Leviticus

1:1 خدا وند خدا نے موسیٰ کو خیمہٴ اجتماع میں بلایا اور اُس سے کہا۔خدا وند نے کہا ، 2 " بنی اسرائیلیوں سے کہو تم لوگوں میں سے کو ئی جب خدا وند کے لئے نذرانہ لائے تو تمہیں ایک جانور بھیڑ کے ریوڑ یا مویشیوں کے جھنڈ سے لا نا چاہئے ۔ 3 اگر یہ جلا نے کا نذرانہ ہو اور یہ مویشیوں کے جھنڈ سے ہو تو یہ جانور بے عیب نر ہو نا چاہئے اور اس آدمی کو وہ جانور خیمہٴ اجتماع کے دروازے پر لانا چاہئے ۔ تب خدا وند اس نذ رانہ کو قبول کرے گا ۔ 4 اس آدمی کو اپنا ہاتھ جانور کے سر پر رکھنا چاہئے ۔ خدا وند اس کے جلانے کے نذرانہ کو اسکے کفّارہ کے طور پر قبول کرے گا ۔ 5 " آدمی کو چاہئے کہ وہ بچھڑے کو خدا وند کے سامنے مارے ۔ ہارون کے بیٹوں کو بچھڑے کے خون لانا چاہئے اور اسے خیمہٴ اجتماع کے دروازوں پر قربان گاہ کے چاروں طرف چھڑکنا چاہئے ۔ 6 وہ چمڑا کو ہٹا ئے گا اور جانور کے باقی عضو کو ٹکڑے ٹکڑے میں کاٹے گا ۔ 7 ہارون کے کاہن بیٹوں کو قربان گاہ پر لکڑی اور آ گ تیار رکھنا چاہئے ۔ 8 ہارون کے کاہن بیٹوں کو ان ٹکڑوں کو سر اور چربی کے ساتھ لکڑی پر رکھنی چاہئے اس لکڑی کو قربان گاہ پر آ گ کے اوپر رکھنی چاہئے ۔ 9 کاہن کے جانور کے اندرونی حصو ں اور پیروں کو پانی سے دھو نا چاہئے ۔ پھر کاہن کو جانور کے تمام حصّوں کو قربان گاہ پر جلانا چاہئے یہی جلانے کی قربانی ہے ۔ اس کی بو خدا وند کو خوش کر تی ہے ۔ 10 " اور کوئی شخص بھیڑ کے ریوڑ سے کچھ چاہے وہ بھیڑ ہو یا بکری جلانے کے نذرانہ کے طور پر پیش کرے تو یہ جانور نر اور بے عیب ہونا چاہئے ۔ 11 اس آدمی کو قربان گاہ کے شمال کی جانب خدا وندکے سامنے جانور کو ذبح کرنا چاہئے ۔ ہارون کے کاہن بیٹوں کو قربان گاہ کے چاروں طرف اس کے خون کو چھڑکنا چاہئے ۔ 12 تب کاہن کو چاہئے کہ وہ اس جانور کو ٹکڑوں میں کاٹے اسے جانور کا سر اور چربی کو جلاون کے لکڑی کے اوپر رکھنا چاہئے جو قربان گاہ کی جلتی ہوئی آ گ پر ہوگی ۔ 13 کاہن کو جانور کے اندرونی حصّوں کو اور اسکے پیروں کو دھونا چاہئے ۔ تب ان سارے حصّوں کو چڑھا نا اور قربان گاہ پر جلانا چاہئے ۔ یہ جلانے کا نذرانہ ہے۔ یہ تحفہ ہے اور اس کی بو خدا وند کو خوش کرے گی ۔ 14 " اگر کوئی شخص ایک چڑیا کو جلانے کا نذرانہ کے لئے اپنی قربانی کے طور پر خدا وند کو پیش کرے تو چڑیا چاہے تو فاختہ یا کبوتر کا بچّہ ہو نا چاہئے ۔ 15 کاہن نذر کئے گئے چڑیا کو قربان گاہ پر لے آئیگا ۔ کا ہن پرندے کے سر کو الگ کرے گا ۔ تب پرندے کو قربان گاہ پر جلائے گا ۔ پرندے کا خون قربان گاہ کی پہلو کی طرف بہنا چاہئے ۔ 16 کاہن کو پرندہ کے دانے کی تھیلی کو پَر کے ساتھ الگ کر کے قربان گاہ کے مشرق کی جانب پھینک دینا چاہئے ۔ یہ وہی جگہ ہے جہاں وہ قربان گاہ سے راکھ نکال کر پھینکتے ہیں ۔ 17 " تب کاہن کو پروں کے پاس سے پرندہ کو چیرنا چاہئے لیکن پرندہ کو دو حصّوں میں جدا جدا کرنا نہیں چاہئے ۔ کاہن کو چاہئے اسے قربان گاہ پر رکھی ہوئی جلاون کی لکڑی پر پرندہ کو جلانا چاہئے ۔ جلانے کی قربانی ایک تحفہ ہے اور اس کی بُو سے خدا وند کو خوشی ہوتی ہے ۔

2:1 " اگر کو ئی شخص خدا وند کو اناج کا نذرانہ پیش کرنا چاہتا ہے ۔ تو یہ باریک آٹا کا ہونا چاہئے ۔ آٹا میں تیل ڈالنے کے بعد اس میں لوبان ڈالنا چاہئے ۔ 2 تب اس شخص کو اسے ہارون کے کاہن بیٹوں کے پاس لانا چاہئے ۔ وہ شخص تیل اور لوبان سے مِلا ہوا ایک مٹھی باریک آٹا لے ۔ اور اُسے کاہن کے پاس اِسے قربان گاہ پر تحفے کے طور پر پیش کرنا چاہئے ۔ اور اُس کی بُو خدا وند کو خوش کریگی ۔ 3 اناج کی قربانی کا باقی بچا ہوا حصّہ ہارون اور ا ن کے بیٹوں کی ہوگی ۔ خدا وند کو پیش کئے گئے تحفوں میں سے یہ سب سے زیادہ مقدس ہے ۔ 4 " اگر تم اناج کا نذرانہ لاؤ تو تمہیں تنور میں پکی ہوئی روٹی یا تیل مِلا ہوا باریک آٹا سے بنی ہوئی بغیر خمیری روٹی یا تیل لگائی ہوئی بغیر خمیر کی روٹی ہونی چاہئے ۔ 5 اگر تم تلنے کی کڑھائی سے اناج کی قربانی لاتے ہو تو یہ تیل ملا ہوا بغیر خمیر کے باریک آٹا ہونا چاہئے ۔ 6 پہلے تمہیں اسے کئی حصّوں میں بنا نا چاہئے اور تب اس پر تیل لگا نا چاہئے۔ یہ ایک اناج کا نذرانہ ہے۔ 7 اگر تم اجناس کی قربانی تلنے کی کڑھا ئی سے لا تے ہو تو یہ تیل ملے باریک آٹے کی ہو نی چاہئے ۔ 8 تم ان چیزوں سے بنی اجناس کی قربانی خداوند کے لئے لا ؤ گے تم ان چیزوں کو کا ہن کے پاس لے جا ؤگے اور وہ اُسے قربان گاہ پر رکھے گا ۔ 9 تب کا ہن کو اناج کے نذرانے کی یاد گار حصّہ لینا چاہئے او اسے قربان گا ہ پر تحفے کے طور پر پیش کر نا چاہئے۔ اور اس کی بُو خداوند کو خوش کریگی ۔ 10 باقی اناج کی قربانی ہا رون اور اس کے بیٹوں کی ہو گی ۔ یہ قربانی خداوند کو آ گ سے چڑھا ئی جانے وا لی قربانیوں میں بہت پاک ہو گی ۔ 11 " تمہیں خداوند کو خمیر وا لی اناج کی کو ئی قربانی نہیں چڑھانی چاہئے ۔ تمہیں خداوند کے تحفے کو طور پر پیش کر نے کے لئے خمیری یا شہد نہیں جلانا چاہئے ۔ 12 تم اُسے پہلے پھل سے خداوند کو پیش کر نے کے لئے لا سکتے ہو۔ لیکن انہیں خداوند کو خوش کر نے کے لئے نذرانہ کے طور پر خوشبو کے ساتھ قربان گا ہ پر پیش نہیں کر نا چاہئے ۔ 13 تمہیں اپنی لا ئی ہو ئی ہر ایک اناج کی قربانی پر نمک بھی رکھنا چا ہئے ۔ تمہیں اپنے سارے اناج کے نذرانوں میں خدا کے معاہدہ کا نمک استعمال کر نا چاہئے ۔ تمہیں اپنی سب قربانیوں کے ساتھ نمک لا نا چاہئے ۔ 14 " اگر تم پہلی فصل سے خداوند کے لئے اناج کی قربانی لا تے ہو تو تمہیں بھُنے ہو ئے نذرانے لا نے چاہئے ۔ یہ نیا مَلا ہوا اناج ہو نا چاہئے ۔ یہ پہلی فصل سے اناج کی قربانی ہو گی ۔ 15 تمہیں اُس پر تیل ڈالنا اور لو بان رکھنا چاہئے یہ اناج کی قربانی ہے ۔ 16 کا ہن کو چاہئے کہ وہ مَلے ہو ئے اناج کا یادگاری نذرانہ اور اس کے لوبان کے ساتھ اس کا تیل لے ۔ یہ خداوند کے لئے تحفہ ہے۔

3:1 " اگر ایک شخص ہمدردی کا نذرانہ پیش کرتا ہے تو اسے جانور کے گلّہ سے ایک جانور خداوند کے سامنے لا نا چاہئے ۔ یہ نر یا ما دہ ہو سکتا ہے اور یہ بے عیب ہونا چاہئے ۔ 2 اس شخص کو اپنا ہا تھ اپنے نذرانے کے سر پر رکھنا چا ہئے ۔ اور اسے خیمٴہ اجتماع کے دروازے پر ذبح کرنا چا ہئے ۔ اور ہا رون کے کا ہن بیٹوں کو خون لے کر قربا ن گاہ کے چاروں طرف چھڑکنا چا ہئے ۔ 3 اس شخص کو کچھ ہمدردی کا نذرانہ تحفے کے طور پر خداوند کو پیش کرنا چاہئے ۔ قربانی کے لئے پیش کر نے وا لے سامان میں اندرونی حصّہ میں پا ئے جانے وا لی چربی اور اندرونی حصّہ کو ڈھکنے وا لی چربی بھی شامل ہونی چاہئے 4 دونوں گردے اور اس کو ڈھکنے والی چربی اور وہ چر بی جو پٹھّے پر ہے ، اور کلیجہ کو ڈھانکنے وا لی چربی کو بھی نکال دینی چاہئے ۔ 5 پھر ہا رون کے بیٹے چربی کو قربان گا ہ پر جلانے کے نذرانے کے اوپر جو کہ لکڑی کے اوپر رکھی ہو ئی ہے جلا ئینگے ۔ یہ ایک تحفہ ہے اور اس کی خوشبوخداوند کو خوش کریگی ۔ 6 " اگر کو ئی ِ شخص ا پنے ریوڑ سے خدا وند کو ہمدردی کا نذرانہ پیش کر نے کے لئے لاتا ہے چاہے جانور نر ہو یا مادہ بے عیب ہونا چاہئے ۔ 7 اگر وہ قربانی کے لئے ایک میمنہ لاتا ہے تو اسے خدا وند کے سامنے لانا چاہئے ۔ 8 اسے اپنا ہاتھ جانور کے سر پر رکھنا چاہئے اور خیمہٴ اجتماع کے سامنے اسے ذبح کرنا چاہئے ۔ تب ہارون کے بیٹے کو قربان گاہ پر چاروں طرف اس کا خون چھڑکنا چاہئے ۔ 9 جب وہ شخص کچھ ہمدردی کا نذرانہ تحفے کے طور پر خدا وند کو پیش کرتا ہے تو اس شخص کو چربی اور چربی سے بھری دُم اور جانور کے اندرونی حصّوں کے اوپر اور چاروں طرف کی چربی لانی چاہئے ۔ اسے اس دُم کو ریڑھ کی ہڈی کے بالکل قریب سے کاٹنا چاہئے ۔ 10 اس شخص کو دونوں گردوں اور انہیں ڈھکنے والی چربی اور پٹھے کی چربی بھی نذر میں چڑھانی چاہئے ۔ اسے کلیجہ کی جھلی کو ڈھکنے والی چربی بھی قربانی کے لئے چڑھانی چاہئے ۔ اسے گردوں کے ساتھ کلیجہ کی جھلّی کو نکال لینا چاہئے ۔ 11 تب کاہن قربان گاہ پر ان سب کو غذا کے طور پر جلائے گا ۔ یہ خدا وند کا تحفہ ہے ۔ 12 " اگر اس کی قربانی ایک بکرا ہے تو وہ اسے خدا وند کے سامنے نذر کرے ۔ 13 اس کو بکرے کے سر پر اپنا ہاتھ رکھنا چاہئے اور خیمہٴ اجتماع کے سامنے اسے ذبح کرنا چاہئے ۔ تب ہارون کے بیٹے اس کا خون قربان گاہ پر چاروں طرف چھڑکیں گے ۔ 14 تب اس کا کچھ حصّہ اندرونی حصّہ کو ڈھکنے والی چربی کے ساتھ خدا وند کے لئے نذرانہ کے طور پر لانا چاہئے ۔ 15 اسے دونوں گردوں کو ڈھکنے والی چربی ، دونوں گردوں اور جانور کے پٹھے کی چربی نذر میں چڑھانی چاہئے ۔ اسے کلیجے کی جھلی اور گردوں کو تحفہ کے طور پر لانا چاہئے ۔ 16 کاہن کو قربان گاہ پر ان سب کو جلانا چاہئے ۔ یہ خدا وند کے لئے غذا اور تحفہ ہوگا ۔ اس کی بُو خدا وند کو خوش کرتی ہے ۔ ساری چربی خدا وند کا ہے ۔ 17 یہ شریعت تمہاری سبھی نسلوں میں ہمیشہ چلتی رہے گی تم جہاں کہیں بھی رہو ۔ تمہیں خون یا چربی نہیں کھانی چاہئے ۔"

4:1 خداوند نے موسیٰ سے کہا : 2 " بنی اسرائیلیوں سے کہو اگر کو ئی شخص غیر ارادی طور پر گناہ کر لیتا ہے جس کو خداوند کے حکم کے مطا بق نہیں کر نا چاہئے ۔ تو اُ سے یہ چیزیں کر نی چاہئے : 3 " اگر ایک منتخب کا ہن کو ئی ایسا گناہ کر تا ہے جو لوگوں کو قصوروار بنا دیتا ہے ، تب اسے خداوند کو گنا ہ کے نذرانے کے طور پر قربانی پیش کر نا چاہئے ۔اسے ایک سانڈ خدا وند کو پیش کرنا چاہئے اور یہ بے عیب ہونا چاہئے ۔ یہ خدا وند کے لئے گناہ کا نذرانہ ہوگا ۔ 4 منتخب کاہن کو اُس سانڈ کو خدا وند کے سامنے خیمہٴ اجتماع کے دروازے پر لانا چاہئے ۔ اُسے اپنا ہاتھ اس بچھڑے کے سر پر رکھنا چاہئے اور خدا وند کے سامنے اسے ذبح کر نا چاہئے ۔ 5 تب منتخب کاہن کو بچھڑے کا خون لینا چاہئے اور خیمہٴ اجتماع میں لے جانا چاہئے۔ 6 تب کاہن کو اپنی انگلیاں خون میں ڈبونی چاہئے اور خدا وند کے سامنے مقدس ترین پردے کی جگہ کے آگے خون کو سات دفعہ چھڑکنا چاہئے۔ 7 کاہن کو کچھ خون لوبان جلانے کی قربان گاہ کے کونوں پر لگانا چاہئے ۔ یہ خدا وند کے خیمہٴ اجتماع میں ہے ۔ کاہن کو بچا ہوا خون جلانے کے نذرانے کی قربان گاہ کی بنیاد پر ڈالنا چاہئے جو کہ خیمہٴ اجتماع کے دروازوں پر ہے ۔ 8 اور اسے گناہ کے نذرانہ کے سانڈ کی تمام چربی کو نکال لینا چاہئے ۔ اسے اندرونی حصوں کے اوپر اور اسکے چاروں طرف کی چربی کو بھی نکال لینی چاہئے ۔ 9 اسے دونوں گردوں اور اسکے اوپر کی چربی اور پٹھے پر کی چربی کو بھی نکال لینا چاہئے ۔ اسے کلیجہ پر کی جھلّی کو بھی گردوں کے ساتھ نکال لینا چاہئے ۔ 10 جب یہ ساری چیزیں ہمدردی کے نذرانے کے سانڈ سے نکال لی جاتی ہے تو کاہن کو انہیں جلانے کے نذرانے کے قربان گاہ پر پیش کرنا چاہئے ۔ 11 لیکن کاہن کو سانڈ کا چمڑا ، سر سمیت اس کا تمام گوشت ، پیر، اندرونی حصّہ اور گوبر ، 12 یعنی کہ یہ سانڈ کا پورا جسم خیمہ کے باہر کھلی ہوئی صاف جگہ میں جہاں پر راکھ پھینکا جاتا ہے لانا چاہئے ۔ یہ تمام چیزیں راکھ کے ڈھیر پر جلاون کی لکڑی پر جلانا چاہئے ۔ 13 " ایسا ممکن ہے کہ پورے ملک اسرائیل سے انجانے میں کوئی ایسا گناہ ہوجائے جسے نہ کرنے کا حکم خدا وند نے دیا ہو ۔ اس طرح سے وہ قصوروار سمجھا جائے گا ۔ 14 جب اسے بعد میں یہ محسوس ہوتا ہے کہ وہ گناہ کیا ہے ۔ تو پورے ملک کے لئے ایک سانڈ گناہ کے نذرانے کے طور پر قربانی کرنی چاہئے ۔ انہیں اسے خیمہٴ اجتماع کے سامنے لانا چاہئے ۔ 15 بزرگوں کو خدا وند کے سامنے سانڈ کے سر پر اپنے ہاتھ رکھنے چاہئے ۔ انہیں خدا وند کے سامنے سانڈ کو ذبح کرنا چاہئے ۔ 16 تب منتخب کاہن کو سانڈ کا کچھ خون خیمہٴ اجتماع میں لانا چاہئے ۔ 17 کاہن کو اپنی انگلیاں خون میں ڈبونی چاہئے اور پردے کے آگے سات بار خون کو خدا وند کے سامنے چھڑکنا چاہئے ۔ 18 تب کاہن کو کچھ خون قربان گاہ کے کونوں پر رکھنا چاہئے وہ قربان گاہ خیمہٴ اجتماع میں خدا وند کے سامنے ہے ۔ کاہن کو بچا ہوا خون جلانے کی قربان گاہ کی بنیاد پر ڈالنا چاہئے ۔ وہ جلانے کے نذرانے کی قربان گاہ ہے جو خیمہٴ اجتماع کے دروازے کے سامنے ہے ۔ 19 پر کاہن کو جانور کی تمام چربی نکال لینی چاہئے اور اسے قربان گاہ پر پیش کرنا چاہئے ۔ 20 اس سانڈ کے ساتھ ویسا ہی کیا گیا ہے جیسا کہ گناہ کے نذرانے کی قربانی پیش کئے گئے سانڈ کے ساتھ کیا گیا تھا ۔ اس سانڈ کے ساتھ ایسا ہی کیا جائے گا ۔ اس طرح سے کاہن انکے لئے کفارہ دے ۔ ان لوگوں کے لئے اس کو معاف کیا جائے ۔ 21 کاہن سانڈ کو چھاؤنی سے باہر لے جائے گا اور اسے وہاں جلائے گا جیسا کہ اس نے پہلے سانڈ کو جلایا تھا ۔ یہ پوری جماعت کے گناہ کا نذرانہ ہے ۔ 22 " ممکن ہے کہ کوئی حاکم انجانے میں گناہ کر سکتا ہے جسے خدا وند کے حکم کے مطابق نہیں کرنا چاہئے تھا ۔ اس حالت میں حاکم بھی قصوروار ہے ۔ 23 جب اسے یہ پتا چلے گا کہ اس نے گناہ کیا ہے تو اسے ایک بکرا جو کہ بے عیب ہو لانا چاہئے ۔اور یہ اس کا نذرانہ ہوگا ۔ 24 حاکم کو بکرے کے سرپر اپنا ہاتھ رکھنا چاہئے اور اسے اس جگہ پر ذبح کرنا چاہئے ۔ جہاں وہ جلانے کی قربانی کو خدا وند کے سامنے ذبح کرتے ہیں ۔ بکرے کی قربانی ایک گناہ کا نذرانہ ہے ۔ 25 " کاہن کو گناہ کے نذرانے کا کچھ خون اپنی انگلیوں میں لینا چاہئے اور اسے جلانے کے نذرانے کی قربان گاہ کے سینگوں پر رکھنا چاہئے ۔ کاہن کو باقی بچے خون جلانے کے نذرانے کی قربان گاہ کی بنیاد میں ڈالنا چاہئے 26 کاہن کو پوری چربی قربان گاہ پر ہمدردی کے نذرانے کے طریقے پر جلانا چاہئے ۔ اس طرح سے کاہن اس کے لئے اس کے گناہ کا کفارہ ادا کرتا ہے اور اس کا گناہ معاف کر دیا جاتا ہے ۔ 27 ممکن ہے عام رعایا میں سے کوئی شخص انجانے میں گناہ کر سکتا ہے جسے خدا وند نے نہ کرنے کا حکم دیا ہو ۔ اور وہ قصور وار ہوجاتا ہے ۔ 28 جب اس کو گناہ کا پتا چلے گا ۔ تو وہ ایک بے عیب بکری لائے ۔ یہ انکے گناہ کے لئے نذرانہ ہوگا ۔ 29 اسے اپنا ہاتھ اس جانور کے سر پر رکھنا چاہئے ۔ اور جلانے کی قربانی کی جگہ پر اسے ذبح کرنا چاہئے ۔ 30 تب کاہن کو اس بکری کا کچھ خون اپنی انگلی پر لینا چاہئے اور اسے جلانے کے نذرانے کے قربان گاہ کی سینگوں پر چھڑکنا چاہئے ۔ کاہن کو قربان گاہ کی بنیاد پر بکری کا باقی تمام خون اُنڈیلنا چاہئے ۔ 31 پھر کاہن کو بکری کی تمام چربی اسی طرح نکالنی چاہئے جس طرح ہمدردی کے نذرانہ سے نکالی گئی تھی ۔ تب کاہن کو اسے قربان گاہ پر جلانا چاہئے ۔ اس کی بُو خدا وند کو خوش کر تی ہے ۔ اس طرح کاہن اس کے لئے کفارہ ادا کرتا ہے ۔ اور اس کے گناہ کو معاف کیا جاتا ہے ۔ 32 اگر کوئی شخص گناہ کے نذرانہ کے طور پر ایک میمنہ لاتا ہے تو اسے مادہ میمنہ لانا چاہئے جس میں کوئی عیب نہ ہو ۔ 33 اس شخص کو اس کے سر پر اپنا ہاتھ رکھنا چاہئے اور اسے اس جگہ پر گناہ کے نذرانہ کے طور پر ذبح کرنا چاہئے ۔ جہاں وہ جلانے کی قربانی کے جانور کو ذبح کئے ۔ 34 کاہن کو اپنی انگلی پر گناہ کے نذرانے کا خون لینا چاہئے اور اسے جلانے کی قربان گاہ کے سینگوں پر چھڑکنا چاہئے ۔ تب اسے باقی بچے ہوئے تمام خون کو قربان گاہ کی بنیاد پر اُنڈیلنا چاہئے ۔ 35 کاہن کو تمام چربی اسی طرح لینی چاہئے جس طرح ہمدردی کی قربانی کے میمنہ کی چربی لی گئی تھی ۔ تب کاہن ان تمام چیزوں کو خدا وند کے لئے تحفہ کے طور پر قربان گاہ پر جلائے ۔ اس طرح کاہن اس کے گناہوں کا جو اس نے کیا تھا کفارہ ادا کر تا ہے اور اسکے گناہ کو معاف کر دیا جاتا ہے ۔

5:1 " اگر کسی شخص کو عدالت میں جو کچھ اس نے دیکھا یا سُنا ہے اس کی گواہی دینے کے لئے بلا یا جا تا ہے لیکن وہ نہیں بتا تا ہے تو وہ گناہ کرتا ہے ۔ اور وہ قصوروار ہے ۔ 2 اگر کو ئی شخص کسی نا پاک چیز کو چھو تا ہے ، مثال کے طور پر وہ کسی ناپاک مخلوق کے مردہ جسم کو چھو تا ہے چاہے وہ نا پاک جانور کا مردہ جسم ہو یا رینگنے وا لے نا پاک جانور کا مردہ جسم ہو اور اگر وہ شخص اس چیز کے با رے میں بے خبر ہے تو بھی وہ نا پاک اور قصووار ہے ۔ 3 یا اگر وہ شخص کسی انسانی نجاست کو کو ئی بھی چیز جو اسے ناپاک کر سکتا ہے اسے چھو تا ہے اور اگر وہ اس کو نہیں جانتا ہے ، لیکن جب وہ اس کے با رے میں جان جاتا ہے تو وہ قصوروار ہے ۔ 4 یا اگر کو ئی شخص جلدبازی میں کچھ بھی اچھا ہو یا بُرا ، لوگوں کے لئے پورا کر نے کا وعدہ کرتا ہے ۔ اگر وہ ا س طرح کا وعدہ کرتا ہے اور اِسے پو را کرنا بھو ل جاتا ہے اور اگر وہ اپنے وعدہ کو بعد میں پو را کرتا ہے تو قصوروار ہے ۔ 5 اگر وہ شخص اس طرح کی حرکت کا قصور وار ہے توا سے اپنی بُرا ئی قبول کرنی چاہئے ۔ 6 اُس نے جو گناہ کیا ہے اس کے لئے جرم کا نذرانہ خداوند کے لئے ضرور لانا چاہئے ۔ اپنے جھنڈ میں سے ایک مادہ جانور ۔ یہ جھنڈ کے بکری یا میمنہ ہو سکتا ہے ۔ کا ہن اس گناہ اور اس کے لئے کفّارہ ادا کر تا ہے ۔ 7 " اگر کو ئی شخص جرم کے نذرانہ کے طور پر میمنہ پیش کر نے کی استطاعت نہ رکھ سکتا ہو تو وہ قربانی کے طور پر دو فاختہ یا دو کبوتر پیش کر سکتا ہے ۔ ایک چڑیا گناہ کا نذرانہ اور دوسرا جلانے کا ندرانہ ہے ۔ 8 اس شخص کو چاہئے کہ وہ اُن پرندوں کو کاہن کے پاس لا ئے ۔ کا ہن کو پہلے گناہ کی قربانی کے طور پر ایک پرندہ کو چڑھانا چاہئے ۔ کاہن اس کے گردن کو موڑ دے گا لیکن کا ہن اس کو دو حصّوں میں نہیں بانٹے گا ۔ 9 پھر کا ہن گنا ہ کی قربانی کے کچھ خون کوقربانگاہ کے کو نوں پر چھڑکے گا ۔ پھر کاہن کو بچا ہوا خون قربان گا ہ کی بُنیاد پر ڈالنا چا ہئے ۔ یہ گنا ہ کی قربانی ہے ۔ 10 پھر کا ہن کو جلانے کی قربانی کے طور پر دوسرے پرندے کی قربانی چڑھانی چاہئے ۔ اور کا ہن اس کے لئے اس نے جو گنا ہ کیا ہے اس کا کفّارہ ادا کرتا ہے اور اس کا گناہ معاف کر دیا جا تا ہے ۔ 11 " اگر کو ئی شخص دو فاختہ یا دو کبوتر قربانی کے طور پر ہیش کر نے کی استطا عت نہ رکھ سکتا ہو تو ا سے آ ٹھ پیالے با ریک آٹا لا نا چاہئے ۔ یہ اُ سکے گنا ہ کی قربانی ہو گی ۔ اُس آدمی کو آٹے پر تیل نہیں ڈالنا چا ہئے اسے اُ س پر لوبان نہیں رکھنا چا ہئے کیوں کہ یہ گناہ کی قربانی ہے ۔ 12 اس شخص کو باریک آٹا کا ہن کے پاس لا نا چا ہئے ۔ کا ہن اُ سمیں سے مٹھی بھر آٹا نکا لے گا ۔ یہ یادگار نذرانہ ہو گا ۔ کا ہن خدا وند کے لئے باریک آٹا کا تحفہ ساتھ جلا ئے گایہ گناہ کی قربانی ہے ۔ 13 اِس طرح کاہن اس کے لئے اس نے جو گناہ کیا ہے اس کا کفارہ ادا کریگا اور اس کا گناہ معاف کر دیا جائے گا ۔ گناہ کی قربانی کا بچا ہوا حصّہ کا ہن کا ہوگا ویسا ہی جیسے اجناس کی قربانی ہوتی ہے " 14 خدا وند نے موسیٰ سے کہا ، 15 " اگر کو ئی شخص انجانے میں خدا وند کی مقدس چیزوں کے تعلق سے کو ئی غلطی کر تا ہے تو اس کو جھنڈ سے ایک نر مینڈھا لانا چاہئے ۔ یہ بے عیب ہونا چاہئے ۔ یہ مینڈھا خدا وند کے لئے جرم کی قربانی کے طور پر پیش کیا جائے گا ۔ تمہیں اس مینڈھے کی قیمت کا تعین سرکاری ناپ کے مطابق کرنا چاہئے ۔ 16 اسے مقدس چیزوں کے لئے جسے اس نے لیا ہے ضرور ادا کر نا چاہئے ۔ اُس کو اس قیمت میں اسکی قیمت کا پانچواں حصہ ملانا چاہئے اور اُسے کاہن کو دینا چاہئے ۔ اِس طرح کاہن جرم کی قربانی کے مینڈھے کے ساتھ اُس کے لئے کفارہ ادا کریگا ۔ اور وہ معاف کر دیا جائے گا ۔ 17 "اگر کو ئی شخص گناہ کرتا ہے اور جن چیزوں کو نہ کرنے کا حکم خدا وند نے دیا ہے وہ اُنہیں کرتا ہے حالانکہ وہ اس سے با خبر بھی نہیں ہے ۔ وہ شخص قصور وار ہے اور اپنے گناہ کا وہ خود ذمّہ دار ہے ۔ 18 اس شخص کو اپنے ریوڑ سے ایک مینڈھا لانا چاہئے ۔ مینڈھا بے عیب اور صحیح قیمت کا ہونا چاہئے ۔ اور اسے جرم کی قربانی کے طور پر قربانی دو ۔ اسے مینڈھا کو کاہن کے پاس لانا چاہئے ۔ اِسے قربانی دیکر کاہن اس شخص کے اُس گناہ کے لئے کفّارہ ادا کریگا جسے بغیر ارادہ کے اور انجانے میں کیا تھا ۔ اور اسے معاف کر دیا جائے گا ۔ 19 یہ جرم کی قربانی ہے ۔ جسے وہ پیش کرتا ہے جب وہ خدا وند کے سامنے قصوروار ہے ۔

6:1 خدا وند نے موسیٰ سے کہا ، 2 " کو ئی شخص مندر جہ ذیل میں سے کوئی بھی حرکت کر کے خدا وند کے خلاف گناہ کر تا ہے : وہ اپنے پڑوسی کو اسکی امانت کی چیزوں کو خود اپنے پاس رکھ کر کے یا چُراکر کے یا اسکو واپس دینے سے انکار کر کے دھوکہ دیتا ہے ۔ 3 یا وہ کسی بھی کھوئی ہوئی چیز پاتا ہے اور اس سے انکار کر تا ہے ، اور وہ ان سب چیزوں کے بارے میں جسے کہ لوگ کرتے ہیں جھوٹی قسم کھا سکتا ہے ۔ " 4 اگر کوئی شخص ان غلطیوں میں سے کو ئی غلطی کرتا ہے تو وہ قضور وار ہے ۔ اسے ان چیزوں کو جسے اس نے چرایا ہے ، یا ان چیزوں کو جسے کسی کو دھو کہ دیکر لیا ہے ، یا امانت جسے اس کے پاس رکھی گئی تھی یا گم شدہ سامان جسے اس نے پایا ہے اُسے ضرور واپس کرنا چاہئے ۔ 5 یا اگر وہ کسی سے جھو ٹا وعدہ کیا تھا تو اسے ضرور ادا کرنا چاہئے اور اسے مالک کو نقصان کا پانچواں حصّہ اپنے جرم کی قربانی کے دن ادا کر نا چاہئے ۔ 6 "اس شخص کو جر م کی قربانی خدا کے حضور ادا کر نا چاہئے ۔یہ اسکے ریوڑ کا ایک مینڈھا ہو نا چاہئے ۔ مینڈھے میں کوئی عیب نہیں ہونا چاہئے ۔ یہ اتنی قیمت کی ہونی چاہئے جو کاہن جرم کی قربانی کے لئے طئے کرے ۔ 7 کاہن اس کے لئے خدا وند کے سامنے کفّارہ ادا کرے گا اور اسے جو کسی بھی چیز کے لئے قصور وار کا سبب بنتا ہے معاف کیا جائے گا ۔ " 8 خدا وند نے موسیٰ سے کہا ، 9 " ہارون اور اُس کے بیٹوں کو یہ حکم دو : جلانے کی قربانی کی شریعت یہ ہے : قربانی کا سامان قربان گاہ پر ساری رات صبح تک رہنا چاہئے ۔ قربان گاہ پر آ گ جلتی رہنی چاہئے ۔ 10 کاہن کو کتانی لباس پہننا چاہئے ۔ اسے زیر جامہ جیسا لباس بھی پہننا چاہئے۔ اسے جلانے کا نذرانہ پیش کر نے کے بعد قربان گاہ پر بچے راکھ کو ہٹانا چاہئے ۔ اسے قربان گاہ کے آگے راکھ کو رکھنا چاہئے ۔ 11 پھر کاہن کو اپنے لباس اتار نا چاہئے اور دُوسرا لباس پہننا چاہئے ۔ پھر اُسے راکھ کو خیمہ سے باہر صاف جگہ پر لے جانا چاہئے ۔ 12 لیکن قربان گاہ کی آ گ قربان گاہ پر لگاتار جلتی رہنی چاہئے ۔ اُسے بجھنے نہیں دینا چاہئے ۔ کاہن ہر صبح قربان گاہ پر جلاون کی لکڑی جلانی چاہئے ۔ اُسے قربان گاہ پر جلانے کے نذرانہ کو رکھنا چاہئے اور ہمدردی کی قربانی کی چربی جلانی چاہئے ۔ 13 قربان گاہ پر آ گ مسلسل جلتی رہنی چاہئے بجھنی نہیں چاہئے ۔ 14 " اناج کی قربانی کی شریعت یہ ہے : ہارون کی نسل کو اسے قربان گاہ کے آگے خدا وند کے سامنے لانا چاہئے ۔ 15 کاہن کو اناج کی قربانی میں سے مٹھی بھر باریک آٹا کچھ تیل اور سارے لوبان کے ساتھ لینا چاہئے اسے اسکو یاد گاری نذرانہ کے طور پر قربان گاہ پر جلانا چاہئے ۔ اور اسکی بُو خدا وند کو خوش کرے گی ۔ 16 " ہارون اور اسکے بیٹوں کو بچی ہوئی اناج کی قربانی کو کھانا چاہئے ۔ کاہن کو بغیر خمیر کی روٹی کو کسی دوسرے مقدس جگہ میں کھانا چاہئے ۔ انہیں اسے خیمہٴ اجتماع کے آنگن میں کھانا چاہئے ۔ 17 اناج کی قربانی کا یہ حصہ خمیر کے ساتھ نہیں پکانی چاہئے ۔ اپنے کچھ تحفے میں نے انہیں دیدیا ۔ یہ گناہ کے نذرانے اور جرم کے نذرانے کی طرح سب سے مقدس چیز ہے ۔ 18 ہارون کی نسلوں میں سے کوئی بھی آدمی اس سے کھا سکتا ہے ۔ تمہاری نسلوں کے لئے یہ اصول ہمیشہ کے لئے ہے ۔ جو کوئی بھی اس قربانی کو چھو ئے اس کا مقدس ہونا ضروری ہے ۔ " 19 خدا وند نے موسیٰ سے کہا ، 20 " ہارون اور اسکے بیٹوں کو اس دن جس دن اسے تیل چھڑک کر مسح کیا گیا تھا یہ سب چیزیں خدا وند کو پیش کر نے کے لئے لانا چاہئے ۔ انہیں آٹھ پیالے باریک آٹا اناج کے نذرانے کے طور پر لینا چاہئے ۔ اسکا آدھا مقدار صبح اور آدھا مقدارشام میں لانا چاہئے ۔ 21 اسے ملانا چاہئے اور پھر اسے تلنے کے لئے کڑھائی میں تیل سے تلنا چاہئے ۔یہ ٹکڑا ٹکڑا ہوجانا چاہئے ۔ اور پھر اسے اناج کے نذرانے کی طرح پیش کر نا چاہئے ۔ یہ خدا وند کے لئے خوشگوار خوشبو ہے ۔ 22 " ہارون کی نسلوں میں سے وہ کاہن جسے ہارون کی جگہ مسح کیا جا رہا ہے اناج کا نذرانہ پیش کرنا چاہئے ۔ یہ ایک اصول ہمیشہ کے لئے ہے کہ خدا وند کے لئے اناج کی قربانی پوری طرح جلائی جانی چاہئے ۔ 23 کا ہن کی ہر ایک اناج کی قربانی جلائی جانی چاہئے اُسے کھانا نہیں چاہئے ۔" 24 خدا وند نے موسیٰ سے کہا ، 25 " ہارون اور اس کے بیٹوں سے کہو : گناہ کی قربانی کے لئے یہ اصول ہے کہ گناہ کی قربانی کو بھی وہیں ذبح کیا جائے جہاں خدا وند کے سامنے جلانے کی قربانی کو ذبح کیا جاتا ہے ۔ یہ سب سے زیادہ مقدس ہے ۔ 26 جو کاہن گناہ کا نذرانہ پیش کر تا ہے اسے اسکو خیمہٴ اجتماع کے آنگن میں کھانا چاہئے جو کہ مقدس جگہ ہے ۔ 27 اگر کوئی شخص گناہ کی قربانی کے گوشت کو چھو تا ہے تو اسے اپنے آپکو مقدس کرنا چاہئے ۔ " اگر اسکا خون کسی کے کپڑوں پر چھڑکا جا تا ہے تو اسے مقدس جگہ میں دھونا چاہئے ۔ 28 اگر گناہ کی قربانی کسی مٹی کے برتن میں اُبالی جائے تو اس برتن کو پھوڑ دینا چاہئے ۔ اگر گناہ کی قربانی کو کانسے کے برتن میں اُبالا جائے تو بر تن کو مانجھا جائے اور پانی میں دھویا جائے ۔ 29 " کاہن کے خاندان کا سارا آدمی گناہ کی قربانی کے گوشت کو کھا سکتا ہے یہ سب سے زیادہ مقدس ہے ۔ 30 اگر گناہ کی قربانی کا خون مقدس جگہ میں کفارہ ادا کرنے کے لئے خیمہٴ اجتماع میں لے جایا گیا ہو تو قربانی دیئے گئے گوشت کو آ گ میں جلا دینا چاہئے ۔ کاہن اس گناہ کی قربانی کو نہیں کھا سکتا

7:1 " گناہ کی قربانی کے لئے یہ اصول ہے یہ بہت ہی مقدس ہے ۔ 2 کاہن کو جرم کی قربانی کو اس جگہ پر ذبح کرنا چاہئے جس پر وہ جلانے والی قربانیوں کو ذبح کرتا ہے ۔ کاہن کو جرم کی قربانی کا خون قربان گاہ کے چاروں طرف چھڑکنا چاہئے ۔ 3 " کاہن کو گناہ کی قربانی کی تمام چربی چڑھانی چاہئے اسے چربی بھری دُم اندرونی حصّوں کو ڈھکنے والی چربی ، 4 دونوں گردے اور اسکے چاروں طرف کی چربی ، پٹھے کی چربی اور کلیجے کی چربی قربانی کے لئے چڑھانی چاہئے ۔ 5 کاہن کو قربان گاہ پر ان تمام چیزوں کو جلانا چاہئے ۔ یہ تحفہ ہے جو کہ خدا وند کو پیش کیا گیا ۔ یہ جرم کی قربانی ہے ۔ 6 " ہر ایک مرد جو کاہن ہے جرم کی قربانی کھا سکتا ہے ۔ یہ بہت ہی مقدس ہے اور اسے مقدس جگہ میں کھانا چاہئے ۔ 7 جرم کی قربانی گناہ کی قربانی کے برابر ہے ۔ دُونوں قربانی کے لئے ایک ہی اُصول ہیں ۔ وہ کاہن جو کفّارے کی قربانی چڑھا تا ہے اُس کو حاصل کرے گا ۔ 8 وہ کاہن جو اس جلانے کی قربانی کو پیش کرتا ہے چمڑا کو اس جلانے کی قربانی سے لے سکتا ہے ۔ 9 ہر ایک اناج کی قربانی چڑھانے والے کاہن کی ہوتی ہے چاہے وہ تنور میں پکایا گیا ہے ۔ یا تلنے کی کڑھائی میں پکایا گیا ہو ۔ 10 " اناج کی قربانی ہارون اور اسکے بیٹوں کی ہوگی ۔ اس سے کو ئی فرق نہیں پڑیگا کہ وہ سوکھی ہے یا تیل میں ملی ہوئی ہے ۔ ہارون کے بیٹے ( کاہن ) اس میں برابر کے حصّے دار ہونگے ۔ 11 "یہ اصول ہیں جس کا خدا وند کو ہمدردی کے نذرانہ کے پیش کرتے وقت پالن کر نا چاہئے ۔ 12 کوئی شخص معمول کے مطابق ہمد ردی کا نذرانہ اپنے احسان کو ظا ہر کر نے کے لئے پیش کر سکتا ہے ۔ اس شخص کو تیل ملی ہوئی بے خمیری روٹی ، یا تیل لگی ہوئی بے خمیری روٹی یا تیل ملے ہوئے باریک آٹا سے بنے ہوئے کیک بھی لانا چاہئے ۔ 13 تب اس شخص کو روزانہ کے خمیری روٹی کے ساتھ ہمدردی کا نذرانہ خدا وند کی عظمت کو ظا ہر کرنے کے لئے پیش کرنا چاہئے ۔ 14 اُن روٹیوں میں سے ایک اُس کاہن کی ہوگی جو ہمدردی کی قربانی کے خون کو چھڑکتا ہے ۔ 15 ہمدردی شکر گزاری کے نذرانہ کا گوشت پوری طرح سے اسی دن جس دن اسے پیش کیا جائے کھالینا چاہئے ۔ گوشت کو کبھی بھی دوسرے دن کے لئے نہیں رکھنا چاہئے ۔ 16 " کوئی شخص ہمدردی کانذرانہ ، خدا وند کے لئے خاص وعدہ یا رضاء کا نذرانہ لا سکتا ہے ۔ اس لئے نذرانہ اسی دن جس دن کہ پیش کیا گیا ہے کھا لینا چاہئے ۔ اگر کچھ گوشت بچ جاتا ہے تو اسے دوسرے دن کھایا جاسکتا ہے ۔ 17 اگر کچھ گوشت تیسرے دن کے لئے بچ جائے تو اسے آ گ میں جلا دینا چاہئے 18 اگر کوئی آدمی ہمدردی کی قربانی کا کچھ گوشت تیسرے دن کھا تا ہے تو خدا وند اسے قبول نہیں کرے گا ۔ یہ نذرانہ برباد و ناقابل قبول ہوگی ۔ اور اگر کوئی شخص اسے کھا تا ہے تو وہ گناہ کے لئے جواب دہ ہوگا ۔ 19 "کسی بھی شخص کو ایسا گوشت نہیں کھانا چاہئے جسے کوئی نجس چیز چھو لے ۔ ایسے گوشت کو آ گ میں جلادینا چاہئے ۔ وہ تمام لوگ جو پاک ہیں ہمدردی کی قربانی کا گوشت کھا سکتے ہیں۔ 20 لیکن اگر کوئی آدمی ناپاک ہو اور وہ ہمدردی کی قربانی کا گوشت کھا ئے جو خدا وند کے لئے ہو تب اُس آدمی کو اُس کے لوگوں سے الگ کر دینا چاہئے ۔ 21 "اگر کو ئی شخص کوئی ایسی چیز چھو لے جو ناپاک ہے ، چاہے وہ جانور ہو یا انسانی ناپاکی ہو تو وہ شخص ناپاک ہو جاتا ہے ۔ اور اگر وہ شخص ہمدردی کی قربانی سے کچھ گوشت کھا لے تو وہ شخص دوسرے لوگوں سے الگ ہو جائے گا ۔" 22 خدا وند نے موسیٰ سے کہا : 23 " بنی اسرائیلیوں سے کہو ، تم لوگوں کو گا ئے ،بھیڑ یا بکری کی چربی نہیں کھانی چاہئے ۔ 24 تم اُس جانور کی چربی کا استعمال کسی بھی چیز کے لئے کرسکتے ہو جو خود سے مر گیا ہو یا دُوسرے جانوروں نے اُسے پھاڑ دیا ہو لیکن تمہیں اسے کھانا نہیں چاہئے ۔ 25 کوئی شخص جو اس جانور کی چربی کھا تا ہے جو خدا وند کو تحفے کے طور پر پیش کی گئی تھی تو اُس شخص کو اُس کے لوگوں سے الگ کر دیا جائے گا ۔ 26 " تم چاہے جہاں بھی رہو ۔ تمہیں کسی پرندہ یا جانور کا خون کبھی نہیں کھانا چاہئے ۔ 27 اگر کوئی شخص جو خون کھا تا ہے تو اسے لوگوں سے الگ کر دیا جائے گا ۔ " 28 خدا وند نے موسیٰ سے کہا ، 29 " بنی اسرائیلیوں سے کہو اگر کوئی شخص خدا وند کے لئے ہمدردی کی قربانی لائے تو اُس شخص کو اُس قربانی کا ایک حصّہ خدا وند کو دینا چاہئے ۔ 30 اُسے خدا وند کا تحفہ اپنے ہاتھ سے لانا چاہئے ۔اسے سینہ کی چربی اور سینہ لانا چاہئے اس خدا وند کے سامنے لہرانے کے نذرانے کے طور پر اُٹھانا چاہئے ۔ 31 اور کاہن کو چربی قربان گاہ پر جلانا چاہئے لیکن سِینہ ہارون اور اس کے بیٹوں کا ہوگا ۔ 32 ہمدر دی کی قربانی سے داہنا ران کاہن کو دینا چاہئے ۔ 33 داہنا ران ہارون کے بیٹے کا ہو گا ۔ جو ہمدردی کی قربانی کی چربی اور خون چڑھا تا ہے ۔ 34 میں ( خدا وند) لہرانے کی قربانی کا سینہ اور ہمدردی کی قربانی کی دائیں ران بنی اسرائیلیوں سے لے رہا ہوں اور میں اُن چیزوں کو کاہن ہارون اور اُس کے بیٹوں کو دے رہا ہوں ۔ یہ انکا اسرائیل کے بچّوں کی طرف سے لگاتار حصّہ ہے ۔ " 35 خدا وند نے تحفوں میں سے ، یہ حصّہ ہارون اور اس کے بیٹوں کا ہوگا ۔جب کبھی بھی وہ لوگ خدا وند کی خدمت کاہن کے طور پر انجام دیتے رہیں گے ۔ 36 جس وقت خدا وند نے ان لوگوں کو کاہن منتخب کیا اُسی وقت انہوں نے بنی اسرائیلیوں کو وہ حصّہ ان لوگوں کو دینے کا حکم دیا ۔ یہ قانون ہمیشہ چلتا رہے گا ۔ 37 یہ سب جلانے کی قربانی ، اناج کی قربانی ، گناہ کی قربانی ، جرم کی قربانی اور کاہنوں کا انتخاب اور ہمدردی کی قربانی کی ہدایت ہیں ۔ 38 خدا وند نے یہ احکام سینائی کے پہاڑ پر موسیٰ کو دیئے ۔ اس نے یہ احکام اُس دن دیئے جس دن اس نے بنی اسرائیلیوں کو صحرائے سینائی میں خدا وند کے لئے قربانی لانے کا حکم دیا تھا ۔

8:1 خدا وند نے موسیٰ سے کہا ، 2 " ہارون اور اسکے ساتھ اس کے بیٹوں کو ، اُن کے لباسوں کو، مسح کر نے کا تیل ، گناہ کے نذرانے کے سانڈ کو، دو مینڈھے اور بغیر خمیر کی روٹی کی ایک ٹوکری لو ۔ 3 اور خیمہٴ اجتماع کے دروازے پر لوگوں کو ایک ساتھ جمع کرو ۔" 4 موسیٰ نے وہی کیا جو خدا وند نے اسے حکم دیا تھا ۔ تمام لوگ خیمہٴ اجتماع کے دروازے پر ایک ساتھ جمع ہوئے ۔ 5 پھر موسیٰ نے لوگوں سے کہا ، " یہ وہی ہے جسے کرنے کا خدا وند نے حکم دیا ہے ۔" 6 اس لئے موسیٰ ہارون اور اس کے بیٹوں کو لایا اور اسے پانی سے دھو یا ۔ 7 تب موسیٰ نے ہارون کو چغہ پہنایا ۔ موسیٰ نے ہارون کے چاروں طرف ایک کمر بند باندھا تب موسیٰ نے ہارون کو چغہ پہنا یا ۔ اور اسکے اوپر ایفود پہنایا ۔ اور پھر ایفود کو خوبصورت کمر بند سے باندھا ۔ 8 تب موسیٰ نے اس کے اوپر سینہ بند لگایا ۔ اور سینہ بند میں اوریم اور تمیم رکھا ۔ 9 موسیٰ نے ہارون کے سرپر عمامہ بھی باندھا ۔ موسیٰ نے اس عمامہ کے آگے کے حصّہ پر سونے کی پٹّی مقدّس تاج کی طرح لگنے کے لئے باندھے ۔ موسیٰ نے یہ سب کچھ خدا وند کے حکم کے مطابق کیا تھا ۔ 10 تب موسیٰ نے مسح کر نے کا تیل لیا اور مقدس خیمہ اور اسکی تمام چیزوں پر چھڑ کا ۔ اس طرح موسیٰ نے انہیں مخصوص کیا ۔ 11 موسیٰ نے اس تیل کو قربان گاہ پر سات بار چھڑ کا ۔ موسیٰ نے قربان گاہ اور اسکے تمام سامان ، سلفچی اور اسکے پایہ کو مخصوص کر نے کے لئے مسح کیا ۔ 12 تب موسیٰ نے مسح کر نے کے کچھ تیل کو ہارون کے سر پر ڈالا اُس طرح اُس نے اسے مسح کر کے مخصوص کیا ۔ 13 پھر موسیٰ ہارون کے بیٹوں کو نزدیک لایا اور انہیں خاص چغہ پہنایا ۔ ان لوگوں کے کمروں کا کمر بند باندھا ۔ پھر انہوں نے ان لوگوں کے سروں پر عمامہ باندھی ۔ موسیٰ نے یہ سب ویسا ہی کیا جس طرح خدا وند نے انہیں حکم دیا تھا ۔ 14 پھر موسیٰ گناہ کی قربانی کے لئے سانڈ کو لایا ۔ ہارون اور اسکے بیٹوں نے گناہ کی قربانی کے سانڈ کے سر پر اپنے ہاتھ رکھے ۔ 15 پھر موسیٰ نے بیل کو ذبح کیا اس نے تھوڑا خون اپنی انگلیوں میں لگایا ۔ اور تھوڑا خون قربان گاہ کی چاروں طرف کونوں پر لگایا ۔ اس طرح سے موسیٰ نے قربان گاہ کو پاک کیا ۔ تب پھر اس نے باقی بچے خون کو قربان گاہ کی بنیاد پر ڈال دیا ۔ اس طرح سے موسیٰ نے اس کا کفارہ ادا کر نے لئے قربان گاہ کو مقدس کیا ۔ 16 موسیٰ نے بیل کے اندرونی حصّے سے تمام چربی لی ۔ موسیٰ نے دونوں گردوں اور انکے اوپر کی چربی کے ساتھ کلیجہ کو ڈھکنے والی چربی لی ۔ پھر موسیٰ نے ان سب کو قربان گاہ پر جلایا ۔ 17 لیکن موسیٰ بیل کے چمڑے اس کے گوشت اور جسم کے دوسرے اعضاء اور اندرونی حصّے کو خیمہ کے باہر لے گیا ۔ موسیٰ نے اسے خدا وند کے مطابق آ گ میں جلا دیا ۔ 18 تب اس نے جلانے کی قربانی کے مینڈھے کو لایا ۔ ہارون اور اسکے بیٹوں نے اپنے ہاتھ مینڈھے کے سر پر رکھے ۔ 19 تب موسیٰ نے مینڈھے کو ذبح کیا اور قربان گاہ کے چاروں طرف اسکے خون کو چھڑ کا ۔ 20 "موسیٰ نے مینڈھے کو ٹکڑو ں میں کاٹا ۔ اس نے اندرونی حصّوں اور پیروں کو پانی سے دھو یا ۔ تب موسیٰ نے پورے مینڈھے کو قربان گاہ پر جلایا ۔ موسیٰ نے اسکا سر ، ٹکڑے اور چربی کو جلایا ۔ یہ آ گ کی جلی قربانی تھی ۔ یہ خدا وند کے لئے خوشبو تھی موسیٰ نے خدا وند کے حکم کے مطابق وہ سب کام کیا ۔ 21 22 پھر موسیٰ دوسرے مینڈھے کو لایا ۔ اس مینڈھے کا استعمال ہارون اور اسکے بیٹوں کو کاہن مقرر کر نے کی تقریب میں کئے تھے ۔ ہارون اور اسکے بیٹوں نے اپنے ہاتھ مینڈھے کے سر پر رکھے ۔ 23 تب موسیٰ نے اس مینڈھے کو ذبح کیا ۔ اس نے اسکا تھوڑا خون ہارون کے کان کے نچلے سِرے پر ، دائیں ہاتھ کے انگوٹھے پر اور دائیں پیر کے انگوٹھے پر لگا یا ۔ 24 تب موسیٰ ہارون کے بیٹوں کو قربان گاہ کے پاس لایا ۔ موسیٰ نے تھوڑا خون انکے دائیں کان کے نچلے سِرے پر ، دائیں ہاتھ کے انگوٹھے پر اور انکے دائیں پیر کے انگوٹھے پر لگا یا۔ تب پھر موسیٰ نے قربان گاہ کے چاروں طرف خون ڈالا ۔ 25 موسیٰ نے چربی ، دُم ، اندرونی حصّہ کی تمام چربی ، کلیجہ کو ڈھکنے والی چربی ، دونوں گردے اور انکی چربی اور دائیں ران کو لیا ۔ 26 پھر بے خمیری روٹی سے بھری ٹوکری سے جو خدا وند کے سامنے تھی موسیٰ نے تیل میں مِلا ہوا کیک اور ایک بے خمیری روٹی لی اور اسے چربی اور مینڈھا کے دائیں ران کے اوپر رکھا ۔ 27 تب موسیٰ نے ان تمام کو ہارون اور اسکے بیٹوں کے ہاتھوں میں رکھا ۔ موسیٰ نے اپنے دونوں ہاتھوں کو اٹھایا اورٹکڑوں کو خدا وند کے سامنے لہرانے کے نذرانے کے طور پر پیش کیا ۔ 28 پھر موسیٰ نے ان چیزوں کو ہارون اور اسکے بیٹوں کے ہاتھوں سے لیا ۔ موسیٰ نے انہیں قربان گاہ پر جلانے کی قربانی کے اوپر جلایا ۔ یہ سب کاہنوں کو تخصیص کر نے کے لئے تھے ۔ یہ قربانی خدا وند کے لئے تحفہ تھا ۔ اس کی بو خدا وند کو خوش کر تی ہے ۔ 29 پھر موسیٰ نے تخصیص کی تقریب کے مینڈھے کے سینہ کو لیا اور خدا وند کے سامنے لہرانے کی قربانی کے لئے اوپر اٹھایا ۔ کاہنوں کو مخصوص کر نے کے لئے یہ موسیٰ کے حصہ کا مینڈھا تھا ۔ یہ ٹھیک ویسا ہی کیا گیا جیسا خدا وند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا ۔ 30 موسیٰ نے مسح کر نے کا کچھ تیل اور کچھ خون جو قربان گاہ پر تھا لیا ۔ اور اسے ہارون اور اسکے لباسوں پر ، اسکے بیٹوں اور انکے لباسوں پر چھڑکا ۔ اس طرح سے موسیٰ نے ہارون اور اسکے بیٹوں اور انکے لباسوں کو مخصوص کیا ۔ 31 تب موسیٰ نے ہارو ن اور اسکے بیٹوں سے کہا ، " خیمہٴ اجتماع کے دروازے پر گوشت کو اُبالو ۔ اور تخصیصی ٹوکری سے روٹی اور گوشت اس جگہ پر کھا ؤ جیسا کہ خدا وند نے مجھے حکم دیا تھا ۔ 32 اگر کچھ گوشت یا روٹی بچ جائے تو اسے آ گ میں جلا دینا چاہئے ۔ 33 کاہن کے تخصیص کی تقریب سات دن تک چلنی چاہئے ۔ تمہیں سات دن تک خیمہٴ اجتماع کے دروازے کو نہیں چھو نا چاہئے جب تک کہ کاہنوں کے تخصیصی کا دن پورا نہ ہو جائے ۔ 34 خداوند نے حکم دیا تھا اس طرح کے کچھ کام ( سات دن تک ہردن) کفّارہ ادا کر نے کے لئے انجام دیا جا ئے ۔ 35 تمہیں خیمٴہ اجتماع کے دروازہ پر سات دن اور سات رات تک رہنا چاہئے ۔تمہیں خداوند کے لئے ڈیوٹی پر سونا چاہئے تا کہ تم نہیں مر وگے ۔ کیو نکہ خداوند نے مجھے یہ حکم دیا تھا ۔" 36 اور ہا رون اور اُ س کے بیٹوں نے وہ سب کچھ کیا جسے کر نے کا خداوند نے انہیں موسیٰ کے ذریعے دیا تھا ۔

9:1 آٹھویں دن موسیٰ نے ہا رون اور اس کے بیٹوں کو بُلا یا ۔ اس نے اسرائیل کے بزرگوں( قائدین ) کو بھی بُلا یا ۔ 2 موسیٰ نے ہا رون سے کہا ، " اپنے جانوروں کے جھنڈ میں سے ایک بچھڑا گناہ کے نذرانہ کے لئے اور ایک مینڈھا جلا نے کے نذرانہ کے لئے لو ۔ ان دونو ں میں کو ئی عیب نہیں ہو نا چا ہئے ۔ ان جانوروں کو خداوند کے لئے نذر کیا جا ئے گا ۔ 3 بنی اسرائیلیوں سے کہو ، ' گناہ کی قربانی کے لئے ایک بکرا اور ایک بچھڑا اور ایک میمنہ جلا نے کی قربانی کے لئے لو ۔ بچھڑا اور میمنہ دونوں ایک سال کا ہو نا چاہئے ۔ اور ان میں کو ئی عیب نہیں ہو نا چا ہئے ۔ 4 ایک سانڈ اور ایک مینڈھا ہمدردی کی قربانی کے لئے لو ۔ اُن جانوروں کو اور تیل ملے اناج کی قربانی کو لو اور ان تمام چیزوں کو خداوند کے واسطے قربانی کے طو ر پر پیش کرو ۔ کیوں کہ آج خدا وند تمہا رے سامنے ظا ہر ہو گا ۔" 5 تب تمام لوگ خیمٴہ اجتماع میں آئے اور وہ سب اُن چیزوں کو لا ئے جن کے لئے موسیٰ نے حکم دیا تھا ۔ ان میں سے سب لوگ خداوند کے سامنے کھڑے ہو ئے ۔ 6 موسیٰ نے کہا ،" تمہیں وہی کرنا چا ہئے جیسا کہ خداوند نے حکم دیا ہے ۔ اب تم لوگ خداوند کے جلا ل کو دیکھو گے ۔" 7 تب موسیٰ نے ہا رون سے کہا ، " جا ؤ اور وہی کرو جس کے لئے خداوند نے حکم دیا تھا ۔ قربان گا ہ کے پاس جا ؤ اور اپنے گنا ہ کی قربانی اور جلا نے کی قربانی چڑھا ؤ۔ یہ سب تمہیں اپنے اور اپنے لوگوں کے کفّارہ کی ادا ئیگی کے لئے پیش کر نا چاہئے ۔ لوگوں کی لا ئی ہو ئی قربانی کو لو اور اُ سے خداوند کو پیش کرو ۔ یہ اُن کے گنا ہوں کا کفا رہ ہو گا ۔" 8 اس لئے ہا رون قربان گا ہ کے پاس گیا ۔ اُس نے بچھڑے کو گناہ کی قربانی کے طور پر ذبح کیا جو کہ اُ سکے لئے تھی۔ 9 اور ہا رون کے بیٹوں نے اپنے باپ کے پاس خون لا یا ۔ ہا رون نے اپنی اُنگلی خون میں ڈا لی اور قربان گا ہ کے کو نوں پر اُسے لگا یا ۔ تب ہا رون نے قربان گا ہ کی بُنیاد پر بچے ہو ئے خون کو اُنڈیلا ۔ 10 ہا رون نے گنا ہ کی قربانی سے چربی ، گردے اور کلیجے کو ڈھکنے وا لی چربی لی ۔ اُ س نے اُنہیں قربانگاہ پر جلا یا ۔ اس نے سب کچھ اسی طرح کیا جس طرح خداوند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا ۔ 11 تب ہا رون نے چھا ؤنی کے با ہر گوشت اور چمڑے کو جلا یا ۔ 12 اس کے بعد ہا رون نے جلا نے کی قربانی کے لئے اس جانور کو ذبح کیا ۔ ہا رون کے بیٹوں نے خون کو ہا رون کے پاس لا یا اور ہا رون نے اسے قربان گا ہ کے چاروں طرف ڈا لا ۔ 13 ہا رون کے بیٹوں نے جلا نے کی قربانی کے ٹکڑوں اور سرہا رون کو دیا ۔ تب ہا رون نے انہیں قربانگاہ پر جلا یا ۔ 14 ہا رون نے جلا نے کی قربانی کے اندرونی حصوں اور پیروں کو دھو یا اور اُس نے انہیں بھی جلا نے کی قربانی کے اوپر قربانگا ہ پر جلا یا ۔ 15 پھر ہا رون نے لوگوں کے لئے قربانی لا یا اُ سنے ان لوگوں کے لئے گناہ کی قربانی وا لے بکرے کو ذبح کیا ۔ اس نے بکرے کو پہلے کی طرح گنا ہ کی قربانی کے لئے چڑھا یا ۔ 16 ہا رون جلا نے کی قربانی کو لا یا اور اس نے وہ قربانی چڑھا ئی ویسے ہی جیسے خداوند نے حکم دیا تھا ۔ 17 ہا رون اناج کی قربانی کو قربانگا ہ کے پا س لا یا ۔ اس نے مٹھّی بھر اناج لیا اور صبح کی جلا نے کی قربانی کے ساتھ اسے قربانگا ہ پر رکھا ۔ 18 ہا رون نے لوگوں کے لئے ہمدردی کی قربانی کے لئے سانڈ اور مینڈھے کو ذبح کیا ۔ ہا رون کے بیٹوں نے خون ہا رون کے پاس لا یا ۔ ہا رون نے اُس خون کو قربان گا ہ کے چاروں طرف اُنڈیلا ۔ 19 ہا رون کے بیٹوں نے سانڈ اور مینڈھے کی چربی دُم کی چربی کے ساتھ لا ئے ۔ وہ اندرونی حصوں کو ڈھکنے وا لی چربی گردو ں اور کلیجہ کو ڈھکنے وا لی چربی بھی لا ئے ۔ 20 ہا رون کے بیٹوں نے چربی کے ان حصوں کو سانڈ اور مینڈھے کے سینوں پر رکھا ۔ ہا رون نے اسے قربان گا ہ پر جلا یا ۔ 21 جیسا کہ خداوند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا ۔ ہا رون نے سینے اور دائیں ران کو لہرا نے کی قربانی کے لئے خداوند کے سامنے ہا تھوں میں اوپر اٹھا یا۔ 22 تب ہارون نے اپنے ہاتھ لوگوں کی طرف اٹھا ئے اور اُنہیں دعا دی ۔ ہارون گناہ کی قربانی، جلانے کی قربانی اور ہمدردی کی قربانی کوچڑھانے کے بعد قربان گاہ سے نیچے اُترآئے ۔ 23 موسیٰ اور ہارون خیمہٴ اجتماع میں گئے اور پھر باہر آکر انہوں نے لوگوں کو دعائیں دیں ۔ تب خدا وند کا جلال سب لوگوں کے سامنے ظا ہر ہوا ۔ 24 خدا وند سے آ گ باہر نکلی اور قربان گاہ پر کی جلانے کی قربانی اور چربی کو جلادی ۔ جب تمام لوگوں نے یہ دیکھا تو انہوں نے چلّا یا اور اپنے چہروں کو زمین پر جھُکا لیا ۔

10:1 تب ہارون کے بیٹے ناداب اور ابیہو ، ان میں سے ہر ایک نے لوبان جلانے کے لئے اپنے اپنے برتن لئے ۔ انہوں نے آ گ سے لوبان کو جلایا ۔ انہوں نے غیر ملکی آ گ کا استعمال کیا جس کا موسیٰ نے استعمال کرنے کا حکم نہیں دیا تھا ۔ 2 اس لئے خدا وند سے آ گ آئی اور اس نے ناداب اور ابیہو کو تباہ کر دیا اس طرح وہ خدا وند کے سامنے مرے 3 تب موسیٰ نے ہارون سے کہا ،" خدا وند کہتا ہے ، ' ان میں سے جو میرے نزدیک آئے میں خود کو مقدّس دکھا ؤنگا ۔ اور سب لوگوں کے سامنے میری تعظیم کی جائے گی ۔ " اس لئے ہارون اپنے مرے ہوئے بیٹوں کے سامنے خاموش رہا ۔ 4 ہارون کے چچا عُزّیل کے دو بیٹے تھے وہ میسائیل اور الصفن تھے ۔ موسیٰ نے ان دونوں کو بلاکر کہا ، " اپنے بھائیوں کی لاشوں کو جو کہ مقدس جگہ کے سامنے ہے اٹھاؤ اور اسے چھاؤنی سے باہر لے جاؤ ۔ " 5 اس لئے میسائیل اور الصفن موسیٰ کا حکم بجالایا ۔ وہ گئے اور ناداب اور ابیہو کی لاشوں کو چھاؤنی سے باہر لائے ۔ اس وقت تک ناداب اور ابیہو مخصوص لباس پہنے ہوئے تھے ۔ 6 ‎اور موسیٰ نے ہارون کے دوسرے بیٹوں الیعزر اور اتامر سے کہا ، " اپنے کپڑوں کو پھاڑ کر یا اپنے بالوں کو کھلا چھوڑ کر غم کو ظا ہر نہ کرو ۔ ورنہ تم مر جاؤ گے ۔ اور خدا وند سارے لوگوں سے ناراض ہو جائے گا ۔ سارا اسرائیلی ملک تم لوگوں سے جڑا ہوا ہے ۔ وہ لوگ ماتم کریں گے کیوں کہ خدا وند نے ناداب اور ابیہود کو جلا ڈا لا ۔ 7 لیکن تم لوگوں کو خیمہٴ اجتماع کے دروازے کو نہیں چھوڑنا چاہئے ورنہ تم لوگ مر جاؤ گے ۔ کیوں کہ مسح کر نے کا تیل تم لوگوں پر ہے ۔ " ہارون ، الیعزر اور اتامر نے موسیٰ کا حکم بجا لایا ۔ 8 تب خدا وند نے ہارون سے کہا ، 9 "تمہیں اور تمہارے بیٹوں کو خیمہٴ اجتماع میں آنے سے پہلے مئے یا شراب نہیں پینا چاہئے ۔ اگر تم ایسا کرو گے تو مر جاؤ گے یہ شریعت تمہاری ساری نسلوں میں ہمیشہ جاری رہے گی ۔ 10 تمہیں جو چیزیں مقدس ہے اور جو مقدس نہیں ہے جو پاک ہے اور جو پاک نہیں ہے ان میں فرق کرنا چاہئے ۔ 11 تمہیں ان شریعت کے بارے میں لوگوں کو سکھانا چاہئے جسے خدا وند نے موسیٰ کو دیا ۔ اور اسی طرح اس نے اسے لوگوں کو دیا تھا ۔ " 12 موسیٰ نے ہارون اور اس کے بچے ہو ئے دونوں بیٹوں ، الیعزر اور اتامر سے بات کی اور کہا ،" اناج کی قربانی کا وہ حصہ جو ان قربانیوں میں سے بچی ہے جو آ گ میں جلائی گئی تھی ۔ اس قربانی کے حصّے کو لے اور کھا ، لیکن تمہیں اسے بغیر خمیر کے کھانا چاہئے اسے قربان گاہ کے پاس کھانا چاہئے ، کیوں کہ یہ قربانی سب سے مقدس ہے ۔ 13 وہ اس قربانی کا حصہ ہے جو خدا وند کے لئے آ گ میں جلائی گئی تھی ۔ اور جو اصول میں نے تم کو بتایا وہ سکھا تا ہے کہ وہ حصّہ تمہارا اور تمہارے بیٹوں کا ہے لیکن تمہیں اسے مقدس جگہ پر ہی کھانا چاہئے ۔ 14 " تم ، تمہارے بیٹے اور تمہاری بیٹیاں لہرانے کی قربانی کا سینہ اور ہمدردی کی قربانی سے ران کو کھا سکتے ہیں ۔ انہیں تمہیں صاف جگہ پر ہی کھا نا چاہئے ۔ یہ اسرائیل کے بچّوں کی ہمدردی کی نذرانوں میں سے تم اور تمہارے بچّوں کے لئے تمہارے حصّے ہیں ۔ 15 لوگوں کو چربی تحفے کی طرح لانی چاہئے ۔ انہیں ہمدردی کی قربانی کی ران اور لہرانے کی قربانی کا سینہ بھی لانا چاہئے اور اسے خدا وند کے سامنے اٹھانا چاہئے ۔ یہ قربانی تمہارا اور تمہارے بچّوں کا ہو جائے گا ۔ خدا وند کے حکم کے مطابق قربانی کا وہ حصہ ہمیشہ کے لئے تمہارا ہوگا ۔ " 16 موسیٰ نے گناہ کی قربانی کے بکرے کے متعلق پوچھا ، جسے کہ پہلے ہی جلا دیا گیا تھا ۔ موسیٰ ہارون کے بیٹوں ، الیعزر اور اتامر پر بہت غصہ ہوا اور کہا ، 17 " تم لوگوں نے گناہ کی قربانی کو مقدس جگہ پر کیوں نہیں کھا یا ۔ وہ سب سے مقدس تھا اور خدا وند نے یہ تمہیں جماعت کے گناہوں کی ذمہ داری ، خدا وند کے سامنے ان لوگوں کا کفارہ ادا کر نے کے لئے دیا تھا ۔ 18 دیکھو تم اس بکرے کا خون مقدس جگہ کے اندر نہیں لائے ۔ تمہیں اس بکرے کو مقدس جگہ پر کھانا چاہئے تھا جیسا کہ میں نے حکم دیا ہے ۔ " 19 لیکن ہارون نے موسیٰ سے کہا ، " سنو! آج وہ اپنی گناہ کی قربانی اور جلانے کی قربانی خدا وند کے سامنے لائے۔ میرے ساتھ بھی ایسا ہی واقعہ ہو چکا ہے ۔ کیا تم یہ سمجھتے ہو کہ اگر میں گناہ کی قربانی آ ج کے دن کھا یا ہوتا تو کیا خدا وند خوش ہوتا ؟ " نہیں!" 20 جب موسیٰ نے یہ سُنا تو وہ متفق ہو گئے ۔

11:1 خداوند نے موسیٰ اور ہا رون سے کہا ، 2 بنی اسرائیلیوں سے کہو ، " یہ سب جانور ہیں جہیں تم زمین کے سبھی جانوروں میں سے کھا سکتے ہو ۔" 3 اگر جانور کے کھُر دو حصّوں میں بٹے ہو ں اور وہ جانور جُگا لی بھی کرتا ہو تو تم اس جانور کا گوشت کھا سکتے ہو۔ 4 "جو جانور جُگالی کر تے ہیں لیکن اُن کے کھُر پھٹے نہ ہو تو ایسے جانور کا گھوشت مت کھا ؤ۔ جیسے اُونٹ ، سمندری چٹان کا بجّو اور خرگوش تمہا رے لئے ناپاک ہے ۔ 5 6 7 دوسرے جانوروں کے کھُر جو دو حصوں میں بٹے ہو ئے ہیں لیکن وہ جُگالی نہیں کر تے اسلئے ان جانوروں کو مت کھا ؤ۔ سُوّر ویسا ہی ہے اس لئے وہ تمہا رے لئے ناپاک ہے ۔ 8 اُن جانوروں کا گوشت مت کھا ؤ حتیٰ کہ ان کے مُردہ جسم کو بھی مت چھونا ۔ وہ تمہا رے لئے ناپاک ہیں۔ 9 " اگر پانی کا جانور ہے اور اس کے جسم پر پَر اور چھلکے ہیں تو اس جانور کا گوشت کھایا جا سکتا ہے ۔ 10 لیکن اگر جانور سمندر یا دریا میں رہتا ہے اور اس کے پَر اور چھلکے دونوں نہ ہوں تو اس جانور کو تمہیں نہیں کھانا چا ہئے ۔ وہ گندے جانوروں میں سے مانے جا تے ہیں۔ ا س جانور کا گوشت نہیں کھانا چاہئے ۔ اس کے مردہ جسم کو بھی نہیں چھُونا چا ہئے ۔ 11 12 پانی کے ہر اس جانور کو جس کے پَر اور چھلکے نہیں ہو تے ہیں تمہا رے لئے نفرت انگیز ہے ۔ 13 " تمہیں نفرت انگیز جانوروں کو بھی نہیں کھانا چا ہئے جیسے : عقاب ، گدھ اور شکا ری چڑیئے، 14 چیل ، اور تمام طرح کے عقا ب ، 15 تمام قسم کے کالے پرندے ، 16 شتر مُرغ، اُلّو ، سمندری مُرغ، تمام قسم کے با ز ، 17 اُلّو سمندری کا غ، 18 پانی کی مُرغی ، مچھلی کھانے وا لے پلیکن، سمندری گدھ، 19 ہنس ، بگلے ، ہُد ہُد اور چمگا دڑ۔ 20 " وہ تمام کیڑے جو اُڑتے ہیں اور تمام جو گھٹنوں کے بل رینگ کر چلتے ہیں گھناؤ نے ہیں ۔ 21 لیکن وہ کیڑے جو اُ ڑتے ہیں اور رینگتے ہیں تو صرف اُن کیڑوں کو جو کہ پچھلے ٹانگوں پر کودتے ہیں کھا ئے جا سکتے ہیں۔ 22 وہ یہ ہیں : ہر قسم کے ٹڈے ، جھنگر اور گھاس چٹ کر نے وا لا ۔ 23 لیکن دوسرے تمام وہ کیڑے جن کے پَر ہوں اور جو رینگ بھی سکتے ہیں وہ گھنا ؤ نے ہیں تمہا رے لئے ممنوع ہے۔ 24 وہ کیڑے تمہیں شام تک نجس کر دیں گے ۔ کو ئی بھی شخص جو اس طرح مرے ہو ئے کیڑے کو چھو ئے گا نا پاک ہو جا ئے گا ۔ 25 اگر کو ئی شخص ان مرے ہو ئے کیڑوں میں سے کسی کو بھی لے کر چلتا ہے تو اسے اپنے کپڑوں کو دھو نا چا ہئے ۔ وہ شام تک نجس رہے گا ۔ 26 "کچھ جانوروں کے کھُر ہو سکتے ہیں، لیکن وہ کھُر دو حصوں میں بٹے نہیں ہو تے ہیں ۔ کچھ جانور جگا لی نہیں کرتے ہیں اور کچھ چوپا ئے جانوروں کے کھُر نہیں ہو تے ہیں اور وہ اپنے پنجوں پر چلتے ہیں۔ اس طرح سے سبھی جانور نا پاک ہیں۔ اگر کو ئی ان کے مُردہ جسموں کو چھُو لیتا ہے تو وہ شام تک نا پاک رہیگا ۔ 27 28 اگر کو ئی شخص ان کے مرے جسم کو اٹھا تا ہے تو اُس آدمی کو اپنے کپڑے دھو نے چا ہئے وہ آدمی شام تک نجس رہے گا۔ وہ جانور تمہا رے لئے نجس ہے ۔ 29 "کتر نے وا لے جانور تمہا رے لئے گھنا ؤ نے ہیں ۔ وہ یہ ہیں: چھچھوندر، چوہا ، سب قسم کے بڑے گرگٹ ، 30 چھپکلی ، مگر مچھ ، ریگستانی رینگنے وا لے گرگٹ اور رنگ بدلتا گرگٹ ۔ 31 یہ رینگنے وا لے جانور تمہا رے لئے گھنا ؤ نے ہیں کو ئی آدمی جو اُن مرے ہو ئے کو چھوئے گا ۔ شام تک نجس رہے گا ۔ 32 " اگر کسی قسم کا مرا ہوا نا پاک جانور کسی چیز پر گِرے تو وہ چیز بھی نجس ہو جا ئے گی ۔ چاہے وہ لکڑی، چمڑا ، کپڑا ، ٹا ٹ یا کو ئی کام کر نے کا اوزا ر جو کچھ بھی ہو اس کو پانی سے دھو نا چا ہئے ۔ یہ شام تک نجس رہے گا ۔ تب پھر دوبارہ یہ پاک ہو گا ۔ 33 اگر اُن گندے جانوروں میں سے کو ئی مرا ہوا مٹی کے کٹورے میں گِرے تو کٹورے کی کو ئی بھی چیز جو کہ اس میں ہے نجس ہو جا ئے گی ۔ تمہیں کٹو را ضرور توڑ دینا چا ہئے ۔ 34 کسی بھی طرح کی غذا جو بھیگ جا تی ہے نا پاک ہو جا ئے گی اگر نا پاک چیز اُس سے چھوُ جا ئے ۔ اسی طرح سے کسی بھی طرح کا رقیق جو کسی بھی برتن سے پیا جا ئے نا پاک ہو جا تی ہے ۔ 35 اگر کسی مرے ہو ئے گھنا ؤ نے جانور کا کو ئی حصّہ کسی چیز پر آ پڑے تو وہ چیز نا پاک ہو جا تی ہے ۔ اِسے ٹکڑے ٹکڑے کر دینا چا ہئے ۔ چا ہے وہ تنور ہو یا اسٹوو۔ وہ تمہا رے لئے نا پاک رہے گا ۔ 36 " کسی بھی کنویں، کا پانی ، گڑھا ،یا جمع کیا ہوا پانی میں اگر کو ئی مرا ہوا جانور گرجا تا ہے تو بھی یہ پاک رہے گا ۔ لیکن وہ شخص جو مرے ہوئے جانور کا ڈھانچہ کو چھو تا ہے تو وہ نا پاک ہو جا تا ہے ۔ 37 اگر اُن گھنا ؤ نے مرے ہو ئے جانوروں کو کو ئی حصّہ بوئے جانے وا لے بیج پر آپڑے تو بھی وہ پاک ہی رہے گا ۔ 38 لیکن بھِگو نے کے لئے اگر تم کچھ بیجوں پر پانی ڈالتے ہو اور اگر اسی دوران مرے ہو ئے گھِنا ؤ نے جانور کا کو ئی حصّہ ان بیجوں پر آپڑے تو وہ نا پاک ہو جا ئے گا ۔ 39 " اور اگر کھانے کا کو ئی جانور اپنے آپ مر جا ئے تو جو آدمی اس کے مرے ہو ئے جسم کو چھُو ئے گا تو شام تک نجس رہے گا ۔ 40 کو ئی بھی شخص جو اس مرے ہو ئے جانور کا گوشت کھا ئے اسے اپنے کپڑو ں کو دھو نا چا ہئے ۔ وہ شخص شام تک نجس رہے گا ۔ اگر کو ئی شخص جو اس مرے جانور کے جسم کو اُٹھا ئے تو اسے بھی اپنے کپڑوں کو دھونا چا ہئے ۔ وہ شخص بھی شام تک نجس رہے گا ۔ 41 ہر وہ جانور جو زمین پر رینگتا ہے وہ ان جانوروں میں سے ایک ہے جو تیرے کھانے کے لئے مما نعت ہے 42 تمہیں ایسے کسی بھی جانور کو نہیں کھانا چا ہئے جو پیٹ کے بَل رینگتے ہیں یا چاروں پیروں پر چلتے ہیں یا جس کے بہت سے پیر ہیں یہ سب تمہا رے لئے نفرت انگیز ہے۔ انہیں مت کھا ؤ ! 43 اُن گھِنا ؤ نے جانوروں سے خود کو نجس مت بنا ؤ ۔ تمہیں اُن کے ساتھ اپنے کو نجس نہیں بنا نا چا ہئے ۔" 44 کیوں کہ میں تمہا راخداوند خدا ہوں ! میں مقدس ہو ں اور میں چاہتا ہوں کہ تم بھی مقدس رہو ۔ رینگنے وا لے ان نفرت انگیز جانوروں کی وجہ سے اپنے آپ کو نا پاک مت بنا ؤ ۔ 45 میں تم لوگوں کو مصر سے با ہر لا یا تا کہ میں تمہا را ہو سکوں۔ میں مقدس ہوں اس لئے تمہیں مقدس رہنا چا ہئے ۔" 46 وہ اُ صول تمام مویشیوں پرندوں اور زمین کے دوسرے جانوروں کے لئے ہیں۔ وہ اُصول سمندر میں رہنے وا لے سبھی جانوروں اور زمین پر رینگنے وا لے سبھی جانوروں کے لئے ہیں۔ 47 اور یہ اس لئے ہے کہ لوگ پاک جانوروں اور گھِناؤ نے جانوروں میں فرق کر سکیں۔ اس طرح لوگو ں کو معلوم ہو گا کہ کو ن سا جانور انہیں کھانا چا ہئے اور کون سا نہیں کھانا چا ہئے ۔

12:1 خداوند نے موسیٰ سے کہا : 2 "بنی اسرائیلیوں سے کہو: اگر کو ئی عورت حاملہ رہتی ہے اور ایک لڑکا کو جنم دیتی ہے تو عورت سات دن تک نجس رہیگی ۔ یہ ناپاکی کی مدت حیض کی مدت کے برابر ہے ۔ 3 آٹھویں دن لڑ کے کا ختنہ ہونا چاہئے ۔ 4 پھر اس کے بعد وہ ۳۳دن تک حالتِ طہارت میں رہے ۔ اسے کوئی مقدّس چیز نہیں چھونا چاہئے ۔ اسے مقدس جگہ میں نہیں جانا چاہئے جب تک اس کی طہارت کا ایام پورانہ ہوجائے ۔ 5 لیکن عورت اگر لڑکی کو جنم دیتی ہے تو وہ حیض کے ایام کی طرح دو ہفتہ تک ناپاک رہتی ہے ۔ اُس کے بعد وہ ۶۶ دن تک حالت طہارت میں رہے۔ 6 " نئی ماں جو ابھی لڑکی یا لڑ کے کو جنم دیتی ہے اور جب وہ پاک ہو جاتی ہے تو اسے یہ نذرانہ خیمہٴ اجتماع میں لانا چاہئے ۔ اُسے اُن نذرانہ کو خیمہٴ اجتماع کے دروازے پر کاہن کے سامنے پیش کرنا چاہئے ۔ اُسے ایک سال کا میمنہ جلانے کی قربانی کے لئے اور گناہ کی قربانی کے لئے ایک فاختہ یا کبوتر کا بچّہ لانا چاہئے ۔ 7 اگر وہ میمنہ دینے کی استطاعت نہ رکھتی ہو تو وہ دو فاختے یا دو کبوتر کے بچّے لا سکتی ہے ۔ ایک پرندہ جلانے کی قربانی کے لئے ہوگا اور دوسرا گناہ کی قربانی کے لئے ۔ کاہن خدا وند کے سامنے انہیں پیش کرے گا ۔ اس طرح سے کاہن اس کے لئے کفّارہ ادا کرے گا اور پھر وہ اپنے ماہواری خون سے پاک ہو جائے گی ۔ یہ قانون اُن عورتوں کے لئے ہے جو ایک لڑکا یا لڑکی کو جنم دیتی ہے ۔ " 8

13:1 خدا وند نے موسیٰ اور ہارون سے کہا ، 2 " کسی شخص کو اُس کی جِلد پر کوئی بھیانک سوجن ہو سکتی ہے ۔ اسے کھجلی یا سفید داغ ہو سکتا ہے ۔ اور اگر یہ جلد کی بیماری کی علامت ہو تو اس آدمی کو کاہن ہارون یا اُس کے کسی ایک کاہن بیٹے کے پاس لانا چاہئے ۔ 3 کاہن کو جِلد کے زخم دیکھنا چاہئے ۔ اگر زخم کے بال سفید ہو گئے ہوں اور اگر زخم جِلد سے گہرا ہو گیا ہو تو یہ ایک چھوت کی جِلد کی بیماری ہے ۔ کاہن کو کہہ دینا چاہئے کہ یہ شخص ناپاک ہے ۔ 4 " اگر سفید داغ جِلد سے زیادہ گہرا معلوم نہ پڑے اور اس کا بال بھی سفید نہ ہوا ہو تو کاہن اس شخص کو سات د ن کے لئے دُوسرے لوگوں سے الگ کرے ۔ 5 ساتویں دن کاہن کو اس شخص کے متاثرہ حصّہ کی جانچ کر نی چاہئے ۔ اگر وہ محسوس کر تا ہے کہ کوئی ظاہری فرق نہیں ہے اور بیماری زیادہ نہیں پھیلی ہے تو کاہن اس شخص کو دوسرے لوگوں سے اور سات دن کے لئے الگ کر دے ۔ 6 سات دن بعد کاہن کو اُس آدمی کی دوبارہ جانچ کر نی چاہئے ۔ اگر زخم پھیکا پڑ گیا ہو اور پھیلا بھی نہیں ہو تو کاہن کو کہنا چاہئے کہ یہ ِشخص پاک ہے ۔ یہ صرف ایک سرخ داغ ہے ۔ اسے اپنے کپڑے دھو نے چاہئے اور پھر سے پاک ہونا چاہئے ۔ 7 "لیکن اگر جلد کی بیماری اس شخص کو کاہن کے سامنے پاکی ظا ہر کر نے کے لئے حاضر ہو نے کے بعد اور زیادہ پھیل جاتی ہے تو اسے دوبارہ جانچ کر وانی چاہئے کہ یہ شخص جِلد کی چھوت کی بیماری میں مبتلا ہے ۔ 8 9 " اگر آدمی کو چھوت کی جِلدی بیماری ہوئی ہو تو اسے کاہن کے پاس لانا چاہئے ۔ 10 کاہن کو اس آدمی کی جانچ کر کے دیکھنا چاہئے اگر جِلد پر سفید داغ ہو اور اس جگہ کے بال سفید ہو گئے ہوں اور اگر وہا ں کھلا ہوا پھو ڑا ہو ، 11 تو یہ کوئی پرانی جلدی بیماری ہے ۔ تب پھر کاہن کو یہ بتا نا چاہئے کہ وہ آدمی ناپاک ہے ۔ اور اسے دوسرے لوگوں سے الگ کر نے کی ضرورت نہیں ہے ۔ کیوں کہ وہ جانتا ہے کہ وہ شخص ناپاک ہے ۔ 12 " اگر کاہن کے جانچ کر نے کے بعد جِلدی بیماری اس شخص کے جسم پر پھیل جائے اور پورے جسم پر سر سے پاؤں تک ڈھک لے ، 13 اور کاہن جب یہ دیکھے کہ جِلدی بیماری پورے جسم کو اس طرح ڈھکے ہو ئے ہے کہ اُس آدمی کا پورا جسم ہی سفید ہو گیا ہے تو کاہن کو اسے پاک ہو نے کا اعلان کر دینا چاہئے ۔ 14 " لیکن اگر اس شخص کی جلد پر کھلا ہوا پھوڑا ہو تو وہ پاک نہیں ہے ۔ 15 جب کاہن جسم پر کھلا ہوا پھوڑا دیکھے تب اسے اعلان کرنا چاہئے کہ وہ شخص ناپاک ہے ۔ اور کھلا ہوا پھوڑا جلد کی چھوت کی بیماری ہے ۔ 16 " اگر اس شخص کی جلد پھر سے بہتر ہو تی ہے اور سفید ہو جاتی ہے تو اس شخص کو کاہن کے پاس آنا چاہئے ۔ 17 کاہن کو اس آدمی کی جانچ کر کے دیکھنا چاہئے کہ اگر وبائی بیماری سفید ہو گئی ہے تو کاہن کو اعلان کر نا چاہئے کہ وہ شخص پاک ہے ۔ 18 اگر اس شخص کے جسم کی جِلد پر کو ئی پھو ڑا پھنسی ہو اور وہ بھر رہا ہو ، 19 لیکن اگر پھوڑے کی جگہ پر سوجن یا گہری لالی لئے سفید اور چمکیلا داغ رہ جائے تب اسے کاہن کو دیکھنا چاہئے ۔ 20 کاہن کو اسے جانچ کر نا چاہئے اگر وہ دیکھے کہ وہ جلد سے گہرا ہے اور اسکے بال سفید ہو گئے ہیں تو کاہن کو کہنا چاہئے کہ وہ آ دمی نا پاک ہے ۔ وہ پھوڑا پھنسی جِلد کی چھوت کی بیماری ہو چکی ہے ۔ 21 لیکن اگر کاہن پھوڑا پھنسی کو دیکھتا ہے اور پاتا ہے کہ اس پر سفید بال نہیں ہے اور داغ جلد پر گہرا نہیں ہے یہ دھندلا سا ہو گیا ہے تو کاہن کو اس شخص کو سات دن کے لئے الگ کر دینا چاہئے ۔ 22 اگر متاثرہ حصّہ جلد پر پھیلتا ہے تو کاہن کو کہنا چاہئے کہ وہ شخص ناپاک ہے یہ جلدی چھوت کی بیماری ہے ۔ 23 لیکن اگر سفید داغ اپنی جگہ بنا رہتا ہے پھیلتا نہیں ہے تو وہ صرف پرانے پھوڑے کا معمولی داغ ہے ۔ کاہن کو بتانا چاہئے کہ وہ شخص پاک ہے ۔ 24 "اگر کو ئی شخص جل جاتا ہے اور جلد پر سفید یا سرخ مائل داغ ہوتا ہے تو ایسے شخص کو کاہن کو دیکھنا چاہئے ۔ اگر کاہن محسوس کر تا ہے کہ جِلد کا وہ حصّہ گہرا ہے ۔ اور اس جگہ کے بال سفید ہیں تو یہ جلد کی چھوت کی بیماری ہے ۔ جو جلے ہوئے جلد میں سے پھوٹ پڑا ہے ۔ اس طرح کا شخص ناپاک ہے ۔ 25 26 لیکن کا ہن اگر اس جگہ کو دیکھتا ہے کہ سفید داغ میں سفید بال نہیں ہے اور جِلد میں بیما ری زیادہ گہری نہیں ہے اور یہ دھند لا سا ہو گیا ہے تو کا ہن کو اُ سے سات دن کے لئے ہی الگ کرنا چا ہئے ۔ 27 ساتویں دن کا ہن کو اُ س کو پھر سے جانچ کرنا چا ہئے اگر بیما ری جِلد پر پھیلتی ہے تو کا ہن کو کہنا چا ہئے کہ وہ شخص نا پاک ہے ۔ یہ جلد کی چھوت کی بیما ری ہے ۔ 28 لیکن اگر داغ جِلد پر نہ پھیلا ہو اور دھند لا رہتا ہے تو یہ صرف جلنے کا داغ ہے ۔ کا ہن کو اس شخص کو پاک قرا ر دینا چا ہئے ۔ 29 " کسی آدمی کے سر کی کھال پر یا داڑھی میں کو ئی وبائی بیما ری ہو سکتی ہے ۔ 30 کا ہن کو وبا ئی مرض کو دیکھنا چا ہئے اگر یہ بیما ری چمڑے سے گہری ہو اور اس کے اطراف کے بال باریک اور پیلے ہوں تو کاہن کو کہنا چاہئے کہ وہ شخص ناپاک ہے ۔ یہ سر یا داڑھی کی بہت بُری جِلدی بیماری ہے ۔ 31 اگر بیماری جِلد سے گہری نہ معلوم ہو اور اُس میں کو ئی کالا بال نہ ہو تو اُسے سات دن کے لئے الگ کر دینا چاہئے ۔ 32 ساتویں دن کاہن کو وبائی بیماری کو دیکھنا چاہئے اگر بیماری پھیلی نہیں ہے یا اس میں پیلے بال نہیں اُ گ رہے ہیں اور بیماری جِلد سے گہرا نہیں ہے ۔ 33 تو اس شخص کو تمام بال منڈا لینا چاہئے۔ لیکن اسے بیماری کی جگہ پر اُگے ہوئے بال نہیں منڈانا چاہئے ۔ کاہن کو اس شخص کو اور سات دن کے لئے الگ کر نا چاہئے ۔ 34 ساتویں دن کاہن کو داغ کی جانچ کر نی چاہئے اور اگر مرض جِلد میں نہیں پھیلا ہے اور یہ جلد سے گہرا نہیں معلوم ہوتا ہے تو کاہن کو کہنا چاہئے کہ وہ شخص پاک ہے ۔ اس شخص کوا پنے کپڑے دھونے چاہئے اور وہ پاک ہو جائے گا ۔ 35 لیکن اگر اس شخص کے پاک ہو جانے کے بعد اس کے جلد میں مرض پھیلتا ہے ، 36 تو کاہن کو پھر اس شخص کو جانچ کر نا چاہئے اگر بیماری جلد میں پھیلی ہو تو کاہن کو پیلے بالوں کو دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ وہ شخص ناپاک ہے ۔ 37 لیکن کاہن اگر یہ سمجھتا ہے کہ بیماری کا بڑھنا رک گیا ہے اور اس میں کالے بال اُ گ رہے ہیں تو وہ بیماری اچھی ہوگئی ہے اور تب وہ شخص پاک ہے ۔ کاہن کو کہنا چاہئے کہ وہ شخص پاک ہے ۔ 38 " جب کسی مرد یا عورت کے جِلد پر سفید داغ ہوں ، 39 تو کاہن کو ان داغوں کو دیکھنا چاہئے ۔ اگر اس شخص کی جِلد کے داغ دھندلے سفید ہیں تو یہ صرف بے ضرر سرخ داغ ہے اور وہ شخص پاک ہے ۔ 40 " کسی شخص کے سر کے بال جھڑ سکتے ہیں لیکن وہ پاک ہے یہ صرف گنجہ پن ہے ۔ 41 کسی آدمی کی سر کی پیشانی کا بال جھڑ سکتا ہے ، لیکن وہ پاک ہے ۔ یہ دوسری طرح کا گنجہ پن ہے ۔ 42 لیکن اگر کسی شخص کے پیشانی کے جِلد کے سامنے یا پیچھے سرخ یا سفید وبائی بیماری دکھا ئی دے تو یہ خطرناک جلدی بیماری ہے ۔ 43 کاہن کو اس شخص کی جانچ کرنی چاہئے اور اگر اس شخص کے جِلد میں وبائی مر ض کے چاروں طرف سوجن ہے جو کہ لال پن میں بدل چکا ہے لیکن سفید ہو اور کوڑھ جیسا معلوم پڑتا ہو، چا ہے کھوپڑی کے سامنے ہو یا پیچھے ہو تو یہ سمجھا جاتا ہے اس کے جلد پر خطرناک جلدی بیماری ہے ۔ وہ شخص ناپاک ہے ۔ کاہن کو اسے ناپاک کہنا چاہئے ۔ 44 45 " اگر کسی آدمی کو جلد کی چھوت کی بیماری ہو تب اُس شخص کو پھٹا ہوا لباس پہننا چاہئے اسے اپنے بالوں کو ٹھیک سے سنوارنا نہیں چاہئے ۔ اسے اپنا چہرہ کو ڈھانک کر رکھنا چاہئے ۔ اسے چلّا کر کہنا چاہئے " ناپاک ، ناپاک " جب تک وہ شخص اس خطرناک جِلدی بیماری سے ناپاک رہے گا اسے چھا ؤنی سے باہر رہنا چاہئے ۔ 46 جب تک کہ اس شخص کو وبائی بیماری رہے گی وہ شخص ناپاک رہے گا وہ شخص ناپاک ہے اس کی جگہ خیمہ کے باہر ہونی چاہئے ۔ 47 "کچھ کپڑوں پر پھپھوندی ہو سکتی ہے چاہے وہ اون کا بنا ہو یا کتان کا بنا ہو ۔ چاہے کپڑا بُن کر بنایا گیا ہو یا چمڑے کا بنا ہوا ہو ۔ 48 49 اگر پھپھوندی کسی بھی کپڑا یا چمڑا پر ہری یا لال ہو تو یہ پھپھوندی ہے ، اور کاہن کو اسے جانچ کر نی چاہئے ۔ 50 کاہن کو پھپھوندی دکھانی چاہئے اسے اس وبائی چیز کو سات دن تک الگ جگہ پر رکھنا چاہئے ۔ 51 ساتویں دن پھپھوندی کی جانچ کر نی چاہئے ۔ چاہے پھپھوندی چمڑا پر ہو یا کپڑا پر ہو ، چاہے کپڑا بُنا ہوا ہو یا کسی اور طریقے سے بنا یا گیا ہو ۔ اگر پھپھوندی پھیلتی ہے تو وہ کپڑا یا چمڑا نا پاک ہو جاتا ہے ۔ وہ پھپھوندی وبائی ہے ۔ کاہن کو اس کپڑے یا چمڑے کو جلا دینا چاہئے ۔ 52 53 " اگر کاہن دیکھے کہ پھپھوندی اس کپڑے یا چمڑے پر نہیں پھیلی ہے ، 54 تو کاہن کو لوگوں کو یہ حکم دینا چاہئے کہ وہ اس وباٹی کپڑے یا چمڑے کو دھو ئے تب کاہن کو اسے اور سات دنوں کے لئے الگ کر دینا چاہئے ۔ 55 تب پھر کاہن کو ان کپڑوں کو دھونے کے بعد جانچ کر نی چاہئے ۔ اگر پھپھوندی اب تک ہے اگر چہ وہ وبائی بیماری پھیلی نہیں ہے تب بھی وہ کپڑے ناپاک ہیں ۔ ان چیزوں کو جلا دینا چاہئے ۔ یہ ضروری نہیں کہ کپڑے کے کس طرف وبا ہوا تھا ۔ 56 " لیکن اگر کاہن دیکھتا ہے کہ دھونے کے بعد پھپھوندی پھیکی پڑ گئی ہے ۔ تو کاہن کو چمڑے یا کپڑے کی پھپھوندی سے متاثرہ اس حصہ کو پھاڑ دینا چاہئے ۔ 57 لیکن پھپھوندی اُس چمڑے یا کپڑے میں سے کسی پر بھی پھر سے پھیل سکتی ہے ۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو پھپھوندی بڑھ رہی ہے ۔ تب اس متاثرہ سامان کو جلادینا چاہئے ۔ 58 لیکن اگر دھونے کے بعد پھپھوندی اس سامان پر نہ پھیلتی ہو تو اسے پھر سے دھونا چاہئے ۔ " 59 کپڑا یا چمڑا پر ہونے والی پھپھوندی سے متعلق ، چاہے وہ کپڑا بُنا ہوا ہو یا کسی اور طریقے سے بنایا گیا ہو ، یہ اعلان کر نے کے لئے کہ پاک ہے یا ناپاک ہے یہی قانون ہے ۔

14:1 خدا وند نے موسیٰ سے کہا ، 2 " یہ قانون ان لوگوں کے لئے ہے جو جلد کی خطرناک بیماری میں مبتلاء ہیں ، ان لوگوں کے لئے جو پاک قرار دیئے گئے ہیں ۔ " انہیں کاہن کے پاس لانا چاہئے ۔ 3 کاہن کو چھاؤنی کے باہر جانچ کر نے کے لئے جانا چاہئے ۔ اگر وبا میں مبتلا شخص جِلدی بیماری سے اچھا ہو گیا ہے ۔ 4 اگر ایسا ہوا ہے تو کاہن کو وبا سے مبتلا شخص کو یہ حکم دینا چاہئے : اسے دو چڑیا جو کہ زندہ اور رسماً پاک ہونا چاہئے ، دیودار کی لکڑی ، لال دھاگے کا ایک ٹکڑا اور زوفا کا پودا لانا چاہئے اس شخص کی پاکی کے لئے جو اچھا ہوا ہے ۔ 5 کاہن کو بہتا ہوا پانی کے اوپر مٹی کے کٹورہ میں ایک چڑیا ذبح کرنے کا حکم دینا چاہئے ۔ 6 پھر کاہن دوسرے چڑیا کو جو کہ ابھی زندہ ہے ، دیودار کی لکڑی کا ٹکڑا ، لال دھا گے کا ٹکڑا اور زوفا کا پودا کو لے گا ۔ کاہن کو اس چڑیا کو جو کہ زندہ ہے ۔ دیودار کی لکڑی ، لال دھاگے کاٹکڑا اور زوفا کا پودا کو اس چڑیا کے خون میں ڈ بونا چاہئے جسے بہتا ہوا پانی کے اوپر ذبح کیا گیا ہے ۔ 7 کاہن کو اس ِشخص کے اوپر جسے جِلد کی چھوت کی بیماری سے پاک کیا گیا ہے سات مرتبہ خون کو چھڑکنا چاہئے ۔ تب کاہن کو کہنا چاہئے کہ وہ شخص پاک ہے ۔ تب پھر کاہن کو اس چڑیا کو جو کہ زندہ ہے کھلے میدان میں اڑا دینا چاہئے ۔ 8 "تب اس شخص کو جو کہ اچھا ہوا ہے اپنا کپڑا دھونا چاہئے ، اپنے سارے بال کاٹنے چاہئے اور غسل کرنا چاہئے تب وہ پاک ہو جائے گا ۔ اس کے بعد وہ چھاؤنی میں داخل ہو سکتا لیکن اُسے اپنے خیمہ کے باہر سات دن تک رہنا چاہئے ۔ 9 ساتویں دن اُسے اپنے تمام بال کاٹ ڈالنے چاہئے اُسے اپنے سر ، داڑھی اور بھنویں کے سب بال بھی کٹوالینا چاہئے ۔پھر اُسے اپنے کپڑے دھونا چاہئے اور غسل کرنا چاہئے جب کہیں وہ آدمی پاک ہوگا ۔ 10 " آٹھویں دن ہر پاک شخص کو دو نر میمنے لینا چاہئے جن میں کوئی عیب نہ ہو ۔ اُسے ایک سال کی ایک مادہ میمنہ بھی لینی چاہئے جس میں کوئی عیب نہ ہو ۔ اسکے علاوہ اسے ۲۴ پیالے عمدہ تیل ملا آٹا اناج کی قربانی کے لئے لانا چاہئے ۔اسے ۳/۲پِنٹ زیتون کا تیل بھی لانا چاہئے ۔ 11 پاک قرار دینے والا کاہن کو اس شخص اور اُس کی قربانی کو خیمہٴ اجتماع کے دروازے پر خدا وند کے سامنے رکھنا چاہئے ۔ 12 " کاہن ایک نر میمنہ کو جرم کی قربانی کے طور پر تیل کے ساتھ پیش کرے گا ۔ اسے وہ سب لہرانے کے نذرانے کے طور پر خدا وند کے سامنے پیش کرنا چاہئے ۔ 13 تب کاہن اس نر میمنہ کو اس مقدس جگہ میں ذبح کریگا جہاں پر جلانے کی قربانی کو ذبح کیا گیا تھا ۔ جر م کی قربانی پیش کئے گئے گناہ کی قربانی کی مانند ہے ۔ یہ قربانی جرم کی قربانی کی طرح کاہن کی ہوگی ۔ اور یہ سب سے مقدّس نذرانہ ہے ۔ 14 " کاہن جرم کی قربانی کا تھوڑا خون لے گا اور پھر اسے پاک کئے گئے آدمی کے دائیں کان کی لَو پر لگائے گا ۔ کاہن تھوڑا خون اُس آدمی کے دائیں ہاتھ کے انگو ٹھے اور دائیں پیر کے انگوٹھے پر لگائے گا ۔ 15 کا ہن زیتون کا کچھ تیل بھی لے کر اپنی بائیں ہتھیلی پر ڈالے گا ۔ 16 پھر کاہن اپنے دائیں ہاتھ کی انگلی اپنے بائیں ہاتھ کی ہتھیلی میں رکھے ہو ئے تیل میں ڈبوئے گا ۔ وہ اپنی انگلی کا استعمال اس تیل کو خدا وند کے سامنے سات بار چھڑکنے کے لئے کریگا ۔ 17 تب کاہن تھوڑا تیل اپنے بائیں ہتھیلی سے لیگا اور اسے اس شخص کے داہنے کان کے لَو ،داہنے ہاتھ کے انگوٹھا اور داہنے پیر کے انگوٹھے پر لگائے گا جسے کہ پاک کر نا ہے ۔ وہ اس تیل کو خون کے اوپر ڈالے گا جیسا کہ اس نے جرم کی قربانی کے ساتھ کیا تھا ۔ 18 کاہن اپنی ہتھیلی میں بچا ہوا تیل پاک کئے جانے والے آدمی کے سر پر لگائے گا ۔ اس طرح کاہن اس آدمی کے گناہ کا خدا وند کے سامنے کفّارہ ادا کرے گا ۔ 19 " اسکے بعد کاہن کو گناہ کی قربانی پیش کرنا چاہئے ۔ اس طرح سے وہ اسکے لئے جسے نا پاکی سے پاک کیا جارہا ہے کفّارہ ادا کرا تا ہے ۔ اسکے بعد کاہن جلانے کی قربانی کے لئے جانور ذبح کرے گا ، 20 جلانے کی قربانی اور اناج کی قربانی کو قربان گاہ پر پیش کرے گا ۔ اس طرح کاہن اس شخص کا کفّارہ ادا کرے گا اور وہ پاک ہے ۔ 21 " لیکن اگر کوئی شخص غریب ہے اور وہ مالی اعتبار سے ان قربانیوں کو دینے کی صلاحیت نہیں رکھتا ہے ، تو اسے ایک نر میمنہ جرم کی قربانی کے لئے ، لہرانے کی قربانی کے لئے ، اپنا کفّارہ دینے کے لئے اور تیل ملا ہوا آٹھ پیالہ باریک آٹا جو اناج کی قربانی کے لئے ہے ، اسکے ساتھ لانا چاہئے ، اسے دو تہائی پِنٹ زیتون کا تیل بھی لینا چاہئے ۔ 22 اور پاک کیا ہوا شخص کوا دو کبوتر کے بچّے یا دو فاختہ کے بچّے جس کی بھی استطاعت وہ رکھتا ہو لانا چاہئے ۔ ایک چڑیا گناہ کی قربانی اور دوسری چڑیا جلانے کی قربانی کے لئے ہوگی ۔ 23 " آٹھویں دن پاک کیا ہوا شخص پاکی کے ان چیزوں کو خدا وند کے سامنے خیمہٴ اجتماع کے دروازے پر کاہن کے آگے لائے گا ۔ 24 کاہن تیل اور میمنہ کو جرم کی قربانی کے لئے اٹھائے گا ۔ اور اسے خدا وند کے سامنے لہرانے کے نذرانے کے طور پر پیش کریگا ۔ 25 کاہن جر م کی قربانی کے میمنہ کو ذبح کرے گا وہ اس کا تھو ڑا خون لیگا اور اسے پاک کئے گئے شخص کے کان کے لَو میں لگائے گا ۔ اور اس میں سے کچھ داہنے ہاتھ کے انگوٹھے پر اور داہنے پیر کے انگوٹھے پر بھی لگائے گا ۔ 26 " کاہن اس تیل میں سے کچھ اپنی بائیں ہتھیلی میں بھی ڈالے گا۔ 27 کاہن اپنے دائیں ہاتھ کی انگلی سے اپنی بائیں ہاتھ کے ہتھیلی سے کچھ تیل لیکر خدا وند کے سامنے سات بار چھڑ کے گا ۔ 28 تب کاہن اپنی ہتھیلی سے کچھ تیل کو لیکر انہیں جگہوں پر لگائے جہاں اس نے جرم کی قربانی کا خون لگایا تھا وہ تیل کو پاک کئے جانے والے شخص کے دائیں کان کے لَو پر، کچھ تیل اس کے دائیں ہاتھ کے انگوٹھے اور دائیں پیر کے انگوٹھے پر بھی لگائے گا ۔ 29 کاہن کو اپنی ہتھیلی کے بچے ہوئے تیل کو پاک کئے جانے والے شخص کے سر پر اس شخص کے لئے خدا وند کے سامنے کفّارہ ادا کر نے کے لئے ڈالنا چاہئے ۔ 30 " تب اس شخص کو فاختاؤں میں سے ایک فاختہ یا کبوتر میں سے ایک کبوتر ، جس کی بھی وہ استطاعت رکھتا ہو پیش کرنا چاہئے ۔ 31 اُسے پرندوں میں سے ایک کو گناہ کی قربانی کے طور پر پیش کرنی چاہئے اور دوسرے پرندہ کو جلانے کی قربانی کے طور پر پیش کرنا چاہئے ۔ اُسے پرندوں کو اناج کی قربانی کے ساتھ پیش کرنی چاہئے ۔ اس طرح کاہن خدا وند کے سامنے پاک کئے گئے شخص کے گناہ کا کفّارہ ادا کرے گا ۔" 32 جلد کی خطرناک بیماری سے اچھا ہونے کے بعد کسی شخص کو پاک کرنے کے لئے یہ قانون ہے ۔ یہ قوانین ان لوگوں کے لئے ہے جو پاک ہونے کے لئے معمول کے مطابق قربانی پیش کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے ہیں ۔ 33 خدا وند نے موسیٰ اور ہارون سے یہ بھی کہا ، 34 " میں تمہارے لوگوں کو ملک کنعان دے رہا ہوں ۔ جب تمہارے لوگ پہنچیں گے ، اور اگر میں گھروں میں سے ایک میں پھپھوندی پھیلادوں ، 35 تو اُس گھر کے مالک کو کاہن کے پاس آکر کہنا چاہئے ، ' میں نے اپنے گھر میں پھپھوندی جیسی کوئی چیز دیکھی ہے ۔ ' 36 " گھر کے مالک کو کاہن کے دیکھے جانے سے پہلے ہی گھر کو خالی کر دینا چاہئے تا کہ گھر کا سارا سامان ناپاک نہ ہوجائے ۔ تب کاہن اسکا گھر جانچ کرنے کے لئے جائے گا ۔ 37 کاہن پھپھوندی کا جانچ کرے گا ۔ اگر پھپھوندی نے گھر کی دیواروں پر ہرے یا لال رنگ کے چکتے بنا دیئے ہوں اور پھپھوندی دیوار کی سظح کے نیچے بڑھ رہی ہو ، 38 تو کاہن کو گھر سے باہر نکل آنا چاہئے اور سات دن کے لئے گھر کو تالا لگاکر بند کر دینا چاہئے ۔ 39 "ساتویں دن کاہن کو وہاں پھر جانا چاہئے اور اس کی جانچ کرنا چاہئے ۔ اگر گھر کی دیواروں پر پھپھوندی پھیل گئی ہے، 40 تو کاہن کو پھپھوندی کو پتھّر سمیت جس پر کہ یہ ہے باہر نکال لینے کاحکم دینا چاہئے اور اسے شہر سے باہر دور ناپاک جگہ میں پھینک دینا چاہئے ۔ 41 تب کاہن کو دیواروں کے پلستر کو کھرُچنے کا کا حکم دینا چاہئے ۔ اور اسے کھُر چے ہوئے پلستر کو شہر کے باہر دور ناپاک جگہ میں پھینک دینا چاہئے ۔ 42 تب لوگوں کو نئے پتھر دیواروں میں لگانے چاہئے اور اُسے اُن دیواروں میں نئے سِرے سے پلستر کرنا چاہئے ۔ 43 " اگر کوئی شخص پرانے پتھروں اور پلستر کو نکال کر اس جگہ پر نئے پتھروں اور پلستر کو لگائے ، اور پھپھوندی اس گھر میں پھرسے ظاہر ہو جا ئے۔ 44 تب کا ہن کو آکر اس گھر کی جانچ کرنی چا ہئے اگر پھپھوندی گھر میں پھیل گئی ہے تو یہ بیماری گھر میں سرایت کرچکی ہے اور ناپاک ہوچکا ہے ۔ 45 اس حالت میں پورا گھر گرادینا چاہئے ۔ اور انہیں پتھروں کو ،پلستروں کو اور لکڑی کے ٹکڑوں کو شہر کے باہر ناپاک جگہ پر لے جانا چاہئے ۔ 46 اور اگر کوئی شخص ناپاک گھر میں داخل ہوتا ہے جب وہ گھر بند رہتا ہے تو وہ شخص بھی شام تک نا پاک ہو جائے گا ۔ 47 اگر کوئی شخص اس میں کھانا کھاتا ہے یا اُس میں سوتا ہے تو اس شخص کو اپنے کپڑے دھونے چاہئے ۔ 48 گھر کو نئے پتھر سے پھر سے بنانے اور نئے سِرے سے پلستر کرنے کے بعد کاہن کو گھر کی جانچ کرنی چاہئے ۔ اگر پھپھوندی نہیں پھیلی ہے تو کاہن اعلان کرے گاکہ گھر پاک ہے کیوں کہ پھپھوندی ختم ہوگئی ہے ۔ 49 " تب گھر کو پاک کرنے کے لئے دو پرندے ایک دیودار کی لکڑی کا ٹکڑا ایک لال دھاگے کا ٹکڑا اور کچھ زوفا کا پودا لینا چاہئے ۔ 50 کاہن بہتے ہوئے پانی کے اوپر مٹّی کے کٹورے میں ایک چڑیا کو ذبح کرے گا ۔ 51 تب کاہن کو دیودار کی لکڑی کا ٹکڑا ،لال رنگ کے دھا گے کا ایک ٹکڑا اور زندہ چڑیا کو لینا چاہئے اور اُسے اور ان چیزوں کو بہتے ہوئے پانی کے اوپر ذبح کئے گئے چڑیا کے خون میں ڈبونا چاہئے۔ تب وہ اس خون کو اُس گھر میں سات مرتبہ چھڑ کے گا ۔ 52 اس طرح سے کاہن چڑیا کے خون اور پانی سے ،زندہ چڑیا سے ،دیودار کی لکڑی سے اور زوفا کے پودا سے گھر کو پاک کرے گا ۔ 53 تب کاہن دوسری چڑیا کو شہر کے باہر میدان میں اُڑادیگا ۔ اس طرح وہ گھر کا کفّارہ ادا کرے گا اور یہ پاک ہوجائے گا ۔" 54 پھپھوندی اور کوڑھ کی بیماری کے لئے ، 55 چاہے گھر میں ہوں یا کپڑوں میں ، 56 چمڑے کی سوجن کے لئے ،چمڑے پر سرخ داغ یا چمکیلے دھبّے کے لئے یہ سب اُصول ہیں ۔ 57 یہ سب اصول ہمیں سکھا تے ہیں کہ چیزیں کب ناپاک ہیں اور کب پاک ہیں ۔ یہ سب اصول اس طرح کی خطرناک بیماریوں سے متعلق ہیں ۔

15:1 خداوند نے موسیٰ اور ہا رون سے کہا ، 2 " بنی اسرائیلیوں سے کہو : جب کسی شخص کو تولیدی اخراج ہو تا ہے تو وہ نا پاک ہے ۔ 3 اس سے کو ئی فرق نہیں پڑتا ہے اخراج رُک گیا ہو یا اخراج جا ری ہو ۔ دونوں حالت میں وہ نا پاک ہے ۔ 4 " اگر کسی شخص کو اخراج ہو تا ہے اور وہ کسی چیز پر سوتا ہے یا بیٹھتا ہے تو وہ نا پاک ہو جا تا ہے ۔ 5 اگر کو ئی شخص اُس کے بستر کو چھُوتا ہے تو اُ سے کپڑوں کو دھونا چا ہئے اور پانی سے نہا نا چا ہئے ۔ وہ شام تک نا پاک رہے گا ۔ 6 اگر کو ئی شخص اس شخص کے سیٹ( نشست) پر بیٹھتا ہے جس شخص کا اخراج ہو ا ہے تو اُ سے اپنے کپڑوں کو دھونا اور پانی سے نہا نا چا ہئے ۔ وہ شام تک نا پاک رہے گا ۔ 7 اگر کو ئی شخص اس شخص کی جِلد کو چھُو تا ہے جس کو خارج ہوا ہے تو اسے اپنے کپڑوں کو دھو نا اور پانی سے نہانا چا ہئے ۔ وہ شام تک نا پاک رہے گا ۔ 8 اگر وہ شخص جسے خارج ہوا ہے کسی شخص پر تھوکتا ہے تو اسے بعد میں اپنے کپڑے دھو نے چا ہئے اور نہا نا چا ہئے ۔ یہ اس طرح کا شخص شام تک ناپاک رہے گا ۔ 9 اگر کو ئی شخص جس کا خارج ہوا ہے سواری کرتے وقت کسی بھی چیز پر بیٹھتا ہے تو نا پاک ہو جا تا ہے ۔ 10 اگر کو ئی شخص کسی چیز کو جو کہ اس کے نیچے ہو چھو تا ہے تو وہ شام تک نا پاک رہے گا ۔ کو ئی شخص جو ان چیزوں میں سے کسی بھی چیز کو لے جا تا ہے تو اسے اپنے کپڑ ے دھونا چاہئے اور پانی سے نہانا چا ہئے ۔ وہ شام تک نا پاک رہیگا ۔ 11 " اگر کسی شخص کو اخراج ہو جاتا ہے اور وہ بغیر ہا تھ دھو لے کسی چیز کو چھُو لیتا ہے تو اسے اپنے کپڑوں کو دھونا چا ہئے اور اسے پانی سے غسل کرنا چا ہئے ۔ وہ شام تک نا پاک ر ہیگا ۔ 12 وہ شخص اگر کوئی مٹّی کا کٹورا چھُولے تو وہ کٹورا کو پھوڑدینا چاہئے ۔ اگر وہ شخص کو ئی لکڑی کا برتن چھو ئے تو اس کٹورے کو پانی میں اچھی طرح دھونا چا ہئے ۔ 13 اگر کسی شخص کا خارج بند ہو جا ئے تو اسے سات دن تک انتظار کرنا چا ہئے اور ہر ایک دن اسے یہ جانچ کرنی چاہئے کہ اسے اور خارج نہیں ہو تا ہے ۔ تب پھر اسے کپڑوں کو دھونا چا ہئے اور بہتے ہو ئے پانی میں غسل کرنا چا ہئے ، وہ پاک ہو جا ئے گا ۔ 14 " آٹھویں دن اس شخص کو دو فاختے یا دو کبوتر کے بچے لینا چا ہئے ۔ اُسے خیمٴہ اجتماع کے دروازے پر خداوند کے سامنے لانا چا ہئے ۔ اسے ان سب کو کا ہن کو دینا چا ہئے ۔ 15 کا ہن انکی قربانی چڑھا ئے گا ۔ ایک کو گنا ہ کی قربانی کے لئے اور دوسرے کو جلانے کی قربانی کے لئے ۔ اس طرح کا ہن اُس شخص کے لئے خداوند کے سامنے اس کی اخراج کے لئے کفارہ دیگا ۔ 16 " اگر کسی شخص کی منی بہتی ہے تو اس کو اپنے پو رے جسم کو پانی سے دھو نا چاہئے ۔ وہ شام تک نا پاک رہے گا ۔ 17 اگر منی کسی کپڑے یا چمڑے پر ہو تو وہ کپڑا یا چمڑا پانی سے دھونا چا ہئے ۔ وہ شام تک نا پاک ہے گا ۔ 18 اگر کو ئی آدمی کسی عورت کے ساتھ سوتا ہے اور منی نکلتی ہے تو وہ عورت ومرد دونو ں کو بہتے ہو ئے پانی میں نہانا چاہئے ۔ وہ شام تک نا پاک رہیں گے ۔ 19 " اگر کو ئی عورت کو ماہوا ری خون بہتا ہے تو وہ سات دن تک نا پاک رہے گی ۔ اگر کو ئی شخص اسے چھوُ تا ہے تو وہ آ دمی شام تک نا پاک رہے گا ۔ 20 اپنی ماہواری کے ایّام کے دوران میں عورت جس کسی چیز پر لیٹے گی یا بیٹھے گی وہ نا پاک ہو جا ئے گی ۔ 21 اگر کو ئی شخص اس عورت کے بستر کو چھُوتا ہے تو اسے اپنے کپڑو ں کو پانی میں دھو نا اور نہانا چا ہئے ۔ و ہ شام تک نا پاک رہے گا ۔ 22 اگر کو ئی شخص کسی چیز کو چھُوتا ہے جس پر وہ عورت بیٹھی تھی تب اسے اپنے کپڑے دھونا چا ہئے اور پانی میں نہانا چا ہئے ۔ وہ شام تک نا پاک رہے گا ۔ 23 یہ اس کے بستر یا کسی بھی چیز جس پر کہ وہ بیٹھتی ہے اس کو چھو نے سے متعلق ہے ۔ وہ شام تک نا پاک رہے گا ۔ 24 " اگر کو ئی آدمی کسی عورت کے ساتھ ایام ماہواری کے وقت جنسی تعلق کرتا ہے تو اسکی ماہوا ری کی نا پا کی اس میں چلی جاتی ہے اور وہ آدمی سات دن تک نا پاک رہے گا ۔ اور جس بستر پر بھی وہ سو تا ہے نا پاک ہو جا تا ہے ۔ 25 " اگر کسی عورت کو ایّام ماہواری چھوڑکر بہت دنوں تک ماہواری کا خون بہتا ہے ، یا اگر یہ اسکی ماہواری کا ایّام نہیں ہے اور اس کو ایّام ماہوا را کے دوران کی طرح خون کا بہنا مسلسل جا ری رہتا ہے تو وہ اس وقت تک نا پاک رہے گی جب تک کہ خون کا بہنا رُک نہ جا ئے ۔ 26 جب اسے ماہواری کا خون بہتا ہے اور اس دوران وہ کسی بھی بستر پر سوتی ہے یا کسی بھی جگہ پر بیٹھتی ہے تو یہ نا پاک ہو جا تا ہے ۔ اسی طرح سے جس طرح کے معمول کے مطا بق ہو نے وا لے ماہواری کے ایّام کے دوران ہو تا ہے ۔ 27 " اگر کو ئی شخص ان چیزوں کو چھوُ تا ہے تو وہ نا پاک ہو جا تا ہے ۔ اس آدمی کو پانی سے اپنے کپڑے دھونا چا ہئے اور نہانا چا ہئے ۔ وہ شام تک نا پاک رہیگا ۔ 28 " اس کے بعد جب عورت ایّام ماہواری سے فارغ ہو جا تی ہے تب اسے سات دن گِننے چا ہئے ۔ اس کے بعد وہ پاک ہو گی ۔ 29 پھر آٹھویں دن اسے دو فاختے یا دو کبوتر کے بچے لینے چا ہئے ۔ اور اسے خیمٴہ اجتماع کے درواز ہ پر کا ہن کے پاس لا نا چا ہئے ۔ 30 پھر کا ہن کو ایک چڑیا کو گنا ہ کی قربانی کے طور پر اور دوسرے کو جلانے کی قربانی کے طور پر چڑھانا چا ہئے ۔ اس طرح وہ کا ہن خداوند کے سامنے اس کے ایّام کی نا پاکی کے لئے کفّارہ ادا کرے گا ۔ 31 " اس لئے تم بنی اسرائیلوں کو نا پاک ہو نے اور ان کی نا پا کی سے دور رہنے کے متعلق ہو شیار کرنا ۔ اگر تم لوگوں کو ہوشیار نہیں کر تے تو وہ میرے مقدس خیمہ کو نا پاک کر سکتے ہیں اور پھر انہیں مرنا ہو گا ۔" 32 یہ اُصول ان لوگوں کے لئے ہے جس کا تولیدی اخراج ہوا ہو یا انلوگوں کے لئے ہے جو منی کے نکلنے سے نا پاک ہو تے ہیں، 33 ان عورتوں کے لئے ہے جو اپنے ایّام ماہواری کے بہنے سے نا پاک ہو جا تی ہے ، اور کسی بھی مرد یا عورت کے لئے جس کا اخراج ہو، ان آدمیوں کے لئے جو کہ کسی بھی نا پاک عورت کے ساتھ سونے کی وجہ سے نا پاک ہو جا تا ہے ۔

16:1 ہا رون کے دو بیٹے خداوند کو نذرانہ پیش کر تے وقت مر گئے تھے تب اس کے بعد موسیٰ نے خدا وند سے کہا ، " 2 خدا وند نے کہا ،" اپنے بھی ئی ہارون سے بات کرو کہ وہ جب چاہے پردہ کے پیچھے مقّدس ترین جگہ میں مقدّس صندوق کے سرپوش (ڈھکن) کے سامنے نہیں جا سکتا ۔ ورنہ وہ مرجائے گا ۔ یہ اسلئے کہ میں بادل میں اس رحم کے نشست کے اوپر ظا ہر ہوتا ہوں ۔ 3 ہارون جب مقدّس ترین جگہ میں جاتا ہے تو اسے گناہ کی قربانی کے طور پر ایک بچھڑا اور جلانے کی قربانی کے لئے ایک مینڈھا قربانی دینا چاہئے ۔ 4 ہارون اپنے پورے جسم کو پانی ڈال کر دھوئے گا ۔ پھر ہارون ان سب کپڑوں کو پہنے گا : ہارون پٹ سن (پاٹ) سے بنے مقدس قمیض کو پہنے گا۔ پٹ سن سے بنے اندرونی لباس جسم سے لگے ہوں گے ۔ وہ پٹ سن سے بنے کمر بند کو پہنے گا ۔ ہارون سن کی پگڑی باندھے گا یہ سب مقدّس لباس ہے ۔ 5 " ہارون کو بنی اسرائیلیوں کے لئے دو بکرے گناہ کی قربانی کے طور پر اور ایک مینڈھا جلانے کی قربانی کے لئے لینا چاہئے ۔ 6 اس لئے ہارون ایک بیل کو اپنے گناہ کی قربانی کے لئے اپنے اور اپنے خاندان کے کفّارے کے لئے قربانی کے طور پر پیش کرے گا ۔ 7 " اُس کے بعد ہارون دو بکرے کو لیگا اور اسے خیمہٴ اجتماع کے دروازے پر خدا وند کے سامنے لائے گا ۔ 8 پھر ہارون دونوں بکروں کے لئے قرعہ ' ڈ الے گا ۔ ایک خدا وند کے لئے اور دوسرے عزازیل کے لئے 9 " تب ہارون قرعہ ڈال کر چُنے گئے بکرے کو خدا وند کے لئے گناہ کی قربانی کے طور پر قربانی دیگا ۔ 10 لیکن قرعہ ڈال کر عزازیل کے لئے چُنا گیا بکرا خدا وند کے سامنے زندہ لایا جانا چاہئے ۔ تب یہ بکرا ریگستان میں عزازیل کے پاس کفّارہ دینے کے لئے بھیجا جائے گا ۔ 11 تب ہارون اپنے لائے ہوئے بیل کو گناہ کی قربانی کے طور سے چڑھا ئے گا ۔ اس طرح سے ہارون اپنے اور اپنے خاندان کے لئے کفّارہ ادا کریگا ۔ ہارون بیل کو اپنے لئے گناہ کی قربانی کے طور پر ذبح کرے گا ۔ 12 تب ایک بخور دان کو خدا کے سامنے کے قربان گاہ کے کوئلے کے آ گ سے بھر کر لانا چاہئے ۔ ہارون کو ایک مٹھی خوشبودار بخور لانا چاہئے اور یہ اسے پردہ کے پیچھے کے کمرہ میں لانا چاہئے ۔ 13 تب ہارون کو بخور آ گ میں ڈالنا چاہئے اور میٹھی خوشبو جو کہ اس سے نکلتی ہے سر پوش کو جو کہ معاہدہ کے صندوق پر ہے ڈھک لیگا ۔ 14 ساتھ ہی ساتھ ہارون کو بیل کا کچھ خون لینا چاہئے اور اُسے اپنی انگلی سے مشرق کی طرف سر پوش پر چھڑکنا چاہئے ۔ اس طرح سے ہارون خون کو یہ اپنی انگلی سے سات بار چھڑ کے گا ۔ 15 " تب ہارون کو لوگوں کے لئے گناہ کے نذرانے کے طور پر بکرا کو ذبح کرنا چاہئے ۔ ہارون کو اس بکرے کا خون پر دہ کے پیچھے لانا چاہئے ۔ ہارون کو بکرے کے خون کو چھڑکنے کا وہی عمل کرنا چاہئے جیسا بیل کے خون سے اس نے کیا ۔ ہارون کو سر پوش اور اسکے سامنے بکرے کا خون چھڑکنا چاہئے ۔ 16 اس لئے ہارون مقدس جگہ کے لئے ،اور اسرائیلیوں کے ناپاکی اور جرم کے لئے اور انکے تمام گناہوں کے لئے کفّارہ ادا کرے گا۔ اسے یہ پورے خیمہٴ اجتماع کے لئے کرنا چاہئے جو کہ ان لوگوں کے ساتھ انکے ناپاکی میں رہا ۔ 17 جس وقت ہارون مقدس ترین جگہ میں داخل ہو اس وقت کوئی آدمی خیمہٴ اجتماع میں نہیں ہونا چاہئے ۔ کسی شخص کو اس کے اندر اس وقت تک نہیں جانا چاہئے جب تک کہ ہارون باہر نہ آجائے ۔ اس طرح ہارون اپنے آپ اور اپنے خاندان کے لئے اور سبھی بنی اسرائیلیوں کے لئے کفارہ دیگا ۔۔ 18 اس کے بعد ہارون قربان گاہ کے پاس جائے گا اور اس کے لئے خدا وند کے سامنے کفارہ ادا رے گا ۔ہارون کو بیل کا اور بکرے کا بھی تھوڑا سا خون لینا چاہئے اور اسے قربان گاہ کے چاروں کونوں میں لگانا چاہئے ۔ 19 پھر ہارون تھوڑا خون اپنی انگلی سے قربان گاہ پر سات بار چھڑ کے گا اس طرح ہارون بنی اسرائیلیوں کے نا پاکی سے قربان گاہ کو پاک اور مقدّس کرے گا ۔ 20 " جب ہارون مقدس ترین جگہ ، خیمہٴ اجتماع اور قربان گاہ کو پاک کردے گا ۔ تب وہ خدا وند کے پاس بکرے کو زندہ لائے گا ۔ 21 ہارون اپنے دونوں ہاتھوں کو زندہ بکرے کے سر پر رکھے گا ۔ تب ہارون بکرے کے اوپر بنی اسرائیلیوں کے قصور اور گناہ کا اقرار کرے گا ۔ اس طرح ہارون بنی اسرائیلیوں کے گناہوں کے بوجھ کو بکرے کے سر پر ڈالے گا تب وہ بکرے کو دور ریگستان میں بھیجے گا۔ ایک چُنا ہوا شخص اسے وہاں لے جائے گا ۔ 22 اس طرح سے بکرا سبھی بنی اسرائیلیوں کے گناہ اپنے اوپر ریگستان میں لے جائے گا ۔ جو شخص بکرے کو ہانکتا ہے وہ اسے ریگستان میں چھوڑ دیگا ۔ 23 " تب ہارون خیمہٴ اجتماع میں جائے گا ۔ وہ پٹ سن کے ان کپڑوں کو اتارے گا جنہیں اس نے مقدس ترین جگہ میں جاتے وقت پہنا تھا ۔ اُسے اُن کپڑوں کو وہیں چھوڑنا چاہئے ۔ 24 وہ اپنے پورے جسم کو مقدس جگہ میں پانی سے دھو ئے گا ۔ تب وہ اپنے دوسرے کپڑوں کو پہنے گا ۔ وہ باہر آکر اپنے لئے جلانے کی قربانی اور دوسرے جلانے کی قربانی لوگوں کے لئے پیش کرے گا ۔ وہ اپنے لئے اور لوگوں کے لئے کفّارہ دیگا ۔ 25 تب وہ قربان گاہ پر گناہ کی قربانی کی چربی کو جلائے گا ۔ 26 " جو شخص بکرے کو عزازیل کے پاس لے جائے اسے اپنے کپڑے اور اپنے تمام جسم کو پانی سے دھونا چاہئے ۔ اس کے بعد وہ چھاؤ نی میں آسکتا ہے ۔ 27 " تب گناہ کی قربانی کے بیل اور بکرے کو جس کے خون کو مقدس جگہ میں کفّارہ کے لئے پیش کیا گیا تھا چھا ؤنی سے باہر لانا چاہئے ۔وہاں پر وہ لوگ ان جانوروں کا چمڑا گوشت اور جسم کے بیکار حصّوں کو آ گ میں جلائیں گے ۔ 28 تب ان چیزوں کے جلانے والے شخص کو اپنے کپڑے اور پورے جسم کو پانی سے دھونا چاہئے ۔ اس کے بعد وہ شخص چھاؤنی میں آسکتا ہے ۔ 29 یہ اُصول تمہارے لئے ہمیشہ لاگو رہے گا ۔ ساتویں مہینے کے دسویں دن تمہیں روزہ رکھنا چاہئے ۔ تمہیں کوئی کام نہیں کرنا چاہئے ۔ شہریوں اور غیر ملکیوں دونوں کو تمہارے ساتھ رہنا چاہئے ۔ 30 کیوں کہ اس دن تمہارے لئے کفارہ ادا کیا جائے گااور تم اپنے گناہوں سے پاک ہو جاؤ گے ۔ تب تم خدا وند کے سامنے پاک ہو گے ۔ 31 یہ دن تمہارے لئے پورا آرام کر نے کے لئے بنایا گیا ہے ۔ تمہیں اس دن روزہ رکھنا چاہئے یہ اُصول ہمیشہ رہے گا ۔ 32 " وہ شخص جو اعلیٰ کاہن کے لئے چُنا جائیگا جو اپنے باپ ہارون کا جانشیں ہوگا کفّارہ دیگا ۔ اسے مقدس کتانی لباس پہننا چاہئے ، 33 اور اسے مقدس خیمہٴ اجتماع ، قربان گاہ، کاہن اور تمام بنی اسرائیلیوں کے لئے کفّارہ دینا چاہئے ۔ 34 بنی اسرائیلیوں کے لئے کفارہ دینے کا یہ اُصول ہمیشہ رہے گا ۔ بنی اسرائیل اپنے گناہوں کے لئے کفارہ کے لئے سال میں ایک بار اس رسم کو ادا کریں گے ۔" اس لئے انہوں نے وہی کیا جو خدا وند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا ۔

17:1 خدا وند نے موسیٰ سے کہا ! 2 " ہارون ، اسکے بیٹوں اور سبھی بنی اسرائیلیوں سے کہو کہ خدا وند نے یہ حکم دیا ہے : 3 اگر کوئی اسرائیلی شخص کسی بیل یا میمنہ یا بکرے کو چھاؤنی میں یا چھاؤنی کے باہر ذبح کرتا ہے ، 4 تو اس شخص کو اُس جانور کو خیمہٴ اجتماع کے دروازے پر خدا وند کو تحفہ کے طور پر پیش کرنے کے لئے لانا چاہئے ورنہ وہ شخص جانور کا خون بہانے کا قصور وار تصوّر کیا جائے گا ۔اس کو اپنے لوگوں سے الگ کر دیا جائیگا ۔ 5 یہ شریعت اس لئے ہے کہ لوگ اپنا ہمدردی کا نذرانہ خدا وند کو پیش کریں ۔ اسرائیلیوں کو ان جانوروں کو جنہیں انہوں نے کھیت میں ذبح کئے خیمہٴ اجتماع کے دروازے پر کاہنوں کے پاس لانا چاہئے اور انہیں امن و امان کے نذ رانے کے طور پر خدا وند کو پیش کرنا چاہئے ۔ 6 تب کاہن کو ان جانوروں کے خون کو خیمہٴ اجتماع کے دروازے پر خدا وند کی قربان گاہ پر اُنڈیلنا چاہئے ۔ اور اس لئے وہ ان جانوروں کی چربی کو قربان گاہ پر خدا وند کو خوش کرنے والی خوشبو کے طور پر پیش کر سکتا ہے ۔ 7 انہیں آئندہ کبھی ان، بکرے کے مورتیوں ، کی جن پر توکّل کر تے ہیں قربانی نہیں کرنی چاہئے ۔ جن کے پیچھے وہ لوگ طوائفوں کی طرح بھاگتے ہیں ۔ یہ اصول ہمیشہ انکی نسل در نسل رہے گا ۔ 8 " لوگوں سے کہو : اسرائیل کا کوئی شہری یا کوئی غیر ملکی جو تم لوگوں کے درمیان رہتا ہے جلانے کی قربانی یا کوئی دوسری قربانی پیش کرتا ہے ، 9 اور خیمہٴ اجتماع کے دروازہ پر لے جاکر خدا وند کو پیش کرتا ہے تو اسے اس کے لوگوں میں سے الگ کر دیا جائے گا ۔ 10 " میں (خدا ) ہر ایسے شخص کے خلاف ہوں گا ۔جو خون کھا تا ہے چاہے وہ اسرائیل کا شہری ہو یا وہ تمہارے درمیان رہنے والا کوئی غیر ملکی ہو ۔ میں اس شخص کو اس کے لوگوں سے الگ کر دونگا ۔ 11 کیوں کہ جانداروں کی زندگی کے لئے خون ضروری ہے ۔ میں نے تم سے کہا ہے کہ اپنا کفّارہ ادا کر نے کے لئے اسے قربان گاہ پر چھڑکنے کے اصول کا پالن کرو ۔ یہ زندگی دینے والا خون ہے جو کفّارہ دیتا ہے ۔ 12 اس لئے میں نے بنی اسرائیلیوں سے کہا کہ نہ تو تم لوگوں میں سے کسی کو اور نہ ہی تمہارے درمیان رہنے والے کسی غیر ملکی کو خون کبھی کھا نا چاہئے ۔ 13 اگر کوئی آدمی کسی جنگلی جانور یا چڑیا کا جسے کہ کھا یا جاسکتا ہے شکار کرتا ہے اور اسے ذبح کر تا ہے ، تو اُس آدمی کو خون زمین پر بہا دینا چاہئے اور مٹی سے اُسے ڈھک دینا چاہئے ۔ چاہے وہ آدمی اسرائیل کا شہری ہو یا تمہارے درمیان رہنے والا غیر مُلکی ۔ 14 تمہیں یہ کیوں کرنا چاہئے ؟ کیوں کہ اگر خون اب بھی گوشت میں ہے ۔ اِس لئے میں بنی اسرائیلوں کو حکم دیتا ہوں اُس گوشت کو مت کھاؤ جس میں خون ہو ۔ کوئی بھی آدمی جو خون کھا تا ہے اسے اپنے لوگوں سے الگ کر دیا جائے گا ۔ 15 " اگر کوئی شخص خود سے مرے ہوئے جانور یا کسی دوسرے جانور کے ذریعہ مارے گئے جانور کو کھا تا ہے ، چاہے وہ شخص اسرائیلی ہو یا ان لوگوں کے درمیان رہنے والا غیر ملکی ،اس طرح کے آدمی کو اپنے کپڑوں اور اپنے پورے جسم کو پانی سے دھونا چاہئے تب وہ شام تک نا پاک رہے گا ۔ تب وہ پاک ہوگا ۔ 16 اگر کوئی آدمی اپنے کپڑوں کو نہیں دھو تا اور نہ ہی نہاتا ہے تو وہ گناہ کر نے کا قصور وار ہوگا ۔ "

18:1 خدا وند نے موسیٰ سے کہا ' 2 " بنی اسرائیلیوں سے کہو میں تمہارا خدا وند ہوں ۔ 3 یہاں آنے کے پہلے تم لوگ مصر میں تھے ۔ تمہیں وہ نہیں کرنا چاہئے جو وہ لوگ وہاں کرتے ہیں ۔ میں تم لوگوں کو کنعان لے جا رہا ہوں ۔ تم لوگوں کو وہ نہیں کرنا چاہئے جو تم لوگوں نے اس ملک میں کئے ۔ اور تم لوگوں کو ان کی شریعت پر عمل نہیں کر نی چاہئے ۔ 4 تمہیں میری شریعت پر عمل کرنی چاہئے اور میرے اصولوں پر رہ کر اس کے مطابق سلوک کر نا چاہئے ۔ میں خدا وند تمہارا خدا ہوں ۔ 5 اس لئے تمہیں میرے اصولوں اور فیصلوں پر عمل کرنا چاہئے ۔ اور اگر کوئی شخص ایسا کرتا ہے تو وہ انکے بدولت جئے گا ۔ میں خدا وند ہوں ۔ 6 " تمہیں تمہارے اپنے قریبی رشتہ داروں سے کبھی جنسی تعلقات نہ رکھنی چاہئے ۔ میں خدا وند تمہارا خدا ۔ 7 " تمہیں کبھی اپنے باپ اور ماں سے جنسی تعلقات نہ کرنا چاہئے ۔ تمہیں اپنی ماں سے جنسی تعلقات نہیں کرنا چاہئے کیوں کہ وہ تمہاری ماں ہے 8 تمہیں اپنے باپ کی بیوی سے بھی جنسی تعلقات نہیں کرنا چاہئے ، کیوں کہ اسکا برہنہ پن صرف تمہارے باپ کا ہے ۔ 9 " تمہیں اپنی بہن سے جنسی تعلقات نہ کرنا چاہئے ۔ چاہے وہ تمہارے باپ کی بیٹی ہو یا تمہاری ماں کی بیٹی ۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ تمہاری اس بہن کی پرورش تمہارے گھر میں ہوئی یا کسی دوسری جگہ ۔ 10 " تمہیں اپنی پوتیوں ، نواسیوں سے بھی جنسی تعلقات نہ کرنا چاہئے ۔ ان کے برہنہ پن کی حفاظت کرنا تمہاری ذمہ داری ہے ( جب تک وہ شادی نہ کر لے )۔ 11 " اگر تمہارے باپ اور انکی بیوی کی کوئی بیٹی ہو تو وہ تمہاری بہن ہے ۔ تمہیں اس کے ساتھ جنسی تعلقات نہ کرنا چاہئے ۔ 12 اپنے باپ کی بہن کے ساتھ تمہیں جنسی تعلقات نہ کرنا چاہئے ۔ کیوں کہ وہ تمہارے باپ کے قریبی رشتہ داری ہے ۔ 13 " تمہیں اپنی ماں کی بہن کے ساتھ جنسی تعلقات نہ کر نا چاہئے ۔ کیو نکہ وہ تمہا ری ماں کی قریبی رشہ دار ہے ۔ 14 " تمہیں اپنے باپ کے بھا ئی کی بے عزتی نہیں کر نی چا ہئے ۔ اور اُ س کی بیوی کے ساتھ جنسی تعلق نہیں کر نا چا ہئے وہ تمہا ری چچی ہے ۔ 15 " تمہیں اپنی بہو کے ساتھ جنسی تعلقات نہیں کرنا چا ہئے ۔ وہ تمہا رے بیٹے کی بیوی ہے ۔ تمہیں اس کے ساتھ جنسی تعلقات نہیں کرنا چا ہئے ۔ 16 تمہیں اپنے بھا ئی کی بیوی کے ساتھ جنسی تعلقات نہیں کرنا چا ہئے۔ اس کا برہنہ پن صرف تمہا رے بھا ئی کا ہے ۔ 17 تمہیں کسی عورت اور اس کی بیٹی یا اس کی پو تی یا نواسی کے ساتھ جنسی تعلقات نہیں کر نا چا ہئے ۔ وہ اس کے بیٹے کی یا اس کی بیٹی کی بیٹی ہے ۔ وہ لوگ اس کے قریبی رشتے دار ہیں۔ اس لئے اُن کے ساتھ جنسی تعلقات رکھنا دہشت ناک ہے ۔ 18 جب تک تمہا ری بیوی زندہ ہے تمہیں اس کی بہن کو دُوسری بیوی نہیں بنا نا چا ہئے ۔ یہ بہنوں کو ایک دوسرے کا دُشمن بنا دے گا ۔ تمہیں اپنی بیوی کی بہن کے ساتھ جنسی تعلقات نہیں کرنا چا ہئے ۔ 19 " تمہیں کسی عورت کے ساتھ اس کے ایّام ماہوا ری کے دوران جنسی تعلقات نہیں کرنا چا ہئے ۔ کیو نکہ اُن دنوں کے دوران وہ نا پاک رہتی ہے ۔ 20 تمہیں اپنی پڑوسی کی بیوی سے جنسی تعلقات نہیں کرنا چا ہئے ۔ یہ تمہیں صرف نا پاک بنا ئے گی ۔ 21 " تمہیں اپنے بچوں میں سے کسی کو مولک کے لئے قربانی کے طور پر پیش نہیں کر نی چا ہئے۔ اگر تم ایسا کرتے ہو تو تم اپنے خدا کے نام کی رسوا ئی کرو گے ۔میں خداوند ہوں ۔ 22 تمہیں کسی آدمی کے ساتھ اُس طرح جنسی تعلقات نہیں کرنا چا ہئے جیسا کسی عورت کے ساتھ کیا جا تا ہے ۔ یہ بھیانک گنا ہ ہے ۔ 23 " کسی جانور کے ساتھ تمہا را جنسی تعلق نہیں ہو نا چاہئے ۔ یہ صرف نا پاک کریگا ۔ عورت کو بھی کسی جانور کے ساتھ جنسی تعلق نہیں کرنا چا ہئے یہ بھیانک اوندھی بات ہے ۔ 24 " اِن بُرے کاموں میں سے کسی سے بھی اپنے آپ کو نا پاک نہ کرو ۔ میں قوموں کو تمہا رے سامنے ہٹا تا ہوں کیوں کہ ان لوگوں نے ان بھیانک گنا ہ کو کئے ہیں۔ 25 اُنہوں نے پوُرے ملک کو نا پاک کیا انکے ملک کو انکے اعمال کی وجہ سے سزا دی گئی تھی ۔ اور وہ ملک اُ سمیں رہنے وا لوں کو اُ گل کر با ہر کر دیگا۔ 26 " اس لئے تم میری شریعت اور اُ صو لوں کی تعمیل کرو ۔ تمہیں اُن میں سے کو ئی بھیانک گنا ہو ں کو نہیں کر نا چا ہئے ۔ یہ شریعت اسرائیل کے شہریوں اور جو غیر ملکی تمہا رے درمیان رہتے ہیں اُن کے لئے ہیں۔ 27 جو لوگ تم سے پہلے اس سر زمین پر تھے اُنہوں نے یہ سبھی بھیانک کام کئے جس سے وہ سر زمین گندی ہو گئی تھی ۔ 28 اگر تم بھی وہی کام کرو گے تو تم زمین کو ایک نا پاک جگہ بنا دوگے اور یہ تملوگوں کو بھی ویسے ہی اُگل کر با ہر کرے گی جیسے تم سے پہلے رہنے وا لی قوموں کو کیا گیا ۔ 29 جوکو ئی بھی ان بھیانک گنا ہوں کو کرتا ہے تو انلوگوں کو اپنے لوگوں سے الگ کر دیا جا ئے گا ۔ 30 ان بھیانک گنا ہوں کو کر نے سے باز رہنے میں تمہیں ہوشیار رہنا چا ہئے جن گنا ہوں کو تم سے پہلے لوگوں نے کئے ۔ اس لئے ان گنا ہوں کو کر کے نا پاک مت ہو جا ؤ۔ میں تمہا را خداوند خدا ہوں۔"

19:1 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، 2 " بنی اسرائیلیوں کے تمام جماعتوں کو کہو کہ میں خداوند تمہا را خدا ہوں میں پاک ہوں اس لئے تمہیں بھی پاک ہو نا چا ہئے ۔ 3 " تم میں سے ہر ایک کو اپنے ماں باپ کی تعظیم کر نی چا ہئے اور میرے سبت کے دنوں پر عمل کرنی چا ہئے ۔ میں خداوند تمہا را خدا ہوں۔ 4 " بُتوں کی پرستش مدد کے لئے مت کرو اپنے لئے گلا کر دھات کی مورتیاں مت بنا ؤ ۔ میں خداوند تمہا را خدا ہوں۔ 5 جب تم خداوند کو ہمدردی کی قربانی چڑھا ؤ تو اسے اس طریقے سے پیش کرو کہ یہ قبول کی جا ئے گی۔ 6 ہو سکتا ہے تم قربانی کے گوشت قربانی پیش کر نے کے دن اور دوسرے دن بھی کھا ؤ۔ اگر اس کا کو ئی بھی حصّہ تیسرے دن تک رکھا جا تا ہے تو اسے آ گ میں جلا دینا چا ہئے ۔ 7 اگر کسی بھی قربانی کو تیسرے دن کھا یا جا تا ہے تو وہ برباد ہے اور نا قبول ہے ۔ 8 اگر کو ئی شخص اسے کھا تا ہے تو وہ اپنا گنا ہ خود اپنے سرا ٹھا ئیگا ۔ کیو نکہ اُس نے خداوند کی مقدس چیزوں کی تعظیم نہیں کی۔ اس طرح کے شخص کو اپنے لوگوں سے الگ کر دیا جا ئے گا ۔ 9 " جب فصل کٹنے کے لئے تیار ہو جا ئے تو فصل کو کھیت کے چاروں طرف کونوں تک مت کا ٹو ۔ اور جواناج زمین پر گِر چُکا ہے اسے جمع مت کرو ۔ 10 اپنے انگور کے با غ کے سبھی انگوروں کو مت توڑو اور جو انگور زمین پر گر گیا ہے اسے جمع مت کرو ۔اسے غریب لوگوں اور غیر ملکیوں کے لئے جو کہ تمہا رے درمیان رہتے ہیں چھو ڑ دو ۔ میں خداوند تمہا را خدا ہو ں۔ 11 " تمہیں چوری نہیں کرنی چا ہئے ۔ تمہیں لوگوں کو نہیں ٹھگنا چا ہئے ۔ تمہیں اپنے گا ؤں وا لوں کے با رے میں جھو ٹ نہیں بولنا چا ہئے ۔ 12 تمہیں میرے نام پر جھو ٹی قسم نہیں کھا نی چا ہئے ۔ کیو نکہ یہ میرے نام کو رُسوا کرتا ہے ۔ تمہیں اپنے خداوند کے نام کی تعظیم کر نی چا ہئے میں خداوند ہو ں۔ 13 " تمہیں اپنے پڑوسی کو دھو کہ نہیں دینا چا ہئے ۔ تمہیں اُسے لو ٹنا نہیں چا ہئے ۔ تمہیں مزدوروں کی مزدوری دوسرے دن صبح تک نہیں روکنی چا ہئے ۔ 14 تمہیں کسی بہرے آدمی کو بددُعا نہیں دینی چا ہئے ۔ تمہیں کسی ا اَ ندھے کو گِرانے کے لئے اُس کے سامنے رُکا وٹ کی کو ئی چیز نہیں رکھنی چا ہئے ۔ لیکن تمہیں اپنے خداوند کا خوف کرنا چا ہئے میں خداوند ہوں۔ 15 " اوندھی انصاف نہ کرو ۔ تمہیں نہ غریب کی طرفداری اور نہ ہی دولتمندوں کی ہمدردی کر نی چا ہئے ۔ تمہیں اپنے پڑوسی کے ساتھ انصاف کر تے وقت ایماندار ہو نا چا ہئے ۔ 16 تمہیں اپنے لوگوں کے بیچ افوا ہیں نہیں پھیلا نی چا ہئے ۔ کا ہل کے جیسے کھڑے مت رہو جب تمہا رے پڑوسی کی زندگی خطرے میں ہو ۔ میں خداوند ہو ں۔ 17 " تم اپنے دل میں اپنے بھا ئیوں سے نفرت نہ کرو ۔ اگر تمہا را پڑوسی کچھ بُرا کر تا ہے تو اُس کی غلطی کے متعلق اُ سکے رو برو بات کرو ۔ تا کہ تم اس کے گنا ہ کا ذمّہ دار نہ ہو گے ۔ 18 اگر لوگ تمہا را بُرا کرے تو اس کے خلا ف بدلہ لینے کی کو شش نہ کرو ۔ اور نہ ہی بغض رکھو ۔ اپنے پڑوسی سے اُسی طرح محبت کرو جیسے اپنے آپ سے کر تے ہو ۔ میں خداوند ہو ں۔ 19 " تمہیں میری شریعت کی تعمیل کر نی چا ہئے ۔ دوقسم کے جانوروں کو آپس میں تولید کے لئے اختلاط نہ کرا ؤ۔ تمہیں ایک ہی کھیت میں دو قسم کے بیج نہیں بو نی چا ہئے ۔ تمہیں دوقسم کی چیزوں کی ملا وٹ سے بنے لباس کو نہیں پہننا چا ہئے ۔ 20 " اگر کو ئی شخص کسی غلام لڑکی سے جو کسی شخص کی منگیتر ہو اس سے جنسی تعلق قا ئم کرتا ہے ، لیکن وہ غلام لڑکی نہ تو کبھی خریدی گئی ہو اور نہ ہی آزاد کی گئی ہو تو انہیں سزا ملنی چا ہئے ۔ لیکن وہ ما ری نہیں جا ئے گی کیو نکہ وہ ایک آزا د عورت نہیں ہے ۔ 21 اس آدمی کو گنا ہ کے نذرانہ کے طور پر خیمٴہ اجتماع کے دروازے پر خدا وند کے لئے ایک مینڈھا قربانی دینی چا ہئے ۔ 22 کا ہن اس کے لئے ، اس گنا ہوں کے 23 " مستقبل میں جب تم اپنے ملک میں دا خل ہو گے ۔ اس وقت تم اپنے کھانے کے لئے درخت لگا ؤ گے ۔ تب ان کے پھلوں کو کھانے کے لئے تمہیں تین سال تک انتظار کرنا چا ہئے ۔ تمہیں اُس مدّت سے پہلے ان کے پھلوں کو نہیں کھا نا چا ہئے۔ اسے تمہیں بیکار کا پھل تصور کرنا چا ہئے ۔ 24 چوتھے سال سارے پھل جو اس درخت پر ہو گا اسے خداوند کے لئے حمد کا نذرانہ سمجھنا چاہئے ۔ 25 تب پانچویں سال تم اُس درخت کا پھل کھا سکتے ہو تا کہ پیداوار بڑھیگی ۔ میں خداوند تمہا را خدا ہوں۔ 26 " تمہیں گوشت کو اُس میں خون رہنے تک نہیں کھانا چاہئے ۔" تمہیں کا لا جا دو یا جا دو گری کا مشق نہیں کر نا چا ہئے ۔ 27 " تمہیں اپنے سر کے بغل کے بڑے بالوں کو نہیں کٹوا نا چا ہئے ۔ تمہیں اپنی داڑھی کے کنا رے نہیں کٹوا نا چا ہئے ۔ 28 کسی مرے ہوئے شخص کے لئے ماتم کرنے کے لئے تمہیں اپنے جسم کے حصّوں کو نہیں کاٹنا چاہئے ۔ تمہیں اپنے جسم پر کوئی نشان کھودنا نہیں چاہئے ۔ میں خدا وند ہوں 29 " تم اپنی بیٹیوں کو طوا ئف مت بناؤ اس لئے کہ تم ان کو ناپاک کر دوگے ۔ تمہارا ملک طوائف گردی میں بدل جائے گا اور دہشت سے بھر جائے گا ۔ 30 " تمہیں میرے سبت کے دنوں میں کام نہیں کرنا چاہئے ۔ تمہیں میری مقدس جگہ کی تعظیم کرنا چاہئے ۔ " میں خدا وند ہوں ۔ " 31 " ساحروں اور بد روحوں سے کام لینے والوں کے پاس مشورہ کے لئے نہیں جانا چاہئے ورنہ تم انکی وجہ سے ناپاک ہوجاؤ گے " میں خدا وند تمہارا خدا ہوں ۔ " 32 " بوڑھے لوگوں کی عزت کرو ۔ جب وہ کمرے میں آئیں تو تمہیں کھڑے ہوجانا چاہئے ۔ اپنے خدا کی تعظیم کرو ۔ " میں خدا وند ہوں ۔" 33 " اپنے ملک میں رہنے والے غیر ملکیوں کے ساتھ بُرا سلوک نہ کرو ۔ 34 تمہیں غیر ملکیوں کے ساتھ اسی طرح برتاؤ کرنا چاہئے جیسا تم اپنے شہریوں کے ساتھ کرتے ہو ۔ تم غیر ملکیوں سے اسی طرح پیار کرو جیسا اپنے سے کرتے ہو ۔ کیوں کہ تم بھی ایک وقت مصر میں غیر ملکی تھے ۔ " میں خدا وند تمہارا خدا ہوں ۔ " 35 " تمہیں چیزوں کی لمبائی ، وزن اور جسامت ناپتے وقت بے ایمان نہیں ہونا چاہئے ۔ 36 تمہارے ترازو ، باٹ اور ٹو کریاں خشک چیزوں کو ناپنے کے لئے ٹھیک ہونا چاہئے ۔ اور رقیق کو ناپنے کے لئے ناپ ٹھیک ہونا چاہئے ۔ میں خدا وند تمہارا خدا ہوں جو تم کو ملک مصر سے باہر لایا ۔ 37 " تمہیں میرے تمام اصولوں اور انصاف کو یاد رکھنا چاہئے اور تمہیں ان کی تعمیل کرنی چاہئے ۔ "میں خدا وند ہوں ! "

20:1 خدا وند نے موسیٰ سے کہا ، 2 " تمہیں بنی اسرائیلیوں سے یہ بھی کہنا چاہئے : تمہارے ملک میں اگر کوئی شخص اپنے بچوں میں سے کسی کو جھو ٹھے خدا وند مولک کو نذر چڑھا تا ہے ۔ تو اسے موت کے گھاٹ اتار دینا چاہئے ۔ اس سے فرق نہیں پڑ تا کہ وہ اسرائیل کا شہری ہے یا اسرائیل میں رہنے والا کوئی غیر ملکی ہے ۔ ملک کے لوگوں کے ذریعہ اسے پتھر پھینک پھینک کر مار ڈالنا چاہئے ۔ 3 میں اس شخص کے خلاف ہوں گا ۔ اُسے اس کے لوگوں سے الگ کر دونگا کیوں کہ اس نے اپنے بچوں کو جھوٹا خدا وند مولک کو میرے مقدس جگہ کو ناپاک کرنے کے لئے دیا ۔ اس نے میرے مقدس نام کی رسوائی کی ہے ۔ 4 اگر کوئی معمولی شخص اس معاملہ کو نظر انداز کرے اور اس شخص کو نہیں مارے جو اپنے بچہ کو مولک کو پیش کیا ہے ، 5 تو میں صرف اس آدمی سے اپنا منھ ہی نہ پھیروں گا بلکہ اس کے خاندان کا بھی مخالف ہو جاؤنگا ۔ میں اسے ان تمام لوگوں کے ساتھ جو اسکی پیروی کرتے ہیں اور مولک کے ساتھ روحانی طوائف گردی کا مزا لیتے ہیں اس کے لوگوں سے الگ کروں گا ۔ 6 " میں ہر اس شحص کے خلاف ہونگا جو مشورہ کے لئے جادوگروں اور نجومی کی طرف رخ کرتا ہے ۔ ویسا شخص ان لوگوں کے لئے طوائف ہے ۔ میں اسے اسکے لوگوں سے الگ کروں گا ۔ 7 " خاص بنو اپنے آپ کو مقدس بناؤ ۔ کیوں کہ میں خدا وند تمہارا خدا ہوں ۔ 8 میری شریعت کے مطا بق چلو اور انکی تعمیل کرو ۔ میں خدا وند ہوں اور میں تمہیں مقدس بناؤ نگا ۔ 9 " اگر کوئی شخص اپنے ماں باپ کو بد دعا دیتا ہے تو اسے مار ڈالنا چاہئے ۔ کیوں کہ اس نے اپنے ماں باپ کو بد دعا دی ہے ۔ اسے موت کی سزا ہونی چاہئے ۔ 10 " اگر کوئی شخص اپنے پڑوسی کی بیوی سے جنسی تعلق کرے تو عورت اور مرد دونوں حرام کاری کے قصور وار ہیں ۔ اس لئے دونوں کو مارڈالنا چاہئے ۔ 11 اگر کوئی شخص اپنے باپ کی بیوی سے جنسی تعلق کرے تو مرد اور عورت دونوں کو مارڈالنا چاہئے ۔ وہ لوگ موت کے جرم کے خود ذمہ دار ہونگے ۔ اس نے وہ کیا ہے جو صرف اسکے باپ کا ہے ۔ 12 " اگر کوئی آدمی اپنی بہو کے ساتھ جنسی تعلق کرے تو دونوں کو مارڈالنا چاہئے ۔ انہوں نے بہت بڑا گناہ کیا وہ اپنی موت کے خود ذمہ دار ہونگے ۔ 13 اگر کوئی آدمی کسی مرد کے ساتھ عورت جیسا جنسی تعلق کرے تو دونوں کو مارڈالنا چاہئے ۔ انہوں نے نفرت انگیز گناہ کیا ہے اس لئے وہ اپنی موت کے خود ذمہ دار ہیں ۔ 14 " اگر کوئی شخص کسی عورت اور اسکی ماں کے ساتھ بھی جنسی تعلق کرے تو یہ ایک بھیانک گناہ ہے ۔ تب اس شخص اور دونوں عورتوں کو آ گ میں جلا دینا چاہئے ۔ یہ ایسی بھیانک گناہ کو اپنے لوگوں میں مت ہونے دو ۔ 15 " اگر کوئی آدمی کسی جانور سے جنسی فعل کرے تو اس آدمی کو مار ڈالنا چاہئے اور تمہیں اس جانور کو بھی ما دینا چاہئے ۔ 16 اگر کوئی عورت کسی جانور سے جنسی فعل کرے تو تمہیں اس عورت اور اس جانور کو مارڈالنا چاہئے ۔ انہیں یقیناً مار ڈالنا چاہئے کیوں کہ انہوں نے موت کا جرم کیا ہے ۔ 17 " یہ بہت شرم کی بات ہے کہ ایک بھا ئی اور بہن یا سوتیلی بہن جنسی گناہ کرتے ہیں ۔ ان میں سے دونوں کو سر عام ان کے لوگوں سے الگ کر دیا جانا چاہئے ۔ اگر کوئی شخص اپنی بہن کے ساتھ مباشرت کرے تو اسے اپنے قصور کا انجام بھگتنا چاہئے ۔ 18 " اگر کوئی آدمی کسی عورت سے اس کے ایام ما ہواری خون کے بہنے کے دوران مباشرت کرے تو دونوں عورت اور مرد کو اس کے لوگوں سے الگ کر دیا جائے گا ۔ انہوں نے گناہ کیا کیوں کہ انہوں نے خون کے بہاؤ کے منبع کو بے نقاب کیا ہے ۔ 19 " تمہیں اپنی ماں کی بہن یا باپ کی بہن کے ساتھ فعل مباشرت نہیں کرنا چاہئے ۔ یہ ممنوع ہے کیوں کہ وہ قریبی رشتہ دار ہے اسے اپنے قصور کا انجام بھگتنا پڑے گا ۔ 20 " ایک آدمی اپنے چچا کی بیوی کے ساتھ مباشرت کرتا ہے تو اس نے وہ کیا ہے جو صرف اسکے چچا کا ہے ۔ اس آدمی اور اسکی چچی کو اپنے گناہ کا انجام بھگتنا پڑیگا ۔ وہ بے اولاد مریں گے ۔ 21 کسی آدمی کے لئے یہ برا ہے کہ وہ اپنے بھا ئی کی بیوی کے ساتھ شادی کرے ۔ اس آدمی نے وہ لیا ہے جو صرف اس کے بھا ئی کا ہے ۔ اس لئے وہ بے اولاد رہیں گے ۔ 22 " تمہیں میری تمام شریعت اور اصول کو یاد رکھنا چاہئے ۔ تمہیں اسکی تعمیل کرنی چاہئے ۔ اگر تم انکی تعمیل کروگے اور اس پر عمل کرو گے تو وہ زمین جن میں رہنے کے لئے میں تجھے بھیج رہا ہوں تمہیں باہر نہیں اُگلے گی۔ 23 " میں دوسرے لوگوں کو اس ملک کے چھوڑنے پر مجبور کر رہا ہوں کیوں کہ ان لوگوں نے وہ سب گناہ کئے ، جن گناہوں سے میں نفرت کرتا ہوں ۔ اس لئے تمہیں ان لوگوں کے بعد ان دستور پر عمل نہیں کرنا چاہئے ۔ 24 " میں نے کہا ہے کہ تم انکا ملک حاصل کروگے ۔ در اصل ان لوگوں کا ملک تم کو وراثت میں دونگا ۔ اس میں دودھ اور شہد کی نہریں بہتی ہیں ۔ میں تمہارا خدا وند خدا ہوں۔" میں نے تمہیں دوسری قوموں سے الگ کر کے خاص لوگوں میں سے بنایا ہے ۔ 25 اس لئے تمہیں پاک اور ناپاک جانوروں کے بیچ ، پاک اور ناپاک پرندوں کے بیچ فرق کرنا چاہئے ۔ اس لئے اپنی روح کو ان کے درمیان میں سے کسی سے ناپاک نہ کرو ۔ نا پاک پرندہ ، ناپاک جانور اور ناپاک رینگنے والے جانور جسے تم نے ناپاکی کے طور پر الگ کیا ہے مت کھا ؤ ۔ 26 تمہیں پاک رہنا چاہئے کیوں کہ میں خدا وند ہوں اور میں پاک ہوں ۔ میں نے تمہیں دوسری قوموں سے اپنا بنانے کے لئے الگ کیا ہے ۔ 27 تمہارے درمیان میں سے کوئی شخص چاہے ، وہ مرد ہو یا عورت اگر جادو گر یا نجومی ہے تو اسے ماردیا جانا چاہئے ۔ اسے پتھر مار مار کر موت کے گھاٹ اتار دینا چاہئے کیوں کہ وہ موت کے جرم کا قصور وار ہے ۔ "

21:1 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " یہ تمام با تیں ہا رون کے کا ہن بیٹوں سے کہو : کا ہن کو مرے ہو ئے شخص کو چھو کر نا پاک نہیں ہو نا چا ہئے ۔ 2 اگر ایک مردہ شخص اس کا قریبی رشتہ دار ہے تو وہ اس کا مردہ جسم چھو سکتا ہے ۔ کا ہن ایسا کر کے اپنے آپ کو نا پاک کر سکتا ہے اگر مرا ہوا شخص اس کی ماں ہے یا اس کا باپ یا اس کی بیٹی ہے یا اس کا بیٹا ہے ، 3 یا اُس کی غیر شادی شُدہ بہن ہے( یہ بہن اس کی قریبی ہے کیوں کہ اس کا شوہر نہیں ہے ۔) اس لئے کا ہن اپنے کو نا پاک کر سکتا ہے اگر وہ مرتی ہے ۔ 4 لیکن کا ہن کو دوسری حا لت میں نا پا کی کا خطرہ نہیں مول لینا چا ہئے ۔ کیو نکہ وہ اپنے لوگوں کے درمیان قا ئد ہے ۔ 5 " کا ہن کو سوگ ظا ہر کر نے کے لئے اپنے سر کو نہیں مونڈھنا چا ہئے ۔ کا ہن کو اپنی داڑھی کے سرے نہیں کٹوانا چا ہئے ۔ کا ہن کو اپنے جسم کو کہیں بھی نہیں کاٹنا چا ہئے ۔ 6 کا ہن کو اپنے خدا کے لئے مقدس ہو نا چا ہئے ۔ اور انہیں اپنے خدا کے نام کی رسوا ئی نہیں کر نی چا ہئے۔ کیو نکہ وہ لوگ خداوند کو اپنے تحفے جو کہ ان کے خدا کی غذا ہے پیش کر تے ہیں۔ انہیں مقدس رہنا چا ہئے ۔ 7 " کا ہن کو خدا کے لئے مخصوص کر دیا جا تا ہے ۔ اس لئے کا ہن کو ایسی عورت سے شادی نہیں کرنی چا ہئے جو کہ فاحشہ پن کی وجہ سے نا پاک ہو چکی ہو یا جو طلا ق شُدہ ہو ۔ 8 تمہیں اسے مخصو ص ضرور کر نا چا ہئے کیو نکہ وہ تمہا رے خدا کی روٹی کو پیش کرتا ہے ۔ تمہیں اسے ایک مقدس آدمی ضرور سمجھنا چا ہئے ۔ میں پاک ہوں میں خداوند ہوں جو تم کو مقدس کرتا ہوں۔ 9 اگر کا ہن کی بیٹی فاحشہ گری کرتی ہے تو وہ اپنے باپ کی بے حرمتی کرتی ہے اس لئے اسے جلا دینا چا ہئے ۔ 10 اعلیٰ کاہن اپنے بھائیوں میں سے چُنا جاتا تھا ۔ مسح کرنے کا تیل اسکے سر پر ڈالا جاتا تھا ۔ اس سے وہ اعلیٰ کاہن چُنا جاتا ہے ۔ اس لئے اسے خاص لباس پہنا پڑتا تھا ۔ اسے اپنے بال نہیں بکھیر نے چاہئے اسے اپنے کپڑے نہیں پھاڑ نے چاہئے ۔ 11 اسے مردے کو چھو کر اپنے کو ناپاک نہیں بنانا چاہئے ۔ چاہے وہ اسکے اپنے ماں باپ کا ہی جسم کیوں نہ ہو ۔ 12 اعلیٰ کاہن کو خدا کے مقدس جگہ کے باہر نہیں جانا چاہئے ورنہ وہ اپنے خدا کے مقدس جگہ کو ناپاک کردیگا ۔ کیوں کہ وہ خدا کے تیل سے مسح کر کے مخصوص کیا گیا ہے ۔ " میں خدا وند ہوں ۔ " 13 " اعلیٰ کاہن کو کنواری سے شادی کرنی چاہئے ۔ 14 اعلیٰ کاہن کو ایسی عورت سے شادی نہیں کرنی چاہئے جس نے کبھی کسی دوسرے آدمی سے جنسی تعلقات کئے ہوں ۔ اسے کسی فاحشہ سے شادی نہیں کرنی چاہئے اور نہ ہی طلاق شدہ یا بیوہ سے ۔ اعلیٰ کاہن کو کنواری سے جو اسکے لوگوں میں سے ہو شادی کر نی چاہئے ۔ 15 " اس طرح وہ اپنی نسل کو اپنے لوگوں کے درمیان آلودہ نہیں کرے گا ۔ میں خدا وند اس کو مقدس کیا ہوں ۔ " 16 خدا وند نے موسیٰ سے کہا ' 17 " ہارون سے کہو اگر اسکی نسلوں میں سے کسی بچے کا جسمانی عیب ہے تو اسے خدا وند کو خاص روٹی پیش نہیں کرنا چاہئے ۔ 18 " اگر کسی شخص کا کوئی عیب ہو تو اسے میرے نزدیک نہیں آنا چاہئے ۔ یہ لوگ کاہن کے طور پر خدمت انجام نہیں دے سکتے ہیں : اندھا ، لنگڑا ، بگڑی شکل و صورت والا ، زائدلاعضاء والا ۔ 19 یا وہ جن کے ہاتھ یا پیر ٹوٹے ہوئے ہوں ۔ 20 کبڑا ، بونا ، وہ جس کی آنکھ کی روشنی کمزور ہو ، وہ جنکو کھجلی یا دوسرے چمڑے کی بیماری ہو اور وہ آدمی جس کے خصئے کچلے ہوئے ہوں ۔ 21 " اگر ہارون کی نسلوں میں سے کسی کو کوئی عیب ہو تو وہ تحفے یا اپنے خدا کی خاص روٹی خدا وند کو پیش کرنے کے لئے نہیں آسکتا ہے ۔ 22 وہ شخص خدا کا مقدس کھانا کھا سکتا ہے وہ سب سے مقدس روٹی بھی کھا سکتا ہے ۔ 23 لیکن وہ مقدس ترین جگہ میں پردہ سے ہوکر نہیں جا سکتا اور وہ قربان گاہ کے نزدیک نہیں جا سکتا ۔ کیوں کہ اس میں عیب ہے اور اسے میرے مقدس جگہ کی بے حرمتی نہیں کرنی چاہئے ۔ "میں خدا وند ان تمام جگہوں کو مقدس رکھتا ہوں ۔ " 24 اس لئے موسیٰ نے یہ باتیں ہارون سے ،ہارون کے بیٹوں اور سبھی بنی اسرائیلیوں سے کہا ۔

22:1 خدا وند خدا نے موسیٰ سے کہا ، 2 " ہارون اور اسکے بیٹوں سے کہو ۔ بنی اسرائیل جو مقدس چیزیں مجھے دینگے ۔ وہ میری ہیں ۔ اِس لئے تم کاہنوں کو ان لوگوں سے ہوشیار رہنا چاہئے ۔ تم کو میرے نام کی رسوائی نہیں کرنی چاہئے ۔ میں خدا وند ہوں ۔ 3 اگر تمہاری نسلوں میں سے کوئی بھی جو کہ ناپاک ہے اُن چیزوں کو چھوتا ہے تو اس آدمی کو مجھ سے الگ کردیا جائے گا۔ بنی اسرائیلیوں نے وہ چیزیں میرے لئے مخصوص کئے ہیں ۔ میں خدا وند ہوں ۔ 4 " اگر ہارون کی نسلوں میں سے کوئی بھی جلدی بیماری میں مبتلاء ہو یا اس کو تولیدی اخراج ہو اہو تو وہ اس وقت تک مقدس کھانا نہیں کھا سکتا جب تک وہ اپنے آپ کو پاک نہیں کر تا ہے ۔ یہ شریعت ایسے کسی بھی شخص کے لئے لاگو ہے جو ناپاک ہے۔ چاہے وہ مردہ جسم کو چھو نے سے یا تو لیدی اخراج ہونے سے نا پاک ہوا ہو ، 5 یا کسی نا پاک رینگنے والے جانور کو چھو نے سے یا کسی نا پاک شخص کو چھو نے سے یا کسی اور طریقے سے نا پاک ہو گیا ہو ۔ 6 اگر کوئی شخص ان چیزوں کو چھو ئے گا تو وہ شام تک ناپاک رہے گا ۔ اُس آدمی کو مقدس کھانے میں سے کچھ بھی نہیں کھانا چا ہئے ۔ جب تک کہ پانی سے غسل نہ کرے ۔ 7 وہ سورج کے غروب ہونے پر ہی پاک ہوگا ۔ پھر وہ مقدس کھانا کھا سکتا ہے کیوں؟ کیوں کہ وہ کھانا اسکا ہے ۔ 8 " کاہن کو اس جانور کو نہیں کھانا چاہئے جو اپنے آپ مر گیا ہو یا کسی دوسرے جانور نے مار دیا ہو ۔ اور اسے اسکا گوشت نہیں کھانا چاہئے کیوں کہ مردہ جانور کا گوشت تیرے لئے ممنوع ہے ۔ اگر کوئی شخص اس جانور کو کھا تا ہے تو وہ ناپاک ہو جائے گا ۔ " 9 " انہیں میری ہدایت پر ہوشیاری سے عمل کرنا چاہئے تا کہ وہ لوگ اسے توڑنے کا سزا نہ اٹھا ئیگا ۔ کیوں کہ ان لوگوں نے اس کی رسوائی کی ۔ میں خدا وند ہوں جس نے انہیں دوسرو ں سے اس خاص کام کو کرنے کے لئے الگ کیا ۔ 10 کوئی اجنبی مقدس کھانا نہیں کھا سکتا ہے۔ یہاں تک کہ کاہن کا مہمان بھی یا کرائے پر لئے ہوئے کام کرنے والے بھی اس مقدس کھا نا کو نہیں کھا سکتا ہے ۔ 11 لیکن اگر کاہن اپنے پیشہ سے کسی غلام کو خرید تا ہے تو وہ غلام پاک چیزوں میں سے کچھ کو کھا سکتا ہے اور اسی طرح سے کاہن کے گھر میں پیدا ہونے والا غلام بھی اُس پاک کھانے کو کھا سکتا ہے ۔ 12 کاہن کی بیٹی ایسے آدمی سے شادی کر سکتی ہے جو کاہن نہ ہو اگر وہ ایسا کر تی ہے تو مُقدس نذر میں سے کچھ نہیں کھا سکتی ۔ 13 اگر کاہن کی بیٹی طلاق شدہ ہے یا وہ اگر بیوہ ہے اور اسکی کوئی اولاد نہیں ہے ، اگر ایسی عورت اپنے باپ کے گھر واپس آتی ہے جہاں وہ اپنے بچپن میں رہا کر تی تھی وہ اپنے باپ کے کھانے میں سے کھا سکتی ہے لیکن غیر ملکی شخص اسے نہیں کھا سکتا ہے ۔ 14 " کوئی شخص بھول سے مقدس کھانا کھا لیا ہو تو اُس آدمی کو وہ مُقدس کھانا کاہن کو واپس دینا چاہئے اور اُس کے علاوہ اُس کھانے کی قیمت کا پانچواں حصّہ اسے کاہن کو دینا ہوگا ۔ 15 " کسی بھی شخص کو اسرائیلیوں کے کسی بھی نذرانہ کو جسے وہ خدا وند کو پیش کرتے ہیں کھا کر اسکی بے حرمتی نہیں کرنا چاہئے ، 16 اور اسی طرح سے جرم کو اپنے سر لے کر کے ۔ میں خدا وند ہوں جو انکو مقدس بنا تا ہوں ۔" 17 خدا وند نے موسیٰ سے کہا ، 18 " ہارون ،انکے بیٹوں اور سبھی بنی اسرائیلیوں سے کہو : اگر اسرائیل کا کوئی بھی شخص یا تمہارے درمیان رہنے والے کوئی غیر ملکی جلانے کا نذ رانہ چاہے وہ وعدہ کے طور پر ہو یا رضا کا نذرانہ کے طور پر ہو تا ہے ، 19 تو تمہیں بے عیب نر جانور مویشیوں سے ، بھیڑ سے ، یا بکریوں سے لانا چاہئے یہ سب قابل قبول ہے ۔ تمہیں ایسی کوئی قربانی نہیں لانا چاہئے جس میں کوئی عیب ہو ۔ یہ تمہارے طرف سے قبول نہیں ہوگا ۔ 20 21 " اگر کوئی شخص ہمدردی کا نذرانہ اپنے کئے گئے وعدہ کو پورا کرنے کے لئے یا رضا کے نذرانے کے طور پر پیش کرتا ہے تو ایسی قربانی مویشیوں یا بھیڑوں یا بکریوں کے جھنڈ سے ہونی چاہئے اور وہ جانور قبول ہونے کے لئے بے عیب ہونی چاہئے ۔ اس کے ساتھ کچھ عیب نہیں ہونی چاہئے ۔ 22 " تمہیں خدا وند کو ایسے کسی جانور کی قربانی نہیں دینی چاہئے جو اندھا ہو یا جسکی ہڈیاں ٹوٹی ہوں یا جو لنگڑا ہو یا جو زخمی ہو یا جس کو جِلد کی بیماری ہو۔ اس طرح کی قربانی خدا وند کو پیش کرنا یا تحفہ کے طور پر خدا وند کی قربان گاہ پر چڑھانا نہیں چاہئے ۔ 23 " کبھی کسی حالت میں ہو سکتا ہے کوئی بیل یا کوئی مینڈھا پوری طرح سے بڑھا نہیں ہو یا ہوسکتا ہے اس کی نشو و نما رک گئی ہو ۔ اگر کوئی شخص اس طرح کے جانور کو رضاء کے نذرانہ کے طور پر خدا وند کو پیش کرنا چاہتا ہو تو یہ قربانی قبول ہوگی لیکن اگر کئے گئے وعدہ کے طور پر قربانی پیش کیا گیا ہو تو یہ جانور قبول نہیں ہوگا ۔ 24 " اگر جانور کے خصئے کچلے ہوئے ہوں یا اسکے خصئے خراب ہوں تو تمہیں اس طرح کے جانور کی قربانی خدا وند کو نہیں چڑھانی چاہئے ۔ تمہیں یہ اپنی سر زمین پر کبھی نہیں کرنی چاہئے ۔ 25 تمہیں غیر ملکیوں سے حاصل کئے ہوئے جانوروں کی قربانی پیش نہیں کرنا چاہئے ۔ کیوں کہ وہ جانور بگڑے ہوئے شکل و صورت کے یا عیب دار ہیں اور یہ تمہاری طرف سے قبول نہیں ہوں گے ۔ 26 خدا وند نے موسیٰ سے کہا " 27 " اگر کوئی بچھڑا یا بکری کا بچہ یا بھیڑ کا بچہ پیدا ہو تو اپنی ماں کے ساتھ اسے سات دن رہنے دینا چاہئے ۔ پھر اسکے بعد آٹھویں دن اور خدا وند کو دی جانے والی قربانی کے تحفہ کے طور پر قبول کیا جا سکتا ہے ۔ 28 لیکن تمہیں اسی دن اس جانور اور اسکی ماں کو نہیں ذبح کرنا چاہئے یہی اُصول گائے اور بھیڑوں کے لئے ہے ۔ 29 " لیکن اگر تم خدا وند کو کوئی خاص شکرانہ کی قربانی دیتے ہو تو تمہیں اسے پوری طرح سے کرنا چاہئے ۔ 30 تمہیں پورا جانور اسی دن کھا لینا چاہئے ۔ دوسرے دن صبح تک کوئی گوشت بچا رہنا نہیں چاہئے ۔ " میں خدا وند ہوں ۔ " 31 " میرے احکام کو یاد رکھو اور انکی تعمیل کرو ۔ " میں خدا وند ہوں ۔" 32 تمہیں میرے مقدس نام کی بے حرمتی نہیں کرنا چاہئے ۔ مجھے بنی اسرائیلیوں کے درمیان مقدس کیا جانا چاہئے وہ میں ہی ہوں جو تم کو مقدس بنا تا ہوں ، 33 جو تم کو مصر سے باہر لایا تاکہ تمہارا خدا بنا رہوں ۔ " میں خدا وند ہوں ۔"

23:1 خدا وند نے موسیٰ سے کہا ، 2 " بنی اسرائیلیوں سے خدا وند کے خاص تقریب کا اعلان کرنے کو کہو جسے تم کو مقدس اجتماع کہنا چاہئے ۔ یہ میرے خاص وقت ہیں ۔ " 3 " چھ دن کام کرو اور ساتواں دن سبت کا ہے ، آرام کا خاص دن ہے ۔ یہ آرام کا دن ایک خاص دن یا مقدس اجتماع کا دن ہوگا ۔ اس دن تمہیں کوئی کام نہیں کرنا چاہئے ۔ ہر جگہ جہاں تم رہو یہ خدا وند کا سبت ہے ۔ 4 " یہ خدا وند کے خاص وقت ، چُنے ہوئے مقدس اجتماع ہیں ۔ جن کا تمہیں انکے مناسب وقت پر علاج کرنا چاہئے ۔ 5 خدا وند کی فسح کی تقریب پہلے مہینے کی چودھویں دن کو غروب آفتاب کے بعد شروع ہوتا ہے ۔ 6 " اس مہینہ کے پندرھویں دن کو خدا وند کے لئے بغیر خمیری روٹی کی تقریب ہوگی ۔ تم سات دن کے لئے بغیر خمیری روٹی کھاؤ گے ۔ 7 اس تقریب کے پہلے دن تم ایک مقدس اجتماع کرو گے ۔ اس دن تمہیں 8 سات دن تک تم خدا وند کو تحفے پیش کروگے ۔ اور ساتویں دن ایک مقدس اجتماع ہوگا اس دن تمہیں کوئی کام نہیں کرنا چاہئے ۔ " 9 خدا وند نے موسیٰ سے کہا : 10 " بنی اسرائیلیوں سے کہو : جب تم اس زمین میں جاؤ جسے میں تمکو دے رہا ہوں تو اسکی فصل کاٹو ۔ اس وقت تمہیں اس فصل کا پہلا پولی ( مٹھا) کاہن کے پاس لانا چاہئے ۔ 11 کا ہن پو لی کو خداوند کے سامنے لہرا ئے گا تب وہ تمہا رے لئے قبول کر لی جا ئے گی ۔ کاہن ان سب پو لیوں کو سبت کے دن کے بعد لہرا ئے گا ۔ 12 " جس دن وہ پو لیوں کو لہراتا ہے اس دن تم کو ایک سال کا ایک نر میمنہ خداوند کے لئے جلا نے کی قربانی دینی چا ہئے ۔ یہ جانور بے عیب ہو نا چا ہئے ۔ 13 تمہیں ۱۶ پیالے زیتون تیل سے ملے ہو ئے اچھے آٹے کی اناج کی قربانی ایک کوارٹ مئے کے ساتھ پینے کے نذرانے کے طور پر دینی چا ہئے ۔ یہ خداوند کے لئے ایک تحفہ ، ایک میٹھی خوشبو ہے ۔ 14 جب تک تم اپنے خدا کو قربانی نہیں چڑھا تے تب تم تم کو ئی نیا اناج یا پھل یا نئے اناج سے بنی روٹی نہیں کھا سکتے ۔ وہ جہا ں کہیں بھی رہیں یہ شریعت تمہا ری نسل در نسل چلتی رہے گی ۔ 15 " سبت کے دن کے بعد اس دن کی صبح سے جس دن تم نے لہرانے کا نذرانہ لا یا تھا پو رے سات ہفتہ گِنو ۔ 16 ساتویں ہفتے کے بعد کے دن ( یعنی ۵۰ دن بعد ) تم خداوند کے لئے نئے اناج کی قربانی لا ؤگے ۔ 17 اس دن تم اپنے گھروں سے دو دو روٹیاں لا ؤ یہ روٹیاں لہرا نے کی قربانی ہو گی ۔ سولہ پیالے اچھے آٹے سے اس روٹی کو بنا ؤ اور اسے خمیر کے ساتھ پکا ؤ۔ یہ تمہا ری فصل کے پہلے پھلوں سے خداوند کے لئے قربانی ہو گی ۔ 18 " اناج کی قربانی کے ساتھ ایک بچھڑا دو مینڈھے اور ایک ایک سال کے سات نر میمنے قربانی کرو ۔ ان جانوروں میں کو ئی عیب نہیں ہو نا چا ہئے ۔ یہ خداوند کے لئے جلا نے کی قربانی ہو گی ۔ یہ سب انکے اناج کی قربانی پینے کی قربانی اس کے خوشبودار مہک کے ساتھ خداوند کے لئے تحفہ ہو گا ۔ 19 تم ایک بکرے کی قربانی گناہ کی قربانی کے طور پر اور دو ایک سالہ میمنہ ہمدردی کے طور پر بھی دو گے ۔ 20 " کا ہن ان سب کو فصل کے پہلے پھلوں سے دیئے گئے رو ٹی کے نذرانے کے ساتھ خداوند کے سامنے اوپر اٹھا ئے گا ۔ یہ سب خداوند کے لئے مقدس تھے ۔ 21 اسی دن تم ایک مقدس اجتماع منعقد کرو گے تم اس دن کو ئی کام نہیں کرو گے ۔ تم جہاں کہیں بھی رہوں گے یہ شریعت تمہا ری نسل در نسل کے لئے لا گو رہے گی ۔ 22 " جب تم اپنے کھیتوں کی فصل کاٹو تو تمہیں کھیت کے کو نوں تک تم فصل کو نہیں کاٹنا چا ہئے ۔ اور جو اناج زمین میں گِرے اُسے مت اٹھا ؤ۔ اسے تم غریب لوگوں اپنے ملک میں رہنے وا لے غیر ملکیوں کے لئے چھو ڑدو ۔ "میں تمہا را خداوند خدا ہوں ۔" 23 خداوند نے موسیٰ سے پھر کہا ۔ 24 " بنی اسرائیلیوں سے کہو : ساتویں مہینے کے پہلے دن تمہیں آرام کا خاص دن اور یادگاری کے دن کے طور پر منا نا چا ہئے ۔ اس مقدس اجتماع کے دن تمہیں بِگل پھونکنا چا ہئے ۔ 25 تمہیں اس دن کو ئی کام نہیں کرنا چا ہئے ۔ لیکن تمہیں خداوند کے لئے تحفہ لا نا ہو گا ۔" 26 خداوند نے موسیٰ سے کہا ۔ 27 " دھیان رکھو کہ ساتویں مہینے کے دسویں دن کفارہ کا دن ہے ، تمہا رے لئے ایک مقدس اجتماع ہے ۔ اس دن تمہیں خاکسار ہو نا چا ہئے اور خداوند کو تحفہ پیش کرنا چا ہئے ۔ 28 تم اس دن کو ئی کام نہیں کرو گے کیوں کہ یہ کفارہ کا دن ہے ، خداوند تمہا رے خدا کے سامنے تمہا رے خود کے لئے کفّارہ دینے کا دن ہے ۔ 29 اگر کو ئی آدمی اس دن اپنے کو خاکسار کر نے سے انکار کرتاہے ۔ تو اسے اپنے لوگوں سے الگ کر دیا جا ئے گا ۔ 30 اگر کو ئی آدمی اس دن کام کرے گا تو اسے میں ( خدا ) اُ س کے لوگوں میں سے اس کو تباہ کردو ں گا۔ 31 تمہیں کو ئی بھی کام نہیں کرنا چا ہئے یہ شریعت تم جہاں کہیں بھی رہو تمہا ری تمام نسلوں کے لئے ہمیشہ لا گو رہے گی ۔ 32 یہ دن خاص کر کے تمہا رے لئے پو رے آرام کا دن ہے تمہیں اپنے آپ میں خاکسار ہو نا چا ہئے ۔ تمہیں آرام کا یہ خاص دن مہینے کے نویں دن کے شام سے شروع کرنا چا ہئے اور یہ پو رے آرام کے دن کے طور پر اگلے دن شام تک رہے گا ۔" 33 خداوند نے موسیٰ سے پھر کہا ، 34 " بنی اسرائیلیوں سے کہو : ساتویں مہینے کے پندرھویں دن پناہ کی تقریب کا دن ہو گا ۔ خداوند کے لئے یہ مقدس تقریب سات دن تک چلے گی ۔ 35 پہلے دن ایک مقدس اجتماع ہو گا ۔ اس دن تمہیں کو ئی کام نہیں کرنا چا ہئے ۔ 36 تم سات دنوں تک خداوند کو تحفہ پیش کرو گے ۔ آٹھویں دن تم دوسرا مقدس اجتماع منعقد کرو گے ۔ تم خداوند کو تحفہ پیش کرو گے ۔ یہ تقریب کا دن ہے ۔ تمہیں کو ئی کام نہیں کر نا چا ہئے ۔ 37 " یہ سب خداوند کے خاص مقررہ تقریب ہیں جسے 38 یہ سب خداوند کے سبت کے دن کے علا وہ ، تحفہ کے علا وہ اور تیرے کئے گئے کسی وعدہ کو پو را کر نے کے لئے پیش کئے گئے قربانی کے علا وہ ، اور کسی رضاء کا نذرانہ جسے تمہیں خداوند کو پیش کر نا ہو گا ، کے علا وہ ہیں ۔ 39 " دھیان رکھو ساتویں مہینے کے پندرھویں دن جب تم زمین کی فصل کا ٹو گے تو تم خداوند کی اس تقریب کو سات دن تک منا ؤ گے پہلا دن آرام کا دن اور آٹھواں دن بھی آرام کا دن ہے ۔ 40 پہلے دن تم اپنے لئے درختوں سے تازہ پھل لا ؤ گے ۔ اور تم کھجو ر کے درخت ، پتّے دار درخت اور بید کے درخت کی شاخیں بھی لا ؤ گے ۔ تم اپنے خداوند خدا کے سامنے سات دن تک جشن منا ؤ گے ۔ 41 " تم اس مقدس تقریب کو ہر سال خداوند کے لئے سات دن تک منا ؤ گے ۔ یہ شریعت تمہا ری تمام نسلوں کے لئے ہمیشہ رہے گی ۔ یہ تقریب ساتویں مہینے میں منا ئی جا ئے گی ۔ 42 اس تقریب کے لئے تم سات دن تک عارضی پناہ گا ہوں میں رہو گے ۔ اسرائیل کے تمام شہری ان پناہ گا ہوں میں رہیں گے ۔ 43 تمہا ری نسلوں کو معلوم کرانے کے لئے جب میں بنی اسرائیلیوں کو مصر سے با ہر لایا تو انہیں میں نے عارضی پناہ گا ہوں میں بسایا تھا ۔ میں خداوند تمہا را خدا ہوں۔" 44 اس طرح موسیٰ نے بنی اسرائیلیو ں کو خداوند کے خاص مقررہ تقریب کے با رے میں بتا یا ۔

24:1 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، 2 " بنی اسرائیلیوں کو حکم دو کہ زیتون سے نکالا ہوا خالص تیل لا ئے ۔ وہ تیل چراغوں میں جلا یا جا ئے گا ۔ یہ چراغ بغیر بجھے لگا تار جلتے رہنا چا ہئے ۔ 3 ہا رون خیمٴہ اجتماع میں خداوند کے سامنے پردہ کے آگے چراغوں کو ترتیب دیگا اور اسے شام سے صبح تک لگا تا ر جلا ئے رکھے گا ۔ یہ اصول تمہا ری تمام نسلوں کے لئے ہمیشہ رہے گا ۔ 4 ہا رو ن کو سو نے کا شمعدا ن پر خداوند کے سامنے چراغوں کو ہمیشہ ترتیب دے کر رکھنا چا ہئے ۔ 5 " اچھا با ریک آٹا اور اس کی ۱۲ روٹیاں بنا ؤ ۔ ہر ایک رو ٹی کے لئے سولہ پیا لے آٹا کا استعمال کر نا چا ہئے ۔ 6 اُنہیں دو قطا روں میں سُنہرے میز پر خداوند کے سامنے رکھو ۔ ہر قطار میں ۶ روٹیاں ہو نی چا ہئے ۔ 7 " ہر ایک قطا ر پر خالص لوبان رکھو ۔ یہ رو ٹی کو تحفہ کے طور پر خدا وند کو پیش کر نے میں مدد کرے گی ۔ 8 ہر سبت کے دن ہا رون روٹیوں کو خدا کے سامنے رکھے گا ۔ اسے وہ ہمیشہ کے لئے کرنا چا ہئے ۔ بنی اسرائیلیوں کے ساتھ یہ معاہدہ ہمیشہ بنا رہے گا ۔ 9 وہ رو ٹی ہا رون 10 ایک اسرائیلی عورت کا بیٹا تھا اُ سکا با پ مصری تھا ۔ وہ اسرائیلی لوگوں کے درمیان گھوم رہا تھا اور اس نے چھا ؤ نی میں لڑنا شروع کیا ۔ 11 اِسرائیلی عورت کے لڑکے نے خداوند کے نام کے با رے میں بُری باتیں کہنی شروع کیں ۔ اِس لئے لوگ اُس لڑکے کو موسیٰ کے سامنے لا ئے ۔ ( لڑکے کی ماں کا نام شیلو مت تھا ۔ جو دان کے خا ندانی گروہ کے دیبری کی بیٹی تھی )۔ 12 لوگوں نے لڑ کے کو قیدی کی طرح اس وقت تک رکھا جب تک کہ صاف طور پر حکم معّین نہ کیا گیا۔ 13 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ، 14 " خدا پر لعنت کر نے وا لے کو چھا ؤ نی سے با ہر لا ؤ۔ جن لوگوں نے لعنت کر تے سُنا انہیں اس کے سر پر ہا تھ رکھنا چا ہئے ۔ ساری جما عت اسے موت کے گھا ٹ اتار نے کے لئے سنگسار کرے گی ۔ 15 تمہیں بنی اسرائیلیوں سے کہنا چا ہئے : اگر کو ئی آدمی اپنے خدا کی شان میں گستاخی کرتا ہے تو اسے اپنے گنا ہ کی سزا بھگتنی چا ہئے ۔ 16 کو ئی شخص جو خداوند کے نام پر لعنت کر تا ہے تو اسے یقیناً مارڈا لنا چا ہئے ۔ ساری جماعت کو اسے سنگسار کر کے مارڈالنا چا ہئے ۔ جب کو ئی اسرائیلی شہری یا کو ئی غیر ملکی جو کہ تمہا رے درمیا ن رہتا ہو خداوند کے نام کے خلاف خدا کی شان میں گستاخی کرے تو اسے مار ڈالنا چا ہئے 17 " اور اگر کو ئی آدمی کسی دوسرے آدمی کو مار ڈالتا ہے تو اسے ضرور مار ڈالنا چا ہئے ۔ 18 اگر کو ئی شخص کسی دوسرے شخص کے جانور کو مار ڈالتا ہے تو اس کے بدلے میں اسے دوسرا زندہ جانور اس کو دینا چا ہئے ۔ 19 "اگر کوئی شخص اپنے پڑوس میں کسی کو چوٹ پہونچاتا ہے تو اس شخص کو بھی اُسی طرح کی چوٹ پہونچانی چاہئے ۔ 20 کوئی شخص کسی دوسرے شخص کی ہڈی توڑ دیتا ہے تو اسکی بھی ہڈی کے بدلے میں ہڈی تو ڑی جا سکتی ہے ، آنکھ کے بدلے میں آنکھ ، دانت کے بدلے میں دانت ۔جیسا اس نے دوسرے کو زخمی کیا ہے اس لئے اسے بھی ویسا ہی زخمی کیا جا سکتا ہے۔ 21 اِس لئے اگر کوئی شخص کسی دوسرے شخص کے جانور کو مارے تو اُس کے بدلے میں اُسے ویسا ہی دُوسرا جانور دینا چاہئے ۔ لیکن اگر کوئی شخص کسی دوسرے شخص کو مار ڈالتا ہے تو اسے ضرور ما دیا جانا چاہئے۔ 22 " تم سب کے لئے برابر انصاف ہوگا ۔ غیر ملکی باشندے کے ساتھ بھی ویسا ہی سلوک کیا جانا چاہئے جیسا کہ اپنے شہری کے ساتھ کیا جاتا ہے کیوں کہ میں خدا وند تمہارا خدا ہوں ۔ " 23 تب موسیٰ نے بنی اسرائیلیوں سے بات کی اور وہ لوگ اس آدمی جس نے لعنت کی تھی کو خیمہ کے باہر ایک جگہ پر لائے ۔ تب انہوں نے اسے پتھروں سے مار ڈالا ۔ اسی طرح بنی اسرائیلیوں نے وہ

25:1 خدا وند نے موسیٰ سے سینائی کے پہاڑ پر کہا ، 2 " بنی اسرائیلیوں سے کہو : جب تم لوگ اس زمین پر جاؤ گے جسے میں تم کو دے رہا ہوں ۔ تمہیں خدا وند کے لئے زمین کو سبت ( آرام) کو ماننے کی اجازت دینی چاہئے ۔ 3 تم چھ سال تک اپنے کھیتوں میں بیج بوؤگے ۔ اسی طرح سے تم اپنے انگور کے باغوں میں چھ سال تک کھیتی کرو گے اور اسکا پھل پاؤ گے ۔ 4 لیکن ساتویں سال تم اس زمین کو آرام کرنے دوگے یہ خدا وند کو عزت دینے کے لئے آرام کا خاص وقت ہوگا ۔ تمہیں اپنے کھیتوں میں بیج نہیں بونی چاہئے اور انگور کے باغوں میں بیلوں کی کٹائی نہیں کرنی چاہئے ۔ 5 تمہیں ان فصلوں کی کٹائی نہیں کرنی چاہئے جو فصل کٹنے کے بعد اپنے آپ ا ُ گتی ہے ۔ تمہیں اپنے ان انگور کی بیلوں سے انگور نہیں توڑ نا چاہئے جنکی تمنے کٹائی نہیں کی ہو ۔ یہ سال زمین کے لئے سبت کا سال ہے ۔ 6 " یہ زمین کے لئے سبت کا سال ہے اور اس سے جو پیدا وار ہوگی وہ تمہارے اور تمہارے غلام آدمیوں اور عورتوں کے لئے ہوگی ۔ تمہارے کرائے کے مزدوروں اور تمہارے ساتھ رہنے والے غیر ملکیوں کے لئے ہوگی ۔ 7 تمہارے مویشیوں اور دوسرے جنگلی جانوروں کے لئے چارہ ہوگا ۔ 8 " تم سات سال سالوں کے سات سبتوں کو سات گناُ گِنو ۔ یہ ۴۹ سال ہوں گے ۔ 9 کفّارہ کے دن تمہیں مینڈھے کا سینگ بجانا چاہئے ۔ وہ ساتویں مہینے کے دسویں دن ہوگا تمہیں پورے ملک میں مینڈھے کا سینگ بجانا چاہئے ۔ 10 تم پچاسویں سال کو خاص سال مناؤ گے تم اس سال تمام لوگوں کے لئے جو کہ اس ملک میں رہتے ہیں آزادی کا اعلان کروگے ۔ وہ سال " جوبلی " سال کے نام سے جانا جائے گا ۔ تم میں سے ہر ایک اپنی زمین میں واپس آئیگا اور تم میں سے ہر ایک اپنے خاندان میں واپس جائے گا ۔ 11 پچاسویں سال تمہارے لئے خاص جوبلی تقریب کا سال ہوگا ۔ اس سال تم بیج مت بوؤ ۔ خود سے اُ گی فصل کو نہ کاٹو۔ انگور کی ان بیلوں سے انگور نہ توڑو ۔ 12 وہ جوبلی سال ہے اور اس لئے یہ تمہارے لئے مقدس ہوگا ۔ تم اس فصل کو کھاؤ گے جو اپنے کھیتوں سے کاٹوگے ۔ 13 جوبلی سال میں ہر ایک آدمی اپنے آباؤ اجداد کی جائیداد میں واپس ہوجائے گا ۔ 14 "اپنی زمین فروخت کرنے میں یا پھر اسے خرید نے میں کسی آدمی کو دھوکہ مت دو ۔ 15 اگر تم کسی کی زمین خریدنا چاہئے ہو تو آخری جوبلی سال سے سالوں کے تعداد کا حساب کرو ۔ اور اسکی صحیح قیمت کا تعین فصل کٹائی کے سالوں کی تعداد پر غور کر تے ہوئے کرو ۔ 16 اگر سالوں کی تعداد زیادہ ہو تو اسکی قیمت زیادہ ہوگی اور اگر سالوں کی تعداد کم ہو تو اسکی قیمت بھی کم ہونی چاہئے ۔ کیوں کہ حقیقت میں وہ سالوں کی فصلیں فروخت کر رہا ہے ۔ 17 تمہیں ایک دوسرے کو دھوکہ نہیں دینا چاہئے ۔ تب تم اپنے خدا سے خوف کرو گے ۔ " میں تمہارا خدا وند خدا ہوں ۔ " 18 " میرے اصولوں اور شریعت پر دھیان دو اور انکی تعمیل کرو تب ہی تم اپنے ملک میں محفوظ رہو گے ۔ 19 زمین تمہارے لئے عمدہ فصل پیدا کرے گی ۔ پھر تمہارے پاس بہت زیادہ کھانے کے لئے ہوگا ۔ اور تم اپنے ملک میں محفوظ رہو گے ۔ 20 " لیکن تم یہ کہہ سکتے ہو ، ' اگر ہم بیج نہ بوئیں یا اپنی فصلوں کو اکٹھا نہ کریں ، تو ساتویں سال ہم لوگوں کے پاس کھانے کے لئے کیا رہے گا ؟ ' 21 چھٹے سال میں تم پر برکت نازل کروں گا اس سال کی پیداوار تین سال کے پیدا وار کے برابر ہوگی ۔ 22 آٹھویں سال جب تم بوؤ گے تو اس وقت تک تم اپنی بیرونی فصل ہی کاٹو گے دراصل جب تک نویں سال میں فصل کٹائی نہیں آجاتی ہے تم اپنی پرانی فصل ہی کھا تے رہو گے ۔ 23 " زمین در حقیقت میری ہے اس لئے تم اسے کبھی نہیں بیچ سکتے ۔ تم غیر ملکی ہو اور میرے ساتھ عارضی طور پر رہ رہے ہو ۔ 24 کوئی شخص اپنی زمین بیچ سکتا ہے لیکن اسکا خاندان ہمیشہ اپنی زمین واپس لینے کے اہل ہوگا چاہے یہ جہاں کہیں بھی ہو ۔ 25 کوئی شخص تمہارے ملک میں بہت غریب ہوسکتا ہے وہ اتنا غریب ہو سکتا ہے کہ اسے اپنی جائیداد فروخت کرنا پڑے ۔ ایسی حالت میں اسکے قریبی رشتہ دارو کو آگے آنا چاہئے اس جائیداد کو واپس خریدنا چاہئے ۔ 26 اگر اس شخص کا کوئی قریبی رشتہ دار نہ ہو جو کہ اس کی زمین خریدے لیکن اسکے پاس اتنی دولت ہو کہ خود سے اپنی زمین واپس خرید سکتا ہے ، 27 تو جب سے زمین خریدی گئی تھی زمین کی قیمت طے کر نے کے لئے تمہیں سالوں کو گننا چاہئے ۔ تب وہ شخص زمین کو پھر سے واپس خرید سکتا ہے ۔ وہ اپنے قبضہ کو واپس پا سکتا ہے ۔ 28 لیکن اگر اس شخص کے پاس زمین کو واپس خریدنے کے لئے کا فی دولت نہیں ہو تی ہے ۔ تو خرید نے وا لا زمین کو اپنے ساتھ جوبلی سال کے آنے تک زمین کو رکھے گا ۔ اور اس وقت زمین کے پہلے مالک کے خاندان کو وہ زمین لو ٹا ئی جا ئے گی ۔ 29 اگر کو ئی شخص اپنے مکان کو فصیل دار شہر میں جہاں وہ رہتا ہو بیچتا ہے تو ایک سال کا وقفہ گذر نے سے پہلے وا پس خریدنے کا اختیار ہو گا ۔ 30 لیکن اگر گھر کا مالک پورے ایک سال گذرنے کے پہلے اپنا گھر وا پس نہیں خریدتا فصیل دار شہر کے اندر کا گھر جو آدمی خریدتا ہے اُ سکا اور اس کی نسلوں کا ہو جا تا ہے ۔ جوبلی سال کے وقت پہلے کے مالک کو جا ئیداد وا پس نہیں کی جا ئے گی ۔ 31 وہ گھر جو بغیر فصیل دار شہروں میں ہو کھلے میدان مانے جا ئیں گے ۔ اسے وا پس خریدا بھی جا سکتا ہے اور جو بلی سا ل کے وقت وا پس بھی دیا جا سکتا ہے 32 لیکن لا ویوں کے شہروں اور ان کے شہروں کے گھروں کے متعلق یہ ہے : اسے ان لوگوں کے ذریعے کسی بھی وقت وا پس خریدا جا سکتا ہے ۔ 33 اگر کو ئی شخص لا ویوں کے کسی بھی چیزوں کو خریدنے کے اہل ہے تو اسے ان چیزوں کو جو بلی سال کے وقت لا ویوں کو لو ٹا دینا چا ہئے ۔ کیو نکہ لاویوں کی جا ئیداد سارے اسرائیلیوں کے در میان لا وی خاندانی گروہ کا ہے ۔ 34 لا وی شہروں کے چا روں طرف کے کھیت اور چرا گا ہیں فروخت نہیں کئے جا سکتے ۔ وہ کھیت ہمیشہ کیلئے لا ویوں کے ہیں۔ 35 " ممکن ہے تمہارے ملک کا کو ئی شخص اتنا زیادہ غریب ہو جا ئے کہ اپنے آپ کی مدد نہ کر سکے تو تم اس کی مدد کرنا اور وہ تیرے ساتھ غیر ملکی یا عارضی با شندے کی طرح رہیگا۔ 36 کسی شخص کے اس قرض پر جو کہ وہ تم سے لیا ہے کسی بھی طرح کا سود مت لو ۔ یہ دکھانا کہ تم اپنے خدا کا خوف کر تے ہو ۔ اور اپنے بھا ئی کو اپنے ساتھ جینے دو ۔ 37 اسے سود پر پیسہ ا ُ دھار مت دو۔ جو کھانا وہ کھا ئے اُ س سے نفع مت لو ۔ 38 میں خداوند تمہا را خدا ہوں جو تم کو ملک کنعان دینے کے لئے اور تمہا را خدا بنے رہنے کے لئے ملک مصر سے با ہر لا یا ۔ 39 " ممکن ہے تمہا رے ملک کا کو ئی شخص اِتنا غریب ہو جا ئے کہ وہ غلام کے طور پر اپنے آپ کو تمہا رے پاس بیچے تو تمہیں اس سے غلام کی طرح کام نہیں لینا چا ہئے ۔ 40 وہ جو بلی سال تک کرا ئے کے مزدور اور ایک عارضی با شندہ کی طرح تمہا رے ساتھ رہے گا ۔ 41 تب وہ اپنے بچوں اور اپنے خاندانوں کے ساتھ اپنے آباؤ اجداد میں وا پس جا سکتا ہے ۔ 42 کیو نکہ انہوں نے میری خدمت کی ، میں انہیں ملک مصر سے با ہر لا یا اور وہ پھر سے اپنے آپ کو مجھے غلام کے طور پر فروخت نہیں کر سکتا ہے ۔ 43 تمہیں ایسے آدمی پر ظالم آقا نہ ہو نا چا ہئے ۔ تمہیں اپنے خدا سے خوف کرنا چا ہئے ۔ 44 " تمہا رے غلام اور باندیوں کے متعلق: تم اپنے اطراف و اکناف کے دوسرے ملکو ں سے غلام اور باندیاں خرید سکتے ہو۔ 45 تمہا رے ملک میں رہنے وا لے غیر ملکیوں کے خاندانوں کے بچوں کو تم غلام کے طور پر بھی خرید سکتے ہو ۔ وہ بچے تمہا ری جا ئیداد ہوں گے ۔ 46 تم ان غیر ملکی غلا موں کو اپنے بچوں کو وراثت کے طور پر دے سکتے ہو جو تمہا رے مر نے کے بعد تمہا رے بچوں کے ہو ں گے ۔ وہ ہمیشہ کے لئے تمہا رے غلام رہیں گے ۔ تم ان غیر ملکیوں کو اپنے غلام بنا سکتے ہوں لیکن تم اپنے اسرا ئیلی ساتھیوں پر ظلم سے حکومت نہیں کر سکتے ہو ۔ 47 " اگر کو ئی غیر ملکی یا کو ئی عارضی با شندے جو کہ تمہا رے ساتھ رہتے ہیں دولت مند ہو جا ئیں اور تمہا رے اپنے ملک کے لوگ اتنے غریب ہو جا ئیں کہ وہ اپنے آپ کو غلام کے طور پر غیر ملکی خاندان کے 48 تو اس طرح کے غلام کو اپنے آپ کو وا پس خر یدنے اور آزاد ہو نے کااختیار ہے ۔ اس کا کو ئی بھی بھا ئی اسے وا پس خرید سکتا ہے ، 49 یا اسکا چچا یا اس کا چچیرا بھائی یا اسکا کوئی قریبی رشتے دار اسے واپس خرید سکتا ہے ۔ یا وہ آدمی خود سے کافی پیسہ ادا کر کے جسے کہ اس نے حاصل کیا تھا اپنے آپ کو آزاد کر سکتا ہے ۔ 50 " تم اس شخص کی قیمت کیسے مقرر کروگے ؟غیر ملکی کے پاس جب سے اس نے اپنے کو بیچا ہے ۔ اس وقت سے جوبلی سالوں تک کے سالوں کو تم گنو گے اس تعداد کا استعمال قیمت مقرّر کرنے میں کرو ۔ کوئی شخص ایک کرائے کے مزدور کو جتنا ادا کرے گا اس پر خیال کرتے ہوئے تم کو قیمت طے کرنی ہوگی ۔ 51 اگر جوبلی سال دور ہو تو اس شخص کو اس کی قیمت کابڑا حصّہ واپس کرنا چاہئے ۔ 52 اگر جوبلی سال آ نے میں کچھ ہی سال رہ جائے تو اسی کے مطابق قیمت طے کرنی چاہئے ۔ اسکی قیمت اسکے سالوں پر منحصر ہوگی ۔ 53 کسی حالت میں اگر وہ شخص اس غیر ملکی کے ساتھ رہتا ہے تو اسکے ساتھ کرائے کے مزدور جیسا سلوک کیا جانا چاہئے ۔ اور اس غیر ملکی کو اس پر ظالمانہ طور پر حکومت نہیں کرنی چاہئے ۔ 54 " وہ آدمی کسی کے ساتھ واپس نہ خریدے جانے پر بھی چھوٹ جائے گا ۔ جوبلی کے سال وہ او ر اسکے بچّے چھوٹ جائیں گے ۔ 55 کیوں کہ بنی اسرائیل میرے غلام ہیں وہ میرے خادم ہیں ۔ جنہیں میں نے مصر کی غلامی سے باہر نکالا ۔ میں تمہارا خدا وند خدا ہوں ۔ "

26:1 " اپنے لئے مورتیاں مت بناؤ ۔ تراشی ہوئی مورتیا ں یا متبرک ستون مت کھڑا کرو ۔ عبادت کرنے کے لئے پتھر کی مورتیاں نصب نہ کرو ۔ کیوں کہ میں تمہارا خدا وند خدا ہوں ۔ 2 " تمہیں میرے سبت کے دنوں کو ماننا چاہئے اور میری مقدس جگہ کی تعظیم کرنی چاہئے ۔ میں خدا وند ہوں ۔ 3 " اگر تم میرے احکام پر چلو اور میری شریعتوں کا پالن کرو اور اسکی تعمیل کرو ، 4 تو میں تمہارے لئے وقت پر پانی برساؤنگا اور زمین فصل اُگائے گی اور درخت میوہ دیگا ۔ 5 تیرا اناج کے مَلنے ککاہن انگور جمع کرنے تک چلے گا ۔ اور تیرے انگور کو جمع کرنے کاکام بیج بونے کے وقت تک چلے گا ۔ تب تمہارے پاس کافی مقدار میں کھانا ہوگا ۔ اور تم اپنے ملک میں محفوظ رہوگے ۔ 6 تمہارے ملک کو امن دونگا ۔ تم امن سے سو سکو گے ۔ کوئی آدمی ڈرانے نہیں آئے گا ۔ میں تباہ کن جانوروں کو تمہارے ملک سے باہر رکھونگا اور فوجیں تمہارے ملک سے نہیں گزریں گی ۔ 7 تم اپنے دشمنوں کو پیچھا کر کے بھگاؤ گے اور انہیں شکست دوگے تم انہیں اپنی تلوار سے مارڈالو گے ۔ 8 تمہارے پانچ آدمی دشمنوں کے سو آدمیوں کا پیچھا کر کے انہیں بھگائیں گے ۔ اور تمہارے سو آدمی انکے ہزار آدمیوں کا پیچھا کریں گے ۔ اور تمہارے دشمن تمہارے سامنے تلوار سے 9 " تب میں تمہاری طرف پلٹونگا میں تمہیں بہت بچّوں والا بناؤنگا ۔ میں تمہارے ساتھ اپنا معاہدہ پورا کروں گا ۔ 10 " تم گودام کے اناج کو کھاؤ گے ۔ اور اسی وقت تم جمع کئے ہوئے پرانے اناج کو پھینکو گے ۔ 11 تم لوگوں کے درمیان اپنا مقدس خیمہ رکھونگا ۔ میں تم لوگوں سے نفرت نہیں کروں گا ۔ 12 " میں تمہارے ساتھ چلونگا اور تمہارا خدا رہونگا ۔ تم میرے لوگ رہوگے ۔ 13 میں تمہارا خدا وند خدا ہوں ۔ تم مصر میں غلام تھے لیکن میں تمہیں وہاں سے باہر لایا ۔ میں نے تمہارے کندھوں کے بھا ری جواؤں کو توڑ پھینکا ۔ میں نے تمہیں سماج میں فخر سے چلنے والا بنایا ۔ 14 " لیکن اگر تم میری مرضی کی تعمیل نہیں کروگے اور میرے یہ سب احکام نہیں مانوگے " 15 اور اگر تم میرے اصولوں اور احکامات کو میرے حکم کے مطابق ماننے سے انکار کر تے ہو ، تو تم نے میرے معاہدہ کو توڑ دیا ہے ، 16 تو میں تمہارے ساتھ ایسا کروں گا کہ تم پر بھیانک مصیبت نازل کروں گا ۔ میں تمکو بخار اور دوسری بیماری میں مبتلاء کروں گا جو تمہاری آنکھوں کو تباہ کرے گی اور تمہاری زندگی لے لیگی ۔ اگر تم اپنے بیج بوؤ گے تو تمہیں فصل نہیں ملے گی ۔ تمہاری پیدا وار تمہارے دشمن کھائیں گے ۔ 17 میں تمہارے خلاف ہونگا ۔ تمہارے دشمن تمکو شکست دیں گے تم پھر بھی بھا گو گے جب تمہارا کوئی پیچھا نہ کر رہا ہوگا ۔ 18 " اگر اسکے بعد بھی تم میری نہ سنو گے تو میں تمہارے گناہوں کے لئے تمہیں سات گنا زیادہ سزا دونگا ۔ 19 میں تمہارے زور آور فخر کو برباد کر دونگا ۔ میں تمہارے آسمان کو لوہا اور زمین کو کانسہ بنا دونگا ۔ 20 تم سخت محنت کروگے ۔ لیکن یہ تمہاری کوئی مدد نہیں کرے گا ۔ تمہاری زمین میں کوئی پیدا وار نہیں ہوگی اور تمہارے درختوں پر پھل نہیں آئیں گے ۔ 21 " اگر پھر بھی تم میرے خلاف جاتے ہو اور میری نہیں سنتے ہو تو میں سخت سزا دونگا ، جو گناہ تم کروگے اس کا سات گنا زیادہ سزا دونگا ۔ 22 میں تمہارے خلاف جنگلی جانوروں کو بھیجونگا وہ تمہارے بچّوں کو تم سے چھین لے جائیں گے ۔ وہ تمہارے مویشیوں کو تباہ کر دیں گے وہ تمہار ی تعداد بہت کم کردیں گے ۔ اور تمہاری سڑکیں خالی ہوجائیں گی ۔ 23 " اگر پھر بھی تم میرا سبق نہ سیکھے اور میری مخالفت کرنا جاری رکھے ، 24 تو میں بھی تمہارے خلاف ہوجاؤنگا ۔ میں خدا وند ہوں اور میں تمہارے گناہوں کے لئے تمہیں سات گنا سزا دونگا ۔ 25 تم نے میرے معاہدہ کو توڑا ہے اس کے لئے میں تیرے خلاف فوجوں کو بھیج کر تجھے سزا دونگا ۔ اگر تم اپنے شہروں میں واپس چلے جاؤ گے تو میں وہاں بیماری پھیلادونگا اور تب تمہارے دشمن تجھے شکست دیں گے ۔ 26 میں تیرے روزانہ کی غذا کو پوری طرح سے بند کردونگا ۔ تب عورتیں ایک ہی تنور میں تمہارے ساری روٹیوں کو پکائیں گی ۔ وہ ہر ایک روٹی 27 " اگر تب بھی تم میری باتیں سُننے سے انکار کر تے ہو اور میرے خلاف ہی کر تے ہو ، 28 تو میں تمہا رے خلا ف اپنا غصّہ ظا ہر کروں گا ۔ میں خود تمہا رے گنا ہ کے لئے سات گنا سزا دو ں گا ۔ 29 تم اپنے بیٹے اور بیٹیوں کے گوشت کو کھا ؤ گے ۔ 30 میں تمہا ری کُفر کی اُونچی جگہوں کو تباہ کروں گا ۔ میں تمہا ری خوشبوؤں کی قربان گا ہوں کو کاٹ ڈا لوں گا ۔ میں تمہاری لا شوں کو تمہارے بے جان بتوں پر ڈال دو ں گا میں تم سے نفرت کروں گا ۔ 31 میں تمہا رے شہروں کو تباہ کروں گا ۔ میں تمہا ری اونچی مُقدس جگہوں کو خالی کر دوں گا ۔ میں تمہا ری قربانیوں کی راحت افزاء خوشبوؤں کو قبول نہیں کرو ں گا ۔ 32 میں تمہا رے ملک کو اتنا خا لی کر دوں گا کہ تمہا رے دُشمن تک جو اس میں رہنے آئیں گے وہ اس پر حیران ہو ں گے ۔ 33 اور میں تمہیں قوموں کے درمیان مُنتشر کردو ں گا ۔ میں اپنی تلوار کھینچوں گا اور تم پر حملہ کروں گا ۔ تمہا ری زمین خا لی ہو جا ئے گی ۔ اور تمہا رے شہر نیست و نابود ہو جا ئیں گے ۔ 34 " تم اپنے دُشمنوں کے ملکوں میں لے جا ئے جا ؤ گے ۔ تمہا ری زمین خا لی ہو جا ئے گی اور آخر میں یہ سبت کو پا ئے گی ۔ 35 جیسا کہ تم نے اسے کو ئی آرام نہیں دیا حالانکہ تم اس میں رہتے تھے ۔ جب یہ ویران ہو جا ئے گی تب یہ آرام کے لئے اپنے سبت کو پا ئے گی ۔ 36 باقی بچے ہو ئے لوگ اپنے دُشمنوں کے ملک میں اپنی ہمت کھو دیں گے وہ ہر چیز سے ڈریں گے ۔ وہ ہوا میں اُڑتے ہو ئے پتّے کی آواز سنیں گے تو وہ اِدھر اُدھر بھاگنے لگیں گے ۔ ایسے بھا گیں گے جیسے کو ئی تلوار لئے ان کا پیچھا کر رہا ہو ۔ لوگ گِر پڑیں گے حالانکہ کو ئی ان کا پیچھا نہ کر تا ہو گا ۔ 37 وہ ایک دوسرے پر گریں گے ، جبکہ کو ئی ان کا پیچھا نہیں کر رہا ہو گا ۔ 38 تم دوسری قوموں کے درمیان کھو جا ؤ گے ۔ تم اپنے دشمنوں کے ملک کے ذریعہ کھا لئے جا ؤ گے ۔ 39 تم میں سے جو باقی بچیں گے تمہا رے دشمنوں کے ملک میں اپنے گنا ہوں کی وجہ سے سڑیں گے۔ وہ اپنے آبا ؤ اجداد کے گنا ہوں کے سبب سے بھی سڑیں گے ۔ 40 " ممکن ہے کہ لوگ اپنے گنا ہوں کا اِقرار کریں اور وہ اپنے با پ دادا کے بھی گنا ہوں کو قبول کریں کہ وہ میرے خلا ف تھے اور میری مخالفت کئے تھے ۔ 41 میں جب سچ مچ میں ان لوگوں کے خلاف جا ؤں اور انہیں دشمنوں کے ملک میں لا ؤں، تو ان کا نا مختون دل خاکسار ہو جا ئے گا اور اپنے گنا ہوں کو قبول کرے گا ۔ 42 تو میں یعقوب کے ساتھ کئے گئے اپنے معا ہدہ کو ، اسحاق کے ساتھ اپنے معا دہ کو اور ابرا ہیم کے 43 " زمین خا لی رہے گی اور وہ اپنے سبت کے سال سے خوشی منا ئیں گے ۔ پھر بچے ہو ئے لوگ اپنے گناہ کے لئے سزا کو قبول کریں گے ۔ کیو نکہ انہوں نے میری شریعت سے نفرت کی تھی اور میرے احکام کو ماننے سے انکا ر کیا تھا ۔ 44 لیکن تب بھی وہ جب اپنے دشمنوں کے ملک میں ہو ں گے میں انہیں پو ری طرح تبا ہ نہیں کرو ں گا ۔ میں ان کے ساتھ اپنے معا ہدہ کو نہیں تو ڑوں گا ۔ " کیوں کہ میں خداوند ان کا خدا ہوں۔" 45 میں ان کے با پ دادا کے ساتھ کئے گئے پہلے معا ہدہ کو یا د رکھو ں گا ۔ میں ان کے با پ دادا کو ان کے دشمنوں کی مو جودگی میں مصر سے با ہر لا یا کہ میں ان کا خدا ہو سکوں۔ میں خداوند ہوں۔" 46 یہ وہ شریعت ، اُ صول اور تعلیمات ہیں جنہیں خداوند نے بنی اسرئیلیوں کو دیئے ۔ وہ شریعت بنی اسرا ئیلیوں اور خداوند کے درمیان معاہدہ ہے ۔ وہ شریعت موسیٰ کے ذریعہ سینا ئی پہا ڑ پر دیا گیا ۔

27:1 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، 2 " بنی اسرا ئیلیوں سے کہو :کوئی آدمی خدا وند سے خاص وعدہ کر سکتا ہے وہ خداوند کے لئے کسی شخص کو پیش کرنے کا وعدہ کر سکتا ہے وہ آدمی خدا وند کی خدمت خاص طریقے سے کریگا ۔ کاہن اس کے لئے خاص قیمت مقرّر کریگا ۔ اگر لوگ اُسے واپس خریدنا چاہتے ہیں تو اسے اسکی قیمت ادا کرنی ہوگی ۔ 3 بیس سے ۶۰ سال تک کی عمر کے مرد کی قیمت سرکاری حساب کے مطابق ۵۰ چاندی کے مثقال ہوگی ۔ 4 بیس سے ۶۰ سال کی عمر کی عورت کی قیمت تیس مثقال ہے ۔ 5 پانچ سے بیس سال کی عمر کے مرد کی قیمت ۱۰ مثقال ہے ۔ 6 ایک مہینے سے ۵ سال تک کے بچے کی قیمت ۵ مثقال ہے اسی طرح سے ایک مہینے سے پانچ سال تک کی بچّی کی قیمت ۳ مثقال ہوگی ۔ 7 ساٹھ یا ساٹھ سے زیادہ عمر کے مرد کی قیمت پندرہ مثقال ہے ۔ ایک عورت کی قیمت ۱۰ مثقال ہے ۔ 8 "اگر آدمی اتنا غریب ہے کہ وہ طئے شدہ قیت ادا نہ کرسکے تو اُس آدمی کو کاہن کے سامنے لاؤ ۔ کاہن یہ طئے کریگا کہ وہ آدمی کتنی قیمت ادائیگی میں دے سکتا ہے ۔ 9 " کچھ جانوروں کو خدا وند کو قربانی پیش کرنے کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ اگر کوئی شخص اُن جانوروں میں سے کسی کو لاتا ہے تو وہ جانور مقدس ہوجائے گا ۔ 10 اگر وہ شخص خدا وند کو اُس جانور کے دینے کا وعدہ کرتا ہے ۔ تو اس شخص کو اُس جانور کی جگہ پر دُوسرا رکھنے کا خیال نہیں کرنا چاہئے ۔ اُسے اچھے جانور کو بُرے جانور سے اور بُرے جانور کو اچھے جانور سے نہیں بدلنا چاہئے ۔ اگر وہ شخص جانور کو بدلتا ہے تو دونوں مقدس ہوجائیں گے ۔ 11 " کچھ جانور خدا وند کو قربانی کے طور پر پیش نہیں کئے جا سکتے ۔ اگر کوئی آدمی ان ناپاک جانوروں میں سے کسی کو خدا وند کے لئے لاتا ہے تو وہ جانور کاہن کے سامنے لایا جانا چاہئے ۔ 12 کاہن اس جانور کی قیمت مُقرّر کریگا اور اس میں سے کسی جانور کو یہ نہیں کہا جائے گا کہ جانور اچھا ہے یا بُرا ۔اگر کاہن قیمت مقرّر کر دیتا ہے تو جانور کی وہی قیمت ہوگی ۔ 13 اگر آدمی جانور کو واپس خریدنا چاہتا ہے تو اُسے قیمت کا پانچو ا ں حصّہ اور مِلانا چاہئے ۔ 14 " اگر کو ئی شخص اپنے مکان کو مقدس مکان کے طور پر خداوند کو پیش کرتا ہے تو کا ہن کو اس کی قیمت مقرر کرنی چا ہئے چا ہے وہ اچھا ہو یا بُرا ۔ اگر قیمت مقرر کر تا ہے تو وہی مکان کی قیمت ہے ۔ 15 لیکن اگر وہ شخص جو مکان پیش کرتا ہے اسے اور وا پس خریدنا چا ہتا ہے تو اسے اس کی قیمت میں پانچواں حصّہ مِلنا چا ہئے ۔ تب و ہ اس مکان کو واپس خرید سکتا ہے ۔ 16 " اگر کو ئی آدمی اپنے کھیت کا کو ئی حصّہ خداوند کو پیش کرتا ہے تو اس کھیت کی قیمت اسی میں بونے کے لئے بیج کی قیمت منحصر کریگی ۔ ایک مربع فیٹ کے لئے ایک ہو مر کی ضرورت ہے جس کی قیمت ۵۰ مثقال چاندی ہو گی ۔ 17 اگر آدمی جو بلی کے سال کھیت کا عطیہ دیتا ہے تب قیمت وہ ہو گی جو کا ہن مقرر کرے گا ۔ 18 لیکن اگر آدمی جو بلی سال کے بعد کھیت کا عطیہ دیتا ہے تو کا ہن اس کی صحیح قیمت کا تعین کرے گا جو کہ اگلے جو بلی سال تک اور سالوں کی تعداد پر منحصر کریگا ۔ اس کی قیمت کم ہو نی چا ہئے ۔ 19 اگر کھیت عطیہ کر نے وا لا شخص کھیت کو وا پس خریدنا چا ہے تو اس کو اس کی قیمت میں پانچواں حصّہ اور ملانا چا ہئے ۔ 20 اگر وہ شخص کھیت کو وا پس نہیں خریدنا چا ہتا یا پھر کا ہنوں کے ذریعہ دوسرے شخص کو بیچا جا تا ہے تو پہلا آدمی وا پس نہیں خرید سکتا ۔ 21 جو بلی کے سال کھیت خداوند کے لئے مقدس رہے گا ۔ یہ ہمیشہ کا ہنوں کا رہے گا یہ اس زمین کی طرح ہو گا ۔ جو پو ری طرح خداوند کو وقف کر دی گئی ہو ۔ 22 اگر کو ئی اپنے خریدے ہو ئے کھیت کو خداوند کو پیش کرتا ہے جو اس کی خاندانی جائیدادکا حصّہ نہیں ہے ، 23 تب کا ہن کو جوبلی کے سال تک سالوں کو گِننا چا ہئے اور کھیت کی قیمت مقرر کرنی چا ہئے اور اس دن وہ شخص کچھ مقدس چیز جو کہ خداوند کا ہو گا ادا کریگا۔ 24 جو بلی کے سال وہ کھیت جائیداد کے مالک کے پاس وا پس آ جا ئیگا ۔ 25 " تمہیں ہر ایک مقرر قیمت کو سرکا ری مثقال کے حساب سے ادا کرنا چا ہئے ۔ ایک مثقال بیس جیرہ کے برا بر ہے ۔ 26 " تم پہلو ٹھے مویشی اور مینڈھوں کو خداوندکو عطیہ کے طور پر پیش نہیں کر سکتے ہو کیو نکہ یہ خداوند کا پہلے ہی سے ہے ۔ 27 اگر پہلو ٹھا جانور نا پاک ہے تو اس شخص کو اس جانور کو وا پس خریدنا چا ہئے ۔ کا ہن اس جانور کی قیمت مقرر کرے گا اور اس شخص کو اُس کی قیمت کا پانچواں حصّہ اُس میں ملانا چا ہئے ۔ اگر وہ شخص جانور کو وا پس نہیں خریدتا تو کا ہن کو اپنے مقرر کی ہو ئی قیمت پر اسے بیچ دینا چا ہئے ۔ 28 " لوگوں کا یا مویشیوں کا یا کھیتوں کا ایک خاص قسم کا عطیہ جسے لوگ خداوند کو پیش کرتے ہیں۔ یہ عطیہ پو ری طرح سے خداوند کا ہے اسے نہ تو وا پس خریدا جا سکتا ہے اور نہ ہی بیچا جا سکتا ہے ۔ یہ خاص عطیہ خدا وند کا ہے اور یہ سب سے مقدس ہے ۔ 29 " اگر وہ خاص قسم کا عطیہ کسی شخص کا ہے تو اسے وا پس نہیں خریدا جا سکتا ہے ۔ اسے بالکل ما ر دیا جانا چا ہئے ۔ 30 " تمام پیدا وا روں کا دسواں حصّہ خداوند کا ہے اِس میں درخت ، فصلیں اور درختوں کے پھل شامل ہیں ۔ وہ دسواں حصّہ مقدس ہے اور خداوند کا ہے ۔ 31 اگر کو ئی شخص خداوند کا دسواں حصّہ وا پس خریدنا چاہتا ہے تو اسے اس کی قیمت کا پانچواں حصّہ ملانا چا ہئے اور تبھی وہ اسے وا پس خرید سکتا ہے ۔ 32 " دس بھیڑ میں سے ایک اور دوسرے مویشی جو چروا ہے کی لا ٹھی کے نیچے سے گذر جا تا ہے تو وہ ہر دسواں جانور خداوند کا ہے ۔ 33 مالک کو یہ فکر نہیں کر نی چا ہئے کہ وہ جانور اچھا ہے یا بُرا ۔ اسے جانور کو دوسرے جانور سے نہیں بدلنا چا ہئے ۔ اگر وہ بدلنے کا ہی طئے کر تا ہے تو دو نوں جانور خداوند کے ہوں گے ۔ وہ جانور وا پس نہیں خریدے جا سکتے ۔" 34 یہ وہ احکام ہیں جنہیں خداوند نے سینا ئی کے پہاڑ پر موسیٰ کو بنی اسرا ئیلیوں کے لئے دیا ۔