Joshua

1:1 موسیٰ خدا وند کا خادم تھا ۔ نون کا بیٹا یشوع موسیٰ کا مددگار تھا ۔ موسیٰ کے انتقال کے بعد خدا وند نے یسوع سے باتیں کیں خدا وند نے یشوع سے کہا ، 2 " میرا خادم موسیٰ انتقال کر گئے ۔ اب تم سب لوگوں کو لیکر دریائے یردن کے پار جاؤ ۔ تمہیں اس ملک میں جانا چا ہئے جسے میں بنی اسرائیلیوں کو دے رہا ہوں ۔ 3 میں نے موسیٰ سے یہ وعدہ کیا تھا کہ یہ ملک میں تمہیں دونگا ۔ اس لئے میں تمہیں ہر وہ جگہ دونگا جسے تیرا پاؤں چھوئے ۔ 4 حتّیوں کا پورا ملک ریگستان اور لبنان سے لیکر بڑا دریا تک ( دریائے فرات تک ) تمہاری سرحد ہوگی ۔ اور یہاں سے مغرب میں بڑے سمندر تک ( سورج کے غروب ہونے کی جگہ تک ) کے ملک تمہاری سرحد کے اندر ہوں گے ۔ 5 میں موسیٰ کے ساتھ تھا اور اُسی طرح تمہارے ساتھ رہوں گا ۔تمہاری ساری زندگی میں تمہیں کوئی بھی آدمی روکنے میں کامیاب نہ ہوگا ۔ میں تمہارا ساتھ نہیں چھوڑونگا ۔ میں کبھی تم سے دور نہیں ہونگا ۔ 6 "یشوع تم کو مضبوط اور حوصلہ مند ہونا چاہئے ۔ تمہیں ان لوگوں کا رہنما ہونا چاہئے ۔ جس سے وہ اپنا ملک لے سکیں یہ وہی ملک ہے جسے میں نے انکے اجداد کو دینے کے لئے ان سے وعدہ کیا تھا ۔ 7 لیکن تمہیں ایک دوسری بات کے لئے بھی حوصلہ مند اور با ہمّت رہنا ہوگا ۔ تمہیں اُن احکام کی تعمیل یقیناً کرنی چاہئے جسے میرے خادم موسیٰ نے تمہیں دیا اگر تم ان تعلیمات پر اسی طرح عمل کئے تو تم ہر چیز میں کامیاب رہو گے ۔ 8 اس شریعت کی کتاب میں لکھی گئی باتوں کو ہمیشہ یاد رکھو ۔ پھر تم اس میں لکھے گئے احکام کی تعمیل یقین سے کر سکتے ہو ۔ اگر تم ایسا کروگے تو تم دانشور بنو گے اور جو کچھ تم کروگے اُس میں کامیاب ہوگے 9 یاد رکھو کہ میں نے تمہیں طاقتور اور با ہمّت بنے رہنے کا حکم دیا تھا ۔ اس لئے کبھی خوفزدہ نہ ہو ۔ کیوں کہ تمہارا خدا وند خدا تمہارے ساتھ ہر اُس جگہ پر رہے گا جہاں تم جاؤ گے ۔" 10 اس لئے یشوع نے لوگوں کے قائدین کو حکم دیا اُس نے کہا ، 11 " خیمہ سے ہوکر جاؤ اور لوگوں کو تیّار ہونے کا حکم دو ۔ لوگوں سے کہو ، ' کچھ کھانا تیّار کرلیں اب سے تین دن بعد ہم لوگ دریائے یردن پار کریں گے ۔ اور ہم لوگ جائیں گے اور اس ملک پر قبضہ کرلیں گے جسے تمہارا خدا وند خدا تم کو دے رہا ہے ۔" 12 تب یشوع نے روبن ، جاد، اور منسّی کے آدھے خاندانی گروہ سے کہا ۔ یشوع نے کہا ، 13 " اسے یاد رکھو جو خدا وند کے خادم موسیٰ نے تم کو کہا تھا ، " خدا وند تمہارا خدا تمہیں سلامتی سے رہنے کے لئے ایک جگہ دیتا ہے ۔ اور وہ یہ زمین تجھے دیگا ۔ 14 خدا وند نے دریائے یردن کے مشرق میں یہ ملک تمہیں دے چکا ہے ۔ تمہاری بیویاں، تمہارے بچّے اور تمہارے جانور اُس ملک میں رہ سکتے ہیں ۔ لیکن تمہارے لڑنے والے آدمی کو تمہارے بھائی کے ساتھ اُس ندی کو ضرور پار کرنا چاہئے ۔ تمہیں جنگ کے لئے اور دوسرے خاندانی گروہ کا اُن کی زمین لینے میں مدد کرنے کے لئے تیّار رہنا چاہئے ۔ 15 خدا وند نے تمہیں آرام کرنے کی جگہ دی ہے ۔ اور وہ تمہارے بھائیوں کے لئے بھی ویسا ہی کرے گا ۔ لیکن تمہیں ان کی مدد اُس وقت تک کرنی چاہئے جب وہ اُس ملک کو نہ لے لیں جسے خدا وند اُن کا خدا دے رہا ہے ۔ تب تم دریائے یردن کے مشرق میں اپنے ملک کو واپس جا سکتے ہو ۔ وہی وہ ملک ہے جسے خدا وند کے خادم موسیٰ نے تمہیں دیا تھا ۔ " 16 تب لوگوں نے یشوع کو جواب دیا ، " جو بھی کام کرنے کا حکم تم دوگے ہم لوگ کریں گے جس جگہ بھیجو گے ہم لوگ جائیں گے ۔ 17 ہم لوگوں نے جس طرح موسیٰ کے حکم کو مانا ہے اس طرح ہم لوگ وہ سب مانیں گے جو تم کہو گے ۔ ہم لوگ خدا وند خدا سے صرف ایک بات چاہتے ہیں ہم لوگ خدا وند اپنے خدا سے یہی دعا کرتے ہیں کہ وہ تمہارے ساتھ اُسی طرح رہے جس طرح وہ موسیٰ کے ساتھ رہا ۔ 18 پھر اگر کوئی آدمی تمہارا حکم ماننے سے انکار کرتا ہے یا کوئی آدمی تمہارے خلاف کھڑا ہوتا ہے تو وہ مار ڈالا جائے گا ۔ صرف طاقتور اور با ہمّت رہو ۔"

2:1 نون کا بیٹا یشوع اور تمام لوگوں نے ا کاشیا میں خیمہ ڈالے تھے ۔ یشوع نے دو جاسوسوں کو بھیجا ۔ کسی دوسرے آدمی کو یہ معلوم نہ تھا کہ یشوع نے اُن لوگوں کو بھیجا تھا ۔ یشوع نے ان لوگوں سے کہا ، " جا ؤ اور ملک میں جائزہ لو یریحو شہر کو ہوشیاری سے دیکھو ۔" اس لئے وہ آدمی یریحو گئے وہ ایک فاحشہ کے گھر گئے اور وہاں ٹھہرے۔ اُس عورت کا نام راہب تھا ۔ 2 کسی نے یریحو کے بادشاہ سے کہا ، " اسرائیل کے کچھ آدمی گذشتہ رات ہمارے ملک میں ہم لوگوں پر جا سو سی کرنے کی غرض سے آئے ہیں ۔" 3 اس لئے یریحو کے بادشاہ نے راہب کے پاس یہ خبر بھیجی : " اُن آدمیو ں کو مت چھپا ؤ جو آکر تمہا رے گھر میں ٹھہرے ہیں۔ انہیں باہر لا ؤ وہ ہمارے ملک میں جا سوسی کر نے کیلئے آئے ہیں ۔" 4 عورت نے دونوں آدمیوں کو چھپا رکھا تھا لیکن عورت نے کہا ، " وہ آدمی آئے تو تھے لیکن میں نہیں جانتی کہ وہ کہاں سے آئے تھے ۔ 5 شہر کے دروا زے بند ہو نے کے وقت وہ آدمی شام کو چلے گئے ۔ میں نہیں جانتی کہ وہ کہاں گئے ۔ لیکن اگر تم جلد جا ؤ گے تو شاید تم انہیں پکڑ لو گے۔" 6 ( راہب نے ان باتوں کو کہا لیکن اصل میں اس نے انہیں چھت پر لے جا کر اس چارے میں چھپا دیا تھا جس کا ڈھیر اس نے اوپر لگا دیا تھا ۔ 7 اس لئے اسرا ئیل کے ان دو آدمیوں کی تلا ش میں بادشاہ کے آدمی چلے ۔ بادشاہ کے آدمی شہر چھو ڑنے کے فوراً بعد ہی شہر کے دروازے بند کر دیئے گئے ۔ وہ ان جگہوں پر گئے جہاں سے لوگ دریائے یردن کو پار کر تے تھے ۔ 8 وہ دونوں آدمی رات میں سونے کی تیاری میں تھے لیکن عورت چھت پر گئی اور اس نے اُن سے بات کی ۔ 9 راہب نے کہا ، " میں جانتی ہوں کہ یہ ملک خداوند نے تمہا رے لوگوں کو دیا ہے ۔ تم ہم لوگوں کو ڈراتے ہو اُس ملک میں رہنے وا لے تمام لوگ تم سے خوف زدہ ہیں ۔ 10 ہم لوگ ڈرے ہو ئے ہیں کیوں کہ ہم سُن چکے ہیں کہ خداوند نے تم لوگوں کی مدد کس طرح کی ہے ۔ ہم نے سُنا ہے کہ تم مصر سے باہر آئے تو خداوند نے بحر احمر کو خشک کر دیا ۔ ہم لوگوں نے یہ بھی سُنا ہے کہ تم لوگوں نے دو اموری بادشاہ سیحون اور عوج کے ساتھ کیا کیا ۔ ہم لوگوں نے سنا کہ تم لوگوں نے دریا ئے یردن کے مشرق میں رہنے وا لے ان دونوں بادشاہوں کو کس طرح بر باد کیا ۔ 11 جب ہم لوگوں نے ان چیزوں کے بارے میں سنا تو بہت زیادہ ڈر گئے ۔ اور اب ہمارا کو ئی آدمی اِتنا ہمت وا لا نہیں کہ تمہا رے لوگوں سے لڑ سکے ۔کیوں کہ خداوند تمہا را خدا ، وہ خدا ہے جو اوپر آسمان اور نیچے زمین پر حکومت کرتا ہے ۔ 12 اب میں چاہونگا کہ تم مجھ سے خداوند کے سامنے وعدہ کرو کہ میں نے تمہا ری مدد کی ہے اور تم پر رحم کیا ہے ۔ اس لئے خداوند کے سامنے وعدہ کرو کہ تم میرے خاندان کے ساتھ ایسا کرو گے۔ 13 تم مجھ سے کہو کہ تم میرے خاندان کو زندہ رہنے دو گے جس میں میرے ماں ، باپ، بھا ئی ، بہن اور ان کے خاندان ہونگے ۔ تم وعدہ کرو کہ تم ہمیں موت سے بچاؤ گے ۔" 14 اُن آدمیوں نے اسے مان لیا انہوں نے کہا ، " ہم تمہا رح زندگی کے لئے اپنی زندگی کی بازی لگا دیں گے ۔ کسی آدمی سے نہ کہو کہ ہم کیا کر رہے ہیں ۔ تو پھر خداوند ہم لوگوں کو ہما را ملک دیگا ۔ تب ہم تم پر مہربانی کریں گے ۔ تم ہم لوگوں پر بھروسہ کر سکتی ہو ۔" 15 اس عورت کا مکان شہر کے فصیل پر بنا ہوا تھا۔ یہ فصیل کا ایک حصہ تھا ۔ اس لئے عورت نے انکو کھڑکی میں سے اترنے کے لئے رسّی کا استعمال کیا ۔ 16 تب عورت نے ان سے کہا ، " مغرب کی پہا ڑیوں میں جا ؤ تاکہ بادشاہ کے آدمی تمہیں نہ پکڑیں۔ وہاں تین دن چھپے رہو بادشاہ کے آدمی جب واپس ہوں تو پھر تم اپنے راستے جا سکتے ہو ۔" 17 آدمیوں نے اس سے کہا ، " ہملوگوں نے تم سے وعدہ کیا ہے لیکن تمہیں ایک کام کرنا ہو گا ۔ نہیں تو ہم لوگ اپنے وعدہ کے پابند نہیں ہونگے ۔ 18 تم اس لال رسّی کا استعمال ہم لوگو ں کو بچ کر نکلنے کے لئے کر رہی ہو ۔ ہم لوگ اس ملک میں واپس آئیں گے۔ اس وقت تمہیں اس رسّی کو اپنی کھڑ کی سے ضرور باندھنا ہو گا ۔ تمہیں اپنے باپ اپنی ماں اپنے بھا ئی اور اپنے پو رے خاندان کو اپنے ساتھ اس گھر میں رہنا ہو گا ۔ 19 ہم لوگ ہر اس آدمی کو محفوظ رکھیں گے جو اس گھر میں ہو گا ۔ اگر تمہا رے گھر کے اندر کسی کو نقصان پہو نچتا ہے تو اس کے لئے ہم لوگ ذمہ دار ہوں گے ۔ اگر تمہا رے گھر سے کو ئی آدمی باہر جا ئے گا تو وہ مار ڈا لا جا سکتا ہے ۔ اس آدمی کے لئے ہم جوابدہ نہیں ہوں گے یہ اُس کا اپنا قصو ر ہو گا ۔ 20 ہم یہ معاہدہ تمہا رے ساتھ کر رہے ہیں۔ لیکن اگر تم کسی کو بتا ؤ گی کہ ہم کیا کر رہے ہیں تو ہم اپنے معاہدہ سے آزاد ہوں گے ۔" 21 عورت نے جواب دیا ، " میں اسے قبول کر تی ہوں عورت نے سلام کیا اور آدمیوں نے اس کے گھر کو چھو ڑا ۔" عورت نے کھڑکی سے لال رسّی باندھی۔ 22 وہ اس کے گھرسے نکل کر پہا ڑیوں میں چلے گئے۔ جہاں وہ تین دن تک رُکے رہے ۔ بادشاہ کے آدمیوں نے تمام سڑک پر ان کی تلاش کی ۔ تین بعد بادشاہ کے آدمیوں نے تلا ش کرنا بند کردی ۔ وہ انکو ڈھونڈ نہیں سکے تو وہ شہر واپس ہو گئے ۔ 23 تب دونوں آدمی یشوع کے پاس گئے ان آدمیوں نے پہاڑیوں سے نکل کر ندی کو پار کیا ۔ وہ نون کے بیٹے یشوع کے پاس گئے ۔ انہوں نے جو کچھ پتہ لگا یا تھا یشوع کو بتا یا ۔ 24 انہوں نے یشوع سے کہا ، "خداوند نے حقیقت میں ہما را ملک ہم لوگوں کو دے دیا ہے اس ملک کے تمام لوگ ہم سے خوفزدہ ہیں ۔"

3:1 دوسرے دن صبح یشوع اور سبھی بنی اسرائیل اُ ٹھے اور اکا شیا کو انہوں نے چھو ڑ دیا ۔ انہوں نے دریا ئے یردن تک سفر کیا اور پار کرنے سے پہلے دریائے یردن پر خیمہ لگا ئے ۔ 2 تین بعد قائد لوگ خیموں کے درمیان سے ہو کر نکلے ۔ 3 قائدین نے لوگوں کو حکم دیا ۔ انہوں نے کہا ، " تم لوگ کاہنوں اور لا وی نسلوں کو خداوند اپنے خدا کے معاہدہ کے صندوق کو لے جا تے ہو ئے دیکھو گے ۔ اس وقت تم جہاں ہو گے اسے چھو ڑ کر ان کے پیچھے چلو گے ۔ 4 لیکن اُن کے زیادہ قریب نہ ہو نا ۔ تقریباً ایک ہزار گز ان کے پیچھے رہنا ۔ تم نے پہلے کبھی اس طرف سفر نہیں کیا ہے ۔ اس لئے اگر تم ان کے پیچھے چلو گے تو تمہیں معلو م ہو گا کہ تمہیں کہاں جانا ہے ۔" 5 تب یشوع نے لوگوں سے کہا ، " اپنے کو پاک کرو کل خدا وند تم لوگوں کو معجزہ دکھا نے کے لئے استعمال کرے گا ۔" 6 تب یشوع نے کا ہنوں سے کہا ، " معاہدے کے صندو ق کو اٹھا ؤ اور لوگوں کے آگے دریا کے پار چلو ۔ " اس لئے کاہنوں نے صندوق کو اٹھا یا اور اسے لوگوں کے سامنے لے گئے ۔ 7 تب خدا وند نے یشوع سے کہا ، " آج سے میں بنی اسرائیلیوں کی نظر میں تمہاری اہمیت کو بڑھا نا شروع کر رہا ہوں ۔ پھر لوگوں کو معلوم ہوگا کہ میں تمہارے ساتھ اس طرح ہوں جیسے میں موسیٰ کے ساتھ تھا ۔ 8 کاہن معاہدے کے صندوق کو لے چلے گا ۔ کاہنوں سے یہ کہو دریائے یردن کے کنارے تک جاؤ اور بالکل اس سے پہلے کہ تمہارا پاؤں پانی میں پڑے رُک جاؤ ۔ " 9 تب یشوع نے بنی اسرائیلیوں سے کہا ، " آؤ اور خدا وند اپنے خدا کی باتیں سنو ! 10 اس سے تم جانو گے کہ زندہ خدا سچ مچ میں تمہارے درمیان ہے اور یہ کہ وہ کنعانیوں کو ، حتّیوں کو حوّیوں کو ، فرزّیوں کو ، جرجاسی لوگوں کو ، اموری لوگوں کو اور یبوسی لوگوں کو شکست دیگا ۔ وہ ان لوگوں پر دباؤ ڈال کر زمین سے باہر نکال دیگا ۔ 11 یہاں یہ ثبوت ہے کہ سارے جہاں کے مالک کے معاہدہ کا صندوق تمہارے دریائے یردن پار کرنے سے پہلے تمہارے آگے چلے گا ۔ 12 اپنے درمیان سے بارہ آدمیوں کو چُنو ۔ اسرائیل کے بارہ خاندان کے گروہ میں سے ہر ایک سے ایک ایک آدمی کو چنو ۔ 13 کاہن سارے جہاں کے مالک کے معاہدہ کے صندوق کو لے کر چلیں گے ۔ وہ اس صندوق کو تمہارے سامنے دریائے یردن میں لے جائیں گے جب وہ پانی میں جائیں گے ۔ تو دریائے یردن کے پانی کا بہاؤ رک جائے گا اور پانی رک کر اس جگہ کے پیچھے باندھ کی طرح کھڑا ہو جائے گا ۔ " 14 کاہن لوگوں کے سامنے معاہدہ کے صندوق کو لے کر چلے اور لوگوں نے دریائے یردن کو پار کرنے کے لئے خیموں کو چھوڑ دیئے ۔ 15 ( فصل پکنے کے وقت دریائے یردن اپنے کناروں کو ڈبو دیتی ہے ۔ دریا پورے زور پر تھی ۔ ) صندوق لے چلنے والے کاہن دریا کے کنارے پہونچے ۔ انہوں نے پانی میں پاؤں رکھا ۔ 16 اور اسوقت پانی کا بہاؤ بند ہو گیا ۔ پانی اس جگہ کے پیچھے باندھ کی طرح کھڑا ہو گیا ۔ دریا کے چڑھاؤ کی طرف بہت دور تک پانی لگا تار ادم تک ( ضرتان کے قریب ایک قصبہ ) جمع ہو گیا ۔ لوگوں نے یریحو کے پاس دریا کو پار کیا ۔ 17 اس جگہ کی زمین سوکھ گئی ۔ کاہن لوگ خدا وند کے معاہدے کے صندوق کو دریا کے بیچ لے جاکر رک گئے ۔ جب بنی اسرائیل دریائے یردن کو اسکی سوکھی زمین سے چل کر پار کر رہے تھے تو کاہنوں نے وہاں انتظار کئے ۔

4:1 جب تمام بنی اسرائیلیوں نے دریائے یردن کو پار کر لیا تھا تب خدا وند نے یشوع سے کہا ۔ 2 " بارہ آدمیوں کو لوگوں میں سے چُنو ۔ ہر خاندانی گروہ سے ایک ایک آدمی چُنو ۔ 3 لوگوں سے کہو کہ وہ وہاں دریا میں دیکھیں جہاں کاہن لوگ کھڑے تھے ۔ اُن سے کہو کہ وہاں بارہ چٹانیں تلاش کریں اور اسے اپنے ساتھ لائیں اور اسے چھاؤنی میں رکھیں جہاں تم رات گزارنے جاتے ہو ۔" 4 اس لئے یشوع نے ہر خاندانی گروہ سے ایک ایک آدمی کو چُنا ۔ تب اس نے بارہ آدمیوں کو ایک ساتھ بلایا ۔ 5 یشوع نے ان آدمیوں سے کہا ، " دریائے یردن میں جاؤ جہاں خدا وند تمہارے خدا کے معاہدے کا صندوق ہے ۔ ت میں سے ہر ایک کو چاہئے کہ ایک ایک پتھر اپنے خاندانی گروہ کے لئے تلاش کرے ۔ اسرائیل کے بارہ خاندانی گروہ میں سے ہر ایک کے لئے ایک پتھر ہوگا اور اس پتھر کو اپنے کندھے پر لاؤ ۔ 6 یہ پتھر تمہارے درمیان علامت ہوگی ۔ مستقبل میں تمہارے بچے یہ پوچھیں گے کہ یہ سب پتھر کیا اشارہ کرتے ہیں ؟ 7 بچوں سے کہو گے کہ خدا وند دریائے یردن میں پانی کے بہنے کو بند کردیا تھا ۔ جب خدا وند کے ساتھ معاہدے کے مقدس صندوق نے دریائے یردن کو پار کیا تو پانی بہنا بند ہو گیا تھا ۔ یہ چٹانیں بنی اسرائیلیوں کو اس واقعہ کو ہمیشہ یاد رکھنے میں مدد کریں گی ۔ " 8 اس طرح بنی اسرائیلیوں نے یشوع کے حکم کو مانا انہوں نے دریائے یردن کے بیچ سے بارہ پتھر بارہ اسرائیلی خاندانی گروہ کے لئے لئے ۔ انہوں نے یہ اسی طرح کیا جیسا کہ خدا وند نے یشوع کو حکم دیا ۔ وہ لوگ پتھروں کو اپنے اپنے ساتھ لے گئے ۔ تب انہوں نے ان پتھروں کو وہاں رکھا جہاں انہوں نے اپنے خیمے ڈالے ۔ 9 یشوع نے بھی خدا وند کے مقدس صندوق کو لے کر چلنے والے کاہن جہاں کھڑے تھے وہیں دریائے یردن میں بارہ چٹانیں ترتیب دیا ۔ وہ چٹانیں آج بھی اس جگہ پر ہیں ۔ 10 خدا وند نے یشوع کو حکم دیا تھا کہ وہ لوگوں سے کہے کہ انہیں کیا کرنا ہے ۔ وہ وہی باتیں تھیں جو موسیٰ نے کہی تھیں کہ یشوع کو کرنا چاہئے ۔ اسی لئے مقدس صندوق کو لے چلنے والے کاہن دریا کے بیچ میں اس وقت تک کھڑے رہے جب تک یہ تمام کام پورے نہیں ہوئے ۔ لوگوں نے تیزی سے دریا کو پار کیا ۔ 11 جب لوگوں نے دریا کو پار کر لیا تو کاہن خدا وند کا صندوق لے کر لوگوں کے سامنے سے گزرے ۔ 12 روبن کے خاندانی گروہ ، جاد اور منسّی کے خاندانی گروہ کے آدھے لوگوں نے وہ کیا جس کی موسیٰ کو امید تھی ۔ ان لوگوں نے دوسرے لوگوں کے سامنے دریا کو پار کیا ۔ یہ لوگ جنگ کے لئے تیار تھے یہ لوگ باقی بنی اسرائیلیوں کو اس ملک پر قبضہ کرنے میں مدد کرنے کے لئے جا رہے تھے جنہیں خدا وند نے انہیں دینے کا وعدہ کیا تھا ۔ 13 تقریباً ۴۰۰۰۰ فوجی جو جنگ کے لئے تیار تھے ۔ خدا وند کے سامنے سے گزرتے ہوئے وہ یریحو کے میدا ن کی طرف بڑھ رہے تھے ۔ 14 اس دن خدا وند نے بنی اسرائیلیوں کی نظر میں یشوع کی اہمیت کو بڑھا دیا ۔ اس وقت سے لوگ اس کی تعظیم کرنے لگے انہوں نے زندگی بھر یشوع کا اسی طرح احترام کیا جیسے موسیٰ کی تعظیم کی تھی ۔ 15 جس وقت صندوق لے جانے والے کاہن ابھی دریا میں ہی کھڑے تھے خدا وند نے یشوع سے کہا ، 16 " کاہنوں کو دریا کے باہر آنے کا حکم دو ۔ " 17 اس لئے یشوع نے کاہنوں کو حکم دیا اس نے کہا ، " دریائے یردن کے باہر آجاؤ ۔ " 18 کاہنوں نے یشوع کی ہدایت مان لی وہ صندوق کو اپنے ساتھ لے کر باہر آئے ۔ جب کاہنوں کے پیر زمین سے چھو گئے پھر دریا کا پانی ویسے ہی بہنا شروع ہو گیا ۔ جیسے ان لوگوں کے دریا پار کرنے سے پہلے تھا ۔ 19 لوگوں نے دریائے یردن کو پہلے مہینے کے دسویں دن پار کیا ۔ لوگ یریحو کے مشرق میں جِلجا ل میں ٹھہرے ۔ 20 لوگ ان پتھر کی چٹّانوں کو اپنے ساتھ لے کر چل رہے تھے جس کو انہوں نے دریائے یردن سے نکالا تھا ۔ اور یشوع نے ان چٹانوں کو جلجال میں لگا دیا ۔ 21 تب یشوع نے لوگوں سے کہا ، " مستقبل میں تمہارے بچے اپنے والدین سے پوچھیں گے کہ یہ سب پتھر کیا اشارہ کرتا ہے ؟ " 22 تم بچوں کو بتاؤ گے کہ یہ چٹانیں ہم لوگوں کو یہ یاد دلانے میں مدد کرتی ہیں کہ بنی اسرائیلیوں نے کس طرح خشک دریا کو پار کیا تھا ۔ 23 خدا وند تمہارے خدا نے دریا کے پانی کے بہاؤ کو روک دیا ۔ دریا اسوقت تک سوکھی رہی جب تک لوگوں نے دریا کو پار نہیں کیا تھا ۔ خدا وند نے دریائے یردن پر لوگوں کے لئے وہی کیا جو انہوں نے لوگوں کے لئے بحر احمر پر کیا تھا ۔ یاد کرو کہ خدا وند نے بحر احمر پر پانی کا بہنا اس لئے روکا تھا کہ لوگ اسے پار کرسکیں ۔ 24 خدا وند نے یہ اس لئے کیا کہ اس ملک کے تمام لوگ یہ جان جائیں کہ خدا وند کی عظیم قدرت ہے تا کہ لوگ ہمیشہ ہی خدا وند اپنے خدا سے ڈرتے رہیں ۔ "

5:1 اُس طرح خداوند نے دریا ئے یردن کو اس وقت تک سو کھا رکھا جب تک بنی اسرا ئیلیوں نے اسے پار نہیں کیا ۔ دریا ئے یردن کے مغرب میں رہنے وا لے اموری بادشاہ اور کنعانی بادشاہ جو بحر قلزم کے کنا رے رہنے وا لے تھے انہوں نے اس کے متعلق سُنا اور بہت زیادہ خوفزدہ ہو گئے ۔ اپنے ڈر کی وجہ سے ان لوگوں نے اپنے حوصلے کھو دیئے اور وہ اسرا ئیلیوں کے خلاف جنگ کرنے کے قابل نہ تھے ۔ 2 اس وقت خداوند نے یشوع سے کہا ، " تیز نوکدار پتھر سے چاقو بنا ؤ اور بنی اسرا ئیلیوں کا ختنہ کرو ۔" 3 اس لئے یشوع نے تیز نوکدار پتھر کے چاقو بنا ئے پھر اس نے بنی اسرا ئیلیوں کا ختنہ گیبات ہرالوت پر کیا ۔ 4 یشوع نے ان تمام اسرائیلی مردوں کا ختنہ کیا جو مصر سے باہر آئے تھے اور جو فوج میں خدمت انجام دینے کے قابل تھے ۔ اس لئے یشوع نے ان لوگوں کا ختنہ کیا : ریگستان میں رہنے کے وقت کئی فوجوں نے خداوند کی احکاما ت نہیں مانی تھی ۔ اس لئے خداوند نے وعدہ کیا تھا کہ وہ سب آدمی اس سر زمین کو نہیں دیکھیں گے جہاں کا فی مقدار میں اناج پیدا ہو تی ہے ۔ خداوند نے ہمارے باپ دادا سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ملک ہم لوگوں کو دیا جا ئے گا ۔ لیکن ان آدمیوں کی وجہ سے لوگوں کو ۴۰ سال تک ریگستان میں بھٹکنا پڑا تھا ۔ اس دوران وہ سب فوجی مر گئے اور ان کی جگہ ان کے بچے جانشین بنے ۔ لیکن ان لڑکوں میں سے کسی کا بھی جو مصر سے نکلنے کے بعد سفر کے دورا ن پیدا ہو ئے تھے ختنہ نہیں ہوا تھا ۔ اس لئے یشوع نے ان کا ختنہ کیا ۔ 5 6 7 8 یشوع نے تمام مردو ں کے ختنہ کرنے کا کام پو را کیا وہ اس وقت تک خیمہ میں رہے جب تک تندرست نہیں ہو ئے ۔ 9 اس وقت خداوند نے یشوع سے کہا ، " تم مصر میں غلام تھے اور اس کی وجہ سے تم شرمندہ تھے ۔ لیکن میں نے آج تمہا ری شرمندگی کو دور کر دیا ہے ۔" اس لئے یشوع نے اس جگہ کا نام جلجال رکھا اور اس جگہ کو آج بھی جلجال کہا جا تا ہے ۔ 10 جس وقت بنی اسرا ئیل یریحو کے میدان میں جلجال کی جگہ پر خیمہ ڈالے تھے وہ فسح کی تقریب منا رہے تھے ۔ یہ مہینے کے چودہویں دن کی شام تھی ۔ 11 فسح کی تقریب کے بعد اگلے دن لوگوں نے کھانا کھا یا جو اسی زمین پر اُگایا گیا تھا ۔ انہوں نے بغیر خمیری رو ٹی اور بھُنے ہو ئے اناج کھا ئے۔ 12 اس دن جب لوگوں نے وہ کھانا کھا لیا اس کے بعد جنت سے خاص کھانا آنا بند ہو گیا ۔ اس کے بعد بنی اسرا ئیلیوں نے جنت سے خاص کھا نا نہ پایا اس کے بعد انہوں نے وہی کھا نا کھا یا جو کنعان میں پیدا کیا گیا تھا ۔ 13 جب یشوع یریحو کے نزدیک تھا تب اسنے اوپر نظر اٹھا ئی اور اس نے اپنے سامنے ایک آدمی کو دیکھا ۔ اس آدمی کے ہاتھ میں تلوار تھی یشوع اس آدمی کے پاس گیا اور اس سے پوچھا ، " کیا تم ہمارے دوستوں میں سے ہو یا ہمارے دشمنوں میں سے ہو ؟ " 14 اس آدمی نے جواب دیا ، " میں دشمن نہیں ہوں ۔ میں خدا وند کی فوج کا ایک سپہ سالار ہوں ۔ میں ابھی ابھی تمہارے پاس آیا ہوں ۔" تب یشوع نے اپنا سر زمین تک جھکایا اس نے ایسا تعظیم کرنے کے لئے کیا ۔ اس نے پوچھا ، " کیا میرے مالک کا مجھ غلام کے لئے کوئی حکم ہے ؟ " 15 خدا کی فوج کے سپہ سالار نے جواب دیا ، " اپنے جوتے اتارو جس جگہ پر تم کھڑے ہو وہ جگہ مقدس ہے ۔ " یشوع نے اس کی ہدایت پر عمل کیا ۔

6:1 شہر یریحو کے دروازے بند تھے ۔ اس شہر کے لوگ خوف زدہ تھے کیوں کہ بنی اسرا ئیل سامنے تھے ۔ کوئی بھی شہر میں نہیں جا رہا تھا اور کو ئی شہر سے باہر نہیں آرہا تھا ۔ 2 تب خداوند نے یشوع سے کہا ، " دیکھو میں نے یریحو شہر کو تمہا رے قبضہ میں دے دیا ہے اس کا بادشاہ اور اس کی تمام فوج کو شکست دو گے ۔ 3 ہر دن اپنی فوج کے ساتھ شہر کے چاروں طرف اپنی طاقت کا مظا ہرہ کرو ایسا چھ دن تک کرو ۔ 4 بکرے کے سینگوں سے بنی سات بِگل کو لے کر سات کا ہنوں کو چلنے دو ۔ ان کا ہنوں سے کہو کہ وہ مقدّس صندوق کے آگے چلیں ۔ ساتویں دن شہر کے اطراف سات چکر لگا ؤ ۔ کا ہنوں سے کہو کہ وہ چلتے وقت بِگل بجا ئیں ۔ 5 کا ہن بِگل لمبی آ واز میں بجا ئیں گے تم ان لوگوں سے کہو جب وہ بگل بجانے کی آواز سنے تو وہ اپنی زوردار آواز سے چلا ئے۔ جب تم ایسا کرو گے تو شہر کی دیواریں ہِل کر گر جا ئیں گی ۔ تب تمہا رے لوگ سیدھے شہر میں دا خل ہو جا ئیں گے ۔" 6 اس طرح نون کے بیٹے یشوع نے کا ہنوں کو جمع کیا وہ ان سے کہا ، " خداوند کے مقدس صندوق کو لے چلو ۔ سات کاہنو ں کو سات بگل لے کر مقدس صندوق کے آگے چلنے دو ۔" 7 تب یشوع نے لوگوں کو حکم دیا ، " جا ؤ اور شہر کے چاروں طرف طا قت کا مظاہرہ کرو ۔ ہتھیاروں کے ساتھ فوجی خداوند کے مقدس صندوق کے سامنے چلیں ۔" 8 جب یشوع نے لوگوں سے کہنا ختم کیا تو خداوند کے سامنے سات کا ہنوں نے چلنا شروع کیا ۔ وہ سات بِگل لئے ہو ئے تھے ۔ چلتے وقت وہ بگل بجا رہے تھے ۔ خداوند کے مقدس صندوق کو لے کر چلنے وا لے کا ہن اُن کے پیچھے چل رہے تھے ۔ 9 ہتھیار بند فوج کا ہنوں کے آگے چل رہے تھے۔ مقدس صندوق کے پیچھے چلنے وا لے لوگ بِگل بجا رہے تھے اور قدم ملا کر چل رہے تھے ۔ 10 لیکن یشوع نے لوگوں سے کہا تھا کہ جنگ کی پکار نہ کریں ۔ اس نے کہا ، " للکا رو مت ۔ اپنے منہ سے ایک لفظ بھی اس وقت تک مت نکا لو جب تک میں للکارنے کا حکم نہ دوں تب تم چلاّ سکتے ہو ۔" 11 اس لئے یشوع نے کا ہنوں کو خداوند کے مقدس صندوق کو شہر کے چاروں طرف لے جانے کا حکم دیا پھر وہ اپنے خیمے میں واپس ہو گئے اور رات بھر وہاں ٹھہرے ۔ 12 دوسرے دن صبح یشوع اٹھا اور کا ہن پھر خداوند کے مقدس صندوق کو لے کر چلے ۔ 13 اور ساتوں کا ہن سات بِگل لے کر چلے۔ وہ خداو ندکے مقدس صندوق کے سامنے بگل بجاتے ہو ئے قدم سے قدم ملا کر چل رہے تھے ۔ فو ج ہتھیار لئے ہو ئے ان لوگوں کے آگے چل رہی تھی ۔ باقی لوگ خداوند کے مقدس صندوق کے پیچھے گشت لگا تے ہو ئے چل رہے تھے۔ وہ شہر کے چاروں طرف بگل بجا تے ہو ئے چلے ۔ 14 اس لئے دوسرے دن ان سبھوں نے ایک مرتبہ شہر کے چاروں طرف چکر لگا یا اور پھر اپنے خیمے میں واپس ہو گئے انہوں نے مسلسل ۶ دن تک ایسا کیا ۔ 15 ساتویں دن وہ صبح سویرے اٹھے اور انہوں نے شہر کے چاروں طرف چکر لگا ئے جیسا کہ اس سے پہلے وہ کرتے تھے۔ لیکن اس دن انہوں نے سات چکر لگا ئے ۔ 16 ساتویں دفعہ جب انہوں نے شہر کا چکر لگا یا تو کاہنوں نے اپنی اپنی بگل بجا ئیں ۔ اس وقت یشوع نے ان لوگوں سے کہا ، " اب شور مچا ؤ خداوند یہ شہر تمہیں دیا ہے ۔ 17 شہر اور ا س کی ہر چیز خداوندکی ہے صرف فاحشہ راہب اور اس کے گھر میں رہنے وا لے لوگ ہی زندہ رہیں گے ان کو ہلاک نہیں کیا جانا چا ہئے کیو ں کہ راہب نے دو جا سوسوں کی مدد کی تھی جنہیں ہم نے بھیجا تھا ۔ 18 یہ بھی یاد رکھو کہ ہمیں ہر چیز کو تباہ کرنی چاہئے ۔ اُن چیزوں کو مت لو ۔ اگر تم ان چیزوں کو لو گے اور انہیں اپنے خیمہ میں لا ؤ گے تو تم ضرور تباہ ہو جا ؤ گے اور تم اپنے تمام اسرا ئیلی لوگوں پر بھی مصیبت لا ؤ گے ۔ 19 تمام سونے چاندی کانسے اور لو ہے کی بنی ہو ئی چیزیں خداوند کی ہیں ۔ اِنہیں خداوند کے خزانے میں ہی رکھے جا ئینگی ۔" 20 کا ہنوں نے بگل بجائے لوگوں نے بِگل کی آواز سنی اور للکارنی شروع کی دیواریں گریں اور لوگ سیدھے شہر کے اندر دوڑے ۔ اس طرح بنی اسرا ئیلیوں نے شہر کو ہرا دیا ۔ 21 لوگوں نے شہر کی ہر ایک چیز کو تباہ کیا۔ انہوں نے وہاں کے ہر زندہ رہنے وا لے کو تباہ کیا ۔ انہوں نے نوجوانوں کو بوڑھوں کو اور بوڑھی عورتوں ، مویشی کو بکروں کو گدھو ں کو مار ڈا لا ۔ 22 یشوع نے دو جا سوسوں سے بات کی یشوع نے کہا ، " فاحشہ کے گھر میں جا ؤ اس کو باہر لا ؤ اور تمام لوگ جو اس کے ساتھ ہیں انہیں لا ؤ ۔ یہ اس لئے کرو کیوں کے تم نے ایسا کرنے کا وعدہ کیا ہے ۔ " 23 اس لئے دونوں آدمی گھر کے اندر گئے اور راہب کو باہر لا ئے انہوں نے اس کے باپ ماں ، بھا ئیوں اور اس کے خاندانی گروہ اور اس کے ساتھ کے دوسرے تمام کو باہر نکالے ۔ انہوں نے اسرا ئیل کے خیمے کے باہر اُن تمام لوگوں کو محفوظ رکھا ۔ 24 تب بنی اسرا ئیلیوں نے سارے شہر کو جلا دیا ۔ انہوں نے سونا چاندی کانسہ اور لو ہے سے بنی ہو ئی چیزوں کو خداوند کے خزانے میں رکھی ۔ 25 یشوع نے فاحشہ راہب کو اس کے خاندان کو اور ان لوگوں کو جو اس کے ساتھ تھے بچا لیا ۔ یشوع نے انہیں زندہ رہنے دیا کیوں کہ راہب نے ان جا سو سوں کی مدد کی تھی جسے یشوع یریحو کو بھیجا تھا ۔ راہب ابھی تک بنی اسرا ئیلیوں میں رہتی ہے ۔ 26 اس وقت یشوع نے ایک مخصو ص عہد کیا جس میں اس نے کہا ، " کو ئی بھی آدمی جو یریحو کو دوبارہ بنا تا ہے ، تو وہ خداوند کے سامنے لعنتی ہو گا ۔ جو کو ئی بھی اس شہر کی بنیاد رکھے گا وہ اپنا بڑا بیٹا کھو دے گا ۔ جو شخص اس کے پھاٹکوں کو بنا ئے گا وہ اپنے چھو ٹے بیٹے کو کھو دے گا ۔" 27 خداوند یشوع کے ساتھ تھا ۔ اور اسی طرح یشوع کی شہرت سارے ملک میں پھیل گئی ۔

7:1 لیکن بنی اسرا ئیلیوں نے خداوند کے حکم کو نہیں مانا ۔ یہوداہ خاندانی گروہ کا ایک آدمی جس کا نام عکن تھا جو کرمی کا بیٹا اور زمری کا پو تا تھا ۔ عکن نے کچھ چیزیں جنہیں تباہ کرنے کے لئے چنی گئی تھیں رکھ لی تھیں اس لئے خداوند نے بنی اسرا ئیلیوں پر بہت غصّہ کیا ۔ 2 یریحو کو شکست دینے کے بعد یشوع نے کچھ لوگوں کو عی کے پاس بھیجا ۔ عی بیت ایون کے بہت قریب بیت ایل کے مشرق میں تھا ۔ یشوع نے ان سے کہا ، " عی کے پاس جا ؤ اور اس علاقے کی جا سو سی کرو ۔" اس لئے وہ لوگ عی کے لوگوں پر جاسو سی کر نے کی غرض سے گئے ۔ 3 بعد میں وہ آدمی یشوع کے پاس واپس آئے ۔ انہوں نے کہا ، " عی ایک کمزور علاقہ ہے ۔ ہم لوگوں کو اسے شکست دینے کیلئے اپنے تمام لوگوں کی ضرورت نہیں ہو گی ۔ وہاں لڑنے کے لئے ۲۰۰۰ یا ۰۰۰ ۳ آ دمیوں کو بھیجو ۔ ساری فوج کو استعمال کر نے کی ضرورت نہیں ہے ۔ وہاں چند آدمی ہی ہم سے لڑنے کے لئے ہیں ۔" 4 اس لئے تقریباً ۳۰۰۰ آدمی عی کو لڑنے کے لئے گئے لیکن عی کے لوگوں نے تقریباً۳۶ بنی اسرا ئیلیوں کو مار دیا اس لئے وہ لوگ بھا گ گئے عی کے لوگو ں نے ان کا پیچھا کیا ۔ ان کا پیچھا شہر کے دروازے سے پتھر کے کھدانوں( کانوں) تک کیا اس طرح عی کے لوگوں نے انہیں بُری طرح پیٹا ۔ جب بنی اسرا ئیلیو ں نے دیکھا وہ بہت خوفزدہ ہو ئے اور ہمت ہا ر گئے ۔ 5 6 جب یشوع نے یہ سنا اس نے اپنے کپڑ ے پھا ڑ ڈا لے وہ مقدس صندوق کے سامنے زمین بوس ہو گئے۔ یشوع وہاں شام تک ٹھہر ا رہا ۔ اسرائیلی قائدین نے بھی ویسا ہی کیا۔ انہوں نے اپنے غم کے اظہار کے لئے اپنے سر پر خاک ڈا لی ۔ 7 تب یشوع نے کہا ، "خداوند میرے مالک ہمارے لوگو ں کو دریا ئے یردن کے پار لا یا ۔ لیکن تو ہمیں اتنی دور لا نے کے بعد کیوں اموری لوگوں کو شکست دینے اور تباہ کرنے دیا ۔ ہم لوگ دریا ئے یردن کے دوسرے کنا رے پر ٹھہرے رہتے اور مطمئن ہو تے ۔ 8 میرے خداوند! اسرا ئیلیوں کا اپنے دشمنوں کے آگے ہتھیار ڈال دینے کے بعد تجھے کہنے کیلئے میرے پاس کیا رہ گیا ہے ؟ 9 کنعانی اور اس ملک کے تمام لوگ سنیں گے جو کچھ ہوا تب وہ ہم لوگوں کے خلا ف آئیں گے اور ہم سب کو مار ڈا لیں گے ۔ تب تو اپنا عظیم الشان نام کی حفاظت کے لئے کیا کرے گا ؟ " 10 خداو ندنے یشوع سے کہا ، " کھڑے ہو جا ؤ تم مُنہ کے بَل زمین پر کیوں گرے ہو ؟ 11 بنی اسرا ئیلیوں نے میرے خلا ف گناہ کئے انہوں نے میری مرضی کے خلا ف کیا ۔ جس کی تعمیل کا میں نے حکم دیا تھا۔ انہو ں نے کچھ چیزیں لیں جنہیں تباہ کرنے کا میں نے حکم دیا ہے ۔ انہوں نے میری چوری کی ہے انہوں نے جھو ٹی بات کہی ہے ۔ انہوں نے وہ چیزیں اپنے پاس رکھی ہیں ۔ 12 یہی وجہ ہے کہ اسرا ئیل کی فوج جنگ سے مُنہ موڑ کر بھا گ گئی ۔ یہ ان کی بُرا ئی کی وجہ سے ہوا ۔ انہیں بر باد کردینا چا ہئے ۔ میں تمہاری مدد نہیں کرو ں گا ۔ میں اس وقت تک تمہا رے ساتھ نہیں رہوں گا جب تک تم یہ نہ کرو ۔ تمہیں ہر اس چیز کو تباہ کر دینی چا ہئے جسے میں نے برباد کرنے کا حکم دیا ہے ۔ 13 " اب تم جا ؤ اور لوگوں کو پا ک کرو ۔ لوگوں سے کہو ، ' وہ اپنے کو پاک کریں کل کے لئے تیار ہو جا ؤ۔ اسرا ئیل کا خداوندخدا کہتا ہے کہ کچھ لوگوں نے وہ چیزیں اپنے پاس رکھی ہیں جنہیں میں نے تباہ کرنے کا حکم دیا تھا ۔ تم تب تک اپنے دشمنوں کو شکست دینے کے قابل نہ ہو گے جب تک تم اُن چیزوں کو مکمل طور پر تباہ نہ کر دو ۔ 14 " کل صبح تم سب کو خداوند کے سامنے تمام خاندانی گروہوں کے ساتھ کھڑے ہو نا چا ہئے ۔خداوند ایک خاندانی گروہ کو چُنے گا ۔ اور تب صرف وہی خاندانی گروہ خداوند کے سامنے کھڑا رہے گا ۔ پھر خداوند ان خاندانی گروہ کے ایک قبیلہ کو چنے گا ۔ اور وہ قبیلہ خداوندکے سامنے کھڑا رہے گا۔ پھر وہ ایک خاندان کو اس قبیلہ سے چنے گا ۔ تب پھر خداوند اس خاندان کے ہر ایک آدمی کو دیکھے گا ۔ 15 جو شخص اُن چیزوں کے ساتھ پا یا جا ئے گا جنہیں ہمیں تباہ کر نا چا ہئے تھا تو اس شخص کو پکڑ لیا جا ئے گا۔اور اسکو آ گ میں ڈال کر تباہ کر دیا جائے گا ۔ اور اُس کے ساتھ اسکی ہر چیز تباہ کر دی جائے گی ۔ اس آدمی نے خدا وند کے ساتھ کئے گئے معاہدہ کو توڑ دیا ۔ اُس نے بنی اسرائیلیوں کے ساتھ بہت ہی بُرا کام کیا ہے ۔" 16 اگلی صبح یشوع سبھی بنی اسرائیلیوں کو خدا وند کے سامنے لے گیا ۔ سارے خاندانی گروہ خدا وند کے سامنے کھڑے ہو گئے ۔ خدا وند نے یہوداہ خاندان کے گروہ کو چُنا ۔ 17 تب تمام یہوداہ خاندانی گروہ کے قبیلہ خدا وند کے سامنے کھڑے ہوئے ۔ تب اس نے زِرہ کے قبیلہ کو چُنا تب اس گروہ کے لوگ خدا وند کے سامنے کھڑے رہے تب اس نے زِمری کے خاندان کو چُنا ۔ 18 تب یشوع نے اُس خاندان کے تمام مردوں کو خدا وند کے سامنے آنے کے لئے کہا ۔ خدا وند نے کرمی کے بیٹے عکن کو چُنا ( کرمی زمری کا بیٹا تھا اور زمری زارح کا بیٹا تھا ۔) 19 تب یشوع نے عکن سے کہا ، " بیٹے تمہیں اپنے لئے دعا کرنی چاہئے ۔ تمہیں اسرائیل کے خدا وند خدا کی تعظیم کرنی ہوگی اور اس کے سامنے گناہوں کا اقرار کرنا چاہئے مجھ سے کہو تم نے کیا کیا اور مجھ سے کوئی چیز چھپانے کی کو شش نہ کرو ۔" 20 عکن نے جواب دیا ، " یہ سچ ہے میں نے اسرائیل کے خدا وند خدا کے خلاف گناہ کیا یہی ہے جو میں نے کیا ۔ 21 ہم نے یریحو کے شہر پر اور اُس کی ہر چیز پر قبضہ کیا ۔ میں نے اُن چیزوں میں ایک خوبصورت کوٹ اور تقریباً دو سو مثقال چاندی اور پچاس مثقال سونادیکھا ۔ میں اُن چیزوں کو اپنے لئے رکھنے کا بہت خواہشمند تھا ۔ اس لئے میں نے ان کو لیا ۔ تم ان چیزوں کو میرے خیمے کے نیچے زمین میں دبی ہوئی پاؤ گے چاندی کوٹ میں ہے ۔" 22 اس لئے یشوع نے چند آدمیوں کو خیمہ میں بھیجا ۔ وہ خیمہ کی طرف دوڑے اور وہاں ان چیزوں کو چھپا ہوا پایا ۔ چاندی کوٹ میں تھی ۔ 23 وہ لوگ ان چیزوں کو خیمہ سے باہر لائے اور اُن چیزوں کو یشوع اور سبھی بنی اسرائیلیوں کے پاس لے گئے انہوں نے اسے خدا وند کے سامنے زمین پر ڈال دیا ۔ 24 تب یشوع اور سب لوگ زارح کی نسل کے عکن کو عکور کی وادی میں لے گئے ۔ اُنہوں نے چاندی ، کوٹ،سونا ، عکن کے بیٹوں اُسکے مویشیوں گدھوں بھیڑوں خیمہ اور اسکی تمام چیزوں کو وہ عکن کے ساتھ عکور کی وادی میں لے گئے ۔ 25 تب یشوع نے کہا ، " تم نے ہمارے لئے یہ سب مصیبتیں کیوں کیں ؟" اب خدا وند تم پر مصیبت لائے گا ۔ تب تمام لوگوں نے عکن اور اُس کے خاندان پر اُس وقت تک پتھر پھینکے جب تک وہ مر نہیں گیا ۔ انہوں نے اسکے خاندان کو بھی مار ڈالا ۔ تب لوگوں نے انہیں اور اسکی تمام چیزوں کو جلا دیا ۔ 26 عکن کو جلانے کے بعد اس کے جسم پر انہوں نے کئی چٹانیں رکھیں ۔ وہ چٹانیں آج بھی وہاں ہیں ۔ اس طرح خدا وند نے عکن پر مصیبتیں لائیں اسی لئے وہ جگہ عکور کی وادی کہلاتی ہے اسکے بعد خدا وند نے لوگوں پر غصہ نہیں کیا ۔

8:1 تب خدا وند نے یشوع سے کہا ، " مت ڈرو ہمّت نہ ہارو ۔" اپنے تمام فوجوں کو عی لے جاؤ ۔ میں عی کے بادشاہ کو شکست دینے میں تمہاری مدد کروں گا ۔ میں اسکے لوگوں کو اس کے شہر کو اُس کی زمین کو تمہیں دے رہا ہوں ۔ 2 تم عی اور اسکے بادشاہ کے ساتھ وہی کرو گے جو تم نے یریحو اور اسکے بادشاہ کے ساتھ کیا ۔ اس بار تم صرف دولت اور مویشیوں کو لے لو اور اپنے لئے رکھو ۔ تم اپنے لوگوں کے بیچ اس کی تقسیم کرو گے ۔ اب تم اپنی کچھ فوجوں کو شہر کے پیچھے گھات لگاکر چھپنے کا حکم دو ۔" 3 اِس لئے یشوع اپنی پوری فوج کو عی کی جانب لے گیا ۔ تب یشوع نے اپنے بہترین ۳۰۰۰۰ لڑنے والے آدمیوں کو چُنا اس نے انہیں رات میں باہر بھیج دیا ۔ 4 یشوع نے انکو یہ حکم دیا : " میں جو کہہ رہا ہوں اسے ہوشیاری سے سُنو ۔ تم کو شہر کے پیچھے کے علاقہ میں چھپے رہنا چاہئے حملہ کے وقت کا انتظار کرو شہر سے بہت دور نہ جاؤ ہوشیاری سے دیکھتے رہو اور تیاّر رہو ۔ 5 میں فوجوں کو اپنے ساتھ شہر کی طرف حملہ کے لئے لے جاؤں گا ۔ ہم لوگوں کے خلاف لڑ نے کے لئے شہر کے لوگ باہر آئیں گے ۔ ہم لوگ پلٹیں گے اور پہلے کی طرح بھاگ کھڑے ہونگے ۔ 6 وہ لوگ ہمارا پیچھا شہر سے دور کریں گے ۔ وہ لوگ یہ سوچیں گے کہ ہم لوگ ان سے پہلے کی طرح بھاگ رہے ہیں ۔ اس لئے ہم لوگ بھا گیں گے اور وہ ہمارا پیچھا کرتے رہیں گے جب تک ہم انہیں شہر سے دور تک نہ لے جائیں ۔ 7 تب تم اپنے چھپنے کی جگہ سے آؤ گے اور شہر پر قبضہ کرلو گے ۔خدا وند تمہاا خدا تمہیں فتح کی طاقت دیگا ۔ 8 " تمہیں وہی کرنا چاہئے جو خدا وند کہتا ہے مجھ سے رابطہ رکھو تو شہر پر حملہ کرنے کا حکم دونگا ۔ جب تم شہر پر قبضہ کر لو تو اُس کو جلا دو ۔" 9 تب یشوع نے ان آدمیوں کو انکے چھپنے کی جگہ بھیجا اور انتظار کرنے لگا ۔ وہ لوگ بیت ایل اور عی کے درمیان ایک جگہ گئے یہ جگہ عی کے مغرب میں تھی لیکن یشوع اپنے لوگوں کے ساتھ رات بھر وہاں ٹھہرا رہا ۔ 10 دُوسری صبح یشوع نے سب کو جمع کیا تب یشوع اور اسرائیل کے قائدین فوجوں کو عی لے گئے ۔ 11 یشوع کی تمام فوجوں نے عی پر حملہ کیا وہ شہر کے دروازہ کے سامنے رُکے فوج نے اپنا خیمہ شہر کے شمال میں ڈالا ۔ فوجوں اور عی کے درمیان ایک وادی تھی ۔ 12 یشوع نے تقریباً ایک اور گروہ کے ۵۰۰۰ سپاہیوں کو چُنا یشوع نے انہیں شہر کے مغربی علاقے میں چھپنے کے لئے بھیجا جو بیت ایل اور عی کے درمیان میں تھا ۔ 13 اسی طرح یشوع نے فوجوں کو جنگ کے لئے تیار کیا تھا ۔ اوّل خیمہ شہر کے شمال میں تھا ، دُوسرے فوجی مغرب میں چھپے تھے اس رات یشوع وادی میں گیا ۔ 14 بعد میں عی کے باد شاہ نے اسرائیل کی فوج کو دیکھا ۔ بادشاہ اور اسکے لوگ اٹھے اور جلدی سے اسرائیل کی فوج سے لڑنے کے لئے آگے بڑھے ۔ عی کا بادشاہ مشرقی یردن کی وادی کی طرف باہر گیا ۔ اِس لئے وہ یہ نہ جان سکا کہ شہر کے پیچھے فوجی چھپے ہیں ۔ 15 یشوع اور اسرائیل کی فوجوں نے عی کی فوجوں کو اپنا پیچھا کر نے دیا ۔ یشوع اور اسکی فوج نے مشرق میں ریگستان کی طرف دوڑ نا شروع کیا ۔ 16 شہر کے لوگوں نے شور مچانا شروع کیا اور انہوں نے یشوع اور اس کی فوج کا پیچھا کرنا شروع کیا تمام لوگوں نے شہر چھوڑ دیا ۔ 17 عی اور بیت ایل کے تمام لوگوں نے اِسرائیلی فوج کا پیچھا کیا شہر کھلا چھوڑ دیا گیا ۔ کو ئی بھی شہر کی حفاظت کے لئے نہیں رہا ۔ 18 خدا وند نے یشوع سے کہا ، " اپنے بر چھے کو عی شہر کی طرف کرکے پکڑ کر تھا مے رکھو میں یہ شہر تم کو دونگا ۔ اس لئے یشوع نے اپنے برچھے کو تھا مے رکھا ۔ 19 اسرا ئیل کے چھپے ہو ئے فوجوں نے اسے دیکھا وہ جلدی سے اپنے چھپنے کی جگہوں سے نکلیں اور شہر کی طرف تیزی سے چل پڑیں ۔ وہ شہر میں گھس گئے اور اس پر قبضہ کر لیا ۔ تب فوجوں نے شہر کو جلانے کے لئے آ گ لگا نی شروع کی ۔ 20 عی کے لوگو ں نے مُڑ کر دیکھا اور اپنے شہر کو جلتا دیکھا ۔ انہوں نے دھویں کو آسمان تک اٹھتے دیکھا اس لئے انہوں نے اپنی طاقت اور ہمت کھو دی ۔ انہوں نے بنی اسرا ئیلیوں کا پیچھا کرنا چھو ڑا ۔ بنی اسرا ئیلیو ں نے بھاگنا بند کیا وہ مُڑے اور عی کے لوگوں سے لڑنے چل پڑے ۔ عی کے لوگوں کے لئے بھاگنے کے لئے کو ئی محفوظ جگہ نہ تھی ۔ 21 یشوع اور اس کی فوجوں نے دیکھا کہ اس کی فوج نے شہر پر قبضہ کر لیا ہے ۔انہوں نے اپنے شہر سے دھواں اٹھتے دیکھا اسی وقت انہوں نے بھاگنا بند کیا وہ مُڑے اور عی کی فوجوں سے جنگ کرنے کے لئے دوڑ پڑے ۔ 22 تب وہ فو جی جو چھپے تھے جنگ میں مدد کے لئے شہر سے باہر نکل آئے ۔ عی کی فوجوں کے دونوں طرف اسرائیل کے فو جی تھے ۔ عی کے فو جی جال میں پھنس گئے تھے ۔ اسرا ئیل نے انہیں شکست دی ۔ وہ اس وقت تک لڑتے رہے جب تک عی کا کو ئی بھی مرد زندہ نہ رہا اُن میں سے کو ئی بھا گ نہ سکا ۔ 23 لیکن عی کے بادشاہ کو زندہ چھو ڑدیا گیا ۔ یشوع کے فو جی اسے اس کے پاس لا ئے ۔ 24 جنگ کے وقت اسرا ئیل کی فو جو ں نے عی کی فو جوں کو میدان اور ریگستان میں دھکیل دیا ۔ اور اس طرح اسرا ئیل کی فو ج نے عی سے تمام فوجوں کو مار نے کا کام میدان اور ریگستا ن میں پو را کیا ۔ تب اسرا ئیل کے تمام فو جی عی کو واپس آئے ۔ پھر انہوں نے ان لوگوں کو جو شہر میں زندہ بچے تھے مار ڈا لا ۔ 25 ا س دن عی کے تمام لوگ مارے گئے ۔ وہاں ۲۰۰۰ مرد اور عورتیں تھیں ۔ 26 یشوع نے اپنے برچھے کو عی کی طرف بطور نشانی کے رکھا تا کہ اس کے لوگ شہر کو بر باد کر سکیں ۔ اور یشوع نے انہیں اس وقت تک نہیں رو کا جب تک وہ سب تباہ نہ ہو گئے۔ 27 بنی اسرا ئیلیوں نے جانورو ں اور شہر کی چیزوں کو اپنے پاس رکھا یہ وہی بات تھی جس کے کرنے کا حکم خداوند نے یشوع کے دیتے وقت کیا تھا ۔ 28 تب یشوع نے عی شہر کو جلا دیا وہ شہر ویران چٹانوں کا ڈھیر بن گیا یہ آج بھی ویسا ہی ہے ۔ 29 یشوع نے عی کے بادشاہ کو ایک درخت پر پھانسی پر لٹکا دیا ۔ اس نے اس کو شام تک ایک درخت پر پھانسی دے کر لٹکائے رکھا ۔ غروب آفتاب پر یشوع نے بادشاہ کی لا ش کو درخت سے نیچے اُتارنے کی اجا زت دی ۔ انہوں نے اس کی لا ش کو شہر کے دروازہ پر پھینک دیا اور اس کی لاش کو کئی چٹانوں سے ڈھانک دیا ۔ چٹانوں کا وہ ڈھیر آج تک وہاں ہے ۔ 30 تب یشوع نے اسرا ئیل کے خداوند خدا کے لئے ایک قربان گا ہ بنا ئی اس نے یہ قربان گا ہ کو عیبال پر بنا ئی ۔ 31 خداوند کے خادم موسیٰ نے بنی اسرا ئیلیوں سے کہا تھا کہ کس طرح قربان گا ہ بنا ئی جا ئے ۔ اسی لئے یشوع نے قربان گا ہ اسی طرح بنا ئی جس طرح ' موسیٰ کی شریعت کی کتاب ' میں بیان کیا گیا تھا ۔ قربان گا ہ کو بغیر کا ٹے ہو ئے پتھروں سے بنا یا گیا ۔ ان پتھرو ں پر کبھی کسی اوزار کا استعمال نہیں ہوا تھا ۔ انہوں نے اس قربان گا ہ پر خداوند کے لئے جلانے کی قربانی پیش کی ۔ اور انہوں نے ہمدردی کا ندرانہ بھی پیش کیا ۔ 32 اس جگہ پر یشوع نے موسیٰ کی شریعت کو پتھروں پر لکھا اس نے ایسا سبھی بنی اسرا ئیلیوں کے دیکھنے کے لئے کیا ۔ 33 بزرگ ( قائدین ) عہدہ دار ، قاضی اور سبھی بنی اسرا ئیل مقدس صندوق کے اطراف کھڑے تھے ۔ وہ اُن لا وی نسلوں کے کا ہنوں کے سامنے کھڑے تھے ۔ جو خداو ندکے معاہدہ کے مقدس صندوق کو لے کر چلتے تھے ۔ اسرا ئیلی اور غیر اسرا ئیلی سبھی لو گ وہاں کھڑے تھے آدھے لوگ عیبال کی پہاڑی کے سامنے کھڑے تھے اور دوسرے آدھے لوگ گرزیم کی پہا ڑی کے سامنے تھے ۔ خداوند کے خادم موسیٰ نے ان سے ایسا کرنے کو کہا تھا۔ موسیٰ نے ان سے ایسا اس خیر و برکت کے لئے کرنے کو کہا تھا ۔ 34 تب یشوع نے شریعت کے تمام الفاظ کو پڑھا ۔ یشوع نے دُعا ئیں اور بد دُعا ئیں پڑھیں ۔ اس نے سب کچھ اسی طرح پڑھا جس طرح ' شریعت کی کتاب ' میں لکھا تھا ۔ 35 سبھی بنی اسرا ئیل وہا ں جمع تھے سب عورتیں بچے اور بنی اسرا ئیلیوں کے ساتھ رہنے وا لے سبھی غیر ملکی وہاں جمع تھے اور یشوع نے موسیٰ کے ذریعے دیئے گئے ہر ایک حکم کو پڑھا۔

9:1 دریا ئے یردن کے مغرب کے سبھی بادشاہوں نے اُن واقعات کے بارے میں سنا ۔ یہ سب حتّی ، اموری ، کنعانی ،فرزّی، حوّی اور یبوسی لوگوں کے بادشاہ تھے ۔ وہ لوگ ان لوگوں کے پہا ڑی ملک کے میدانوں کے اور بحرِ روم کے پو رے ساحلی علاقوں سے لبنان تک کے سلطنتوں پر حکومت کئے ۔ 2 وہ تمام بادشاہ ایک ساتھ جمع ہو ئے انہوں نے یشوع اور بنی اسرا ئیلیوں کے ساتھ جنگ کا منصوبہ بنا یا ۔ 3 جِبعون کے لوگوں نے اس طریقے کے بارے میں سنا جس سے یشوع نے یریحو اور عی کو شکست دی تھی ۔ 4 اِس لئے ان لوگوں نے بنی اسرائیلیوں کو بے وقوف بنانے کا تہیّہ کر لیا ۔ ان کا منصوبہ یہ تھا : انہوں نے شراب کے چمڑے کے دراڑ دار اور پھٹے ہوئے ان پرانے تھیلوں کو اپنے جانوروں پر لادا ۔ انہوں نے اپنے جانوروں پر پُرانی بوریاں بھی لاد لی ۔ ان لوگوں نے ایسا اس لئے کیا تا کہ دکھا ئی دے کہ وہ بہت دور سے سفر کر کے آرہے ہیں ۔ 5 لوگوں نے پرانے جوتے پہن لئے اُن لوگوں نے پرانے لباس پہن لئے ۔ ان مردوں نے پرانی سوکھی خراب روٹیاں لیں اس طرح وہ سبھی مرد ایسے معلو م ہو تے تھے جیسے وہ سب بہت دور کے ملک سے سفر کر کے آ رہے ہیں ۔ 6 تب یہ لوگ بنی اسرائیلیوں کے خیمہ کے پاس گئے یہ خیمہ جلجال کے پاس تھا ۔ وہ لوگ یشوع کے پاس گئے اور انہوں نے اس سے کہا ، " ہم لوگ بہت دور کے ملک سے آئے ہیں ہم لوگ تمہارے ساتھ امن کا معاہدہ کرنا چاہتے ہیں ۔" 7 بنی اسرائیلیوں نے ان حوّی لوگوں سے کہا ، " ہو سکتا ہے کہ تم ہمیں دھو کہ دینے کی کو شش کر رہے ہو یا تم ہمارے قریب کے ہی رہنے والے ہو ۔ ہم اس وقت تک امن معاہدے کی امید نہیں کر سکتے جب تک ہم یہ نہ جان لیں کہ تم کہاں سے آئے ہو ۔ " 8 حوّی لوگوں نے یشوع سے کہا ، " ہم آپ کے خادم ہیں ۔ " لیکن یشوع نے پو چھا ، " تم کون ہو ؟ تم کہاں سے آئے ہو ؟" 9 آدمیوں نے جواب دیا ، " ہم آپ کے خادم ہیں ہم بہت دور کے ملک سے آئے ہیں ۔ ہم اس لئے آئے ہیں کہ ہم نے خدا وند تمہارے خدا کی عظیم طاقت کے بارے میں سنا ہے ۔ ہم لوگوں نے یہ بھی سنا ہے جو اس نے کیا ہے ۔ ہم لوگوں نے وہ سب کچھ سنا ہے جو اس نے مصر میں کیا ۔ 10 اور ہم لوگوں نے یہ بھی سنا کہ اس نے دریائے یردن کے مشرق میں اموری لوگوں کے دو بادشاہوں کو شکست دی ۔ یہ سب بادشاہ تھے سیحون، حسبون کا بادشاہ اور عوج ، بسن کا بادشاہ جو کہ عستارات میں رہتے تھے ۔ 11 اس لئے ہمارے بزرگ ( قائدین ) اور ہمارے لوگوں نے ہم سے کہا ، ' اپنے سفر کے لئے مناسب کھانا رکھ لو جاؤ اور بنی اسرائیلیوں سے باتیں کرو ۔ ان سے کہو ، " ہم آپ کے خادم ہیں ہم لوگوں کے ساتھ امن کا معاہدہ کرو ۔ " 12 " ہماری روٹیاں دیکھو جب ہم لوگوں نے گھر چھو ڑا تو یہ گرم اور تازہ تھیں لیکن اب آپ دیکھتے ہیں کہ یہ سوکھی اور پرانی ہیں ۔ 13 ہم لوگوں کی مشکوں کو دیکھو جب ہم لوگوں نے گھر چھوڑا تو یہ نئی اور شراب سے بھری تھیں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ اب یہ پھٹی اور پرانی ہیں ۔ ہمارے کپڑوں اور چپلوں کو دیکھو آپ دیکھ سکتے ہیں کہ طویل سفر نے ہماری چیزوں کو خراب کر دیا ہے ۔ " 14 بنی اسرائیل جاننا چاہتے تھے کہ کیا یہ سب آدمی سچ کہہ رہے ہیں اس لئے انہوں نے روٹیوں کو چکھا لیکن انہوں نے خدا وند سے نہیں پو چھا کہ انہیں کیا کرنا چاہئے ۔ 15 یشوع نے ان کے ساتھ امن کا معاہدہ کیا ۔ اس نے انہیں رہنے کی بھی اجاز ت دی ۔ اسرائیل کے قائدین نے یشوع کے اقرار نا مہ کو منظور کیا اور وہ لوگ ان لوگوں کے سامنے اسے ثابت کر نے کے لئے حلف لئے ۔ 16 تین دن بعد بنی اسرائیلیوں کو معلوم ہوا کہ جبعون کے لوگ انکی چھاؤنی کے بہت قریب رہتے ہیں ۔ 17 اس لئے بنی اسرائیل وہاں گئے جہاں وہ لوگ رہتے تھے ۔ تیسرے دن بنی اسرائیل جبعون ، کفیرہ ، بیروت ، قریت یعریم کو آئے ۔ 18 لیکن اسرائیل کی فوج نے ان شہروں کے خلاف لڑ نے کا ارادہ نہیں کیا ۔ وہ ان لوگوں کے ساتھ امن کا معاہدہ کر چکے تھے ۔ انہوں نے ان لوگوں کے ساتھ اسرائیل کے خدا وند خدا کے سامنے وعدہ کیا تھا ۔ سب لوگوں نے ان قائدین کے خلاف جنہوں نے معاہدہ کیا تھا شکایت کی ۔ 19 لیکن قائدین نے جواب دیا ، " ہم لوگوں نے وعدہ کیا ہے ہم نے اسرائیل کے خدا وند خدا کے سا منے حلف لیا ہے ۔ اس لئے اب ہم ان کے خلاف نہیں لڑ سکتے ۔ 20 ہم لوگوں کو ان لوگوں سے ایسا سلوک کرنا چاہئے : ہم لوگوں کو انہیں زندہ رہنے دینا چا ہئے ۔ ہم لوگ انہیں نقصان بھی نہیں پہونچا سکتے ۔ کیوں کہ اگر ان کے ساتھ کئے گئے وعدہ توڑ تے ہیں جو ہم لوگوں نے ان کے ساتھ کئے تھے تو خدا وند کا غصہ ہم لوگوں کے خلاف ہو گا ۔ 21 اس لئے انہیں زندہ رہنے دو ۔ لیکن وہ لوگ ہمارے خادم ہونگے ۔ وہ ہما رے لئے لکڑیاں کاٹیں گے اور ہمارے سب لوگوں کے لئے پانی لائیں گے " اس طرح قائدین نے ان لوگوں کے ساتھ کئے گئے امن کے وعدہ کو نہیں توڑا ۔ 22 یشوع نے جبعونی لوگوں کو بلایا اس نے پو چھا ،" تم لوگوں نے ہم سے جھوٹ کیوں کہا ۔ تمہارا ملک ہم لو گوں کی چھاؤنی کے پاس تھا ۔ لیکن تم لوگوں نے کہا کہ ہم لوگ بہت دور کے ملک سے آئے ہیں ۔ 23 اب تمہارے لوگوں کو بہت تکلیف ہو گی تمہارے سب لوگ غلام ہونگے انہیں ہمارے خدا کے گھر کے لئے لکڑیاں کاٹنی پڑیں گی اور پانی لانا پڑیگا ۔ " 24 جبعونی لوگوں نے جواب دیا ، " ہم لوگوں نے آپ سے جھوٹ کہا کیوں کہ ہم لوگوں کو ڈر تھا کہ آپ کہیں ہمیں مار نہ ڈالیں ۔ ہم لوگوں نے سنا کہ خدا وند تمہارے خدا نے اپنے خادم موسیٰ کو یہ حکم دیا تھا کہ وہ تمہیں یہ سارا ملک دیدے ۔ خدا نے تم سے یہاں رہنے والے تمام لوگوں کو مار ڈالنے کا بھی حکم دیا تھا ۔ اس لئے ہم لوگوں کو اپنی جان کا خوف ہوا ۔ یہی وجہ تھی کہ ہم لوگوں نے آپ سے جھوٹ کہا ۔ 25 اب ہم آپ کے خادم ہیں آپ ہمیں جس طرح چاہیں استعمال کر سکتے ہیں ۔ " 26 اس طرح جبعون کے لوگ غلام ہو گئے لیکن یشوع نے ان کی زندگی بچا ئی ۔ یشوع نے بنی اسرائیلیوں کو انہیں مارنے نہیں دیا ۔ 27 یشوع نے جبعون کے لوگوں کو بنی اسرائیلیوں کا غلام بننے دیا ۔ وہ بنی اسرائیلیوں اور خدا وند کے منتخب کر دہ کسی بھی جگہ کی قربان گاہ کے لئے لکڑی کاٹتے اور پانی لاتے تھے وہ لوگ اب تک غلام ہیں ۔

10:1 اُس وقت ادونی صدق یروشلم کا بادشاہ تھا ۔ اس بادشاہ نے سنا کہ یشوع نے عی کو شکست دی اور مکمل طور سے تباہ کیا ۔ بادشاہ کو معلوم ہوا کہ یشوع نے یریحو اور اس کے بادشاہ کے ساتھ بھی ایسا ہی کیا ۔ بادشاہ کو یہ بھی معلوم ہوا کہ جِبعون کے لوگوں نے اسرا ئیل کے ساتھ امن کا معاہدہ کیا اور وہ لوگ یروشلم کے بہت قریب رہتے تھے ۔ 2 اس لئے ادونی صدق اور اس کے اُن واقعات کے سبب بہت خوفزدہ تھے ۔ جبعون عی کی طرح چھو ٹا قصبہ نہیں تھا ۔ یہ ایک بڑا شہر تھا جہاں بادشاہ رہتا تھا ۔ اور شہر کے تمام مرد بہادر جنگجو تھے ۔ بادشاہ خوفزدہ تھا ۔ 3 یروشلم کے بادشاہ ادونی صدق نے حبرون کے بادشاہ ہو ہام سے باتیں کیں ۔ اس نے یر موت کے بادشاہ پیرام ، یا فیع لکیس کے بادشاہ اور عجلون کے بادشاہ دبیر سے بھی باتیں کیں ۔ یروشلم کے بادشاہ نے اُن آدمیوں سے درخواست کی ۔ 4 " میرے ساتھ آئیں اور جبعون پر حملہ کر نے میں میری مدد کریں۔ جبعون نے یشوع اور بنی اسرا ئیلیوں کے ساتھ امن کا معاہدہ کر لیا ہے ۔" 5 اس طرح پانچ اموری بادشاہوں نے فو جوں کو ملا یا ( پانچوں یروشلم کے بادشاہ حبرون کے بادشاہ ، یرموت کے بادشاہ ، لکیس کے بادشاہ عجلون کے بادشاہ تھے ) وہ فوجیں جبعون گئیں ۔ فو جوں نے قصبہ کا محاصرہ کر لیا اور اس کے خلا ف جنگ کر نی شروع کی ۔ 6 جبعون شہر میں رہنے وا لے لوگوں نے جلجال کے پاس کی چھا ؤنی میں یشوع کو خبر بھیجی ۔ خبر یہ تھی : " ہم لوگ تمہا رے خادم ہیں ہم لوگوں کو تنہا نہ چھو ڑو آؤ اور ہما ری حفاظت کرو جلدی کرو ہمیں بچا ؤ ۔ پہا ڑی ملکو ں کے سب اموری بادشاہ اپنی فو جوں کو ہما رے خلا ف جنگ لڑنے کے لئے ایک ساتھ جمع کئے ۔" 7 اس لئے یشوع جلجال سے اپنی پو ری فوج کے ساتھ جنگ کیلئے گیا یشوع کے بہترین جنگجو اس کے ساتھ تھے ۔ 8 خداوند نے یشوع سے کہا ، " ان فو جوں سے مت ڈرو میں تمہیں انہیں شکست دینے دوں گا ان فوجوں میں سے کو ئی تمہیں شکست دینے کے قابل نہ ہو گا ۔" 9 یشوع اور اس کی فوج رات تمام جبعون کی طرف بڑھتی رہی ۔ دُشمن کو معلوم نہ تھا کہ یشوع آ رہا ہے اس لئے جب اس نے حملہ کیا تو چونک گئے ۔ 10 خداوند نے ان فو جوں کو اسرا ئیل کی فو جوں کے ساتھ حملے کے وقت گھبرا ہٹ میں مبتلا کر دیا اس لئے اسرا ئیلیو ں نے انہیں شکست دے کر بڑی فتح پا ئی ۔ اسرا ئیلیو ں نے پیچھا کر کے انہیں منتشر کیا ۔ جبعون سے بیت حو رون تک ان کا پیچھا کر کے بھگا یا ۔ اسرا ئیل کی فوج عزیقاہ اور مقیدہ کے راستے میں سارے آدمیوں کو مار ڈا لا ۔ 11 پھر اسرا ئیل کی فو جوں نے بیت حو رو ن سے عزیقاہ کو جانے وا لی سڑک تک دشمنوں کا پیچھا کیا ۔ اس وقت خداو ندنے بڑے بڑے اولوں کا طو فان اسرا ئیلی دشمنو ں پر بھیجا۔ اس لئے ان میں سے بہت سارے مر گئے ۔ دراصل تلواروں کے بہ نسبت او لو ں سے زیادہ دشمن مارے گئے تھے ۔ 12 اس دن خداوند نے اسرا ئیلیوں کے ساتھ اموری لوگوں کو شکست دی او ر اس دن یشوع سبھی بنی اسرا ئیلیوں کے سامنے کھڑا ہوا اور اس نے خداوندسے کہا: 13 سورج ٹھہر گیا اور چاند بھی اس وقت تک رُک گیا جب تک لوگوں نے دشمنوں کو شکست نہ دیدی۔ یہ واقعہ آشر کی کتاب میں لکھا ہے ۔ سورج بیچ آسمان میں ٹھہر گیا سارا دن اسی طرح رہا ۔ 14 اس سے پہلے ایسا کبھی نہیں ہوا تھا ۔ اور اس وقت سے اب تک پھر کبھی نہیں ہوا ہے ۔ وہی دن تھا جب خداوند نے آدمی کی دُعا قبول کی ۔ حقیقت میں خداوند اسرا ئیلیوں کے لئے لڑ رہا تھا ۔ 15 اس کے بعد یشوع اور اس کی فو ج جلجال کے خیمہ کو واپس ہو ئی ۔ 16 جنگ کے وقت پانچوں بادشاہ بھا گ گئے وہ مقیدہ کے قریب غار میں چھپ گئے۔ 17 لیکن کسی نے پانچوں بادشاہوں کو غا ر میں چھپے ہو ئے پا یا ۔ یشوع کے اس کے بارے میں معلوم ہوا۔ 18 یشوع نے کہا ، " غار کے مُنہ کو بڑی چٹانوں سے ڈھک دو ۔ کچھ لوگو ں کو غار کی نگرانی کے لئے وہاں رکھو ۔ 19 لیکن تم خود وہاں نہ رہو دشمن کا پیچھا کر تے رہو اس پر پیچھے سے حملہ کر تے رہو ۔ دشمن کو انکے شہروں تک واپس نہ جانے دو ۔خداوند تمہا رے خدا تم کو ان پر فتح دی ہے ۔" 20 اس لئے یشوع اور بنی اسرا ئیلیوں نے دشمنوں کو مار ڈا لا لیکن کچھ دشمن اپنے شہروں تک پہو نچ گئے ۔ جہاں اونچی دیواروں تلے وہ چھپ گئے اور وہ مارے نہیں گئے ۔ 21 جنگ کے بعد یشوع کی فوج مقیدہ میں اس کے پاس واپس آئی ۔ اس ملک میں کسی طبقہ کے لوگوں میں کو ئی بھی اتنا بہا در نہیں تھا کہ وہ اسرا ئیلی لوگوں کے خلا ف کچھ کہہ سکے ۔ 22 یشوع نے کہا ، " غار کے مُنہ سے چٹانوں کو ہٹا ؤ۔ ان پانچوں بادشاہوں کو میرے پاس لا ؤ۔" 23 وہ لوگ پانچوں بادشاہوں کو غار سے باہر لا ئے یہ پانچوں یروشلم ، حبرون ، یرموت ، لکیس ، اور عجلون کے بادشاہ تھے ۔ 24 وہ ان پانچوں بادشاہوں کو یشوع کے پاس لا ئے ۔ یشوع نے اپنے تمام لوگوں کو وہاں آنے کے لئے کہا ۔ یشوع نے فوج کے افسروں سے کہا ، " یہاں آؤ ان بادشاہوں کے گلے پر اپنے پیر رکھو ۔" اس لئے یشوع کی فوج کے افسر قریب آئے ۔ انہوں نے بادشا ہوں کے گلے پر اپنے پیر رکھے ۔ 25 تب یشوع نے اپنی فو جوں سے کہا ، " بہا در اور با ہمت بنو ، ڈرو نہیں ! میں بتا ؤں گا کہ خداوند ان دشمنوں کے ساتھ کیا کریگا جن سے تم مستقبل میں جنگ کرو گے ؤ" 26 تب یشوع نے پانچوں بادشاہوں کو مار ڈا لا اس نے انکی لا شوں کو درختوں پر لٹکا دیا ۔ یشوع نے انہیں سورج ڈوبنے تک وہیں لٹکتے ہو ئے چھو ڑے رکھا۔ 27 سورج غروب ہو نے کے بعد یشوع نے اپنے لوگوں سے ان لا شوں کو درختوں سے اُتار نے کو کہا تب انہو ں نے ان لا شوں کو اس غار میں پھینک دیا جس میں وہ چھپے تھے ۔ انہوں نے غار کے مُنہ کو بڑی چٹان سے ڈھک دیا وہ لا شیں آج تک وہاں ہیں ۔ 28 اس دن یشوع نے مقیدہ کو شکست دی ۔ یشوع نے بادشاہ اور اس شہر کے لوگوں کو مار ڈا لا وہاں کسی بھی آدمی کو زندہ نہیں چھو ڑا گیا ۔ یشوع نے مقیدہ کے بادشاہ کے ساتھ بھی وہی کیا جو اس نے پہلے یریحو کے بادشاہ کے ساتھ کیا تھا ۔ 29 تب یشوع اور سبھی بنی اسرا ئیلیوں نے مقیدہ سے سفر کیا وہ لبنان گئے اور شہر پر حملہ کیا ۔ 30 خداوند نے بنی اسرا ئیلیوں سے اس شہر اور اس کے بادشاہ کو شکست دلوا ئی ۔ بنی اسرا ئیلیوں نے اس شہر کے ہر آدمی کو مار ڈا لا۔ کسی بھی آدمی کو زندہ نہیں چھو ڑا گیا اور لوگوں نے بادشاہ کے ساتھ وہی کیا جو انہوں نے یریحو کے بادشاہ کے ساتھ کیا تھا ۔ 31 پھر یشوع اور سبھی بنی اسرا ئیلیوں نے لبناہ کو چھو ڑا اور انہوں نے لکیس تک سفر کیا ۔ یشوع اور اس کی فو ج نے لبنا ہ کے چاروں طرف خیمے ڈا لے اور پھر انہوں ے شہر پر حملہ کیا ۔ 32 خداوند نے بنی اسرا ئیلیوں کو لکیس کے شہر کو شکست دینے دیا ۔ دوسرے دن انہوں نے شہر کو شکست دی بنی اسرا ئیلیوں نے اس شہر کے ہر آدمی کو مار ڈا لا ۔ یہ ویسا ہی تھا جیسا کہ اس نے لبنا ہ میں کیا تھا ۔ 33 اس وقت جزر کا باد شاہ ہو رم لکیس کی مدد کو آ یا ۔ لیکن یشوع نے اس کو اور اس کی فوج کو بھی شکست دی ۔ ایک بھی آدمی زندہ نہیں بچا ۔ 34 تب یشوع اور تمام بنی اسرا ئیلیوں نے لکیس سے عجلون کا سفر کیا انہوں ے عجلون کے اطراف خیمہ ڈالے اور حملہ کیا ۔ 35 اس دن انہوں نے شہر پر قبضہ کیا اور عجلو ن کے تمام لوگو ں کو مار ڈا لا ۔ ایسا ہی کیا جیسا کہ انہوں نے لکیس میں کیا تھا ۔ 36 پھر یشوع اور تمام بنی اسرا ئیلیوں نے عجلون سے حبرون کا سفر کیا پھر انہوں نے حبرون پر حملہ کیا ۔ 37 انہوں نے حبرون پر قبضہ کیا اور انہوں نے حبرو ن کے قریب چھو ٹے گا ؤں پر بھی قبضہ کیا ۔ بنی اسرا ئیلیوں ے شہر کے ہر ایک آدمی کو اسکے بادشاہ سمیت مار ڈا لا۔ وہاں کسی کو زندہ نہ چھو ڑا انہوں نے وہاں ویسا ہی کیا جیسا عجلون میں کیا تھا ۔ انہوں نے شہر کو تباہ کیا اور اس کے تمام لوگوں کو مار ڈا لا ۔ 38 تب یشوع اور اس کے آدمی دبیر کی طرف مُڑے اور اس پر حملہ کئے ۔ 39 انہوں نے شہر پر اور دبیر کے قریب کے تمام چھوٹے گا ؤں پر قبضہ کیا ۔ انہوں نے شہر کے ہرآدمی کو اس کے بادشا ہ سمیت مار ڈا لا ۔ وہاں کو ئی بھی زندہ نہیں بچا ۔ بنی اسرا ئیلیوں نے دبیر کے ساتھ بھی ویسا ہی کیا جیسا کہ انہوں نہ حبرون اور اس کے بادشا ہ کے ساتھ کیا تھا ۔ یہ ویسا ہی تھا جیسا کہ انہوں نے لبنا ہ اور اس کے بادشاہ کے ساتھ کیا تھا ۔ 40 اس طرح یشوع پہا ڑی ملک ، نیگیو، مغربی و مشرقی پہا ڑی ترائیو ں کے شہر کے سبھی بادشا ہوں کو شکست دی۔ خداوند اسرا ئیل کے خدا نے یشوع سے کہا تھا کہ تمام لوگوں کو مار ڈا لو اس لئے یشوع نے ان جگہوں پر کسی کو زندہ نہیں چھو ڑا ۔ 41 یشوع نے قادِس برنیع سے غزہ تک تمام شہروں پر قبضہ کیا ۔ اس نے جشن سے جبعون تک ( مصر میں ) کے تمام شہرو ں پر قبضہ کیا ۔ 42 یشوع نے ایک مرتبہ ہی ان شہروں اور ان کے بادشا ہوں کو فتح کیا یشوع نے ایسا اس لئے کیا کہ اسرا ئیل کا خداوند خدا اسرا ئیل کے لئے لڑ رہا تھا ۔ 43 تب یشوع اور سبھی بنی اسرا ئیل جلجال کو اپنے خیمہ میں لو ٹ آئے۔

11:1 حصور کے بادشا ہ یا بین نے جو واقعات ہو ئے اس کے متعلق سنا اس لئے اس نے طئے کیا کہ کئی بادشاہوں کی فو جوں کو بُلا یا جا ئے ۔ یا بین نے ایک پیغام مدون کے بادشا ہ یُو باب ، سمرو ن کے بادشاہ ، اکشاف کے بادشاہ ، 2 اور شمالی پہا ڑی ملک اور ریگستان کے بادشا ہو ں کو بھیجا ۔ یابین نے پیغام نفوت ڈور کو جو مغرب میں تھا ، کنّرت کے بادشاہ کو ، نیگیو اور مغربی پہا ڑی دامن کو بھیجا ۔ 3 یا بین وہ پیغام مشرق اور مغرب کے کنعانی لوگو ں کے بادشا ہوں کو بھیجا ۔ اس نے اموری لوگوں، حتّی لوگوں، فرزّی لوگوں اور یبوسی لوگوں کو جو پہا ڑی علا قو ں میں رہتے تھے پیغام بھیجا ۔ اس نے حوّی لوگو ں کو جو مصفاہ کے قریب حرمُون پہا ڑی کے قریب رہتے تھے انہیں بھی پیغام بھیجا ۔ 4 اس لئے ان تمام بادشاہوں کی افواج ایک ساتھ مل کر آئیں جہاں کئی جنگجو ، کئی گھو ڑے اور رتھ تھے یہ سب سے بڑی عظیم فو ج تھی ۔ وہ تعداد میں سمندر کے کنا رے کی ریت کی مانند تھے۔ 5 یہ تمام بادشاہ ایک ساتھ دریائے میروم پر ملے اُنہوں نے انکی فوجوں کو اسرائیل کے خلاف جنگ لڑ نے کے لئے ایک ساتھ شامل کیا ۔ 6 تب خدا وند نے یشوع سے کہا ، " ان فوجوں سے مت ڈرو ۔ کل اسی وقت میں تمہیں انہیں شکست دینے دونگا ۔ تم ان سب کو مار ڈالوگے ۔ تم انکے گھوڑوں کی ٹانگوں کا رگ ( کونچیں ) کاٹ ڈالوگے اور انکی تمام رتھوں کو جلا ڈالو گے ۔" 7 یشوع اور اُس کی تمام فوج اچانک حمکہ کر کے انہیں چونکا دیا ۔ انہوں نے دریائے میروم پر دُشمنوں پر حملہ کیا ۔ 8 خدا وند نے اسرائیلیوں کو انہیں شکست دینے دی ۔ اسرائیل کی فوج نے انکو شکست دی ۔ اور انکا تعاقب صیدون عظیم ، مسرفا ت المائم اور مشرق میں مصفاہ کی وادی تک کیا ۔ اسرائیل کی فوج اس وقت تک لڑ تی رہی جب تک کہ دشمن کا ایک بھی آدمی زندہ نہ بچا رہا ۔ 9 یشوع نے وہی کیا جو خدا وند نے کہا تھا کہ وہ کریگا اور یشوع نے ان کے گھو ڑوں کی ٹانگوں کا رگ ( کو نچیں ) کا ٹے اور انکی رتھوں کو جلائے ۔ 10 تب یشوع واپس آئے اور حصور شہر پر قبضہ کئے ۔ وہ حصور کے بادشاہ کو ما ر ڈالا ۔ حصور ان تمام سلطنتوں میں قائد تھا جو اسرائیل کے خلاف لڑے تھے ۔ 11 اسرائیل کی فوج نے اس شہر کے ہر ایک شخص کو مار ڈالا ۔ انہوں نے تمام لوگوں کو مکمل طور سے تباہ کر دیا ۔ وہاں کچھ بھی زندہ رہنے نہ دیا گیا ۔ تب انہوں نے شہر کو جلا دیا ۔ 12 یشوع نے ان تمام شہروں پر قبضہ کیا اس نے ان کے تمام با د شاہوں کو مارڈالا ۔ یشوع نے ان شہروں کی ہر ایک چیز کو پوری طرح تباہ کردی ۔ اس نے خدا وند کے خادم موسیٰ نے جیسا حکم دیا تھا ویسا ہی کیا ۔ 13 لیکن اسرائیل کی فوج نے کسی بھی ایسے شہر کو نہیں جلایا جو پہاڑ پر بنا تھا ۔ انہوں نے پہاڑی پر بنا صرف ایک ہی شہر حصور کو جلایا ۔ یہ وہ شہر تھا جسے یشوع نے جلایا ۔ 14 بنی اسرائیلیوں نے وہ سب چیزیں اپنے پاس رکھیں جو انہیں ان شہروں میں ملی تھیں ۔ اُنہوں نے اُن جانوروں کو اپنے پاس رکھا جو انہیں شہر میں ملے لیکن انہوں نے وہاں کے سب لوگوں کو مارڈالا ۔ اُنہوں نے کسی آدمی کو زندہ نہیں چھو ڑا ۔ 15 خدا وند نے بہت پہلے اپنے خادم موسیٰ کو یہ کر نے کا حکم دیا تھا ۔ پھر موسیٰ نے یشوع کو حکم دیا کہ وہ ایسا کرے یشوع نے خدا وند کے حکم کو پورا کیا یشوع نے وہی کیا جو موسیٰ کو خدا وند نے حکم دیا تھا ۔ 16 اس طرح یشوع نے سبھی ملکوں کے سارے لوگوں کو شکست دی ۔ پہاڑی ملک نیگیو کا علاقہ سارا جشن کا علا قہ مغربی وادی کی ترائی کا علاقہ ، وادی یردن اور اِسرائیل کا پہا ڑی علا قہ اور ان کے قریب کی پہاڑیوں پر اُس کا قبضہ ہو گیا تھا ۔ 17 یشوع کا قبضہ شعیر کے قریب خلق کی پہاڑی سے بعل جاد لبنان کی وادی میں حرمون کی پہاڑی کے نیچے تک ہو گیا ۔ یشوع تمام ملکوں کے بادشاہوں کو حراست میں لیکر انہیں مارڈالا ۔ 18 یشوع ان بادشاہوں سے بہت لمبے عرصے تک لڑا ۔ 19 اس پورے ملک میں صرف ایک شہر نے اِسرائیل سے امن کا معاہدہ کیا ۔ جو جبعون کا حوّی شہر تھا ۔ دوسرے تمام شہروں کو جنگ میں شکست ہوئی ۔ 20 خدا وند چاہتا تھا کہ وہ لوگ یہ سوچیں کہ وہ طاقتور ہیں تب وہ اسرائیل کے خلاف لڑیں تا کہ وہ انہیں بغیر رحم کے تباہ کر سکیں وہ انہیں اس طرح تباہ کر سکیں جس طرح خدا وند نے موسیٰ کو کر نے کا حکم دیا تھا ۔ 21 یشوع ان عناقیم لوگوں کے خلاف لڑا جو حبرون ، دبیر اور عناب ، اور یہوداہ کے پہاڑی علا قوں میں رہتے تھے ۔ اس نے ان لوگوں اور اُن کے شہروں کو پوری طرح تباہ کر دیا ۔ 22 اسرائیلی علا قے میں کو ئی بھی عناقیم آدمی زندہ نہیں چھو ڑا گیا ۔ عناقیم لوگ صرف غزّہ، جات اور اشدود میں مسلسل رہنے لگے ۔ 23 یشوع نے سارے ملک پر قبضہ کر لیا ۔ جیسا کہ اس بات کو خدا وند نے موسیٰ سے بہت پہلے ہی کہہ دیا ۔ خدا وند نے وہ ملک اسرائیل کو اس لئے دیا کیوں کہ اس نے وعدہ کیا تھا ۔ تب یشوع نے اسرائیل کے خاندانی گروہ میں اُس ملک کو تقسیم کیا تب کہیں جنگ بند ہو ئی اور آخر کار ملک میں امن قائم ہو گیا ۔

12:1 بنی اسرائیلیوں نے دریائے یردن کی مشرقی حصّہ پر قبضہ کیا ۔ اُن کے قبضے میں ارنون سے حرمون پہاڑی تک اور تمام وادی یردن کی مشرقی حصّہ تھا ۔ اس ملک کو لینے کے لئے بنی اسرائیلیوں نے جن بادشاہوں کو شکست دی تھی ان کی فہرست یہ ہے : 2 اموری لوگوں کا بادشاہ سیحون جو حسبون میں رہتا تھا وہ عروعیر جو ارنون وادی کے کنارے ہے ، وہاں سے دریائے یبّوق تک حکومت کرتا تھا ۔ اُسکی زمین اُسکی گہری گھا ٹی کے بیچ سے شروع ہو تی تھی جو کہ عمّونی لوگوں کی سرحد تھی ۔ سیحون جلعا د کے آدھے علاقہ پر حکومت کرتا تھا ۔ 3 وہ یردن کی وادی کے مشرقی حصّہ سے ، گلیلی کی جھیل سے مردہ سمندر تک حکومت کر تا تھا اور وہ بیت یسیموت سے پِسگہ کی پہاڑی دامن کے جنوب تک بھی حکومت کرتا تھا ۔ 4 اُنہو نے بسن کے بادشاہ عوج کو بھی شکست دی ۔ عوج رفائیمی لوگوں میں آخری شخص تھا وہ عستارات اور ادرعی پر حکومت کرتا تھا ۔ 5 عوج کی حکومت حرمون کی پہاڑی سلکہ اور بسن کے تمام علاقے پر تھی ۔ اُس کی حکومت کی سرحد وہاں تک تھی جہاں جسور معکا لوگ رہتے تھے ۔ عوج جلعاد کے آدھے حصّے پر بھی حکومت کرتا تھا اس سرزمین کی سرحد کا آخری شام حسبون کے بادشاہ سیحون کی سرزمین پر ہوتا تھا۔ 6 خدا وند کے خادم موسیٰ اور بنی اسرائیلیوں نے اُن سب کو شکست دی اور موسیٰ نے اس ملک کو روبن کے خاندانی گروہ جاد کے خاندانی گروہ اور منسّی کے خاندانی گروہ کے آدھے لوگوں کے حوالے کردیا ۔ موسیٰ نے یہ ملک ان کو انکے قبضے میں رکھنے کے لئے دیدیا تھا ۔ 7 یشوع اور بنی اسرائیلیوں نے ان سلطنت کے بادشاہوں کو شکست دی جو کہ یردن ندی کے مغرب میں تھے ۔ یشوع نے ان لوگوں کو یہ ملک دیا اور اُسے (۲/۹۱) اسرائیلی خاندانی گروہوں میں تقسیم کیا ۔ یہ وہ ملک تھا جو انہیں دینے کے لئے خدا وند نے وعدہ کیا تھا ۔ یہ سلطنت لبنان کی وادی میں بعل جاد اور شعیر کے قریب خلق پہاڑ کے درمیان تھی ۔ 8 یہ پہاڑی ملک نشیبی زمین میں ، یردن گھا ٹی میں ، پہاڑی دامن میں ، بیا بان میں اور نیگیو میں شامل ہے ۔ یہ وہ زمین تھی جہاں حتّی لوگ ، اموری لوگ ، کنعانی لوگ ، فرزّی لوگ ، حوّی لوگ اور یبوسی لوگ رہتے تھے ۔ جن بادشاہوں کو بنی اسرائیلیوں نے شکست دی اُن کی فہرست یہ ہے : 9 یریحو کا بادشاہ عی کا بادشاہ 10 یروشلم کا بادشاہ حبرون کا بادشاہ 11 یرموت کا بادشاہ لکیس کا بادشاہ 12 عجلون کا بادشاہ جزر کا بادشاہ 13 بیر کا بادشاہ جدر کا بادشاہ 14 خُرمہ کا بادشاہ عراد کا بادشاہ 15 لبنان کا بادشاہ عدلام کا بادشاہ 16 مقیدہ کا بادشاہ بیت ایل کا بادشاہ 17 تفوح کا بادشاہ حفر کا بادشاہ 18 افیق کا بادشاہ شرون کا بادشاہ 19 مدون کا بادشاہ حصور کا بادشاہ 20 سِمرون مرون کا بادشاہ اِکشاف کا بادشاہ 21 تعنک کا بادشاہ مجِدّو کا بادشاہ 22 قادس کا بادشاہ کر مِل میں یقنعام کا بادشاہ 23 لفت دور کی پہاڑی کا دور کا بادشاہ جلجال میں گوئیم کا بادشاہ 24 تِرضہ کا بادشاہ جملہ بادشاہوں کی تعداد

13:1 جب یشوع بہت بوڑھے ہو گئے تو خداوند نے ا س سے کہا ، " یشوع ، تم بوڑھے ہو گئے ہو لیکن ابھی بہت سی زمین ہے جسے تمہیں قبضہ کرنی ہے ۔ 2 تم نے ابھی تک جسور لوگوں کی زمین اور فلسطینیوں کی زمین نہیں لی ہے ۔ 3 تم نے مصر کی سر حد پر سیحور دریا سے شمال میں عکران کی سر حد تک کا علا قہ نہیں لیا ہے ۔ وہ ابھی تک کنعانی لوگوں کا ہے ۔ تمہیں بادشاہ اشدود ، اسقلان ، جا ت ، اور پانچوں فلسطینی کے قائدین کو شکست دینی ہے ۔ تمہیں ان حوّی لوگوں کو شکست دینی چا ہئے ۔ 4 جو کنعانی سر زمین کے جنوب میں رہتے ہیں ۔ 5 تم نے ابھی جبیلی لوگوں کے علاقہ کو شکست نہیں دی ہے اور ابھی بعل جا د کے مشرق میں لبنان میں حُر مون پہا ڑی کی ترا ئی کا علاقہ بھی ہے ۔ 6 " صیدون کے لوگ لبنان سے مسر فات الما ئم کے پہا ڑی تک رہتے ہیں۔ لیکن میں بنی اسرا ئیلیو ں کے لئے ان سب کو زبردستی باہر نکال دو ں گا ۔ جب تم بنی اسرا ئیلیو ں میں زمین تقسیم کرو تو اس علاقہ کو نامزد کرنا ضرور یاد رکھو ۔ اور میں نے جیسا کہا ویسا ہی کرو ۔ 7 اب زمین کو ۹ خاندانی گروہوں اور منسّی کے آدھے خاندانی گروہ میں تقسیم کرو ۔ " 8 رو بن ، جاد کے خاندانی گروہ اور منسّی کے دوسرے آدھے خاندانی گروہ پہلے ہی اپنی تمام زمین لے چکے ہیں۔خداوند کے خادم موسیٰ نے دریا ئے یردن کا مشرقی علاقہ انہیں دیا ہے ۔ 9 موسیٰ نے جو زمین انہیں دی تھی وہ یہ ہے : وہ زمین عرو عیر سے شروع ہو کر ارنون گھا ٹی ہو تی ہو ئی گھا ٹی میں شہر تک پھیلی ہو ئی ہے ۔ اور اس میں دیبون سے مید باتک کا پو را میدان آتا ہے ۔ 10 اموری لوگوں کا باد شاہ سیحون جن شہروں میں حکومت کرتا تھا وہ اسی زمین میں تھے۔ وہ بادشاہ حسبون شہر میں حکومت کر تا تھا وہ زمین مسلسل اس علاقہ تک تھی جس میں عمونی لوگ رہتے تھے ۔ 11 جِلعاد شہر بھی اسی زمین میں تھا جُسور اور معکا تی لوگ جس علاقے میں رہتے تھے وہ اسی زمین میں تھا ۔ پو را حُرمون پہا ڑ اور سلکہ تک سارا بسن اس زمین میں تھا ۔ 12 بادشاہ عوج کا پو را ملک اسی زمین میں تھا ۔ بادشا ہ عوج بسن میں حکومت کر تا تھا ۔ پہلے وہ عستارات اور ادرعی میں حکومت کرتا تھا ۔ عوج اور رفا ئمی لوگوں میں سے تھا ۔ پہلے ہی موسیٰ نے ان لوگوں کو شکست دے دی تھی اور ان کی سر زمین لے لی تھی ۔ 13 بنی اسرا ئیل جُسور اور معکا تی لوگوں کو طا قت کے زور سے باہر نہیں نکال سکے ۔ وہ لوگ اب تک آج بھی بنی اسرا ئیلیوں کے ساتھ رہتے ہیں ۔ 14 صرف لا وی کاخاندانی گروہ ہی ایسا تھا ۔ جسے کو ئی زمین نہیں ملی اس کے بدلے انہیں وہ سب نذرانے ملے جو اسرا ئیل کے خداوند خدا کو نذرانے کے طور سے چڑھا ئے جا تے تھے ۔ خداوند نے لا وی لوگوں کو اس کا وعدہ کیا تھا ۔ 15 موسیٰ نے رُوبن کے سبھی قبیلے کو ایک ایک علاقہ دیا تھا ۔ یہ وہی زمین ہے جسے انہوں نے پا ئی تھی ۔ 16 یہ زمین امون رُوبن کے قریب عرو عیر سے لے کر مید با کے قصبہ تک تھی ۔ اس زمین میں تمام میدان اور ارنون کے درمیان کا قصبہ بھی شامل تھا ۔ 17 وہ زمین حسبون میں شامل تھی ۔اس میں تمام قصبات اور میدان شامل تھے ۔ وہ قصبات ، دیبون ، باما ت بعل اور بیت بعل معون ، 18 یہصاہ ، قدیمات ، مفعت ، 19 قریتائم ، سبماہ ، ضرة السحر ، جو وادی میں پہا ڑ پر ہے ۔ 20 بیت فغور ، پِسگہ کی پہا ڑی اور بیت یسیموت تھے ۔ 21 اس لئے وہ زمین تمام قصبات سمیت میدانوں میں تھی اور اس کے علاوہ تمام علا قے جو اموری لوگوں کا بادشاہ سیحون جس پر حکومت کر تا تھا شامل تھا ۔ وہ بادشا ہ حسبون پر حکومت کرتا تھا ۔ لیکن موسیٰ نے اس کو اور مدیا نی لوگوں کے قائدین کو شکست دی تھی ۔ وہ قائدین اوی ، رقم ، صُور ، حوُر ، اور ربع تھے ۔ ( وہ تما م قائدین ایک ساتھ سیحون کی فوج سے لڑے ۔) یہ تمام قائدین اس ملک میں رہتے تھے ۔ 22 بنی اسرا ئیلیوں نے بعور کے بیٹے بلعام کو شکست دی تھی ۔ بلعام نے جا دو سے مستقبل کے متعلق کہنے کی کوشش کی تھی ۔ بنی اسرا ئیلیوں نے جنگ کے دو ران وہاں کئی لوگوں کو مار ڈا لا ۔ 23 جو علاقہ رُوبن کو دیا گیا تھا۔ اس کی حد دریا ئے یردن کے کنارے پر ختم ہو ئی تھی۔ اس لئے یہ زمین روُبن کے قبیلہ کو دی گئی ۔ اس میں یہ تمام قصبات اور فہرست میں لکھے گئے تمام کھیت شامل تھے ۔ 24 یہ وہ زمین ہے جسے موسیٰ نے جاد کے خاندانی گروہ کو دی ۔ موسیٰ نے یہ زمین جا د کے قبیلہ کو دی ۔ 25 جلعاد کے تمام شہرو پر مشتمل یہ علاقہ یعزیر کا تھا ۔ موسیٰ نے عمّونی کی آدھی زمین بھی جو ربّہ کے قریب عرو عیر تک پھیلی ہوئی تھی دی ۔ 26 اُس علاقے میں حسبون سے رامت ِالمصفاہ اور بطونیم کے علاقے شامل تھے ۔ 27 اس میں بیت ہارم کی وادی ، بیت نمرہ ، سکات اور صفون شامل تھے ۔ باقی ساری سر زمین جس پر حسبون کا بادشاہ سیحون نے حکومت کیا تھا اس میں شامل تھی ۔ یہ زمین دریائے یردن کے مشرق کی طرف ہے۔ یہ زمین گلیل جھیل کے آخر تک پھیلی ہوئی ہے ۔ 28 سارا علاقہ وہ ہے جسے موسیٰ نے جاد کے خاندانی گروہ کو دیا تھا ۔ اس زمین میں یہ سارے شہر تھے جو فہرست میں ہیں ۔ موسیٰ نے وہ زمین ہر ایک خاندانی گروہ کو دی ۔ 29 یہ وہ زمین ہے جسے موسیٰ نے منسّی خاندانی گروہ کے آدھے لوگوں کو دی ۔ منسّی کے خاندانی گروہ میں سے تمام خاندانوں کے آدھے خاندان نے زمین پائی ۔ 30 زمین محنائیم سے شروع ہوئی ۔ اور بسن کی ساری زمین پر پھیل گئی جس پر بسن کا بادشاہ عوج حکومت کرتا تھا اور بسن میں یائیر کے شہر بھی شامل تھے ( کل ملاکر ۶۰ شہر تھے ) 31 اس زمین میں آدھا جلعاد وادی عستارات اور ادرعی شامل تھے ۔ ( جلعاد، عستارات اور ادرعی وہ شہر تھے جس میں عوج رہتا تھا ) وہ سارا علاقہ منسّی کے بیٹے مکیر کے قبیلے کے خاندان کو دیئے گئے اُس کے آدھے بیٹوں نے یہ علاقہ پایا ۔ 32 موسیٰ نے موآب کے میدان میں اُن خاندانی گروہ کو یہ ساری زمین دی ۔ یہ یریحو کے مشرق میں دریائے یردن کے دوسری طرف تھی ۔ 33 لیکن موسیٰ نے لاوی خاندانی گروہ کو کوئی زمین نہیں دی اِسرائیل کے خدا وند خدا ان کی میراث تھی جیسا کہ انہوں نے ان سے کہا تھا ۔

14:1 کاہن الیعزر ، نون کا بیٹا یشوع اور اسرائیل کے خاندانی گروہ کے قائدین نے طے کیا کہ کونسی زمین کس کو دی جائے ۔ 2 خدا وند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا اور بتا دیا تھا کہ کون سا طریقہ اپنا یا جائے تا کہ وہ قائدین ان لوگوں کے لئے زمین کو چُنیں ۔ ساڑھے نو خاندانی گروہ نے قرعہ ڈالا کہ وہ کونسی زمین لیں گے ۔ 3 موسیٰ نے ڈھائی خاندانی گروہ کو ان کی زمین اُنہیں دریائے یردن کے مشرق میں دیدی تھی ۔ لیکن لاوی کے قبیلہ کو کوئی بھی علاقہ نہیں ملا ۔ 4 صرف بارہ خاندانی گروہ کو زمین دی گئی تھی ۔ یوسف کے بیٹے دو خاندانی گروہ میں بٹ گئے جو منسّی اور افرائیم تھے ۔ اور ہر خاندانی گروہ کو کچھ زمین ملی ۔ لیکن لاوی کے خاندانی گروہ کے لوگوں کو کوئی زمین نہیں دی گئی ۔ انہیں کچھ قصبے رہنے کے لئے دیئے گئے ۔اور وہ قصبے ہر خاندانی گروہ کی زمین میں تھے انہیں انکے جانوروں کے لئے کھیت بھی دیئے گئے ۔ 5 بنی اسرائیلیوں نے زمین کو اُسی طرح تقسیم کیا جیسا کہ خدا وند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا ۔ 6 ایک دن یہوداہ خاندانی گروہ کے لوگ جلجال میں یشوع کے پاس گئے ان لوگوں میں ایک قنزی یفُنہ کا بیٹا کا لب تھا جس نے یشوع سے کہا ، " قادس بر نیع میں حداوند نے جو باتیں کہی تھیں اسے یا د کیجئے ۔ خداوند اپنے خادم موسیٰ سے باتیں کر رہا تھا خداوند تمہا رے اور ہما رے بارے میں باتیں کر رہا تھا ۔ 7 خداوند کے خادم موسیٰ نے مجھے قادس بر نیع سے اس زمین کی جا سوسی کرنے کے لئے بھیجا جہاں ہم لوگ جا رہے تھے ۔ اس وقت میں ۴۰ سال کا تھا جب میں واپس آیا تو موسیٰ کو وہ بتا یا جو میں اس زمین کے تعلق سے سوچتا تھا ۔ 8 لیکن جو دوسرے آدمی میرے ساتھ گئے تھے انہوں نے ان سے ایسی باتیں کیں جس سے لوگ ڈر گئے ۔ لیکن میں سچ مچ میں یقین کر رہا تھا کہ خداوند ہم لوگوں کو وہ ملک لینے دیگا ۔ 9 اس لئے موسیٰ نے مجھے یقین دلا یا تھا کہ جس زمین پر میں گیا تھا وہ صرف میری ہو گی اس نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ زمین ہمیشہ تمہا رے بچوں کی رہے گی ۔ میں وہ علاقہ تمہیں دو ں گا کیوں کہ تم نے خداوند میرے خدا پر پو را بھروسہ کیا ہے ۔ 10 اب دیکھو خداوند نے مجھے ۴۵ سال تک جس دوران ہم سب ریگستان میں بھٹکتے رہے تھے اپنے قول کے مطابق زندہ رکھا ۔ اب میں ۸۵ سال کا ہو گیا ہوں ۔ 11 میں اب بھی اتنا ہی طاقتور ہوں جتنا طاقتور میں اس وقت تھا ۔ جب موسیٰ نے مجھے بھیجا تھا ۔ میں ان دنوں کی طرح اب بھی جنگ کرنے کو تیار ہوں ۔ 12 اس لئے وہ پہا ڑی زمین مجھ کو دے جسے خداوند نے بہت پہلے اس دن مجھے دینے کا وعدہ کیا تھا ۔ اس وقت تم نے سنا کہ وہاں طاقتور عنا قیم لوگ رہتے تھے ۔ اور شہر بہت بڑے اور فصیل دار تھے ۔ لیکن شاید اب خداوند میر ے ساتھ ہوگا اور اس لئے میں اس علاقے کو لے لونگا جیسا خداوند نے پہلے کہا ہے ۔" 13 یشوع نے یفُنّہ کے بیٹے کا لب کو دُعا دی ۔ اس نے حبرون شہر کو اسے میراث کے طور پر دے دیا ۔ 14 اور یہ شہر اب بھی قنزی یُفنّہ کے بیٹے کا لب کے خاندان کا ہے ۔ وہ علاقہ اب تک اس کے لوگوں کا ہے کیوں کہ اس نے اسرا ئیل کے خداوند خدا کا حکم مانا اور اس پر پو را بھروسہ کیا ۔ 15 پہلے اس شہر کا نام قریت اربع تھا ۔ شہر کا نام عناقیم لوگوں کے ایک عظیم آدمی کے نام پر اربع تھا ۔ اس کے بعد اس ملک میں امن قائم رہا۔

15:1 یہوداہ کو جوعلاقہ دیا گیا وہ اس کے تمام قبیلوں میں بانٹا گیا تھا وہ زمین ادوم کی سرحد تک اور جنوب میں صین کے اوپر ریگستان تک تمان کے کنا رے تک مسلسل پھیلی ہو ئی تھی ۔ 2 یہوداہ کے علاقے کی جنوبی سرحد مردہ سمندر کے جنوبی کھا ڑی سے شروع ہوتی تھی ۔ 3 یہ سرحد جنوب میں عقر بیم کی راہ ( بچھو کی راہ ) تک جا تی تھی اور صین تک بڑھی ہو ئی تھی ۔ تب یہ سر حد قادِس برنیع کے جنوب تک مسلسل گئی تھی ۔ یہ سر حد حصرون سے ادرعی تک تھی ۔ ادرعی سے یہ سر حد مُڑ کر قرقع تک گئی تھی ۔ 4 یہ سر حد عضمون سے ہو تی ہو ئی مصر کی ساحل تک اور پھر مسلسل سمندر تک پھیلی ہو ئی تھی ۔ وہ زمین ان کی جنوبی سر حد تھی ۔ 5 مشرقی سر حد مردہ سمندر کے کنا رے ( نمکین سمندر ) سے اس علاقے تک تھی جہاں دریا ئے یردن سمندر میں ملتا ہے ۔ شمالی سرحد اس علاقے سے شروع ہو تی تھی ۔ جہاں یردن ندی مردہ سمندر میں گرتی تھی ۔ 6 تب شمالی سرحد بیت حجلہ سے ہو تی ہو ئی بیت العرابہ ، اور تب رو بن کے خاندانی گروہ کے بوہن کے پتھر کی سرحد تک چلی گئی تھی ۔ 7 تب شمالی سر حد عکور کی وادی سے دبیر تک گئی تھی ۔ وہاں سر حد شمال سے مُڑ کر جلجال تک جا تی تھی ۔ جلجال اس سڑک کے پا ر ہے جو ادمیتم کی پہا ڑی سے ہو کر جاتی ہے ۔ یعنی نالے کے جنوب کی طرف ۔ یہ سر حد عین شمس کے پانی کے بہا ؤ کے ساتھ مسلسل گئی تھی اور سر حد عین راجل پر ختم ہو ئی تھی ۔ 8 تب یہ سرحد یبوسی شہر کے جنوب کی طرف سے بن ہِنّوم کے درمیان سے ہو تی ہو ئی گئی تھی ۔( وہ یبوسی شہر یروشلم کہلا تا تھا ۔) اس جگہ پر سر حد اوپر پہا ڑی تک ہِنوم کی وادی میں مغرب تک تھی ۔ یہ رفا ئیم وادی کا شما لی سرحد تھی ۔ 9 اس جگہ سے سر حد نفتوح کے پانی کے چشمہ کے پاس جا تی تھی ۔ اس کے بعد سر حد افرا ئیم پہا ڑی کے قریب کے شہروں تک جا تی تھی ۔ ( بعلہ کو قریت یعریم بھی کہا جا تا تھا ۔) 10 بعلہ سے سر حد تک مغرب کو مُڑی اور شعیر کے پہا ڑی ملک کو گئی ۔ یعریم پہا ڑی ( کسلُون ) کے شمال کے ساتھ یہ سر حد بیت شمس تک گئی ۔ وہاں سے سر حد تمنہ کے پا ر گئی ۔ 11 تب عقرون کے شمال میں پہا ڑیوں کو گئی اس جگہ سے سرحد سِکرون کو مُڑی اور بعلہ پہا ڑی کے پا ر گئی ۔ یہ سر حد مسلسل بینی ایل تک گئی اور سمندر پر ختم ہو گئی۔ 12 بحر روم کا علاقہ یہوداہ کی مغربی سر حد تھی یہوداہ کی ریا ست ان چاروں سر حدوں کے اندر تھی ۔ یہوداہ کا خاندانی گروہ کا قبیلہ اس ملک میں رہتا تھا ۔ 13 خداوند نے یشوع کو حکم دیا تھا کہ وہ یُفنہ کے بیٹے کا لب کو یہوداہ کی زمین میں سے حصّہ دے ۔ اس لئے یشوع نے کالب کو وہ علا قہ دیا جس کے لئے خدا نے حکم دیا تھا ۔ یشوع نے اسے قریت اربع ( حبرون ، اربع عناق کا باپ تھا ) کا شہر دیا۔ 14 کا لب نے تین عناق خاندانوں کو حبرون جہاں وہ رہ رہے تھے چھو ڑنے پر دباؤ ڈا لا وہ خاندان سیسی ، اخیمان اور تلمی تھے ۔ وہ عناق کے خاندان سے تھے ۔ 15 کا لب دبیر میں رہنے وا لے لوگوں سے لڑا ( ماضی میں دبیر کو بھی قر یت سیفر کہا جا تا تھا ۔ ) 16 کا لب نے کہا ، " جو کو ئی بھی قریت سیفر پر حملہ کرے گا اور اس شہر کو شکست دے گا وہی میری بیٹی عکسہ سے شادی کر سکے گا ۔ میں اسے اپنی بیٹا کو نذرانے کے طو ر پر دوں گا ۔" 17 کا لب کے بھا ئی قنز کے بیٹے غتنی ایل نے اس شہر کو شکست دی اس لئے کا لب نے اپنی بیٹی عکسہ کو اس کی بیوی ہو نے کے لئے نذرانہ دیا ۔ 18 غتنی ایل نے عکسہ سے کہا ، " وہ اپنے باپ سے کچھ زیادہ زمین مانگے ۔ عکسہ اپنے باپ کے پاس گئی جب وہ اپنے گدھے سے اتری تو اس کے باپ نے اس سے پو چھا ، " تم کیا چا ہتی ہو ؟ " 19 عکسہ نے جواب دیا ، " میں آپ سے ایک مہربانی چا ہتی ہوں ۔ آپ نے مجھے نیگیومیں ریگستانی بنجر زمین دی ہے ۔ میں زرخیز پانی وا لی زمین چاہتی ہوں۔ اس لئے کا لب نے اسے وہ زمین دی جسکے نچلے اور اوپری حصّے میں چشمے تھے ۔ 20 یہوداہ کے خاندانی گروہ نے اس زمین کو پا یا جسے خداوند نے انہیں دینے کا وعدہ کیا ۔ ہر ایک قبیلہ نے زمین کا حصّہ پا یا ۔ 21 یہوداہ کے خاندانی گروہ نے نیگیو کے جنوبی حصّہ کے تمام شہروں کو پا یا یہ شہر ادوم کی سر حد کے قریب تھے ۔ یہ ان شہروں کی فہرست ہے : قبضی ایل ، عیدر ، یجو ، 22 قینہ ، دیمونہ ، عد عدہ ، 23 قادِس ، حُصور اور اتنان ، 24 زِیف ، تلم ، بعلوت ، 25 حُصور اور حدتہ ، قریت ، حصرون ( حُصور ) ، 26 اَمام ، سمع ، مولادہ ، 27 حصارہ جدّہ ، حِشمون ، بیت فلط ، 28 حصر سوعال ، بیر سبع، بِز یوتیاہ ، 29 بعلہ ، عیتیم ، عضم ، 30 التو لد ،کسیل ، حُرمہ ، 31 صقلاج ،مدمنّہ ،سنسنّاہ ، 32 لباؤت ، سَلحیم ، عین اور رِموّن ۔ کل ملا کر انتیس ( ۲۹) قصبات اور ان کے کھیت تھے ۔ 33 یہوداہ کے خاندانی گروہ نے مغربی پہا ڑی کی ترا ئی میں بھی قصبے لئے یہاں ان قصبات کی فہرست ہے : اِستال ، صُرعاہ، اسناہ۔ 34 زنوح، عین جنیم، تفوح، عینام، 35 یرموت، عُدلاّم، شوکہ،عزیقہ، 36 شعریم، عدیتیم اور جدیرہ ( جدیر تیم ) کل ملاکر ۱۴ قصبے اور ان کے کھیت تھے ۔ 37 یہوداہ کے خاندانی گروہ کو یہ قصبات بھی دیئے گئے۔ ضنان، حداشہ، مجدل جد، ۔ 38 دلعان،مصفاہ، یقتی ایل، 39 لکیس،بصقت، عجلون، 40 کبّون، لحماس کتلیس، 41 جدیروت، بیت وجوان، نعمہ، اور مقیدہ ۔ کل ملاکر ۱۶ قصبے اور اُن کے اطراف کے کھیت تھے ۔ 42 دوسرے شہر جو یہوداہ کے لوگوں کو آئے وہ یہ تھے : لبناہ ، عتر ، عسن، 43 یفتاح، اسنہ، نصیب، 44 قعیلہ ، اکزیب، مریسہ۔ کل ملا کر ۹ قصبات اور اُن کے اطراف کے کھیت تھے ۔ 45 یہوداہ کے لوگوں نے عقرون کے قصبات اور تمام چھو ٹے قصبے اور اُس کے قریب کے کھیت بھی لئے ۔ 46 انہو ں نے مغربی علاقہ عقرون سے بحر روم تک اور اشدود کے قریب کھیت اور قصبات بھی لئے ۔ 47 اشدُود کے اطراف کا علاقہ اور چھو ٹے قصبے ملک یہوداہ کے حصّے تھے ۔ یہوداہ کے لوگوں نے غزہ کے اطراف کے علاقے کھیت اور قصبے بھی شامل کئے ۔ ان کی سر زمین مصر کی سرحد پر بہنے والے دریا تک تھی ۔ اور اُن کی سر زمین سمندر کے کنارے تک مسلسل تھی ۔ 48 یہوداہ کے لوگوں کو پہاڑی ملک میں بھی قصبے دیئے گئے ۔ یہ ان قصبوں کی فہرست ہے : سمیر، یتیر، شوکہ، 49 دنّاہ ، قریت سنّہ (دبیر) ، 50 عناب ، اِسموہ ، عنیم ، 51 جشن ،حولون اور جِلوہ ۔ کل ملا کر ۱۱ قصبے اور ان کے اطراف کے کھیت تھے ۔ 52 یہوداہ کے لوگوں کو یہ قصبات بھی دیئے گئے : اراب، دوماہ اشعان، 53 ینیم ،بیت یفوح، افیقہ، 54 حمطہ ، قریت اربع ( حبر ون) اور صیعور ۔ یہ ۹ قصبات اور ان کے اطراف کے کھیت تھے ۔ 55 یہوداہ کے لوگوں کو یہ قصبات بھی دیئے گئے : معون، کرمل ،زیف ،یوطّہ، 56 یزرعیل ، یقدعام، زنوح ، 57 قین، جِبعہ اور تِمنہ ۔ کل ملا کر ۱۰ قصبات اور ان کے اطراف کے کھیت تھے ۔ 58 یہوداہ کے لوگوں کو یہ قصبات بھی دیئے گئے : حلحول ، بیت صور ، جدُور ، 59 معرات ،بیت عنوت اور التقون۔ کل ملا کر ۶ قصبات اور انکے اطراف کے کھیت تھے ۔ 60 یہوداہ کے لوگوں کو ربّہ اور قریت بعل ( قریت یعریم ) کے دو قصبات بھی دیئے گئے ۔ 61 یہوداہ کے لوگوں کو ریگستان میں یہ قصبات بھی دیئے گئے : یہاں ان قصبات کی فہرست یہ ہے : بیت عرابہ ،مدّین ، سکاکہ، 62 ننیسان ، نمک کا شہر اور عین جدّی کل ملا کر ۶ قصبات اور اُس کے اطراف کے کھیت تھے ۔ 63 یہوداہ کی فوج یروشلم میں رہنے والے یبوسی لوگوں کو باہر نہیں نکال سکی ۔ اِس لئے اب تک یبوس لوگ یروشلم میں یہوداہ کے لوگوں کے درمیان رہتے ہیں ۔

16:1 یہ وہ زمین ہے جسے یوسف کے خاندان نے پائی ۔ یہ زمین دریائے یردن کے قریب یریحو سے شروع ہو ئی اور مسلسل مشرقی یریحو کے چشمے تک پہونچی ۔ ( یہ بالکل یریحو کے مشرق میں تھی ۔) 2 پھر یہ سرحد یریحو سے بیت ایل کے ( لوز) پہاڑی ملک سے ہو تی ہوئی عطارات میں ارکائت کی سرحد تک پہونچی ۔ 3 پھر یہ سرحد مغرب میں یفلیط کے لوگوں کی سرحد تک پھیلی ۔ وہ سرحد مسلسل نچلے بیت حُو رُون تک گئی پھر یہ سرحد جزر تک پھیلی اور آگے سمندر تک تھی۔ 4 اس لئے منسی اور افرائیم کے لوگوں نے اپنی سرزمین پائی ( منسّی اور افرائیم یوسف کے بیٹے تھے ۔) 5 یہ وہ زمین ہے جو افرائیم کے لوگوں کو ان کے قبیلے کے ذریعہ دی گئی ۔ اُن کی مشرقی سرحد عطارات ادار سے شروع ہو تی ہے جو بیت حورون کے قریب ہے ۔ 6 اور مغربی سرحد مکمتاہ سے شروع ہو تی ہے ۔ سرحد مشرق کی طرف مڑ کر تانت شیلاہ تک اور ینوحاہ تک رہتی ہے ۔ 7 پھر سرحد ینوحاہ سے ہو کر ترائی میں عطارات اور نعراتہ تک اور سرحد اسی طرح ہو تی ہوئی یریحو سے ملتی ہے اور دریائے یردن پر ختم ہوتی ہے ۔ 8 سرحد تفوح کے مغرب سے شروع ہو کر قاناہ گھا ٹی تک اور پھر سمندر پر ختم ہو تی ہے ۔ یہ تمام وہ زمین ہے جو افرائیم کے لوگوں کو دی گئی اس خاندانی گروہ کا ہر قبیلہ زمین کا حصّہ پایا ۔ 9 افرائیم کے بہت سے سرحدی شہر در حقیقت منسّی کی سرحدیں تھیں لیکن افرائیم کے لوگ ان زمینوں کو اور اس کے اطراف کے کھیتوں کو پائے ۔ 10 لیکن افرائیمی لوگ کنعانی لوگوں کو جزر کے قصبہ سے نکال نہیں سکے ۔ اس لئے آج بھی کنعانی لوگ افرائیمی لوگوں میں رہتے ہیں ۔ لیکن کنعانی لوگ افرائیمی لوگوں کے غلام ہو گئے ہیں ۔

17:1 تب منسّی کے خاندانی گروہ کو زمین دی گئی ۔ منسی یوسف کا پہلا بیٹا تھا ۔ منسی کا پہلا بیٹا مکیر تھا جو جلعاد کا باپ تھا ۔ مکیر ایک سپا ہی تھا اس لئے جلعاد اور بسن کے علا قے مکیر کے خاندان کو دیئے گئے۔ 2 منسی کے آدھے خاندانی گروہ میں سے دوسرے قبیلوں کو بھی زمین دی گئی ۔ وہ قبیلہ : ابیعزر ، خلق ، اسری ایل ، سکم ، حِفر ، سمیدع ۔ یہ تمام آدمی منسی کے دوسرے بیٹے تھے ۔ اور منسی یوسف کا بیٹا تھا ۔ ان آدمیوں کے خاندانوں نے اپنے حصّے کی زمین پا ئی تھی ۔ 3 صِلا فحاد،حِفر کا بیٹا تھا ۔ جِلعاد مکیر کابیٹا تھا ۔ اور مکیر منسی کا بیٹا تھا ۔ صِلا فحاد کو کو ئی بیٹا نہیں تھا لیکن اس کی پانچ بیٹیاں تھیں ۔ ان بیٹیوں کے نام : محلا ہ ، نُو عاہ ، حجلا ہ ، ملکا ہ اور تِرضاہ ہیں ۔ 4 بیٹیاں کا ہن الیعزر، نون کے بیٹے یشوع اور تمام قائدین کے پاس گئیں ۔ بیٹیوں نے کہا ، "خداوند نے موسیٰ سے کہا تھا کہ ہمیں بھی ہمارے مرد رشتے داروں کی طرح زمین دیں ۔" یہ خداوندکے حکم کی تعمیل کر تے ہو ئے انہیں بھی کچھ زمین دی گئی ۔ اس طرح ان بیٹیوں نے ان کے چچا ؤں کی طرح کچھ زمین پا لی ۔ 5 اس لئے منسی کے خاندانی گروہ کے پاس دریا ئے یردن کے مغرب میں دس علاقے تھے ۔ اس کے پاس یردن ندی کے دوسری جانب دو اور علاقو ں میں جلعاد اوربسن میں زمین تھی ۔ 6 منسی کی بیٹیوں کو ویسی ہی زمین دی گئی جیسی کہ منسی کے دوسرے مردوں کو دی گئی تھی جِلعاد کی زمین منسی کے باقی خاندانوں کو دی گئی۔ 7 منسی کی زمینا ت آشر اور مکمتاہ کے درمیان تھیں یہ سِکم کے قریب ہیں اس کی سر حد جنوب میں عین تفّوح کے علاقے تک تھی ۔ 8 تفُّوح کے اطراف کی زمین منسی کی تھیں لیکن قصبہ اس کا نہیں تھا ۔تفّوح کا قصبہ منسّی کی زمین کی سرحد پر تھا اور یہ افرائیم کے لوگوں کا تھا ۔ 9 منسی کی سرحد قاناہ روبن کے جنوب تک تھی یہ علاقہ منسّی کے خاندانی گروہ کا تھا ۔ لیکن شہر افرائیم کے لوگوں کے تھے ۔ منسّی کی سرحد شمال سے ہوتی ہوئی سمندر تک چلی گئی تھی ۔ 10 جنوب کی زمین افرائیم کی تھی اور شمال کی زمین منسّی کی تھی ۔ وسطی سمندر مغربی سرحد تھی ۔ یہ سرحد شمال میں آشر کی زمین سے اور مشرق میں اِشکار کی زمین سے ملتی تھی ۔ 11 منسی کے لوگوں کے پاس اِشکار اور آشر کے علاقوں میں کچھ گاؤں تھے ۔ بیت شان اِبلیعام اور اطراف کے چھوٹے چھوٹے گاؤں منسّی کے لوگوں کے تھے ۔ منسّی کے لوگوں کا قبضہ دور ،اندار، تعناک، مجدّد اور ان شہروں کے اطراف کے چھو ٹے چھوٹے گاؤں میں بھی تھا ۔ وہ نافوت کے تین گاؤں میں بھی رہتے تھے ۔ 12 منسّی کے لوگ ان شہروں کو شکست نہیں دے سکتے تھے ۔ اس لئے کنعانی لوگوں نے وہاں رہنا شروع کیا ۔ 13 لیکن بنی اسرائیل طاقتور ہوگئے جب ایسا ہوا تو انہوں نے کنعانی لوگوں کو مجبور کیا کہ وہ ان کے لئے کام کریں لیکن وہ ان کو زبردستی اُس زمین سے باہر نہ نکال سکے۔ 14 یوسف کے خاندانی گروہ نے یشوع سے کہا ، " تم نے ہمکو زمین کا صرف ایک علاقہ دیا ۔ لیکن ہم کئی لوگ ہیں تم ہمیں زمین کا وہ ایک حصّہ جو خدا وند نے اس کے لوگوں کو دیا تھا کیوں نہیں دیتے ؟ " 15 یشوع نے انہیں جواب دیا ، " اگر تم زیادہ لوگ ہو تو پھر پہاڑی ملک کے جنگلوں میں اُوپر جاؤ اور وہاں اپنے رہنے کے لئے جگہ بناؤ ۔ وہ زمین اب فرزّی اور رفائی لوگوں کی ہے اگر افرائیم کا پہاڑی ملک تمہارے لئے چھو ٹا ہو تو پھر جاؤ اور وہ زمین لو ۔" 16 یوسف کے لوگوں نے کہا ، " یہ سچ ہے کہ افرائیم کا پہاڑی ملک بڑا نہیں ہے اور ہمارے لئے کافی نہیں لیکن وہاں رہنے والے کنعانی لوگوں کے پاس خطرناک ہتھیار ہیں ۔ ان کے پاس لوہے کے رتھ ہیں اور وہ لوگ یزرعیل کی وادی ، بیت شان اور اس علاقے کے چھو ٹے چھو ٹے قصبات پر قبضہ رکھتے ہیں ۔" 17 تب یشوع نے یوسف اور منسّی کے لوگوں سے کہا ، " لیکن تم لوگو ں کی تعداد بہت زیادہ ہے اور تم بہت طاقتور ہو ۔ تمہیں ایک حصّہ زیادہ زمین ملنی چاہئے ۔ 18 تم لوگوں کو پہاڑی ملک لینا ہوگا یہ جنگل ہے لیکن تم درحتوں کو کاٹ سکتے ہو اور رہنے کے قابل بنا سکتے ہو ۔ اور یہ سب تمہارے ہوں گے ۔ تم کنعانی لوگوں کو نکالنے کے لئے ان پر دباؤ ڈال سکتے ہو ۔ تم انہیں شکست دوگے اگر چہ کہ وہ طاقتور اور قوت والے ہیں اور ان کے پاس خطرناک ہتھیار ہیں ۔"

18:1 سبھی بنی اسرائیل شیلا نامی جگہ پر ایک ساتھ جمع ہو ئے ۔ اس جگہ پر انہوں نے ایک خیمہ اجتماع نصب کیا ۔ بنی اسرائیل اس ملک پر حکو مت کرتے تھے ۔ انہوں نے اس ملک کے تمام دشمنوں کو شکست دی تھی ۔ 2 لیکن اُس وقت بھی اسرائیل کے سات خاندانی گروہ ایسے تھے جن میں خدا کی طرف سے وعدے کئے جانے پر بھی انہیں شکست دی گئی زمین نہیں ملی تھی ۔ 3 اس لئے یشوع نے بنی اسرائیلیوں سے کہا ،" تم لوگ اپنی سر زمین لینے میں اتنی دیر تک کیوں انتظار کرتے ہو ؟" خدا وند تمہارے آباؤ اجداد کے خدا نے یہ سر زمین تمہیں دی ہے ۔ 4 اس لئے تمہارے خاندانی گروہوں سے ہر ایک کو چاہئے کہ تین آدمیوں کو مقرر کرے ۔ میں ان آدمیوں کو باہر بھیجونگا کہ وہ زمین کی جانچ کریں اور اسکا حال لکھ کر وہ لوگ میرے پاس واپس آئیں گے ۔ 5 وہ ملک کو سات حصوں میں بانٹیں گے یہوداہ کے لوگ اپنی زمین جنوب میں رکھیں گے ۔ یوسف کے لوگ اپنی زمین شمال میں رکھیں گے ۔ 6 " لیکن تم لوگوں کو نقشہ تیار کر نا چاہئے اور ملک کو سات حصوں میں بانٹنا چاہئے ۔ اس نقشہ کو میرے پاس لاؤ ہم لوگ اپنے خدا وند خدا کو یہ طئے کرنے دیں گے کہ کس خاندان کو کونسی ریاست ملے گی ۔ 7 لیکن لاوی نسل کے لوگ ان سر زمین کا کوئی بھی حصہ نہیں پائیں گے وہ کاہن ہیں ۔ اور انکا کام خدا وند کی خدمت کر نا ہے ۔ جاد ، روبن اور منسی کے خاندانی گروہ کے آدھے لوگ پہلے ہی وعدہ کے مطابق دی گئی اپنی زمین پا چکے ہیں ۔ یہ زمین دریائے یردن کے مشرق میں ہے خدا وند کے خادم موسیٰ نے اس زمین کو انہیں پہلے ہی دیدی تھی ۔ " 8 اس لئے چُنے گئے آدمی کو اس زمین کی جانچ کرنی تھی اور اسکا حال لکھنا تھا ۔ یشوع نے ان سے کہا ، " جاؤ اور اس زمین کی جانچ کرو اور اسکا حال لکھو تب میرے پاس واپس آؤ ۔ اس وقت میں خدا وند سے کہوں گا کہ ان لوگوں کے لئے زمین کو چننے میں میری مدد کر ۔ میں اسے شیلاہ میں کروں گا ۔" 9 اس لئے ان لوگوں نے جگہ چھو ڑی اور اس ملک میں وہ گئے انہوں نے اس کی جانچ کی اور اسکا حال لکھا اور زمین کو سات حصے میں بانٹا ۔ تب وہ لوگ یشوع کے پاس واپس آئے ۔ یشوع اس وقت بھی شیلاہ کے خیمہ میں تھا ۔ 10 اس وقت یشوع نے خدا وند سے مدد مانگی ۔ یشوع نے ہر ایک خاندانی گروہ کو دینے کے لئے ایک سرزمین چنی ۔ یشوع نے زمین کو تقسیم کی اور ہر ایک خاندانی گروہ کو اس کے حصے کی زمین دی ۔ 11 بنیمین خاندانی گروہ کو وہ زمین دی گئی جو یوسف اور یہوداہ کے علاقوں کے درمیان تھی ۔ بنیمین خاندانی گروہ کے ہر ایک قبیلے نے کچھ زمین پائی ۔ بنیمین کے لئے چُنی گئی زمین یہ تھی : 12 اسکی شمالی سرحد دریائے یردن سے شروع ہوئی یہ سرحد یریحو کی شمالی کونے سے شروع ہوئی اور پہاڑی ملک کے مغرب تک گئی اور یہاں سے ہوتی ہوئی بیت اون کے مشرق میں گئی ۔ 13 پھر سرحد جنوب میں لُوز( بیت ایل) تک گئی اور پھر عطارات ادار تک گئی ۔ یہ بیت حورون کے نیچے جنوب میں پہاڑی پر ہے ۔ 14 پہاڑی پر بیت حورون کے جنوب میں سرحد جنوب کو مڑکر پہاڑی کے مغرب تک گئی سرحد قریت بعل ( قریت یعر یم بھی کہا گیا ) تک گئی یہ قصبہ یہوداہ کے لوگوں کا ہے ۔ یہ مغربی سرحد ہے ۔ 15 جنوبی سرحد قریت یعریم سے شروع ہوکر دریائے نفتوح تک گئی ۔ 16 تب سرحد پہاڑی ترائی میں ہِنّوم کی وادی میں ہوتی ہو ئی گئی اور شمالی رفائیم وادی میں گئی جہاں کوئی نہ تھا ۔ یہ سرحد یبوسی شہر کے جنوبی ہنوم وادی میں چلتی گئی پھر سرحد راجِل تک گئی ۔ 17 وہاں سرحد شمال کی طرف مڑ کر عین شمس کو گئی ۔ یہ سرحد لگا تار جلیلوت تک جاتی ہے ( جلیلوت پہاڑوں میں درّہ کے پاس ہے ) یہ سرحد اس بڑی چٹان تک گئی جس کا نام روبن کے بیٹے بوہن کے لئے رکھا گیا تھا ۔ 18 یہ سرحد بیت عرابہ کے شمالی حصے مسلسل چلی گئی تب وہاں سے سر حد نیچے عرابہ تک اتری ۔ 19 پھر یہ سرحد بیت حُجلہ کے شمالی حصے کو جاکر مردہ سمندر کے شمالی کنارے پر ختم ہوئی یہ وہی جگہ ہے جہاں دریائے یردن سمندر میں گرتا ہے یہ جنوبی سرحد تھی ۔ 20 مشرق کی طرف دریائے یردن سرحد تھی ۔ اس طرح وہ زمین تھی جو بنیمین کے خاندانی گروہ کو دی گئی تھیں ۔ یہ چاروں طرف کی سرحدیں تھیں ۔ 21 بنیمین کے ہر ایک قبیلے کو اس طرح یہ زمین ملی ۔ انکے قصبے میں یہ شہر تھے : یریحو ، بیت حجلہ ، عمیق، قصیص، 22 بیت عرابہ ، صمریم، بیت ایل ، 23 عوّیم ، فارہ، عُفرہ، 24 کفر العّمونی ، عفنی، اور جبع ، وہاں ۱۲ شہر اور انکے اطراف کے کھیت تھے ۔ 25 بنیمین کے خاندانی گروہ کے پاس جبعون، رامہ ، بیروت ، 26 مصفاہ ، کفیرہ ، موضہ ، 27 رقم ارفیل، ترالہ ، 28 ضلع، الف، یبوسی شہر( یروشلم) جبعت اور قریت۔ وہاں ۱۴ شہر اور اس کے اطراف کھیت تھے ۔ بنیمین کے خاندانی گروہ کے قبیلہ نے یہ تمام علاقے پائے تھے ۔

19:1 یشوع نے شمعون کے خاندانی گروہ کے ہر ایک قبیلہ کو ان کی زمین دی ۔ یہ زمین جو انہیں ملی یہوداہ کے علاقے کے اندر تھی ۔ 2 یہ وہ زمین تھی جو انہیں ملی : بیر سبع ( سبع) مولا دہ ، 3 حصار ، سعول ،بالا ہ ، عضم، 4 التو لہ ، بُتول ، حُر مہ ، 5 صِقلاج ، بیت مر کبوت اور حصار سوسہ ، 6 بیت لِبا، اور سارو حن ۔ وہاں ۱۳ قصبات اور ان کے اطراف کے کھیت تھے ۔ 7 ان کو عین ، رِمّون ، عتر اور عسن بھی ملے یہ چاروں شہروں اور ا سکے اطراف کے کھیت تھے ۔ 8 انہوں نے وہ تمام کھیت جو چاروں شہرو ں کے اطراف بعلات بیر تک پھیلے ہو ئے تھے وہ بھی پا ئے ۔( یہ نیگیو کے علاقے میں را مہ ہے ) اس طرح وہ علاقہ شمعون کے خاندانی گروہ کے قبیلے کو دی گئی تھی ۔ ہر ایک خاندان نے اپنی زمین حاصل کی ۔ 9 شمعونی لوگوں کی زمین یہوداہ کی سر زمین کے حصّے سے لے لی گئی تھی ۔ یہوداہ کے لوگوں کے پاس اس کی ضرورت سے زیادہ زمین تھی ۔ اس لئے شمعونی لوگوں کو ان کی زمین کا حصّہ ملا ۔ 10 دوسرا خاندانی گروہ جسے اپنی زمین ملی وہ زبوُ لون تھا ۔ زبولون کے ہر ایک قبیلے نے دیئے گئے وعدہ کے مطا بق زمین پا ئی ۔زبولون کی سر حد سارید تک تھی ۔ 11 پھر سر حد مغرب میں مر علہ تک اور دبّا ست تک گئی ۔ اس کے علاوہ سر حد یُقنِعام کے قریب گھا ٹی تک گئی ۔ 12 پھر سر حد مشرق کو مُڑی اور سارید سے کِسلوت تُبور تک گئی ۔ پھر سر حد دبر ت ہو تی ہو ئی یفیع تک گئی ۔ 13 پھر سر حد مسلسل مشرق میں جتہ حیفر اور عتّہ قاضین تک گئی اور سر حد رموّن پرختم ہو ئی ۔ پھر سر حد مُڑ کر مغرب میں نیعہ تک گئی ۔ 14 پھر سر حد دوبارہ مُڑ کر شمال میں حنّا تون اور پھر وادی افتاح ایل تک گئی ۔ 15 اس سر حد کے اندر قطّات، نحلال ، سمرون ، ادا لہ اور بیت اللحم تھے ۔ کل ملا کر۱۲ قصبات اور ان کے اطراف کے کھیت تھے ۔ 16 اس طرح سے وہ قصبات اور ان کے اطراف کے کھیت زبوُلون کے ہر قبیلے کو دیئے گئے تھے ۔ 17 اِشکا ر کے خاندانی گروہ کو چوتھے حصّے کا علاقہ دیا گیا ۔ اس خاندانی گروہ میں ہر ایک قبیلے نے کچھ زمین پا ئی ۔ 18 اس خاندانی گروہ کو جو زمین دی گئی تھی وہ یہ ہے : یزر عیل ، کسُولوت ، شُو نیم ، 19 حفا ریم ، شُیون ، انا خرات ، 20 رابیت ، قسبون ، ابِض، 21 ریمت ، عین حنّیم ، عین عدّہ ، اور بیت فصیص۔ 22 ان کی سر حد تبور ، شحضیماہ ، اور بیت شمس تک تھی ۔ اور سر حد دریا ئے یردن پر ختم ہو ئی تھی ۔ کل ملا کر ۱۶ قصبات اور ان کے اطراف کے کھیت تھے ۔ 23 یہ شہر اور قصبات ، اشکار قبیلے کو دیئے گئے علاقے کے حصّے تھے ۔ ہر ایک قبیلہ نے اس علاقے کا حصّہ حاصل کیا ۔ 24 آشر کے خاندانی گروہ کو پانچویں حصّے کا علاقہ دیا گیا ۔ اس خاندانی گروہ کا ہر ایک قبیلہ اپنے حصّے کی زمین لی ۔ 25 یہ وہ زمین ہے جو اُس خاندانی گروہ کو دی گئی : خلقت، حلی،بطن، اکشاف۔ 26 الملک، عماد اور مسال۔ مغربی سرحد کرمل کی پہاڑی اور سیحور لبنات کی تک تھی ۔ 27 پھر سرحد مشرق کی طرف مڑی اور بیت دجون تک گئی ۔ سرحد زبولون اور اِفتا ایل کی وادی تک گئی پھر سرحد شمال میں بیت العمق اور نفی ایل تک گئی ۔ یہ سرحد کُبول کے شمال تک گئی تھی ۔ 28 وہ سرحد عبرون ، رحوب ، حمّون اور قاناہ کو گئی ۔ یہ سرحد مسلسل بڑے صیدون علاقے تک چلی گئی ۔ 29 پھر یہ سرحد جنوب کی طرف مڑی اور رامہ تک گئی ۔ یہ سرحد لگاتار فصیل دار شہر شعیر تک گئی تھی۔ تب یہ سرحد مڑتی ہوئی حوسہ تک جاتی تھی ۔ یہ سرحد سمندر پراکزیب، 30 عُمّہ ، افیق، رحوب پر ختم ہوتی تھی۔ کل ملا کر وہاں ۲۲ قصبات اور ان کے اطراف کے کھیت تھے ۔ 31 یہ شہر اور ان کے اطراف کے کھیت آ شر کے خاندانی گروہ کو دیئے گئے تھے اس خاندانی گروہ کا ہر ایک قبیلہ نے اس زمین میں حصّہ پایا ۔ 32 نفتالی کے خاندانی گروہ کو اس سر زمین کے چھٹے حصے کی زمین ملی ۔ اس خاندانی گروہ کے ہر ایک خاندان نے اس سر زمین کی کچھ زمین پائی ۔ 33 ان کی ریاست کی سرحد بڑے درخت سے جو صعننّیم کے قریب تھی شروع ہو ئی ۔ یہ حلف کے نزدیک ہے ۔ پھر سرحد ادامی نقب اور بینی ایل سے ہو تی ہوئی گئی ۔ سرحد مسلسل لقوم کو گئی اور دریائے یردن پر ختم ہوئی تھی ۔ 34 پھر سرحد مغرب میں از نوت تبور کو گئی ۔ اور سرحد حقُّوق تک گئی ، جنوب میں زبولون کی سرحد اور مغرب میں آشر کی سرحد کو چھو ئی ۔ سرحد مشرق میں دریائے یردن تک یہوداہ کو جاتی تھی ۔ 35 اُس سرحد کے اندر کچھ بہت طاقتور شہر تھے ۔ یہ شہر تھے : صدّیم، صیر، حمّات،رقّت، کنزّت ، 36 ادامہ ، رامہ ، حصّور ، 37 قادِس، ادرعی، عین حصور، 38 اردن، مجدال ایل، حُریم، بیت عنات اور بیت شمس ۔کل ملا کر وہاں ۱۹ قصبات اور اس کے اطراف کے کھیت تھے ۔ 39 یہ شہر اور ان کے اطراف کے کھیت نفتالی کے خاندانی گروہ کو ملا ۔ اس خاندان کے ہر ایک قبیلہ نے زمین کا حصّہ پایا ۔ 40 پھرزمین دان کے خاندانی گروہ کو دی گئی ۔ اُس خاندانی گروہ کے ہر ایک قبیلے نے اپنی زمین پائی ۔ 41 ان کو جو زمین دی گئی اس میں شامل ہیں : صرعاہ ، اِستال ، عیر شمس شامل ہیں ۔ 42 شعلبین، ایّالون ، اتلاہ ، 43 ایلون تِمناتہ ،عقرون ، 44 اِلتقیہ ، جبّتون ، بعلات، 45 یہود ، بنی برق، جات رمّون، 46 مے یرقون، رِقون اور یافہ کے قریب کے علاقے ۔ 47 لیکن دان کے لوگوں کو اُن کی زمین لینے میں پریشانی ہوئی ۔ وہاں طاقتور دشمن تھے ۔ اور دان کے لوگ اُنہیں آسانی سے شکست نہیں دے سکتے تھے ۔ اِس لئے دان کے لوگ گئے اور لثم کے خلاف لڑے انہوں نے لثم کو شکست دی اور جو لوگ وہاں رہتے تھے انہیں مار ڈالا ۔ اس لئے دان کے لوگ لثم شہر میں رہے انہوں نے اس کا نام بدل کر دان کر دیا ۔ کیوں کہ یہ نام ان کے خاندانی گروہ کے باپ کا تھا ۔ 48 یہ تمام شہر اور کھیت دان کے خاندانی گروہ کو دیئے گئے ۔ ہر ایک قبیلہ کو اس زمین کا حصّہ ملا۔ 49 اس طرح قائدین نے سرزمین کی تقسیم اور مختلف خاندانی گروہوں کو زمین دینی ختم کی ۔ اب انہوں نے وہ کام پورا کیا تب سبھی بنی اسرائیلیوں نے نون کے بیٹے یشوع کو بھی کچھ زمین دینے کا فیصلہ کیا ۔ یہ وہی زمین تھی جنہیں اس کو دینے کا وعدہ کیا گیا تھا ۔ 50 خدا وند نے حکم دیا تھا کہ اسے یہ زمین ملے اس لئے انہوں نے افرائیم کے پہاڑی ملک میں یشوع کو " تمنت شرح " شہر دیا ۔ یہی وہ شہر تھا جس کے لئے یشوع نے کہا تھا کہ میں اسے چاہتا ہوں اس لئے یشوع اس شہر کو اور زیادہ طاقتور بنایا اور وہ اس میں رہنے لگا۔ 51 اس طرح یہ تمام زمین اسرائیل کے مختلف خاندانی گروہوں کو دی گئی ۔ زمین کی تقسیم کرنے کے لئے شیلا میں کاہن الیعزر، نون کا بیٹا یشوع اور ہر ایک خاندانی گروہ کے قائد ایک ساتھ جمع ہوئے ۔ وہ خدا وند کے سامنے خیمہٴ اجتماع کے پاس جمع ہوئے تھے اس طرح انہوں نے زمین کی تقسیم پوری کرلی تھی ۔

20:1 تب خدا وند نے یشوع سے کہا ، 2 " میں نے موسیٰ کا استعمال تم لوگوں کو حکم دینے کے لئے کیا ۔ موسیٰ نے تم لوگوں سے خاص پناہ کا شہر بنانے کے لئے کہا تھا ۔ اس لئے پناہ کا شہر منتخب کرو ۔ 3 اگر کوئی آدمی کسی آدمی کو مار ڈالتا ہے لیکن یہ قتل محض ایک حادثہ ہے اور اگر وہ اس کو مارنے کا ارادہ نہیں کیا تھا تو وہ پناہ کے شہر کو بھاگ سکتا ہے کہ وہ اس کے رشتہ داروں سے چھپ سکے جو اُسے مارنا چاہتے ہوں ۔ 4 " جب وہ بھا گے اور وہ ان شہروں میں سے کسی ایک میں پہونچے تو اسے شہر کے دروازہ پر رکنا چاہئے ۔ اسے شہر کے دروازہ پر کھڑا رہنا چاہئے اور شہر کے قائدین کو بتانا چاہئے کہ کیا حادثہ ہوا ہے ۔ تب شہر کے قائد اسے شہر میں داخل ہونے کی اجازت دے سکتے ہیں ۔ وہ اس کو اپنے درمیان رہنے کی جگہ دیں گے ۔ 5 لیکن وہ آدمی جو اسکا پیچھا کر رہا ہو ۔ ہو سکتا ہے وہ شہر تک اسکا پیچھا کرے اگر ایسا ہوتا ہے تو شہر کے قائدین کو اسے یونہی نہیں چھوڑ دینا چاہئے ۔ بلکہ انہیں اس آدمی کی حفاظت کرنی چاہئے جو ان کے پاس بچنے کے لئے آیا ہے ۔ کیوں کہ اس نے جسے مار ڈالا ہے اس کو مارڈالنے کا اس کا ارادہ نہیں تھا ۔ یہ اتفاقی حادثہ تھا وہ غصّہ میں نہیں تھا ۔ اور نہ ہی اس آدمی کو مار ڈالنے کا منصوبہ بنایا تھا ۔ یہ کچھ ایسا تھا جو کہ ہو گیا ۔ 6 اس آدمی کو اسوقت تک پناہ کے شہر میں رہنا چاہئے جب تک اس کے شہر کی عدالت فیصلہ نہ سنائے یا سردار کاہن مر نہ جائے ۔ پھر وہ اپنے گھر اس شہر میں واپس جا سکتا ہے جہاں سے وہ بھاگ کر آیا تھا ۔ " 7 اس لئے بنی اسرائیلیوں نے " پناہ کا شہر " کے نام سے چند شہروں کو چُنا ، جن شہروں کو چُنا وہ شہر یہ تھے : نفتالی کے پہاڑی ملک میں جلیل کا قادس، افرائیم کے پہاڑی ملک میں سکم ، قریت اربع(حبرون) یہوداہ کا پہاڑی ملک ۔ 8 روبن کی سر زمین کے ریگستان میں یریحو کے قریب دریائے یردن کے مشرق میں بصر،جاد کی ملک میں جلعاد میں رامہ اور منسی کی ملک میں بسن میں جولان۔ 9 کو ئی اسرائیلی یا غیر ملکی جو ان کے درمیان رہتا ہو اگر کسی کو مارڈالتا ہے ۔ اور اگر وہ اتفاقی طور سے ہو جائے تو انکو اجازت تھی کہ وہ ان محفوظ شہروں میں سے کسی ایک میں حفاظت کے لئے بھاگ کر جاسکتا ہے ۔ تب وہ آدمی وہاں محفوظ رہ سکتے اور پیچھا کرنے والے کسی کے ذریعہ سے نہیں مارے اس شہر میں اس آدمی کے مقدمے کا فیصلہ اس شہر کی عدالت میں ہوتا ۔

21:1 لا وی نسل کے خاندانی گروہ کے حاکم باتیں کر نے کے لئے کا ہن الیعزر، نون کے بیٹے یشوع اور اسرا ئیل کے دوسرے خاندانی گروہوں کے حاکم کے پاس گئے ۔ 2 یہ کنعان کی سر زمین شیلا شہر میں ہوا ۔ لا وی حاکموں نے ان سے کہا ، " خداوند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا اس نے حکم دیا تھا کہ تم ہم لوگوں کے رہنے کے لئے شہر دوگے اور تم ہم لوگوں کو میدان دو گے جس میں ہمارے جانور چر سکیں گے ۔" 3 اس لئے لوگوں نے خداوند کے حکم کو مانا ۔ انہوں نے لا وی لوگوں کو یہ شہر اور علا قے ان کے جانوروں کے لئے دیا ۔ 4 قہا ت قبیلہ لا وی خاندان سے تھا ۔ کچھ قہا ت قبیلہ کو ایک حصسہ کے ۱۳ شہر دیئے گئے ۔ یہ شہر اس علاقے میں تھے جو یہوداہ شمعون اور بنیمین کا تھا ۔ یہ شہر اُن قہاتیوں کو دیئے گئے تھے جو کا ہن ہا رون کی نسل سے تھے ۔ 5 قہا ت قبیلہ کے دوسرے خاندان کو دس شہر دیئے گئے تھے جو افرا ئیم دان اور منسی خاندان کے آدھے گروہوں کے علاقے میں تھے ۔ 6 جیر سون قبیلہ کو ۱۳ قصبے دیئے گئے تھے یہ قصبے اس علا قے میں تھے جو اِشکار ، آ شر ، نفتا لی ، اور بسن میں منسی کے آدھے خاندانی گروہ کی زمین میں تھے ۔ 7 مراری قبیلہ کے لوگوں کو ۱۲ قصبے دیئے گئے یہ روبن ، جاد اور ز بولون کے علاقوں میں تھے ۔ 8 اس طرح بنی اسرا ئیلیوں نے لا وی لوگوں کو یہ شہر اور ا کے اطراف کے کھیت دیئے ۔ ٹھیک اسی طرح جیسا کے خداوند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا ۔ 9 یہودا ہ اور شمعون کے شہروں کے نام یہ تھے : 10 شہر کے چناؤ کے لئے پہلا اختیار ان لا ویوں کو دیا گیا تھا جو قہات قبیلہ سے تھے ۔ 11 انہوں نے انہیں قریت اربع ( یہ حبرون ہے اس کا نام ایک شخص جس کا نام اربع تھا اس پر رکھا گیا اربع عناق کا باپ تھا ۔) انہیں وہ کھیت بھی ملے جن میں ان کے جانور ان کے شہر کے جانور چر سکتے ہیں ۔ 12 لیکن کھیت اور قریت اربع کے اطراف کے چھو ٹے قصبات یفُنہ کے بیٹے کا لب کے تھے ۔ 13 اس طرح دونوں نے حبرو ن شہر کو ہا رون کی نسل کے لوگوں کو دے دیا ۔( حبرون پناہ کا شہر تھا ) انہوں نے ہا رون کے خاندانی گروہ کو لبنا ہ ، 14 یتیر ، اِستموع ، 15 حو لون ، دبیر ، 16 عین ، یوطہ اور بیت شمس ان کے چاروں طرف کے قصبوں اور چراگا ہوں کو بھی دیا ۔ ا ن دونوں گروہوں کو وہ لوگ نو شہر دیئے۔ 17 انہوں نے ہا رون کی نسلوں کو وہ شہر بھی دیئے جو بنیمین خاندانی گروہ کے تھے یہ شہر جبعون ، جبع۔ 18 عنتوت اور علمون تھے ۔ انہوں نے یہ چار قصبات اور ان کے اطراف کے سب کھیت دیئے ۔ 19 اس طرح یہ شہر کا ہنوں کو دیئے گئے ( یہ کاہن ، کا ہن ہا رون کی نسل سے تھے )۔ کل ملا کر تیرہ قصبات اور ان کے سب کھیت ان کے جانوروں کے لئے تھے ۔ 20 قہا تی گروہ کے دوسرے لوگوں کو یہ قصبات دیئے گئے ۔ یہ قصبات افرا ئیم خاندانی گروہ کے تھے ۔ 21 سِکم شہر جو افرا ئیم کے پہا ڑی زمین میں تھا( سِکم پناہ کا شہر ) انہوں نے جزر ، 22 قبضیم اور بیت حو رون بھی انہیں دیئے ۔ کل ملا کر یہ چار شہر اور ان کے تمام کھیت ان کے جانورں کے لئے تھے ۔ 23 دان کے خاندانی گروہ نے انہیں اِلتقیہ ، جِبتون ، 24 ایا لون اور جا ت رمّون دیئے کل ملا کر چار قصبے اور ان کے سب کھیت ان کے جنوروں کے لئے تھے ۔ 25 منسی کے آدھے خاندانی گروہ نے انہیں تعناک اور جا ت رِمّون دیئے ۔ انہیں وہ سارے کھیت بھی دیئے گئے جو ان دونوں شہروں کے چاروں طرف تھے ۔ 26 اس طرح یہ دس دوسرے قصبے اور ان قصبوں کے اطراف زمین ان کے جانوروں کے لئے قہا تی قبیلہ کو دی گئی تھی ۔ 27 جیر سونی گروہ کے لا وی قبیلہ کو دیا گیا : 28 اشکار کے خاندانی گروہ قسیُون ، دبرت ۔ 29 یرموت ، اور عین جنیم دیئے ۔ سب ملا کر اشکا ر نے ان کو چار قصبات اور ہر ایک قصبہ کے اطراف کچھ زمین انکے جانوروں کے لئے دی ۔ 30 آشر کے خاندانی گروہ نے ان کو مسال ، عبدون ، 31 خِلقت اور رحوب دیئے ۔ سب ملا کر آشر نے انکو ۴ قصبات اور کچھ زمین۔ ہر ایک قصبہ کے اطراف ان کے جانوروں کے لئے دی ۔ 32 نفتا لی کے خاندانی گروہ نے جلیلی میں قادِس دیا ۔( قادس ایک محفوظ شہر تھا ) نفتا لی نے انہیں حمّات دور اور قرتان دیئے ۔ کل ملا کر نفتا لی نے انہیں تین قصبے اور کچھ زمین ہر قصبے کے اطراف ان کے جانوروں کے لئے دی ۔ 33 کل ملا کر جیرسون قبیلہ نے تیرہ قصبے اور ہر قصبے کے اطراف کچھ زمین ان کے جانوروں کے لئے پا ئی۔ 34 دوسرا الیوی گروہ مراری قبیلہ تھا ۔ مراری قبیلہ نے یہ قصبے پا ئے : 35 دمنہ اور نہلال دیئے ۔ کل ملا کر زبولون نے انکو چار قصبے اور ہر قصبے کے اطراف کچھ زمین ان کے جا نوروں کے لئے دی ۔ 36 روبن کے خاندانی گروہ نے ان کو بصر ، یہصہ ۔ 37 قدیمات اور مفعت دیئے ۔ کل ملا کر روبن نے ان کو چار قصبے اور کچھ زمین ہر قصبے کے اطراف ان کے جانوروں کے لئے دی ۔ 38 جا د کے خاندانی گروہ نے جلعاد میں رامہ شہر دیا ( رامہ محفوظ شہر تھا ) انہوں نے انہیں محنا ئیم بھی دیئے ۔ 39 حسبون ، یعزیر بھی دیا۔ جاد نے ان چاروں قصبوں کے اطراف کی پو ری زمین بھی ان کے جانوروں کے لئے دی ۔ 40 کل ملا کر لا ویوں کے آ خری خاندانی گروہ مراری کو بارہ قصبے دیئے گئے تھے ۔ 41 کل ملا کر لاوی خادانی گروہ نے ارتالیس قصبات پا ئے ۔ اور ہر قصبے کے اطراف کی زمین ان کو جانوروں کے لئے ملی ۔ یہ شہر اسی ملک میں تھے جس کی حکومت اسرا ئیل کے دوسرے خاندانی گروہ کے لوگ کرتے تھے ۔ 42 ہر شہر کے اطراف ایسی زمین اور کھیت تھے جن پر جانور زندہ رہ سکتے تھے یہی بات ہر شہر کے ساتھ تھی ۔ 43 اس طرح خداوند نے بنی اسرا ئیلیوں کو جو وعدہ کیا تھا اسے پو را کیا اس نے وہ سارا ملک دے دیا جسے دینے کا اس نے وعدہ کیا تھا ۔ لوگوں نے وہ ملک لے لیا اور اسی میں رہنے لگے ۔ 44 اور خداوند نے ان کے ملک کو چاروں طرف سے پُر امن رہنے دیا ، جیسا کہ اس نے اس کے آبا ء و اجدا د سے وعدہ کیا تھا ۔ اُن کے کسی دشمن نے انہیں شکست نہیں دی ۔ خداوند نے بنی اسرا ئیلیوں کو ہر ایک دشمن کو شکست دینے دی ۔ 45 خداوند نے اسرا ئیلیوں کو دیئے گئے اپنے سارے وعدوں کو پو را کیا۔ کو ئی ایسا وعدہ نہیں تھا جو پو را نہ ہوا ہو ۔ ہر ایک وعدہ پو را ہوا ۔

22:1 تب یشوع نے روبن ، جاد اور منسی کے آدھے خاندانی گروہ کے تمام لوگوں کو ایک مجلس منعقد کی ۔ 2 یشوع نے ان سے کہا ، " تم نے موسیٰ کو دیئے ہوئے سبھی احکام کی تعمیل کی ہے موسیٰ خدا وند کا خادم تھا اور تم نے میرے بھی سب احکام کی تعمیل کی ۔ 3 اور اس سارے وقت میں تم لوگوں نے اِسرائیل کے دوسرے لوگوں کی مدد کی ہے ۔ تم لوگ خدا وند کے اُن سارے احکام کی تعمیل کرنے میں ہوشیار اور پابند رہے جنہیں تمہارے خدا وند خدا نے تمہیں دیا تھا ۔ 4 تمہارے خدا وند خدا نے بنی اسرائیلیوں کو امن دینے کا وعدہ کیا تھا اب خدا وند نے اپنا وعدہ پورا کر دیا ہے ۔ اس وقت اب تم لوگ اپنے گھر واپس ہو سکتے ہو ۔ تم لوگ اپنے اس ملک میں جا سکتے ہو جو تمہیں دیا گیا ہے یہ ملک دریائے یردن کے مشرق میں ہے یہ وہی ملک ہے جسے خدا وند کے خادم موسیٰ نے تمہیں دیا تھا۔ 5 لیکن یاد رکھو کہ موسیٰ نے جو شریعت تمہیں دی ہے اُس کو جاری رکھو اور پاپندی کرو ۔ تمہیں اپنے خدا وند خدا سے محبت کر نی چاہئے اور اسکے احکام کی تعمیل کرنی چاہئے اور اُس پر چل کر اپنی پوری محنت سے اُس کی خدمت کرو۔" 6 تب یشوع نے انہیں دعائیں دیں اور وہ وداع ہوئے ۔ وہ اپنے گھر واپس ہوئے ۔ 7 موسیٰ نے آدھا منسّی خاندانی گروہ کو بسن کی سر زمین دی تھی ۔ یشوع نے دوسرے آدھے منسّی کے خاندانی گروہ کو دریائے یردن کے مغرب میں سر زمین دی ۔ یشوع نے اُن کو انکے گھر بھیجا ۔ یشوع نے اُنہیں دعائیں دیں ۔ 8 اُس نے کہا ، " تم بہت مالدار ہو ۔ تمہارے پاس چاندی سونا اور دوسرے قیمتی جواہرات ہیں ۔ تمہارے پاس قیمتی لباس ہیں تم نے کئی چیزیں اپنے دشمنوں سے لی ہیں گھر جاؤ اور ان چیزوں کو آپس میں بانٹ لو ۔" 9 اس لئے روبن ، جاد اور منسی کے آدھے خاندانی گروہ کے لوگ اسرائیل کے دوسرے لوگو ں سے وداع ہوئے ۔ وہ لوگ کنعان میں شیلا میں تھے ۔ انہوں نے اس جگہ کو چھوڑا اور جِلعاد کو واپس ہوئے ۔ یہ انکی اپنی زمین تھی ۔ موسیٰ نے انکو یہ زمین دی تھی ۔ کیوں کہ خدا وند نے اسے ایسا کرنے کا حکم دیا تھا ۔ 10 رُوبن، جاد اور منسّی کے لوگوں نے گلیلوتھ نامی جگہ کا سفر کیا ۔ یہ کنعان کی سر زمین میں دریائے یردن کے قریب تھی ۔ اُس جگہ لوگوں نے ایک خوبصورت قربان گاہ بنائی ۔ 11 لیکن دوسرے بنی اسرائیل جو ابھی تک شیلاہ میں تھے انہوں نے قربان گاہ کے متعلق سُنا جو ان تین خاندانی گروہوں نے بنائی تھی ۔اُنہوں نے سنا کہ قربان گاہ کنعان کی سرحد میں گلیلوتھ نامی جگہ پر ہے ۔ یہ دریائے یردن پر اِسرائیل کی جانب ہے ۔ 12 تمام بنی اسرائیل ان تینوں خاندانی گروہوں پر بہت غضہ میں آئے ۔وہ آپس میں ملے اور انکے خلاف لڑنے کے لئے فیصلہ کیا ۔ 13 اس لئے بنی اسرائیلیوں نے کچھ آدمیوں کو روبن جاد اور منسّی کے آدھے خاندانی گروہ کے لوگوں سے بات کرنے کے لئے بھیجا ۔ اُن آدمیوں کا قائد کاہن الیعزر کا بیٹا فنیحاس تھا ۔ 14 اُنہوں نے وہاں کے خاندانی گرہوں کے دس قائدین کو بھی بھیجا ۔ شیلاہ میں ٹھہرے اِسرائیل کے خاندانی گروہوں میں سے ایک خاندان سے ایک آدمی تھا جو شیلاہ میں تھا ۔ 15 اس لئے وہ گیارہ آدمی رُوبن ، جاد اور منسّی کے آدھے خاندانی گروہ سے بات کر نے کے لئے جلعاد گئے ۔ گیارہ آدمیوں نے ان سے کہا ، 16 " تمام بنی اسرائیل تم سے یہ پوچھتے ہیں : " تم نے اسرائیل کے خدا کے خلاف ایسا کیوں کیا ؟" تم خدا وند کے خلاف کیسے ہوگئے ؟" تم لوگوں نے اپنے لئے قربان گاہ کیوں بنائی ؟" تم جانتے ہو کہ یہ خدا وند کی تعلیمات کے خلاف ہے ۔ 17 فغور نامی جگہ پر جو واقعہ ہوا اُس کو یاد کرو ۔ ہم لوگ اس گناہ کے سبب اب بھی مصیبت میں ہیں ۔اُس بڑے گناہ کے لئے خدا نے اِسرائیل کے بہت سے لوگوں کو بری طرح بیمار کردیا تھا ۔ اور لوگ اب بھی اس بیماری کے سبب مصیبت سہہ رہے ہیں ۔ 18 اور اب تم وہی کر رہے ہو ۔ تم خدا وند کے خلاف جا رہے ہو کیا تم خدا وند کی راہ پر چلنے سے انکار کر تے ہو ؟" تم جو کر رہے ہو اسے بند نہ کرو گے تو خدا وند اسرائیل کے ہر ایک آدمی پر غصّہ کرے گا ۔ 19 " اگر تمہاری سرزمین عبادت کے لئے موزوں و مناسب جگہ نہ ہو تو پھر ہماری سر زمین میں آؤ خدا وند کا خیمہ ہماری سر زمین میں ہے ۔ تم ہماری کچھ زمین لے سکتے ہو اور اُس میں رہ سکتے ہو ۔ لیکن خدا وند کے خلاف مت رہو دوسری قربان گاہ مت بناؤ ۔ ہم لوگوں کے پاس پہلے ہی اپنے خدا وند خدا کی قربان گاہ خیمہٴ اجتماع میں ہے ۔ 20 " زارح کا بیٹا عکن کو یاد کرو ۔ وہ اپنے گناہ کی وجہ سے مرا ۔ اُس نے اُن چیزوں کے متعلق حکم کی تعمیل کرنے سے انکار کیا جنہیں تباہ کیا جانا تھا ۔ اس ایک آدمی نے خدا کی شریعت کو توڑا لیکن سبھی بنی اسرائیلیوں کو سزا ملی ۔ عکن اپنے گناہ کے سبب مرا لیکن اس کے ساتھ بہت سے دوسرے لوگ بھی مرے ۔" 21 رُبن ،جاد اور منسّی کے آدھے خاندانی گروہوں کے لوگوں نے گیارہ آدمیوں کو جواب دیا انہوں نے کہا ، 22 " خدا وند ہمارا خدا ہے دوبارہ ہم کہتے ہیں کہ خدا وند ہمارا خدا ہے ۔ اور خدا جانتا ہے کہ ہم نے یہ کیوں کیا ہم لوگ چاہتے ہیں کہ تم لوگ بھی یہ جان جاؤ تم لوگ اسکا تصفیہ کر سکتے ہو جو ہم لوگوں نے کیا ہے اگر تم لوگوں کو یہ یقین ہے کہ ہم لوگوں نے گناہ کیا ہے تو تم لوگ ہمیں ابھی مار سکتے ہو ۔ 23 اگر ہم نے خدا کے اصول کو توڑا ہے تو ہم کہیں گے کہ خدا وند ضرور ہمیں سزا دے ۔ 24 کیا تم لوگ یہ سوچتے ہو کہ ہم لوگوں نے اس قربان گاہ کو جلانے کی قربانی اور اناج کی قربانی اور سلامتی کی قربانی چڑھا نے کے لئے بنایا ہے ؟ نہیں! ہم نے اس وجہ سے نہیں بنایا ہم نے اس قربان گاہ کو کیوں بنایا ؟ ہمیں ڈر ہے کہ مستقبل میں تمہارے لوگ ہمیں تمہاری قوم کے طور پر قبول نہیں کریں گے تب تمہارے لوگ کہیں گے کہ ہم اسرائیل کے خدا وند خدا کی عبادت نہیں کر سکتے ۔ 25 خدا نے ہم لوگوں کو دریائے یردن کی دوسری طرف کی سر زمین دی ہے اس کا مطلب یہ ہوا کہ دریائے یردن کو سرحد بنایا گیا ہے ۔ ہمیں ڈر ہے کہ جب تمہارے بچے بڑے ہوکر اُس سر زمین پر حکومت کریں گے تو وہ ہمیں بھول جائیں گے کہ ہم بھی تمہارے لوگ ہیں ۔ وہ ہم سے کہیں گے ' اے رُوبن اور جاد کے لوگو تم اسرائیل کا حصہ نہیں ہو !' تب تمہارے بچے ہمارے بچوں کو خدا وند کی عبادت کرنے سے روکیں گے ۔ 26 "اس لئے ہم لوگوں نے اس قربان گاہ کو بنایا ۔ لیکن ہم لوگ یہ منصوبہ نہیں بنائے ہیں کہ اُس پر جلانے کی قربانی پیش کریں گے اور قربانی دیں گے ۔ 27 ہم لوگوں نے سچّے دل سے یہ قربان گاہ بنائی ہے اپنے لوگوں کو یہ بتانے کے لئے کہ ہم اس خدا کی عبادت کرتے ہیں جس کی تم لوگ عبادت کرتے ہو ۔ یہ قربان گاہ تمہارے لئے ہم لوگوں کے لئے اور مستقبل میں ہمارے بچوں کے لئے اس بات کی ضمانت ہوگی کہ ہم لوگ خدا کی عبادت کرتے ہیں ہم لوگ خدا وند کو اپنی قربانیاں اجناس کی اور سلامتی کی قربانی پیش کر تے ہیں ۔ ہم چاہتے تھے کہ تمہارے بچّے یہ جانیں کہ لوگ بھی تمہاری طرح بنی اسرائیل ہیں ۔ 28 مستقبل میں اگر ایسا ہو تا ہے کہ تمہارے بچّے کہیں کہ ہم لوگ اسرائیل سے رشتہ نہیں رکھتے تو ہمارے بچّے تب کہہ سکیں گے ، " غور کرو! ہمارے آباؤاجداد نے جو ہم لوگوں سے پہلے تھے ایک قربان گاہ بنائی تھی ۔ یہ قربان گاہ بالکل ویسی ہی ہے جس طرح مقدس خیمہ کے سامنے خدا وند کی قربان گاہ ہے ۔ ہم لوگ اس قربان گاہ کا استعمال قربانی دینے کے لئے نہیں کرتے ۔ یہ اس بات کا اشارہ کر تا ہے کہ ہم لوگ اِسرائیل کا ایک حصہ ہیں ۔ 29 " سچ تو یہ ہے کہ ہم لوگ خدا وند کے خلاف نہیں ہونا چاہتے ہیں ۔ ہم لوگ اب اس کا ساتھ چھوڑنا نہیں چاہتے ۔ ہم لوگ جانتے ہیں کہ سچی قربان گاہ ایک ہی ہے جو مقدس خیمہ کے سامنے ہے ۔ وہ قربان گاہ خدا وند ہمارے خدا کی ہے ۔" 30 کاہن فنیحاس اور اس کے ساتھ کے قائدین نے ان چیزوں کو سنا جو رُوبن، جاد اور منسّی کے آدھے خاندانی گروہوں کے لوگوں نے کہا وہ مطمئن تھے کہ یہ لوگ سچ کہہ رہے تھے ۔ 31 اس لئے کاہن فنیحاس نے کہا ، " اب ہم جانتے ہیں کہ خدا وند ہمارے ساتھ ہے اور ہم جانتے ہیں کہ تم اس کے خلاف نہیں ہو ۔ ہم خوش ہیں کہ بنی اسرائیلیوں کو خدا وند کی جانب سے سزا نہیں ہوگی ۔" 32 پھر فنیحاس اور قائدین نے اس جگہ کو چھوڑا اور وہ اپنے گھر چلے گئے ۔ انہوں نے روبن اور جاد کے لوگوں کو جِلعاد کی سر زمین میں چھوڑا اور کنعان کو واپس ہوئے ۔ وہ واپس بنی اسرائیلیوں کے پاس گئے اور جو کچھ ہوا تھا ان سے کہا ۔ 33 بنی اسرائیل بھی مطمئن ہو گئے وہ خوش تھے اور انہوں نے خدا کا شکر ادا کیا ۔ انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ رُوبن، جاد اور منسّی کے آدھے خاندانی گروہ کے لوگوں کے خلاف جاکر نہیں لڑیں گے ۔ انہوں نے ان زمینوں کو تباہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ۔ 34 رُوبن اور جاد کے لوگوں نے کہا ، " یہ قربان گاہ ہم لوگوں کے بیچ ایک گواہ ہے یہ دکھانے کے لئے کہ خدا وند خدا ہے ۔ اور اس لئے انہوں نے قربان گاہ کا نام ' گواہ' رکھا ۔ "

23:1 خداوند نے اسرا ئیل کو اس کے چاروں طرف کے دشمنوں سے امان دی ۔ خداوند نے اسرا ئیل کو محفوظ بنا یا کئی سال گزرے اور یشوع بہت بوڑھا ہو گیا ۔ 2 اس وقت یشوع نے اسرا ئیل کے تمام قائدین ، حاکمین اور منصفین کی مجلس بُلا ئی ۔ اور اس نے کہا ، " میں بہت بوڑھا ہو گیا ہوں۔" 3 تم نے وہ دیکھا جو خداوند نے ہمارے دُشمنوں کے ساتھ کیا ۔ اس نے یہ ہماری مدد کے لئے کیا ۔ تمہا رے خداوند خدا نے تمہا رے لئے جنگ کی ۔ 4 یاد رکھو میں نے تمہیں کہا تھا کہ تمہا رے لوگ اس ملک کو پا سکتے ہیں جو دریا ئے یردن اور مغرب کے سمندر کے بیچ ہے یہ وہی ملک ہے جسے دینے کا وعدہ میں نے کیا تھا لیکن اب تک تم اس ملک کا تھو ڑا سا حصّہ ہی لے سکے ہو ۔ 5 خداوند تمہا را خدا وہاں کے رہنے وا لوں کو اس جگہ کو چھو ڑ نے کے لئے مجبور کرے ۔ تم اس زمین میں داخل ہو گے اور خداوند وہاں کے رہنے وا لوں کو اس زمین سے کھدیڑ دیگا ۔ خداوند تمہا رے خدا نے یہ وعدہ تمہا رے لئے اسے کرنے کے لئے کیاتھا ۔ 6 " تمہیں ان سب باتوں کی اطاعت کرنے میں ہوشیار رہنا چا ہئے جو خداوند نے ہمیں حکم دیا ہے ۔ ہر اس بات کی تعمیل کرو جو " موسیٰ کی شریعت کی کتاب " میں لکھا ہے ۔ اس شریعت کے خلاف نہ جا ؤ ۔ 7 ہم لوگوں کے درمیان کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو بنی اسرا ئیل نہیں ہیں وہ لوگ اپنے خداؤں کی پرستش کرتے ہیں اُن لوگوں کے دوست مت بنو اُن خداؤں کی پرستش اور خدمت نہ کرو ۔ 8 تمہیں ہمیشہ اپنے خداوند خدا کا ساتھ دینا چا ہئے تم نے یہ ماضی میں کیا ہے اور تمہیں یہ کرتے رہنا چا ہئے ۔ 9 " خداوند نے ان سب کے طاقتور قوموں کو شکست دینے میں مدد کی ہے ۔ خداوند نے ان لوگوں کو اپنا ملک چھو ڑ نے پر دباؤ ڈا لا ہے کو ئی بھی ملک تمہیں شکست دینے کے قابل نہیں ہو سکتا ۔ 10 خداوند خدا کی مدد سے اسرا ئیل کا ایک آدمی دشمن کے ایک ہزا ر آدمیوں کو شکست دے سکتا ہے کیوں؟ کیوں کہ خداوند خدا تمہا رے لئے لڑتا ہے ۔ خداوند نے یہ کرنے کا وعدہ کیا ہے ۔ 11 اس لئے تمہیں اپنے خداوند خدا کی بندگی کرتے رہنا چا ہئے اپنی رُوح کی گہرا ئی سے اس سے محبت رکھو ۔ 12 " خداوند کے راستے سے کبھی دور نہ جا ؤ۔ اُن دوسرے لوگوں سے دوستی نہ کرو جو ابھی تک تمہا رے درمیان تو ہیں لیکن اسرا ئیل کا حصّہ نہیں ہیں ۔ اُن میں سے کسی کے ساتھ شادی نہ کرو۔ لیکن اگر تم ان لوگوں کے دوست بنوگے ۔ 13 تو خداوند تمہا را خدا تمہا رے دشمنو ں کو شکست دینے میں تمہا ری مدد نہیں کرے گا۔ اس طرح یہ لوگ تمہا رے لئے ایک پھندے ، وہ تمہا رے پیٹھ کے لئے کو ڑے اور تمہا ری آنکھ کے لئے کانٹے بن جا ئیں گے۔ اور تم اس اچھے ملک سے وداع ہو جا ؤ گے ۔ یہ وہی زمین ہے جسے خداوند تمہا را خدا نے تمہیں دی ہے ۔ لیکن اگر تم اس حکم کو نہیں مانو گے تو تم اچھے ملک کو کھو دو گے ۔ 14 " یہ غالباً میرے مرنے کا وقت ہے تم جانتے ہو اور حقیقت میں یقین کرتے ہو کہ خداوند نے تمہا رے لئے بہت بڑے کام کئے ہیں۔ تم جانتے ہو کہ وہ اپنے کئے ہو ئے وعدوں میں سے کسی کو پو را کرنے میں ناکام نہیں رہا ہے ۔ خداوند نے ان تمام وعدوں کو پو را کیا ہے جو اس نے ہم سے کیا تھا ۔ 15 وہ سب اچھے وعدے جو خداوند تمہا رے خدا نے ہم سے کیا تھا پو ری طرح سچ ثابت ہو ئے ۔ لیکن خداوند اسی طرح دوسرے وعدوں کو بھی سچ بنا ئے گا ۔ اس نے انتباہ دیا ہے کہ اگر تم گنا ہ کرو گے تو تم پر آفتیں آئیں گی اس نے انتباہ دیا کہ وہ تمہیں اس ملک کو چھو ڑنے کے لئے دباؤ ڈا لے گا جسے اس نے تم کو دیا ہے ۔ 16 اگر تم اپنے معاہدہ کو جو تم نے اپنے خداوند خدا سے کیا ہے اس کو کرنے سے انکار کرو گے تو ایسا ہو گا اگر تم دوسرے خداؤں کے پاس جا ؤگے اور ان کی عبادت کرو گے تو تم اس ملک کو کھو دو گے اگر تم ایسا کرو گے تو خداوند تم پر بہت غصّہ کرے گا تب تمہیں اس اچھے ملک کو جلد چھو ڑنے کے لئے مجبور کیا جا ئے گا جسے اس نے تم کو دیا ہے ۔"

24:1 یشوع نے تمام اسرا ئیل کے خاندانی گروہوں کو ایک ساتھ سِکم میں بلا یا ۔ وہ خاندانی گروہ کے سبھی بزرگوں، منصفوں، افسروں اور حاکموں کو بلا یا ۔ وہ سبھی لوگ خدا کے سامنے کھڑے رہے ۔ 2 تب یشوع نے تمام لوگوں سے باتیں کیں اس نے کہا ، " میں وہ کہہ رہا ہوں جو خداوند اسرائیل کا خدا تم سے کہتا ہے : " بہت زمانہ پہلے تمہا رے باپ دادا دریا ئے فرات کے دوسری جانب رہتے تھے ۔ میں ان آدمیوں کے بارے میں بات کر رہا ہوں جو ابرا ہیم اور نحور کے باپ تارح کی طرح تھے ۔ اُن دنوں تمہا رے اجداد دوسرے خدا ؤں کی پرستش کرتے تھے ۔ 3 لیکن میں خداوند تمہا رے آبا ؤ اجداد ابرا ہیم کو دریا کے دوسری طرف کی زمین سے باہر لا یا ۔ میں اسے کنعان ملک سے ہو کر لے گیاؤ اور اس کو کئی اولا دیں دیں میں نے ابرا ہیم کو اسحاق نامی بیٹا دیا ۔ 4 اور میں نے اسحاق کو یعقو ب اور عیساؤ نامی دو بیٹے دیئے ۔ میں نے شعیر کی پہا ڑی کے چاروں طرف کی زمین کو عیساؤ کو دی ۔ لیکن یعقوب اور اس کی اولا د وہاں نہیں رہی ۔ وہ مصر کے ملک میں رہنے کے لئے چلی گئی ۔ 5 تب میں نے موسیٰ اور ہا رون کو مصر بھیجا ۔ میں ان سے یہ چاہتا تھا کہ میرے لوگوں کو مصر سے باہر لا ئیں ۔ میں نے مصر کے لوگوں پر بھیانک آفتیں مسلّط کیں ۔ تب میں تمہا رے لوگوں کو مصر سے باہر لا یا ۔ 6 اس طرح میں تمہا رے باپ دادا کو مصر کے باہر لا یا وہ بحر احمر تک آئے اور مصر کے لوگ ان کا پیچھا کر رہے تھے ۔ ان کے ساتھ رتھ اور گھو ڑ سوار تھے ۔ 7 اس لئے لوگوں نے مجھ خداوند سے مدد مانگی۔ اور میں خداوند نے مصر کے لوگوں پر بہت بڑی آفت لا یا۔ میں خداوند نے سمندر میں انہیں ڈبودیا ۔ تم نے ضرور سنا ہو گا کہ میں نے مصر کی فوج کے ساتھ کیا کیا ۔ اس کے بعد تم ریگستان میں ایک طویل عرصہ تک رہے ۔ 8 تب میں تمہیں اموری لوگوں کی زمین میں لا یا یہ یردن دریا کے مشرق میں تھی ۔ وہ لوگ تمہا رے خلاف لڑے ان لوگوں کو شکست دینے کے لئے تمہیں طاقت بخشی ۔ میں نے انہیں تباہ کیا ۔ تب تم نے زمین پر قبضہ جما لیا ۔ 9 تب صفور کے بیٹے بلق موآب کے بادشاہ نے بنی اسرا ئیلیوں کے خلا ف لڑنے کی تیاری کی ۔ بادشاہ نے بعور کے بیٹے بلعام کو بلا یا ۔ ا س نے بلعام سے تمہا رے لئے بد دُعا کرنے کو کہا۔ 10 لیکن میں نے یعنی تمہارے خداوند نے بلعام کی ایک نہ سنی ۔ اس لئے بلعام نے تم لوگوں کے لئے اچھی چیزیں ہو نے کی خواہش کی اس نے تمہیں کئی مر تبہ دُعا ئیں دیں اس طرح میں نے تمہیں بلعام سے بچا یا ۔ 11 تب تم نے دریا ئے یردن کے پار تک سفر کیا تم لوگ یریحو کی سر زمین میں آئے ۔ یریحو شہر میں رہنے والے لوگ تمہارے خلاف لڑے ۔ اموری، فرزّی، کنعانی ، حتّی، جرجاسی، حوّی، اور یبوسی لوگ بھی تمہارے خلاف لڑے لیکن میں نے تمہیں اُن سب کو شکست دینے دی ۔ 12 جب تمہاری فوج آگے بڑھی تو میں نے انکے آگے بھونرے بھیجے۔ اُن بھونروں کی ٹکڑیوں نے لوگوں کو بھاگنے کے لئے مجبور کیا کیا اس لئے تم لوگوں نے اپنی تلواروں اور کمانوں کا استعمال کئے بغیر ہی اس دو بادشاہ کو شکست دی اور انکی زمین پر قبضہ کر لئے ۔ 13 میں ہی خدا وند تھا جس نے تمہیں وہ سر زمین دی ۔ میں نے تمہیں وہ سر زمین دی جہاں تمہیں کوئی کام نہیں کرنا پڑا ۔ میں نے تمہیں شہر دیئے جنہیں تمکو بنانا نہیں پڑا ۔ اب تم ان سر زمین اور ان شہروں میں رہتے ہو تمہارے پاس انگور کی بیلیں اور زیتون کے باغ ہیں لیکن ان باغوں کو تم نے نہیں لگا یا تھا ۔" 14 تب یشوع نے لوگوں سے کہا ، " اب تم لوگوں نے خدا وند کا کلام سن لیا ہے اس لئے تمہیں خدا وند کی عزت کرنی چاہئے ۔ اور اسکی سچی خدمت کرنی چاہئے اُن جھوٹے خدا ؤں کو پھینک دو جن کی تمہارے باپ دادا پرستش کر تے تھے ۔ یہ سب بہت زمانہ پہلے دریائے فرات کی دوسری جانب مصر میں ہوا تھا ۔ اب تمہیں خدا وند کی خدمت کرنی چاہئے ۔ 15 " لیکن ہو سکتا ہے کہ تم خدا وند کی عبادت کرنا نہیں چاہتے ۔ تمہیں آج ہی یہ چُن لینا چاہئے ۔ تمہیں آج طئے کر لینا چاہئے کہ تم کس کی خدمت کرو گے ؟ تم ان خدا ؤں کی خدمت کرو گے جن کی عبادت تمہارے باپ دادا اس زمانے میں کر تے تھے جب وہ دریا کے دوسری جانب رہتے تھے ؟ یا تم ان اموری لوگوں کے دیوتاؤں کی خدمت کرنا چاہتے ہو جو یہاں رہتے تھے ؟ لیکن میں تمہیں بتاتا ہوں کہ میں کیا کروں گا ۔ جہاں تک میری اور میرے خاندان کی بات ہے ہم خدا وند کی عبادت کریں گے ۔" 16 تب لوگوں نے جواب دیا ، " نہیں ہم خدا وند خدا کے ساتھ چلنا نہیں چھو ڑیں گے ہم لوگ کبھی دوسرے خدا ؤں کی عبادت نہیں کریں گے ۔ 17 ہم جانتے ہیں کہ وہ خدا وند خدا ہی تھا جو ہمارے لوگوں کو مصر سے لایا ۔ ہم لوگ اس ملک میں غلام تھے ۔ لیکن خدا وند نے ہم لوگوں کے لئے وہاں بڑے بڑے کام کئے وہ اس ملک سے ہم لوگوں کو باہر لایا اور اس وقت تک ہماری حفاظت کرتا رہا جب تک ہم لوگوں نے دوسرے ملکوں سے ہوکر سفر کیا ۔ 18 تب خدا وند نے ان اموری لوگوں کو شکست دینے میں ہماری مدد کی جو اس ملک میں رہتے تھے جس میں آج ہم رہتے ہیں ۔ اس لئے ہم لوگ خدا وند کی خدمت کر تے رہیں گے کیوں ؟ کیوں کہ وہ ہمارا خدا ہے ۔" 19 تب یشوع نے کہا ،" یہ سچ نہیں ہے تم خدا وند کی خدمت جاری رکھنے سے معذور ہو ۔ خدا وند پاک خدا ہے اور خدا اپنے لوگوں کے ذریعہ دوسرے خدا ؤں کی عبادت کرنے سے نفرت کرتا ہے اگر تم اس طرح خدا کے خلاف ہو جاؤ گے تو خدا تم کو معاف نہیں کرے گا ۔ 20 اگر تم خدا وند کو چھو ڑوگے اور دوسرے خدا ؤں کی خدمت کروگے تب خدا وند تم پر بھیانک آفتیں لائے گا خدا وند تم کو تباہ کرے گا ۔ خدا وند خدا تمہارے لئے اچھا رہا ہے لیکن اگر تم اس کے خلاف چلتے ہو تو وہ تمہیں تباہ کر دیگا ۔" 21 لیکن لوگوں نے یشوع سے کہا ، " نہیں ! ہم خدا وند کی خدمت کریں گے ۔" 22 تب یشوع نے کہا ، " اپنی طرف اور اپنے ساتھ کے لوگوں کے چاروں طرف دیکھو ۔ کیا تم سبھی جانتے ہو اور قبول کرتے ہو کہ تم خدا وند کی خدمت کرنے کے لئے چُنے گئے ہو ؟ کیا تم سب اس کے گواہ ہو ؟" لوگوں نے جواب دیا " ہاں یہ سچ ہے ہم لوگ عہد کر تے ہیں کہ ہم لوگ خدا وند کی خدمت کے لئے چنے گئے ہیں ۔" 23 تب یشوع نے کہا ، " اس لئے اپنے درمیان جو جھوٹے خدا ہیں اُنہیں پھینک دو ۔ اپنے دل سے اسرائیل کے خدا وند خدا سے محبت کرو ۔" 24 تب لوگوں نے یشوع سے کہا ، " ہم لوگ خدا وند اپنے خدا کی خدمت کریں گے ۔ ہم لوگ اس کا حکم مانیں گے ۔" 25 اس لئے یشوع نے لوگوں کے لئے اُسی دن ایک معاہدہ کیا ۔ سکم نامی شہر میں یشوع نے معاہدے کی تعمیل کے لئے اصول اور قانون بنائے ۔ 26 یشوع نے ان باتوں کو ' خدا کی شریعت کی کتاب ' میں لکھا ۔ تب یشوع ایک بڑا پتھر لایا یہ پتھر اس معاہدہ کا ثبوت تھا اس نے اس پتھر کو خدا وند کے مقدس خیمہ کے قریب بلوط کے درخت کے نیچے رکھا ۔ 27 تب یشوع نے تمام لوگوں سے کہا ، " یہ پتھر تمہیں اسے یاد دلانے میں مدد گار ہوگا جو کچھ ہم لوگوں نے آج کہا ہے ۔ یہ پتھر تب یہاں تھا جب خدا وند ہم لوگوں سے بات کر رہا تھا ۔ اس لئے یہ پتھر ایسا رہیگا جو تمہیں یاد دلانے میں مدد کرے گا کہ آج کے دن کیا ہوا تھا ۔ یہ پتھر تمہارے نزدیک ایک گواہ بنا رہے گا ۔ یہ تمہیں تمہارے خدا وند خدا کے خلاف جانے سے روکے گا ۔" 28 تب یشوع نے لوگوں سے اپنے گھروں کو واپس جانے کو کہا تو ہر ایک آدمی اپنا اپنا ملک کو واپس گیا ۔ 29 اُس کے بعد نون کا بیٹا یشوع انتقال کر گئے ۔ وہ ۱۱۰ سال کے تھے ۔ 30 یشوع اپنی سر زمین تِمنت سرح میں دفنایا گیا ۔ یہ افرائیم کے پہاڑی ملک میں جعس کے پہاڑ پر ہے ۔ 31 بنی اسرائیلیوں نے یشوع کی زندگی میں خدا وند کی خدمت کی اور یشوع کے مرنے کے بعد بھی لوگ خدا وند کی خدمت کر تے رہے ۔ جب تک ان کے قائد زندہ رہے ۔ یہ وہ قائدین تھے ، جنہوں نے وہ سب کچھ دیکھا تھا جو خدا وند نے اسرائیل کے لئے کیا تھا ۔ 32 جب بنی اسرائیلیوں نے مصر چھوڑا تھا تب وہ یوسف کے جسم کی ہڈیاں اپنے ساتھ لائے تھے ۔ اس لئے لوگوں نے یوسف کی ہڈیاں سِکم میں دفنائے ۔ انہوں نے ہڈّیوں کو ملک کے اس علاقہ میں دفنایا جسے یعقوب نے سکم کے باپ حمور سے خریدی تھی ۔ یعقوب نے اس زمین کو چاندی کے سو سکِّوں میں خریدا تھا ۔ یہ سر زمین یوسف کی اولاد کی تھی ۔ 33 ہارون کا بیٹا الیعزر مر گیا ۔ اسے افرائیم کے پہاڑی ملک جبعہ میں دفنایا گیا ہے ۔ جبعہ الیعزر کے بیٹے فنیحاس کو دیا گیا تھا ۔