1:1 خدا وند نے موسیٰ سے خیمہٴ اجتماع میں بات کی یہ سینائی کے صحرا میں ہوئی۔ یہ بات بنی اسرائیلیوں کے ساتھ مصر چھوڑنے کے بعد دُوسرے سال کے دُوسرے مہینے کے پہلے دن کی تھی۔ خدا وند نے موسیٰ سے کہا :
2 " سبھی بنی اسرائیلیوں کو گِنو ہر ایک آدمی کی فہرست اس کے خاندان اور اس کے خاندانی گروہ کے ساتھ بنا ؤ۔
3 تم اور ہا رون اسرائیل کے تمام مردوں کو گِنو گے جن کی عمر بیس سال سے زیادہ ہے ۔( یہ وہ ہیں جو اسرائیل کی فو ج میں خدمت کر تے ہیں ) ان کی فہرست ان کے گروہ کے مطا بق بنا ؤ ۔
4 ہر ایک خاندانی گروہ سے ایک آدمی تمہا ری مدد کرے گا ۔ یہ آدمی اپنے خاندانی گروہ کا قا ئد ہو گا ۔
5 تمہا رے ساتھ رہنے اور تمہا ری مدد کر نے وا لے آدمیوں کے نام یہ ہیں :
6 شمعون کے خاندانی گروہ سے صُوری شدّی کا بیٹا سلُومی ایل ۔
7 یہوداہ کے خاندانی گروہ سے عمّیندا ب کا بیٹا نحسون ۔
8 اِشکار کے خاندانی گروہ سے ضُغر کا بیٹا نتنی ایل ۔
9 زبولون کے خاندانی گروہ سے حیلون کا بیٹا الیاب ۔
10 یُوسف کی نسل سے افرا ئیم کے خاندانی گروہ سے عمّ یہود کا بیٹا الیسمع۔ منسی کے خاندا نی گروہ سے فدا ہُصور کا بیٹا جملی ایل ۔
11 بنیمین کے خاندانی گروہ سے جِد عونی کا بیٹا اِبدان ۔
12 دان کے خاندانی گروہ سے عمّیشّدی کا بیٹا اخیعزر ۔
13 آشر کے خاندانی گروہ سے عکران کا بیٹا فجعی ایل ۔
14 جاد کے خاندانی گروہ سے دعُو ایل کا بیٹا اِلیاسف ۔
15 نفتالی کے خاندانی گروہ سے عینان کا بیٹا اخِیرع۔"
16 یہ سبھی آدمی جماعت میں سے اپنے آ با ؤ اجداد کے خاندانی گروہ کے قائد چنے گئے ۔ یہ لو گ اسرائیل کے قبیلوں کے سردار تھے ۔
17 موسیٰ اور ہا رون نے اُن آدمیوں ( بنی اسرائیلیوں ) کو جسے کہ چُن لئے گئے تھے اپنے ساتھ لئے ۔
18 موسیٰ اور ہا رون نے تمام لوگوں کو دوسرے مہینے کے پہلے دن جمع کیا ۔ پھر اس دن آدمیوں کا جن کی عمر بیس سال یا اس سے زیادہ تھی ا ن کے خاندان اور ان کے قبیلوں کے مطا بق فہرست تیار کیا ۔
19 موسیٰ نے بالکل ویسا ہی کیا جیسا خداوند کا حکم تھا ۔ موسیٰ نے لوگوں کو اس وقت گِنا جب وہ سینا ئی کے صحرا میں تھے ۔
20 روبن کے خاندانی گروہ کو گنے گئے ( روبن اسرائیل کا پہلو ٹھا بیٹا تھا ) ان تمام آدمیوں کی فہرست تیار کی گئی جو بیس سال یا اس سے زیادہ عمر کے تھے اور فوج میں خدمت کر نے کے قابل تھے ۔ ان کی فہرست ان کے قبیلوں اور ان کے خاندا نی گروہ کے ساتھ تیار کی گئی ۔
21 روبن کے خاندانی گروہ سے گِنے گئے آدمیوں کی تعداد ۴۶۵۰۰ تھی ۔
22 شمعون کے خاندانی گروہ کو گنے گئے۔ بیس سال یا اس سے زیادہ عمر وا لے فوج میں خدمت کر نے کے قابل تمام آدمیوں کے ناموں کی فہرست تیا ر کی گئی ۔ ان کی فہرست ان کے خاندان اور ان کے خاندانی گروہ کے مطا بق تیار کی گئی ۔
23 شمعون کے خاندانی گروہ کو گِننے پر تمام آدمیوں کی تعداد ۳۰۰, ۵۹ تھی ۔
24 جاد کے خاندانی گروہ کو گِنے گئے ۔ بیس سال یا اس سے زیادہ عمر کے اور فوج میں خدمت کر نے کے قابل تمام آدمیوں کے ناموں کی فہرست تیار کی گئی ۔ اُن کی فہرست اور اُن کے خاندان اور خاندانی گروہ ساتھ تیار کی گئی ۔
25 جاد کے خاندانی گروہ کو گِننے پر مردوں کے تعداد ۶۵۰,۴۵ تھی ۔
26 یہوداہ کے خاندانی گروہ کو گِنے گئے ۔ بیس سال یا اس سے زیادہ عمر کے لو گ اور فوج میں خدمت کر نے کے قابل تمام مردوں کے ناموں کی فہرست تیار کی گئی ۔ اُن کی فہرست اور اُن کے خاندان اور اُن کے خاندانی گروہ کے ساتھ تیار کی گئی ۔
27 یہوداہ کے خاندانی گروہ کو گِننے پر تمام تعداد ۶۰۰,۷۴ تھی ۔
28 اِشکار کے خاندانی کو گنے گئے ۔ بیس سال یا ا س سے زیادہ عمر کے اور فوج میں کام کر نے کے قابل تمام آدمی کے ناموں کی فہرست تیار کی گئی ان کی فہرست ان کے خاندانی گروہ کے ساتھ تیار کی گئی ۔
29 اِشکار کے خاندانی گروہ کو گننے پر مردوں کی تعداد۴۰۰,۵۴ تھی ۔
30 زبولون کے خاندانی گروہ کو گنے گئے ۔ بیس سال یا اس سے زیادہ عمرکے اور فوج میں کام کر نے کے قابل سبھی آدمی کے ناموں کی فہرست تیار کی گئی ۔ ان کی فہرست اُن کے خاندان اور اُن کے خاندانی گروہ کے ساتھ تیار کی گئی ۔
31 زبولون کے خاندانی گروہ کو گننے پر مردوں کی تعداد۴۰۰ ,۵۷ تھی ۔
32 یو سف کی نسل سے : افرائیم کے خاندانی گروہ کو گنا گیا ۔بیس سال یا ا س سے زیادہ عمرکے اور فوج میں خدمت کر نے کے قابل سبھی آدمیوں کے ناموں کی فہرست تیار کی گئی ۔ ان کی فہرست ان کے خاندان اور ان کے خاندا نی گروہ کے مطابق تیار کی گئی
33 افرائیم کے خاندانی گروہ کو گننے پر تمام مردوں کی تعداد ۵۰۰,۴۰ تھی ۔
34 منسّی کے خاندانی گروہ کو گنے گئے ۔ بیس سال یا اس سے زیادہ عمر کے اور فوج میں خدمت کر نے والے تمام مردوں کے ناموں کی فہرست تیار کی گئی ۔ اُن کی فہرست اُن کے خاندانی گروہ کے مطا بق تیار کی گئی۔
35 منّسی کے خاندانی گروہ کے آدمیوں کو گننے کے بعد اُن کی تعداد ۲۰۰,۳۲ تھی ۔
36 بنیمین کے خاندانی گروہ کو گنے گئے ۔ بیس سال یا اُس سے زیادہ عمر اور فوج میں خدمت کرنے کے قابل تمام مردوں کے ناموں کی فہرست تیار کی گئی ۔ ان کی فہرست ان کے خاندان اور ان کے خاندانی گروہ کے ساتھ تیار کی گئی۔
37 بنیمین کے خاندانی گروہ کو گننے پر مردوں کی تعداد ۴۰۰, ۳۵ تھی ۔
38 دان کے خاندانی گروہ کو گنے گئے ۔ بیس سال یا اُس سے زیادہ عمر کے اور فوج میں خدمت کر نے کے قابل تمام مردوں کے ناموں کی فہرست تیار کی گئی ۔ اُن کی فہرست اُن کے خاندان اور اُن کے خا ندانی گروہ کے ساتھ تیار کی گئی ۔
39 دان کے خاندانی گروہ کے گننے پر ساری تعداد ۷۰۰ , ۶۲ تھی ۔
40 آشر کے خاندانی گروہ کو گنے گئے ۔ بیس سال یا اُس سے زیادہ عمر کے اور فوج میں خدمت کر نے کے قابل تمام مردوں کے ناموں کی فہرست تیار کی گئی ۔ اُن کی فہرست اُن کے خاندان اور اُن کے خاندانی گروہ کے ساتھ تیار کی گئی۔
41 آشر کے خاندانی گروہ کو گننے پر تمام مردوں کی تعداد ۵۰۰ ,۴۱ تھی ۔
42 نفتالی کے خاندانی گروہ کو گنے گئے ۔ بیس سال یا اُس سے زیادہ عمر کے اور فوج میں خدمت کر نے کے قابل تمام مردوں کے ناموں کی فہرست تیار کی گئی ۔ اُن کی فہرست اُن کے خاندان اور خاندانی گروہ کے ساتھ تیار کی گئی ۔
43 نفتالی کے خاندانی گروہ کو گننے پر تما م مردوں کی تعداد ۴۰۰ ,۵۳ تھی ۔
44 موسیٰ ہا رون اور اسرائیل کے قا ئدین نے اُن تمام مردوں کو گنا وہاں ۱۲ قائدین تھے ۔( ہر خاندانی گروہ سے ایک قا ئد تھا ۔)
45 اسرائیل کا ہر ایک مرد جو بیس سال یا اُس سے زیادہ عمر کے اور فوج میں کام کر نے کے قابل تھا گِنا گیا۔ اُن مردوں کی فہرست اُن کے خاندانی گروہ کے ساتھ تیار کی گئی۔
46 آدمیوں کی ساری تعداد ۵۵۰, ۶۰۳ تھی ۔
47 لا وی کے خاندانی گروہ سے خاندانوں کی فہرست اسرائیل کے دوسرے آدمیوں کے ساتھ تیار نہیں کی گئی ۔
48 خداوند نے موسیٰ سے کہا تھا ۔
49 لا وی کے خاندانی گروہ کے مردو ں کو تمہیں نہیں گِننا چا ہئے ۔
50 تم لا ویوں کو معاہدہ کے مقدس خیمہ اور اسکی چیزوں کے لئے ذمّہ دار مقرر کرو ۔ وہ مقدس خیمہ اور اسکے سامانوں کو ضرور لے جا ئے اور اپنے خیموں کو مقدس خیمہ کے اطراف لگا ئے اور اس کی دیکھ بھا ل کرے ۔
51 جب کبھی بھی مقدس خیمہ کو کھسکا یا جا ئے تو صرف لا وی ہی اسے اتا رے ۔ اور اسی طرح جب کبھی بھی مقدس خیمہ کو کہیں لگایا جا ئے تو صرف لا وی اسے لگا ئے گا ۔ کو ئی دوسرا شخص اگر خیمہ کے نزدیک آئے تو اسے پھانسی دے دی جا ئے ۔
52 بنی اسرائیل اپنے خیمے الگ الگ گروہوں میں لگا ئیں گے ۔ ہر ایک آدمی کو اپنا خیمہ اپنے خاندان کے جھنڈے کے پاس لگانا چا ہئے ۔
53 لیکن لا وی کے لوگوں کو اپنا خیمہ مقدس خیمہ کے چا روں طرف ڈالنا چا ہئے ۔ اسے معاہدہ کی مقدس خیمہ کی حفا ظت کر نی چا ہئے تا کہ خداوند کا غصّہ بنی اسرائیلیوں کی جما عت کے خلا ف نہیں آئے گا ۔"
54 اس لئے بنی اسرائیلیوں نے اُن تمام چیزوں کو کیا جس کا حکم خداوندنے موسیٰ کو دیا تھا ۔
2:1 خداوند نے موسیٰ اور ہا رون سے کہا :
2 " بنی اسرائیلیوں کو خیمٴہ اجتماع کے چاروں طرف اپنے خیمے لگانے چا ہئے ۔ ہر گروہ کا اپنا ایک خاص جھنڈا ہو گا اور ہر آدمی کو اپنے گروہ کے جھنڈے کے قریب اپنا خیمہ لگانا چا ہئے ۔
3 " یہوداہ کے خیمہ کا جھنڈا مشرقی جانب ہو گا ۔ جدھر سورج نکلتا ہے ۔ یہودا ہ کے لو گ وہاں خیمہ لگا ئیں گے ۔ یہوداہ کے لوگوں کے قائد عمّینداب کا بیٹا نحسون ہے ۔
4 وہ گروہ ۶۰۰,۷۴ آدمیوں پر مشتمل تھے ۔
5 " اشکا ر کا خاندانی گروہ یہوداہ کے لوگوں کے ٹھیک بعد میں ہو گا ۔ اشکار کے لوگوں کا قائد سوار کا بیٹا نتنی ایل ہے ۔
6 اُس گروہ میں ۴۰۰,۵۴ مرد تھے ۔
7 " زبولون کا خاندانی گروہ اشکار کے خاندانی گروہ کے آگے اپنا خیمہ لگا ئے گا ۔زبولون کے لوگوں کا قا ئد حیلون کا بیٹا الیاب ہے ۔
8 اُس گروہ میں ۴۰۰, ۵۷ مرد تھے ۔
9 " یہوداہ کی چھا ؤ نی میں۴۰۰ ,۱۸۶ مرد تھے ۔ ان لوگوں کی ترتیب ان کے خاندانی گروہ کے مطا بق ہو ئی تھی ۔ جب وہ لوگ ایک جگہ سے دوسری جگہ کا سفر کریگا تو یہوداہ کا گروہ سب سے آگے بڑھے گا۔
10 روبن کا جھنڈا مقدس خیمہ کے جنوب میں ہو گا ۔ ہر ایک گروہ اپنے جھنڈے کے پاس اپنا خیمہ لگا ئے گا ۔ روبن کے لوگوں کا قا ئد شدّ یُور کا بیٹا الیصور ہے ۔
11 اُس گروہ میں ۵۰۰'۴۶ مرد تھے ۔
12 " شمعون کا خاندانی گروہ رُوبن کے خاندانی گروہ کے ٹھیک بعد اپنا خیمہ لگا ئے گا ۔ شمعون کے لوگوں کا قا ئد صُوری شدّی کا بیٹا سلوی ایل ہے ۔
13 اُس گروہ میں ۳۰۰'۵۹ مرد تھے
14 " جاد کا خاندانی گروہ بھی شمعون کے لوگوں کے آگے اپنا خیمہ لگا ئے گا ۔ جا د کے لوگوں کا قائد دعوایل کا بیٹا اِلیاسف ہے ۔
15 اُس گروہ میں ۶۵۰ ,۴۵ آدمی تھے ۔
16 " روبن کی چھا ؤ نی میں تمام گروہوں کے ۴۵۰, ۱۵۱ آدمی تھے ۔ جب لوگ ایک جگہ سے دوسری جگہ کا سفر کریں گے تو سفر کر نے وا لے وہ دوسرے گروہ ہونگے ۔
17 " جب خیمٴہ اجتماع آگے بڑھا یا جا ئے تو لا وی دوسرے چھا ؤنیوں کے بیچ میں اپنی چھا ؤ نی لگا ئے ۔ وہ اسی ترتیب سے سفر کرے جس ترتیب سے وہ اپنے خیموں کو لگا تے ہیں ۔ ہر آدمی اپنے خاندان کے جھنڈے کے ساتھ ہونگے ۔
18 " افرائیم کا جھنڈا مغرب کی طرف رہے گا ۔ افرائیم کے خاندانی گروہ وہاں خیمہ لگا ئیں گے ۔ افرا ئیم کے لوگوں کا قا ئد عمّیہود کا بیٹا الیسمع ہے ۔
19 اُس گروہ میں ۵۰۰ ,۴۰ مرد تھے ۔
20 " منسی کا خاندانی گروہ افرائیم کے خاندان کے بالکل بعد اپنا خیمہ لگا ئے گا ۔ منسّی کے لوگوں کا قا ئد فدا ہصور کا بیٹا جملی ایل ہے ۔
21 اُس گروہ میں ۲۰۰ , ۳۲ مرد تھے ۔
22 بنیمین کا خاندانی گروہ بھی افرائیم کے خاندان کے آگے اپنا خیمہ لگا ئے گا ۔بنیمین کے لوگوں کا قا ئد جد عونی کا بیٹا اِبدان ہے ۔
23 اُ س گروہ میں ۴۰۰, ۳۵ مرد تھے ۔
24 " افرائیم کی چھا ؤ نی میں۱۰۰ ,۱۰۸ مرد تھے ۔ جب لوگ ایک جگہ سے دوسری جگہ کا سفر کریں گے تو یہ تیسرا گروہ ہو گا ۔
25 " دان کے خیمہ کا جھنڈا شُمال کی طرف ہو گا ۔ دان کے خاندان کا گروہ وہاں خیمہ لگا ئے گا ۔ دان کے لوگوں کا قا ئد عمّیشدّی کا بیٹا اخیعزر ہے ۔
26 اس گروہ میں ۷۰۰ , ۶۲ مرد تھے ۔
27 " آشر کا خاندانی گروہ دان کے خاندانی گروہ کے بعد اپنا خیمہ لگا ئے گا ۔ آشر کے لوگوں کا قا ئد عکران کا بیٹا فجعی ایل ہے ۔
28 اُس گروہ میں ۵۰۰,۴۱ مرد تھے ۔
29 " نفتالی کا خاندانی گروہ بھی آشر کے خاندانی گروہ کے آگے اپنا خیمہ لگا ئے گا۔ نفتالی کے لوگوں کا قائد عینان کا بیٹا اخیرع ہے ۔
30 اُس گروہ میں ۴۰۰, ۵۳ مرد تھے ۔
31 " دان کی چھا ؤ نی میں ۶۰۰, ۵۱ مرد تھے ۔ جب لوگ ایک جگہ سے دوسری جگہ کا سفر کریں گے تو یہ آخری گروہ ہو گا ۔ یہ اپنے جھنڈے کے ساتھ چلے گا ۔"
32 یہ سب بنی اسرائیل تھے جو اپنے خاندان کے مطا بق گِنے گئے تھے ۔ تمام چھا ؤ نی میں تما م خاندانی گروہوں کے تمام آدمیوں کا انکے درجہ کے مطا بق فہرست تھی ۔ فہرست بنا ئی گئی تما م آدمیوں کی تعداد ۵۵۰'۶۰۳ تھی ۔
33 موسیٰ نے اسرائیل کے دوسرے لوگوں میں لا وی نسل کے لوگوں کو نہیں گِنا یہ خداوند کا حکم تھا ۔
34 خداوند نے موسیٰ کو جو کچھ کرنے کے لئے کہا تھا ان سب کی تعمیل بنی اسرائیلیوں نے کی ۔ ہر ایک گروہ نے اپنے جھنڈے کے نیچے اپنے خیمے لگا ئے اور ہر ایک آدمی اپنے خاندان اور اپنے خاندانی گروہ کے مطا بق ترتیب سے سفر کئے ۔
3:1 جس وقت خداوند نے سینا ئی پہاڑ پر موسیٰ سے بات کی اُس وقت ہا رون اور موسیٰ کے خاندان کی تا ریخ یہ ہے :
2 ہا رون کے چار بیٹے تھے ۔ نا داب پہلو ٹھا بیٹا تھا ۔ اُ سکے بعد ابیہو ، الیعزر اور اِتمر تھے ۔
3 وہ سب مسح کئے ہو ئے کا ہن ہا رون کے بیٹے تھے ۔ موسیٰ نے ان لوگوں کو کا ہنوں کے طور پر خداوند کی خدمت کا کام انجام دینے کے لئے مقرر کئے تھے ۔
4 لیکن ناداب اور ابیہو خداوند کی خدمت کرتے وقت گناہ کرنے کی وجہ سے مر گئے ۔ اُنہوں نے خداوند کی قربانی چڑھا ئی لیکن انہوں نے اُس آ گ کا استعمال کیا جس کے لئے خداوند نے اجا زت نہیں دی تھی ۔ اُس طرح سے ناداب اور ابیہو وہاں سینا ئی کے صحرا میں مر گئے ۔ اُن کے بیٹے نہیں تھے ۔ الیعزر اور اتمر کا ہن بنے اور خداوند کی خدمت کرنے لگے ۔ وہ یہ کام اس وقت تک کر تے رہے جب تک اُن کا باپ ہا رون زندہ تھا ۔
5 خداوند نے موسیٰ سے کہا ،
6 " لا وی کے خاندانی گروہ کو ہا رون کے سامنے لا ؤ ۔ وہ لوگ ہا رون کے مددگار ہوں گے ۔
7 لا وی نسل ہا رون کی اُ سوقت تک مدد کریں گے جب وہ خیمٴہ اجتماع میں خدمت کرے گا ۔ اور لا وی نسل سبھی بنی اسرا ئیلیوں کی اُ سوقت مدد کریں گے جس وقت وہ مقدس خیمہ میں عبادت کرنے آئیں گے ۔
8 لا وی لوگ خیمٴہ اجتماع کی ہر ایک چیز کی حفاظت کریں گے ۔ یہ اُن کا فرض ہے لیکن لا وی لوگ اُن چیزوں کی دیکھ بھا ل کر کے ہی لوگوں کی مدد اورخدمت کریں گے جب وہ مقدس خیمہ میں عبادت کر نے آئیں گے ۔
9 " سبھی بنی اسرا ئیلیوں میں سے لا وی لوگوں کو ہا رون اور اس کے بیٹوں کی مدد کرنے کے لئے مکمل طریقے سے الگ کرو ۔
10 " تم ہا رون اور اُس کے بیٹوں کو کا ہن مقرر کرو گے ۔ وہ اپنا فرض پو را کریں گے اور کا ہن کے طور پر خد مت کریں گے کو ئی دوسرا آدمی جو مقدّس چیزوں کے قریب آنے کے لئے سوچے گا مار دیا جانا چا ہئے ۔"
11 خداوند نے موسیٰ سے یہ بھی کہا ،
12 " دیکھو ! اب میں نے لا ویوں کو سبھی بنی اسرا ئیلیوں میں سے اپنی خدمت کے لئے اسرائیل کے تمام پہلو ٹھے بیٹے کی جگہ پر مخصوص کر لئے ۔ اس لئے لا وی میرے ہوں گے ۔
13 " جب تم مصر میں تھے اور جب میں نے مصر کے لوگوں کے پہلو ٹھے کو ما ر ڈا لا تھا تو اس وقت میں نے اسرا ئیل کے تمام پہلو ٹھے بچوں کو اپنے لئے لے لیا تھا ۔ انسان اور حیوان دو نوں کے نر پہلو ٹھے کو اپنے لئے مخصوص کرتا ہوں۔ وہ سب میرا ہو گا ، میں خداوند ہوں ۔ "
14 خداوند نے پھر صحرا ئے سینائی میں موسیٰ سے بات کی خداوند نے کہا ۔
15 " لا وی نسل کے تمام خاندانی گروہوں کو گِنو ، صرف مردوں یا لڑ کوں کو جو ایک مہینے یا اُ س سے زیادہ کے ہو ں اُن کو بھی گِنو۔"
16 موسیٰ نے خداوند کے احکام کی تعمیل کی اور اُن تمام کو گِنا ۔
17 لا وی کے تین بیٹے تھے ۔ اُن کے نام تھے: جیر سون ، قہات اور مراری ۔
18 ہر ایک بیٹا خاندانی گروہوں کا قا ئد تھا۔ جیر سون کے خاندانی گروہ تھے : لِبنی اور سِمعی ۔
19 قہا ت کے خاندانی گروہ تھے : عمرام اور اضہا ر ، حبرون اور عُزّی ایل۔
20 مراری کے خاندانی گروہ تھے : محلی اور موُشی ۔ یہی وہ خاندان تھے جو لا وی کے خاندانی گروہ سے تعلق رکھتے تھے ۔
21 لبنی اور سمعی کے خاندان کا جیر سون کے حاندانی گروہ سے رشتہ تھا ۔ وہ جیرسون نسل کے خاندانی گروہ تھے ۔
22 اُن دونو ں خاندانی گروہوں میں ایک مہینے سے زیادہ عمر کے لڑکے یا مرد ۵۰۰,۷ تھے۔
23 جیر سون نسل کے خاندانی گروہوں کو مغرب میں خیمہ لگانے کے لئے کہا گیا ۔انہوں نے اپنا خیمہ مقّدس خیمہ کے پیچھے لگا یا ۔
24 جیرسون نسل کے خاندانی گروہ کا قا ئد لا ایل کا بیٹا اِلیا سف تھا ۔
25 خیمٴہ اجتما ع میں جیر سون نسل کے لوگ مقدّس خیمہ ، اور بیرونی خیمہ اور غلاف کی دیکھ بھا ل کر نے کا کام کر تا تھا ۔ وہ خیمٴہ اجتماع کے داخلی دروازہ کے پر دے کی بھی دیکھ بھال کر تے تھے ۔
26 وہ آنگن کے دروازہ کے پردہ کی بھی دیکھ بھال کر تے تھے ۔ یہ آنگن مقدس خیمہ اور قربان گا ہ کے چاروں طرف تھا ۔ وہ رسّیوں اور پردوں سے جڑے ہر ایک کام کی دیکھ بھال کر تے تھے ۔
27 عمرام ،اضہار اور عزّی ایل کے خاندان قہا ت کے خاندان سے رشتہ رکھتے تھے وہ قہا ت خاندانی گروہ کے تھے ۔
28 اس خا ندانی گروہ میں ایک مہینے یا اُس سے زیادہ عمر کے لڑکے اور مرد ۰ ۳۰ تھے ۔ قہات نسل کے لوگوں کو مقدّس جگہ کی دیکھ بھال کا کام سونپا گیا ۔
29 قہا ت کے خاندانی گروہ کو مقدس خیمہ کے جنوب کا حصّہ دیا گیا ۔ یہ وہ علاقہ تھا جہاں انہوں نے اپنے خیمے لگا ئے ۔
30 قہات کے خاندانی گروہ کا قا ئد عزّی ایل کا بیٹا الیصا فان بنا تھا ۔
31 اُن کا کام مقدس صندوق ،میز ، شمعدان ، قربان گا ہیں اور مقدس جگہ کے برتنوں کی دیکھ بھال کرنا تھا ۔ وہ پردہ اور ان کے ساتھ استعمال میں آنے وا لی تما م چیزوں کی بھی دیکھ بھال کرتے تھے ۔
32 لا وی خاندان کے بزرگوں کا قا ئد ہا رون کا بیٹا الیعزر تھا ۔ وہ کا ہن تھا ۔ الیعزر مقدس جگہ کی دیکھ بھال کرنے وا لے تمام لوگوں کا نگراں کار تھا ۔
33 محلی اور موُشیوں کے خاندانی گروہ کا تعلق مراری خاندان سے تھا ۔ایک مہینے یا اُس سے زیادہ عمر کے لڑکے اور مرد محلی خاندانی گروہ میں ۲۰۰,۶تھے ۔
34
35 مراری گروہ کا قائد ابی خیل کا صُوری ایل تھا ۔ اُس خاندانی گروہ کو مقدّس خیمہ کا شمالی حصّہ دیا گیا تھا۔ یہی وہ علاقہ ہے جہاں انہوں نے اپنا خیمہ لگایا ۔
36 مراری لوگوں کو مقدّس خیمہ کے ڈھانچے کی دیکھ بھال کا کام سونپا گیا ۔ وہ تمام چھڑوں ،کھمبوں بنیادوں اور ہر وہ چیز جو مقدّس خیمہ کے ڈھانچے میں استعمال ہوئی تھی اس کی دیکھ بھال کرتے تھے ۔
37 وہ مقدس خیمہ کے کھونٹیوں،بنیاد اور رسیوں سمیت آنگن کے چاروں طرف کے تمام کھمبوں کی دیکھ بھال کر تے تھے ۔
38 موسیٰ ، ہارون اور اسکے بیٹوں نے مقدس خیمہ کے مشرق میں اپنے خیمے لگائے ۔ انہیں مقدس جگہ کی دیکھ بھال کا کام سونپا گیا تھا ۔ انہوں نے یہ سبھی بنی اسرائیلیوں کے لئے کیا ۔ کوئی دوسرا شخص جو مقدس جگہ کے قریب آتا پھانسی دیدیا جاتا تھا ۔
39 خدا وند نے لاوی خاندانی گروہ کے ایک مہینے یا اس سے زیادہ عمر کے لڑ کوں اور مردوں کو گننے کا حکم دیا ۔ انکی کل تعداد ۰۰۰,۲۲تھی ۔
40 خدا وند نے موسیٰ سے کہا ، " اسرائیل میں ایک مہینے یا اس سے زیادہ عمر کے تمام پہلوٹھے لڑکے اور مردوں کو گنو۔ انکے ناموں کی ایک فہرست بناؤ ۔
41 اسرائیل کے پہلوٹھے بیٹوں کے بدلے میرے لئے لاویوں کو ،اسرائیل کے پہلوٹھے مال مویشیوں کے بدلے لاویوں کے مال مویشیوں کو لو ۔ میں خدا وند ہوں"
42 اس لئے موسیٰ نے وہ کیا جو خدا وندنے اسے حکم دیا تھا ۔ موسیٰ نے اسرائیل کے تمام پہلوٹھے نر بچّوں کو گِنا ۔
43 موسیٰ نے سبھی پہلوٹھے جن کی عمر ایک مہینہ یا اس سے زیادہ تھی انکی فہرست تیار کی ۔ اس فہرست میں ۲۷۳,۲۲ نام تھے ۔
44 خدا وند نے موسیٰ سے یہ بھی کہا ،
45 " میں خدا وند یہ حکم دیتا ہوں ۔ 'اسرائیل کے دُوسرے خاندانوں کے پہلوٹھے مردوں کی جگہ پر لاوی نسل کے لوگوں کو لو اور میں دوسرے لوگوں کو جانوروں کی جگہ پر لاوی نسل کے جانوروں کو لونگا ۔ لاوی میری نسل ہے۔
46 لاوی نسل کے لوگ ۰۰۰,۲۲ہیں اور دوسرے خاندانوں کے ۲۷۳,۲۲ پہلوٹھے بچّے لاوی نسل کے لوگوں سے زیادہ ہیں اس طرح ۲۷۳پہلوٹھے بچّے لاوی نسل کے لوگوں سے زیادہ ہیں ۔
47 دوسوتہتّر زائد اسرائیلی پہلوٹھوں میں سے ہر ایک سے پانچ مثقال چاندی لو۔ سرکاری ناپ کے مطابق گرہ ایک مثقال کے برابر ہوتا ہے ۔
48 وہ چاندی ہارون اور اس کے بیٹوں کو دو۔ یہ اسرائیل کے ۲۷۳ لوگوں کے فدیہ کے لئے قیمت ہے ۔ "
49 موسیٰ نے ۲۷۳ آدمیوں کے لئے فدیہ کا رقم ان سے جو تعداد میں زیادہ تھے اور جن کو لاویوں نے چھڑا یا تھا جمع کیا ۔
50 موسیٰ نے اسرائیل کے پہلوٹھوں سے چاندی اکٹھا کی اس نے ۱۳۶۵ مثقال چاندی سرکاری ناپ کا استعمال کر کے حاصل کی ۔
51 موسیٰ نے خدا وند کی احکام کی تعمیل کی ۔ موسیٰ نے خدا وند کے حکم کے مطابق وہ چاندی ہارون اور اس کے بیٹوں کو دی ۔
4:1 خدا وند نے موسیٰ اور ہارون سے کہا ،
2 "قہات خاندانی گروہ کے مردوں کو گِنو۔ (قہات خاندانی گروہ لاوی خاندانی گروہ کا ایک حصّہ ہے ۔ )
3 اپنی خدمت کے فرائض کو ادا کر نے والے جو ۳۰ سے ۵۰ سال کی عمر کے ہوں ان کو گِنو۔ یہ آدمی خیمہٴ اجتماع میں کام کریں گے ۔
4 انکا کام خیمہٴ اجتماع کے سب سے مقدس چیزوں کی دیکھ بھال کرنی ہے ۔
5 " جب بنی اسرائیل نئی جگہ کا سفر کا کریں تو ہارون اور اسکے بیٹوں کو چاہئے کہ مقدس خیمہ میں جائیں اور پردہ کو اُتاریں اور معاہدہ کے مقدس صندوق کو اس سے ڈھکیں ۔
6 تب وہ ان سب کو عمدہ چمڑے سے بنے غلاف سے ڈھکیں ۔ پھر وہ مقدس صندوق پر بچھے چمڑے پر پوری طر ح سے ایک نیلا کپڑا پھیلائیں اور مقدس صندوق میں لگے کڑوں میں ڈنڈے ڈالیں گے ۔
7 "تب وہ ایک نیلا کپڑا مقدس میز کے اوپر پھیلائیں گے ۔ تب وہ اس پر تھالی ،چمچے، کٹورے اور پینے کا نذرانہ کے لئے مرتبان رکھیں گے ۔ روٹی جو ہمیشہ وہاں رہتی ہے اسے بھی میز پر رکھی جائے ۔
8 تب تم ان تمام چیزوں کے اوپر ایک لال کپڑا ڈالوگے ۔ تب ہر ایک چیز کو عمدہ چمڑے سے ڈھا نک دو تب میز کے کڑوں میں ڈنڈے ڈالو۔
9 "تب شمعدان اور چراغوں کو نیلے کپڑے سے ڈھا نکو۔ اس کے ساتھ ہی گلگیروں، گلدانوں اور تیل کی تمام گھڑوں کو ڈھانکو۔
10 تب تمام چیزوں کو عمدہ چمڑے میں لپیٹو اور انہیں لے جانے کے لئے استعمال میں آنے وا لے ڈنڈے پر انہیں رکھو ۔
11 " سنہری قربان گا ہ پر ایک نیلا کپڑا پھیلا ؤ اُسے عمدہ چمڑے سے ڈھکو تب قربان گا ہ کو لے جانے کے لئے اس میں لگے ہو ئے کڑوں میں ڈنڈے ڈا لو ۔
12 مقدّس جگہ میں عبادت کے استعمال میں آنے وا لی تمام خاص چیزوں کو ایک ساتھ جمع کرو ۔ انہیں ایک ساتھ جمع کرو اور ان کو نیلے کپڑے میں لپیٹو تب اُ سے عمدہ چمڑے سے ڈھا نکو اُن چیزوں کو لے جانے کے لئے انہیں ایک ڈھانچے پر رکھو۔
13 " کانسے وا لی قربان گا ہ سے راکھ کو صاف کردو اور اس کے اوپر ایک بیگنی رنگ کا کپڑا پھیلا ؤ
14 تب قربان گا ہ پر عبادت کے لئے استعمال میں آنے وا لی تمام چیزوں کو جمع کرو ۔ آ گ کے تسلے ، گوشت کے لئے کانٹے ، بیلچے اور دھا ت کے سلفچی اور ان تمام چیزوں کو کانسے کی قربانگا ہ پر رکھو ۔ تب قربان گا ہ کے اوپر عمدہ چمڑے کے غلاف کو پھیلا ؤ ۔ قربانگا ہ میں لگے کڑوں میں ڈنڈے کو پھنسا ؤ تا کہ اسے لے جا یا جا سکے ۔
15 " جب ہا رون اور اس کے بیٹے مقدس جگہ کی سبھی مقدس چیزوں کو ڈھانکنے کا کام پو را کر لیں تب قہا ت خاندان کے آدمی اندر آسکتے ہیں ۔ اور ان چیزوں کو لے جانا شروع کر سکتے ہیں جب کبھی بھی چھا ؤ نی کو کھسکا یا جا ئے ۔ اس طرح وہ ان مقدس چیزوں کو نہیں چھو ئیں گے اس لئے وہ نہیں مریں گے ۔
16 " کا ہن ہا رون کا بیٹا الیعزر مقدس خیمہ اور مقدس جگہ اور اس کی ساری چیزوں کا پو را ذمّہ دار ہے ۔ وہ چراغ کے تیل ، خوشبودار بخور، روزانہ کا اناج کا نذرانہ اور مسح کر نے کے تیل کا ذمّہ دار ہے ۔"
17 خداوند نے موسیٰ اور ہا رون سے کہا ،
18 " ہو شیار رہو ۔ اُن قہا ت نسل کے آدمیوں کو تباہ مت ہو نے دو ۔
19 تمہیں یہ اس لئے کرنا چا ہئے تا کہ قہا ت نسل سب سے مقدس جگہ تک جا ئیں اور مریں نہیں ۔ ہا رون اور اس کے بیٹوں کو اندر جانا چا ہئے ۔ اور ہر ایک قہا ت نسل کو بتا نا چا ہئے کہ وہ کیا کرے ۔ انہیں ہر ایک آدمی کو وہ چیزیں دینی چا ہئے جو اسے لے جانی چا ہئے ۔
20 اگر تم ایسا نہیں کر تے ہو تو قہا ت نسل اندر جا سکتے ہیں اور مقدّس چیزوں کو دیکھ سکتے ہیں ۔ اگر وہ ایک لمحہ کے لئے بھی اُن مقدّس چیزوں کی طرف دیکھ تے ہیں تو انہیں مرنا ہو گا ۔"
21 خداوند نے موسیٰ سے کہا ۔
22 " جیر سون خاندان کے تمام لوگوں کو گِنو ۔ اُن کی فہرست خاندان اور خاندانی گروہ کے مطا بق بنا ؤ ۔
23 اپنی خدمت کے فرائض کو ادا کر نے وا لے تیس سال سے پچاس سال تک کے مردوں کو گنو ۔ یہ لوگ خیمٴہ اجتماع کی دیکھ بھا ل کی خدمت کا کام کریں گے ۔
24 " جیر سون خاندان کویہی کرنا چا ہئے ۔ اور اُنہیں چیزوں کو لے کر چلنا چا ہئے ۔
25 انہیں مقدس خیمہ کے پردہ ، خیمٴہ اجتماع کے غلا ف اور عمدہ چمڑے کے غلاف کو لے کر چلنا چا ہئے ۔انہیں آنگن کے داخلہ دروازہ کے پردہ کو بھی لے کر چلنا چا ہئے۔ انہیں خیمٴہ اجتماع کے دروازے کے پردہ کو بھی لے کر چلنا چا ہئے ۔
26 انہیں آنگن کے اُن پردوں کو جو مقدّس خیمہ اور قربان گا ہ کے اطراف لگے ہوں لے چلنا چا ہئے ۔ انہیں تما م رسّیاں اور پردہ کے ساتھ استعمال میں آنے والی سبھی چیزوں کو بھی لے کر چلنا چاہئے ۔ جیر سون نسل کے لوگ ہراس چیز کے لئے جواب دہ ہوں گے جسے وہ لے جا تے ہیں۔
27 جیر سون لوگ ہا رون اور اس کے بیٹوں کے حکم کے مطا بق انکو سونپے گئے کام اور ہر چیز کو لے جانے کاکام سمیت سارا کام انجام دینگے۔
28 یہی کام ہے جسے جیر سون نسل کے خاندانی گروہ کے لوگوں کو خیمٴہ اجتماع کے لئے کرنا ہے ۔ ہا رون کا بیٹا اِتمر کا ہن ان کے کام کے لئے جواب دہ ہے ۔ "
29 " مراری خاندان گروہ کے خاندانی گروہوں کو اور خاندانوں کے سبھی مردوں کو گنو ۔
30 خدمت کے فرائض پو را کر چکے تیس سال سے پچاس سال کے سبھی مردوں کو گنو۔ یہ لوگ خیمٴہ اجتماع کے لئے خاص کام کریں گے ۔
31 جب تم سفر کرو گے تب ان کا یہ کام ہے کہ خیمٴہ اجتماع کے تختے کو لے کر چلیں ۔ انہیں تختوں ،کھمبوں اور حیمٴہ اجتماع کی بنیادوں س جڑے چیزوں کو لے چلنا چا ہئے ۔
32 انہیں آنگن کی چا روں طرف کے کھمبوں کو بھی لے چلنا چا ہئے ۔ انہیں اُن خیمہ کی کھونٹیاں، رسّیاں اور وہ سبھی چیزیں جن کا استعمال آنگن کے چاروں طرف کے کھمبوں کے لئے ہو تا ہے لے چلنا چا ہئے ۔ ناموں کی فہرست بنا ؤ اور ہر ایک آدمی کو بتاؤ کہ اُسے کیا کیا چیزیں لے چلنا ہے ۔
33 یہی وہ باتیں ہیں جسے مراری نسل کے لوگ خیمٴہ اجتماع کے کام میں خدمت کرنے کے لئے کریں گے ۔ ہا رون کا بیٹا اِتمر کاہن ان کے کاموں کے لئے جواب دہ ہے ۔"
34 موسیٰ ہا رون اور بنی اسرائیلیوں کے قائدین نے قہات نسل کے لوگوں کو اُن کے خاندان اور خاندانی گروہ کے مطا بق گنا ۔
35 انہوں نے ان لوگوں کو جو اپنی خدمت کے فرائض ادا کر چکے تھے اور جو تیس سال سے پچاس سال کی عمر کے تھے گِنا ۔ ا ن لوگوں کو خیمٴہ اجتماع کے لئے خاص کام کر نے کو دیا گیا ۔
36 قہات خاندانی گروہ میں جو اس کام کے کرنے کی قابلیت رکھتے تھے۔۷۵۰,۲ مرد تھے ۔
37 اس طرح قہات خاندان کے اُن لوگوں کو خیمٴہ اجتماع کا خاص کام کرنے کے لئے دئیے گئے ۔ موسیٰ اور ہارون نے اُسے ویسا ہی کیا جیسا خداوند نے موسیٰ سے کر نے کو کہا تھا ۔
38 جیر سون خاندانی گروہ کو بھی گنا گیا ۔
39 سبھی مرد جو اپنی خدمت کے فرائض ادا کر چکے تھے اور تیس سال سے پچاس سال کی عمر کے تھے گِنے گئے ۔ ا ن لوگوں کو خیمٴہ اجتماع کے لئے خدمت کا خاص کام دیا گیا ۔
40 جیر سون خاندانی گروہ کے خاندان میں جو قابل تھے ۔ وہ ۶۳۰,۲ مرد تھے ۔
41 اس طرح اُن مردوں کو جو جیر سون خاندانی گروہ کے تھے ۔ خیمٴہ اجتماع میں خدمت کا کام سونپا گیا ۔ موسیٰ اور ہا رون نے اُسے ویسا ہی کیا جیسا خداوند نے موسیٰ کو کرنے کے لئے کہا تھا ۔
42 مراری خاندان اور خاندانی گروہ بھی گنے گئے ۔
43 سبھی مرد جو اپنی خدمت کا فرائض ادا کر چکے تھے اور تیس سال پچاس سال کی عمر کے تھے گِنے گئے ۔ ان آدمیوں کو خیمٴہ اجتماع کے لئے خدمت کا خاص کام دیا گیا ۔
44 مراری خا ندانی گروہ کے خاندانوں میں جو لوگ قابل تھے وہ ۲۰۰, ۳ آدمی تھے ۔
45 اس طرح مراری خاندانی گروہ کے ان لوگوں کو خاص کام دیا گیا ۔ موسیٰ اور ہا رون نے اُسے ویسا ہی کیا جیسا خداوند نے موسیٰ سے کر نے کو کہا تھا ۔
46 موسیٰ ہا رون اور بنی اسرا ئیلیوں کے قا ئدین نے لا وی نسل کے خاندانی گروہ کے تمام لوگوں کو گِنا ۔ انہوں نے ہر ایک خاندان اور ہر خا ندانی گروہ کو گِنا ۔
47 سبھی آدمی جو خدمت انجام دینے کے قابل تھے اور جو تیس سے پچاس سال کی عمر کے تھے انہیں گنے گئے ۔ اُن آدمیوں کو خیمٴہ اجتماع کے لئے خدمت کا کام دیا گیا ۔ انہوں نے خیمٴہ اجتماع کو لے چلنے کا کام تب کیا جب انہوں نے سفر کیا ۔
48 مردوں کی تما تعداد ۵۸۰,۸ تھی ۔
49 خداوند نے یہ حکم موسیٰ کو دیا تھا۔ موسیٰ نے ہر ایک آدمی کو جسے جو کام سونپا گیا اسے کرنے کے لئے اور جن چیزوں کو اسے لیجانا چا ہئے اسے لیجانے کے لئے مقرر کیا کہ کیا کیا لے کر چلنا چا ہئے ۔ اِس لئے خداوند نے جو حکم دیا تھا اس کے مطابق سارے کامو ں کو انجام دیا گیا ۔ سبھی مردوں کو گنا گیا ۔
5:1 خداو ندنے موسیٰ سے کہا ،
2 " میں بنی اسرائیلیوں کو حکم دیتا ہوں کہ وہ اپنے خیموں کو سبھی بیماریوں سے دور اور صاف رکھیں۔ بنی اسرائیلیوں سے کہو کہ ہر اُس آدمی کو جو چمڑے کے خطرناک بیماری میں مبتلا ہو اور وہ جس کے بدن سے پیپ بہتا ہو اور وہ جو کسی لاش کو چھُونے کی وجہ سے ناپاک ہو گئے ہوں انہیں خیمہ سے با ہر نکال دو ۔
3 چا ہے وہ مرد ہو یا عورت انہیں چھا ؤنی سے ضرور باہر نکال دو تا کہ میں جس چھا ؤنی میں تمہا رے ساتھ ٹھہرتاہوں وہ نا پاک نہ ہو جا ئے ۔"
4 بنی اسرائیلیوں نے خدا کا حکم مانا ۔ انہوں نے اس طرح کے لوگوں کو چھا ؤنی کے با ہر بھیج دیا ۔ انہوں نے ایسا اس لئے کیا کیوں کہ خداوند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا ۔
5 خداوند نے موسیٰ سے کہا :
6 " بنی اسرائیلیوں کو یہ بتا ؤ کہ جب کو ئی آدمی کسی دوسرے آدمی کا کچھ بُرا کرتا ہے تو وہ خدا کے خلاف گنا ہ کرتا ہے ۔ وہ آدمی قصووار ہے ۔
7 اس لئے وہ آدمی اپنے کئے ہو ئے گنا ہ کے با رے میں ضرور اقرار کرے تب یہ آدمی اپنے کئے گئے بُرے کام کا پو را ہر جانہ ادا کرے ۔ اس ہرجانے میں اس کا پانچواں حصّہ مِلا ؤ اور اسے اس آدمی کو دے جس کا بُرا س نے کیا ہے۔
8 لیکن جس آدمی کا اُس نے بُرا کیا ہے اگر وہ مر جا ئے اور اس مرنے وا لے کا کو ئی قریبی رشتہ دار نہ ہو ۔ تب ایسے حالا ت میں بُرا کرنے وا لا آدمی خداوند کے لئے کا ہن کو کفارہ دے سکے گا ۔ اس کے ساتھ وہ اپنا کفارہ پیش کرنے کے لئے ایک مینڈھا لا ئے ۔"
9 تمام مقدس نذرانہ جو بنی اسرا ئیل کا ہن کو دیتا ہے تو وہ کا ہن کا ہو گا ۔
10 ہر شحص اپنی جائیداد( مال مویشی دیگر سامان ) جو کہ اس کی ہے وہ اسے مقدس نذرانے کے طور پر جب کبھی بھی وہ چا ہے پیش کرسکتا ہے۔ اور جو کچھ بھی کو ئی شخص کا ہن کو دیتا ہے وہ کا ہن کا ہو نا چا ہئے ۔"
11 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ،
12 " بنی اسرائیلیوں سے یہ کہو کسی آدمی کی بیوی شوہر کی اطاعت گذار نہیں بھی ہو سکتی ہے ۔
13 ہو سکتا ہے وہ کسی دوسرے آدمی کے ساتھ جسمانی تعلقات کی ہو اور اس بات کو اپنے شوہر سے چھپا ئے ۔ ہو سکتا ہے یہ کہنے کے لئے کو ئی گواہ بھی نہ ہو کہ اس نے گناہ کی ہے ۔ اور جب وہ گناہ کر رہی تھی پکڑی بھی نہ گئی ہو ۔ اور ہو سکتا ہے وہ اپنے گناہ کے با رے میں اپنے شوہر سے ظا ہر بھی نہ کی ہو ۔
14 لیکن شوہر شبہ کر نا شروع کر سکتا ہے کہ اس کی بیوی نے اس کے خلا ف گناہ کیا ہے وہ اس کے ساتھ حسد کر سکتا ہے چا ہے وہ سچ ہو یا نہ ہو ۔
15 اگر ایسا ہو تا ہے تو وہ اپنی بیوی کو کا ہن کے پاس لے جا ئے ۔ وہ اپنے ساتھ آٹھ پیالے بہترین جو کا آٹا نذرانہ لے جا ئے ۔ آٹے پر تیل یا خوشبو نہیں ڈا لنا چا ہئے ۔ یہ جو کا آٹا خداوند کو حسد کے اناج کا نذرانہ کے طور پر پیش کیا گیا ۔ یہ اس لے پیش کیا گیا کیو ں کہ شوہر کو شبہ ہو گیا ہے ۔ یہ اناج نذرانہ اس کے گناہ کو ظا ہر کر نے کے لئے دیا گیا ۔
16 " کا ہن عورت کو خداوند کے سامنے لے جا ئے اور اسے خداوند کے سامنے کھڑا کرے ۔
17 تب کا ہن کچھ مقدس پانی لے اور اسے مٹی کے گھڑے میں ڈا لے ۔ اور کا ہن مقدس خیمہ کے آنگن سے کچھ دھول لے اور اسے پا نی میں ڈا لے ۔
18 کا ہن عورت کو خداوند کے سامنے کھڑا کرے ۔ کا ہن اس کے بال کو کھو لے اور اناج کے نذرانہ کو جسے اس کے مشکوک شوہر نے دیا ہے اس کے ہاتھ میں اس کے گناہ کو ظا ہر کرنے کے لئے رکّھے ۔ اور کا ہن اپنے ہا تھ میں کڑوے پانی کے گھڑے کو پکڑے رکھے جو کہ لعنت لا ئے گا ۔
19 تب کا ہن عورت سے کہے کہ اسے جھوٹ نہیں بولنا چا ہئے ۔ اسے سچ بولنے کا وعدہ کرنا چا ہئے ۔ کا ہن اُس سے کہے گا ، " اگر تم دوسرے آدمی کے ساتھ نہیں سو ئی ہو اور تم نے اپنے شوہر کے خلاف جس کے ساتھ تمہا ری شادی ہو ئی ہے کو ئی گنا ہ نہیں کیا ہے تو یہ کڑوا پانی تم کو کسی طرح کا نقصان نہیں پہو نچا ئے گا ۔
20 " لیکن اگر تم نے اپنے شوہر کے خلا ف گناہ کیا ہے اگر تم کسی دوسرے مرد کے ساتھ سوئی ہو تو تم پاک نہیں ہو ۔ کیوں ؟ کیوں کہ جو تمہا رے ساتھ سو یا ہے تمہا را شوہر نہیں ہے اور اس نے تمہیں ناپاک کیا ہے ۔
21 تمہا رے اپنے لوگ لعنت کے لئے تیرے نام کا استعمال کرے گا ۔ تمہا را پیٹ پھول جا ئے گا ۔ اور تم کو ئی بچہ پیدا نہیں کر سکو گی۔ " تب کا ہن اس عورت سے خاص وعدہ کر نے کو کہے ۔ اسے راضی ہو نا ہو گا کہ وہ ذلیل اور رسوا ہو گی اگر وہ جھوٹ بولتی ہے ۔
22 کا ہن کو کہنا چا ہئے ، " تم اس پانی کو پیو گی یہ تمہا رے پیٹ میں جا ئے گا ۔ اگر تم نے گنا ہ کیا ہے تو تمہا را پیٹ پھول جا ئے گا اور تم بچوں کو پیدا نہیں کر سکو گی اور اگر تمہا را کو ئی بچہ پیٹ میں ہو تو پیدا ہو نے سے پہلے مر جا ئے گا ۔" تب عورت کو کہنا چا ہئے ،' آمین ' آمین ۔'
23 " کا ہن کو ان لعنتوں کو چمڑے کے طو ما پر لکھنا چا ہئے پھر اُسے اُس تحریر کو کڑوے پانی میں دھو نا چا ہئے ۔
24 تب عورت اس کڑوے پانی کو پئے گی۔ وہ پانی اس کے جسم میں جا ئے گا ۔ اور اگر وہ قصووار ہے تو یہ پانی اس کو شدید درد میں مبتلا کرے گا ۔
25 تب کا ہن حسد کے اناج کا نذرانہ کو اس عورت سے لے گا اسے خداوند کے سامنے اٹھا ئے گا اور اسے قربان گا ہ تک لے جا ئے گا ۔
26 تب کا ہن اپنے ہا تھوں میں مٹھی بھر اناج لے گا اور اسے قربان گا ہ پر رکھے گا ۔ تب وہ اسے جلا ئے گا اس کے بعد وہ عورت سے پانی پینے کو کہے گا ۔
27 جب وہ اس عورت کو پانی پینے کو کہے گا ۔ اگر وہ عورت اپنے شوہر کے خلا ف گنا ہ کیا ہے تو وہ پانی جو لعنت کا سبب ہو گا اس کے جسم کے اندر جا ئے گا اور اس کو شدید درد میں مبتلا کرے گا اور اسکا پیٹ پھول جا ئے گا ۔ اور وہ بانجھ ہو جا ئے گی ۔ تمام لوگ اسکے خلا ف ہو جا ئینگے ۔
28 لیکن اگر عورت نے شوہر کے خلا ف گنا ہ نہیں کیا ہے تو وہ پاک ہے پھر کا ہن کہے گا کہ وہ قصووار نہیں ہے اور بچوں کو پیدا کرنے کے قابل ہو گی ۔
29 یہ قانون حسد کے با رے میں ہے ، اگر کو ئی شادی شدہ عورت اپنے شوہر کے خلا ف گناہ کرتی ہے ۔
30 یا اگر کو ئی حسد کرتا ہے اور اپنی بیوی کے با رے میں شک کر تا ہے تو اسے کا ہن کو کہنا چا ہئے کہ وہ اس عورت کو خداوند کے سامنے کھڑا کرے ۔ اور ان سب کارروائی کو کرے یہی قانون ہے ۔
31 شوہر کو ئی بُرا کرنے کا قصووار نہیں ہو گا لیکن عورت اپنی مصیبت کے لئے مصیبت اٹھا ئے گی ۔"
6:1 خداوند نے موسیٰ سے کہا ،
2 " یہ باتیں بنی اسرا ئیلیوں سے کہو ۔ کو ئی مرد یا عورت کچھ عرصہ کے لئے دوسرے لوگوں سے الگ رہنے کی قسم کھا ئے ۔ اس علحٰد گی کی وجہ یہ ہے کہ وہ آدمی پو ری طرح اپنے آپ کو اس وقت کے لئے خداوند کو وقف کر سکے ۔ وہ آدمی نذیری کہلا ئے گا ۔
3 اُس عرصہ میں آدمی کو شراب یا کو ئی زیادہ نشیلی چیز مئے نہیں پینی چا ہئے ۔ آدمی کو سرکہ یا کو ئی زیادہ نشیلی مئے کو نہیں پینا چا ہئے ۔ اس آدمی کو مئے نہیں پینا چا ہئے۔ اور نہ انگور یا کشمش کھانے چا ہئے ۔
4 اس علحدٰ گی کے خاص عرصے میں اس آدمی کو انگور سے بنی کو ئی چیز نہیں کھا نی چا ہئے ۔ اس آدمی کو انگور کا بیج یا چھِلکا بھی نہیں کھانا چا ہئے ۔
5 " اس علحدٰ گی کے عرصے میں اس آدمی کو اپنے بال نہیں کاٹنے چا ہئے ۔ اس آدمی کو اس وقت تک پاک رہنا چا ہئے جب تک علحدٰگی کا وقت ختم نہ ہو ۔ اسے اپنے بالوں کو لمبے ہو نے دینا چا ہئے ۔ اس آدمی کے بال خدا کو دیئے گئے اس کے وعدہ کا ایک خاص حصّہ ہے ۔ وہ اُن با لوں کو خدا کے لئے نذر کے طور پر دیگا اس لئے وہ آدمی اپنے با لوں کو اُس وقت تک لمبا ہو نے دیگا جب تک علحدٰ گی کا عرصہ ختم نہ ہو جا ئے ۔
6 " اس علحدٰ گی کے عرصہ میں نذیری کو کسی لاش کے پاس نہیں جانا چا ہئے ۔
7 اگر اُس کے اپنے باپ یا اپنی ماں یا اپنے بھا ئی یا اپنی بہن بھی مر جا ئے تو اسے ان سے بھی نا پاک نہیں ہو نا چا ہئے ۔ کیو نکہ اس کے بال جسے اس نے خدا کو وقف کیا ہے سر پر ہے ۔
8 علحدٰ گی کے پو رے عرصے کے دوران وہ خداوند کے لئے مقدّس ہو گا ۔
9 " یہ ممکن ہے کہ نذیری کسی دوسرے آدمی کے ساتھ ہو اور وہ دوسرا آدمی اچانک مر جا ئے تو اس مردہ آدمی کی وجہ سے وہ نذیری نا پاک ہو سکتا ہے ۔ اور اگر ایسا ہو تا ہے تو نذیری کو سر سے اپنے بال کٹوا لینا چا ہئے ۔ وہ بال اُس کے مخصوص وعدہ کا حصّہ تھا ۔ اسے اپنے بالوں کو ساتویں دن اپنے کو پاک کرنے کے لئے کاٹنا چا ہئے کیو نکہ اسی دن وہ ناپاک ہوا تھا ۔
10 تب آٹھویں دن اسے دو فاختے یا کبوتر کے دو بچے کا ہن کے پاس لا نا چا ہئے اسے کاہن کو خیمٴہ اجتماع کے دروازے پر دینا چا ہئے ۔
11 تب کا ہن ایک کو گناہ کی قربانی کے طور پر پیش کرے گا ۔ دوسرے کو جلانے کی قربانی کے طور پر پیش کرے گا ۔ اس لئے کا ہن کو آدمی کے کئے گئے گناہ کے لئے کفّارہ دینا چا ہئے ۔ اس نے گناہ کیا کیوں کہ وہ لاش کے پاس تھا ۔ اس وقت وہ آدمی پھر وعدہ کرے کہ سر کے بالوں کو خدا کو نذر کرے گا ۔
12 اس طرح سے وہ علحٰدگی کے لئے دوسری دفعہ اپنے آپ کو خداوند کے حوا لے کرلے ۔ ا آدمی کو ایک سال کا ایک میمنہ لا نا چا ہئے وہ اسے جُرم کا نذرانہ کے طور پر پیش کرنا چا ہئے ۔ اس کے علحدٰ گی کے سبھی دن بھلا دیئے جا تے ہیں ۔ اس آدمی کو پھر سے نئی علحدٰ گی شروع کرنی چا ہئے ۔ یہ ضرور کیا جانا چا ہئے کیوں کہ اس نے علحدٰ گی کے پہلے عرصہ میں ایک مردہ جسم کی وجہ سے نا پاک ہو گیا تھا ۔
13 " جب آدمی کی علحدٰگی کا وقت پو را ہو تو اسے خیمٴہ اجتماع کے دروازے پر جانا چا ہئے ۔
14 وہاں وہ خداوند کو مندرجہ ذیل نذرانہ پیش کرے :
15 بغیر خمیری روٹیوں کی ایک ٹوکری ( تیل ملا ہوا کیک اور تیل لگے ہو ئے پھلکے ) اناج کا نذرانہ اور مئے کا کا نذرانہ جو ان سب قربانیوں کا ایک حصّہ ہے ۔
16 " تب کا ہن ان چیزوں کو خداوند کو دیگا ۔ کا ہن گناہ کی قربانی اور جلا نے کی قربانی چڑ ھا ئے گا ۔
17 کا ہن روٹیوں کی ٹوکری خداوند کو دیگا ۔ تب وہ خداوند کی ہمدردی کا نذرانہ کے طور پر نر مینڈھے کو ما ریگا ۔ وہ خداوند کو اناج کا نذرانہ اور مئے کا نذرانہ کے ساتھ اسے دے گا ۔
18 " نذیری کو خیمٴہ اجتماع کے دروازے پر جانا چا ہئے ۔ وہاں اسے اپنے نذر کئے ہو ئے بال کٹوانا چا ہئے ۔ ان با لوں کوسلامتی کے نذرانے کے طور پر دی گئی قربانی کے نیچے جلتی ہو ئی آ گ میں ڈا لا جانا چا ہئے ۔
19 " جب نذیری اپنے بالوں کو کاٹ چکے گا تو کا ہن اسے نر مینڈھے کا ایک پکا ہوا کندھا اور ٹوکری سے ایک بڑا اور ایک چھو ٹا "کیک " دے گا یہ دونوں بے خمیری پھلکے ہو نگے ۔
20 تب کا ہن ان چیزوں کو خداوند کے سامنے ہلا ئے گا ۔ یہ ایک لہرانے کا نذرانہ ہو گا ۔ یہ چیزیں پاک ہیں اور کا ہن کی ہیں۔ نر مینڈھے کا سینہ اور ران خداوند کے سامنے ہلا ئے جا ئیں گے ۔ یہ چیزیں بھی کا ہن کی ہیں ۔ اس کے بعد ناصری مئے پئے گا ۔
21 " یہ اُصول اُن آدمیوں کے لئے ہیں جو نذیری ہونے کا وعدہ کر تے ہیں ۔ اس آدمی کو خداوند کے لئے یہ قربانیاں دینی چا ہئے اگر کو ئی آدمی زیادہ دینے کا وعدہ کرتا ہے تو اسے اپنے وعدہ کو پو را کرنا چا ہئے ۔ لیکن اسے کم سے کم وہ تمام چیزیں دینی چا ہئے جو نذیری کے اُصول میں لکھی ہو ئی ہیں ۔"
22 خداوندنے موسیٰ سے کہا :
23 " ہا رون اور اس کے بیٹوں سے کہو کہ اس طریقے سے تمہیں بنی اسرائیلیوں کو دعا دینی چا ہئے ۔ تمہیں انہیں کہنا چا ہئے :
24 خداوند تم کو برکت دے اور تمہا ری حفا ظت کرے ۔
25 خداوند تم پر مہربان رہے اور اچھا رہے ۔
26 خداوند تم پر رحم کرے اور تمہیں سلامتی دے ۔"
27 تب خداوند نے کہا ، " اس طرح ہا رون اور اس کے بیٹے بنی اسرائیلیوں کو دعا دینے کے لئے میرے نام کا استعمال کریں گے اور میں انہیں برکت دونگا ۔"
7:1 جس دن موسیٰ نے مقدس خیمہ کو لگانا پو را کیا ۔ اس نے اسے خداوند کے لئے وقف کیا ۔ موسیٰ نے خیمہ اور اس میں استعمال میں آنے وا لی چیزوں پر چھڑکا ؤ کیا ۔ موسیٰ نے قربان گا ہ کا بھی چھِڑکا ؤ کیا اور اس کے ساتھ کی چیزوں کا بھی ۔ جس سے یہ ظا ہر ہو تا تھا کہ یہ سب چیزیں خداوند کی ہیں اور اُس کی عبادت کے لئے استعمال کی جانی چاہئے ۔
2 تب اسرائیل کے قائدین نے خداوند کو قربانیاں چڑھا ئیں ۔ یہ اپنے اپنے خاندانوں کے صدر تھے جو اپنے خاندانی گروہ کے قائد تھے ۔ یہی قائدین نے لوگوں کو گنا تھا ۔
3 یہ قا ئد خداوند کے لئے نذرانہ پیش کئے۔ وہ چاروں طرف ڈھکی ۶ گاڑیاں اور ۱۲ بیل لا ئے ۔ ہر ایک قا ئد کی طرف سے ایک بیل دیا گیا تھا اور ہر دو قائد کی طرف سے ایک گا ڑی دی گئی تھی ۔ قائدین نے مقدّس خیمہ پر خداوند کو یہ چیزیں دیں۔
4 خداوند نے موسیٰ سے کہا ،
5 " قائدین کی ان قربانیوں کو قبول کرو ۔ یہ قربانیاں خیمٴہ اجتماع کے کام میں استعمال کی جا سکتی ہیں ان چیزوں کو لا وی نسل کے لوگوں کو دو یہ انہیں اپنے کام کرنے میں مددگار ہو نگے ۔"
6 اس لئے موسیٰ نے گاڑیوں اور بیلوں کو لیا اور ان چیزوں کو لا وی نسل کے لوگوں کو دیا ۔
7 اس نے دو بیل اور چار گاڑیاں جیر سون نسلوں کو دی ۔ انہیں اپنے کام کے لئے اُن گاڑیوں اور بیلوں کی ضرورت تھی ۔
8 تب موسیٰ نے چار گاڑیاں اور آٹھ بیل مراری نسل کو دیں ۔ انہیں اپنے کام کے لئے ان گاڑیوں اور بیلوں کی ضرورت تھی ۔ کا ہن ہا رون کا بیٹا اِتمر اُن تمام آدمیوں کے کام کے لئے جواب دہ تھا ۔
9 موسیٰ نے قہا ت نسلوں کو کو ئی بیل یا کو ئی گاڑی نہیں دی ۔ اُن آدمیوں کو پاک چیزیں اپنے کندھے پر لے جانی تھی۔ یہی کام اُن کو کرنے کے لئے سونپا گیا تھا ۔
10 جس دن قربان گا ہ کے لئے چھِڑکا ؤ کیا گیا اس دن وہ قربانگا ہ کے تقدیس کے لئے تحفے لا ئے۔ انہوں نے اپنے تحفوں کو قربان گاہ کے سامنے خداوند کے حوا لے کئے ۔
11 خداوند نے پہلے ہی موسیٰ سے کہہ دیا تھا ، " ہر روز ایک قا ئد قربان گا ہ کی تقدیس کے لئے اپنا تحفہ ضرور لا ئے ۔
12 بارہ قا ئدین میں سے ہر ایک قا ئد اپنا اپنا تحفہ لا یا وہ تحفے یہ ہیں :
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84 اس طرح یہ سب چیزیں بنی اسرائیلیوں کے قا ئدین کی تحا ئف تھے ۔ یہ چیزیں تب لا ئی گئیں جب موسیٰ نے قربانگا ہ کو خاص تیل ڈا ل کر موقوف کیا ۔ وہ بارہ چاندی کی طشتریاں بارہ چاندی کے کٹورے اور بارہ سونے کے چمچے لا ئے ۔
85 چاندی کی ہر ایک طشتری کا وزن ۱۳۰ مثقال تھا ۔ اور ہر ایک کٹورے کا وزن ۷۰ مثقال تھا ۔ چاندی کی طشتریاں اور چاندی کے کٹوروں کا کُل وزن ۲۴۰۰ مثقال سرکا ری وزن کے مطا بق تھا ۔
86 خوشبو سے بھرے سونے کے چمچوں میں سے ہر ایک کا وزن دس مثقال تھا ۔ سونے کے بارہ چمچوں کا کُل وزن تقریباً تین پا ؤنڈ تھا ۔
87 جلا نے کے نذرانے کے لئے جانوروں کی کُل تعداد بارہ بیل بارہ مینڈھے اور بارہ ایک سال کے میمنے تھے ۔ وہاں اناج کا نذرانہ بھی تھا ۔ خداوند کو گناہ کا نذرانہ پیش کر نے کے لئے بارہ بکرے بھی تھے ۔
88 اُن جانوروں کی تعداد جسے قا ئدین نے ہمدردی کا نذرانہ دینے کے لئے دئیے تھے : ۲۴ بیل ،۶۰ مینڈھے ، ۶۰ بکرے اور ۶۰ ایک سال کے میمنے ۔ قربان گا ہ کی تقدیس کے وقت یہ چیزیں قربانی کے طور پر دی گئیں۔ یہ موسیٰ کے ذریعہ مسح کرنے کا تیل ان پر ڈالنے کے بعد ہوا۔
89 موسیٰ خیمٴہ اجتماع میں خداوند سے بات کرنے گئے ۔ اس وقت انہوں نے اپنے ساتھ بات کر تے ہو ئے خداوند کی آواز سنی ۔ وہ آواز معاہدہ کے صندوق کے اوپر کے خاص سر پوش پر کے دو کروبی فرشتوں کے درمیان سے آرہی تھی ۔ اسطرح خدا نے موسیٰ سے باتیں کیں ۔
8:1 خداوند نے موسیٰ سے کہا ،
2 " ہا رون سے بات کرو اور اُس سے کہو شمعدان میں رکھے سات چراغوں کو روشن کرے ۔ یہ چراغ شمعدان کے سامنے کے علاقے کو روشن کریگا ۔ "
3 ہا رون چراغوں کو ٹھیک جگہ پر رکھا اور اُن کا رُخ ایسا کر دیا کہ اس سے شمعدان کے سامنے کا علاقہ روشن ہو سکے ۔ اس نے موسیٰ کو دیئے گئے خداوند کے حکم کی تعمیل کی ۔
4 شمعدان سونے کے پتّروں سے بنا تھا ۔ سونے کا استعمال نیچے بُنیاد سے لے کر اوپر سُنہرے پھو لوں تک کیا گیا تھا ۔ یہ سب اسی طرح بنا تھا جیسا کہ خداوند نے موسیٰ کو دکھا یا تھا ۔
5 خداوند نے موسیٰ سے کہا ،
6 " لا وی کے نسل کے لوگوں کو اسرا ئیل کے دوسرے لوگوں سے الگ لے جا ؤ ان لا وی نسل کے لوگوں کو یا د کرو ۔
7 انہیں پاک کرنے کے لئے گناہ کے نذرانے سے پانی لیکر انکے اوپر چھڑکنا چا ہئے ۔ تب اسے اپنے آپ کو صاف کر نے کے لئے اپنا پو را جسم پر استرہ پھیر وا نا پڑیگا اور کیڑوں کو دھونا ہو گا ۔
8 " تب وہ ایک نیا بیل اور اس کے ساتھ استعما ل میں آنے وا لی اناج کی قربانی لیں گے یہ اناج کی قربانی تیل ملا ہوا آٹا ہو گا ۔ تب دوسرے بیل کو گناہ کی قربانی کے طور پر لو ۔
9 لا وی خاندان کے لوگوں کو خیمٴہ اجتماع کے سامنے لا ؤ ۔ تب سبھی بنی اسرائیلیوں کو جمع کرو ۔
10 تب تمہیں لا وی خاندان کے لوگوں کو خداوند کے سامنے لانا چا ہئے اور بنی اسرا ئیل اپنا ہا تھ اُن پر رکھیں گے ۔
11 تب ہا رون لا وی خاندان کے لوگوں کو خداوند کے سامنے لا ئے گا ۔ وہ خدا کے لئے بنی اسرا ئیلیوں کے ذریعہ لہرا نے کا نذرانہ کے طور پر ہو نگے اس طریقے سے لا وی خاندان کے لوگ خداوند کا خاص کام کرنے کے لئے تیار ہونگے ۔
12 " لا ویوں سے کہو کہ وہ اپنا ہا تھ بیلوں کے سر پر رکھیں۔ ایک بیل خداوند کو گناہ کا نذرانہ کے طور پر ہو گا ۔ دوسرا بیل خداوند کو جلانے کا نذرانے کے طور پر کام آئے گا ۔ یہ نذرانے لا ویوں کے لئے کفّارہ ہو نگے ۔
13 لا وی نسل کے لوگوں سے کہو کہ وہ ہا رون اور اس کے بیٹوں کے سامنے کھڑے ہوں ۔ تب خداوند کے سامنے لا وی نسل کے لوگوں کو لہرانے کی قربانی کے طور پر پیش کرو ۔
14 یہ لا وی کے نسل کے لوگوں کو پاک بنا ئے گا ۔ یہ دکھا ئے گا کہ وہ خدا کے لئے خاص طریقے سے استعمال ہو ں گے وہ اسرائیل کے دوسرے لوگوں سے مختلف ہو ں گے اور لا وی نسل کے لوگ میرے ہوں گے ۔
15 " اس لئے لا وی نسل کے لوگوں کو پاک کرو اور انہیں خداوند کے سامنے لہرانے کی قربانی کے طور پر پیش کرو ۔ جب یہ پورا ہو جا ئے تو وہ آسکتے ہیں ۔ اور خْیمٴہ اجتماع میں اپنا کام کر سکتے ہیں ۔
16 یہ لا وی نسل اسرائیل کے وہ لوگ ہیں جو مجھ کو دیئے گئے ہیں۔ میں نے انہیں اپنے لوگوں کے طور پر قبول کیا ہے ۔ گزرے زمانے میں ہر ایک اسرا ئیل کے خاندان میں پہلو ٹھا بیٹا مجھے دیا جا تا تھا ۔ لیکن میں نے لا وی نسل کے لوگوں کو اسرائیل کے دوسرے خاندانوں کے پہلو ٹھے بیٹوں کی جگہ پر قبول کیا ہے ۔
17 اسرائیل کا ہر وہ شخص جو اسرائیل کے ہر ایک خاندان میں پہلو ٹھا ہے میرا ہے ۔ چا ہے وہ آدمی ہو یا جانور میرا ہے ۔ میں نے مصر میں سبھی پہلو ٹھے بچوں اور سبھی پہلو ٹھے جانوروں کو مار ڈا لا تھا ۔ اس لئے میں نے تمام پہلو ٹھے لڑکوں کو الگ کیا تا کہ وہ میرے ہو سکیں۔
18 اب میں نے لا وی نسل کے لوگوں کو لے لیا ہے ۔ میں نے اسرائیل کے دوسرے لوگوں کے خاندانوں کے پہلو ٹھے بچوں کی جگہ ان کو قبول کیا ہے ۔
19 میں نے سبھی بنی اسرائیلیوں میں سے لا وی نسل کے لوگوں کو چُنا ہے ۔ میں نے انہیں ہا رون اور اُس کے بیٹوں کو تحفہ کے طور پر دیا ہے ۔ میں چا ہتا ہوں کہ وہ خیمٴہ اجتماع میں کام کریں ۔ وہ سبھی بنی اسرا ئیلیوں کے لئے خدمت کریں گے ۔ اور وہ ان قربانیوں کو کرنے میں مدد کریں گے جو بنی اسرا ئیلیوں کے گنا ہوں کو پاک کرتا ہے ۔ تب کو ئی بڑی بیما ری یا آفت بنی اسرا ئیلیوں کو نہیں ہو گی ۔ جب وہ مقدس جگہ کے پاس آئیں گے ۔"
20 اس لئے موسیٰ ، ہا رون اور اسرا ئیل کے سبھی لوگوں نے خداوند کا حکم مانا ۔ انہوں نے لا وی نسلوں کے ساتھ ویسا ہی کیا جیسا کہ خداوند نے اس کے ساتھ کام کرنے کا موسیٰ کو حکم دیا تھا ۔
21 لا ویوں نے اپنے آپ کو پاک کیا اور اپنے لباسوں کو دھو یا ۔ تب ہا رون نے انہیں خداوند کے سامنے لہرا نے کا نذرانہ کے طور پر پیش کیا ۔ ہا رون نے بھی ان تحفوں کو پیش کیا جسے ان لوگوں کے لئے کفّارہ کے طور پر پیش کیا گیا تھا تا کہ وہ پاک ہو جا ئیں
22 پاکی کے بعد لا وی خاندان کے لوگ اپنا کام کرنے کے لئے خیمٴہ اجتماع میں آئے ۔ ہا رون اور اس کے بیٹوں نے اُن کی دیکھ بھا ل کی ۔ وہ لا وی خاندان کے لوگوں کے کام کے لئے جواب دہ تھے ۔ ہا رون اور اس کے بیٹوں نے اُن کے احکام کی تعمیل کی جنہیں خداوند نے موسیٰ کو دیا تھا۔
23 خداوند نے موسیٰ سے کہا ،
24 " لا وی نسل کے لوگوں کے لئے یہ خاص حکم ہے : ہر ایک لا وی نسل کا مرد جو پچیس سال یا اس سے زیادہ عمر کا ہو ضرور آنا چا ہئے اور خیمٴہ اجتماع کے کاموں میں ہا تھ بٹانا چا ہئے ۔
25 جب کو ئی آدمی ۵۰ سال کا ہو جا ئے تو اس کو اُن کا موں سے سبکدوش ہو نا چا ہئے اسے اور زیادہ دنوں تک کام نہیں کرنا چا ہئے ۔
26 بہرحال ۵۰ سال یا اس سے زیادہ عمر کے لوگ خیمٴہ اجتماع میں نگہبانی کے طور پر اپنے بھا ئیوں کی مدد کرسکتا ہے ۔ لیکن وہ اور کو ئی زیادہ بھا ری کام نہیں کریں گے ۔ اس لئے تم یہ کام لا ویوں سے کرنا جب تم انکا کام انہیں سونپوگے ۔"
9:1 بنی اسرائیلیوں کے مصر سے آنے کے بعد دوسرے سال کے پہلے مہینے میں خداوند نے صحرا ئے سینا ئی میں بات کی ۔ خداوند نے موسیٰ سے کہا ،
2 " بنی اسرائیلیوں سے کہو کہ وہ مقررہ وقت پر فسح کی تقریب منا ئیں ۔
3 وہ مقّررہ وقت اس مہینے کا چودھواں دن ہے ۔ انہیں شام کے وقت فسح کا کھانا کھانا چا ہئے ۔ اور وہ لوگ اسے اس کے تمام اُصول اور قانون کے مطا بق ہی کرے ۔"
4 اس لئے موسیٰ نے بنی اسرائیلیوں سے فسح کی تقریب منا نے کو کہا ۔
5 اور لوگوں نے شام کے وقت سینا ئی کے صحرا میں ویسا ہی کیا ۔ یہ پہلے مہینے کا چودھواں دن تھا ۔ بنی اسرا ئیلیوں نے ہر ایک کام ویسا ہی کیا جیسے خداوند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا ۔
6 لیکن کچھ لوگ اس دن فسح کی تقریب نہیں منا سکے کیو نکہ وہ ایک لا ش کی وجہ سے پاک نہیں تھے ۔ اس لئے وہ اس دن موسیٰ اور ہا رون کے پاس گئے ۔
7 اُن لوگوں نے موسیٰ سے کہا ، " ہم لوگ ایک لاش کو چھونے کی وجہ سے ناپاک ہو ئے ہیں ۔ لیکن ہم لوگوں کو مقرر وقت پر اسرا ئیلیوں کے ساتھ خداوند کی قربانی پیش کرنے کی اجا زت کیوں نہیں دی گئی ؟"
8 موسیٰ نے اُن سے کہا ، " میں خداوند سے اس معاملہ کے با رے میں پو چھونگا۔"
9 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا :
10 بنی اسرا ئیلیوں سے یہ باتیں کہو : یہ ہو سکتا ہے کہ تم ٹھیک وقت پر فسح کی تقریب نہ منا سکو کیوں کہ تم یا تمہا رے خاندان کا کو ئی آدمی لا ش کو چھو نے کی وجہ سے نا پاک ہو یا ممکن ہے کہ تم کسی سفر پر گئے ہو تو بھی وہ شخص فسح کی تقریب نہیں منا ئے گا ۔"
11 تم فسح کی تقریب کو دوسرے مہینے کے چودھویں دن شام کے وقت منا ؤ گے ۔ اس موقع پر تم میمنہ بغیر خمیری رو ٹی اور کڑوا ساگ پا ت ضرور کھا ؤ گے ۔
12 اگلی صبح تک تمہیں اس میں سے کو ئی بھی کھا نا نہیں چھو ڑنا چا ہئے ۔ تمہیں میمنے کی کسی ہڈی کو تو ڑنا نہیں چا ہئے ۔ اُس آدمی کو فسح کے تمام اُصولوں پر عمل کرنا چا ہئے۔
13 لیکن کو ئی بھی آدمی جو فسح کی تقریب منا نے کا اہل ہو تو اسے فسح کو صحیح وقت پر منا نا چا ہئے ۔ اگر وہ پاک ہے اور سفر پر نہیں ہے تب اس کو کو ئی معافی نہیں ۔ اگر وہ آدمی جان بوجھ کر فسح کی تقریب کو صحیح وقت پر نہیں منا تا تو اس کو اس کے لوگوں سے الگ کر دیا جا ئے گا ۔ وہ قصووار ہے اور اسے سزا دینی چا ہئے۔ کیوں کہ اُس نے خداوند کو تحفہ مقررہ وقت پر پیش نہیں کیا ۔
14 " اگر کو ئی غیر ملکی جو تم لوگوں کے بیچ مستقل طور پر رہ رہا ہے وہ خداوند کا فسح کی تقریب منا نا چا ہتا ہے تو اسے وہ کرنے کی اجا زت ہے ۔ لیکن اسے فسح کے اصولوں کا پالن کرنا ہو گا۔ وہی اصول دوسروں کے لئے لا گو ہو گا جو تیرے لئے ہو تا ہے ۔"
15 جس دن معاہدہ کا مقدس خیمہ لگا یا گیا تھا ایک بادل اسے ڈھک لیا تھا ۔ پو ری رات وہ بادل آ گ کی طرح دکھا ئی دیا ۔
16 بادل ہمیشہ مقدس خیمہ کے اوپر ٹھہرا رہا اور رات کو آ گ کی طرح دکھا ئی دیا۔
17 جب بادل مقد س خیمہ کے اوپر اپنی جگہ سے چلتا تھا تو اسرائیلی اس کے ساتھ چلتے تھے ۔ جب بادل رُک جا تا تب بنی اسرائیل وہاں اپنا خیمہ ڈالتے تھے ۔
18 اس طرح سے خداوند بنی اسرائیلیوں کو سفر کر نے کا حکم دیا ۔ اور اس کے حکم کے مطا بق ہی وہ لوگ رُکے اور چھا ؤ نی لگا ئے۔ اور جب تک بادل چھا ؤ نی کے اوپر ٹھہرا رہتا تھا ، وہ لوگ اُسی جگہ پرچھا ؤنی ڈا لے رہتے تھے ۔
19 کبھی کبھی بادل مقدس خیمہ کے اوپر لمبے عرصے تک ٹھہرتا تھا اسرائیلی خداوند کا حکم مانتے تھے اور سفر نہیں کر تے تھے۔
20 کبھی کبھی بادل مقدّس خیمہ کے اوپر کچھ ہی دنوں کے لئے رہتا تھا ۔ اور لوگ خداوند کے حکم کی تعمیل کر تے تھے ۔ وہ بادل کی تقلید تب کر تے جب وہ چلتا تھا ۔
21 کبھی کبھی بادل صرف رات میں ہی ٹھہرتا تھا اور جب بادل اگلی صبح چلتا تھا تب لوگ اپنی چیزیں اکٹھی کر تے تھے اور اُس کے مطا بق عمل کرتے تھے ۔ رات میں یا دن میں اگر بادل چلتا تو لوگ اس کے ساتھ چلتے تھے ۔
22 اگر بادل خیمہ کے اوپر دودن یا ایک مہینہ یا ایک سال ٹھہرتا تھا تو لوگ خداوند کے حکم کی تعمیل کر تے رہتے تھے ۔ وہ اسی جگہ چھا ؤنی میں ٹھہرتے تھے اور تب تک نہیں چلتے تھے جب تک بادل نہیں چلتا تھا ۔ جب بادل اپنی جگہ سے اٹھتا اور چلتا تو لوگ بھی چلتے تھے ۔
23 اس طرح لوگ خداوند کے حکم کی تعمیل کرتے تھے ۔ وہ وہاں چھا ؤنی لگا تے تھے جس جگہ کو خداوند دکھا تا تھا ۔ اور خداوند جب انہیں جگہ چھو ڑنے کے لئے حکم دیتا تھا تب لوگ بادل کی اِتباع کرتے ہو ئے جگہ چھو ڑتے تھے ۔ لوگ خداوند کے حکم کی تعمیل کرتے تھے ۔ یہ حکم تھا جسے خداوند نے موسیٰ کے ذریعے انہیں دیا ۔
10:1 خداوند نے موسیٰ سے کہا ،
2 " تمہیں چاندی کے پتّر سے دو بگل بنا نا چا ہئے۔ یہ بِگل لوگوں کو ایک ساتھ بُلانے اور انہیں اطلا ع دینے کے لئے استعمال کیا جا ئے گا کہ کب جمع ہو نا ہے اور کب چھا ؤنی کو لیکر چلنا چاہئے ۔
3 جب تم اُن دو نوں بِگلوں کو بجا ؤگے تو سبھی لوگوں کو خیمٴہ اجتماع کے سامنے تمہا رے آگے جمع ہو جانا چا ہئے ۔
4 اگر تم صرف ایک بِگل بجا تے ہو تو قائد ( اسرائیل کے بارہ خاندانوں کے صدر ) تمہا رے سامنے جمع ہونگے ۔
5 جب تم بِگل کو تھو ڑا سا پھو نکو گے تو خیمٴہ اجتماع کے مشرق میں چھا ؤنی ڈا لے ہوئے خاندانوں کے گروہ کو چلنا شروع کر دینا چاہئے ۔
6 جب تم دوبارہ بِگل کو تھو ڑا سا پھو نکو گے تو جنوبی چھا ؤنی کے لوگوں کو چلنا شروع کردینا چا ہئے ۔ جب بھی لوگ نیا سفر شروع کر نے کے لئے تیار رہے اس وقت بِگل کو تھو ڑا سا پھونکنا چا ہئے ۔
7 جب تم سبھی لوگوں کو اِکٹھا کرنا چا ہو تو بِگل کو دوسرے طریقے سے لمبی دُھن نکالتے ہو ئے پھو نکو ۔
8 صرف ہا رون کے کا ہن بیٹوں کو بِگل بجانا چا ہئے ۔ یہ اصول تم پر لا گو ہو تا ہے اور مستقبل میں آنے وا لی سبھی نسلوں کو پالن کر نا چا ہئے ۔
9 " اگر تم اپنے ملک میں کسی دُشمن سے لڑ رہے ہو تو تم ان کے خلا ف جانے سے پہلے آ گا ہی کے طور پر بِگل کو تھو ڑا سا پھو نکو ۔ تب تمہا را خداوند خدا تمہا ری بات سُنے گا اور وہ تمہیں تمہا رے دُشمنوں سے بچا ئے گا ۔
10 اپنی کچھ خاص خوشی کے وقت میں بھی تمہیں بِگل بجانا چا ہئے ۔ اپنی تقریب کے موقع پر اور ہر مہینے کے شروع میں بِگل بجا ؤ ۔ اور جب تم جلانے کا نذرانہ اور ہمدردی کا نذرانہ پیش کرو تو اس وقت بھی بِگل ضرو ر بجا ؤ ۔ یہ تمہا رے خداوند خدا کے سامنے یادگار ہو گا ۔ میں تمہیں یہ کرنے کا حکم دیتا ہوں ۔ میں تمہا را خداوند خدا ہوں ۔"
11 دوسرے سال کے دوسرے مہینے میں بنی اسرائیلیوں کے مصر ڑچھونے کے بیسو یں دن معاہدہ کے خیمہ کے اوپر سے بادل اٹھا ۔
12 اس لئے سبھی بنی اسرا ئیلیوں نے سینا ئی کے ریگستان میں سفر کرنا شروع کیا ۔ وہ ایک جگہ سے دوسری جگہ کا سفر اُس وقت تک کرتے رہے جب تک بادل فاران کے ریگستان میں نہ رُ کا ۔
13 یہ پہلی بار تھا کہ لوگوں نے اپنے خیموں کو ویسے ہی آگے بڑھا یا جیسے خداوند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا ۔
14 پہلا گروہ یہودا ہ کی چھا ؤنی تھی ۔ اُنہو ں نے اپنے جھنڈے کے ساتھ سفر کیا ۔ عمّینداب کا بیٹا نحسون اُس گروہ کا قا ئد تھا ۔
15 اُس کے بالکل بعد اِشکار کا خاندانی گروہ سفر شروع کیا ۔ ضُغر کا بیٹا نتنی ایل اُس گروہ کا قا ئد تھا ۔
16 اور پھر زبولون کا خاندانی گروہ آیا ۔ حیلون کا بیٹا اِہلیاب اُس گروہ کا قا ئد تھا ۔
17 تب خیمٴہ اجتماع اُتارے گئے اور جیر سون اور مراری خاندان کے لو گ مقدّس خیمہ کو لے کر چلے ۔ اس لئے اُن خاندانوں کے لوگ قطار میں دوسرے نمبر پر تھے ۔
18 تب اسکے بعد رُوبن کی چھا ؤنی گروہ نے اپنے جھنڈے کے ساتھ سفر شروع کیا ۔ شدّ یور کا بیٹا الیصور اس گرو ہ کا قا ئد تھا ۔
19 اسکے بالکل بعد شمعون کا خاندانی گروہ سفر کیا صُوری شدّی کا بیٹا سلو می ایل اس گروہ کا قا ئد تھا ۔
20 اور پھر جاد کا خاندنی گروہ سفر ۔ دعو ایل کا بیٹا اِلیا سف اُس گروہ کا قا ئد تھا ۔
21 تب قہا ت خاندان کے لوگ سفر کئے وہ اُن مقدّس چیزوں کو لے جا رہے تھے جو مقدس جگہ میں تھیں ۔ نئی چھا ؤنی کے پہنچنے سے پہلے مقدس خیمہ کو لگا نے کے لئے ان سامانوں کو لا رہے تھے۔
22 اُس کے ٹھیک بعد افرائیم کی چھا ؤنی اپنے گروہ کے مطا بق سفر شروع کئے ۔ انہوں نے اپنے جھنڈے کے ساتھ سفر کیا ۔ پہلا گروہ افرائیم کا خاندانی گروہ تھا ۔ عمّیہود کا بیٹا الیسمع اس گروہ کا قا ئد تھا ۔
23 ٹھیک اُس کے بعد منّسی کا خاندانی گروہ آیا ۔ فدا ہُصور کا بیٹا جملی ایل اُس گروہ کا قا ئد تھا ۔
24 تب بنیمین کے خاندانی گروہ نے سفر شروع کیا ۔ جد عوُنی کا بیٹا اِبدان اُس گروہ کا قا ئد تھا ۔
25 اس کے بعد دان کا خاندانی گروہ اپنے جھنڈے کے ساتھ سفر شروع کئے وہ سبھی چھا ؤنی کے پیچھے پہریدار کا ہن انجام دیئے ۔ عمیّشدی کا بیٹا الیعزر اس گروہ کا قا ئد تھا ۔
26 اس کے ٹھیک بعد آشر کا خاندانی گروہ سفر کیا ۔ عکران کا بیٹا فجعی ایل اس گروہ کا قا ئد تھا۔
27 تب نفتا لی کا خاندانی گروہ سفر کیا عینان کا بیٹا اخیرع اس گروہ کا قائد تھا ۔
28 اسی طریقے سے بنی اسرا ئیل ایک جگہ سے دوسری جگہ کا سفر کرتے تھے ۔
29 موسیٰ نے رعوایل کے بیٹے حو باب مدیانی سے کہا ،( رعُو ایل موسیٰ کا سُسر تھا ۔) موسیٰ نے حو باب سے کہا ،" ہم لوگ اس ملک کا سفر کر رہے ہیں جسے خدا نے ہم لوگوں کو دینے کا وعدہ کا تھا ۔ اس لئے ہم لوگوں کے ساتھ آؤ۔ ہم لوگ تمہا رے ساتھ اچھا سلوک کریں گے ۔ خداوندنے بنی اسرا ئیلیوں کو اچھی چیزیں دینے کا وعدہ کیا ہے ۔"
30 لیکن حو باب نے جواب دیا ، "نہیں ! میں تمہا رے ساتھ نہیں جا ؤں گا ۔ میں اپنے ملک اور اپنے لوگوں کے پاس جا ؤں گا۔"
31 تب موسیٰ نے کہا،" ہمیں چھو ڑو مت ! تم جانتے ہو ہمیں بیابان میں کہاں خیمہ لگانا ہے ۔ تم ہما رے رہنما ہو سکتے ہو۔
32 اگر تم ہم لوگوں کے ساتھ آتے ہو تو خداوند جو بھی اچھی چیزیں دے گا ۔ اس میں ہم تمہیں بھی حصّہ دیں گے ۔
33 اس لئے وہ لوگ خداوند کے پہا ڑ سے تین تک سفر کئے ۔ اس تین دن کے سفر کے دوران خداوند کے معاہدہ کا مقدس صندوق چھا ؤنی لگا نے کے لئے نئی جگہ کی تلا ش میں ان لوگوں کے آگے لے جا یا جا رہا تھا ۔
34 خداوند کا بادل ہر ایک دن اُن کے اوپر تھا ۔ جب کبھی وہ اپنی چھا ؤنی چھو ڑتے تھے تو اُنکو راستہ دکھا نے کے لئے بادل وہاں رہتا تھا ۔
35 جب لوگ مقدس صندوق کے ساتھ سفر شروع کرتے تھے ۔ اور مقدس صندوق چھا ؤنی کے باہر لے جا یا جا تا تھا ۔ موسیٰ ہمیشہ کہتا تھا ، " اے خداوند اُٹھ ! تیرے دُشمن بکھر جا ئیں ۔ جو لوگ تیرے خلا ف ہوں تیرے سامنے سے بھاگ جا ئیں ۔"
36 اور کبھی بھی جب مقدس صندوق کو اپنی جگہ پر واپس رکھا جا تا تھا تب موسیٰ ہمیشہ یہ کہتے تھے ، " اے خداوند ! اسرائیل کے لا کھوں لوگوں میں واپس آ ۔"
11:1 اس وقت لوگوں نے اپنی مصیبتوں کی شکا یت کی ۔ خداوند نے اُن کی شکایتیں سُنی اور غصّہ ہو گیا ۔ اس لئے اس نے چھا ؤنی کے دور افتادہ علاقے میں آ گ بھیجی اور وہ علاقہ جل گیا ۔
2 اس لئے لوگوں نے موسیٰ کو مدد کے لئے پُکا را موسیٰ نے خداوند سے دُعا کی اور آ گ کا جلنا بند ہو گیا ۔
3 اس لئے اس جگہ کو تبعیرہ کہا گیا۔ لوگوں نے اُس جگہ کو یہی نام دیا کیوں کہ خداوند نے اُن کے درمیان آ گ جلا دی تھی ۔
4 اجنبی جو بنی اسرائیلیوں کے ساتھ مل گئے تھے دوسری چیزیں کھانے کی خوا ہش کرنے لگے ۔ جلد ہی بنی اسرا ئیلیوں نے پھر شکایت کرنی شروع کی ۔ لوگوں نے کہا ، " ہم گوشت کھانا چا ہتے ہیں ۔"
5 ہم لوگ مصر میں کھا ئی گئی مچھلیوں کو یاد کرتے ہیں اُن مچھلیوں کی کو ئی قیمت نہیں دینی پڑتی تھی ۔ ہم لوگوں کے پاس بہت سی ترکاریاں تھیں جیسے ککڑیاں، خربو زے ، گندنے ، پیاز اور لہسن ۔
6 لیکن اب ہم اپنی طاقت کھو چکے ہیں۔ اُس منّ کے سوا ۔ ہم اور کچھ بھی نہیں کھا تے ۔"
7 ( منّ دھنیا کے بیج کے جیسا تھا اور درخت کے گوند جیسا تھا۔
8 لوگ اُسے جمع کرتے تھے اور تب اسے پیس کر آٹا بنا تے تھے یا وہ اُ سے کچلنے کے لئے چٹان کا استعمال کرتے تھے تب وہ اسے برتن میں پکا تے تھے ۔ وہ اُس کے کیک بنا تے تھے ۔ کیک کا مزہ زیتون کے تیل سے پکی رو ٹی جیسا ہو تا تھا ۔
9 ہر رات کو زمین جب شبنم سے گیلی ہو تی تھی تو منّ زمین پر گِرتا تھا ۔)
10 موسیٰ نے ہر ایک خاندان کے لوگوں کو اپنے خیموں کے دروازوں پر کھڑے شکا یت کر تے سُنا ۔ خداوند بہت غصّہ ہو ئے اس سے موسیٰ بہت پریشان ہو گئے ۔
11 موسیٰ نے خداوند سے پو چھا ، "اے خداوند تیرے خادم مجھ پر یہ مصیبت کیوں آئی ؟ میں نے کیا کیا ہے ؟ میں نے کیا غلطی کی جو مجھے خوش کرنے میں نکا ہن ہو گیا ؟ تُو نے میرے اوپر ان سبھی لوگو ں کی جواب دہی کا بوجھ کیوں دیا ؟"
12 کیا میں ان سبھی لوگوں کا باپ ہوں ؟ کیا میں نے ان کو پیدا کیا ہے ؟ تو نے مجھے انہیں اپنے بازو میں لے چلنے کو جیسا کہ دایہ اپنے بچے کو لیکر چلتی ہے اور اسے ملک میں لے جانے کو جسے تو نے ہما رے آباؤ اجداد کو دینے کا وعدہ کیا تھا کیوں کہا ؟
13 ان تمام لوگوں کے لئے میں گوشت کہاں سے لا ؤں گا ؟ وہ لوگ شکایت کر تے ہیں کہ ' ہملوگوں کو گوشت چا ہئے !'
14 میں اکیلا ان سب لوگوں کی دیکھ بھا ل نہیں کر سکتا۔ بوجھ میری برداشت کے با ہر ہے ۔
15 اگر تو ان لوگوں کی تکلیف کو مجھے دینا پسند کرتا ہے تو یہ بہتر ہو گا کہ تو مجھے مار ڈا ل ۔ اگر تو میرے اوپر مہربان ہے تو مجھے مار ڈال ۔ تب میری تکلیفیں ختم ہو جا ئیں گی۔"
16 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " میرے پاس اسرائیل کے ایسے ۷۰ بزرگوں کو لا ؤ جنکو تو جانتا ہے لوگوں کے قا ئد اور اہلکار ہو نے کے لئے خیمٴہ اجتماع میں آنے دو اور اپنے ساتھ کھڑا ہو نے دے ۔
17 تب میں آؤں گا اور تم سے باتیں کروں گا اور میں تم سے کچھ روح کو لونگا اور اسے ان لوگوں کو دے دونگا ۔ تب وہ لوگوں کی دیکھ بھال کرنے میں تمہا ری مدد کریں گے ۔ اس طرح تم کو اکیلے اُنلوگوں کے لئے ذمہ دار نہیں ہو نا پڑیگا ۔
18 " لوگوں سے کہو کل کے لئے اپنے آپ کو تیار کریں ۔ کل تم لوگ گوشت کھا ؤ گے ۔ خداوند نے سُنا جب تم لوگ روئے اور شکا یت کی کہ کو ن ہم لوگوں کو گوشت دیگا ؟ ہم لوگوں کے لئے مصر اچھا تھا ۔ اب خداوند تم لوگوں کو گوشت دیگا اور تم لوگ اسے کھا ؤ گے ۔
19 تم لوگ اسے صرف ایک دن نہیں ، دو ، پانچ ،دس یا بیس دن نہیں ؟
20 تم لوگ وہ گوشت مہینے بھر کھا ؤ گے ۔ تملوگ وہ گوشت اس وقت تک کھا ؤ گے جب تک وہ تمہا رے نتھنوں سے نہ نکلنے لگے اور جب تک تم اس سے نفرت نہ کرنے لگو کیوں کہ تم لوگوں نے خداوند سے شکا یت کی ہے ۔ خداوند تم لوگوں میں گھومتا ہے اور تمہا ری ضرورتوں کو سمجھتا ہے ۔ لیکن تم لوگ اس کے سامنے روئے ، چلّا ئے اور شکا یت کی یہ کہتے ہو ئے کہ ہم لوگوں کو مصر چھوڑنے پر کیوں مجبور کیا گیا تھا ؟"
21 موسیٰ نے کہا ، " خداوند میرے ساتھ ۶۰۰۰۰۰ آدمی ہیں۔ اور تو کہتا ہے میں انہیں پو رے مہینے کھانے کے لئے گوشت دوں گا ۔
22 اگر ہمیں سبھی مینڈھے اور مویشی مار نے پڑے تو بھی اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو مہینے بھر کھانے کے لئے وہ کا فی نہیں ہو گی۔"
23 لیکن خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " خداوند کی طاقت کو کم نہ سمجھو تم دیکھو گے کہ اگر میں کہتا ہوں کہ میں کچھ کرو ں گا تو اس کو میں کر سکتا ہوں۔"
24 اس لئے موسیٰ لوگوں سے بات کرنے کے لئے باہر گئے ۔ موسیٰ نے انہیں وہ بتا یا جو خداوندنے کہا تھا ۔ تب موسیٰ نے ۷۰ بزرگ قائدین کو جمع کیا ۔ موسیٰ نے انہیں خیمہ کے چاروں طرف کھڑے رہنے کو کہا ۔
25 تب خداوند ایک بادل میں اُترا اور اُس نے موسیٰ سے باتیں کی۔ اس نے کچھ روح موسیٰ سے لیا اور اس روح کو ۷۰ بزرگوں پر ڈال دیا ۔ جب اُن میں روح آئی تو وہ نبوت شروع کر دیئے لیکن بعد میں پھر وہ نبوت کبھی نہیں کی ۔
26 بزرگوں میں سے دو اِلد اد اور میداد خیمہ میں نہیں گئے ۔ ان کے نام بزرگ قا ئدین کی فہرست میں تھے ۔ وہ خیمہ میں ہی رہے لیکن روُح اُن پر بھی آئی اور وہ بھی چھا ؤنی میں نبوّت کرنے لگے ۔
27 ایک نوجوان دوڑا اور موسیٰ سے بولا اُس مرد نے کہا ، " اِلداد اور میداد خیمہ میں غیب کی باتیں کر رہے ہیں ۔"
28 لیکن نون کے بیٹے یشوع نے موسیٰ سے کہا ، " موسیٰ تمہیں ان کو روکنا چا ہئے۔"( یشوع موسیٰ کی مدد کر رہا تھا جیسا کہ وہ انکے چُنے ہو ئے جوانوں میں تھے ۔)
29 لیکن موسیٰ نے جواب دیا ، " کیا تمہیں ڈر ہے کہ لوگ سو چیں گے کہ اب میں قائد نہیں ہوں؟" میں چاہتا ہوں کہ خداوند کے سبھی لوگ غیب کی باتیں کرنے کے اہل ہو ں میں چا ہتا ہوں کہ خداوند اپنی رُوح ان تمام پر بھیجے ۔"
30 تب موسیٰ اور اسرائیل کے قا ئد چھا ؤنی میں واپس ہو گئے۔
31 پھر خدا نے سمندر کی طرف سے زور کی آندھی چلا ئی ۔ آندھی نے اس علا قے میں بٹیروں کو پہنچا یا۔ بٹیریں چھا ؤنی کے چاروں طرف اُڑ رہے تھے۔ وہاں اتنی بٹیریں تھیں کہ زمین ڈھک گئی تھی۔ ہر سمت ایک دن کے مسافت کی دوری تک بٹیریں پھیل گئی تھیں۔ زمین پر بٹیروں کی تین فُٹ اونچی پرت جم گئی تھی ۔
32 لوگ باہر نکلے اور سارا دن اور پو ی رات بٹیروں کو جمع کیا اور پھر پو رے اگلے دن بھی انہو ں نے بٹیریں جمع کیں۔ ہر ایک آدمی نے ۶۰ بوشل یا اس سے زیادہ بٹیریں جمع کیں۔ تب لوگوں نے بٹیروں کو اپنی چھاؤ نی کی طرف پھیلا یا ۔
33 لوگوں نے گوشت کھانا شروع کیا ۔ لیکن خداوند نے بہت غصّہ کیا جب گوشت ابھی ان کے مُنہ میں ہی تھا اور لوگ اسے ابھی کھا کر ختم بھی نہ کئے تھے کہ اس کے پہلے ہی خداوند نے ایک بیما ری لوگوں میں پھیلا دی ۔
34 اس لئے لوگوں نے اُس جگہ کا نام " قبروت ہتساوہ" ( شید نفسانی خواہشات کی قبر ) رکھا ۔ انہوں نے اس جگہ کو وہ نام اس لئے دیا کہ یہ وہی جگہ ہے جہاں انہوں نے اُن لوگوں کو دفنا یا تھا جو گوشت کھانے کی بے حد خواہش رکھتے تھے ۔
35 قبروت ہتّا وہ سے لوگوں نے حصیرات کا سفر کئے اور وہاں ٹھہرے ۔
12:1 میر یم اور ہا رون موسیٰ کے خلا ف بات کرنے لگے ۔ انہوں نے اس پر تنقید کی کیوں کہ اس نے ایتھو پین عورت سے شادی کی تھی ۔
2 انہوں نے اپنے آپ میں کہا ، " کیا خداوند صرف موسی ٰ کے ذریعہ ہی لوگوں سے بات کرتا ہے ؟ کیا وہ ہم لوگوں کے ذریعے لوگوں سے بات نہیں کرتا ۔" خداوند نے یہ باتیں سُنی ۔
3 ( موسیٰ بہت ہی خاکسار آدمی تھے وہ نہ ڈینگ ہانکتے تھے اور نہ ہی شیخی بگھار تے تھے ۔ وہ زمین کے تمام لوگوں سے زیادہ منکسر المزاج آدمی تھے ۔)
4 اس لئے خداوند اچا نک آیا اور موسیٰ ہارون اور میر یم سے بولا۔ خداوند نے کہا ، " اب تم تینوں خیمٴہ اجتماع میں آؤ۔" اس لئے موسیٰ ، ہا رون اور میر یم خیمہ میں گئے ۔
5 تب خداوند بادل میں اُترا اور خداوند خیمہ کے دروازہ پر کھڑا ہوا ۔ خداوند نے ہا رون اور میر یم کو اپنے پاس آنے کا حکم دیا ۔ تب دو نوں اس کے قریب آئے ۔
6 خدا نے کہا ، " میری بات سنو ۔ جب میں تم لوگوں میں نبی بھیجونگا تب میں خداوند اپنے آپ کو اس کو خواب میں دکھا ؤں گا ۔ اور میں اس سے خواب میں بات کروں گا ۔
7 لیکن میں نے خادم موسیٰ کے ساتھ ایسا نہیں کیا ۔ وہ میرے پو رے گھر میں وفا دار ہے ۔
8 جب میں اس سے بات کرتا ہوں تو میں اس کے رُو برو بات کرتا ہوں۔ میں جو بات کہنا چا ہتا ہوں اسے صاف صاف کہتا ہوں میں چھپے جواب وا لے خیالوں کو اس کے سامنے نہیں رکھتا ہوں۔ موسیٰ خداوند کی شکل کو دیکھ سکتا ہے ۔ اس لئے تم نے میرے خادم موسیٰ کے خِلا ف بولنے کی ہمّت کیسے کی ؟"
9 تب خداوند ان کے پاس سے گیا لیکن وہ ان سے بہت غصّہ میں تھا ۔
10 بادل خیمہ سے اٹھا تب ہارون مُڑا اور اس نے میر یم کو دیکھا اور اس نے دیکھا کہ میریم کو چمڑے کی وبائی بیما ری ہو گئی اس کی جلد برف کی طرح سفید تھی ۔
11 تب ہا رون نے موسیٰ سے کہا ،" براہ کرم جناب ہم سے جو بے وقوفی کا گنا ہ سرزد ہوا ہے اس کے لئے ہمیں معاف کریں۔
12 اس کی جلد کا رنگ اس پیدا ہو تے ہو ئے بچے کی طرح جس کا چمڑا آدھا کھایا ہوا ہو تا ہے بدل نہ دے ۔"
13 اس لئے موسیٰ نے خداوند سے دُعا کی ۔ خدامہربانی کر کے اُس کو شفاء دے ۔
14 خداوند نے موسیٰ کو جواب دیا اگر اس کا باپ اس کے مُنہ پر تھو کے تو وہ سات دن تک شرمندہ رہے گی اس لئے اس کو سات دن تک چھا ؤنی سے باہر رکھو پھر اس وقت کے بعد وہ ٹھیک ہو جا ئے گی ۔ تب وہ خیمہ میں وا پس آسکتی ہے ۔
15 اس لئے میر یم سات دن کے لئے خیمہ سے باہر لے جا ئی گئی ۔ اور تب تک وہ وہاں سے نہیں چلے جب تک وہ پھر واپس نہ لا گئی۔
16 اس کے بعد لوگوں نے حصیرات کو چھو ڑا اور فاران کے ریگستان کا انہوں نے سفر کیا لوگوں نے اس ریگستان میں خیمے لگا ئے۔
13:1 خداوند نے موسیٰ سے کہا ،
2 " کچھ آدمیوں کو ملک کنعان کی چھان بین کے لئے بھیجو ۔ یہی وہ ملک ہے جسے میں بنی اسرا ئیلیوں کو دوں گا ۔ ہر بارہ قبیلہ سے ایک قائد کو بھیجو۔"
3 اس لئے موسیٰ نے خدا وند کا حکم مانا ۔ اس نے فاران کے ریگستان سے قائدین کو بھیجا ۔
4 اُن کے نام یہ ہیں:
5 حو ری کا بیٹا سافط شمعون کے خاندانی گروہ سے ۔
6 یفُنہ کا بیٹا کا لِب یہوداہ کے خاندانی گروہ سے ۔
7 یُوسف کا بیٹا اِجال ۔ اِشکا ر کے خاندانی گروہ سے ۔
8 نون کا بیٹا ہو سیع افرا ئیم کے خاندانی گروہ سے ۔
9 رفو کا بیٹا فلتی ۔ بنیمین کے خاندانی گروہ سے ۔
10 سوُری کا بیٹا جدّی ایل ۔ زُ بولون کے خاندانی گروہ سے ۔
11 سوُسی کا بیٹا جدّی ۔ یو سف کے خاندانی گروہ سے ، جو کہ منّسی کے خاندانی گروہ سے ۔
12 جملی کا بیٹا عمّی ایل دان کے خاندانی گروہ سے ۔
13 میکا ئیل کا بیٹا ستُور آشِر کے خاندانی گروہ سے ۔
14 وفسی کا بیٹا نخبی نفتالی کے خاندانی گروہ سے ۔
15 ما کی کا بیٹا جیو ایل جاد کے خاندانی گروہ سے۔
16 یہ ان آدمیوں کے نام ہیں جنہیں موسیٰ نے ملک کو دیکھنے اور جانچ کرنے کے لئے بھیجا ۔ موسیٰ نے نون کے بیٹے یشوع کا نا م ہو سیعاہ رکھا ۔
17 موسیٰ جب انہیں کنعان کی چھان بین کے لئے بھیج رہے تھے ۔ تب انہوں نے کہا ،" نیگیو کی وادی سے ہو کر پہا ڑی ملک میں جا ؤ ۔
18 یہ دیکھو کہ ملک کیسا دکھا ئی دیتا ہے ۔ اور اُن لوگوں کی تفصیلات حاصل کرو جو وہا ں رہتے ہیں۔ وہ طاقتور ہیں یا کمزور ہیں ؟" وہ تھو ڑے ہیں یا زیادہ تعداد میں ہیں؟"
19 اُس ملک کے بارے میں دریافت کرو جس میں وہ رہتے ہیں کیا وہ اچھا ملک ہے یا بُرا ، کس طرح کے شہروں میں وہ رہتے ہیں ؟ کیا وہ شہر فصیلدار ہیں ؟ یا وہ غیر محفوظ گا ؤں میں رہتے ہیں۔
20 اور ملک کے دوسری باتوں کے متعلق بھی معلومات حاصل کرو ۔ کیا زمین کسی چیز کے اُگانے کے لئے ٹھیک ہے ، کیا اُس زمین پر درخت ہیں ؟ بلکہ اس ملک سے کچھ پھل بھی لے آؤ۔" ابھی یہ انگور کی فصل کے پہلے کٹا ئی کا موسم ہے ۔
21 تب انہوں نے ملک کی چھان بین کی ۔ وہ صین ریگستان سے رحوب تک گئے جو کہ حمات کے داخلے کے نزدیک ہے ۔
22 وہ نیگیو سے ہو کر اس وقت تک سفر کرتے رہے جب تک وہ حبرون شہر تک نہ پہو نچے ۔ حبرون مصر میں ضعن شہر کے بسنے کے سات سال پہلے بنا تھا ۔ اخیمان ، سیِسی اور تلمی جماعت کے لوگ وہاں رہتے تھے ۔ یے لو گ عناق کی نسل کے تھے ۔
23 تب وہ اسکال کی وادی میں گئے۔ وہاں انہوں نے انگور کے باغ سے ایک شاخ تو ڑ لی ۔ اُس شاخ پر انگور کا گچھا تھا ۔ ان میں سے دو آدمی انگور کے گچّھے کو لا ٹھی کے بیچ لٹکا کر لے گئے ۔ اس کے ساتھ کچھ انار اور انجیر بھی لا ئے۔
24 اُس جگہ کا نام اسکال کی وادی تھا ۔ کیوں کہ یہ وہی جگہ ہے جہاں بنی اسرائیلیوں نے انگور کے کچھ گچّھے کا ٹے تھے ۔
25 اُن آدمیوں نے اس ملک کی چھان بین چالیس دن تک کی تب وہ خیمہ کو واپس آئے ۔
26 وہ لوگ موسیٰ ہا رون اور دوسرے بنی اسرائیلیوں کے پا س قادِس گئے یہ فارا ن کے ریگستان میں تھا ۔ تب انہوں نے موسیٰ ، ہا رون اور سبھی لوگوں کو جو کچھ وہ دیکھا تھا سب کچھ سُنایا ۔ اور انہوں نے اس ملک کے پھلوں کو دکھایا ۔
27 اُن لوگوں نے موسیٰ سے یہ کہا ، " ہم لوگ اس ملک میں گئے جہاں آپ نے ہمیں بھیجا تھا ،" وہ ملک بے حد اچھا ہے یہاں دودھ اور شہد کی ندیاں بہہ رہی ہیں اور یہ اس ملک کا پھل ہے ۔
28 لیکن وہاں جو لوگ رہتے ہیں وہ بہت طا قتور اور مضبوط ہیں ۔ ان کے شہر مضبوطی کے ساتھ محفوظ ہیں ۔ اور ہم لوگ وہاں عناق کی کچھ نسلوں کے ساتھ بھی ملے ۔
29 عما لیقی لوگ نیگیو کی وادی میں رہتے ہیں حتی ، یبوسی اور اموری لوگ اس پہاڑ ی ملک میں رہتے ہیں۔ اور کنعانی لوگ سمندر کے کنا رے اور دریا ئے یردن کے کنا رے رہتے ہیں ۔"
30 تب کالب نے موسیٰ کے قریبی لوگوں خاموش ہو نے کو کہا ۔ کا لب نے کہا ، " ہم لوگوں کو اس ملک میں جانا چا ہئے ۔ اور اسے اپنے قبضہ میں لینا چا ہئے اور ہم لوگ اسے آسانی سے فتح کر سکتے ہیں ۔"
31 لیکن جو آدمی اس کے ساتھ گیا تھا وہ بولا ، " ہم لوگ ان لوگوں کے خلاف لڑ نہیں سکتے وہ ہم لوگوں کے مقابلہ میں زیادہ طاقتور ہیں ۔"
32 انلوگوں نے اسرا ئیلیوں کو اس ملک کے بارے میں جسے وہ دیکھنے گئے تھے بُری خبر دی ۔ ان لوگوں نے کہا ، " وہ ملک جہاں ہم لوگ گئے اور چھان بین کئے ایک ایسا ملک ہے جو اپنے باشندوں کو برباد کر دیتا ہے ۔ اس ملک کے لوگ قد و قامت میں بڑے بڑے ہیں۔
33 ہم لوگوں نے عناق کی نسلوں کو دیکھا جو کہ نفیلیم سے تھے ۔ ان لوگوں کے آگے ہملوگوں نے اپنے آپ کو ٹڈا محسوس کئے۔ انکی نگاہ میں ہم لوگ بہت کمتر تھے ۔"
14:1 اُس رات خیمہ میں سب لوگوں نے زور سے رونا شروع کیا ۔
2 سبھی بنی اسرائیلیوں نے ہا رون اور موسیٰ کے خلا ف پھر شکا یت کی ۔سبھی لوگ ایک ساتھ آئے اور موسیٰ اور ہا رون سے انہوں نے کہا ، " ہم لوگوں کو مصر یا ریگستان میں مرجانا چا ہئے اپنے نئے ملک میں تلوار سے مرنے کی یہ آرزو سے بہت اچھا ہو تا ۔
3 کیا خداوند ہم لوگوں کو اس نئے ملک میں مرنے کے لئے لا یا ہے ؟ ہما ری بیویاں اور ہمارے بچے ہم سے چھین لئے جا ئیں گے ۔ اور ہم تلوار سے مار ڈالے جا ئیں گے۔ یہ ہم لوگوں کے لئے اچھا ہو گا کہ ہم لوگ مصر کو واپس جا ئیں ۔
4 " تب لوگوں نے ایک دوسرے سے کہا ، " ہم لوگوں کو دوسرا قا ئد منتخب کرنا چا ہئے اور مصر واپس جانا چا ہئے ۔"
5 تب موسیٰ اور ہا رون وہاں جمع سارے بنی اسرا ئیلیوں کے سامنے جھک گئے ۔
6 اس ملک کی چھان بین کرنے وا لے لوگوں میں سے دو آدمی اپنے کپڑے پھا ڑ دیئے ۔ کیونکہ وہ لو گ بہت غصّہ میں تھے ۔ وہ دونوں نون کا بیٹا یشوع اور یُفنّہ کا بیٹا کا لب تھے ۔
7 ان دو نوں نے وہاں جمع سبھی بنی اسرائیلیوں سے کہا ، " جس ملک کو ہم لوگوں نے دیکھا ہے وہ بہت اچھا ہے ۔
8 اور اگر خدا ہم لوگوں سے خوش ہے تو وہ ہم لوگوں کو اس ملک میں لے چلے گا ۔ وہ ملک کئی اچھی چیزوں سے بھرا ہے ۔ اور خداوند اس ملک کو ہم لوگوں کو دینے کے لئے اپنی طا قت کا استعمال کریگا ۔
9 لیکن تم کو خداوند کے خلا ف نہیں جانا چا ہئے ۔ تم کو اس ملک کے لوگوں سے ڈرنا نہیں چا ہئے ۔ تم انہیں آسانی سے شکست دے دو گے۔ ان کے پاس کو ئی حفاظت نہیں ہے ۔ انہیں محفوظ رکھنے کے لئے ان کے پاس کچھ نہیں ہے ۔" لیکن ہم لوگوں کے ساتھ خداوند ہے۔ اس لئے اُن لوگوں سے مت ڈرو ۔"
10 تب سبھی بنی اسرا ئیل اُن دونوں آدمیوں کو پتھروں سے مار ڈالنے کی بات سوچی۔ لیکن خداوند کا جلال خیمٴہ اجتماع میں ظا ہر ہوا اور سبھی بنی اسرا ئیل اسے دیکھ سکتے تھے ۔
11 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " یہ لوگ اس طرح مجھ سے کب تک نفرت کرتے رہیں گے ؟ وہ ظا ہر کرتے ہیں کہ وہ مجھ پر بھروسہ نہیں کرتے ۔ وہ ظا ہر کرتے ہیں کہ انہیں میری قدرت پر بھروسہ نہیں ۔میں نے کئی طا قتور نشانیاں دکھا یا ۔ میں نے انکے درمیان کئی عظیم کارنا مہ کیا اس کے با وجود بھی وہ مجھ پر بھروسہ کرنے سے انکار کرتے ہیں ۔
12 میں ان لوگوں پر ایک بھیانک بیماری لا ؤں گا اور انہیں تباہ کردو ں گا ۔ تب تم سے ایک قوم بنا ؤنگا وہ ان لوگوں سے زیادہ بڑی اور طا قتور ہو گی ۔"
13 تب موسیٰ نے خداوند سے کہا ، " اگر تو ایسا کرتا ہے تو مصر میں لو گ یہ سنیں گے کہ تُو نے اپنے سبھی لوگوں کو مصر سے باہر لانے کے لئے ایسا کیا ۔
14 اور مصر کے لوگوں نے اس کے بارے میں کنعان کے لوگوں کو بتایا ہے ۔ وہ پہلے سے ہی جانتے ہیں کہ تو خداوند ہے ۔ وہ جانتے ہیں کہ تو اپنے لوگوں کے ساتھ ہے اور وہ جانتے ہیں کہ تو ہم لوگوں کے بیچ آنکھوں کے سامنے ظا ہر ہوا تھا ۔ اس ملک میں رہنے وا لے لو گ اس بادل کے بارے میں جانتے ہیں جو لوگوں کے اوپر ٹھہرتا ہے ۔ تُو نے اس بادل کا استعمال دن میں اپنے لوگوں کو راستہ دکھانے کے لئے کیا اور رات کو وہ بادل لوگوں کو راستہ دکھانے کے لئے آ گ بن جا تا ہے ۔
15 اس لئے تجھے اب لوگوں کو مارنا نہیں چا ہئے ۔ اگر تو انہیں مارتا ہے تو سب قومیں جو تیری قدرت کے بارے میں سُن چکے ہیں کہیں گے ،
16 ' خداوند کو ان لوگوں کو اس ملک میں لے جانا ممکن نہیں تھا جس ملک کو اس نے انہیں دینے کا وعدہ کیا تھا ۔ اس لئے خداوند نے انہیں ریگستان میں مار دیا ۔'
17 " اس لئے آقا ، اب تجھے اپنی طاقت دکھانی چاہئے ! تجھے اسے اسی طرح دکھانا چا ہئے جیسا دِکھا نے کے لئے تُو نے کہا ہے ۔
18 تو نے کہا تھا خداوند آہستہ سے غصّہ میں آتا ہے ۔ خداوند محبت سے بھر پور ہے ۔ خداوند گناہ کو معاف کرتا ہے اور ان لوگوں کو بھی معاف کرتا ہے جو اُس کے خلاف بغاوت کرتے ہیں ۔ لیکن خداوند اُن لوگوں کو ضرور سزادے گا جو قصووار ہیں۔خداوند نے بچوں کو ان کے پوتوں کو ان کے پڑ پوتوں کو بھی گناہ کے لئے سزا دیتا ہے ۔
19 اسلئے ا ن لوگوں کو اپنی عظیم محبت دکھا ۔ اُن کے گناہ کو معاف کر اُن کو اسی طرح معاف کر جس طرح تو ان کو مصر چھو ڑ نے کے وقت سے اب تک معاف کرتا رہا ہے ۔"
20 خداوند نے جوابدیا ، " میں نے لوگوں کو تمہا رے کہنے کے مطا بق معاف کردیا ہے ۔
21 لیکن میں تم سے سچ کہتا ہوں کیوں کہ میں ابدالآ باد ہوں۔ اور میری طاقت اس ساری زمین پر پھیلی ہو ئی ہے ۔ میں تم سے وعدہ کرو ں گا ۔
22 اُن لوگوں میں سے کو ئی بھی آدمی جسے میں مصر سے باہر لا یا اس ملک کنعان کو نہیں دیکھے گا ۔ اُن لوگوں نے مصر میں میرے فضل اور میری بڑی نشانیوں کو دیکھا ہے ۔ اور اُن لوگوں نے ان عظیم کاموں کو دیکھا جو میں نے ریگستان میں کیا۔ لیکن انہوں نے میری مرضی کے خلا ف کیا اور د س بار میری آزمائش کی ۔
23 میں نے انکے آباؤاجداد سے وعدہ کیا تھا ۔ میں نے انتظار کیا تھا کہ میں ان کو عظیم ملک دوں گا ۔ لیکن ان میں سے کسی بھی شخص کو جو میرے خلا ف ہو چکا ہے اس کو اس ملک میں داخل ہو نے نہیں دوں گا ۔
24 لیکن میرا خادم کالب ان سے مختلف ہے وہ پو ری طرح میرا کہا ما نتا ہے اس لئے میں اسے اس ملک میں لے جا ؤں گا ۔ جسے اس نے پہلے دیکھا ہے اور اس کے لوگ یہ ملک حا صل کریں گے ۔
25 عما لیقی اور کنعانی لو گ وادی میں رہ رہے ہیں اس لئے تمہا رے جانے کی کو ئی جگہ نہیں ہے ۔ کل اُس جگہ کو چھو ڑو اور ریگستان کی طرف بحراحمر سے ہو کر واپس ہو جا ؤ ۔"
26 خداوند نے موسیٰ اور ہار ون سے کہا ،
27 " یہ لوگ کب تک میرے خلاف شکا یت کرتے رہیں گے؟ میں ان لوگوں کی شکا یت اور تکلیف کو سُن چکا ہوں۔
28 اس لئے اُن سے کہو ، " خداوند کہتا ہے کہ وہ یقیناً ان کاموں کو کر ے گا۔
29 تم لوگوں کو اسکا سامنا کرنا ہو گا تم لوگوں کی لا شیں اس ریگستا ن میں پڑی رہینگی۔ بیس سال سے اوپر کا ہرایک آدمی جسے گِنا گیا تھا اور تم میں سے ہر وہ آدمی جو خداوند کے خلاف شکا یت کی ریگستان میں مریگا ۔۔
30 تم لوگوں میں سے کو ئی بھی کبھی اُس ملک میں داخل نہیں ہوگا جسے میں نے تم کو دینے کا وعدہ کیا تھا ۔ صرف یفنہ کا بیٹا کالب اور نون کا بیٹا یشوع اُس ملک میں دا خل ہوں گے ۔
31 تم لوگ ڈر گئے تھے اور تم لوگوں نے شکایت کی کہ اس نئے ملک میں تمہا رے دُشمن تمہا رے بچوں کو چھین لیں گے ۔ لیکن میں تم سے کہتا ہوں کہ میں اُن بچوں کو اس ملک میں لے جا ؤں گا ۔ وہ اُن چیزوں کو پو را کریں گے جس کو تم نے پورا کرنے سے انکار کیا تھا ۔
32 جہاں تک تم لوگوں کی بات ہے تمہا رے جسم اس ریگستان میں گِر جا ئیں گے ۔
33 " تمہا رے بچے یہاں ریگستان میں ۴۰ سال تک چرواہے کے طور پر زندگی گذاریں گے ۔ وہ تمہا رے نا فرمانی کا نتیجہ جھیلیں گے ۔ وہ اس ریگستان میں اُس وقت تک رہیں گے جب تک تم سب یہاں مر نہیں جا ؤگے اور تم سب کی لا شیں اُس ریگستان میں دفن نہ ہو جا ئیں گے۔
34 تم لوگ اپنے گناہ کے لئے ۴۰ سال تک تکلیف اُٹھا ؤ گے۔( تم لوگوں نے اس ملک کی چھان بین میں جو چالیس دن لگا ئے اس کے ہردن کے لئے ایک سال ہو گا ) تم لوگ جانو گے کہ میرا تم لوگوں کے خِلاف ہو نا کتنا بھیانک ہے ۔
35 " میں خداوند ہوں اور میں نے یہ کہا ہے میں وعدہ کرتا ہو ں کہ میں اُن سبھی بُرے لوگوں کے لئے یہ کرو ں گا ۔ یہ لوگ میرے خلاف ایک ساتھ آئے اس لئے وہ سبھی یہاں ریگستان میں مریں گے ۔"
36 جن لوگوں کو موسیٰ نے نئی ملک کی چھان بین کے لئے بھیجا وہ وہی تھے جو واپس آئے اور اسرا ئیلیوں کے درمیان بُری خبر پھیلا ئی اور ان لوگوں کی شکا یت کرنے کا سبب بنا ۔
37 وہی لوگ بنی اسرائیلیوں میں پریشانی پھیلا نے کے ذمہ دار تھے ۔ اس لئے خداوند نے ایک بیما ری پیدا کرکے اُن سب کو مرجانے دیا ۔
38 لیکن نون کا بیٹا یشوع اور یفنّہ کا بیٹا کالب اُن لوگوں میں سے تھے جنہیں اس ملک کی چھان بین کرنے کے لئے بھیجا گیا تھا صرف وہی لوگ رہیں گے ۔
39 موسیٰ نے یہ سبھی باتیں بنی اسرائیلیوں سے کہیں ۔ لوگ بہت زیادہ دُکھی ہو ئے ۔
40 اگلے دن بہت سویرے لوگوں نے اونچے پہا ڑی ملک کی طرف بڑھنا شروع کیا ۔ لوگو ں نے کہا ، " ہم لوگوں نے گناہ کیا ہے ہم لوگوں کو دُکھ ہے کہ ہم لوگوں نے خداوند پر بھروسہ نہیں کیا ۔ ہم لوگ اب اس جگہ پر جا ئیں گے جسے خداوند نے ہم لوگوں کو دینے کا وعدہ کیا ہے ۔"
41 لیکن موسیٰ نے کہا ،"تم لوگ خداوند کے حکم کی تعمیل کیوں نہیں کر رہے ہو؟ تم لوگ کامیاب نہیں ہو سکو گے ۔
42 اُس ملک میں داخل نہ ہو ۔ خداوند تم لوگوں کے ساتھ نہیں ہے ۔ تم لوگ آسانی سے اپنے دُشمنوں سے شکست کھا جا ؤ گے ۔
43 عمالیقی اور کنعانی لو گ وہاں تمہا رے خلا ف لڑیں گے ۔ تم لوگ خداوند سے پلٹ گئے ہو اس لئے وہ تم لوگوں کے ساتھ نہیں ہو گا جب تم لوگ ان سے لڑو گے اور تم سبھی ان کی تلواروں سے ما رے جا ؤ گے ۔"
44 لیکن لوگوں نے موسیٰ پر بھروسہ نہیں کیا وہ لوگ اونچے پہا ڑی ملک کی طرف چلے گئے ۔ لیکن موسیٰ اور خداوند کا معاہدہ کا صندوق لوگوں کے ساتھ نہیں گیا ۔
45 تب عما لیقی اور کنعانی لوگ جو پہا ڑی ملک میں رہتے تھے ۔ آئے اور انہوں نے بنی اسرائیلیوں پر حملہ کر دیا ۔ عمالیقی اور کنعانی لوگوں نے اُن کو آسانی سے شکست دی اور حُرمہ تک ان کا پیچھا کیا ۔
15:1 خداوند نے موسیٰ سے کہا ،
2 " بنی اسرائیلیوں سے باتیں کرو اور ان سے کہو ، ' کب تم لوگ اس ملک میں داخل ہو گے جسے میں تم لوگوں کو رہنے کے لئے دے رہا ہوں ،
3 جب تم اس ملک میں پہو نچو گے ۔ تب تم خداوند کو تحفے پیش کرو گے ۔ اس سے نکلنے والی بوُ خداوند کو خوش کرنے وا لی خوشبو ہے ۔ تم اپنے بھیڑوں اور جانوروں کے جھنڈوں کا استعمال جلانے کا نذرانہ، قربانیوں ، خاص وعدوں اور رضاء کا نذرانہ اور تقریب کا نذرانہ کے لئے کرو گے ۔
4 " اور اُس وقت جو اپنی نذر لا ئے گا ۔ اسے خداوند کو اناج کا نذرانہ بھی دینا ہو گا ۔ یہ اناج کا نذرانہ ایک کوارٹ ( ایک لیٹر ) زیتون کے تیل میں ملے ہو ئے آٹھ پیالے عمدہ آٹا ہو گا ۔
5 ہر ایک بار جب تم ایک میمنہ جلا نے کا نذرانہ یا قربانی کے طور پر دو تو تمہیں ایک کوارٹ مئے کا نذرانہ کے طور پر تیار کرنی چاہئے ۔
6 " اگر تم ایک مینڈھا دے رہے ہو تو تمہیں اناج کی قربانی بھی دینی ہو گی ۔ یہ اناج کی قربانی ایک چوتھا ئی لیٹر زیتون کے تیل میں ملی ہو ئی ۱۶ پیالے عمدہ آٹا ہو گا ۔
7 اور تمہیں ایک چوتھا ئی لیٹر مئے پینے کا نذرانہ کے طور پر تیار کرنی چا ہئے ۔ اِسے خداوند کو پیش کیا جا ئے گا ۔ یہ خداوند کے لئے خوشگوار خوشبو ہے ۔
8 " جب تم ایک بچھڑا جلانے کا نذرانہ یا قربانی کے طور پر منّت یا رضاء کا نذرانہ کو پو را کرنے کے لئے خداوند کو پیش کرو ۔
9 تو تمہیں بچھڑے کے ساتھ اناج کی قربانی بھی لا نی چا ہئے ۔ اناج کی قربانی دو لیٹر زیتون کے تیل میں ملی ہو ئی
10 پیالے اچھے آٹے کی ہو نی چا ہئے ۔۱۰ دو لیٹر مئے پینے کا نذرانہ کے طور پر پیش کرو ۔ یہ نذرانہ تحفہ ہے اور خداوندکے لئے ایک خوشگوار خوشبو ہے ۔
11 ہر ایک بیل یا میمنہ یا بھیڑ یا بکری کے لئے تمہیں ایسا ہی کرنا چا ہئے ۔
12 جو جانور تم نذر کرو اُن میں سے ہر ایک کے لئے کرو ۔
13 " اس لئے لوگ جب اپنا تحفہ پیش کرینگے تو یہ خداوند کے لئے خوشگوار خوشبو ہو گی ۔ اسرا ئیل کے ہر ایک شہری کو ویسا ہی کرنا چا ہئے جس طرح میں نے بتا یا ہے ۔
14 اور مستقبل کے سبھی دنوں میں اگر کو ئی آدمی جو اسرائیل کے خاندان میں پیدا نہ ہو ۔ اور تمہا رے درمیان رہ رہا ہو تو اسے بھی اُن سب چیزوں کی تعمیل کرنی چا ہئے انلوگوں کو ویسا ہی کرنا ہو گا جیسا میں نے تم کو بتا یا ہے ۔
15 اسرائیل کے خاندان میں پیدا ہو ئے لوگوں کے لئے جو اصول ہو ں گے وہی اصول اُن نئے لوگوں کے لئے بھی ہو ں گے جو تمہا رے درمیا ن رہتے ہیں ۔ یہ اُصول اب سے مستقبل میں لا گو رہیگا ۔ تم اور تمہا رے درمیان رہنے وا لے خداوند کے سامنے معزز ہو ں گے ۔
16 اُس کا یہ مطلب کہ تمہیں ایک ہی قانون اور اصول کی تعمیل کرنی چا ہئے وہ قانون اور اصول اسرائیل کے خاندان میں پیدا ہو ئے لوگوں کے لئے اور تمہا رے بیچ رہ رہے غیر ملکیوں کے لئے ہے ۔"
17 خداوند نے موسیٰ سے کہا ،
18 " بنی اسرائیلیو ں سے یہ کہو جب تم اس ملک میں پہو نچو جس ملک میں میں تمہیں لے جا رہا ہوں تو
19 جب تم اس ملک کا کھا نا کھا ؤ تو کھانے کا ایک حصّہ خداوند کو نذر کرو ۔
20 جب تم اناج جمع کرو اور اسے پیس کر آٹا بنا ؤ اور روٹی بنا نے کیلئے آٹا کو گوندھو تو اس گوندھے ہو ئے آٹے سے پہلے خداوند کو اناج کے نذرانہ کے طور پر دو گے ۔ یہ ایسا نذرانہ جو کہ کھلیان سے آتا ہے ۔
21 یہ اصول ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ہے ۔ اس کا مطلب ہے کہ اناج کو تم آٹے کی شکل میں لا تے ہو اس کی پہلی روٹی خداوند کو پیش کی جا نی چا ہئے ۔
22 " ہو سکتا ہے کہ تم خداوند کی طرف سے موسیٰ کو دیئے گئے حکم پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے غلطی کر جاؤ۔
23 خداوند یہ سارے احکام موسیٰ کے ذریعے دیا ۔ یہ احکام پہلے دن ہی سے شروع ہو گئے تھے جب انہیں دیا گیاتھا۔ اور یہ مستقبل میں ساری نسل میں لا گو رہیگا ۔
24 اس لئے اگر تم کو ئی غلطی کرتے ہو اور احکام کی تعمیل کرنا بھو ل جا تے ہو تو تم کیا کرو گے ؟ اگر یہ جماعت کی جانکاری کے بغیر ہو تا ہے تو سارے اسرائیلیوں کو ایک ساتھ جمع ہو کر ایک بچھڑا جلانے کی قربانی کے طور پر پیش کرنا چا ہئے یہ خداوند کے لئے خوشگوار خوشبو ہے ۔ بیل کے ساتھ اناج کی قربانی اور مئے کا نذرانہ ہدایت کے مطابق دینا چا ہئے ۔ اور تمہیں ایک بکرا بھی گناہ کے نذرانہ کے طور پر دینا چا ہئے ۔
25 " اسلئے کا ہن لوگوں کو گناہوں سے پاک کرنے کیلئے ایسا کریگا ۔ وہ سبھی بنی اسرائیلیوں کے لئے ایسا کریگا ۔ لوگوں نے یہ نہیں سمجھا تھا کہ وہ گناہ کر رہے ہیں لیکن جب انہیں یہ معلوم ہوا تو خداوند کے پاس نذر لا ئے وہ ایک نذر اپنے گناہ کے لئے اور ایک جلانے کی قربانی کیلئے جسے آ گ میں جلا ئی جانی تھی اس طرح لوگ معاف کئے جا ئیں گے ۔
26 اسرائیل کے سبھی لوگ اور اُن کے درمیان رہنے وا لے سبھی دوسرے لوگ معاف کردیئے جا ئیں گے ۔ وہ اس لئے معاف کئے جا ئیں گے کیوں کہ وہ نہیں جانتے تھے کہ وہ بُرا کر رہے ہیں ۔
27 " لیکن اگر ایک شخص غلطی کرتا ہے تو اسے ایک سال کی بکری کی قربانی گناہ کے نذرانے کے طور پر پیش کرنا چا ہئے ۔
28 کاہن اسے اس آدمی کے گناہوں کے لئے خداوند کو پیش کریگا اور اُس آدمی کو معاف کر دیا جا ئے گا ۔ کیوں کہ کاہن نے اس کے لئے کفاّرہ ادا کیا ہے ۔
29 یہ اُصول ہر اُس آدمی کیلئے ہے جو گناہ کرتا ہے لیکن جانتا نہیں کہ بُرا کیا ہے ۔یہی اُصول اسرائیل کے خاندان میں پیدا ہو ئے لوگوں کے لئے ہے اور دوسرے لوگوں کیلئے بھی جو تمہا رے درمیان رہتے ہیں۔
30 " لیکن اگر کو ئی شخص جان بوجھ کر گناہ کرتا ہے تو وہ خداوند کو رسوا کرتا ہے ۔ اس طرح کے شخص اپنے لوگوں سے الگ تھلگ کر دیا جا ئے گا ۔ یہ اسرائیل کے خاندان میں پیدا ہو ئے آدمی اور اسرائیل کے درمیان رہ رہے غیر ملکی کیلئے بھی لا گو ہوگا ۔
31 اس طرح کا شخص خداوند کے احکام کو حقیر سمجھا ۔ اُس نے خداوند کے حکم کی تعمیل نہیں کی ہے ۔ اس طرح کے شخص کو تمہا رے گروہ سے الگ کر دیا جا ئے گا ۔ اور اسے اس کے جُرم کا ذمہ دار ٹھہرا دیا جا ئے گا ۔"
32 اُس وقت بنی اسرائیل ابھی تک ریگستان میں ہی رہتے تھے ۔ ایسا ہوا کہ ان لوگوں کو ایک آدمی سبت کے دن لکڑی جمع کرتے ہو ئے ملا ۔
33 جن لوگوں نے اسے لکڑی جمع کرتے دیکھا وہ اسے موسیٰ اور ہا رون کے پاس لا ئے اور سبھی لوگ چا روں طرف جمع ہو گئے ۔
34 انہوں نے اس آدمی کو وہاں رکھا کیوں کہ وہ نہیں جانتے تھے کہ اسے کیسے سزا دے ۔
35 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " اس آدمی کو مرنا چا ہئے ۔ سبھی لوگ خیمہ کے باہر اسے پتھر سے ماریں گے ۔"
36 اس لئے لوگ اسے چھا ؤنی سے باہر لے گئے اور اس کو پتھروں سے مار ڈا لا انہوں نے یہ ویسا ہی کیا جیسا خداوند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا
37 خداوند نے موسیٰ سے کہا ۔
38 " بنی اسرا ئیلیوں سے باتیں کرو اور اُن سے یہ کہو : دھاگے کے کئی ٹکڑوں کو ایک ساتھ باندھ کر انہیں اپنے لباس کے کو نے پر باندھو ۔ ایک نیلے رنگ کا دھا گا ہر ایک ایسی گچھو ں میں ڈالو تم انہیں اب سے ہمیشہ کیلئے پہنو گے ۔
39 تم لوگ اُن گچھوں کو دیکھتے رہو گے اور خداوند کے تمام احکام کو یاد رکھو گے ۔ اور انکی تعمیل کرو گے ۔ اور تم اپنے جسم اور انکھو ں کی خواہشوں کی سبب زناکاری کی گناہو ں کی وجہ سے گمراہ نہیں ہو گے ۔
40 تم ہمارے سبھی احکامات کو یاد رکھو گے اور اس پر عمل کرو گے۔ اور تم اپنے خدا کے لئے مقدس رہو گے ۔
41 میں خداوند تمہا را خدا ہوں۔ وہ میں ہوں جو تمہیں مصر سے باہر لا یا ۔ تا کہ میں تمہا را خدا ٹھہروں ۔ میں خداوند تمہا را خدا ہوں۔
16:1 قورح ، داتن ، ابیرام اور اون موسیٰ کے خلا ف ہو گئے ۔ قورح اِضہار کا بیٹا ، اِضہا ر قہات کا بیٹا تھا اور قہات لاوی کا بیٹا تھا ۔ اِہلیاب کے بیٹے داتن ، اور ابیرام بھا ئی تھے۔ اور اون پلت کا بیٹا تھا داتن، ابیرام او ر اون رُوبن کی نسل سے تھے ۔
2 اُن چار آدمیوں نے اسرا ئیل کے ۲۵۰ آدمیوں کو ایک ساتھ جمع کیا اور یہ موسیٰ کے خلا ف آئے یہ ۲۵۰ بنی اسرا ئیلیوں میں معزز قائد تھے ۔ وہ لوگوں کی طرف سے چُنے گئے تھے ۔
3 وہ ایک گروہ کی حیثیت سے موسیٰ اور ہارون کے خلا ف بات کرنے آئے اُن آدمیوں نے موسیٰ اور ہا رون سے کہا ،" ہم اُس سے متفق نہیں جو تم نے کیا ہے ۔ اسرائیلی گروہ کے تمام لوگ پاک ہیں ۔ خداوند اُن کے ساتھ ہے تم اپنے کو تمام لوگوں سے اونچی جگہ پر کیوں رکھ رہے ہو ؟
4 جب موسیٰ نے یہ بات سُنی تو وہ زمین پر گر گئے۔
5 تب موسیٰ نے قورح اور اس کے ساتھیوں سے کہا ، " کل صبح خداوند دکھائے گا کہ کون آدمی حقیقت میں اُس کا ہے خداوند دکھا ئے گا کہ کون آدمی حقیقت میں پاک ہے اور خداوند اسے اپنے قریب لے جا ئے گا ۔ خداوند اس آدمی کو چُنے گا اور خداوند اس آدمی کو اپنے قریب لے گا ۔
6 اس لئے قورح تمہیں اور تمہا رے تمام ساتھیوں کو یہ کرنا چا ہئے کہ تم آتش دان لو ،
7 اس آتش دان کو کو ئلے کے آ گ سے بھرو اور پھر اس میں کل خداوند کے سامنے بخور رکھو ۔ اس آدمی کو جسے خداوندچنے گا وہی مقدس ہو گا ۔ اے لا وی کے بیٹو ! تم میں سے بس وہ کا فی ہے ۔"
8 موسیٰ نے قورح سے یہ بھی کہا ، "لاوی نسل کے لوگو میری بات سُنو !
9 کیا یہ کا فی نہیں ہے کہ اسرا ئیل کے خدا نے تم لوگوں کو الگ اور خاص بنا یا ہے ۔ تم لوگ باقی بنی اسرائیلی سے مختلف ہو ۔ خداوند نے تمہیں اپنے قریب کیا تا کہ تم خداوند کی عبادت میں بنی اسرائیلیوں کی مدد کیلئے خداوند کے مقدس خیمہ میں خاص کام کر سکو کیا یہ تمہارے لئے کافی نہیں ہے ؟
10 خداوند نے تمہیں اور دوسرے تمام لا وی نسل کے لوگوں کو اپنے قریب لا یا ہے لیکن اب تم کا ہن بھی بننا چاہتے ہو ۔
11 تم اور تمہا رے ساتھی ایک ساتھ ہو کر خداوند کے خلا ف میں آئے ہو ۔ کیا ہا رون نے کچھ بُرا کیا ہے ؟ نہیں تو پھر اُس کے خلاف شکایت کرنے کیوں آئے ہو ؟ "۔
12 تب موسیٰ نے اِلیاب کے بیٹے داتن اور ابیرام کو بُلا یا لیکن دونو ں آدمیوں نے کہا ، " ہم لوگ نہیں آئیں گے !
13 تم ہمیں اُس ملک سے باہر نکال لا ئے ہو جو اچھی چیزوں سے بھر پور تھا اور جہاں دودھ او ر شہد کی ندیاں بہتی تھیں ۔ تم ہم لوگوں کو یہاں ریگستان میں مارنے کے لئے لا ئے ہو اور اب تم دِکھانا چاہتے ہو کہ تم ہم لوگوں پر زیادہ حق بھی رکھتے ہو ۔
14 ہم لوگ تمہا رے کہنے کو کیوں مانیں؟ تم ہم لوگوں کو اس نئے ملک میں نہیں لا ئے جہاں ہر اچھی چیزیں موجود ہو ۔ تم نے وہ زمین نہیں دی جس کا خداوند نے وعدہ کیا تھا ۔ تم نے ہم لوگوں کو کھیت یا انگور کے باغ نہیں دیئے ہیں ۔ کیا تم لوگوں کو دھوکہ دینا جا ری رکھو گے ؟ نہیں ہم لوگ تمہا رے ساتھ نہیں آئیں گے ۔"
15 اس لئے موسیٰ بہت غصّے میں آئے اس نے خداوند سے کہا ، " اُن کی نذر ہی قبول نہ کر میں نے ا ُن سے کچھ نہیں لیا ہے ۔ ایک گدھا تک نہیں اور میں نے اُن میں سے کسی کا بُرا نہیں کیا ہے ۔"
16 تب موسیٰ نے قورح سے کہا ، " تمہیں کل خدا کے سامنے کھڑا ہو نا چا ہئے ۔ ہا رون بھی تمہا رے ساتھ کھڑا ہو گا ۔
17 تم میں سے ہر ایک کو ایک برتن لا نا چا ہئے اور اُس میں بخو ر رکھنا چا ہئے۔ یہ ۲۵۰ آتش دان قائدین کے لئے ہوں گے اور ایک برتن اپنے لئے اور ایک ہا رون کے لئے ۔ ان سارے برتن کو خداوند کے سامنے لے جا ؤ ۔ تمہیں اور ہا رون کو فردا ً فرداً اپنے برتن خداوند کے سامنے لے جانا چا ہئے ۔"
18 اس لئے ہر ایک آدمی نے ایک ایک برتن لیا اور اس میں جلتے ہو ئے بخور رکھے تب وہ خیمٴہ اجتماع کے دروازے پر کھڑے ہو ئے ۔ موسیٰ اور ہا رون بھی وہاں کھڑے ہو ئے ۔
19 قورح نے اپنے تمام ساتھیوں کو ایک ساتھ جمع کیا ۔ یہ وہ آدمی ہیں جو موسیٰ اور ہا رون کے خلا ف ہو گئے تھے ۔ قورح نے ان تمام کو خیمٴہ اجتماع کے دروازے پر جمع کیا تب خداوند کا جلا ل وہاں پوری جماعت پر ظا ہر ہوا ۔
20 خداوند نے موسیٰ اور ہارون سے کہا ،
21 " ان لوگوں سے دُور ہٹو ۔ میں اب انہیں پل بھر میں تباہ کرنا چا ہتا ہوں۔"
22 لیکن موسیٰ اور ہا رون زمین پر گِر پڑے اور چلّا ئے ، " اے خداوند ، سارے لوگوں کی روحوں کا خدا مہربانی کر کے اُس پو رے گروہ پر غصّہ نہ کر ۔ حقیقت میں ایک ہی آدمی نے گناہ کیا ہے ۔"
23 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ،
24 " لوگوں سے کہو وہ قورح ، داتن اور ابیرام کے خیموں سے دور ہٹ جا ئیں۔"
25 موسیٰ کھڑے ہو ئے اور داتن اور ابیرام کے پاس گئے ۔ اسرائیل کے تمام بزرگ اس کے پیچھے چلے ۔
26 موسیٰ نے لوگوں کو خبردار کیا اُن بُرے آدمیوں کے خیموں سے دور ہٹ جا ؤ اُن کی کسی چیز کو نہ چھو نا اور اگر تم لوگ چھو ؤ گے تو اِن کے گنا ہوں کی وجہ سے تباہ ہو جا ؤگے ۔
27 اس لئے لوگ قورح ، داتن اور ابیرام کے خیموں سے دور ہٹ گئے ۔ داتن اور ابیرام اپنے خیمے کے با ہر اپنی بیوی بچے اور چھو ٹے بچوں کے ساتھ کھڑے تھے ۔
28 تب موسیٰ نے کہا ،" میں تمہیں ثبوت دوں گا کہ خداوند نے مجھے یہ تمام چیزیں کرنے کے لئے بھیجا میں تم کو کہہ چکا ہوں میں یہ بتا ؤں گا کہ وہ تمام چیزیں میرے خیال کی نہیں ہیں۔
29 یہ آدمی یہاں مر جا ئیں گے لیکن اگر یہ عام طریقے سے مرتے ہیں جیسا کہ عام آدمی مرتے ہیں تو یہ ظا ہر ہو گا کہ خداوند نے حقیقت میں مجھے نہیں بھیجا ۔
30 لیکن اگر خداوند ایک نئی چیز تخلیق کرے تو تمہیں معلوم ہو گا کہ یہ آدمی حقیقت میں خداوند کے خلا ف گناہ کیا ہے ۔ یہی ثبوت ہے زمین پھٹ جا ئے گی اور ان آدمیوں کو نگل لے گی ۔ وہ اپنی قبروں میں زندہ ہی جا ئیں گے اور ان کی ہر ایک چیز اُن کے ساتھ نیچے چلی جا ئے گی ۔"
31 جب موسیٰ نے اپنی باتیں کہنا ختم کیا ، کہ ان لوگوں کے پیروں کے نیچے زمین کھلی ۔
32 یہ ایسا تھا جیسے زمین نے اپنا منہ کھو لا اور انہیں کھا گئی اور ان کے سارے خاندان ، قورح کے تمام آدمی اور ان کی سبھی چیزیں زمین میں چلی گئیں۔
33 وہ زندے ہی قبر میں چلے گئے ان کی ہر ایک چیز ان کے ساتھ زمین میں سما گئی ۔ تب زمین اُن کے اوپر سے بند ہو گئی ۔ وہ تباہ ہو گئے اور اپنی جماعت سے غا ئب ہو گئے ۔
34 بنی اسرا ئیلیوں نے تباہ شدہ لوگوں کا رو نا چِلّا نا سُنا اس لئے وہ چا روں طرف دو ڑ پڑے اور کہنے لگے ، "زمین ہم لوگوں کو بھی نگل جا ئے گی ۔"
35 تب خداوند سے آ گ آئی اور اس نے ۲۵۰ آدمیوں کو جو بخور نذر کر رہے تھے تباہ کر دیا ۔
36 خداوند نے موسیٰ سے کہا ،
37 "ہا رون کے بیٹے کا ہن الیعزر سے کہو وہ آ گ میں سے بخور کے برتن کو لے لے خیمہ سے دور کے علا قے میں اُن کوئلوں کو پھیلا ئے ۔ بخور کے برتن اب بھی پاک ہیں ۔ یہ وہ برتن ہیں جو اُن آدمیوں کے ہیں جنہوں نے میرے خلا ف گنا ہ کیا تھا ۔ ان کے گناہ کی قیمت ان کی زندگی ہو ئی ۔ برتنوں کو پیٹ کر پتروں میں بدلو۔ ان دھا توں کے پتروں کا استعمال قربا ن گا ہ کو ڈھکنے کے لئے کرو ۔ وہ پاک تھے کیوں کہ انہیں خداوند کے سامنے پیش کیا گیا تھا ۔ اُن چپٹے برتنوں کو سبھی بنی اسرائیلیوں کے لئے عبرت بننے دو۔"
38
39 تب کا ہن الیعزر نے کانسے کے ان تمام برتنوں کو جمع کیا جنہیں وہ لوگ لا ئے تھے ۔ وہ سبھی آدمی جل گئے تھے لیکن برتن وہاں بچے ہو ئے تھے ۔ تب الیعزر نے کچھ آدمیوں کو برتنوں کو پیٹ کر چپٹا کرنے کے لئے کہا ۔ تب اس نے پیٹے ہو ئے دھا ت کی اس چپٹی چادر کو قربانگا ہ پر رکھا ۔
40 اس نے اسے ویسے ہی کیا جیسا خداوندنے موسیٰ کے ذریعہ حکم دیا تھا ۔ یہ نشانی تھی جس سے بنی اسرا ئیل یاد رکھ سکیں کہ صرف ہا رون کے خاندان کے آدمی کو خداوند کے سامنے بخور نذر کرنے کا حق ہے ۔ اگر کو ئی دوسرے آدمی خداوند کے سامنے خوشبو جلا تا ہے تو وہ آدمی قورح اور اس کے ساتھیوں کی طرح ہو جا ئے گا ۔
41 اگلے دن بنی اسرا ئیلیوں نے موسیٰ اور ہا رون کے خلا ف شکا یت کی ۔ انہوں نے کہا ، " تم نے خداوند کے لوگوں کو ما را ہے ۔"
42 موسیٰ اور ہا رون خیمٴہ اجتماع کے دروازے پر کھڑے تھے ۔ لوگ اس جگہ پر موسیٰ اور ہا رون کی شکایت کرنے کے لئے جمع ہو ئے ۔ لیکن جب انہوں نے خیمٴہ اجتماع کو دیکھا تو بادل نے اسے ڈھک لیا اور وہاں خداوند کا جلا ل ظا ہر ہوا ۔
43 تب موسیٰ اور ہا رون خیمٴہ اجتماع کے سامنے گئے ۔
44 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ۔
45 " ان لوگوں سے دور ہٹ جا ؤ تا کہ میں ابھی انہیں تباہ کر سکوں۔" موسیٰ اور ہا رون منہ کے بل زمین پر گرپڑے ۔
46 تب موسیٰ نے ہا رون سے کہا ، " بخور دان لے اور قربان گاہ سے کو ئلے کی آ گ لیکر اس میں ڈال ۔ پھر اس میں بخور ڈا لو اور لوگوں کے گروہ کے پاس جلدی جا ؤ۔ اور ان لوگوں کے لئے کفارہ ادا کرو۔ کیونکہ خداوند ان پر غصّہ میں ہے۔ بیما ری شروع ہو چکی ہے ۔"
47 اس لئے ہا رون نے موسیٰ کے کہنے کے مطا بق کام کیا ۔ خوشبو اور آ گ کو لینے کے بعد وہ لوگوں کے بیچ دوڑ کر پہونچا لیکن لوگوں میں بیما ری پہلے ہی شروع ہو چکی تھی ۔ ہا رون نے لوگوں کے کفارہ کیلئے بخور کا نذرانہ پیش کیا ۔
48 ہا رون مرے ہو ئے اور زندوں کے بیچ میں کھڑا ہوا اور پھر بیما ری رُک گئی ۔
49 اس لئے ۷۰۰' ۱۴ لوگ اس بیما ری کی وجہ سے مر گئے ۔یہ سب لوگ قورح کے سبب سے مرنے والوں کے علاوہ تھے ۔
50 تب ہارون خیمہٴ اجتماع کے درواز ہ پر موسیٰ کے پاس آئے تو لوگوں کی بھیانک بیماری روک دی گئی ۔
17:1 خدا وند نے موسیٰ سے کہا ،
2 " بنی اسرائیلیوں سے کہو ۱۲ خاندانی گروہ سے ۱۲ لکڑی کی چھڑیاں لو، ہر ایک قائد سے ایک لکڑی کی چھڑی لو ۔ اور ہر ایک آدمی کی چھڑی پر اُسکا نام لکھ دو ۔
3 لاوی کی چھڑی پر ہارون کا نام لکھو۔ ہر ایک ۱۲ خاندانی گروہ میں سے وہاں ایک قائد ضرور ہونا چاہئے ۔
4 اُن چھڑیوں کو معاہدہ کے صندوق کے سامنے خیمہٴ اجتماع میں رکھو ۔ یہی وہ جگہ ہے جہاں میں تم سے ملتا ہوں ۔
5 میں ایک آدمی کو چُنوں گا ۔تمہیں معلوم ہوجائے گا کہ کس آدمی کو میں نے چُنا ہے ۔ کیوں کہ اُس چھڑی میں نئی شاخیں آنی شروع ہوں گی۔ اس طرح میں لوگوں کو اپنے اور تمہارے خلاف ہمیشہ شکایت کرنے سے روک دونگا ۔"
6 اس لئے موسیٰ نے بنی اسرائیلیوں سے باتیں کیں ہر قائد نے اُسے ایک چھڑی دی ۔ ساری چھڑیوں کی تعداد ۱۲ تھی ۔ ہر ایک خاندانی قائد کے گروہ کی ایک چھڑی اُس میں تھی ۔ ہارون کی چھڑی اس میں تھی ۔
7 موسیٰ نے گواہ کے خیمہٴ اجتماع میں خدا وند کے سامنے چھڑیوں کو رکھا ۔
8 اگلے دن موسیٰ خیمہ میں داخل ہوا اُس نے دیکھا کہ ہارون کی وہ چھڑی جو لاوی نسل کی تھی ایک ایسی تھی جس سے نئی شاخیں اُگنی شروع ہوئی تھی ۔ اُس چھڑی میں کلیاں، پھول اور بادام بھی لگ گئے تھے ۔
9 اس لئے موسیٰ خدا وند کی جگہ سے تمام چھڑ یوں کو لایا موسیٰ نے بنی اسرائیلیوں کو چھڑیاں دکھائیں اُن سب نے چھڑیوں کو دیکھا اور ہر ایک مرد نے اپنی چھڑی واپس لی ۔
10 تب خدا وند نے موسیٰ سے کہا ، " ہارون کی چھڑی کو خیمہ میں معاہدے کے صندوق کے سامنے رکھ دو ۔ یہ اُن لوگوں کے لئے انتباہ ہوگی جو ہمیشہ میرے خلاف جاتے ہیں ۔ یہ میرے خلاف اس کی شکایتوں کو روکے گا ۔ اس طرح وہ نہیں مریں گے۔
11 موسیٰ نے ان احکامات کی تعمیل کی جو خدا وند نے دیئے تھے ۔
12 بنی اسرائیلیوں نے موسیٰ سے کہا ،" ہم جانتے ہیں کہ ہم مریں گے ہمیں تباہ ہونا ہی ہے ۔
13 جو کوئی بھی خدا وند کے مقدس خیمہ کے نزدیک جاتا ہے ضرور مر جاتا ہے ۔ کیا ہم سب لوگ فنا ہوجائیں گے ۔"
18:1 خداوند نے ہارون سے کہا ، " تم اور تمہارے بیٹے اور تمہارے باپ کا خاندان مقدس جگہ سے متعلق کئے جانے والے کسی بھی بُرے عمل کے لئے جواب دہ ہوگے ۔ تم اور تمہارے بیٹے اُن بُرائیوں کے لئے جواب دہ ہوگے جو کاہنت کے خلاف کی گئی ہے ۔
2 دُوسرے لاوی نسلوں کے لوگوں کو اپنا ساتھ دینے کے لئے اپنے خاندانی گروہ سے لاؤ ۔ وہ تمہاری اور تمہارے بیٹوں کی مدد معاہدے کے مقدس خیمہ کے کاموں کے کرنے میں کریں گے ۔
3 لاوی خاندان کے وہ لوگ تمہارے قابو میں ہیں ۔وہ اُن تمام کاموں کو کریں گے جنہیں خیمہ میں کیا جانا ہے ۔ لیکن اُنہیں قربان گاہ یا مُقدس جگہ کی چیزوں کے پاس نہیں جانا چاہئے ۔ اگر وہ ایسا کریں گے تو مر جائیں گے ۔ اور تم بھی مر جاؤ گے ۔
4 وہ تمہارے ساتھ ہوں گے اور تمہارے ساتھ کام کریں گے وہ خیمہٴ اجتماع کی دیکھ بھال کرنے کے جواب دہ ہونگے ۔ سب کام جنہیں خیمہ میں کیا جانا چاہئے وہ کریں گے ۔ دُوسرے کوئی بھی اس جگہ کے قریب نہیں جائے گا ۔ جہاں تم ہو ۔
5 مقدّس جگہ اور قربان گاہ کی دیکھ بھال کرنے کے جواب دہ تم ہو ۔ میں بنی اسرائیلیوں پر پھر غصّہ ہونا نہیں چاہتا ۔
6 میں نے لاویوں کو سبھی بنی اسرائیلیوں میں سے چُنا ہے ۔ وہ لوگ تمہارے لئے تحفہ ہے ۔ انکا استعمال خدا وند کی خدمت کے کام اور خیمہٴ اجتماع دونوں کے لئے کیا جا سکتا ہے ۔
7 لیکن صرف تم اور تمہارے بیٹے ہی کاہن کے طور پر مقدس مقام اور پردہ کے پیچھے کے کام سے متعلق خدمت کا کام کر سکتے ہیں ۔ تمہیں کام ضرور کرنا چاہئے ۔ میں تمہیں کاہنت تحفہ کے طور پر دے رہا ہوں ۔ کوئی بھی دوسرا شخص جو مقدس مقام کے نزدیک جائے گا مارا جائیگا۔"
8 تب خدا وند نے ہارون سے کہا ، ' ' میں نے اپنے لئے پیش کئے گئے نذرانوں کی ذمہ داری تم کو دی ہے ۔ بنی اسرائیل جو تمام نذریں مجھ کو دیں گے وہ میں تم کو دیتا ہوں ۔ تم اور تمہارے بیٹے اُن نذروں کو آپس میں بانٹ سکتے ہو۔یہ ہمیشہ تمہاری ہوگی ۔
9 اُن تمام نذرانوں میں سب سے مقدس نذرانہ میں تمہارا اپنا حصّہ ہوگا جو جلایا نہیں گیا ہے ۔ لوگ میرے پاس ایسا نذرانہ لا تے ہیں جو ہمیشہ مقدّس ہے ۔ یہ نذرانے اناج کا نذرانہ ، جرم کا نذرانہ اور گناہ کا نذرانہ ہو سکتا ہے ۔ یہ سب چیزیں تمہارے اور تمہارے بیٹوں کے لئے سب سے زیادہ مقدّس ہو گی ۔
10 تمہیں ان سب چیزوں کو مقدّس جگہ میں کھا نا چاہئے ۔ تمہارے خاندان کا ہر آدمی ان چیزوں کو کھا ئیگا ۔ تمہیں ان چیزوں کو سب سے زیادہ مقدس ماننا چاہئے ۔
11 اور وہ سب جو بنی اسرائیلیوں کے ذریعے لہرانے کی قربانی کے طور پر دی جائے گی تمہاری ہی ہوگی میں اُسے تم کو تمہارے بیٹوں اور تمہاری بیٹیوں کو دیتا ہوں ۔ یہ ہمیشہ کے لئے تمہارا حصّہ ہے ۔ تمہارے خاندان کا ہر ایک آدمی جو پاک ہو گا اُسے کھا سکتا ہے ۔
12 " اور میں سب سے عمدہ زیتون کا تیل اور ساری نئی شراب اور اناج تمہیں دیتا ہوں یہ وہ چیزیں ہیں جنہیں بنی اسرائیل مجھے ، اپنے خدا وند کو دیتے ہیں ۔ یہ پہلا نذرانہ ہے جنہیں وہ اپنی فصل پکنے پر جمع کرتے ہیں ۔
13 جب لوگ اپنی فصلیں جمع کر تے ہیں تب لوگ پہلی چیز خدا وند کے پاس لاتے ہیں یہ چیزیں میں تم کو دونگا ۔ اور ہر ایک آدمی جو تمہارے خاندان میں پاک ہے اُسے کھا سکے گا ۔
14 "اور اسرائیل میں ہر ایک چیز جو خدا وند کو دی جاتی ہے تمہاری ہے ۔
15 کسی بھی خاندان کا پہلوٹھا بچّہ یا پہلوٹھا جانور خدا وند کو پیش کیا جائے گا اور وہ تمہارا ہوگا ۔ لیکن تمہیں ہر پہلوٹھا بچّہ اور پہلوٹھا ناپاک نر جانور کے بدلے میں پیسہ قبول کرنا چاہئے ۔ تب پہلوٹھا بچّہ پھر اُس خاندان کا ہوجائے گا ۔
16 جب وہ ایک مہینے کا ہو جائے تب تمہیں ان کے لئے کفّارہ لے لینا چاہئے ۔ اُس کی قیمت ۵ مثقال چاندی ہوگی ۔ سرکاری ناپ کے مطابق ایک مثقال بیس جیرہ کے برابر ہوتا ہے ۔
17 "لیکن تمہیں پہلوٹھی گائے ، بھیڑ یا بکرے کے لئے کفّارہ نہیں لینا چاہئے یہ جانور مقدس ہے اور اسکا خون چھڑکنا چاہئے اور اسکی چربی کو ضرور جلانا چاہئے ۔ یہ نذرانہ تحفہ ہے ، خدا وند کے لئے خوشگوار خوشبو ہے ۔
18 لیکن اُن جانوروں کا گوشت تمہارا ہوگا ۔ ٹھیک ایسا ہی لہرانے کے نذرانے کا سینہ اور دُوسری قربانیوں کی دائیں ران تمہاری ہوگی ۔
19 کوئی بھی چیز جسے لوگ مقدس نذرانے کے طور پر پیش کر تے ہیں ۔ میں،خدا وند اسے تمہیں دیتا ہوں یہ تمہارا حصّہ ہے ۔ یہ خدا وند کے ساتھ کیا گیا معاہدہ ہے جو ہمیشہ قائم رہے گا ۔ یہ وعدہ تم سے اور تمہاری نسلوں سے کرتا ہوں ۔"
20 خدا وند نے ہارون سے یہ بھی کہا ، " تم کوئی زمین حاصل نہیں کروگے اور ایسی کوئی چیز نہیں رکھو گے جیسی دوسرے لوگ رکھتے ہیں ۔ میں خدا وند تمہارا رہوں گا ۔ بنی اسرائیلی وہ ملک حاصل کریں گے جس کے لئے میں نے وعدہ کیا ہے ۔ لیکن تمہارے لئے میں ہی تمہارا تحفہ ہوں گا ۔
21 "بنی اسرائیلیوں کے پاس جو کچھ ہوگا ۔ وہ اس کا دسواں حصّہ دیں گے میں یہ دسواں حصہ لاوی نسل کو دونگا ۔ یہ اُن کے اُس کام کے لئے ادائیگی ہے جو وہ خیمہٴ اجتماع میں خدمت کرتے ہیں ۔
22 لیکن اسرائیل کے دوسرے لوگوں کو خیمہٴ اجتماع کے قریب کبھی نہیں جا نا چاہئے۔اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو وہ گناہ کے قصور وار ہوں گے ۔ اور وہ مر جائیں گے۔
23 جو لاوی نسل کے لوگ خیمہٴ اجتماع میں کام کر رہے ہیں وہ اُس کے خلاف کئے گئے گناہوں کے لئے جواب دہ ہیں ۔ یہ اُصول ہمیشہ کے لئے رہے گا ۔ لاوی نسل کے لوگ اس زمین کو نہیں لیں گے جسے میں نے اِسرائیل کے دوسرے لوگوں کو دیا ہے ۔
24 لیکن بنی اسرائیلیوں کے پاس جو کچھ ہوگا اُس کا دسواں حصہ مجھ کو دیگا ۔اس طرح میں لاوی نسل کے لوگوں کو دسواں حصہ دونگا ۔ یہی وجہ ہے کہ میں نے لاوی نسلوں کے لئے کہا ہے : وہ لوگ اس زمین کو نہیں پائیں گے جسے میں نے بنی اسرائیلیوں کو دینے کا وعدہ کیا ہے ۔"
25 خداوند نے موسیٰ سے کہا ،
26 " لا وی نسل کے لوگوں سے بات کرو اور اُن سے کہو : بنی اسرائیل اپنی ہر ایک چیز کا دسواں حصّہ خداوند کو دیں گے ۔ وہ دسواں حصّہ لا وی نسلوں کا مورو ثی حصّہ ہو گا ۔لیکن تمہیں اُس دسویں حصّے کا دسواں حصّہ خداوند کو پیش کرنا چا ہئے ۔
27 اور تمہا ر ا یہ نذرانہ ایسا ہی سمجھا جا ئیگا جیسا کہ تم نے کھلیان سے اناج کا نذرانہ اور مئے کی کو لہو سے مئے کا نذرانہ پیش کیا تھا ۔
28 اس طرح تم خداوند کو ویسے ہی نذر دو گے جس طرح اسرا ئیل کے دوسرے لوگ دیتے ہیں۔ تم بنی اسرائیلیوں کا دیا ہوا دسواں حصّہ حا صل کرو گے ۔ اور تب تم اس کا دسواں حصّہ کا ہن ہا رون کو دوگے ۔
29 جب بنی اسرا ئیل اپنی ہر ایک چیز کا دسواں حصّہ دیں تو تمہیں اُ ن میں سے اچھا اور پا کیزہ حصّہ چُننا ہو گا وہی دسواں حصّہ ہے جسے تمہیں خداوند کو دینا چا ہئے ۔
30 " موسیٰ ! لا ویوں سے یہ کہو کہ جب وہ اپنے حاصل کئے ہو ئے میں سے سب سے اچھا حصّہ پیش کرتا ہے تو ایسا سمجھا جا ئیگا جیسا کہ وہ مجھے خود سے پیدا کئے ہو ئے اناج یا مئے کا نذرانہ پیش کیا ۔
31 جو بچ جائیگا اسے تم اور تمہا رے خاندان کے آدمی جہاں کہیں چا ہو کھا سکتے ہیں۔ یہ تم لوگوں کے اسکا م کے لئے ادائیگی ہے جو تم لوگ خیمٴہ اجتماع میں کرتے ہو ۔
32 اور اگر تم ہمیشہ اس کا بہترین حصّہ خداوند کو دیتے رہو گے تو تم کبھی قصوروار نہیں ہو گے ۔ تم بنی اسرائیلیوں کی مقدّس نذر کے ساتھ گناہ نہیں کرو گے ۔"
19:1 خداوند نے موسیٰ اور ہا رون سے بات کی اُس نے کہا ،
2 " یہ شریعت اور قانون ہے جسکا خداوند بنی اسرا ئیلیوں کو حکم دیتا ہے کہ انہیں بے عیب ایک لال گا ئے لینی چا ہئے ۔ اُس گائے کو کو ئی کھروچ بھی نہیں لگی ہو نی چا ہئے اور اُس گا ئے کے کندھے پر کبھی جوا نہیں رکھا گیا ہو ۔
3 ایسی گا ئے کاہن الیعزر کو دو ۔ الیعزر گا ئے کو ِ چھا ؤنی سے باہر لے جا ئے گا اور وہ وہاں اسے ذبح کریگا ۔
4 تب کا ہن الیعزر کو اس کا تھو ڑا خون اپنی انگلیوں پر لگانا چا ہئے ۔ اور اسے تھو ڑا خون مقدّس خیمہ کی جانب چھڑکنا چا ہئے اسے یہ سات بار کر نا چا ہئے ۔
5 تب پو ری گا ئے کو اس کے سامنے چمڑا گوشت خون اور گو بر سمیت جلانی چا ہئے ۔
6 تب کا ہن کو دیودار کی لکڑی اور ایک زوفا کی شاخ اور لال رنگ کا کپڑا لینا چا ہئے ۔ کا ہن کو اِن چیزوں کو اُس آ گ میں ڈالنا چا ہئے جس میں گا ئے جل رہی ہو ۔
7 تب کا ہن کو اپنے آپ کو اور اپنے کپڑوں کو پانی سے دھو نا چاہئے اور پھر اسے خیمہ میں واپس آنا چا ہئے ۔ کا ہن شام تک ناپاک رہے گا ۔
8 جو آدمی گا ئے کو جلا ئے اسے اپنے آپ کو اور اپنے لباس کو پانی سے دھونا چا ہئے وہ شام تک ناپاک رہے گا ۔
9 " تب ایک مرد جو پاک ہے گا ئے کی راکھ جمع کرے گا وہ اس راکھ کو چھا ؤنی کے باہر ایک پاک جگہ پر رکھے گا ۔ یہ را کھ اس وقت استعمال میں آئے گی جب لوگ اپنے آپ کی لا شوں کے سبب سے ہو ئی ناپا کی کو پاک کریں گے ۔ یہ گناہ کا نذرانہ ہے ۔
10 " وہ آدمی جس نے گا ئے کی را کھ کو جمع کی کی ۔ اپنے کپڑوں کو دھو ئے گا وہ شام تک ناپاک رہے گا ۔ " یہ اُصول اسرائیل کے شہریوں کے لئے ہے اور یہ اُن ا جنبی غیر ملکیوں کے لئے بھی ہے جو تمہا رے درمیان رہتے ہیں۔
11 اگر کو ئی آدمی مرے ہو ئے آدمی کو چھوتا ہے تو وہ سات دن کے لئے ناپاک ہو جائے گا۔
12 اسے خود کو تیسرے دن اور پھر ساتویں دن خاص پانی سے پاک کرنا چا ہئے ۔ تب وہ پاک ہو جا ئے گا ۔ اگر وہ ایسا نہیں کرتا ہے تو وہ ناپاک رہ جائیگا ۔
13 اگر کو ئی آدمی کسی لاش کو چھو تا ہے تو وہ شخص ناپاک ہو جا تا ہے ۔ اگر وہ ناپاک شخص مقدس خیمہ میں جا تا ہے تو وہ مقدس خیمہ بھی ناپاک ہو جا تا ہے ۔ اس لئے اس شخص کو بنی اسرائیلیوں سے الگ کر دیا جا ئیگا ۔ اگر پاک کر نے کا پانی اس شخص پر نہیں ڈا لا گیا تو وہ ناپاک ہی رہے گا ۔"
14 یہ اُصول ان لوگوں سے متعلق ہے جو اپنے خیموں میں مرتے ہیں۔ اگر کو ئی آدمی خیمہ میں مرتا ہے تو کو ئی بھی آدمی جو اس خیمہ میں داخل ہو تا ہے وہ نا پاک ہو جا تا ہے ۔ وہ سات دن تک ناپاک رہے گا ۔
15 کو ئی بھی برتن جو بغیرڈھکن وہاں رکھا جا ئے گا ناپاک ہو جکا ئیگا ۔
16 اگر کو ئی شخص کھیت میں کسی کی لاش چھو تا ہے جسے کہ جنگ کے دوران مار ڈا لا گیا ہے یا پھر کو ئی بھی انسانی لاش کو چھو تا ہے تو وہ سات دن کے لئے ناپاک ہو جا ئے گا ۔ اور اگر کو ئی آدمی مرے ہو ئے آدمی کی ہڈی چھو تا ہے یا قبر کو چھو تا ہے تو وہ سات دن کے لئے ناپاک ہو جا ئے گا۔
17 " اس لئے تمہیں جلا ئی ہو ئی گا ئے کی راکھ اس آدمی کے پاک کرنے کیلئے دوبارہ استعمال کرنی چا ہئے ۔ بہتا ہوا پانی برتن میں رکھی ہو ئی راکھ پر ڈا لو ۔
18 پاک آدمی کو ایک زوفا کی شاخ لینی چا ہئے اور اسے پانی میں ڈبونی چا ہئے ۔ تب اسے خیمہ پر برتنوں پر اور خیمہ میں جو آدمی ہیں ان پر یہ پانی چھڑکنا چاہئے ۔ تمہیں یہ اُن سبھی آدمیوں کے ساتھ کرنا چا ہئے جو لاش کو چھو ئیں گے ۔ تمہیں یہ اس کے ساتھ بھی کرنا چا ہئے جو جنگ میں مرے آدمی کی لاش کو چھو تا ہے ۔ یا ان میں سے کسی کے ساتھ جو کسی مرے ہو ئے آدمی کی ہڈیاں یا قبر کو چھو تا ہے ۔
19 " تب کو ئی پاک آدمی اس پانی کو ناپاک آدمی پر تیسرے دن اور پھر ساتویں دن چھڑکے ۔ ساتویں دن وہ آدمی پاک ہو جاتا ہے ۔ اسے اپنے کپڑوں کو پانی سے دھونا چا ہئے ۔ وہ شام کے وقت پاک ہو جا تا ہے ۔
20 " اگر کو ئی آدمی ناپاک ہو جا تا ہے اور اپنے آپ کو پاک نہیں کرتا ہے تو اسے بنی اسرائیلیوں سے الگ کر دیا جا ئے گا کیو نکہ اس آدمی پر وہ خاص پانی نہیں چھڑکا گیا ۔ اس طرح کا ناپاک آدمی مقدس خیمہ کو ناپاک کرسکتا ہے ۔
21 یہ اُصول تمہا رے لئے ہمیشہ رہیں گے ۔ جو آدمی اس خاص پانی کو چھڑکتا ہے ۔اسے بھی اپنے کپڑے ضرور دھو لینے چا ہئے ۔ کو ئی آدمی جو اس خاص پانی کو چھو ئے گا وہ شام تک ناپاک رہیگا ۔
22 اگر کو ئی ناپاک آدمی کسی چیزکو چھو ئے تو وہ بھی ناپاک ہو جا ئے گا ۔ اور کو ئی چیز یا کو ئی آدمی اس کو چھو تا ہے تو وہ شام تک ناپاک رہے گا ۔"
20:1 بنی اسرا ئیل صین کے ریگستان میں پہلے مہینے میں پہو نچے لوگ قادِس میں ٹھہرے وہیں مریم کی موت ہو گئی اور وہ وہیں دفنا ئی گئی ۔
2 اُس جگہ پر لوگوں کے لئے زیادہ پانی نہیں تھا اس لئے لوگ موسیٰ اور ہا رون کے خلا ف شکا یت کرنے کے لئے جمع ہو ئے ۔
3 لوگوں نے موسیٰ سے بحث کی انہوں نے کہا ، " کیا ہی اچھا ہو تا ہم اپنے بھا ئیوں کی طرح خداوند کے سامنے مرگئے ہو تے ۔
4 تم خداوند کے لوگوں کو اس ریگستان میں کیوں لا ئے ؟ کیا تم چاہتے ہو کہ ہم اور ہما رے جانو ر یہیں مرجا ئیں ۔
5 تم ہم لوگوں کو مصر سے کیوں لا ئے ؟ تم ہم لوگوں کو اُس بُری جگہ پر کیوں لا ئے ؟ یہاں کو ئی اناج نہیں ہے کوئی انجیر ، انگور یا انار نہیں ہے اور یہاں پینے کے لئے پانی بھی نہیں ہے ۔"
6 اس لئے موسیٰ اور ہا رون نے لوگوں کو چھو ڑا اور وہ خیمٴہ اجتماع کے دروا ز ہ پر پہو نچے ۔ وہ زمین پر جھک گئے تعظیمی سجدہ کئے اور ان پر خداوندکا جلال ظا ہر ہوا ۔
7 خداوند نے موسیٰ سے بات کی اس نے کہا ۔
8 " اپنے بھا ئی ہا رون اور لوگوں کے مجمع کو ساتھ لو اور اُس چٹان تک جا ؤ اپنی چھڑی کو بھی لو ۔ لوگوں کے سامنے چٹان سے بات کرو تب چٹان سے پانی بہے گا اور تم وہ پانی اپنے لوگوں اور جا نوروں کو دے سکتے ہو ۔"
9 چھڑی خداوند کے مقدس خیمہ میں تھی ۔ موسیٰ نے خداوند کے کہنے کے مطابق چھڑی لی ۔
10 تب اس نے اور ہا رون نے لوگوں کو چٹان کے سامنے جمع کیا ۔ تب موسیٰ نے کہا ، "تم لوگ ہمیشہ شکا یت کرتے ہو اب میری بات سُنو ۔کہا ہم اس چٹان سے تمہا رے لئے پانی بہا ئینگے ۔"
11 موسیٰ نے اپنی چھڑی اٹھا ئی اور چٹان پر دو مرتبہ چھڑی سے مارا ۔ چٹان سے پانی سے بہنے لگا ۔ تمام لوگوں اور جانوروں نے پانی پیا ۔
12 لیکن خداوند نے موسیٰ اور ہا رون سے کہا ، " تم نے مجھ پر یقین نہیں کیا اور بنی اسرائیلیوں کے موجود گی میں مجھے عزت نہیں بخشا ، اس لئے تم ان لوگوں کو اس ملک میں نہیں لے جا پا ؤگے جسے میں انہیں دینے کا وعدہ کیا ہوں۔ تم نے لوگوں کو یہ نہیں بتا یا کہ تم نے مجھ پر بھروسہ کیا میں ان لوگوں کو وہ ملک دوں گا جسے میں نے دینے کا وعدہ کیا ہے ۔ لیکن اس ملک میں ان کو پہونچانے وا لے نہیں ہو گے ۔"
13 اس جگہ کو مریبہ کا پانی کہا جا تا تھا ۔ یہی وہ جگہ تھی جہاں بنی اسرا ئیلیوں نے خداوند کے ساتھ بحث کی اور یہ وہ جگہ تھی جہاں خداوند نے یہ دکھا یا کہ وہ مقدس تھی ۔
14 جب موسیٰ قادس میں تھے اس نے کچھ آ دمیوں کو ادوم کے بادشا ہ کے پاس پیغام کے ساتھ بھیجا ۔ پیغام یہ تھا :" تمہا رے بھا ئی بنی اسرا ئیل تم سے یہ کہتے ہیں : تم جانتے ہو کہ ہم لوگوں نے کتنی مشکلیں سہی ہیں۔
15 کئی سال پہلے ہمارے آباء و اجداد مصر چلے گئے تھے اور ہم لوگ وہاں ان کے پاس کئی سال رہے مصر کے لوگ ہم لوگوں کے ساتھ ظلم کرتے تھے ۔
16 لیکن ہم لوگوں نے خداوند سے مدد کے لئے دُعا کی خداوند نے ہم لوگوں کی دعا سنی ۔ اور انہوں نے ہم لوگوں کی مدد کیلئے ایک سفیر بھیجا خداوند ہم لوگوں کو مصر سے باہر لا یا ہے ۔ " اب ہم لوگ یہاں قادس میں ہیں جہاں سے تمہا را ملک شروع ہو تا ہے ۔
17 مہربانی فرما کر اپنے ملک سے ہو کر ہم لوگوں کو سفر کرنے دیں! ہم لوگ کسی کھیت یا انگور کے باغ سے ہو کر نہیں جا ئینگے ۔ ہم لوگ تمہا رے کسی کنوئیں سے پانی نہیں پئیں گے ۔ ہم لوگ صرف شاہرا ہوں سے سفر کریں گے ۔ ہم شاہرا ہوں کو چھو ڑکر دائیں یا بائیں نہیں بڑھیں گے ۔ ہم لوگ اس وقت تک شاہرا ہ پر ہی رہیں گے جب تک کہ تمہا رے علا قے کو پا ر نہیں کر جا تے۔"
18 لیکن بادشاہ ادوم نے جواب دیا ، " تم ہمارے ملک سے ہو کر سفر نہیں کر سکتے ۔" اگر تم ہمارے ملک سے ہو کر سفر کرنے کاخیا ل کر تے ہو تو ہم لوگ آئیں گے اور تم سے تلواروں سے لڑیں گے ۔"
19 بنی اسرا ئیلیوں نے جواب دیا ، " ہم لوگ اصل راستہ سے سفر کریں گے اگر ہم لوگ یا ہمارے جانور سفر کے دوران تمہا را تھو ڑا بھی پانی پی لیں تو ہم لوگ اس کی قیمت ادا کریں گے ۔ ہم لوگ صرف تمہا رے ملک سے پیدل چل کر پار جانا چا ہتے ہیں اس سے زیادہ اور کچھ نہیں چا ہتے ۔"
20 لیکن ادوم نے پھر جوابدیا ،" ہم اپنے ملک سے ہو کر تمہیں نہیں جانے دیں گے ۔" تب ادوم کے بادشا ہ نے ایک بڑی اور طاقتور فوج جمع کی اور بنی اسرا ئیلیوں سے لڑنے کیلئے نکل پڑا ۔
21 ادوم کے بادشا ہ نے بنی اسرا ئیلیوں کو اپنے ملک سے سفر کر نے سے منع کردیا اور بنی اسرا ئیل مُڑے او ردوسرے راستے سے چل پڑے ۔
22 سبھی بنی اسرا ئیلیوں نے قادِس سے ہور پہا ڑ تک سفر کئے ۔
23 ہور پہا ڑ ادوم کی سرحد پر تھا ۔خداوند نے موسیٰ اور ہا رون سے کہا ۔
24 " ہا رون کو اپنے آباء و اجداد کے ساتھ جا نا ہو گا یہ اس ملک میں نہیں جا ئے گا جسے دینے کیلئے میں نے بنی اسرا ئیلیوں سے وعدہ کیا ہے ۔ موسیٰ ! میں تم سے یہ کہتا ہو ں کیوں کہ تم اور ہا رون نے مریبہ کے پانی کے بارے میں میرے دیئے گئے حکم کو پو ری طرح تعمیل نہیں کئے ۔
25 " ہا رون اور اس کے بیٹے الیعزر کو ہور پہاڑ پر لا ؤ ۔
26 ہا رون کے خاص لباس کو اس سے لے لو اور اس لباس کو اس کے بیٹے الیعزر کو پہنا ؤ ۔ ہا رون وہاں پہا ڑ پر وفات پا ئینگے اور وہ اپنے آباء واجداد کے ساتھ ہو جا ئیں گے ۔"
27 موسیٰ نے خداوند کے حکم کی تعمیل کی موسیٰ ہا رون اور الیعزر ہو ر پہا ڑ پر گئے سبھی بنی اسرا ئیلیوں نے انہیں جا تے دیکھا ۔
28 موسیٰ نے ہا رون کے لباس کو اتار لیا اور اس لباس کو ہا رون کے بیٹے الیعزر کو پہنا یا ۔ تب ہا رون پہا ڑ کی چوٹی پر مرگیا ۔ موسیٰ اور الیعزر پہا ڑ سے اتر آئے ۔
29 تب سبھی بنی اسرا ئیلیوں نے جانا کہ ہا رون مرگیا اس لئے اسرا ئیل کے ہر آدمی نے ۳۰ دن تک سوگ منا یا ۔
21:1 عراد کنعانی باد شاہ نیگیوریگستان میں رہتا تھا ۔ اس نے سُنا کہ بنی اسرا ئیل اتھا رِم کو جانے وا لی سڑک سے آرہے ہیں ۔ اس لئے بادشاہ باہر نکلا اور بنی اسرا ئیلیوں پر حملہ کر دیا ۔ اس نے کچھ کو پکڑ لیا اور انہیں قیدی بنا یا ۔
2 تب بنی اسرا ئیلیوں نے خداوند سے خاص وعدہ کیا : " اے خداوند اُن لوگوں کو شکست دینے میں ہما ری مددکر انہیں ہما رے حوالے کر اگر تو ایسا کرے گا تو ہم اُن کے شہروں کو پو ری طرح تباہ کر دیں گے ۔"
3 خداوند نے بنی اسرا ئیلیوں کی دُعا سُنی ۔ اور خداوند نے بنی اسرا ئیلیوں سے کنعانی لوگوں کو شکست دلوا ئی ۔ بنی اسرا ئیلیوں نے کنعانی لوگوں اور اُن کے شہروں کو پوری طرح تباہ کر دیا ۔ اس لئے اُس کا نام " حُرمہ " ( بمعنی ملکمل تباہی ) پڑا ۔
4 بنی اسرا ئیلیوں نے ہو ر پہا ڑ کو چھو ڑا اور بحر احمر کے کنا رے کنا رے چلے ۔ انہوں نے ایسا اس لئے کیا تا کہ وہ ادوم کہے جانے وا لی جگہ کی چاروں طرف جا سکیں ۔ لیکن لوگوں کو صبر نہیں تھا ۔ جس وقت وہ چل رہے تھے اس وقت وہ لمبے سفر کے خلا ف شکا یت کرنا شروع کئے ۔
5 لوگوں نے خدا اور موسیٰ کے خلاف باتیں کیں۔ لوگوں نے کہا ، " تم ہمیں مصر سے باہر کیوں لا ئے ہو ؟ ہم لوگ یہاں ریگستان میں مر جا ئیں گے ۔ یہاں رو ٹی نہیں ملتی ۔ یہاں پانی نہیں ہے اور ہم لوگ اس خراب کھانے سے نفرت کرتے ہیں ۔"
6 اس لئے خداوندنے لوگوں کے درمیان زہریلے سانپ بھیجے ۔ سانپوں نے لوگوں کو ڈسا اور ان میں سے بہت سے لوگ مر گئے ۔
7 لوگ موسیٰ کے پاس آئے اور اس سے کہا ، " ہم جانتے ہیں کہ جب ہم نے خداوند اور تمہارے خلاف شکایت کی تو ہم نے گناہ کیا ۔ خداوند سے دعا کرو ان سے کہو اُن سانپوں کو دور کرے ۔" اس لئے موسیٰ نے لوگوں کے لئے دعا کی ۔
8 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " ایک کانسہ کا سانپ بنا ؤ اور اسے ایک اونچے ڈنڈے پر رکھو ۔ اگر کسی آدمی کو سانپ کا ٹے تواس آدمی کو ڈنڈے کے اوپر کانسہ کے سانپ کو دیکھنا چا ہئے ۔ تب وہ آدمی نہیں مرے گا ۔"
9 اس لئے موسیٰ نے خداوند کی مرضی مانی اور ایک کانسہ کا سانپ بنا یا اور اسے ایک ڈنڈے پر رکھا ۔ پھر جب کسی آدمی کو سانپ کا ٹتا تھا تو وہ ڈنڈے کے اوپر کے سانپ کو دیکھتا تھا اور زندہ رہتا تھا ۔
10 بنی اسرا ئیل سفر کر تے رہے ۔ اوبوت نا می جگہ پر خیمہ ڈا لا ۔
11 تب لوگوں نے اوبوت سے عیّے عباریم تک کا سفر کیا جو کہ موآب کے مشرقی سرحد پر ہے اور وہیں خیمہ لگایا ۔
12 تب لوگوں نے اس جگہ کو چھو ڑا اور زارد وادی تک سفر کئے اور وہاں خیمہ ڈا لا ۔
13 تب لوگوں نے ارنون ندی کو پا ر کیا ۔ اور انہوں نے اس علا قے کے قریب خیمہ ڈا لا ۔ یہ اُموریوں کے قریب ریگستان میں تھا ۔ ارنون ندی موآب اور اموری لوگوں کی سرحد تھی ۔
14 یہی وجہ ہے کہ خداوند کے جنگ کی کتاب میں یہ الفا ظ لکھے :
15 اور عار قصبہ تک جانے وا لی وادی کے کنا رے کی پہا ڑیاں ۔ یہ ساری جگہیں موآب کی سرحد پر ہیں ۔"
16 بنی اسرا ئیلیوں نے اس جگہ کو چھو ڑا اور انہوں نے بیر ( کنواں) تک کا سفر کیا ۔ یہ ایک کنواں تھا جس کے بارے میں خداوند نے موسیٰ سے کہا : " یہاں تمام لوگوں کو جمع کرو اور میں انہیں پانی دو ں گا ۔"
17 تب بنی اسرا ئیلیوں نے ییہ گیت گایا :
18 عظیم لوگوں نے یہ کنواں کھو دا ۔ عظیم قائدین نے اس کنویں کو کھودا۔ انہوں نے اسے اپنی چھڑ یو ں اور ڈنڈوں سے کھو دا ۔ یہ ریگستان کی طرف سے ایک تحفہ ہے "
19 اس کے بعد لوگوں نے " متنہ " سے نحلی ایل تک کا سفر کئے تب انہو ں نے نحلی ایل سے بامات کا سفر کئے ۔
20 لوگوں نے بامات سے موآب کے میدان میں وادی تک سفر کئے ۔ اس جگہ پر پسگہ پہا ڑ کی چوٹی ریگستان کے اوپر دکھا ئی پڑتی ہے ۔
21 بنی اسرا ئیلیوں نے کچھ آدمیوں کو اموری لوگوں کے بادشاہ سیحون کے پاس بھیجا اُن لوگوں نے بادشا ہ سے کہا ،
22 " اپنے ملک سے ہو کر ہمیں سفر کر نے دو ہم لوگ کھیت یا انگور کے باغ سے ہو کر نہیں جا ئیں گے ۔ ہم تمہا رے کسی کنویں سے پانی نہیں پئیں گے ہم لوگ صرف شاہی راستہ سے سفر کریں گے ۔ ہم لوگ تب تک اس سڑک پر ہی ٹھہریں گے جب تک ہم لوگ تمہا رے ملک سے ہو کر سفر پو را نہیں کر لیتے ۔"
23 لیکن باداشاہ سیحون بنی اسرا ئیلیوں کو اپنے ملک سے ہو کر سفر کرنے کی اجا زت نہیں دی ۔ بادشاہ نے اپنی فوج جمع کی اور ریگستان کی طرف چل پڑا وہ بنی اسرا ئیلیوں کے خلا ف حملہ کر رہا تھا۔ یہض نام کی ایک جگہ پر با دشاہ کی فوج نے بنی اسرا ئیلیوں کے ساتھ جنگ کی ۔
24 لیکن بنی اسرا ئیلیوں نے بادشاہ کو مار ڈالا تب انہوں نے ارنون کی ندی سے لے کر یبّوق تک قبضہ کر لیا ۔ اس سلطنت میں بنی اسرا ئیلیوں نے عمّون سلطنت کی سرحد تک زمین پر بھی قبضہ کرلیا ۔ انہوں نے اور زیادہ علا قہ پر قبضہ نہیں جمایا کیوں کہ عمّونی لوگوں کی سرحد بہت مضبوط تھی ۔
25 لیکن اسرا ئیل نے اموری لوگوں کے تمام شہر وں پر قبضہ کرلیا اور ان میں بس گیا انہوں نے حسبون شہر تک کے اور اس کے چاروں طرف کے چھو ٹے چھو ٹے شہروں کو بھی شسکت دی ۔
26 حسبون وہ شہر تھا جس میں بادشاہ سیحون رہتا تھا ۔ اس کے پہلے سیحون نے موآب کے بادشاہ کو شکست دی تھی ۔ اور سیحون نے ارنون کی ندی تک سارے ملک پر قبضہ کر لیا تھا ۔
27 یہی وجہ ہے کہ گلو کار گیت گا تے ہیں : آؤ ! حسبون کو بنا یا جا ئے ، سیحون کے شہر کو قائم کیا جا ئے ۔
28 کیو نکہ حسبون سے آ گ باہر چلی گئی ، سیحون شہر سے شعلے باہر چلے گئے ۔ آ گ نے موآب کے عار شہر کو اور ارنون کے پہا ڑی خداؤں کو تباہ کر دیا ۔
29 اے موآب ! یہ تمہا رے لئے بُرا ہے ۔ کموس کے لوگ تباہ کر دیئے گئے ہیں۔ اس کے بیٹے بھا گ کھڑے ہو ئے ۔ اموری لوگوں کے بادشاہ سیحون نے انکی بیٹیوں کو قیدی بنا یا ۔
30 لیکن ہم نے اُن اُموریوں کو شکست دی ۔ ہم نے ان کے حسبون سے دیبون تک ، میدیاکے قریب شام سے نفح تک شہروں کو مٹا یا ۔
31 اس لئے بنی اسرا ئیل اموریوں کے ملک میں بس گئے ۔
32 موسیٰ نے جا سوسوں کو یعزیر شہر پر نگرانی کیلئے بھیجا ۔ موسیٰ کے ایسا کرنے کے بعد بنی اسرا ئیلیو ں نے اُس شہر پر قبضہ کر لیا ۔ انہوں نے اس کے چاروں طرف کے چھو ٹے چھو ٹے شہر پر بھی قبضہ جما یا ۔ بنی اسرا ئیلیوں نے اس جگہ پر رہنے وا لے اموریوں کو وہ جگہ چھو ڑنے پر دبا ؤ ڈا لا ۔
33 تب بنی اسرا ئیلیوں نے بسن کی طرف جانے وا لی سڑک پر سفر کیا ۔ بسن کے باد شاہ عوج نے اپنی فوج اور بنی اسرا ئیلیوں کا مقابلہ کرنے نکلا وہ ادر عی نام کے علاقے میں اُن کے خلاف لڑا ۔
34 لیکن خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " اُس بادشاہ سے مت ڈرو۔ میں تمہا رے ذریعے اس کو شکست دو ں گا ۔ تم اس کی پو ری فوج اور ملک کو حا صل کرو گے ۔ تم اس کے ساتھ وہی کرو جو تم نے اموری لوگوں کے بادشاہ سیحون کے ساتھ کیا جو حسبون میں رہتا تھا ۔"
35 بنی اسرا ئیلیوں نے عوج کے لوگوں اور اس کی فوجوں کو شکست دی ۔ انکے تمام فوجوں اور بیٹوں کو شکست دے دی گئی تھی کو ئی بھی زندہ باقی نہیں بچا تھا ۔ اس طرح سے بنی اسرا ئیلیوں نے اس پو رے ملک پر قبضہ کر لیا ۔
22:1 تب بنی اسرا ئیلیوں نے موآب کے میدان کا سفر کیا ۔ انہوں نے یردن ندی کے پار یریحو کے قریب خیمہ ڈا لا ۔
2 اموری لوگوں کے ساتھ بنی اسرا ئیلیوں نے جو کچھ کیا تھا صفور کے بیٹے بلق نے اسے دیکھا تھا ۔ اور مو آب بہت زیادہ ڈراہوا تھا کیوں کہ وہاں اسرائیل کے بہت لوگ تھے ۔ موآب بنی اسرا ئیلیوں سے بہت ڈرا ہوا تھا ۔
3
4 موآب کے قائدین مدیان کے بزرگوں سے کہا ، " لوگوں کا یہ بڑا گروہ ہمارے چاروں طرف کی تمام چیزوں کو اسی طرح تباہ کر دے گا جیسے کو ئی گا ئے میدان کی گھا س چرجا تی ہے ۔" ا س وقت صفور کا بیٹا بلق موآب کا بادشا ہ تھا ۔
5 اس نے کچھ آدمیوں کو بعور کے بیٹے بلعام کو بُلا نے کے لئے بھیجا ۔ بلعام ندی کے قریب فتور نام کے علا قے میں تھا ۔ بلق نے کہا ، " لوگوں کی ایک نئی قوم مصر سے آئی ہے ۔ وہ اتنی زیادہ ہیں کہ پو رے ملک میں پھیل سکتی ہیں ۔ انہوں نے ٹھیک ہمارے پاس خیمہ ڈالا ہے ۔
6 آؤ اور میری خاطر ان پر لعنت کرو کیو نکہ وہ ہم سے زیادہ طاقتور ہیں ۔ تب میں ا ن لوگوں کو ہر اسکو ں گا اور انہیں ملک سے باہر پھینک دونگا ۔ کیونکہ میں جانتا ہوں کہ تم جس کسی کو بھی دعا دو گے وہ برکت و فضل پا ئے گا ۔ اور جس کسی کو لعنت دو گے وہ ملعون ہو گا ۔"
7 موآب اور مدیان کے بزرگ بلعام سے بات چیت کر نے گئے ۔ ان لوگوں نے اس کی خدمت کے لئے اپنے ساتھ رقم اسے دینے کیلئے لے گئے تب ان لوگوں نے اسے وہ سب کچھ بتا یا جو بلق نے کہا تھا ۔
8 بلعام نے ان سے کہا ، " یہاں رات میں رکو ۔میں خداوند سے باتیں کروں گا ۔ اور جو جواب وہ مجھے دیگا وہ تم سے کہوں گا ۔ اس لئے اس رات موآبی لوگوں کے قائد اس کے ساتھ ٹھہرے ۔
9 خدا بلعام کے پاس آیا اور اس نے پو چھا ، " تمہا رے ساتھ یہ کون لوگ ہیں ؟ "
10 بلعام نے خدا سے کہا ، " موآب کے بادشا ہ صفور کا بیٹا بلق نے انہیں مجھ کو ایک پیغام دینے کو بھیجا ہے ۔
11 پیغام یہ ہے : لوگوں کی ایک نئی قوم مصر سے آئی ہے ۔ وہ تعداد میں اتنی زیادہ ہیں کہ تمام ملک میں پھیل سکتی ہیں۔ اس لئے آؤ اور میرے لئے ان پر لعنت کر۔ تب ممکن ہے کہ ان سے لڑنے میں کامیاب ہو سکوں۔ اور اپنے ملک کو چھو ڑنے کیلئے اُن پر دباؤ ڈال سکوں ۔"
12 لیکن خدا نے بلعام سے کہا، " اُن کے ساتھ مت جا ؤ ۔ تمہیں ان لوگوں پر لعنت نہیں کرنی چا ہئے ۔ کیونکہ ان پر میرا فضل و کرم ہے ۔"
13 دوسرے دن صبح بلعام اُٹھا اور بلق کے قائدین سے کہا ، " اپنے ملک کو وا پس جا ؤ ۔ خداوند مجھے تمہا رے ساتھ جانے نہیں دیگا ۔"
14 اس لئے موآبی قا ئدین بلق کے پاس وا پس گئے اور اس سے انہوں نے یہ باتیں کیں۔ انہوں نے کہا ، " بلعام نے ہم لوگوں کے ساتھ آنے سے انکار کردیا ۔"
15 اس لئے بلق نے دوسرے قائدین کو بلعام کے پاس بھیجا اُس بار اُس نے پہلی بار کے مقابلہ میں بہت زیادہ آدمی بھیجے اور یہ قائد پہلی بار کے قائدین کے مقابلہ میں بہت زیادہ اہم تھے ۔
16 وہ بلعام کے پاس گئے اور انہوں نے اس سے کہا ، " صفور کا بیٹا بلق تم سے کہتا ہے : مہربانی کر کے اپنے کو یہاں آنے سے کسی کو روکنے نہ دو ۔
17 جو میں تم سے مانگتا ہوں اگر تم وہ کروگے تو میں تمہیں بہت زیادہ معاوضہ دونگا ۔ آؤ ان لوگوں پر لعنت کرو اور میری مدد کرو ۔"
18 لیکن بلعام نے اُن لوگوں کو جواب دیا اس نے کہا ، " مجھے خداوند اپنے خدا کا حکم ماننا چا ہئے ۔ میں اس کے حکم کے خلا ف کچھ نہیں کر سکتا ۔ میں بڑا چھو ٹا کچھ بھی اس وقت تک نہیں کر سکتا جب تک خداوند نہیں کہتا کہ اگر بادشا ہ بلق اپنے سونے چاندی بھرے خوبصورت گھر دے تو بھی اپنے خداوند کے خلا ف کچھ نہیں کرو ں گا ۔
19 لیکن تم بھی ان دوسرے لوگوں کی طرح آج کی رات یہاں ٹھہر سکتے ہو اور میں رات میں معلوم کروں گا کہ وہ مجھے اور کچھ کہتا ہے ۔ "
20 اس رات خدا بلعام کے پاس آیا ۔ خدا نے کہا ، " یہ لو گ تمہیں اپنے ساتھ لے جانے کے لئے پھر سے بُلانے آ گئے ہیں ۔ اس لئے تم ان کے ساتھ جا سکتے ہو لیکن تم صرف وہی کرو جو میں تم سے کرنے کو کہوں ۔ "
21 دوسری صبح بلعام اٹھا اور اپنے گدھے پر زین رکھی ۔ تب وہ مو آبی قائدین کے ساتھ گیا ۔
22 بلعام اپنے گدھے پر سوار تھا اس کے خادموں میں سے دو اس کے ساتھ تھے ۔ جب بلعام سفر کررہا تھا خدا اس پر غصّہ میں آ گیا۔ اس لئے خداوند کا فرشتہ بلعام کے سامنے سڑک پر کھڑا ہو گیا ۔ فرشتہ بلعام کو رو کنے جا رہا تھا ۔
23 بلعام کے گدھے نے خداوند کے فرشتہ کو سڑک پر کھڑا دیکھا ۔ فرشتہ کے ہا تھ میں ایک تلوار تھی۔ اس لئے گدھا سڑک سے مُڑا اور کھیت میں چلا گیا ۔ بلعام فرشتہ کو نہیں دیکھ سکتا تھا اس لئے وہ گدھے پر بہت غصّہ کیا ۔ اس نے گدھے کو ما را اور اسے سڑک پر لوٹنے پر مجبور کیا ۔
24 بعد میں خداوند کا فرشتہ دوسری جگہ پر کھڑاہوا جہاں سڑک تنگ ہو گئی تھی ۔ یہ دو انگور کے باغوں کے درمیان کی جگہ تھی ۔ وہاں سڑک کے دونوں جانب دیواریں تھی ۔
25 گدھے نے خداوند کے فرشتے کو پھر دیکھا ۔ اس لئے گدھا ایک دیوار سے سٹ کر نکلا ۔ اس سے بلعام کا پیر دیوار سے چھِل گیا ۔ اس لئے بلعام نے اپنے گدھے کو پھر ما را ۔
26 اس کے بعد خداوند کا فرشتہ دوسری جگہ پر کھڑا ہوا ۔ یہ دوسری جگہ تھی جہاں سڑک تنگ ہو گئی تھی ۔ وہاں کو ئی ایسی جگہ نہیں تھی جہاں گدھا مُڑ سکے ۔ دائیں یا بائیں نہیں مُڑ سکتا تھا ۔
27 گدھے نے خداوند کے فرشتے کو دیکھا اس لئے گدھا بلعام کو اپنی پیٹھ پر لئے ہو ئے زمین پر بیٹھ گیا ۔ بلعام گدھے پر بہت غصّہ میں تھا اس لئے اس نے اپنے ڈنڈے سے اسے پیٹا ۔
28 تب خداوند نے گدھے کو بولنے کی قوت دی ، " گدھے بلعام سے کہا تم مجھ پر کیوں غصّہ میں ہو؟ میں نے تمہا رے ساتھ کیا کیا ہے ؟ تم نے مجھے تین بار ما را ہے ۔"
29 بلعام نے گدھے کو جواب دیا ، " تم نے دوسروں کی نظر میں مجھے بے وقوف بنا یا ہے اگر میرے ہا تھ میں تلوار ہو تی تو میں ابھی تمہیں مار ڈالتا ۔"
30 لیکن گدھے نے بلعام سے کہا ، " میں تمہا را اپنا گدھا ہوں جس پر تم کئی برسو ں سے سواری کرتے ہو اور تم جانتے ہو کہ میں نے ایسا اِس سے پہلے کبھی نہیں کیا ہے ۔ " یہ صحیح ہے " بلعام نے کہا ۔
31 تب خداوند نے بلعام کو سڑک پر کھڑے فرشتہ کو دکھایا ۔ بلعام نے خداوندکا فرشتہ اور اس کی تلوار کو دیکھا تب بلعام نے اپنا سر زمین کی طرف جھکا یا ۔
32 تب خداوند کا فرشتہ بلعام سے پو چھا ، " تم نے اپنے گدھے کو تین بار کیوں ما را ؟ میں خود تم کو روکنے آیا ہوں کیو نکہ تیرا راستہ میرے بر خلا ف ہے ۔
33 تیرے گدھے نے مجھے دیکھا اور وہ تین بار مجھ سے مُڑا ۔ اگر گدھا مُڑا نہ ہو تا تو میں تم کو مار ڈالا ہو تا ۔ لیکن میں تمہا رے گدھے کو نہیں مارتا ۔"
34 تب بلعام نے خداوند کے فرشتے سے کہا ، " میں نے گنا ہ کیا ہے ۔ میں یہ نہیں جانتا تھا کہ تم سڑک پر کھڑے ہو ۔ اگر میں بُرا کر ہا ہوں تو میں گھر واپس ہو جا ؤں گا ۔"
35 خداوند کے فرشتے نے بلعام سے کہا ، " نہیں ! تم ان لوگوں کے ساتھ جا سکتے ہو ۔ لیکن ہوشیار رہو ۔ وہی باتیں کہو جو میں تم سے کہنے کیلئے کہوں گا ۔ اس لئے بلعام بلق کے بھیجے گئے قائدین کے ساتھ گیا ۔
36 بلق نے سُنا کہ بلعام آرہا ہے اس لئے بلق اس سے ملنے کے لئے ارنون کی سرحد پر موآبی شہر کو گیا ۔ یہ اس کے ملک کا کو نہ تھا ۔
37 جب بلق نے بلعام کو دیکھا تو اس نے بلعام سے کہا ، " میں نے اس سے پہلے تم کو آنے کیلئے کہا تھا اور یہ بھی بتا یا تھا کہ یہ انتہا ئی اہم ہے ۔ تم ہمارے پاس کیوں نہیں آئے ؟ کیا یہ سچ ہے کہ میں تجھے معاوضہ یا انعام دینے کے قابل نہیں ہوں؟ "
38 لیکن بلعام نے جواب دیا ، " میں اب تمہا رے پاس آیا ہو ں۔ لیکن میں ڈرتا ہوں کہ میں شاید وہ نہ کر سکوں جو تم مجھ سے کرنے کی امید رکھتے ہو ۔ مٹیں صرف وہی باتیں تم سے کہہ سکتا ہوں جو خداوند خدا مجھ سے کہنے کو کہتا ہے "
39 تب بلعام بلق کے ساتھ قرئیہ حصریت کو گیا ۔
40 بلق نے کچھ مویشی اور کچھ بھیڑ قربانی کے لئے ذبح کئے ۔ اس نے کچھ گوشت بلعام اور کچھ اس کے ساتھ کے قائدین کو دیا ۔
41 اگلی صبح بلق بلعام کو باما ت بعل شہر کو لے گیا۔ اس جگہ سے وہ بنی اسرا ئیلیوں کی چھا ؤنی کے سب سے نزدیکی حصّے کو دیکھ سکتے تھے ۔
23:1 بلعام نے کہا ، " یہاں سا ت قربانگا ہیں بنا ؤ اور میرے لئے سات بیل اور سات مینڈھے تیار کرو ۔"
2 بلق نے وہ سب کیا جو بلعام نے کہا تھا ۔ تب بلعام نے ہر ایک قربان گاہ پر ایک بیل اور ایک مینڈھے کی قربانی کی ۔
3 تب بلعام نے بلق سے کہا ، " اُس قربان گاہ کے نزدیک ٹھہرو ۔ میں دُوسری جگہ جاتا ہوں ہوسکتا ہے خدا وند وہاں آئے اور مجھے اطلاع دے کہ مجھے کیا کہنا چاہئے تب میں تجھے بتاؤنگا ۔" تب بلعام ایک اُونچی جگہ پر گیا ۔
4 خدا اُس جگہ پر بلعام کے پاس آیا اور بلعام نے کہا ، " میں نے سات قربان گاہیں تیّار کی اور میں نے ہر ایک قربان گاہ پر ایک بیل اور ایک مینڈھے کی قربانی پیش کی ۔"
5 تب خدا وند نے بلعام کو وہ بتایا جو اُسے کہنا چاہئے ۔ تب خدا وند نے کہا ، " بلق کے پاس جاؤ اور اُن باتوں کو کہو جو میں نے کہنے کے لئے بتائی ہیں ۔"
6 اِس لئے بلعام بلق کے پاس واپس آیا ۔ بلق جب قربان گاہ کے پاس کھڑا تھا اور موآب کے تمام قائدین اُس کے ساتھ کھڑے تھے ۔
7 تب بلعام نے اپنا پیغام سنایا : موآب کے بادشاہ بلق نے مجھے ارام(سیریا) سے بُلایا ۔ مشرق کی پہاڑ سے بلق نے مجھ سے کہا ، " آؤ اور میرے لئے یعقوب کے خلاف کہو ۔ آؤ اور بنی اسرائیلیوں کے خلاف کہو ۔"
8 خدا اُن کے خلاف نہیں ہے میں بھی ان کے خلاف نہیں کہہ سکتا خدا وند نے انکا برا ہونے کے لئے نہیں کہا ہے میں بھی ویسا نہیں کر سکتا ۔
9 میں اُن لوگوں کو پہاڑ پر سے دیکھتا ہوں ۔ میں ایسے لوگوں کو دیکھتا ہوں جو اکیلے رہتے ہیں ۔ وہ لوگ اپنے آپ کو قوموں کے حصّہ نہیں مانتے ۔
10 یعقوب کے لوگوں کو کون گِن سکتا ہے ۔ وہ دھول کے ذراّت سے بھی زیادہ ہیں ۔ بنی اسرائیلیوں کی چوتھائی کو بھی کوئی گِن نہیں سکتا ۔ مجھے ایک اچھے آدمی کی طرح مرنے دو ۔ میرا خاتمہ ان کی طرح ہونے دو ۔
11 بلق نے بلعام سے کہا ، " تم نے ہمارے لئے کیا کیا ہے ؟میں نے تم کو اپنے دشمنوں پر لعنت کرنے کے لئے بُلایا تھا لیکن اس کے بجائے تم نے انہیں دعا دی ۔"
12 لیکن بلعام نے جواب دیا ، " مجھے وہی کہنا چاہئے جو خدا وند مجھ سے کہلوانا چاہتا ہے ۔"
13 لیکن بلق نے کہا ، " اس لئے میرے ساتھ دوسری جگہ پر آؤ اس جگہ سے تم لوگوں کو دیکھ سکتے ہو ۔ لیکن تم ان کے ایک حصّہ کو ہی دیکھ سکتے ہو ۔ تم سبھی کو نہیں دیکھ سکتے ۔ اور اس جگہ سے تم میری خاطر ان پر لعنت کرو ۔"
14 اِس لئے بلق بلعام کو صوفیم کے میدان میں لے گیا یہ پسگہ پہاڑ کی چوٹی پر تھا ۔ بلق نے اس جگہ پر سات قربان گاہیں بنائیں ۔ تب بلق نے ہر ایک قربان گاہ پر قربانی کے لئے ایک بیل اور ایک مینڈھا پیش کیا ۔
15 اِس لئے بلعام نے بلق سے کہا ، " اس قربان گاہ کے پاس کھڑے رہو ۔ میں اس جگہ پر خدا سے ملنے جاؤنگا ۔"
16 اِس لئے خدا وند بلعام کے پاس آیا اور اس نے بلعام کو بتایا کہ وہ کیا کہے تب خدا وند نے بلعام کو بلق کے پاس واپس جانے اور اُن باتوں کو کہنے کو کہا ۔
17 اس لئے بلعام بلق کے پاس گیا بلق جب قربان گاہ کے پاس کھڑا تھا ۔ موآب کے قائد اُس کے ساتھ تھے ۔ بلق نے اُسے آتے ہوئے دیکھا اور اُس سے پو چھا ، " خدا وند نے کیا کہا ؟"
18 تب بلعام نے یہ باتیں کہیں : " بلق کھڑے رہو اور میری بات سنو ۔ صفور کے بیٹے بلق میری بات سنو!
19 خدا انسان نہیں ہے ۔ وہ جھوٹ نہیں کہے گا ۔ خدا انسان کا بیٹا نہیں اگر خدا وند کہتا ہے کہ وہ کچھ کرے گا تو ضرور کریگا ۔ اگر خدا وند وعدہ کرتا ہے تو اپنے وعدے کو ضرور پورا کرے گا ۔
20 خدا وند نے مجھے انہیں دعا دینے کا حکم دیا ہے ۔ خدا وند نے اُنہیں خیر و برکت عطا کی ہے ۔ اس لئے میں اُسے بدل نہیں سکتا ۔
21 یعقوب کے لوگوں میں کوئی قصور وار نہ تھا ۔ بنی اسرائیل کوئی گناہ نہیں کئے تھے ۔ خدا وند ان کا خدا ہے ۔ اور وہ اُن کے ساتھ ہے ۔ اور بادشاہ کی للکار ان لوگوں کے بیچ ہے ۔
22 خدا اُنہیں مصر سے باہر لایا ۔ اِسرائیل کے وہ لوگ جنگلی سانڈ کی طرح طاقتور ہیں ۔
23 کوئی جادوئی قوّت نہیں جو یعقوب کے لوگوں کو شکست دے سکے ۔اِسرائیل کے خلاف کوئی جادو استعمال نہیں کیا جا سکتا ۔ یعقوب اور بنی اسرائیلیوں کے بارے میں لوگ کہیں گے : ' دیکھو خدا کیسے کیسے عظیم کام کئے ۔"
24 لوگ شیر ببّر کی طرح طاقتور ہونگے ۔ وہ شیر کی طرح لڑیں گے ۔ وہ اس وقت تک آرام نہیں کریں گے جب تک کہ وہ اپنے شکار کو مار کر کھا نہ جائے اور اسکے مردہ جسم سے خون پی نہ جائے ۔"
25 تب بلق نے بلعام سے کہا ، " تم نے اُن لوگوں کے لئے نہ دعا کی اور نہ ہی ان پر لعنت کی ۔"
26 بلعام نے جواب دیا میں نے پہلے ہی تم سے کہہ دیا ، " میں صرف وہی کہوں گا جو خدا وند مجھ سے کہنے کے لئے کہتا ہے ۔ "
27 تب بلق نے بلعام سے کہا اس لئے تم میرے ساتھ دُوسری جگہ پر چلو ممکن ہے کہ خدا خوش ہو جائے اور تمہیں اس جگہ سے بد دعا دینے دے ۔
28 اس لئے بلق بلعام کو ہور پہاڑ کی چوٹی پر لے گیا ۔ یہ پہاڑ ریگستان کے کونے پر واقع ہے ۔
29 بلعام نے کہا ، " یہاں سات قربان گاہیں بناؤ تب سات سانڈ اور سات مینڈھے قربان گاہوں پر قربانی کے لئے تیّار کرو ۔"
30 بلق نے وہی کیا جو بلعام نے کہا ۔ بلق نے ہر ایک قربان گاہ پر ایک بیل اور ایک مینڈھا کی قربانی پیش کی ۔
24:1 بلعام کو معلوم ہوا کہ خداوند اسرا ئیل کو فضل و برکت دینا چا ہتا ہے ۔ اسی لئے بلعام کسی طرح کے جا دو منتر کی طرف نہیں مُڑا جیسا کہ اس نے پہلے کیا تھا ۔ بلکہ وہ اپنا رُخ ریگستان کی طرف کر لیا ۔
2 بلعام نے ریگستان کے پا ر تک دیکھا اور سبھی بنی اسرا ئیلیوں کو دیکھ لیا وہ الگ الگ اپنے خاندانی گروہ کے علا قے میں خیمہ ڈالے ہو ئے تھے ۔ تب خدا کی روح بلعام پر آئی ۔
3 اور بلعام نے یہ الفاظ کہے :" یہ پیغام بعور کے بیٹے بلعام کی طرف سے ۔ میں جن چیزوں کے متعلق کہہ رہا ہوں انہیں صاف دیکھ رہا ہوں ۔
4 یہ الفا ظ ویسا ہی کہے گئے تھے جیسا کہ میں نے خدا کے الفا ظ سنے تھے ۔ میں ان چیزوں کو دیکھ سکتا ہوں جنکا کہ خدا قادرمطلق نے دیکھنے کی اجا زت دی ہے ۔ میں ان چیزوں کو کہتا ہوں جسے میں دیکھ سکتا ہوں۔ جب میں کھلی ہو ئی آنکھوں سے انکے سامنے سجدہ کرتا ہوں ۔
5 "یعقوب کے لوگو ! تمہا رے خیمے بہت خوبصورت ہیں ۔ اے بنی اسرا ئیلیو تمہا رے بسنے کی جگہ بہت خوبصورت ہے ۔
6 تمہا رے خیمے وادی کی طرح ملک کے ایک کونے سے دوسرے کو نے تک پھیلے ہو ئے ہیں ۔ یہ ندی کے کنا رے اُگے باغ کی طرح ہیں ۔ یہ خداوند کی طرف سے بوئی گئی فصل کی طرح ہے۔ یہ ندیوں کے کنا رے اُگے دیو دار کے خوبصورت درختوں کی طرح ہیں۔
7 تمہیں پینے کے لئے ہمیشہ پانی ملے گا۔ تمہیں فصلیں اُگا نے کے لئے موافق پانی ملے گا ۔ تمہا رے بادشا ہ اجاج سے بڑھ کر ہو گا ۔ تیری سلطنت کو عروج حا صل ہو گا۔
8 خدا ان لوگوں کو مصر سے باہر لا یا۔ وہ اتنے طاقتور ہیں جیسے کو ئی جنگلی سانڈ ۔ وہ اپنے تمام دشمنوں کو شکست دینگے ۔ وہ اپنے دُشمنوں کی ہڈیاں چور کر دینگے ۔ وہ اپنے تیروں سے دشمنوں کو مار ڈا لیں گے ۔
9 " وہ اُس شیر ببر کی طرح ہے جو سو رہا ہے ۔ کو ئی آدمی اتنی ہمت وا لا نہیں جو اسے جگا دے ۔ کو ئی آدمی جو تمہیں دعا دے گا وہ دعا پا ئے گا ۔ اور کو ئی آدمی جو تمہیں لعنت دیگا لعنت پا ئیگا ۔"
10 تب بلعام پر بلق بہت غصّہ ہو ا ۔ بلق نے بلعام سے کہا ، " میں چا ہتا ہوں کہ تم آؤ اور ہم لوگوں کے دشمنوں پر لعنت کرو ۔ لیکن تم نے اُن کو دعا دی ہے ۔ تم نے انہیں تین بار دعا دی ہے ۔
11 اب رخصت ہو اور گھر جا ؤ ۔ میں نے کہا تھا کہ میں تمہیں بہت زیادہ معاوضہ دونگا ۔ لیکن خداوند نے تمہیں انعام حاصل کرنے سے محروم کیا ہے ۔"
12 بلعام نے بلق سے کہا ، " تم نے آدمیوں کو میرے پاس بھیجا ۔ اُن آدمیوں نے مجھ سے آنے کیلئے کہا لیکن میں نے اُن سے کہا ۔
13 ' بلق اپنا سونے چاندی سے بھرا گھر مجھ کو دے سکتا ہے لیکن میں تب بھی صرف وہی بات کہہ سکتا ہوں۔ جسے کہنے کے لئے خداوند حکم دیتا ہے ۔ میں اچھا یا بُرا بالکل کچھ نہیں کرسکتا ۔ مجھے وہی کرنا چا ہئے جو خداوند کا حکم ہو ۔' کیا تمہیں یاد نہیں کہ میں نے یہ باتیں تمہا رے لوگوں سے کہیں ؟
14 اب میں اپنے لوگوں کے بیچ جا رہا ہوں لیکن تم کو ایک بات کی ہدایت کر نا چا ہتا ہوں۔ میں تم سے کہنا چا ہتا ہوں کہ مستقبل میں بنی اسرا ئیل تمہا رے لوگوں کے ساتھ کیا کریں گے ؟"
15 تب بلعام نے یہ باتیں کہیں ۔ " بعور کے بیٹے بلعام کے یہ الفاظ ہیں : یہ اس آدمی کے الفاظ ہیں جو چیزوں کو صاف صاف دیکھ سکتا ہے ۔
16 یہ اس آدمی کے الفا ظ ہیں جو خدا کی باتیں سنتا ہے ۔ سچے خدانے مجھے علم دیا ہے ۔ میں نے وہ دیکھا ہے جسے خدائے تعالیٰ قادرِ مطلق نے مجھے دکھا نا چا ہا ہے ۔ میں جو کچھ دیکھتا ہوں وہی سچا ئی کے ساتھ کہتا ہوں۔
17 " میں خداوند کو دیکھتا ہوں لیکن اب نہیں ۔ میں اسکو آتا ہوا دیکھتا ہوں لیکن جلد نہیں۔ یعقوب کے خاندان سے ایک ستارہ آئے گا ۔ بنی اسرا ئیلیوں میں سے ایک نیا حاکم آئے گا ۔ وہ حاکم موآبی لوگوں پر ظلم کریگا اور اسے مار ڈالے گا۔ وہ حاکم شعیر کے سبھی بیٹوں پر ظلم کرے گا اور اسے مار ڈالے گا۔
18 ملک ادوم کی شکست ہو گی ۔ نئے بادشاہ کا دُشمن شعیر شکست کھا جا ئے گا ۔ بنی اسرا ئیل طاقتور ہو جا ئیں گے ۔
19 " یعقوب کے خاندا ن سے ایک نیا حاکم آئے گا۔ شہر میں زندہ بچے تمام لوگوں کو وہ حاکم تباہ کر یگا۔"
20 تب بلعام نے اپنے عمالیقی لوگوں کو دیکھا اور ان سے یہ باتیں کہیں: " سبھی قومو ں میں عمالیق سب سے پہلی قوم تھی ۔ لیکن عما لیق بھی تباہ کیا جا ئے گا ۔"
21 تب بلعام نے قینیوں کو دیکھا اور ان سے یہ باتیں کہیں :" تمہیں بھروسہ ہے کہ تمہا را ملک اسی طرح محفوظ ہے جیسے کسی اونچے کھڑے پہا ڑ پر بنا گھونسلہ۔"
22 لیکن قینیو! تم تباہ کئے جا ؤ گے ۔ اسور تمہیں قیدی بنا ئے گا ۔
23 تب بلعام نے یہ الفاظ کہے : کو ئی آدمی نہیں رہ سکتا جب خدا یہ کرتا ہے ۔
24 پر کتّیم کے ساحل سے جہاز آئیں گے ۔ وہ جہا ز اسور اور عبر کو شکست دیں گے ۔ لیکن وہ لو گ بھی تباہ کر دئے جا ئیں گے ۔
25 تب بلعام اٹھا اپنے گھر کو واپس ہو گیا اور بلق بھی اپنا رستہ اختیار کیا ۔"
25:1 بنی اسرا ئیل ابھی تک کا ہنیا میں ٹھہرے ہوئے تھے۔ اس وقت وہ لو گ موآبی عورتوں کے ساتھ جنسی گناہ کرنے لگے۔
2 موآبی دشمنوں نے مردو ں کو آنے اور اپنے جھو ٹے خدا ؤں کو قربانی چڑھانے میں مدد کرنے کے لئے مدعو کیا ۔ اس لئے لوگوں نے وہاں کھانا کھا یا اور جھو ٹے خدا ؤں کی عبادت کی ۔ بنی اسرا ئیل اسی طرح جھو ٹے خدا ؤں کی عبادت میں شامل ہو ئے ۔
3 بنی اسرا ئیل بعل فغور کی عبادت کرنا شروع کئے ۔ اور خداوند ان پر بہت غصّہ ہو ئے ۔
4 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " ان لوگوں کے قائدین کو لا ؤ۔ اب انہیں سب لوگوں کی آنکھو ں کے سامنے مارڈا لو ۔ اور ان کی لا شوں کو سورج کی طرف رُخ کرکے خداوند کے سامنے لٹکا دو۔ تب خداوند اسرا ئیل کے لوگو ں پر غصّہ نہیں کریگا ۔ "
5 اس لئے موسیٰ نے اسرا ئیل کے منصفوں سے کہا ، " تم ان تمام لوگوں کو ڈھونڈ نکالو جو فغو ر کے جھو ٹے خدا بعل کی عبادت میں شامل ہو ئے اور انہیں مار ڈا لو ۔"
6 اُس وقت موسیٰ اور اسرا ئیل کے بزرگ( قائد) خیمٴہ اجتماع کے دروازہ پر ایک ساتھ جمع ہوئے تھے ۔ ایک اسرا ئیلی آدمی ایک مدیانی عورت کو اپنے بھا ئیوں کے پاس اپنے گھر لا یا ۔ اُس نے یہ وہاں کیا جہاں اسے موسیٰ اور تمام قائدین دیکھ سکتے تھے ۔ موسیٰ اور قائدین خیمٴہ اجتماع کے دروازہ پر رو پڑے ۔
7 کا ہن ہا رون کے پو تے اور الیعزر کے بیٹے فیِنحاس نے اسے دیکھا اس لئے اس نے اجلاس چھو ڑی اور اپنا بھا لا اٹھا لیا ۔
8 وہ اسرائیلی آدمی کے پیچھے پیچھے اس کے خیمہ میں گیا ۔ تب اس نے اسرا ئیلی مرد اور مدیانی عورت کو اپنے بھا لے سے مارڈا لا ۔ اس نے اپنے بھا لے کو ان دونوں کے پیٹ کے پا ر کر دیا ۔ اس وقت بنی اسرا ئیلیوں میں ایک بڑی بیما ری پھیلی ہو ئی تھی ۔ لیکن جب فیِنحاس نے ان دونوں کو ما رڈالا تو بیما ری رُک گئی ۔
9 اس بیما ری سے ۰۰۰,۲۴ لوگ مر چکے تھے ۔
10 خداوند نے موسیٰ سے کہا ،
11 " کا ہن ہا رون کے پو تے اور الیعزر کے بیٹے فینحاس نے بنی اسرا ئیلیوں کو میرے غصّہ سے بچایا ۔ کیو نکہ لوگوں کے بیچ میری غیرت سے اسے غیرت آئی ۔ اس لئے میں نے ا ن لوگوں کو پو ری طرح سے اپنی غیرت کے جو ش میں تباہ نہیں کیا ۔
12 اس لئے فینحاس سے کہو کہ میں اس کے ساتھ ایک امن کا معاہدہ کرنا چا ہتا ہوں۔
13 وہ اور اس کے بعد کی نسل میرے ساتھ ایک معاہدہ کرے گی ۔ اس کے مطابق وہ ہمیشہ کا ہن رہیں گے کیوں کپہ وہ اپنے خدا کے لئے غیرت مند تھا ۔ اس طرح اسنے بنی اسرا ئیلیوں کے لئے تلا فی کیا ۔"
14 جو اسرا ئیلی مدیانی عورت کے ساتھ مارا گیا تھا ۔ اس کانام زمری تھا وہ سُلو کا بیٹا تھا وہ شمعون کے خاندانی گروہ کے خاندان کا قا ئد تھا ۔
15 اور ماری گئی مدیانی عورت کانام کزبی تھا ۔ وہ صور کی بیٹی تھی وہ اپنے خاندان کا صدر تھا ۔ وہ مدیان میں ایک خاندانی گروہ کا قا ئد تھا ۔
16 خداوند نے موسیٰ سے کہا ۔
17 " مدیانی لوگ تمہا رے دشمن ہیں تمہیں ان کو مار ڈالنا چا ہئے ۔
18 انہوں نے پہلے ہی تم کو اپنا دشمن بنا لیا ہے ۔ انہوں نے تم کو دھو کہ دیا اور تم سے اپنے جھو ٹے خدا ؤں کی فغور میں عبادت کروا ئی اور انہوں نے تم میں سے غالباً ایک آدمی کی شادی کز بی کے ساتھ کرادی جو مدیانی قائد کی بیٹی تھی ۔ یہی عورت ا سوقت ما ری گئی جب اسرا ئیلی لوگوں میں خطرناک بیما ری آئی ۔ یہ بیما ری اس لئے پیدا کی گئی کیو نکہ لوگ فغور میں جھو ٹے خداوند کی عبادت کررہے تھے ۔"
26:1 بڑ ی بیما ری کے بعد خداوند نے موسیٰ اور ہا رون کے بیٹے کا ہن الیعزر سے باتیں کیں۔
2 اس نے کہا ، " سبھی بنی اسرا ئیلیوں کو گِنو۔ ہر ایک خاندان کو دیکھو اور بیس سال یا اس سے زیادہ عمر کے ہر ایک مرد کو گِنو ۔ یہ وہ مرد ہیں جو اسرا ئیل کی فوج میں خدمت کر نے کے قابل ہیں۔"
3 اس وقت لوگ مو آب کے میدان میں خیمہ ڈا لے تھے ۔ وہ یریحو کے نزدیک یردن ندی کے پا ر خیمہ ڈالے تھے ۔ اس لئے موسیٰ اور کا ہن الیعزر نے لوگوں سے باتیں کیں۔
4 انہوں نے کہا ، " تمہیں بیس سال یا اس سے زیادہ عمر کے لوگوں کو گِننا چا ہئے ۔ یہ وہ حکم تھا جو خداوند نے موسیٰ کو تعمیل کرنے کے لئے دیا تھا ۔" یہی ان بنی اسرا ئیلیوں کی فہرست ہے جو مصر سے با ہر چلے گئے تھے :
5 یہ رُوبن کے خاندان کے لوگ ہیں ۔( رُوبن اسرا ئیل ( یعقوب ) کا پہلو ٹھا بیٹا تھا ) یہ خاندان تھے :
6 حصرون ، حصرونی خاندان ۔ کرمی ، کر می خاندان ۔
7 وہ خاندان رُوبن کے خاندانی گروہ میں تھے وہ کل ۷۳۰,۴۳ آدمی تھے ۔
8 فلو کا بیٹا اِلیاب تھا ۔
9 اِلیاب کے تین بیٹے تھے ۔ نمو ایل ، داتن اور ابیرام ۔ یاد رکھو داتن اور ابیرام وہ دو قائد تھے جو موسیٰ اور ہا رون کے خلا ف ہو گئے تھے ۔ وہ قورح کے ساتھی تھے اور قورح خداوند کے خلا ف ہو گیا تھا ۔
10 وہی وقت تھا جب زمین پھٹی تھی اور قورح اور اس کے سب ساتھیوں کو نگل گئی تھی ۔ اور کل ۲۵۰ مرد مر گئے تھے ۔ یہ سبھی بنی اسرا ئیلیوں کے لئے ایک انتباہ اور تا کید تھی ۔
11 لیکن قورح کے خاندان کے دوسرے لوگ نہیں مرے ۔
12 شمعون کے خاندانی گروہ کے یہ خاندان تھے :
13 زارح ، زار حی خاندان ۔ ساؤل ، سا ؤ لی خاندان ۔
14 شمعون کے خاندانی گروہ میں یہ خاندان تھے ۔ اس میں کل ۲۰۰ ,۲۲ مر د تھے ۔
15 جا د کے خاندانی گروہ کے یہ خاندان ہیں : صفون ، صفونی خاندان۔ حجّی، حجّی خاندان۔ سونی ، سونی خاندان ۔
16 اُزنی ، اُز نی خاندان ۔ عیری ، عیری خاندان ۔
17 اُ رود، اُ رودی خاندان ۔ اریلی ، اریلی خاندان ۔
18 وہ خاندان جا د کے خاندانی گروہ میں تھے ۔ اس میں کل ۵۰۰,۴۰ مردتھے ۔
19 یہودا ہ کے خاندانی گروہ کے یہ خاندان ہیں : سیلہ ، سیلا ئی خاندان ۔ فارص ، فار صی خاندان ۔ زارح ، زارحی خاندان ۔ ( یہو دا ہ کے دو بیٹے عیر اور اونان کنعان میں مر گئے تھے ۔ )
20
21 فارص کے یہ خاندان ہیں : حصرون ، حصرو نی خاندان ۔ حُمول ، حُمو لی خاندان ۔
22 وہ خاندان یہو دا ہ کے خاندانی گروہ سے تھے ۔ ان کے کُل مردوں کی تعداد ۵۰۰, ۷۶ تھی ۔
23 اِشکا ر کے خاندانی گروہ کے خاندان یہ تھے : تو لع ، تو لعی خاندان ۔ فوّہ ، فوّ ہی خاندان ۔
24 یسوب ،یسو بی خاندان ۔ سِمرون ، سِمرو نی خاندان ۔
25 وہ خاندان اِشکا ر کے خاندانی گروہ سے تھے ۔ ان میں سے مردوں کی کل تعداد ۳۰۰، ۶۴ تھی ۔
26 زبوُلون کے خاندانی گروہ کے خاندان یہ تھے : سرد ، سردی خاندان۔ ایلون ، ایلو نی خاندان ۔ یہیلی ایل، یہلی ایلی خاندان ۔
27 وہ خاندان زبولون کے خاندانی گروہ سے تھے ۔ ان میں کُل مردوں کی تعداد ۵۰۰، ۶۰ تھی ۔
28 یو سف کے دو بیٹے منّسی اور افرا ئیم تھے ۔ ہر ایک بیٹا اپنے خاندانوں کے ساتھ خاندانی گروہ بن گئے تھے ۔
29 منّسی کے خاندان میں یہ تھے : مکیر ، مکیری خاندان ( مکیر جلعاد کا باپ تھا ۔) جلعاد ، جلعادی خاندان ۔
30 جِلعاد کے خاندان یہ تھے: اِلیعزر، الیعزری خاندان ۔ خلق ، خلقی خاندان۔
31 اسری ایل ، اسری ایلی خاندان ۔ سِکم ، سِکمی خاندان ۔
32 سمیدع، سمیدعی حاندان ۔ حِفر ، حِفری خاندان ۔
33 صلا فحا د حِفر کا بیٹا تھا۔ لیکن صلا فحاد کو اپنے بیٹے نہیں تھے ۔ اسے صرف بیٹیاں تھیں۔ اس کی بیٹیوں کے نام محلا ہ ، نو عاہ ، حُجلا ، مِلکا ہ اور تِر ضا ہ تھے ۔
34 وہ سارا خاندان منّسی خاندانی گروہ میں تھے اُن میں مردوں کی تعداد ۷۰۰, ۵۲ تھی ۔
35 افرا ئیم کے خاندانی گروہ کے یہ خاندان تھے : سو تلح ، سو تلحی خاندان ۔ بکر ، بکری خاندان ۔ تحن ، تحنی خاندان ۔
36 عیران سو تلح کے خاندان سے تھا ۔ اس کا خاندان عیرنی تھا ۔
37 وہ خاندان افرا ئیم کے خاندانی گروہ میں تھا ۔ ان میں مردوں کی کل تعداد ۵۰۰, ۳۲ تھی ۔ وہ ایسے سبھی لوگ ہیں جو یو سف کے خاندانی گروہ کے ہیں ۔
38 بنیمین کے خاندانی گروہ کے خاندان یہ تھے : بلع، بلعی خاندان ۔ اشبیل ، اشبیلی خاندان ۔ اخیرام ، اخیرا می خاندان ۔
39 سُو فام ، سُو فامی خاندان ۔ حُو فام ، حو فامی خاندان ۔
40 بلع کے خاندان میں یہ تھے : ارد ، اردی خاندان ۔ نعمن ، نعما نی خاندان۔
41 وہ سبھی خاندان بنیمین کے گروہ سے تھے ۔ ان میں مردو ں کی کُل تعداد ۶۰۰, ۴۵ تھی ۔
42 دان کے خاندانی گروہ میں یہ خاندان تھے : سُو حام ، سُو حا می خاندانی گروہ ۔ وہ خاندان دان کے خاندانی گروہ سے تھے ۔
43 سُو حامی خاندانی گروہ میں بہت سے خاندان تھے اُن میں مردوں کی کُل تعداد ۴۰۰,۶۴ تھی ۔
44 آ شر کے خاندانی گروہ کے یہ خاندان تھے : یمنہ ، یمنی خاندان ۔ اِسوی ، اِسوی خاندان۔ بریعاہ ، بر یعا ہی خاندان ۔
45 بریعاہ کے خاندان یہ تھے : حِبر ، حِبری خاندان ۔ ملکی ایل ، ملکی ایلی خاندان۔
46 ( آشر کی ایک بیٹی سارہ نام کی تھی ۔)
47 وہ خاندان آشر کے خاندانی گروہ میں تھے۔ اس میں مردو ں کی تعداد ۴۰۰, ۵۳ تھی ۔
48 نفتالی کے خاندان کے گروہ کے یہ خاندان تھے : یحصی ایل ، یحصی ایلی خاندان ۔ جو نی ، جونی خاندان ۔
49 یصر ، یصری خاندان ۔ سلیم ، سلیمی خاندان ۔
50 وہ خاندان نفتالی کے خاندانی گروہ سے تھے ۔ اس میں مردوں کی تعداد۴۰۰ ,۴۵ تھی ۔
51 اس طرح بنی اسرا ئیل کے مردوں کی کل تعداد۷۳۰, ۰۱, ۶ تھی ۔
52 خداوند نے موسیٰ سے کہا ۔
53 ہر ایک خاندانی گروہ کو زمین دی جا ئے گی ۔ یہ وہی ملک ہے جس کے لئے میں نے وعدہ کیا تھا ۔ ہر ایک خاندانی گروہ ان لوگوں کے لئے زمین حاصل کر ے گا جنہیں گنا گیا ۔
54 بڑا خاندانی گروہ زیادہ زمین پا ئے گا ۔ اور چھو ٹا خاندانی گروہ کم زمین پا ئے گا ۔ لیکن ہر ایک خاندانی گروہ کو زمین ملے گی جس کے لئے میں نے وعدہ کیا ہے اور جو زمین وہ پا ئیں گے وہ ان کی گنی گئی تعداد کے برا بر ہو گی ۔
55 ہر ایک خاندانی گروہ کو قرعہ نکال کر زمین دی جا ئے گی ۔ اور وہ اپنے خاندانی گروہوں کے مطا بق میراث پا ئیں گے ۔
56 زمین بڑے او ر چھو ٹے ہر ایک خاندانی گروہ کو دی جا ئے گی ۔ اس کا فیصلہ کر نے کے لئے تمہیں قرعہ ڈالنے ہو ں گے۔
57 لا وی کا خاندانی گروہ بھی گِنا گیا لا وی کے خاندانی گروہ کے یہ خاندان ہیں : جیر سون ، جیر سونی خاندان۔ قہا ت ، قہا تی خاندان ۔ مراری ، مرا ری خاندان ۔
58 لا وی کے خاندانی گروہ سے یہ خاندان بھی تھے : لبنی خاندان ، حبرونی خاندان، محلی خاندان ، مُوشی خاندان ، قہا ت خاندان ۔ عمرام قہا ت کے خاندانی گروہ کا تھا ۔
59 عمرام کی بیوی کا نام یو کبد تھا۔ وہ لا وی خاندانی گروہ کی تھی ۔ اس کی پیدا ئش مصر میں ہو ئی تھی ۔عمرام اور یو کبد کے دو بیٹے ہا رون اور موسیٰ تھے ۔ ان کی ایک بیٹی مریم بھی تھی ۔
60 ہا رون ، نا داب ، ابیہو، الیعزر اور اِتمر کا باپ تھا ۔
61 لیکن ناداب اور ابیہو مر گئے ۔ وہ مر گئے کیوں کہ انہوں نے خداوند کو آ گ سے نذر چڑھا ئی جو قبول نہیں ہو ئی ۔
62 لا وی خاندانی گروہ کے ایک ماہ یا اس سے زیادہ عمر کے نرینہ او لا دوں کی کل تعداد ۰۰۰, ۲۳ تھی ۔ لیکن یہ لوگ اسرا ئیل کے دوسرے لوگوں کے ساتھ نہیں گنے گئے تھے ۔ وہ لوگ اس زمین کو نہیں پا سکے جسے خداوند نے دوسرے لوگوں کو دینے کا وعدہ کیا تھا ۔
63 موسیٰ اور کا ہن الیعزر نے ان تمام لوگوں کو گنا ۔ انہوں نے بنی اسرا ئیلیوں کو مو آب کے میدان میں گِنا ۔ یہ دریا ئے یردن کے کنا رے یر یحو کے نزدیک تھا ۔
64 بہت زمانہ پہلے موسیٰ اور کا ہن ہا رون نے بنی اسرا ئیلیوں کو سینا ئی کے ریگستان میں گنا تھا ۔ لیکن وہ سب مر چکے تھے ۔ مو آب کے میدان میں موسیٰ نے جن لوگوں کو گِنا وہ پہلے گنے گئے لوگوں سے مختلف تھے ۔
65 یہ اس لئے ہوا کہ خداوند نے بنی اسرا ئیلیوں سے یہ کہا تھا کہ وہ سبھی ریگستان میں مریں گے۔ صرف دو ہی آدمی زندہ بچے تھے وہ یفُنّہ کا بیٹا کا لب اور نون کا بیٹا یشوع تھے ۔
27:1 صلا فحاد حِفر کا بیٹا تھا ۔ حِفر جلعاد کا بیٹا تھا ۔ جِلعاد مکیر کا بیٹا تھا ۔ مکیر منّسی کا بیٹا تھا ۔ اور منسّی یوسف کا بیٹا تھا ۔ صلا فحاد کی پانچ بیٹیاں تھیں۔ ان کے نام محلا ہ ، نو عاہ ، حُجلا ، مِلکاہ اور تِرضاہ تھے ۔
2 یہ پانچوں عورتیں خیمٴہ اجتماع میں گئیں اور موسیٰ ، کا ہن الیعزر ، لوگوں کے قا ئدین اور سب اسرا ئیلیوں کے سامنے کھڑی ہو گئیں ۔ پانچوں لڑکیوں نے کہا ،
3 " ہما رے باپ اس وقت مر گئے جب ہم ریگستان میں سفر کر رہی تھیں۔ وہ ان لوگوں میں سے نہیں تھے جو قورح کے گروہ میں شامل ہو ئے تھے ۔( قورح وہی تھا جو خداوند کے خلاف ہو گیا تھا ۔) ہم لوگوں کا باپ انپے گناہ کے سبب مرے ۔ لیکن اس کا اپنا کو ئی بیٹا نہیں تھا۔
4 اس کا مطلب یہ ہوا کہ ہمارے باپ کا نام نہیں چلے گا ۔ یہ ٹھیک نہیں ہے کہ ہمارے باپ کا نام مٹ جا ئے ۔ اس لئے ہم لوگ یہ استدعا کرتے ہیں کہ ہمیں بھی کچھ زمین دی جا ئے جسے ہما رے باپ کے بھا ئی پا ئیں گے ۔"
5 اس لئے موسیٰ نے خداوند سے پو چھا کہ وہ کیا کرے ؟
6 خداوند نے ان سے کہا ،
7 " صلا فحاد کی بیٹیاں ٹھیک کہتی ہیں ۔ تمہیں انکے چچا ؤں کے ساتھ ساتھ انہیں بھی زمین کا حصّہ ضرور دینا چا ہئے جو تم نے انکے باپ کو دیئے تھے۔
8 "اس لئے بنی اسرائیلیوں کے لئے اسے اُصول بنا دو ۔' اگر کسی آدمی کے بیٹے نہ ہو اور وہ مرجا ئے تو ہر ایک چیز جو اس کی ہے اس کی بیٹی کی ہو گی ۔
9 اگر اسے کو ئی بیٹی نہ ہو تو جو کچھ بھی اس کا ہے اس کے بھا ئیوں کو دیا جا ئے گا ۔
10 اگر اس کا کو ئی بھا ئی نہ ہو تو جو کچھ بھی اس کا ہے اس کے باپ کے بھا ئیوں کو دیا جا ئے گا ۔
11 اگر اس کے باپ کا بھا ئی نہ ہو تو جو کچھ ا سکا ہے اس کے خاندان کے قریبی رشتہ داروں کو دیا جا ئے گا ۔ بنی اسرا ئیلیوں میں اُصول ہو نا چا ہئے۔ خداوند موسیٰ کو یہ حکم دیتا ہے ۔'
12 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " اس پہا ڑ کے او پر چڑھو جو اعبار یم پہا ڑو ں میس ے ایک ہے ۔ وہاں تم اس ملک کو دیکھو گے جسے میں بنی اسرا ئیلیوں کو دیا ہوں ۔
13 جب تم اس ملک کو دیکھ لو گے تب تم بھی اپنے بھا ئی ہا رون کی طرح مر جا ؤ گے ۔
14 اس بات کو یاد کرو جب لوگ صین کے ریگستا ن میں پانی کے لئے پانی کے چشمہ پر غصّہ میں آئے تھے ۔ تم اور ہا رون دونوں نے میرا حکم ماننا قبول نہ کیا تھا ۔ تم لوگوں نے میری عزت نہیں کی تھی ۔ اور لوگوں کے سامنے مجھے مقدس نہیں بتا یا تھا ۔ "( یہ پانی صین کے ریگستان میں قادِس کے مریبہ میں تھا ۔)
15 موسیٰ نے خداوند سے کہا ،
16 " خداوندخدا ہے وہی جا نتا ہے کہ لوگ کیا سوچ رہے ہیں ۔ اے خداوند میری دُعا ہے کہ تُو ان لوگوں کے لئے ایک قا ئد چُن ۔
17 میں دُعا کرتا ہو ں کہ خداوند ایک ایسا قا ئد چنے گا جو آمد و رفت میں ان لوگوں کی رہنما ئی بھیڑوں کی طرح کرے گا ۔ تب خداوند کے لوگ بغیر چروا ہے کی بھیڑو ں جیسے نہیں ہو ں گے ۔"
18 اس لئے خداوند نے موسیٰ سے کہا ، " نون کا بیٹا یشوع، ایک حوصلہ مند آدمی ہے اس کو لے اور اس پر اپنا ہا تھ رکھ ۔"
19 اسے الیعزر کا ہن اور پو ری جماعت کے سامنے کھڑے ہو نے کو کہو ۔ تب اسے نیا قا ئد بنا ؤ ۔
20 " اپنا کچھ اختیار اسے دے تا کہ ہر کو ئی اس کا حکم مانے گا ۔
21 اگر یشوع کو ئی خاص فیصلہ کرنا چا ہے گا تو اسے کا ہن الیعزر کے پاس جانا ہو گا ۔ الیعزر اُور یم کا استعمال خداوندکے جواب کو جاننے کے لئے کریگا ۔ تب یشوع اور بنی اسرا ئیل وہ کریں گے جو خدا کہے گا ۔ اگر خدا کہے گا ، ' جنگ کرنے جا ؤ ۔' تو وہ جنگ کرنے جا ئیں گے اور اگر خدا کہے ' گھر جا ؤ' تو گھر جا ئیں گے ۔"
22 موسیٰ نے خداوند کا حکم مانا موسیٰ نے یشوع سے کا ہن الیعزر اور سبھی بنی اسرا ئیلیوں کے سامنے کھڑے ہو نے کو کہا ۔
23 تب موسیٰ نے اپنے ہا تھوں کو اس کے سر پر یہ دکھانے کے لئے رکھا کہ وہ نیا قا ئد ہے ۔ اس نے یہ ویسا ہی کیا جیسا خداوند نے کہا تھا ۔
28:1 تب خداوند نے موسیٰ سے بات کی اس نے کہا ،
2 " بنی اسرا ئیلیوں کو یہ حکم دو ان سے کہو کہ وہ ٹھیک وقت پر طئے کر کے مجھے خاص نذر چڑھا ئیں۔ ان سے کہو کہ وہ اناج کی قربانی اور جلانے کی قربانی چڑھا ئیں۔ خداوندجلانے کی قربانیوں کی خوشبو کو پسند کرتا ہے ۔
3 اس تحفہ کو انہیں خداوند کو پیش کرنا چا ہئے ۔ انہیں بغیر عیب وا لے ایک سال کے دو میمنے روزانہ قربانی کے طور پر پیش کرنا چا ہئے ۔ یہ ایک سلسلہ وار جلانے کی قربانی ہے یہ ان لوگوں کو روزانہ پیش کرنا چا ہئے ۔
4 دو میمنوں میں سے ایک کو صبح چڑھا ؤ اور دوسرے کو شام کے وقت ۔
5 ایک لیٹر زیتون کے تیل سے ملے ہو ئے آٹھ پیالے عمدہ آ ٹے کے اناج کا نذرانہ پیشِ کرو ۔"
6 ( انہوں نے سینا ئی پہا ڑ پر روزانہ نذر دینا شروع کر دیا ۔ خداوند نے ان جلانے کی قربانیوں کی خوشبو پسند کی تھی ۔ )
7 لوگوں کو جلانے کی قربانی کے ساتھ مئے کا نذرانہ بھی چڑ ھا نی چا ہئے۔ انہیں ہر ایک میمنے کے ساتھ ایک کوارٹ مئے پیش کرنا چا ہئے ۔ اس مئے کا نذرانہ کو قربانگاہ پر ڈالو اور یہ خداوند کے لئے ایک نذرانہ ہو گا ۔
8 دوسرے میمنے کو شام میں نذرانہ کے طور پر پیش کرو۔ اور اسے اس طرح پیش کرو جیسے یہ صبح میں پیش کیا گیا تھا ۔ مئے کا نذرانہ بھی ضرور پیش کرنا چا ہئے یہ خداوند کے لئے ایک تحفہ، میٹھی خوشبو ہو گی ۔ "
9 " سبت کے دن ایک سال کے بغیر عیب کے دو میمنے زیتون کے تیل کے ساتھ ملے ۴ کوارٹ عمدہ آٹا اناج کے نذرانہ کے لئے اس کے پینے کے نذرانے کے ساتھ تمہیں پیش کرنا ہو گا ۔
10 یہ خاص نذرانہ ہر سبت کے دن دیاجا ئے گا ۔ یہ نذرانہ روزانہ کے نذرانے کے علا وہ ہو گا ۔"
11 " ہر ایک مہینے کے پہلے دن تم خداوند کو جلانے کا ندرانہ چڑھا ؤگے ۔ یہ نذرانہ دو بیل ، ایک مینڈھا اور ایک سال کے سات میمنوں کا ہو گا ۔ سبھی بے عیب ہوں گے ۔
12 ہر ایک بیل کے ساتھ زیتون کا تیل ملا ہوا ۶ کوارٹ عمدہ آٹا اناج کے نذرانے کے لئے پیش کرنا چا ہئے ۔ ہر ایک مینڈھا کے ساتھ زیتون کا تیل ملا ہوا چار کوارٹ عمدہ آٹا اناج کے نذرانہ کے لئے پیش کرنا چا ہئے ۔
13 ہر ایک میمنے کے ساتھ زیتون کے تیل سے ملے ۲ کوارٹ عمدہ آٹے کی قربانی پیش کرو ۔ یہ خداوند کے لئے میٹھی خوشبو کے ساتھ تحفہ ہو گا۔
14 مئے کا نذرانہ میں۲ کوارٹ مئے ہر ایک بیل کے ساتھ ایک چو تھا ئی کوارٹ مئے ہر ایک مینڈھے کے ساتھ اور ایک کوارٹ مئے ہر ایک میمنے کے ساتھ پیش ہوگا۔ یہ جلانے کی قربانی ہے جو سال کے ہر ایک مہینے چڑھائی جانی چا ہئے۔
15 روزنہ جلانے کی نذر اور مئے کی نذر کے علاوہ تمہیں ایک بکرا بھی روزانہ خداوندکو پیش کرنا چا ہئے ۔ یہ بکرا گناہ کا نذرانہ ہو گا ۔
16 " پہلے مہینے کے چودہویں دن خداوند کے اعزاز میں فسح کی تقریب ہو گی ۔
17 اس مہینے کے پندرہویں دن بے خمیری روٹی کی دعوت شروع ہو تی ہے یہ تقریب سات دن تک رہتی ہے ۔ تم وہی رو ٹی کھا سکتے ہو جو بے خمیری ہو ۔
18 اس تقریب کے پہلے دن تمہیں خاص اجلاس بلانی ہو گی ۔ اس دن تم کو ئی کام نہیں کر و گے ۔
19 تم خداوندکو تحفے پیش کر و گے ۔ یہ جلانے کی قربانی دو بیل ، ایک مینڈھا اور ایک سال کے ۷ میمنے کی ہو گی ۔ سبھی بے عیب ہو نگے ۔
20 ہر ایک بیل کے ساتھ زیتون کے تیل سے ملے ہو ئے ۶ کوارٹ اچھے آ ٹے ، مینڈھے کے ساتھ زیتون کے تیل سے ملے ہو ئے ۴ کوارٹ اچھے آٹے اور ہر ایک میمنے کے ساتھ دوکوارٹ زیتون کے تیل سے ملے ہو ئے عمدہ آٹے اناج کی قربانی کے طور پر پیش کرنی چا ہئے ۔
21
22 تمہیں ایک بکرا بھی دینا چاہئے۔وہ بکرا تمہا رے لئے گناہ کی قربانی ہو گا ۔ یہ تمہا رے گناہ کو مٹا ئے گا ۔
23 تم لوگوں کو وہ قربانیاں ان قربانیوں کے علا وہ دینی چا ہئے جو تم ہر سویرے جلانے کی قربانی کے طور پر دیتے ہو ۔
24 " اسی طرح تمہیں سات دن تک تحفہ پیش کرنا چا ہئے ۔ یہ خداوند کے لئے خوشگوار خوشبو ہے ۔ تمہیں یہ نذر جلانے کی قربانی کے علا وہ دینی چا ہئے جو تم ہر روز مئے کی قربانی کے ساتھ دیتے ہو ۔
25 " تب فسح کی تقریب کے ساتویں دن تم ایک خاص اجلاس بُلا ؤ گے اور اس دن تم کو ئی کام نہیں کر وگے ۔
26 " پہلے پھل کی تقریب پر ، ہفتے کی تقریب پر تم خداوند کو نئی فصل سے اناج کی قربانی پیش کرو ۔ اس وقت تمہیں ایک خاص اجلاس بھی مقرر کرنی چا ہئے ۔ تم اس دن کو ئی کام نہیں کرو گے ۔
27 تم جلانے کی قربانی خداوند کے لئے خوشگوار خوشبو کے لئے چڑھا ؤ گے ۔ تم بے عیب ۲ سانڈ ، ایک مینڈھا ، اور ایک سال کے ۷ میمنے کی قربا نی چڑھا ؤگے۔
28 تم ہر ایک سانڈ کے ساتھ زیتون کے تیل سے ملے ہو ئے ۶ کوارٹ اچھے آ ٹے ، ہر ایک مینڈھے کے ساتھ ۴ کوارٹ ،
29 اور ہر ایک میمنے کے ساتھ ۲ کوارٹ آ ٹے کی نذر چڑھا ؤ گے ۔
30 تمہیں اپنے آ پ کے لئے کفارہ کے طور پر بکرے کی قربانی پیش کرنی چا ہئے ۔
31 تمہیں یہ نذر ہر دن کے جلانے کی قربانی اور اس کی اناج کی قربانی کے علاوہ چڑھانی چا ہئے ۔ طئے کر لو کہ جانوروں میں کو ئی عیب نہ ہو اور مئے کا نذرانہ بھی جسے تم پیش کرتے ہو اس کے ساتھ ہو ۔
29:1 " ساتویں مہینے کے پہلے دن ایک خاص اجلاس ہو گی تم اس دن کو ئی کام نہیں کرو گے ۔ وہ بگل بجانے کا دن ہے ۔
2 تم جلانے کی قربانی ، خوشگوار خوشبو خداوند کے لئے پیش کرو گے ۔ تم بغیر عیب کا ایک سانڈ، ایک مینڈھا اور ایک سال کے سات میمنوں کی قربانی چڑھا ؤ گے۔
3 تم چھ کوارٹ زیتون کا تیل مِلا ہوا اچھا آٹا بیل کے ساتھ اور چار کوارٹ مینڈھے کے ساتھ اور
4 سات میمنوں میں سے ہر ایک کے ساتھ دو کوارٹ آٹے کی نذر چڑھا ؤ گے ۔
5 اس کے علا وہ گناہ کی قربانی کے طور ایک بکرا اپنے آپ کے کفارے کے لئے چڑھا ؤگے ۔
6 یہ قربانی نئے چاند کی قربانی اور اس کی اناج کی قربانی کے علاوہ ہو گی۔ یہ اُصول کے مطا بق کی جانی چا ہئے ۔ انہیں آ گ میں جلانا چا ہئے ۔ اس کی خوشبو خداوند کو خوش کرے گی ۔
7 " ساتویں مہینے کے دسویں دن ایک خاص اجلاس ہو گی اس دن تم روزہ رکھو گے اور تم کو ئی کام نہیں کروگے ۔
8 تم جلانے کی قربانی ، خوشگوار خوشبو خداوند کے لئے پیش کروگے ۔ تم بے عیب ایک سانڈ ، ایک مینڈھا اور ایک سال کے سات میمنے کی قربانی چڑھا ؤگے ۔
9 تم ہر ایک بیل کے ساتھ زیتون کے تیل سے ملے ہو ئے چھ کوارٹ آٹے ، مینڈھے کے ساتھ ۴ کوارٹ آٹے ،
10 اور ساتوں میمنوں کے ہر ایک کے ساتھ دو کوارٹ آٹے کی قربانی چڑھا ؤگے ۔
11 تم ایک بکرا بھی گناہ کی قربانی کے طور پر چڑھا ؤگے یہ کفّارہ کے دن کی گناہ کی قربانی کے علاوہ ہو گی ۔ یہ دونوں قربانیاں بھی اناج اور مئے کی قربانی کے علاوہ ہوں گی ۔
12 " ساتویں مہینے کے پندرہویں دن ایک خاص اجلاس ہو گی تم اس دن کو ئی کام نہیں کرو گے ۔ تم خداوند کے لئے سات دن تک تعطیل منا ؤ گے۔
13 تم جلانے کی قربانی چڑھا ؤ گے یہ خداوند کے لئے راحت افزاء خوشبو ہو گی ۔ تم بے عیب ۱۳ سانڈ ،۲ مینڈھے اور ایک ایک سال کے ۱۴ میمنے قربانی چڑھا ؤگے ۔
14 تم ۱۳ بیلوں میں سے ہر ایک کے ساتھ زیتون کے تیل سے ملے ہو ئے ۶ کوارٹ آٹے ، دونوں مینڈھوں میں سے ہر ایک کے ساتھ ۴ کوارٹ زیتون کا تیل ملا ہوا آٹا اور
15 چودہ میمنوں میں سے ہر ایک کے لئے ۲ کوارٹ آٹے کی قربانی چڑھا ؤگے ۔
16 تمہیں ایک بکرا بھی گناہ کی قربانی کے طور پر پیش کرنا چا ہئے ۔ یہ دونوں قربانیاں روزانہ کی اناج کی قربانی اور مئے کی قربانی کے علاوہ ہونگی۔
17 " دوسرے دن تمہیں بے عیب ۱۲ سانڈ ، ۲ مینڈھے اور ایک ایک سال کے ۱۴ میمنوں کی قربانی چڑھا نی چا ہئے ۔
18 تمہیں سانڈ ، مینڈھے اور مینوں کے ساتھ کا فی مقدار میں اناج اور مئے کی قربانی بھی چڑھانی چا ہئے ۔
19 تمہیں گناہ کی قربانی کے طور پر ایک بکرے کی بھی قربانی دینی چا ہئے ۔ یہ قربانیاں اناج اور مئی کی قربانی کے علا وہ ہو ں گی ۔
20 " اس تعطیل کے تیسر ے دن تمہیں بے عیب ۱۱ سانڈ، ۲ مینڈھے اور ایک ایک سال کے ۱۴ بے عیب میمنوں کی قربانی چڑ ھانی چاہئے ۔
21 تمہیں بیلوں ، مینڈھوں اور میمنوں کے ساتھ کا فی مقدار میں اناج اور مئے کی قربانی بھی چڑھانی چا ہئے۔
22 تمہیں روزنہ کے قربانی کے علاوہ گنا ہ کی قربانی کے طور پر ایک بکرے کی بھی قربانی دینی چا ہئے ۔
23 " اس تعطیل کے چوتھے دن بے عیب ۱۰ سانڈ ،۲ مینڈھے اور ایک ایک سال کے ۱۴ میمنوں کی قربانی چڑھانی چا ہئے ۔
24 تمہیں بیلوں اور میمنوں کے ساتھ کا فی مقدار میں اناج اور مئے کی قربانی چڑھانی چا ہئے ۔
25 تمہیں گنا ہ کی قربانی کے طور پر ایک بکرے کی بھی قربانی دینی چا ہئے۔ یہ قربانیاں اور اناج کی قربانی اور مئے کی قربانی کے علاوہ قربانی ہو گی ۔
26 " اس تعطیل کے پانچویں دن تمہیں بے عیب ۹ سانڈ ،۲ مینڈھے اور ایک ایک سال کے ۱۴ میمنے کی قربانی چڑھانی چا ہئے ۔
27 تمہیں ، بیلوں، مینڈھے اور میمنوں کے ساتھ کا فی مِقدار میں اناج اور مئے کی قربانی بھی چڑھانی چا ہئے ۔
28 تمہیں گنا ہ کی قربانی کے طور پر ایک بکرے کی قربانی بھی دینی چا ہئے ۔ یہ دی ہوئی قربانی اور اناج کی قربانی اور مئے کی قربانی کے علا وہ قربانی ہو گی ۔
29 " اس تعطیل کے چھٹے دن تمہیں بے عیب ۸ سانڈ ،۲ مینڈھے اور ایک ایک سال کے ۱۴ میمنے کی قربانی چڑھانی چا ہئے ۔
30 تمہیں بیلوں، مینڈھوں اور میمنوں کے ساتھ کا فی مقدار میں اناج اور مئے کی قربانی بھی چڑھانی چا ہئے ۔
31 تمہیں گنا ہ کی قربانی کے طور پر ایک بکرے کی بھی قربانی دینی چا ہئے ۔ یہ دینے کی قربانی اناج کی قربانی اور مئے کی قربانی کے علا وہ نذر ہو گی ۔
32 " اس تعطیل کے ساتویں دن تمہیں بے عیب ۷ سانڈ ۲ مینڈھے اور ایک ایک سال کے ۱۴ میمنے کی قربانی چڑھانی چا ہئے ۔
33 تمہیں بیلوں مینڈھے اور میمنوں کے ساتھ کا فی مقدار میں اناج اور مئے کی بھی قربانی چڑھانی چا ہئے ۔
34 تمہیں گنا ہ کی قربانی کے طور پر ایک بکرے کی بھی قربانی دینی چا ہئے یہ دونوں قربانیاں اور اناج کی قربانی اور مئے کی قربانی کے علا وہ ہو گی ۔
35 اس تعطیل کا آٹھواں دن تمہا ری خاص اجلا س کا دن ہے ۔ تمہیں اس دن کو ئی کام نہیں کرنا چا ہئے ۔
36 تمہیں جلانے کی قربانی بھی چڑ ھا نی چا ہئے ۔ یہ آ گ کے ساتھ دی گئی قربانی ہو گی ۔ یہ خداوند کے لئے راحت افزاء خوشبو ہو گی ۔ تمہیں بے عیب ایک سانڈ ایک مینڈھا اور ایک ایک سال کے ۷ میمنے قربانی کے طور پر چڑھا نا چا ہئے ۔
37 تمہیں سانڈ مینڈھا اور میمنے کے لئے کا فی مقدار میں اناج اور مئے کی بھی قربانی دینی چا ہئے ۔
38 تمہیں گنا ہ کی قربانی کے طور پر ایک بکرے کی بھی قربانی دینی چا ہئے ۔ یہ دونوں قربانیاں اور اناج کی قربانی اور مئے کی قربا نی کے علا وہ ہو نی چا ہئے ۔
39 " وہ خاص تعطیلا ت خداوند کے اعزاز کے لئے ہے ۔ ان منتوں اور تمہا ری رضا ء کے تحفوں کے علا وہ تم جلانے کی قربانی ، ہمدردی کی قربانی ، اناج کی قربانی اور مئے کی قربانی جسے کے تم خداوند کو پیش کرتے ہو، پیش کرو ، اس کے علاوہ ان خاص دنوں کو منا ؤ ۔"
40 موسیٰ نے بنی اسرا ئیلیوں سے اُن تمام باتوں کو کہا جو خداوند نے اس کو حکم دیا تھا ۔
30:1 موسیٰ نے تمام اسرا ئیلی خاندانی گروہوں کے قائدین سے باتیں کیں ۔ موسیٰ نے خداوند کے ان احکاما ت کے بارے میں ان سے کہا :
2 " اگر کو ئی آدمی خدا سے خاص وعدہ کرتا ہے یا وہ آدمی خدا کو کو ئی خاص چیز پیش کرنے کا وعدہ کرتا ہے تو اسے ویسا کرنے میں ناکام نہیں ہو نا چا ہئے۔ بلکہ اس آدمی کو اس کئے ہو ئے وعدے کو پو را کرنا چا ہئے ۔
3 ہو سکتا ہے کہ ایک نو جوان لڑکی اپنے باپ کے گھر میں رہتی ہو ئی کچھ خاص چیز خاص چیز خداوند کو نذر کرنے کا وعدہ کر تی ہے یا ہو سکتا ہے کچھ نہیں کرنے کا وعدہ کرتی ہے ۔
4 اور اگر اس کا باپ اس وعدہ یا ممانعت کے بارے میں جسے کہ اس نے خود اپنے لئے کی ہے سنتا ہے اور خاموش رہ جا تا ہے تو اس نو جوان لڑ کی کو اس وعدہ کو ضرور پو را کرنا چا ہئے جنکا کہ اس نے خود سے ہی فیصلہ کیا ہے ۔
5 لیکن اگر اس کا باپ اس کے کئے گئے وعدہ یا مما نعت کے بارے میں سن کر اسے قبول نہیں کرتا تو اس نوجوان لڑکی کو وہ وعدہ پو را نہیں کر نا ہے کیونکہ اسکے باپ نے اسے رو کا ۔ خداوند اسے معاف کریگا ۔
6 " ہو سکتا ہے کو ئی عورت اپنی شا دی سے پہلے خداوند کو کچھ دینے کا کو ئی خاص وعدہ کرتی ہے اور بعد میں ا سکی شادی ہو جا تی ہے ۔
7 اور اگر اس کا شوہر کئے ہو ئے وعدہ یا ممانعت کے متعلق سُنتا ہے اور خاموشی اختیار کر تا ہے تو اس عورت کو اپنے کئے گئے وعدہ کو پو را کرنا چا ہئے ۔
8 لیکن اگر اس کے شوہر اس وعدہ یا ممانعت کے با رے میں سُنتا ہے اور اسے قبول نہیں کرتا تو عورت کو اپنے کئے گئے وعدہ کو پو را نہیں کرنا پڑیگا ۔ اس کے شوہر نے اس کا وعدہ توڑ دیا اور اس نے اس کی کہی ہو ئی بات کو پو را نہیں کرنے دیا ۔ خداوند اسے معاف کرے گا ۔
9 " کو ئی بیوہ یا طلاق شدہ عورت خاص وعدہ کرتی ہے اگر وہ ایسا کرتی ہے تو اسے بالکل اپنے وعدہ کے مطا بق کرنا چا ہئے ۔
10 ایک شادی شدہ عورت خداوند کو کچھ چڑھانے کا وعدہ کر سکتی ہے یا ممانعت سے اپنے آپ پر پا بندی عا ئد کر سکتی ہے ۔
11 اگر اس کا شوہر اس کے کئے گئے وعدہ کے متعلق سنتا ہے اور اسے اس کے وعدہ کو پو را کرنے دیتا ہے تو اسے بالکل اپنے کئے گئے وعدہ کو پو را کرنا چا ہئے ۔
12 لیکن اگر اس کا شوہر اس کے کئے گئے وعدہ کے بارے میں سنتا ہے اور اس کا وعدہ پو را کرنے سے انکار کرتا ہے تو اسے اپنے کئے گئے وعدہ کو پو را نہیں کرنا پڑے گا ۔ اس پر کو ئی ذمّہ داری نہیں ہو گی کہ اس نے کیا وعدہ کیا تھا ۔ اس کا شوہر اس وعدہ کو رد کرسکتا ہے اگر اس کا شوہر وعدہ کو رد کرتا ہے تو خداوند اسے معاف کرے گا ۔
13 ایک شادی شدہ عورت خداوند کو کچھ چڑھانے کا وعدہ کر سکتی ہے یا ممانعت سے اپنے آپ پر پا بندی عا ئد کر سکتی ہے ۔ یا وہ خدا کو کو ئی خاص وعدہ کر سکتی ہے ۔ اس کا شوہر چا ہے تو اس وعدہ کو پو را کرنے کی اجازت دے سکتا ہے یا وہ اسے مسترد کر سکتا ہے ۔
14 شوہر اپنی بیوی کو کیسے اپنا وعدہ پو را کرنے دیگا ؟ اگر وہ کئے گئے وعدہ کے بارے میں سنتا ہے اور نہیں روکتا ہے تو عورت کو اپنے کئے گئے وعدہ کے مطا بق کام کو پورا کرنا چا ہئے ۔
15 لیکن اگر شوہر کئے گئے وعدہ کے بارے میں سنتا ہے اور انہیں روکتا ہے تو اسکے وعدہ توڑ نے کی جواب دہی شوہر پر ہو گی ۔"
16 یہی حکم ہے جسے خداوند نے موسیٰ کو دیا ہے ۔ یہ حکم ایک آدمی اور اس کی بیوی کے بارے میں ہے ، اور ایک باپ اور اس کی اُس بیٹی کے متعلق ہے جو اپنی جوانی میں ہو اور اپنے باپ کے گھر میں رہ رہی ہو ۔
31:1 خداوند نے موسیٰ سے بات کی اس نے کہا ،
2 " میں بنی اسرا ئیلیوں کے ساتھ مدیانیوں نے جو کیا ہے اس کے لئے انہیں سزا دو ں گا اس کے بعد موسیٰ تو انتقال کر جا ئیں گے ۔
3 اس لئے موسیٰ نے لوگوں سے بات کی اُس نے کہا ، " اپنے کچھ مردوں کو جنگ کے لئے تیار کرو ۔ خداوند ان آدمیوں کو مدیانیوں کو سزادینے کے لئے استعمال کریگا ۔
4 ایسے ایک ہزا ر مردوں کو اسرا ئیل کے ہر ایک قبیلے سے چُنو ۔
5 اسرا ئیل کے تمام خاندانی گروہوں ۰۰۰, ۱۲سپا ہی ہو ں گے ۔"
6 موسیٰ نے ان ۰۰۰, ۱۲ مردوں کو جنگ کے لئے بھیجا اس نے کا ہن الیعز ر کو اُن کے ساتھ بھیجا ۔ الیعزر نے اپنے ساتھ مقدس چیزیں سینگ اور بِگل لے لیا ۔
7 بنی اسرا ئیلیوں کے ساتھ اسی طرح لڑے جس طرح خداوندنے موسیٰ کو حکم دیا تھا ۔ انہوں نے تمام مدیانی مردوں کو مارڈا لا ۔
8 جن لوگوں کو انہوں نے ما ر ڈا لا اُن میں اعوّی، رقم ، صُور، حور اور ربع یہ پانچ مدیانی بادشا ہ تھے ۔ انہوں نے بعور کے بیٹے بلعام کو بھی مار ڈا لا ۔
9 بنی اسرا ئیلیوں نے مدیانی عورتوں اور بچوں کو قیدی بنا یا ۔ انہوں نے انکے سارے ریوڑ مویشیو کے گلوں اور دوسری چیزوں کو لے لیا ۔
10 تب انہوں نے ان کے سارے خیموں اور شہروں میں آ گ لگا دی جہاں وہ رہتے تھے ۔
11 انہوں نے تمام لوگوں کو اور جانوروں کو لے لیا ۔
12 اور انہیں موسیٰ، کا ہن الیعزر اور سبھی بنی اسرا ئیلیوں کے پاس لائے۔ وہ ان سبھی چیزوں کو اسرائیل کے خیمہ میں لائے۔ جنہیں انہوں نے وہاں حاصل کیا تھا ۔ بنی اسرا ئیل موآب کے وادی میں یردن ندی کے کنا رے یریحو میں خیمہ ڈا لے تھے ۔
13 تب موسیٰ ، کا ہن الیعزر اور لوگوں کے قا ئدین سپا ہیوں سے ملنے کے لئے خیموں سے باہر گئے ۔
14 موسیٰ سپہ سالا رو ں پر بہت غصّہ میں تھا ۔ وہ ایک ہزا ر سپا ہیوں کے فوج کے سپہ سا لا رو ں پر ایک سو سپا ہی کے پلٹن کے کپتانوں پر غصّہ تھا جو کہ جنگ سے آئے تھے ۔
15 موسیٰ نے ان سے کہا ، " تم لوگوں نے عورتوں کو کیوں زندہ رہنے دیا ؟
16 دیکھو یہی وہ سب عورتیں ہیں جسکی وجہ سے بلعام واقعہ میں اسرا ئیلی خداوند سے مڑ گئے اور فغور میں وہ خداوند کے خلاف ہو گئے ۔ جس سے بنی اسرا ئیلیوں کو بھیانک آفتیں جھیلنی پڑیں تھیں ۔
17 اب تمام مدیانی لڑکیوں کو مار ڈا لو جو کسی آد می کے ساتھ رہی ہیں ۔ ان تمام عورتوں کو مار ڈا لو جن کا کسی مرد کے ساتھ جنسی تعلق تھا ۔
18 تم صرف ان تمام لڑ کیوں کو زندہ رہنے دو جن کا کسی مرد کے ساتھ جنسی تعلق نہیں ہو ا ہے ۔
19 تب دوسرے آدمیوں کو مارنے وا لے تم لوگوں کو سات دن تک خیمہ کے باہر رہنا پڑیگا ۔ تمہیں خیمہ سے باہر رہنا ہو گا ۔ اگر تم نے کسی لاش کو چھوا ہے ۔ تیسرے دن تمہیں اور تمہا رے قیدیوں کو اپنے آپ کو پاک کرنا ہو گا ۔ تمہیں وہی کام ساتویں دن پھر کر نا ہو گا ۔
20 تمہیں اپنے تمام کپڑے دھو نے چا ہئے ۔ تمہیں چمڑے کی بنی ، بکری کے بال سے بنی لکڑی کی بنی چیزوں کو بھی دھونا چا ہئے ۔ پاک ہو جانا چا ہئے ۔"
21 تب کا ہن الیعزر نے سپا ہیوں سے بات کی اس نے کہا ، " یہ اُصول وہی ہیں جنہیں خداوند نے موسیٰ کو دیئے تھے۔ وہ اصول جنگ سے واپس آنے وا لے سپا ہیوں کے لئے ہیں ۔
22 لیکن جو چیز آ گ میں ڈا لی جا تی ہے ان کے لئے الگ الگ اصول ہے ۔ تمہیں سونا ، چاندی ، کانسہ ، لوہا ، ٹن اور سیسہ کو آ گ میں ڈالنا چا ہئے ۔ کو ئی سامان جو آ گ برداشت کر سکتا ہے اسے صاف کرنے کے لئے آ گ میں ڈالنا چا ہئے اور اسکے بعد اسے صاف کرنے وا لے پانی سے دھو کر صاف کرنا چا ہئے ۔ اور جو کچھ آ گ برداشت نہیں کر سکتا ہے تجھے اسے پانی سے دھو کر صاف کر نا چا ہئے ۔
23
24 ساتویں دن تمہیں اپنے سارے کپڑے دھو نا چا ہئے تب تم پاک ہو جا ؤ گے ۔"
25 اس کے بعد تم خیمہ میں آ سکتے ہو ۔ تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ۔
26 " تمہیں ، کا ہن الیعزر اور تمام قا ئدین کو چا ہئے کہ تم ان قیدیوں ، جانوروں اور سبھی چیزوں کو گِنو جنہیں سپا ہی جنگ سے لا ئے ہیں
27 ا ن چیزوں کا آدھا حصہ جنگ میں حصّہ لے نے وا لے سپا ہیوں کے بیچ اور باقی آدھا حصّہ اسرا ئیل کی جماعت میں بانٹ دو ۔
28 جو سپا ہی جنگ میں حصّہ لینے گئے تھے ۔ ان سے خداوند کے لئے تحفہ لو ۔ ہر پانچ سو چیزوں میں سے ایک خداوند کا حصّہ ہو گا ۔ اس میں آدمی مویشی گدھے ، اور مینڈھے شامل ہیں ۔
29 سپا ہیوں سے مال غنیمت کی چیزوں میں سے آدھا لو اور انہیں کا ہن الیعزر کو خداوند کے لئے نذرانہ دو ۔
30 اور پھر لوگوں کے باقی بچے آ دھی چیزوں میں سے ہر پچاس چیزوں میں سے ایک چیز لو ۔ اس میں آدمی ، مویشی ، گدھا ، مینڈھا یا کئی دوسرے جانور بھی شامل ہیں ۔ یہ حصّہ لا وی نسلوں کو دو کیوں کہ لا وی نسل خداوند کے مقدس خیمہ کی دیکھ بھال کرتے ہیں ۔"
31 اس طرح موسیٰ اور کاہن الیعزر نے وہی کیا جو خداوند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا ۔
32 سپا ہیوں نے ۰۰۰,۷۵,۶ مینڈھے ،
33 ۰۰۰,۷۲ مویشی،
34 ۰۰۰,۶۱ گدھے،
35 ۰۰۰,۳۲ عورتیں لوٹ لی تھیں۔ یہ ایسی عورتیں تھیں جن کا کسی مرد کے سا تھ جنسی تعلق نہیں ہوا تھا۔
36 جو سپا ہی جنگ میں گئے تھے انہوں نے اپنے حصّہ کی ۵۰۰,۳۷,۳ مینڈھے حا صل کئے۔
37 انہوں نے ۶۷۵ مینڈھے خداوند کو دیئے ۔
38 سپا ہیوں کو ۰۰۰,۳۶ مویشی ملے انہوں نے ۷۲ خداوند کو دیئے ۔
39 سپا ہیوں نے ۵۰۰,۳۰ گدھے حاصل کئے ۔ انہوں نے خداوند کو ۶۱ گدھے دیئے ۔
40 سپا ہیوں کو ۱۶۰۰ عورتیں ملیں ۔ انہوں نے ۳۲ عورتیں خداوند کو دیں۔
41 خداوند کے حکم کے مطابق موسیٰ نے خدا وند کے لئے دی گئی ۔ اُن ساری نذروں کو کا ہن الیعزر کو دے دیا ۔
42 تب موسیٰ نے لوگوں حاصل آدھے حصّے کو گنا ۔ یہ وہ حصّہ تھا جسے موسیٰ نے جنگ میں حصّہ لینے وا لے سپا ہیوں سے لیا تھا ۔
43 لوگوں نے ۵۰۰,۳۷,۳ مینڈھے ، ۶۰۰,۳
44 مویشی ،
45 ۵۰۰,۳۰ گدھے ،
46 اور ۰۰۰ ,۱۶ عورتیں حاصل کیں۔
47 موسیٰ نے ہر پچاس چیزوں پر ایک چیز خداوند کے لئے لی ۔ اس میں جانور اور آدمی دونوں شامل تھے ۔ تب ان چیزوں کو اس نے لا وی نسل کے لوگوں کو دے دیا ۔ کیوں کہ وہ خداوند کے مقدس خیمہ کی دیکھ بھا ل کر تے تھے ۔ موسیٰ نے یہ خداوند کے حکم مطا بق کیا ۔
48 تب فوج کے قائدین ایک ہزار سپا ہیوں کے سپہ سالا ر اور ایک سو سپا ہیوں کے سپہ سالا ر موسیٰ کے پاس گئے ۔
49 انہوں نے موسیٰ سے کہا ، " تیرے خادم ہملوگوں نے اپنے تمام سپا ہوں کو گنا ہے ہم لوگوں میں سے کو ئی بھی کم نہیں ہے ۔
50 اس لئے ہم لوگ ہر ایک سپا ہی سے خداوند کی نذر لا رہے ہیں۔ ہم لوگ سو نے کی چیزیں بازو بند، انگوٹھی ، کان کی بالیاں اور ہا ر لا رہے ہیں۔ خداوندکو یہ نذرانے ہمارے گنا ہوں کے کفّارہ کے لئے ہے ۔"
51 اس لئے موسیٰ اور کا ہن الیعزر نے سونے کے تمام زیورات لے لئے ۔
52 ایک ہزار سپا ہیوں اور ایک سو سپا ہیوں کے سپہ سالا ر وں نے جو سونا جمع کیا اور خداوند کو دیا اس کا وزن تقریبًا ۴۲۰ پا ؤنڈ تھا ۔
53 ہر سپا ہی نے جنگ میں حاصل چیزوں کا اپنا حصّہ اپنے پاس رکھ لیا ۔
54 موسیٰ اور الیعزر نے ایک ہزار سپا ہیوں اور ایک سو سپا ہیوں کے سپہ سالا رو ں سے سونا لیا ۔ تب انہوں نے سونے کو خیمٴہ اجتماع میں رکھا ۔ یہ نذرانے ایک یاد گار کے طور پر بنی اسرا ئیلیوں کے لئے خداوند کے سامنے تھے ۔
32:1 رُوبن اور جاد کے خاندانی گروہوں کے پاس کافی تعداد میں مویشی تھے ۔ ان لوگوں نے یعزیر اور جِلعاد کے قریب کی زمین کو دیکھا ۔ انہوں نے سوچا کہ وہ زمین ان کے مویشیوں کے لئے ٹھیک ہے ۔
2 اس لئے
3 انہوں نے کہا ، " آپ کے خادم ہم لوگوں کے پاس کا فی تعداد میں مویشیاں ہیں اور وہ زمین جسے خداوند نے اسرا ئیلی لوگوں کو جنگ میں دی ہے مویشیوں کے لئے ٹھیک ہے۔ اس زمین میں عطا رات ، دیبون، یعزیر ،نِمرہ،حسبون، الیعا لی ، شبام ،نُبو اور بُعون شامل ہے ۔
4
5 اگر آپ کی خوشی ہوتو ہم لوگ چا ہیں گے کہ یہ ملک ہم لوگوں کو دیا جا ئے ۔ ہم لوگوں کو دریائے یردن کی دوسری طرف نہ لے جا یا جا ئے۔"
6 موسیٰ نے روبن اور جا د کے خاندانی گروہوں سے پو چھا ، " کیا تم لوگ یہاں بسو گے ؟ اور اپنے بھا ئیوں کو یہاں سے جانے اور جنگ کرنے دو گے ؟
7 تم لوگ بنی اسرا ئیلیوں کو پست ہمت کیوں کرنا چا ہتے ہو؟ تم لوگ انہیں دریا پار کرنے کے لئے سوچنے نہیں دو گے ۔ اور جو ملک خداوند نے انہیں دیا ہے اسے نہیں لے نے دو گے۔
8 تمہا رے آبا ؤاجداد نے میرے ساتھ ایسا ہی کیا ۔ قا دِس بر نیع سے میں نے جا سوسوں کو ملک کی چھان بین کرنے کے لئے بھیجا ۔
9 وہ لوگ اِسکال وا دی تک گئے ۔ انہوں نے ملک کو دیکھا اور ان لوگوں نے بنی اسرائیلیوں کو اس زمین کے لئے پست ہمت کیا ۔ انلوگوں نے بنی اسرا ئیلیوں کو اس ملک میں جا نے کی خوا ہش پوری کرنے نہ دی۔ جسے خداوند نے انکو دے دیا تھا ۔
10 خداوند لوگوں پر بہت غصّہ ہو ئے خداوند نے یہ طئے کیا :
11 ' مصر سے آنے وا لے لوگ اور بیس سال یا اس سے زیادہ عمر کا کو ئی بھی آدمی اس ملک کو نہیں دیکھ پا ئے گا ۔ میں نے ابرا ہیم ، اسحاق اور یعقوب سے یہ وعدہ کیا تھا ۔ میں نے یہ ملک ان آدمیوں کودینے کا وعدہ کیا تھا لیکن انہوں نے میری مر ضی کو پو ری طرح نہیں مانا ۔ اس لئے وہ اس ملک کو نہیں پا ئیں گے ۔
12 صرف قنزی یُفنّہ کا بیٹا کا لب اور نون کا بیٹا یشوع نے خداوند کا صحیح طور پر حکم مانا ۔'
13 " خداوند بنی اسرا ئیلیوں کے خلاف بہت غصّے میں تھے ۔ اس لئے خداوند نے لوگوں کو چا لیس سال تک ریگستان میں رو کے رکھا ۔ خداوند نے ان کو اس وقت تک وہاں رو کے رکھا جب تک وہ لوگ جنہوں نے خداوند کے خلاف گنا ہ کئے تھے مر نا نہ گئے ۔
14 اور اب تم لوگ وہی کر رہے ہو جو تمہا رے آبا ؤ اجداد نے کیا ۔ اے گنہگارو! کیا تم چا ہتے ہو کہ خداوند بنی اسرا ئیلیوں کے خلا ف اور زیادہ غصّے میں آئے ؟
15 اگر تم لوگ خداوند کے راستے پر نہ چلو گے تو خدا وند اسرائیل کو اور زیادہ وقت تک ریگستان میں ٹھہرادے گا ۔ تب تم ان تمام لوگوں کو تباہ کر دو گے ۔
16 لیکن روبن اور جاد کے خاندانی گروہ کے لوگ موسیٰ کے پاس گئے ۔ اور انہوں نے کہا ، " یہاں ہم لوگ اپنے بچوں کے لئے شہر اور اپنے جانوروں کے جھُنڈ کے لئے بھیڑ شالہ بنائیں گے ۔
17 تب ہمارے بچے ان دوسرے لوگوں سے محفوظ رہیں گے جو
18 ہم لوگ اس وقت تک گھر واپس نہیں جائیں گے ۔ جب تک ہر ایک آدمی اسرائیل میں اپنی زمین کا حصّہ نہیں پالیتا ۔
19 ہم لوگ دریائے یردن کے مغرب میں کوئی زمین نہیں لیں گے ۔ نہیں! ہم لوگوں کی زمین کا حصّہ دریا ئے یردن کے مشرق ہی میں ہے ۔ "
20 موسیٰ نے ان سے کہا ، " اگر تم لوگ یہ سب کرو گے تو یہ زمین تم لوگوں کی ہوگی ۔ لیکن تمہارے سپاہیوں کو خدا وند کے سامنے جنگ میں جانا چاہئے ۔
21 تمہارے سپاہیوں کو دریائے یردن پار کر نا چاہئے اور دشمن کے اس ملک کو چھوڑنے کے لئے دباؤ ڈالنا چاہئے ۔
22 جب ہم سب کو زمین حاصل کرنے میں خدا وند مدد کر چکے تب تم گھر واپس جا سکتے ہو ۔ تب خدا وند اور اسرائیل تم کو قصور وار نہیں ٹھہرائیں گے ۔ تب خدا وند تم کو یہ ملک لینے دیگا ۔
23 لیکن اگر تم یہ باتیں پوری نہیں کر تے ہو تو تم لوگ خدا وند کے خلاف گناہ کرو گے اور یہ اچھی طرح جان لو کہ تم اپنے گناہ کے لئے سزا پاؤ گے ۔
24 اپنے بچوں کے لئے شہر اور اپنے بھیڑوں کے لئے بھیڑ شالہ بناؤ ۔ لیکن اس کے بعد اسے پورا کرو جسے کرنے کا تم نے وعدہ کیا ہے ۔ "
25 تب جاد اور روبن کے خاندانی گروہ کے لوگوں نے موسیٰ سے کہا ، " ہم آپکے خادم ہیں آپ ہمارے آقا ہیں ۔ اس لئے ہم لوگ وہی کریں گے جو آپ کہتے ہیں ۔
26 ہماری بیویاں ، بچے اور ہمارے جانور جِلعاد شہر میں رہیں گے ۔
27 لیکن تیرے خادم ہم دریائے یردن کو پار کریں گے ۔ لیکن ہم لوگ خدا وند کے سامنے اپنے آقا کے کہنے کے مطابق جنگ میں آگے بڑھیں گے ۔ "
28 موسیٰ نے کاہن الیعزر، نون کے بیٹے یشوع اور اسرائیل کے خاندانی گروہ کے تمام قائدین کو انکے مطابق اجازت دی ۔
29 موسیٰ نے ان سے کہا ، " جاد اور روبن کے ملک دریائے یردن کو پار کریں گے ۔ وہ خدا وند کے آگے جنگ میں دھاوا بولیں گے ۔ وہ ملک جیتنے میں تمہاری مدد کریں گے اور تم جلعاد کا علاقہ انکے حصہ کے طور پر انہیں دوگے ۔
30 لیکن اگر وہ مسلح سپاہی تمہارے ساتھ نہیں بھیجتے ہیں تو وہ ملک کنعان میں تمہارے ساتھ میراث کو قبول کریں گے ۔ "
31 جاد اور روبن کے لوگوں نے جواب دیا ، " ہم لوگ وہی کرنے کا وعدہ کرتے ہیں جو خدا وند کا حکم ہے ۔
32 ہم لوگ دریائے یردن پار کریں گے اور ملک کنعان پر خدا وند کے سامنے دھاوا بولیں گے ۔ اور ہمارے ملک کا حصّہ دریائے یردن کے مشرق کی زمین ہوگی ۔ "
33 اس طرح موسیٰ نے اس ملک کو جاد ، روبن کے خاندانی گروہ کو اور منسّی کے خاندانی گروہ کے آدھے لوگوں کو دیا۔ منسّی یوسف کا بیٹا تھا ۔ اس ملک میں اموریوں کا بادشاہ سیحون کی سلطنت اور بسن کے بادشاہ عوج کی سلطنت شامل تھا ۔
34 جاد کے لوگوں نے دیبون ، عطارات،عروعیر،
35 عطرات،شوفان،یعزیر، یگبِہا،
36 بیت نمرہ اور بیت ہارن شہروں کو بنایا ۔ انہوں نے مضبوط چہار دیواری کے ساتھ شہروں کو بنایا ۔ اور اپنے بھیڑوں کے لئے بھیڑ شالہ بھی بنائے ۔
37 روبن کے لوگوں نے حسبون،الیعالی، قریتائم،
38 نُبو،بعل مُعون،شبماہ شہر بنائے ۔ انہوں نے جن نئے شہروں کو پھر سے بنائے ۔ ان کے پرانے ناموں کا ہی استعمال کیا لیکن نُبو اور بعل مُعون کے نئے نام دیئے گئے ۔
39 منّی کے خاندانی گروہ کے مکیر کی نسل جلعاد گئی ۔ انہوں نے ان اموریوں کو شکست دی جو وہاں رہتے تھے اور اسے فتح کیا ۔
40 اس لئے منّسی کے خاندان گروہ کے مکیر کو موسیٰ نے جلعاد کو دیا اس لئے اس کا خاندان وہاں بس گیا ۔
41 منّسی کی اولاد یائیر نے وہاں کے چھوٹے چھوٹے شہروں کو شکست دی ۔ تب اس نے انہیں یائیر کا شہر نام دیا ۔
42 نوبح نے قنات اور اس کے پاس کے چھوٹے شہروں کو شکست دی ۔ تب اس نے اس جگہ کانام اپنے نام پر نوبح رکھا ۔
33:1 موسیٰ اور ہارون نے بنی اسرائیلیوں کو مصر سے گروہوں میں نکالا یہ وہ جگہ ہے جس کا انہوں نے سفر کیا ۔
2 موسیٰ نے اس سفر کے بارے میں لکھا ۔ موسیٰ نے وہ باتیں لکھیں جنہیں خدا وند چاہتا تھا جن جگہوں کا وہ لوگ سفر کئے تھے وہ یہ ہیں :
3 پہلے مہینے کے پندرہویں دن انہوں نے رعمسیس چھوڑا ۔ فسح کی تقریب کے بعد بنی اسرائیل فاتحانہ انداز سے باہر گئے اور مصری لوگ ان لوگوں کو دیکھ رہے تھے ۔
4 مصری اپنے پہلوٹھے بیٹوں کو دفنا رہے تھے ۔ جنہیں خدا وند نے مارڈالا تھا ۔ خدا وند نے مصر کے دیوتاؤں کے خلاف اپنا فیصلہ دکھایا تھا ۔
5 بنی اسرائیلیوں نے رعمسیس کو چھوڑا اور سکّات کا سفر کیا ۔
6 سکّات سے انہوں نے ایتام کا سفر کیا وہاں پر لوگوں نے ریگستان کے کونے پر خیمے ڈالے ۔
7 انہوں نے ایتام کو چھوڑا اور فی ہخیروت کو گئے یہ بعل صفون کے پاس تھا ۔ لوگوں نے مجدال کے پاس خیمے ڈالے ۔
8 لوگو ں نے فی ہخیروت چھوڑا اور سمندر کے راستے ریگستان کی طرف چلے ۔ تب وہ تین دن تک ایتام کے ریگستان سے ہوکر چلے ۔ لوگوں نے مارہ میں خیمے ڈالے ۔
9 لوگوں نے مارہ کو چھوڑا ایلیم گئے اور وہاں خیمے ڈالے وہاں ۱۲ پانی کے چشمے تھے اور ۷۰ کھجور کے درخت تھے ۔
10 لوگوں نے ایلیم چھو ڑا اور بحر احمر کے پاس خیمہ ڈا لے ۔
11 لوگوں نے بحر احمر کو چھو را اور صین ریگستان میں خیمے ڈا لے ۔
12 لوگوں نے صین ریگستان کو چھو ڑا اور دفقہ میں خیمے ڈالے ۔
13 لوگوں نے دفقہ چھو ڑا اور الوس میں خیمے ڈالے ۔
14 لوگوں نے الوس چھو ڑا اور رفیدیم میں خیمے ڈا لے وہاں لوگوں کے پینے کے لئے پانی نہیں تھا ۔
15 لوگوں نے رفیدیم چھو ڑا اور سینا ئی کے ریگستان میں خیمے ڈا لے۔
16 لوگوں نے سینا ئی کے ریگستان کو چھو ڑا او ر قبروت ہتّا وہ میں خیمے ڈا لے ۔
17 لوگوں نے قبروت ہتّا وہ چھو ڑا حصیرات میں خیمے ڈا لے ۔
18 لوگوں نے
19 لوگوں نے رِتمہ کو چھو ڑا اور رمّون فارص میں خیمے ڈا لے ۔
20 لوگوں نے رمّون فارص کو چھو ڑا اور لِبنا ہ میں خیمے ڈا لے ۔
21 لوگوں نے لِبنا ہ کو چھو ڑا اور ریسّہ میں خیمے ڈا لے ۔
22 لوگوں نے ریسّہ کو چھو ڑا اور قہلا تہ میں خیمے ڈا لے ۔
23 لوگوں نے قہلا تہ کو چھو ڑا اور سافر پہا ڑ پر خیمے ڈا لے ۔
24 لوگوں نے سافر پہا ڑ کو چھو ڑا اور حرادہ میں خیمے ڈا لے ۔
25 لوگوں نے حرادہ کو چھو ڑا مقیلو ت میں خیمے ڈا لے ۔
26 لوگو ں نے مقیلو ت چھو ڑا اور تحت میں خیمے ڈا لے ۔
27 لوگوں نے تحت چھوڑا اور تا رح میں خیمے ڈا لے ۔
28 لوگوں نے تارح چھو ڑا اور متقہ میں خیمے ڈا لے۔
29 لوگوں نے متقہ چھو ڑا اور حشمُونہ میں خیمے ڈا لے ۔
30 لوگوں نے حشمُونہ کو چھو ڑا اور موسیروت میں خیمے ڈا لے ۔
31 لوگوں نے موسیروت کو چھو ڑا اور بنی یعقان میں خیمے ڈا لے ۔
32 لوگوں نے بنی یعقان کو چھو ڑا اور حور ہجدّد جا د میں خیمے ڈا لے ۔
33 لوگوں نے حور ہجدّد جاد کو چھو ڑا اور یُو طباتہ میں خیمے ڈا لے ۔
34 لوگوں نے یو طباتہ کو چھو ڑا اور عبرونہ میں خیمے ڈا لے ۔
35 لوگوں نے عبرونہ کو چھو ڑا عصیُون جا بر میں خیمے ڈا لے ۔
36 لوگوں نے عصیّون کو چھو ڑا اور صین ریگستان کے قادِس میں خیمے ڈا لے ۔
37 لوگوں نے قا دس کوچھو ڑا اور ہو ر میں خیمے ڈا لے ۔ یہ ملک ایدوم کی سرحد پر ایک پہا ڑ تھا ۔
38 کا ہن ہا رو ن نے خداوند کے حکم کو ما نا اور وہ ہو ر پہا ڑ پر چڑھا ۔ ہا رون پانچویں مہینے کے پہلے دن وفات پا ئے ۔ وہ بنی اسرا ئیلیوں کے مصر چھو ڑنے کا چا لیسواں سال تھا ۔
39 ہا رون جب ہو ر پہا ڑ پر وفات پا ئے تب وہ ۱۲۳ سال کے تھے ۔
40 عراد سر زمین کنعان کے نیگیو ملک میں تھا ۔ کنعانی بادشا ہ نے سُنا کے بنی اسرا ئیل آ رہے ہیں۔
41 لوگوں نے ہور پہاڑ کو چھوڑا اور صلمُونہ میں خیمے ڈالے ۔
42 لوگوں نے صلمُونہ کو چھوڑا اور فونون میں خیمے ڈالے ۔
43 لوگوں نے فونون کو چھو ڑااور اوبوت میں خیمے ڈالے۔
44 لوگوں نے اُوبوت کو چھوڑا اور عیّ عباریم میں خیمے ڈالے ۔یہ ملک موآب کی سرحد پر تھا ۔
45 لوگوں نے عیّیم (عیّی عبریم) کو چھو ڑا اور دیبون جدّمیں خیمے ڈالے ۔
46 لوگوں نے دیبون جدّ کو چھوڑا اور علمون دبلہ تائم میں خیمے ڈالے ۔
47 لوگوں نے علمون دبل تایم کو چھوڑا اور عباریم کی پہاڑیوں پر نُبو کے قریب خیمہ ڈالے ۔
48 لوگوں نے عباریم کی پہاڑیوں کو چھوڑا اور موآب کے وادی یردن میں خیمے ڈالے یہ یریحو کے پاس تھا ۔
49 انہوں نے دریائے یردن کے پاس خیمے ڈالے ۔ اُن کے خیمے بیت یسِیموت سے ابیل سطّیم کی چراگاہوں تک پھیلے ہوئے تھے ۔ یہ عباریم موآب کے میدانوں میں تھا ۔
50 یریحو کے پار وادی یردن کے موآب کے میدان میں خدا وند نے موسیٰ سے بات کی اُس نے کہا ،
51 " بنی اسرائیلیوں سے بات کرو اُن سے یہ کہو : تم لوگ دریائے یردن کو پار کرو گے تم لوگ ملک کنعان میں جاؤ گے ۔
52 تم لوگ ان لوگوں سے زمین لے لو گے جنہیں تم وہاں پاؤ گے ۔ تم لوگوں کو ان کی کھدی ہوئی مُورتیاں اور بُتوں کو تباہ کرنا چاہئے ۔ تمہیں انکی تمام اونچی جگہوں کو تباہ کر دینا چاہئے
53 تم وہ ملک لوگے اور وہاں بسوگے کیوں؟کیوں کہ یہ ملک میں تم کو دے رہا ہوں ۔ یہ تمہارے خاندانوں کا ہوگا۔
54 تمہارا ہر ایک خاندان زمین کا حصّہ پائیگا ۔ تم اس بات کے لئے قرعہ ڈالوگے کہ ملک کا کونسا حصّہ کس خاندان کو ملتا ہے ۔ بڑے خاندان زمین کا بڑا حصّہ پائیں گے چھوٹے خاندان ملک کا چھو ٹا حصہ پائیں گے ۔ زمین ان لوگوں کو دی جائے گی جن کے نام قرعہ کا فیصلہ ہوگا ۔ ہر ایک خاندانی گروہ اپنی زمین پائے گا ۔
55 " تمہیں ان لوگوں کو سر زمین سے باہر ہانک دینا چاہئے ۔ اگر تم ان لوگوں کو اپنے ملک میں ٹھہر نے دوگے تو وہ تمہارے لئے بہت پریشانیاں پیدا کریں گے ۔ وہ تمہاری آنکھوں کے لئے کیل اور تمہارے پہلوؤں کے لئے کانٹے بن جائیں گے ۔ وہ اس ملک میں بہت آفتیں لائیں گے جہاں تم بسو گے ۔
56 میں نے تم لوگوں کو سمجھا دیا جو مجھے انکے ساتھ کرنا ہے اور میں تمہارے ساتھ وہی کروں گا اگر تم لوگ ان لوگوں کو اپنے ملک میں رہنے دوگے ۔ "
34:1 خدا وند نے موسیٰ سے بات کی اس نے کہا ، "
2 بنی اسرا ئیلیوں کو یہ حکم دو : تم لوگ ملک کنعان میں آ رہے ہو ۔ جب تم کنعان میں آؤ گے ، تم پو رے ملک پر قبضہ کر لو گے جس کی یہ سرحد ہو گی :
3 جنوب میں تم لوگ ایدوم کے قریب صین ریگستان کا حصّہ حا صل کر و گے ۔ تمہا ری جنوبی سرحد مردہ سمندر کے مشرقی کنارے سے شروع ہو گی ۔
4 یہ بچھو ؤں کی راہ ( اسکا ر پین پاس) کے جنوب سے گذرے گی ۔ یہ صین ریگستان سے ہو کر قادِس برنیع تک جا ئے گی۔ اور پھر حصر ادّار اور تب یہ عضمُون سے گذرے گی ۔
5 عضمُون سے سر حد مصر کی ندی تک جا ئے گی اور اس کا آ خر بحر روم پر ہو گا ۔
6 تمہا ری مغربی
7 تمہا ری شُما لی سر حد بحر روم سے شروع ہو گی اور ہو ر پہا ڑ تک جا ئے گی ۔
8 ہور پہا ڑ سے یہ حما ت کو جا ئے گی اور پھر صداد کو ۔
9 اور یہ سرحد زِ فرون کو جا ئے گی اور یہ حصر عینان پرختم ہو گی ۔ اس طرح یہ تمہا ری شما لی سر حد ہو گی ۔
10 تمہا ری مشرقی سرحد عینان پرشروع ہو گی اور یہ سفام تک جا ئے گی ۔
11 سفام سے یہ سر حد عین کے مشرق میں ربلہ تک جا ئے گی ۔ سر حد گلیلی سمندر کے مشرقی کنا رے سے آگے بڑھے گی ۔
12 تب سر حد دریا ئے یردن کے ساتھ سا تھ چلے گی ۔ اور مردہ سمندر پر جا کر ختم ہو گی ۔ یہی تمہا رے ملک کے چاروں طرف کی سرحدیں ہیں ۔"
13 موسیٰ نے بنی اسرا ئیلیوں کو حکم دیا : " یہی وہ زمین ہے جسے تم لوگ تقسیم کرو گے ۔ تم لوگ نو خاندانی گروہ اور منسی کے آ دھے خاندانی گروہ کے بیچ زمین کے تقسیم کر نے کے لئے قرعہ ڈا لو گے ۔
14 رُوبن، جاد خاندانی گروہ کے لوگ منسی کے آدھے خاندانی گروہ کے لوگوں نے اپنی اپنی میراث لئے ۔
15 وہ ڈھا ئی خاندان گروہوں نے یریحو کے قریب دریا ئے یردن کے مشرق میں اپنی میراث حاصل کئے ۔"
16 تب خداوند نے موسیٰ سے بات کی اس نے کہا ۔
17 " یہ وہ لوگ ہیں جو زمین بانٹنے میں تمہا ری مدد کریں گے ۔ کا ہن الیعزر نون کا بیٹا یشوع ۔
18 اور ہر ایک خاندانی گروہ سے تم ایک قا ئد منتخب کرو گے۔ یہ لوگ زمین کی تقسیم کریں گے ۔
19 قا ئدین کے نام یہ ہیں :
20 شمعون کے خاندانی گروہ عمّیہود کا بیٹا سموئیل ۔
21 بنیمین کے خاندانی گروہ سے کسلُون کا بیٹا اِلیداد۔
22 دان کے خاندانی گروہ سے یگلی کا بیٹا بُقّی ۔
23 منّسی ( یوسف کا بیٹا ) کے خاندانی گروہ سے افود کا بیٹا حنّی ایل ۔
24 افرائیم ( یوسف کا بیٹا ) کے خاندانی گروہ سے سفتان کا بیٹا قمو ایل ۔
25 زبولون کے خاندانی گروہ سے فرناک کا بیٹا الیصفن۔
26 اِشکا ر کے خاندانی گروہ سے عزّان کا بیٹا فلتی ایل ۔
27 آشر کے خاندانی گروہ سے شلوی کا بیٹا اخیہود۔
28 نفتالی کے خاندانی گروہ سے عمّیہود کا بیٹا فدا ہیل ۔"
29 خداوند نے ان آدمیوں کو بنی اسرا ئیلیوں میں کنعان کی زمین بانٹنے کے لئے حکم دیا ۔
35:1 خداوند نے موسیٰ سے یریحو کے نزدیک یردن ندی کے دوسری طرف موآب کی وا دی میں بات کی۔ خداوند نے کہا ،
2 " بنی اسرا ئیلیوں سے کہو کہ وہ ملک کے اپنے حصّے سے کچھ قصبے اور اپنے چاروں طرف کی کچھ چرا گا ہیں لا وی لوگوں کو دیں۔
3 لا وی نسلیں ان شہروں میں رہ سکیں گے اور تما م مویشی اور دوسرے جانور جو لا وی نسلوں کے ہوں گے ۔ شہر کی چا روں طرف کی چرا گا ہوں میں چر سکیں گے ۔
4 تم لا وی نسلوں کو اپنے ملک کا کتنا حصّہ دو گے ؟ شہروں کی دیواروں سے ۵۰۰, ۱ فیٹ باہر تک ناپتے جا ؤ وہ تمام زمین لا وی نسلوں کی ہو گی ۔
5 پو ری زمین ۰۰۰, ۳ فیٹ شہر کے مشرق میں ۰۰۰, ۳ فیٹ شہر کے جنوب میں ۰۰۰,۳ فیٹ شہر کے مغرب میں ۰۰۰,۳ فیٹ شہر کے شمال میں لا وی نسلوں کی ہو گی ۔ اس زمین کے درمیان شہر قا ئم ہو گا ۔
6 سبھی شہروں میں یہ چھ شہر پناہ کے شہر ہوں گے ۔ اگر کو ئی شخص کسی کو اتفا قاً مار ڈالتا ہے تو وہ قتل کرنے وا لا ان شہروں میں بھا گ کر جا سکتا ہے اور محفوط پناہ کھو ج سکتا ہے ۔ ان چھ شہروں کے علا وہ تم کو ۴۲ دوسرے شہر لا وی لوگوں کو دینے ہو نگے ۔
7 اس طرح تم لا وی نسلوں کو ۴۸ شہر دو گے ۔ تم ان شہرں و کے چا روں طرف کی زمین بھی دو گے ۔
8 اسرا ئیل کے بڑے خاندان زمین کے بڑے حصّہ دیں گے اسرا ئیل کے چھو ٹے خاندان زمین کے چھو ٹے حصّے دیں گے ۔ سب خاندانی گروہ لا وی نسلوں کو اپنی میراث سے کچھ شہر لا ویوں کو دینگے ۔"
9 تب خداوند نے موسیٰ سے بات کی اس نے کہا ،
10 لوگوں سے یہ کہو :" تم لوگ دریا ئے یردن کو پا ر کرو گے اورملک کنعان میں جا ؤ گے ۔
11 تمہیں " محفوظ شہر " بنا نے کیلئے کچھ شہروں کو چننا چا ہئے ۔ اگر کو ئی آدمی اتفا قاً کسی کو مار ڈالتا ہے تو وہ پناہ کیلئے ان پناہ کے شہروں میں بھا گ کر جا سکتا ہے ۔
12 وہ شخص اس کسی بھی آدمی سے محفوظ رہے گا جو مقتول آد می کے خاندان کا ہو۔ جو اسے ( جس شخص نے اتفا قاً مار دیا تھا ) پکڑنا چا ہتا ہو ۔ وہ اس وقت تک محفو ظ رہے گا ۔ جب تک عدالت میں ان کے با رے میں انصاف ہو نہیں جا تا ہے۔
13 " حفاظتی شہر " ۶ ہو ں گے ۔
14 ان شہروں میں ۳ شہر دریا ئے یردن کے مشرق میں ہو ں گے اور ۳ دوسرے شہر ملک کنعان میں دریا ئے یردن کے مغرب میں ہو ں گے ۔
15 وہ شہر اسرا ئیل کے شہریوں غیر ملکیوں اور مسافروں کے لئے محفو ظ شہر ہونگے ۔ کوئی بھی آدمی اتفاقاً کسی کو مارڈالتا ہے تو وہ ان پناہ کے شہروں میں سے کسی میں بھی پناہ پا سکتا ہے ۔
16 اگر کوئی آدمی کسی کو مارنے کے لئے لوہے کا ہتھیار استعمال میں لاتا ہے تو وہ قاتل ہے اور اُس آدمی کو بھی مار دینا چاہئے ۔
17 اور اگر کوئی آدمی ایک پتھر اٹھا تا ہے اور کسی کو مارڈالتا ہے تو وہ قاتل ہے اور اُسے بھی مار دینا چاہئے ۔ پتھر اس طرح کا ہونا چاہئے جسے عام طور پر آدمیوں کو مارنے کے لئے استعمال میں لایا جاتا ہے ۔
18 اگر کوئی آدمی کسی لکڑی کا استعمال کرتا ہے اور کسی کو مارڈالتا ہے تو وہ قاتل ہے اُسے بھی مار دینا چاہئے ۔ وہ لکڑی ایک ہتھیار کے طور پر ہونی چاہئے جس کا استعمال لوگ آدمیوں کو مار نے کے لئے کر تے ہیں۔
19 مقتول آدمی کے خاندان کا فرد اُس قاتل کا پیچھا کر سکتا ہے اور اسے مار سکتا ہے ۔
20 "کوئی آدمی کسی پرحملہ کر سکتا ہے اور اسے مار سکتا ہے یا کو ئی آدمی کسی کو دھکا دے سکتا ہے اور اسے مار سکتا ہے یا کو ئی آ دمی کسی پر کچھ پھینک سکتا ہے اور اسے مار سکتا ہے ۔ اگر اس آدمی نے نفرت کی بنا پر یا جعل سازی کی بنا پر اس آدمی کو مار ڈالتا ہے تو اس آدمی کو مار ڈا لنا چا ہئے ۔ مقتول کے خاندان کا کو ئی فرد اس قا تل کا پیچھا کر سکتا ہے اور اسے مار سکتا ہے ۔
21
22 " لیکن ہو سکتا ہے کہ کو ئی آدمی کسی کو اتفاقاً ما ر دے حالانکہ وہ آدمی اس سے نفرت نہیں کرتا تھا ۔ یہ حادثہ اتفاقاً ہوگیا ۔ یا ہوسکتا ہے کوئی آدمی کچھ پھینکے اور اتفاقاً اس سے کوئی مر جاتا ہے ، حالانکہ اس کا مارنے کا ارادہ نہیں تھا ۔
23 یا ہوسکتا ہے کوئی آدمی بڑا پتھر پھینکے اور پتھر کسی ایسے آدمی پر گر پڑے جو اسے نہ دیکھ رہا ہو اور اس سے وہ مر جائے حالانکہ اس آدمی نے کسی کو ما رنے کا ارادہ نہیں کیا تھا اور نہ ہی مقتول آدمی کے ساتھ نفرت رکھتا تھا یہ صرف اتفاقاً ہو گیا ۔
24 اگر ایسا ہو تو قبیلے طے کرے کہ کیا کرنا چاہئے قبیلہ کی عدالت طے کرے گی مقتول آدمی کے خاندان کا فرد اسے مار سکتا ہے ۔
25 اگر عدالت کا یہ فیصلہ ہے کہ وہ زندہ رہے تو اسے اپنے پناہ کے شہر میں جانا چاہئے ۔ اسے وہاں اعلیٰ کاہن کے مرنے تک جس کا کہ مقدس تیل سے مسح کیا گیا تھا رہنا چاہئے ۔
26 "اس آدمی کو اپنے ' حفاظتی شہر ' کی سرحدوں کے باہر کبھی نہیں جانا چاہئے ۔ اگر وہ سرحدوں کے پار جاتا ہے اور مقتول کے خاندان کا فرد اسے پکڑ تا ہے اور اسکو مار ڈالتا ہے تو وہ فرد قتل کا قصوروار نہیں ہوتا ۔
27
28 اس آدمی کو جس نے اتفاقاً کسی کو مار ڈا لا ہو ' حفا ظتی شہر ' میں تب تک رہنا پڑیگا جب تک اعلیٰ کا ہن وفات نہیں پا تا ۔ اعلی ٰ کا ہن کے وفات کے بعد وہ آدمی اپنے ملک کو واپس ہو سکتا ہے ۔
29 یہ اصول ہمیشہ تمہا رے لوگوں کے شہروں کے لئے ہو ں گے ۔
30 " قاتل کو تبھی موت کی سزا دی جا سکے گی جب اس کے خلا ف میں ایک سے زیادہ گواہیاں ہوں گے۔ اگر ایک ہی گواہ ہو گا تو کسی آدمی کو موت کی سزا نہیں دی جا سکے گی ۔
31 " اگر کو ئی آدمی قا تل ہے تو اسے مار ڈا لنا چا ہئے ۔ دولت کے بدلے اسے نہیں چھو ڑنا چا ہئے ۔ اس قا تل کو مار دینا چا ہئے ۔
32 " اگر کسی آدمی نے کسی کو ما را اور وہ بھا گ کر کسی ' پناہ کے شہر ' میں گیا ۔ تو اسے رِہا کر نے کے لئے اس سے فدیہ نہ لو ۔ اس آدمی کو اس شہر میں تب تک رہنا پڑیگا جب تک کا ہن کا انتقال نہ ہو جا ئے ۔
33 " اپنے ملک کو معصو م اور بے گنا ہوں کو قتل کر کے ناپاک مت کرو۔ کیوں کہ خو ن زمین کو نا پاک کر دیتا ہے ۔ اس کے کفارے کے لئے قاتل کو مارنے کے سوا ئے اور کو ئی دوسرا راستہ نہیں ہے ۔
34 میں خداوند ہوں۔ میں بنی اسرا ئیلیوں کے ساتھ تمہا رے ملک میں ہمیشہ رہتا ر ہوں گا ۔ میں اس ملک میں رہتا رہوں گا ۔ بہ گناہ لوگوں کے خون سے اس کو نا پاک نہ کرو۔"
36:1 منسی یوسف کا بیٹا تھا ۔ مکیر منسی کا بیٹا تھا ۔ جِلعاد مکیر کا بیٹا تھا ۔ جلِعاد خاندان کے قا ئد موسیٰ اور اسرا ئیل کے خاندانی گروہ کے قائدین سے بات کر نے گئے ۔
2 انہوں نے کہا ، ' جناب ' خداوند نے حکم دیا ہے کہ ہم لوگ اپنی زمین قرعہ ڈا ل کر حاصل کریں ۔ اور جناب ! خداوند نے حکم دیا ہے کہ صِلا فحاد کی زمین اس کی بیٹیوں کو ملے ۔ صلا فحاد ہمارا بھا ئی تھا ۔
3 یہ ہو سکتا ہے کسی دوسرے خاندانی گروہ کا آدمی صلا فحاد کی بیٹی سے شادی کرے ۔ کیا وہ زمین ہما رے خاندان سے نکل جا ئے گی ؟ کیا اس دوسرے خاندانی گروہ کے آدمی اس زمین کو حا صل کریں گے ؟ کیا ہم لوگ وہ زمین کھو دیں گے جسے ہم لو گوں نے قرعہ ڈال کر حاصل کیا تھا ؟
4 لوگ اپنی زمین بیچ سکتے ہیں لیکن جوبلی سال میں ساری زمین اس خاندانی گروہ کو واپس ہو جا تی ہے جو اس کا اصلی مالک ہو تا ہے ۔ اس وقت صلا فحاد کی بیٹیوں کی زمین کون پا ئے گا ؟ اگر ویسا ہو تا ہے تو کیا ہما را خاندان اس زمین سے ہمیشہ کے لئے بے دخل ہو جا ئے گا ؟"
5 موسیٰ نے بنی اسرا ئیلیوں کو ایسا ہی حکم دیا جیسا کہ خداوند نے اسے حکم دیا تھا ۔" یوسف کے خاندانی گروہ کے لوگ جو کہتے ہیں وہ صحیح ہے ۔
6 صلا فحاد کی بیٹیوں کے لئے خداوند کا یہ حکم ہے : اگر تم کسی سے شادی کرنا چا ہتی ہو تو تمہیں اپنے خاندانی گروہ کے کسی مرد کے ساتھ ہی شادی کرنی چا ہئے ۔
7 اس طرح بنی اسرا ئیلیوں میں زمین ایک خاندانی گروہ سے دوسرے حاندانی گروہ میں نہیں جا ئے گی ۔ ہر ایک اسرا ئیل اپنے آبا ؤ اجداد کی زمین کو ہی اپنے پاس رکھے گا ۔
8 اور اگر کو ئی بیٹی باپ کی زمین حاصل کر تی ہے تو اسے اپنے خاندانی گروہ میں سے ہی کسی کے ساتھ شادی کرنی چا ہئے ۔ اس طرح ہر ایک آدمی وہی زمین اپنے پاس رکھے گا جو اس کے آباؤ اجداد کی تھی ۔
9 اس طرح بنی اسرا ئیلیوں کی میراث ایک خاندانی گروہ سے دوسرے خاندانی گروہ میں نہیں جا ئے گی ۔ اس طرح سے ہر ایک اسرا ئیلی وہ زمین رکھے گا جو اس کے اپنے آبا ؤ اجداد کی تھی ۔
10 صِلا فحاد کی بیٹیوں نے موسیٰ کو دیئے گئے خداوند کے حکم کو قبول کیا ۔
11 اس لئے صِلا فحاد کی بیٹیاں محلا ہ ، ترضا ہ ، حُجلا ہ، مِلکا ہ اور لو عا ہ اور اپنے چچیرے بھا ئیوں کے ساتھ شادی کی ۔
12 ان کے شوہر یوسف کے بیٹے منسی کے خاندانی گروہ کے تھے ۔ اس لئے ان کی زمین ان کے باپ کے خاندانی گروہ کی بنی رہی ۔
13 اس طرح خداوند نے یہ شریعت موسیٰ کو یریحو کے پا ر دریا ئے یردن کے کنا رے مو آب کے علا قے میں دیئے ۔ اور موسیٰ نے ان شریعت اور احکا ما ت کو بنی اسرا ئیلیوں کو دیا ۔