Nahum

1:1 یہ کتاب ناحوم القوشی کی رویا ہے ۔ نینوہ شہر کے بارے میں یہ غم بھرا پیغام ہے ۔ 2 خدا وند بہت غیرت مند اور انتقام لینے والا خدا ہے ۔ خدا وند وہ ہے جو طیش میں بدلہ لیتا ہے ۔ وہ اپنے مخالفوں سے بدلہ لیتا ہے اور اسکا غیض و غضب اسکے دشمنوں کے خلاف ہے ۔ 3 خدا وند صابر ہے ، لیکن وہ بہت قدرت والا ہے ۔ اور خدا وند قصور وار کو سزا دیتا ہے ۔ وہ انہیں آزادانہ طور پر چلے جانے نہیں دیگا ۔ دیکھو خدا وند مجرموں کو سزا دینے آرہا ہے ۔ وہ اپنی قدرت دکھا نے کے لئے گرد و غبار اور آندھی کو کام میں لائے گا ۔ انسان تو زمین میں مٹی پر چلتا ہے۔ لیکن خداوند بادلوں پر چلتا ہے ۔ 4 اگر خدا وند سمندر کو ڈانٹے تو سمندر بھی سو کھ جائے ۔ ساری ندی سوکھ جائے ۔ بسن اور کر مل کملا جائیں گے اور لبنان کی کونپلیں مر جھا جائیں گی ۔ 5 خدا وند کی آمد ہوگی اور پہاڑ خوف سے کانپیں گے اور یہ پہاڑیاں پگھل کر بہہ جائیں گی ۔ خدا وند کی آمد ہوگی اور یہ زمین خوف سے کانپ اٹھے گی ۔ یہ دنیا اور جو کچھ زندہ ہے خوف سے کانپے گی ۔ 6 خدا وند کے عظیم قہر کا سامنا کوئی نہیں کر سکتا ۔ کوئی بھی اسکا بھیانک غصہ سہہ نہیں سکتا ۔ اسکا قہر آگ کی مانند نازل ہو تا ہے ۔ وہ چٹا نوں کو توڑ ڈالتا ہے ۔ 7 خدا وند اچھا ہے اور مصیبت کے دن پناہ گاہ ہے ۔ وہ اسے جانتا ہے جو اس میں پناہ لیتا ہے ۔ 8 لیکن وہ اپنے دشمنوں کو پوری طرح نیست و نابود کرے گا ۔ وہ انہیں سیلاب کی طرح بہا کر لے جائے گا ۔ تاریکی کے درمیان وہ اپنے دشمنوں کا پیچھا کرے گا ۔ 9 کیا تم خدا وند کی مخالفت میں منصوبے بنا رہے ہو ؟ وہ تیرا خاتمہ کر دے گا ۔ پھر اور کوئی دوبارہ کبھی خدا وند کی مخالفت نہیں کرے گا ۔ 10 تمہارے دشمن الجھے ہوئے کانٹوں سے نیست و نابود ہوں گے ۔ وہ سوکھی گھاس کی مانند جلد جل جائیں گے ۔ 11 اے نینوہ ! ایک شخص تجھ سے ہی آگے آیا اور خدا وند کے خلاف برا منصوبہ بنایا اور برا مشورہ پیش کیا ۔ 12 خدا وند نے بولا : " اگر چہ اسیر یہ کے لوگ کافی طاقتور ہیں اور انکے پاس کافی سپا ہی ہیں ، وہ کاٹ دیئے جائیں گے اور سب کا خاتمہ کیا جائے گا ۔ اے میرے لوگو! میں نے تم کو بہت دکھ دیا لیکن اب آگے تمہیں مزید دکھ نہیں دونگا ۔" 13 میں اب تمہیں اسور کی قوت سے نجات دوں گا ۔ تمہارے کندھے سے میں وہ جوا اتار دوں گا ۔ تمہاری زنجیر جن میں تم بندھے ہو میں اب توڑ دونگا ۔ 14 اے اسور کے بادشاہ ، تیرے بارے میں خدا وند نے یہ کہتے ہوئے حکم دیا : ' تیرا نام لیوا کوئی بھی نسل نہیں رہے گی ۔ میں پتھر یا لکڑیوں کے تراشے ہوئے بت اور ڈھالی ہوئی دھات کے مورتیوں جو کہ تمہارے جھوٹے خداؤں کی ہیکل میں ہے اس کو بھی نیست و نابود کروں گا میں تیرے لئے قبر بنا رہا ہوں کیوں کہ تیرا خاتمہ بہت نزدیک ہے ۔ 15 دیکھ یہوداہ ! دیکھ وہاں پہاڑ کے اوپر سے کوئی آرہا ہے ۔ کوئی خبر رساں خوشخبری لے کر آرہا ہے ۔ دیکھو وہ کہہ رہا ہے کہ یہاں پر سلامتی ہے ۔ اے یہوداہ ! اپنی تقریب منا ۔ اے یہوداہ اپنی نذرانہ پیش کر ۔ اب کبھی خبیث تم پر حملہ نہ کریں گے اور وہ پھر تم کو ہرا نہیں پائیں گے ۔ ان سبھی کا خاتمہ کر دیا گیا ہے ۔

2:1 اے نینوہ ! جو تباہ کرنا چاہتا ہے تجھ پر حملہ کرنے کے لئے آرہا ہے ۔ اس لئے تو اپنے قلعہ کو محفوظ رکھ ۔ راہ کی نگہبانی کر ۔ کمر بستہ ہو اور خوب مضبوط رہ ۔ 2 کیوں کہ خدا وند یعقوب کی شان و شوکت کو اسرائیل کی شان و شوکت کی مانند پھر بحال کرے گا ۔ بنی اسرائیل دشمنوں سے کچل دیئے گئے تھے اور انکی انگور کے بیلیں روند ڈالی ہیں ۔ 3 اس کے سپاہیوں کی سپریں سرخ ہیں ۔ جنگی مرد قرمزی وردی پہنے ہیں ۔ اسکی رتھ تیاری کے وقت فولاد کی طرح جھلکتی ہیں اور دیودار کے نیزے بشدّت ہلتے ہے ۔ 4 انکی رتھ گلیوں میں بھیانک طریقے سے بھاگتی ہیں ۔ وہ کھلے میدانوں میں سلگتی مشعلوں کی مانند چمکتی ہے ۔ اور تیزی سے دوڑتے اور بے تحاشہ بھاگتی ہے ۔ وہ ایسے لگتے ہیں جیسے یہاں وہاں بجلی کڑک رہی ہو ۔ 5 دشمن اپنے سرداروں کو بلا رہا ہے ۔ جیسے ہی وہ آگے بڑھتے ہیں وہ ٹھو کر کھاتے ہیں ۔ وہ لوگ تیزی سے دیوار کی طرف دوڑے جو قلعہ شکن گاڑی کے اوپر ڈھال کھڑا کیا ۔ 6 لیکن ند یوں کے پھاٹک کے کھلے رکھے گئے ۔ دشمن ان میں سے جا رہا ہے اور بادشاہ کے محل کو تباہ کر رہا ہے ۔ 7 ملکہ کو قیدی بنا کر لے جایا گیا ۔ اسکی لونڈیاں فاختوں کی مانند کراہتی ہیں اور غم میں اپنی چھا تی پیٹتی ہیں ۔ 8 نینوہ تالاب کی مانند ہے جس کا پانی بہہ کر باہر نکل رہا ہو ۔ لوگ چلّا رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں ، " رکو ! رکو ! کہیں بھاگ مت جاؤ !" لیکن واپس آنے کے لئے کوئی بھی نہیں رکے گا۔ 9 اے سپاہیو! نینوہ کو لوٹ لو اور انکے سونے چاندی کو جمع کرو ! یہاں پر لینے کو بہت سی چیزیں ہیں ۔ یہاں پر بہت سارا خزانہ بھی ہے ۔ 10 اب نینوہ خالی سنسان اور ویران ہے ۔ اسکی دولت اس سے چھین لی گئی ہے لوگوں نے اپنا حوصلہ کھو دیا ہے ۔ وہ لوگ خوفزدہ ہو گئے ہیں ۔ انکے دل خوف سے پگھل رہے ہیں اور گھٹنے آپس میں ٹکرا تے ہیں ۔ انکے جسم کانپ رہے ہیں اور ان سب کے چہرے زرد ہو گئے ہیں ۔ 11 نینوہ کبھی شیروں کی ماند کی مانند تھا ۔ اب وہ ویسا نہیں ہے جہاں شیریں رہا کرتے تھے اور انکے بچے بے خوف گھومتے پھر تے تھے ۔ 12 شیر ببر ( نینوہ کا بادشاہ ) اپنے بچوں کی خوراک کے لئے لوگوں کو پھاڑ تا تھا اور شیر نیوں کے لئے لوگوں کا گلا گھونٹتا تھا اور اپنی ماندوں کو شکار سے اور غاروں کو پھاڑے ہوئے سے بھرتا تھا ۔ 13 خدا وند قادر مطلق کہتا ہے ، " نینوہ میں تیرے خلاف ہوں ۔ میں تیری رتھوں کو جلا دوں گا ۔ جوان شیروں کو جنگ میں ہلاک کروں گا میں تیرے شکار کو کاٹ ڈالوں گا ۔ تم پھر کبھی دوبارہ اس زمین پر اپنا شکار نہیں مار پاؤ گے لوگ پھر کبھی تیرے قاصدوں کی باتیں نہیں سنیں گے ۔

3:1 اس خونریز شہر پر افسوس ! نینوہ ایسا شہر ہے جو جھوٹوں سے بھرا ہے ۔ یہ دوسرے ملکوں کے مال سے بھرا ہے ۔ یہ ان بہت سارے لوگوں سے بھرا ہے جس کا اس نے پیچھا کیا اور جنہیں اس نے مار ڈا لا ہے ۔ 2 سنو چابک کی آواز اور پہیوں کی کھڑ کھڑاہٹ اور گھوڑوں کی ٹا پیں اور ساتھ ساتھ اچھلتی رتھوں کے ہچکو لے ۔ 3 دیکھو ! سوار حملہ کر رہے ہیں اور انکی تلواریں چمک رہی ہیں ، بھا لو ں کی چمک اور لاشوں کے ڈھیر صاف نظر آرہی ہے ۔ ان گنت لوگ مارے گئے ہیں ۔ لاشوں کی انتہا نہیں ہے ۔ لوگ لاشوں کے اوپر ٹھو کر کھا رہے ہیں ۔ 4 یہ سب کچھ اس طوائف نینوہ اور اسکے لا تعداد بد کاریوں کے سبب ہے ۔ وہ کشش اور اسکا طوائف پن جو اسے بہت سے قوموں کا ، اور اسکی جادو گری جو اسے قبیلوں کا غلام بنا تی ہے ۔ 5 خدا وند قادر مطلق کہتا ہے ، " اے نینوہ ، میں تیرے خلاف ہوں اور تیرے لہنگا کو تیرے سر کے اوپر کھینچ لوں گا ۔ اور قوموں کو تیری برہنگی اور مملکتوں کو تیری رسوائی دکھلاؤنگا ۔ 6 میں تیرے اوپر نجاست پھینک دونگا ۔ میں تجھ سے حقارت کے ساتھ بر تاؤ کروں گا ۔ لو گ تجھ کو دیکھیں گے ۔ تجھ کو دیکھیں گے اور تجھ پر ہنسیں گے 7 جو کوئی بھی تجھ کو دیکھے گا تجھ سے دور بھا گے گا ۔ وہ کہے گا ، ' نینوہ تباہ ہوگیا ۔ اس کے لئے کون روئے گا ؟' اے نینوہ ، کوئی تجھے سکھ چین نہیں دے گا ۔" 8 کیا تو تبس سے بہتر ہے جو نیل ندی کے کنارے بستا تھا اور پانی اس کی چاروں طرف تھا جس کی شہر پناہ دریائے نیل تھا اور جس کی شہر کی دیوار پانی تھا ؟ 9 کوش اور مصر نے تبس کو بہت قوت بخشی تھی ۔فوط اور لوبیم اسکے حمایتی تھے ۔ 10 لیکن تبس ہار گیا ۔ اس کے لوگوں کو اسیر کرکے جلا وطن کردیا گیا ۔ کو چوں پر سپاہیوں نے اسکے چھو ٹے بچوں کو پیٹ پیٹ کر مار ڈا لا ۔ انہوں نے قرعہ ڈا لا تاکہ شرفاء و غلام بنا کر اپنے پاس رکھے ۔ تبس کے سبھی شرفاء پر انہوں نے زنجیریں ڈالدی تھیں ۔ 11 اس لئے اے نینوہ ، تو نشے میں ہوکر اپنے آپ کو چھپاؤ گے ۔ اور دشمن سے پناہ ڈھونڈو گے ۔ 12 تیرے سب قلعے انجیر کے درخت کی مانند ہونگے جس پر پکے ہوئے پھل لگے ہوں جس کو اگر کو ئی ہلاتا ہے تو پھل اسکے منھ میں گر جائے گا ۔ 13 اے نینوہ ، تیرے لوگ تو عورتوں جیسی ہیں اور دشمن اسے پکڑ نے کے لئے تیار بیٹھے ہیں ۔ تیری مملکت کے پھاٹک کھلے پڑے ہیں تا کہ تیرا دشمن آسانی سے اندرآجائے ۔ تیرے پھاٹکوں کی سلاخیں جل کر راکھ ہو گئے تھے ۔ 14 پانی اکٹھا کر اور اسے اپنے شہر کے اندر رکھو ۔ کیوں کہ دشمن کے سپا ہی تیرے شہر کو گھیر لیں گے ۔ وہ لوگ کسی کو بھی شہر کے اندر کھا نا یا پانی لانے نہیں دیں گے ۔ اپنی قلعوں کو مضبوط بنا ۔ اور زیادہ اینٹیں بنانے کے لئے زیادہ مٹی جمع کر۔ اور اینٹ کا سانچہ ہاتھ میں لے ۔ 15 وہاں آگ تجھے کھا جائے گی ۔ تلوار کاٹ ڈالے گی ۔ وہ ٹڈی کی طرح تجھے چٹ کر جائے گی ۔ اگر چہ تو اپنے آپ کو چٹ کرجانے والی ٹڈیوں کی مانند فراوانی کرے اور ٹڈیوں کی فوج کی مانند بے شمار ہوجائے ۔ 16 تیرے یہاں کئی سودا گر ہو گئے جو مختلف جگہوں پر جاکر چیزیں خریدا کرتے ہیں ۔ وہ اتنے انگنت ہوگئے جتنے آسمان کے تارے ہیں ۔ وہ اس ٹڈی دل کے جیسے ہوگئے جو کھا تا ہے ، اور سب کچھ کو اس وقت تک کھا تا رہتا ہے جب تک وہ ختم نہیں ہوجاتی اور پھر چھوڑ کر چلا جاتا ہے ۔ 17 تیرے شریف اور امراء ٹڈیوں کے دل کی طرح ہیں ۔ جو سردی کے دن دیوار پر رہتی ہے اور جب آفتاب نکلتا ہے تو اڑ جاتی ہے اور کوئی نہیں جانتا کہ وہ سب کہاں جاتا ہے ۔ 18 اے اسور کے بادشاہ تیرے چرواہے ( سردار ) سو گئے ۔ زور آور لوگ بھی محو خواب ہیں ۔ اور تیرے بھیڑ بلا مقصد پہاڑوں پر بھٹک رہی ہے ۔ انہیں واپس لانے والا کوئی نہیں ہے ۔ 19 تو بری طرح گھائل ہوا ہے اور ایسا کچھ نہیں ہے جو تیرے زخم کو بھر سکے ۔ ہر کوئی جو تیری تباہی کا ذکر سنتا ہے ۔ تالیاں بجاتا ہے ، وہ سب بہت خوش ہیں ۔ جیسا کہ سبھی تیرے ظالمانہ عمل میں مبتلا ہیں ۔