Isaiah

1:1 ۱یسعیاہ بن آموص کی رویا جو اس نے یہوداہ اور یروشلم کی بابت یہوداہ کے بادشاہوں عزّیاہ ، یوتام ، آخز، اور حزقیاہ کے ایام میں دیکھی ۔ 2 آسمان اور زمین تم خدا وند کی آواز سنو ! خدا وند فرماتا ہے ، " میں نے اپنے بچوں کو پر وان چڑھا یا لیکن میری اولاد نے مجھ سے سر کشی کی ۔ 3 گائے اپنے مالک کو جانتی ہے اور گدھا اس جگہ کو جانتا ہے جہاں اسکا مالک اس کو چارہ دیتا ہے ۔ لیکن بنی اسرائیل مجھے نہیں پہچانتے ۔ وہ میرے اپنے ہیں لیکن وہ مجھے نہیں جانتے ہیں ۔" 4 آہ! وہ لوگ ان آدمیوں کا گروہ ہے جنہوں نے غلطیاں کی ہیں۔ وہ لوگ بد کار لوگوں اور نیچ اولادوں جس نے خدا وند کو ترک کیا ہے کی قوم ہے۔ وہ لوگ اسرائیل کے مقدس جگہ کو چھو ڑے اور اس سے دور چلے گئے ۔ 5 خدا فرماتا ہے ، " میں تم لوگوں کو سزا کیوں دے رہا ہوں ؟ میں نے تمہیں سزا دی مگر تم نہیں بد لے تم میرے خلاف سر کشی کرتے ہی رہے اب تمام سر اور دل بیمار ہیں ۔ 6 تمہارے تلوے سے لیکر سر تک تمہارے بدن کا ہر عضو زخموں سے بھرا ہوا ہے ۔ ان پر چو ٹیں اور زخمیں ہیں ۔ تمہارے زخم نہ تو صاف کئے گئے ہیں اور نہ ہی ان پر پٹی باندھا گیا ہے ، نہ ہی مرہم لگا یا گیا ہے ۔ 7 " تمہاری زمین برباد ہو گئی ہے تمہارے شہر جل گئے ہیں ۔ تمہاری زمین کو تمہارے دشمنوں نے ہتھیا لی ہے ۔ تمہارے بسنے کی جگہ کو ایسے اجاڑ دی گئی ہے جیسے غیر ملکی فوجوں کے ذریعہ پوری طرح ایک ملک تباہ کردیا گیا ۔ 8 صیّون کی بیٹی اب تاکستان میں جھو نپڑی یا لکڑی کے کھیت میں چھّپر یا محاصرہ کیا ہوا شہر کی طرح ہے ۔" 9 یہ سچ ہے لیکن پھر بھی خدا وند قادر مطلق نے لوگوں کو وہاں زندہ رہنے کے لئے چھو ڑ دیا تھا سدوم اور عمورہ کی طرح ہمیں پوری طرح نیست و نابود نہیں کیا گیا تھا ۔ 10 اے سدوم کے حاکمو خدا وند کا کلام سنو! اے عمورہ کے لوگو، خدا کی شریعت پر دھیان دو ۔ 11 خدا فرماتا ہے ، " تم مجھے لگا تار یہ قربانیاں کیوں پیش کرتے ہو ؟ میں تمہارے مینڈھے کے جلانے کے نذرانوں کو اور سانڈو کے چربیوں کو کافی لے چکا ہوں۔ میں سانڈوں ، بھیڑوں اور بکریوں کے خون سے بھی خوش نہیں ہوں ۔ 12 " تم لوگ جب مجھ سے ملنے آتے ہو تو میری بارگاہ کی ہر شئے کو بے ضابطہ طریقے سے روند ڈالتے ہو ۔ ایسا کر نے کے لئے تم سے کس نے کہا ؟ 13 " آئندہ جب تم آؤ ، بیکار کے تحفہ مت لانا۔ میں تمہارے بخور سے نفرت کرتا ہوں ۔ میں نئے چاند کی ضیافت ، سبت کے دنوں اور دوسری تعطیل کے دنوں کو برداشت نہیں کر سکتا ہوں ۔ میں ان برے کا موں سے بھی نفرت کرتا ہوں جو تقریبوں کی جماعتوں میں کئے گئے ۔ 14 میرے دل کو تمہارے نئے چاندوں اور تمہاری مقررہ تقریبوں سے نفرت ہے ۔ یہ جماعتیں میرے لئے ایک بوجھ کی مانند ہیں ۔ میں انہیں اٹھا تے اٹھا تے اب تھک چکا ہوں ۔ 15 " تم اپنے ہاتھوں کو اٹھا کر دعا کرتے ہو ، لیکن میں تم پر دھیان نہیں دونگا ۔ اگر چہ تم بہت ساری دعائیں بھی کرو گے تو بھی میں انہیں بالکل نہیں سنونگا ، کیوں کہ تمہارے ہاتھ خون سے رنگے ہوئے ہیں ۔ 16 " اپنے آپ کو پاک کرو تم جو بُرے کام کر تے ہو ان کا کرنا بند کرومیں ان بری باتوں کو دیکھنا نہیں چاہتا بُرے کا مو کو چھوڑو۔ 17 اچھا کام کرنا سیکھو۔دوسرے لوگو ں کے ساتھ انصا ف کرو جو لوگ دوسروں کو ستا تے ہیں انہیں سزادو ۔یتیم بچوں کے حق کے لئے جد و جہد کرو۔ بیواؤں کے حا می بنو ۔ 18 خداوند فرماتا ہے ، " آگے آؤ اور ان سبھی چیزو ں کے با رے میں ہمیں سوچنے دو ۔اگر چہ تمہا رے گناہ گہرے لال ہیں تو بھی انہیں مٹایا جا سکتا ہے ۔ تم برف کی طرح سفید ہو جا ؤ گے ۔ اگر وہ بیگنی رنگ کا ہو تووہ اُون کی طرح سفید ہو جا ئیں گے ۔ 19 " اگر تم میرے احکام پر دھیان دو گے اور اسے مانو گے ، تو تمہیں اس زمین پر اچھی چیز ملے گی ۔ 20 لیکن اگر تم انکار کر تے ہو تو میرے باغی ہو اور تمہا رے دشمن تمہیں فنا کر ڈا لیں گے۔" خداوند نے یہ سب باتیں خود ہی فرما یا ہے ۔ 21 خدا فرماتا ہے " یروشلم کی جانب دیکھو ۔ یروشلم ایک ایسی شہر تھی ، جو مجھ میں ایمان رکھتی تھی اور میری پیروی کر تی تھی ۔لیکن وہ طوائف کی طرح بن گئی ہے ۔ یروشلم کو انصاف سے معمور ہو نا چا ہئے ۔ یروشلم کے لوگوں کو ویسی ہی زندگی گذارنی چا ہئے جیسا میں چا ہتا ہوں۔لیکن افسوس اب تو وہاں صرف قاتل رہتے ہیں ۔ 22 تمہا ری نیکی چاندی کی مانند تھی لیکن اب ، وہ چاندی کھو ٹی ہو گئی ہے ۔ تمہا ری مئے میں پانی ملا دیا گیا ہے اس لئے اب یہ کمزور پڑ گئی ہے ۔ 23 تمہا رے حکمراں اب باغی اور ڈا کو ؤں کے دوست ہیں ۔ان میں سے ہر ایک غلط کا موں کو کرنے کے لئے رشوت چاہتے ہیں ۔ وہ یتیموں کے ساتھ انصاف نہیں کر تے ہیں اور بیواؤں کی فریاد نہیں سنتے ہیں ۔" 24 ان سب باتوں کے سبب خداوند قادر مطلق اسرائیل کا قادر فرما تا ہے اے میرے حریفو! میں تمہیں سزا دو ں گا تم مجھے اب اور زیادہ ستا نہیں پا ؤ گے ۔ 25 اور میں تمہا ری طرف اپنی مدد کا ہا تھ بڑھاؤں گا اور تمہا ری غلطیوں اور اس آمیزش کو جو تم سے ملا ہوا ہے دور کر دو ں گا ۔ 26 میں تمہا رے قاصدوں اور مشیروں کو دو بارہ بحال کرو ں گا ۔تب تم " نیکی کی شہر " اور وفادار شہر " کی طرح سمجھ جا ؤ گے ۔ 27 صیون انصاف کے ساتھ بچا یا جا ئے گا اور انہیں جو راستبازی کے ساتھ اس کے پا س آئیں گے ۔ 28 مگر سبھی خطاکاروں اور گنہگاروں کو فنا کر دیا جا ئے گا ( یہ وہ لوگ ہیں جو خداوند کی پیروی نہیں کر تے ہیں ۔) 29 مستقبل میں ، لوگ ان بلوط کے درختوں سے جو تمہیں پسند ہیں شرمندہ ہوں گے ۔ اور ان باغوں سے جسے تم نے پر ستش کر نے کے لئے چُنا شرمندہ ہو ں گے ۔ 30 یہ اس لئے ہو گا کیو نکہ تم لوگ اس بلوط کی مانند ہو جا ؤ گے جن کے پتے مر جھا رہے ہوں تم ایک ایسے باغیچہ کی مانند ہو جا ؤ گے جو پانی کے بغیر سو کھ رہا ہو گا ۔ 31 طاقتور لوگ سو کھی لکڑی کے چھو ٹے چھو ٹے ٹکڑوں جیسے ہو ں گے اور ان کے کام ان چنگاریوں کی مانند ہو ں گے جنہیں آ گ میں بد لی جا سکتی ہے ۔ وہ لوگ ان کے کام سے جلنے لگیں گے اور کو ئی بھی اس آگ کو بجھا نہیں پا ئے گا ۔

2:1 یسعیاہ بن آموص نے یہوداہ اور یروشلم کے با رے میں یہاں رو یا دیکھی ۔ 2 خداوند کا گھر پہاڑ پر ہے ۔آخری دنو ں کے دوران ، یہ پہاڑ سارے پہاڑو ں کے درمیان سب سے بلند ہو گا ۔سبھی ملکوں کے لوگ وہاں جا یا کر یں گے ۔ 3 بہت سے لوگ وہاں جا یا کر یں گے اور کہیں گے ، "ہمیں خداوند کے پہاڑ پر جانا چا ہئے ۔ہم کو یعقوب کے خدا کی ہیکل میں جانا چا ہئے اور خدا ہمیں اپنی را ہیں بتا ئے گا اور ہم اس کے راستو ں پر چلیں گے ۔" یروشلم میں کو ہ صیون پر خداوند خدا کے کلام کا آغاز ہو گا اور وہاں سے شریعت رو ئے زمین پر پھیلے گی ۔" 4 وہ کئی قوموں کے درمیان انصاف کر ے گا ۔ وہ اپنی تلوارو ں کو توڑ کر ہل بنا ئیں گے اور لوگ اپنے بھا لوں کا استعمال درانتی بنانے میں کریں گے ۔ ایک قوم دوسرے سے جنگ نہ چھیڑ یں گے اور وہ لوگ کبھی جنگ کا فن نہیں سیکھیں گے ۔ 5 اے یعقوب کے خاندان آؤ ! ہم لوگ خدا کی روشنی میں چلیں ۔ 6 اے خدا وند ! تو نے اپنے لوگوں یعنی یعقوب کے خاندان کو چھو ڑدیا ہے ۔ ان لوگوں نے پوری طرح سے مشرقی لوگوں کے رسموں کو اپنا لیا ہے ۔ تمہارے لوگ فلسطینیوں کی طرح مستقبل بنا نے اور غیر ملکیوں کے ساتھ معاہدہ کرنے کی کو شش کر رہے ہیں ۔ 7 تمہارے لوگوں کی زمین سونے اور چاندی سے بھری ہو ئی ہے ۔ وہاں اسکے اندر بہت سے خزانے ہیں ۔ تمہارے لوگوں کی زمین گھو ڑوں سے بھری ہوئی ہے ۔ بہت ساری رتھ بھی وہاں زمین میں ہے ۔ 8 ان کی زمین پر مورتیاں بھری پڑیں ہیں لوگ جن کی پرستش کر تے ہیں لوگوں نے ہی ان بتوں کو بنا یا ہے اور وہی انکی پرستش کرتے ہیں ۔ 9 لوگ بد سے بد تر ہو گئے ہیں ۔ انہوں نے اپنے آپ کو نیچے گِرادیا ہے ۔اے خدا ! کیا تو انہیں معاف نہیں کرے گا ؟ 10 دور جاؤ ! اپنے آپ کو کسی گڑھے میں یا کسی بڑی چٹان کے پیچھے چھپا لو ۔ تم خدا وند سے ضرور ڈرو اور انکی عظمت وطاقت سے چھپو ۔ 11 متکبّر لوگ غرور کرنا چھو ڑ دیں گے متکبّر لوگ زمین پر شرم سے سر نیچے جھکا لیں گے ۔ اس وقت صرف خدا وند ہی کا سر بلند ہوگا ۔ 12 خدا وند نے ایک خاص دن کو الگ کیا ہے اور اس دن ، مغرور لوگوں کو سزا دیگا اور ان لوگوں کو ذلیل کریگا جو اپنے بارے میں بہت اونچی باتیں کیا کرتے ہیں ۔ 13 مغرور لوگ لبنان کے دیودار درختوں کی مانند ہیں وہ بسن کے بلو ط کے درخت کی طرح ہے ۔ لیکن خدا انہیں سزا دیگا ۔ 14 وہ مغرور لوگ اونچے پہا ڑوں اور بلند ٹیلوں جیسے ہیں ۔ 15 وہ مغرور لوگ ایسے ہیں جیسے اونچے برج اور مضبوط فصیلی دیوار لیکن خدا ان لوگوں کو سزا دیگا ۔ 16 وہ مغرور لوگ ترسیس کے عظیم جہازوں کی مانند ہیں ان جہازوں میں اہم اشیاء بھری ہیں لیکن خدا ان مغروروں کو سزا دیگا ۔ 17 اس وقت وہ لوگ جو ابھی غرور کرتے ہیں اپنے غرور کو چھو ڑ دیں گے ۔ مغرور شخص زمین پر جھکا دیئے جائیں گے صرف خدا وند کا سر بلند ہوگا ۔ 18 سبھی بت ( جھو ٹے خدا ) فنا ہوجا ئیں گے ۔ 19 لوگ اپنے آپ کو چٹا نوں اور گڑھوں میں چھپائیں گے ۔ وہ لوگ ایسا خدا وند اور اسکی عظیم طاقت کے ڈر کی وجہ سے کریں گے ۔ وقت ایسا ہوگا کہ خدا وند اٹھیگا اور زمین کو پوری طاقت سے ہلا دیگا ۔ 20 اس وقت لوگ اپنے سونے چاندی کے بتوں کو دور پھینک دیں گے ان بتوں کو لوگوں نے اس لئے بنا یا تھا کہ ان کی پرستش کریں لوگ ان بتوں کو چمگاڈروں اور چھچھندروں کے آگے پھینک دیں گے ۔ 21 تب لوگ غاروں میں ،چٹانوں کے بیچ اور کھڑے چٹانوں کی دراڑوں میں چھپیں گے ۔ وہ لوگ ایسا خدا وند اور اسکی عظیم طاقت کے ڈر سے کریں گے ۔ ایسا تب ہوگا جب خدا وند اٹھیگا اور زمین کو شدت سے ہلائے گا ۔ 22 اے بنی اسرائیل تمہیں اپنی حفاظت کے لئے دیگر قوموں پر انحصار نہیں کرنا چاہئے ۔ وہ تو صرف انسان ہے اور انہیں مرنا ہے اس لئے وہ کس طرح مدد کرسکتے ہیں ۔

3:1 اسے سمجھو : خدا وند قادر مطلق سبھی چیزوں کو لے لیگا جس پر یہوداہ اور یروشلم منحصر ہے ۔ یہاں تک کہ وہ انکی روٹی اور پانی بھی چھین لیگا ۔ 2 وہ تمام بہادر سپاہیوں ، جنگی آدمیوں ، منصفوں ، نبیوں ، ماہر جادو گروں اور بزر گوں کو لے لیگا ۔ 3 خدا کی فوج کے سرداروں ، عزت داروں ، صلاح کاروں اور ہوشیار کاریگروں اور ماہر فال گیروں کو چھین لیگا ۔ 4 خدا فرماتا ہے ، " میں بچوں کو انکا سپہ سالار بناؤنگا ۔ وہ بچے ان لوگوں پر حکو مت کریں گے ۔ 5 ہر شخص ایک دوسرے کے خلاف ہوگا ۔ بچے بزر گوں کی عزت نہیں کریں گے اور عا م لوگ اہم لوگوں کا مذاق اڑائیں گے ۔" 6 اس وقت اپنے ہی خاندان سے کوئی شخص اپنے ہی کسی بھا ئی کو پکڑ لیگا وہ شخص اپنے بھا ئی سے کہے گا ، " کیوں کہ تیرے پاس ایک پوشاک ہے اس لئے تو ہمارا حاکم ہے ۔ ان سبھی کھنڈروں کا تو سردار بن جا ۔" 7 لیکن وہ بھا ئی کھڑا ہوگا اور کہے گا ، " میں تمہیں سہارا نہیں دے سکتا ۔ میرے گھر میں نہ روٹی ہے اور نہ ہی پلنگ مجھے لوگوں کے اوپر حاکم نہ بناؤ ۔" 8 یہ اس طرح سے ہوگا چونکہ یروشلم ٹھو کر کھا ئی اور یہوداہ گر گئی ۔ وہ جو کہتے ہیں اور جو کرتے ہیں وہ پوری طرح خدا وند کے خلاف ہے وہ لوگ ہمارے خدا وند کے جلال کے خلاف چلے گئے ۔ 9 یہ انکے چہروں سے صاف ظا ہر ہوتا ہے کہ وہ گنہگار ہیں جنہوں نے بہت سارے گناہ کئے ہیں ۔ وہ اپنے گناہوں کو چھپانے کی کوشش نہیں کرتے بلکہ وہ اپنے برے کاموں پر فخر محسوس کرتے ہیں ۔ وہ اپنے گناہوں کو کھل کر ظا ہر کرتے ہیں ۔ وہ بے شرم مخلوق ہیں ۔ وہ سدوم کے لوگوں کی طرح ہیں ۔ یہ ایک بڑی بربادی کی طرف لے جائے گا ۔ وہ اپنی بے وقوفی کا خود ذمہ دار ہے ۔ 10 اچھے لوگوں کو بتا دو کہ انکے ساتھ اچھی باتیں ہوں گی جو کچھ وہ عمل کرتے ہیں ان کا پھل وہ پائیں گے ۔ 11 لیکن برے لوگوں کے لئے یہ بہت برا ہوگا ان پر مصیبت ٹوٹ پڑیگی ۔ جو برے کام انہوں نے کئے ہیں ان سب کے لئے انہیں سزا دی جائیگی ۔ 12 میرے لوگوں کی قسمت ایسی ہوگی کہ بچے انہیں ہرا دیں گے اور عورتیں ان پر حکو مت کریگی ۔ اے میرے لوگو! تمہارے اپنے حکمراں تمہیں گمراہ کریں گے اور تمہاری راہوں میں رکاوٹ کھڑا کر دیں گے ۔ 13 خدا وند اپنے لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کرتا ہے اور آگے بڑھتا ہے وہ اپنے لوگوں کا انصاف کرنے کے لئے کھڑا ہوتا ہے ۔ 14 وہ بزر گوں اور سپہ سالاروں کے خلاف تحقیقات کرنے اور مقدمہ درج کرنے آسکتے ہیں یہ کہتے ہوئے کہ وہ تم لوگ ہی تھے جو تاکستانوں کو نگل گئے تھے اور ان چیزوں کو جو کہ تمہارے گھروں میں تھی غریبوں سے زبردستی لے لئے تھے ۔ 15 میرے لوگوں کو ستا نے کا حق تمہیں کس نے دیا ؟ غریبوں کو منھ کے بل مٹی میں ڈھکیلنے کا حق تمہیں کس نے دیا ؟ میرے مالک خدا قادر مطلق نے یہ باتیں کہیں تھیں ۔ 16 خدا وند فرماتا ہے ، " کیوں کہ صیون کی عورتیں مغرور ہو گئیں ہیں اور وہ اپنی آنکھیں مٹکا تی ہوئی سر اٹھا کر چلتی ہیں ۔ اور کیوں کہ اپنے پیروں کی پازیب جھنکارتی ہوئی ادھر ادھر ٹھمکتی ہوئی پھر تی ہیں ، میں ان لوگوں کو سزا دونگا ۔" 17 صیون کی ایسی عورتوں کے سروں پر میرا مالک پھو ڑے نکا لے گا ۔ خدا وند ان عورتوں کو گنجا کردے گا ۔ 18 اس وقت خدا وند ان سے وہ سب چیزیں چھین لیگا جن پر انہیں ناز تھا : پیروں کے خوبصورت کڑا ، سورج اور چاند جیسے دکھا ئی دینے والے گلے کا ہار ، 19 کان کی بالیاں کنگن اور نقاب ۔ 20 تاج ، پا زیب ، کمر بند ، عطردان اور تعویذ ۔ 21 مہر دار انگو ٹھیاں ، ناک کی بالیاں ، 22 عمدہ چغہ ، ٹوپیاں اوڑھنیاں اور تھیلی ۔ 23 آئینہ ململ کے کپڑے پگڑی اور لمبی شالیں ۔ 24 اور یوں ہو گا کہ خوشبو کے عوض سڑا ہٹ ہوگی اور کمر بند کی جگہ رسی اور گوندھے ہوئے خوبصورت بالوں کی جگہ گنجا سر اور نفیس لباس کی جگہ ٹاٹ اور حسن کے بدلے جلنے کی داغ ہوگی ۔ 25 اس وقت تیرے بہادر جنگوں میں تلوار سے مار دیئے جائیں گے ۔ تیرے گھو ڑے جنگ میں مارے جائیں گے ۔ 26 وہاں شہر کے پھاٹکوں کے قریب ماتم ہوگا ۔ یروشلم اس عورت کی طرح ہوگی جو زمین پر بیٹھ کر رو رہی ہو گی جس کا سارا سامان جو اس کے پاس تھا لوٹ لیا گیا ہے ۔

4:1 اس وقت سات عورتیں ایک مرد کو پکڑ لیگی اور کہے گی ، " ہم لوگ اپنے کھا نے اور کپڑے کا خود ہی خیال رکھیں گے ، ہم بس اتنا چاہتے ہیں تم ہم سے شادی کر لو ۔ برائے مہر بانی ہم لوگوں کے غیر شادی شدہ ہونے کی شر مند گی کو دور کردو ۔" 2 اس وقت خدا وند کا پودا ( یہوداہ) بہت حسین اور عظیم ہوگا ۔ وہ لوگ جو اس وقت اسرائیل میں رہ رہے ہوں گے ان پھلوں پر بہت فخر کریں گے جو انکی زمین پیدا کر رہی تھی ۔ 3 اس وقت وہ لوگ جو ابھی بھی صیون اور یروشلم میں رہ رہے ہونگے مقدس کہلائیں گے یہ ان سبھی لوگوں کے ساتھ ہوگا جن کا نام ایک خاص فہرست میں ہے یہ فہرست ان لوگوں کی ہوگی جنہیں زندہ رہنے کی اجازت دی جائے گی ۔ 4 خدا وند صیون کی بیٹی کی گندگی کو دھو ڈالے گا۔ خدا وند یروشلم سے خون کو انصاف کی روح ے اور جلتی ہوئی ہوا سے دھو ڈالے گا ۔ 5 تب خدا دن کے وقت دھواں کا بادل اور رات کے وقت روشن شعلہ تمام مکانوں اور مجلس گاہ کے اوپر بنائے گا ۔ یہ تمام جلال پر ایک سائبان ہوگی ۔ 6 یہ سائبان ایک محفوظ پناہ گاہ ہوگا اور سورج کی گرمی سے بچائے گا یہ سائبان آندھی اور بارش کے وقت آرام گاہ اور پناہ کی جگہ ہوگی ۔

5:1 اب، میں اپنے دوستوں کے لئے گیت گاؤں گا ۔ اس کے تاکستان ( بنی اسرائیل ) کے بارے میں یہ میرے محبوب کا گیت ہوگا ۔ میرے محبوب کا تاکستان ایک بہت ہی زر خیز پہا ڑی کنا رہ پر تھا ۔ 2 میرے دوست نے زمین کھو دی اور پتھر نکال پھینکے ۔ اس نے اس میں سب سے عمدہ قسم کا تاکستان لگا یا ۔ تب اس نے پہرے کا برج بنا یا پھر کھیت کے بیچ میں انگور کا رس نکالنے کے لئے کو لھو لگا یا ۔ محبوب کو امید تھی کہ بہتر قسم کے انگور پیدا ہوں گے ، لیکن جو انگور اسے ملے وہ برے قسم کے تھے ۔ 3 اس لئے میرے دوست نے کہا ، " اے یروشلم کے باشندو اور یہوداہ کے لوگو ! میرے اور میرے تاکستان کے بیچ فیصلہ کرو ۔ 4 میں تاکستان کے لئے اور کیا کرسکتا تھا مجھے بہتر انگور لگنے کی امید تھی لیکن وہاں انگور برے ہی لگے یہ ایسا کیوں ہوا ؟ 5 اب میں تجھ کو بتاؤں گا کہ میں اپنے تاکستان کو کیا کروں گا: میں اسکی سر حدی پودوں کو ہٹا دوں گا اور اسے چراہ گاہ میں تبدیل کردوں گا ۔ میں اسکے پتھر کی دیوار کو توڑ ڈا لوں گا اور تاکستان کچل دیئے جائیں گے ۔ 6 میں اسے تباہ ہونے دونگا ۔ کوئی بھی پودے کی رکھوالی نہیں کرے گا ۔ اس میں کوئی بھی کام نہیں کرے گا ۔ اگر وہاں کچھ اگے گا بھی تو وہ کانٹا اور گوکھرو ہوں گے ۔ میں بادلوں کو حکم دونگا کہ ان پر نہ بر سیں ۔" 7 خداوند قادر مطلق کا تا کستان بنی اسرائیل کا خاندان ہے اور یہوداہ اس کا محبوب پو دا ۔خداوند نے امید کی کہ وہ انصاف کی جگہ ہو گی لیکن وہ خونریزی کی جگہ میں تبدیل ہو گئی تھی ۔ اس نے نیک زندگی جینے کی امید کی تھی لیکن وہاں بے سہا را لوگو ں کی صرف رونے دھو نے کی آواز تھی۔ 8 ان پر افسوس جو گھر سے گھر اور کھیت سے کھیت ملا دیتے ہیں یہاں تک کہ کچھ جگہ با قی نہ بچی اور ملک میں وہی اکیلے بسیں۔ 9 خداوند قادر مطلق مجھ سے یہ کہا ، اور میں نے اسے سنا ، " اب دیکھو وہاں بہت ساری عمارتیں ہیں لیکن میں تم سے یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ وہ سبھی عمارتیں نیست و نابود کر دی جا ئیں گی اب وہاں بڑی عالی شان عمارتیں ہیں لیکن وہ اجڑ جا ئیں گی ۔ 10 کیونکہ دس ایکڑ تا کستان سے فقط ایک بَت مئے ہی حاصل ہو گی اور ایک خومر بیج سے ایک ایفہ اناج ہی حا صل ہوگا ۔" 11 ان کا بُرا ہو جو صبح سویرے اٹھتے ہیں اور نشہ آوری کی تلاش میں لگ جا تے ہیں ۔ اور ان پر جو دیر رات تک بہت زیادہ پیتے رہیں گے اور نشہ میں مست رہیں گے ۔ 12 تم لوگ شراب ، بربط ، ستار ، دف اور بین ایسے ہی دوسرے سازو ں کے ساتھ ضیافت اڑاتے رہتے ہو اور تم ان باتو ں پر نظر نہیں ڈالتے جنہیں خداوند نے کیا ہے خداوند کے ہا تھو ں نے کئی چیزیں بنا ئی ہیں لیکن تم ان چیزوں پر توجہ ہی نہیں دیتے اس لئے یہ تمہا رے لئے بہت برا ہو گا۔ 13 خداوند فرماتا ہے ، " میرے لوگوں کو قید کر کے کہیں دور لے جا یا جا ئے گا کیونکہ سچ مچ میں وہ مجھے نہیں جانتے ۔ وہ سبھی مشہور و معروف لوگ بھو کے ہو جا ئیں گے ۔ اور عام لوگ پیاسے ہو جا ئیں گے۔ 14 پھر ان کی موت ہو جا ئے گی اور پا تا ل ان لوگو ں کو نگل جا ئے گا ۔زمین اپنا منہ کھول کر رکھے گی اور یروشلم کے تمام لوگ ساتھ ہی ساتھ اہم لوگ ،عام لوگ ، بے وقوف لوگ جو کہ اپنی بلند آواز سے چلا تے ہیں اور مغرور لوگ سمیت اس میں اتر جا ئیں گے ۔" 15 عام لوگوں کو جھکنے کے لئے مجبور کیا جا ئے گا ۔ عظیم لوگ رسوائی محسوس کریں گے ۔ اور اپنی آنکھوں کے نیچے رکھیں گے ۔ 16 خداوند قادر مطلق عدا لت میں سر بلند ہو گا اور لوگ جان جا ئیں گے کہ وہ عظیم ہے ۔خدا قدّوس ان باتو ں کو کرے گا جو بہتر ہیں ۔ اور لوگ اسے تعظیم دیں گے ۔ 17 زمین ویران ہو جا ئے گی ۔بھیڑیں جہاں چا ہے گی چلی جا ئیں گی ۔ وہ زمین جو کبھی دولتمندوں کی ہوا کر تی تھی ایسی جگہ ہو جا ئے گی جہاں غیر ملکی کھا ئیں گے ۔ 18 ان لوگو ں کا برا ہو وہ اپنے جرم اور اپنے گنا ہو ں کو اپنے پیچھے ایسے ڈھو رہے ہیں۔جیسے لوگ رسّو ں سے گا ڑی کھینچتے ہیں ۔ 19 وہ لوگ کہا کرتے ہیں " کاش! خدا جو اس کا منصوبہ ہے اسے جلد ہی پورا کردے ۔ تا کہ ہم جان جائیں گے کیا ہونے والا ہے ۔ ہم تو یہ چاہتے ہیں کہ خدا کے منصوبے جلد ہی ہو جائیں تا کہ ہم یہ جان لیں کہ اسکا منصوبہ کیا ہے ۔" 20 ان لوگوں کا برا ہو جو کہا کرتے ہیں کہ اچھی باتیں بری ہیں اور بری باتیں اچھی ہیں ۔ وہ لوگ سوچا کرتے ہیں کہ نور اندھیرا ہے اور تاریکی نور ہے ان لوگوں کا خیال ہے کہ کڑوا میٹھا ہے اور میٹھا کڑ وا ہے ۔ 21 ان کا برا ہو جو اپنی نظر میں دانشمند اور چالاک ہیں ۔ 22 ان پر افسوس جو مئے پینے میں زور آور اور مئے پلا نے میں پہلوان ہیں ۔ 23 اور اگر تم ان لوگوں کو رشوت دے دو تو وہ ایک مجرم کو بھی چھو ڑدیں گے لیکن وہ اچھے شخص کا بھی صحیح طریقے سے انصاف نہیں ہو نے دیتے۔ 24 پس جس طرح آگ بھو سے کو کھا جاتی ہے اور جلتا ہوا پھوس بیٹھ جا تا ہے اسی طرح ان کی جڑ بوسیدہ ہوگی اور انکی کلی گرد کی طرح اڑ جائے گی ۔ کیوں انہوں نے خدا وند قادر مطلق کی شریعت کو ترک کیا اور اسرائیل کے قدوس کے کلام کو حقیر جا نا ۔ 25 اس لئے خدا وند اپنے لوگوں سے بہت زیادہ ناراض ہوا خدا وند نے اپنا ہاتھ اٹھا یا اور انہیں سزا دی یہاں تک کہ پہاڑ بھی خوفزدہ ہو اٹھا تھا گلیوں میں کو ڑے کی طرح لاشیں بکھر گئیں تھیں لیکن خدا وند ابھی ناراض ہے اس کا ہاتھ لوگوں کو سزا دینے کے لئے ابھی بھی اٹھا ہوا ہے ۔ 26 دیکھو ! خدا دور دراز کی قوموں کو اشارہ دے رہا ہے ۔ خدا ایک جھنڈا اٹھا رہا ہے ۔ اور ان لوگوں کو بلانے کے لئے سیٹی بجا رہا ہے کسی دور دراز کے ملک سے حریف آرہا ہے وہ حریف جلد ہی ملک میں گھس آئے گا وہ بڑی تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں ۔ 27 دشمن کبھی تھکا نہیں کرتا یا کبھی نیچے نہیں گرتا ، دشمن کبھی نہ تو اونگھتا ہے اور نہ ہی سوتا ہے ان کے ہتھیاروں کے کمر بند ہمیشہ کسے رہتے ہیں ۔ ان کے جوتوں کے تسمے کبھی ٹوٹتے نہیں ہیں ۔ 28 دشمن کے تیر تیز ہیں انکی سبھی کمانیں تیر چھو ڑ نے کے لئے تیار ہیں ۔ انکے گھو ڑوں کے سم چقماق کی مانند ہونگے انکی رتھوں کے پیچھے گرد کے بادل اٹھا کرتے ہیں ۔ 29 دشمن بھوکے شیر نی کی طرح گرجتا ہے ۔ جوان شیروں کی طرح گرجتا ہے ۔ دشمن غرا تا ہے اور اپنے شکاری پر جھپٹ پڑ تا ہے ۔ وہ بچ نکلنے کی کوشش کرتا ہے لیکن وہاں اسے بچانے والا کوئی نہیں ہوتا ۔ 30 اور اس روز دشمن ان پر ایسا شور مچائیں گے جیسا سمندر کا شور ہوتا ہے اگر کوئی اس ملک پر نظر کرے تو اندھیرا اور تنگ حالی ہے اور روشنی اس کے بادلوں سے تاریک ہوجاتی ہے ۔

6:1 جس سال عزّیاہ بادشاہ نے وفات پائی تھی میں نے مالک کو ایک بڑی اونچی تخت پر بیٹھے دیکھا اور اسکی لمبی چغہ سے ہیکل معمور ہو گئی ۔ 2 خدا وند کی چاروں طرف سرافیم ( فرشتے ) کھڑے تھے ہر سرافیم کے چھ چھ بازو تھے ان میں سے دو کا استعمال وہ اپنے چہرے کو ڈھانپنے کے لئے کیا کر تے تھے اور دو کو اوڑ ھنے کے کام میں لاتے تھے ۔ 3 فرشتے دوسرے سے پکار پکار کر کہہ رہا تھا ، " قدّوس ، قدّوس ؟ قدّوس خدا قادر مطلق ہے ۔ ساری زمین اس کے جلال سے معمور ہے ۔ " 4 اور پکارنے والے کی آواز کے زور سے آستانوں کی بنیادیں ہل گئیں اور مکان دھوئیں سے بھر گیا ۔ 5 میں بہت خوفزدہ ہو گیا تھا ۔ میں نے کہا ، " ارے نہیں ! میں تو برباد ہو جاؤں گا ۔ میں اتنا پاک نہیں ہوں کہ خدا سے باتیں کر سکوں اور میں ایسے لوگوں کے بیچ رہتا ہوں جو اتنے پاک نہیں ہیں کہ خدا سے باتیں کر سکیں ۔ لیکن پھر بھی میں نے اس بادشاہ ، خدا وند قادر مطلق کو دیکھا ہے ۔" 6 قربان گاہ پر آگ جلائی جا رہی تھی ۔ سرا فیم فرشتوں میں سے ایک نے اپنے ہاتھوں سے گرم کوئلہ نکا لا اور میرے پاس اڑ تے ہوئے پہنچا ۔ 7 اور اس گرم کوئلے سے اس نے میرے منھ کو چھوا ۔ تب اس سرافیم فرشتہ نے کہا ، " جیسے ہی یہ گرم کوئلہ تمہارے منھ سے چھو گیا تو تمہاری ساری غلطیاں جو تم نے کی تھی ہٹا دی گئی ۔ تمہارے سارے گناہوں کے لئے کفارہ ادا کردیا گیا ۔" 8 اس کے بعد میں نے اپنے خدا وند کی آواز سنی ۔ خدا وند نے کہا ، " میں کسے بھیج سکتا ہوں ؟ ہمارے لئے کون جائے گا ؟ " اس لئے میں نے کہا " میں یہاں ہوں مجھے بھیج !" 9 پھر خدا وند نے فرمایا ، " جاؤ اور لوگوں سے کہو تم دھیان سے سنو گے لیکن تم نہیں سمجھو گے ۔ 10 لوگوں کو گھبرا دو تا کہ وہ ان باتوں کو جو وہ سنیں اور دیکھیں سمجھ نہ سکے ۔ اگر تو ایسا نہیں کرے گا تو لوگ ان باتوں کو جنہیں وہ اپنے کانوں سے سنتے ہیں اور آنکھوں سے دیکھتے ہیں سچ مچ سمجھ جائیں گے ۔ ہو سکتا ہے لوگ اپنے اپنے دل میں اسے سچ مچ سمجھ جائیں ۔ اگر انہوں نے ایسا کیا تو یقین ہے لوگ میری طرف مڑیں اور شفا حاصل کرلیں ۔" 11 میں نے پھر پو چھا ، " اے مالک ! میں ایسا کب تک کرتا رہوں ؟ " خدا وند نے جواب دیا ، " تو اس وقت تک ایسا کرتا رہ جب تک شہر تباہ نہ ہوجائے اور اس میں رہ رہے لوگ فنا نہ ہوجائیں ۔ تو اس وقت تک ایسا کرتا رہ جب تک سبھی گھر خالی نہ ہوجائیں ۔ تو ایسا اس وقت تک کرتا رہ جب تک زمین برباد ہوکر ویران نہ ہوجائے ۔ " 12 خدا وند لوگوں کو دور چلے جانے پر مجبور کرے گا اس ملک میں بڑے بڑے علا قے خالی ہو جائیں گے ۔ 13 اور اگر لوگوں کی زمین کا دسواں حصہ باقی چھو ڑ بھی دیا جائے تب بھی وہ واپس آئے گا ، حالانکہ یہ تباہ کرنے کے لئے تھا ۔ وہ اس درخت کے بلوط کی مانند ہے جس کا کہ کاٹنے کے بعد صرف تنکا بچا ہوا ہے ۔ ان کا تنا مقدس بیج ہوگا ۔

7:1 اور شاہ یہوداہ آخز بن یوتام بن عزیاہ کے ایام میں یوں ہوا کہ رضین شاہ ارام اور فقح بن رملیاہ شاہ اسرائیل نے یروشلم پر چڑھا ئی کی لیکن اس پر غالب نہ آسکے ۔ 2 اس وقت داؤد کے گھرانے کو یہ خبر دی گئی ، " ارام افزائیم کے ساتھ شامل ہو گیا ہے ۔ " اس لئے اس کا اور اسکے لوگوں کے دلوں نے یو ں جنبش کھا ئی جیسے درخت آندھی سے جنبش کھا تے ہیں ۔ 3 تبھی یسعیاہ نے خداوند سے کہا ، " تجھے اور تیرے بیٹے شیار یا شوب کو آخز کے پاس جا کر بات کر نی چا ہئے ۔ تجھے اس جگہ جانا چا ہئے جہاں اوپر کے تا لاب میں پانی بہا کر تا ہے ۔ یہ دھوبیوں کے میدان کی راہ میں ہے ۔ 4 آخز سے جا کر کہنا ، خبردار ہو جا اور بے قرار نہ ہو ۔ رضین اور ر ملیاہ کے بیٹو ں سے مت ڈرو۔ وہ لوگ تو جلی ہو ئی لکڑیو ں کی مانند ہیں جسے آگ دہکانے کے لئے استعمال کیا جا تا تھا ۔ لیکن اب وہ صرف دھواں رہ گئے ہیں ۔ان کے غضب سے مت ڈرو ۔ 5 ارام ، افرائیم کے ملکوں اور رملیاہ کے بیٹے نے تمہا رے خلاف منصوبے بنا رکھے ہیں انہوں نے کہا : 6 ہم یہودا ہ پر چڑھا ئی کریں اور انہیں ڈرا دیں ۔ہم اسے آپس میں بانٹ لیں گے ۔ہم طابیل کے بیٹے کو یہودا ہ کا نیا بادشا ہ بنا ئیں گے ۔" 7 میرا مالک خداوند فرماتا ہے ان کا منصوبے کامیاب نہیں ہو گا ۔ 8 وہ کبھی پو را نہیں ہو گا جب تک دمشق کا بادشاہ رضین ہے تب تک یہ نہیں ہو گا ۔ اسرائیل ایک قوم ہے لیکن لگ بھگ پینسٹھ برس کے بعد یہ ایک قوم نہیں رہے گی ۔ 9 جب تک اسرائیل ( افرائیم ) کا دارالسطنت سامر یہ ہے اور جب تک سامر یہ کا بادشا ہ رملیاہ کا بیٹا ہے تب تک ان کے منصوبے کامیاب نہیں ہوں گے ۔اگر اس پیغام پر تو ایمان لا ئے گا توتم قائم نہ رہو گے ۔ 10 خداوند آخز سے اپنی بات جا ری رکھتا ہے ۔ 11 خدا وند فرماتا ہے ، " یہ باتیں سچ ہیں ۔ اگر تم اس کا ثبوت مانگنا چاہتے ہو تو کوئی بھی نشان مانگ سکتے ہو ۔ تو جو بھی چاہے وہی نشان مانگ سکتا ہے ۔ وہ نشان چاہے پاتال سے ہو یا آسمانوں سے بھی بلند کسی مقام پر ہو ۔" 12 لیکن آخز نے فرمایا ، " ثبوت کے طور پر میں کوئی نشان نہیں مانگوں گا ۔ میں خدا وند کو نہیں آزماؤں گا ۔" 13 تب یسعیاہ نے کہا ، " اے داؤد کے خاندان دھیان سے سنو ! تم لوگوں کے صبر کا امتحان لیتے ہو ، کیا یہ تمہارے لئے کافی نہیں ہے ؟ اب تم میرے خدا کے صبر کا امتحان لینے لگے ۔ 14 لیکن میرا مالک خدا تمہیں ایک نشان دکھا ئے گا : دیکھو ! ایک پاکدامن کنواری حاملہ ہوگی اور وہ ایک بیٹے کو جنم دیگی ۔ وہ اپنے بیٹے کا نام عمانوایل رکھے گی ۔ 15 عمانوایل دہی اور شہد کھا ئے گا جب تک وہ برائی کو چھو ڑ نے اور اچھا ئی کو چننے نہ سیکھ لیتا ہے ۔ 16 لیکن پیشتر اس کے کہ یہ لڑ کا نیکی کو چننے اور بدی کو چھو ڑ نے کے قابل ہو جائے ، ان دو بادشاہوں کی زمین جس سے تم ڈرے ہوئے ہو ویران ہو جائے گی ۔ 17 " لیکن خدا وند تم پر ، اور تمہارے لوگوں پر اور تمہارے باپ کے خاندان کے لوگوں پر تباہی لائے گا ۔ اس دن کی تباہی اس سے بھی زیادہ برا ہوگا جب اسرائیل یہوداہ سے الگ ہوا تھا ۔ خدا وند اسور کے بادشاہ کو تمہارے خلاف لائے گا ۔ 18 " اس دن خدا وند مکھیوں کو سسکار کر بلائے گا ( فی الحال یہ مکھیاں مصر کی نہروں کے قریب ہیں ) اور خدا وند شہد کی مکھیوں کو بلائے گا ( فی الحال یہ شہد کی مکھیاں اسور میں رہتی ہیں ) یہ دشمن تمہارے ملک میں آئیں گے ۔ 19 " اس طرح سے جب سب نالوں میں ، اور چٹانوں کی دراڑوں میں اور سب خاردار جھا ڑ یوں میں اور پا نی کے چشموں میں چھپ جائیں گے ۔ 20 یہوداہ کو سزا دینے کے لئے خدا وند اسور کا استعمال کرے گا ۔ اسور کو کرایہ پر لیگا اور اسے استرے کے طور پر استعمال کرے گا یہ ایسا ہوگا جیسے خدا وند یہوداہ کے سر اور پاؤں کے بال مونڈ رہا ہو ۔ یہ ایسا ہوگا جیسے خدا وند یہوداہ کی داڑھی مونڈ رہا ہو ۔ 21 " اور اس وقت یوں ہو گا کہ ایک شخص صرف ایک گائے اور دو بھیڑیں ہی زندہ رکھ پائے گا ۔ 22 وہ سب اتنا دودھ دیگی کہ اس شخص کو کھا نے کے لئے دہی حاصل ہوگا ۔ اس ملک میں باقی بچے سبھی دہی اور شہد ہی کھا یا کریں گے ۔ 23 اس وقت جہاں ہر جگہ ایک ہزار انگور کی بیلیں تھیں اور جس کی قیمت ایک ہزارچاندی کے سکوں کے برابر تھی خار دار جھاڑیوں اور گھاس پھوس سے بھر جائیں گے ۔ 24 لوگ صرف وہاں تیر اور کمان لیکر شکار کرنے کے لئے جائیں گے کیوں کہ وہاں صرف کانٹوں اور گھاس پھوس کا بھر مار ہوگا ۔ 25 ایک وقت تھا جب ان پہاڑیوں پر لوگ کام کیا کرتے تھے اور اناج اگا یا کرتے تھے لیکن آنے والے دنوں میں لوگ وہاں اور نہیں جا یا کریں گے ۔ وہ زمین خار دار جھا ڑ یوں سے بھر جائیگی ۔ اور ان جگہوں پر صرف بھیڑیں اور مویشی ہی گھو ما کریں گے ۔"

8:1 پھر خدا وند نے مجھے فرمایا ، " ایک بڑی مٹی کی تختی لے اور اس پر صاف صاف لکھ : یہ مہیر شالال حاش بز کے لئے ہے ۔ " 2 تب پھر میں نے کچھ بھروسے مند گواہ حاصل کئے جو اسکے بارے میں شہادت دے سکتے تھے جب میں نے اسے تختی پر لکھا تھا ۔ یہ لوگ تھے اوریاہ کاہن اور زکریاہ بن یبر کیاہ ۔ 3 پھر میں اس نبیہ کے پاس گیا ۔ وہ حاملہ ہو گئی تھی اور ایک بچے کو جنم دی تھی ۔ تب خدا وند نے مجھ سے کہا ، " تو لڑ کے کا نام مہیل شا لال حاش بز رکھ ۔ 4 اس سے پیشتر کہ یہ بچہ ابا اور اماں کہنا سیکھے دمشق کی دولت اور سامریہ کی لوٹ کا مال اسور کا بادشاہ لے جائیں گے ۔ " 5 پھر ایک بار خدا وند نے مجھ سے فرمایا ۔ 6 میرے مالک نے کہا ، " یہ لوگ چشمہ شیلوخ کے آہستہ بہنے والا پانی کو لینے سے انکار کردیا ۔ یہ لوگ رضین اور رملیاہ کے بیٹے کے ساتھ خوش رہتے ہیں ۔ 7 اس لئے اب دیکھو ! میں خدا وند دریائے فرات سے شدید سیلاب لانے والا ہوں ۔ سیلاب کا یہ پا نی اس کے سارے نالوں سے اوپر اٹھیگا اسکے کناروں سے اوپر بہے گا ۔ 8 اور وہ پانی یہوداہ میں بڑھتا چلا جائے گا اور اسکی طغیانی بڑھتی جائے گی ۔ سیلاب کا پانی یہوداہ کی گردن تک پہنچے گا " عمانوایل ، " یہ سیلاب پھیلے گا اور تیرے سارے ملک کو ڈھانک لے گا ۔ " 9 اے قومو! تم سبھی جنگ کے لئے تیار رہو تم کو شکست دی جائے گی ۔ اور اے دور دراز کے باشندو سنو! تم سبھی جنگ کے لئے تیار رہو ۔ تم کو سکشت دی جائے گی ۔ 10 جنگ کے لئے اپنا منصوبہ بناؤ ۔ تمہارا منصوبہ باطل ہوگا ۔ تم اپنی فوج کو حکم دو ، لیکن تمہار ا وہ حکم رائیگا ں جائے گا ، کیوں کہ خدا ہمارے ساتھ ہے ! 11 خداوند نے مجھ سے یہ اس وقت کہا جب اس نے میرا ہا تھ پکڑ کرلے گیا تھا اس نے مجھے خبردار کیا کہ میں ان دوسرے لوگو ں کی راہ پر نہ چلوں۔ خداوند فرماتا ہے ، 12 " ہر کو ئی کہہ رہا ہے کہ وہ لوگ اس کے خلاف سازش رچ رہے ہیں ۔ تمہیں ان باتوں سے ڈرنا نہیں چا ہئے جن باتوں سے وہ ڈرتے ہیں ۔ تمہیں ان باتوں سے کسی قسم کا خوف نہیں رکھنا چا ہئے ۔" 13 تم کو صرف خداوند قادر مطلق کو ہی مقدس جاننا چا ہئے ۔ تمہیں صرف اس کا ہی احترام کرنا چا ہئے تمہیں صرف اسی سے ڈرنا چا ہئے۔ 14 اگر تم خداوند کا احترام کرو گے اور اسے مقدس مانو گے تو تمہا رے لئے ایک محفوظ پناہ گا ہ ہو گی ۔لیکن تم اس کا احترام نہیں کر تے ۔اس لئے خدا ایک بڑی چٹان ہو گا جو تم کو ٹھو کر کھلا کر گرادے گا ۔ وہ ایک ایسی چٹان ہے جس پر اسرائیل کے دو گھرانے ٹکرا ئیں گے ۔یروشلم کے سبھی لوگوں کو پھنسانے کے لئے وہ ایک پھندا بن گیا ہے ۔ 15 ( اس چٹان پر بہت سے لوگ ٹھو کر کھا ئیں گے اور اسی چٹان پر گریں گے اور چکنا چور ہو جا ئیں گے ۔ وہ جال میں پڑیں گے اور پکڑے جا ئیں گے ۔) 16 یسعیاہ نے فرمایا ، "ایک معاہدہ کر اور اس مہر لگا دے آئندہ کے لئے میری شریعت کی حفاظت کر میرے پیروکار کو دیکھتے ہو ئے ہی ایسا کر۔ 17 میں خداوند کی مدد کے لئے انتظار کروں گا ۔خداوند یعقوب کے گھرا نے سے اپنا چہرہ چھپا تا ہے ۔ وہ ان لوگو ں کی طرف دیکھنے سے انکار کر تا ہے ۔ لیکن میں خداوند کے لئے انتظار کروں گا وہ ہم لوگو ں کی حفاظت کرے گا ۔ 18 " میں اور میرے بچے بنی اسرائیلیوں کے لئے ثبوت اور نشان ہیں ہم اس خداوند قادر مطلق کی جانب بھیجے گئے ہیں جو کو ہ صیون پر رہتا ہے ۔" 19 کچھ لوگ کہا کر تے ہیں ، "تم جنات کے یاروں اور افسوں گروں کی جو پھسپھساتے اور بڑ بڑا تے ہیں تلاش کرو ۔" تو تم کہو ، کیا لوگو ں کو مناسب نہیں کہ اپنے خدا کے طالب ہو ؟ کیا زندو ں کی با بت مردوں سے سوال کریں ؟" 20 تمہیں شریعت اور شہادت کے تحت چلنا چا ہئے اگر تم ان احکامات کو قبول نہیں کرو گے تو ہو سکتا ہے تم غلط احکاما ت کو قبول کر نے لگو ۔( یہ غلط احکامات بیکار ہیں ان پر چل کر تمہیں کچھ نہیں ملے گا ) 21 اگر تم ان غلط احکاما ت پر چلو گے تو تمہا رے ملک پر مصیبت آئے گی ،قحط سالی ہو گی لوگ بھو کے مریں گے پھر وہ اتنا خوفناک ہو جا ئیں گے کہ وہ اپنے بادشا ہ اور اپنے دیوتاؤں کے خلاف باتیں کریں گے ۔ 22 اگر وہ اپنے ملک میں چارو ں طرف دیکھیں گے تو تمہیں مصیبت اور پریشان کن اندھیرا ہی دکھا ئی دے گا ۔اس ظلمت اندوہ سے لوگ ملک چھو ڑ نے پر مجبور ہو جائیں گے اور وہ اس تاریکی میں پھنسے ہونگے اپنے آپ کو اس سے آزاد نہیں کر پائیں گے ۔

9:1 کیوں کہ جس زمین پر ظلم کیا گیا وہ اور زیادہ اندھیرا سے ڈھکا ہوا نہیں رہے گا ۔ ایک بار زبولون اور نفتالی کی زمین کم اہمیت والی سمجھی جاتی تھی ۔ لیکن آخر میں وہ انکو تعظیم دینگے جو کہ یردن ندی کے پار سمندر کے راستے پر جو غیر یہودیوں کا گلیل کہلا تا ہے آباد ہیں ۔ 2 لوگ جو کہ اندھیرے میں چلتے ہیں اب عظیم روشنی دیکھیں گے ۔ وہ جو سایہ دار جگہ میں رہتے ہیں اب ان لوگوں پر چمکیلی روشنی چمکتی ہے ۔ 3 اے خدا ! تو اس قوم کو بڑھا کر خوشحال بنا یا۔ تیرے حضور ایسے جشن منائے جیسے فصل کاٹتے وقت یا مال غنیمت کی تقسیم کے وقت لوگ جشن منا تے ہیں ۔ 4 یہ کیسے ممکن ہے ؟ کیوں کہ تو نے انکے جوا ، بھا ری بوجھ جو کہ انکے اوپر تھا انکو ہٹا دیا ہے ۔ تم نے انکے چھڑوں کو جو کہ انکے کندھوں پر تھا توڑ پھینکا ہے ۔ تو نے اس چھڑی کو توڑ دیا ہے جس کا استعمال دشمن لوگ ان لوگوں کو سزا دینے کے لئے کر تے تھے ۔ یہ اسی وقت کی مانند ہو گا جب تو نے مدیانی لوگوں کو شکست دی تھی ۔ 5 ہر وہ قدم جو لڑائی میں آگے بڑھیگا فنا کر دیا جائے گا ۔ اور ہر وردی پر خون کے دھبے لگا دیئے جائیں گے ۔ یہ ساری چیزیں آگ میں جھونک دی جائیں گی ۔ 6 کیوں کہ ایک بچہ ہم لوگوں کے لئے پیدا ہوا ہے ۔ ایک بچہ ہم لوگوں کو دیا گیا ہے اور حکمرانی کرنے کا اختیار اسکی ذمہ داری ہے ۔ اس کا نام " تعجب خیز مشیر ، قوت والا خدا ، ہمیشہ رہنے والا باپ اور سلامتی شہزادہ " ہوگا ۔ 7 اس کا اختیار عظیم ہوگا ۔ اور اس سلامتی کو جسے وہ لیکر آئے گا کوئی انتہا نہ ہوگی ۔ وہ داؤد کے تخت پر بیٹھے گا اور اسکی مملکت پر ہمیشہ کے لئے حکمرانی کرے گا ۔ انصاف اور صداقت اسے مضبوطی فراہم کرے گا ۔ خدا وند قادر مطلق کی بے حد محبت کی وجہ سے یقیناً ایسا ہوگا ۔ 8 یعقوب ( اسرائیل ) کے لوگوں کے خلاف میرے خدا وند نے ایک پیغام دیا ۔ اسرائیل کے خلاف دیئے گئے اس پیغام پر عمل ہوگا ۔ 9 تب افرائیم کے ہر شخص کو اور یہاں تک کہ سامریہ کے امراء تک کو یہ پتا چل جائے گا کہ خدا نے انہیں سزا دی تھی ۔ آج وہ لوگ متکبر اور منھ زور ہیں وہ لوگ کہا کرتے ہیں ۔ 10 یہ سب اینٹیں گر گئیں ۔ لیکن ہم اسے پھر سے پتھروں کو کاٹ کر بنائیں گے ۔ گولر کی لکڑی کے شہتیر ٹکڑوں میں ٹوٹ گئے ، لیکن ہم اسکی جگہ دیو دار کی لکڑی لگائیں گے ۔ 11 اس لئے خدا وند لوگوں کو اسرائیل کے خلاف جنگ کرنے کے لئے اکسائے گا خدا وند رضین کے دشمنوں کو ان کی مخالفت میں آئے گا ۔ 12 خدا وند مشرق سے بنی ارام کو اور مغرب سے فلسطینیوں کو لائے گا ۔ وہ دشمن اپنی فوج سے اسرائیل کو ہرا دیں گے ۔ لیکن خدا اسرائیل سے تب بھی غضبناک رہے گا ۔ اس کا ہاتھ اوپر اٹھا ہوا ہے ، انہیں سزا دینے کے لئے تیار ہے ۔ 13 خدا نے لوگوں کو سزا دی ۔ لیکن تب بھی وہ لوگ گناہ کرنے سے باز نہیں آئے اور نہ ہی اسکی طرف لو ٹے وہ لوگ خدا وند قادر مطلق کی طرف نہیں مڑے ۔ 14 اس لئے خدا وند نے اسرائیل کا سر اور دُم ، شاخیں اور تنا ایک ہی دن میں کاٹ دیا ۔ 15 یہاں بزر گ اور اہم آدمی سر تھے ۔ اور جو نبی جھو ٹی باتیں سکھا تا ہے وہی دم تھے ۔ 16 وہ لوگ جو لوگوں کی رہنمائی کرتے ہیں وہ انہیں بری راہ پر لے جاتے ہیں ۔ اور ان لوگوں کو جو ان کے پیچھے چلتے ہیں فنا کردیا جائے گا ۔ 17 اس لئے خدا وند ان کے جوان آدمیوں سے ناراض تھے اور وہ یتیموں اور بیواؤں پر کبھی رحم نہ کرے گا کیوں کہ ان میں ہر ایک بے دین اور بد کا رہے اور نافرمان ہے ہر ایک جھوٹ بولتا ہے ۔ اس لئے اسکا غصہ کم نہیں ہوا اور اس کا ہاتھ اب تک ان لوگوں کے خلاف اٹھا ہوا ہے ۔ 18 برائی ایک آگ کی مانند جلتی ہے ۔ سب سے پہلے یہ کانٹوں اور گھاس پھوس کو نگلتی ہے ۔ تب پھر یہ بڑی جھا ڑیوں اور جنگلوں کو جلاتی ہے ۔ آخر میں یہ ایک بڑی آگ کی شکل اختیار کر لیتی ہے اور ہر کچھ دھواں میں اوپر چلی جاتی ہے ۔ 19 خدا وند قادر مطلق غضبناک تھا اس لئے یہ زمین جل گئی تھی اور لوگ آگ کے لئے ایندھن بن گئے تھے ۔ کوئی بھی شخص کسی بھی شخص کے لئے رحم نہیں کھا یا ۔ 20 لوگ داہنی طرف سے جو کچھ بھی ہتھیا سکے ہتھیا لئے لیکن پھر بھی وہ لوگ آسودہ نہیں ہوئے تھے ۔ اس لئے وہ لوگ اپنے ہی خاندان کے خلاف ہو گئے اور انکے بچوں کو کھا گئے ۔ 21 منسی افرائیم اور افرائیم منسی کے خلاف لڑے ۔ پھر دونوں یہوداہ کے خلاف لڑے ۔ ان تمام کے با وجود خدا وند اب بھی اسرائیل سے ناراض ہے ۔ اس کا ہاتھ اب بھی اوپر اٹھا ہوا ہے اور سزا دینے کے لئے تیار ہے ۔

10:1 انکا برا ہو جو نا جائز قانون بنا تا ہے ۔ انکا بھی برا ہو جو ایسا قانون بنا تے ہیں جو لوگوں کی زندگی کو مشکل بنا دیتا ہے ۔ 2 وہ غریبوں کے تئیں انصاف نہیں دکھا تے ہیں ۔ وہ لوگ غریبوں کے حقوق کو چھین لیتے ہیں بیواؤں سے چرانے اور یتیموں سے لوٹ نے کے لئے ۔ 3 ارے او انصاف کے بنا نے والو، تم لوگ اپنے کئے ہوئے کام کے جواب دہ ہو ۔ جب تم سے تمہارے کئے ہوئے کام کا حساب مانگا جائے گا تب تم کیا کرو گے ؟ تمہاری تباہی دور ملک سے آرہی ہے تم کس سے مدد تلاش کرنے جا رہے ہو ؟ تم اپنی دولت کہاں چھپا ؤ گے ؟ 4 تمہیں ایک قیدی کی مانند نیچے جھکنا ہی ہوگا تم مردوں کی مانند نیچے گرو گے ۔ لیکن اس سے بھی تمہیں کوئی مدد نہیں ملے گی ۔ خدا تب بھی غضبناک رہے گا ۔ اس کا ہاتھ تب بھی اٹھا ہوا ہوگا تمہیں سزا دینے کے لئے ۔ 5 خدا کہے گا ، " میں ایک عصا کی شکل میں اسور کا استعمال کروں گا ۔ میں اسرائیل کو سزا دینے کے لئے اس کو استعمال کروں گا ۔ 6 بری قوموں کے خلاف جنگ کرنے کے لئے میں اسور کو بھیجوں گا ۔ میں ان لوگوں سے ناراض ہوں اور ان لوگوں سے جنگ کرنے کے لئے میں اسور کو حکم دونگا ۔ اسور ان لوگوں کو ہرا دیگا ۔ پھر وہ ان سے انکی قیمتی چیزیں چھین لیگا ۔ اسور کے لئے اسرائیل گلیوں میں پڑی اس دھول جیسا ہوگا جسے وہ اپنے پیروں تلے روندے گا ۔ 7 " لیکن اسور یہ نہیں سمجھتا ہے کہ میں اس کا استعمال کرو ں گا ۔ وہ ا س سے باخبر نہیں ہے کہ وہ میرا ایک ہتھیار ہے ۔اسور کا صرف مقصد ہے تباہ کرنا ۔ اسور کا تو صرف یہ منصوبہ ہے کہ وہ بہت سی قوموں کو فنا کر دے گا ۔ 8 اسور کہتا ہے ' میرے سبھی عہدیدار بادشا ہو ں کی مانند ہیں ۔' 9 کیا کلنوکر کیمیس کی مانند نہیں ہے ؟ اور حمات ارفاد کی مانند نہیں ہے ؟ اور کیا سامریہ دمشق کی مانند نہیں ہے ؟ 10 میں نے ان سبھی بیکار سلطنتوں کو شکست دی ہے اور اب ان پر میرا اختیار ہے ۔ جن بتو ں کی وہ لوگ پرستش کر تے ہیں وہ یروشلم اور سامریہ کے بتو ں سے زیادہ ہیں ۔ 11 میں نے سامر یہ اور اس کے بتوں کو شکست دی ۔میں یروشلم اور اس کے بتو ں کو بھی جنہیں اس کے لوگو ں نے بنایا ہے شکست دو ں گا ۔" 12 میرا مالک یروشلم اور کو ہ صیون کے خلاف جو کچھ کر نے کا منصوبہ بنایا ہے ان تمام کو پو را کرے گا ۔ تب خدااسور کے بادشا ہ کو اس کا غرور اور اس کا دکھا وا کے لئے سزا دے گا ۔ 13 اسور کا بادشا ہ شیخی بگھارتا ہے ، " میں نے اپنی قوت ، دانشمندی اور سمجھداری سے کئی عظیم کا م کیا ہے ۔ میں نے بہت سی قو موں کو ہرا دیا ہے میں نے ان کی دولت چھین لی ہے ۔ اور سانڈ کی طرح ان کے باشندوں کو کچل ڈا لا ہے ۔ 14 میں نے اپنے ہا تھو ں سے تمام لوگوں کی دولت کو لیا اسی طرح سے جیسے کو ئی شخص پرندوں کے پڑے ہو ئے انڈوں کوان کے گھونسلوں سے لے لیتا ہے ۔میں نے ان کے پو رے علا قے پر قبضہ جما لیا ۔ کسی کو بھی یہ جرأت نہ ہو ئی کہ اپنا پر مارے یا اپنی چونچ چہچہانے کے لئے کھو لے ۔" 15 کیا ایک کلہاڑی اس کے رو برو جو اس سے کاٹتا ہے اس سے بر تر ہو نے کا دعویٰ کر سکتا ہے ؟اسی طرح سے کیا ایک آرہ آرہ کش کے سامنے اس سے زیادہ اہم ہو نے کا دعویٰ کر سکتا ہے ؟ یہ ایسا ہی ہے جیسے کسی چھڑی کا یہ سوچنا کہ وہ اس شخص سے زیادہ اہم ہے جو اسی کو استعمال کر تا ہے ۔اور دوسروں کو اس سے سزادیتا ہے یا کسی لا ٹھی کا یہ سوچنا کہ وہ اس شخص کو سہا را دیتا ہے جو اسے رکھتا ہے اور وہ بھی زیادہ اہم ہے ۔ 16 اس سبب سے خداوند قادر مطلق اسور کے جوان جنگجو پر خوفناک بیماری بھیجے گا اور اس کی شان وشوکت اور عزت کو جلا ڈالنے کے لئے ایک بھیانک آ گ بھڑکا ئے گا ۔ 17 اسرا ئیل کا نور (خدا ) ایک آگ کی مانند ہو گا اور اس کا قدوس ایک شعلہ کی مانند ثابت ہو گا جو اسور کے بادشا ہ کا غرور کانٹے دار جھاڑیو ں اور گھاس کی طرح ایک دن میں جلا کر راکھ کردیگا۔ 18 خداوند قدوس سبھی بڑے بڑے درختوں اور تاکستانوں کو جلا ڈا لے گا اور آخر میں سب کچھ تباہ ہو جا ئے گا ۔ یہ اس وقت کی مانند ہو گا جب ایک بیمار شخص بھی سڑ گل جا ئے گا ۔ 19 جنگل میں ہو سکتا ہے تھوڑے سے پیڑ کھڑے رہ جا ئیں وہ تھوڑے سے ہو ں گے کہ انہیں کو ئی بچہ بھی شُمار کر سکتا ہے ۔ 20 اس وقت یعقوب کے خاندان کے لوگ جو اسرا ئیل میں زندہ بچیں گے ، اس شخص پر اور انحصار نہیں کریں گے جس نے ان لوگو ں کو شکست دیا تھا ۔ وہ سچ مچ ا س خداوندپر انحصار کریں گے جو اسرائیل کا قدوس ہے ۔ 21 یعقوب کے گھرانے کے وہ باقی بچے لوگ خدا قادر مطلق کی پھر پیروی کر نے لگیں گے ۔ 22 اے اسرائیل ! اگر چہ تیرے لوگ سمندر کی ریت کی مانند ہو تو بھی ان میں سے صرف کچھ ہی وا پس آئے گا ۔خدا نے اعلان کر دیا ہے کہ وہ تبا ہی لا ئے گا ۔ اور انصاف سیلاب کی طرح آئے گا ۔ 23 میرا مالک خداوند قادر مطلق اس تبا ہی کو ساری زمین پر لا ئے گا ۔ 24 میرا مالک خداوند قادر مطلق فرماتا ہے ،" اے صیون میں رہنے وا لے میرے لوگو! اسور سے مت ڈرو وہ مستقبل میں تمہیں اپنی چھڑی سے اس طرح پیٹے گا جیسے مصر نے تمہیں پیٹا تھا ۔ 25 لیکن کچھ ہی وقت کے بعد تیرے خلاف میرا قہر خاموش ہو جا ئے گا ۔ اور میرا قہر اسور کو تباہ کر دیگا۔" 26 خداوند قادر مطلق اسور کو کو ڑو ں سے مارے گا ۔جیسا اس نے پہلے عوریب کی چٹان پر مدیانیو ں کو ہرا یا تھا ۔ وہ اسور کو ایسا ہی سزا دے گا جیسا اس نے مصر میں سمندر کے اوپر اپنی چھڑی کو اٹھا یا تھا۔ 27 اس وقت اس مصیبت کو اٹھا لی جا ئے گی جسے اسور نے تم پر بر پا کی تھی ۔ تمہا ری گردن سے جو ئے کو اتار پھینکا جا ئے گا ۔ 28 عیّات کے قریب فوج داخل ہو ئی ۔ وہ مجرون سے ہو کر گذری ۔ وہ اپنے رسدوں کو مکّماس میں جمع کئے ہیں ۔ 29 وہ گھا ٹی سے پار گئے انہو ں نے جبعہ میں رات کا ٹی ۔رامہ ڈرا ہوا تھا ۔جبعہ کے ساؤل کے لوگ بھاگ نکلے ۔ 30 اے جلّیم کی بیٹی چیخ مار ! اے لیس توجہ سے ! اے عنتوت مجھے جواب دے ! 31 مد منہ کے لوگ بھاگ رہے ہیں جیبیم کے لوگ چھپے ہو ئے ہیں ۔ 32 آج فوج نوب میں خیمہ زن ہو گی اور یروشلم کے کو ہ صیون پر حملہ کر نے کی تیاری کرے گی ۔ 33 دیکھو ! خدا قادر مطلق بغیر کسی رحم و کر م کے درختوں کی شاخوں کو چھانٹ ڈا لے گا ۔سب سے لمبے درخت کاٹ دیئے جا ئیں گے ۔ اور جو اونچے تھے اسے چھو ٹا کر دیا جا ئے گا ۔ 34 خداوند اپنی کلہاڑی سے جنگل کو کاٹ ڈا لے گا اور لبنان کے عظیم درخت (امراء) گر پڑیں گے ۔

11:1 یسّی کے بچے ہو ئے تنے سے ایک نیا کونپل پھوٹیگا ۔ہاں ، داؤد کے خاندان کی جڑو ں سے ایک نئی شاخ نکلے گی ۔ 2 خداوند کی روح اس بادشا ہ پر ہو گی ۔دانشمندی اور علم کی روح ، رہنما ئی اور قوت کی روح ، جانکاری کی روح اور خداوند کی خوف کی روح ۔ 3 یہ بادشا ہ خداوند کی تعظیم کر کے خوش ہو گا ۔ وہ صرف شکل و شبا ہت سے اندازہ لگا کر انصاف نہیں کرے گا وہ افواہو ں کی بنا پر جیوری کے فیصلوں کو منظور نہیں کرے گا ۔ 4 بلکہ وہ راستی سے مسکینو ں کا انصاف کریگا اور وہ عدل سے زمین کے خاکسارو ں کا فیصلہ کرے گا ۔ اور وہ اپنا منہ کے عصا سے برو ں کو مارے گا اور اپنے لبو ں کے الفا ظ سے شریروں کو مار ڈا لے گا۔ 5 راستبازی ا س کی کمر کا کمر بند ہوگا اور وفاداری اس کے کو لھا کا پٹکا ہو گا۔ 6 اس وقت بھیڑیا اور میمنہ ( بھیڑ) سلامتی سے ایک ساتھ رہیں گے ۔شیر اور بکری کے بچے ایک ساتھ سوئیں گے۔ بچھڑے ، شیر اور بیل ایک ساتھ امن کے ساتھ رہیں گے ۔ ایک چھو ٹا بچہ ہی ان کی دیکھ بھا ل کر ے گا ۔ 7 گا ئے اور بھا لو ایک ساتھ مل کر چریگا ۔ان کے بچے ایک ساتھ سو ئے گا ۔شیر بیل کی طرح بھو سا کھا ئے گا ۔ 8 اور دودھ پیتا بچہ ناگ سانپ کے بِل کے پاس کھیلے گا اور وہ لڑکا جو اپنی ماں کا دودھ پینا چھوڑدیا ہے سانپ کے بِل میں ہا تھ ڈا لے گا ۔ 9 کچھ بھی میری کو ہ مقدس پر نقصان نہیں پہنچا ئے گا اور نہ ہی تباہ کرے گا ۔ کیونکہ زمین خداوند کی عرفان سے اسی طرح بھری ہو ئی ہو گی جیسے سمندر پانی سے بھرا ہوا ہے ۔ 10 اس وقت یسی کے گھرانے میں ایک خاص شخص ہو گا ۔ یہ شخص ایک پر چم کی مانند ہو گا ۔ یہ " پر چم " ان تمام قو مو ں کی علامت ہو گی جو اس کے چارو ں طرف جمع ہوں گے ۔ اور وہ جگہ ، جہاں وہ ہو گا جلال سے معمور ہو گی ۔ 11 اور اس وقت یوں ہو گا کہ مالک پھر سے اپنا ہا تھ بڑھا ئے گا اور اپنے باقی لوگو ں کو اسور ، شمالی مصر، جنوبی مصر ، اتھو پیا ، عیلام ،بابل ، حمات اور تمام دور کے ملکو ں سے واپس لا ئے گا ۔ 12 خدا قوموں کے لئے نقصان کے طور پر " پر چم " کو اٹھا ئیگا اسرائیل او ر یہودا ہ کے لوگ اپنے اپنے ملکوں کو چھوڑ نے کے لئے مجبور کئے گئے تھے اور وہ لوگ رو ئے زمین پر دور دور تک پھیل گئے تھے ،لیکن خدا انہیں دوبارہ اکٹھا کرے گا ۔ 13 اس وقت افرائیم یہوادہ سے اور حسد نہیں رکھے گا ۔یہودا ہ افرائیم پر اور ظلم نہیں کرے گا ۔ 14 بلکہ افرائیم اور یہودا ہ دونوں ملکر اپنے مغرب کی طرف فلسطینیوں پر حملہ کریں گے ۔ یہ دونوں ملک اڑتے ہو ئے ان پرندو ں کی مانند ہو ں گے جو کسی چھو ٹے سے جانور کو پکڑنے کے لئے جھپٹ مار تے ہیں ۔ایک ساتھ مل کر وہ دو نوں مشرق کی قوموں کی دھن و دولت کو لوٹ لیں گے ۔افرائیم ، یہوداہ ادوم ، مو آب اور عمون کے لوگو ں پر قابو پا لیں گے ۔ 15 خداوند مصر کے سمندری خلیج کو خشک کر دے گا ۔ وہ اپنا ہا تھ فرات ندی کے اوپر لہرائے گا ۔ اور اپنی طاقتور ہوا سے اسے سات دھاراؤں میں بانٹ دیگا ۔ تا کہ لوگ اپنے جو تے پہنے ہو ئے ہی پیدل چل کر اسے پار کر جا ئیں گے ۔ 16 اس لئے خدا کے وہ لوگ جو وہاں چھوٹ گئے تھے اسور سے باہر آنے کے لئے راستہ پا جا ئیں گے ۔ یہ ویسا ہی ہوگا جیسا اس وقت ہوا تھا جب اسرائیل مصر سے با ہر آئے تھے ۔

12:1 اس وقت تم کہو گے ، " اے خداوند! میں تیری ستائش کر و ں گا ۔ تو مجھ سے ناراض تھا لیکن تو نے اپنا قہر کو موردیا ۔ اب تو مجھ کو تسلی دے ۔" 2 خداوند میری حفاظت کرتا ہے ۔مجھے اس کا بھروسہ ہے مجھے کو ئی خوف نہیں ہے ۔ وہ میری حفاظت کرتا ہے ۔خداوند ' یاہ ' میری طاقت اور میری قوت ہے وہ مجھ کو بچا یا ہے ۔ 3 تو شادمانی سے نجات کے کنو ؤں سے پانی کھینچے گا ۔ 4 پھر تو کہے گا ، " خداوند کی ستائش کرو ! اس کے نام کو سر فراز کرو ۔اس نے جو کام کئے ہیں اس کی قومو ں سے ذکر کرو ۔خاص کر کے تم ان کو بتا ؤ کہ وہ کتنا عظیم ہے !" 5 تم خداوند کی مداح سرا ئی کرو ؟ کیوں کہ اس نے جلالی کام کئے ہیں ۔خدا کی ہے خوشخبری کو دنیا میں پھیلا ؤ ۔ 6 اے صیون کے لوگو ان سب باتوں کا اعلان چلا کر کر اور شادمانی سے کرو کیوں کہ اسرائیل کا قدوس ظاہر کر تا ہے کہ وہ تمہا رے درمیان عظیم ہے ۔

13:1 یہ بابل کے بارے میں خداوند کا پیغام ہے جو یسعیاہ بن آموص نے رویا میں حاصل کیا : 2 خدا فرماتا ہے ، "تم ننگے پہاڑ پر ایک جھنڈا کھڑا کرو سپا ہیوں کو پکارو ۔اور اپنا ہا تھ ہلا کر اشارہ کرو اور ان لوگو ں سے کہو کہ وہ ان دروازو ں سے اندر جا ئیں جو سرداروں کے ہیں ۔" 3 خدا فرماتا ہے : " میں نے اپنے وفادار سپا ہیوں کو حکم دیا ۔میں نے اپنے جنگجوؤں کو بلا یا ہے جو میرے جاہ و جلال کی وجہ سے خوشی منا تا ہے ۔میں ان لوگو ں کو سزا دینے کے لئے بلا یا ہے جس کے ساتھ میں ناراض ہو ں۔ 4 ایک بہت بڑی بھیڑ کی مانند پہاڑ پر افراتفری ہے ۔ وہاں ایک ساتھ جمع ہو ئے مملکتوں اور قومو ں کا شور شرابہ ہے ۔ خداوند قادر مطلق جنگ لڑنے کے لئے فوج جمع کر رہا ہے ۔ 5 خداوند اور یہ فوج کسی دور کے ملک سے آتے ہیں یہ لوگ افق کے کنا رے سے آرہے ہیں ۔خداوند اس فوج کا استعمال ہتھیار کی شکل میں اپنا قہر انڈیل نے کے لئے کریگا ۔ یہ فوج تمام ملک کو بر باد کر دے گی ۔" 6 خداوند کے انصاف کا خاص دن بہت جلد آنے کو ہے اس لئے رو ؤ اور ماتم کرو ۔ یہ خداقادر مطلق کی طرف سے تبا ہی کی شکل میں آئے گی ۔ 7 لوگ اپنا حوصلہ کھو دیں گے ، اور خوف کی وجہ سے کمزور ہو جا ئیں گے ۔ 8 وہ لوگ بہت زیادہ خوفزدہ ہوں گے ۔ وہ دکھ درد اور مصیبتو ں سے گھیرے ہو ئے ہوں گے ۔ وہ ایسا درد محسوس کریں گے جیسے ایک عورت دردِ زہ کی حالت میں محسوس کر تی ہے ۔ وہ لوگ صد مہ میں ایک دوسرے کا منہ دیکھ رہے ہیں ۔ ان لوگو ں کا چہرہ بھیانک خو ف سے آ گ کی طرح لال ہوجا ئے گا ۔ 9 دیکھو ! وہ دن آرہا ہے اور یہ غصّہ قہر سے بھرا ہوا ہو گا ، تا کہ ملک اور گنہگار تبا ہ جا ئیں گے ۔ 10 آسمان سیاہ پڑ جا ئیں گے سورج چاند اور تارے بے نور ہو جا ئیں گے ۔ 11 خدا فرماتا ہے ، "میں دنیا کو اس کی برائی کے سبب سے اور شریروں کو ان کی بدکرداری کی وجہ سے سزا دو ں گا ۔ اور میں مغروروں کا غرور اور ظالم لوگو ں کا گھمنڈ پست کروں گا۔ 12 صرف کچھ ہی لوگ بچینگے ۔ ان لوگو ں کا ملنا سونا کے ملنے سے بھی زیادہ مشکل ہو گا ۔ اوفیر سونے سے بھی زیادہ قیمتی ہو ں گے۔ 13 اپنے قہر سے میں آسمان کو لرزا دو ں گا۔ زمین اپنی جگہ سے ہل جا ئے گی ۔ " یہ سب اس وقت ہو گا جب خداوند قادر مطلق اپنا قہر ظا ہر کرے گا ۔ 14 تب ہر کو ئی ایسے بھا گیں گے جیسے زخمی ہرن بھاگتا ہے۔ وہ ایسے بھا گیں گے جیسے بغیر چرواہے کے بھیڑ بھاگتی ہے ۔ ان میں سے ہر ایک اپنے لوگو ں کے بارے میں سو چینگے اور ہر ایک اپنے وطن کو بھا گیں گے ۔ 15 ہر ایک شخص جسے پا یا جا ئے گا اسے موت کے گھا ٹ اتار دیا جا ئے گا ۔ ہر ایک شخص کو جسے پکڑا جا ئے گا اسے تلوار سے مار دیا جا ئے گا ۔ 16 ان کے گھرو ں کی ہر شئے لوٹ لی جا ئے گی ان کی بیویوں کی بے حرمتی کی جا ئے گی اور ان کے بال بچوں کو ان کی آنکھوں کے سامنے مار ڈا لا جا ئے گا۔ 17 خدا فرماتا ہے ، "میں مادی کی فوجوں میں بابل پر حملہ کر وا ؤں گا ۔مادی چاندی کی پرواہ نہیں کر تے ہیں ۔ اور نہ ہی وہ سونے سے خوش ہو تے ہیں ۔ 18 انکی کمان اور تیر جوان آدمیو ں کو ٹکڑے ٹکڑے کر ڈا لے گی ۔لیکن وہ شیر خواروں پر رحم نہیں کرے گا ۔ وہ بچوں کے لئے بھی افسوس نہیں کرے گا ۔ 19 بابل کے سب کچھ سدو م اور عمورہ کی طرح تباہ ہو جا ئے گی ۔خدا اس تباہ کا ری کو ابھا رے گا اور کچھ بھی باقی بچا نہ رہے گا ۔ بابل سب سے خوبصورت سلطنت ہے کسدیو ں کو بابل پر فخر ہے ۔ لیکن بابل سدوم اور عمورہ کی طرح تباہ ہو جا ئے گا ، جب خدا انہیں پو ری طرح سے تباہ کر دے گا ۔ 20 لوگ بابل میں پھر سے کبھی نہیں رہیں گے ۔ بابل کا حسن قا ئم نہیں رہے گا ۔لوگ وہاں چھا ؤنی نہیں لگا ئیں گے ۔ عرب کبھی بھی اپناخیمہ وہاں قائم نہیں کریں گے ۔ چروا ہا اپنی بھیڑوں کو وہاں سو نے نہیں دے گا ۔ 21 صرف ریگستان کے جنگلی جانور ہی وہاں رہیں گے ۔ ان کے گھر جنگلی کتوں سے بھر جا ئیں گے ۔ صرف شتر مرغ ہی وہاں رہیں گے ، اور جنگلی بکریاں اچھل کو د کریں گے ۔ 22 بابل کے خوبصورت محلوں اور قلعوں میں کتے اور گید ڑ روئیں گے ۔ بابل بر باد ہو جا ئے گا ۔ بابل کا خاتمہ بہت ہی قریب ہے ۔ اب بابل کی بر بادی کا میں اور زیادہ انتظار نہیں کروں گا ۔"

14:1 آگے چل کر خداوند یعقوب پر دوبارہ اپنی شفقت ظا ہر کرے گا ۔خداوند بنی اسرائیلیوں کو پھر سے چنے گا اس وقت خداوند ان لوگوں کو ان کی زمین واپس دیگا ۔ پھر دوسرے شہری ان کے ساتھ شامل ہو جا ئیں گے اور یعقوب کے خاندان کے حصہ بن جا ئیں گے۔ 2 وہ قومیں اسرائیل کی زمین کے لئے بنی اسرائیلیو ں کو دوبارہ واپس لے لیں گے ۔ دوسری قوموں کی عورتیں اور مرد اسرائیل کے علام ہو جا ئیں گے ۔گذرے ہو ئے وقت میں ان لوگوں نے اسرائیلیوں کو اپنا غلام بنایا تھا ۔ لیکن اب بنی اسرائیل ان لوگوں کو ہرائیں گے اور پھر ان پر حکومت کریں گے ۔ 3 اس وقت خداوند تمہیں تمہا رے تمام دکھ دردوں سے راحت دیگا ۔ پہلے تم غلام ہوا کر تے تھے لوگ تمہیں کڑی محنت کر نے پر مجبور کر تے تھے ۔لیکن خداوند تمہیں تمہا ری اس کڑی محنت سے چھٹکا را دلا ئے گا ۔ 4 اس وقت شاہ بابل کے با رے میں تم یہ نغمہ سرائی کرو گے : اس ظالم بادشا ہ کا خاتمہ ہو چکا ہے ! وہ مغرور بادشا ہ ہم لوگو ں کو اب اور نقصان نہیں پہنچا ئے گا ! یہ نا قابل یقین ہے ۔ 5 خداوند نے برے حکمرانو ں کا عصا توڑ ڈا لا ہے ۔ اس نے ان لوگو ں کی قوت چھین لی ہے۔ 6 شاہ بابل قہر میں لوگوں کو بنا رُکے پیٹا کر تا ہے ۔ اس ظالم حکمراں نے لوگو ں کو مارنا کبھی بند نہیں کیا اس ظالم بادشا ہ نے قہر میں لوگو ں پر حکومت کی ۔ 7 لیکن اب سارا ملک سلامتی کے ساتھ آرام وآسائش میں ہے ۔ لوگو ں نے اب بے تحاشہ خوشی منانی شروع کر دی ہے ۔ 8 تو ایک عظیم حکمراں تھا ، اور اب تیرا خاتمہ ہوا ہے ۔ یہاں تک کہ صنوبر کے درخت بھی مسرور ہیں ۔ لبنان کے دیودار درخت بھی خوشی میں مگن ہیں۔ درخت یہ کہتے ہیں ، " جب سے تجھے گرا دیا گیا ہے تب سے کو ئی بھی ہمیں کاٹ گرانے کے لئے نہیں آیا ہے ۔" 9 اسفل ( پا تا ل ) نیچے تیری آمد پر استقبال کر نے کے لئے جوش کھا رہا ہے ۔ یہ زمین کے سبھی مرے ہو ئے سرداروں کی رو حوں کو جگا تا ہے یہ ان سبھو ں کو جو قوموں کے بادشا ہ تھے ان کے تختوں سے اٹھا یا ہے ۔ 10 یہ سبھی حکمراں تیری ہنسی اڑائیں گے اور وہ کہیں گے ، " تو بھی اب ہماری طرح کمزور ہو گیا ہے ۔ تو اب ٹھیک ہم لوگو ں جیسا ہے ۔" 11 تیری شان و شوکت اور تیرے سازو ں کی خوش آوا زی پاتال (اسفل ) میں اتاری گئی تیرے نیچے کیڑوں کا فرش ہو اور کیڑے ہی تیرا با لا بوش بنے ۔ 12 تو صبح کے تا رے جیسا تھا لیکن تو آسمان سے گر پڑا ۔زمین کی قومیں پہلے تیرے آگے جھکا کر تی تھی۔لیکن تجھ کو تو اب کا ٹ کر گرادیا گیا ۔ 13 تو اپنے دل میں کہتا تھا ، "میں آسمان پر چڑھ جا ؤں گا،میں اپنے تخت کو خدا کے ستاروں سے بھی اونچا کرو ں گا ۔میں خدا ؤں کے ساتھ بیٹھوں گا کیوں کہ وہ دور شمال میں پہاڑوں پر ملیں گے ۔ 14 میں سب سے اونچے بادلوں پر جا ؤں گا میں خدا ئے تعالیٰ کے مانند بنوں گا ۔" 15 لیکن اس کے بجا ئے تمہیں موت کے گڑھے کے سب سے گہرے حصے میں جانے کے لئے مجبور کیا گیا ۔ 16 لوگ جو تجھے ٹکٹکی لگا کر دیکھا کر تے ہیں وہ سو چیں گے ، " کیا یہ وہی شخص ہے جس نے زمین کو لرزایا اور جس نے مملکتوں کو ہلا دی ؟ 17 کیا یہ وہی شخص ہے جس نے کئی شہر فنا کئے اور جس نے دنیا کو ویرانی میں بدل دیا ؟ کیا یہ وہی شخص ہے جس نے بہت سارے لوگوں کو گرفتار کر کے قیدی بنایا اور ان کو اپنے گھروں میں نہیں جانے دیا ؟ " 18 زمین کا ہر ایک بادشا ہ عزت واحترام کے ساتھ دفنایا گیا ۔ان میں سے ہر کو ئی اپنے مقبرہ میں پڑا ہوا ہے ۔ 19 لیکن اے بادشا ہ ! تجھ کو تیری قبر سے نکال پھینک دی گئی ہے تو اس شاخ کی مانند ہے جو درخت سے کٹ گئی اور اسے کاٹ کر دور پھینک دیا گیا ہے ۔ تو ان مقتو لوں کی لا شوں کے نیچے دیا ہے جو تلوار سے چھیدے گئے اور پتھروں کے بھرے گڑھے میں پھینکے گئے اس لاش کی مانند جو پا ؤں سے کچلی گئی ہو ۔ 20 بہت سے اور بھی بادشاہ مرے ان کے پاس اپنی اپنی قبر ہے لیکن تو ان میں نہیں ہو گا ،کیوں کہ تو نے اپنے ہی ملک کو برباد کیا ، اپنے ہی لوگو ں کا تو نے خون بہا یا ہے ۔بدکرداروں کے بچوں کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے بھلا دیا جا ئے گا ۔ 21 اس کی اولاد کو ہلاک کر نے کے لئے تیار ہو جا ؤ ۔تم انہیں موت کے گھاٹ اتارو کیوں کہ ان کا باپ قصور وار ہے ۔ اب کبھی اس کے بیٹے زمین پر پھر سے اپنا اختیار نہیں چلا ئیں گے ، اور وہ رو ئے زمین کو شہروں سے معمور نہیں کریں گے ۔ 22 خداوند قادر مطلق فرماتا ہے ، "میں اٹھوں گا اور ان لوگو ں کے خلاف لڑوں گا ۔ میں معروف شہر بابل کو مٹا دو ں گا ۔ جو باقی ہیں انہیں اور ان کے بیٹوں اور پوتو ں کو میں نہیں چھوڑوں گا ۔" یہ خداوند کا فرمان ہے ۔ 23 خداوند فرماتا ہے ، "میں اسے جنگلی جانورو ں کا گھر اور دَل دَل بنا دو ں گا ۔میں بربادی کی جھاڑو سے بابل کو جھاڑ دوں گا ۔" خداوند قادر مطلق نے یہ باتیں کہی تھیں ۔ 24 خداوند قادر مطلق قسم کھا کر فرماتا ہے ، "یقیناً جیسا میں نے چا ہا ویسا ہی ہو جا ئے گا اور جیسا میں نے ارادہ کیا ہے ویسا ہی وقوع میں آئے گا ۔ 25 میں اپنے ملک میں اسور کے باشندوں کو فنا کروں گا اپنے پہاڑو ں پر میں اسور کے با شندوں کو اپنے پاؤں تلے کچلوں گا ۔ ان لوگو ں نے میرے لوگو ں کو اپنا غلام بنا کر ان کے کندھوں پر بھا ری بوجھ رکھ دیا ہے ۔میں ان بو جھوں کو اٹھا لوں گا اور ان لوگو ں کو ازاد کردوں گا ۔ 26 رو ئے زمین کے لئے خدا کا یہی منصوبہ ہے اس کا ہا تھ تمام قوموں پر پھیل چکا ہے ، سزا دینے کے لئے تیار ہے ۔" 27 خداوند جب کو ئی منصوبہ بنا تا ہے تو کو ئی بھی شخص اس منصوبے کو روک نہیں سکتا ! خداوند لوگو ں کو سزا دینے کے لئے جب اپنا ہا تھ اٹھا تا ہے تو کو ئی بھی شخص اسے روک نہیں سکتا ۔ 28 جس سال آخز بادشاہ نے وفات پا ئی اسی سال یہ بار نبوت آیا ۔ 29 اے فلسطین ! تو اس پر خوش نہ ہو کہ تجھے سزا دینے وا لا لٹھ ٹوٹ گیا کیوں کہ سانپ کی نسل سے ایک بہت ہی خطرناک سانپ نکلے گا اور وہ بہت جلد خطرناک سانپ پیدا کر ے گا ۔ 30 میرے سب سے زیادہ غریبوں سے غریب کے پاس بھی وافر مقدار میں کھانے کے لئے غذا ہو گی ۔ محتاج بھی آرام سے سو ئیں گے ۔ لیکن میں تمہا رے خاندان کو بھوکمری سے مار ڈا لوں گا ۔ تیرے باقی بچے ہو ئے سبھی لوگ مر جا ئیں گے ۔ 31 اے پھاٹک ماتم کر ! اے شہر ! مدد کے لئے چلاّ ! اے فلسطین خوفزدہ ہو جا !کیوں کہ شمال سے فوج کا ایک دھواں آرہا ہے۔ اور سبھی سپا ہی لڑنے کے لئے خواہشمند ہیں ۔ 32 اس وقت قوم کے قاصدوں کو کو ئی کیا جواب دیا جا ئے گا ؟ " خداوند نے صیون کو تعمیر کیا ہے اور اس میں اس کے لوگو ں کے درمیان کے غریب لوگ پناہ لیں گے ۔

15:1 یہ پیغام موآب کے بارے میں ہے ۔ایک رات موآب میں واقع عار کی دولت فوج نے لوٹ لی ۔اسی رات شہر کو تہس نہس کر دیا گیا تھا ۔ 2 دیبون کے لوگو ں نے ماتم کر نے کے لئے اونچے مقاموں پر چڑھ گئے ۔ موآب کے لوگ نبو اور میدبا پر ماتم کر رہے ہیں ۔ غمو ں کا اظہار کرنے کے لئے ان سب کے سر منڈا ئے گئے تھے اور ہر ایک کی داڑھی کا ٹی گئی تھی ۔ 3 وہ سڑکو ں پر ٹاٹ پہنتے ہیں اور اپنے گھرو ں کی چھتوں پر اور بازارو ں میں زار و قطار رو تے ہیں ۔ 4 حسبون اور الیعا لہ کے باشندے وا ویلا کر رہے ہیں ان کی آواز یہض تک سنائی دیتی ہے ۔ یہاں تک کہ سپا ہی بھی ڈر گئے ہیں ۔ یہاں تک کہ سپا ہی خوف سے کانپ رہے ہیں۔ 5 میرا دل موآب کے لئے فریاد کر تا ہے ۔ اس کے لوگ بھاگ گئے اور ضغر اور عجلت شلیشیاہ تک گئے ۔ ہاں وہ لو حیت کی پہاڑی سڑک پر رو تے ہو ئے ، آنسو بہا تے ہو ئے چڑھ رہے ہیں ۔حورونائم کی راہ میں ہلاکت پر ماتم کر رہے ہیں ۔ 6 نمریم تنریم کا نالا ریگستان کی طرح سو کھ گیا ہے ۔ گھاس مرجھا گئی ہے ۔سارے پو دے مر گئے ہیں اور ہر یالی کا کو ئی نام و نشان نہیں ہے ۔ 7 اس لئے لوگ اپنی دولت اور سروسامان کو اکٹھا کر تے ہیں اور مو آب چھوڑدیتے ہیں ۔ان سامانو ں کے ساتھ ، وہ لوگ بید کی کھاڑی سے سر حد پا ر کر رہے تھے ۔ 8 موآب میں ہر جگہ سے ماتم کی آواز سنا دیتی ہے ۔دور کے شہر اجلائم میں لوگ رو رہے ہیں ۔ بیر ایلیم کے لوگ ماتم کر رہے ہیں ۔ 9 دیمون کا نہر خون سے بھر گیا ہے اور میں دیمون پر اور مصیبتیں ڈھاؤں گا۔ موآب کے کچھ ہی باشندے دشمنو ں کے قہر سے بچ گئے ہیں ۔ لیکن ان کی زمین پر ، میں شیروں کو بھیجوں گا تا کہ وہ لوگ اس کا شکار بن جا ئے ۔

16:1 تمہیں اس ملک کے بادشا ہ کو ایک تحفہ ضرور بھیجنا چا ہئے۔تمہیں ریگستان کی راہ سے ہو تے ہو ئے صیون کی بیٹی کے پہاڑ پر سلع سے ایک میمنہ ضرور بھیجنا چا ہئے 2 موآب کی بیٹیو ! ارنون ندی کو پار کر نے کی کوشش کرو۔ وہ لوگ ان چھو ٹی چڑیو ں کی طرح ہیں جو کہ اپنے گھونسلہ سے گر چکی ہے ۔ 3 وہ پکار رہی تھی ، "ہم لوگو ں کو پناہ دو ، ہمیں بتا ؤ کیا کریں ! ہماری حفاظت اس درخت کی طرح کرو جو کہ دو پہر میں بھی رات کی طرح اندھیرا چھاؤں دیتا ہے ۔ہم دشمنوں کی وجہ سے بھاگ رہے ہیں ۔ برائے مہربانی ہمیں کہیں چھپا لو اور ہمیں ہمارے دشمنو ں کے حوا لے مت کرو۔ 4 ان موآب کے لوگو ں کو اپنا گھر چھوڑنے پر مجبور کیا گیا تھا ۔ اس لئے تم ان کو اپنے درمیان رہنے دو ۔ دیکھو وہ اپنے دشمنو ں سے چھپے ہو ئے ہیں ۔ اس لوٹ کا خاتمہ ہو جا ئے گا ، اور دشمنو ں کو ہرا دیا جا ئے گا ۔ وہ جو دوسرو ں کو نقصان پہنچا تا ہے زمین سے مٹا دیا جا ئے گا ۔ 5 پھر ایک نیا بادشا ہ آئے گا ۔ یہ بادشا ہ داؤد کے گھرانے سے ہو گا ۔ وہ راستباز ، پر شفقت اور رحیم ہو گا جو صحیح ہے اسے کر نے میں وہ بہت جلدباز اور منصف ہو گا ۔ 6 ہم نے سنا ہے کہ مو آب کے لوگ بہت خود غرض اور مغرور ہیں ۔ یہ لوگ ریاکار ہیں اور اپنے با رے میں سو چتے ہیں اور شیخی بگھار تے ہیں ان کی شیخی جھو ٹی ہے ۔ 7 مو آب کا سارا ملک اپنے تکبر کے سبب مصیبت میں پڑے گا ، مو آب سے کہو کہ وہ ماتم کرے موآب کے لوگو ں سے کہو کہ وہ ماتم کرے ۔انہیں قیر حراست کے فینسی کشمش کے کیک کے لئے رونے اور ماتم کر نے کے لئے کہو جس سے کہ وہ لطف اندوز ہوا کر تے تھے ۔ 8 سبماہ کے تاکستان مرجھا گئے ۔ان کے انگور قو موں کے حکمرانو ں کو نشہ آور کیا کر تے تھے ۔ان کا تا کستان یعزیر شہر تک اور پھر ریگستان تک پھیلے ۔ان کی شا خیں سمندر کے اس پار تک بھی پھیل گئی۔ 9 " پس میں یعزیر اور سبما ہ کے لوگو ں کے ساتھ انگور کی بیل کے لئے رونا دھونا جاری کروں گا ۔اے حسبون اے الیعالہ میں تجھے اپنے آنسو ؤں سے تر کر دو ں گا ۔کیوں کہ تیرے ایام گرمی کے میووں اور غلہ کی فصل کی دشمنوں نے برباد کر دیا ۔ 10 کھیتوں سے شادمانی اور خوشی چھین لی گئی ۔تاکستانوں میں گانا اور للکارنا بند کر دیا گیا ہے ۔ مئے کی کو لہو میں کو ئی بھی انگور کو کچل نہیں رہا ہے ۔ میں نے انگور کی فصل کی خوشی کی للکار کو ختم کر دیا ہے ۔ 11 اس لئے میرا دل موآب کے لئے سوگ کا گیت نکالتے ہو ئے بربط کی مانند رو رہا ہے ۔میں قیر حارس کے لئے اندر سے روتا ہوں۔ 12 موآب کے لوگ جب اپنی عبادت کی جگہوں میں جا ئے گا اور اپنے آپ کو تھکا دے ،اپنے مقدس مقامو ں میں دعا مانگنے میں چلا ئے گا رو ئے گا تب بھی ان کا کچھ بھلا نہیں ہو گا ۔" 13 خداوند نے موآب کے بارے میں پہلے بھی کئی بار یہ باتیں کہی تھیں۔ 14 لیکن اب خداوند یوں فرماتا ہے ، "تین سال کے اندر جو کہ صحیح صحیح ہے اسی کی مانند گنتی کی گئی جیساکہ ایک مزدور اپنے کام کئے گئے دنوں کو گنتا ہے ، موآب کی شان و شو کت عظیم آبادی کے ساتھ بیکار سمجھا جا ئے گا ۔صرف کچھ لوگ باقی بچیں گے اور وہ بھی کمزور ہوں گے ۔

17:1 دمشق کی بابت بارِ نبوت : 2 لوگ عرو عیر کے شہرو ں کو چھوڑ دیں گے ۔ وہ شہر بھیڑوں کی جھنڈ کی جگہ ہو جا ئے گی ۔جھنڈ وہاں سو ئیں گے اور کو ئی بھی ان کو تنگ کر نے وا لا نہیں ہو گا ۔ 3 افرائیم ( اسرائیل ) میں کو ئی قلعہ نہ رہے گا۔ دمشق کی شاہی قوت کا خاتمہ ہو جا ئے گا ۔" خداوند قادر مطلق فرماتا ہے ، " جو حال بنی اسرائیل کی شان و شوکت کا ہوا وہی حال ان کا بھی ہو گا ۔" 4 ان دنوں میں یعقوب ( اسرائیل ) کی ساری دولت چلی جا ئے گی اور اس کا چربی دار بدن دبلا ہو جا ئے گا ۔ 5 اس وقت اسرائیل رفائیم کی گھا ٹی میں فصل کاٹنے کے بعد اناج کے کھیت کی مانند ہو گا۔مزدور اناج کاٹ کر جمع کریں گے اور پھر تب دوسرے لوگ جو بچا پڑا رہیگا اسے جمع کریں گے ۔ 6 اس وقت اسرائیل میں زیتون کی کٹا ئی کی مانند بہت ہی کم لوگ بچینگے ،جیسے دو یاتین زیتون اوپر کی شاخوں میں اور اس طرح سے چار یا پانچ کنا رے کی شاخوں میں بچا رہ جا تا ہے ۔خداوند قادر مطلق یہ فرماتا ہے ۔ 7 اس وقت انسان اپنے خالق کی طرف مدد کیلئے نظر کرے گا ۔ان کی آنکھیں اسرائیل کے قدوس کی جانب نظر کر یں گی ۔ 8 لوگ ان قربان گا ہوں پر بھروسہ نہیں کریں گے جن کو انہوں نے خود اپنے ہا تھوں سے بنا ئی تھی ۔ وہ لوگ ان آشیرہ کے ستون اور بخور کی قربان گا ہ پر بھی بھروسہ نہیں کریں گے جن کو کہ انہوں نے اپنے ہا تھوں سے بنا ئی تھی ۔ 9 اس وقت ان کے فصیلدار شہریں ان اجڑی ہو ئی جگہوں کی مانند ہو جا ئے گی جن کو اسرائیل کے حملے کے وقت حوّی اور اموری لوگو ں نے اجاڑ دیا تھا ۔ ہر کچھ اجڑ جا ئے گا ۔ 10 ایسا ا سلئے ہو گا کیوں کہ تم نے اپنی نجات دینے وا لا خدا کو بھلا دیا ہے ۔تم نے اس چٹان کو یاد نہیں رکھا جو تیری حفاظت کر تی ہے ۔تم سب سے اچھے انگور کے پو دے کو لگا تے ہو ۔ 11 ایک دن تم اپنی ان انگور کی بیلو ں کو لگا ؤ گے اور ان کو پروان چڑھانے کی سعی کرو گے ۔اگلے دن وہ پو دے بڑھنے بھی لگیں گے ۔ لیکن فصل کٹا ئی کے وقت جب تم ان بیلو ں کے پھلوں کو اکٹھا کرنے جا ؤ گے تب دیکھو گے کہ سب کچھ سو کھ چکا ہے ۔ایک بیماری سبھی پو دوں کا خاتمہ کر دے گی ۔ 12 بہت ساری قوموں کو سنو ! وہ اس طرح زور سے چلا رہے ہیں جیسے سمندر کا شور ۔ان کا شور سمندر کے بڑے بڑے لہرو ں کی ٹکر کی مانند ہے ۔ 13 قوموں کا شور سمندر کے بڑے بڑے لہرو ں کے ٹکرا ؤ کی مانند ہے ۔لیکن خدا ان لوگوں پر چلا ئے گا اور وہ اس بھو سے کی مانند اڑ جا ئیں گے جسے پہاڑیوں کی چو ٹیوں پر اڑا دیا جا تا ہے ،یا اس طوفان کے بیچ دھول کی مانند جو چکر کھا تا ہے ، اور آخر کار دور اڑا دیا جا تا ہے ۔ 14 شام کے وقت وہ دہشت کا سبب بنتے ہیں لیکن صبح ہو نے سے پہلے وہ ختم ہو جا تے ہیں ۔ یہی ان لوگو ں کے ساتھ ہو گا جو ہم لوگو ں پر چھا پہ مارتا ہے ۔ یہی دشمنوں کو حاصل ہو گا جو ہم لوگو ں کو لوٹنے کی کو شش کر تے ہیں ۔

18:1 اس زمین کو دیکھو جو اتھوپیا کی ندیو ں کے ساتھ ساتھ پھیلی ہو ئی ہے اس زمین میں بھن بھنانے وا لے کیڑے مکوڑے بھرے پڑے ہیں ۔ 2 یہ زمین سر کنڈوں سے بنی کشتیوں میں قاصدوں کو سمندر کے اس پار بھیجتے ہیں ۔ 3 تمام لوگو ، جو زمین پر رہتے ہو ، جب پہاری پر جھنڈا کھڑا کیا جا تا ہے تو اسے دیکھو ! اور جب بِگل بجایا جا ئے تو اسے سنو ! 4 کیوں کہ خداوند نے مجھ سے کہا ، "میں خاموش رہوں گا اور وہاں سے دیکھوں گا جہاں میں رہتا ہوں اس وقت جب سور ج کی روشنی میں گرمی تیز ہوتی ہے ، اور فصل کٹا ئی کے وقت شبنم زمین کو ڈھک لیتی ہے ۔ 5 کیوں کہ فصل کٹا ئی سے پیشتر جب کلی کھل چکی اور پھول کی جگہ انگور پکنے پر ہوں تو وہ ٹہنیوں کو ہنسوے سے کاٹ ڈا لے گا اور پھیلی ہو ئی شاخو ں کو چھانٹ دے گا ۔ 6 اور وہ شکاری پرندوں اور درندو ں کے لئے پری رہے گی اور شکا ری پرندے گرمی کے مو سم میں اسے کھا ئیں گے اور زمین کے سب درندے جا ڑے کے موسم میں اسے کھا ئیں گے ۔" 7 اس وقت خداوند قادر مطلق کو اس قوم کی طرف سے جو طاقتور اور قدآور ہے اس قوم کی طرف سے جس کا خوف ہر جگہ ہے تحفہ پیش کیا جا ئے گا ۔ وہ قوم جو زبردست اور ظفریاب ہے اور جو زمین پر مختلف ٹکڑو ں میں ندیوں کی وجہ سے منقسم ہو گئی ۔ یہ تحفہ خداوند قادر مطلق کی جگہ پر لا یا جا ئے گا جو کہ کو ہِ صیون پر ہے ۔

19:1 مصر کی بابت بار نبوت ۔دیکھو ! ایک تیزی سے اڑتے ہو ئے بادل کو خداوند ہانک رہا ہے ۔خداوند مصر میں دا خل ہو گا اور مصر کے تمام جھو ٹے بت خوف سے تھر تھر کانپنے لگیں گے ۔مصر کے لوگو ں کا حوصلہ موم کی طرح پگھل کر بہہ جا ئے گا ۔ 2 خدا فرماتا ہے ، "میں مصر کے لوگو ں کو آپس میں ایک دوسرے کے خلاف جنگ کر نے کے لئے بھڑ کا ؤں گا ۔ لوگ اپنے ہی بھا ئیوں کے خلاف لڑیں گے ۔ ایک پڑوسی دوسرے پڑوسی کے خلاف ہو جا ئے گا۔ ایک شہر دوسرے شہر کے خلاف اور ایک حکومت دوسری حکومت کے خلاف جنگ لڑیں گی ۔ 3 " مصری لوگو ں کے حوصلہ کو پست کر دیا جا ئے گا اور میں ان کے منصوبوں کو فنا کر دوں گا ۔ وہ لوگ جھو ٹے خدا ؤں اور مرے ہو ئے لوگو ں کی روحوں سے رابطہ قا ئم کریں گے ۔ یہ جاننے کے لئے کہ انہیں کیا کرنا چا ہئے ۔ وہ فالگیروں اور جادوگروں کے مشورے تلاش کریں گے ۔ " 4 "پر میں مصریوں کو ایک ستمگر حاکم کے حوالے کر دو ں گا اور زبردست بادشا ہ ان پر سلطنت کرے گا ۔" یہ خداوند قادر مطلق کا فرما ن ہے۔ 5 دریائے نیل کا پانی سو کھ جا ئے گا اور ندی خشک اور خالی ہو جا ئے گی ۔ 6 سبھی نہروں سے بدبو آنے لگے گی ۔ نیل کی شاخیں دھیرے دھیرے سو کھ جا ئیں گی ۔ ان میں تھو ڑا بھی پانی نہیں رہے گا۔ پانی کے سبھی پودے مرجھا جا ئیں گے ۔ 7 وہ سبھی پو دے جو ندی کے کنارے اُگے ہو ں گے سو کھ جا ئیں گے اور پھر اڑ کر دور چلے جا ئیں گے ،غائب ہو جا ئیں گے ۔ یہاں تک کہ وہ پو دے بھی جو ندی کے منہ پر ہوں گے وہ بھی نیست و نابود ہو جا ئیں گے ۔ 8 " ماہی گیر اور وہ سبھی لوگ جو دریائے نیل سے مچھلیاں پکڑا کر تے ہیں غمزدہ ہو کر ماتم کریں گے اور وہ سبھی جو دریائے نیل میں ہُک جال ڈالتے تھے چلا ئیں گے اور پست حوصلہ ہو جا ئیں گے ۔ 9 وہ لوگ جو کتان یا سوت سے کپڑا بناتے تھے ماتم کریں گے کیوں کہ ان کے پاس کام کر نے کے لئے کچھ بھی نہ ہو گا ۔ 10 بُنکر اور مزدور غمزدہ اور افسردہ ہو ں گے ۔ 11 " ضعن کے شہزادے بالکل احمق ہیں ۔فرعون کے سب سے دانشمند مشیروں کی مشورہ بے وقوفانہ ہے ۔ لیکن تم فرعون سے کیسے کہہ سکتے ہو کہ میں دانشمندوں کا فرزند اور شابانِ قدیم کی نسل سے آیا ہوں۔" 12 اے مصر! تیرے دانشمند کہاں ہیں ؟ ان دانشمندوں کو خداوند قادر مطلق نے مصر کے خلاف جو منصوبہ بنایا ہے ا سکا پتا لا کر تمہیں بتا ئے ۔ 13 ضعن کے قائدین احمق بن گئے ہیں ۔نوف کے قائدین نے فریب کھا یا ہے اور جن پر مصری قبیلوں کے قائدین نے مصر کو گمراہ کیا ہے ۔ 14 خداوند نے ان لوگو ں کے قائدین کو الجھن میں ڈا ل دیا ہے اور وہ لوگ مصر کو ان کے سب کا موں میں گمرا ہی میں لے گئے ہیں مصر ایک نشہ آور کی طرح ہے جو اپنے قئے پر لوٹتے ہیں ۔ 15 مصر کے لئے کو ئی کسی قسم کا بھلا ئی نہیں کر سکے گا ، پھر چا ہے " سر ہو یا دُم " چا ہے " کھجور کی شا خیں ہو ں یا سر کنڈے ۔" 16 اس وقت مصر کے با شندے خوفزدہ عورتوں کی مانند ہو جا ئیں گے ۔ وہ خداوند قادر مطلق سے ڈریں گے کیونکہ وہ ان لوگو ں کو سزا دینے کے لئے اپنا ہا تھ اوپر اٹھا ئے گا ۔ 17 مصر کے سبھی لوگو ں کے لئے یہودا ہ کی زمین خوف کا سبب ہو گی ۔ مصر کا ہر باشندہ یہودا ہ کانام سن کر خوفزدہ ہو جا ئے گا۔ایسا اس لئے ہو گا کیونکہ خداوند قادر مطلق نے ان کے خلاف یہی منصوبہ بنایا ہے ۔ 18 اسوقت مصر میں ایسے پانچ شہر ہو ں گے جہاں لوگ کنعان کی زبان ( یہودی زبان ) بو لیں گے اور لوگ خداوند قادر مطلق کی پیر وی کی قسم کھا ئیں گے ۔ان شہروں میں سے ایک شہر " شہر آفتاب " کہلا ئے گا ۔ 19 اس وقت مصر کے درمیان میں خداوند کے لئے ایک قربان گا ہ ہو گی مصر کی سرحد پر خداوند کو احترام کر نے کے لئے ایک ستون ہو گا ۔ 20 اور وہ ملک مصر میں خداوند قادر مطلق کے لئے ایک نشان اور گواہ ہو گا ۔ جب وہ لوگ ستمگرو ں کے ظلم کی وجہ سے خداوند سے فریاد کریں گے تو وہ ان لوگو ں کے لئے ایک نجات دہندہ اور بچا ؤ کر نے وا لا بھیجے گا اور وہ ان کو بچا ئے گا ۔ 21 اور خداوند اپنے آپ کو مصر یو ں پر ظا ہر کرے گا ۔ اور اس وقت مصری خدا کو پہچانیں گے اور جانورو ں کی قربانیوں اور اناجوں کے نذرانوں سے اس کی عبادت کریں گے ۔ وہ خداوند سے عہد کریں گے اور اسے پو را کریں گے ۔ 22 خداوند مصر کے لوگو ں کو سزادے گا لیکن ایسے زخموں سے جو کہ بھر جائے گا ۔ اور وہ خداوند کی جانب لوٹ آئیں گے ۔ خداوند ان کی دعائیں سنے گا اور انہیں شفا بخشے گا ۔ 23 اس وقت مصر سے اسور تک جانے وا لی ایک شا ہراہ ہو گی ۔ اور اسوری مصر میں آئیں گے اور مصری اسور کو جا ئیں گے ۔ مصری اسوریو ں کے ساتھ ملکر خداوند کی عبادت کریں گے ۔ 24 اس وقت اسرائیل مصر اور اسور کے ساتھ ایک اتحاد کے طور پر شامل ہو جا ئے گا اور یہ رو ئے زمین کے لوگو ں کے لئے ایک برکت ہو گی ۔ 25 خداوند قادر مطلق ان ملکوں کو بر کت بخشے گا اور وہ کہے گا ، "میں اپنے مصر کے لوگوں، اور میرے ہاتھ کی دستکاری اسور اور میرے خاص میراث اسرائیل کو بر کت بخشتا ہوں !"

20:1 سر جون شاہ اسور نے ترتان کو اشدود کی طرف بھیجا ۔اس نے وہاں آکر اشدود کے خلاف لڑا ئی کی اور اس پر قبضہ کر لیا ۔ 2 اس وقت یسعیاہ بن آموص کی معرفت خداوند نے پیغام بھیجا ، " جا اور ٹاٹ کا لباس جو تمہا رے کمر پر ہے کھول دے اور اپنے پا ؤں سے جو تے اتار دے ۔" یسعیاہ نے خداوند کے حکم کو قبول کیا اور وہ بغیر کپڑوں اور بغیر جو تو ں کے ادھر اُدھر گھومتا رہا ۔ 3 پھر خداوند نے فرمایا ، "یسعیاہ تین سال تک بغیر کپڑو ں اور جو تو ں کے ادھر ادھر گھومتا رہا ۔ یہ مصر اور اتھوپیا کے لئے ایک نشان ہے ۔ 4 شاہ اسور مصر اور اتھوپیا کو ہرائے گا ۔ اسور وہاں کے لوگو ں کو قیدی بنا کر ان کے ملکوں سے دور لے جا ئے گا ۔ بو ڑھے اور جوان لوگوں کو بغیر کپڑوں اور ننگے پاؤں کے لے جا ئے جا ئیں گے ۔ یہاں تک کہ ان کا پٹھا بھی ڈھکا ہوا نہ ہو گا ۔ مصر کے لوگ شرمندہ ہوں گے ۔ 5 جو لوگ اتھوپیا پر بھروسہ کیا اور مصر کے بارے میں شیخی بگھار ا وہ مایوس اور نا امید ہو گا ۔" 6 اس وقت ساحلی علاقے کے باشندے کہیں گے ، "ہم لوگ ان پر بھروسہ کئے ۔ہم لوگ اس کے پاس مدد کے لئے بھا گے تا کہ اسور کے بادشاہ سے بچ جا ئیں۔لیکن دیکھو ہماری امید گاہ کا کیا حال ہے۔ اس لئے ہم لوگ کیسے رہا ئی پا ئیں گے ؟"

21:1 ساحلی بیابان کے با رے میں نبوت : 2 میں نے ایک ہولناک رو یا دیکھی : "دغا باز دغا بازی کر تا ہے اور غارتگر غارت کرتا ہے ! اے عیلام چڑھا ئی کر ! اے مادی محاصرہ کر ! ( خداوند) میں وہ سب کراہنا جو اس شہر کے سبب سے ہوا کا خاتمہ کروں گا ۔ 3 میری کمر میں سخت درد ہے اور میں درد زہ کی مانند تڑپتا ہوں ۔ کیوں کہ جو میں نے سنا اس کی وجہ سے پریشان ہوں جو چیز میں نے دیکھی اس کی وجہ سے دہشت زدہ ہوں۔ 4 میں فکر مند ہوں اور خوف سے لرزاں ہو ں سہانی شام ڈراؤ نی رات بن گئی ہے ۔ 5 دیکھو وہ لوگ ضیافت حاصل کر رہے ہیں ۔بیٹھنے کے لئے چٹا ئی بچھا رہے ہیں ۔ وہ کھا رہے ہیں اور پی رہے ہیں اے عہدیدارو! اٹھو اور جنگ کے لئے اپنے ڈھالو ں پر تیل ملو ۔ 6 میرے مالک نے مجھے کہا ، " جا اور شہر کی حفاظت کے لئے پہریدار کو بٹھا ؤ اور اس سے کہو کہ وہ جو کچھ دیکھے اس کی اطلاع دے ۔ 7 اگر وہ رتھوں کو گھو ڑوں کے ساتھ اور سوارو ں کو گدھوں اور اونٹوں پر دیکھتا ہے تو اسے بہت چوکنا ہو جا چا ہئے ۔" 8 تب منتظر ( پہریدار ) نے چلایا اور کہا ، " اے مالک ! میں پہرے کی برج پر لگاتا ر ہر دن اور ہر رات کھڑا رہتا ہوں ۔ میں اپنی پہرہ کی جگہ پر کھڑا رہا ہوں۔ 9 دیکھو ! رتھ ایک آدمی اور ایک جو ڑا گھوڑو ں کے ساتھ آرہی ہے ۔" تب اس نے اس طرح کہا ، " بابل کو ہرا دیا گیا ہے ۔ اسے ہرا دیا گیا ہے اور اس کے خدا ؤں کی تمام مجسموں کو زمین پر چکنا چور کردیا گیا ہے ۔" 10 اسے کھلیان میں اناج کی طرح روندے گئے ۔ " میرے لوگو ! میں نے خداوند قادر مطلق اسرائیل کے خدا سے جو کچھ سنا ہے وہ سب کچھ تمہیں بتا دیا ہے ۔" 11 دومہ کی بابت بارے نبوت : کسی نے مجھ کو شعیر سے پکارا ۔ اس نے مجھ سے کہا ، " اے نگہبان ! ابھی رات اور کتنی باقی ہے ؟ اے نگہبان ، ابھی رات اور کتنی باقی ہے ؟ " 12 تب نگہبان نے جواب دیا ، " صبح ہو رہی ہے ۔لیکن ابھی بھی رات ہے ۔ اگر تم کچھ پوچھنا چا ہتے ہو تو برائے مہربانی پو چھو لیکن تمکوپھر سے آنا ہو گا ۔" 13 عرب کے لئے غمناک پیغام : 14 پیاسے سے ملنے کیلئے پانی لا ؤ اسے تیما کی سرزمین کے باشندو ! روئی لے کر بھگوڑوں سے ملو ۔ 15 کیوں کہ وہ ننگی تلواروں کے سامنے سے ، کھینچی ہو ئی کمان سے اور جنگ کی شدت سے بھا گے ہیں ۔ 16 میرا مالک خداوند نے مجھے بتا یا کہ ایسی باتیں ہوں گی ۔ جو خداوند نے فرمایا تھا ، " ایک سال کے اندر ( جیسا کہ مزدور اپنے کام کئے ہو ئے وقتوں کو ٹھیک ٹھیک گنتا ہے) قیدار کی ساری حشمت غائب ہو جا ئے گی ۔ 17 " صرف قیدار کے کچھ تیر انداز اور گھو ڑے باقی رہیں گے ۔" اسرائیل کا خداوند نے یہ سب باتیں بتا ئی۔

22:1 رویا کی وادی کی بار نبوت : اب تم کو کیا ہوا ؟ تم سب گھرو ں کے چھتوں پر چڑھ گئے ۔ 2 تم سب بہت زیادہ شور مچا تے ہو ، پو رے شہر میں افرا تفری کا عالم ہے ۔ پو رے شہر میں جشن اور خوشی کا ماحول ہے ! تمہا رے لوگ مارے گئے لیکن تلواروں سے نہیں ۔ وہ مارے گئے لیکن جنگ میں لڑتے وقت نہیں ۔ 3 تمہا رے سبھی سردار ایک ساتھ کہیں بھا گ گئے لیکن انہیں تیر کا استعمال کئے بغیر پکڑ لیا گیا ۔ وہ سبھی جسے ڈھونڈا جا سکتا ہے پکڑ لئے گئے حالانکہ وہ دور بھاگ گئے تھے ۔ 4 اس لئے میں نے کہا ،" میری طرف مت دیکھو بس مجھ کو رونے دو میرے لوگوں کی بربادی پر تسلی دینے کے لئے میری جانب مت آؤ ۔ 5 کیونکہ آقا ، خداوند قادر مطلق کی طرف سے رویا کی وادی میں لڑا ئی ، پامالی و بے قراری اور دیواروں کو گرانے اور پہاڑوں سے مدد مانگنے کے لئے دن کو چنا ہے ۔ 6 عیلام کی رتھ اور گھوڑ سوار تیروں کے سا تھ حملہ کئے ۔ قیر کے لوگ اپنے ڈھالوں سے لیس ہو کر آئے ۔ 7 تمہا ری بہترین وادی رتھوں سے بھر گئے تھے ۔ گھوڑ سواروں کو پھاٹکوں پر تعینات کئے گئے تھے ۔ 8 وہ ( خدا وند ) یہودا ہ کی حفاظتی دیوار کو ہٹا دیگا ۔ اس وقت تم یہودا ہ کے لوگ ان ہتھیاروں پر بھروسہ کئے جنہیں دشت محل میں رکھا گیا تھا ۔ 9 تم نے دا ؤد کے شہر کی دیوار وں میں بے شمار سوراخوں کو دیکھا ۔ تم نے نچلے حوضوں میں پانی جمع کیا ۔ 10 تم نے یروشلم میں گھروں کو گنا اور اسے مسمار کر دیا تاکہ تم اس سے شہر کی دیوار کو مرمت کر نے کے لئے پتھروں کو حاصل کرو ۔ 11 تم نے دو دیواروں کے درمیان ایک حوض بنایا پرانے حوض کے پانی کو اس میں رکھنے کے لئے ۔ لیکن تم نے اس پر یقین نہیں کیا جو ان چیزوں کو کرتا ہے ۔ تم نے اس پر توجہ نہیں دیا جس نے بہت پہلے ہی ان سب کا منصوبہ بنایا ۔ 12 لیکن اس دن خداوند قادر مطلق نے رو نے اور ماتم کرنے اور سر منڈانے اور ٹاٹ اوڑھنے کا حکم دیا تھا۔ 13 لیکن دیکھو ! اب لوگ مسرور ہیں ۔ وہ لوگ مویشیوں اور بھیڑوں کو ذبح کر رہے ہیں ۔ وہ لوگ کھا رہے ہیں اور مئے پی رپے ہیں اور کہہ رہے ہیں ، " ہمیں کھانے اور پینے دو ، کیونکہ ہو سکتا ہے کل ہم لوگ مر جا ئیں ۔" 14 خداوند قادر مطلق نے یہ باتیں مجھ سے کہی تھیں اور میں نے انہیں اپنے کانوں سے سنا تھا : " تم برے کام کر نے کے قصوروار ہو۔ میں یقین کے ساتھ کہتا ہوں کہ ان گنا ہوں کے معاف کئے جانے سے قبل ہی تم مر جا ؤگے ۔" یہ خداوند قادر مطلق ، میرے مالک کا فرمان ہے ۔ 15 میرے مالک ، خداوند قادر مطلق نے مجھ سے یہ باتیں کہی ، " اس شبناہ نام کے ملازم کے پاں جا ؤ جو محل کا منتظم ہے ۔ 16 ا س سے پو چھنا ، تو یہاں کیا کر رہا ہے ؟ کیا یہاں تیرے خاندان کا کو ئی شخص دفن ہوا ہے ؟ یہاں تو ایک قبر کیوں بنا رہا ہے ؟ تم اپنی قبر اونچے مقام پر بنا رہے ہو ۔ تم اسے بنانے کے لئے چٹان کو کاٹ رہے ہو ۔" 17 " اے آدمی ! خداوند تجھے کچل دیگا ، خداوند تجھے گیند کی طرح لڑھکا کر ایک بڑا ملک میں پھینک دے گا جہاں پر تم مر جا ؤ گے ۔" اور وہی جگہ ہے جہاں تری فینسی رتھ رہے گی ۔ اور تم اپنے آقا کے اہل خانہ کے لئے رسوا ہو ۔ 18 19 خداوند کہتا ہے ، "میں تجھے تیرے اہم عہدے سے بر طرف کروں گا ۔ تجھے تیرے اونچے عہدہ سے با ہر پھینک دیا جا ئے گا ۔ 20 اس وقت میں اپنا بندہ الیا قیم بن خلقیاہ کو بلا ؤں گا ۔ 21 میں تیرے دفتری لباس کو اتار دوں گا۔اور اسے پہنا دو ں گا ۔ میں تمہا رے کمر بند کو اس کے کمر پر پہنا دوں گا ۔ میں تمہا را عہدہ اس کے سپرد کردو ں گا ۔ وہ اہل یروشلم کا اور بنی یہودا ہ کے لئے باپ کی مانند ہو گا ۔ 22 " داؤد کے محل کی چا بی میں اس شخص کے گلے میں ڈال دو ں گا ۔ وہ جو کچھ لیگا اسے کو ئی بند نہیں کر سکتا ہے اور وہ جو بند کرے گا اسے کو ئی بھی کھول نہیں سکتا ہے ۔ وہ میرا بندہ اپنے باپ کے گھر میں ایک تخت کی مانند ہو گا ۔ 23 میں اسے ایک ایسی کھونٹی کی مانند مضبوط بنا ؤں گا جسے بہت ہی سخت تختہ پر ٹھو کی گئی ہو ۔ 24 اس کے باپ کے گھر کی ساری حشمت اور اہم چیزیں اس کے اوپر لٹکیں گیں۔ سبھی چھو ٹے اور بڑے اس پر انحصار کریں گے ۔ وہ لوگ ایسے ہو ں گے جیسے چھوٹے چھو ٹے برتن اور بڑی بڑی صراحیاں اس پر الٹ دی گئی ہو ں۔ 25 " اس وقت وہ کھونٹی ( شبناہ ) جو مضبوط جگہ ٹھو کی گئی تھی ہلا ئی جا ئے گی اور کاٹ دی جا ئے گی اور آخر کار وہ گرجا ئے گی ۔ اور اس پر بوجھ گر پڑے گا ۔" یہ خداوند نے فرمایا تھا ۔

23:1 صور کی بات بارِ نبوت ۔ اے ترسیس کے جہازو ! ماتم کرو ! تیرا بندرگاہ تباہ کر دیا گیا ۔ ( ان لوگوں کو اس کے بارے میں اس وقت اطلاع دی گئی تھی جب وہ لوگ کتیم کی سرزمین سے لوٹ رہے تھے ۔) 2 اے ساحل کے باشندو اور صیدا کے سوداگرو ، جنہیں سمندر کے پار کے تا جروں نے امیر بنا دیئے تھے ! برائے مہربانی خاموش رہو ۔ 3 وہ لوگ اناج کی تلاش میں سمندر کے پار سفر کر تے تھے ۔ صور کے لوگ دریائے نیل کے آس پاس جو اناج پیدا ہو تا تھا اسے خرید لیا کر تے تھے اور پھر اس اناج کو دوسرے ملکوں میں بیچا کر تے تھے ۔ 4 اے سمندری قلعہ بند صیدا تجھے شرم آنی چا ہئے کیونکہ سمندر نے کہا : مجھے دردزہ نہیں لگا ، میں نے بچے نہیں جنے ، میں جوانوں کو نہیں پالی اور میں نے پاک دامن کنواریوں کی پر ورش نہیں کی ۔" 5 مصر صور ی یہ خبر سنے گا اور یہ خبر مصر کو غمگین کرے گی ۔ 6 اے ساحل کے باشندو ! تم زار زار رو تے ہو ئے سمندر پار کر کے ترسیس کو چلے جا ؤ ۔ 7 گذرے دنوں میں تم نے صور کا مزہ لیا ہے ۔ یہ شہر بہت پہلے وجود میں آیا تھا ۔ اس شہر کے بہت سے لوگ کہیں دور بسنے کو چلے گئے ۔ 8 صور نے بہت سارے امراء پیدا کئے ۔ وہاں کے بیو پاری جہاں کہیں گئے اسے عزت بخشی گئی پھر کس نے صور کے خلاف منصوبے بنا ئے ہیں ؟ 9 ہاں خداوند قادر مطلق نے اس کے بارے میں سوچا تھا۔ اس نے ہی یہ منصوبہ غرور کو تباہ کر نے اور زمین کے تمام عز ت دار لوگوں کو رسوا کر نے کیلئے بنا یا تھا ۔ 10 اپنی زمین پر کھیتی کرو کیونکہ ترسیس کے جہازوں کے لئے اب کو ئی اور بندرگاہ نہیں رہا ہے۔ 11 خداوند نے اپنا ہا تھ سمندر کے اوپر پھیلا یا اور مملکتوں کو ہلادیا ۔ خداوند نے حکم دیا ہے کہ کنعان کے قلعے مسمار کئے جا ئیں ۔ 12 خداوند فرماتا ہے ، " اے صیدا کی مظلوم پاک دامن کنواری بیٹیو ! تجھے تباہ کر دی جا ئے گی ۔ اب تو اور زیادہ خوشی نہ منا پا ئے گی ۔" آگے جا ؤ اور سمندر پار کر کے کتّیم چلے جا ؤ، لیکن تم کو وہاں بھی جگہ نہیں ملے گی ۔ 13 بابل کے لوگو ں کی سر زمین کو دیکھو ۔ اب ان لوگو ں کے پاس کچھ بھی نہیں ہے ۔ بابل کے اوپر اسور نے چڑھا ئی کی اور اس کے چاروں جانب برج بنا ئے ۔ سپا ہیو ں نے خوبصورت گھرو ں کی سب دولت لوٹ لیا ۔ اسور نے بابل کو لوٹ لیا اور اسے جنگلی جانوروں کا گھر بنادیا ۔ انہوں نے بابل کو کھنڈروں میں بدل دیا ۔ 14 اس لئے ترسیس کے جہازو ! ماتم کرو ! تمہا ری محفوظ پناہ گا ہ تباہ کر دی گئی ۔ 15 اور اس وقت یوں ہو گا کہ صور لگ بھگ کسی بادشا ہ کے ایام کے برابر ستر برس تک خاموش کر دیا جا ئے گا ۔ اور اس ستر برس کے بعد صور کی حالت لگ بھگ فاحشہ کے گیت کی مانند ہو گی ۔ 16 اے بے شرم عورت ! جسے لوگو ں نے بھلا دیا ، " تو اپنا بربط اٹھا اور اس شہر میں گھوم ۔ بر بط کو اچھی طرح بجا ، تو اکثر اپنا گیت گایا کر تا کہ تجھ یاد رکھا جا ئے گا ۔ 17 ستر سال کے بعد خداوند صور کے بارے میں پھر سوچے گا اور وہ اسے ایک فیصلہ دے گا ۔ صور دوبارہ تجارت کا مرکز بن جا ئے گا ۔ اور وہ اپنے آپ کو ایک فاحشہ کی مانند دنیا کے تمام قوموں کو بیچے گی ۔ 18 لیکن جو پیسہ وہ کما ئے گی خداوند کو وقف کر دیا جا ئے گا ۔ اس کا مال نہ تو ذخیرہ کیا جا ئے گا اور نہ جمع رہے گا۔ بلکہ اس کی تجارت کا حاصل ان کے لئے ہو گا جو خداوند کی خدمت میں رہتے ہیں ۔ وہ آسودہ ہوکر کھا ئیں گے اور نفیس پو شاک پہنیں گے ۔

24:1 دیکھو ! خداوند اس ملک کو نیست و نابود کر نے ہی وا لا ہے اور اسے بنجر کر کے چھو ڑے گا ۔ وہ اس کے سطح کو بر باد کر دے گا۔ وہ لوگوں کو یہاں سے دور جانے پر مجبور کرے گا ۔ 2 اس وقت ہر کسی کے ساتھ ایک جیسا ہی معاملہ ہو گا۔ عام انسان اور کاہن ایک جیسے ہو جا ئیں گے ۔ مالک اور غلام ایک جیسے ہو جا ئیں گے ۔ غلام خادمہ اور مالکن ایک جیسی ہو جا ئیں گی ۔ خریدنے وا لے اور بیچنے وا لے ایک جیسے ہو جا ئیں گے ۔ قرض لینے والے اور قرض دینے وا لے ایک جیسے ہو جا ئیں گے ۔ دولتمند اور غریب ایک جیسے ہو جا ئیں گے ۔ 3 ملک پو ری طرح سے تباہ کر دی جا ئے گی ۔ساری دھن و دولت چھین لی جا ئے گی ایسا اس لئے ہو گا کیونکہ خداوند نے ایسا ہی ہو نے کا حکم دیا ہے ۔ 4 ملک اجڑ جا ئے گا اور پژ مردہ ہو گا ۔ دنیا خالی ہو جا ئے گی اور ناتواں ہو جا ئے گی ۔ اس سر زمین کے عالی قدر لوگ کمزور ہو جا ئیں گے ۔ 5 اس ملک کے لوگو ں نے اس ملک کو خداوند کی تعلیمات کے خلاف حرکت کر کے ناپاک کر دیا ہے ۔لوگو ں نے اسکی شریعت کی نافرمانی کی ہے ۔ بہت پہلے لوگوں نے خدا کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا لیکن خدا کے ساتھ کئے اس معاہدہ کو لوگوں نے توڑ دیا ۔ 6 اس ملک کے رہنے وا لے لوگ مجرم ہیں ۔ اس لئے خدا نے اس ملک کو نیست ونابود کر نے کا ارادہ کیا ۔ ان لوگو ں کو سزا دی جا ئے گی اور وہاں کچھ ہی لوگ بچ پا ئیں گے ۔ 7 تاک پژ مردہ ہے نئی مئے کی کمی پڑ رہی ہے ۔پہلے لوگ شادمان تھے لیکن اب وہی لوگ آہ بھر تے ہیں ۔ 8 لوگو ں نے اپنی شادمانی منانی چھوڑ دی ہیں ۔ خوشی کی سبھی آ وازیں معدوم ہو گئی ہیں ۔ ڈھولکوں اور بر بطوں کے خوشی میں ڈوبے نغمہ ختم ہو چکے ہیں ۔ 9 اگر چہ لوگ اب مئے پیتے ہیں لیکن پھر بھی شادمانی کے نغمہ نہیں گا ئیں گے ۔ لوگ اب شراب پیتے ہیں تو وہ انہیں کڑوی لگتی ہے ۔ 10 " افرا تفری کا شہر " تباہ کردیا گیا ۔ لوگو ں نے اپنے گھرو ں کے دروازو میں تا لا لگا دیا تاکہ کو ئی داخل نہ ہوسکے ۔ 11 لوگ سڑ کوں میں اور گلیوں میں ابھی بھی شراب کے لئے پو چھتے ہیں ۔ لیکن ان کی تمام خوشیاں غم میں تبدیل ہو چکی ہے۔ ملک کی مسرت لے لی گئی ہے ۔ 12 شہر کے لئے صرف بر بادی بچ گئی ہے ۔ یہاں تک کہ پھاٹکوں کو بھی توڑ دیئے گئے ہیں ۔ 13 فصل کاٹنے کے وقت لوگ زیتون اکٹھا کر نے کی کوشش کریں گے لیکن وہ بہت ہی کم اسے ملیں گے ۔ انگور کی فصل جمع کر نے کے بعد صرف تھوڑا ہی باقی بچا رہ جا ئیگا ۔ یہ قوموں کے درمیان ملک کے مرکز میں اسی کے مانند ہے ۔ 14 بچے ہو ئے لوگ چلا ئیں گے ۔ وہ خداوند کے جاہ و جلا ل کی تعریف میں یہ کہتے ہو ئے چلا ئیں گے : " مغرب سے چلا ؤ ، 15 مشرق میں خوشی منا ؤ، خداوند کی ستائش کرو ! اے دور ملکوں کے لوگو! خداوند اسرائیل کے خدا کے نام کی تمجید کرو۔" 16 ہم لوگو ں نے خداوند کی تمجید دنیا کے دور دراز کے علاقوں سے سنا ۔ لوگو ں نے گا یا ، راستباز خدا کے لئے عزت و احترام کرو!" لیکن میں کہتا ہوں، " میں بر باد ہو رہا ہوں، میں برباد ہو رہا ہو ں! مجھے سزا مل رہی ہے ! ہر جگہ لوگ ایک دوسرے کا وفادار نہیں ہے دغابازوں نے ان لوگو ں کو دغا دیا جو اس پر سب سے زیادہ بھروسہ کیا ۔ 17 میں ملک کے لوگوں کے لئے خطرہ آتے دیکھتا ہوں ۔ میں ان کے لئے خوف ،گڑ ھے اور پھندے دیکھ رہا ہوں ۔ 18 لوگ جو ڈر کے مارے بھا گیں گے گڑھوں میں گریں گے ۔ اور جو ان گڑھوں سے با ہر نکل آئیں گے پھندے میں پھنس جا ئیں گے ۔ آسمان میں کھڑکیاں سیلاب امڈ پڑنے کے لئے اور ملک کی بنیادو ں کو ہلانے کے لئے کھل جا ئیں گے ۔ 19 ملک کو ٹکڑوں میں توڑ دیا گیا ہے ۔ ملک کو پو ری طر ح سے پھاڑ دیا گیا ہے ۔ ملک کو بیتابی سے ہلادی گئی تھی ۔ 20 ملک نشہ میں دُھت کسی نشہ باز کی طرح لڑ کھڑا تا ہے اور ہوا سے کانپتی ہو ئی جھونپڑی کی طرح کانپتا ہے ۔اس پر گناہ کا بوجھ ڈا لا گیا ہے ۔ یہ گرے گا اور پھر دوبارہ نہیں اٹھے گا ۔ 21 اس وقت خدا آسمانی لشکر کو آسمان پر اور زمین کے بادشا ہو ں کو زمین پر سزا دے گا ۔ 22 ان سب کو ایک ساتھ قیدیوں کیطرح ایک گڑھے کے اندر اکٹھا کیا جا ئے گا ۔ ان لوگوں کو قید خانہ میں بند کر دیا جا ئے گا اور بہت دنوں کے بعد ان کو سزا دی جا ئے گی۔ 23 چاند پریشان ہو جا ئے گا اور سورج چمکنے سے شرمندہ ہو گا کیونکہ یروشلم میں صیون پہاڑ خداوند قادرمطلق بادشا ہ کی مانند حکومت کرے گا اور لوگوں کا قائدین اسکا جلال کو دیکھے گا ۔

25:1 اے خدا وند ! تو میرا خدا ہے ۔ میں تیرے نام کی ستائش کر تا ہوں۔ میں تیری تمجید کروں گا ،کیوں کہ تو نے حیرت انگیز کام کیا ہے ۔ تو نے اس کا منصوبہ اور وعدہ بہت پہلے کیا تھا اور ہر بات ویسی ہی ہو ئی جیسی تو نے بتا ئی تھی ۔ 2 تو نے شہر کو تباہ کر دیا جس کی مضبوط دیواروں سے حفاظت کی جا تی تھی ۔ اب وہاں صرف کھنڈر ہی کھنڈ ر ہے ۔ غیر ملکیوں کے قلعے کو بر باد کر دیا گیا تھا اور اسے پھر سے بنایا نہیں جا ئے گا ۔ 3 زبردست قو موں کے لوگ تیری ستائش کریں گے ۔ اور ظالم قومیں تجھ سے ڈریں گی ۔ 4 خداوند تو غریبوں کے لئے محفوظ جگہ ہو چکا ہے ۔ تو مصیبتوں کے وقت بے سہاروں کے لئے گھر بن چکے ہو ۔ تو نے پناہ گا ہ ہو کر کے یہ ثابت کر دیا ہے یہ دکھانے کے لئے کہ وہ بھیانک آندھی اور بھیانک گرمی سے بچا یا گیا ہے ۔ جب ظالموں نے حملہ کیا زور آور ہوا کی مانند جو کہ دیوار سے ٹکراتی ہے ، 5 یا خشک زمین میں گرمی کی مانند ، تو تو نے غیر ملکیوں کی للکار کو خاموش کر دیا ۔جس طرح سے بادلوں کا سایہ گرمی کو کم کر دیتا ہے اسی طرح تو نے ان ظالموں دشمنوں کے فتح کے گیت کو خاموش کر دیا ۔ 6 اس وقت خداوند قادر مطلق اس پہاڑ پر سبھی قوموں کے لئے ایک ضیافت کا انتظام کرے گا ۔ضیافت میں لذید کھانے اور مئے ہو گی ۔دعوت میں نرم اور بہترین گوشت اور عمدہ مئے ہو گی ۔ 7 اور اس پہاڑ پر وہ پردہ کو تباہ کر دے گا جو کہ ساری قوموں اور لوگو ں پر پھیلا ہوا ہے ۔ 8 وہ اس موت کا ہمیشہ کے لئے خاتمہ کر دے گا اور میرا مالک خداوند ہر ایک شخص کی آنکھ کا آنسو پونچھ دے گا ۔گذرے وقت میں اس کے سبھی لوگ شرمندہ تھے ۔ خدا ان کی رسوا ئی کو جسے ان لوگوں نے تمام سر زمین پر جھیلا مٹا دیگا ۔ یہ سب کچھ ہو گا کیوں کہ خداوند نے کہا تھا ایسا ہو گا ۔ 9 اس وقت لوگ ایسا کہیں گے ، " دیکھو یہاں ہمارا خدا ہے ۔ یہ وہی ہے جس کا ہم انتظار کرتے تھے ۔ یہ ہم کو بچانے کو آیا ہے ۔ یہ وہ خدا وند ہے جس کا ہم انتظار کرتے تھے ۔ اس لئے ہم خوشیاں منائیں گے اور مسرور ہونگے کیوں کہ خدا وند نے ہم کو بچانے کے لئے آچکا ہے ۔" 10 خدا وند کا زور آور ہاتھ اس پہا ڑ کی حفاظت کرے گا ۔ لیکن خدا وند موآب کو کچل دیگا ۔ جس طرح سے حوض کے پانی میں پیال کو کچلا گیا ۔ 11 وہ اپنے ہاتھوں کو ایسے پھیلائیں گے جیسے ایک تیراک اپنا ہاتھ پھیلا تا ہے وہ باہر نکلنے کے لئے سخت کو شش کر تے ہیں ۔ لیکن انکا غرور انہیں اسکے ہر ایک ضرب کے ساتھ جسے وہ لگائے گا ڈوبادیگا۔ 12 خدا وند ان لوگوں کی اونچی دیوار والے قلعہ کو فنا کر دیگا خدا وند ان سبھوں کو زمین کی دھول میں پٹک دیگا ۔

26:1 اس وقت یہوداہ کے لوگ یہ گیت گائیں گے : 2 اس کے دروازوں کو کھو لو تاکہ وہ قومیں جو اچھے کام کرتے ہیں اور خدا وند کا وفادار ہے داخل ہو سکے ۔ 3 اے خدا وند تو انکو حقیقی خوشی عطا کرتا ہے جو تجھ پر بھروسہ کرتے ہیں اور وہ جوتجھ پر مضبوطی سے جانثار ہے ۔ 4 خدا وند پر ہمیشہ بھروسہ رکھو کیوں کہ خدا وند ہم لوگوں کی ابدی چٹان ہے ۔ 5 لیکن مغرور شہر کو خدا وند جھکا دیگا اور وہاں کے باشندوں کو وہ سزا دیگا ۔ خدا وند اس اونچے بسے شہر کو زمین پر گرا دیگا۔ 6 تب غریب اور مسکین شہر کے کھنڈروں کو اپنے پیروں تلے روندیں گے ۔ 7 راستباز لوگوں کی راہ سیدھی اور سچی ہے ۔ اے خدا تو راستباز لوگوں کی راہ کو آسان اور سیدھی بنا ۔ 8 اے خدا وند ہم لوگ تیرے منصفانہ فیصلوں کا تمام لوگوں میں ظا ہر ہوجانے کے لئے انتظار کر رہے ہیں ۔ ہماری جان تجھے اور تیرا نام یاد رکھنا چاہتی ہے ۔ 9 میری روح رات بھر تیرے ساتھ رہنا چاہتی ہے اور میری روح صبح سویرے تجھے تلاش کرتی ہے ۔ جب زمین پر تیرا فیصلہ آئے گا تو دنیا سچائی سے رہنا سیکھیں گے ۔ 10 اگر تم صرف شریروں پر رحم دکھا تے ر ہو تو وہ کبھی بھی اچھا عمل نہیں کرے گا ۔ شریر چاہے صادقوں کے بیچ میں رہے ، لیکن وہ تب بھی برا عمل کرتا رہے گا ۔ شریر خدا وند کی عظمت کو پہچا ننے سے انکار کریگا ۔ 11 اے خدا وند ان لوگوں کو سزا دینے کے لئے تیرا ہاتھ بلند ہو چکا ہے ۔ لیکن وہ نہیں دیکھتے ہیں ۔ تو اپنا شفقت جو تو اپنے لوگوں کے لئے رکھتا ہے ان لوگوں کو دکھا تا کہ وہ اپنے آپ میں شرمندہ ہونگے ۔ ہاں، اپنے دشمنوں کو تباہ کردے اس آگ سے جسے تو ان لوگوں کے لئے تیار رکھا ہے ۔ 12 اے خدا وند ! ہم کو کامیابی تیرے ہی سبب ملی ہے اس لئے مہربانی کر کے ہمیں سلامتی بخش ۔ 13 اے خدا وند ! ہمارا خدا ، پہلے ہم پر دوسرے حاکم حکو مت کرتے تھے لیکن ہم نے صرف تیرے نام کی ہی تعریف کی ۔ 14 مردہ زندہ نہیں ہو تے ہیں ، لیکن بھوت موت سے جی نہیں اٹھتے ہیں ۔ اس لئے ہم لوگوں کے دشمنوں کو سزا دے اور انہیں تباہ کردے اور انکے سارے نام و نشان مٹا دے ۔ 15 اے خدا وند ، ہماری قوموں کو بڑھا ۔ ہماری قوموں کو بڑھا ۔ تیری عزت و احترام ہو ۔ تو ملک کی سرحدوں کو بڑھا دے ۔ 16 اے خدا وند ہم لوگوں نے مصیبت میں تجھے یاد کیا ۔ اے خدا وند جب تو نے ہماری اصلاح کی تو ہم سخت تکلیف سے چلائے ۔ 17 اے خدا وند ، تیری بارگاہ میں ہم تیری وجہ سے اس حاملہ عورت کی مانند ہو گئے جو بچہ کو جنم دینے والی ہے ۔ اور چکر کھا تی ہے اور درد سے چلا تی ہے ۔ 18 ہم حاملہ ہوئے ہم دردزہ جھیلے لیکن ہم لوگوں نے ہوا کو جنم دیا ۔ ہم لوگوں نے نہ تو اس زمین پر نجات لیکر آئے اور نہ ہی دنیا کے نئے باشندوں کو جنم دیا ۔ 19 خدا وند فرماتا ہے ، " تیرے مرے ہوئے لوگوں کو پھر سے زندگی ملے گی ۔ میرے لوگوں کی لاشیں موت سے جی اٹھے گی ۔ اے مرے ہوئے لوگو ! دھول سے اٹھو اور خوش ہو جاؤ ۔ شبنم کی بوندیں جو تم کوڈھانک لیتی ہے صبح کی شبنم کی مانند ہے ۔ زمین انہیں جنم دیگی جو مرے ہوئے تھے ۔" 20 اے میرے لوگو !تم اپنے خلوت خانہ میں جا ؤ اپنے دروازوں کو بند کرو اور تھو ڑے وقت کے لئے اپنے آپ کو چھپا لو اور تب تک چھپے رہو جب تک خدا کا قہر ٹل نہیں جاتا ۔ 21 خدا وند اپنے مقام کو چھو ڑے گا اور اپنی عدالت قائم کرے گا ۔ اور زمین کے باشندوں کو سزا دیگا ۔ زمین ان لوگوں کے خون کو دکھا ئے گی جن کو مارا گیا تھا ۔ زمین مرے ہوئے لوگوں کو ہر گز نہ چھپائے گی ۔

27:1 اس وقت خدا وند اپنی سخت اور بڑی مضبوط تلوار سے لبیا تھان ، تیر زو یعنی پیچیدہ سانپ کو سزا دیگا ۔ اور وہ سمندری عفریت کو قتل کرے گا ۔ 2 " اس وقت وہاں خوبصورت تاکستان ہوگا ۔ تم اس کے گیت گاؤ ! 3 " میں خدا وند اس کی دیکھ بھال کروں گا میں اسے لگا تار سینچتے رہوں گا ۔ میں دن رات اس کی نگہبانی کروں گا کہ اسے کوئی نقصان نہ پہنچے ۔ 4 میں اسکے خلاف تلخی نہیں رکھتا ہوں ۔ لیکن اگر وہاں کانٹے اور جھا ڑیاں میرے خلاف ہوگا تو میں اس کے خلاف آگے بڑھونگا اور اسے جلا ڈا لوں گا ۔ 5 اس لئے اسے حفاظت کے لئے میرے پاس آنے دو ۔ اسے میرے ساتھ امن قائم کرنے دو ۔ 6 آنے والے دنوں میں یعقوب ( اسرائیل ) کے لوگ اس پودے کی مانند ہونگے جس کی جڑیں بہتر ہوتی ہیں ۔ اور اسرائیل پنپے گا اور پھو لے گا ۔ پھر وہ پوری زمین کو پھلوں سے بھر دیگا ۔" 7 خدا وند نے اپنے لوگوں کو اتنی سزا نہیں دی ہے جتنی اس نے انکے دشمنوں کو دی تھی ۔ اسکے لوگ اتنی تعداد میں نہیں مرے ہیں جتنے وہ لوگ مرے ہیں جو ان لوگوں کو مارنے کے لئے کو شش کی تھی ۔ 8 خدا وند نے اسرائیل کو دور بھیج کر اس کے خلاف اپنا مقدمہ دائر کیا ہے ۔ خدا وند نے اسرائیل کو گرم مشرقی بہتی ہوا کی مانند اپنی زور آور ہوا سے اڑا دیا ۔ 9 اس لئے اس طرح سے یعقوب کا قصور معاف کیا جائے گا ۔ اور اسکے گناہ کو معاف کرنے کا نتیجہ یہ ہوگا : قربان گاہ کے پتھروں کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے دھول میں ملا دیا جائے گا ۔ آشیرہ کا کوئی ستون اور بخور جلانے کا کوئی قربان گاہ باقی نہ رہے گی ۔ 10 مضبوط فصیلدار شہر خالی ہے اور ریگستان کی مانند چھو ڑدیا گیا ہے ۔ وہاں بچھڑے گھاس چر رہے ہیں ۔ وہ وہاں سوتے ہیں اور انکی ٹہنیوں کو کھا تے ہیں ۔ 11 جب اسکی شاخیں سوکھ گئی اور اسے توڑ دی گئی تو عورت آتی ہے اور اسکا استعمال آگ جلانے کے لئے کرتی ہیں ۔ کیوں کہ لوگ بالکل ہی دانشمند نہ رہے اس لئے خدا انکا خالق ان پر مہربانی نہ کرے گا ۔ ان کا خالق ان لوگوں پر ترس نہیں کھائے گا ۔ 12 اس وقت خدا وند دوسرے لوگوں کو اپنے لوگوں سے الگ کرنے لگے گا ۔ دریائے فرات سے لیکر مصر تک خدا وند تم اسرائیلیوں کو ایک ایک کرکے اکٹھا کرے گا ۔ 13 اور اس وقت یو ں ہوگا کہ بڑا بِگل پھونکا جائے گا ۔ اور جو اسور میں کھو چکے تھے اور جو لوگ مصر میں جلا وطن تھے آئیں گے اور یروشلم کے مقدس پہا ڑ پر خدا وند کی پرستش کریں گے ۔

28:1 ہائے افسوس ! پھو لوں کا تاج سماریہ شہر کو دیکھو جس کے بارے میں افرائیم کے نشہ آور قائدین شیخی بگھارتے ہیں ۔ لیکن ان شاندار پھولوں کی خوبصورتی گھٹ رہی ہے ۔ وہ تاج اب زر خیز گھا ٹی کے سر پر اور مئے پینے والوں کے سر پر ہے ۔ 2 دیکھو میرے مالک کے پاس ایک شخص ہے جو زور آور اور زبردست ہے ۔ وہ شخص اس ملک میں او لوں اور تباہی مچانے وا لی ہوا کی مانند آئے گا ۔ وہ ملک میں اس طرح آئے گا جیسے سیلاب کا پانی اور طوفان آتا ہے۔ وہ اس کے تاج کو زمین پر اتار پھینکے گا ۔ 3 نشے میں بدمست افرائیم کے لوگ اپنے حسین تاج پر فخر کر تے ہیں لیکن وہ شہر پیروں تلے روندا جا ئے گا۔ 4 وہ شہر پہاڑی پر ایک زر خیز وادی کے اوپر ہے ۔ لیکن " پھو لو ں کا وہ حسین تاج " ایک مر جھا یا ہوا پو دا ہے ۔ یہ اس پہلے پکے انجیرو ں کی مانند ہے جو گرمی کے موسم سے پہلے پکتا ہو ۔ جو کو ئی بھی اس پہلے پکے انجیروں کو دیکھے گا اٹھا کر فوراً ہی نگل جا ئے گا ۔ 5 اس وقت خداوند قادر مطلق " حسین تاج " بنے گا اپنے بچے ہو ئے لوگو ں کے لئے " پھو لوں کا شاندار تاج " ہو گا ۔ 6 پھر خداوند عدالت کی کر سی پر بیٹھنے وا لو ں کی دانش اور انصاف کر نے کی خواہش عطا کرے گا ۔ اور ان لوگو ں کو قوت عطا کرے گا جو شہر کے پھاٹکوں کو حملہ سے بچا تا ہے ۔ 7 وہ لوگ میخواری سے ڈگمگاتے اور نشہ میں لڑ کھڑا تے ہیں ۔ کا ہن اور نبی بھی بھی نشہ میں چور اور مئے میں غرق ہیں وہ نشہ میں جھومتے ہیں ۔ نبی جب کبھی بھی رو یا دیکھتے ہیں وہ پئے ہو ئے ہو تے ہیں ۔حاکم بھی جب عدا لت کر تے ہیں تو نشہ میں ڈو بے ہو ئے ہو تے ہیں ۔ 8 سبھی دستر خوان قئے اور گندگی سے بھری ہو ئی ہے ۔ کہیں بھی کو ئی اچھی جگہ نہیں رہی ہے ۔ 9 وہ کہا کر تے ہیں ، " یہ شخص کون ہے ؟ وہ کسے تعلیم دینے کی کو شش کر رہا ہے ؟ وہ اپنا پیغام کسے سمجھا رہا ہے ؟ کیا وہ ان بچوں کو تعلیم دے رہا ہے جن کا ابھی ابھی دودھ چھڑا یا گیا ہے، کیا ان بچوں کو جنہیں ابھی ابھی ماؤں کی چھا تی سے د ور کیا گیا ہے ؟ " 10 لکیر پر لکیر ، لکیر پر لکیر ہے ۔ قانون پر قانون ، قانون پر قانون ہے ۔ تھو ڑا یہاں تھو ڑا وہاں۔ 11 سچ مچ میں خداوند ان لوگوں سے غیر مہذّب زبان اور غیر ملکی زبان میں باتیں کرے گا ۔ 12 خدا نے پہلے ان لوگو ں سے کہا تھا ، " یہاں آرام کا ایک مقام ہے ۔ تھکے ماندے لوگو ں کو یہاں آنے دو اور آرام پانے دو یہ سکون کی جگہ ہے ۔ لیکن لوگوں نے خداوند کو سننا نہیں چا ہا ۔" 13 اس لئے خدا کا کلام یقیناً گیت کی طرح آواز دے گا : لکیر پر لکیر ، لکیر پر لکیر، قانون پر قانون ، قانون پر قانون ۔ تھو ڑا یہاں تھو ڑا وہاں جیسا کلام ہو گا ۔ اور اس طرح سے جیسے ہی وہ چلیں گے وہ ٹھو کر کھا ئیں گے اور پیچھے گریں گے وہ زخمی ہوں گے ، پھنسا لئے جائیں گے اور قیدی بنا لئے جا ئیں گے ۔ 14 پس اے مغرور لوگو! یروشلم کے لوگو ں پر حکمرانی کر تے ہو ! خداوند کا کلام سنو ۔ 15 جیسا کہ تم نے کہا ہے ، " ہم لوگوں نے موت سے معاہدہ کیا ہے ۔ ہم لوگو ں نے پاتال سے عہد کر لیا ہے ۔اس لئے جب بھیانک سزا کا سیلاب آئے گا وہ ہم لوگو ں کو نقصان نہیں پہنچا ئے گا ۔ کیونکہ ہم لوگو ں نے جھوٹ کو اپنی پناہ گا ہ اور دروغ گو ئی کے آڑ میں اپنے آپ کو چھپا لیا ہے ۔" 16 ان باتو ں کے سبب میرا مالک خداوند فرماتا ہے ، " دیکھو میں ایک بنیاد کا پتھر ، ایک آزمودہ پتھر ، ایک قیمتی کو نے کا پتھر ، ایک ٹھیک بنیاد صیون میں رکھوں گا ۔ وہ شخص جس میں ایمان ہو گا پس و پیش نہیں کرے گا ۔ 17 " اور میں انصاف کو پیمائشی دھاگہ اور صداقت کو سا ہول کے طور پر استعمال کرو ں گا یہ جانچ کر نے کے لئے کہ تم کیسے تعمیر کرتے ہو ۔ اور اولہ کا طو فان تمہا ری جھوٹ کی پناہ گا ہ کو صاف کر دے گا اور سیلاب کا پانی تیرے چھپنے کے گھر میں پھیل جا ئے گا ۔ 18 موت کے ساتھ تمہا رے معاہدے کو مٹا دیا جا ئے گا اور تمہا را معاہدہ جو پاتال سے ہوا زیادہ دنوں تک قائم نہ رہے گا ۔ جب سزا کا طوفان آئے گا توتم کو پامال کر دے گا ۔ 19 وہ ہر بار جب آئے گا تمہیں وہاں لے جا ئے گا۔ تمہا ری سزا بھیانک ہو گی ۔ تمہیں ہر صبح سزا ملے گی اور وہ رات تک چلتی رہے گی ۔ 20 " کیونکہ تمہا ری صورت حال ناممکن سی ہو جا ئے گی ٹھیک اسی طرح جب تمہا را بستر اتنا چھو ٹا ہو کہ تم اپنا پیر پھیلا نہ سکو اور کمبل اتنا چھو ٹا ہو کہ تم اپنے آپ کو ڈھانک نہ سکو ۔" 21 خداوند ویسی ہی جنگ کرے گا جیسی اس نے کو ہ ِ پرا ضیم پر کیا تھا ۔ خداوند ویسے ہی غضبناک ہو گا جیسے وہ جبعون کی وا دی میں ہوا تھا تب خداوند ان کا موں کو کرے گا جسے اسے یقینی طو ر پر کرنا چا ہئے ۔ وہ حیرت انگیز کام کرے گا۔ لیکن وہ اپنے کام کو پو را کر دے گا ۔ اس کا کام کسی ایک اجنبی کا کام ہو گا ۔ 22 اب تمہیں ان باتو ں کا مذا ق اڑا نا نہیں چا ہئے اگر تم ایسا کرو گے تو تمہا ری رسی کا باندھ جو کہ تمہا رے چارو ں طرف ہے اور زیادہ سخت ہو جا ئیں گے ۔ کیوں کہ میں نے خداوند قادر مطلق سے سنا ہے کہ اس نے کامل اور پکا فیصلہ کیا ہے کہ ساری سر زمین کو تباہ کرے گا۔ 23 میری آواز کو غور سے سنو ۔ میں جو کہہ رہا ہو ں اس پر توجہ دو ۔ 24 کیا کسان بونے کیلئے ہر روز ہل چلا تا ہے اور کبھی نہیں بوتا ہے ؟ کیا وہ اس کے ڈھیلے کو لگاتار پھو ڑا کرتا ہے اور کبھی پو دا نہیں لگاتا ہے ؟ 25 کسان کھیت کو تیار کر نے کے بعد کیا وہ اس میں بیج نہیں بوتا ہے ؟ بیشک وہ بو تا ہے ! وہ سونف کے بیجوں کو چھڑکتا ہے۔ وہ زیرہ کو بو تا ہے ۔ وہ گیہوں کو قطارو ں میں بوتا ہے ۔ جو کو اس کی جگہ پر بو تا ہے اور باجرا کو کھیت کے کنا رے میں بو تا ہے ۔ 26 کسان کا خدا اسے سکھاتا ہے ،اس لئے وہ جانتا ہے کہ اپنا کام کیسے کیا جا تا ہے ۔ 27 کسان سونف کو تیز دانت وا لے ہینگے سے نہیں پیٹتا ہے اور نہ ہی زیرہ کے اوپر گاڑی کے پہیے کو لڑھکاتا ہے بلکہ وہ سونف اور زیرہ کو چھڑی یا لا ٹھی سے جھا ڑتا ہے ۔ 28 رو ٹی بنانے کے لئے اناج کو پیسا جا تا ہے ،لیکن لوگ اسے ہمیشہ پیستے ہی نہیں رہتے ہیں ۔ اناج کو مالش کر نے کے لئے لوگ گھو ڑو ں اور گاڑی کے پہیوں کو اناج پر گھماتے ہیں ۔لیکن وہ اناج کو پیس پیس کر دھول جیسا تو نہیں بنا دیتا ہے ۔ 29 خداوند قادر مطلق سے یہ سبق ملتا ہے ۔خداوند حیرت انگیز صلا ح دیتا ہے اور اس کی دانا ئی عظیم ہے ۔

29:1 خدا فرماتا ہے ، " او اریئیل! اریئیل وہ شہر ہے جہاں دا ؤدخیمہ زن ہوا تھا۔ جو تم کر تے ہو اسے کر تے رہو ، سال در سال اور سالانہ تقریب کو منا ؤ ۔ 2 لیکن میں اریئیل پر مصیبت لا ؤں گا ۔سارا شہر نوحہ و ماتم سے بھر جا ئے گا ۔ لیکن میرے لئے یہ میرا اریئیل ہو گا ۔ 3 " اے ار یئیل ! میں تیرے چاروں طر ف فوجیں تعینات کروں گا ۔میں حملہ کر نے کیلئے چاروں طرف بُرج بنا ؤں گا ۔ 4 میں تجھ کو شکست دوں گا اور زمین پر گرادوں گا تو زمین سے بو لے گا ۔میں تیری آواز ایسے سنوں گا جیسے زمین سے کسی بھوت کی صدا اٹھ رہی ہو ۔خاک سے مری مری ہو ئی تیری کمزور آواز آئے گی ۔" 5 تیرے دشمنوں کا غول باریک گرد و غبار کی مانند ہو گا ۔ وہاں ظالم لوگ اچانک ایک لمحہ بھر میں بھو سے کی طرح آندھی میں اڑ تے ہو ئے ہوں گے ۔ 6 خداوند قادر مطلق خود گرج ، زلزلہ اور بلند آواز ، آندھی اور طوفان کے ساتھ تجھے بچانے آئے گا ۔ 7 تمام قوم جو کہ اریئیل کے خلاف جنگ لڑے گی وہ رات کی خواب کی مانند ہوں گے ۔ وہ فوجیں جو اریئیل کو گھرے گا اور اسے تکلیف دیگا وہ رویا کی مانند ہوں گے ۔ 8 وہ قومیں جو کو ہ صیون سے جنگ کر تی ہیں ان سب کا بھی حال ویسا ہی ہو گا ۔ یہ ایسا ہو گا جیسے ایک بھو کا آدمی خواب میں دیکھے کہ کھا رہا ہے پر اچانک جاگ اٹھتا ہے اور وہ بھو کا ہی رہتا ہے ۔ یا ایک پیاسا آدمی خواب میں دیکھے کہ پانی پی رہا ہے پر جب جاگ اٹھتا ہے تو وہ اس وقت بھی پیاسا اور کمزور ہی رہتا ہے ۔ 9 حیرانی اور تعجب کرو ۔ اندھا ہو جا ؤ گے تا کہ دیکھ نہ سکو ۔نشہ آور ہو جا ؤ لیکن مئے سے نہیں ۔لڑ کھڑا ؤ اور گر جا ؤ لیکن شراب کی وجہ سے نہیں ۔ 10 خداوند نے تم گہری نیند سُلا یا ہے خداوند نے تمہا ری آنکھیں یعنی نبیوں کی ، بند کر دی تمہا ری عقل پر یعنی غیب بینوں پر ( سیر ) خداوند نے پر دہ ڈا ل دیا ہے ۔ 11 ان ساری باتو ں کی رو یا تمہا رے ساتھ اس کتاب کی مانند ہے جو بند ہے اور جس پر ایک مہر لگی ہو ئی ہے ۔ 12 تم اس کتاب کو ایک ایسے شخص کو دے سکتے ہو جو پڑھ سکتا ہے ۔ اس شخص سے کہہ سکتے ہو کہ وہ اس کتاب کو پڑھے ۔لیکن وہ کہیں گے ، "میں اس کتاب کو پڑھ نہیں سکتا کیوں کہ یہ کتاب مہر بند ہے ۔یا تم اس کتاب کو کسی بھی ایسے شخص کو دے سکتے ہو جو پڑھ نہیں سکتا ہے ۔ اور اس شخص سے کہہ سکتے ہو کہ وہ اس کتاب کو پڑھے تب وہ شخص کہے گا، "میں اس کتاب کو پڑھ نہیں سکتا کیوں کہ میں ان پڑھ ہو ں۔" 13 میرا مالک فرماتا ہے ، " یہ لوگ میری عبادت کر تے ہیں ۔اپنے ہونٹوں سے وہ میری تعظیم کر تے ہیں ۔ لیکن اپنے دل میں وہ مجھ سے بہت دو ر ہیں ۔ وہ میری عبادت صرف انسانو ں کے اصولوں کا پالن کر کے کرتا ہے جس کو انہوں نے یاد کر لیا ہے ۔ 14 اس لئے میں ان لوگو ں کے ساتھ عجیب سلوک کروں گا جو حیرت انگیز اور تعجب خیز ہو گا اور ان کے عاقلو ں کی عقل زائل ہو جا ئے گی ۔ اور اسی طرح داناؤں کی دانائی جا تی رہے گی ۔" 15 افسوس ہے ان لوگو ں پر جو خداوند سے منصوبوں کو چھپانے کی کو شش کر تے ہیں ۔ تم لوگ تاریکی میں گناہ کر تے ہو اور اپنے دل میں کہا کر تے ہو ، "ہمیں کو ئی دیکھ نہیں سکتا ، کو ئی شخص ہم لوگوں کے بارے میں نہیں جانے گا ۔" 16 تم پو ری طرح سے مغالطہ میں پڑ گئے ہو ۔تم سو چا کر تے ہو کہ مٹی کمہار کے برا بر ہے ۔کیا کو ئی چیز اپنے بنا نے وا لے کے بارے میں کہہ سکتا ہے ، " اس نے مجھے نہیں بنایا ہے ؟" کیا مٹکا اپنے بنانے وا لے کمہار سے یہ کہہ سکتا ہے ، " تو سمجھتا نہیں کہ تو کیا کر رہا ہے ؟" 17 یہ سچ ہے کہ لبنان تھو ڑے دنوں بعد شاداب میدان ہو جا ئے گا اور کرمل پہاڑ کی شمار جنگل میں کیا جا ئے گا ۔ 18 کتاب کے الفاظ کو بہرے سنیں گے اندھے اندھیرے اور کہرے میں سے بھی دیکھ لیں گے ۔ 19 خداوند مسکینوں کو خوش کرے گا اور غریب و محتاج اسرائیل کے قدو س میں شادما ہوں گے ۔ 20 ایسا تب ہو گا جب مغرور اور ظالم فنا ہو گا۔ایسا تب ہو گا جب بدکرداری کر نے کی خواہش رکھنے وا لے لوگ اور باقی نہیں رہیں گے ۔ 21 ( وہ لوگ دوسرے لوگو ں پر بُرا کر نے کا جھو ٹا الزام لگاتے ہیں ۔ وہ عدالت میں لوگوں کو پھنسانے کی کو شش کر تے ہیں وہ بھو لے بھا لے لوگو ں کو انصاف سے محروم رکھنے کے لئے جھو ٹی بحث کر تے ہیں ۔) 22 اس لئے خداوند نے یعقوب کے گھرانے سے فرمایا ۔ یہ وہی خداوند ہے جس نے ابراہیم کو آزاد کیا تھا ۔ خداوند فرماتا ہے ، "اب یعقوب ( بنی اسرائیل ) کو شرمندہ نہیں ہو نا ہو گا اب اس کا چہرہ کبھی سُرخ نہیں ہو گا ۔ 23 وہ اپنی سبھی اولادو ں کو دیکھے گا اور کہے گا کہ میرا نام مقدس ہے ۔ ان اولادو ں کو میں نے اپنے ہا تھوں سے بنا یا ہے اور یہ بھی مانیں گے کہ یعقوب کا مقدس( خدا ) اصل میں قدوس ہے اور یہ اولاد اسرائیل کے خدا کو تعظیم دے گی ۔ 24 وہ لوگ جو غلطیاں کر تے رہتے ہیں اب محسوس کریں گے ۔ وہ لوگ جو شکایت کر تے رہے ہیں اب ہدایت کو قبول کریں گے ۔"

30:1 خداوند فرماتا ہے ، " اے باغی لڑکو تم پر افسوس جو ایسی تدبیر کر تے ہو جو میری طرف سے نہیں ۔تم عہدو پیمان کر تے ہو جو میری خواہش کے خلاف ہے اس طرح سے تم ایک کے بعد ایک کر تے رہو گے ۔ 2 تم مدد کے لئے مصر کی جانب چلے جا تے ہو ۔لیکن تم مجھ سے مشورہ نہیں مانگتے ہو ۔ تمہیں امید ہے کہ فرعون تمہیں بچا لے گا ۔ تم چاہتے ہو کہ مصر تمہیں بچا لے اور تمہیں پناہ دے ۔ 3 " لیکن میں تمہیں بتا تا ہوں کہ مصر میں پناہ لینے سے تمہا را بچا ؤ نہیں ہو گا مصر کے سایہ میں پناہ لینا تمہا رے واسطے صرف رسوا ئی ہو گی ۔ 4 تمہا رے سردار ضعن میں ہیں۔ اور تمہا رے ایلچی حنیس کو چلے گئے ہیں ۔ 5 لیکن تمہیں مایوسی ہی ہا تھ آئے گی تم ایک ایسے ملک پر یقین کر رہے ہو جو تمہا ری مدد نہیں کرے گا ۔ مصر بیکار ہے ۔مصر کو ئی مدد نہیں کرے گا بلکہ صرف بے عزتی اور شرمندگی لا ئے گا ۔" 6 نیگیو کے جانوروں کی بابت خداوند کی طرف سے پیغام : دکھ اور مصیبت کی سرزمین میں جہاں نرومادہ شیر ببر اور خطرناک زہریلے سانپ بھرا ہوا ہے ۔ یہودا ہ کے قاصد قوموں کی دولت گدھوں کی پیٹھ پر اور اپنے خزانے اونٹوں کے پیٹھ پر لاد کر اس قوم کے پاس لے جا تے ہیں جس سے انکو کچھ فائدہ نہ پہنچے گا ۔ 7 کیوں کہ مصر بیکار کا ملک ہے ۔ مصر کی مد بیکار ہے ۔اس لئے میں مصر کو " سست پڑا رہنے وا لا نکمّا رہب " کہتا ہو ں۔ 8 اب اسے ایک تختی پر لکھ دو تا کہ سبھی لوگ اسے دیکھ سکیں۔ اسے ایک طو مار میں لکھ دو۔ انہیں آخری دنوں کے لئے لکھ دو ۔ یہ ابدا لآباد کے لئے گواہ ہو ں گے ۔ 9 یہ لوگ ان بچوں کے جیسے ہیں جو اپنے ماں باپ کی بات ماننے سے انکار کر تے ہیں ۔ وہ جھو ٹے ہیں اور خداوند کی شریعت کو سننے سے انکار کر تے ہیں ۔ 10 وہ نبیوں سے کہتے ہیں اب اور رو یا مت دیکھو ۔ہمیں سچا ئی مت بتا ؤ۔ہم سے ایسی باتیں کہو جو ہم سننا پسند کر تے ہیں ۔ہمارے لئے صرف اچھی چیزیں ہی دیکھو ۔ 11 اس راستہ کو چھو ڑدو۔اس راستے سے ہٹ جا ؤ ۔ اور اسرائیل کے قدو س کے بارے میں ہمیں بتانا چھوڑدو ۔ 12 اسرائیل کا قدوس فرماتا ہے ، "تم لوگو ں نے اس پیغام کو قبول کر نے سے انکار کر دیا ۔ تم لوگ حفاظت کے لئے ظلم اور دھوکہ پر منحصر رہنا چا ہتے ہو ۔ 13 تم چونکہ ان باتو ں کے لئے قصووار ہو اس لئے تم ایک ایسی اونچی دیوار کی مانند ہو جس میں دراڑیں آچکی ہیں ۔ وہ دیوار گر جا ئے گی اور چھو ٹے چھو ٹے ٹکڑوں میں ٹوٹ کر ڈھیر ہو جا ئے گی ۔ 14 تم مٹی کے اس بڑے برتن کی مانند ہو جو ٹوٹ کر چھو ٹے چھو ٹے ٹکڑو ں میں بکھر جا تا ہے ۔ یہ ٹوٹے ہو ئے ٹکڑے کسی کام کے نہیں ہوں گے ۔ان ٹکڑو ں سے تم نہ تو آ گ سے جلتا کو ئلہ ہی اٹھا سکتے ہو اور نہ ہی کسی حو ض سے پانی ۔" 15 اسرائیل کا قدوس میرا خداوند فرماتا ہے ، " اگر تم میری جانب لوٹ آتے اور خاموش ہو جا تے تو تم بچا ئے جا سکتے تھے اگر تم سکون سے رہتے اور مجھ پر بھروسہ کر تے تم زور آور ہو سکتے تھے ۔ لیکن تم اسے کر نے سے انکار کر گئے ۔" 16 تم کہتے ہو کہ ، " نہیں ہمیں تیز گھو ڑوں کی ضرورت ہے جن پر چڑھ کر ہم جنگ میں جا ئیں گے ۔" یہ سچ ہے تمہیں تیز گھوڑو ں کی ضرورت ہے ۔لیکن وہ یہ کہ وہاں سے بھاگنے کے لئے کیوں کہ دشمن کے گھو ڑے تمہا رے گھو ڑو ں سے زیادہ تیز ہو گا ۔ 17 ایک دشمن کی دھمکی سے تمہا رے ہزارو ں لو گ بھاگ کھڑے ہوں گے ۔ اگر پانچ دشمن ایک ساتھ للکاریں گے تو تمہا رے سبھی لوگ غائب ہو جا ئیں گے۔ وہاں صرف ایک ہی چیز بچی رہ جا ئے گی وہ ہے تمہا ری فوجو ں کے جھنڈوں کا ڈنڈا ۔ 18 یقینا ً خداوندتم پر اپنی مہربانی ظاہر کر نے کے لئے انتظار کر رہا ہے ۔ وہ تمہیں تسلی دینے کے لئے تیار ہے ۔خداوند خدا ہے جو وہی کر تا ہے جو کہ صحیح ہے خوش وہ لوگ ہیں جو اس کے لئے انتظار کر تے ہیں ۔ 19 ہاں اے کو ہِ صیون کے باشندو! اے یروشلم کے لوگو ! تم لوگ رو تے بلکتے نہیں رہو گے ۔خداوند تمہا رے رو نے کو سنے گا اور وہ تم پر رحم کرے گا ۔جیسے ہی وہ تمہا رے رو نے کی آواز سنے گا وہ تمہا ری مدد کرے گا ۔ 20 اور اگر چہ مالک تم کو دکھ اور درد رو ٹی اور پانی کی طرح دیتا ہے ۔ تو بھی تمہا را معلم تم سے رو پوش نہ ہو گا ۔ بلکہ تمہا ری آنکھیں اس کو صاف صاف دیکھیں گی ۔ 21 تب اگر تم صحیح راستے سے گمراہ ہو جا ؤگے اور دائیں اور بائیں چلے جا ؤ گے۔ تو تم اپنے پیچھے ایک آواز سنو گے ، "سیدھی راہ یہی ہے ۔ تمہیں اسی راہ پر چلنا ہے ۔" 22 اس وقت تم اپنے کھو دے ہو ئے بتوں پر مڑھی ہو ئی چاندی اور ڈھا لی ہو ئی مورتیوں پر چڑھے ہو ئے سو نے کو ناپاک کرو گے ۔تم اسے حیض کے کپڑے کی مانند پھینک دو گے تم اسے کہو گے ، " نکل اور دور ہو جا !" 23 اس وقت خداوند تمہا رے لئے بارش بھیجے گا ۔ تم کھیتو ں میں بیج بو ؤ گے اور زمین تمہا رے لئے اناج پیدا کرے گی ۔تمہیں بھر پور غذا ملے گی ۔تمہا رے جانورو ں کے لئے کھیتو ں میں بھر پور چا را ہو گا ۔ تمہا رے جانورو ں کے لئے بڑی بڑی چراگا ہیں ہو نگی ۔ 24 بیل اور جوان گدھے جن سے زمین جو تی جا تی ہے ان کی ضرورت کا چا را ہو گا ۔ تمہیں اپنی مویشیوں کے چاروں کو الگ کر نے کیلئے بیلچہ جھاج کا استعمال کر نا ہو گا ۔ 25 ہر پہاڑی اور ٹیلو ں پر پانی سے لبریز چشمہ ہو ں گے ۔ یہ باتیں تب ہوں گی جب بہت سے لوگ مار دیئے گئے ہوں گے اور بُر جوں کو گرا دیئے ہوں گے۔ 26 تب چاند کی چاندنی ایسی ہو گی جیسی سورج کی روشنی اور سورج کی روشنی سات گنی زیادہ چمکیلی بلکہ سات دن کی روشنی کے برا بر ہو گی ۔ یہ اس وقت ہو گا جو خداوند اپنے لوگو ں کے زخموں پر پٹی لگا ئے گا اور ان زخموں کو اچھا کرے گا ۔جسے اس نے دیا تھا ۔ 27 دیکھو ! دور سے خداوند آرہا ہے اس کا قہر ایک ایسی آ گ کی مانند ہے جو دھو ئیں کے کالے بادلوں سے بھرا ہے ۔ اس کے لب قہرآ لودہ اور اس کی زبان بھسم کر نے وا لی آگ کی مانند ہے ۔ 28 خداوند کی سانس( روح ) ایک ایسی عظیم ندی کی مانند ہے جو تب تک چڑھتی رہتی ہے جب تک وہ گلے تک نہیں پہنچ جا تی خداوند سبھی قومو ں کا انصاف کرے گا ۔ یہ ویسا ہی ہو گا جیسے وہ بربادی کی چھاج میں چھان ڈا لے ۔ خداوند ان کو قابو میں کرے گا ۔ یہ ویسا ہی ہو گا جیسے جانور پر قابو پانے کے لئے لگام لگا ئی جا تی ہے وہ انہیں ان کی بربادی کی جانب لے جا ئے گا ۔ 29 اس وقت تم خوشی کے گیت گا ؤ گے وہ وقت ان راتو ں کے جیسا ہو گا جب تم اپنی تقریب منانی شروع کر تے ہو ۔ تم ان لوگو ں کی مانند شادماں ہو گے جو اسرائیل کی چٹان خداوند کے پہاڑ پر جانے کے وقت بانسری کو سنتے ہو ئے خوش ہو تے ہیں۔ 30 خداوند اپنے سبھی لوگوں کو اپنے جاہ و جلال کی آواز سنا ئے گا ۔ اور دیکھو اس کا زور آور بازو بھڑکتے ہوئے شعلوں کے ساتھ ، بہت زیادہ بارش کے ساتھ بجلی کا طوفان اور اولوں کی مانند قہر میں نیچے آچکا ہے ۔ 31 اسور جب خدا وند کی آواز سنے گا تو وہ ڈر جائے گا ۔ خدا وند لٹھ سے اسور پر وار کرے گا ۔ 32 خدا وند اسور کو دف بربط کے موسیقی کے ساتھ پیٹے گا ۔ اور خدا وند اسور کے خلاف سخت لڑا ئی لڑے گا ۔ 33 کیونکہ توفت کو مدت سے تیار کیا گیا ہے ۔ یہ بادشاہ کے لئے تیار ہے ۔ اسکی آگ کا گڑھا آگ اور بہت ساری لکڑی کے ساتھ گہرا اور چوڑا ہے ۔ خدا وند کی سانس آگ کو سلگانے کے لئے گندھک کی نہر کی طرح آئیگی ۔

31:1 انکا برا ہو جو مدد کے لئے مصر کو جاتے اور وہ انہیں بچانے کے لئے گھو ڑوں پر اعتماد کر تے ہیں ۔ وہ رتھوں کے عظیم تعداد اور انکے طا قتور سواروں پر بھروسہ کرتے ہیں ۔ لیکن وہ اسرائیل کے مقدس پر کبھی مدد کے لئے بھروسہ نہیں کرتے ہیں ۔ اور وہ خدا وند سے کسی چیز کی تلاش نہیں کرتے ہیں ۔ 2 لیکن خدا وند بھی عقلمند ہے اور وہ خدا وند ہی ہے جو ان پر بلا نازل کرے گا ۔ وہ اپنی دھمکی سے پیچھے نہیں ہٹتا ہے ۔ خدا وند برے لوگوں کے خلاف کھڑا ہوگا اور جنگ کرے گا ۔ خدا وند ان لوگوں کے خلاف جنگ کرے گا جو انہیں مدد پہنچا نے کی کو شش کرتے ہیں ۔ 3 مصری تو صرف انسان ہیں خدا نہیں ۔ انکے گھو ڑے گوشت اور خون ہیں روح نہیں۔ خدا وند اپنا ہاتھ آگے بڑھا ئے گا اور حمایتی شکست یاب ہو جائے گا اور حمایت چاہنے والے لوگوں کو بھی پست کرے گا ۔ وہ دونوں برباد ہوجائیں گے ۔ 4 کیوں کہ خدا وند نے ج مجھ سے یوں فرمایا ہے کہ جس طرح شیر اپنے شکار پر غرا تا ہے اور اگر بہت سے چرواہے اسکے مقابلہ کو بلائے جائیں انکی للکار اسے نہیں ڈرا تا ہے اور نہ ہی وہ ان سے پریشان ہوتا ہے ۔ اسی طرح خدا وند قادر مطلق کوہِ صیون پر اتریگا اور اسی پہا ڑی پر لڑے گا ۔ 5 خدا وند قادر مطلق ویسے ہی یروشلم کی حفاظت کرے گا جیسے اپنے گھونسلے پر منڈلا تے ہوئے پرندے خدا وند اسے بچائے گا اور اسکی حفاظت کرے گا ۔ خدا وند اوپر سے ہوکر نکل جائے گا اور یروشلم کی حفاظت کرے گا ۔ 6 اے بنی اسرائیل ! تم نے خدا سے بغاوت کی ۔ تمہیں خدا کی طرف ضرور لوٹ آنا چاہئے ۔ 7 تب تم میں سے ہر ایک ان سونے چاندی کی مورتیوں کی پرستش کرنا چھو ڑدوگے۔ جنہیں تم نے بنا یا ہے ۔ ان مورتیوں کو بنا کر تم نے سچ مچ گناہ کیا ہے ۔ 8 یہ سچ ہے کہ تلوار کے ذریعہ اسور کو ہرا دیا جائے گا لیکن وہ تلوار کسی انسان کی تلوار نہیں ہوگی ۔ اسور فنا ہوجائے گا لیکن وہ بربادی کسی انسان کی تلوار کے ذریعہ نہیں کی جائے گی ۔ اسور خدا کی تلوار کی وجہ سے بھاگ نکلے گا ۔ وہ اس تلوار سے بھا گے گا ۔ لیکن اس کے جوان مرد گرفتار ہونگے اور غلام کے طور پر کام کرنے پر مجبور کئے جائیں گے ۔ 9 اور اسور کی " چٹان " بادشاہ کے خوف سے بھاگ جائے گی ۔ انکے قائدین خوفزدہ ہوجائیں گے اور وہ اپنے جھنڈ کو چھو ڑ دیں گے ۔ یہ خدا وند فرماتا ہے جس کی آگ صیون میں اور بھٹی یروشلم میں ہے ۔

32:1 میں جو باتیں بتا رہا ہوں انہیں سنو! بادشاہ صداقت سے سلطنت کرے گا اور شہزادہ انصاف کے ساتھ حکمرانی کرے گا ۔ 2 تب ہر ایک حکمراں طوفان اور ہوا سے بچنے کے لئے پناہ گاہ کی مانند ہو گا ۔ وہ خشک زمین میں پانی کی ندیوں کی مانند اور ماندگی کی زمین میں بڑی چٹان کے سایہ کی مانند ہوگی ۔ 3 پھر لوگوں کی آنکھیں جو دیکھ سکتی ہیں وہ بند نہیں ہونگی ۔ اسی طرح سے انکے کان جو سنتے ہیں وہ اصل میں اس پر توجہ دیں گے ۔ 4 وہ لوگ جو سوچتے ہیں بہت تیز ہوتے ہیں ہوشمند ہوجائیں گے ۔ وہ لوگ جو ابھی صاف صاف نہیں بول پاتے ہیں وہ صاف صاف اور جلد ہی بولنے لگیں گے ۔ 5 احمق لوگ عظیم شخص نہیں کہلائیں گے ۔ شریر لوگ عزت و احترام والے لوگ نہیں کہلائیں گے ۔ 6 ایک احمق شخص احمقانہ باتیں ہی کہتا ہے اور وہ اپنے دما غ میں بری باتوں کا ہی منصوبہ بنا تا ہے ۔ احمق شخص غلط کام کرنے کی ہی کو شش کر تا ہے ۔ وہ خدا وند کے بارے میں غلط باتیں کہتا ہے ۔ احمق شخص بھو کوں کو کھا نا کھا نے نہیں دیتا ۔ احمق شخص پیاسے لوگوں کو پانی دینے سے انکار کرتا ہے ۔ 7 احمق شخص برائی کو ایک ہتھیار کی شکل میں استعمال کرتا ہے ۔ وہ مسکینوں کو جھوٹ کے ذریعہ برباد کرنے کے لئے منصوبے بنا تے ہیں ۔ اس کی یہ جھو ٹی باتیں محتاجوں کو صحیح انصاف ملنے سے دور رکھتی ہیں ۔ 8 لیکن عزت دار شخص آبرو مندانہ ہی منصوبہ بنا تا ہے اور اپنے آبرو مندانہ فطرت کی وجہ سے وہ سخاوت سے رہتا ہے ۔ 9 اے عورتو تم میں سے جو آرام و چین سے ہو ، کھڑی ہو جاؤ اور میری آواز سنو ۔ تم عورتو جو محفوظ تصور کرتی ہو ، میں جو باتیں کہہ رہا ہوں اسے سنو ۔ 10 اے عورتو! تم ابھی محفوظ تصور کرتی ہو لیکن ایک سال بعد تم خوف سے کانپو گی ۔ کیوں کہ تم اگلے برس انگور اکٹھا نہیں کر سکو گی ۔ اکٹھا کر نے کے لئے ایک بھی انگور نہیں ہونگے ۔ 11 اے عورتو! ابھی تم چین سے ہو لیکن تمہیں ڈر نا چاہئے ۔ اے عورتو! ابھی تم محفوظ تصور کرتی ہو لیکن تمہیں تھر تھرانا چاہئے ۔ اپنے حسین پوشاک کو اتار پھینکو اور غم کا لباس پہن لو ۔ اور ان کو اپنی کمر پر لپیٹ لو ۔ 12 اپنے غم سے بھری چھا تیوں پر ان غم انگیز پوشاک کو پہن لو ۔ چیخو کیوں کہ تمہارے کھیت اجڑے ہوئے ہیں ۔ تمہاری تاکیں جو میویدار تھیں لیکن اب خالی پڑے ہیں ۔ 13 میرے لوگوں کی زمین کے لئے چیخو۔ چلاؤ کیوں کہ وہاں کچھ نہیں صرف کانٹے اور جھا ڑ یاں ہی ہیں ۔ چیخا کرو اس شہر کے لئے اور ان سب گھروں کے لئے جو کبھی شادمانی سے بھرے ہوئے تھے ۔ 14 لوگ اس اہم شہر کو چھو ڑ جائیں گے ۔ یہ محل اور یہ برج ویران چھو ڑ دیئے جائیں گے ۔ وہ جانوروں کی غار کی مانند ہو جائیں گے ۔ شہر میں جنگلی گدھے بسیرا کریں گے وہاں پر صرف بھیڑوں کے چراگاہوں کے علاوہ کچھ بھی نہ ہوگا ۔ 15 ایسا اس وقت تک ہوتا رہے گا جب تک خدا اوپر سے اپنی روح ہمارے اوپر نہیں انڈیلتا ہے ۔ تب ریگستان کاشتکاری کی زمین ہو جائے گی ۔ اور کاشتکاری کی زمین جنگل میں تبدیل ہو جائے گی ۔ 16 تب چاہے وہ کاشتکاری کی زمین ہو یا ریگستان تم کو ہر جگہ انصاف اور صداقت ملیگی ۔ 17 تب وہ انصاف اور صداقت ہمیشہ ہمیشہ کے لئے سلامتی اور تحفظ کو لائے گی ۔ 18 اور میرے لوگ سلامتی کے مکانوں میں بے خطر اور بلا کوئی پریشانی کے رہیں گے ۔ یہ خیمے سلامتی اور سکون کا جنت ہونگے ۔ 19 لیکن یہ سب کچھ ہو نے سے قبل اس جنگل کو گرنا ہوگا ۔ اس شہر کو شکست یاب ہونا ہوگا ۔ 20 تم میں سے وہ خوش ہے جو ہر ایک نہر کے کنارے بیج بوتے ہیں اور اپنے مویشیوں اور گدھوں کو آزادانہ گھومنے دیتے ہیں ۔

33:1 تم میں سے اس کا برا ہو جو دوسروں پر حملہ کرتے ہیں جب کہ تم پر حملہ نہیں کیا گیا ہے ! تم میں سے وہ جو دوسروں سے غداری کرتے ہیں جب کہ وہ تم سے غداری نہیں کیا ہے ! جب تم دوسروں پر حملہ کرتے ہو تو تم پر حملہ کیا جائے گا جب تم دوسروں کو دھوکہ دیتے ہو تو تم کو دھو کہ دیا جائے گا ۔ 2 " اے خدا ! ہم پر رحم کر کیوں کہ ہم تیرے منتظر ہیں اے خدا وند ! ہر صبح تو ہم کو قوت دے جب ہم مصیبت میں ہوں ہم کو بچا لے ۔ 3 کیوں کہ تیری طاقتور آواز سے لوگ ڈرا کرتے ہیں اور وہ تجھ سے دور بھا گتے ہیں ۔ جب تو کھڑا ہوا تو قومیں بکھر گئی۔" 4 تب تیرے لوٹ کا مال اسی طرح سے بٹور لیا جائے گا جس طرح سے جھینگر بٹور لیتے ہیں ، جس طرح سے ٹڈی دل ٹوٹ پڑ تے ہیں ۔ 5 خدا وند سر فراز ہے کیوں کہ وہ بلندی پر رہتا ہے اس نے صداقت اور انصاف سے صیون کو معمور کردیا ہے ۔ 6 اے یروشلم ! تو ان دنوں میں وفا دار ہوگا ۔ خدا وند تمہیں نجات ، دانشمندی اور علم سے ما لا مال کرے گا ۔ خدا وند کے لئے تمہارا احترام تمہارا خزانہ ہوگا ۔ 7 لیکن سنو! بہادر لوگ باہر پکار رہے ہیں اور صلح کے ایلچی پھوٹ پھوٹ کر رو رہے ہیں ۔ 8 راستے خالی ہیں ، کو ئی چل پھر نہیں رہا ہے ۔ لوگوں نے جو معاہدہ کیا تھا وہ انہوں نے توڑ دیا ہے اس کی گواہی کو حقیر جانا گیا ۔ کوئی بھی کسی دوسرے شخص کا احترام نہیں کرتا ہے ۔ 9 زمین بیمار ہے ، مر رہی ہے لبنان کا جنگل مر رہا ہے اور شارون کی وادی ریگستان کی مانند خشک ہو گیا ہے ۔ بسن اور کرمل کے درختوں کے سبھی پتّے مر جھا رہے ہیں ۔ 10 خدا وند فرماتا ہے ، " میں اب کھڑا ہونگا اور اپنی عظمت ظا ہر کرو ں گا ۔ اب میں لوگوں کے لئے سر بلند ہونگا ۔ 11 تم لوگ بیکار کے منصوبے اور کام کئے ہو ۔ اسکے حمل میں بھو سا ہے اور وہ پیال کو جنم دیتا ہے ۔ 12 لوگ تب تک جلتے رہیں گے جب تک ان کی ہڈیاں جل کر چونے جیسی نہیں ہو جاتی ۔ لوگ کانٹوں اور سوکھی جھا ڑیوں کی مانند فوراً ہی جل جائیں گے ۔ 13 " اے دور ملکوں کے لوگو! جو کام میں نے کئے ہیں تم انکے بارے میں سنو۔ اے میرے پاس کے لوگو ! تم میری قدرت کو محسوس کرو ۔" 14 صیون میں گنہگار ڈرے ہوئے ہیں ۔ وہ لوگ جو برے کام کیا کرتے ہیں خوف سے تھر تھر کانپ رہے ہیں ۔ وہ کہتے ہیں ، " کیا اس مہلک آگ سے ہم میں سے کوئی بچ سکتا ہے ؟ اس آگ کے قریب کون رہ سکتا ہے جو ہمیشہ کے لئے جلتی رہتی ہے ؟" 15 وہ لوگ ہی اس آگ میں سے بچ پائیں گے جو سچے ہیں اور جو سچ بولتے ہیں ۔ وہ لوگ جو پیسوں کے لئے دوسروں کو نقصان نہیں پہنچا نا چاہتے ۔ وہ لوگ جو رشوت نہیں لیتے دوسرے لوگوں کی ہلاکت کے منصوبے کو سننے سے انکار کرتے ہیں اور برے کام کرنے کے منصوبوں کو وہ دیکھنا بھی نہیں چاہتے ۔ 16 ایسے لوگ بلند مقاموں پر نہایت محفوظ سے قیام کریں گے ۔ بلند چٹان کے قلعوں میں وہ محفوظ رہیں گے ۔ ایسے لوگوں کے پاس ہمیشہ ہی کھا نے کو غذا اور پینے کو پا نی رہے گا ۔ 17 تمہاری آنکھیں بادشاہ کا جمال دیکھیں گی۔تم ایک ایسی زمین حاصل کرو گے جو بہت دور تک پھیلی ہوگی ۔ 18 تم گزرے ہوئے دہشت کو یاد کرو گے ۔" دوسرے ملکوں کے وہ مغرور لوگ کہاں ہیں جو ایسی بولی بولا کرتے تھے ؟ وہ عہدیدار اور محصول وصول کرنے والے کہاں ہیں ؟ وہ جاسوس جنہوں نے ہمارے پہرے کے برجوں کی گنتی کی تھی کہاں ہیں ؟ وہ سب چلے گئے ۔ 19 20 ہماری تقریب گاہ صیون پر نظر کرو ۔ تمہاری آنکھیں یروشلم کو دیکھیں گی جو سلامتی کا مقام ہے بلکہ ایسا خیمہ جسے بر باد نہیں کیا جائے گا ۔ جس کی میخوں میں سے ایک بھی میخ اکھا ڑی نہ جائے گی اور اسکی ڈو ریوں میں سے ایک بھی ڈوری توڑی نہ جائے گی ۔ 21 بلکہ خدا وند اس جگہ میں ہم لوگوں کے لئے طاقتور ہوگا ۔ یہ بڑے بڑے ندیوں اور نہروں کی جگہ ہوگی جس میں کشتی اور بڑے بڑے جہاز پار نہیں کر سکتے ہیں ۔ 22 23 تم بادبان کو بغیر مدد کے کھول نہیں سکتے ہو ۔ اس لئے وہ لوگ مال غنیمت کو جسے کہ لوٹا گیا تھا بانٹ لیں گے ۔ یہاں تک کہ لنگڑے لوگ بھی مال غنیمت میں اپنا حصہ پائیں گے ۔ 24 وہاں رہنے والا کوئی بھی شخص ایسا نہیں کہے گا ، " میں بیمار ہوں ۔" وہاں رہنے والے لوگ ، ایسے لوگ ہیں جن کے گناہ معاف کر دیئے گئے ہیں ۔

34:1 اے قومو ! نزدیک آکر سنو تم سب لوگو ں کو دھیان سے سننا چا ہئے ۔ اے زمین اور زمین پر کے سبھی لوگو ! اے دنیا اور دنیا کی سبھی چیزو! تمہیں ان باتوں پر توجہ دینی چا ہئے ۔ 2 خداوند قومو ں اور ان تمام فوجو ں پر غضبناک ہے ۔ خداوند ان سب کو فنا کر دے گا ۔ 3 ان کی لاشیں باہر پھینک دی جا ئیں گی ۔ لاشوں سے بد بو پھیلے گی ۔ اور پہاڑ کے اوپر سے خون نیچے بہے گا ۔ 4 اور تمام اجرام فلکی غائب ہو جا ئیں گے اور آسمان طومار کی مانند لپیٹے جا ئیں گے اور تمام ستارے کمزور پڑ جا ئیں گے تا ک اور انجیر کے مر جھا ئے ہو ئے پتوں کی مانند گر جا ئیں گے ۔ 5 خداوند فرماتا ہے ، " جب میری تلوار آسمان پر وہ سب کچھ کر ڈا لے گی جسے وہ کر سکتی ہے ، تب وہ ادوم پر ، ان لوگو ں پر جن کو میں نے ملعون کیا ہے سزادینے کے لئے اترے گی ۔ 6 خداوند کی تلوار خون آلودہ ہے ۔ وہ چربی اور میمنوں اور بکرو ں کے لہو سے مینڈھوں کے گردوں کی چربی سے چمک رہی ہے ۔ کیو ں کہ خداوند بصرہ میں اس قربانی کو پیش کرے گی اور ادوم کی سر زمین پر ایک عظیم قربانی ہے ۔ 7 اس لئے جنگلی سانڈ اور بچھڑے اور بیل ذبح کئے جا ئیں گے ۔ زمین ان کے خون سے بھر جا ئے گی مٹی ان کی چربی سے چکنی ہو جا ئے گی ۔ 8 ایسی باتیں ہوں گی کیوں کہ خداوند نے سزا دینے کا ایک وقت مقرر کر لیا ہے ۔ خداوند نے ایک سال ایسا چن لیا ہے جس میں لوگ اپنے ان بُرے کاموں کی سزا جو انہوں نے صیون کے خلاف کئے ہیں ضرور ہی بھگتیں گے ۔ 9 ادوم کی ندیا ں ایسی ہو جا ئیں گی جیسے گرم کولتار ۔ ادوم کی زمین جلتی ہو ئی گندھک اور رال جیسی ہو جا ئے گی ۔ 10 وہ لوگ رات دن جلتے رہیں گے ۔ کو ئی بھی شخص اس آ گ کو بجھا نہیں پائے گا ۔ ادوم سے ہمیشہ دھواں اٹھا کرے گا ۔ وہ زمین ہمیشہ ہمیشہ کے لئے فنا ہو جا ئے گی ۔ پھر اس زمین پر سے ہو کر کو ئی اور کبھی گذرا نہیں کرے گا ۔ 11 وہ زمین پرندوں اور چھو ٹے چھو ٹے جانورو ں کا گھر ہو جا ئے گا ۔ وہاں الّو اور کو ؤں کا راج ہو گا ۔خداوند اس زمین کو ویرانی میں بدل دے گا ۔تباہی اور افرا تفری کا ماحول رہے گا ۔ 12 آ زاد شخص اور سردار ختم ہو جا ئیں گے ان لوگوں کو حکمرانی کر نے کے لئے وہاں کچھ بھی نہیں بچے گا ۔ 13 وہاں کے قلعوں اور فصیلدار شہروں میں کانٹے اور جنگلی جھاڑیاں اُگ آئیں گی ۔ گیدڑوں اور الّو ان مکانو ں میں قیام کریں گے۔ قلعوں میں جنگلی جانور قیام کریں گے ۔ وہاں گھاس اُگے گی اس میں شتر مُرغ رہیں گے ۔ 14 جنگلی بلّی بھیڑیوں سے ملاقات کریں گی اور جنگلی بکری اپنے ساتھی کو پکارے گی ۔ ہاں! بھوت پریت وہاں رہے گا اور وہاں آرام کرے گا ۔ 15 وہاں اُڑنے وا لے سانپ کا آشیانہ ہو گا ۔ وہاں سانپ انڈے دیا کریں گے ۔ وہ انڈو ں کو سیا کریں گے انڈے پھو ٹیں گے اور اپنے بچوں کی دیکھ بھال کریں گے ۔ وہاں گدھ جمع ہوں گے اور ہر ایک کے ساتھ اس کی مادہ ہو گی ۔ 16 تم خداوند کی طومار میں ڈھونڈو اور پڑھو ۔ان میں سے ایک بھی کم نہ ہو گا ۔ اور کو ئی بے جو ڑا نہ ہو گا ۔ کیوں کہ اس نے یہی حکم دیا ہے ۔اور اس کی روح نے ان کو جمع کیا ہے ۔ 17 خدا ان کے ساتھ ایسا کرے گا یہ اس نے فیصلہ کر لیا ہے ۔اس کے بعد خدا نے ان کے لئے ایک جگہ منتخب کی ۔ خدا نے ایک لکیر کھینچی اور انہیں ان کی زمین دکھا دی تا کہ وہ زمین ہمیشہ ہمیشہ کے لئے جانوروں کی ہو جا ئے گی ۔ وہ وہاں برسہا برس رہتے چلے جا ئیں گے ۔

35:1 بیابان اور خشک زمین بہت خوشحال ہو جا ئے گا ۔ ۔ ریگستان شادماں ہو گا اور نرگس پھول کی مانند شگفتہ ہو گا ۔ 2 اس میں کثرت سے کلیاں نکلیں گی ۔ وہ شادمانی سے گا کر خوشی منا ئیں گے ۔لبنان کی شان وشوکت اور کرمل وشارو ن کی زینت اسے دی جا ئے گی ۔ وہ خداوند کا جلال اور ہمارے خدا کی حشمت دیکھیں گے ۔ 3 کمزور بانہوں کو پھر سے طاقتور بنا ؤ ۔ ناتواں گھنٹوں کو مضبوط کرو ۔ 4 لوگ ڈرے ہو ئے ہیں اور الجھن میں پڑے ہیں ۔ان لوگو ں سے کہو ، " طاقتور بنو ڈرو مت ۔دیکھو تمہا را خدا آئے گا اور تمہا رے دشمنوں کو جو انہوں نے کیا ہے اس کی سزا دیگا ۔ وہ یقیناً آئے گا اور تمہیں جزادے گا اور تمہا ری حفا ظت کرے گا ۔" 5 پھر تو اندھے دیکھنے لگیں گے ان کی آنکھیں کھل جا ئیں گی ۔ اور بہرے سن سکیں گے ۔ اور ان کے کان کھل جا ئیں گے۔ 6 تب لنگڑے ہرن کی مانند چو کڑیاں بھریں گے اور گونگے گا سکیں گے ۔ کیونکہ بیابان میں پانی اور ریگستان میں ندیا ں پھوٹ نکلیں گی ۔ 7 بلکہ سراب ( نظر کا دھوکہ ) تالاب ہو جا ئے گا ۔اور خشک و پیاسی زمین چشمہ بن جا ئے گی ۔ گید ڑوں کی ماندوں میں جہاں وہ پڑے تھے وہاں گھاس لمبی ہو جا ئے گی اور پانی کا پو دا اگ آئے گا ۔ 8 اس وقت وہاں ایک راہ بن جا ئے گی اور اس شاہراہ کا نام ہو گا " مقدس راہ " اس راہ پر ناپاک لوگوں کو چلنے کی اجازت نہیں ہو گی ۔ کو ئی بھی احمق اس راہ پر نہیں چلے گا ۔ صرف خدا کے مقدس لوگ ہی اس پر چلا کریں گے ۔ 9 لوگو ں کو نقصان پہنچانے کے لئے اس سڑک پر کو ئی شیر نہیں ہو گا ۔ کو ئی بھی درندہ وہاں نہیں ہو گا ۔ وہ سڑک ان لوگو ں کے لئے محفوظ ہو گی جنہیں خدا نے بچا یا ہے ۔ 10 خدا اپنے لوگوں کو آزاد کرے گا ۔ اور وہ لوگ پھر لوٹ آئیں گے ۔ لوگ جب صیون پر آئیں گے تو وہ مسرور ہوں گے ۔ وہ ہمیشہ ہمیشہ کیلئے خوش ہو جا ئیں گے ۔ ان کی شادمانی ان کے سر پر ایک تاج کی مانند ہو گی ۔ وہ خوشی اور شادمانی حاصل کریں گے ۔ اور غم و ماتم وہاں سے ختم ہو جا ئیں گے ۔

36:1 حزقیاہ بادشا ہ کی حکومت کے چودھویں برس یوں ہوا کہ شاہِ اسور سخریب کے یہوداہ کے تمام فصیلدار شہروں پر چڑھا ئی کی اور ان کو لے لیا ۔ 2 سخریب نے اپنے سپہ سالار کو یروشلم لڑنے کے لئے بھیجا ۔ وہ سپہ سالار لکیس کو چھوڑ کر یروشلم میں شاہِ حزقیاہ کے پاس گیا ۔ وہ اپنے ساتھ ایک زبرست فوج کو بھی لے گیا تھا ۔ وہ سپہ سالار اوپر کے تالاب کی نالی پر دھوبیوں کے میدان کی راہ پر کھڑا ہو ا ۔ 3 تب الیاقیم بن خلقیاہ جو گھر کا دیوان تھا اور شبناہ منشی اور محّرر یو آ خ بن آسف نکل کر سپہ سالار کے پاس آئے ۔ 4 سپہ سالار نے ان سے کہا ، " تم لوگ شاہ حزقیاہ سے جا کر یہ باتیں کہو کہ ملکِ معظّم شاہِ اسور یہ فرماتا ہے : " تم اپنی مدد کے لئے کس پر بھروسہ رکھتے ہو ؟ 5 میں تمہیں بتاتا ہوں کہ اگر جنگ میں تمہا را یقین طاقت اور بہتر منصوبوں پر ہے تو وہ بیکار ہے ۔ وہ خالی لفظوں کے سوا کچھ نہیں ہے ۔آخر کس کے بھروسے پر تم میرے خلاف بغاوت کر رہے ہو ۔ 6 کیا مدد کے لئے مصر پر منحصر ہو ؟ مصر تو ایک ٹو ٹے ہو ئے عصا کی مانند ہے ۔اگر تم سہا را پانے کو اس پر جھکو گے ۔تو وہ تمہیں صرف نقصان ہی پہنچا ئے گا اور تمہا رے ہا تھ میں ایک چھید بنا دے گا ۔ شاہ مصر فرعون ان سب کے لئے جو اس پر بھروسہ کر تے ہیں ایسا ہی ہے ۔ 7 لیکن ہو سکتا ہے تم کہو گے کہ ہم مدد پا نے کیلئے اپنے خداوند خدا پر بھر و سہ رکھتے ہیں ۔ لیکن میرا کہنا ہے کہ حزقیاہ نے خداوند کی قربان گا ہوں اور عبادت کیلئے بلند مقامو ں کو فنا کر دیا ہے ۔ اور یہودا ہ اور یروشلم سے حزقیاہ نے یہ باتیں کہی ، " تمہیں ایک قربان گا ہ کے لئے عبادت کر نی چا ہئے ۔" 8 اگر تم اب بھی میرے مالک سے جنگ کر نا چا ہتے ہو ، تو شاہِ اسور تم سے یہ معاہدہ کر ے گا ۔ اگر تمہا رے پاس کا فی گھوڑ سوار ہے تو میں تمہیں دو ہزار گھو ڑے دے دو ں گا ۔ 9 تب بھی تم میرے آقا کے ایک ادنیٰ عہدیدار ،اس کے کسی کمترین ملازم تک کو تم نہیں ہرا پا ؤ گے۔اس لئے تم مصر کے گھو ڑ سوار اور رتھو ں پر کیسے منحصر کر سکتے ہو ۔ 10 اور اب دیکھو ! کیا میں نے بغیر خداوند کی مدد کے اس شہر کو برباد کر نے کے لئے حملہ کیا ؟خداوند نے مجھے حکم دیا ، "اس سر زمین پر حملہ کرو !" 11 تب الیاقیم اور شبناہ اور یو آ خ نے سپہ سالار سے کہا ، "مہربانی کر کے ہمارے ساتھ ارامی زبان میں ہی بات کر کیونکہ اسے ہم سمجھ سکتے ہیں ۔تو یہودی زبان میں ہم سے مت بول ۔ اگر تو یہودی زبان کا استعمال کرے گا تو فصیل کے سبھی لوگ تمہا ری بات سمجھ جا ئیں گے ۔ 12 لیکن سپہ سا لا ر نے کہا ، " کیا میرے مالک نے مجھے یہ باتیں کہنے کو تیرے آقا کے پاس یا تیرے پاس بھیجا ہے؟کیا اس نے مجھے ان لوگوں کے پاس نہیں بھیجا جو تمہا رے ساتھ نجاست کھانے اور پیشاب پینے کو دیوار پر بیٹھے ہیں ؟" 13 پھر سپہ سالا ر نے کھڑے ہو کر بلند آواز میں یہودی زبان میں کہا ، 14 " برائے مہربانی اسور کے بادشا ہ کا پیغام سنو ۔بادشا ہ یوں فرماتا ہے : "حزقیاہ سے تم دھو کہ نہ کھا ؤ کیونکہ وہ تم کو بچا نہیں سکتا ہے۔ 15 حزقیاہ جب تم سے یہ کہتا ہے ، "تم خداوند پر بھروسہ رکھو ۔خداوند شاہ اسور سے ہماری حفاظت کرے گا ۔ خداوند شاہ اسور کو ہمارے شہر کو قبضہ کرنے نہیں دے گا ۔' تمہیں اس پر یقین کرنا چا ہئے ۔" 16 حزقیاہ کی نہ سنو ! کیوں کہ شاہ اسور یوں فرماتا ہے ، "تم مجھ سے معاہدہ کر لو اور نکل کر میرے پاس آؤ اور میرے سپرد ہو جا ؤ ،تب تم میں سے ہر ایک اپنی تاک اور اپنی انجیر کے درخت کا میوہ کھا سکتے ہو اور اپنے حوض کا پانی پی سکتے ہو ۔ 17 جب تک میں آکر تمہیں تمہا رے ہی جیسے ایک ملک میں نہ لے جا ؤں تب تک تم ایسا کر تے رہ سکتے ہو ۔اس نئے ملک میں تم اچھا اناج اور نئی مئے پا ؤ گے ۔ اس زمین پر تمہیں کافی رو ٹی اور تاکستان ملے گی ۔" 18 ہو شیار رہو ! ایسا نہ ہو کہ حزقیاہ تم کو یہ کہہ کر راہ دکھا نہ دے ، " خداوند ہم لوگو ں کو بچا ئے گا ۔" کیا دوسری قوموں کے خدا ؤں میں سے کسی نے بھی اپنے ملک کو شاہِ اسور کے ہا تھ سے چھڑا یا ہے ؟ 19 حمات اور ارفاد کے خداوند یں( دیوتائیں) آج کہاں ہیں ؟ انہیں ہرا دیا گیا ہے ۔ سفر وائیم کے خداوندیں کہاں ہیں ؟ وہ بھی ہرا دیئے گئے ہیں ۔ اور کیا تم یہ سوچتے ہو کہ سامریہ کے دیوتا وہاں کے لوگو ں کو میرے ہا تھ کی قوت سے بچا لیا ؟ نہیں ! 20 کسی بھی ملک یا قو م کے ایسے کسی بھی خداؤں کا نام مجھے بتا ؤ جس نے وہاں کے لوگوں کو میری قوت سے بچا یا ہے میں نے ان سب کو ہرا دیا ۔اس لئے دیکھو ! میری قوت سے یروشلم کو خداوند نہیں بچا پائے گا ۔ 21 اہلِ یروشلم خاموش رہے انہوں نے سپہ سالار کو کو ئی جواب نہیں دیا ۔حزقیاہ نے لوگو ں کو حکم دیا تھا کہ ہ سپہ سالا ر کو کو ئی جواب نہ دیں ۔ 22 اس کے بعد الیاقیم بن خلقیاہ جو محل کا دیوان تھا اور شبناہ شا ہی منشی اور مو آ خ بن آسف محرّر اپنے کپڑے چاک کئے ہو ئے حزقیاہ کے پاس آئے اور سپہ سالار کی باتیں اسے سنائیں۔

37:1 حزقیاہ نے جب سپہ سالا ر کا پیغام سنا تو اس نے اپنے کپڑے پھا ڑ لئے اور ٹاٹ اوڑھ کر خداوند کے گھر میں گیا ۔ 2 حزقیاہ نے محل کے دیوان الیاقیم اور شبناہ منشی اور کا ہنوں کے بزرگوں کو ٹاٹ اوڑھا کر آموص کے بیٹے یسعیاہ نبی کے پاس بھیجا ۔ 3 انہوں نے یسعیاہ سے کہا ، بادشا ہ حزقیاہ نے کہا ہے کہ آج کا دن دکھ اور سزا اور تو ہین کا دن ہے کیوں کہ بچے پیدا ہو نے پر لیکن عورت کو ولادت کی طاقت نہیں ہے ۔ 4 ہو سکتا ہے تمہا را خداوندسپہ سالار کی کہی ہو ئی باتوں کو سن لے ۔شاہِ اسور نے سپہ سا لار کو خدا کی اہانت کر نے کے لئے بھیجا ہے ۔ہو سکتا ہے خداوند تمہا رے خدا نے ان اہانت آمیز باتوں کو سن لیا ہے ۔ اور وہ انہیں اس کی سزا دے گا ۔ مہربانی کر کے ہمارے لوگو ں کے لئے دعا کرو جو بچے ہو ئے ہیں ۔ 5 حزقیاہ کے ملازم یسعیاہ کے پاس گئے ۔ 6 یسعیاہ نے ان سے کہا ، " اپنے مالک کو یہ بتا دینا :خداوند کہتا ہے تم نے سپہ سالار سے جو سنا ہے ان باتوں سے مت ڈرنا !شاہِ اسور کے " ملازم لڑکوں " نے میری تو ہین کر نے کے لئے جو اہانت آمیز باتیں کہیں ہیں ان سے مت ڈرنا ۔ 7 دیکھو ! میں اس میں ایک روح ڈا ل دو ں گا اور اس کے بعد ایک افواہ سن کر اپنے ملک کو لوٹ جا ئیگا ۔ اور میں اسے اسی کے ملک میں تلوار سے مر وا ڈا لوں گا ۔" 8 شاہ اسور کو ایک اطلاع ملی کہ اتھو پیا کا بادشا ہ تر ہا قہ کے خلاف جنگ کے لئے آرہا ہے ۔ اس لئے اسور کا بادشا ہ لکیس کو چھوڑ کر لبنا ہ چلا گیا ۔ سپہ سالا ر نے یہ سنا اور وہ بھی لبناہ کو چلا گیا ۔ جب اسور کا بادشا ہ نے سنا کہ ترہاقہ آرہا ہے ۔ تو اس نے بھی حزقیاہ کے پاس ایلچی بھیجے ۔ بادشا ہ نے ان سے کہا ، 9 10 " یہودا ہ کے بادشاہ حزقیاہ سے تم یہ باتیں کہنا : "جس دیوتا پر تمہا را یقین ہے اس سے وعدہ کر کے تم بے وقوف مت بنو ۔اسور کا بادشا ہ یروشلم پر قبضہ نہیں کرے گا ۔' ' 11 دیکھو ! تم اسور کے بادشا ہوں کے بارے میں اس نے جو کیا ہے سن ہی چکے ہو ۔ انہوں نے تمام ملکوں کو لوُ ٹ کر انکا کیا حال بنایا ہے ۔ اس لئے کیا تو بچا رہے گا ؟ 12 کیا ان لوگوں کے خدا ؤں نے ان کی حفاظت کی ہے ؟ نہیں ! میرے باپ دادا نے انہیں فنا کر دیا تھا ۔میرے لوگوں نے جو زان حاران اور رصف کے شہرو ں کو شکست دیئے تھے اور انہوں نے عدن کے لوگو ں کو جو تلسار میں رہا کر تے تھے انہیں بھی ہرا دیا تھا ۔ 13 حمات اور ارفاد کے بادشا ہ کہاں گئے ۔سفر و ائیم کا بادشا ہ آج کہاں ہے ۔ ہینع اور عوّاہ کے بادشا ہ اب کہاں ہیں ۔ ان کا خاتمہ کر دیا گیا ۔ وہ سبھی بر باد کر دیئے گئے ۔ 14 حزقیاہ نے قاصدوں سے وہ پیغام لے لیا اور پڑھا ، پھر وہ خداوند کے گھر میں چلا گیا ۔حزقیاہ نے اس پیغام کو کھو لا اور خداوند کے سامنے پھیلا دیا ۔ 15 پھر حزقیاہ خداوند نے فریاد کر نے لگا : 16 اے اسرائیل کا خداوند قادر مطلق تو بادشا ہ کی مانند کرو بی فرشتوں پر بیٹھتا ہے ۔ تو اور صرف تو ہی خدا ہے جو زمین کے سبھی مملکتوں پر حکومت کر تا ہے تو نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے ۔ 17 میری سن ! اپنی آنکھیں کھول اور دیکھ ۔کان لگا کر توجہ سے اس پیغام کے لفظوں کو سن جسے سخریب نے مجھے بھیجا ہے ۔ اس نے تجھ زندہ خدا کے بارے میں اہانت آمیز باتیں کہی ہیں ۔ 18 اے خداوند اسور کے بادشا ہوں نے اصل میں سبھی ملکوں اور وہاں کی زمین تباہ کر دی ہے ۔ 19 اسور کے بادشاہوں نے ان ملکوں کے خدا ؤں کو جلا ڈا لا ہے لیکن وہ سچے خداوند نہیں تھے ۔ وہ تو صرف ایسے بت تھے جنہیں آدمیوں نے بنایا تھا ۔ وہ خالص پتھر تھے ، خالص لکڑی تھی ۔ اس لئے وہ ختم ہو گئے وہ برباد ہو گئے ۔ 20 اس لئے اب اے خدا ہمارے خداوند! مہربانی کر کے اسور کے بادشا ہ کی قوت سے ہماری حفاظت کر تا کہ زمین کے سبھی بادشاہوں کو پھر پتا چل جا ئے کہ تو خداوند ہی صرف خدا ہے ۔ 21 تب یسعیاہ بن آموص نے حزقیاہ کے پاس یہ پیغام بھیجا ۔" یہ وہ ہے جسے خداوند اسرائیل کے خدا نے فرمایا ہے شاہِ اسور سخریب کے با رے میں تو نے مجھ سے دعا کی ہے ۔ 22 اس لئے خداوند نے اس کے حق میں یوں فرمایا ہے : " صیون کی پاک دامن کنواری دختر سخریب تجھے حقیر سمجھتی ہے ۔ وہ تیری ہنسی اڑا تی ہے ۔ کیوں کہ تم بھاگ گئے ۔ یروشلم کی دختر تیری ہنسی اڑاتی ہے ۔ 23 تو نے کسی کی بے عزتی کی ہے اور کسی کا مذاق اڑا یا ہے ؟ تو نے کسی کے خلاف اپنی آواز بلند کی ہے اور عزت واحترام نہیں دیا ؟ مجھے ، اسرائیل کا قدوس! 24 خداوند کے خلاف بُری باتیں کہلوانے کے لئے تو نے اپنے ملاز موں کا استعمال کیا ۔ تو نے کہا ، "میرے پاس بہت ساری رتھ ہیں ۔ میں نے اپنی رتھو ں کو لیا اور لبنان کے عظیم پہاڑ کی سب سے اونچی چو ٹی کو فتح کر لیا ۔ میں نے لبنان کے سب سے لمبا دیودار کے درختوں کو کاٹ ڈا لا ۔ میں نے اس کے سب سے اچھے صنوبر کے درختوں کا کاٹ ڈا لا ۔ میں اس کے سب سے اونچے پہاڑ کی چو ٹی تک گیا اور اس کے سب سے گھنے جنگل تک گیا ۔ 25 میں نے غیر ملکی زمین پر کنوئیں کھو دے اور پانی پیا ۔میں نے مصر کی ندیوں کو پیروں تلے روندا اور اسے خشک کر دیا ۔" 26 یہ وہ جو تو نے کہا کیا ۔ لیکن کیا تو نے یہ نہیں سنا ہے ؟ میں نے ( خدا نے ) بہت پہلے ہی منصوبہ بنا لیا تھا ۔ بہت بہت پہلے ہی میں نے اسے تیار کر لیا تھا ۔ اب اسے میں نے کیا ہے ۔میں نے ہی تمہیں ان فصیلد ار شہرو ں کو بر باد کر نے دیا اور میں نے ہی تمہیں ان شہروں کو ملبوں کے ڈھیر میں بدلنے دیا ۔ 27 ان شہروں کے باشندے کمزور تھے وہ لوگ خوفزدہ اورشرمندہ تھے ۔ وہ کھیت کے نئے پو دے جیسے تھے ۔ وہ نئی گھاس کے جیسے تھے ۔ وہ اس گھاس کی مانند تھے جو مکانو ں کی چھتوں پر اگا کر تی ہے وہ گھا س لمبی ہو نے سے پہلے ریگستان کی مشرقی گرم ہوا سے جھلس جا تی ہے ۔ 28 میں جانتا ہوں کہ تم کب اٹھتے ہو اور کب بیٹھتے ہو ، کب باہر جا تے ہو اور کب اندر آتے ہو ۔ اور میں یہ بھی جانتا ہوں کہ تم جنگ سے کب واپس آئے اور مجھ سے کیسے ناراض ہو گئے ۔ 29 تم مجھ سے ناراض تھے اور میں نے اپنے تئیں تیرے تکبر کو بھی سنا تھا ۔اس لئے تیری ناک میں نکیل ڈا لوں گا اور تیرے منہ میں لگام لگا ؤں گا ۔ اور میں تم کو اسی راستے سے واپس بھیج دو ں گا جس راستے سے تو یہاں آیا ۔" 30 تب خدا وند نے حزقیاہ سے فرمایا ، " اے حزقیاہ تجھے دکھا نے کے لئے کہ یہ کلام سچ ہے میں تجھے ایک نشان دونگا ۔ اس سال تو کھا نے کے لئے کوئی اناج نہیں بو یا ۔ اس لئے اس سال تو پچھلے سال کی فصل سے خود بخود اگ آئے اناج کو کھا ئے گا جسے تو نے اگا یا ہوگا ۔ لیکن تیسرے سال تو اس اناج کو کھا ئے گا جسے تو نے اگا یا ہوگا ۔ تو اپنی فصلوں کو کاٹے گا ۔ تیرے پاس کھا نے کو بھر پور غذا ہوگی ۔ تو تاکستان لگائے گا اور انکا پھل کھا ئے گا ۔ 31 " یہوداہ کے گھرانے کے کچھ بچے ہوئے لوگ بڑھتے ہوئے بہت بڑی قوم کی شکل اختیار کرلیں گے ۔ وہ لوگ ان درختوں کی مانند ہونگے جنکی جڑیں زمین میں بہت گہری جاتی ہیں اور وہ بہت گھنے ہو جاتے ہیں ۔ اور بہت سے پھل دیتے ہیں ۔ 32 یروشلم اور کوہ صیون پر کچھ ہی لوگ زندہ بچیں گے اور وہ یروشلم سے باہر جائیں گے ۔" خدا وند قادر مطلق کی زور دار محبت ہی یہ کریگی ۔ 33 اس لئے خدا وند نے شاہ اسور کے بارے میں یہ کہا : " وہ اس شہر میں نہیں آپائے گا ۔ وہ اس شہر پر ایک بھی تیر نہیں چھو ڑیگا ۔ وہ اپنی ڈھا لوں کا منھ اس شہر کی جانب نہیں کرے گا ۔ وہ اس شہر کے قلعہ پر حملہ کرنے کے لئے بُرج کھڑا نہیں کرے گا ۔ 34 وہ اسی راستے سے جس سے آیا تھا واپس اپنے شہر لوٹ جائے گا ۔ اس شہر میں وہ داخل نہیں ہوگا یہ پیغام خدا وند کی جانب سے ہے ۔ 35 خدا وند فرماتا ہے میں بچاؤنگا اور اس شہر کی حفاظت کروں گا ۔ میں ایسا خود اپنے لئے اور اپنے بندہ داؤد کے لئے کروں گا ۔ " اس لئے خدا وند کے فرشتے نے اسور کی چھاؤنی میں جاکر ایک لاکھ پچا سی ہزار سپاہیوں کو مار ڈا لا ۔ دوسری صبح جب لوگ اٹھے تو انہوں نے دیکھا کہ انکے چاروں طرف مرے ہوئے سپاہیوں کی لاشیں بکھری ہیں ۔ 36 37 تب شاہ اسور سنحریب اپنا گھر نینوہ واپس چلا گیا اور وہیں رہنے لگا ۔ 38 اور ایک دن جب وہ اپنے دیو تا نسروک کی ہیکل میں عبادت کررہا تھا تو اسی وقت اسکے بیٹے ادر ملک اور شراضر نے اسے تلوار سے قتل کر دیا اور اراراط کی سر زمین کو بھاگ گئے اس طرح سنحریب کا بیٹا اسر حدّون اسور کا نیا بادشاہ بن گیا ۔

38:1 ان ہی دنوں حزقیاہ ایسا بیمار پڑا کہ مرنے کے قریب ہو گیا اس لئے آموص کے بیٹے یسعیاہ نبی اس سے ملنے گیا ۔ یسعیاہ نے بادشاہ سے کہا ، " خدا وند نے تمہیں یہ باتیں بتانے کے لئے کہا ہے : تو جلد ہی مر جائے گا ۔ اس لئے تیرے مرنے کے بعد تیرے خاندان والے کیا کریں گے یہ تجھے انہیں بتا دینا چاہئے ۔ اب تو پھر کبھی اچھا نہیں ہوگا ۔" 2 حزقیاہ نے دیوار کی طرف کر وٹ لی ۔ اس نے خدا وند سے دعا کی اس نے کہا ، 3 " اے خدا وند مہر بانی کرکے مجھے یاد رکھ کہ میں نے ہمیشہ تیرے سامنے نہایت یقین اور صدق دل کے ساتھ زندگی گزاری ہے ۔ میں نے وہ باتیں کی ہیں جنہیں تو بہتر کہتا ہے ۔" اس کے بعد حزقیاہ بلند آواز میں رونا شروع کردیا ۔ 4 یسعیاہ کو خدا وند سے یہ پیغام ملا : 5 حزقیاہ کے پاس جا اور اس سے کہہ دے ، " یہ وہ باتیں ہیں جنہیں خدا وند تمہارے باپ دادا کا خدا کہتا ہے ، میں نے تیری دعا سنی ہے اور تیرے دکھ بھرے آنسو دیکھے ہیں ۔ اور اس لئے میں تیری زندگی میں پندرہ سال اور جوڑ ر ہا ہوں۔ 6 شاہِ اسور کے ہاتھوں میں سے میں تجھے اور اس شہر کو بچاؤنگا ۔ میں اس شہر کی حفاظت کروں گا ۔" 7 اور یہ خدا وند کی طرف سے تمہارے لئے نشان ہوگا جسے کہ وہ کرے گا کیوں کہ اس نے کہا تھا : 8 دیکھو میں سایہ کو جو کہ آخز کے سیڑھیوں پر ہے دس سیڑھی پیچھے لیجا تا ہوں ۔ تب سورج دس سیڑھی پیچھے گیا جن سیڑھیوں پر کہ وہ پہلے ہی جا چکا تھا ۔ 9 یہ حزقیاہ کا وہ خط ہے جو اس نے بیماری سے اچھا ہونے کے بعد لکھا تھا ۔ 10 میں نے اپنے دل میں کہا ، " میں اپنی آدھی عمر میں ضرور مروں گا ۔ اسفل ( پاتال) کے پھاٹکوں پر مجھے اپنی بچی ہوئی زندگی گزارنا چاہئے ۔ 11 اس لئے میں نے کہا ، " میں خدا وند کو زندوں کی زمین میں پھر نہ دیکھوں گا ۔ انسان اور دنیا کے باشندے مجھے پھر دکھا ئی نہ دیں گے ۔ 12 میری نسل کو نیچے کھینچ لیا گیا ہے اور چرواہے کے خیمہ کی مانند مجھ سے دور کردیا گیا ہے ۔ میں نے اپنی زندگی جلاہے کی مانند لپیٹ لی ہے ۔ اس نے مجھے کر گھاٹ سے کاٹ چکا ہے ۔ تم نے صرف ایک ہی دن میں میری زندگی کا خاتمہ کردیا ۔ 13 میں صبح تک مدد کے لئے پکارتا رہا تب وہ شیر ببر کی مانند میری سب ہڈیاں چور کر ڈالتا ہے ۔ تم نے صرف ایک ہی دن میں میری زندگی کا خاتمہ کردیا ۔ 14 میں کبوتر جیسا روتا رہا ۔ میری آنکھیں تھک گئیں تو بھی میں لگا تار آسمان کی طرف تکتا رہا ۔ میرے مالک میں مصیبت میں ہوں تو میری مدد کر ۔ 15 میں اپنی حالات کو بدلنے کے لئے اور کیا کہہ سکتا ہوں ؟ میرے مالک نے مجھ کو بتا یا کہ وہ کیا کرے گا اور اس نے خود اسے کیا ۔ میں اپنی روح کی تلخی کی وجہ سے اپنی زندگی کے پورے سالوں میں آہستہ آہستہ چلا کروں گا ۔ 16 میرے مالک ! ان ہی چیزوں سے انسان کی زندگی ہے اور انہی میں میری روح کی حیات ہے ۔ سو تو ہی شفا بخش اور مجھے زندہ رکھ ! 17 دیکھو ! میری مصیبتیں ختم ہوئیں ۔ اب مجھے راحت ملی ہے ۔ تو مجھ سے بہت زیادہ شفقت کرتا ہے ۔ تو نے مجھے قبر میں سڑ نے نہیں دیا ۔ تو نے میرے سب گناہوں کو معاف کیا ۔ تو نے میرے سب گناہ دور پھینک دیا ۔ 18 اس لئے کہ پاتال تیری ستائش نہیں کر سکتا ، اور موت سے تیری حمد نہیں ہو سکتی ۔ وہ جو قبر میں جاتے ہیں مدد کے لئے تیری وفا داری پر منحصر نہیں کر سکتے ہیں ۔ 19 وہ لوگ جو زندہ ہیں جیسا کہ آج میں ہوں تیری مدح سرائی کرتے ہیں ۔ ہر ایک باپ اپنی اولاد کو تیری وفاداری کی خبر دیگا ۔ 20 اس لئے میں کہتا ہوں : " خدا وند نے مجھ کو بچا یا ہے اس لئے ہم عمر بھر خدا وند کے گھر میں نغمہ سرائی کریں گے اور ساز بجائیں گے ۔ 21 یسعیاہ نے کہا ، " ان لوگوں کو چور کئے ہوئے انجیر کا ٹکیا بنا نے دو اور اسے پھو ڑے پر لگا نے دو تب وہ شفا یاب ہوجائے گا ۔ 22 حزقیاہ نے کہا ، " کونسا نشان یہ ثابت کرتا ہے کہ میں خدا وند کی ہیکل کے اندر داخل ہو سکتا ہوں ؟ "

39:1 اس وقت مردوک بلدان بن بلدان شاہ بابل نے قاصدوں کو خط اور تحفوں کے ساتھ حزقیاہ کے پاس بھیجے ۔ کیوں کہ اس نے سنا تھا کہ حزقیاہ بیمار تھا لیکن اب شفا یاب ہو گیا ہے ۔ 2 اور حزقیاہ ان قاصدوں سے بہت خوش ہوا اور اپنے خزانے یعنی چاندی اور سونا اور مصالحہ اور بیش قیمت عطر اور تمام اسلحہ اور جو کچھ اسکے خزانے میں موجود تھا ان کو دکھا یا ۔ اس کے گھر میں اور اسکی ساری مملکت میں ایسی کوئی چیز نہ تھی جو حزقیاہ نے انکو نہ دکھا ئی ۔ 3 یسعیاہ نبی شاہ حزقیاہ کے پاس گیا اور اس سے کہا ، " یہ لوگ کیا کہہ رہے ہیں ؟" یہ لوگ کہاں سے آئے ہیں ؟" حزقیاہ نے کہا ، " یہ لوگ دور کے ملک سے میرے پاس آئے ہیں یہ لوگ بابل سے آئے ہیں ۔" 4 اس پر یسعیاہ نے اس سے پو چھا ، " انہوں نے تیرے محل میں کیا دیکھا ؟" حزقیاہ نے کہا ، " میرے محل کی ہر شئے انہوں نے دیکھی میرے خزانوں میں ایسی کوئی چیز نہیں جو میں نے انکو نہ دکھا ئی ہو ۔" 5 تب یسعیاہ نے حزقیاہ سے کہا ، " خدا وند قادر مطلق کے کلام کو سنو ۔ 6 ' دیکھ وہ دن دور نہیں ہے کہ سب کچھ جو تیرے گھر میں ہے اور جو کچھ تیرے باپ دادا نے آج کے دن تک جمع کر کے رکھا ہے بابل کو لے جائیں گے کچھ بھی باقی نہ رہے گا ۔ خدا وند قادر مطلق یہ فرماتا ہے ۔ 7 بابل کے لوگ تیرے کچھ بیٹوں کو لے جائے گا وہ بیٹے جو تجھ سے پیدا ہوں گے ۔ تیرے بیٹے شاہ بابل کے محل میں حاکم بنیں گے ۔" 8 حزقیاہ نے یسعیاہ سے کہا ، " خدا وند کا پیغام جو تو نے سنا یا اچھا ہے ۔ ( حزقیاہ نے ایسا اس لئے کہا کیوں کہ اس کا خیال تھا کہ جب تک میں بادشاہ ہوں یہاں سلامتی اور امن ہوگا ۔)"

40:1 تمہارا خدا فرماتا ہے ، " تسلی دو تو میرے لوگوں کو تسلی دو ! 2 تم یروشلم سے دلاسے کی باتیں کرو ! اور ان سے کہو کہ تیرے غلامی کے دنوں کا خاتمہ ہوگیا ۔ تیرے گناہوں کا کفارہ ادا کر دیا گیا ۔" خدا وند نے تجھے تیرے گناہوں کے لئے دو مرتبہ سزا دی ہے ۔ 3 سنو! پکارنے والے کی آواز سنو !" خدا وند کے لئے بیابان میں ایک راہ بناؤ۔ ہمارے خدا کے لئے بیابان میں ایک ہموار راہ بناؤ ۔ 4 ہر وادی کو بھر دو ۔ ہر ایک پہاڑ اور پہاڑی کو ہموار کردو ۔ ٹیڑھی راہوں کو سیدھی کرو ۔ اور ہر ایک نا ہموار زمین کو ہموار بنا دو ۔ 5 تب خدا وند کا جلال ظا ہر ہوگا ۔ سب لوگ اکٹھے خدا وند کی عظمت کو دیکھیں گے ۔ ہاں ، خدا وند نے یہ سب کہا ہے ۔" 6 ایک آواز آئی ، " منادی کر !" اور میں نے کہا ، " میں کیا منادی کروں ؟ " آواز نے کہا ، " سبھی لوگ گھاس کی مانند ہیں ۔ اور انکی رونق جنگلی پھول کی مانند ہے ۔ 7 ایک طاقتور آندھی خدا وند کی جانب سے اس گھاس پر چلتی ہے اور گھاس سوکھ جاتی ہے ۔ جنگلی پھول فنا ہوجاتا ہے ۔ ہا ں سبھی لوگ گھاس کی مانند ہیں ۔ 8 گھاس مر جھا جاتی ہے ، اور جنگلی پھول فنا ہوجا تا ہے لیکن ہمارے خدا کا پیغام ابد تک قائم ہے ۔" 9 اے صّیون ، خوشخبری سنانے والی ! اونچے پہاڑ پر چڑھ جا ، اور اے یروشلم ، قاصد خوشخبری لانے والی تو اپنی بلند آواز سے چلا ۔ یہوداہ کے لوگوں سے کہو ، " دیکھو تمہارا خدا یہاں ہے ۔" 10 میرا مالک خدا وند قدرت کے ساتھ آرہا ہے ۔ وہ اپنی قدرت کا استعمال تمام لوگوں پر حکو مت کرنے میں کرے گا ۔ خدا وند اپنے لوگوں کو اجر دیگا ۔ اس کے پاس انہیں دینے کے لئے انکی مزدوری بھی ہوگی ۔ 11 خدا وند اپنے لوگوں کی ویسی ہی رہنمائی کرے گا جیسے کوئی چوپان اپنے گلہ کی رہنمائی کرتا ہے ۔ خدا وند اپنے بازوؤں میں میمنوں کو جمع کرے گا ۔ اور انہیں اپنے دل میں لیکر چلے گا اور وہ بھیڑوں کی ماؤ ں کی رہنمائی کرے گا ۔ 12 کیا کسی نے سمندر کو چلو سے ناپا ہے ؟ یا آسمان کی پیمائش اپنے بالشت سے کی ہے ؟ اور کیا زمین کے دھول کو پیمائش کے کٹورے سے ناپا ہے ؟ یا پہاڑوں کو پلڑوں میں وزن کیا ہے اور ٹیلوں کو ترازو میں تو لا ہے ؟ 13 خداوند کی روح کو کس شخص نے بتا یا کہ اسے کیا کرنا ہے خداوند کو کس نے بتا یا ہے کہ اسے یہ کیسے کرنا چا ہئے ۔ 14 کیا خداوند نے کسی سے مددمانگی ؟ کیا خداوند کو کسی نے انصاف کا سبق دیا ہے ؟ کیا کسی شخص نے خداوند کو علم سکھا یا ہے ؟ کیا کسی شخص نے خداوند کی معرفت کی بات بتا ئی ہے ۔ اور حکمت سے کام لینا سکھا یا ہے ؟ نہیں ! 15 دیکھو ! قومیں بالٹی میں پانی کی ایک بوند کی مانند ہیں ۔ اور ترازو کی باریک گرد کی مانند گنی جاتی ہیں ۔دیکھو ! وہ جزیروں کو ایک ذرّہ کی مانند اٹھا لیتا ہے ۔ 16 لبنان کے سارے درخت بھی کا فی نہیں ہیں کہ انہیں خداوند کے لئے جلا یا جا ئے ۔لبنان کے سارے جانور کا فی نہیں ہیں کہ انکو اس کی ایک جلانے کی قربانی کے لئے مارا جا ئے ۔ 17 خدا کے مقابلہ میں دنیا کی سب قومیں کچھ بھی نھیں ہیں۔ خدا کے مقابلہ میں دنیا کی سب قومیں بالکل ہی بے مول ہے ۔ 18 کیا تم خدا کا موازنہ کسی بھی شئے سے کر سکتے ہو ؟ نہیں ! کیا تم خدا کی تصویر بنا سکتے ہو ؟ نہیں ! 19 کیا تم اس کا مواز نہ ایک بت سے کر سکتے ہو ؟ ایک کاریگر مورتی کو بناتا ہے ۔ پھر دوسرا کاریگر اس پر سونا چڑھا د یتا ہے اور اس کے لئے چاندی کی زنجیر بھی بناتا ہے ۔ 20 تحفہ کے طور پر ایک شخص شہتو ت کی لکڑی کو چنتا ہے جو کہ سڑتی نہیں ہے وہ ایک ماہر کا ریگر کو تلاش کر تا ہے تا کہ ایسی مورت بنا ئے جو گرے نہیں ہمیشہ قائم رہے ۔ 21 یقیناً تم سچا ئی جانتے ہو ؟ یقیناً تم نے سنا ہے ! بہت پہلے کسی شخص نے تمہیں بتا یا ہے ! یقیناً تم جانتے ہو کہ زمین کو کس نے بنایا ہے ! 22 وہ خدا وند ہے جو اوپر آسمان میں اپنے تخت پر بیٹھتا ہے ۔ اسکے سامنے میں لوگ ٹڈی کی مانند لگتے ہیں ۔ اس نے آسمانوں کو کسی پردہ کی مانند کھول دیا اور اس کو رہائش گاہ کے لئے خیمہ کی مانند پھیلا دیا ہے ۔ 23 خدا وند حکمرانوں کو غیر اہم بنا دیتا ہے ۔ وہ اس دنیا کے منصفوں کو پوری طرح بیکار بنا دیتا ہے ۔ 24 وہ دنیاوی حکمراں ایسے ہیں جیسے وہ پودے جنہیں زمین میں بویا گیا ہو ۔ لیکن اس سے پہلے کہ وہ اپنی جڑیں زمین میں مضبوطی سے جکڑ پائے ، " خدا انکو بہا دیتا ہے اور وہ مرجھاتے ہیں ۔ اور طوفانی ہوا اس کو بھو سے کی مانند اڑا لے جاتی ہے ۔ 25 قدّوس کہتا ہے ، " کیا تم کسی سے بھی میرا موازنہ کر سکتے ہو ؟ نہیں ! کوئی بھی میرے برابر کا نہیں ہے ۔ 26 اوپر آسمان میں تاروں کو دیکھو ۔ کس نے ان سبھی تاروں کو بنایا ؟ کس نے آسمان کی وہ سبھی فوج بنائی ؟ کس کو سبھی تارے نام بنام معلوم ہیں ؟ اس کی قدرت کی عظمت اور اسکی بازو کی توانائی کے سبب سے ایک بھی چھوٹ نہیں پائیگا ۔" 27 اے یعقوب ! تم کیوں شکا یت کرتے ہو ؟ اے اسرائیل ! تو ایسا کیوں کہتا ہے ، " اگر میرے ساتھ نا انصافی کا برتاؤ کیا جاتا ہے تو خدا وند میری طرف توجہ نہیں دیتا ہے خدا میری طرف خیال نہیں کرتا ہے ۔" 28 کیا تو نہیں جانتا ہے ؟ کیا تو نہیں سنا ہے ؟ کہ خدا وند ہمیشہ رہنے والا خدا ہے ، ساری زمین کا خالق ہے ۔ وہ نہ تھکتا ہے اور نہ ہی پریشان ہوتا ہے ۔ کوئی بھی شخص اس کی دانشمندی کو پوری طرح سمجھ نہیں سکتا ہے ۔ ۔ 29 خدا وند ہمیشہ نا توانوں کو زور آور بننے میں مدد دیتا ہے ۔ وہ ان لوگوں کو جو کمزور ہے طاقتور بنا تا ہے ۔ 30 نو جوان تھکتے ہیں اور انہیں ارام کی ضرورت پڑ جاتی ہے ۔ وہ تھک جاتے ہیں ٹھو کر کھا تے اور گر تے ہیں ۔ 31 لیکن وہ لوگ جو خدا وند کے بھروسے ہیں از سرِ نو توانا ئی حاصل کریں گے ۔ وہ عقابوں کی مانند انکے نئے پر بڑھیں گے اگر وہ دوڑیں گے تو بھی نہیں تھکیں گے ۔ وہ چلیں گے اور تھکا ماندہ نہ ہونگے ۔

41:1 خداوند کہا کر تا ہے ، "اے دور کے ملکو ! چپ رہو اور میری بات سنو ۔ اے قومو ! ازسر نو طاقتور بنو ۔ میرے پاس آؤ اور مجھ سے باتیں کرو ۔ آپس مل جل کر ہم فیصلہ کریں کہ کون صحیح ہے ؟ 2 مشرق سے آتے ہو ئے اس آدمی کو کس نے جگا یا ۔ وہ جہاں کہیں بھی جا تا ہے فتح حاصل کر تا ہے ؟ وہ جو اس کو لا یا قوموں کو اس کے حوا لے کر تا ہے اور اس کو بادشا ہوں پر مسلط کر تا ہے ۔ وہ اپنی تلوارو ں اور تیروں سے ان لوگو ں کو دھول یا اڑتی ہو ئی بھو سی کی مانند کر دیتا ہے ۔ 3 وہ آدمی قوموں کا پیچھا کر تا ہے اور نقصان بھی نہیں اٹھا تا ہے ۔ وہ اتنی تیزی سے چلتا ہے کہ اس کا پیرزمین کو محض ہی چھوتا ہے۔ 4 کس نے یہ سب کیا اور ایسا ہو نے کا سبب بنا ؟ وہ کون ہے جو تا ریخ کو بہت شروع سے ہی اپنے گرفت میں کئے ہو ئے ہے ؟ میں ، خداوند نے ان سب کو کیا ۔ میں ، خداوند ابتداء میں تھا اور میں انتہا میں وہاں رہو ں گا ۔ 5 جزیروں نے دیکھا ڈر گئے ۔ زمین کے کنارے تھرا گئے ، وہ نزدیک آتے گئے ۔" 6 وہ لوگ ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں ۔ ایک دوسرے سے کہتے ہیں ، " حوصلہ رکھ ! " 7 بڑھئی سنار کا حوصلہ بڑھا تا ہے اور وہ جو دھات کو ہتھو ڑا سے پیٹ کر چپٹا کرتا ہے وہ اس شخص کا حوصلہ بڑھا تا ہے جواہرن پر اسے پیٹ کر شکل و صورت دیتا ہے ۔ آخری کاریگر کہتا ہے دھا ت کا یہ کام اچھا ہے ۔ تب وہ مورتی کو ایک بنیاد پر میخوں سے ٹھونک دیتا ہے تا کہ یہ گر نہ جائے ۔" 8 خدا وند کہتا ہے لیکن اے اسرائیل تو میرا بندہ ہے ۔ اے یعقوب ! میں نے تجھ کو چنا ہے ۔ تو میرے دوست ابراہیم کی نسل سے ہے ۔ 9 میں نے تجھے زمین کے دور کے ملکوں سے اٹھا یا ۔ میں نے تمہیں اس دور کے ملک سے بلا یا ۔ میں نے کہا تو میرا بندہ ہے ۔ میں نے تجھ کو چنا اور میں نے تجھے کبھی ردّ نہیں کیا ۔ 10 تو فکر مت کر ، میں تیرے ساتھ ہوں ۔ تو خوفزدہ مت ہو ، میں تیرا خدا ہوں ۔ میں تجھے زور بخشونگا ۔ میں یقیناً تیری مدد کروں گا اور میں اپنی فتحمندی کے داہنے ہاتھ سے تجھے سنبھا لوں گا ۔ 11 دیکھ ہر وہ لوگ جو تجھ سے ناراض ہیں وہ پشیماں اور رسوا ہونگے ۔ جو تیرے دشمن ہیں وہ بھی نہیں رہیں گے ، وہ سب مر جائیں گے ۔ 12 تو ان لوگوں کو ڈھونڈے گا جو تیرے مخالف تھے لیکن تو انکو نہیں پائے گا ۔ وہ لوگ جو تجھ سے لڑیں گے وہ پوری طرح نیست و نابود ہو جائیں گے ۔ 13 میں خدا وند تیرا خدا ہوں ، میں نے تیرا داہنا ہاتھ تھام رکھا ہے ۔ میں تجھ سے کہتا ہوں کہ تو مت ڈر میں تجھے سہارا دونگا ۔ 14 اے چھو ٹے کیڑے یعقوب ! خوفزدہ نہ ہو ! اے چھو ٹی تتلی اسرائیل ڈر مت ! یقیناً میں تجھ کو مدد دونگا ۔" خود خدا وند ہی نے یہ ساری باتیں کہی تھیں ۔ اسرائیل کے مقدس نے جو تمہاری حفاظت کرتا ہے کہا تھا : 15 " دیکھو ! میں تجھے اناج مَلنے کا نیا اور تیز دانتدار آلہ بناؤنگا ۔ تو پہاڑیوں کو کوٹے گا اور انکو ریزہ ریزہ کر دے گا ۔ اور پہاڑیوں کو بھو سے کی مانند بنا دیگا ۔ 16 تو انکو ہوا میں اچھا لے گا اور ہوا ان کو اڑا کر دور لے جائے گی اور انہیں کہیں بکھیر دیگی ۔ تب تو میری ، خدا وند کی وجہ سے شادماں ہوگا اور تو اسرائیل کے قدوس پر فخر کرے گا ۔" 17 " اس وقت غریب لوگ اور حاجت مند پانی ڈھونڈیں گے لیکن انہیں پانی نہیں ملے گا ۔ جب وہ پیاسے ہونگے اور انکی زبان خشک ہوگی تب میں خدا وند انکی التجا کا جواب دونگا ۔ میں اسرائیل کا خدا انکو ویران ہونے نہیں دونگا ۔ 18 میں سوکھے پہا ڑوں پر ندیاں بہا دونگا اور وادیوں سے چشمہ جاری کروں گا ۔ میں ریگستان کو جھیل میں بدل دونگا اور خشک زمین کو پانی کا چشمہ بنا دونگا ۔ 19 میں بیابان میں دیودار ، ببول ، آس اور زیتون کے درخت لگاؤنگا ۔ میں ریت سے بھرے صحرا میں چیڑ ، سرو، صنو بر اکٹھے لگاؤں گا ۔ 20 لوگ ایسا ہوتے ہوئے دیکھیں گے اور جانیں گے کہ خدا وند کی قدرت نے یہ سب کی ہے ۔ لوگ انکو دیکھیں گے اور سمجھنا شروع کریں گے کہ اسرائیل کے قدوس ( خدا ) نے یہ کام کیا ہے ۔ 21 خدا وند ، یعقوب کا بادشاہ فرماتا ہے ، " اے جھو ٹے خدا وندو یہاں آؤ ! اپنا معاملہ پیش کرو ۔ اپنے معاملے آگے رکھو ۔ 22 تمہاری مورتیوں کو ہمارے پاس آکر ، جو ہو رہا ہے وہ بتا نا چاہئے ۔ آغاز میں جو کچھ ہوا تھا ، اور آگے کیا ہونے والا ہے ۔ ہمیں بتاؤ ہم نہایت توجہ سے سنیں گے جس سے ہم یہ جان جائیں گے کہ آگے کیا ہونے والا ہے ۔ 23 ہمیں ان باتوں کو بتاؤ جو ہونے والی ہیں ۔ تاکہ ہم یقین کریں کہ سچ مچ میں تم خدا وند ہو ۔ کم سے کم کچھ کرو ! چاہے بھلا ، چاہے برا ۔ تاکہ ہم دیکھ سکیں اور حیرت زدہ ہوجائیں اور ڈر جائیں ۔ 24 " دیکھو جھو ٹے خداوندو ! تم ہیچ اور بیکار ہو ۔ تم تو کچھ بھی نہیں کر سکتے ۔ وہ جو تمہاری پرستش کرتا ہے نفرت انگیز ہے ۔ 25 " شمال میں ، میں نے ایک شخص کو اٹھا یا ہے ۔ وہ مشرق سے جہاں سورج طلوع ہوتا ہے آرہا ہے ۔ وہ دعا میں مجھے پکارتا ہے ۔ وہ حکمرانوں کو مٹی کی طرح روندتا ہے جس طرح سے کمہار مٹی کو روندتا ہے ۔" 26 کسی نے ابتداء سے بتا یا تا کہ ہم اسے ہونے سے پہلے جان جائیں ، تاکہ ہم یہ کہہ سکیں ، ' وہ صحیح ہے ، اصل میں اسے کسی نے نہیں کہا ۔ سچ مچ میں کوئی بھی اس کی جانکاری نہیں دی ۔ اصل میں کوئی بھی نہیں تھا جو تمہاری باتوں کو سنا ۔ 27 میں خدا وند صیّون کو ان باتوں کے بارے میں بتانے والا پہلا تھا ۔ میں نے ایک قاصد کو اس پیغام کے ساتھ یروشلم بھیجا تھا " دیکھو! تمہارے لوگ واپس آرہے ہیں ۔" 28 میں نے ان جھو ٹے خداؤں کو دیکھا تھا ۔ ان میں سے کوئی بھی اتنا دانشمند نہیں تھا جو کچھ کہہ سکے ۔ میں نے ان سے سوال پو چھے تھے ، وہ ایک بھی جواب نہیں دے پائے تھے ۔ 29 وہ سبھی خدا وندیں بالکل ہی بیکار تھے ! وہ کچھ نہیں کر پاتے ۔ انکی مورتیاں باکل ہی بیکار تھی ۔

42:1 میرے خادم کو دیکھو ! وہی ایک ہے جس کی میں حمایت کرتا ہوں ۔ میں نے اس کو چنا تھا ۔ میں اس سے نہایت خوش ہوں ۔ میں نے اپنی روح اس پر ڈا لی ۔ وہ قوموں میں انصاف جاری کرے گا ۔ 2 وہ نہ چلا ئیگا اور نہ شور کرے گا اور نہ ہی بازاروں میں اس کی آواز سنائی دیگی ۔ 3 وہ با وقار ہوگا ۔ کچلی ہوئی گھاس کے تنکا تک کو وہ نہیں روندیگا ۔ وہ ٹمٹماتی بتی تک کو نہیں بجھا ئے گا ۔ وہ سچ مچ میں انصاف لائے گا ۔ 4 وہ نہ ماند پڑیگا اور نہ ہی کچلا جائے گا ۔ جب تک کہ وہ انصاف کو زمین پر قائم نہ کرلے ۔ جزیرے اسکی شریعت کا انتظار کریں گے ۔" 5 خدا وند نے آسمان کو پیدا کیا اور تان دیا ۔ خدا وند زمین کو اور ان سبھی کو جو اس میں رہتے ہیں پیدا کیا ۔ وہ تمام لوگوں کو سانس اور اس پر چلنے والوں کو روح عنایت کرتا ہے ۔ خدا وند خدا یوں فرماتا ہے : 6 " میں خدا وند نے تجھے راستبازی کے مقصد سے بلا یا ہے میں نے تیرا ہاتھ تھا ما ہے اور میں نے تیری حفاظت کی ۔ میں نے تجھے لوگوں کے ساتھ ایک معاہدہ کے لئے اور قوموں کی روشنی کے لئے ایک ثالثی مقرر کیا ۔ 7 تو اندھوں کی آنکھوں کو روشنی دیگا اور وہ دیکھنے لگیں گے ۔ بہت سے لوگوں کو جو قید میں پڑے ہیں تو انکو نکالے گا ۔ تو بہت سے لوگوں کو جو اندھیرے میں پڑے ہیں انہیں اس قید خانہ سے باہر لائے گا۔ 8 " میں یہواہ ہوں ۔ یہ میرا نام ہے ۔ میں اپنا جلال دوسرے کو نہیں دونگا ۔ میں ان بتوں کو وہ ستائش جو میری ہے لینے کی اجازت نہیں دونگا ۔ 9 آغاز میں میں نے کچھ باتیں جن کو ہونا تھا بتائی تھیں اور وہ ہوئیں ۔ اب میں نئی باتیں بتا تا ہوں اس سے پیشتر کہ وہ سچ مچ میں واقع ہو جائیں ۔ 10 خدا وند کے لئے ایک نیا گیت گاؤ ، تم جزیروں میں بسے ہو تم جو سمندر پر جہاز رانی کرتے ہو ، سمندر کے تمام جانوروں اور دور و دراز کے باشندو خدا وند کی ستائش کرو ۔ 11 اے بیابان اور اسکی بستیاں ، قیدار کے آباد گاؤں ، خدا وند کی ستائش کرو ، سلع کے لوگو ! خوشی کے لئے گاؤ ۔ اپنے پہاڑوں کی چوٹیوں پر سے گاؤ ۔ 12 خدا وند کا جلال ظا ہر کرو ، جزیروں میں اور سمندری ساحلوں میں اس کی ثنا کرو ۔ 13 خدا وند سپا ہی کی مانند لڑ نے کے لئے باہر جا تا ہے ۔ وہ اپنا غصہ جنگجو کی مانند ظا ہر کرتا ہے وہ پکارے گا اور زور سے للکارے گا اور اپنے دشمنوں کو شکست دیگا ۔ 14 بہت مدت سے میں نے کچھ بھی نہیں کہا ہے ۔ میں خاموش رہا اور اپنے آپ کو قابو میں رکھا ۔ پر اب میں دردِ زہ وا لی عورت کی طرح چلا ؤں گا ۔ میں ہانپوں گا زور زور سے سانس لو ں گا ۔ 15 میں پہاڑوں اور ٹیلوں کو ویران کر ڈا لوں گا اور ان کے سب پو دو ں کو خشک کرو ں گا۔ اور ان کی ندیو ں کو خشک زمین بنا ؤں گا اور جھیلو ں کو خشک کروں گا ۔ 16 پھر میں اندھوں کو ایسی راہ دکھاؤں گا ، جو انہوں نے کبھی نہیں جانا ۔ میں ان کو ان راستوں پر جن سے وہ آگا ہ نہیں ہے لے چلوں گا ۔میں ان کے آگے تاریکی کو روشنی اور اونچی نیچی جگہوں کو ہموار کردوں گا ۔میں ان سے یہ سلوک کروں گا اور ان کو ترک نہ کروں گا ۔ 17 لیکن وہ جو بتوں پر بھروسہ کر تے ہیں اور ان مورتیوں سے کہتے ہیں ، " تو ہم لوگو ں کا خداوند ہے ،انہیں رد کیا جا ئے گا اور وہ رسوا ہو گا ۔ 18 " اے بہرو سنو! اے اندھو نظر کرو اور دیکھو ۔ 19 کون ہے اتنا اندھا جتنا میرا خادم ہے ؟ کو ئی نہیں ! کون ہے اتنا بہرہ جتنا میرا رسول جس کو میں نے دنیا میں بھیجا ہے ؟ کو ئی نہیں ! اتنا اندھا کون ہے جتنا کہ وہ جس کے ساتھ میں نے عہد کیا ؟ اتنا اندھا کون ہے جتنا اندھا خداوند کا خادم ہے ؟ 20 وہ دیکھتا بہت ہے لیکن توجہ نہیں دیتا ہے ۔ وہ اپنے کانو ں سے صاف صاف سن سکتا ہے لیکن وہ میری سننے سے انکار کرتا ہے ۔" 21 خداوند اپنی عظمت کو ظاہر کر نے کے لئے خوش تھا ۔ 22 لیکن یہ وہ لوگ ہیں جو لٹ گئے اور غارت ہو ئے ۔ وہ سب کے سب پھندو ں میں پھنس گئے اور قید خانوں میں بند کر دیئے گئے وہ شکار ہو ئے اور انہیں کو ئی نہیں چھڑا تا ۔ وہ لُٹ گئے لیکن کو ئی یہ کہنے وا لا نہیں تھا ، " ان سب چیزوں کو واپس کر دو ۔" 23 تم میں سے کیا کوئی بھی اسے سنے گا ؟ کیا تم میں سے کسی کو بھی مستقبل کے بارے میں پرواہ ہو گی ؟ 24 کس نے یعقوب کو حوالہ کیا کہ غارت ہو اور اسرائیل کو کہ لٹیروں کے ہا تھ میں پڑے ؟ کیا یہ خداوند کی وجہ سے نہیں جس کے خلاف ہم نے گناہ کیا ؟ ہم میں سے کچھ نے اس کے راستوں پر چلنے اور ا سکی شریعت کو ماننے سے انکار کئے ۔ 25 اس لئے خداوند نے اپنے قہر کی شدت اور جنگ کی سختی کواس پر ڈا لا اور ان کے چاروں طرف آگ لگ گئی ۔ لیکن وہ نہیں جانے کہ کیا ہو رہا تھا ۔ وہ جل گئے تھے لیکن ان لوگوں نے کو ئی سبق نہیں سیکھا ۔

43:1 اے یعقوب ! تجھ کو خداوند نے بنا یا تھا ۔ اے اسرائیل ! تیری تخلیق خداوند نے کی تھی اور اب خداوند کا کہنا ہے ، " خوفزدہ مت ہو ! میں نے تجھے بچا لیا ہے میں نے تجھے نام دیا ہے اور تو میرا ہے ۔ 2 جب کبھی بھی تجھ پر مصیبت پڑیگی تو میں تیرے ساتھ رہوں گا ۔ جب تو ندی پار کرے گا توندی نہیں بہے گا ۔ تو آگ سے ہو کر گذرے گا ، تو جلے گا نہیں ۔ شعلہ تجھے نقصان نہیں پہنچا ئے گا ۔ 3 کیوں کہ میں خداوند تیرا خدا ہوں ،اسرائیل کا قدوس تجھے بچا نے وا لا ہوں۔ میں تجھے آزا د کر نے کے لئے مصر کو فدیہ کے طور پر دیا۔میں نے تیرے بدلے میں کوس(اتھوپیا ) اور سبا کو دیا ۔ 4 تو میرے لئے بہت اہم ہے ۔ اس لئے میں تیرا احترام کروں گا ۔ میں تجھ سے محبت کر تا ہو ں۔میں سبھی لوگو ں اور پیروکاروں کو بدلے میں دے دو ں گا تا کہ تو جی سکے ۔" 5 " ڈرو مت ! میں تیرے ساتھ ہو ں۔میں تیرے بچوں کو مشرق سے اکٹھا کرو ں گا اور تجھے مغرب سے اکٹھا کر و ں گا ۔ 6 میں شمال سے کہوں گا : میرے بچے مجھے لو ٹا دے ۔میں جنوب سے کہوں گا : میرے لوگوں کو اسیر کر کے مت رکھ ۔ دور دور سے میرے بیٹوں کو اور زمین کے کو نے کونے سے میرے بیٹیوں کو میرے پاس وا پس لے آ ۔ 7 ان سبھی لوگو ں کو جو میرے ہیں میرے پاس لے آ ۔میں نے ان لوگوں کو خود اپنے جاہ و جلال کے لئے بنایا ہے ۔ ان کی تخلیق میں نے کی ہے اس لئے وہ میرے ہیں ۔" 8 "ایسے لوگوں کو جنکی آنکھیں تو ہیں لیکن پھر بھی وہ اندھے ہیں ، انہیں نکال لاؤ ۔ ایسے لوگوں کو جو کانوں کے ہوتے ہوئے بھی بہرے ہیں ، انہیں نکال لاؤ ۔ 9 تمام قوموں اور سبھی لوگوں کو ایک ساتھ جمع ہونا چاہئے ۔ کیا انکے درمیان کوئی ایسا ہے جو گزرے ہوئے دنوں کے واقعات کی پیشین گوئی کی تھی ؟ انکو اپنے گواہوں کو لانا چاہئے تاکہ ثابت کرے کہ وہ صحیح ہیں ۔ لوگ سنیں اور کہیں ، " یہ سچ ہے ۔" 10 خدا وند فرماتا ہے ، " اسرائیل تم میرے گواہ ہو اور میرا خادم بھی جسے میں نے بر گزیدہ کیا ، تاکہ تم جانو اور مجھ پر ایمان لاؤ اور سمجھو کہ ، میں وہی ہوں ۔، مجھ سے پہلے کوئی خدا نہ تھا اور میرے بعد بھی کوئی نہ ہوگا ۔ 11 میں خود ہی خدا وند ہوں میرے سوا تجھے کوئی بچا نے والا نہیں ہے ۔ پس صرف میں ہی وہ کر سکتا ہوں ۔ 12 وہ میں ہی ہوں جس نے اسکے بارے میں پیشین گوئی کر نے کے بعد تجھے بچا یا ۔ میں اور تمہارے درمیان کا کوئی دوسرا خدا اسکے بارے میں پیشین گوئی نہیں کی تھی ۔ تو میرا گواہ ہے اور میں خدا ہوں ۔ یہ باتیں خود خدا وند نے کہی تھیں ۔ 13 " میں تو ہمیشہ ہی خدا رہوں گا ۔ جب میں کچھ کرتا ہوں تو میرے کئے ہوئے کو کوئی شخص بدل نہیں سکتا اور میری قوت سے کوئی بھی شخص کسی بھی شخص کو بچا نہیں سکتا ۔" 14 خدا وند تمہاری نجات دینے والا ہے اسرائیل کا قدوس یوں فرماتا ہے ،" تمہاری خاطر میں نے بابل پر حملہ کرنے کے لئے فوجوں کو بھیجا ۔ وہ قید خانہ کی سلاخوں کو توڑ ڈا لے گا اور کسدیوں کی فتح کی خوشی کی للکار ماتم میں بدل جائے گی ۔ 15 میں خدا وند تمہارا قدوس ، اسرائیل کا خالق ، تمہارا بادشاہ ہوں ۔ 16 خدا وند سمندر میں راہ بنائے گا ۔ یہاں تک کہ پچھا ڑیں کھا تے ہوئے پانی سے ہوتے ہوئے وہ راستہ بنائے گا ۔ 17 " وہ لوگ جو اپنی رتھوں ، گھو ڑوں اور لشکروں کو لیکر مجھ سے جنگ کریں گے ، شکست خوردہ ہونگے ۔ وہ پھر کبھی نہیں اٹھ پائیں گے ۔ وہ فنا ہوجائیں گے وہ شمع کی لَو کی طرح بجھ جائیں گے ۔ خدا وند کہتا ہے ، 18 " اس لئے ان باتوں کو یاد مت کرو جو ابتداء میں ہوئی تھیں ۔ 19 دیکھو ، میں نئی باتیں کر نے والا ہوں ۔ یہ ہو رہی ہے ۔ کیا تم اسے نہیں دیکھتے ہو ؟ ہاں ! میں بیابان میں ایک راہ اور صحرا میں ندیاں جاری کروں گا ۔ 20 یہاں تک کہ جنگلی جانور اور الّو جنگلی کتے بھی میرا احترام کریں گے ، شتر مرغ میری تعظیم کریں گے ، کیوں کہ میں بیابان میں پانی اور صحرا میں ندیاں جاری کروں گا ۔ تا کہ میرے بر گزیدہ لوگ پانی پی سکے ۔ 21 یہ وہ لوگ ہیں جنہیں میں نے بنا یا ہے ۔ اور یہ لوگ میری مدح سرائی کریں گے ۔ 22 " اے یعقوب ! تو نے مجھے مدد کے لئے نہیں پکارا کیوں کہ اے اسرائیل ! تو مجھ سے تنگ آگیا تھا ۔ 23 تم لوگوں نے اپنے بھیڑوں کو اپنے جلانے کا نذرانہ کے لئے میرے حضور نہیں لایا ۔ تم نے اپنی قربانیوں سے میری تعظیم نہیں کی ۔ میں نے تمہیں کبھی بھی اناج کا نذرانہ پیش کرنے پر مجبور نہیں کیا اور لوبان جلانے کی تکلیف نہیں دی ۔ 24 " تم نے روپئے خرچ کر کے میرے لئے بخور نہیں خریدا اور تم نے مجھے اپنی قربانیوں کے جانوروں کی چربی سے سیر نہیں کیا ۔ لیکن تم نے اپنے گناہوں کا بوجھ مجھ سے جھیلوایا اور اپنی خطا ؤں سے مجھے بیزار کردیا 25 " میں وہی ہوں جو تمہارے جرموں کو دھو ڈالتا ہوں ۔ خود اپنی تسلی کے لئے ہی میں ایسا کرتا ہوں ۔ میں تمہارے گناہوں کو یاد نہیں رکھوں گا ۔ 26 " میرے خلاف اپنے مقدمہ کا اعلان کرو ۔ چلو ہم لوگ آزمائش کریں ۔ اپنا حال بیان کرو تا کہ تم صادق ٹھہرو ۔ 27 تمہارے پہلے آباؤ اجداد نے گناہ کئے تھے اور تمہارے نمائندوں نے میری مخالفت میں بغاوت کی تھی ۔ 28 میں نے تمہارے مقدس جگہ کے قائدین کو ناپاک بنا دیا ۔ میں نے یعقوب کے لوگوں کو لعنتی بنا یا اور اسرائیل سے کفر کروا دیا ۔"

44:1 " اے یعقوب ! تو میرا خادم ہے جو کچھ میں کہتا ہوں اس پر توجہ دے ۔ اے اسرائیل ! میری بات سن ۔ میں نے تجھے منتخب کیا ہے ۔ 2 میں خدا وند ہوں اور میں نے تجھے پیدا کیا ہے میں نے تجھے ہی شکل و صورت بخشا تھا جب تو ماں کے رحم میں تھا میں نے ہی تیری مدد کی تھی ۔ اے میرے خادم یعقوب ! ڈر مت ! یشورون ! ( اسرائیل ) تجھے میں نے بر گزیدہ کیا ہے ۔ 3 " پیاسی زمین پر میں پانی بر ساؤں گا ۔ خشک زمین پر میں ندیاں بہاؤں گا ۔ میں اپنی روح تیری نسل پر اور اپنی برکت تیری اولاد پر نازل کروں گا ۔ 4 وہ ندیوں کے ساتھ ساتھ لگے بڑھتے ہوئے بید کی مانند ہونگے ۔ پھلیں گے اور پھو لیں گے ۔ 5 " لوگوں میں کوئی کہے گا میں خدا وند کا ہوں ۔ تو کوئی شخص یعقوب کا نام لیگا ۔ کوئی دوسرا شخص اپنے ہاتھ پر لکھے گا ، میں خدا وند کا ہوں ۔ اور کوئی دوسرا شخص اسرائیل کے نام کا استعمال کرے گا ۔ " 6 خدا وند اسرائیل کا بادشاہ ہے ۔ خدا وند قادر مطلق اسرائیل کی حفاظت کرتا ہے ۔ خدا وند فرماتا ہے ، ' میں ہی اول ہوں میں ہی آخر ہوں ۔ میرے علاوہ کوئی دوسرا خدا نہیں ہوں ۔ 7 میرے جیسا کوئی دوسرا نہیں ہے اور اگر کوئی ہے تو اسے اب بولنا چاہئے ۔ اس کو آگے آکر ثابت کرنا چاہئے کہ وہ میرے جیسا ہے ۔ آئندہ کیا کچھ ہونے والا ہے اسے بہت پہلے ہی کس نے بتا دیا تھا ؟ تو وہ ہمیں اب بتا دے کہ آگے کیا ہوگا ؟ 8 ڈرو مت ، فکر مت کرو ۔ جو کچھ ہونے والا ہے ۔ کیا اسکے بارے میں میں نے بہت پہلے نہیں بتا یا؟ میں نے اسکی پیشین گوئی کی تھی اور تم لوگ میرے گواہ ہو ۔ کوئی دوسرا خدا نہیں ہے صرف میں ہی خدا ہوں ۔ کوئی اور چٹان نہیں ہے ۔ میں دوسرے کے بارے میں نہیں جانتا ہوں ۔ " 9 وہ تمام لوگ جو بت بنا یا کر تے ہیں وہ باطل ہیں ۔ لوگ ان بتوں سے محبت کرتے ہیں لیکن وہ بت بیکار ہیں ۔ وہ لوگ ان باتوں کے گواہ ہیں لیکن وہ دیکھ نہیں پاتے ۔ وہ کچھ نہیں جانتے ۔ اس لئے وہ شرمندہ ہونگے ۔ 10 اور کون بے وقوف ہی جھو ٹے خدا ؤں کو بنائے گا یا بت کو ڈھا لے گا جس سے کہ کوئی فائدہ نہیں ؟ 11 وہ تمام لوگ جو بتوں کی پرستش کرتے ہیں شرمندہ ہوں گے ۔ وہ تو صرف انسان ہیں جو بتوں کو بناتے ہیں ۔ اسے جمع ہونے دو اور آزمائش کے لئے کھڑا ہونے دو ۔ وہ سب کے سب خوفزدہ اور شرمندہ ہونگے ۔ 12 ایک کاریگر کوئلوں پر لوہے کو تپانے کے لئے اپنے اوزار کا استعمال کرتا ہے اور اپنے بازو کی قوت سے اس کو ہتھو ڑوں سے شکل و صورت دیتا ہے ۔ ہاں ! تب وہ بھو کا ہو جاتا ہے اور اسکی طاقت گھٹ جاتی ہے ۔ وہ پانی نہیں پیتا اور تھک جا تا ہے ۔ 13 بڑھئی لکیر کھینچنے کے لئے سوت پھیلا تا ہے اور پھر اپنے نکیلے اوزار سے خاکہ تیار کرتا ہے ۔ پھر وہ دوسرے اوزار کا استعمال کر کے سطح کو کندہ کرتا ہے ۔ تب پھر وہ پر کار سے اس کو ناپتا ہے ۔ پھر خوبصورتی سے اسے انسان کی شکل میں بنا تا ہے اس کے بعد وہ اس کو ہیکل میں رکھتا ہے ۔ 14 کوئی شخص دیودار کے درخت کو اپنے لئے کاٹتا ہے وہ جنگل میں درختو ں سے قسم قسم کے بلوط کی لکڑی کو اپنی پسند کے مطابق لیتا ہے وہ صنوبر کا درخت لگا تا ہے اور بارش اسے بڑھنے میں مدد دیتا ہے ۔ 15 پھر وہ شخص اس درخت کو کاٹ کر جلانے کے کام میں لا تا ہے ۔ وہ شخص درخت کو چھو ٹے چھو ٹے ٹکڑو ں میں کاٹتا ہے ۔ پھر وہ اس کو جلا کر روٹی پکانے اور خود آ گ اپنے میں استعمال کر تا ہے ۔ لیکن وہ اس لکڑی سے خداوند( بت ) بنا کر اس کی پرستش کر تا ہے ۔ یہ خدا تو ایک مورتی ہے جسے اس نے بنایا ہے لیکن وہی شخص اس مورتی کے آگے ماتھا ٹیکتا ہے ۔ 16 وہی شخص آدھی لکڑی کو آ گ میں جلا دیتا ہے اور اس آگ پر گوشت پکا کر کھا تا ہے اور سیر ہو تا ہے ۔ اور پھر اپنے آپ کو گرمانے کے لئے وہ اسی لکڑی کو جلا تا ہے اور پھر وہ خوشی سے کہتا ہے ، " بہت اچھے ! اب میں گرم محسوس کر تا ہوں کیوں کہ میں اس آگ کے لپٹوں کو دیکھتا ہوں۔ 17 لیکن تھو ڑی بہت لکڑی بچ جا تی ہے ۔ اس لئے اس لکڑی سے وہ ایک مورتی بنا لیتا ہے اور اسے اپنا خدا کہنے لگتا ہے ۔ وہ اس خدا کے آگے ماتھا ٹیکتا ہے اور اس کی پرستش کر تا ہے ۔ وہ اس خدا سے دعا کرتے ہو ئے کہتا ہے ، " تومیرا خدا ہے ! مجھے بچا ؤ ۔" 18 یہ لوگ نہیں جاتے کہ یہ کیا کر رہے ہیں۔ یہ لوگ سمجھتے ہی نہیں ۔ایسا ہے جیسا ان کی آنکھیں بند ہیں اور وہ کچھ نہیں دیکھ پا تے ہیں ۔ ان کا دل سمجھنے کی کو شش ہی نہیں کر تا ۔ 19 ان چیزوں کے بارے میں یہ لوگ کچھ سو چتے ہی نہیں ہیں ۔ یہ لوگ نا سمجھ ہیں اس لئے ان لوگوں نے اپنے دل میں کبھی نہیں سوچا : " آدھی لکڑیاں میں آگ جلا ڈالیں۔ دہکتے کو ئلوں کا استعمال میں نے رو ٹی گوشت پکانے میں کیا ۔ پھر میں نے گوشت کھا یا اور بچی ہو ئی لکڑی کا استعمال میں نے اس مکروہ چیز( مورتی ) کو بنانے میں کی ۔ کیا مجھے لکڑی کے ایک ٹکڑے کی پرستش کرنا چا ہئے ۔ ؟ " 20 یہ تو بس اس راکھ کو کھانے جیسا ہی ہے ۔ وہ شخص یہ نہیں جانتا کہ ہ کیا کر رہا ہے ؟ وہ گمراہی میں پڑا ہوا ہے ۔ وہ شخص اپنا بچا ؤ نہیں کر پا تا ہے کہ وہ غلط کام کر رہا ہے ۔ اور نہ ہی وہ یہ کہہ پا تا ہے ، " یہ مورتی جسے میں تھا ما ہوا ہوں محض ایک جھو ٹا خداوند ہے ۔" 21 " اے یعقوب ! یہ باتیں یاد رکھ ! اے اسرائیل یا د رکھ کیوں کہ تو میرا خادم ہے ۔ میں نے تجھے پیدا کیا اور تو میرا خادم ہے ۔ اس لئے اے اسرائیل ! میں تجھ کو نہیں بھلا ؤں گا ۔ 22 میں نے تیرے جرموں کو بادل کی طرح اڑادیا ہے ۔ تیرے گناہ بادل کی مانند ہوا میں تحلیل ہو جا ئیں گے ۔میں نے تجھے بچا یا اور تیری حفاظت کی اس لئے میرے پاس لوٹ آ۔ 23 آسمان شادماں ہے ،کیوں کہ خداوند نے یہ عظیم کام کیا ۔ زمین اور یہاں تک کہ زمین کے نیچے بہت گہرا مقام بھی مسرور ہے ۔اے پہاڑ ! خدا کو مبارک باد دیتے ہو ئے گا ؤ۔ اے جنگل کے سبھی درخت تم بھی خوشی کے نغمہ سناؤ۔کیونکہ خداوند نے یعقوب کو بچا لیا ہے ۔خداوند نے اسرائیل میں اپنی عظمت دکھا یا ہے ۔ 24 خداوند تمہا را محافظ ہے ۔اس نے رحم میں تجھے بنا یا ۔ وہ کہتا ہے ، "میں خداوند ہوں جس نے ساری چیزوں کو بنایا۔ وہ صرف میں ہی ہوں جس نے آسمانوں کو پھیلا یا اور زمین کو بچھا دیا ۔" 25 جھو ٹے نبی تجھے نشان دکھا یا کر تے ہیں ۔ میں خداوند ظاہر کرتا ہوں کہ ان کے نشان جھو ٹے ہیں ۔ جو لوگ جا دو ٹونا کر کے مستقبل بناتے ہیں میں خداوند انہیں احمق ٹھہرا تا ہوں ۔میں خداوند دانشمندوں تک کو الجھن میں ڈال دیتا ہوں اور انہیں بے وقوف ٹھہراتا ہوں۔ 26 وہ میں ہی ہوں جو اپنے خادم کے کلام کو سچ ثابت کر تا ہوں اور اپنے پیغمبروں کی پیشین گو ئی کو پو را کر تا ہوں۔ وہ میں ہی ہوں جو یروشلم کے با رے میں کہتا ہوں ، " لوگ ایک بار پھر سے یہاں آئیں گے اور یہاں بسیں گے ۔" 27 خداوند گہرے سمندر سے کہتا ہے ، " سو کھ جا ! میں تیری ندیوں کو بھی سو کھا بنا دوں گا ۔" 28 خداوند خورس سے فرماتا ہے ، " تو میرا چرواہ ہے جو میں چاہتا ہوں تو وہی کام کرے گا ۔تو یروشلم کے با رے میں کہے گا ،اس کو پھر سے بنایا جا ئے گا ! اور تو میرے گھر کے با رے میں کہے گا اس کی بنیاد دوبارہ ڈا لی جا ئے گی ۔"

45:1 یہ وہ باتیں ہیں جنہیں خداوند نے اپنے بر گزیدہ بادشا ہ خورس سے فرمایا تھا ،" میں تمہا را داہنا ہا تھ تھا موں گا ۔میں دوسری قوموں کا زور چھیننے میں اور انہیں شکست دینے میں تمہا ری مدد کروں گا ۔ شہر کے دروازے تجھے روک نہیں پا ئیں گے ۔ میں شہر کے پھاٹک کھول دو ں گا اور تو اندر چلا جا ئے گا ۔" 2 تیری فو جیں آگے بڑھیں گی اور میں تیرے آگے چلوں گا ۔ اور پہاڑوں کو ہموار کر دو ں گا ۔میں پیتل کے دروازو ں کو تو ڑ ڈا لوں گا ۔ میں پھاٹکوں پر لگے ہو ئے لو ہے کے سلا خو ں کو کاٹ ڈا لو ں گا ۔ 3 میں تجھے اندھیرے میں رکھے گئے خزانے دو ں گا اور پو شیدہ مکانوں کے دفینے تجھے دو ں گا ۔میں ایسا کرو ں گا تاکہ تجھ کو پتا چل جا ئے کہ میں خداوند اسرائیل کا خدا ہوں۔ جو کہ تجھ کو تیرے نام سے پکارتا ہے ۔ 4 میں یہ با تیں اپنے خادم یعقوب کے لئے کر تا ہوں ۔ میں یہ باتیں اسرائیل کے اپنے چُنے ہو ئے لوگو ں کے لئے کر تا ہوں۔ اے خورس ! میں تجھے تیرا نام سے پکا ر رہاہوں۔ تو مجھ کو نہیں جانتا ہے ۔ میں نے تجھے ایک لقب بخشا ۔ اگر چہ تو مجھ کو نہیں جانتا ہے ۔ 5 میں خداوند ہوں! میں ہی صرف ایک خدا ہو ں۔ میرے سوا دوسرا کو ئی خدا نہیں ہے ۔ میں تجھے طاقتور بنا تا ہوں لیکن پھر بھی تو مجھ کو نہیں پہچانتا ہے ۔ 6 میں یہ کام کرتا ہوں تاکہ سب لوگ جان جائیں کہ میں ہی ایک خدا ہوں ۔ مشرق سے مغرب تک سبھی لوگ یہ جان جائیں گے کہ میں خدا وند ہوں اور میرے سوا دوسرا کوئی خدا نہیں ۔ 7 میں ہی روشنی کا موجد اور تاریکی کا خالق ہوں ، میں ہی یہ سب باتیں کرتا ہوں ۔ 8 اوپر آسمان سے راستبازی ایسے برسے جیسے بادل سے بارش زمین پر برستی ہے ۔ زمین کھل جائے تاکہ نجات اور صداقت کا پھل لائے ۔ میں ہی خدا وند یہ سب کچھ کرنے والا ہوں ۔ 9 " افسوس ہے ان لوگوں پر جو اسی سے بحث کر رہے ہیں جس نے انہیں بنا یا ہے ۔ یہ کسی ٹوٹے ہوئے مٹکے کے ٹکڑے کی مانند ہے ۔ کمہار نرم گیلی مٹی سے مٹکا بنا تا ہے لیکن مٹی اس سے نہیں پو چھ پا تی ہے ، ' ارے تو کیا کر رہا ہے ؟' چیزیں جو بنائی گئی ہیں وہ بھی اپنے بنا نے والے سے یہ نہیں کہہ سکتی ، ' تو اچھی مہارت نہیں رکھتا ہے ۔ 10 اس پر افسوس جو باپ سے کہے تو کس بچے کا والد ہے ؟ ' اور ماں سے کہے ، ' تو کس بچے کی والدہ ہے ؟" 11 خدا وند اسرائیل کا قدوس اور اسرائیل کا خالق یوں فرماتا ہے ، " کیا تو مجھ سے بچوں کے بارے میں پو چھے گا ؟ تو انکے ہی بارے میں مجھے حکم دیگا ۔ جس کو میں نے اپنے ہاتھوں سے بنا یا ۔ 12 اس لئے دیکھ میں نے زمین بنائی اور سبھی لوگ جو اس پر رہتے ہیں ۔ میں نے خود اپنے ہاتھوں سے آسمانوں کو بنا یا اور میں آسمانوں کے ستاروں کو حکم دیتا ہوں ۔ 13 خورس کو میں نے ہی اس کی قوت دی ہے تاکہ وہ بھلے کام کرے ۔ اس کے کام کو میں آسان بناؤنگا ۔ خورس میرے شہر کو پھر سے بنائے گا اور میرے لوگوں کو جلا وطنی سے آزاد کر دے گا وہ کوئی قیمت یا اجرت لئے بغیر ہی ان کاموں کو کرے گا ۔" خدا وند قادر مطلق نے یہ باتیں کہیں ۔ 14 خدا وند فرماتا ہے ، " مصر اور کوش ( اتھوپیا) نے بہت ساری چیزیں بنائی تھیں ، " لیکن اے اسرائیل ! تم وہ چیزیں پاؤ گے ۔ سبا کے لمبے قد آور لوگ تمہارے ہونگے ۔ وہ اپنی گردن کے چاروں جانب زنجیر لئے ہوئے تمہارے پیچھے پیچھے چلیں گے ۔ وہ لوگ تمہارے سامنے جھکیں گے اور تم سے التجا کریں گے ، ' اے اسرائیل خدا تیرے ساتھ ہے ، اور اس کے سوا کوئی دوسرا خدا نہیں ہے ۔" 15 اے خدا ! تو ہی اسرائیل کا نجات دہندہ ہے ۔ تو وہ خدا ہے جسے لوگ دیکھ نہیں سکتے ۔ 16 بہت سے لوگ جھو ٹے خدا وند بنا یا کرتے ہیں لیکن وہ سب کے سب پشیماں ہوں گے ۔ وہ سبھی شرمندہ اور رسوا ہوں گے ۔ 17 لیکن خدا وند اسرائیل کو فتح کے ساتھ بچائے گا جو کہ ہمیشہ ہمیشہ قائم رہے گا ۔ بنی اسرائیلیو تم پھر کبھی شرمندہ یا رسوا نہیں ہوگے ۔ 18 خدا وند ہی خدا ہے ۔ اس نے آسمان پیدا کئے اور اسی نے زمین بنائی ہے ۔ خدا وند ہی نے زمین کو اپنے مقام پر مضبوطی سے قائم کیا ہے ۔ جب خدا وند نے زمین بنائی ، اس نے یہ نہیں چاہا کہ زمین خالی رہے ۔ اس نے اس کو بنا یا تا کہ اس میں آبادی رہے ۔" میں خدا وند ہوں اور میرے سوا کوئی دوسرا خدا نہیں ہے ۔ 19 میں نے زمین کی کسی تاریک جگہ میں پوشید گی میں تو کلام نہیں کیا ۔ میں نے یعقوب کی نسل کو نہیں کہا ، کہ مجھے ویران زمین میں تلاش کر ۔ میں خدا وند سچ کہتا ہوں اور راستی کی ہی باتیں بیان کرتا ہوں ۔" 20 " تم لوگ جو دوسری قوموں سے بچ نکلے ۔ میرے سامنے جمع ہوجاؤ ! وہ لوگ جو اپنے ساتھ جھوٹے خداؤں کی مورتی رکھتے ہیں اور ان باطل خداؤں سے جو انہیں بچا نہیں سکتے دعا کرتے ہیں ۔ لیکن یہ لوگ یہ نہیں جانتے کہ وہ کیا کر رہے ہیں ؟ 21 ان لوگوں کو میرے سامنے کھڑا ہونے دو ! ان لوگوں کو اپنے معاملے پیش کر نے دو ۔ وہ باتیں جو بہت دنو پہلے ہوئی تھیں ان کے بارے میں تمہیں کس نے بتا یا ؟ ایک زمانہ قبل اسکی پیشین گوئی کس نے کی ؟ وہ خدا میں ہی ہوں جس نے یہ باتیں بتائی تھیں ۔ میں ہی ایک خدا ہوں میرے سوا کوئی اور خدا نہیں ہے جو صحیح چیزیں کر تا ہے اور اپنے لوگوں کی حفاظت کرتا ہے ؟ نہیں ! میرے علاوہ کوئی دوسرا خدا نہیں ہے ۔' 22 اے انتہائے زمین کے سب رہنے والو ! تمہیں ان جھو ٹے خداؤں کے پیچھے چلنا چھو ڑ دو اور میری پیر وی کرو ، تب تم محفوظ رہو گے ۔ میں خدا ہوں ۔ اور میرے سوا کوئی دوسرا خدا نہیں ہے ۔ 23 " میں خود وعدہ کرتا ہوں میرے منھ سے وعدہ باہر نکلا ہے اور یہ نہیں بد لیگا ۔ ہر کوئی میرے سامنے جھکے گا اور میری پیروی کرنے کا وعدہ کرے گا ۔ 24 لوگ کہیں گے فتح اور قوت صرف خدا وند سے ملتی ہے ۔" کچھ لوگ خدا وند سے ناراض ہیں لیکن وہ خدا وند کے پاس آئیں گے اور شرمندہ ہونگے ۔ 25 خدا وند کی مدد سے اسرائیل کی تمام نسلیں فتح یاب ہونگی اور اسکی ستائش کریں گے ۔

46:1 بل اور نبو جھکتا ہے ۔ ان کے بت جانوروں پر لدے ہوئے ہیں ۔ جو چیزیں تم جلوس میں اٹھا ئے پھر تے تھے آج تھکے ہوئے چو پا یوں پر بھا ری بوجھ کے طور پر لدی ہیں ۔ 2 ان سبھی جھو ٹے خدا ؤں کو جھکا دیا جائے گا ۔ یہ بچ کر کہیں بھاگ نہیں سکیں گے ۔ ان سبھی کو قیدیوں کی طرح لے جا یا جائیگا ۔ 3 " اے یعقوب کے گھرانے میری سن اے بنی اسرائیلیو جو ابھی زندہ ہو ، سنو! میں تمہیں اٹھا ئے ہوئے ہوں ۔ میں اس وقت سے اٹھا ئے ہوئے ہوں جب تم اپنی ماں کے رحم میں ہی تھے ۔ 4 میں تمہیں تب سے اٹھا ئے ہوئے ہوں جب سے تمہارا جنم ہوا ہے اور میں تمہاری تب بھی مدد کیا کروں گا جب تم بوڑھے ہو جاؤ گے ، تمہارے بال سفید ہو جائیں گے ۔ کیوں کہ میں نے تمہاری تخلیق کی ہے ۔ میں ہی تمہیں لے چلوں گا اور رہائی دوں گا ۔ 5 " کیا تم کسی سے بھی میرا موازنہ کر سکتے ہو ؟ نہیں ! کوئی بھی شخص میرے جیسا نہیں ہے ۔ میرے برابری کا کچھ بھی نہیں ہے ۔ 6 کچھ لوگ سونے اور چاندی رکھنے کی وجہ سے دولتمند ہیں ۔ وہ سنار کو بھا ڑے پر بلا تے ہیں اور سونا یا چاندی سے ایک خدا وند بنواتے ہیں ۔ پھر وہ لوگ اسے جھو ٹے خدا وند کے آگے سجدہ کرتے ہیں اور اسکی پرستش کر تے ہیں ۔ 7 وہ لوگ جھو ٹے خدا ؤں کو اپنے کندھوں پر رکھ کر لے چلتے ہیں ۔ لوگ اس جھو ٹے خدا وند کو اسکی جگہ پر نصب کر تے ہیں ۔ وہ اپنی جگہ سے ہل نہیں سکتا ہے ۔ اور کوئی شخص اسکے سامنے چلا ئے تو وہ جواب نہیں دے سکتا ہے ۔ وہ کسی کو بھی مصیبت سے نہیں چھڑا سکتا ۔ 8 " تم لوگوں نے گناہ کیا ہے ۔ تمہیں ان باتوں کو پھر سے یاد کرنا چاہئے ۔ ان باتوں کو یاد کرو تاکہ تم بہادر بن سکتے ہو ۔ 9 ان باتوں کو یاد کرو جو بہت پہلے ہوئی تھیں ۔ یاد رکھو کہ میں خدا ہوں ! کوئی اور دوسرا خدا نہیں ہے ۔ میں خدا ہوں اور میرے جیسا کوئی دوسرا نہیں ہے ۔ 10 " آغاز میں میں نے تمہیں ان باتوں کے بارے میں بتا دیا تھا جو آخر میں ہوں گی ۔ بہت پہلے سے ہی میں نے تمہیں وہ باتیں بتا دی ہیں جو ابھی ہوئی نہیں ہیں ۔ جب میں کسی بات کا کوئی منصوبہ بنا تا ہوں ، تو وہ یقیناً ہوتی ہے ۔ میں وہ سب کچھ کروں گا جس کو کرنے کا میں نے فیصلہ کیا ہے ۔ 11 دیکھو ! مشرق کی جانب سے میں ایک شخص کو بلا رہا ہوں ۔ وہ شخص ایک عقاب کی مانند ہو گا ۔ وہ ایک دور کے ملک سے آئے گا اور وہ ان کاموں کو کرے گا جنہیں کرنے کا منصوبہ میں نے بنا یا ہے ۔ میں تمہیں کہہ چکا ہوں اور میں اسے کروں گا ۔ میں نے اس کا منصوبہ بنا لیا ہے اور میں اسے پورا کروں گا ۔ 12 " تم ضدّی لوگو ! تم جو نجات سے دور ہو میری بات سنو ! 13 میں اپنی نجات کو نزدیک لاتا ہوں ۔ میں جلد ہی اپنے لوگوں کو بچاؤں گا ۔ میں صیون کو نجات اور اسرائیل کو اپنا جلال بخشوں گا ۔"

47:1 " اے پاکدامن کنواری دختر بابل ! اتر جا اور خاک پر بیٹھ ۔ اب تو رانی نہیں ہے ۔ لوگ اب تجھ کو نرم و نازک اور خوبصورت نہیں کہا کریں گے ۔ 2 چکی لے اور آٹا پیس ۔ اپنا نقاب اتار اور دامن سمیٹ لے ۔ ٹانگیں ننگی کرکے ندیوں کو عبور کر ۔ 3 تیرے بدن کو ننگا کیا جائے گا اور تیری شرمندگی کو ظا ہر کی جائے گی ۔ میں تجھے تیرے کئے ہوئے برے اعمال کا بدلہ دونگا ۔ تیری مدد کے لئے کوئی بھی شخص آگے نہیں آئے گا ۔ 4 " ہم لوگوں کا محافظ خدا وند قادر مطلق کہلا تا ہے ۔ وہ اسرائیل کا قدوس ہے ۔" 5 خدا وند فرماتا ہے ، " اے بابل ! تو بیٹھ جا اور کچھ بھی مت کہہ ۔ اے دختر بابل ! تاریکی میں چلی جا کیوں کہ اب تو مملکتوں کی ملکہ اور نہیں کہلائے گی ۔ 6 " میں اپنے لوگوں پر غضبناک ہوا ۔ یہ لوگ میرے اپنے تھے ، مگر میں ان سے ایسا سلوک کیا جیسے وہ لوگ میرے نہیں تھے ۔ اے بابل میں نے انکی اہانت کی ، اور انہیں تجھے سونپ دیا اور تو نے انہیں سزا دی ۔ تو نے ان پر کوئی رحم نہیں ظا ہر کیا ۔ اور تو نے ان بوڑھوں سے بھی بہت سخت کام کروایا ۔ 7 اور تو نے کہا بھی کہ میں ابد تک خاتون بنی رہوں گی ۔ لیکن تو نے ان بری باتوں پر توجہ نہیں دی جنہیں تو نے ان لوگوں کے ساتھ کیا تھا ۔ تو نے کبھی نہیں سوچا کہ بعد میں کیا ہوگا ؟ 8 پس اب میری یہ بات سن ۔ اے تو جو عیش و عشرت میں غرق ہے جو بے پر واہ کی زندگی گزارتی ہے تو اپنے دل میں کہتی ہے کہ میں خدا ہوں اور میرے سوا کوئی نہیں ہے ۔ میں بیوہ نہ ہو بیٹھوں گی اور نہ بے اولاد ہونے کی حالت سے واقف ہوں گی ۔ 9 یہ دو باتیں تیرے ساتھ اچانک ہونگی ۔ پہلے تو اپنے بچے کھو بیٹھو گی اور پھر اپنا شوہر بھی کھو بیٹھو گی ۔ ہاں یہ باتیں تیرے ساتھ یقیناً ہوں گی ۔ تیرے جادو اور تیرے سحر کی کثرت کے با وجود یہ مصیبتیں پورے طور سے تجھ پر آپڑیں گی ۔ 10 تو برے کام کرتی ہے پھر بھی تو اپنے کو محفوظ سمجھتی ہے ۔ تو کہا کرتی ہے کہ تیرے برے کام کو کوئی نہیں دیکھتا ۔ تو برے کام کرتی ہے لیکن تو سوچتی ہے کہ تیری حکمت اور تیری دانش تجھ کو بچا لیں گے ۔ تو خود کو سمجھتی ہے کہ تو خدا ہے اور تیرے جیسا اور کوئی بھی دوسرا نہیں ہے ۔ 11 " لیکن تجھ پر مصیبتیں آئے گی۔ تو نہیں جانتی کہ یہ کب ہو جائے گا ۔ لیکن بربادی آرہی ہے ۔ تو ان مصیبتوں کو روکنے کے لئے کچھ بھی نہیں کر پائے گی ۔ تیری بربادی اچانک آئے گی کہ تجھ کو پتا تک نہیں چلے گا کہ کیا کچھ تیرے ساتھ ہو گیا ۔ 12 اب اپنا جادو اور اپنا سارا سحر جس کی تو نے بچپن ہی سے مشق کر رکھی ہے ۔ جاری رکھ شاید کہ یہ نفع بخش ہو اور تجھے کامیابی ملے ۔ 13 تم بہت سارے مشوروں کو سن کر تھک چکی ہو ۔ تجھے مستقبل کے بارے میں بتانے کے لئے نجومی ، فالگیر اور قسمت کا حال بتا نے والے کو آگے آنے دو ۔ اگر وہ تجھے مستقبل میں ہونے والی مصیبتوں سے بچا سکے تو بچائے ۔ 14 " لیکن وہ لوگ تو خود اپنے کو بھی بچا نہیں پائیں گے ۔ وہ بھو سے کی مانند ہونگے ۔ آگ انکو جلائے گی ۔ وہ اتنی جلد جلیں گے کہ انگارے تک نہیں بچیں گے ۔ کہ جس میں روٹی پکائی جائے ۔ یہاں تک کہ کوئی آگ بھی نہیں بچے گی جس کے پاس بیٹھ کر وہ خود کو گرما لے ۔ 15 ایسی ہی ہر شئے کے ساتھ ہو گی جن کے لئے تو نے کڑی محنت کی ۔ جن کے ساتھ تو نے اپنی جوانی ہی سے تجارت کی ان میں سے ہر ایک تجھے چھو ڑدیں گے ۔ اور تجھ کو بچا نے والا کوئی نہ رہے گا ۔"

48:1 خدا وند فرماتا ہے ،" اے یعقوب کے گھرانے تو میری بات سن ۔ تم لوگ اپنے آپ کو اسرائیل کہا کرتے ہو ۔ تم یہوداہ کے خاندان سے نکلے ہو ۔ تم لوگ خدا وند کا نام لیکر قسم کھا تے ہو ۔ تم اسرائیل کے خدا کی ستائش کرتے ہو ۔ لیکن جب تم یہ باتیں کرتے ہو تو سچائی اور ایمانداری سے نہیں کرتے ہو ۔" 2 تم لوگ اپنے آپ کو شہر مقدس کے شہری کہتے ہو ۔ تم اسرائیل کے خدا کے بھروسے رہتے ہو ۔ جس کا نام خدا وند قادر مطلق ہے ۔ 3 " میں نے تمہیں بہت پہلے ان چیزوں کے بارے میں بتا یا تھا جو آگے ہوں گی ۔ پھر اچانک میں نے ان کو عمل میں لایا اور وہ وقوع میں آئیں ۔ 4 میں نے وہ اس لئے کیا تھا کیوں کہ مجھ کو علم تھا کہ تم بہت ضدی ہو ۔ تم بہت ضدی تھے جیسے لوہا جو ٹیڑھی نہیں ہوتی ہے ۔ یہ بات ایسی تھی جیسے تمہارا سر پیتل کا بنا ہوا ہے ۔ 5 اس لئے میں نے تم کو پہلے ہی بتا دیا تھا ، ان سبھی باتوں کو جو ہونے والی تھی ۔ جب وہ باتیں ہوئیں تھیں اس سے بہت پہلے میں نے تم پر وہ بات ظا ہر کی تھی ۔ میں نے ایسا اس لئے کیا تھا تا کہ تو کہہ نہ سکے کہ یہ کام ہمارے خداؤں نے کئے ۔ اور ہماری بتوں نے ایسا ہونے کا حکم دیا تھا ۔" 6 " تم نے میری پیشین گوئی سنی ۔ ان سبھی چیزوں کو دیکھو جو ہو چکی ہے ! اس لئے اس پیغام کو دوسروں تک پہنچا نا ہے ۔ میں اب تجھے نئی باتیں بتانا شروع کروں گا ، ' ان باتوں کو جسے کہ اس تک نہیں جانتا ہے ۔ 7 یہ وہ باتیں نہیں ہیں جو پہلے ہو چکی ہیں ۔ یہ باتیں ایسی ہیں جو اب شروع ہو رہی ہیں ۔ آج سے پہلے تو نے یہ باتیں نہیں سنیں اس لئے تو نہیں کہہ سکتا ، ہم تو اسے پہلے سے ہی جانتے ہیں ۔ 8 لیکن تو نے کبھی اس پر توجہ نہیں دی جو میں نے کہا ۔ تو نے کچھ نہیں سیکھا۔ تو نے پہلے اپنے کان بند کر لئے تھے ۔ ہاں ، میں جانتا ہو ں کہ تم پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ ا رے! تُو تو باغی رہا جب سے تو پیدا ہوا ۔ ۔ 9 لیکن میں تحمّل کرو ں گا ۔ مجھ کو کبھی غصّہ نہیں آیا ۔ اس کے لئے لوگ میری ستائش کریں گے ۔ میں اپنے غصّہ پر قابو رکھوں گا تا کہ تمہا ری بربادی نہ ہو ۔ تم میرے منتظر ہو کر میری مدح سرائی کرو گے ۔ 10 " دیکھو میں تمہیں پاک کرو ں گا ، چاندی کو خالص کر نے کے لئے اسے آگ میں ڈالتے ہیں تجھے مصیبت کی بھٹی میں ڈا ل کر پاک کروں گا ۔ 11 یہ میں خود اپنے لئے کروں گا ۔ ہاں! اپنی ہی خاطر، تا کہ میری رسوائی نہیں کی جا ئے گی ۔کسی جھو ٹے خداوند کو میں اپنا جلال و ستائش نہیں لینے دو ں گا ۔ 12 " اے یعقوب ! تو میری سن ! اے بنی اسرائیل ! میں نے تمہیں اپنے لوگ بننے کے لئے بلا یا ہے ۔ اس لئے تم میری سنو ! میں خدا ہوں، میں ہی آغاز ہوں اور میں ہی آخر ہو ں۔ 13 میں نے خود اپنے ہا تھو ں زمین کی بنیا د رکھی ۔ میں اپنے داہنے ہا تھ سے آسمان کو بنایا ۔ اگر میں انہیں پکاروں تو دونوں ایک ساتھ میرے آگے آئیں گے۔ 14 " اس لئے تم سبھی آپس میں اکٹھے ہو ئے ہو میری بات سنو! کیا کسی بت نے تم سے ایسا کہا ہے کہ آگے چل کر ایسی باتیں ہوں گی ؟ نہیں !خدا وند نے جسے پسند کیا ہے وہ اس کی خوشی کو بابل کے خلاف عمل میں لائے گا اور اسی کا ہاتھ کسدیوں کی مخالفت میں بھی ہوگا ۔ 15 خدا وند فرماتا ہے کہ میں نے تجھ سے کہا تھا ، میں اس کو یہاں بلا یا اور میں اس کو یہاں لایا اور اس کو کامیاب بناؤں گا ۔ 16 میرے پاس آ اور میری سن میں نے شروع ہی سے پو شیدگی میں کلام نہیں کیا ۔ اور جب میری پیشین گوئی سچ ہوئی اس وقت میں وہاں تھا ۔ اور اب میرے مالک خدا وند نے ان باتوں کو تمہیں بتانے کے لئے مجھے اور اپنی روح کو بھیجا ہے ۔" 17 خدا وند تیرا نجات دہندہ اسرائیل کا قدوس یوں فرماتا ہے ، " میں ہی خدا وند تیرا خدا ہوں ! جو تجھے مفید تعلیم دیتا ہوں ۔ اور تجھے اس راہ میں جس میں تجھے جانا ہے لے چلتا ہوں ۔ 18 کاش کہ تو میرے احکام کو سنتا ہے تو تیری خوشحالی لگا تار بہنے والی ندی کی مانند اور تیری کامیابی لگا تار اٹھنے والی سمندر کی موجوں کی مانند ہوتی ۔ 19 اگر تو میری بات مانتا تو تیری اولاد بہت ہوتی ۔ تیری اولاد ویسے ہی انگنت ہوتی جیسے ریت ۔ اگر تو میری بات مانتا تو تیری نسلوں کو ختم نہیں کیا جاتا یا میری نظروں سے ہٹا یا نہیں جاتا ۔ 20 اے میرے لوگو ! تم بابل کو چھو ڑ دو ! اے میرے لوگو ! تم کسدیوں سے بھاگ جاؤ ۔ خوشی کی للکار سے اسکا اعلان کرو ! اسے کہو ! اسے زمین کے سب سے دور تک پھیلاؤ ! کہو ، " خدا وند نے اپنے خادم یعقوب کو بچا یا ہے ! 21 جب خدا وند نے اپنے لوگوں کو بیابان میں راہ دکھا ئی اس وقت وہ لوگ پیاسے نہیں تھے ۔ کیوں کہ اس نے اپنے لوگوں کے لئے چٹان پھو ڑ کر پا نی بہا دیا !" 22 لیکن خدا وند فرماتا ہے ، " شریروں کو سلامتی اور تحفظ نہیں ہے ۔"

49:1 اے جزیروں کے باشندو ! میری بات سنو۔ اے زمین کے دور کی قومو! تم سبھی میری بات سنو ۔ میری پیدائش سے قبل ہی خدا وند نے مجھے اپنی خدمت کے لئے بلا یا ، جب میں اپنی ماں کے رحم میں ہی تھا خدا وند نے میرا نام رکھ دیا تھا ۔ 2 اس نے میرے منھ کو تیز تلوار کی مانند بنا یا اور مجھ کو اپنے ہاتھ کے سایہ تلے چھپا یا ۔ اس نے مجھے تیز تیر کی مانند استعمال کیا لیکن اس نے مجھے اپنے ترکش میں چھپا کر بھی رکھا ۔ 3 خدا وند نے مجھے بتا یا ہے ، " اے اسرائیل ! تو میرا خادم ہے ۔ میں تجھ میں اپنا جلال ظا ہر کروں گا ۔ 4 میں نے کہا ، " میں تو بس بیکار ہی کڑی محنت کرتا رہا ۔ میں تھک کر چور ہوا ۔ میں کوئی کام نہیں کر سکا ۔ اس لئے خدا وند فیصلہ کرے کہ میں کس کے مستحق ہوں ۔ خدا کو میرے اجر کا فیصلہ کرنا چاہئے ۔ 5 خدا وند مجھے رحم میں بنا یا تا کہ اس کا خادم ہو کر یعقوب کو اس کے پاس واپس لاؤں اور اسرائیل کو اس کے پاس پھر سے جمع کروں ۔ میں خدا وند کی نظر میں جلیل القدر ہوں اور وہ میری توانائی ہے ۔" 6 اس نے کہا ، " تو میرے لئے میرا بہت ہی اہم خادم ہے ۔ لیکن تیرے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ تو اسرائیل کے باقی ماندہ لوگوں اور یعقوب کے گھرانے کے گروہ کو میرے پاس واپس لوٹا کر لے آ ۔میں تجھ کو سب قو موں کے لئے ایک نور بناؤں گا ۔ تا کہ میری نجات زمین کے آخری سرے تک پہنچے ۔" 7 اسرائیل کا قدوس ، اسرائیل کا نجات دہندہ خدا وند فرماتا ہے ، " میرا خادم فرماں بردار ہے ، وہ امراء کی خدمت کرتا ہے لیکن لوگ اس سے نفرت کرتے ہیں ۔ مگر بادشاہ اسے دیکھیں گے اور اس کے احترام میں کھڑے ہوں گے ۔ بڑے حاکم بھی اس کے آگے سجدہ کریں گے ۔" ایسا ہوگا کیوں کہ اسرائیل کا قدوس ایسا چاہتا ہے ۔ اور خدا وند کے بھروسے رہا جا سکتا ہے ۔ وہ وہی ہے جس نے تجھ کو بر گزیدہ کیا ۔" 8 خدا وند فرماتا ہے ، " جب تجھے بچانے کا وقت آئیگا میں تمہاری دعاؤں کا جواب دونگا ۔ میں تم کو سہارا دونگا ۔ نجات کے دنوں میں میں تمہاری حفاظت کروں گا ۔ تم اس کا ثبوت ہوگے کہ لوگوں کے ساتھ میرا معاہدہ ہے ۔ اب ملک اجڑ چکا ہے ، لیکن تم یہ زمین اور تباہ کی گئی جائیداد کو اسکے مالکوں کو لوٹا ؤ گے ۔ 9 تم قیدیوں سے کہو گے ، " تم اپنے قید خانے سے باہر نکل آ ؤ ۔ تم ان لوگوں سے جو اندھیرے میں ہیں کہو گے ، ' تاریکی سے باہر آجاؤ ۔' وہ چلتے ہوئے راہ میں چریں گے۔ اور سب ننگے ٹیلے انکی چراگاہیں ہوں گے ۔ 10 لوگ نہ بھو کے رہیں گے اور نہ ہی لوگ پیاسے رہیں گے اور نہ تو دھوپ سے چوٹ کھائیں گے اور نہ ہی ریگستانی ہوا سے ، کیوں کہ خدا جو ان لوگوں کو تسلی دیتا ہے پانی کے جھر نوں تک انکی رہنمائی کرے گا ۔ 11 " میں اپنے لوگوں کے لئے راہ ہموار کروں گا ۔ پہاڑ ہموار ہو جائیں گے اور دبی راہیں اوپر اٹھ آئیں گی ۔ 12 " دیکھو ! دور دور ملکوں سے لوگ یہاں آرہے ہیں ۔ شمال سے لوگ آرہے ہیں ۔ مغرب سے لوگ آرہے ہیں ۔ لوگ مصر میں سِنیم سے آرہے ہیں ۔" 13 اے آسمانو گاؤ ! اے زمین تم مسرور ہو جاؤ ! اے پہا ڑو ، خوشی کا نغمہ پر دازی کرو ! کیوں کہ خدا وند اپنے لوگوں کو تسلی بخشی ہے اور ان پر جو مصیبتوں میں مبتلاء ہیں رحم فرمائے گا ۔ 14 لیکن صیون کہتی ہے ، " خدا وند نے مجھے چھو ڑ دیا ہے ۔" میرا مالک مجھ کو بھول گیا ۔ 15 لیکن خدا وند فرماتا ہے ، " کیا کوئی ماں اپنے ہی بچے کو جس کو اس نے پالا ہے بھول سکتی ہے ؟ نہیں ! کیا کوئی عورت اس بچے کو جو اس کے ہی رحم سے جنم لیا ہے ، بھول سکتی ہے ؟ نہیں ! لیکن ہاں وہ شاید بھول جائے لیکن میں ( خداوند ) تجھ کو نہیں بھولوں گا ۔ 16 ذرا دیکھو ! میں نے اپنی ہتھیلی پر تیرا نام کھو دلیا ہے ۔ میں ہمیشہ تیرے بارے میں سوچا کرتا ہوں ۔ 17 تیری اولاد تیرے پاس لوٹ آئے گی ۔ جن لوگوں نے تجھ کوشکست خوردہ کیا تھا ، اور تجھے تباہ کیا تھا وہی لوگ تجھ کو اکیلا چھو ڑ جائیں گے ۔" 18 اوپر نگاہ کرو ، اور چاروں جانب دیکھو ۔ تمہاری اولاد آپس میں اکٹھی ہو کر تمہارے پاس آرہی ہے ۔ خدا وند کہتا ہے ، " مجھے اپنی حیات کی قسم کہ تم یقیناً ان سب کو زیور کی مانند پہن لوگی اور تم اس سے دلہن کی طرح آراستہ ہوگی ۔ 19 آج تو برباد ہے آج تو اجڑی ہوئی ہے ۔ تیری زمین بیکار ہے ، لیکن کچھ ہی دنوں بعد تیری زمین پر بسنے والے لوگ گنجائش سے زیادہ ہونگے ۔ اور وہ لوگ جنہوں نے تجھے اجاڑا تھا بہت دور چلے جائیں گے ۔ 20 جو بچے تو نے کھو دیئے ان کے لئے تجھے بہت دکھ ہوگا لیکن وہی بچے تجھ سے کہیں گے ، " یہ جگہ رہنے کے لئے بہت چھو ٹی ہے ، ہم کو بسنے کے لئے اور زیادہ جگہ دے ۔، 21 پھر تو خود اپنے آپ سے کہے گی ، ' کون میرے لئے ان سب کو پیدا کیا ؟ میں تو اپنے بچوں کو کھو چکی تھی ، میں اور بچہ بھی پیدا نہیں کر سکتی تھی ۔ میں اکیلی تھی میں ہاری ہوئی تھی ، میں اپنے لوگوں سے دور تھی ، سو کس نے ان کو پالا ؟ دیکھ میں اکیلی رہ گئی تھی پھر یہ سب بچے کہاں سے آئے ؟" 22 خدا وند خدا یوں فرماتا ہے ، " دیکھ میں قوموں پر اشارہ کرکے طور پر ہاتھ اٹھاؤنگا اور لوگوں کے دیکھنے کے لئے اپنا جھنڈا کھڑا کروں گا ۔ اور وہ تیرے بیٹوں کو اپنی گود میں لے آئیں گے اور تیرے بیٹوں کو اپنے کندھو ں پر بٹھا کر پہنچا ئیں گے ۔ 23 اور بادشا ہ تیرے بچوں کو تعلیم دیں گے اور ان کی شہزادیاں ان کی دایہ ہو ں گی ۔ وہ تیرے سامنے منہ کے بل زمین پر گریں گے اور تیرے پا ؤں کی خاک چا ٹیں گے ۔ اور تب تو جانے گی کہ میں ہی خداوند ہوں اور وہ مجھ پر بھروسہ کریں گے وہ مایوس نہیں ہو ں گے ۔ 24 جب کو ئی زبردست سپا ہی جنگ میں کامران ہو تا ہے تو کیا کو ئی اس کا حاصل کی ہو ئی مال غنیمت کے چیزوں کو اس سے لینے کی جرأت کر سکتا ہے ؟ کیا ایک اچھے سپا ہی کی قید سے بھا گ سکتا ہے ؟ 25 لیکن خداوند فرماتا ہے ، " اس زبردست سپا ہی سے قیدیوں کو چھڑا لیا جا ئے گا اور طاقتور سپا ہی کی مال غنیمت چھین لی جائیں گی۔ کیوں کہ میں تمہا رے بدلے میں جنگ لڑوں گا اور تمہا رے بچوں کو آزاد کروں گا ۔ 26 " اور میں تم پر ظلم کر نے وا لوں کو ان ہی کا گوشت کھلا ؤں گا ، اور وہ میٹھی مئے کی مانند اپنا ہی لہو پی کر مدہوش ہو جا ئیں گے ۔ تب ہر کو ئی جانے گا کہ میں خداوند تیرا نجات دلانے وا لا ، تجھے آزاد کرنے وا لا اور یعقوب کا قادر ہوں۔"

50:1 خداوند فرماتا ہے ، "اے بنی اسرائیل ! تم سوچتے ہو کہ میں نے یروشلم ، تمہا ری ماں کو طلاق دیا ہے ۔ لیکن وہ طلاق نامہ کہاں ہے ؟ کیا ثبوت ہے کہ میں نے اسے چھو ڑدیا ہے ۔ کیا مجھ پر کسی کا قرض ہے ؟ کیا اپنا کو ئی قرض چکانے کیلئے میں نے تمہیں بیچا ہے ؟ نہیں ! تمہا رے برے اعمال کی وجہ سے تمہیں بیچا گیا اور اس لئے تمہا ری ماں یروشلم سے دور بھیجی گئی تھی ۔ 2 اس لئے ایسا کیوں ہے کہ جب میں آیا تو وہاں کو ئی نہ تھا ؟ کیا میرا ہا تھ تمہا رے پاس پہنچ کر اور تمہیں بچانے کیلئے کا فی چھو ٹا تھا ؟ کیا تمہیں چھڑا نے کے لئے میرے پاس حسب خواہاں طاقت نہیں ہے ؟ دیکھو ! میں اپنے ایک حکم سے سمندر کو سکھا سکتا ہوں اور ندیو ں کو ریگستاں میں بدل سکتا ہوں اور اس کی مچھلیاں پانی کے نہ ہو نے سے مر جا ئیں گی اور بد بو کریں گی ۔ 3 میں آسمانوں کو سیاہ کر سکتا ہوں۔ آسمان ویسے ہی سیاہ ہو جا ئیں گے جیسے اس کو ٹاٹ اوڑھا دیا گیا ہو۔" 4 خداوند میرے مالک نے مجھے پڑھا یا ہے کہ مجھے کیا کہنا ہے تاکہ میں تھکا ماندہ اپنی تعلیمات سے مدد کر سکوں۔ وہ مجھے ہر صبح جگاتا ہے اور شاگرد کی طرح پڑھا تا ہے ۔ 5 خداوند میرے مالک نے میرا کان کھول دیا ہے اس لئے میں اس کی مخالفت نہیں کرتا ۔ میں اس کا فرمانبرداری کر نے سے نہیں رکا ہوں۔ 6 میں نے ان لوگو ں کو اپنا پیٹھ پیش کیا جنہوں نے میری پٹا ئی کی ۔ میں نے ان لوگوں کو اپنی داڑھی کے بال کو کھینچ نے دیا ۔ میں نے اپنے منہ کو نہیں ڈھکا جب لوگوں نے مجھے بے عزت کیا اور مجھ پر تھو کا ۔ 7 خداوند میری مدد کر تا ہے اس لئے انکی بے عزتی مجھے چوٹ نہیں پہنچا تی ہے ۔ اس لئے میں تہیہ کر چکا ہوں اور میں جانتا ہو ں کہ میں رسوا نہیں ہوں گا ۔ 8 خداوند میرے ساتھ ہے ۔ وہ ظا ہر کرتا ہے کہ میں بالکل قصوروار نہیں ہوں۔اس لئے کو ئی بھی نہیں کہہ سکتا ہے کہ میں قصوروار ہوں۔ اگر کو ئی شخص مجھے قصوروار ثابت کرنا چا ہتا ہے تو اسے میرے پاس آنے دو۔ہم لوگ عدالت میں ایک ساتھ مقدمہ پر بحث کریں گے ۔ 9 لیکن ! خدا وند میرا مالک میری مدد کرتا ہے اس لئے کو ئی آدمی مجھے قصوروار نہیں کہہ سکتا ۔ وہ سبھی لوگ کپڑو ں کی طرح پھٹ جا ئیں گے ۔انہیں دیمک کھا جا ئیں گے ۔ 10 تم لوگو ں کے درمیان کون خداوند کی تعظیم کر تا ہے اور اس کے خادم کی سنتا ہے ؟ جب اس طرح کے لوگ اندھیرے میں بنا روشنی کے چلتے ہیں تو انہیں اپنے خداوند خدا پر ضرور بھروسہ رکھنا اور ان پر منحصر کر نا چا ہئے ۔ 11 " لیکن اس کے بجا ئے ، تم میں سے کچھ لوگ اپنے ہی ڈھنگ میں جینا چا ہتے ہو ۔ اپنی آگ اور اپنی مشکلوں کو خود جلانا چا ہتے ہو ۔ اس لئے جا ؤ اور اپنی آگ کی روشنی میں چلو اور اپنی رہبری کے لئے اپنی روشنی پرمنحصر رہو ۔لیکن یہ جو تمہیں میری طرف سے ملے گا : تم درد ( عذاب ) کی جگہ میں پڑے رہو گے ۔"

51:1 خداوند قادر مطلق فرماتا ہے ، " تم میں سے کچھ لوگ بہتر زندگی جینے کی سخت کو شش کر تے ہیں ۔ تم مدد پانے کے لئے خداوند کے قریب جا ؤ ۔میری سنو ! تمہیں اپنے باپ ابراہیم کے بارے میں سوچنا چا ہئے ۔ابراہیم وہی چٹان ہے جس سے تمہیں کاٹا گیا ہے ۔ وہی گڑھا ہے جس سے تمہیں کھو دا گیا ، 2 ابراہیم تمہا را با پ ہے اور تمہیں اسی کی جانب دیکھنا چا ہئے تمہیں سارہ کی جانب نگاہ کر نی چا ہئے کیونکہ سارہ ہی وہ خاتون ہے جس نے تمہیں پیدا کیا ہے ۔ابراہیم کو جب میں نے بلا یا تھا وہ اکیلا تھا ، تب میں نے اسے برکت دی تھی اور اس نے ایک بڑے گھرانے کی شروعات کی تھی ۔اس سے ان گنت لوگو ں نے جنم لیا ۔" 3 کو ہ صیون کو خداوند اسی طرح تسلی دے گا ۔ وہ اپنی تمام تباہ شدہ عمارتوں کو ترس کھا کر دیکھے گا ۔ وہ اس کا بیا بان عدن کی مانند اور اس کا صحرا خداوند کی باغ کی مانند ہو گا ۔خوشی اور شادمانی اس میں پا ئی جا ئے گی ۔شکر گذاری اور گانے کی آواز اس میں ہو گی۔ 4 " اے میرے لوگو! تم میری سنو ۔ کیو ں کہ شریعت مجھ سے با ہر جا ئے گی اور میرا فیصلہ قومو ں کے لئے روشنی کی مانند ہو گا ۔ 5 میرا انصاف جلد آئے گا ۔میں جلدی تجھے نجات دو ں گا ۔میں اپنے بازو کا استعمال سبھی قوموں کے ساتھ انصاف کرنے کے لئے کروں گا ۔ جزیرے میرا انتظار کر یں گے ۔ان لوگو ں کی مدد کرنے کے لئے وہ میری قوت کا انتظار کریں گے ۔ 6 اوپر آسمانوں کو دیکھو ! اپنے چاروں جانب پھیلی ہو ئی زمین کو دیکھو ! کیوں کہ آسمان دھو ئیں کی مانند غائب ہو جا ئیں گے اور زمین بیکار پرانے کپڑے کی طرح ہو جا ئے گی اور اس کے باشندے مکھیوں کی طرح مر جا ئیں گے لیکن میری نجات ابد تک رہے گی اور میری صداقت مو قوف نہ ہو گی ۔ 7 اے لوگوصداقت کو جانتے ہو ، میری سنو اے لوگو ! جن کے دل میں میری شریعت ہے ، جو میں کہتا ہوں اسے سنو ! انسان کی ملامت سے نہ ڈرو اور ان کی طعنہ زنی سے ہراساں نہ ہو ۔ 8 کیونکہ ان کو دیمک پرانے کپڑوں کی مانند کھا جا ئیں گے ۔ اور اون کی مانند ان کو کیڑے کھا جا ئیں گے ۔ لیکن میرا انصاف ابد تک رہے گا اور میری نجات پُشت در پُشت رہے گی ۔" 9 اے خدا وند کے بازو جاگ ! اپنی طاقت سے ملبس ہو ۔ جاگ اور قدیم زمانے اور گزشتہ پشتوں کی طرح کھڑا رہو ۔ کیا تو وہی نہیں جس نے ریب کو ٹکڑے ٹکڑے کیا اور اژدہا کو چھیدا ۔ 10 تو نے سمندر کو خشک کیا ۔ اور عمیق سمندر کو بغیر پانی کے بنا دیا تھا ۔ تو نے سمندر کی گہری سطح کو راہ میں بدل دیا تھا ۔ اور تیرے لوگ اس راہ سے پار ہوئے اور بچ گئے تھے ۔ 11 وہ لوگ جسے خدا وند نے آزاد کیا وہ کوہِ صیّون کی جانب شادمانی کے ساتھ آئیں گے ۔ انکی خوشی انکے سروں پر کی تاج کے مانند ہمیشہ قائم رہے گی ۔ شادمانی اور خوشی ان لوگوں پر آئے گی ۔ غم ان سے کہیں دور بھاگیں گے ۔ 12 خدا وند فرماتا ہے ، " میں وہی ہوں جو تم کو تسلی دیا کرتا ہوں تو پھر کیوں تم کو دوسرے لوگوں سے ڈر ہے ؟ وہ تو بس آدمی ہیں جو جیا کرتے ہیں اور مر جاتے ہیں ۔ وہ تو صرف انسان ہیں وہ ویسے ہی مر جاتے ہیں جیسے گھا س مر جاتی ہے ۔" 13 خدا وند نے تمہیں بنا یا ہے ۔ اس نے اپنی قدرت سے اس زمین کی بنیاد ڈا لی ۔ اس نے اپنی قدرت سے آسمان کو تان دیا لیکن تم اس کو اور اس کی قدرت کو کیوں بھول گئے ؟ تم اپنے دشمنوں کے غصہ سے ہمیشہ کیوں خوفزدہ رہتے ہو ؟ تم اس سے کیوں ڈر تے ہو جو تجھے تباہ کرنے کے لئے منصوبہ بنا تے ہیں ؟ لیکن آج انکا غصہ اور ظلم کہاں ہے ؟ 14 لوگ جو قید ہیں جلد ہی آزاد ہوجائیں گے ۔ وہ لوگ نہیں مریں گے اور نہ ہی قبر میں جائیں گے ۔ ان لوگوں کو کافی روٹی میسر ہوگی ۔ 15 " میں خدا وند تمہارا خدا ہوں جو سمندر کو گھونٹتا ہوں اور اسے موجزن کرتا ہوں ۔" اس کا نام خدا وند قادر مطلق ہے ۔ 16 " اے میرے خادم میں نے اپنا کلام تیرے منھ میں ڈال دیا ہے ۔ میں نے تیری حفاظت کر نے کے لئے اپنے ہاتھوں سے تجھے ڈھانک دیا ہے ۔ جو آسمان کو پھیلایا اور زمین کی بنیاد ڈا لی ہے صیّون سے کہتا ہوں ،" تم میرے لوگ ہو ۔' 17 جاگ جاگ ! اٹھ اے یروشلم خدا وند تجھ سے ناراض تھا ، اس لئے تجھ کو سزا دی گئی تھی ۔ وہ سزا مئے کا پیالہ کی مانند تھا جسے پینے کے لئے تجھے مجبور کیا گیا تھا ۔ یہ تم کو نشہ آور بنا دیا تم ڈگمگانے لگے ۔ 18 یروشلم میں بہت سے لوگ ہوا کرتے تھے ، لیکن ان میں سے کوئی بھی شخص اس کی رہنمائی نہیں کر سکا ۔ اور ان سب بچوں میں جن کو اس نے پالا ایک بھی نہیں تھا جو اس کا ہاتھ پکڑ کر اس کی رہنمائی کرے ۔ 19 دو حادثے یروشلم پر ٹوٹ پڑے ہیں : زمین کے لئے ویران اور تباہی لوگوں کے لئے بھکمری اور جنگ ۔ تمہارے لئے کون ماتم کرے گا ؟ تجھے کون تسلی دیگا ؟ 20 تیرے بیٹے ہر کوچہ کے مدخل میں ایسے بے ہوش پڑے ہوئے ہیں جیسے ہرن دام میں ۔ وہ خدا وند کے غضب اور تیرے خدا کی ڈانٹ ڈپٹ سے بد حواش ہو گئے ۔ 21 بیچار ی یروشلم ! میری سن ! تم جو نشہ میں دھت ہو لیکن مئے سے نہیں سن ۔ 22 اے یروشلم خدا وند تمہارے خدا اور آقا جو اپنے لوگوں کی وکالت کرتا ہے وہ یوں فرماتا ہے ، " دیکھ میں ڈگمگانے کا پیالہ اور اپنے قہر کا جام تیرے ہاتھ سے واپس لے لوں گا ۔ تو اسے پھر کبھی نہ پئے گی ۔ 23 اور میں اسے ان کے ہاتھ میں دوں گا جو تجھے دکھ دیئے اور تجھ سے کہتے تھے ، ' سو جا تا کہ ہم تیرے اوپر سے گزریں گے ۔ اور تم نے اپنی پیٹھ کو گو یا زمین کی مانند اور ان لوگوں کے لئے سڑک بنا دیا ۔"

52:1 جاگ، جاگ اے صیون ! اپنی طاقت سے آراستہ ہو ! اے یروشلم مقدس شہر اپنا سب سے خوشنما لباس پہن لے ! کیوں کہ آگے کوئی بھی شخص جو نامختون اور نا پاک ہے تجھ میں کبھی داخل نہ ہوگا ۔ 2 اے قیدی یروشلم ! گرد جھاڑ دے اور کھڑی ہو جا ؤ! اے اسیر دختر صیون اپنی گردن کی زنجیروں کو ہٹا دے ۔ 3 خدا وند کا یہ کہنا ہے ، " تجھے دولت کے بدلے میں غلام کے طور پر نہیں بیچا گیا تھا ۔ اس لئے بغیر قیمت کے ہی تجھے بچا لیا جائے گا ۔" 4 " بہت پہلے میرے لوگ اپنی خواہش غیر ملکی طور پر رہنے کے لئے مصر چلے گئے تھے ۔ لیکن اس کے بعد اسور نے انہیں غلام بنا لیا تھا اور بدلے میں کچھ بھی نہیں دیا تھا ۔ 5 اب دیکھو ، یہ کیا ہو گیا ہے ۔ اب کسی دوسرے ملک نے میرے لوگوں کو لے لیا ہے ۔ میرے لوگوں کو لے جانے کے لئے اس ملک نے کوئی قیمت نہیں دی تھی ۔ یہ ملک میرے لوگوں پر حکو مت کرتا ہے اور ان کی ہنسی اڑا تا ہے ۔ وہاں کے لوگ ہمیشہ ہی میرے بارے میں بری باتیں کہا کرتے ہیں ۔" 6 خدا وند فر ماتا ہے ، " ایسا اس لئے ہوا تھا تا کہ میرے لوگ میرا نام جان جائیں گے کہ وہ میں ہی ہوں جو ان لوگوں سے بات کرتا ہوں ۔ ہاں ، یہ میں ہوں ۔" 7 وہ جو خوشخبری لاتا ہے اور سلامتی کی منادی کرتا ہے ۔ اسکے پاؤں کا سچ مچ میں خیر مقدم ہے ۔ وہ امن و امان کی خبر بھی دیتا ہے اور یہ بھی اعلان کرتا ہے کہ اس نے ہم لوگوں کو بچا لیا ہے ۔ وہ صیّون سے کہتا ہے ، " تمہارا خدا بادشاہ ہے !" 8 شہر کے نگہبانوں کی آواز کو سنو ! وہ سب کوئی آپس میں خوشی منا رہے ہیں ۔ کیوں کہ ان لوگوں نے خدا وند کو صیون کی طرف سے لوٹتے ہوئے اپنی آنکھوں سے دیکھ رہا ہے ۔ 9 اے یروشلم کی تباہ شدہ عمارتو ! آپس میں ملکر خوشی کا نغمہ بلند آواز سے گاؤ ! کیوں کہ خدا وند یروشلم کے لوگوں کو تسلی دیا ہے ۔ اس نے یروشلم کو آزاد کر دیا ہے ۔ 10 خدا وند سبھی قوموں کے اوپر اپنا مقدس بازو ظاہر کر چکا ہے اور زمین پر کا ہر شخص دیکھیں گے کہ خدا اپنے لوگوں کی حفاظت کیسے کرتا ہے ۔ 11 تم لوگوں کو بابل چھو ڑ دینا چاہئے ! ایسی کوئی بھی شئے جو پاک نہیں ہے ، اس کو مت چھو ؤ ۔ تم کو وہ جگہ چھو ڑ دینی چاہئے ۔ کاہنوں ان چیزوں کو کون لے جاتے ہیں جنہیں عبادت کے کام میں استعمال کیا جاتا ہے ، اپنے آپ کو پاک کرو ۔ 12 تم بابل چھو ڑو گے لیکن جلدی میں چھو ڑ نے کے لئے تم پر کوئی دباؤ نہیں ہوگا ۔ تم کو بھگوڑوں کی طرح دوڑ کر بھاگنا نہیں ہوگا ۔ کیوں کہ خدا وند تمہارا خدا آگے جائے گا اور اسرائیل کا خدا تمہیں پیچھے سے بچائے گا ۔ 13 میرے خادم کی جانب دیکھو ! وہ بہت کامیاب ہوگا ۔ وہ بہت اہم ہوگا ۔ آگے چل کر لوگ اسکا احترام اور اسکی عزت کریں گے ۔ 14 " لیکن بہت سے لوگوں نے جب میرے خادم کو دیکھا تو وہ دنگ رہ گئے ۔ میرا خادم اتنی بری طرح سے پیٹا گیا تھا کہ وہ اسے ایک انسان کے طور پر پہچاننا بہت مشکل تھا۔ 15 لیکن وہ اب بھی بہت سی قوموں کو حیرت انگیز کرے گا ۔ اور بادشاہ اسکی وجہ سے خاموشی اختیار کریں گے ۔ کیوں کہ جو کچھ ان سے کہا نہ گیا تھا وہ دیکھیں گے اور جو کچھ انہوں نے سنا نہ تھا وہ سمجھیں گے ۔"

53:1 ہم نے جو باتیں سنیں تھی اس پر کس نے یقین کیا ؟ خداوند کی قوت کس کو دکھا ئی گئی ہے ؟ 2 پر وہ خداوند آگے کونپل کی طرح بڑھا ۔ اور وہ خشک زمین سے جڑکی مانند پھو ٹ نکلا ہے ۔ نہ اس کی کو ئی شکل و صورت ہے اور نہ کو ئی جلال کہ اس پر نگاہ کریں۔اس کے اندر کو ئی خاص کشش بھی نہیں کہ ہم لوگ اس سے شادماں ہوں گے ۔ 3 لوگوں نے اس کو حقیر جاناتھا اور اسے رد کر دیا تھا ۔ وہ ایک ایسا شخص تھا جو درد جانتا تھا ۔ وہ مصیبت سے واقف تھا ۔ لوگ اس سے اس طرح نفرت کر تے تھے جس طرح کسی شخص سے لوگ اپنا چہرہ چھپاتا ہے ۔ ہم نے کبھی اس پر توجہ نہیں دی ۔ 4 سچ مچ میں اس نے ہماری بیماریو ں کو برداشت کیا اور ہماری مصیبتوں کو لے لیا ۔ لیکن ہم لوگ اب بھی سوچتے ہیں کہ وہ کو ئی تھا جسے خداوند نے سزا دی تھی ،پیٹا تھا اور مصیبت جھیلوایا تھا ۔ 5 لیکن وہ تو ان برے کاموں کے لئے گھا ئل کیا جا رہا تھا جو ہم نے کئے تھے ۔ وہ ہماری خطاؤں کے لئے کچلا جا رہا تھا ۔اسے سزا ملی جس نے ہمارے قرض کو ادا کیا ۔اس کے زخمو ں کی وجہ سے ہم لوگ شفایاب ہو ئے تھے ۔ 6 ہم سب بھیڑوں کی طرح ادھر اُدھر بھٹک گئے ۔ہم میں سے ہر ایک اپنی اپنی راہ پر چلے گئے ۔ لیکن خداوند نے اسے سزا میں مبتلا کیا جس کے ہم لوگ مستحق تھے ۔ 7 اسے ستا یا گیا اور سزا دی گئی ۔ لیکن اس نے اس کی مخالفت میں اپنا منہ نہیں کھو لا ۔جس طرح میمنہ جسے ذبح کر نے کو لے جا تے ہیں یا بھیڑ جو اپنے بال کترنے وا لے کے سامنے خاموش رہتا ہے ۔ 8 اس کے سا تھ بدسلوکی اور نا انصافی کیا گیا تھا ۔ پھر اسے اس کی موت کے پاس لے جا یا گیا تھا ۔لیکن اس وقت کسی نے بھی اس کے بارے میں کہ اس کے ساتھ کیا ہوا نہیں سو چا ۔ کیوں کہ اس وقت اس کو زندوں کی زمین سے کاٹ دیا گیا تھا ۔ اسے میرے لوگوں کے کئے ہو ئے خطاؤں کی وجہ سے سزا دی گئی تھی ۔ ۔ 9 اس کی موت ہو گئی اور شریروں کے ساتھ اسے دفن کر دیا گیا تھا ۔ دولتمندوں کے بیچ اسے دفنایا گیا تھا ۔ حالانکہ اس نے کسی کے خلاف کسی طرح ظلم وتشدد نہیں کیا تھا ۔ اور نہ ہی اس نے دھو کہ دہی کی باتیں کی تھی۔ 10 خداوند نے اپنے خادم کو مصیبت جھیلوانے کے لئے اسے کچلنے کا ارادہ کیا ۔ اگر اس کا خادم اپنی جرم کی قیمت میں اپنی جان دیتا ہے تو وہ ایک نئی زندگی لمبے عرصہ کے لئے جئے گا ۔ اور اپنے لوگو ں کو دیکھے گا ۔ اور خداوند کا منصوبہ اس کے ذریعے کامیاب ہو گا ۔ 11 اپنی بھیانک مصیبتوں کو جھیلنے کے بعد وہ روشنی کو دیکھے گا ۔ وہ جن باتو ں کا تجربہ رکھتا ہے اس سے وہ تشفی حاصل کرے گا ۔ میرا خادم جس نے اچھا ئی کیا بہت سارے لوگو ں کو راستباز بنائے گا ۔ وہ اپنے خطاؤں کے لئے سزا کاٹے گا ۔ 12 اس لئے میں اسے بزرگوں کے ساتھ حصہ دو ں گا ۔ اور وہ لوٹ کا مال زور آور وں کے ساتھ بانٹ لے گا ۔ کیوں کے اس نے اپنی خواہش اپنی جان موت کے لئے انڈیل دی اور وہ خطاکاروں کے ساتھ شمار کیا گیا۔ اس نے بہت سارے لوگوں کے لئے سزا جھیلے اورخطاکاروں کے لئے معافی مانگے ۔

54:1 اے عورت ! تو نغمہ سرائی کر ۔حالانکہ تو نے بچوں کو جنم نہیں دیا ۔لیکن پھر بھی تجھے بہت زیادہ مسرور ہو نا چا ہئے ۔ " جو عورت اکیلی ہے ،ا سکی بہت او لاد ہو گی بہ نسبت اس عورت کے جس کے پاس اس کا شو ہر ہے ۔" 2 اپنی خیمہ گاہ کو وسیع کر دے ۔ ہاں اپنے مسکنوں کے پردو ں کو پھیلا دے دریغ نہ کر ۔ اپنے خیمہ کی ڈوریاں لمبی اور اس کی میخیں مضبوط کر ۔ 3 اس لئے کہ تو اپنی داہنی اور بائیں طرف بڑھے گی اور تیری نسل بہت ساری قوموں کی وارث ہو گی ۔ اور وہ نسل ویران شہروں میں جا بسے گی ۔ 4 تو خوفزدہ مت ہو کیوں کہ تو نادم نہیں ہو گی ۔ اپنا دل مت ہا ر کیونکہ تجھے پشیمان نہیں ہو نا ہو گا۔ کیوں کہ تواپنی جوانی کی شرمندگی کو بھو لے گی ، اور اپنی بیوگی کی رسواکو پھر یاد نہ کرے گی ۔ 5 کیوں کہ تیرا خالق تیرا شو ہر ہے ، اس کا نام خداوند قادر مطلق ہے ۔ وہی اسرائیل کی حفاظت کر تا ہے ۔ وہی اسرائیل کا قدوس ہے اور وہ تمام رو ئے زمین کا خداوند کہلا ئے گا ۔ 6 تم ایک آوارہ ، بُری طرح سے افسردہ بیوی کی طرح تھی ۔ اور خداوند نے تمہیں بلا یا ۔ تم ایسی عورت کی مانند تھی جو جوانی میں شادی کی اور پھر رد کر دی گئی ،خداوند فرماتا ہے ۔ 7 "میں نے تجھے تھو ڑے وقت کے لئے چھو ڑا تھا لیکن اب میں تجھے پھر سے اپنے پاس بے پناہ رحم کے ساتھ واپس بلا ؤں گا۔ 8 میں قہر کی شدت میں تھو ڑے سے وقت کے لئے تجھ سے چھپ گیا لیکن اپنی ابدی شفقت سے میں تجھ پر رحم ظا ہرکروں گا ۔" خداوند تیرا نجات دینے وا لا فرماتا ہے ۔ 9 خدا فرماتا ہے ، " یہ ٹھیک ویسا ہی ہے جیسے نوح کے زمانے میں میں نے سیلاب سے دنیا کو سزا دی تھی ۔ میں نے نوح سے وعدہ کیا تھا کہ پھر سے میں دنیا پر اس طرح کی سیلاب نہیں لا ؤں گا ۔اسی طرح سے میں تجھ سے وعدہ کرتا ہوں میں تجھ سے ناراض نہیں ہو ؤں گا اور تجھ سے پھر سخت بات نہیں کروں گا ۔" 10 "خداوند فرماتا ہے ، " پہاڑ کھسک سکتا ہے ، پہاڑی ہل سکتی ہے ، لیکن میری شفقت ہمیشہ تیرے ساتھ رہے گی ۔ تیرے ساتھ میرا سلامتی کا معاہدہ نہیں ٹلیگا ۔" خداوند جو تجھ پر رحم ظا ہر کر تا ہے یہ باتیں کہتا ہے ۔ 11 " ارے تم جو مصیبت میں مبتلا ہو ئے تھے !جس پر طوفان کے مانند حملہ کئے گئے تھے اور تمہیں تسلی دینے وا لا کو ئی نہ تھا ! دیکھو میں تیرے پتھر کو سب سے عمدہ گاڑا پر رکھونگا اور تیری بنیاد کو رکھنے کے لئے نیلم کا استعمال کرو ں گا ۔ 12 میں تیری دیوار کے اوپر پتھروں کو یا قوت سے بنا ؤں گا اور پھاٹکوں کے لئے چمکدار جواہر استعمال کروں گا اور تیری چاروں طرف کی دیوار کو بیش قیمت پتھروں سے بنا ؤں گا ۔ 13 تیری نسل خدا سے تعلیم پا ئیں گی ۔ اور تیرے فرزندوں کی سلامتی و تحفظ کامل ہو گی۔ 14 میں تیری تعمیر راستبازی سے کروں گا ۔ تا کہ تو خوف اور ظلم سے دور رہے ۔ تمہیں اور پھر کسی چیز سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ۔ تمہیں کسی سے نقصان نہیں پہنچے گا ۔ 15 میری کو ئی بھی فوج تجھ سے کبھی جنگ نہیں کرے گی ، اور اگر کو ئی فوج تجھ پر حملہ کر نے کی کو شش کرے تو تو اسے شکست سے دوچار کر دے گا ۔ 16 " دیکھ میں نے لو ہار کو پیدا کیا جو کو ئلوں سے آ گ دہکا تا ہے اور طرح طرح کا ہتھیار بناتا ہے ۔ چیزوں کو تباہ کر نے کے لئے میں نے ہی جنگجوؤں کو بنایا ۔ 17 " لوگ تجھے ہرانے کیلئے طرح طرح کلا ہتھیار بنا ئیں گے لیکن وہ کامیاب نہیں ہو ں گے ۔ ہو سکتا ہے کچھ لوگ عدالت میں تیرے خلاف بو لیں گے لیکن تو ان کو جھو ٹا ثابت کرے گا ۔" خداوند کہتا ہے ، " یہ سب اچھی چیزیں جسے میرا خادم حاصل کرے گا ۔میری طرف سے یہ ان کی فتح ہو گی ۔"

55:1 " اے سب پیاسو ! پانی کے پاس آؤ ۔ اگر تمہا رے پاس دولت نہیں ہے تو اس کی فکر مت کرو ۔آؤ خرید لو اور کھا ؤ۔ہاں! آؤ مئے اور دودھ بنا زر اور بغیر قیمت کے خریدو ۔ 2 بیکار میں اپنی دولت ایسی کسی شئے پر کیو ں برباد کرتے ہو جو اصل غذا نہیں ہے ؟ایسی کسی شئے کے لئے اپنی تنخواہ کیوں خرچ کرتے ہو جو تمہیں تشفی نہیں دیتی ؟ میری بات غور سے سنو ! تم بہتر غذا کھا ؤگے ۔ تم ایسی مزیدار غذا کھا ؤ گے جس سے تمہا را دل تشفی پا ئے گا ۔ 3 سنو اور میرے پاس آؤ ۔سنو ، تا کہ تم جیو گے ۔ میں تمہا رے ساتھ ایک ابدی معاہدہ کر تا ہو ں کے وعدہ کے مانند جسے کہ میں نے دا ؤد سے کیا تھا ۔ 4 دیکھو ! میں نے داؤد کو قوموں کے لئے گواہ مقرر کیا ۔ میں اسے قوموں کا حکمراں اور سپہ سالا ر بنایا ۔" 5 کئی ملکوں میں کئی انجانی قو میں ہیں ۔جسے تو نہیں جانتا ہے لیکن تو ان سبھی قوموں کو بلا ئے گا ، وہ قو میں تجھ سے نا واقف ہیں ، لیکن وہ دو ڑ کر تیرے پاس آئیں گی ۔ایسا ہو گا ، کیوں کہ خداوند تیرا خدا ایسا ہی چا ہتا ہے ۔ایسا یقیناً ہو گا ،کیوں کہ وہ اسرائیل کے قدوس نے تجھ کو جلال بخشا ہے ۔ 6 اس سے پہلے کہ دیر ہو جا ئے تجھے خداوند کی تلاش کرنا چا ہئے اسے اب تجھے مدد کے لئے پکارنا چا ہئے جبکہ وہ قریب میں ہے ۔ 7 اے شریرو! تجھے اپنے بُرے کامو ں کو چھو ڑنا چا ہئے ۔ گنہگا رو! تجھے اپنے برے سوچ کو چھوڑنا چا ہئے۔ تجھے خداوند کی طرف واپس آنا چا ہئے اگر تم ایسا کرو گے تو خداوند تجھ پر مہربان ہو گا ۔ تم سب کو ہمارے خدا کی طرف واپس آنا چا ہئے کیوں کہ وہ تمہا رے گناہو ں کو مکمل طور پر معاف کرے گا ۔ 8 خداوند فرماتا ہے ، " تمہا رے خیالات ویسے نہیں ، جیسے میرے ہیں ۔ تمہا ری را ہیں ویسی نہیں جیسی میری را ہیں ہیں ۔ 9 جیسا کہ جنت زمین سے زیادہ اونچی ہے اسی طرح تمہاری را ہوں سے میری را ہیں بلند ہیں ۔ اور میرے خیالات تمہا رے خیالات سے بلند ہیں ۔" 10 " ٹھیک جس طرح آسمان سے بارش ہو تی ہے اور برف گر تی ہے اور پھر جب تک کہ وہ زمین کو تر نہیں کر دیتی اور مٹی کی زرخیزی کو بڑھا نہیں دیتی واپس نہیں جا تی ہے تا کہ زمین پو دوں کو بڑھا ئے اور اس سے کسان کو بو نے کیلئے بیج ملے اور لو گوں کو کھانے کے لئے رو ٹی ملے ، 11 اسی طرح میرا کلام بھی جو میرے منہ سے نکلتا ہے یقیناً ایسا ہی ہو گا ۔ اور جب تک ہو نے کو پو را نہیں کر لیتے وہ واپس نہیں جا ئے گا ۔ میں جو چا ہتا ہو ں وہ اس کو پو را کرے گا ۔ وہ اس کام میں جسے کرنے کے لئے میں بھیجا ہوں اس میں کامیا ب ہو گا ۔ 12 ہاں ، تم خوشی سے نکلو گے اور سلامتی کے ساتھ روانہ کئے جا ؤ گے ۔ تمام پہاڑ، پہاڑی تمہا رے سامنے نغمہ پر داز ہوں گے اور بیرون شہر کے تمام درخت تالیاں بجائیں گے ۔ 13 کانٹے دار جھاڑیوں کی جگہ میں صنوبر کے درخت اگیں گے اور جنگلی جھاڑیوں کی جگہ پر آس کا درخت ہوگا ۔ خداوند نے جو کیا ہے اس کے لئے یہ ایک یاد داشت اور اس کی قوت کی نشان ہو گی جسے تباہ نہیں کیا جا ئے گا ۔"

56:1 خداوند نے یہ باتیں کہی، "سچا ئی کو قائم رکھو اور جو صحیح اسے کرو ۔کیونکہ میری نجات نزدیک ہے اور میری صداقت ظا ہر ہو نے وا لی ہے ۔" 2 خوش نصیب ہے وہ آدمی جو ایسا کر تا ہے اور وہ انسان جو ایسا کرنا جا ری رکھتا ہے ۔ جو سبت کو مانتا ہے اور اس کی بے حرمتی نہیں کر تا ہے، جو اپنے آپ کو برا ئی کر نے سے دور رکھتا ہے ۔ 3 ایک غیر ملکی جو اپنے آ پ کو خداوند کے لئے نچھا ور کرتا ہے اسے نہیں کہنا چا ہئے ، "خداوند مجھے اپنے لوگوں کے درمیان میں سے ایک کے طور پر قبو ل نہیں کرے گا ۔" ایک ہجڑے کو یہ نہیں کہنا چا ہئے کہ میں ایک سو کھے درخت کی مانند ہوں کیوں کہ میں بچے کا باپ نہیں بن سکتا ہوں۔ 4 ان ہجڑوں کو ایسی باتیں نہیں کہنی چا ہئے کیوں کہ خداوند فرماتا ہے، " ان میں سے کچھ ہجڑے سبت کے اصولوں پر عمل کر تے ہیں اور جو میں چا ہتا ہوں وہ ویسا ہی کر تے ہیں ۔ وہ میرے معاہدہ کا پالن کر تے ہیں۔ 5 اس لئے میں اپنے گھر میں ان کے لئے یادگار کا ایک پتھر لگا ؤں گا ۔میرے شہر میں ان لوگوں کو یاد کیا جا ئے گا ۔ہا ں! میں انہیں بیٹے اور بیٹیوں سے بھی کچھ اچھی چیزیں ان پر ظا ہر کرو ں گا ۔میں ان لوگو ں کو ایک ابدی نام سے پکارو ں گاجسے کہ کبھی بھی بھلا یا نہیں جا ئے گا ۔" 6 "غیر ملکی لوگ اپنے آپکو مجھ ، خداوند سے جو ڑیں گے ۔ وہ لوگ ایسا میری خدمت کر نے کیلئے ،میرے نام سے محبت کر نے کیلئے اور میرا خادم بننے کے لئے کریں گے ۔ وہ لوگ سبت سے قانون کا پالن کریں گے اور اس دن کام کر کے اس کی بے حرمتی نہیں کریں گے۔ اور وہ لوگ میرے معاہد ہ پر قائم رہیں گے ۔ 7 خداوند فرماتا ہے ، " میں ان لوگوں کو اپنے کو ہ مقدس پر لا ؤں گا ۔اپنی عباد ت گاہ میں ان کو شادماں کروں گا اور ان کی جلانے کی قربانیاں اور ان کے نذرانوں کو میں اپنی قربانگا ہ پر قبول کروں گا ۔کیوں کہ میرا گھر سب قوموں کی عبادت گا ہ کہلا ئے گا ۔" 8 خداوند میرا آقا جس نے تمام اسرائیلیو ں کو جو کہ بکھڑے ہو ئے تھے ایک ساتھ جمع کیا فرماتا ہے ، "ان لوگوں کے ساتھ جسے کہ میں جمع کر چکا ہوں میں دوسرو ں کو ان کے ساتھ شامل ہو نے کے لئے جمع کروں گا ۔ " 9 اے جنگل کے جنگلی حیوانو! تم سب کے سب کھانے کو آؤ ! 10 اس کے نگہبان اندھے ہیں۔ وہ خطرے سے با خبر نہیں ہیں ۔ وہ گونگے کتے کے جیسے ہیں جو کہ بھونک نہیں سکتے۔ وہ لیٹیں گے اور خواب دیکھیں گے اور وہ سونا پسند کریں گے ۔ 11 وہ لوگ ایسے ہیں جیسے بھو کے کتے ہو ں جو کبھی سیر نہیں ہو تے ۔ وہ ایسے چروا ہے ہیں جن کو خبر تک نہیں کہ وہ کیا کر رہے ہیں ؟ وہ سب اپنی اپنی راہ سے پھر گئے ۔ وہ سب کے سب لالچی ہیں وہ تو صرف اپنے ہی حاصل کر نے میں دلچسپی رکھتے ہیں ۔ 12 ان میں سے ہر ایک کہتا ہے ، "تم آؤ ، میں شراب لا ؤں گا اور ہم خوب نشہ میں چور ہوں گے ! اور کل بھی آج ہی کی طرح ہو گا شاید کہ اس سے بھی بہتر ہو گا ۔"

57:1 اچھے لوگ چلے گئے لیکن اس پر تو کسی نے توجہ نہیں دی ۔کسی نے اس کے بارے میں نہیں سو چا کہ اصل میں کیا ہو رہا ہے ۔ وفادار لوگوں کو اٹھا لیا گیا ۔لیکن کسی شخص نے محسوس تک نہیں کیا کہ اچھے لوگوں کو مزید بُرائیوں سے بچنے کیلئے اٹھا لیا گیا ۔ 2 ان اچھے لوگوں کو سلامتی ملے گی ۔ وہ لوگ جنہو ں نے راستبازی کے ساتھ زندگی گذاری اپنی موت کے بستر پر آرام پا ئیں گے ۔ 3 " اے چڑیلوں کے بچو! اِدھر آؤ ! اے بدکار شو ہروں اور فاحشا ؤں کے بچو! اِدھر آ گے آؤ ۔ 4 تم میری ہنسی اڑا تے ہو ۔ مجھ پر اپنا منہ چڑھا تے ہو ۔ تم مجھ پر زبان نکالتے ہو ۔ تم باغی بچے اور جھو ٹے اولاد ہو ! 5 تم سب متبرک بلوط کے درخت کے درمیان اور ہر ایک ہرا درخت کے نیچے جھو ٹے خدا ؤں کی پرستش کر نا چا ہتے ہو۔ تم نالوں میں اور چٹانوں کے شگافوں کے نیچے بچوں کو ذبح کر تے ہو ۔ 6 نالو ں کا چکنا پتھر تیرے خداوند( دیوتا ) ہیں اسلئے وہ سب تیرے ہیں ۔ وہ سب تیرے لئے تجھے الاٹ کئے گئے زمین کے ٹکڑے ہیں ۔ تم نے ان پر مئے کا نذرانہ انڈیلا اور اناج کا نذرانہ پیش کیا ۔ کیا مجھے یہ ساری چیزیں دیکھ کر آسو دہ ہو نا اور تجھے سزا دینی نہیں چا ہئے۔ 7 اونچے پہاڑوں پر اپنا بستر لگاتے ہو ۔ تم وہاں جا تے ہو اور قربانی پیش کر تے ہو ۔ 8 اور پھر تم اس بستر پر جا تے ہو اور میرے خلاف گناہ کر تے ہو ۔ ان خدا ؤں سے تم محبت کر تے ہو ۔ وہ خدا تمہیں پسند ہیں ان کے ننگے جسموں کو دیکھ کر تم خو ش ہو تے ہو ۔ تم میرے ساتھ میں تھے لیکن ان کے ساتھ ہو نے کے لئے مجھ کو چھو ڑدیا ۔ان سبھی باتو ں پر تم نے پر دہ ڈا ل دیا جو تمہیں میری یاد دلا تی ہیں۔ تم نے ان کو دروازوں کے پیچھے اور دروازے کی چو کھٹوں کے پیچھے چھپا یا اور تم ان جھو ٹے خدا ؤں کے پا س ان کے سا تھ معاہد کر نے کو جا تے ہو ۔ 9 تو خوشبو لگا کر مولک کے پاس چلی گئی اور اپنے آپ کو خوب معطر کیا اور اپنے قاصدوں کو دور جگہ کے خدا ؤں کے پاس بھیجے ۔ تو نے ان کو پاتال تک بھیجے ۔ 10 ان باتوں کو کرنے میں تو نے کڑی محنت کی ہے ۔ لیکن پھر بھی تو کبھی نہیں تھکا۔ تجھے نئی قوت ملتی رہی کیوں کہ ان باتوں سے تو نے لذت لی ۔ 11 تو نے مجھ کو کبھی نہیں یاد کیا ، یہاں تک کہ تو نے مجھ پر توجہ تک نہیں دی ۔ پس تو کس کے بارے میں فکرمند رہا کر تا تھا ؟ تو کس سے خوزدہ رہتا تھا؟ تو نے مجھ سے غداری کیوں کی ؟ دیکھ میں بہت دنوں سے چپ رہتا آیا ہوں، کیا تو نے اس لئے میرا احترام نہیں کیا ؟ 12 تیری نیکی کا میں ذکر کروں گا ۔لیکن ان سے تجھے نفع نہ ہو گا ۔ 13 جب تجھ کو سہارا چا ہئے تو تونے ان جھو ٹے خدا ؤں کو جنہیں تو نے اپنے چاروں جانب اکٹھا کیا ہے کیوں نہیں پکارتا ہے ؟ لیکن میں تجھ کو بتا تا ہوں کہ ان سب کو آندھی اڑا دیگی محض ہوا کا ایک جھونکا انہیں تم سے چھین لے جا ئے گا ۔لیکن وہ شخص جو میرے سہا رے ہے ، اور حفاظت کے لئے مجھے تلاش کرتا ہے زمین حاصل کریگا اور میرے کو ہِ مقدس کو پائے گا ۔ 14 خدا کہتا ہے ، " راہ بنا ؤ! راہ تیار رکھو میرے لوگوں کے لئے راہ صاف کرو ! 15 خدا جو بلند ہے اور جس کو اوپر اٹھا یا گیا ہے ، وہ جو امر ہے ، وہ جس کانام مقدس ہے ، وہ یہ فرماتا ہے : میں ایک بلند اور مقدس مقام پر رہا کر تا ہوں،لیکن میں ان لوگوں کے بیچ بھی رہتا ہوں جو اپنے گنا ہوں کے سبب سے شکستہ دل اور فروتن ہیں ۔ ان فروتنوں کی روح کو زندہ کروں گا اور پشیمان دلوں کو حیات بخشوں گا ۔ 16 کیوں کہ میں ہمیشہ نہ جھگڑوں گا اور سدا غضبناک نہ رہو ں گا ۔ اگر میں ایسا کروں گا تو میں ان کی روحوں کو کمزور بنا دوں گا ۔ اور لوگو ں سے جنہیں کہ میں نے پیدا کیا ہے زندگی کی سانس باہر چلی جا ئے گی ۔ 17 انہوں نے لا لچ میں گنا ہ کئے اور مجھ کو غصبناک کیا ۔ میں نے اسرائیل کو سزا دی ۔میں نے اسے نکال دیا کیوں کہ میں اس پر غضبناک تھا ۔ لیکن اسرائیل اپنے راستوں پر واپس جانا جا ری رکھا ۔ 18 میں نے اسرائیل کی را ہیں دیکھ لی تھیں ۔ لیکن میں اسے شفا بحشوں گا ۔میں ا سکی رہبری کروں گا ۔ اور اس کو اور اس کے غمخواروں کو پھر دلاسا دوں گا ۔ 19 ان لوگو ں کے ہونٹوں پر ستائش کے کلام لا ؤں گا ۔میں ان سبھی لوگوں کو سلامتی دوں گا جو میرے پاس ہیں اور ان لوگو ں کو جو مجھ سے دور ہیں۔ میں ان سبھی لوگو ں کو شفا دوں گا ۔" خداوند نے یہ سبھی باتیں بتا ئی تھیں۔ 20 لیکن شریر لوگ غضبناک سمندر کی مانند ہو تے ہیں ۔ جو خاموش اور پر سکون نہیں رہ سکتے ۔ اور جس کی لہریں کیچڑوں اور مٹی کو گھونٹ دیتی ہیں ۔ 21 میرا خدا کہتا ہے ، "شریر لوگوں کے لئے کہیں کو ئی سلامتی اور تحفظ نہیں ہے ۔ "

58:1 اپنی بلند آواز سے چلا ؤ ۔ دریغ نہ کر ! بِگل کی مانند اپنی آواز بلند کر اور میرے لوگو ں پران کی بغاوت اور یعقوب کے گھرانے پر ان کے گنا ہوں کو ظا ہر کر ۔ 2 وہ ہر روز میری عبادت کو آتے ہیں اور وہ میری راہوں کو سمجھنا چا ہئتے ہیں وہ ٹھیک ویسا ہی ظا ہر کر تے ہیں جیسے وہ لوگ کسی ایسی قوم کے ہوں جو وہی کر تی ہے جو بہتر ہو تا ہے ۔ جو اپنے خدا کا حکم مانتے ہیں ۔ وہ مجھ سے چا ہتے ہیں کہ ان کے حق میں راستی سے فیصلہ کی جا ئے ۔ وہ لوگ اس کے خواہشمند ہیں کہ خدا آئے اور ان کی مدد کرے ۔ 3 اب وہ لوگ کہتے ہیں ، ہم نے کس لئے روزے رکھے جبکہ کہ ہم لوگوں کی طرف نظر نہیں کرتا ہے ؟ اور ہم نے کیوں اپنی جان کو دکھ دیا جبکہ تو ہم لوگوں کے خیال میں نہیں لا تا ؟ دیکھو ! تم اپنے رو زہ کے دن میں تم وہی کر تے ہو جو تیرے لئے خوشی کا باعث ہو اور تم اپنے کام کرنے وا لوں پر ظلم کرتے ہو ۔ 4 جب تم روزہ رکھتے ہو تو اسے بحث و تکرار اور لڑا ئی یہاں تک کہ مکہ بازی بھی ہو تا ہے ۔اگر تم اپنی آواز کو آسمان میں سننا چا ہتے ہو تم ایسا روزہ مت رکھو جسے اب رکھتے ہو ۔ 5 کیا تم سوچتے ہو کہ میں تم سے کیسے روزہ رکھوانا چا ہتا ہوں؟ کیا صرف یہی ایک دن ہے جو تجھے مصیبت جھیلوا تا ہے ؟ کیا یہی ایک دن جو لوگوں کو جھکے ہو ئے لمبی گھاس کی طرح اپنا سر جھیلوا تا ہے۔ یا یہی ایک دن ہے جو لوگو ں کو ٹاٹ اوڑھا تا ہے یا را کھ کا بستر تیار کرواتا ہے ؟ کیا تم اس کو روزہ کا دن کہو گے جو کہ خداوند کو شادمان کرتا ہے ؟ 6 "میں تمہیں بتانا چا ہو ں گا کہ کس طرح کا روزہ میں پسند کرتا ہوں؟ ایک ایسا دن جب لوگوں کو جنہیں کہ غیر منصفانہ طور پر قید کیا گیا تھا آزاد کیا جا ئے ۔ مجھے ایک ایسا دن چا ہئے جب لوگو ں کو ان کے بوجھ سے راحت ملے ۔میں ایک ایسا دن چا ہتا ہوں جب ظلم سے ستا ئے ہو ئے لوگو ں کو آزا د کیا جا ئے ۔میں ایک ایسا دن دکھا نا چا ہتا ہوں جب تم ہر ایک برے جو ئے کو توڑ دو۔ 7 میں چا ہتا ہو ں کہ تم بھو کے لوگو ں کے ساتھ اپنے کھانے کی چیزیں بانٹوں۔ میں چاہتا ہو ں کہ تم ایسے غریب لوگوں کو ڈھونڈو جن کے پاس گھر نہیں ہے اور میری خواہش ہے کہ انہیں اپنے گھروں میں لے آؤ۔ تم جب کسی ایسے شخص کو دیکھو ، جس کے پاس کپڑے نہ ہوں تو اسے کپڑے دو ۔ان لوگو ں کی مدد سے منہ مت موڑو، جو تمہا رے اپنے رشتے دار ہوں۔" 8 اگر تم ان باتوں کو کرو گے تو تمہا ری روشنی صبح کی روشنی کی مانند چمکنے لگے گی ۔تمہا رے زخم تیزی سے بھر جا ئیں گے ۔ "تمہا ری نیکی " تمہا رے آگے آ گے چلنے لگے گی ۔ اور خداوند کا جلال تمہا رے پیچھے پیچھے آئے گا ۔ 9 جب تم خداوند سے مدد تلا ش کرو گے تو وہ تمہیں یقیناً جواب دیگا ۔ تب تم خداوند کو پکارو گے تو وہ کہے گا ، " میں یہاں ہوں۔" تمہیں چا ہئے کہ لوگو ں کو مصیبت میں مبتلا کرنا او ر دکھ دینا چھو ڑدیں۔تمہیں چا ہئے کہ لوگو ں سے تلخ کلامی کرنا اور الزام لگانا چھوڑدیں۔ 10 تمہیں بھوکوں کی بھوک کا احساس کر تے ہوئے انہیں کھانادینا چاہئے ۔ دکھی لوگوں کی مدد کر تے ہو ئے تمہیں ان کی ضرورتوں کو پو را کرنا چا ہئے ۔ اگر تم ایسا کرو گے تو اندھیرے میں تمہا ری روشنی سحر کی طرح چمک اٹھے گی اور تم کو ئی دکھ و مصیبت محسوس نہیں کرو گے ۔تم ایسے چمک اٹھو گے جیسے دو پہر کے وقت دھوپ چمکتی ہے ۔ 11 خداوند ہمیشہ تمہا ری رہنما ئی کرے گا ۔بیابان میں بھی وہ تیرے دل کی پیاس بجھا ئے گا ۔ وہ تیری ہڈیو ں کو مضبوط بنا ئے گا ۔ تو ایک ایسے باغ کی مانند ہو گا جس میں پانی کی بہتات ہے ۔ تو ایک ایسے چشمہ کی مانند ہو گا جس سے لگاتار پانی بہتا ہے ۔ 12 بہت سال پہلے تمہا رے شہر اجاڑ دیئے گئے تھے ان شہروں کو تم نئے سرے سے بسا ؤ گے ۔ ان شہروں کی تعمیر تم قدیم بنیادوں پر کرو گے ۔تم ، " ٹو ٹی ہو ئی دیوار کو پھر سے بنانے وا لا" اور " سڑ کوں کی مرمت کرنے وا لوں " کے نام سے جانے جا ؤ گے ۔ 13 اگر تم سبت کے دن سفر نہ کرو۔ اگر تم میرے اس مقدس دن کے روز کا روبار نہ کرو اور اگر تم سبت کے دن کا تعظیم کرو اور اسے خداوند کا ایک خوشی سے بھرا ہوا مقدس دن اعلان کرو اور اگر تم اپنے رو زانہ کے کا رو بار میں غرق نہ رہو اور بیکار کی باتوں سے دو ر رہو تو ، 14 تب تو خداوند میں شادمانی حاصل کرے گا ، اور میں خداوند زمین کے بلند ترین پہاڑی میں تجھ کو لے جا ؤں گا ۔ میں تیرا پیٹ بھروں گا ۔ میں تجھ کو ان چیزوں کو دو ں گا جو تیرے آباؤ اجداد یعقوب کو میں نے دیا تھا۔" یہ باتیں خداوند نے بتا ئی تھیں۔

59:1 دیکھو ! تمہیں بچانے کے لئے خداوند کی قدرت کا فی ہے ۔ جب تم مدد کے لئے اسے پکارتے ہو تو وہ تمہا ری سن سکتا ہے ۔ 2 لیکن تمہا رے گنا ہ تمہیں تمہا رے خدا سے الگ کر دیا ہے ۔ تمہا رے گناہ کے سبب سے اس نے اپنا منہ تم سے پھیرلیا ہے ۔ اس لئے وہ تمہا رے پکار پر دھیان نہیں دیتا ہے ۔ 3 تمہا رے ہاتھ گندے ہیں وہ خون سے آلو دہ ہیں۔ تمہا ری انگلیاں بدکاری سے بھری ہیں۔ اپنے منہ سے تم جھو ٹ بولتے ہو ۔ تمہا ری زبان بُری باتیں کہتی ہے ۔ 4 لوگ ایک دوسرے کو بلا وجہ عدالت میں گھسیٹتے ہیں۔ وہ جھو ٹا الزام عائد کر تے ہیں ۔ وہ جھو ٹی بحث پر بھروسہ کر تے ہیں اور اپنے مقدموں کو جیتنے کے لئے جھوٹ بولتے ہیں ۔ وہ مصیبتوں کو حمل میں رکھتے ہیں اور بُرا ئیوں کو جنم دیتے ہیں ۔ 5 وہ زہریلے سانپ کے انڈوں کی مانند برائی کو سیتے ہیں ۔ اگر ان میں سے تم ایک انڈا بھی کھا لو تو تمہا ری موت ہو جا ئے گی ۔ اور اگر تم ان میں سے کسی انڈے کو پھو ڑدو تو ایک زہریلا ناگ با ہر نکل پڑے گا ۔ لوگوں کا جھو ٹ مکڑی کے جال کی مانند ہے ۔ 6 وہ لوگ ان جا لو ں کے دھاگوں کو اپنے لباس کے لئے استعمال نہیں کر سکتے ہیں۔ وہ لوگ ان جا لو ں سے اپنے کو ڈھک نہیں سکتے ۔ وہ لوگ بدی کر تے ہیں اور اپنے ہا تھو ں سے دوسروں کو نقصان پہنچا تے ہیں ۔ 7 ایسے لوگ اپنے پیروں کا استعمال بدی کے کرنے اور بھاگنے کیلئے کر تے ہیں ۔ یہ لوگ معصوم لوگوں کو مار ڈالنے کی جلدی میں رہتے ہیں ۔ وہ برے خیالوں میں پڑے رہتے ہیں ۔ وہ لوگ جہاں بھی جا تے ہیں تباہی اور ہلاکت پھیلا تے ہیں ۔ 8 ایسے لوگ سلامتی کی راہ نہیں جانتے ۔ ان کی زندگی میں نیکی تو ہو تی ہی نہیں ۔ ان کی زندگی کے راستے ایمانداری کے نہیں ہو تے ۔ اگر کو ئی بھی شخص جو ان جیسی زندگی گذارتا ہے ان کی راہوں پر چلتا ہے تو وہ اپنی زندگی میں کبھی سلامتی کو نہ دیکھے گا ۔ 9 اس لئے خدا کا انصاف اور نجات ہم سے بہت دور ہے۔ہم نور کا انتظار کر تے ہیں لیکن تاریکی پھیلی ہو ئی ہے۔ ہم کو روشنی کا انتظار ہے لیکن ہم اندھیرے میں چلتے ہیں ۔ 10 ہم ایسے لوگوں کی مانند ہیں جن کے پاس آنکھیں نہیں ہیں ، اندھے لوگوں کے مانند ہم دیواروں کو ٹٹولتے ہو ئے چلتے ہیں ۔ہم دو پہر دن میں رات کی طرح ٹھو کر کھا تے ہیں ۔ ہم تندرستوں کے درمیان گویا مردہ ہیں ۔ 11 ہم سب ایسے غراتے ہیں جیسے ریچھ ۔ہم لوگ ایسے کڑاہتے ہیں جیسے کبوتر ۔ ہم لوگ انصاف کی راہ تکتے ہیں لیکن وہ نہیں آتا ہے ۔ ہم نجات کے منتظر ہیں لیکن وہ ہم لوگوں سے دور ہے ۔ 12 کیونکہ ہم نے اپنے خدا کی مخالفت میں بہت گناہ کئے ہیں۔ ہمارے گنا ہ ہمارے خلاف گواہی دیتے ہیں ۔ ہمیں اس کا پتا ہے کہ ہم گنہگار ہیں۔ہم لوگ اپنے قصور کو جانتے ہیں ۔ 13 ہم لوگو ں نے خداوند کے خلاف بغاوت کی تھی اور ہم لوگ اس کا وفادار نہیں تھے ۔ ہم لوگ اپنے خدا سے پھر گئے ۔ ہم نے بُرے اعمال کا منصوبہ بنایا تھا ۔ہم نے ان باتو ں کا منصوبہ بنایا تھا جو ہمارے خدا کی مخالفت میں تھیں۔ہم نے وہ باتیں سو چی تھیں اور دوسروں کو ستانے کا منصوبہ بنایا تھا ۔ 14 ہم لوگوں نے نیکی کو پیچھے دھکیل دیا ۔ انصاف دور ہی کھڑا رہا ۔ گلیوں میں سچا ئی گر پڑی تھی ایسا لگتا تھا جیسے شہرو ں میں اچھا ئی کا داخلہ نہیں ہو سکتا ہے ۔ 15 سچا ئی چلی گئی اور ان پر حملہ کیا گیا جو بھلا کرنا چاہتے تھے ۔خداوند نے اسے دیکھا تھا اور بہت ہی ناخوش تھا کیوں کہ کہیں بھی انصاف نہیں تھا ۔ 16 خداوند نے دیکھا کہ وہاں مظلوم کو سہا را دینے وا لا کو ئی نہ تھا اور وہ ناراض ہو گیا ۔ اس لئے خداوند نے اپنی قدرت کا اور اپنی راستی کا استعمال کیا اور لوگو ں کو بچا لیا ۔ 17 خدا وند نے راستبازی کا بکتر پہنا اور نجات کا ٹوپ (ہیلمیٹ) اپنے سر پر رکھا اور اس نے لباس کی جگہ انتقام کی پو شاک پہنی اور طیش کے جبہ سے ملبوس ہوا ۔ 18 خداوند اپنے دشمن پر غضبناک ہے ۔اس لئے وہ انہیں ایسی سزادے گا جیسی انہیں ملنی چا ہئے ۔یہاں تک کہ دور و دراز کے مقام پر وہ ان لوگو ں کو سزادیگا ۔ کیوں کہ وہ ا سکے مستحق ہیں ۔ 19 پھر مغرب کے باشندے خداوند کے نام سے ڈریں گے اورمشرق کے باشندے خداوند کے جلال سے ۔کیوں کہ وہ تیز رواں ندی کی طرح جسے خداوند کی طرف آتی ہو ئی زور آور طوفان ہانک رہا ہے آئے گا ۔ 20 وہ نجات دہندہ کے طور پر کو ہ صیون کے لئے آئے گا اور یعقوب کے ان لوگوں کے لئے آئے گا جو برے کاموں سے پھر چکے ہیں ۔" یہ پیغام خداوند کی طرف سے ہے ۔ 21 خداوند فرماتا ہے ، "یہ میرا معاہدہ ہو گا ان کے ساتھ : میری روح جو تجھ پر ہے اور میری باتیں جو میں نے تیرے منہ میں ڈا لی ہیں ۔ وہ ہمیشہ تیرے ساتھ اور تیری نسل کے منہ کے ساتھ اور تیری نسل کی نسل کے منہ کے ساتھ اس وقت سے لے کرابد تک رہے گا ۔

60:1 " یروشلم اٹھ اور منوّر ہو جا ! کیوں کہ تیرا نور آگیا اور خداوند کا جلال تجھ پر سورج کی طرح ظاہر ہوا ۔ 2 آج اندھیرے نے ساری زمین اور اس کی قوموں کو ڈھک لیا ہے ۔ لیکن خداوند تیرے اوپر روشن ہو گا ۔ اور اس کا جلال تیرے اوپر نمایا ہو گا ۔ 3 اس وقت قومیں تیری روشنی ( خدا ) کی طرف آئیں گی اور سلاطین تیرے سحر کی روشنی کی طرف چلیں گے ۔ 4 اپنے چاروں جانب دیکھ !د یکھ ! تیرے چاروں جانب لوگ اکٹھے ہو رہے ہیں اور تیری پناہ میں آرہے ہیں ۔ یہ سبھی لوگ تیرے بیٹے ہیں ، جو بہت دور و دراز کے مقاموں سے آرہے ہیں اور ان کے ساتھ دا ئیاں تیری بیٹیوں کو لا رہی ہیں ۔ 5 تب تم اسے دیکھو گے اورخو شی سے چمک اٹھو گے ۔تیرا دل جوش اور شادمانی سے بھر جا ئے گا ۔سمندر پار کے ملکوں کی ساری دھن دو لت تیرے پاس آ جا ئے گی قوموں کی دولت تیرے قدموں میں ہو گی ۔ 6 اونٹوں کے قافلوں سے ، مدیان اور عیفہ کے اونٹوں کے بچوں سمیت تمہا ری زمین بھر جا ئے گی۔ وہ شبا سے آئیں گے ،سونا اور بخور لا ئیں گے اور خداوند کی حمد کا اعلان کریں گے۔ 7 قیدار کی بھیڑیں اکٹھی کی جا ئیں گی اور تجھ کو دے دی جا ئیں گی ۔نبایوت کے مینڈھے تیرے لئے لا ئے جا ئیں گے ۔تم انہیں میری قربان گا ہ پر نذ ر کرو گے اور میں انہیں قبول کروں گا ۔ اور میں پر جلال گھر کو اور زیادہ جلال بخشوں گا ۔ 8 ان لوگو ں کو دیکھو ! یہ تیرے پاس ایسی جلدی میں آرہے ہیں جیسے بادل آسمان کو جلدی پار کر تے ہیں ۔ یہ ایسے دکھا ئی دے رہے ہیں جیسے اپنے گھونسلوں کی جانب اڑتے ہو ئے کبوتر ہو ں۔ 9 دور و دراز کی زمین میری انتظار کر رہی ہے اور ترسیس کے جہاز جا نے کو تیار ہیں ۔ یہ جہاز تیرے بیٹوں اور بیٹیوں کو دور دور کے ملکو ں سے لانے کو تیار ہیں ۔ اور ان جہازوں پر ان کا سونا ان کے ساتھ آئے گا اور ان کی چاندی بھی یہ جہاز لا ئیں گے ۔ یہ خداوند تمہا رے خدا ،اسرائیل کے قدوس کے لئے احترام کا باعث ہو گا ۔ وہ حیرت انگیز اور تعجب خیز کام کرے گا کیوں کہ وہ تجھے جلال عطا کرتا ہے ۔ 10 دوسرے ملکو ں کے بیٹے تیری دیواریں پھر اٹھا ئیں گے اور ان کے بادشا ہ تیری خدمت کریں گے ۔" اگر میں نے کبھی اپنے قہر سے تجھے مارا تو بھی میں اپنی مہربانی کی وجہ سے تجھ پر رحم کروں گا ۔ 11 تیرے پھاٹک ہمیشہ ہی کھلے رہیں گے ۔ وہ دن یا رات میں کبھی بند نہیں ہوں گے ۔ قومیں اور بادشاہ تیرے پاس دو لت لا ئیں گے ۔ 12 کو ئی قوم یا کو ئی سلطنت جو تیری خدمت نہیں کریں گی وہ برباد ہو جا ئیں گی ۔ 13 لبنان کا جلال تیرے پاس آئے گا ۔ سرو ،صنوبر اور دیودار سبھی طرح کے درخت میرے مقدس جگہ کو آراستہ کریں گے اور میں اپنے پا ؤں کی کرسی کو رونق بخشوں گا ۔ 14 وہ لوگ جو پہلے تجھے دیا کر تے تھے ، تیرے سامنے جھکیں گے ۔ وہ لوگ جو تجھ سے نفرت کر تے تھے ، تیرے قدموں میں جھکیں گے ۔ وہ لوگ اکیلے کہیں گے ،'خداوند کا شہر ،' 'صیون شہر جو کہ اسرائیل کا قدوس ہے ۔"' 15 "تم سے نفرت کیا گیا اور تیری طرف کسی کے گذر کے بغیر تجھے اجاڑدیا گیا ۔ لیکن میں تجھے عظیم بنا ؤں گا ، تجھے آراستہ کروں گا اور پُشت درپُشت کے لئے تجھے شادمانی کا باعث بنا ؤں گا ۔ 16 تم کو جن چیزوں کی ضرورت ہو گی وہ تمہیں قو موں سے دی جا ئے گی جس طرح بچہ کو ماں کی چھاتی سے دودھ دیا جا تا ہے ۔تب تم محسوس کرو گے کہ میں خداوند ہوں اور تمہا را نجات دہندہ ہوں۔ اور تم بھی محسوس کروگے کہ تمہیں یعقوب کا عظیم خدا بچاتا ہے ۔ 17 " میں کانسہ کے بد لے چاندی ،اور لکڑی کے بدلے پیتل اور پتھروں کے بد لے لو ہا۔ اور میں سلامتی کو تمہا را نگراں کار اور صداقت کو تمہا را حاکم بنا ؤں گا ۔ 18 " تیرے علاقے میں کسی قسم کا تشدد یا تبا ہی نہیں ہو گی ۔ تیرے حدود کے اندر لوٹ کھسوٹ نہیں ہو گا۔ تم اپنی دیواروں کا نام 'نجات ' اور پھاٹکوں کا نام 'ستائش ' رکھو گے ۔ 19 " پھر تجھے دن کو نہ سورج کی روشنی ملے گی اور نہ ہی رات کو چاندنی ۔خداوند تمہا ری ابدی روشنی اور تمہا را خدا تمہا رے جلال کا ہو گا۔ 20 تیرا سورج پھر کبھی نہیں ڈھلے گا۔ تیرا چاند کبھی بھی سیاہ نہیں پڑے گا ۔کیوں کہ خداوند تا ابد تیرا نور ہو گا اور تیرے ماتم کے دن ختم ہو جا ئیں گے ۔ 21 " تیرے سبھی لوگ راستباز ہو ں گے ۔ان کو ہمیشہ کیلئے زمین مل جا ئے گی۔اپنا جلال ظاہر کرنے کیلئے میں نے ان لوگوں کو اپنے ہاتھ سے لگایا ہے۔ 22 سب سے چھو ٹا خاندان ایک بڑا قبیلہ بن جا ئے گا ۔سب سے کمزور خاندان ا یک زور آور قوم بن جا ئے گی ۔ جب صحیح وقت آجا ئے گا تو میں خداونداسے فوراً ہی کروں گا ۔"

61:1 " خداوند میرے آقا کی روح مجھ پر ہے ۔کیوں کہ اسنے مجھے مسح کیا تا کہ میں حلیموں کو خوشخبری سنا سکوں۔اس نے مجھے شکستہ دلوں کو تسلی دینے کے لئے بھیجا ہے ۔ اس نے مجھے قیدیوں کی رہا ئی اور اسیروں کے لئے آزادی کا اعلان کرنے کے لئے بھیجا ہے ۔ 2 اس نے مجھے یہ اعلان کر نے کے لئے بھیجا ہے جو کہ وہ وقت آچکا ہے جب خداوند اپنا رحم و کرم ظاہر کرے گا ،بدکاروں کو سزادے گا ۔اس نے مجھے ان تمام کوتسلی دینے کیلئے بھیجا ہے جو ماتم کر رہے ہیں ۔ 3 وہ چاہتا ہے کہ میں صیون کے ان لوگوں کی مدد کروں جو دکھی ہیں ۔میں ان لوگوں کو ان کے سرو ں سے راکھ کو ہٹانے کیلئے تاج دوں گا ۔میں ان لوگوں کے لئے غموں کو ہٹانے کیلئے خوشی کا تیل دوں گا اور ان کے غمزدہ روح کو ہٹانے کیلئے جشن کا لباس دو ں گا ۔ وہ لوگ خداوند کا جلال ظاہر کرنے کیلئے خداوند کا لگا یا ہوا نجات کا درخت کہلا ئے گا ۔ 4 " اس وقت ان قدیم شہروں کو جنہیں اجاڑ دیا گیا تھا دوبارہ بسا یا جا ئے گا ۔ان شہروں کو ویسے ہی بنادیا جا ئے گا جیسے وہ آغاز میں تھے ۔ وہ شہر جنہیں بر سو ں پہلے اجاڑدیا گیا تھا اسے پھر سے مرمت کئے جا ئیں گے ۔ 5 " پھر تمہا رے غیر ملکی تمہا رے پاس آئیں گے اور تمہا ری بھیڑیں اور بکریاں چرایا کریں گے ۔انکی اولاد تمہا رے کھیتوں اور تمہا رے تاکستانوں میں کام کیا کریں گی ۔ 6 تم خداوند کے کا ہن کہلاؤگے ۔ تم ہمارے خدا کے خادم کہلا ؤ گے ۔زمین کی سبھی قوموں سے آئے ہو ئے مال کو حاصل کرو گے اور شادماں ہو گے اور تمہیں اس بات کا فخر ہو گا کہ وہ مال تمہا را ہے ۔ 7 " پچھلے وقتوں میں لوگ تمہیں شرمندہ کر تے تھے ، اور تمہا رے بارے میں بری بری باتیں بو لا کر تے تھے ۔ اس لئے تمہیں اپنی زمین میں دوسرے لوگوں سے دوگناہ حصہ حاصل ہو گا ۔تم ایسی خوشی پا ؤ گے جس کی انتہا نہیں ۔ 8 " کیوں کہ میں خداوند ہوں، اور انصاف کو عزیز رکھتا ہوں۔ مجھے غارت گری اور ظلم سے نفرت ہے ۔اس لئے لوگوں کو جو انہیں ملنا چا ہئے وہ اسے میں وفاداری سے دو ں گا ۔ میں اپنے لوگوں کے ساتھ ابدی معاہدہ کرو ں گا ۔ 9 ان کی نسلیں ساری قوموں میں جانی جا ئیں گی ۔ کو ئی بھی شخص جو ان لوگوں کو دیکھے گا توکہیگا کہ خداوند نے انہیں فضل بخشا ہے ۔" 10 "میں خداوند کی وجہ سے بہت شادمان ہوں۔ میری جان میرے خدا میں بہت مسرور ہے ۔کیوں کہ اس نے مجھے نجات کے کپڑے پہنا ئے ۔اس نے راستبازی کی خلعت سے مجھے ملبوس کیا ۔ جس طرح سے دلہا پھولوں کے بارے میں اپنے آپ آراستہ کرتا ہے اور دلہن اپنے زیوروں سے اپنا سنگار کرتی ہے ۔ 11 زمین پودوں کو اگاتی ہے ۔ لوگ باغیچوں میں بیج ڈالتے ہیں اور وہ باغیچہ ان بیجوں کو اگاتا ہے ۔ ویسے ہی خداوند میرا مالک تمام قو موں کے آگے راستی اور ستائش کو اگا ئے گا ۔"

62:1 " مجھ کو صیون سے محبت ہے ،اسلئے میں اس کے لئے بولتا رہوں گا ۔مجھ کو یروشلم سے محبت ہے ،اس لئے میں چپ نہ رہوں گا۔میں اس وقت تک بولتا رہوں گا جب تک کہ اس کی فتح سحر کی مانند نہ چمکے اور اس کی نجات روشن چراغ کی طرح جلو ہ گر نہ ہو۔ 2 پھر سبھی قومیں تیری یروشلم ، فتح کے گواہ ہو ں گے ۔ تیرے جلال کو سب بادشا ہ دیکھیں گے ۔ تبھی تو ایک نیانام پا ئے گا ۔ جسے خود خداوند دیگا ۔ 3 خداوند کو تم لوگو ں پر بہت فخر ہو گا ۔ تم خداوند کے ہا تھوں میں خوبصورت تاج کے مانند ہو گے ۔ ہاں ، تمہا رے خدا کے ہا تھ میں ایک شاہی تاج ۔ 4 تب پھر تم کبھی ' خدا کے چھو ڑے ہو ئے لوگ ' نہیں کہلا ؤ گے ۔تمہا ری زمین کبھی ' وہ زمین جسے خدا نے تبا ہ کر دیا ' نہیں کہلا ئے گی ۔ اور تم لوگ 'خدا کا عزیز کہلا ؤ گے ۔ تمہا ری زمین ' خدا کی دلہن کہلائے گی ۔ ' کیوں کہ خداوند تم سے محبت کر تا ہے ۔ اور تیری زمین خداوند وا لی زمین ہو گی ۔ 5 جیسے ایک نو جوان ایک نو جوان پاک دامن کنواری کو بیاہتا ہے ،ویسے ہی جو تجھے بناتا ہے تجھے بیاہ لیں گے ۔ اور جیسے دلہا اپنی دلہن کے ساتھ خوش ہو تا ہے ،ویسے ہی تمہا را خدا تمہا رے ساتھ مسرور ہو گا ۔" 6 " اے یروشلم ! میں نے تیری دیواروں پر نگہبان مقرر کیا ہے ۔ وہ دن رات کبھی خاموش نہ ہوں گے ۔" اے لوگو جو دعا مانگتے ہو ئے خداوند کو اپنی ضرورت کی یاد دلا تے ہو ، آرام مت کرو ۔ 7 تمہیں چا ہئے کہ خداوند سے دعا کر تے رہو اسے آرام نہ لینے دو جب تک کہ یروشلم کو ایسا شہر نہ بنا دے جس کی ستائش روئے زمین پر لوگ کر نے نہ لگیں ۔ 8 خداوند نے اپنے داہنے ہا تھ اور اپنے زور آور بازو کی قسم کھا ئی ہے کہ اب سے میں تیرے اناج کو تیرے دشمنوں کو غذا کے طور پر نہ دوں گا ۔ اور غیر ملکی تیری مئے جس کے لئے تو نے محنت کی ، نہیں پیئیں گے ۔ 9 بلکہ وہی جنہوں نے فصل جمع کی ہے ،اس میں سے کھا ئیں گے اور خداوند کی حمد کریں گے ۔ اور وہ جو انگور جمع کئے ہیں وہ مئے کو میرے گھر کے آنگن میں پئے گا ۔ 10 پھاٹک سے ہو تے ہو ئے آ ؤ ۔لوگوں کے لئے را ہیں صاف کرو ! شاہراہ کو تیار کرو ۔سڑک پر کے پتھر کو ہٹا دو ۔قوموں کے لئے نشان کے طور پر جھنڈا کھڑا کرو۔ 11 خداوند پو ری زمین کے لئے اعلان کر چکا ہے : "صیون کی بیٹیوں سے کہہ دو : دیکھو ! تمہا را نجات دینے وا لا آ رہا ہے ۔ وہ اپنے ساتھ تمہا رے اجر لا رہا ہے ۔" 12 اب سے اس کے لوگ "مقدس لوگ " " خداوند کے ذریعہ بچا ئے گئے لوگ " کہلا ئیں گے ۔یروشلم کہلا ئے گا ۔ " وہ شہر جس کو خدا تلاش کرتا ہے ، " " وہ شہر جس کو خدا نہیں چھو ڑا ہے ۔"

63:1 یہ کون ہے ، ادوم سے کون آرہا ہے ؟ یہ بصرہ کے شہر سے سرخ دھبے وا لے پو شاک پہنے ہو ئے آ رہا ہے ۔ وہ اپنے لباس میں پر جلال ہے اور عظیم طاقت سے آگے بڑھ رہا ہے ۔ خداوند فرماتا ہے ، " یہ میں ہو ں،میں خداوند اور تمہا ری فتح کا اعلان کر تا ہوں ۔ میں تجھے بچانے کی طاقت رکھتا ہوں۔" 2 " تیری پوشاک پر سرح دھبّہ کیوں ہے ؟ تیرا لباس کیوں اس شخص کی مانند ہے جو حوض میں انگور روندتا ہے ۔" 3 وہ جواب دیتا ہے ، "میں نے اکیلے انگور کو روندا۔قوموں میں سے کسی نے بھی اس کام میں میری مدد نہیں کی ۔غصّہ میں قوموں کے اوپر سے چلا اور اپنے قہر کی وجہ سے میں نے انگور کو روندا ۔ اور ان کے رس کا چھینٹا میرے لباسوں پر پڑا اور میرے لباسوں میں دھبے لگ گئے ۔ 4 میں نے قوموں کو سزا دینے کے لئے ایک وقت مقرر کیا ۔ میرا وہ وقت آگیا کہ میں اپنے لوگوں کو بچا ؤں اور ان کی حفاظت کروں۔ 5 میں نے اِدھر اُدھر نگاہ کی اور کو ئی مدد کرنے وا لا نہ تھا اور میں نے تعجب کیا کہ کو ئی مدد کرنے وا لا نہ تھا پس میرے ہی باز و سے فتح آئی اور میرے ہی قہر نے مجھے سہا را دیا ۔ 6 جب میں غضبناک تھا میں نے لوگوں کو روند دیا تھا ۔ جب میں غصّہ میں پا گل تھا ،میں نے ان کو سزا دی تھی ۔میں نے ان کا لہو زمین پر انڈیل دیا تھا ۔ " 7 یہ میں خداوند کی رحم و کرم کے با رے میں ذکر کروں گا ۔ ان کاموں کے لئے جن کو ہم لوگوں نے کیا میں خداوند کی ستائش کرنا یاد رکھو ں گا ۔خداوند نے اسرائیل کے گھرانے کو بہت سی چیزیں عنایت کیں۔ خداوند ہمارے تئیں بہت ہی مہربان رہا اور اپنی خاص شفقت ظاہر کی ۔ 8 خداوند نے کہا تھا ، " یہ میرے لوگ ہیں ۔ یہ بچے میرے وفادار ہو ں گے ۔"اس لئے خداوند ان لوگوں کا نجات دہندہ ہو گیا ۔ 9 انکی تمام مصیبتوں میں جن کو ان لوگوں نے جھیلا ان کو بچانے وا لا کو ئی پیغمبر یا کو ئی فرشتہ نہیں تھا ، بلکہ وہ خدا تھا جو خود ہی ان لوگو ں کو بچایا ۔ اس نے ان لوگوں کو اپنی شفقت اور رحم و کرم سے بچا یا ۔اس نے ان لوگو ں کو سہارا دیا اور قدیم زمانے سے ہی ان کو لئے گھو ما ۔ 10 لیکن خداوند سے وہ لوگ منہ موڑ چلے ۔انہوں نے اس کی پاک روح کو بہت رنجیدہ کیا ۔ اس لئے خداوند ان کا دشمن بن گیا ۔ خداوند نے ان لوگوں کی مخالفت میں جنگ لڑا ۔ 11 تب وہ لوگ گذرے دنوں کو یاد کئے ۔ ان کے لوگوں نے موسیٰ کو یاد کیا ۔ خداوند ہی وہ تھا جو لوگوں کو سمندر کے بیچ سے نکال کر لا یا ۔خداوند نے اپنی بھیڑوں( لوگوں) کی رہنما ئی کے لئے اپنے چرواہوں( نبیوں) کا استعمال کیا ۔ لیکن اب وہ خداوند کہاں ہے جس نے اپنی روح کو موسیٰ میں رکھ دیا تھا ۔ 12 خداوند نے اپنے داہنے ہا تھ سے موسیٰ کی رہنما ئی کی ۔ خداوند نے اپنی حیرت انگیز قدرت سے موسیٰ کو راہ دکھا ئی ۔ خداوند نے لوگو ں کی نظر کے سامنے پانی کو دو حصوں میں بانٹ دیا تھا ۔ اس حیرت انگیز کام کو کر کے خدا وند نے اپنا نام مقبول کیا تھا ۔ 13 خداوند نے لوگوں کو گہرے سمندر کے بیچ سے پار کر دیا ۔ وہ ایسے چلے گئے تھے جیسے بیابان کے بیچ سے گھو ڑا چلا جا تا ہے ۔ وہ ٹھو کر کھا کر نہیں گرے تھے ۔ 14 جس طرح مویشی وادی میں چلے جا تے ہیں ،اسی طرح خداوندکی روح ان کو آرا م بخشی ۔ لوگ ہمیشہ محفوظ تھے ۔خداوند تو نے اس طرح سے اپنے لوگوں کی رہنما ئی کی تا کہ تیرا نام مقبول ہو جائے ۔ 15 اے خداوند ! تو آسمان سے نیچے دیکھ ! ان باتوں کو دیکھ جو ہو رہی ہیں ۔ تو ہمیں اپنے مقدس اور جنتی مسکن سے نیچے دیکھ ! تیری غیرت اور تیری خدا ئی قوت کہاں ہے ؟ تیری شفقت اور رحم و کرم کہاں ہے ؟ تو نے اسے ہم سے روک لیا ۔ 16 دیکھ تو ہی ہمارا باپ ہے ۔ابراہیم کو یہ پتا نہیں تھا کہ ہم ان کی اولاد ہیں اور اسرائیل ( یعقوب ) ہم کو پہچانتا نہیں تھا ۔ اے خداوند ! تو ہی ہمارا باپ ہے ۔ بہت پہلے ہم لوگ " تجھے نجات دہندہ " کہتے ہیں ۔ 17 اے خداوند تو ہم لوگوں کو اپنے راستے سے کیوں بھٹکنے دیتا ہے ؟ تو ہم لوگوں کے دلوں کو کیو ں سخت کر تا ہے تا کہ ہم لوگ تیرا احترام نہ کریں؟ اے خداوند! ہم لوگو ں کی طرف لوٹ آ ۔ ہم لوگ تیرے غلام ہیں ۔ہمارے پاس آؤ اور ہم لوگو ں کی مدد کر۔ ہم لوگوں کا قبیلہ تجھ سے ہی وابستہ ہے ۔ 18 کچھ وقت کے لئے تیرے لوگ مقدس جگہ پر قابض تھے ، لیکن اب ہمارے دشمنوں نے اسے پیروں تلے روند دیا ہے ۔ 19 ہم لوگ کافی لمبے وقتوں کے لئے رہے جیسا کہ تو نے ہم لوگوں پر حکومت ہی نہیں کی تھی ۔ اور ہم لوگ تیرے نام سے جڑے ہو ئے نہیں تھے ۔

64:1 کاش کہ تو آسمان چیڑ کر زمین پر نیچے اتر آئے گا تو سب کچھ ہی بدل جا ئے گا ۔ یہاں تک کہ تیرے سامنے پہاڑ بھی کانپیں گے ۔ 2 جس طرح آگ درخت کے سو کھے ڈال کو جلادیتی ہے اور پانی آگ کے بیچ جو ش کھاتا ہے اسی طرح سے تو اپنے نام کو اپنے دشمنوں میں قبول کر نے کے لئے نیچے اترآتا کہ قوم تیرے سامنے خوف سے کا نپیں گے ۔ 3 جس وقت تونے حیرت انگیز کام کئے جس کا ہم لوگوں نے امید بھی نہ کئے تھے ، تو نیچے اتر آیا اور پہاڑ تیرے سامنے کانپ گئے ۔ 4 کیوں کہ ابتداء ہی سے نہ کسی نے سنا اور نہ کسی کی آنکھ نے تیرے سوا کسی دوسرے خدا کو دیکھا ۔ جو اپنے بھروسہ کر نے وا لوں کے لئے ایسا کارنامہ انجام دیا ہو ۔ 5 جن کو اچھے کام کرنے میں خوشی ملتی ہے ، تو ان لوگو ں کی مدد کر اور اس راستے کو یاد رکھ جس پر تو ان لوگوں کو رکھنا چاہتا ہے ۔ جب تو ناراض تھا ہم لوگوں نے اور بھی زیادہ گناہ کئے تیرے خلاف کئے ۔ ہم ان گناہوں کو کافی دنوں تک کر تے رہے ۔اب ہم کیسے بچا ئے جا سکتے ہیں ؟ 6 ہم سبھی گناہ سے آلودہ ہو گئے ہیں ۔ اور ہماری سب نیکی پرانے گندے کپڑو ں کی مانند ہو گئی ہے ۔ ہم سو کھے مر جھا ئے ہو ئے پتوں جیسے ہیں ۔ہمارے گنا ہوں کی آندھی نے ہمیں اڑا دیا ہے ۔ 7 کو ئی بھی شخص دعا میں تجھے پکارتا ہے یا مدد کے لئے تیری طرف نہیں دیکھتا ہے ۔ تو نے اپنا چہرہ ہم لوگوں سے چھپا لیا ہے ۔ اور ہمارے قصور کی وجہ سے تم نے ہم لوگو ں کی روح کو توڑدیا ہے ۔ 8 لیکن خداوند! توہمارا باپ ہے ۔ ہم مٹی ہیں اور تو ہمارا کمہار ہے ۔ اور ہم سب کے سب تیری دستکاری ہیں ۔ 9 اے خداوند تو ہم سے بہت زیادہ ناراض مت رہ ۔ تو ہمارے گناہوں کو ہمیشہ ہی یاد مت رکھ ۔ مہربانی کر کے تو ہماری جانب دیکھ ۔ہم تیرے ہی لوگ ہیں ۔ 10 تیرے پاک شہر بیابان میں بدل گئے ہیں ۔ صیون ریگستان ہو گیا ہے اور یروشلم ویران ہے ۔ 11 ہماری خوشنما مقدس گھر جل کر را کھ ہو گئی ۔ ہمارے آباؤ اجداد نے اس گھر میں تیری ستائش کی ۔ ہماری سبھی نفیس چیزیں برباد ہو گئیں۔ 12 ان سب کے بعد ، کیا تو ہم لوگوں کی مدد کر نے کے لئے رک جا ئے گا ۔ کیا تو کچھ بھی نہیں کہے گا ؟ کیا تو ہم لوگوں کو ہمارے برداشت سے با ہر سزادیگا ؟

65:1 خداوند فرماتا ہے ، "میں ان لوگو ں کی طرف بھی متوجہ ہوا تھا جو مشورہ حاصل کر نے کے لئے کبھی میرے پاس نہیں آئے ۔ جن لوگوں نے مجھے تلاش نہ کیا میں ان کے لئے تیار نہ تھا وہ مجھے پا لیا ۔میں نے ایک ایسی قوم سے بات کی جو میرے نام سے پکاری نہیں جا تی تھی ۔' میں یہاں ہو ں! میں یہاں ہوں۔' 2 "سارے دن ، میں نے اپنے ہا تھوں کو پھیلا ئے ،ان لوگوں کو قبول کر نے کے لئے تیار تھا جنہوں نے میرے خلاف بغاوت کی تھی ۔ لیکن وہ لوگ اس طرح کے راستے پر چلتے رہے جو بالکل اچھا نہیں تھا ۔ وہ اپنے من کے مطابق اور اپنے تصور سے کاموں میں ملوث ہو ئے۔ 3 یہ وہ لوگ ہیں جو ان کا موں کو کر تے رہے جو مجھے ناراض کر تا ہے ! وہ باغوں میں جھو ٹے دیوتاؤں کو قربانیاں پیش کیا کر تے تھے اور اینٹوں پر بخور جلاتے تھے ۔ 4 وہ لوگ قبروں کے بیچ میں بیٹھتے ہیں ۔ وہ وہاں مُردوں سے پیغام حاصل کرنے کی کوشش میں رات گذارتے ہیں ۔ وہ سور کا گوشت کھا تے ہیں ۔ان کے پیالے ناپاک چیزوں کے شوربہ سے بھرا ہے ۔ 5 " لیکن وہ لوگ دوسرے لوگوں سے کہا کر تے تھے ، دور رہو ! میرے نزدیک مت آؤ۔ میں تمہا رے لئے زیادہ پاک ہوں۔میری نظرو ں میں وہ لوگ اس جلن وا لی دھو ئیں کی طرح ہیں جو لگاتار جلتی ہو ئی آگ سے آتی ہے ۔ " 6 " دیکھو ! میرے آگے یہ قلمبند ہوا ہے ۔ میں خاموش نہیں رہوں گا بلکہ میں انہیں پو ری طرح وا پس دو ں گا ۔ میں انہیں ، 7 " انکے اور انکے باپ دادا دونوں کے گناہوں کے لئے سزا دونگا ۔" خدا وند کہتا ہے ۔ چونکہ وہ پہاڑوں پر بخور جلائے اور پہاڑیوں پر مجھے ذلیل کیا ۔ میں انہیں وہ سزا دوں گا جس کے وہ مستحق ہیں ۔" 8 خدا وند فرماتا ہے ، " جب انگور کے گچھوں میں رس بچا رہتا ہے ، تو لوگ انہیں تباہ نہیں کرتے ہیں کیوں کہ وہ جانتے ہیں کہ ان میں ابھی بھی کچھ اچھائی ہے ۔ میں اپنے خادموں کے ساتھ بھی وہی کروں گا ، اس لئے میں انہیں پوری طرح تباہ نہیں کروں گا ۔ 9 میں یعقوب کو اولاد دونگا ۔ میں یہوداہ کو جانشین دونگا جو کہ میرے پہاڑوں کو اپنے قبضہ میں رکھیں گے ۔ میرے چنے ہوئے زمین کو رکھیں گے ۔ میرے خادم وہاں رہیں گے ۔ 10 تب شارون کا میدان بھیڑوں کے جھنڈوں کے لئے چراگاہ بن جائے گا ۔ اور عکور کی وادی مویشیوں کے لئے آرام گاہ ہوگی ۔ یہ سب باتیں میرے لوگوں کے لئے ہونگی ۔ جو میری پیروی کرنے کے خواہش رکھتے ہیں ۔ 11 " لیکن تم میں سے وہ لوگ جو خداوند سے پھر گئے ان کو سزا دی جا ئے گی ۔ تم لوگ جنہوں نے میرے کو ہ مقدس کو بھلا دیا ہے اور خداوند' قسمت ' کے لئے ضیافت تیار کر تے ہو اور خداوند کے لئے ' مقدر ' کے لئے مئے کا جام بھر تے ہو ۔ 12 میں تم لوگوں کو تلوار سے مارے جانے کے لئے حوا لے کر دوں گا اور تم سب ذبح کر دیئے جا ؤ گے کیوں کہ تم میری پکار پر دھیان نہیں دیتے ہو ۔ جب میں نے تم سے بات کر نے کی کو شش کی ، تم نے بالکل نہیں سنا ۔ تم نے وہ کیا جو میری نظرو ں میں بُرا تھا ۔ تم نے ان چیزوں کو کرنے کے لئے چنا جن سے میں نفرت کر تا ہوں۔" 13 اس لئے میرے مالک خداوند نے یہ باتیں کہیں، "میرے بندے کھا ئیں گے اور تم بھو کے رہو گے ۔میرے بندے پیں گے اور تم پیاسے رہو گے ۔میرے بندے شادماں ہو ں گے لیکن تم شرمندہ ہو گے ۔ 14 میرے خادم گا ئیں گے کیوں کہ وہ اپنے دلوں میں مسرور ہوں گے ۔لیکن تم بدکار روؤگے کیوں کہ تمہا را دل غموں سے بھرا ہوا ہے ۔ تم اپنے ٹو ٹے ہو ئے دل کی وجہ سے ماتم کرو گے ۔ 15 تمہا رے نام میرے لوگوں کے درمیان لعنت دینے کے لئے استعمال کیا جا ئے گا ۔خداوند میرا مالک تم کو مار ڈا لے گا اور وہ اپنے خادموں کو ایک نیا نام دیگا ۔" 16 اگر کو ئی رو ئے زمین پر اپنے لئے دعا ئے خیر چاہتا ہے تو وہ اسے وفادار خدا کے نام پر مانگے گا اور جو کو ئی بھی وعدہ کرے گا وہ صرف وفادار خدا کے نام پر ہی کرے گا ۔ کیونکہ ماضی کی مصیبتوں کو بھلا دیا جا ئے گا ۔ میں انہیں اپنی نظروں سے ہٹا دوں گا ۔ 17 " یہاں دیکھو ! میں ایک نئے آسمان اور نئی زمین بھی پیدا کر رہا ہوں ۔ لوگ ماضی کے بارے میں یاد نہیں رکھیں گے ۔ وہ چیزیں ان کے دماغ میں نہیں آئیں گی ۔ 18 خوش رہو اور میں جو تخلیق کر تا ہوں اس پر شادمان ہو۔میں ایسا یروشلم تخلیق کروں گا جو خوشیوں سے بھری ہو گی اور میں اس کے لوگوں کو ایک خوشحال قو م بنا ؤں گا ۔ 19 "میں یروشلم کے با رے میں خوشی محسوس کروں گا ۔میں اپنے لوگوں سے خوش رہوں گا ۔ اور اب سے اس شہر میں رونے کی آواز اور غموں کا وکھڑا یروشلم میں کو ئی بھی نہیں سنے گا۔ 20 وہاں پھر کبھی اور کو ئی ایسا بچہ نہیں ہو گا جو صرف کچھ دنوں کے لئے زندہ رہا ہو بو ڑھا آدمی جو اپنی پو ری زندگی نہ جیا ہو ۔ وہ شخص جو سو سال کی عمر میں مرتا ہے اسے جوان آدمی سمجھا جا ئے گا اور اس شخص کو لعنتی سمجھا جا ئے گا جو سوسال تک نہیں پہنچتاہے ۔ 21 " دیکھو ! شہر میں اگر کو ئی شخص اپنا گھر بنا ئے گا تو وہ شخص اس میں بسے گا ۔ اگر کو ئی شخص تاکستان لگا ئے گا وہ اس کے پھلوں سے لطف اندوز ہو گا ۔ 22 وہاں کو ئی شخص ایسا نہیں ہو گا جو گھر بنا ئے گا لیکن کو ئی دوسرا اس میں رہے گا ۔ وہاں ایسا کو ئی نہیں ہو گا جو تا کستان لگا ئے گا ، لیکن کو ئی دوسرا اس کے پھل سے لطف اندوز ہو گا ۔میرے لوگوں کے ایام درخت کے ایام کے مانند ہو ں گے۔میرے چنے ہو ئے لوگ ان چیزوں کو ختم نہیں کریں گے جنہیں انہوں نے بنایا ہے ۔ 23 ان کی محنت بیکار نہیں جا ئے گی اور ان کے بچے تباہ ہو نے وا لے نہیں رہیں گے ۔ کیونکہ وہ لوگ اپنے بچے سمیت خداوند کا برکت وا لا خاندان ہے ۔ 24 اس سے پہلے کہ وہ پکار پا ئیں ،میں جواب دوں گا ۔جب وہ بول ہی رہے ہوں گے میں ان کا جواب دوں گا ۔ 25 بھیڑیا اور میمنہ ساتھ میں کھا ئیں گے ۔ شیر بیل کی طرح بھو سا کھا ئے گا لیکن سانپ دھول کھا ئے گا ۔ وہ میرے کو ہ مقدس پر کسی کو نہ تو نقصان پہنچا ئے گا اور نہ ہی تباہ کرے گا ۔" خداوند یہ سب کچھ فرماتا ہے ۔

66:1 خداوند یہ کہتا ہے ، "آسمان میرا تخت ہے ،زمین میرے پا ؤں کی چو کی ہے ۔اس لئے تم کیسے سوچ سکتے ہو کہ تم میرے لئے گھر بنا سکتے ہو ؟ کیا تم میرے لئے آرام گا ہ بنا سکتے ہو ؟ نہیں ! تم نہیں بنا سکتے ہو ! 2 میں نے ہی یہ ساری چیزیں بنا ئی ۔ اور اس طرح سے ،ان میں سے سبھی وجود میں آئے ۔" خداوند نے یہ باتیں کہی، "مجھے بتا ! میں کس طرح کے لوگوں کی دیکھ بھال کر سکتا ہوں؟میں غریب لوگوں کے بارے میں فکرمند ہوں ۔ یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے گنا ہوں کے لئے پشیماں ہیں ۔ میں صرف اس طرح کے لوگوں کے بارے میں فکرمند ہوں جو ڈرتے ہیں اور میری باتوں کو مانتے ہیں ۔ 3 کچھ لوگ ہیں جو بیل کو ذبح کر تے ہیں لیکن انسان کو بھی مار تے ہیں ۔ کچھ لوگ ہیں جو میمنہ کو قربان کر تے ہیں لیکن کتے کی گردن بھی توڑ تے ہیں ۔ کچھ لوگ جو اناج کا نذرانہ لا تے ہیں لیکن وہ سوُر کا خون بھی پیش کرتے ہیں ۔ کچھ لوگ ہیں جو بخور جلا تے ہیں لیکن بتوں کی بھی عبادت کر تے ہیں۔ بہت اچھا ! ان لوگوں نے اپنی را ہیں خود چن لئے ہیں۔ اور ان کا دل ان کے نفرت انگیز کا موں پر خوش رہتا ہے ۔ 4 اس لئے میں ان کے لئے سخت سزا چنو ں گا ۔میں ان ہی چیزوں کو جن سے وہ سب سے زیادہ خوف کھا تے ہیں ان پر لا ں ؤ گا ۔میں نے انہیں بلایا ،لیکن انہوں نے میرے بلاوے پر دھیان نہیں دیا ۔ میں نے ان سے با ت کی لیکن انہوں نے نہیں سنا ۔ وہ ان سبھی برے کاموں میں ملوث ہو ئے جنہیں میں نے برا کہا ۔ انہوں نے ان چیزوں کو چُنا جو مجھے ناراض کرتی ہے ۔ 5 خداوند کی بات سنو ، جو اس سے ڈرتے اور اس کے کلام کو مانتے ہو۔ خداوند کہتا ہے ، " تمہا رے وہ بھا ئی جو تم سے نفرت اور تمہیں رد کر تے ہیں کیونکہ تم میرے فرمانبردار ہو کہتے ہیں ، 'خداوند کو اپنا جلال دکھانے اور تمہیں بچا نے دو تا کہ ہم لوگ تمہا ری خوشی دیکھ سکیں !' لیکن وہ اپنے آپ سے شرمندہ ہے ۔ 6 سنو تو ! شہر اور ہیکل سے بلند آواز سنا ئی دے رہی ہے ۔ یہ خداوند کے دشمنوں کو سزا دینے کی آواز ہے جیسا کہ وہ اس کے مستحق ہیں ۔ 7 "درد محسوس کرنے سے پہلے اس نے جنم دیا اور ا س سے پہلے کے اسے دردزہ ہو اس نے ایک بیٹا کو جنم دیا ۔ 8 کیا کسی نے کبھی ایسی بات سنی ہے ؟ کیا کسی نے کبھی ایسی بات دیکھی ہے ؟ کیا ایک دن میں کو ئی ملک قائم ہو سکتا ہے ؟ کیا یکبار گی ایک قوم پیدا ہو جا ئے گی ؟ درد کے آنے پر ہی ،صیون نے اپنی اولاد کو جنم دیا ۔ 9 خداوند فرماتا ہے ، "کیا میں رحم کو کھو لونگا اور ولادت نہ ہو نے دوں گا ؟ " تیرا خدا فرماتا ہے ، "کیا وہ میں ہوں جو ولادت کرواتا ہے ، رحم کو بند کر واتا ہے ؟ " 10 اے یروشلم ! خوش رہو ! تم لوگ جو یروشلم کو چاہتے ہو ! بہت خوش رہو ،تم سارے لوگ جو اس کے لئے ماتم کیا ، اس کے ساتھ خوش رہو ۔ 11 کیوں کہ وہ تمہیں تمہا ری ماں کی طرح تب تک دیکھ بھال اور تسلی دے گی جب تک تم مطمئن نہ ہو جاؤ۔ تم اس کا دودھ پیو گے اور ا سکی فراوانی سے شادماں ہو گے ۔ 12 خداوند فرماتا ہے ، " دیکھو !میں تمہیں ایک ندی کی طرح سلامتی اور خوشحالی دو ں گا۔میں تمہا رے پاس امنڈ تے ہو ئے نہر کی طرح قوموں کی دھن دولت بھیجوں گا ۔ تمہا ری دیکھ بھال کی جا ئے گی ، اس کے کو لہو پر لے جا یاجا ئے گا اور ا سکے گھٹنوں پر کو دایا جا ئے گا ۔ 13 میں تمہیں اسی طرح سے دلاسا دوں گا جس طرح ماں اپنے بچے کو دلاسادیتی ہے ۔تم یروشلم میں ہی تسلی پا ؤگے ۔" 14 جب تم یہ ہو تے ہو ئے دیکھو گے ،تم اپنے دل میں خوش ہو گے ۔ تمہا ری ہڈیاں ہر ے پو دے کی طرح مضبوط ہو تی چلی جا ئیں گی ۔خداوند کے خادم اس کے خدا کی طاقت دیکھیں گے ۔ لیکن خداوند کے دشمن اس کے قہر کا گواہ ہوں گے ۔ 15 دیکھو ! خداوند آگ کے ساتھ آرہا ہے ۔خداوند کی رتھیں گرد باد کی طرح آرہی ہیں ۔خداوند اپنے قہر سے ان لوگوں کو سزا دیگا ۔وہ انہیں آگ کے شعلوں سے سزا دیگا ۔ 16 خداوند ساری دنیا کا فیصلہ کرے گا ۔ وہ قصور وار لوگوں کو آ گ اور تلوار سے مار ڈا لے گا ۔ خداوند بہت سارے لوگوں کو تباہ کرے گا ۔ 17 خداوند کہتا ہے ، " وہ لوگ جو متبرک باغوں میں جھو ٹے خدا ؤں کی عبادت کیلئے خود کو وقف کر تے ہی اور سور اور چو ہوں کے گوشت اور دوسرے ناپاک چیزیں کھا تے ہیں وہ سبھی برباد کر دیئے جا ئیں گے ۔" 18 "میں ان کے کاموں اور خیالوں کو جانتا ہوں۔میں سبھی قوموں اور ہرزبان کے گروہوں کو جمع کر نے آرہا ہوں۔ اور وہ آئیں گے اور میرا جلال دیکھیں گے ۔ 19 تب میں ان کے درمیان ایک طاقتور کا م انجام دوں گا اور میں ان کے کچھ بچے ہو ئے کو قوموں کی طرف بھیجوں گا ۔ترسیس، پول ، لُود ( تیرا ندازی میں مشہور ) ، مسک ،توبل اور یاوان کو اور دور کے جزیروں کو جنہوں نے میرے با رے میں نہیں سنا اور نہ ہی میرا جلا ل دیکھا ہے ۔ وہ قوموں کے درمیان میرا جلال بیان کریں گے ۔ 20 اور خداوند فرماتا ہے ، "تمام قوموں میں سے تمہا رے ساتھی اسرائیلوں کو تحفے کے طور پر خداوند کے پاس لا یا جا ئے گا ۔انہیں گھو ڑوں ، رتھو ں، پالکیوں ، خچروں اور سانڈنیوں پر بٹھا کر یروشلم میں میرے کو ہ مقدس لا یا جا ئے گا ،اسی طرح جس طرح سے بنی اسرائیل خداوند کے گھر میں پاک برتنوں میں تحفہ لا تے ہیں ۔ 21 میں ان لوگوں میں سے کچھ لوگوں کو کا ہنوں اور لا ویوں کے طور پر چنوں گا ۔" خداوند یہ کہا ہے ۔ 22 " میں ایک نیا آسمان اور نئی زمین بنا ؤں گا اور یہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے رہیں گے ۔ اس طرح سے تمہا ری نسل اور تمہا رانام ہمیشہ ہمیشہ میرے ساتھ رہے گا ۔ 23 سبت کے دن اور ہر مہینے کے پہلے دن سبھی لوگ میری عبادت کرنے کے لئے آئیں گے ۔ 24 " اگر وہ شہر سے با ہر جائیں گے تو وہ ان لوگوں کی لا شیں دیکھیں گے جنہوں نے میرے خلاف بغاوت کی تھی ۔ وہ کیڑے نہیں مریں گے جو ان کی لاشوں کو کھا تا ہے ۔ان کی لاشوں کو جلانے وا لی آ گ کو بجھا ئے نہیں جا سکتی ہے ۔ وہ لاش سبھی لوگوں کے لئے ایک بھیانک منظر ہو گا ۔"