پہلے سال بادشا ہ خورس نے خاص حکم دیا کہ ہیکل کو دوبارہ بنایا جا ئے ۔
14 اور خورس بابل کے ہیکل سے سونے چاندی کی تمام چیزیں لا یا جو پہلے ہیکل سے لوُ ٹ لی گئی تھیں ۔ نبو کد نضر نے ان چیزوں کو یروشلم کے ہیکل سے لو ٹا اور انہیں بابل کے بتوں کی ہیکل میں لے آیا تب بادشا ہ خورس نے ان سونے چاندی کی چیزوں کو شیسبضر کو دیا ۔ خورس نے شیبضر کو گور نر کے طور پر چُنا ۔
15 تب خورس نے شیسبضر سے کہا ، " یہ سونے چاندی کی چیزیں لو اور انہیں واپس یروشلم کے ہیکل میں رکھو ۔ خدا کے ہیکل کو دوبارہ اسی جگہ پر بنا ؤ جہاں وہ پہلے تھا ۔ "
16 اس لئے شیسبضر آیا اور یروشلم میں خدا کے ہیکل کی بنیاد رکھی اس دن سے آج تک کام جا ری ہے لیکن ابھی تک ختم نہیں ہوا ۔
17 اب اگر بادشا ہ چاہتے ہیں تو برائے مہربانی بادشا ہوں کی ان دستاویزوں کو تلاش کریں۔ یہ تحقیق کرنے کے لئے کہ کیا بادشا ہ خورس یروشلم میں ہیکل کو دوبارہ بنانے کا حکم دیا تھا یا نہیں ۔ پھر بادشا ہ کو اس بارے میں اپنا فیصلہ ہم لوگوں کو بھیجنے دو ۔
6:1 بادشا ہ دارا نے بادشا ہوں کی دستاویزوں کو تلاش کرنے کا حکم دیا ۔ انہوں نے بابل کے اس تاریخی دستاویز خانہ میں تلاش کی جس میں دستاویز رکھی گھی تھی ۔
2 اخمتا کے قلعہ میں کا غذ کی لپٹی ہو ئی ایک تحریر ملی ۔ اخمتا ماّدے مملکت کی دارا لحکومت ہے اس لپٹے ہو ئے گول کا غذ پر جو لکھا تھا وہ یہ ہے اور حکم یہ تھا :
3 خورس کے بادشا ہ ہو نے کے پہلے سال خورس نے یروشلم میں خدا کی ہیکل کے لئے حکم دیا تھا :
4 اس کے اطراف کی دیوار میں پتھروں کی تین قطاریں اور ایک قطار لکڑی کے شہتیروں کا ہو نا چا ہئے ہیکل کی عمارت بنانے کا خرچ بادشا ہ کے خزانے سے ادا ہو نا چا ہئے ۔
5 خدا کی ہیکل کے سونے اور چاندی کی چیزیں انکی جگہوں پر دوبارہ رکھی جانی چا ہئے ۔ نبو کد نضر ان چیزوں کو یروشلم کی ہیکل سے بابل لے آیا تھا اور انہیں ہیکل میں واپس رکھ دینا چا ہئے ۔
6 اس لئے اب میں دارا دریائے فرات کے مغربی سرزمین کے گورنر تتّنی اور شتر بوزنی اور تمام سرکاری عہدیداران کو جو اس مملکت میں رہتے ہیں حکم دیتا ہوں کہ یروشلم سے دور ٹھہریں۔
7 خدا کے اس ہیکل کے کام کو روکنے کی کوشش نہ کریں۔ یہودی گورنر اور یہودی قائدین اسکو دوبارہ بنائیں گے ۔انہیں دوبارہ خدا کے اس ہیکل کو بنانے دو جہاں وہ پہلے تھا ۔
8 اب میں خدا کی ہیکل کو بنانے وا لے یہودیوں کے قائدین کے لئے تمہیں یہ کرنے کا حکم دیتا ہوں عمارت کی لا گت کا خرچ بادشا ہ کے خزانہ سے دینا ہو گا یہ رقم دریائے فرات کے مغربی علاقے کے لوگو ں سے محصول وصول کر کے جمع کی جا ئے گی ۔ ان چیزوں کو جلدی کرو تا کہ ازسر نو تعمیر کا کام نہ رکے گا ۔
9 ان لوگو ں کو وہ سب چیزیں دو جسکی انہیں ضرورت ہو ۔ اگر انہیں آسمان کے خدا کے لئے قربانی کرنے جوان بیلوں یا مینڈھوں یا میمنے کی ضرورت پڑے تو انہیں سب کچھ فرا ہم کرنی چا ہئے ۔ اگر یروشلم کے کا ہن گیہوں، نمک ، مئے اور تیل مانگیں تو وہ سب بلانا غہ ہر روز ان کو دیا جانا چا ہئے
10 ان چیزوں کو یہودی کاہنوں کو دیا جا نا چاہئے تا کہ وہ قربانی پیش کر سکیں جس سے آسمان کا خدا خوش ہو گا ۔انہیں وہ چیزیں دو تا کہ کا ہن میرے اور میرے بیٹو ں کے لئے دعا کریں گے ۔
11 میں یہ حکم بھی دیتا ہوں کہ اگر کو ئی آدمی اس حکم کے بدلے تو اس آدمی کے مکان سے ایک لکڑی کی کڑی نکال لینی چا ہئے اور اس لکڑی کی کڑی کو اس آدمی کے جسم میں دھنسا دینا چا ہئے اور اس کے گھر کو اس وقت تک تباہ کیا جا نا چا ہئے جب تک وہ پتھروں کا ڈھیر نہ بن جا ئے ۔
12 خدا یروشلم پر اپنا نام رکھے اور مجھے امید ہے کہ خدا کسی بھی بادشا ہ یا آدمی کوناکام کرے گا جو اس حکم کو بدلنے کا خیال کرے ۔اگر کو ئی یروشلم میں حدا کے اس ہیکل کو تباہ کرنا چا ہتا ہے تو مجھے امید ہے کہ خدا اسے تباہ کردے گا ۔ میں (دارا) نے یہ حکم دیا ہے کہ اس حکم کی تعمیل جلدی اور مکمل طور سے ہو نی چا ہئے ۔
13 دریائے فرات کے مغربی علاقے کے گور نر تتّنی ،شتر بوزنی اور ان کے ساتھ کے آدمیوں نے بادشا ہ دارا کے حکم کی تعمیل کی ان آدمیو ں نے حکم کی تعمیل جلدی اور پو رے طور سے کی ۔
14 اس لئے یہودی قائدین بنانا جا رے رکھے اور وہ کامیاب ہو ئے کیونکہ حجیّ نبی اور عدّو کے بیٹے زکریاہ نے ان لوگو ں کی ہمت بڑھا ئی ۔ان لوگوں نے خدا کی ہیکل کو بنانے کا کام مکمل کر لیا ۔ یہ اسرائیل کے خدا کے حکم کی تعمیل کرنے کے لئے کیا گیا۔ اور خورس دارا اور ارتخششتا بادشا ہو ں کے احکام کی تعمیل کے لئے بھی کیا گیا ۔
15 ہیکل کا کام ا دار کے مہینے کے تیسرے دن ختم ہوا ۔یہ دارا کی حکومت کا چھٹا سال تھا ۔
16 تب بنی اسرائیلیوں نے خوشیوں کے ساتھ خدا کی ہیکل کی تقدیس کی تقریب منا ئی ۔ کا ہنوں، لا ویوں اور تمام لوگ جو قید سے آئے تھے تقریب میں شامل ہو ئے ۔
17 انہوں نے اس طریقے سے خدا کی ہیکل کی تقدیس کی : انہوں نے ۱۰۰ بیل ،۲۰۰ مینڈھے اور ۴۰۰ میمنے نذر کئے اور انہوں نے بارہ بکرے سارے اسرائیل کے لئے گناہ کے کفّارہ کے طور پر نذر کئے یعنی ایک بکرا ہر خاندانی گروہ کے لئے تو بارہ اسرائیلی خاندانی گروہوں کے لئے ۔
18 تب انہوں نے لا ویوں اور کا ہنوں کو یروشلم میں خدا کی خدمت کرنے کے لئے انکے فریقوں میں بانٹ دیا ۔انہوں نے یہ سب موسیٰ کی کتاب میں درج ہدایت کی تعمیل کر تے ہو ئے کیا ۔
19 پہلے مہینے کے چودہویں دن وہ یہودی جلاوطنی سے واپس آئے تھے انہوں نے فسح کی تقریب منا ئی ۔
20 کا ہنوں اور لاویوں نے اپنے کو پاک کیا ۔انہوں نے اپنے آپ کو پاک کیا اور فسح کی تقریب کے لئے تیار ہو ئے ۔لاویوں نے تمام یہودی جو جلاوطنی سے واپس ہو ئے تھے ان کے لئے فسح کے میمنے ذبح کیا ۔انہوں نے یہ اپنے لئے اور اپنے بھا ئی کاہنوں کے لئے کیا ۔
21 اس لئے جلاوطن سے واپس ہو نے وا لے سبھی بنی اسرائیلیوں نے فسح کی تقریب کی دعوت کھا ئی ۔دوسرے لوگو ں نے غسل کیا اور خود ان ناپاک چیزوں سے الگ ہٹ کر خود کو ان نجاستوں سے پاک کیا جو ا س سرزمین کے رہنے وا لے لوگوں کی تھیں۔ ان لوگوں نے بھی جنہیں پاک کیا گیا تھا فسح کے کھانے میں حصہ لیا ۔ ان لوگوں نے ایسا اس لئے کیا کہ وہ خداونداسرا ئیل کے خدا کے پاس عبادت کے لئے جا سکیں۔
22 وہ لوگ بغیر خمیری رو ٹی کی تقریب بہت خوشی سے سات دن تک مناتے رہے ۔ خداوند نے انہیں بہت خوش کیا کیو ں کہ اس نے اسور کے بادشا ہ کے رجحان کو ان لوگوں کے تئیں بدل دیا تھا ۔ اسور کے بادشا ہ نے خدا یعنی اسرائیل کے خدا کی ہیکل دوبارہ بنانے میں ان کی حمایت کی تھی ۔
7:1 ان کا موں کے بعد ارتخششتا فارس کے بادشا ہ کی دور حکومت میں عزرابابل سے یروشلم آیا ۔ عزرا سرایاہ کا بیٹا تھا ۔ سِرایاہ عزریاہ کا بیٹا تھا ۔عزریاہ خلقیاہ کا بیٹا تھا ۔
2 خلقیاہ سلوم کا بیٹا تھا ۔ سلوم صدوق کا بیٹا تھا ۔صدوق اخیطوب کا بیٹا تھا ۔
3 اخیطوب امریاہ کا بیٹا تھا ۔امریاہ عزریاہ کا بیٹا تھا ۔ عزریاہ مرا یوت کا بیٹا تھا ۔
4 مرایوت زراخیاہ کا بیٹا تھا ۔زراخیاہ عُزّی کا بیٹا تھا ۔عُزّی بُقی کا بیٹا تھا ۔
5 بُقی ابیشوع کا بیٹا تھا ۔ ابیشوع فینحاس کا بیٹا تھا ۔ فینحاس الیعزر کا بیٹا تھا ۔ الیعزر اعلیٰ کا ہن ہارون کا بیٹا تھا ۔
6 عزرابابل سے یروشلم آیا ۔ عزا ایک معلم تھا ۔وہ موسیٰ کی شریعت سے اچھی طرح وا قف تھا ۔موسیٰ کی شریعت خداوند اسرائیل کے خدا کی طرف سے دی گئی تھی ۔ بادشا ہ ارتخششتا نے عزرا کو ہر چیز دی جو اس نے مانگا کیونکہ خداوندعزراکے ساتھ تھا ۔
7 اسرائیل کے کئی لوگ عزراکے ساتھ آئے ۔ وہ امام ، لاوی ، گلوکارڈ دربان ، اور ہیکل کے ملازم تھے ۔ وہ لوگ بادشا ہ ارتخشتا کی بادشا ہت کے ساتویں سال کے دوران یروشلم پہنچے ۔
8 عزرا ارتخششتا کی بادشا ہت کے ساتویں سال کے پانچویں مہینے میں یروشلم پہنچا ۔
9 عزرا اور اس کے ساتھ کا گروہ بابل سے پہلے مہینے کے پہلے دن نکلا ۔ وہ یروشلم پانچویں مہینے کے پہلے دن پہنچا ۔کیونکہ اس کے خدا کی شفقت کا ہا تھ اس پر تھا ۔
10 عزرا خداوند کے اصولوں کو پڑھنے اور ان کی تعمیل کرنے کے لئے آمادہ ہو گیا ۔ عزرا بنی اسرائیلیوں کو خداوند کے اصولوں اور احکاموں کی تعلیم دینا چا ہتا تھا ۔ اور وہ اسرائیل میں لوگو ں کو ان اصولوں کی تعمیل کرنے میں مدد دینا چاہتا تھا ۔
11 عزرا ایک کا ہن اور معلم بھی تھا ۔ اسرائیل کے خداوند کے دیئے گئے احکام اور قانون کے متعلق جسے کہ اس نے اسرائیل کو دیا تھا زیادہ واقفیت رکھتا تھا ۔ یہ بادشا ہ ارتخششتا کے خط کی نقل ہے جو اس نے معلم عزرا کو دیا تھا :
12 باد شا ہو ں کا بادشا ہ ارتخششتا کی جانب سے ؟ آسمان کے خدا کی شریعت کے معلم و کا ہن عزرا کے نام : نیک خواہشات !
13 میں نے یہ حکم دیا ہے : کو ئی آدمی کا ہن یا اسرائیل کا لاوی جو میری مملکت میں رہتا ہو اسے عزرا کے ساتھ یروشلم جانے کی جازت ہے ۔
14 عزرا ! میرے اور میرے سات مشیروں کی طرف سے تجھے بھیجا جا رہا ہے ۔تمہیں یہودا ہ اور یروشلم کو جانا چا ہئے۔ یہ دیکھو کہ تمہا رے لوگ اپنے خدا کے اصولوں کی پابندی کیسے کر تے ہیں تمہا رے پاس وہ اصول ہیں ۔
15 میں اور میرے مُشیر اسرائیل کے خدا کے لئے سونا اور چاندی دے رہے ہیں ۔خدا یروشلم میں رہتا ہے ۔ یہ سونا اور چاندی تمہیں اپنے ساتھ لے جانا چا ہئے ۔
16 تمہیں بابل کے تمام صوبوں میں جانا چا ہئے ۔اپنے لوگوں، کا ہنوں اور لاویوں سے بھی نذرانے جمع کرو ۔ یہ نذرانے یروشلم میں خدا کی ہیکل کے لئے ہے ۔
17 اس رقم کا استعمال بیلو ں، مینڈھوں اور نر میمنوں کی خریداری کے لئے کرو ان نذرانوں کے ساتھ دوسرے اجناس اور پینے کے نذرانے بھی خریدو تب ان کی قربانی خدا کی ہیکل کی قربان گا ہ میں جو یروشلم میں ہے پیش کرو ۔
18 پھر اس کے بعد تم اور دوسرے یہودی باقی سونے چاندی کو جس طرح چا ہے خرچ کر سکتے ہو ۔ اس کا استعمال اسی طرح کرو جس سے تمہا را خدا خوش ہو جا ئے ۔
19 ان تمام چیزوں کو جو تمہیں دی گئی تھیں یروشلم کے خدا کے پاس لے جا ؤ وہ چیزیں تمہا رے خدا کی ہیکل میں عبادت کے لئے ہیں۔
20 تم اور دوسری چیزیں بھی لے سکتے ہو ۔ تم اپنی پسند کی چیزیں شاہی خزا نے کے پیسے سے خدا کی ہیکل کے لئے خرید سکتے ہو ۔
21 اب میں بادشا ہ ارتخششتا یہ حکم دیتا ہوں کہ میں ان تمام لوگوں کو جو دریائے فرات کے مغربی علاقوں میں رہتے ہیں اور وہ جو بادشا ہ کے خزانے کو رکھتے ہیں وہ عزرا کو دیں جسکی اسے ضرورت ہے ۔عزرا ایک کا ہن اور آسمان کے خدا کی شریعت کا معلم ہے ۔ یہ جلدی اور مکمل طریقے سے کرو ۔
22 عزرا کو یہ بہت زیادہ دو : ۴/ ۳۳ ٹن چاندی ، ۶۰۰ بوشل گیہوں ، ۶۰۰ گیلن مئے ، ۶۰۰ گیلن زیتون کا تیل اور جتنا بھی نمک عزرا چاہتا ہو۔
23 آسمان کا خدا عزرا کو جو بھی چیز دینے کے لئے حکم دے اسے جلدی سے مکمل طور سے عزرا کو دینا چا ہئے ۔ یہ آسمان کے خدا کی ہیکل کے لئے کرو ۔ ہم نہیں چاہتے کہ خدا ہم پر یا ہماری بادشا ہت اور ہمار ے بیٹو ں پر غصہ کرے ۔
24 میں چاہتا ہو کہ تم لوگ یہ جان جا ؤ کہ کا ہنوں ، لا ویوں، گلو کا روں دربانوں اور خدا کی ہیکل کے دوسرے کام کرنے وا لوں اور خدا کی ہیکل کے خادموں سے کسی قسم کے محصول کا مطالبہ قانون کے خلاف ہے ۔ان لوگو ں کو محصول یا کسی قسم کامحصول ادا نہیں کرنا چا ہئے ۔
25 "عزرا !میں تمہیں اختیار دیتا ہوں کہ تم اپنی دانشمندی سے جو تمہیں خدا کی طر ف سے ملی ہے اس کے ذریعہ سرکاری اور مذہبی منصفوں کو چُنو۔ یہ لوگ ان تمام لوگو ں کے لئے جو دریائے فرات کے مغربی علاقوں میں رہتے ہیں منصف رہیں گے ۔ یہ سب منصف ان سبھوں کا فیصلہ کرینگے جو تمہا رے خدا کے قوانین کو جانتا ہے ۔ اگر کو ئی آدمی ان اصولوں کو نہیں جانتا تو وہ منصف انہیں ان قوانین کو ضرور سکھا یں گے ۔
26 اگر کو ئی ایسا آدمی جو تمہا رے خدا کے احکام یا بادشا ہ کے احکام کی تعمیل نہیں کرتا ہے تو یقیناً اسے اس کے قصور کے مطابق سزادی جانی چا ہئے ۔اسے سزائے موت ، جلاوطن،اس کی جائیداد کی ضبطی یا اس کو قید میں ڈالنے کی سزا دی جانی چا ہئے ۔
27 ہمارے باپ داد ا کے خداوند خدا کی تعریف کرو ۔ا سنے بادشا ہ کے دِل میں یہ خیال ڈا لا کہ وہ یروشلم میں خداوند کے ہیکل کی تعظیم کرے ۔
28 خداوند نے بادشا ہ اور اس کے مشیروں اور بادشا ہ کے اہم عہدیداروں کے سامنے اپنی سچی محبت بتا ئی ہے ۔ خداوند میرا خدا میرے ساتھ تھا میں باہمت رہا اور میں نے اسرائیل کے قائدین کو اپنے ساتھ یروشلم جانے کے لئے جمع کیا ۔
8:1 یہ بابل سے یروشلم وا پس ہو نے وا لے خاندانی قائدین اور دوسرے لوگوں جو میرے ساتھ ( عزرا ) یروشلم آئے یہ نام ہیں ۔ہم لوگ بادشا ہ ارتخششتا کی بادشا ہت کے دوران یروشلم آئے یہ ناموں کی فہرست ہے :
2 فینحاس کی نسلو ں سے جیرشون تھا ۔ اتمر کی نسلوں سے دانیال تھا ۔داؤد کی نسلوں سے حطّوش تھا ۔
3 سکنیاہ کی نسلو ں سے پر عُوص، زکریاہ کی نسل اور ۱۵۰ دوسرے آدمی ،
4 پخت موآب کی نسلوں سے زراخیاہ کا بیٹا الیہو عینی اور ۲۰۰ دوسرے آدمی ،
5 یاتو کی نسلو ں سے یحزی ایل کا بیٹا سکنیاہ اور ۳۰۰ دوسرے آدمی ۔
6 عدین کی نسلوں سے یونتن کا بیٹا عبد اور ۵۰ دوسرے آدمی ۔
7 عیلام کی نسلوں سے عتلیاہ کا بیٹا یسعیاہ اور دوسرے ۷۰ آدمی ۔
8 سفطیاہ کی نسلوں سے میکا ایل کا بیٹا زبدیاہ اور دوسرے ۸۰ آدمی ۔
9 یو آب کی نسلوں سے یحی ایل کا بیٹا عبدیاہ اور دوسرے ۲۱۸ آدمی ۔
10 بانی کی نسلوں سے یوُسفیاہ کے بیٹے سلومیت اور ۱۶۰ دوسرے آدمی ۔
11 ببا ئی کی نسلوں سے ببائی کا بیٹا زکریاہ اور ۲۸ دوسرے آدمی ۔
12 عزجاد کی نسلوں سے ہقاّ طان کا بیٹا یو حنان اور ۱۱۰ دوسرے آدمی ۔
13 ادونقام کی آخری نسل سے الیفلط، یعی ایل ، سمعیاہ اور ۶۰ دوسرے آدمی ۔
14 بگوی کی نسلوں سے عوطی ، زبّود اور ۷۰ دوسرے آدمی ۔
15 میں (عزرا ) نے تمام لوگوں کو ا ہاوا کی جانب بہنے وا لی ند ی کے پاس ایک ساتھ جمع ہو نے کے لئے بلا یا ۔ ہم لوگ وہاں تین دن تک خیمہ ڈا لے رہے ۔مجھے یہ معلوم ہوا کہ اس گروہ میں کا ہن تھے لیکن کو ئی لاوی نسل کا نہیں تھا ۔
16 اس لئے میں نے ان قائدین کو بُلا یا : الیعزر، ابیئیل ،سمعیاہ ، النا تن ، یریب ، الناتن ، ناتن ،زکریاہ مسلّام اور میں نے یو یریب اور الناتن کو بُلا یا ( یہ دونوں سمجھدار آدمی تھے ) ۔
17 میں نے ان آدمیوں کو عدّو کے پاس بھیجا۔عدّو کسیفیا کے شہر میں قائد ہے ۔ میں نے ان آدمیوں سے وہ باتیں کہی جو جو عدّو اور ان کے رشتے داروں کو کہنا تھا ۔اس کے رشتے دار کسیفیا میں خدا کی ہیکل کام کے کام کرنے وا لے ہیں ۔میں ان آدمیوں کو عدّو کے پاس بھیجا تا کہ عدّو ہمیں خدا کی ہیکل میں کام کرنے کے لئے کام کرنے وا لوں کو بھیج سکے ۔
18 کیونکہ خدا ہما رے ساتھ تھا اس لئے ،
19 حسبیاہ اور یسعیاہ مراری کی نسلوں سے تھے ۔( انہوں نے بھی اپنے بھا ئیوں اور بھتیجوں کو بھیجا ۔ وہ کل ملا کر اس خاندان سے ۲۰ آدمی تھے ۔)
20 خدا کی ہیکل کے کام کرنے وا لوں میں سے ۲۲۰ ( ا ن کے باپ دادا میں وہ لوگ تھے جنہیں داؤد اور بڑے عہدیداروں نے لا ویوں کی مدد کے لئے چُنا تھا ۔ان سب کے نام فہرست میں لکھے ہو ئے تھے ۔)
21 وہاں اہاوا ندی کے قریب میں ( عزرا ) نے اعلان کیا کہ ہمیں خودکو اپنے خدا کے سامنے خاکسار ہو نے کے لئے روزہ رکھنا چا ہئے ۔اور ہمیں خدا سے اپنے بچوں کے لئے محفوظ سفر کے لئے دُعا کرنی چا ہئے اور جو چیزیں ہمارے ساتھ ہیں ان کی حفاظت کیلئے بھی اس سے دعا مانگنی چا ہئے ۔
22 میں دشمنوں سے جو کہ سڑک پر تھے اپنی حفاظت کر نے کے لئے بادشاہ ارتخششتا سے سپا ہیوں اور گھو ڑوں کے مانگنے میں شرمندگی محسوس کرتا تھا۔ اور یہی وجہ تھی کہ میں نے اس طرح سے محسوس کیا کیوں کہ میں نے بادشاہ سے کہا تھا ، " ہمارا خدا ہر اس آدمی کے ساتھ ہے جو اس پر یقین رکھتا ہے اور خدا ہر اس آدمی پر غصہ ہوتا ہے جو اس سے منھ پھیر لیتا ہے ۔"
23 اس لئے ہم لوگوں نے اپنے سفر کے متعلق روزہ رکھا اور خدا سے دعا کی اس نے ہم لوگوں کی دعا کو سُنی ۔
24 پھر میں نے کاہنوں میں سے ۱۲ کو چُنا جو قائدین تھے ۔ میں نے سربیاہ ، حسبیاہ اور ان کے ۱۰ بھا ئیوں کو چُنا ۔
25 میں نے چاندی سونے اور دوسری چیزوں کا وزن کیا جو ہمارے خدا کی ہیکل کے لئے دی گئیں تھیں ۔ میں نے ان چیزوں کو ان بارہ کاہنوں کو دیا جنہیں میں نے منتخب کیا تھا ۔ بادشاہ ارتخششتا اس کے مشیر اور اس کے بڑے عہدیدار اور بابل میں رہنے والے تمام اسرائیلیوں نے خدا کی ہیکل کے لئے ان چیزوں کو دیا ۔
26 میں نے ان تمام چیزوں کو تولا چاندی ۲۵ ٹن تھی وہاں چاندی کے ۴/۳۳ ٹن چاندی کی پلیٹیں اور چیزیں تھیں ۔ وہاں ۴/ ۳۳ ٹن سونا تھا ۔
27 اور میں نے ان کو سونے کے ۲۰ کٹورے دیئے کٹو روں کا وزن تقریباً ۱۹ پاؤنڈ تھا ۔ اور میں نے انہیں وہ خوبصورت پلیٹیں جو چمکا ئی ہوئی کانسے کی تھیں جس کی قیمت سونے کے برابر تھی انہیں دیں ۔
28 تب میں نے ان بارہ کاہنوں سے کہا ، " تم اور یہ چیزیں خدا وند کے نزدیک پاک ہو ۔ لوگوں نے اس سونے اور چاندی کو خدا وند تمہارے باپ دادا کے خدا کے لئے دیا ہے ۔
29 اس لئے انکی حفاظت نہایت ہوشیاری سے کرو تم اس کے لئے اس وقت تک ذمہ دار رہو جب تک تم اسے یروشلم میں خدا کی ہیکل کے قائدین کو نہیں دیتے ۔ تم انہیں اعلیٰ لاویوں اور اسرائیل کے خاندانی قائدین کو دو ان چیزوں کو تولیں گے اور انہیں یروشلم میں خدا کے گھر کے کمروں میں رکھیں گے ۔"
30 اس لئے کاہن اور لاویوں نے چاندی ، سونے اور خاص چیزوں کو جسے عزرا نے وزن کیا تھا اپنی نگرانی میں لی انہوں اسکو قبول کیا انہیں ان چیزوں کو خدا کے گھر کے لئے لینے کے لئے کہا گیا ۔
31 پہلے مہینے کے بارہویں دن ہم دریائے اہاوا کو چھو ڑ دیئے اور یروشلم کی طرف روانہ ہوئے ۔ خدا ہمارے ساتھ تھا اور اسنے راستے میں ہمیں دشمنوں اور چوروں سے بچا یا تھا ۔
32 پھر ہم یروشلم پہنچے ہم نے وہاں تین دن تک آرام کیا ۔
33 چو تھے دن ہم خدا کی ہیکل کو گئے اور سونے ، چاندی اور خالص چیزوں کو وزن کیا ۔ ہم نے ان چیزوں کو اوریاہ کے بیٹے کاہن مریموت کو دیا ۔فینحاس کے بیٹے الیعزر مریموت کے ساتھ تھا ۔ اور لاوی ، یشوع کا بیٹا یُو ز باد اور بنوی کا بیٹا نو تقریب اور لاوی بھی انکے ساتھ تھے ۔
34 ہم نے ہر چیز کو وزن کیا اور گِنا پھر ہم نے اسکے جملہ وزن کو اسی وقت لکھا ۔
35 تب یہودی لوگ جو جلا وطن سے واپس آئے تھے انہو ں نے اسرائیل کے خدا کو جلانے کی قربانی دی انہوں نے ۱۲ بیل سارے اسرائیل کے لئے ۹۶ مینڈھے ۷۷ میمنے اور بارہ بکرے گناہ کے کفارہ کے طور پر قربانی کے لئے پیش کئے یہ تمام خدا وند کے لئے جلانے کی قربانی تھی ۔
36 تب ان لوگوں نے بادشاہ ارتخششتا کا خط شاہی قائدین اور دریائے فرات کے مغربی علاقوں کے گور نر کو دیا پھر ان قائدین نے ان بنی اسرائیلیوں کی اور خدا وند کی ہیکل کی مدد کی ۔
9:1 جب ہم لوگ یہ تمام کام کر چکے تو اسرائیل کے قائدین میرے پاس آئے انہوں نے کہا ، " عزرا ! بنی اسرائیلیوں ، کاہنوں اور لاویوں نے اپنے اطراف رہنے والے لوگوں سے اور انکے برے بر تاؤ اور ظلموں سے اپنے آپ کو علیٰحدہ نہیں رکھا ہے ۔ یہ ہمسایہ لوگ کنعانی ، حتّی ، فرزّی ، عمّونی ، موآبی ، مصری ، اور اموری لوگ ہیں ۔
2 بنی اسرائیلیوں نے ہمارے اطراف رہنے والے لوگوں سے شادیاں کیں ہیں۔ بنی اسرائیلیوں کو مقدس ہونا چاہئے ۔ لیکن وہ اب اطراف کے لوگوں کے ساتھ خلط ملط ہو گئے ۔ قائدین اور اسرائیل کے اہم سرکاری عہدیداران اس جرم کو کرنے والوں میں پہلے تھے ۔"
3 اب میں نے اس بارے میں سنا میں نے اپنا لبادہ اور چغہ یہ دکھا نے کے لئے پھا ڑ دیا کہ میں بہت پریشان ہوں ۔ میں نے اپنے سر اور داڑھی کے بالوں کو نو چا ہے ۔ میں اتنا افسر دہ اور غمزدہ تھا کہ میں صدمہ میں بیٹھ گیا ۔
4 تب ہر شخص جو اسرائیل کے خدا کی شریعت سے ڈرا ہوا تھا ، بنی اسرائیلیوں کے جرم کے باعث جو جلا وطنی سے واپس آگئے تھے میرے پاس جمع ہوئے ۔ میں بہت دکھی اور پریشان تھا ۔ میں شام کو قربانی کے وقت تک بیٹھا رہا ۔ اور وہ لوگ میرے چاروں طرف جمع رہے ۔
5 جب شام کی قربانی کا وقت ہوا میں اپنے دروازہ سے اٹھا ۔ میرا لبادہ اور چغہ دونوں پھٹے ہوئے تھے اور میں گھٹنوں کے بل بیٹھ کر خدا وند اپنے خدا کی طرف ہاتھ پھیلا یا ۔
6 تب میں نے یہ دُعا کی : " اے میرے خدا ! میں اتنا شرمندہ ہوں کہ تیری طرف دیکھ نہیں سکتا ۔ اے میرے خدا میں شرمندہ ہوں کیوں کہ ہمارے گناہ ہمارے سر کے اوپر ہو گئے ہیں ۔ ہمارے گناہوں کے ڈھیر اتنی اونچی ہو گئی ہے کہ آسمان کو چھو نے کے لائق ہے ۔
7 ہمارے باپ دادا کے زمانے سے اب تک ہم لوگوں نے بہت زیادہ گناہ کئے ہیں ہم لوگوں نے گناہ کئے ۔ اس لئے ہمیں ہمارے بادشاہ اور ہمارے کاہن کو سزا ملی ۔ دوسرے بادشاہ ہماری دولت لے گئے ہمارے اوپر حملہ کیا ۔ اور ہمیں شرمندہ کیا یہ حالت آج بھی ویسی ہی ہے ۔
8 لیکن اب کچھ وقت کے لئے خدا وند ہمارے خدا ہم پر مہر بان ہوا ہے ۔ تو نے ہم لوگوں میں سے کچھ کو اپنی مقدس جگہ میں پناہ دی ہے ۔ اے خدا وند تو نے ہمیں امید اور غلامی سے کچھ نجات دی ہے ۔
9 ہاں ہم غلام تھے لیکن تو نے ہمیشہ کے لئے ہمیں غلام نہیں رہنے دینا چاہتا تھا تو ہم پر مہربان تھا ۔ تو نے فارس کے بادشاہوں کو ہم پر مہربان کیا ۔ تیرا گھر تباہ ہوگیا ۔ لیکن تو نے ہمیں نئی زندگی دی اس لئے ہم تیرے گھر کو دوبارہ بنا سکے اور نئے طرح کی قائم کر سکتے ہیں ۔ خدا تو نے ہمیں یروشلم اور یہوداہ کی حفاظت کے لئے دیوار بنا نے میں مدد کی ۔
10 اب اے خدا تجھ سے ہم کیا کہہ سکتے ہیں ؟ ہم لوگوں نے دوبارہ تیرے احکام کی تعمیل کرنی چھو ڑ دی ۔
11 ہمارے خدا تو نے اپنے خادموں ، نبیوں کو استعمال کیا اور ہم کو وہ احکام دیئے تو نے ہمیں کہا تھا ، " جس ملک کو حاصل کر نے کے لئے تم جا رہے ہو وہاں کے باشندوں کے گندے کاموں کے سبب سے وہ ایک نا پاک جگہ ہے ۔ انہوں نے اپنے بھیانک گناہوں سے اس ملک کو ایک کنارے سے دوسرے کنارے تک آلودہ کردیا ہے ۔
12 بنی اسرائیلیو! اپنے بچّوں کو ان بچّوں سے شادی مت کر نے دو ۔ نہ کبھی ان کی بھلا ئی چاہو ۔ میرے احکام کی فرماں برداری اور پیروی کرو جس سے تم طاقتور ہو گے اور اس ملک کی اچھی چیزوں سے خوشی حاصل کرو گے اور تم اسے اپنے بچوں کے لئے وراثت کے طور پر چھو ڑ جاؤ گے ۔"
13 آخر کار جو برے واقعات ہمارے ساتھ ہوئے وہ ہمارے اپنے گناہوں کی وجہ سے ہوئے اے خدا تو نے ہمیں اس سے بہت کم سزا دی ہے جتنا ہمیں ملنی چاہئے تھی ۔ اور تم نے لوگوں کے اس چھو ٹے سے گروہ کو قائم رہنے دیا ۔
14 کیا ہم پھر تیرے حکموں کو توڑیں اور ان قوموں سے شادی کریں جو ان نفرت انگیز گناہوں کو کرتی ہیں ؟ کیا تو ہم لوگوں پر اتنا غصہ نہ ہوگا کہ تو ہم لوگوں کو پوری طرح نیست و نابود کرے گا ۔ اور کوئی بھی زندہ نہ رہے گا ۔
15 خدا وند اسرائیل کے خدا تو اچھا ہے اور تو اب بھی ہم میں سے کچھ کو زندہ رہنے دیگا ۔ ہا ں ہم قصور وار ہیں اور ہمارا قصور ان گنت ہے اور اس سبب سے کوئی تیرے سامنے کھڑا نہیں رہ سکتا ۔
10:1 عزرا دعا کر رہا تھا اور گناہوں کا اقرار کر رہا تھا ۔ وہ خدا کی ہیکل کے سامنے رو رہا تھا اور اپنے غم کا اظہار اوندھے منھ گر کر کر رہا تھا ۔ تب اسرائیلی آدمیوں کا ایک بڑا گروہ جس میں مر د، عورتیں اور بچے تھے اس کے اطراف جمع ہو گئے اور لوگ بھی زور زور سے رو رہے تھے ۔
2 تب یحی ایل کے بیٹے سکنیاہ جو عیلام کی نسل میں سے تھا عز را سے کہا ، " ہم اپنے خدا کے نافرمان ہو گئے ۔ ہم لوگوں نے اپنے اطراف رہنے والے غیر ملکی عورتوں سے شادی کی ۔ حالانکہ ہم نے وہ سارے کام کئے لیکن پھر بھی اسرائیل کے لئے امید ہے ۔
3 اب ہم اپنے خدا کے سامنے ان تمام عورتوں اور انکے بچّوں کو ہٹا نے کا معاہدہ کریں ۔ ہم لوگ ایسا عزرا کی رائے ماننے کے لئے اور ان لوگوں کے مشورہ کو ماننے کے لئے کریں گے جو پُر شوق خدا کے احکام کی تعمیل کرتے ہیں ۔ ہم خدا کے احکام کی تعمیل کریں گے ۔
4 عزرا کھڑا ہوا یہ تمہاری ذمّہ داری ہے لیکن ہم تمہاری مدد کریں گے بہادر بنو اور ایسا کرو ۔"
5 اس لئے عزرا اٹھ کھڑا ہوا ۔ کاہنوں ، لاویوں اور تمام بنی اسرائیلیوں سے جو کچھ اس نے کہا اس کو پورا کرنے کا وعدہ کرا یا اور انہوں نے اسے کر نے کی قسم کھا ئی ۔
6 پھر عزرا خدا کی ہیکل کے سامنے چلا گیا ۔ عزرا الیاسب کے بیٹے یہوحا نان کے کمرہ میں گیا ۔ جب عزرا وہاں تھا تو وہ نہ کچھ کھا یا نہ پیا ۔ اس نے ایسا اس لئے کیا کیوں کہ وہ جلا وطنوں جو کہ واپس لوٹ چکے تھے ان کی نا فرمانی پر ماتم کر رہا تھا ۔
7 تب اس نے یروشلم اور یہوداہ کے ہر مقام پر ایک پیغام بھیجا ۔ پیغام میں اس نے جلا وطنی سے واپس ہونے والے تمام یہودیوں کو ایک ساتھ یروشلم میں جمع ہونے کے لئے کہا ۔
8 اگر کوئی بھی آدمی جو تین دن کے اندر یروشلم نہ جائے اس کا سارا مال عہدیداروں اوربزر گوں کی حکم سے ضبط کر لی جائیں اور اسے جلا وطن سے لوٹ کر آنے والے کی جماعت سے الگ کیا جائے گا۔
9 تین دن بعد یہوداہ اور بنیمین کے خاندان کے تمام مرد یروشلم میں جمع ہوئے ۔ اور نویں مہینے کے بیسویں دن سب خدا کی ہیکل کے آنگن میں جمع ہوئے ۔ وہ سب اس معاملہ اور موسلا دھار بارش کے سبب کانپ رہے تھے ۔
10 تب کاہن عزرا کھڑا ہوا اور اس نے ان لوگوں سے کہا ، " تم لوگ خدا کے نافرمان ہو گئے ہو ۔ تم لوگوں نے غیر ملکی عورتوں سے شادیاں کیں ۔ تم نے ایسا کر کے اسرائیل کو اور زیادہ قصور وار بنا یا ہے ۔
11 اب تم لوگوں کو خدا وند کے سامنے اقرار کرنا چاہئے کہ تم نے گناہ کیا ہے ۔ خدا وند تم لوگوں کے باپ داداؤں کا خدا ہے تمہیں اسکی وصیت کے مطا بق ضرور رہنا چاہئے ۔ اپنے آپ کو غیر ملکی بیویوں اور ان لوگوں سے جو کہ تمہارے اطراف رہتے ہیں الگ رکھو ۔"
12 تب سارے گروہ نے جو ایک ساتھ جمع تھے عزرا کو جواب دیا انہوں نے اونچی آواز میں کہا ، " عز را تم بالکل سچ کہتے ہو جو تم کہتے ہو وہ ہمیں کرنا چاہئے ۔
13 لیکن یہاں کئی لوگ ہیں اور یہ بارش کا وقت ہے اس لئے ہم باہر نہیں ٹھہر سکتے یہ مسئلہ ایک یا دو دن میں حل نہیں ہو سکتا کیوں کہ ہم لوگوں نے بد ترین گناہ کئے ہیں ۔
14 پورا گروہ اور پوری بھیڑ کی طرف سے قائدین کو فیصلہ کرنے دو ۔ تب ہمارے شہروں کا ہر ایک آدمی جس نے کسی غیر ملکی عورت سے شادی کی ہے ۔ اسے وقت مقرر کرنا چاہئے اور بزر گوں اور منصفوں کے ساتھ اپنے شہر سے آنا چاہئے جب تک ہمارا خدا ہم لوگوں پر غصہ ہونا چھو ڑ دیگا ۔"
15 صرف کچھ آدمی اس منصوبہ کے خلاف تھے وہ آدمی یہ تھے : عساہیل کا بیٹا یونتن اور تقوہ کا بیٹا یحازیاہ تھے ۔ مسلّام اور سبّتی لاوی بھی اس منصوبہ کے خلاف تھے ۔
16 اس لئے بنی اسرائیل جو یروشلم واپس آئے تھے انہوں نے اس منصوبہ کو قبول کیا ۔ کاہن عزرا نے ان آدمیوں کو چُنا جو کہ خاندانی قائدین تھے ۔ اس نے ہر خاندانی گروہ کے نام سے ایک آدمی کو منتخب کیا ۔ دسویں مہینے کی پہلی تاریخ کو وہ لوگ پورے معا ملے کی تحقیقات کر نے کے لئے بیٹھے ۔
17 پہلے مہینے کے پہلے دن انہوں نے ان آدمیوں کے معاملہ کی تحقیقات ختم کیا جنہوں نے غیر ملکی عورتوں سے شادی کی تھی ۔
18 کاہنوں کی نسلوں میں یہ نام ہیں جنہوں نے غیر ملکی عورتوں سے شادیاں کیں ۔ یشوع کا بیٹا یو صدق اور یشوع کا بھا ئی ۔ یہ آدمی تھے : معسیاہ ، الیعزر یا رب اور جد لیاہ ۔
19 ان تمام نے اپنی بیویوں کو طلاق دینے کا اقرار کیا اور پھر ان میں سے ہر ایک نے اپنے ریوڑ سے ایک مینڈھا جر م کا نذرانہ کے لئے قربانی دی انہوں نے اس طرح اپنے اپنے قصوروں کی وجہ سے کیا ۔
20 اِمیّر کی نسلوں میں سے بھی یہ آدمی : حنا نی اور زبدیاہ ۔
21 حارم کی نسلوں سے یہ آدمی : معسیاہ ، الیاہ ، سمعیاہ یحی ایل اور عزُّیاہ ۔
22 فشحور کی نسلوں سے یہ آدمی : الیو عینی ، معسیاہ ، اسمٰعیل ، نتنی ایل ، یُوز باد اور اِلعسہ ۔
23 لاویوں میں سے یہ آدمی تھے جنہوں نے عیر ملکی عورتوں سے شادیاں کیں : یُوزباد ، سمعی ، قِلایاہ ( اسکو قلیتاہ بھی کہا گیا ) فتحیاہ ، یہوداہ اور الیعزر ۔
24 گلو کا روں میں سے یہ آدمی تھا جس نے غیر ملکی عورت سے شادی کی : اِلیاسب ۔ اور دربانوں میں سے : سلّوم ، طلم اور اوری ۔
25 بنی اسرائیلیوں میں سے یہ سب آدمیوں نے غیر ملکی عورتوں سے شادی کی : پر عُوس کی نسلوں میں سے یہ آدمی تھے : رمیاہ ، یّز یاہ ، ملکیاہ ، میا مین ، الیعزر ، ملکیاہ اور بنا یاہ ۔
26 عیلام کی نسلوں سے یہ آدمی تھے : متّنیاہ ، زکریاہ ، یحی ایل ، عبدی ، یریموت اور الیاہ ۔
27 زتّو کی نسلوں سے یہ آدمی : الیو عینی ، الیا سب ، متّنیاہ ، یریموت ، زبد او ر عزیزا ۔
28 ببا ٹی کی نسلوں سے یہ آدمی : یہو حا نان ، حننیاہ ، زبّی اور عطلی ۔
29 بانی کی نسلوں سے یہ آدمی : مسلّام، ملوک، عدایاہ، یا سوب ، سیال اور یریموت ۔
30 پخت موآب کی نسلوں سے یہ آدمی :عدنا ، کِلال ، بنا یاہ ، معسیاہ ، متنیاہ ، بضلی ایل ، بنوی اور مسنّی ۔
31 حارم کی نسلوں سے یہ آدمی : الیعزر ، یشیاہ ، ملکیاہ ، سمعیاہ اور شمعون ،
32 بنیمین ، ملوک اور سمر یاہ ۔
33 حاشوم کی نسلوں سے یہ آدمی : متّنی ، متتّاہ ، زاباد ، الیفلط ، یریمی ، منسّی اور سمعی ۔
34 بانی کی نسلوں سے یہ آدمی : معذی ، عمرام ، اُویل ،
35 بنا یاہ ، بدیاہ ، کلُوہ ،
36 ونیاہ ، مریموت ، الیاسب ،
37 متّنیاہ ، متّنی اور یعُسو ۔
38 بنوی کی نسلوں سے یہ آدمی :سمعی ،
39 سلمیاہ ، نا تن ، عدا یاہ،
40 مکند بی ، ساسی ، ساری ،
41 عزر ئیل ، سلمیاہ ، سمریاہ ،
42 سلوم ، امریاہ اور یوسف ۔
43 نبو کی نسلوں سے یہ آدمی : یعی ایل ، متتّیاہ، زبد ، زبینا، یدّد ، یوئیل اور بنا یاہ ۔
44 ان تمام لوگوں نے غیر ملکی عورتوں سے شادیاں کیں اور کچھ لوگوں کو ان عورتوں سے بچّے بھی تھے ۔