Hosea

1:1 یہ خداوند کا وہ پیغام ہے جو بیری کے بیٹے ہوسیع کے پاس آیا تھا ۔ یہ پیغام اس وقت آیا تھا جب یہودا ہ میں عُزّیاہ، یو تام ، آخز اور حزقیاہ کی حکمرانی تھی ۔ یہ ان دنوں کی بات ہے جب اسرائیل کے بادشا ہ یو آس کے بیٹے یربعام کا دو ر تھا ۔ 2 ہوسیع کے لئے یہ خداوند کا پہلا پیغام تھا ۔خداوند نے ہو سیع سے کہا، " جا، اور اس بے وفا عورت سے شادی کر جو بے وفا ہے اور بے وفائی کی اولاد حاصل کر ۔ کیونکہ ملک نے خداوند کو چھوڑ کر بڑی بے وفائی کی ہے ۔" 3 اس لئے ہوسیع نے دبلا ئم کی بیٹی جُمر سے شادی کر لی ۔جمر حاملہ ہو ئی اور اس نے ہوسیع کے لئے ایک بیٹے کو جنم دیا ۔ 4 خداوند نے ہوسیع سے کہا ، " اس کا نام یزرعیل رکھو کیونکہ میں عنقریب ہی یا ہو کے گھرانے سے یزرعیل کے خون کا بدلہ لونگا ۔ پھر اس کے بعد اسرائیل کے گھرانے کی سلطنت کو تمام کر دونگا ۔ 5 اس موقع پر یزرعیل کی وا دی میں ، میں اسرائیل کی کمان کو تو ڑ دونگا۔" 6 اس کے بعد جُمر پھر حاملہ ہو ئی اور اس نے ایک لڑکی کو جنم دیا ۔خداوند نے ہو سیع سے کہا ، " اس لڑکی کانام لو رُحامہ رکھ کیونکہ میں اب اسرائیل کے گھرانے پر اور زیادہ رحم نہیں کرونگا ۔ میں انہیں معاف نہیں کرونگا ۔ 7 بلکہ میں یہوداہ کے گھرانے پر رحم کرونگا ۔ میں یہودا ہ کے گھرانے کو بچا ؤں گا ۔ مگر انکو بچانے کیلئے میں نہ تو کمان اور نہ تلوار اور نہ ہی لڑائی کے گھوڑوں اور سپا ہیوں کا استعمال کرونگا ۔ میں خود اپنی قدرت سے انہیں بچا ؤں گا ۔" 8 جمر کا لو رحامہ کو دودھ پلانا چھُڑانے کے بعد وہ پھر حاملہ ہو گئی ۔ اس نے ایک بیٹے کو جنم دیا ۔ 9 اس کے بعد خداوند نے کہا ، "اس کا نام لو عمّی رکھ کیوں؟ کیونکہ تم میرے لوگ نہیں ہو اور میں تمہا را خدا نہیں ہوں۔" 10 " آنے وا لے دنوں میں بنی اسرائیل دریا کی ریت کی مانند بے شمار اور بے قیاس ہونگے ۔ اور جہاں ان سے یہ کہا جا تا تھا کہ تم میرے لوگ نہیں ہو وہیں پر وہ زندہ خدا کے فرزند کہلا ئیں گے ۔ 11 اس کے بعد یہوداہ اور بنی اسرائیل ایک ساتھ پھر اکٹھے کئے جا ئیں گے ۔ وہ اپنے لئے ایک حکمراں مقرر کرینگے ۔ پھر وہ لوگ اس زمین سے با ہر چلے جا ئیں گے ۔ یزرعیل کا دن صحیح معنوں میں عظیم ہو گا ۔"

2:1 " تم اپنے بھا ئیوں کو کہو تم میرے لوگ ہو ،' اور اپنی بہنو ں کو بتا ؤ، 'اس نے تجھ پر مہربانی کی ہے ۔" 2 " اپنی ماں کے خلاف الزام عائد کرو ۔ کیونکہ نہ وہ میری بیوی ہے اور نہ ہی میں اس کا شو ہر ہوں۔ اس سے کہو کہ وہ بے وفائی نہ کرے ۔اس سے کہو کہ وہ اپنے عاشقوں کو اپنے پستانو ں سے دور کرے۔ 3 اگر وہ اس بُرے اعمال کوچھوڑ نے سے انکار کرے تو میں اسے برہنہ کردونگا ۔ میں اسے ایسا پیش کرونگا جیسا وہ اس دن تھی ، جب وہ پیدا ہو ئی تھی ۔ میں اسے ویران جگہ کی طرح ریگستان میں تبدیل کردونگا ۔ میں اسے پیاس سے مجبور ہو کر ماردونگا ۔ 4 میں اس کے بچوں پر رحم نہ کرونگا ۔ کیونکہ وہ بے وفائی کے بچے ہیں ۔ 5 انکی ماں وفادار نہیں تھی۔ اس نے شرمناک کام کیا تھا ۔اس نے کہا تھا ، 'میں اپنے یاروں کے پاس چلی جا ؤنگی ۔ جو مجھے کھانے اور پینے کو دیتے ہیں ۔ وہ مجھے اون اور کتانی کپڑے اور زیتون کا تیل اور مئے دیتے ہیں ۔' 6 "اس لئے میں ،خداوند تیری راہ کانٹوں سے بھردونگا ۔ میں ایک دیوار کھڑی کردونگا۔جس سے اسے اپنا راستہ ہی نہیں مل پائے گا ۔ 7 وہ اپنے یاروں کے پیچھے بھاگے گی ، مگر وہ انہیں حاصل نہیں کر سکے گی ۔ وہ اپنے یارو ں کو ڈ ھونڈ تی پھرے گی ، لیکن انہیں ڈھونڈ نہ پا ئے گی ۔ پھر وہ کہے گی ،' میں اپنے پہلے شو ہر ( خدا ) کے پاس لوٹ جا ؤنگی ۔ جب میں اس کے ساتھ تھی میری زندگی بہت اچھی تھی ۔ آج کے مقابلہ میں ان دنوں میری زندگی زیادہ بہتر تھی ۔' 8 "اسنے یہ تسلیم نہیں کیا کہ میں (خداوند )اسے اناج و مئے اور تیل دیا کر تا تھا ۔ میں اسے زیادہ سے زیادہ چاندی اورسونا دیتا رہتا تھا ۔ لیکن بنی اسرائیلو ں نے اس چاندی اور سونے کا استعمال بعل کے بتوں کو بنانے میں کیا ۔ 9 اس لئے میں (خداوند ) واپس جا ؤنگا اور اپنے اناج کو اس وقت وا پس لے لونگا جب وہ پک کر کٹا ئی کیلئے تیار ہو گا ۔ میں اس وقت اپنی مئے کو واپس لے لونگا جب انگور پک کر تیار ہونگے ۔ اور اپنے اونی اور کتانی کپڑے جو اس کی ستر پوشی کر تے ہیں چھین لونگا ۔ 10 اب میں اس کے فاحشہ گری اس کے یاروں کے سامنے فاش کرونگا ۔ کو ئی بھی شخص اسے میری قوت سے نہیں بچا پائے گا ۔ 11 میں اس کو جشنوں اور نئے چاند کی عید، دعوت،سبت کے ایام اور خاص عید میں حصہ لینے سے رو کونگا ۔ 12 اس کے انگور کی بیلوں اور انجیر کے درختوں کو میں فنا کردونگا ۔اس نے کہا تھا ، ' یہ چیزیں میرے یاروں نے مجھے دی تھی۔' وہ کسی اجڑے جنگل جیسے ہو جا ئیں گے ۔ ان درختوں سے جنگلی جانور آکر اپنی بھوک مٹا یا کرینگے۔ 13 " وہ بعل کی خدمت کیا کر تی تھی۔ اس لئے میں اسے سزادونگا ۔اس نے بعل دیوتاؤں کے آگے بخور جلایا ۔ وہ با لیوں اور زیوروں سے آراستہ ہو کر اپنے یارو ں کے پیچھے گئی اور مجھے بھول گئی ۔" خداوند نے یہ کہا ۔ 14 " تو بھی میں (خداوند ) اسے فریفتہ کرلونگا اور بیابان میں لا کر اس سے تسلی کی باتیں کہونگا ۔ 15 میں اسے وہاں انگور کا با غ دونگا ۔ اور عکور کی وادی بھی جو امید کا دروازہ ہو گا۔ پھر وہ مجھے اس طرح جواب دیگی جیسے اس وقت دیا کر تی تھی جب وہ نو جوان تھی ۔ جب وہ مصر سے با ہر آتی تھی ۔" 16 اور خداوند فرماتا ہے ۔ "اس موقع پر ، تو مجھے ، میرا شو ہر" کہہ کر پکاریگی ۔ تب تو مجھے اور " میرے بعل " کہہ کر نہیں پکاریگی ۔ 17 میں بعل دیوتاؤں کا نام اس کے منہ سے ہٹادونگا ۔اور ان ناموں کو بھلا دیا جا ئے گا ۔ 18 " پھر میں جنگل کے جانوروں، آسمان کے پرندوں اور زمین پر رینگنے وا لے جانداروں کے ساتھ اس موقع پر اسرائیلیوں کے لئے معاہدہ کرونگا ۔ میں کمان ، تلوار اور جنگ کیلئے ہتھیار وں کو توڑ پھینکونگا اور لوگوں کو امن سے لیٹنے دونگا ۔ 19 اور میں (خداوند ) تمہیں ابدی دلہن بنا لونگا ۔ میں تجھے نیکی ،راستی محبت اور رحم کے ساتھ اپنی دلہن بنا لونگا ۔ 20 میں تجھے اپنی سچی دلہن بنا لوں گا ۔ تب تو یقیناً خداوند کو جان جا ئے گی ۔ 21 اس موقع پر میں تجھے جواب دوں گا ۔" خداوند فرماتا ہے : " میں آسمانوں سے بات کروں گا اور آسمان زمین پر بارش برسا ئیگا ۔ 22 اور زمین اناج ، مئے اور تیل پیدا کرے گی اور وہ یزرعیل کی مانگ پو ری کرے گی ۔ 23 میں اس کی زمین پر اس کے بہت سے بیج بو ؤں گا۔ میں لو رُحامہ پر رحم کروں گا ۔ میں لو عمّی سے کہوں گا ، ' تم میرے لوگ ہو' اور وہ مجھ سے کہے گا ، تو ہمارا خدا ہے "

3:1 اس کے بعد خداوند نے مجھ سے پھر کہا ، " جا اس عورت سے جو اپنے عاشق کی معشوقہ تھی اور جس نے زناکاری کی ،اس سے اسی طرح محبت کرنا جا ری رکھ ۔جس طرح کہ خداوند بنی اسرائیل سے لگاتار محبت رکھتا ہے ۔اس کے با وجود نفیس سامانوں کے ساتھ جس کا استعمال قربانی میں ہو تا ہے غیر خداوند کی طرف مُڑ جا تے ہیں ۔ 2 اس لئے میں نے اسے پندرہ چاندی کے سکے اور ڈیڑھ خومر جَو دیکر خرید لیا ۔ 3 پھر اس نے کہا ، "تجھے گھر میں میرے ساتھ بہت دنو ں تک رہنا ہے اور بے وفائی سے باز رہنا ہے ۔ تم دوسرے آدمیوں کے ساتھ جنسی تعلقا ت نہیں کرو گے ۔ تب میں تیرا شو ہر بنوں گا ۔" 4 اسی طرح بنی اسرا ئیل بہت دنوں تک بغیر کسی بادشا ہ یا کسی قائدین کے رہیں گے ۔ وہ بغیر قربانی کے یا بغیر یادگار کے پتھر کے رہیں گے ۔ وہ بغیر ایفود کے یا بغیر کسی گھریلو دیوتا کے رہیں گے ۔ 5 اس کے بعد بنی اسرائیل لوٹ آئیں گے اور خداوند اپنے خدا اور اپنے بادشا ہ داؤد کی کھوج کرینگے ۔ آخر ی دنوں میں وہ خداوند کی تعظیم اور خوف کرینگے اور اس کے اچھے تحفوں کو حاصل کرینگے ۔

4:1 اے بنی اسرائیل خداوند کے پیغام کو سنو۔ کیونکہ اس ملک کے رہنے وا لوں کے خلاف خداوند کا بحث ہے ۔" کیوں کہ وہاں کی زمین میں کو ئی سچا ئی یا وفاداری یا پیار یا خدا کا علم نہیں ہے ۔ 2 یہ لوگ جھوٹا عہد کر تے ہیں جھوٹ بولتے ہیں ، قتل کر تے ہیں اور چوریاں کر تے ہیں ۔ وہ حرامکاری کر تے ہیں ۔اور پھر اس سے ان کے نا جا ئز بچے ہو تے ہیں۔ یہ لوگ ایک کے بعد ایک کو قتل کر تے چلے جا تے ہیں ۔ 3 اس لئے یہ ملک ایسا ہو گیا جیسا کسی کی موت کے اوپر رو تا ہوا کو ئی شخص ہو ، یہاں کے سبھی لوگ کمزور ہو گئے ہیں۔ یہاں تک کہ جنگل کے جانور آسمان کے پرندے اور سمندر کی مچھلیا ں مر رہی ہیں۔ 4 کسی ایک شخص کو دوسرے پر نہ تو کو ئی الزام لگانا چا ہئے اور نہ ہی بحث کرنی چا ہئے ۔اے کا ہن میری بحث تمہارے خلاف ہے ۔ 5 اے کا ہنو ! تم دن کو گر پڑو گے اور رات کو تمہا رے ساتھ نبی بھی گرینگے ۔ میں تمہا ری ماں کو نیست ونابود کردوں گا ۔ 6 " میرے لوگ بے خبری کی وجہ سے تبا ہ ہو گئے ۔ چونکہ تم نے میرے علم کو رد کیا اس لئے میں بھی تم کو رد کروں تا کہ تم میرے حضور کا ہن نہ ہو گے ۔ تم نے اپنے خدا کی شریعت کو بُھلا دیا ہے ۔اسلئے میں تمہا ری اولاد کو بھول جا ؤں گا ۔ 7 جیسے کہ وہ اور مغرور ہو تے چلے گئے ۔ میرے خلاف وہ زیادہ گنا ہ کر تے چلے گئے اسلئے میں ان کی حشمت کو شرمندگی سے بدل ڈا لوں گا ۔ 8 " کا ہن میرے لوگوں کے گنا ہ میں شامل ہو گئے ۔ وہ ان گنا ہوں کو زیادہ سے زیادہ چاہتے چلے گئے ۔ 9 اسلئے کا ہن لوگ ان لوگوں سے الگ نہیں ہیں ۔میں انہیں ان کے بُرے کاموں کا بدلہ دوں گا ۔ انہوں نے جو بُرے کام کئے ہیں ،میں ان سے ان کا بدلہ لونگا ۔ 10 وہ کھانا تو کھا ئیں گے لیکن وہ آسودہ نہیں ہونگے ۔ وہ جنسی گنا ہ کرینگے لیکن ان کی اولاد نہیں ہو نگی۔ ایسا کیوں؟ کیوں کہ انہوں نے خداوند کو چھوڑدیا اور جسم فروشوں کے جیسے ہو گئے ۔ 11 " جنسی گنا ہ مئے، اور نئی مئے کسی بھی شخص کے صحیح طریقے سے سوچنے کی قوت کو فنا کر دیتی ہے ۔ 12 میرے لوگ لکڑی کے ٹکڑوں سے سوال کر تے ہیں ۔ وہ ان چھڑیو ں سے جواب کی امید رکھتے ہیں کیوں؟ کیونکہ اس کی بداخلاق جنسی خواہشات نے ان کو گمراہ کیاہے ۔ اور اسلئے اپنے خدا کی پناہ کی تلاش کے بجائے جھوٹے دیوتاؤں کے پیچھے بھاگتے ہیں ، طوائف کی طرح سلوک کر تے ہیں ۔ 13 وہ پہاڑوں کی چوٹیوں پر قربانیاں پیش کیا کر تی ہیں ۔ اور وہ پہاڑو ں پر بلوط کے درختوں، حور درختوں اور بو قیذار درختوں کے نیچے بخور جلاتے ہیں ، کیونکہ ان کا سایہ اچھا ہے ۔ اسلئے تمہا ری بیٹیاں بدکاری کر تی ہیں ۔ 14 " میں تمہا ری بہوں بیٹیوں کو بدکاری کے لئے بدنام نہیں کرونگا ۔ کیوں کہ آدمی جنسی گناہ کر نے کے لئے طوائف کے پاس جا تے ہیں اور ہیکل کی طوائفوں کے ساتھ قربانیاں پیش کر تی ہیں ۔ اسلئے وہ بے وقوف لوگ اپنے آپ کو برباد کر رہے ہیں ۔ 15 " اے اسرائیل اگر چہ تو بدکاری کرے تو بھی ایسا نہ ہو کہ یہودا ہ بھی گنہگار کہلا ئے ، تم جلجال کو نہ جا ؤ اور بیت آؤن پر نہ جا ؤ۔' خداوند کی حیات ' کی قسم نہ کھا ؤ۔ 16 مگر اسرائیل ضدی ہے ۔ اسرائیل جوان نَر بچھڑے کی مانند ضدی ہے ۔اس لئے اب خداوند اسے ضرور گھاس کے بڑے میدان میں جھُنڈ کی مانند کھلا ئے گا ۔ 17 افرائیم بھی اس کے بتوں میں اس کا ساتھی بن گیا ہے ۔اسلئے اسے اکیلا چھوڑدو۔ 18 " اسرائیل کے آدمی میخواری کے بعد طوائفوں کی طرح حرکتیں کیں ۔افرائیم کے حکمراں رشوت خوری کو پسند کر تے ہیں اور اس کی مانگ کر تے ہیں ۔ وہ اپنے لوگو ں پر شرمندگی لا تے ہیں ۔ 19 ایک زور آور ہوا انہیں اڑا لے جا ئے گی ۔ان کے بتو ں کے لئے قربانیاں ان کے لئے شرمندگی لا ئے گی ۔"

5:1 " اے کا ہنو یہ بات سنو ! اے بنی اسرائیل کان لگا ؤ ! اے بادشا ہ کے گھرانو سنو ! کیوں کہ فیصلہ تمہا رے لئے ہے ۔ " تم مصفاہ پر پھندہ کی مانند ہو اور تبور پر پھیلے ہو ئے جال کی مانند تھے ۔" 2 تم نے بہت برے کام کئے ہیں ۔ اس لئے میں تم سب کو سزا دونگا ۔ 3 میں افرائیم کو جانتا ہوں۔میں ان باتوں کو بھی جانتا ہوں جو اسرائیل نے کی ہیں ۔ اے افرائیم تو نے بدکاری کی ہے ۔ اسرائیل گنا ہوں سے ناپاک ہو گیا ہے ۔ 4 ان کے برے عمل انہیں خدا کے پاس لوٹنے سے روک رہے ہیں ۔ وہ بے وفائی کے لئے رہتے ہیں وہ خداوند کو نہیں جانتے ۔ 5 اسرائیل کا تکبر ہی ان کی مخالفت میں ایک گواہ بن گیا ہے ۔اس لئے اسرائیل اور افرائیم اپنی بدکاری میں گرینگے اور ان کے ساتھ ہی یہودا ہ بھی ٹھو کر کھا ئے گا ۔ 6 " وہ لوگ خداوند کی کھوج میں نکل پڑیں گے ۔ وہ اپنی " بھیڑوں" اور گا ئیوں" کو بھی اپنے ساتھ لے لیں گے ۔ مگر وہ خداوند کو نہیں پا سکیں گے ۔ کیونکہ خداوند نے انہیں چھوڑدیا ہے ۔ 7 انہوں نے خداوند کے خلاف بے وفائی کی ۔ ان کی اولاد کچھ اجنبیوں جیسی تھی ۔اس لئے اب وہ لوگوں کو اور ان کی زمین نئے چاند کی عید کے موقع پر بر باد کر دیگا ۔" 8 جبعہ میں بگل پھونکو رامہ میں بگل بجاؤ، بیت آون میں اگاہی کی آواز لگا ؤ۔ اے بنیمین دشمن تمہا رے پیچھے پڑا ہے ۔ 9 افرائیم سزا کے وقت میں اجاڑ ہو جا ئے گا ۔اے اسرائیل کے گھرانو! میں ( خداوند ) تمہیں بتانا چا ہتا ہو کہ یقیناً ہی وہ باتیں ہو نے وا لی ہے۔ 10 یہودا ہ کے امراء چور کی مانند بن گئے ہیں ۔ وہ کسی اورشخص کی زمین چرانے کی کوشش کر تے رہتے ہیں ۔اسلئے میں ( خدا ) ان پر قہر پانی کی طرح انڈیلوں گا ۔ 11 افرائیم کو سزا دی جا ئے گی اور انہیں کچل دیا جا ئے گا کیونکہ اس نے جھو ٹے خدا ؤں کے کا ہنو ں کی ہدایت کا پالن کیا ۔ 12 میں افرائیم کو ایسے فنا کروں گا جیسے کو ئی پتنگا کسی کپڑے کو بگاڑے ۔ یہودا ہ کو میں ویسے فنا کروں گا جیسے دیمک کسی لکڑی کو کر تاہے ۔ 13 افرائیم اپنی بیماری دیکھ کر اور یہودا ہ اپنا زخم دیکھ کر اسور کی پناہ میں گئے ۔ وہ لوگ اس عظیم بادشا ہ سے اپنی مدد کیلئے عاجزی کئے لیکن وہ تمہا رے زخم کو اچھا نہ کرپا ئے گا ۔ 14 کیونکہ میں افرائیم کے لئے شیرِ ببر اور یہودا ہ کے لئے جوان شیروں کی مانند بنوں گا ۔ میں انہیں پھاڑ ڈا لونگا اور تب چلا جا ؤں گا ۔ میں ان کو دور لے جا ؤں گا مجھ سے کو ئی بھی ان کو بچا نہیں پا ئے گا ۔ 15 پھر میں اپنی جگہ لوٹ جا ؤں گا ۔ جب تک کہ وہ خود کو مجرم نہیں مانیں گے ۔ جب تک کہ وہ میری تلاش کر تے ہو ئے نہ آئیں گے ۔ جب تک کہ وہ اپنی مصیبتوں میں مجھے ڈھونڈ نے کی کو شش نہ کریں گے ۔"

6:1 " آؤ ہم خدا کے پاس واپس چلیں ۔اس نے خود ہمیں مارا ہے اور وہی خود ہمیں شفا بخشے گا ۔اسی نے ہملوگوں کو زخمی کیا ہے اور وہ خود ہما رے زخموں پر مرہم پٹی کریگا ۔ 2 دو دن بعد وہی ہمیں دوبارہ زندگی کی جانب لو ٹا ئے گا ۔ تیسرے دن وہ خود ہمیں اٹھا کر کھڑا کریگا ۔ ہم اس کے سامنے دوبارہ زندگی بسر کریں گے۔ 3 آؤ ! خداوند کے بارے میں جانکاری حاصل کریں۔آؤ خداوند کو جاننے کی سخت کوشش کریں۔ اس کا آنا اُتنا ہی یقینی ہے جتنا صبح کا آنا خداوند ہمارے پاس ویسے ہی آئے گا جیسے کہ موسم بہار کی وہ بارش آتی ہے جو زمین کو سیراب کر تی ہے ۔" 4 " اے افرائیم! تم ہی بتاؤ کہ میں (خداوند) تمہا رے ساتھ کیا کرو ں؟ اے یہوداہ ! تمہا رے ساتھ مجھے کیا کرنا چا ہئے ؟ کیونکہ تمہا ری نیکی صبح کے بادل اور شبنم کی مانند او جھل ہو تی رہتی ہے ۔ 5 میں نے نبیوں کا استعمال کیا اور لوگوں کے لئے شریعت دی ۔ میرے حکم پر لوگوں کو ہلاک کیا گیا ،ان فیصلوں سے اچھی باتیں ظا ہر ہونگی۔ 6 کیونکہ مجھے سچی محبت پسند ہے نہ کہ قربانی پسند ہے اور خدا شناسی جلانے کا نذرانہ سے زیادہ چاہتا ہوں۔ 7 لیکن لوگوں نے معاہدہ تو ڑا تھا جیسے اسے آدم نے تو ڑا تھا۔ اپنے ہی ملک میں انہوں نے میرے ساتھ بے وفائی کی۔ 8 جلعاد ان لوگوں کا شہر ہے ، جو بُرے کاموں کو کیا کر تے ہیں ۔ وہاں کے لوگ چال با ز ہیں اور وہ دوسروں کو ہلاک کر تے ہیں ۔ 9 جیسے ڈا کو گھات میں چھپے رہتے ہیں تا کہ جو لوگ وہا ں سے گذر رہے ہیں اس پر حملہ کریں۔ ویسے ہی کا ہنوں کے گروہ ہیں ۔ وہ لوگ سکم تک سڑک پر لوگوں پر حملہ کر تے ہیں اور انہیں مارڈالتے ہیں ۔ انہوں نے بُرے کام کئے تھے ۔ 10 میں نے بنی اسرائیل میں بھیانک چیز دیکھی ہے ۔افرائیم وفادار نہیں تھا اسرائیل نجس ہو گیا ہے ۔ 11 یہودا ہ کٹا ئی کے وقت تیرے لئے منصوبہ بند ہے ۔ یہ تب ہو گا جب میں اپنے لوگوں کو قید سے وا پس لا ؤنگا ۔"

7:1 " جب میں اسرائیل کو صحت یاب کرونگا ! لوگ افرائیم کے گناہ جان جا ئیں گے اور لوگو ں کے سامنے سامریہ کے بُرے کام ظا ہر ہونگے ۔ کیوں کہ انہوں نے جھوٹ بو لے اور دھو کہ دیئے ۔ چورآئے ، ڈا کوں نے گلیوں پر حملہ کیا ۔ 2 لوگوں کو یقین نہیں ہے کہ میں ان ساری شرارت سے وا قف ہوں۔ اب ان کے اعمال جو مجھ پر عیاں ہیں ان کو گھیر لیا ہے ۔ 3 وہ اپنی شرارتوں سے اپنے بادشا ہ کو خوش کر تے ہیں ۔ وہ جھوٹے خدا ؤں کی پرستش کر کے اپنے امراء کو خوش کر تے ہیں ۔ 4 وہ سب زناکار ہیں ۔ وہ سب تنور کی مانند یا نان با ئی ( بیکر ی وا لا ) کی طرح ہیں جو کہ آٹا گوندھنے سے لے کر خمیر کے پھولنے تک آگ کو نہیں بھڑکا تا ہے ۔ 5 ہمارے بادشا ہ کے دو ر میں شریف لوگ مئے کی گرمی سے بیمار ہو گئے ہیں ۔ بادشا ہ ان لوگوں کے سا تھ پیتا ہے جو ہنسی اُڑا تے ہیں ۔ 6 ان لوگوں کا دِل جو خفیہ منصوبے بنا تے ہیں اور جلتے ہو ئے تنور کی طرح جوش سے جل اٹھتے ہیں انکی جوش ساری رات جلتی ہے اور صبح میں آگ کی طرح شعلہ زن ہو تی ہے ۔ 7 وہ سب لوگ تنور کی مانند دہکتے ہیں، انہوں نے اپنے بادشا ہو ں کو نیست و نابود کیا تھا ۔ اور سب حکمرانوں کو نیست ونابود کیا تھا ۔ ان میں سے کو ئی بھی میری پناہ میں نہیں آیا تھا ۔" 8 " افرائیم دوسری قوموں کے ساتھ ملا جلا کر تا ہے ۔افرائیم اس رو ٹی کی مانند ہے جسے دونوں جانب سے الٹا ئی نہ گئی ہو ۔ 9 افرائیم کی توانا ئی غیروں نے غرق کی ہے مگر افرائیم کو اس کا پتا نہیں ہے ۔ اور بال سفید ہو نے لگے پر وہ بے خبر ہے ۔ 10 افرائیم کا تکبر اس کی مخالفت میں بولتا ہے ، لوگوں نے بہت زیادہ مصیبتیں جھیلی ہیں ۔ مگر اب بھی خداوند اپنے خدا کے پاس نہیں لو ٹے ہیں۔ اور ان ساری باتوں کے ہو تے ہو ئے بھی اسکی تلاش نہیں کئے ۔ 11 افرائیم بے وقوف وبے دانش فاختہ ہے ۔ لوگوں نے مصر سے مدد مانگی اور لوگ اسور کی پناہ میں گئے ۔ 12 وہ ان ملکوں کی پناہ میں جا تے ہیں ۔ مگر میں اپنے جال میں ان کو پھنساؤں گا ۔ میں اپنا جال ان کے اوپر پھینکوں گا ۔ میں ان کو ایسے نیچے کھینچ لونگا جیسے پرندو ں کو پھندا میں پکڑلئے جا تے ہیں اور میں ان لوگوں کو نبیوں کی کہی ہو ئی باتوں کے مطابق سخت سزا دونگا ۔ 13 اس کا بُرا ہو کیوں کہ اس نے مجھے چھوڑدیا ۔ وہ لوگ تبا ہ و برباد کئے جا ئیں گے ۔ کیوں کہ وہ میرے خلاف باغی ہو گئے ۔ میں ان لوگو ں کو بچا تا لیکن وہ میرے حلاف میں جھوٹ بولے۔ 14 وہ کبھی اپنے دلو ں سے مجھے نہیں پکار تے ہیں جب وہ بستر پر پڑے ہو تے ہیں تو چلاتے ہیں ۔ جبکہ دوسرے ملکو ں میں غذا اور مئے کی تلاش میں وہ مجھ سے مُڑگئے ۔ 15 میں نے ان لوگو ں کو تربیت دی تھی ۔ اور ان کے بازوؤں کو مضبوط بنایا تھا ۔ لیکن وہ لوگ میرے خلاف بُرے منصوبے بنا ئے ۔ 16 وہ جھو ٹے بتوں کی جانب مُڑ گئے ۔ وہ اس کمان کی مانند بنے جو دغا دینے وا لی ہے ۔ ان کے امراء اپنی ہی قوت کی شیخی بگھار تے تھے ۔ مگر انہیں تلوار کے گھاٹ اتارا جا ئے گا ۔ پھر لوگ مصر میں ان پر ہنسیں گے ۔

8:1 " تم اپنے ہونٹوں سے بگل بجاؤ اور انہیں خبردار کرو ۔ خداوند کے گھر کے اوپر عقاب کی مانند بن جا ؤ۔ کیونکہ بنی اسرائیلیوں نے میرے معاہدہ کو توڑدیا ۔ انہوں نے میر شریعت کے خلاف چلا ۔ 2 وہ مجھے یوں پکارتے ہیں ، ' اے ہمارے خدا ہم بنی اسرائیل تجھے پہچانتے ہیں ۔' 3 ا سنے بھلی باتوں کا انکار کیا۔اسی سے دشمن اس کے پیچھے پڑگیا ہے ۔ 4 بنی اسرائیل نے اپنا بادشا ہ چنا ۔ مگر میرے پاس مشورے کو نہ آئے ۔ بنی اسرائیل نے اپنے امراء منتخب کئے مگر انہوں نے انہیں نہیں چنا جن کو میں جانتا تھا ۔ انہوں نے اپنے سونے چاندی سے بت بنا ئے تا کہ نیست ونابود ہوں۔ 5 اے سامریہ خداوند نے تیرے بچھڑے کو نا منظور کیا ۔ بنی اسرائیل سے خدا کہتا ہے ، ' میں تم سے بہت ہی ناراض ہوں۔' کب تک تم گنا ہ کر تے رہو گے ۔ اسرائیل میں بعض کاریگروں نے وہ بت بنا ئے تھے لیکن وہ خدا تو نہیں ہیں ۔ سامریہ کے بچھڑے کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا جا ئے گا ۔ 6 7 کیونکہ وہ لوگ ہوا بو ئے ہیں اور وہ دھول بھرے طوفان کا ٹینگے۔ گیہوں کے ڈنٹھل مرجھا گئے ہیں اناج پیدا نہیں ہو گا ۔ اگر کچھ اناج پیدا بھی ہوا تو غیر ملکی لوگ کھا جا ئیں گے ۔ 8 اسرائیل فنا کیا گیا ۔ اس کے لوگوں کو قوموں کے درمیان منتشر کردیا گیا اسرائیل ایک بیکار برتن کی طرح ہے جسے پھینک دیا گیا کیونکہ اسے کو ئی بھی نہیں چا ہتا ہے ۔ 9 افرائیم اپنے ' معشوق' کے پاس گیا تھا جیسے کو ئی جنگلی گدھا بھٹکتا ہے ویسے ہی وہ اسور میں بھٹکا۔ 10 اگر چہ اسرائیل قوموں کے درمیان اپنے " عاشقوں" کے پاس گئے لیکن میں ان لوگوں کو ایک ساتھ جمع کرونگا ۔ لیکن وہ ان بادشا ہو ں اور شہزادوں کے بوجھ تلے تھوڑی تکلیف میں مبتلا ہونگے ۔ 11 جب افرائیم نے نذرانہ دینے کیلئے بہت سی قربان گا ہیں بنا ئیں تو یہ قربان گا ہیں گناہ کرنے کیلئے ہو گئی ۔ 12 اگر چہ میں نے شریعت کے احکام کو ان کیلئے ہزار ہا لکھا ۔ وہ انکے ساتھ ایسا سلوک کیا جیسا کہ وہ اجنبی کیلئے ہو ۔ 13 بنی اسرائیل قربانیاں پسند کرتے ہیں ۔ وہ گوشت پیش کر تے ہیں اور اس کو کھایا کر تے ہیں ۔ خداوند ان کی قربانیو ں کو قبول نہیں کرتا ہے ۔ اب وہ ان کے گنا ہوں کو یاد رکھتا ہے ۔ اور ان کو مناسب سزا دیگا ۔ وہ لوگ قیدیوں کی طرح مصر وا پس آئیں گے ۔ 14 اسرائیل نے راج محل بنا ئے تھے لیکن وہ اپنے خالق کو بھول گئے ۔ اور یہودا ہ نے کئی قلعہ بند شہر بنا ئے ہیں ۔ لیکن میں اب ان کے شہر پر آگ بھیجونگا اور آگ یہودا ہ کے قلعوں اور محلوں کو جلا ڈا لے گی !"

9:1 اے اسرائیل ! دوسری قوموں کی طرح تمہیں خوشی منا نی نہیں چا ہئے کیونکہ تو نے اپنے خدا سے وفاداری نہیں کی ہے ۔ تو نے طوائف کی اجرت کو ہر کو ٹھا پر دینے کی خواہش کی ۔ 2 لیکن اناج اور مئے جو اسرائیل کو وہاں ملی انہیں تشفی نہیں دیگی ۔اسرائیل کیلئے ضرورت کے تحت مئے بھی میسر نہ ہو گی۔ 3 بنی اسرائیل خداوند کی زمین پر رہ نہیں پا ئیں نگے ۔ افرائیم مصر کو لوٹ آئیں گے ۔ انہیں اسور میں ایسی غذا کھانے پر مجبور کیا جا ئے گا جو کہ رسمی طور پر ناپاک ہے ۔ 4 بنی اسرائیل خداوند کو مئے کا نذرانہ پیش نہیں کریں گے ۔ وہ لوگ اسے قربانیا ں پیش نہیں کریں گے ۔ان کی قربانیاں ان کے لئے نو حہ گروں کی رو ٹی کی مانند ہونگی ۔ جو اسے کھا ئیں گے وہ بھی ناپاک ہو جا ئیں گے ۔ وہ ایسی روٹی کیلئے زندہ رہیں گے لیکن اسے خداوند کے گھر میں لایا نہیں جا ئے گا ۔ 5 وہ خداوند کا مقدس دن اور خداوند کی تقریب منانے نہیں پا ئیں گے۔ 6 یقیناً وہ بربادی سے بھاگ جا ئے گا ۔مگر مصر انہیں اکٹھا کر کے لے لیگا ۔ موف کے لوگ انہیں دفن کر دیں گے ۔ چاندی سے بھرے ان کے خزانے پر خاردار جھاڑی اُگے گی ۔ان کے خیموں میں کانٹے اگیں گے ۔ 7 نبی کہتے ہیں ،" اے اسرائیل ، تمہارے لئے وقت آچکا ہے کہ تم جو بُرے کام کئے اسکا بدلہ چکا ؤ۔" لیکن بنی اسرائیل کہتے ہیں ، " نبی احمق ہے ۔خدا کی رو ح سے بھری ہو ئی یہ شخص جنو نی ہے ۔" نبی کہتا ہے ، " تمہا رے عظیم گنا ہوں کے خلاف بڑی تلخی ہے ۔" 8 خدا اور نبی ان پہریداروں کی مانند ہیں جو اوپر سے افرائیم پر دھیان رکھے ہو ئے ہیں لیکن سڑکوں کے کنا رے کنارے جال بچھے ہو ئے ہیں ۔اسکے خدا کے گھر میں بھی تلخی ہے ۔ 9 انہوں نے اپنے آپ کو نہایت خراب کیا جیسا جبعہ کے ایّام میں ہوا تھا ۔ وہ ان کی بدکرداری کو یاد کریگا ۔ اور ان کے گنا ہو ں کی سزادیگا ۔ 10 میرے لئے اسرائیل کا ملنا ویسا ہی تھا جیسے ریگستان میں کسی کو انگور مل جا ئے ۔ تمہا رے باپ دادا انجیر کے پہلے پکے پھل کی مانند تھے جو درخت پر جو موسم کے شروع میں لگا ہو ۔ لیکن وہ بعل فغور کے پاس چلے گئے۔ وہ بدل گئے اور وہ ایسے ہو گئے جیسے کو ئی سڑا گلا پھل ۔وہ ․․․ سڑا گلا پھل یہ لفظوں کا کھیل ہے ۔اس کا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے " وہ لوگ اپنے آپ کو شرمناک بتوں کو وقف کر دیا ۔ وہ بھیانک چیزوں کی طرح ہو گئے جنہیں وہ محبت کر تے تھے۔ 11 اہلِ افرائیم کی عظمت پرندہ کی مانند اڑجا ئے گی ۔ ہاں نہ کو ئی حاملہ ہو گی نہ کو ئی جنم لے گا اور نہ ہی بچے ہونگے ۔ 12 لیکن اگر اسرائیلی اپنے بچے پال بھی لیں گے تو سب بیکار ہو جا ئیں گے ۔ میں ان سے بچے چھین لونگا ۔ تا کہ کو ئی آدمی باقی نہ رہے ۔ اور انہیں مصیبتوں کے علاوہ کچھ بھی نہیں مل پائے گا ۔ 13 میں دیکھ رہا ہوں کہ افرائیم صور کی طرح امن و امان میں رہ رہا ہے اور دولتمند ہے ۔ لیکن افرائیم کو اپنے بچوں کو جنگ میں مرنے کیلئے بھیجنے پر مجبور کیا جا ئے گا ۔ 14 اے خداوند تجھے ان کو جو دینا ہے ،اسے تو دیدے ۔انہیں ایک ایسا حمل دے جو گرجاتا ہے اور خشک پستان دے ۔ 15 ان کی ساری شرارت جلجا ل میں ہے ۔ وہیں میں نے ان سے ان کے برے اعمال کیلئے جن کو وہ کر تے ہیں نفرت کرنی شروع کی تھی ۔ میں ان کو اپنے گھر سے نکال دونگا ۔ میں ان سے اب محبت نہیں رکھونگا ۔ ان کے سب امراء میرے خلاف ہو گئے ہیں ۔ 16 افرائیم سزا پا رہا ہے ان کی جڑ سو کھ رہی ہے ۔ان کو مزید پھلیں نہیں ہوگی ۔ چا ہے ان کی اولاد ہو تی رہے لیکن ان کے پیارے بچوں کو جو ان کے جسم سے پیدا ہونگے مار ڈالونگا ۔ 17 وہ لوگ میرے خدا کی تو نہیں سنیں گے ۔اس لئے وہ بھی ان کی بات سننے کو انکار کر دیگا ۔ اور پھر وہ مختلف ملکوں کے درمیان بنا کسی گھر کے بھٹکتے پھریں گے ۔

10:1 اسرائیل ایک ایسی انگور کی بیل ہے جس پر بہت سے پھل لگتے ہیں ۔اسرائیل نے خدا سے زیادہ سے زیادہ چیزیں پا ئیں ۔ مگر و ہ جھو ٹے خدا ؤں کے لئے زیادہ سے زیادہ قربانگا ہیں بنا تے چلے گئے ۔اس کی زمین زیادہ سے زیادہ بہتر ہو نے لگی ۔ اس لئے وہ اچھے سے اچھا پتھر بتوں کی یادگار پتھروں کے طور پر رکھیں گے ۔ 2 بنی اسرائیل خدا کو دھوکہ دینے کا جتن کر تے ہی رہے ۔ مگر اب تو انہیں انکی سزا ملے گی ۔ خداوند ان کی قربانگاہوں کو توڑ پھینکے گا اور ان کی یادگار پتھر کو توڑ دیگا ۔ 3 اب بنی اسرائیل کہا کر تے ہیں ، " نہ تو ہمارا کو ئی بادشا ہ ہے اور نہ ہی ہم خداوند کا احترام کر تے ہیں ۔ اور اس کا بادشا ہ ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتا ہے ۔" 4 وہ وعدہ تو کر تے ہیں ، لیکن وہ وعدہ کر تے ہو ئے صرف وہ جھوٹ ہی بولتے ہیں ۔ وہ اپنے وعدوں کو نہیں نبھاتے ہیں ۔ جھو ٹے معاہدہ کر تے ہیں ۔ جھو ٹے انصاف جو تے ہوئے کھیت میں اگنے وا لی زہریلی گھاس کے جیسے اگتے ہیں ۔ 5 سامریہ کے لوگ بیت آون میں بچھڑوں کی پرستش کر تے ہیں ۔ وہاں کے لوگ اور جھو ٹے کا ہن چلائینگے اور ماتم کرینگے ۔کیونکہ ان کے خوبصورت بت ان لوگوں سے لے لئے جا ئیں گے ا سکی جاہ و حشمت ان لوگوں سے الگ کر دی جا ئے گی ۔ 6 اسے اسور کے عظیم بادشا ہ کو تحفہ دینے کے لئے لے جایا جا ئے گا ۔افرائیم کے شرمناک بتوں کو وہ لے لیگا ۔ اور اسرائیل اپنے بتو ں پر شرمندہ ہو گا ۔ 7 سامر یہ کے بادشا ہ کو فناکر دیا جا ئے گا۔ وہ پانی پر تیرتے ہو ئے کسی لکڑی کے ٹکڑے جیسا ہو گا ۔ 8 آون کی بلند مقامات، اسرائیل کے گنا ہ فنا کر دیئے جا ئیں گے۔ان کی قربانگا ہو ں پر کانٹے دار جھاڑیاں اور کانٹے دار گھاس پھوس آگ آئے گی ۔اس وقت وہ پہاڑوں سے کہیں گے ، " ہمیں ڈھانک لو !" اور ٹیلو ں سے کہیں گے ، "ہم پر گر پڑو۔" 9 اے اسرائیل ! تو جبعہ کے وقت سے ہی گنا ہ کر تا آرہا ہے اور وہ بداعمال لوگ گناہ کر تے ہی چلے جا ئیں گے ۔جبعہ کے وہ بداعمال لوگ یقیناً جنگ کی پکڑمیں آجا ئیں گے۔ 10 انہیں سزادینے کیلئے میں آؤنگا ۔ ان کے خلاف اکٹھی ہو کر فو جیں حملہ کریں گی ۔ وہ لوگ ان کو قید خانہ میں ڈا ل دینگے ۔ 11 افرائیم سدھا ئی ہو ئی اس جوان گا ئے کی مانند ہے جو اناج مالش کرنی پسند کر تی ہے ۔ میں اس کی خوشنما گردن پر جوا ڈا لونگا ۔ میں افرائیم پر جوا رکھونگا ۔ یہودا ہ ہل چلا ئے گا اور یعقوب سخت زمین کو توڑے گا ۔ 12 اگر تم نیکی کی تخم ریزی کرو گے تو سچی محبت کی فصل کا ٹو گے ۔اپنی زبان میں ہل چلا ؤ اور خداوند کے طالب بنو ۔ خداوند آئے گا اور تم بارش کی طرح نیکی برسا ئے گا ۔ 13 لیکن تم نے تو بدی کا بیج بو یا ہے اور شرارت کی فصل کا ٹی ہے ۔ تم نے جھوٹ کا پھل کھا یا ہے ۔ ایسا اسلئے ہوا کہ تم نے اپنی قوت اور اپنی عظیم فوج پر اعتماد کیا ۔ 14 اسی لئے تمہا ری فوجیں جنگ کا شور بنیں گی اور تمہارے سب قلعے مسمار کئے جا ئیں گے ۔ یہ ویسا ہی ہو گا جیسے بیت اربیل کو لڑا ئی کے دن شلمن نے مسمار کیا تھا ۔ جبکہ ماں اپنے بچوں سمیت ٹکڑے ٹکڑے ہو گی ۔ 15 تمہا ری حد سے زیادہ شرارت کی بنا پر بیت ایل میں تمہا را یہی حال ہو گا۔اس دن کے شروع ہو نے پر شاہِ اسرائیل بالکل فنا ہو جا ئے گا ۔"

11:1 " جب اسرائیل ابھی بچہ تھا ۔ میں نے (خداوند نے ) ا س سے محبت کی تھی ۔ میں نے اپنے بیٹے کو مصر سے با ہر بلا یا ۔ 2 لیکن اسرائیلیوں کو میں نے حقیقتاً زیادہ بلا یا وہ مجھ سے اتنے ہی زیادہ دور ہو ئے تھے ۔ بنی اسرا ئیلیوں نے بعل کے لئے قربانی پیش کی اور تراشی ہو ئی مورتیوں کے آگے بخور جلا یا تھا ۔ 3 " افرائیم کو میں نے ہی چلنا سکھا یا تھا ۔اسرائیل کو میں نے گود میں اٹھا یا تھا۔ لیکن انہوں نے نہ جانا کہ میں نے ہی ان کو صحت بخشی ۔ 4 میں نے انہیں رسّی سے باندھ کر ان کی رہنما ئی کی ۔ یہ رسّیاں محبت کی رسّیاں تھی۔ میں نے ان کے حق میں ان کی گردن پر سے جوا اتارنے وا لوں کی مانند ثابت ہوا ۔ میں جھکا اور انہیں کھلا یا ۔ 5 " مگر اسرائیلیوں نے خدا کی طرف مڑنے سے انکار کر دیا تھا ، اس لئے وہ مصر چلے جا ئیں گے اور اسور کا بادشا ہ ان کا بن جا ئے گا ۔ 6 ان کے شہرو ں کے اوپر تلور لٹکا کریگی ۔ وہ تلوار ان کے زور آور آدمیوں کو ان کے بُرے منصوبوں کی وجہ سے تبا ہ کر دیگا ۔ 7 " میرے لوگ مجھ سے مڑ نے کیلئے سر گرم ہے ۔ وہ جھوٹے خدا وند کو پکاریں گے ، مگر وہ ان کی مدد نہیں کریگا ۔" 8 " اے افرائیم ! میں تجھ سے کیو ں کر دست بردار ہو جا ؤں؟ اے اسرائیل ! میں چاہتا ہوں کہ تیری حفاظت کروں۔ میں تجھ کو ادمہ کی طرح نہیں بنانا چا ہتا ہوں۔ میں نہیں چاہتا ہو ں کہ تجھ کو ضبوئیم کی مانند بنا دوں۔ ۔میں اپنادل بدل رہا ہوں۔میری شفقت تمہا رے لئے مستحکم ہو تی جا رہی ہے ۔ 9 میں اپنے قہر کی شدت کے مطابق عمل نہیں کرونگا ۔ میں ہر گز افرائیم کو ہلاک نہ کروں گا ۔میں تو خدا ہوں۔ میں کو ئی انسان نہیں ۔ میں تیرے درمیان سکونت کرنے وا لا مقدس ہوں اور میں قہر کے ساتھ نہیں آؤنگا ۔ 10 میں شیر ببر کی دھاڑ سی گر جونگا ۔ میں گرجونگا اور میری اولاد پاس آئے گی اور میرے پیچھے چلے گی ۔ میرے فرزند جو خوف سے تھر تھر کانپ رہے ہیں مغرب سے آئیں گے ۔ 11 وہ کپکپا تے پرندو ں کی مانند مصر سے آئیں گے ۔ وہ کانپتے کبوتر کی طرح اسور کی زمین سے آئیں گے اور میں انہیں ان کے گھر وا پس لے جا ؤ ں گا ۔" خداوند فرماتا ہے ۔ 12 " افرائیم نے مجھے جھو ٹی باتو ں سے گھیر لیا ہے ۔ بنی اسرائیل نے دھوکہ سے مجھ کو گھیر لیا ۔ لیکن یہودا ہ اب بھی خدا کے ساتھ جا تا ہے ۔ اور مقدسوں کے ساتھ وفادار ہے ۔"

12:1 افرائیم ہوا کی نگہبانی کر تا ہے ۔اسرائیل سارادن ہوا کے پیچھے بھا گتا رہتا ہے ۔ لوگ زیادہ سے زیادہ جھوٹ بولتے رہتے ہیں ۔ اور زیادہ سے زیادہ چو ری کر تے رہتے ہیں وہ اسور کے ساتھ معاہدہ کر تے ہیں ۔ وہ لوگ اپنے مسح کا تیل خراج تحسین کے طور پر مصر بھیجتے ہیں۔ 2 خداوند کہتا ہے ، "اسرائیل کے مخالف میں میری ایک بحث ہے ۔یعقوب کو اس کے کام کے لئے سزادینی چاہئے ۔ اسے اس کے بُرے اعمال کے مطابق سزادی جا ئیگی ۔ 3 ابھی یعقوب اپنی ماں کے رحم میں ہی تھا کہ اسنے اپنے بھا ئی کے ساتھ چال بازیاں شروع کردیں۔ یعقوب ایک طاقتور نوجوان تھا اور اس وقت اس نے خدا سے لڑائی کی ۔ 4 یعقوب نے خدا کے فرشتے کے ساتھ کشتی لڑا اور وہ جیت گیا ۔اس نے رو کر مناجات کی ۔ یہ بیت ایل میں ہوا تھا ۔اسی جگہ پر اس نے اس سے بات چیت کی تھی ۔ 5 ہاں خداوند فوجو ں کا خدا ہے ۔اس کانام خداوند ہے ۔ 6 اس لئے اپنے خدا کی جانب لوٹ آؤ ۔اس کے لئے سچے بنو ۔ بہتر عمل کرو ۔اپنے خدا پر ہمیشہ بھروسہ رکھو ۔ 7 " کنعان ایک سوداگر ہے ۔ وہ اپنے دوستوں تک کو دھو کہ دیتا ہے ۔اس کی ترازو دغا کر تی ہے 8 افرائیم نے کہا ، 'میں دولتمند ہوں! اور میں نے بہت سا مال حاصل کیا ہے ۔ میرے بدکرداری کا کسی شخص کو پتا نہیں ہے ۔ میرے گنا ہو ں کو کو ئی شخص نہیں جان پا ئے گا ۔' 9 " لیکن میں تو تبھی سے تمہارا خداوند خدا رہا ہوں جب تم مصر کی زمین پر ہوا کر تے تھے ۔ میں تجھے خیموں میں ویسے ہی رکھونگا جیسے تو خیمٴہ اجتماع کے دنوں رہا کر تا تھا ۔ 10 میں نے نبیوں سے بات کی اور رو یا پر رویا دکھا ئی ۔ میں نے نبیوں کے وسیلہ سے تشبیہات استعمال کیں۔ 11 لیکن جلعاد میں پھر بھی بدکرداری ہے ۔ وہاں ہر جگہ بُت تھے جلجا ل میں لوگ بیلوں کی قربانیاں پیش کر تی تھیں ۔ انکی کئی قربان گا ہیں ٹیلوں کے لکیروں کی مانند تھیں ۔ 12 " یعقوب ارام کی جانب بھاگ گیا تھا ۔ اس جگہ پر اسرائیل ( یعقوب ) نے بیوی کے لئے مزدوری کی تھی ۔ دوسری بیوی حاصل کر نے کے لئے اس نے مینڈھے رکھ چھو ڑے تھے ۔ 13 لیکن خداوند نے ایک نبی کے وسیلہ سے اسرائیل کو محفوظ رکھا ۔ 14 لیکن افرائیم نے خداوند کو بہت زیادہ غضبناک کر دیا ۔ افرائیم کا خونی جُرم انکے اوپر ہو گا ۔اس کا خداوند اس کے سر پر اسکی شرمندگی لا ئے گی۔"

13:1 " جب افرائیم بو لا ، دوسرے لوگ ڈرسے کانپ گئے ۔ اس نے اپنے آپکو اسرائیل میں اہم بنایا ۔ لیکن بعل کی پرستش کے سبب سے گنہگار ہو کر فنا ہو گیا تھا ۔ 2 پھر اسرائیل زیادہ سے زیادہ گنا ہ کر نا جا ری رکھا ۔ اسرائیلوں نے اپنے لئے بت بنایا ۔کاریگرچاندی سے ا ن خوبصورت مورتیوں کو بنانے لگے اور پھر وہ لوگ اپنی ان مورتیوں سے باتیں کرنے لگے ۔ وہ لوگ ان مورتیوں کے آگے قربانیاں پیش کرنی شروع کئے ۔ بچھڑوں کو وہ چوما کر تے ہیں ۔ 3 اس سبب سے وہ لوگ صبح کی اس دھند کی مانند ہونگے جو آتی ہے اور پھر جلد ہی غائب ہو جا تی ہے ۔ وہ اس بھو سی کی مانند ہونگے جسے ہوا کھلیان سے اڑا لے جا تی ہے ۔ وہ دھوئیں کی مانند ہونگے جو چمنی ( آتش دان ) سے نکلتاہے اور پھر غائب ہو جا تا ہے ۔ 4 " میں خداوند تمہا را خدا تب سے ہو ں جب تم لوگ مصر میں ہوا کر تے تھے ۔ میرے علاوہ تم کسی دوسرے خدا کو نہیں جانتے تھے ۔ وہ میں ہی ہو ں جس نے تمہیں بچا یا تھا ۔ 5 میں بیابان میں تمہیں جانتا تھا ۔ میں تمہیں اس سوکھی زمین میں جانتا تھا ۔ 6 میں نے اسرائیلیوں کو کھانے کو دیا ۔ انہوں نے وہ کھانا کھایا ۔ اسلئے وہ گھمنڈی ہو گئے ۔ اور مجھے بھول گئے ۔ 7 " اس لئے میں نے ان کے لئے شیر ببر کی مانند ہونگا ۔راستے کے کنارے گھات لگا ئے چیتا جیسا ہوجا ؤں گا ۔ 8 میں ان پر اس ریچھ کی طرح جھپٹ پڑونگا ، جیسے اس کے بچے چھین لئے گئے ہوں۔ میں ان پر حملہ کرونگا ۔ میں ان کے سینے چیر پھاڑدوں گا ۔ میں اس شیر ببر یا کسی دوسرے ایسے وحشی جانور کی مانند ہو جا ؤں گا جو اپنے شکار کو پھاڑ کر کھاجا تا ہے ۔ 9 " اے اسرائیل ! میں نے تیری مدد کی تھی ۔لیکن تو نے مجھ سے منہ موڑ لیا ۔اسلئے اب میں تجھے برباد کردونگا ۔ 10 کہاں ہے تیرا بادشا ہ ؟ تیرے سبھی شہرو ں میں وہ تجھے نہیں بچا سکتا ہے ۔ اور تیرے سامنے قاضی کہاں ہیں جن کی بابت تُو کہتا تھا کہ مجھے بادشا ہ اور امراء عنا یت کر ؟ 11 میں غضبناک ہوا اور میں نے تمہیں ایک بادشا ہ دے دیا ۔ میں اور زیادہ غضبناک ہوا اور میں نے تم سے اسے چھین لیا ۔ 12 " افرائیم نے اپنا جرم چھپانے کا جتن کیا ۔اس نے سو چا تھا کہ اس کے گناہ پو شیدہ ہیں ۔ 13 اس کی سزا ایسی ہو گی جیسے کو ئی عورت دردِزہ میں مبتلا ہو تی ہو ۔لیکن وہ فرزند بے وقوف ہو گا ۔ اس کی پیدا ئش کی گھڑی آئے گی۔ لیکن وہ فرزند زندہ نہیں بچے گا۔ 14 " کیا میں انہیں قبر کی قوت سے نجات دونگا ؟ کیا میں انہیں موت کے پکڑ سے چھڑاؤنگا ؟ اے موت تیری مہلک و با کہاں ہے ؟ اے موت تیری قوت کہاں ہے ؟ میں ان لوگوں پر رحم کرنے کا کو ئی وجہ نہیں دیکھتا ہوں۔ 15 اگر چہ افرائیم اپنے بھا ئیوں میں سب سے زیادہ کامیاب ہے ۔ لیکن پو ربی ہوا آئے گی ۔ اور خداوند کا دم (سانس) بیابان سے آئے گا اور اسرائیل کا منبع سو کھ جا ئے گا اور اس کا چشمہ بھی خشک ہو جا ئے گا ۔ وہ آندھی اسرائیل کے خزانے سے ہر قیمتی شئے کو لے جا ئے گی ۔ 16 سامریہ کو سزا دی جا ئے گی کیوں کہ اس نے اپنے خدا سے منہ پھیرا تھا ۔اسرائیلی تلواروں سے ماردیئے جا ئیں گے ،ان کی اولاد کے چیتھڑے اڑا دیئے جا ئیں گے اور حاملہ عورتو ں کے پیٹ چاک کئے جا ئیں گے ۔"

14:1 اے اسرائیل ! تو خداوند اپنے خدا کے پاس لوٹ آ کیونکہ تو اپنے گنا ہو ں میں گر چکا ہے ۔ 2 جو باتیں تجھے کہنی ہیں ان کے بارے میں سوچ اور خداوند خدا کی جانب لوٹ آ۔ اس سے کہہ ، " ہماری خطاؤں کو دور کر اور ہماری اچھی باتوں کو قبول کر ۔ ہملوگ اپنے ہونٹوں سے تجھے حمد پیش کریں گے ۔ 3 " اسور ہمیں بچانے نہیں پائے گا۔ ہم لوگ گھوڑوں پر نہیں بھاگیں گے ۔ ہم پھر اپنے ہی ہا تھو ں سے بنا ئی ہو ئی چیزوں کو ' اپنا خدا ' نہیں کہیں گے ۔کیوں کہ یتیم بچوں پر رحم دکھانے وا لا بس تو ہی ہے ۔" 4 خداوند کہتا ہے ، "انہوں نے مجھے چھوڑدیا ،لیکن میں انہیں شفا دونگا ۔ میں کشادہ دلی سے ان سے محبت کرونگا کیوں کہ میں نے اپنا غصہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ 5 میں اسرائیل کے لئے شبنم کی مانند ہونگا ۔اسرائیل سوسن کی طرح پھولے گا اور لبنان کی طرح اپنی جڑیں پھیلا ئے گا ۔ 6 اس طرح شاخیں زیتون کے پیڑ سی بڑھیں گی ، وہ خوبصورت ہو جا ئے گی ۔ وہ اس خوشبو کی مانند جو لبنان کی دیودار کے درخت سے آتی ہے ۔ 7 بنی اسرائیل دوبارہ حفاظت میں رہیں گے ۔ وہ گیہو ں کی مانند تروتازہ اور تا ک کی مانند شگفتہ ہو نگے ۔ان کی شہرت لبنان کی مئے کی سی ہو گی ۔" 8 اے افرائیم ، مجھے ا ن مورتیوں سے کو ئی سروکار نہیں ہے ۔ وہ میں ہی ہوں جو تمہا ری دعاؤں کا جواب دیتا ہوں۔ وہ میں ہی ہوں جو تمہا ری رکھوا لی کرتا ہوں۔ میں سدا بہار سروکے درخت کی مانند ہو ں۔ تو مجھ سے پھل حاصل کر تا ہے ۔" 9 یہ باتیں عقلمند شخص کو سمجھنی چا ہئے ۔ یہ باتیں کسی با شعور شخص کو جاننی چا ہئے ۔ خداوند کی را ہیں صادق اور صادق ان میں چلیں گے اور خطاکار ان میں گر پڑیں گے۔