Proverbs

1:1 داؤد کے بیٹے اور اسرائیل کا بادشاہ سلیمان کی امثال (کہاوتیں)۔ 2 یہ باتیں حکمت اور نظم و ضبط سکھا نے ،عقل و فہم کی باتوں کو سمجھنے کے لئے ، 3 ذہنی تربیت دینے ،راستبازی ، انصاف اور جو صحیح ہے اسکے بارے میں سکھا نے کے لئے ، 4 نادان لوگوں کو ہوشمندی سکھا نے کے لئے اور نوجوان لوگوں کو علم اور عقل و فہم سکھا نے کے لئے لکھی گئیں ۔ 5 عقلمند شخص سنیں اور اپنی معلومات کو بڑھا ئیں ، اور ایک عالم شخص رہنمائی حاصل کرے ۔ 6 یہ امثال اس لئے لکھی گئیں تاکہ لوگ امثال اور تمثیلوں کو ،عقلمند لوگوں کی تعلیمات اور پہیلیوں کو سمجھ سکیں ۔ 7 خدا وند کا خوف عقلمندی کا آغاز ہے ۔ صرف بے وقوف ہی حکمت اور تربیت سے نفرت کرتے ہیں ۔ 8 اے میرے بیٹے اپنے باپ کی تربیت پر دھیان دے اور اپنی ماں کی تعلیمات کو نطر انداز مت کر ۔ 9 وہ تمہیں آراستہ کرنے کے لئے خوبصورت ٹو پی کی مانند ہیں اور تجھے دیکھنے میں خوبصورت بنا نے کے لئے گلے کی ہار کی مانند ہیں ۔ 10 اے میرے بیٹے اگر گنہگار تجھے گناہ کی طرف لے جائے تو انکی باتیں کبھی نہ ماننا ۔ 11 اور اگر وہ کہیں ، " ہمارے ساتھ آؤ تا کہ چھپ کر گھات لگا کر کچھ معصوم شخص کا قتل کریں ۔ 12 آؤ ہم لوگ انہیں زندہ سارے کا سارا ویسے ہی نگل جائیں جیسے قبر نگل جاتی ہے ، جیسے پاتال نگل جاتی ہے ۔ 13 ہم لوگ ہر قسم کی قیمتی چیزوں کو حاصل کریں گے ۔ ہم لوگ مال غنیمت سے اپنے گھروں کو بھر دینگے ۔ 14 اس لئے آؤ ہمارے ساتھ شامل ہو جاؤ ہم لوگ ایک مشترکہ تھیلی کو بانٹ لیں گے ۔" 15 میرے بیٹے تو انکے ساتھ نہ جانا ۔ تو اپنے قدموں کو انکے راستے سے دور رکھو ۔ 16 کیوں کہ انکے پاؤں برائی کرنے کے لئے دوڑ تے ہیں ۔ اور وہ لوگوں کو مارنے کے لئے جلدی کر تے ہیں ۔ 17 لوگ پرندوں کو پکڑ نے کے لئے جال بچھا تے ہیں ۔ لیکن اس وقت جال بچھا نا بیکار ہے جب پرندے دیکھ رہے ہیں ۔ 18 اسی طرح سے وہ خود اپنے لئے گھات لگا تے ہیں ۔ وہ اپنی زندگی کو پھنسا لیتے ہیں ۔ 19 لالچی لوگ اپنی ہی حرکت سے اپنے آپ کو تباہ کردیتے ہیں ۔ 20 سنو! دانشمندی تو بازار میں بلند آواز سے پکار تی ہے اور گلیوں میں آواز لگا تی ہے ۔ 21 وہ بازار کے ہجوم میں چلاتی ہے ۔ شہر کے پھاٹکوں پر وہ اپنی باتوں کو کہتی ہے ۔ ( حکمت کہتی ہے :) 22 " تم نادان لوگو کب تک نادانی سے محبت کرو گے ؟ تم مذاق اڑانے والو کب تک مذاق سے خوش ہوگے؟ تم بے وقوفو کب تک جانکاری سے نفرت کرو گے 23 تمہیں میری ڈانٹ ڈپٹ قبول کرنی چاہئے تھی ! میں جو کچھ جانتی ہوں اسے کہوں گی ۔ اور میں اپنا تمام علم تجھے سکھاؤں گی ۔ 24 " لیکن اس وقت سے میں نے تم کوپکارا لیکن تم نے سننے سے انکار کیا ۔ میں نے تمہاری مدد کرنی چاہی اور اپنا ہاتھ تیری طرف پھیلا یا لیکن تم نے میری مدد کو قبول کرنے سے انکار کیا ۔ 25 اور تم نے میرے مشورہ کو نظر انداز کیا ، تم نے میری ڈانٹ ڈپٹ کا انکار کیا ۔ 26 اس لئے میں تمہاری تباہی پر ہنسوں گی اور جب تجھ پر تکلیف چھا جائے گی تو میں اس سے خوش ہونگی ۔ 27 جب بڑی آفت ایک طوفان کی طرح تم پر آئیگی اور سچ مچ میں تم پر تباہی طوفانی ہوا کی طرح آئیگی اور تمہاری مصیبت اور دکھ تم کو گھیر لیگی ، 28 " تب تم مجھ کو پکارو گے لیکن میں کوئی جواب اور نہیں دونگی ۔ تم مجھے ڈھونڈ تے پھروگے لیکن نہیں پاؤ گے ۔ 29 کیونکہ تم نے علم سے نفرت کی ، کیوں کہ تم نے خدا وند کے لئے عزت و احترام کو نہیں چنا ۔ 30 کیوں کہ تم لوگ میرے مشوروں کو نہیں چاہتے ہو اور میری ڈانٹ ڈپٹ سے انکار کرتے ہو ۔ 31 اس لئے تم لوگ اپنے کئے کا پھل کھا ؤگے، تمہارے ہی منصوبوں سے تمہارا پیٹ بھرا جائے گا ۔ 32 " نادانوں کی ضدی پن انہیں مار ڈالیگی ۔ بے وقوف اپنی آسودگی کی وجہ سے بر باد ہونگے ۔ 33 لیکن جس نے میری بات سنی وہ محفوظ رہا ۔ انہیں اطمینان نصیب ہوا انہیں شیطان سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ۔"

2:1 میرے بیٹے اگر تم باتو ں کو قبول کرے گا اور میرے احکام کو یاد رکھے گا ، 2 اگر تم حکمت کی باتو ں پر دھیان دو گے اور دِل و جان سے سمجھنے کی کو شش میں لگے رہو گے ، 3 اگر تم حکمت کے اصول کو پکارو گے اور سمجھنے کے لئے آ واز بلند کرو گے ، 4 اگر تم حکمت کو ایسے ڈھونڈو جیسے تم چاندی کو ڈھونڈ تے ہو، اگر تم اسے ایسے ڈھونڈو جیسے چھپے خزانے کو ڈھو نڈ تے ہو ، 5 تب تم سمجھو گے کہ خداوند کا خوف کا کیا مطلب ہے اور تم خدا کے علم کو حاصل کرو گے ۔ 6 کیونکہ خداوند حکمت عطا کر تا ہے ۔ علم اور سمجھ ا س کے منہ سے نکلتی ہے ۔ 7 وہ اچھے اور ایماندا ر لوگوں کی مدد کر تا ہے ۔ اور راستبازو ں کے لئے ڈھال کی مانند ہے ۔ 8 وہ انصاف کے راستوں کی پہریداری کر تا ہے اور ان لوگو ں کے راستہ کی حفاظت کر تا ہے جو اس کا وفادارہے ۔ 9 تب تو صداقت ، انصاف اور ہر اچھی راہ کو سمجھے گا ۔ 10 کیونکہ حکمت تیرے دل میں دا خل ہو گی ۔ اور علم تیری جان کو خوش کرے گا ۔ 11 حکمت تجھ پر نظر کرے گی اور سمجھ تیری نگہبانی کرے گی ۔ 12 تا کہ تم کو شریروں کے راستوں اور ان لوگو ں سے جو کجروی کی باتیں کرتا ہے ، 13 جو اندھیروں کی را ہو ں میں بھٹکنے کے لئے سیدھی راہو ں کو چھوڑ دیتے ہیں ، 14 جو بُرے کا موں کے کرنے میں خوش ہو تے ہیں۔ جو شرارت کے کجروی میں خوش ہو تے ہیں ، 15 جنکی را ہیں نا ہموار ، اور جنکے راستے پیچیدہ ہیں ان سے بچا یا جا ئے گا ۔ 16 تا کہ تم کو دوسرے آدمی کی بیوی سے ، اس بدکار عورت سے جو میٹھی میٹھی باتیں کرتی ہیں، 17 اس نے اس وقت شادی کی تھی جب وہ جوان تھی ۔لیکن اس نے اپنے شو ہر سے بیوفائی کی ، اور شادی کے عہد کو جسے اس نے خدا کے سامنے کیا تھا بھو ل گئی ۔ 18 اس کے ساتھ گھر جانا تجھے موت کے قریب لے جا تا ہے ۔ اسکی را ہ تجھے قبر تک لے جا تی ہے ۔ 19 کو ئی بھی آدمی جو اس کے گھر جا تا ہے اپنی زندگی کو کھوتا ہے اور وہ کبھی زندگی میں واپس نہیں آتا ہے ۔ 20 حکمت تو نیک لوگو ں کی مثالوں پر چلنے میں تیری مدد کرے گی اور تجھے راستباز لوگوں کی راہ کو اپنانے میں مدد کرے گی ۔ 21 کیونکہ صرف ایماندار لوگ ہی زمین پر بسے رہیں گے اور جو بے قصور ہیں وہی اس میں آباد رہیں گے ۔ جو لوگ جھو ٹے اور دھوکہ باز ہیں زمین سے ہٹا دیئے جا ئیں گے ۔ 22 مگر شریر لوگ اپنی زمین کو کھو ئیں گے ۔ اور جو دھو کہ دیتے ہیں اس زمین سے ہٹا دیئے جا ئیں گے ۔

3:1 میرے بیٹے میری تعلیمات کو مت بھو لو ، میرے احکام کو یاد رکھو ۔ 2 اسے اپنے دل میں ذخیرہ کرو ۔ کیوں کہ وہ تمہیں لمبی زندگی اور سلامتی دے گی ۔ 3 سچائی اور وفاداری دونوں کبھی جُدا نہ ہو نے پا ئے ، اسے اپنے گلے میں باندھ لو ۔ اسے اپنے دِل میں لکھ لو ۔ 4 تب تم خدا اور لوگو ں کی نظر میں ہمدردی اور اچھی شہرت دونو ں پا ؤ گے۔ 5 خداوند پر مکمل توکل رکھ اپنی سمجھ اور فہم پر بھروسہ مت رکھ ۔ 6 ہر ایک چیز میں جسے تم کر تے ہو ہمیشہ خدا کی منشا کو جاننے کی کوشش کرو ہ تمہا رے راستہ کو سیدھا کرے گا ۔ 7 اپنے آ پ کو زیادہ چالاک مت سمجھ ، بلکہ خداوند سے ڈرو اور اس کی تعظیم کرو اور بُرائی سے دو ررہو ۔ 8 یہ تمہا رے جسم کے لئے تندرستی اور تازگی ہو گی ۔ 9 اپنے مال سے اور اپنی پیدا وار کے سب سے عمدہ چیزوں سے خداوند کی تعظیم کرو ۔ 10 تب تمہا رے غلّوں کا گودام اناجوں سے پو ری طرح بھر جا ئے گا ۔ اور تمہا را حوض نئی مئے سے لبریز ہو جا ئے گا ۔ 11 میرے بیٹے خداوند کی تربیت کو رد مت کر اور اس کی ڈانٹ ڈپٹ کا بُرا مت مان ۔ 12 کیوں کہ خداوند اسی کو ڈانٹتا ہے جسے وہ پیار کرتا ہے ۔ہاں ! خدا باپ کے مانند ہے جو بیٹا کو سزا دیتا ہے جسے وہ پیار کرتا ہے ۔ 13 وہ آدمی برکت وا لا ہے جو حکمت اور سمجھ کو پا تا ہے ۔ 14 حکمت سے جو فائدہ ہو تا ہے وہ چاندی اور خالص سونے سے بہتر ہے ۔ 15 حکمت جواہرات سے زیادہ قیمتی ہے کو ئی بھی چیز جس کی تم خواہش کر تے ہو اس کا مواز نہ اس سے نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ 16 اس کے داہنے ہا تھ میں لمبی زندگی ہے اور اس کے بائیں ہا تھ میں دولت اور عزت ہے ۔ 17 اس کے راستے خوشگوار ہیں ، اس کے راستے سلامتی کی طرف لے جا تے ہیں ۔ 18 جو اسے قبول کرتا ہے اس کے لئے درخت حیات ہے ۔ جو اسے پکڑ لیتا ہے وہ سچ مچ میں برکت وا لا ہے ۔ 19 خداوند نے اپنی ہی حکمت سے زمین کی بنیاد رکھی اور اپنی ہی سمجھ سے آسمانوں کو بنا یا ۔ 20 اپنے علم سے اس نے گہرائی سے پانی باہر انڈیلا اور آسمان سے بر سایا ۔ 21 میرے بیٹے مستحکم فیصلہ اور بصیرت کو اپنی نظروں سے اوجھل ہو نے نہ دے ، ان کی حفاظت کر ۔ 22 وہ تیرے لئے زندگی دے گی اور تیرے گلے کو آ راستہ کرے گی ۔ 23 تب تو اپنے راستے پر بغیر ٹھو کر کھا ئے حفاظت کے ساتھ چلو گے ۔ 24 جب تم لیٹ جا ؤ گے تو تم نہیں ڈرو گے ۔ جب تم لیٹو گے تو گہری نیند سو ؤ گے ۔ 25 تجھے اچانک آنے وا لی تباہی ، ایسی تباہی جو کہ شریروں کے اوپر آتی ہے ،تمہا رے اوپر آئے گی اس سے خوف کھانے کی ضرورت نہیں ہے کیوں کہ خداوند تمہیں حوصلہ دے گا ، اور وہ تیرے پیر کی حفا ظت کرے گا ۔ 26 27 جو مدد کے مستحق ہے اس کی مدد کو مت رو کو جب کہ تم مدد کرنے کے لا ئق ہو ۔ 28 اگر تمہا رے پڑوسی کو کسی چیز کی ضرورت ہو اور تمہا رے پاس وہ ہے تو ضرور تم اس کی ضرورت پو ری کرو۔ اس کو یہ مت کہنا ، " کل آؤ تب میں یہ تم کو دوں گا ۔" 29 اپنے پڑ وسی کے خلاف جو کہ تم پر بھروسہ کر کے جی رہا ہے اس کے خلاف خفیہ منصوبہ مت بنا ؤ ۔ 30 بلا کسی وجہ کے کسی شخص کو عدا لت میں مت گھسیٹوں جب کہ اس نے تیرے ساتھ کو ئی بُرا ئی نہ کی ہو ۔ 31 ایک پُر جوش آدمی پرحسد مت کر اور اس کی روش کو اختیار کرنے کا فیصلہ مت کر ۔ 32 کیوں کہ خداوند بُرے لوگو ں سے نفرت کر تا ہے ۔ لیکن وہ ان کا دوست ہے جو ایماندار ہے ۔ 33 خداوند مذاق اُ ڑا نے وا لے کا مذا ق اُڑا تا ہے لیکن وہ اس شخص پر مہربان ہو تا ہے جو خاکسار ہے ۔ 34 عقلمند عزّت حاصل کر تے ہیں لیکن بے وقوف صرف رسوائی حاصل کر تے ہیں 35

4:1 اے بیٹو ! اپنے وا لد کی تعلیمات کو سنو ان پر توجہ دو تا کہ تم سمجھ سکو ۔ 2 کیوں کہ جو کچھ بھی میں تم کو سکھا تا ہو ں وہ اچھا ہے میری ہدایات کو مت چھو ڑو ۔ 3 کیوں کہ میں بھی اپنے با پ کا بیٹا تھا اپنی ما ں کا صرف میں ہی پیارا بیٹا تھا ۔ 4 اور میرے وا لد نے مجھے سکھا یا اور کہا ، "میری باتوں کو دل و جان سے قبول کرو ،میرے احکام کو مانو اور تم جیو گے ! 5 حکمت اور سمجھ حاصل کرو میرے الفاظ کو مت بھو لو اور ان سے مت پھرو۔ 6 حکمت کو مت چھو ڑو اور وہ تمہا ری حفا ظت کرے گی ! اس سے محبت کرو اور وہ تم کو محفوظ رکھے گی ۔" 7 حکمت کے با رے میں پہلی چیز : عقلمند ی حاصل کرو ! اپنے تمام حاصل شدہ چیزوں سے سمجھ حاصل کرو ۔ 8 حکمت کو عزت دو اور وہ تم کو عظیم بنا دے گی ۔ اسے گلے لگا ؤ ، اور وہ تمہا رے لئے تعظیم لے آئے گی ۔ 9 وہ تمہا رے سر پر حسن کا سہرا رکھے گا ۔ وہ تمہیں شاندا ر تا ج پیش کرے گا ۔ 10 اے بیٹے سُن ! جو کچھ میں کہتا ہوں اسے قبول کر اور تیری عمر دراز ہو گی ۔ 11 میں تمہیں حکمت کی تعلیم دیتا ہوں میں تجھے سیدھا راستہ پر لے چلوں گا ۔ 12 اگر تو اس راستہ پر چلے گا تو تیرے پاؤں کے سامنے کو ئی رکا وٹ نہیں آئے گی ۔ اگر تم ڈرو گے تو تم ٹھو کر نہیں کھا ؤ گے ۔ 13 اس ہدایت کو مضبوطی سے پکڑے رہو اسے جا نے مت دو ! اسکی نگہبانی کرو وہ تمہا ری زندگی ہے ۔ 14 شریرو ں کا راستہ اختیار مت کرو ۔ان کی را ہ پر قدم بھی مت رکھو ۔ 15 اس سے دور رہو ! ان کے راہ پر مت چلو! ان سے مُڑ جا ؤ اور ان سے دور چلو ! 16 بُرے لوگ اس وقت تک نہیں سو سکتا یا آرام نہیں کر سکتا جب تک کہ وہ کو ئی بُرا کام نہیں کر لیتا اور اس وقت تک نہیں سو تا جب تک کہ کسی کو نقصان نہ پہنچا ئے ۔ 17 ان کے لئے بُری چیزیں کرنا کھانے کی مانند ہے اور تشدد پینے کی مانند ہے ۔ 18 نیک لوگو ں کی را ہیں اسی طرح ہو تی ہیں جیسے صبح کی پہلی کرن ! یہ اپنی چمک کو حا صل کر تے رہتا ہے جب تک کہ دو پہر کو وہ اپنی پو ری چمک تک نہیں پہنچ جا تی ہے ۔ 19 اس کے مقابلے میں ، بُرے لوگو ں کی را ہیں مکمل اندھیرے کی مانند ہے ۔ وہ ٹھو کر کھا تے ہیں لیکن یہ بھی نہیں جانتے ہیں کہ کس راستے پر چلتے ہیں ۔ 20 میرے بیٹے ! جو میں کہتا ہوں اس پر توجہ دے غور سے میری باتیں سن ۔ 21 میرے کلاموں کو اپنے سے الگ ہو نے مت دے ۔انہیں اپنے دل کی گہرا ئی میں رکھ ۔ 22 وہ اس کو اچھی صحت اور زندگی دیتی ہے جو اس کو حا صل کرتا ہے ۔ 23 تمہا رے لئے اہم بات یہ ہے کہ جو کچھ تم سوچتے ہو ا س کے لئے ہو شیار رہو ۔کیوں کہ تمہا رے خیالات تمہا ری زندگی پر اختیار رکھتے ہیں ۔ 24 کج گوئی سے چھٹکا رہ حاصل کر ، جھو ٹ مت بول ! 25 صرف سیدھے سامنے دیکھ ، اپنی آنکھوں کو سیدھے اپنے سامنے رکھ ۔ 26 جو کچھ بھی تم کرو ا س سے ہو شیار رہ۔ اور اچھی زندگی بسر کر ۔ 27 سیدھا راستہ مت چھو ڑ بلکہ بُرے راستے سے دور رہو ۔

5:1 میرے بیٹے ! میری حکمت پر دھیان دو ، اور میری سمجھداری کی باتوں کو دھیان سے سنو ۔ 2 تا کہ تو شعور کو رکھ سکو اور تیرے ہونٹ علم کو محفوظ رکھ سکے ۔ 3 کیوں کہ بدکار بیوی کا ہونٹ شہد ٹپکا تا ہے اور وہ بڑی نرمی سے باتیں کرتی ہے ۔ 4 لیکن آ خر میں وہ اتنا ہی کڑوا ہے جتنا کہ زہر اور اتنا ہی تیز ہے جتنا کہ دو دھاری تلوار ہے ۔ 5 اس کا پا ؤں موت کی طرف جا تا ہے ۔ اس کا قدم قبر کی طرف لیجاتا ہے ۔ 6 وہ زندگی کی راہ کی طرف کو ئی دھیان نہیں دیتی ہے ۔ اس کا راستہ نا ہموار ہے لیکن اسے وہ نہیں جانتی ہے ۔ 7 اور اب میرے بیٹومیری بات سنو ! جو باتیں میں کہتا ہوں اس سے مت مڑو ۔ 8 اس عورت کے راستے سے دور رہو ۔ اس کے گھر کے دروازہ کے پاس بھی مت جا ؤ ۔ 9 ورنہ تم اپنی قوّت کسی دوسرے کے حوا لے کر بیٹھو گے اور اپنی زندگی کسی ظالم کے حوا لے کر دو گے ۔ 10 اور لوگ جنہیں تم نہیں جانتے وہ تمہا ری دولت کو ہتھیا لیں گے ۔ اور تمہا رے کاموں کا صلہ دوسرے حاصل کر یں گے ۔ 11 اور اپنی زندگی کے آخر وقت میں جب تم اپنے جسم کو برباد کرنے دو گے تو نو حہ کرو گے ۔ 12 تب تم کہو گے ، "میں نے تربیت سے کیسی نفرت کی ! کیسے میں نے ڈانٹ ڈپٹ کو رد کر دیا ! 13 میں نے اپنے استاد کی آواز کو سننے سے انکار کیا اور میں نے اپنی تربیت کرنے وا لوں پر دھیان نہیں دیا ۔ 14 اور میں ساری جماعت کے سامنے میں تقریباً پو ری طرح تباہ ہو چکا ہوں ۔" 15 اپنے حو ض کا پانی پیو اور اپنے ہی کنواں کا تا زہ پا نی پیو۔ 16 تمہا رے چشموں کو کو با ہر گلیوں میں کیو بہانا چا ہئے ۔ اور تمہا را پانی کا نالہ عوامی چورا ہو ں پر کیوں بہتا ہے ؟ 17 اسے فقط تمہا رے ہو نے دو ! اس میں اجنبیوں کو حصہ دار نہ بننے دو ۔ 18 تیرا جھڑنا با فضل رہے ! اپنی جوانی کی بیوی کے ساتھ خوش رہو ۔ 19 وہ ایک ہرن ، ایک پیاری خر گوش کی مانند ہے اسکی چھاتیاں تمہیں ہمیشہ نشہ آور کرے اور اس کا پیار تمہیں پو ری طرح آسو دہ کرے ۔ 20 اے میرے بیٹے تمہیں کچھ بدرکار بیوی کیوں لبھا ئے ، دوسرے آدمی کی بیوی کیوں تجھے گلے لگا ئے ؟ 21 خداوند تمہا رے ہر کام کو جسے تو کرتا ہے اچھی طرح دیکھتا ہے ۔جہاں تم جا تے ہو وہاں خداوند کی نگاہ ہے ۔ 22 بُرے آدمی کا گناہ اسے پھنسا ئے گا ۔ان کے گناہ اسے رسیوں کے مانند جکڑے گا ۔ 23 وہ تربیت کی کمی کی وجہ سے مرے گا ۔ وہ خودہی اپنی بے وقوفی کی وجہ سے گمراہی کی طرف جا ئے گا ۔

6:1 اے میرے بیٹے اگر تو نے کسی دوسرے کی ضمانت دی ہے ، اگر تو کسی دوسرے شخص کے قرض کی ضمانت کے لئے راضی ہوا ہے ، 2 تو پھر تم اپنے کئے ہو ئے وعدہ میں پھنس چکے ہو ۔ تمہا ری باتو ں نے تجھ کو پھنسا لی ہے ۔ 3 تب اسے کرو ، تم اپنے آپ کو آزاد کرنے کے لئے اس کے پاس جا ؤ ،کیوں کہ تم اپنے پڑوسی کے رحم و کرم میں پڑے ہو ! خاکساری سے جا ؤ اور اپنے پڑوسی سے التجا کرو ! 4 تو اپنی آنکھو ں میں نیند آنے نہ دے، تو اپنے پلکو ں کو بند ہو نے نہ دے ۔ 5 اپنے آپ کو ہرنی کی مانند شکاری کے ہا تھو ں سے آزاد کر اور اپنے آ پ کو چڑیا کی مانند چڑیمار کے پھندے سے آزاد کر ۔ 6 اے کا ہل شخص ، چیونٹی کی طرف دیکھ ۔اسکی روشوں پر غور کر اور عقلمند بن جا ۔ 7 چیونٹی کا نہ کو ئی حکمراں نہ کوئی رہبر اور نہ کو ئی سپہ سالا ر ہے ۔ 8 تب بھی گرمی میں اپنی غذا جمع کر لیتی ہے اور فصل کٹا ئی کے وقت اپنی خوراک جمع کر لیتی ہے۔ 9 کا ہل آدمی کب تک تو اس طرح پڑا رہے گا ؟ تو کب اپنی نیند سے اٹھے گا۔ 10 تھوڑی سی نیند، " تھوڑی سی جھپکی ،اپنے ہا تھو ں کا تھو ڑا سا آرام ۔" 11 اور یہاں اپنی غریبی میں رینگتا ہے ، یہ ایک ڈا کو کی طرح ہو گا جو تمہا رے سب سامانوں کو چرا لیا ہے ۔ 12 ایک بُرا اور بیکار شخص چاروں طرف جھوٹ بولتے پھرتا ہے ۔ 13 اور اپنی آنکھیں مار کر اور اپنے ہا تھ اور پیر کے اشاروں سے لوگو ں کو بہکاتا ہے ۔ 14 وہ برا ئی کے منصوبے بنا تے ہیں اور ہر وقت مصیبت کھڑا کر تے ہیں ۔ 15 لیکن اس کو سزا ملے گی ۔اچانک تبا ہی اسے برباد کر دے گی ۔آفت اس پر آئے گی کو ئی ا و ر چارہ نہ ہو گا ۔ 16 خداوند ان چھ چیزوں سے نفرت کرتا ہے اور ساتویں سے اسے کرا ہت ہے ۔ 17 آنکھیں جس سے ظا ہر ہو کہ مغرور ہے اور زبان جو جھوٹ بو لے ۔ ہا تھ جن سے بے گناہ آدمی کو مار دیا جا ئے ۔ 18 ایسا دل جو بُری چیزوں کے منصوبے باندھے ۔ پا ؤں جو برے کاموں کو کرنے کے لئے دوڑے ۔ 19 ایک جھو ٹا گواہ جو عدا لت میں جھو ئی گوا ہی دیتاہے ،ایک شخص جو بھا ئیوں کے بیچ بحث و تکرار کا سبب بنتا ہے ۔ 20 میرے بیٹے اپنے با پ کے احکام کا پا لن کر اور اپنی ماں کی تعلیمات کو رد مت کر ۔ 21 انہیں ہمیشہ کے لئے اپنے دل میں باندھ لے ، انہیں اپنے گلے کے چارو ں طرف پہن لے ، 22 تم جہاں کہیں بھی جا ؤ گے وہ لوگ تمہا ری رہنما ئی کریں گے ۔ جب تم سو رہے ہو تب بھی وہ تمہا ری نگرانی کریں گے ۔ اور جب تم جا گو گے تب وہ تم سے باتیں کریں گے اور تمہا ری رہبری کریں گے ۔ 23 حکم چراغ کی مانند ہے اور تعلیمات روشنی کی مانند ہے ، ڈانٹ ڈپٹ اور تربیت زندگی کا راستہ ہے ۔ 24 وہ تم کو ایک بُری عورت اور ایک بدکار بیوی کی میٹھی باتوں سے دور رکھیں گے ۔ 25 ہو سکتا ہے ہمارا دل اس کی خوبصورتی کی خوا ہش نہ کرے ۔ ہو سکتا ہے تم اس کی آنکھو ں سے قید نہ ہو ؤ ۔ 26 ہو سکتا ہے ایک فاحشہ صرف ایک رو ٹی کی قیمت لے ۔ وہیں پر ہو سکتا ہے دوسرے آدمی کی بیوی تمہیں اور تمہا ری زندگی کی قیمت لے ۔ 27 کیا یہ ممکن ہو سکتا ہے کہ ایک آدمی اپنی گود میں آگ رکھے اور اس کے کپڑے نہ جلے ؟ 28 کیا یہ ممکن ہو سکتا ہے کہ ایک آدمی جلتے ہو ئے کو ئلے پر چلے اور اسکا پیر نہ جلے ؟ 29 اسی طرح سے کو ئی بھی شخص جو کسی دوسرے کی بیوی کے ساتھ سو ئے گا ، اور ہر وہ شخص جو اس کو چھو ئے گا اسے سزا دی جا ئے گی ۔ 30 لوگ ایک بھو کے آدمی کو حقیر نہیں جانتاہے جو کہ کھانے کے لئے کھانا چراتا ہے ۔ 31 لیکن اگر وہ پکڑا جائے تو اس کو چرائی ہوئی چیز کا سات گنا ادا کر نا پڑتا ہے ۔ یہ قیمت اس کے پاس جو کچھ ہو اسکی ساری قیمت بھی ہو سکتی ہے ۔ 32 لیکن ایک شخص جو جنسی گناہ کرتا ہے وہ احمق ہے ۔ کوئی بھی جو ایسا کرتا ہے اپنے آپ کو برباد کرتا ہے ۔ 33 وہ صرف پٹائی اور رسوائی پائیگا ۔ وہ اپنی شرمندگی سے کبھی چھٹکارہ نہیں پا ئے گا ۔ 34 کیوں کہ شوہر کی غیرت اسے غصہ دلاتی ہے اور جب وہ انتقام لیگا تو رحم نہیں کریگا۔ 35 وہ کو ھی معاوضہ قبول نہیں کرے گا اور کو ھی بھی رقم لے نے سے چا ہے وہ کتنا بھی کیوں نہ ہو انکار کرے گا۔

7:1 میرے بیٹے ! میری باتیں یاد رکھ میں نے جو نصیحتیں کی ہیں انہیں مت بھول ۔ 2 میرے احکام کی تعمیل کر اور تب تو جئے گا ۔ میری تعلیمات کی نگہبانی اپنی آنکھ کی پتلی کی طرح کر ۔ 3 اسے اپنی انگلیوں میں باندھ اور اسے اپنے دل میں لکھ لے ۔ 4 حکمت سے کہو :" تم میری بہن ہو " اور سمجھ کو اپنا رشتے دار سمجھو ۔ 5 وہ تمہارا دوسرے آدمی کی بیوی سے ایک بد کار بیوی جو میٹھی میٹھی باتیں کرتی ہے اس سے نگہبانی کریں گی ۔ 6 کیوں کہ ایک دن میں اپنی کھڑ کی سے باہر پر دہ سے دیکھا ، 7 اور میں نے نادانوں کے درمیان ، نوجوانوں کے درمیان ایک لڑ کے کو دیکھا جسے عقل کی کمی تھی ۔ 8 وہ گلی میں چل رہا تھا ، وہ اپنے گھر کی طرف جاتے ہوئے اپنے کونے سے گزرا ۔ 9 اس وقت غالباً اندھیرا تھا سورج غروب ہو رہا تھا اور شام شروع ہو رہی تھی ۔ 10 تب ایک عورت اس سے ملنے کیلئے باہر آئی ۔ وہ فاحشہ کی طرح لباس پہنے ہوئے تھی ۔ وہ اس جوان کو پھنسانے کا منصوبہ بنا چکی تھی ۔ 11 وہ عریاں اور بڑی باغی تھی اس کا پیر گھر میں نہیں ٹکا رہا ۔ 12 اب وہ گلی میں ہے ، اب وہ چوراہے پر ہے ، ہر ایک کونے پر گھات میں لگ کر انتطار میں ہے ۔ 13 اس نے لڑ کے کو پکڑ لیا ، اسے چو ما اور بے شر می سے اسکی آنکھوں میں دیکھ کر کہا ، 14 " آج مجھے اپنی ہمدردی کا نذرانہ دینا تھا اور میں نے منت پوری کر لی اور جو میں نے وعدہ کیا وہ پورا کر لیا ۔ 15 اس لئے میں تجھ سے ملنے باہر آئی میں نے تم کو تلاش کیا اور اب میں نے تم کو پا لیا ۔ 16 میں نے صاف چادروں سے اپنے بستر کو سجا یا ہے جو بہت بہترین مصر کی چادریں ہیں ۔ 17 میں نے بستر کو خوشبو سے بسا یا ہے ۔ لوبان مصبر اور دار چینی سے معطر کیا ہے ۔ 18 تو میرے پاس آ تاکہ ہم لوگ رات بھر لطف اندوز ہوں اور محبت کر کے آسودہ ہو جاؤں ۔ 19 میرا شو ہر گھر پر نہیں ہے وہ ایک لمبا سفر پر گیا ہے اور وہ ہفتے تک گھر نہیں آئے گا ۔" 20 21 اس نے اپنی چاپلو سی کی باتوں سے اس کو گمراہی کی طرف لے گئی ہے ۔ اپنی میٹھی میٹھی باتوں سے اسکو پھسلا تی ہے ۔ 22 وہ لڑ کا فوراً ہی اسکے پیچھے ایسے ہو لیا جیسے ایک بیل کو ذبح کر نے کے لئے لے جایا جاتا ہو ، ایک ہرن پھندے میں قدم رکھتا ہو۔ 23 ایک شکاری کی طرح جو اس کے دل میں تیر پیوست کرے اس لڑ کے کی حا لت ایک پرندہ کی طرح تھی جو اڑ کر جال میں آگیا وہ نہیں جانتا تھا کہ وہ کس خطرہ میں آپڑا ہے ۔ 24 اس لئے اب اے بیٹو! سنو! میری باتوں پر غور کرو ۔ 25 اپنے دل کو اسکی راہ میں مت گر نے دو اور انکی راہ پر مت بھٹکو ۔ 26 اس نے بہتوں کو گرا یا ہے ۔ اس نے بہت سارے لوگوں کو مارا ہے ۔ 27 اس کا گھر قبر کی طرف جانے والی ایک شاہراہ ہے ۔ اسکی راہ سیدھے موت کی طرف جاتی ہے ۔

8:1 کیا حکمت نہیں پکارتی ہے اور سمجھ اپنی آ واز بلند نہیں کرتی ہے ؟ 2 وہ سڑک کے کنا رے پہاڑو ں پر ،جہاں را ہیں ملتی ہیں وہاں چورا ہے پر کھڑی ہو تی ہے ۔ 3 شہر کے پھاٹک کے نزدیک دروازہ پر وہ بلندآواز سے پکارتی ہے ۔ 4 حکمت کہتی ہے ، " آدمیو میں تم کو پکاررہی ہوں ۔ اے لوگو میں اپنی آواز تیرے لئے بلند کر رہی ہوں 5 اے نا دانوں ہو شیاری حا صل کرو ، اور اے بے وقوفو! عقل و فہم حا صل کرو ۔ 6 سنو ! کیوں کہ میرے پاس کہنے کے لئے قیمتی باتیں ہیں ۔ میرا ہونٹ وہ بولتا ہے جو کہ صحیح ہے ۔ 7 میرا منہ وہی بولتا ہے جو کہ سچ ہے ، اور بُرا ئی میرے ہونٹوں کے لئے نفرت انگیز ہے ۔ 8 میری باتیں صحیح ہیں۔ یہ غلط یا جھو ٹی نہیں ہیں ۔ 9 وہ علم وا لے آدمی جانتے ہیں کہ میری باتیں صحیح ہیں ۔ اور وہ ان کے لئے صحیح ہے جو علم تلاش کر تے ہیں ۔ 10 میری تربیت کو چاندی کے بدلے اور میرے علم کو خالص سونے کے بدلے قبول کر ۔ 11 کیونکہ حکمت موتی سے زیادہ قیمتی ہے اور جس چیز کی بھی تم حسرت کرو اس کا اس کے ساتھ موازانہ نہیں کیا جا سکتا ہے ۔" 12 " میں حکمت ، ہوشمندی کے ساتھ رہتی ہوں۔ میں علم اور تمیز کے ساتھ پا ئی جا تی ہوں۔ 13 اگر کو ئی شخص خداوند کا احترام کرتا ہے تب وہ بُرا ئی سے نفرت کرے گا ۔ میں غرور ، خود پسندی ،بد چلن اور کج گو ئی سے نفرت کر تی ہو ں۔ 14 میں مشورت ، اچھا فیصلہ ، سمجھ اور قوت رکھتی ہوں۔ 15 بادشا ہ میرے ذریعہ حکومت کر تے ہیں اور حاکم سیدھے قانون بناتے ہیں ۔ 16 میری بدولت شہزادے اور سبھی امراء حکومت کر تے ہیں۔ 17 میں ان لوگو ں سے محبت کرتی ہوں جو مجھ سے محبت کر تے ہیں ۔ جو مجھے تلاش کر تے ہیں وہ مجھے حاصل کر تے ہیں ۔ 18 میرے پاس دولت اور عزت ہے جو میں دیتی ہو ں۔ میں سچی دولت اور کامیابی دیتی ہوں ۔ 19 میں جو چیزیں دیتی ہوں وہ عمدہ سونے سے زیادہ قیمتی ہے اور میرے تحفے چاندی سے زیادہ قیمتی ہے ۔ 20 میں انصاف کے راستے کے ساتھ صداقت کے راہ پر چلتی ہوں ۔ 21 جو لوگ مجھے چاہتے ہیں انہیں دولت سے نواز تی ہوں ۔ہاں ! میں ان کے گھرو ں کو خزانو ں سے بھر دیتی ہوں ۔ 22 خداوند نے سب سے پہلے جس چیز کو پیدا کیا تھا وہ مجھے ہی پیدا کیا تھا ، کا فی دنوں پہلے ، اس سے بھی پہلے جب اس نے کو ئی دوسرا کام کیا تھا ۔ 23 مجھے کا فی دنوں پہلے ابتداء ہی میں دنیا شروع ہو نے سے پہلے بنا یا گیا ۔ 24 جب سمندر نہیں تھے مجھے بنایا گیا تھا ،میں اس وقت پیدا ہو ئی تھی جب پانی سے بھر پور چشمے نہیں تھے ۔ 25 پہاڑوں ، پہاڑیوں کو اس کی جگہ پر کھڑا کر نے سے پہلے ، 26 خداوند کا زمین اور ا سکے کھیتو ں کو بنانے سے پہلے ، دنیا کے دھول سے پہلے مجھے پیدا کیا گیا تھا ۔ 27 جب خداوند نے آسمان کو قائم کیا ، جب اس نے سمندر کے اوپر دائرہ کھینچا ،میں وہیں تھا ۔ 28 جب خداوند نے آسمانو ں میں بادلو ں کو قائم کئے تھے میں اس سے پہلے پیدا ہو ئی تھی ۔اس وقت میں تھی جب اس نے سمندرو ں میں پانی بھرا تھا ۔ 29 جب خداوند نے سمندر کی حدیں مقر کیں تا کہ پانی اس کے آگے نہ چلا جا ئے ،جب اس نے زمین کی بنیاد ڈا لی تھی ، میں وہیں تھی ۔ 30 میں ایک ماہر کا ریگر کی طرح اس کے ساتھ تھی اور میری وجہ سے خداوند ہر روز خوش تھا ۔ میں ہمیشہ اس کے حضور شادماں رہتی تھی ۔ 31 میں دنیا اور اس کی تخلیق پر خوش ہو تی ہوں ۔ میں انسان سے مسرور ہو تی ہوں ۔ 32 " اب اے بچو میری بات سنو ! تم بھی حوش ہو سکتے ہو اگر تم میری راہو ں پر چلو۔ 33 میری تعلیمات کو سنو اور عقلمند بنو ۔ اور اسے نظر انداز مت کرو ۔ 34 جو شخص میری بات سنتا ہے وہ با فضل ہو گا ۔ ایسا شخص ہر روز میرے دروازے پر نگا ہیں جما ئے رکھتا ہے اور وہ دروازوں کو سیڑھیوں پر میرا منتظر رہتا ہے ۔ 35 جو شخص مجھے تلاش کر تا ہے وہ زندگی کو پا تا ہے اور وہ خداوند سے مہربانی حا صل کرے گا ۔ 36 لیکن جو شخص میرے خلاف گنا ہ کر تا ہے اپنے آپ کو نقصان پہنچا تا ہے ۔ جو کو ئی مجھ سے نفرت کرتا ہے موت کو چا ہتا ہے ۔"

9:1 حکمت نے اپنا گھر بنایا ہے جس میں اس نے سات ستون قائم کئے ہیں ۔ 2 اس نے (حکمت ) کوشت پکا کر مئے تیار کر لی اور غذا کو میز پر رکھ لیا ۔ ۔ 3 اس نے اپنی خادمہ لڑکیوں کو حکم دیکر با ہر بھیجا کہ شہر کے اوپر سب سے اونچی پہا ڑی سے پکا رو : 4 " وہ جو نادان ہو یہاں آؤ !" وہ ان لوگوں کو کہتی ہے جسے عقل کی کمی ہے ۔ 5 " آؤ میرا کھا نا کھا ؤ اور مئے نوش کرو جو میں نے بنائی ہے ۔ 6 اپنی نادانی کو پیچھے چھو ڑو تب تم جئیو گے ! سمجھداری کے راستے کو اپناؤ !" 7 اگر تم کسی ٹھٹھا باز کا اصلاح کرو گے تو تمہاری ہی بے عزتی ہوگی اور تم کسی شریر شخص کو ڈانٹ ڈپٹ کرو گے تو تم نقصان اٹھا ؤ گے ۔ 8 اس لئے کسی ٹھٹھا باز کو مت ڈانٹو کیوں کہ وہ تم سے نفرت کریگا ۔ عقلمند شخص کو ڈانٹ ڈپٹ کرو وہ اسکی وجہ ے تم سے محبت کرے گا ۔ 9 عقلمند کو تعلیم دو تو وہ اور زیادہ ہو جائے گا ۔ راستباز کو تعلیم دو تو وہ اپنے علم کو بڑھا ئے گا ۔ 10 خدا وند سے ڈرنا عقلمندی کی شروعات ہے ۔ اور خدا وند کو جاننا سمجھداری ہے ۔ 11 اگر تم عقلمند ہو تو تمہاری عمر دراز ہوگی ۔ 12 اگر تو عقلمند ہے تو یہ تمہارے خود کے لئے اچھا ہے لیکن اگر تو ٹھٹھا باز ہے تو خود ہی تو مصیبتوں کو بھگتے گا ۔ 13 بے وقوفی شور مچانے والی عریاں عورت کی طرح ہے جو بے تربیت اور بے علم ہے ۔ 14 وہ اپنے دروازے کی سیڑھیوں پر ، اور شہر کے اوپر پہا ڑی پر اپنی کرسی پر بیٹھی رہتی ہے ۔ 15 اور ادھر سے گزرتے ہوئے لوگوں کو جس کا کہ راستہ سیدھا ہے پکارتی ہے ۔ 16 " وہ جو نادان ہو یہاں آؤ !" وہ اسے کہتی ہے جسے عقل کی کمی ہے ۔ 17 وہ( بیوقوفی ) کہتی ہے ، " چوری کیا ہوا پانی میٹھا ہو تا ہے ، اور چوری کی ہوئی روٹی بہت مزیدار ہو تی ہے ۔" 18 اور ان بیوقوف لوگوں کو یہ نہیں معلوم کہ اس کے مکان میں بھوت بھرے پڑے ہیں اور اس ( بیوقوفی ) کے مہمانوں کا خاتمہ قبر میں ہوتا ہے ۔

10:1 ایک عقلمند بیٹا باپ کو خوش رکھتا ہے لیکن ایک بیوقوف بیٹا اپنی ماں کو غم دیتا ہے ۔ 2 برائی کے ذریعے سے کمائی ہوئی دولت تمہارے لئے اچھی نہیں ہوگی ۔ 3 خدا وند کسی نیک آدمی کو کبھی بھوکا نہیں رہنے دیگا لیکن خداوند شریر لوگوں کی خواہشات کو نا کام بنا دیگا ۔ 4 کاہل شخص کنگال رہتا ہے لیکن محنتی دولت مند رہتا ہے ۔ 5 ایک عقلمند شخص صحیح وقت پر اپنی فصلوں کو جمع کرتا ہے ۔ لیکن جو فصل کٹا ئی کے وقت سوتا ہے تو وہ صرف اپنے آپ کے لئے شرمندگی لاتا ہے ۔ 6 راستباز شخص فضل حاصل کرے گا ۔ لیکن شریروں کے الفاظ تشدّد کو چھپا تے ہیں ۔ 7 راستباز شخص اچھی یادگار چھو ڑتا ہے لیکن شریروں کا تذکرہ بھی کرنا بد بو آنے کے جیسا ہے ۔ ۔ 8 ایک عقلمند شخص حکم کا پالن کرتا ہے لیکن ایک بے وقوف جو بے وقوفانہ باتیں کرتا ہے اپنے آپ پر مصیبت لائے گا ۔ 9 ایک عقلمند شخص جو بے داغ جیتا ہے وہ محفوظ ہے لیکن ایک چالباز شخص پکڑا جاتا ہے ۔ 10 سچا ئی کو چھپا نے والا مصیبت کا سبب بنتا ہے لیکن کھل کر بولنے والا سلامتی قائم کرتا ہے ۔ 11 راستباز کی باتیں زندگی کا جھرنا ہے ، لیکن شریروں کی باتیں تشدد کو چھپا تے ہیں ۔ 12 نفرت بحث و مباحثہ کا سبب ہے لیکن محبت ہر جرم کو معاف کر دیتی ہے ۔ 13 عقلمند آدمی کی باتیں سننا حکمت کو پا نا ہے ۔ لیکن بے وقوف لوگ اپنا سبق تب سیکھتے ہیں ۔ جب انہیں سزا دیئے جاتے ہیں ۔ 14 عقلمند لوگ تمام علم کو جمع کر لیتے ہیں جسے وہ جمع کر سکتے ہیں ۔ لیکن بے وقوف کی زبان اپنے لئے مصیبت لا سکتی ہے ۔ 15 دولتمند کی دولت اس کا مضبوط قلعہ ہے لیکن غریبی ایک غریب شخص کو بر باد کر دیتی ہے ۔ 16 راستباز کا صلہ زندگی ہے لیکن شریروں کا صلہ صرف اسکے گناہوں کی سزا ہے ۔ 17 اصلاح کو قبول کرنا زندگی کی راہ ہے ، لیکن وہ شخص جو ڈانٹ ڈپٹ کو ردّ کرتا ہے گمراہ ہوجا تا ہے ۔ 18 دھو کے باز ہونٹ نفرت کو چھپا تا ہے لیکن جو بہتان پھیلا تا ہے بے وقوف ہے ۔ 19 باتوں کی کثرت کا خاتمہ گناہ پر ہو تی ہے ، لیکن جو خاموش رہتا ہے عقلمند ہو جائے گا ۔ 20 نیک آدمی کے منھ سے نکلے ہوئے الفاظ خالص چاندی کی مانند ہے ۔ لیکن شریر لوگوں کے مشورے بے قیمت ہوتا ہے ۔ 21 راستبازوں کی باتیں دوسروں کی مدد کرتی ہیں لیکن احمق کم عقلی کی وجہ سے مر جاتے ہیں ۔ 22 خدا وند کے فضل سے دولت ملتی ہے جو اپنے ساتھ کبھی مصیبت نہیں لاتی ہے ۔ 23 بے وقوف برائی کر کے خوش ہو تا ہے لیکن ایک عقلمند حکمت سے خوش ہوتا ہے ۔ 24 شریر شخص جس سے ڈرتا ہے وہی اسکے اوپر بھی آ پڑیگا ۔ لیکن راست باز شخص کی مرادیں پوری ہو گی ۔ 25 شریر آدمی ( اچانک آنے والی آفت سے ) برباد ہو جائے گا ۔ سمجھو کہ آندھی اڑا لے گئی لیکن ایک صادق شخص ہمیشہ ہمیشہ کے لئے مضبوطی سے کھڑا رہے گا ۔ 26 کاہل آدمی کو کسی کام کے لئے ملازم نہ رکھو کیوں کہ وہ تمہارے منھ میں سرکہ یا آنکھوں میں دھواں کی مانند ہوگا ۔ 27 اگر تم خدا وند کی عزت کرو گے تو تمہاری عمر لمبی ہوگی لیکن برے لوگو ں کی عمر گھٹتی ہے ۔ 28 صادق لوگوں کی امید کا خاتمہ خوشی پر ہوتا ہے ۔ لیکن شریر لوگوں کی امید ان لوگوں پر تباہی لاتی ہے ۔ 29 خدا وند کا راستہ ایماندار لوگوں کے لئے پناہ گاہ ہے ۔ لیکن یہ ان لوگوں کے لئے تباہی ہے جو برائی کرتے ہیں ۔ 30 راستباز لوگ ہمیشہ محفوظ ہیں لیکن شریر لوگ زمین پر زیادہ دنوں تک قائم نہیں رہیں گے 31 راستباز کے منھ سے عقلمندی کی باتیں نکلتی ہے ، لیکن کج گوئی کرنے والی زبان کاٹ دی جائے گی ۔ 32 صادق لوگ صحیح بات کہنا جانتے ہیں لیکن شریر لوگ کجروی کی باتیں کہتا ہے ۔

11:1 خدا وند نقص دار ترازو سے نفرت کرتا ہے اور صحیح ترازو سے وہ خوش ہوتا ہے ۔ 2 غرور کا انجام رسوا ئی ہو تی ہے لیکن خاکساری کا انجام حکمت ہو تی ہے ۔ 3 ایماندار لوگو ں کی رہنما ئی ایماندا ری سے ہو تی ہے لیکن دغابازوں کی دھوکہ دہی خو د انہیں برباد کر دیتی ہے ۔ 4 جس دن خدا لوگو ں کا فیصلہ کرتا ہے اس دن مال و دولت کام نہیں آتی ہے ۔ لیکن راستبازی تم کو موت سے بچا سکتی ہے ۔ 5 ایماندار لوگو ں کی راستبازی ان کا راستہ سیدھا کر تی ہے ۔لیکن شریر لوگو ں کی شرارت اسے گرادیتی ہے ۔ 6 راستبازی ایمانداروں کو بچا تی ہے لیکن غدّار لوگ اپنے بد نیتی کے جال میں پھنس جا ئیں گے ۔ 7 جب بدکار مر جا تا ہے تو اس کے لئے کو ئی امید نہیں رہتی ہے ۔ ہر وہ چیز جس کی اس نے امید کی تھی وہ جا چکی ہو تی ہے اور کل ملا کر اس کی قیمت کچھ بھی نہیں ہو تی ہے ۔ 8 نیک آدمی کو مصیبت سے چھٹکا را ملتا ہے لیکن بجائے اس کے بدکردار اس میں پھنس جا تا ہے ۔ 9 بے دین شخص اپنی باتوں سے دوسروں کو نقصان پہنچا سکتا ہے ۔لیکن ایک نیک آدمی کی عقلمندی اسے بچا ئے گی ۔ 10 جب نیک لوگ کامیاب ہو تے ہیں تو پو را شہر خوش ہو تا ہے ۔ جب شریر لوگ برباد ہو تے ہیں تو لوگ خوشی سے چلاتے ہیں ۔ 11 راستبازوں کی دی ہو ئی دُعا سے شہر ترقی کر تا ہے ۔ لیکن شریر لوگو ں کی باتو ں سے شہر تباہ ہو تا ہے ۔ 12 ایک شخص اپنی کم عقلی سے اپنے پڑو سی کو حقیر سمجھتا ہے ۔لیکن دانا آدمی جانتا ہے کہ کب خاموش رہنا چا ہئے ۔ 13 جو شخص افواہ پھیلا تا ہے وہ جہاں کہیں بھی جا تا ہے رازوں کو فاش کر تا ہے ۔لیکن ایک بھروسہ مند راز کو راز ہی رکھتا ہے ۔ 14 کم عقلمندانہ قیادت قوم کی تبا ہی کی رہنما ئی کر تی ہے ۔لیکن کئی اچھے صلاح کا ر قوم کو محفوظ بنا تا ہے ۔ 15 جو اجنبی کے قرض کا ضامن بنتا ہے ۔اسے یقیناً نقصان ہو گا ۔ لیکن وہ جو ایسا کر نے سے انکار کرتا ہے وہ محفوظ رہے گا ۔ 16 مہربان رحم دل عورت عزت پاتی ہے اور تند مزاج مرد مال حا صل کرتا ہے ۔ 17 مہربان آدمی نفع پا تاہے ۔لیکن ایک ظالم شخص خود اپنے لئے مصیبت لا تا ہے ۔ 18 ایک شریر شخص دھوکے کا اجرت کماتا ہے ۔ لیکن وہ شخص جو صداقت کا بیج بو تا ہے حقیقی اجر پا تا ہے ۔ 19 سچا ئی اور صداقت زندگی کی رہنما ئی کر تی ہے ۔ لیکن وہ جو شرارت پن کا تعاقب کر تا ہے اپنی موت کی طرف رُخ کر تا ہے ۔ 20 خداوند بد دماغ لوگو ں سے نفرت کرتا ہے لیکن جو لوگ بے قصور ہیں اس کے ساتھ وہ خوش ہو تا ہے ۔ 21 یقیناً شریر لوگو ں کو سزا ملے گی ۔ اورنیک لوگ رہا ئی پا ئیں گے ۔ 22 خوبصورت مگر بے وقوف عورت ٹھیک ایسی ہے جیسے سونے کی نتھ سُوّر کی ناک میں ہو ۔ 23 اچھے لوگ جو چاہتے ہیں اسکا انجام ہمیشہ اچھا ہوتا ہے ۔ لیکن شریر لوگوں کی امید غصہ پر ختم ہوتی ہے ۔ 24 جو کوئی دل سے دیتا ہے اور بھی زیادہ پاتا ہے لیکن جو دینے سے انکار کرتا ہے جب اسے دینا چاہے تو وہ اور غریب ہوجا تا ہے ۔ 25 جو شخص آزادانہ کسی کو دے تو وہ ترقی کرے گا ۔ اور ایک شخص جو دوسروں کی مدد کرتا ہے وہ خود مدد پائے گا ۔ 26 لوگ لالچی آدمی پر لعنت کرتے ہیں جب وہ اپنا اناج فروخت کر نے سے انکار کرتا ہے ۔ لیکن وہ لوگ ایسے آدمی کو دعا دیتے ہیں جو اپنے اناج دوسروں کو کھلا نے کے لئے فروخت کرتا ہے ۔ 27 لوگ اس شخص کو چاہتے ہیں جو اچھا ئی کرنے کی کو شش کرتا ہے ۔ لیکن جو برائی کا تعاقب کرتا ہے تو برائی اسی پر لوٹ ؤئیگی ۔ 28 جو شخص اپنی دولت پر بھروسہ کر تا ہے وہ گر پڑیگا ۔ لیکن نیک آدمی ایک نئے سبز پتہ کی طرح لہرا تا ہے ۔ 29 اگر کو ئی شخص اپنے خاندان کی مصیبت کا سبب بنتا ہے تو اسکے پاس آخر میں کچھ بھی نہیں ہو گا۔ اور بے وقوف ہمیشہ عقلمند کی خدمت کرے گا ۔ 30 نیک آدمی جو عمل کر تا ہے وہ درخت حیات کی مانند ہے اور ایک دانا شخص لوگوں کو نئی زندگی دیتا ہے ۔ 31 اگر نیک لوگوں کو زمین پر وہ چیز ملتی ہے جس کے وہ مستحق ہیں تو شریروں اور گنہگاروں کو کتنا زیادہ ملے گا جس کے وہ مستحق ہیں ۔

12:1 جو شخص اپنی اصلاح سے محبت کرتا ہے تو وہ علم سے محبت کر تا ہے ۔ لیکن جو شخص ڈانٹ ڈپٹ سے نفرت کر تا ہے تو وہ بے وقوف ہے ۔ 2 خدا وند اچھے شخص کے لئے مہر بان ہوتا ہے ۔ لیکن خدا وند فیصلہ کرتا ہے ۔ ایک برا آدمی قصور وار ہوگا ۔ 3 ایک شخص شرارت سے اپنے آپ کو قائم نہیں کر سکتا ہے ، لیکن نیک لوگوں کو کبھی بھی ختم نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ 4 ایک شخص اپنی خوبصورت بیوی پر فخر محسوس کر تا ہے ، لیکن ایک بیوی جو اپنے شوہر کی شر مند گی کا سبب بنے تو وہ اسکی ہڈیوں میں بیماری کی مانند ہے ۔ 5 ایماندار لوگوں کے منصوبے درست ہوتے ہیں ۔ لیکن شریر لوگوں کے منصوبے فریب دار ہو تے ہیں ۔ 6 شریروں کی باتوں کا مقصد دوسروں کو نقصان پہنچا نا ہو تا ہے۔ لیکن ایماندار شحص کی باتیں دوسروں کو بچا تی ہیں ۔ 7 وہ بد کار لوگ تباہ ہوں گے اور کچھ نہ بچیگا ۔ لیکن راست باز لوگوں کا خاندان باقی رہیگا ۔ 8 لوگ عقلمند کی تعریف کریں گے لیکن بے وقوف کی کوئی عزت نہیں ہے ۔ 9 ایک شخص اہم نہیں ہے پھر بھی اسکے پاس نو کر ہے تو وہ اس شخص سے بہتر ہے جو اپنے آپ کو بڑا جتا تا ہے اور کھا نے کا محتاج ہے ۔ 10 اچھا آدمی اپنے مویشی تک کی دیکھ بھال کر تا ہے لیکن شریر شخص بالکل ہی ظا لم ہو تا ہے ۔ 11 وہ کسان جو اپنے کھیتوں میں سخت محنت کرتا ہے ۔ اسکے پاس کافی مقدار میں غذا ہو گی ۔ لیکن ایک شخص جو بیکار کی باتوں میں اپنا وقت ضائع کرتا ہے وہ کم عقل ہے ۔ 12 ایک برا شخص ہمیشہ برائی کرنے کی تلاش میں رہتا ہے ۔ لیکن راستباز کے پاس اتنی طاقت ہوتی ہے کہ وہ جڑوں کی طرح گہرائی تک جاتا ہے ۔ 13 ایک بد کار شخص اپنی ہی بری باتوں میں پھنس جاتے ہیں لیکن ایماندار شخص مصیبتوں سے باہر آتا ہے ۔ 14 ایک شخص کو اسکی باتوں کے پھل سے نوازا جا تا ہے ۔ اور جو بھی وہ کام کرتا ہے اس کو اس کا صلہ ملتا ہے ۔ 15 ایک بے وقوف شخص کو اپنی راہ ہمیشہ سیدھی معلوم ہو تی ہے ، لیکن ایک عقلمند شخص نصیحت کو سنتا ہے ۔ 16 ایک بے وقوف فوراً ہی اپنا غصہ دکھا تا ہے ، لیکن ایک عقلمند شخص رسوائی کو نظر انداز کر دیتا ہے ۔ 17 ایک ایماندار گواہ سچائی کو بیان کر تا ہے ، لیکن ایک جھو ٹا گواہ جھوٹ بولتا ہے ۔ 18 بغیر سوچے سمجھے بولی گئی بات تلوار کی مانند گہرا زخم دے سکتی ہے ، لیکن عقلمندی سے بولی گئی بات زحموں کو بھر سکتی ہے ۔ 19 ہونٹ جو سچا ئی کو بولتا ہے ہمیشہ قائم رہیگا ، لیکن ایک دھو کہ باز زبان صرف پل بھر کے لئے رہے گی ۔ 20 جو برے منصوبے بنا تے ہیں دغا سے بھرے ہو تے ہیں ۔ لیکن جو امن و امان کے لئے کام کرتے ہیں خوشی پائیں گے ۔ 21 راستباز لوگوں کو کوئی بھی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی ہے ۔ لیکن شریر لوگوں کو بہت ساری مصیبتوں کا سامنا کرنا پڑیگا ۔ 22 خدا وند کو جھو ٹوں سے نفرت ہے اور سچے لوگوں سے خدا وند خوش ہو تا ہے ۔ 23 ہوشیار شخص اپنے علم کا اظہار نہیں کرتا لیکن بے وقوف ( کا دل ) چلا کر اپنی بے وقوفی کو ظا ہر کر تا ہے ۔ 24 محنتی شخص حکمراں ہو گا لیکن ایک کاہل شخص کو غلام کی مانند کام کر نا ہوگا ۔ 25 فکر و پریشانی خوشی چھین لیتی ہے لیکن اچھی بات آدمی کو خوش کر تی ہے ۔ 26 نیک آدمی اپنے دوستوں کے انتخاب میں ہو شیار ہے اور شریر اپنے راستوں سے گمراہی کی طرف چلے جاتے ہیں ۔ 27 کاہل شخص جن چیزوں کو چاہتا ہے اسے وہ حاصل کرنے کی زحمت نہیں کر تا ہے ۔ لیکن ایک دولت مند آدمی اس شخص کے پاس آتا ہے جو سخت محنت کرتا ہے ۔ 28 صداقت زندگی کی سڑک ہے ۔ اس راہ کے ساتھ ابدی زندگی ہے ۔

13:1 سمجھدار بیٹا اپنے باپ کی اصلاح کی باتوں کو سنتا ہے لیکن ایک ٹھٹھا باز کسی شخص کی اصلاح کی باتوں پر دھیان نہیں دیتا ہے ۔ 2 اچھے لوگوں کی اچھی باتیں اسے اچھی چیزوں سے صلہ دے سکتی ہے ۔ لیکن بد کار ہمیشہ وہی کر نا چاہتا ہے جو برا ہے ۔ 3 کو ئی شخص جب بولنے میں ہوشیار رہتا ہے تو وہ اپنی زندگی کو بچا تا ہے اور وہ جو بغیر سو چے سمجھے بولتا ہے بر باد ہو جا تا ہے ۔ 4 کا ہل آدمی کی خواہش کبھی پو ری نہیں ہو تی لیکن محنتی کو ا س کے کئے کا پھل ملتا ہے ۔ 5 راستباز لوگ جھوٹ سے نفرت کر تے ہیں ، لیکن شریر لوگ شرمندگی اور رسوائی کا سبب بنتے ہیں ۔ 6 راستبازی معصوم کی حفاظت کرتی ہے ، لیکن برے اعمال ایک گناہگار کو تباہ کر دیتا ہے ۔ 7 کچھ لوگ اپنے آپ کو دولت مند جتا تے ہیں ، حالانکہ انکے پاس کچھ نہیں ہے اور کچھ لوگ اپنے آپ کو غریب ظا ہر کر تے ہیں مگر حقییقت میں دولت مند ہیں ۔ 8 دولت مند اپنی زندگی بچا نے کے لئے فدیہ دے سکتا ہے لیکن غریبوں کو ایسی دھمکیاں کبھی نہیں دی جا تی ہے ۔ 9 ایماندار لوگوں کی روشنی تیز چمکتی ہے ۔ لیکن شریر لوگوں کی چراغ بجھا دی جائے گی ۔ 10 غرور صرف بحث کا سبب بنتا ہے ، لیکن مشوروں کو قبول کر نا زیادہ عقلمند ی ہے ۔ 11 دھو کہ دے کر کما ئی گئی دولت کبھی نہیں رہتی ہے ۔ لیکن جو لوگ تھو ڑی تھو ڑی کر کے دولت حاصل کر تے ہیں وہ زیادہ سے زیادہ بڑھتی ہے ۔ 12 جب امید پو ری ہو نے میں لمبا وقت لگتا ہے تو دل مایوس ہو جا تا ہے لیکن جو خواہش پو ری ہو جا تی ہے وہ درخت حیات کی مانند ہے ۔ 13 کو ئی شخص جو ہدایت سے انکار کرتے ہیں وہ اپنے لئے مشکلات کا باعث بنتا ہے ۔ لیکن جو ہدایت کی عزت کر تا ہے صلہ پا تا ہے ۔ 14 عقلمند آدمی کی تعلیمات ایک جھرنے کی طرح ہے جو کہ زندگی دیتی ہے ، وہ لوگو ں کو موت کے پھندے سے دور کر دیتی ہے ۔ 15 اچھی عقل مقبولیت بخشتی ہے لیکن دھوکہ بازو ں کی زندگی بہت سخت ہے ۔ 16 ایک عقلمند شخص اپنے علم سے عمل حاصل کر تا ہے لیکن بے وقوف اپنی بے وقوفی ظاہر کرتا ہے ۔ 17 شریر قاصد مشکلات میں گھر جا تا ہے لیکن دیانتدار قاصد کے لئے سلامتی ہے ۔ 18 ایک شخص جو تربیت سے انکار کرتا ہے غریبی اور رسوائی میں داخل ہو جا تا ہے ۔لیکن جو ڈانٹ ڈپٹ کو قبول کرتا ہے عزت و احترام حاصل کر تا ہے ۔ 19 ایک شخص بہت خوش ہو تا ہے جب اسے مل جا تا ہے جو وہ چاہتا ہے ،لیکن بے وقوف بُرا ئی سے باز آ نے سے نفرت کرتا ہے ۔ 20 دانشمندو ں سے دوستی رکھو تو خود دانشمند ہو گے اور اگر احمق کو دوست بنا ؤ گے تو مشکلات میں رہو گے ۔ 21 مصیبتیں گنہگاروں کا پیچھا کر تی ہیں لیکن سچے لوگو ں کو اچھی چیزیں ملتی ہیں ۔ 22 نیک شخص کی دولت اس کے بچوں اور پو توں کی میراث ہو جا ئے گی اور آخرکار گنہگا رو ں کی دولت نیک لوگو ں کے پاس چلی جا ئے گی ۔ 23 ہو سکتا ہے غریب کا کھیت و افر غذا پیدا کرے ، لیکن اگر وہ ( اپنے کھیت میں ) غلط فیصلہ کر تا ہے تو وہ بھو کا رہے گا ۔ 24 جو شخص اپنے بیٹے کا اصلاح نہیں کرتا ہے اور اسے سزا نہیں دیتا ہے تو وہ اس سے نفرت کرتا ہے ، لیکن جو اپنے بیٹے سے محبت کرتا ہے وہ ا سکی تربیت سے با خبر ہو تا ہے ۔ 25 ایک راستباز کے پاس کھانے کے لئے کا فی کچھ ہو تا لیکن ایک شریر ہمیشہ بھو کا رہتا ہے ۔

14:1 عقلمند عورت اپنی عقل سے گھر کو سنوار تی ہے لیکن بے وقوف عورت بے وقوفی سے گھر کو تباہ کر تی ہے ۔ 2 جو شخص ایمانداری سے رہتا ہے وہ خداوند سے ڈر تا ہے ، لیکن جو شخص دھو کہ باز ہے اپنے آپ کو حقارت میں ڈالتا ہے ۔ 3 بے وقوف کی گھمنڈی باتیں اس کی مصیبتوں کا باعث ہے ۔لیکن عقلمند شخص کی باتیں اسکی حفاطت کرتی ہے ۔ 4 جہاں بیل نہ ہو وہ کھلیان خالی ہے لیکن اچھی فصل کے لئے بیلوں کی طاقت ضروری ہے ۔ 5 سچا گواہ کبھی جھو ٹ نہیں بولتا ہے ۔لیکن ایک جھو ٹا گواہ صرف جھوٹ ہی بولتا ہے ۔ 6 مذاق اڑانے وا لا حکمت کی تلاش کر تا ہے لیکن وہ اسے کبھی نہیں پا تا ہے ، صاحب فہم کو یہ آسانی سے مل جا تی ہے ۔ 7 بے وقوفوں سے دور رہو اس سے تم کچھ بھی نہیں سیکھو گے ۔ 8 ایک ہو شیار آدمی کی عقلمندی غور کرتا ہے کہ وہ کیسے رہتا ہے ۔ لیکن وہ بے وقوف کی بے وقوفی انہیں دوسروں کو دھو کہ دینے کا باعث بنتا ہے ۔ 9 ایک بے وقوف شخص اپنے کئے گئے گناہ کے کفار ہ ادا کرنے کے خیال پر ہنستا ہے ۔ لیکن ایک ایماندار شخص معافی پانے کے لئے خواہشمند رہتا ہے ۔ 10 اگر کو ئی شخص رنجیدہ ہے تو کو ئی دوسرا اس کے غم میں شریک نہیں ہو سکتا ہے ۔اسی طرح سے اگر کو ئی خوش ہو تا ہے تو صرف وہ اکیلے ہی خوشی محسوس کرتا ہے ۔ 11 بدکار شخص کا گھر تباہ ہو جا ئے گا ۔لیکن نیک شخص کا گھر ہمیشہ ترقی کرے گا ۔ 12 ایک راستہ ایسا ہے جو شاید کہ سیدھا معلوم پڑتا ہے لیکن آ خر میں یہ موت کی طرف لے جا تا ہے ۔ 13 ہنستا ہوا دل بھی غمزدہ رہ سکتا ہے اور خوشی کا خاتمہ غم پر ہو تا ہے ۔ 14 بدکارو ں کو اپنے کئے ہو ئے عمل کے لئے پو را ادا کرنا ہو گا اور نیک لوگو ں کا ان کے اچھے اعمال کے لئے پو را حوصلہ دیا جا ئے گا ۔ 15 نادان جو کچھ سنتا ہے اس پر یقین کر تا ہے لیکن ایک ہو شیار شخص اپنے ہر قدم پر نظر رکھتا ہے ۔ 16 عقلمند آدمی مصیبت سے بچنے کے لئے ہو شیار ہے ، لیکن ایک بے وقوف لا پر واہ اور غیر محتاط رہتا ہے ۔ 17 جو لوگ بے صبر ہو تے ہیں اور غصہ کر تے ہیں وہ بے وقو فی کا کام کر تے ہیں ۔ اور فریبی آدمی سے نفرت کی جا تی ہے ۔ 18 نادان کو صرف بے وقو فی کی میراث ملتی ہے ۔ لیکن ہو شیار کے سر پر علم کا تاج رکھا جا تا ہے ۔ 19 برے لوگ اچھے لوگوں کے آگے سر جھکائیں گے اور شریر لوگ راستبازوں کے دروازوں پر سر جھکا ئیں گے ۔ 20 ایک غریب آدمی کو اسکا پڑو سی بھی نا پسند کرتا ہے ، لیکن ایک دولت مند شخص کا کئی دوست ہو تا ہے ۔ 21 جو کوئی بھی شخص اپنے پڑوسی کو حقیر سمجھتا ہے وہ گناہ کر تا ہے ، لیکن جو شخص غریبوں پر رحم کر تا ہے وہ با فضل ہے ۔ 22 جو برائی کے منصوبہ باندھتا ہے وہ گمراہی کی طرف جاتا ہے لیکن وہ جو اچھا منصوبہ بنا تا ہے محبت اور بھرو سہ حاصل کرتا ہے ۔ 23 محنتی کو اسکی ضرورت کی چیز حاصل ہو تی ہے لیکن بغیر کام کئے صرف باتیں کر نے سے کچھ حاصل نہیں ہو تا ہے ۔ 24 عقلمند کا صلہ دولت ہے لیکن بے وقوفوں کو اسکی بے وقوفی کا بدلہ ملتا ہے ۔ 25 سچا گواہ دوسروں کی زندگی بچا تا ہے ، لیکن جھو ٹا گواہ لوگوں کو دھو کہ دیتا ہے ۔ 26 جو خدا وند سے ڈر تا ہے وہ ایسا ہے جیسے کہ وہ مستحکم قلعہ میں رہتا ہو ۔ یہ اسکی اولاد کے لئے بھی محفوظ جگہ ہو گی ۔ 27 خدا وند کا خوف زندگی کا جھر نا ہے ۔ وہ لوگوں کو موت کے پھندا سے بچا تا ہے ۔ 28 رعا یا کی کثرت میں بادشاہ کی عظمت ہے اور لوگو ں کی کمی سے حاکم کی تباہی ہے ۔ 29 صا بر شخص بہت سمجھ بوجھ رکھتا ہے۔ اور جس کو غصہ جلد آئے وہ اپنی بے وقوفی ظا ہر کر تا ہے ۔ 30 صحت مند دماغ جسم کو طاقت پہنچا تا ہے لیکن حسد خود اپنے جسم کے لئے بیماری کا سبب بنتا ہے ۔ 31 ایک شخص جو غریبوں پر ظلم ڈھا تا ہے تو اس نے اپنے خالق کو رسوا کیا ۔ لیکن جو کوئی بھی اسکی تعظیم کر تا ہے تو وہ غریبوں پر ہمدردی کر تا ہے ۔ 32 بد کار آدمی اپنی شرارت سے ہار جاتا ہے لیکن ایک نیک آدمی اپنی موت کے وقت بھی محفوظ رہتا ہے ۔ 33 عقلمندی عقلمند لوگوں کے ذہنوں میں بستی ہے، لیکن بے وقوف اسکے بارے میں کچھ نہیں جانتا ہے ۔ 34 راستبازی قوم کو عظیم بنا تی ہے لیکن گناہ کسی بھی شخص کے لئے رسوائی ہے۔ 35 بادشاہ چالاک خادم سے خوش ہو تے ہیں ۔ لیکن وہ جو شرمندگی کا سبب بنتا ہے اس پر اسکا قہر ہو تا ہے ۔

15:1 نرم جواب غصہ کو خاموش کر دیتا ہے ۔ لیکن سخت جواب غصہ کو بھڑ کا دیتا ہے ۔ 2 عقلمند لوگ جو باتیں کہتے ہیں وہ سننے کے لئے قیمتی ہو تی ہے ۔ لیکن ایک بے وقوف ہمیشہ بے وقو فی کی باتی کر تا ہے ۔ 3 خدا وند ہر چیز سے با خبر ہے وہ اچھے اور برے ہر شخص پر نظر رکھتا ہے ۔ 4 جو بولی صحت بخش ہو وہ درخت حیات کی مانند ہے ، لیکن فریبی باتیں آدمی کی روح کو کچل دیتی ہیں ۔ 5 بے وقوف اپنے باپ کی تربیت کو رد کردیتا ہے۔ لیکن ایک عقلمند انسان جو تر بیت کو قبول کر تا ہے وہ عقلمند ہو جائے گا ۔ 6 صادق لوگ بہت دولت مند ہیں ، لیکن شریر لوگوں کی دولت انکے لئے صرف مصیبت کا باعث ہے ۔ 7 ایک عقلمند شخص کی باتیں علم کو پھیلاتی ہیں ۔ لیکن احمقوں کی باتیں سننے کے لائق نہیں ہوتی ہیں ۔ 8 شریر لوگوں کے نذرانوں سے خدا وند نفرت کر تا ہے ، لیکن وہ صادق لوگوں کی عبادت سے خوش ہو تا ہے ۔ 9 شریروں کی روش سے خدا وند کو نفرت ہے لیکن جو راستبازی پر عمل کرتا ہے وہ اس سے محبت کر تا ہے ۔ 10 جو کوئی بھی غلط راہ اختیار کر تا ہے وہ سخت سبق سیکھے گا ۔ اور جو کوئی بھی ڈانٹ ڈپٹ کئے جا نے سے نفرت کرتا ہے وہ مر جائے گا ۔ 11 کوئی بھی چیز خدا وند کی توجہ سے بچی ہو ئی نہیں ہے یہاں تک کہ قبر بھی نہیں ۔ اس لئے یقیناً وہ جانتا ہے کہ لوگوں کے دلوں میں کیا ہے ۔ 12 ایک ٹھٹھا باز اس سے نفرت کرتا ہے جو اسے ڈانٹ ڈپٹ کرتے ہیں ۔ اور وہ عقلمند کے پاس مشورے کے لئے جانے سے انکار کرتا ہے ۔ 13 ایک خوش دل ، چہرہ کو خندہ کر تا ہے ۔ اور ایک درد بھرا دل آدمی کی روح کو کچل دیتا ہے ۔ 14 دانا شخص مزید علم حاصل کرنے کی کو شش کرتا ہے اور بے وقوف تو مزید بے وقوفی حاصل کرتا ہے ۔ 15 غریب آدمی کی زندگی کے سارے دن تکلیف زدہ ہیں ۔ لیکن ایک خوش طبع دماغ لگاتار چلنے والا ایک جشن کی مانند ہے ۔ 16 دولتمند رہ کر تکلیفیں اٹھا نے سے بہتر یہ ہے کہ آدمی غریب رہ کر خدا وند سے خوف کرے ۔ 17 نفرت کے ساتھ مزیدار کھا نا کھا نے سے محبت کے ساتھ سادگی کا کھا نا کھا نا بہتر ہے ۔ 18 جلد غصہ میں آنے والا شخص بحث و مباحثہ کا سبب بنتا ہے لیکن ایک صبر کرنے والا شخص جھگڑا کو شانت کر دیتا ہے ۔ 19 ایک کاہل شخص ہر جگہ مصیبت کا سامنا کرے گا ۔ لیکن ایک ایماندار شخص کے لئے زندگی کا راستہ آسان ہوگا ۔ 20 عقلمند بیٹا اپنے باپ کو خوشیاں دیتا ہے ۔ لیکن بے وقوف بیٹا ماں کو حقیر کر تا ہے ۔ 21 ایک شخص جسے عقل کی کمی ہو تی ہے ۔ اپنے بے وقوفی کے کاموں سے خوش ہو تا ہے ۔ لیکن علم والا شخص اپنی ایمانداری کی زندگی میں خوش ہو تا ہے ۔ 22 وہ شخص جسے مناسب مشورے نہیں ملتا ہے اس کا منصوبہ نا کام ہو جا تا ہے ۔ لیکن ایک شخص کئی لوگوں کے مشورے سے کامیابی حاصل کرتا ہے ۔ 23 ایک شخص اپنے صحیح جواب سے خوش ہو تا ہے کہ اس نے کتنی خوشگوار بات صحیح موقع پر کہی ٍ! 24 عقلمند آدمی کی راہ اسے زندگی کی طرف لے جاتی ہے اور اسکو موت کی طرف جانے والی راہ سے دور رکھتی ہے ۔ 25 خدا وند مغرور آدمی کے گھر کو تباہ کر دیتا ہے لیکن بیوہ کی جائیداد کی وہ حفاظت کر تا ہے ۔ 26 خدا وند شریروں کے خیالات سے نفرت کر تا ہے ، لیکن وہ انکے خیالات سے جو کہ پاک ہیں خوش ہو تا ہے ۔ 27 لالچی شخص اپنے خاندان کے لئے تکلیف کا باعث ہو تا ہے ، لیکن وہ جو رشوت سے نفرت کر تا ہے زندہ رہے گا ۔ 28 راست باز لوگ کہنے سے پہلے سوچتے ہیں لیکن شریر لوگ صرف برائی ہی بولتے ہیں ۔ 29 خدا وند ہمیشہ شریر لوگوں سے دور رہتا ہے لیکن وہ نیک لوگوں کی دعائیں سنتا ہے ۔ 30 مسکراہٹ دل کو خوش کرتی ہے ۔ اور ایک خوشخبری پو رے جسم کو تازہ کردیتی ہے ۔ 31 جو شخص ڈانٹ ڈپٹ کو سنتا ہے وہ جئے گا ، اور سچ مچ میں عقلمند ہو جائے گا ۔ 32 ایک شخص جو تربیت سے انکار کرتا ہے اپنی عزت میں کمی کرتا ہے ۔ لیکن جو ڈانٹ ڈپٹ سنتا ہے علم حاصل کرتا ہے ۔ 33 خدا وند کا خوف دانائی سکھا تا ہے اور تعظیم پر خاکساری مقدم ہے ۔

16:1 انسان تو منصوبے بنا تے ہیں لیکن صحیح بات کہنا خدا وند کی طرف سے تحفہ ہے ۔ 2 انسان سوچتا ہے کہ اسکا ہر کام جو وہ کرتا ہے صحیح ہے لیکن خدا وند ہی فیصلہ کرتا ہے کہ کن اسباب سے اس نے ایسا کیا ۔ 3 اپنے ہر کام میں خدا وند کی طرف رجوع ہو کر اسکی مدد طلب کرو اور تمہارے سارے منصوبے کامیاب ہو جائیں گے ۔ 4 خدا وند کے یہاں ہر چیز کا منصوبہ ہے ۔ وہ شریروں کی تباہی کے لئے بھی منصوبہ بنا تا ہے ۔ 5 خدا وند مغرور لوگوں سے نفرت کرتا ہے اور یقین جانو کہ وہ لوگ بے سزا چھو ڑے نہ جائیں گے ۔ 6 وفا داری اور ایمانداری سے قصور کی تلا فی ہو سکتی ہے اور خدا وند کے خوف سے آدمی برائی سے بچ سکتا ہے ۔ 7 جب کوئی شخص خدا کی خوشنودی میں زندگی گزارتا ہے تو خدا اسکے دشمنوں کو بھی اسکے ساتھ سلامتی سے رکھتا ہے ۔ 8 راستبازی سے تھو ڑا سا حاصل کرنا انصاف کا بے جا استعمال کر کے زیادہ حاصل کرنے سے بہتر ہے ۔ 9 کوئی شخص اپنی زندگی کا منصوبہ بنا سکتا ہے ۔ لیکن وہ خدا وند ہی ہے جو فیصلہ کرتا ہے کہ کیا ہوگا ۔ 10 جب بادشاہ کچھ کہتا ہے تو وہ قانون بن جا تا ہے ۔ اس لئے اسکا فیصلہ منصفانہ ہونا چاہئے ۔ 11 خدا وند چاہتا ہے کہ سبھی ترازو اور پیمانے صحیح ہوں ۔ اور وہ چاہتا ہے کہ تمام تجارتی معاہدے جائز ہوں ۔ 12 بادشاہ کو غلط کام کرنے سے نفرت ہونی چاہئے ۔ راستبازی بادشاہت کو مضبوط بنا تی ہے ۔ 13 بادشاہ سچائی سننا پسند کرتے ہیں اور وہ کھل کر بولنے والوں سے محبت کرتے ہیں ۔ 14 جب بادشاہ غصہ میں ہو تو وہ کسی کو ختم کر سکتا ہے ۔ اور عقلمند آدمی بادشاہ کو خوش کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔جب بادشاہ خوش ہوتا ہے تو ہر ایک کی زندگی بہتر ہو تی ہے ۔ بادشاہ کی خوشی بادلوں سے برستی بارش کی مانند ہے ۔ 15 16 دانائی سونے سے زیادہ قیمتی ہے اور سمجھداری چاندی سے زیادہ قیمتی ہوتی ہے ۔ 17 ایمان دار لوگ برائی سے دور رہکر زندگی بسر کر تے ہیں ۔ اور وہ شخص جو اپنی راہ کی نگہبانی کرتا ہے گو یا اپنی زندگی کی نگہبانی کرتا ہے ۔ 18 غرور تباہی لاتی ہے اور خود سری زوال کا سبب بنتی ہے ۔ 19 مغرور کے ساتھ لوٹ کے مال میں شامل ہو نے سے عاجز بن کر غریبوں کے ساتھ رہنا بہتر ہے ۔ 20 جب لوگ کچھ سکھا ئے تو ایک شخص جو اسے سنے تو ترقی کریگا اور جو شخص خدا وند پر توکل رکھتا ہے با فضل ہو گا۔ 21 جو شخص عقلمندی سے سوچتا ہے وہ صاحب فہم ( ہوشیار ) کہلائے گا ۔ شیریں زبان بہت زیادہ قابل یقین ہو سکتا ہے ۔ 22 حکمت ان لوگوں کو جن کے پاس حکمت ہے سچی زندگی بخشتی ہے لیکن بے وقوف لوگ اور زیادہ بے وقوفی سیکھتے ہیں ۔ 23 عقلمند ہمیشہ بولنے سے پہلے سوچتا ہے اور اسکی باتیں قابل یقین ہوتی ہے ۔ 24 دلکش باتیں شہد کی مانند ہے : وہ روح کے لئے میٹھی ہے اور سارے جسم کے لئے تندرستی لاتی ہے۔ 25 جو راستہ سیدھا دکھا ئی دیتا ہے وہی بعص وقت موت تک پہونچا تا ہے ۔ 26 کام کرنے والے کی بھوک اسے سخت کام کرواتی ہے اور یہ بھوک ہی اسے لگا تار کام کرنے کے لئے ابھارتی ہے ۔ 27 شریر آدمی ہمیشہ برائی کا منصوبہ بنا تا ہے ۔ اس کی باتیں جھلسانے والی آگ کی مانند ہے ۔ 28 غیر اخلاق شخص بحث و مباحثہ کا سبب بنتا ہے ۔ اور ترقی دوستوں کے بیچ تفر قہ پیدا کرتا ہے ۔ 29 اپنے پڑوسی کو ظالم لوگ پھنسا لیتے ہیں اور اسے اس راستے پر لیجا تے ہیں جو کہ اچھا نہیں ہے ۔ 30 وہ شخص جب تباہ کن منصوبہ بنا تا ہے تو آنکھ مارتا ہے اور جب وہ اپنے پڑوسی کو چوٹ پہنچانے کا منصوبہ بنا تا ہے تو مسکرا تا ہے ۔ 31 سفید بال سر پر شان و شوکت کا تاج ہے یہ انکی نشاندہی کرتا ہے جنہوں نے صداقت میں زندگی بسر کی ہے ۔ 32 طاقتور سپا ہی ہونے سے بہتر ہے کہ صبر کرنے والا بنے ۔ سارے شہر پر قابو رکھنے سے بہتر ہے کہ اپنے غصہ پر قابو رکھے ۔ 33 قرعہ گود میں ڈالا جا تا ہے لیکن اسکا فیصلہ خدا وند کی طرف سے ہوتا ہے ۔

17:1 سکون کے ساتھ سوکھی روٹی کا ایک ٹکڑا کھا نا اس گھر میں کھا نے سے بہتر ہے جہاں ہنگامہ والی ضیافت و بحث و تکرار ہو ۔ 2 ہوشیار خادم اپنے آقا کے احمق لڑ کے پر قابو پا سکتا ہے ، اور وہ اپنے آقا کے لڑ کے کے ساتھ وراثت میں حصہ پائیگا ۔ 3 سونا اور چاندی کو آگ میں تپا کر خالص بنا یا جاتا ہے ۔ لیکن خدا وند لوگوں کے دلوں کی پاکیزگی کو جانچتا ہے ۔ 4 بدکار لوگ بد کاری کی باتیں سنتے ہیں ۔ وہ لوگ جو جھوٹ بولتا ہے وہ جھوٹی باتوں کو ہی سنتا ہے ۔ 5 کچھ لوگ غریبوں کا مذاق اڑا تے ہیں اور اسکے خالق کی اہانت کرتے ہیں ، اور تباہی پر ہنستے ہیں اسے یقیناً سزا ملے گی ۔ 6 پوتیاں ، نواسے ، نواسیاں ، بڑھے بوڑھوں کے لئے تاج کی مانند ہیں ۔ اور بچے اپنے والدین پر فخر کرتے ہیں ۔ 7 خوشگوئی بے وقوفوں کو اچھی نہیں لگتی ہے اور اسی طرح سے ایک حکمراں کو دھو کہ دہی کی باتیں اچھی نہیں لگتی ہے ۔ 8 کچھ لوگوں کا خیال ہے رشوت ایک مبارک جو ہر ہے جس سے کچھ بھی پورا کیا جا سکتا ہے ۔ 9 وہ شخص جو غلطی کو معاف کرتا ہے محبت کو بڑھا تا ہے ۔ لیکن وہ شخص جو بار بار ایسی بات کو دہرا تا ہے اپنے قریبی دوست کو کھو دیگا ۔ 10 عقلمند شخص پر ایک ڈانٹ بے وقوف پر پڑے سینکڑ وں گھونسا سے زیادہ اثر کرتی ہے ۔ 11 ایک بد کار شخص تو ہمیشہ بد کاری ہی کرنا چاہتا ہے لیکن خدا کی طرف سے اسکی سزا کے لئے قاصد بھیجا جائے گا ۔ 12 ایک بے وقوف کی حماقت سے لڑ نے سے بہتر ہے کہ ایک غصہ بھری ریچھنی جس کے بچوں کو چرا لیا گیا ہو اسکے ساتھ لڑا جائے ۔ 13 ایک شخص کا خاندان جو بھلائی کا بدلہ برائی سے دے وہ ہمیشہ تکلیف میں رہے گا ۔ 14 جھگڑا شروع کرنا ایسا ہی ہے جیسے باندھ میں سوراخ کرنا اس لئے اس سے پہلے کہ جھگڑا پھوٹ پڑے اسے روک دو ۔ 15 خداوند کو اس سے نفرت ہے جو قصوروار کو چھو ڑدیتا ہے اور جو معصوم ہے اس کو سزا دیتا ہے ۔ 16 بے وقوف کے ہا تھ میں پیسہ رہنے سے کیا فائدہ ؟ کیا وہ حکمت کو خریدے گا ؟ اسے عقل نہیں ہے ۔ 17 سچا دوست ہمیشہ محبت کر تا ہے ۔سچا بھا ئی ہمیشہ مدد کرتا ہے حتیٰ کہ تکلیف کے وقت میں بھی ۔ 18 بے وقوف ہی دوسرو ں کے قرض کی ذمہ داری لیتا ہے ۔ 19 جو جھگڑے سے خوش ہو تا ہے وہ گناہ سے بھی خوش ہو تا ہے ۔ جو شخص اپنے بارے میں شیخی بگھار تا ہے وہ مصیبتوں کو دعوت دیتا ہے ۔ 20 گندہ ذہن کبھی ترقی نہیں کرے گا ۔ اور جو شخص جھوٹ بولتا ہے مصیبت میں مبتلا ہو تا ہے ۔ 21 ایک باپ جس کا بیٹا بے وقوف ہے وہ صرف غمگین رہتا ہے ۔ بیوقوف کے باپ کے لئے خوشی نہیں ہے ۔ 22 خوشی ایک اچھی دوا ہے لیکن رنج بیماری کی مانند ہے ۔ 23 شریر شخص انصاف کا بے جا استعمال کر نے کے لئے خفیہ طور پر رشوت لیتا ہے ۔ 24 دانا شخص ہمیشہ حکمت کے با رے میں سوچتا ہے لیکن بے وقوف ہمیشہ دور کی جگہوں کو دیکھتا ہے ۔ 25 بے وقوف لڑکا باپ کو رنج پہنچا تا ہے اور ماں کو غمگین کر تا ہے جس نے اسے جنم دیا ۔ 26 بے قصور کو سزا دینا غلطی ہے اور ایماندار قائد کو سزا دینا بھی غلطی ہے ۔ 27 عقلمند الفاظ کا استعمال ہو شیاری کے ساتھ کر تا ہے ۔ایک سمجھدار آدمی صابر ہے ۔ 28 اگر بے وقوف خاموش رہے تو وہ عقلمند دکھا ئی دیتا ہے ۔ اگر وہ کچھ نہ کہے تو لوگ اسے دانا سمجھتے ہیں ۔

18:1 الگ تھلگ رہنے وا لا ایک شخص اپنی خواہشوں کی جستجو میں رہتا ہے وہ مشورہ سے نفرت کر تا ہے ۔ 2 احمق شخص سمجھنے میں دلچسپی نہیں رکھتا ہے ۔ بلکہ وہ اپنے خیالات کو اظہار کر نے کی کو شش کرتا ہے ۔ 3 شرارت پن کے ساتھ حقارت آتی ہے اور رسوا ئی کے ساتھ اہانت آتی ہے ۔ 4 ایک شخص کے الفاظ گہرے پانی کی مانند ہیں ،لیکن حکمت کا چشمہ بہتا ہوا نالا کی مانند ہے ۔ 5 ایک قصور وار شخص کی طرفداری کرنا یا ایک معصوم شخص کو انصاف سے محروم رکھنا یہ اچھی بات نہیں ہے ۔ 6 احمق کے ہونٹ بحث و مباحشہ شروع کرا تے ہیں ۔اسکا منہ مار پیٹ کے لئے پکارتا ہے ۔ 7 احمق بات کر کے اپنے آپ کو بر باد کر تا ہے اس کے اپنے الفاظ ہی خود اس کو پھنسا دیتے ہیں ۔ 8 لوگ ہمیشہ گپ شپ سننا چاہتے ہیں جو اس مزیدار غذا کی مانند ہے جو پیٹ میں نیچے اتر جا تا ہے ۔ 9 جو شخص اپنے ہی کام میں کا ہل ہے وہ ٹھیک ویسا ہی ہے جو چیزوں کو تباہ کر تا ہے ۔ 10 خداوند کے نام میں بڑی طاقت ہے ۔ یہ ایک طاقتور مینار کی طرح ہے نیک لوگ وہاں پہنچ کر محفوظ رہتے ہیں۔ 11 دولتمند سمجھتے ہیں کہ ان کی دولت ان کی حفاظت کرے گی ۔ اور یہ اس کے تصور میں ایک اونچی اور مضبوط دیوار کی مانند ہے ۔ 12 مغرور شخص جلد تباہ ہو جا تا اور نیک عاجز شخص عزت پا تا ہے ۔ 13 جواب دینے کی کوشش کرنے سے پہلے تمہیں دوسرے لوگوں کو بات پو ری کرنے دینی چا ہئے ۔ اس طرح سے تم شرمندہ نہ ہو گے اور بیوقوف نہ بنو گے ۔ 14 آدمی کا ذہن اس کی بیماری میں اس کی حمایت کرتا ہے ، لیکن کسی شخص کے افسردہ ذہن کی حمایت کون کر سکتا ہے ؟ 15 عقلمند زیادہ سے زیادہ سیکھنا چا ہتا ہے زیادہ حکمت کے لئے وہ غور سے سنتا ہے۔ 16 تحفہ ایک شخص کے لئے راستہ کھولتا ہے ۔ یہ اسے اہم لوگو ں کے سامنے لا سکتا ہے ۔ 17 جو شخص اپنے معاملہ کو پہلے پیش کر تا ہے تووہ صحیح معلوم پڑتا ہے جب تک کہ اس کا مخالف آدمی آکر ا س سے سوال نہ کرے ۔ 18 جب دو طاقتور شخص جھگڑ رہے ہوں تو قرعہ ڈالکر دونوں کا فیصلہ ہو سکتا ہے ۔ 19 روٹھا ہوا دوست مضبوط دیوار سے گھیرے شہر کی مانند ہے ۔ لوگوں کے بیچ جھگڑا نہیں محل کے سلاخوں دار پھاٹکوں کے مانند الگ کر دیتا ہے ۔ 20 کسی شخص کا بول اس کی زندگی پر اثر انداز ہو تا ہے ۔ اگر تم اچھی باتیں کہو گے تو اچھی باتیں ہوں گی ۔ اگر تم بُری باتیں کہو گے تب بُری باتیں ہوں گی ۔ 21 زبان سے نکلے ہو ئے الفاظ زندگی یا موت کا فیصلہ کر سکتا ہے وہ جو بات کرنے میں محبت رکھتا ہے اس کا جو انجام ہو گا اسے ضرور قبول کرنا چا ہئے ۔ 22 جو شخص اچھی بیوی پا تا ہے تو سمجھو اس کو اچھی چیز ملی ۔ یہ خداوند کی طرف سے تحفہ ہے ۔ 23 غریب آدمی مدد کی درخواست کرتا ہے لیکن امیر آدمی سختی سے جواب دیتا ہے ۔ 24 ایک شخص جس کا بہت سارا نام نہاد دوست ہو تبا ہ ہو تا ہے لیکن ایک سچا دوست بھا ئی سے بھی بہتر ہو سکتا ہے ۔

19:1 ایک غریب شخص جو کہ ایماندار ہے ایک بے وقوف جو کہ جھوٹ بولتا ہے اس سے بہتر ہے ۔ جو کہ جھوٹ بولتا ہے اس سے بہتر ہے 2 تم جو کر رہے ہو اسے بغیر جا نے پُر جوش کرنا اچھی بات نہیں ہے ۔ 3 احمق کی احمقانہ حرکت سے زندگی بر باد ہو تی ہے لیکن وہ خداوند کو الزام دیتا ہے ۔ 4 دولتمند کے کئی دوست ہو تے ہیں لیکن ایک غریب شخص اپنے دوستو ں سے بیگانہ ہو جا تا ہے ۔ 5 جھو ٹا گواہ بے سزا نہ رہے گا ، وہ جو جھوٹ بولتا ہے سزا سے نہ بچ پا ئے گا ۔ 6 کئی شخص سخی شخص سے دوستی کرنا چا ہتا ہے ، اور ہر کو ئی اس شخص کا دوست ہو نا چا ہتا ہے جو تحفہ دیتا ہے ۔ 7 کو ئی غریب ہو تو خاندان بھی اس کا مخالف ہے سب دوست اسے چھوڑ دیتے ہیں جب وہ کسی سے مدد چاہتا ہے تو کو ئی بھی قریب نہیں آتا ہے۔ 8 جو شحص حکمت کو حاصل کرتا ہے وہ اپنے آپ سے محبت کرتا ہے ۔ اور ایک شخص جو سمجھ بوجھ والا ہوتا ہے ترقی کرتے جاتا ہے ۔ 9 ایک جھو ٹا گواہ بے سزا نہ رہیگا ۔ اور وہ جو جھوٹ بولتا ہے فنا ہوجائے گا ۔ 10 بے وقوف کو دولت مند نہیں ہونا چاہئے وہ اس غلاموں کی مانند ہو گا جو شہزادوں پر حکو مت کرتا ہے ۔ 11 ایک سمجھ بوجھ والا آدمی اپنے غصہ کو قابو کر لیتا ہے اور جر م کو نظر انداز کردیتا ہے یہ اسکی شان ہے ۔ 12 بادشاہ کا قہر شیر کی گرج کی مانند ہے ، لیکن اسکی سادگی گھاس پر شبنم کی بوند کی مانند ہے ۔ 13 بے وقوف بیٹا باپ کے لئے مشکلات کا سیلاب لاتا ہے اور ہر وقت بڑ بڑانے والی بیوی اس پانی کی مانند ہے جو ہمیشہ ٹپکتا رہتا ہے ۔ 14 مکانات اور مال و دولت والدین سے وراثت میں ملتی ہے ، لیکن ایک دانشمند بیوی خدا وند کی طرف سے تحفہ ہے ۔ 15 کاہلی گہری نیندلاتی ہے ، لیکن کاہل آدمی بھو کا رہیگا ۔ 16 اگر کوئی قانون کے مطابق چلتا ہے تو وہ اپنی زندگی کی حفاظت کرتا ہے ۔ لیکن اگر کوئی اس کو اہمیت نہیں دیتا ہے تو وہ مر جائے گا ۔ 17 غریبوں کو رقم دینا خدا وند کو قرض دینے کے برابر ہے ۔ اور خدا وند اس مہربانی کا صلہ دیگا ۔ 18 جب تک امید ہے اپنے بیٹے کو تربیت دے ۔ ایسا کرنے سے انکار کر کے اسکی موت میں مدد مت کر ۔ 19 ایک شخص جسے بہت جلد غصہ آتا ہے اسے ضرور اسکے لئے سزا ملنی چاہئے ۔ اگر تم اس کو بچانے کی کو شش کرتے ہو تو وہ اسے بار بار کریگا ۔ 20 نصیحت سن ، اور تربیت کو قبول کر ، اورآخر میں تو عقلمند ہو جائے گا ۔ 21 کسی شخص کا ذہن کئی منصوبے بنا تا ہے لیکن صرف خدا وند کا منصوبہ ہی وجود میں آئے گا ۔ 22 ہر کوئی ایک سچا اور وفادار شخص کو چاہتا ہے ۔ اس لئے ایک جھو ٹا ہونے سے ایک غریب ہونا بہتر ہے ۔ 23 خدا وند کا خوف زندگی کی رہنمائی کرتا ہے : جو خدا وند کا خوف کریگا اپنی زندگی سے مطمئن ہوگا اور کوئی تکلیف نہیں جھیلے گا ۔ کیوں کہ وہ اپنی زندگی سے مطمئن رہتا ہے اور تکلیف سے نہیں گھبرا تا ہے ۔ 24 ایک کاہل آدمی اپنا ہاتھ تھا لی میں ڈالتا ہے ، لیکن پھر اسے اپنے منھ تک واپس نہیں لاتا ہے ۔ 25 ٹھٹھا کرنے والے کو مارو تاکہ نادان اس سے سبق سیکھے گا ۔ عقلمند شخص کو ڈانٹو وہ اس سے علم حاصل کرے گا ۔ 26 ایسا بیٹا جو اپنے باپ سے چوری کرتا ہے اور ماں کو نکال باہر کرتا ہے شرم اور رسوائی لاتا ہے ۔ 27 میرے بیٹے اگر تو میری ہدایت سننا چھو ڑ دیگا تو بے وقوفی کی غلطیاں کر بیٹھے گا ۔ 28 جھو ٹا گواہ انصاف کا مذاق اڑا تا ہے اور بد کار کا منھ بدی کو نگلتا ہے ۔ 29 سزا ٹھٹھا باز کا انکار کرتی ہے اور کو ڑا احمقوں کی پیٹھ کا انتظار کرتا ہے ۔

20:1 مئے اور شراب لوگو ں کو نشہ آور کر دیتا ہے اور عریانی حرکت کر تا ہے ۔ جو کو ئی بھی نشہ آور ہو جا تا ہے ۔ بے وقوفانہ حر کتیں کرتا ہے ۔ 2 بادشا ہ کا غصّہ شیر ببر کی دھاڑ کی مانند ہے اگر بادشا ہ کو غصّہ میں لا ؤ تو اپنی زندگی کو گنوا دو گے ۔ 3 جھگڑے سے بچنے میں ایک شخص کی عزت ہے ،لیکن ہر ایک بے وقوف جھگڑا شروع کر تا ہے ۔ 4 کا ہل شخص صحیح وقت پر اپنے کھیت کو نہیں جوتتا ہے ۔ لیکن فصل کٹا ئی کے وقت وہ فصل کی تلاش کر تا ہے لیکن اسے کچھ بھی نہیں ملتا ہے ۔ 5 ایک شخص کا ارادہ گہرا پانی کی طرح ہو جا تا ہے ۔ لیکن عقلمند شخص اسے کھینچ نکالتا ہے ۔ 6 کئی لوگ اپنے باپ کی وفاداری اور محبت کا ڈھول پیٹتے ہیں ۔لیکن صحیح بھروسہ مند کو کون پا سکتا ہے ؟ 7 ایک راستباز شخص بے قصور زندگی گزارتا ہے ، اور یہاں تک کہ اس کے بچے بھی با فضل ہو تے ہیں ۔ 8 بادشا ہ جب انصاف کے تخت پر بیٹھتا ہے تو اپنی آنکھ سے بُرا ئی کو دیکھتا ہے ۔ 9 کیا کو ئی یہ کہہ سکتا ہے کہ اس نے اپنے دل کو پاک رکھا ہے اور اس نے کو ئی گناہ نہیں کیا ہے ۔ 10 خداوند ان سے نفرت کر تا ہے جو نقص دار ترازو ، باٹ اور پیمانے سے لوگو ں کو دھو کہ دیتا ہے ۔ 11 بچے بھی اپنے اعمال سے پہچانا جا تا ہے کہ وہ اچھا ہے یا بُرا ۔ 12 خداوند نے ہمیں آنکھیں دیں ہیں کہ اس سے دیکھیں اور کان دیئے ہیں کہ اس سے سنیں۔ 13 نیند سے محبت مت رکھو ورنہ غریب ہو جا ؤ گے ۔ جگا ہوا رہو ، اور تیرے پاس کھانے کے لئے کا فی غذا ہو گی ۔ 14 گا ہک خریداری کے وقت کہتا ہے ، " یہ اچھا نہیں ہے ! یہ بہت مہنگا ہے !" لیکن جب وہ دور جا تا ہے تو وہ اپنی خریداری کی بڑا ئی کرتا ہے ۔ 15 کو ئی شخص سونا اور قیمتی جواہرات خرید سکتا ہے ، لیکن علم سے بھری بات بیش بہا جوا ہر ہے ۔ 16 جو کسی اجنبی کے قرض کی ذمہ داری لی اس کی قمیض لے لو ، جو شخص کسی ضدّی عورت کا ضامن ہو یقیناً اس سے کچھ چیز ضمانت کے طور پر لے لو ۔ 17 دھو کہ دے کر حاصل کیا ہوا کھانا شروع میں میٹھا ہو تا ہے لیکن آخر میں اس کا منہ کنکر پتھر سے بھر جا تا ہے اور اس کا خاتمہ ہو جا تا ہے ۔ 18 صلاح مشورہ سے منصوبے کا میاب ہو تے ہیں اور جنگ میں فتح جنگی ماہرین کی رہبری میں ہو تی ہے ۔ 19 وہ آدمی جو کانا پھو سی کر تا ہے راز کو فاش کر دیتا ہے ۔اس لئے جو شخص زیادہ باتیں کرتا ہو ں اس سے بچو ۔ 20 اگر کو ئی شخص اپنے باپ یا ماں پر لعنت کر تا ہے تو اس کا چراغ گہری تاریکی کے بیچ بجھ جا ئے گا ۔ 21 شروع میں آسانی سے حاصل کی گئی میراث آخر میں بافضل نہیں ہو گی ۔ 22 اگر کو ئی تمہا رے خلاف کچھ کرے تو تم خود اسے سزا دینے کی کو شش نہ کرو خداوند کا انتظار کرو وہی تمہیں بچا ئے گا ۔ 23 کچھ لوگ غلط ترازو ، باٹ اور پیمانہ کا استعمال کر کے لوگوں کو دھو کہ دیتے ہیں ۔ خداوند کو ایسے کاموں سے نفرت ہے اور وہ اس سے خوش نہیں ہو تا ۔ 24 خداوند ہی فیصلہ کرتا ہے کہ ہر شخص کے ساتھ کیا ہو نا ہے پھر کو ئی کس طرح یہ سمجھ سکتا ہے کہ اس کی زندگی میں کیا ہو نے وا لا ہے ۔ 25 کو ئی آدمی جلد بازی میں خدا کوکچھ چیز وقف کرنے کا فیصلہ کرتا ہے اور پھر بعد میں اپنا ارادہ بدل دیتا ہے تو وہ پھنس جا تا ہے ۔ 26 ایک عقلمند بادشا ہ بُرے لوگو ں سے چھٹکارا پا تا ہے ۔ تو وہ ان پر غلہ مالش کا پہیا پھروادیتا ہے ۔ 27 ایک شخص کی رُوح خداوند کے چراغ کے مانند ہے ، وہ ایک شخص کی رُو ح سب سے اندرونی گہرائی تک پہنچ سکتا ہے ۔ 28 وفاداری اور سچا ئی ایک بادشا ہ کو محفوظ رکھتا ہے ۔وفاداری سے اس کا تخت قائم ہے ۔ 29 نو جوان آدمی کی تعریف اسکی طاقت سے کر تے ہیں لیکن بوڑھے شخص کی عزت اس کے سفید بالو ں کی وجہ سے کر تے ہیں ۔ 30 اگر ہمیں سزا ملے تو ہم بُرا ئی کرنا چھوڑدیتے ہیں ۔ درد آدمی کو بدل سکتا ہے ۔

21:1 بادشا ہو ں کا دل خداوند کے ہا تھ میں ہے وہ جہاں چا ہتا ہے وہاں موڑدیتا ہے جیسے کو ئی کسان کھیت کے پانی کو موڑدیتا ہے ۔ 2 آدمی سوچتا ہے کہ وہ جو کچھ کر تا ہے صحیح ہے ۔ لیکن خداوند تو دلوں کا حال جانتا ہے ۔ 3 جو راست اور جا ئز ہو وہ کام کرنا خداوند کو زیادہ قبول ہے بہ نسبت نذرانہ پیش کر نے سے ۔ 4 مغرور آنکھ اور دل کا غرور دونوں گناہ ہے جو آدمی کی شرارت کو ظا ہر کرتا ہے ۔ 5 محنتی شخص کے منصوبوں سے فائدہ ہو تا ہے ۔لیکن وہ جو جلد بازی کر تے ہیں غریب ہو جا ئیں گے ۔ 6 دھو کہ دیکر دولت حاصل کرنا تیزی سے اڑتا ہوا بھانپ اور مہلک پھندا کی مانند ہے ۔ 7 بُرے لوگوں کے بُرے عمل انہیں تباہ کر تے ہیں کیوں کہ اچھے عمل کرنے سے وہ انکار کر تے ہیں ۔ 8 قصور وار لوگوں کا راستہ ٹیڑھا ہوتا ہے ۔ لیکن نیک لوگ وہی کرتے ہیں جو صحیح ہے ۔ 9 جھگڑالو اور ڈانٹ ڈپٹ کرنے والی بیوی کے ساتھ گھر میں رہنے سے بہتر ہے کہ چھت کے کونے پرر ہیں ۔ 10 برے لوگ ہمیشہ برائی کرنا ہی چاہتے ہیں ۔ وہ لوگ اپنے پڑوسی پر بھی رحم نہیں کرتے ہیں ۔ 11 جب ایک ٹھٹھا باز کو سزا دی جاتی ہے تو نادان حکمت حاصل کرتا ہے ۔ جب ایک عقلمند کو ہدایت دی جاتی ہے تو خود سے اور زیادہ علم حاصل کرتا ہے ۔ 12 سچا خدا جانتا ہے کہ شریر لوگ کیا کر رہے ہیں اور وہ انہیں تباہ کر دیتے ہیں ۔ 13 اگر کوئی غریبوں کی مدد سے انکار کرے تو جب اسکو مدد کی ضرورت ہو گی تو مدد نہیں ملے گی ۔ 14 خفیہ طور پر دیا گیا تحفہ غصہ کو ٹھنڈا کرتا ہے ۔ اور پوشیدہ رشوت شدید غضب کو ٹھنڈا کرتی ہے ۔ 15 جب انصاف کیا جاتا ہے تو صادق لوگ خوش ہوتے ہیں ۔ لیکن اس سے بد کار لوگ خوف کھا تے ہیں ۔ 16 اگر کوئی شخص دانشمندی کی راہ ترک کرتا ہے تو وہ موت میں شامل ہونے جا رہا ہے ۔ 17 وہ شخص جو عیش و عشرت کو گلے لگا تا ہے غریب ہو جائے گا اور وہ جو کھا نا اور مئے سے محبت رکھتا ہے کبھی بھی امیر نہ ہوگا ۔ 18 شریر لوگ راستباز لوگوں کے لئے فدیہ ہو جائے گا ۔ اور اسی طرح دغا باز لوگ ایماندار لوگوں کا فدیہ ہوگا ۔ 19 تند مزاج اور جھگڑالو بیوی کے ساتھ رہنے سے ریگستان میں رہنا بہتر ہے ۔ 20 عقلمند اپنا پسندیدہ کھا نا اور تیل کو بچا تا ہے لیکن بے وقوف ہر چیز کو جتنا جلدی حاصل کرتا ہے اتنی ہی تیزی سے ختم کر دیتا ہے ۔ 21 جو شخص راستبازی اور وفاداری کی جستجو کرتا ہے وہ زندگی ، راستبازی اور تعظیم پا تا ہے ۔ 22 ایک عقلمند شخص اس شہر پر حملہ کرتا ہے جس کا بچاؤ طاقتور لوگ کرتے ہوں ۔ اور جس قلعہ پر وہ بھروسہ کرتے ہیں اسے گرا دیتا ہے ۔ 23 اگرکوئی اپنی کہی ہوئی باتوں میں ہوشیاری برتے تو وہ اپنے آپ کو مصیبتوں سے بچا سکتا ہے ۔ 24 ایک مغرور اور متکبر شخص' ٹھٹھا باز ' کہلا تا ہے وہ بہت ہی تکبرانہ سلوک کرتا ہے ! 25 زیادہ سے زیادہ پانے کی خواہش میں ایک کاہل شخص اپنے آپ کو تباہ کردیتا ہے ، کیوں کہ وہ کام کرنے سے انکار کرتا ہے ۔ لیکن ایک نیک آدمی سخاوت سے دیتا ہے ۔ 26 27 شریروں کی قربانی نفرت انگیز ہے ۔ اگر اسے برا ارادہ سے پیش کیا گیا تو یہ کتنا برا ہے ! 28 جھو ٹے گواہ کا خاتمہ ہوجائے گا اور جو کوئی اسکی جھو ٹی باتوں کو سنے گا اس کے ساتھ انکا بھی خاتمہ ہو جائے گا ۔ 29 شریر شخص بے حیائی اور دلیری سے حرکت کرتا ہے ، لیکن صادق شخص عمل پر غور کرتا ہے ۔ 30 اگر خدا وند اسکے خلاف ہو تو نہ عقلمندی ہے ، نہ بصیرت ہے اور نہ ہی مشورہ جس سے کامیابی ہو سکے ۔ 31 لوگ جنگ کے لئے گھو ڑوں کو تیار کر سکتے ہیں ۔ لیکن فتح صرف خدا وند کے ہاتھوں میں ہے ۔

22:1 اچھا نام پا نا دولت حاصل کرنے کی خواہش سے بہتر ہے شہرت سونا یا چاندی سے زیادہ اہم ہے 2 امیر اور غریب سب یکساں ہیں ان سب کو خدا وند ہی نے بنا یا ہے ۔ 3 ہوشیار شخص تکلیفوں کو آتا دیکھتا ہے تو اس سے بچتا ہے ، لیکن نادان بڑھتے چلے جاتے ہیں اور اس میں مبتلا ہو تے ہیں ۔ 4 برے لوگوں کی راہیں کانٹوں اور پھندوں سے بھرا ہوا ہے لیکن ایک شخص جو اپنی جان کی حفاظت کرتا ہے ۔ اس سے دور ٹھہر تا ہے ۔ 5 6 بچے کو نیک راہ جس پر اسکو قائم رہنا چاہئے سکھا ؤ ۔ اور وہ اس سے نہیں مریگا یہاں تک کہ اس وقت بھی جب وہ بوڑھا ہو جائے گا ۔ 7 امیر لوگ غریب لوگوں پر حکو مت کرتے ہیں ۔ اور وہ شخص جو قرض لیتے ہیں وہ قرض دینے والے شخص کا خادم ہے ۔ 8 جو شخص دکھوں کا بیج بو تا ہے وہ مصیبت کی فصل کاٹے گا اور آخر میں جو دکھ اس نے دوسروں کو دیئے اسکی وجہ سے تباہ ہو جائے گا ۔ 9 ایک سخی شخص با فضل ہو گا کیوں کہ وہ اپنے کھا نے میں غریبوں کو شامل کرتا ہے ۔ 10 ٹھٹھا باز کو باہر ہانک دو ، اور اسکے ساتھ بحث و مباحثہ چھو ڑ دو ۔ تب لڑا ئی جھگڑا ختم ہو جائے گا ۔ 11 اگر تم پاک دلی سے محبت کرتے ہو اور رحم دلی سے بولتے ہو تو بادشاہ تیرا دوست ہو گا ۔ 12 خدا وند ان لوگوں کی نگرانی اور حفاظت کرتا ہے جو اسے جانتے ہیں ۔ لیکن وہ انہیں تباہ کرتا ہے جو لوگ اسکے خلاف ہوتے ہیں ۔ 13 کاہل آدمی کہتا ہے ، " وہاں باہر ایک شیر ببر کھڑا ہے ، میں گلیوں میں مارا جاؤنگا !" 14 بد کار عورت کی منھ ایک گہرا گڑھا کی مانند ہے ۔ اور وہ جن پر خدا کی لعنت ہے وہ اس میں گر جائے گا ۔ 15 بچے احمقانہ حرکت کرتے ہیں اگر تم انہیں سزا دو تو انہیں ایسا نہ کرنے کا سبق ملتا ہے ۔ 16 امیر بننے کے لئے غریبوں پر ظلم کرنا ، اور امیروں کو تحفہ دینا یہ دونوں ہی چیزیں غریبی لاتی ہیں ۔ 17 جو میں کہتا ہوں ان باتوں کو سنو ! میں تمہیں حکمتی لوگوں کی تعلیمات بتا تا ہوں انہیں سیکھو ۔ 18 اگر تم انہیں یاد رکھو تو یہ تمہارے لئے اچھا ہوگا ۔ اسے تیار رکھو تا کہ اسے کہہ سکو ۔ 19 میں تمہیں اب یہ تعلیم دونگا ۔ میں چاہتا ہوں کہ تم خدا وند پر بھروسہ رکھو ۔ 20 کیا میں نے تمہارے لئے تیس کہاوتیں نہیں لکھی ہے ؟ یہ سب حکمت اور عقل و فہم کے الفاظ ہیں ۔ 21 یہ الفاظ تمہیں سچی خبر اور معتبر باتیں سکھائیں گے ۔ تا کہ تم سچائی کی باتوں سے اسے جواب دے سکو گے جو تمہیں بھیجا ہے ۔ 22 غریبوں کے پاس سے چرانا آسان ہے لیکن ایسا مت کرنا او ر غریبوں کو عدالت میں انصاف سے محروم مت کرنا ۔ 23 کیوں کہ خدا وند انکے مقدمے کا بچاؤ کرے گا ۔ وہ انکی زندگی لے لیگا جو غریب کو نقصان پہنچا یا اور اس سے نا جائز فائدہ اٹھا یا ۔ 24 جو شخص جلد غصہ میں آتا ہے اس سے دوستی مت کر اور جو غصہ میں آپے سے باہر ہو جا تا ہے اس کے ساتھ مت رہ ۔ 25 یا ہو سکتا ہے تو بھی اسکی راہوں کو سیکھے اور اپنے آپ کو جال میں پھنسا لے ۔ 26 کسی دوسرے شخص کے قرض کی ذمہ داری مت لے ، ضمانت مت رکھ ۔ 27 اگر تیرے پاس اسکا قرض چکا نے کے لئے پیسہ نہ ہوگا تو جو کچھ بھی تیرے پاس ہے وہ تجھے کھو نا پڑیگا ۔ تجھے اپنے سونے کا بستر جس پر کہ تو سوتا ہے کیوں کھو نا چاہئے ۔ 28 تو اپنی جائیداد کی اس حدود کو نہ سر کا جو تیرے باپ دادا نے بہت پہلے باندھی ہیں ۔ 29 اگر کوئی اپنے کام میں ماہر ہے تو بادشاہوں کی خدمت کے قابل ہے ۔ اس کو دوسرے لوگوں کے لئے جو غیر اہم ہیں کام نہیں کرنا ہوگا ۔

23:1 جب تم کسی حکمراں سے ساتھ بیٹھ کر کھا نا کھا ؤ تو اس کا اچھی طرح خیال رکھ کہ تیرے سامنے کون ہے ۔ 2 اور اگر تو اپنی زندگی کا خیال رکھتا ہے تو اپنی بھوک کو قابو میں رکھ ۔ 3 ا سکے مزیدار غذا کی آرزو مت کر کیوں کہ اس طرح کی غذا دھو کہ باز ہے ۔ 4 دولتمند بننے کی کو شش میں اپنی صحت کو برباد نہ کر اگر تو عقلمند ہے تو صبر کر ۔ 5 رقم ( روپیہ پیسہ) بہت تیزی سے چلی جا تی ہے ،مانو کہ یہ پرو ں کو بڑھا تا ہے اور چڑیا کی مانند اُڑجا تا ہے ۔ 6 خود غرض شخص کے ساتھ مت کھا اور اس کا مزیدار غذا کی آرزو مت کر ۔ 7 کیو ں کہ وہ اس طرح کا شخص ہے جو ہمیشہ قیمت کے بارے میں سوچتا رہتا ہے وہ تم سے کہتا ہے ، کھا ؤ اور پیو ۔" لیکن اس کے کہنے کا سچ مُچ میں وہ مطلب نہیں ہے ۔ 8 جو کچھ بھی تم کھائے تھے اسے قئے کر کے نکال دو گے ۔ اور اس کے لئے تمہا ری ستائش برباد ہو جا ئے گی ۔ 9 تو بے وقوفو ں کے ساتھ بات چیت نہ کر وہ تیری حکمت کی باتو ں کا مذاق اُڑا ئیں گے ۔ 10 پُرانے زمانے کی حدود کے پتھر کو مت سر کا ۔ اور یتیموں کی زمین جا ئیداد کو مت لے ۔ 11 کیوں کہ ان کا بچا ؤ کر نے وا لا بہت زور آور ہے۔ خدا انکے معاملات کو تیرے خلاف لے گا ۔ 12 اپنے استاد سے تربیت کی باتیں سن اور جتنا ہو سکے اسے سیکھ ۔ 13 ضرورت پڑنے پر ہمیشہ بچے کی تربیت کر ۔ اگر تو اسے چھڑی سے سزا دے گا تو وہ مر نہ جا ئے گا ۔ 14 اسے چھڑی سے سزا دے اور اس کی جان کو قبر سے بچا ۔ 15 میرے بیٹے اگر تو عقلمند ہو جا ئے تو میں بہت خوش ہو ں گا ۔ 16 اگر میں تجھے سچی باتیں کہتے سنو ں تو میرا دل خوشی سے کھِل اٹھے گا ۔ 17 تو گنہگاروں سے حسد نہ کر ، بلکہ بہتر تو یہ ہے کہ ہر وقت خدا کا خوف کر ۔ 18 تمہا رے پاس مستقبل ہو گا ،تمہا ری ایمد کبھی ختم نہ ہو گی ۔ 19 اے میرے بیٹے سُن ! اور عقلمند بن ۔اپنے دل کو نیکی کی راہ پر چلا ۔ 20 جو لوگ بہت زیادہ شراب کا نشہ کر تے اور بہت زیادہ کھا تے ہیں ان کے ساتھ شامل مت ہو ۔ 21 جو لوگ بہت زیادہ نشہ کر تے ہیں اور بہت زیادہ کھا تے ہیں کنگال ہو جا تے ہیں ۔ اور ان کی اونگھ اور کا ہلی انہیں چیتھڑے پہنا ئیں گے ۔ 22 اپنے باپ کی باتیں سن جس نے تجھے زندگی دی ۔ اور اپنی ماں کو جب وہ بوڑھی ہو جا ئے حقیر مت جان ۔ 23 سچا ئی ، حکمت ، ہدایت اور فہم کو خرید! اسے فروخت مت کر ! 24 راستباز شخص کا با پ بہت خوش ہو تا ہے ۔جس کا عقلمند بیٹا ہے تو اس سے اس کو خوشی ہو تی ہے ۔ 25 تو اپنے باپ اور ماں کو خوش رہنے دے ، اور اس عورت کو جسنے تجھے جنم دیا خوش رہنے دے ۔ 26 میرے بیٹے غور سے سن کہ میں کیا کہتا ہوں زندگی کو تیرے لئے نمونہ بننے دے ۔ 27 کیونکہ فاحشہ عورت ایک گہری کھا ئی ہے ۔ اور ایک بدکار عورت ایک تنگ کنواں کی مانند ہے ۔ 28 وہ ڈا کو کی مانندگھات میں لگی رہتی ہے ۔ اوروہ کئی آدمیوں کو بے وفا بنا دیتی ہے۔ 29 کون تکلیف میں ہے ؟ کون غمزدہ ہے ؟ کون جھگڑا لو ہے ؟ کون پریشان ہے ؟ کون بلا وجہ گھا ئل ہے ؟ کس کی آنکھیں لا ل ہے؟ وہی اپنی را تیں مئے نوشی میں گذارتے ہیں ، وہی جو ملا ئی ہو ئی مئے کے نمونہ کی تلاش میں جا تے ہیں۔ 30 31 مئے کی طرف ،ان کی خوبصورت لال رنگ کی طرف وہ پیالہ میں جھلملاتا ہے اور جب وہ آہستہ آہستہ نیچے اتر تا ہے تو نظر مت کرو ۔ 32 کیوں کہ بعد میں یہ ایک سانپ کی طرح ڈستی ہے اور آخر میں ناگ کی طرح زہر بھر دیتی ہے ۔ 33 تیری آنکھیں عجیب و غریب چیزیں دیکھیں گی اور دماغ پریشان ہو گا اور الجھن میں پڑ جا ئے گا۔ 34 تم ایسا محسوس کرو گے جیسے غیر ہموار سمندر پر سورہے ہو ، ایسا جیسے پانی جہاز میں سو رہا ہو ۔ 35 تو کہے گا ، " انہوں نے مجھے ما را لیکن مجھے نہیں لگا ۔انہوں نے مجھے پیٹا لیکن مجھے محسوس نہیں ہوا ۔میں کب اٹھوں گا تا کہ میں پھر پی سکوں ؟ "

24:1 بُرے لوگو ں کی کبھی رشک مت کر ان کی صحبت میں رہنے کی خواہش مت کر ۔ 2 کیوں کہ ان کے ذہنو ں میں صرف بُرا ئی کے منصوبے ہو تے ہیں ۔ وہ مشکلا ت پیدا کرنے کے با رے میں باتیں کر تے ہیں ۔ 3 گھر کو حکمت سے تعمیر کیا جا تا اور سمجھ بو جھ سے اسے قائم کیا جا تا ہے ۔ 4 اور علم سے اس کے کمرو ں کو بیش بہا اور خوبصورت خزانوں سے بھر دیا جا تا ہے ۔ 5 دانا ئی انسان کو طاقتور بنا تی ہے اور علم اسے قوت بخشتا ہے ۔ 6 تم جنگ کر نے سے پہلے جنگی ماہروں سے رہبری حاصل کرو ۔ اور جیت حاصل کر نے کے لئے تمہیں کا فی مشیروں کی ضرورت ہے ۔ 7 بے وقوف لوگ حکمت کو نہیں سمجھ سکتے ۔ جب لوگ اہم باتوں کے متعلق بحث کر تے ہیں تو ایک بے وقوف اس میں کچھ بھی نہیں جو ڑ سکتا ہے ۔ 8 جو بُرا ئی کے منصوبے رچتا ہے وہ سازشی کہلا تا ہے ، 9 بے وقوف کے منصوبے گناہ ہو تے ۔ اور لوگ ٹھٹھا باز سے نفرت کر تے ہیں ۔ 10 اگر تم مشکلات میں ہمت کھو بیٹھتے ہو تو حقیقت میں تم کمزور ہو ۔ 11 اگر لوگ کسی کو مار ڈالنے کا منصوبہ بنا ئیں تو تمہیں چا ہئے کہ اس کو بچا ئیں ۔ 12 تم ایسے نہیں کہہ سکتے ، " میں اسکے با رے میں کچھ نہیں جانا۔" کیا خداوند جو انسانوں کی دلو ں کی چھان بین کر تا ہے سچا ئی کو نہیں جانتا ہے ۔ وہ جو اپنی ایک آنکھ تمہا ری رُوح پر رکھا ہے اسے جانتا ہے ، اور ہر ایک کو ا سکے عمل کے مطابق جزا دے گا ۔ 13 اے میرے بیٹے تو شہد کھا یا کر کیو ں کہ یہ اچھی چیز ہے ۔شہد کے چھتہ سے جو شہد آتا ہے وہ تمہا رے منہ کے لئے میٹھا ہو تا ہے ۔ 14 اسی طرح سے علم اور عقلمندی تمہا رے روح کے لئے میٹھا ہے ۔ اگر تم اسے تلاش کر تے ہو تووہاں تمہا رے لئے مستقبل ہے ۔ اور تمہا ری امید کبھی ختم نہیں ہو گی ۔ 15 اس لٹیرے کی مانند نہ بن جو کسی راستباز شخص کی جا ئیدا د کے لئے گھات میں لگ کر انتظار کرتا ہے ۔اس کے گھر کو مت لو ٹ۔ 16 اگر ایک راستباز شخص سات مر تبہ بھی گرجا تا ہے تو وہ پھر سے اٹھ کر کھڑا ہو جا تا ہے ۔ لیکن ایک شریر شخص ہمیشہ مصیبتوں سے شکست کھا ئے گا ۔ 17 جب تمہا رے دشمنو ں پر مصیبت آئے تو خوش مت ہو ۔ جب اسے ٹھو کر لگے تو تم اپنے دل میں خوش مت ہو ۔ 18 اگر تو ایسا کرے گا تو خداوند اسے دیکھے گا اور وہ تم سے خوش نہ ہو گا ۔ اور ہو سکتا ہے کہ وہ اپنے غضب کو تمہا رے دشمنوں سے دور کر لے ۔ 19 بدکارو ں سے رشک نہ کر ، شریروں سے حسد نہ کر ۔ 20 کیوں کہ مستقبل میں شریروں کے لئے کچھ بھی نہیں ہے اور بد کرداروں کا چرا غ بجھا دیا جا ئے گا ۔ 21 بیٹے ! خداوند سے اور بادشا ہ سے ڈر اور جو لوگ ان کے خلاف ہوں ان کے ساتھ مت رہ ۔ 22 کیوں کہ ا س قسم کے لوگ بہت جلد تبا ہ ہو تے ہیں ۔ اور کون جانتا ہے کہ وہ لوگ آفت لا سکتے ہیں ۔ 23 یہ دانا ؤ ں کے اقوال ہیں : 24 قومیں ایسے منصف پر لعنت کریں گی جو قصور وار کو چھو ڑدیتا ہے ۔ اور قومو ں کے لوگ اسے مجرم قرار دیں گے ۔ 25 لیکن اگر منصف قصوروار کو سزادے تب لوگ ا س سے خوش ہو ں گے۔ اور وہ فضل حاصل کرے گا ۔ 26 ایماندارانہ جواب ہونٹوں پر بوسہ دینے کی مانند ہے ۔ 27 پہلے با ہر کاکام پو را کر لو ، اپنا کھیت تیار کر لو ، تب اپنا گھر بنانا ۔ 28 بلاکسی وجہ کے اپنے ہمسایہ کے خلاف گواہی نہ دو ۔ اور اپنے ہوٹنوں سے دھو کہ مت دو ۔ 29 ایسا مت کہو ، "اس کے ساتھ میں ویسا ہی کروں گا اس نے میرے ساتھ کیا ہے ۔میں اس کے کئے کا سزا دوں گا ۔" 30 میں ایک کا ہل کے کھیت سے ہو تا ہوا گذرا ،اور ایک ایسا شخص کے انگور کے باغ سے جسے عقل کی کمی تھی ۔ 31 ہر طرف اس کھیت میں کانٹے گھاس پھو س اُگے ہو ئے تھے اور اس کا ہل شخص کی پتھر کی دیوار ٹوٹی ہو ئی تھی ۔ 32 میں نے دیکھا اور غور کیا اور اس سے سبق سیکھا ۔ 33 تھوڑی سی نیند، تھوڑی سی جھپکی اور ہا تھ پر ہا تھ بندھے تھو ڑا سا آرام ، 34 اور اس طرح سے تمہا ری غریبی آتی ہے ، تیری تنگدستی چور کی طرح آتی ہے ۔

25:1 یہ سلیمان کی کچھ اور حکمت کی کہا وتیں ہیں جن کو یہوداہ کے بادشا ہ حزقیاہ کے خادموں نے جمع کیا ۔ 2 خدا کا جلال چیزوں کو راز میں رکھنے میں ہے ، اور بادشا ہ کا جلال چیزوں کی تفتیش کر نے میں ہے ۔ 3 جیسا کہ آسمان اونچا ہے اور زمین گہری ہے ، اسی طرح بادشاہوں کے اِرادوں کی تلاش ناممکن ہے ۔ 4 اگر تم چاندی سے بیکار چیزیں دور کر تے ہو تو اس سے سنا ر خوبصورت چیزیں بنا سکتے ہیں 5 اسی طرح اگر تم برے لوگو ں کو بادشا ہ کے پاس سے ہٹا دو تو پھر راستباز ی سے اسکی بادشا ہت مضبوط ہو جا ئے گی ۔ 6 بادشا ہ کے سامنے اپنی بڑا ئی مت کرو اور اہم لوگو ں کے درمیان جگہ تلاش مت کرو ۔ 7 یہ بہتر ہے اگر وہ تم سے کہے: یہاں آؤ ۔" تب اگر وہ تمہیں دوسرے درباریو ں کے سامنے رسوا کر تا ہے ۔ 8 جو کچھ تو نے دیکھا اس کو منصف کے سامنے کہنے میں جلدی نہ کر اگر دوسرا شخص تجھے غلط ثابت کر دے تو تُو شرمندہ ہو جا ئے گا ۔ 9 جب تم اپنے پڑوسی کے ساتھ مقدمہ میں الجھے ہو ئے ہو تو دوسرے شخص کے راز کو فاش مت کر ۔ 10 ورنہ وہ متعلقہ شخص اس کے با رے میں سن لے گا اور تمہا ری شرمندگی کبھی نہیں حتم ہو گی ۔ 11 مناسب بات کو مناسب وقت پر کہنا ایسا ہی ہے جیسے چاندی کے طشت میں سونے کا سیب ۔ 12 ایک عقلمند شخص کی ڈانٹ سننے وا لے کان کے لئے قیمتی سونے کی با لی اور جواہرات کی مانند ہے ۔ 13 قابل بھروسہ ایلچی اپنے بھیجنے وا لوں کے لئے فصل کی کٹا ئی کے دنو ں میں خوشگوار ٹھنڈی ہوا کی مانند ہے ، وہ اپنے آقا کی جان کو تاز ہ کر دیتا ہے ۔ 14 جو شخص تحائف دینے کا وعدہ کر تا ہے لیکن کبھی نہیں دیتا تو اس کی مثال ایسے بادلوں اور ہوا کی ہے جو پانی نہیں لا تے ہیں ۔ 15 یہاں تک کہ صبر سے ایک حکمراں کو بھی راضی کیا جا سکتا ہے اور نرم زبان سے ہڈی کو بھی تو ڑی جا سکتی ہے ۔ 16 اگر تمہیں شہد مل جا ئے تو زیادہ مت کھا ؤ ورنہ ہو سکتا ہے کہ اسے اُگل ڈا لے ۔ 17 اسی طرح اپنے ہمسایہ کے گھر بار بار نہ جا یا کرو ورنہ وہ تم سے بیزار ہو جا ئے گا اور تم سے نفرت کرنا شروع کر دے گا ۔ 18 جو شخص اپنے پڑوسی کے خلاف جھو ٹی گواہی دیتا ہے وہ گرز یا تیز تلوار یا تیز تیر کی ما نند ہے ۔ 19 مصیبتوں کے وقت بے وفا آدمی پر بھروسہ کرنا ٹو ٹے دانت اور لنگڑا پا ؤں کی مانند ہے ۔ 20 کسی غمزدہ شخص کے سامنے خوشی کا گیت گانا کسی شخص کے کپڑوں کے جا ڑے کے دنوں میں اتار لینے اور زخموں پر سر کہ ڈالنے کی مانند ہے ۔ 21 اگر تمہا را دشمن بھو کا ہے تو اس کو کھانے کے لئے دو اگر وہ پیاسا ہے تو ا س کو پانی پلا ؤ۔ 22 ایسا کر نے سے وہ تم سے شرمندہ ہو گا۔ اور خداوند تم کو اس کا صلہ دیگا ۔ 23 شمال کی ہوا جیسے بارش لا تی ہے اسی طرح بدگوئی اور غیبت بھی غصّہ لا تی ہے ۔ 24 جھاڑجھپاڑ اور جھگڑا لو بیوی کے ساتھ گھر میں رہنے سے چھت کے اوپر ایک کو نے میں رہنا بہتر ہے ۔ 25 دور مقام سے آئی ہو ئی خوشخبری ایسی ہے جیسے پیاسے کو ٹھنڈا پانی مل جا ئے ۔ 26 ایک راستباز شخص کا شریروں کے آگے گرجانا گدلا چشمہ اور گندہ کنواں کی مانند ہے ۔ 27 جس طرح زیادہ شہد کھانا اچھا نہیں اسی طرح اپنے آپ کی بزرگی کو تلاش کرنا اچھا نہیں ۔ 28 جو شخص اپنے آپ پر قابو نہ رکھ سکے تو وہ اس شہر کی مانند ہے جسکی دیواریں ٹوٹ گئی ہو ۔

26:1 جس طرح برف کا گرمی میں گرنا اور فصل کٹا ئی پر بارش کا آنا اسی طرح سے بے وقوف کو عزت دینا صحیح نہیں ہے ۔ 2 بلا سبب لعنت بے مقصد اڑتی ہو ئی آوارہ گوریّا اور اڑتی ہو ئی ابا بیل کی مانند ہے جو کبھی آرام سے نہیں رہتا ۔ 3 گھوڑے کے لئے چابک اور خچر کے لئے لگام اور احمق کے لئے چھڑی ہے ۔ 4 بے وقوف کی باتوں کا جواب اسکی بے وقوفی کے مطابق مت دو ورنہ تم بھی اسکی مانند ہو جا ؤ گے ۔ 5 احمق کے احمقانہ بات کا جواب اسی کے مطابق دے ورنہ وہ اپنے آپ کو عقلمند سمجھے گا ۔ 6 احمق کے ذریعہ پیغام بھیجنا ایسا ہے جیسے اپنے پیروں پر کلہاڑی مارنا یا تکلیفوں کو دعوت دینا ۔ 7 احمق کے منہ میں مَثل( کہاوت ) ایسی ہے جیسے کسی لنگڑا شخص کی لڑ کھڑا تا ہوا پاؤں۔ 8 احمق کی عزت کرنا ایسا ہی ہے جیسے غلیل میں پتھر رکھنا ۔ 9 احمق کے منہ میں مثل ( کہاوت ) شرابی کے ہا تھ میں چُبھنے وا لے کانٹے کی جھاڑی کی مانند ہے ۔ 10 بے وقوفوں یا راہ گذروں کو مزدوری پر لے نا اس تیر انداز کی مانند ہے جو یونہی زخمی کر تا ہے ۔ 11 جس طرح کتا کچھ کھا کر بیمار ہو جا تا ہے اور قئے کر تا ہے اور پھر اسی کو کھاتا ہے ویسے ہی بے وقوف بھی اپنی بے وقوفی بار بار دہراتا ہے ۔ 12 کیا تو ایسے شخص کو جانتا ہے جو اپنے آپ کو عقلمندسمجھتا ہے ؟ ا سکے مقابلہ میں ایک احمق کے لئے زیادہ امید ہے ۔ 13 کا ہل کہتا ہے ، "راستے میں شیر ببر کھڑا ہے ۔ایک باگھ ( شیر ) گلیو ں میں گھوم رہا ہے !" 14 جس طرح سے ایک دروازہ قبضو ں پر گھومتا ہے اسی طرح ایک کا ہل شخص اپنے بستر پر کر وٹ بدلتا ہے ۔ 15 ایک کا ہل شخص اپنا ہا تھ تھالی میں ڈالتا ہے لیکن وہ اتنا کا ہل کہ اپنا ہا تھ اپنے منہ میں نہیں لا تا ہے ۔ 16 ایک کا ہل شخص اپنے آپ کو عقلمند سمجھتا ہے ۔ وہ سوچتا ہے کہ وہ سات عقلمند آدمی جو کہ پر اثر جواب دے سکتا ہے ا س سے بہتر اور زیادہ چالاک ہے ۔ 17 جب تم ایسے جھگڑے میں شامل ہو جس کا کہ تم سے کو ئی مطلب نہیں ہے تو یہ کتّے کے کان کو پکڑنے کی مانند ہے ۔ 18 جو شخص اپنے پڑوسی کو فریب دے کر یہ کہے کہ وہ تو صرف مذاق کر رہا تھا تو اس کی مثال ایسی ہے کہ جیسے کو ئی پاگل آدمی بری طرح سے جلی ہو ئی تیر کو چھوڑتا ہے ۔ 19 20 جس طرح بغیر لکڑی کے آگ بجھ جا تی ہے اسی طرح بغیر کانا پھوسی کے جھگڑا ختم ہو جا تا ہے۔ 21 جس طرح سے کو ئلہ انگاروں کو اور لکڑی آگ کو بھڑکا تا ہے اسی طرح جھگڑا لو جھگڑے کو بھڑکا تا ہے ۔ 22 غیبت کرنے وا لے کی باتیں مزید ار کھانے کی طرح سے جو پیٹ میں نیچے اتر تا ہے ۔ 23 شریروں کی نرم باتیں اس کے برے ارادے کو چھپاتی ہے ، یہ مٹی کے برتن کو چاندی کے ورق سے ڈھکنے کی مانند ہے ۔ 24 شریر آدمی اپنی باتوں سے اپنے آپ کو چھپا تا ہے لیکن اس کے اندر دھو کہ چھپا رہتا ہے ۔ 25 وہ اس کی باتیں پُر کشش معلوم ہو تی ہے لیکن ان پر بھروسہ نہ کرو۔اس کے دل میں برا ئی بھری ہے ۔ 26 وہ اپنے برے منصوبوں کو عمدہ الفاظ سے چھپا تا ہے ،لیکن اس کی برائی کو اجلاس میں فاش کر دی جا ئے گی ۔ 27 جو شخص گڑھا کھو دتا ہے وہ خود اس گڑھے میں گر جا ئے گا ۔ 28 دھو کہ باز زبان اس سے نفرت رکھتی ہے جن کو اس نے نقصان پہنچا یا ہے ۔اور چاپلوسی باز منہ تباہی لانا چا ہتا ہے ۔

27:1 آنے وا لا کل کے با رے میں بڑا ئی مت کر کیوں کہ کل کیا ہو سکتا ہے تم نہیں جانتے ہو ۔ 2 اپنی تعریف آپ مت کرو دوسروں کواپنی تعریف کر نے دو ۔ 3 پتھر وزنی ہے اور با لو وزنی ہے لیکن ایک بے وقوف جو غصّہ ہو تا ہے اسے برداشت کر نا ان دونو ں سے زیادہ مشکل ہے ۔ 4 غصّہ ظالم ہے اور قہر سیلاب ہے ،لیکن حسد کے سامنے کون کھڑا رہ سکتا ہے ۔ 5 چھپی ہو ئی محبت سے کھلے طور سے ملامت کرنا بہتر ہے۔ 6 ہو سکتا ہے کہ ایک دوست تم کو نقصان پہنچا یا ہو ۔لیکن تم اس کی حرکت پر اعتماد کر سکتے ہو ۔ لیکن وہ شخص جو ہر وقت تمہا را خوشامد کر تا ہے وہ سچ مُچ میں تم سے محبت نہیں کرتا ہے ۔ 7 ایک شخص جس کا پیٹ بھرا ہوا ہو تو وہ شہد سے بھی انکار کرتا ہے لیکن ایک بھو کا شخص کے لئے کڑوی چیز بھی مزیدار ہو تی ہے ۔ 8 گھر سے دور بھٹکنے وا لا شخص اس پرندہ کی مانند ہے جو اپنے گھونسلہ سے دور اُڑ رہا ہے ۔ 9 عطر اور خوشبو سے دل خوش ہو تا ہے لیکن ایک دوست کے اچھا مشورے سے وہ زیادہ مسرور ہو تا ہے ۔ 10 اپنے اور اپنے وا لد کے دوستو ں کو نہ بھو لو اور مصیبت کے وقت اپنے بھا ئی کے گھر بھی مدد کے لئے نہ جا ؤ ۔ اپنے پڑوسی سے جو تمہا رے قریب ہے ا س سے مددلینا اپنے دور کے بھا ئے کے پاس جانے سے بہتر ہے ۔ 11 میرے بیٹے ! تو عقلمند بن اس سے مجھے خوشی ہو گی ، اور میں ان لوگو ں کو جو مجھ پر ہنستے ہیں جواب دینے کے قابل ہوں گا ۔ 12 دانا لوگ مشکلات کو آتے دیکھ کر راستے سے ہٹ جا تے ہیں لیکن ایک نادان سیدھے مصیبتوں کی طرف بڑھتے چلے جا تے ہیں اور اس سے نقصان اٹھا تے ہیں ۔ 13 جو شخص کسی اجنبی کی ذمہ داری لے اس کی قمیض لے لو ، جو شخص کسی ضدّی عورت کا ضامن ہو یقیناً اس سے کچھ چیز ضمانت کے طور پر لے لو ۔ 14 بلند آواز سے دعائے خیر کے ساتھ اپنے پڑوسی کو صبح کا سلام مت کرو ورنہ وہ اسے بد دعا سمجھے گا ۔ 15 جھاڑ جھپاڑ کرنے وا لی ،جھگڑا لو بیوی بارش کے دنو ں میں لگاتار ٹپکنے وا لی بارش کی مانند ہے ۔ 16 ایسی عورت کو روکنے کی کوشش کرنا ہوا کو روکنے کی یا تیل کو ہا تھ سے پکڑنے کی مانند ہے ۔ 17 جس طرح سے لو ہے سے لو ہے کو تیز کی جا تی ہے اس طرح آدمی بھی آدمی ہی سے سدھر نا سیکھتا ہے ۔ 18 جو شخص انجیر کے درخت کی نگہبانی کر تا ہے وہ ا س کا پھل کھا ئے گا۔اسی طرح سے جو شخص اپنے مالک کی دیکھ بھال کرتا ہے اسے ا سکا صلہ دیا جا ئے گا ۔ 19 جب کو ئی شخص پانی میں دیکھے تو اس کا اپنا عکس نظر آتا ہے ۔اسی طرح آدمی کا دل بتا تا ہے کہ وہ کس قسم کا آدمی ہے ۔ 20 جس طرح سے موت اور قبر کبھی آسودہ نہیں ہو تی اسی طرح سے آدمی کی آنکھیں کبھی آسودہ نہیں ہو تی ہیں ۔ 21 جس طرح سے سونے اور چاندی کی خالص پن کی جانچ آگ میں ڈال کر کی جاتی ہے۔ اسی طرح سے ایک آدمی کی جانچ اس کی ستائش ہے ۔ 22 اگر تم کسی احمق آدمی کو اناج کی طرح پیس بھی دو گے لیکن پھر بھی تم اس کی بے وقوفی کو ا س سے نہیں ہٹا پا ؤ گے ۔ 23 اپنے بھیڑ بکریوں کی نگرانی کرو اور اپنی بکریو ں کی ضرور توں پر دھیان دو ۔ 24 کیوں کہ دو لت ہمیشہ نہیں رہتی ہے اور نہ ہی تخت و تاج خاندان میں پُشت در پُشت قا ئم رہے گی ۔ 25 جب سو کھی گھاس جمع کر لی جا تی ہے اور نئی گھا س ا ُگتی ہے اور بعد میں اس گھاس کو پہاڑوں پر سے جمع کر لی جا تی ہے ، 26 تب تیرے بھیڑ تجھے کپڑوں کے لئے اون دیگا اور تو بکریوں کی قیمت سے کھیت حاصل کرے گا ۔ 27 تب تمہا رے پاس تیرے خاندان اور تیرے ملازموں کے لئے کا فی مقدار میں بکریوں کا دودھ ہو گا ۔

28:1 شریر لوگ بھاگ رہے ہیں حالانکہ کو ئی بھی ان کا پیچھا نہیں کر رہا ہے ، لیکن صادق لوگ شیر کے مانند حوصلہ مند ہیں ۔ 2 جب ایک ملک باغی ہو جا تا ہے تو اس ملک کا حکمراں آتے ہیں اور جا تے ہیں لیکن ایک شخص صاحب علم وفہم ہے وہ لمبے عرصے تک اقتدار میں قائم رہتا ہے ۔ 3 اگر کو ئی حاکم غریبوں کو تکلیف پہنچا تا ہے تو وہ ایک ایسی بارش کی مانند ہے جس سے فصل تباہ ہو تی ہے ۔ 4 وہ لوگ جو شریعت کا پالن کرنا چھو ڑدیتے ہیں اور شریروں کی تعریف کر تے ہیں لیکن جو شریعت کے مطابق چلتے ہیں وہ ان لوگو ں کے خلاف ہیں ۔ 5 بدکار لوگ انصاف کو نہیں سمجھتے ہیں لیکن جو لوگ خداوند سے محبت کر تے ہیں وہ سمجھتے ہیں۔ 6 وہ غریب آدمی جو سچا ئی کی راہ پر چلتے ہیں اس بدکار آدمی سے بہتر ہے جو کجروی کی راہ پر چلتے ہیں ۔ 7 جو شریعت پر عمل کرتا ہے وہ ہو شیار ہے لیکن جو بیکار لوگوں کا دوست بن جا تا ہے وہ اپنے با پ کو رسوا کر تا ہے ۔ 8 جو کوئی بہت زیادہ سود لیکر دولت مند بنتا ہے وہ اس دولت کو کھو بیٹھتا ہے اور یہ دولت کسی ایسے آدمی کے پاس چلی جائے گی جو غریبوں پر رحم کرتا ہے ۔ 9 جو کوئی خدا کی تعلیمات کو سننے سے انکار کرے تو خدا اسکی دعاؤں کو سننے سے انکار کرتا ہے ۔ 10 جو شخص نیک لوگوں کو غلط راہ پر لے جاتے ہیں وہ خود اپنے ہی جال میں پھنس جائے گا ۔ لیکن وہ جو نیک ہیں وہ اچھی وراثت کو پائیں گے۔ 11 ہو سکتا ہے ایک دولت مند اپنی نظر میں اپنے آپ کو عقلمند سمجھے لیکن ایک غریب آدمی جسکے پاس حکمت ہے وہ اس حکمت کے ذریعہ سچا ئی کو دیکھتا ہے ۔ 12 جب اچھے اور نیک لوگ قائدین بن جاتے ہیں تب لوگ خوش ہوتے ہیں ۔ لیکن جب ایک شریر شخص کو منتخب کیا جا تا ہے تو لوگ چھپ جاتے ہیں ۔ 13 جو شخص اپنے گناہوں کی پر دہ پوشی کرنے کی کو ششش کرے وہ کبھی بھی کامیاب نہیں ہو سکتا ہے لیکن جو اپنے گناہوں کا لوگوں سے اقرار کرے تو نہ صرف خدا بلکہ ہر کسی کے دل میں اسکے لئے رحم کا جذبہ پیدا ہوگا ۔ 14 جو شخص ہمیشہ خدا وند سے ڈرتا ہے وہ با فضل ہے لیکن جو سر کش اور خدا وند سے ڈر نے سے انکار کرتا ہے مصیبت جھیلتا ہے ۔ 15 ایک شریر شخص جو کہ غریب قوم پر حکو مت کرتا ہے وہ ایک گرجتے ہوئے شیر یا ایک حملہ کرتے ہوئے ریچھ کی مانند ہے ۔ 16 ایک حکمراں جسے عقل کی کمی ہوتی ہے بہت زیادہ ظلم ڈھا تا ہے ۔ لیکن جو ناجائز طریقے سے حاصل کی ہوئی دولت سے نفرت کرتا ہے لمبے عرصے تک کے لئے حکو مت کریگا ۔ 17 اگر کوئی شخص کسی دوسرے شخص کو ہلاک کرنے کا قصور وار ہے ، تو اس کو مرنے تک کبھی سلامتی نہیں ملے گی ۔ اور ایسے آدمی کو کبھی سہارا مت دو ۔ 18 جو شخص راستبازی سے رہتا ہے وہ محفوظ ہے اور جو شرارت کر کے زندگی گزارتا ہے وہ ناگہاں گر پڑے گا ۔ 19 محنتی کے لئے جو محنت سے بو تا ہے کام کرتا ہے اسکے پاس ہمیشہ کھا نے کے لئے رہیگا لیکن جو شخص خیالوں کی دنیا میں گم ہو کر وقت خراب کرے ہمیشہ کنگال رہتا ہے ۔ 20 ایک دیانتدار شخص زیادہ برکت حاصل کرے گا لیکن جو شخص دولت پانے ہی کی خواہش کرتا ہے وہ سزا سے نہیں بچے گا ۔ 21 فیصلہ کرنے میں طرفداری کرنا اچھی بات نہیں ہے لیکن کچھ لوگ تھو ڑے پیسوں کے لئے اپنے فیصلے بدل دیتے ہیں ۔ 22 خود غرض آدمی صرف دولتمند ہی بننا چاہتا ہے اور وہ یہ نہیں جانتا کہ وہ غریبی کے کس قدر قریب ہے ۔ 23 جو شخص کسی شخص کو ڈانٹ ڈپٹ کرتا ہے آخر میں وہ اس سے زیادہ ہمدردی حاصل کرتا ہے بہ نسبت اس شخص کے جو صرف اسکی خوشامد کرتا ہے ۔ 24 جو شخص اپنے ماں باپ سے چوری کرتے ہیں اور کہتے ہیں : " میں نے کچھ بھی غلطی نہیں کی " یہ ان لوگوں کی مانند ہے جو آتا ہے اور گھر کو تباہ کر دیتا ہے ۔ 25 ایک خود غرض شخص جھگڑا کا سبب بنتا ہے ۔ لیکن وہ شخص جو خدا وند پر بھروسہ کرتا ہے وہ ترقی کرے گا ۔ 26 جو شخص اپنی صلاحیت پر بھروسہ کرتا ہے وہ احمق ہے ۔ لیکن جو شخص حکمت پر چلتا ہے وہ محفوظ ہے ۔ 27 جو شخص غریبوں کو دیتا ہے اسے کمی نہیں ہو گی ۔ لیکن جو غریبوں کی مدد کرنے سے انکار کرے وہ زیادہ مصیبت اٹھا تا ہے ۔ 28 اگر کوئی بد کار اقتدار میں آتا ہے تو لوگ اس سے چھپ کر دور ہو جاتے ہیں ۔ لیکن جب بد کار فنا ہو جا تا ہے تو راستباز ترقی کرتے ہیں ۔

29:1 اگر کو ئی شخص ضدی ہے اور وہ اصلاح کو قبول کرنے سے انکار کرتا ہے تو وہ بغیر کسی چارہ سے ناگہاں تباہ ہو جائے گا ۔ 2 جب صادق لوگ ترقی کرتے ہیں تو قوم خوش ہوتی ہے ، لیکن جب شریر لوگ حکو مت کرتے ہیں تو ملک کراہتا ہے ۔ 3 ایسا شخص جو دانائی سے محبت کر تا ہے تو اسکا باپ خوش ہوتا ہے لیکن جو اپنی رقم فاحشاؤں پر خرچ کرے تو وہ اپنی دولت گنواتا ہے ۔ 4 جو بادشاہ عدل سے حکو مت کرتا ہے وہ قوم کو طاقتور بنا تا ہے ، لیکن جو رشوت لیتا ہے وہ اسے ویران کر دیتا ہے ۔ 5 جو اپنے ساتھیوں کی خوشا مد کرتا ہے تو وہ اسکے پیروں کے لئے جال بچھا تا ہے ۔ 6 برے لوگ اپنے ہی گناہوں کے سبب پھندے میں پھنس جائیں گے ۔ لیکن راستباز شخص گا سکتا ہے اور خوشی منا سکتا ہے ۔ 7 راستباز شخص غریبوں کے انصاف کا خیال رکھتا ہے ، لیکن ایک شریر شخص اس کا کوئی خیال نہیں کرتا ہے ۔ 8 ایک ٹھٹھا باز شخص شہر میں فساد بر پا کرتا ہے ۔ لیکن ایک عقلمند قہر کو خاموش کر دیتا ہے ۔ 9 اگر کوئی عقلمند شخص بے وقوف کے ساتھ عدالت میں جاتا ہے تو بے وقوف بحث کرے گا اور بے وقوفی کی باتیں کرے گا ۔ اور دونوں کبھی آپس میں راضی نہیں ہوگا ۔ 10 قاتل ہمیشہ ایماندار لوگوں سے نفرت کرتا ہے یہ برے لوگ ایماندار لوگوں کو ہلاک کرنا چاہتے ہیں ۔ 11 ایک بے وقوف کھلے عام اپنے غصہ کا اظہار کرتا ہے لیکن ایک عقلمند اپنے آپ کو قابو میں رکھتا ہے ۔ 12 اگر کوئی حاکم جھو ٹوں کی سنتا ہے تو اسکے تمام عہدیدار بد کار ہوں گے ۔ 13 یہی ایک غریب شخص اور ایک ظالم شخص میں مشتر کہ ہوتا ہے : خدا وند نے ان دونوں کو پیدا کیا ہے ۔ 14 اگر کوئی بادشاہ غریبوں کے ساتھ انصاف پسند ہے تو اسکی حکو مت ہمیشہ کے لئے قائم رہتی ہے ۔ 15 چھڑی اور سدھار حکمت کو ظا ہر کرتا ہے ۔ لیکن اگر بچہ تربیت یافتہ نہیں ہے تو وہ اپنی ماں کے لئے رسوائی کا باعث ہو گا ۔ 16 اگر بد کار لوگ ترقی کرے تو گناہ بڑھتا جائے گا ۔ لیکن راستباز انکے زوال کو دیکھے گا ۔ 17 اپنے بیٹے کو تربیت دو اور وہ تیرے لئے سلامتی اور شادمانی کا سبب بنے گا ۔ 18 جہاں رویا نہیں وہاں لوگ گمراہی کی طرف جاتے ہیں ، لیکن جو شریعت کا پا لن کرتے ہیں با فضل ہے ۔ 19 صرف باتوں کے کر نے سے خادم سدھر تا نہیں ہے چاہے وہ تمہاری باتوں کو سمجھے لیکن اس پر عمل نہ کرے گا ۔ 20 کیا تم نے کسی شخص کو جلد بازی میں بولتے ہوئے دیکھا ہے ؟ ایسے آدمی کے مقابلہ میں ایک بے وقوف کو زیادہ امید ہوتی ہے ۔ 21 اگر کو ئی شخص اپنے ملا زم کو بچپن سے لاڈ و پیار سے پالتا ہے تو بھی آخر میں وہ اسکا اچھا ملازم نہیں ہوگا ۔ 22 ایک غضبناک آدمی جھگڑا کا سبب بنتا ہے اور ایک گرم مزاج آدمی ظلم بر پا کرتا ہے ۔ 23 آدمی کا غرور اسکے لئے شرمند گی کا باعث ہے لیکن ایک خاکسار آدمی کو دوسرے لوگ عزت دیتے ہیں ۔ 24 چور کے جرم میں شریک ہونے والا اس کا اپنا دشمن ہے ۔ جب وہ چور کے خلاف حلف کو عدالت میں سنتا ہے تو وہ شہادت دینے میں ڈرتا ہے ۔ 25 خوف انسان کے لئے پھندہ کی مانند ہو تا ہے ۔ لیکن جو خدا وند پر بھروسہ رکھتا ہے وہ محفوظ ہے ۔ 26 کئی لوگ حکمراں سے انصاف تلاش کرتے ہیں ، لیکن خدا وند ہی ہے جو لوگوں کے ساتھ صحیح انصاف کرتا ہے ۔ 27 نیک لوگ ان لوگوں سے جو ایماندار نہ ہوں نفرت کرتے ہیں اور بد کار لوگ نیکو کار لوگوں سے نفرت کرتے ہیں ۔

30:1 مسہ کے یا قہ کا بیٹا کی کہا وتیں ۔ اسے اس آدمی نے اتی ایل اور اُکال سے کہا : 2 میں تمام آدمیوں میں سب سے زیادہ جاہل آدمی ہوں ۔ میرے اندر انسانی سمجھ بوجھ بھی نہیں ہے ۔ 3 میں نے حکمت نہیں سیکھی ۔ میں نے متبرک علم حاصل نہیں کیا ۔ 4 کون اوپر آسمان تک گیا ہے اور پھر نیچے اترا ہے ؟ اپنے ہاتھوں سے کس نے ہوا کو جمع کیا ہے ؟ کس نے اپنے چغہ میں پانی کو لپیٹا ہے ؟ کس نے زمین کے حدود کو قائم کیا ہے ؟ اس کا نام کیا ہے ؟ اسکے بیٹے کا نام کیا ہے ؟ اگر تم جانتے ہو تو مجھے بتا ؤ ۔ 5 خدا کی ہر بات جسے وہ کہتا ہے کامل ہے ۔ وہ اسکے لئے ڈھال ہے جو اسکے اندر پناہ کی تلاش کرتا ہے ۔ 6 خدا جو کہتا ہے اس کو تو تبدیل نہ کرنا ۔ اگر تم ایسا کروگے تو وہ تجھے پھٹکارے گا اور تجھے جھوٹا ظا ہر کیا جائے گا ۔ 7 اے خدا وند میں دو چیزوں کی درخواست کرتا ہو ں میرے مرنے سے پہلے مجھ سے انکار مت کرنا ۔ 8 جھوٹ اور فریب کو مجھ سے دور رکھ ، مجھے نہ تو دولت مند بننا ہے اور نہ ہی غریب ، مجھے صرف ان چیزوں کو دے جس کی مجھے ہر روز ضرورت ہے ۔ 9 ورنہ ، اگر میرے پاس بہت زیادہ چیزیں ہوں گی تو ہو سکتا ہے کہ میں تجھے یہ کہتے ہوئے رد کردو ں ، " خدا وند کون ہے ؟" اور اگر میں غریب ہو جاؤں تو ہو سکتا ہے کہ میں چوری کروں ، اور اپنے خدا کے نام کے لئے رسوائی کا سبب بنوں۔ 10 کسی بھی ملازم کے بارے میں اسکے مالک کے سامنے بد گوئی نہ کر ، ور نہ وہ ملازم تجھ پر لعنت کرے گا اور تجھے اس کے لئے چکانا پڑے گا ۔ 11 کچھ لوگ اپنے باپ کے خلاف کہتے ہیں اور وہ لوگ اپنی ماں کی عزت نہیں کرتے ۔ 12 کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ نیک ہیں لیکن وہ گندگی سے پاک نہیں ہوا ہے ۔ 13 کچھ لوگ مغرور ہیں انکے نظریئے خود پسند ہیں ۔ 14 ایسے بھی لوگ ہیں جن کے دانت تلوار کی طرح ہیں اور ان کے جبڑے چاقو کی مانند ہیں جس سے وہ لوگ زمین کے غریب لوگوں سے سب کچھ لیتا ہے ۔ 15 کچھ لوگ ہر وہ چیز حاصل کرنا چا ہتے ہیں جسے وہ حاصل کر سکتے ہیں ۔ وہ کہتے ہیں ، "مجھے دو ، مجھے دو ۔ " تین چیزیں ایسی ہیں جو کبھی آسودہ نہیں ہو تی ہیں اور چو تھی کبھی نہیں کہتی ہے ، " بس کافی ہے ! " 16 قبر ، بانجھ رحم ، زمین جو کبھی پانی سے آسو دہ نہیں ہو تی ہے ، اور آگ جو کبھی نہیں کہتی ہے ، " بس ۔" 17 جو کو ئی اپنے باپ کی ہنسی اڑائے یا پھر اپنی ماں کی اطاعت سے انکار کرے اس کو سزا ملے گی اسکی آنکھیں گِدھو ں اور پہاڑی کو ؤ ں کے ذریعے نوچ لی جا ئیں گی اور کھا لی جا ئیں گی۔ 18 تین باتیں ایسی ہیں جو میرے لئے پُر اسرا ر ( راز ) ہے بلکہ اصل میں وہ چار ہیں جسے میں نہیں سمجھتا ہوں۔ 19 آسمان میں اڑتے ہو ئے عقاب کی راہ ، چٹان پر رینگتے ہو ئے سانپ کی راہ ، سمندر کے جہاز کی راہ اور مرد کی عورت سے محبت ۔ 20 جو عورت اپنے شوہر کی وفادار نہیں ہو تی وہ ایسی ہے : وہ کھا تی ہے اور اپنا منہ پو نچھ لیتی ہے اور کہتی ہے : " میں نے کچھ بھی غلط نہیں کیا ۔" 21 تین چیزیں ایسی ہیں جن سے زمین کا نپتی ہے بلکہ اصل میں وہ چار ہیں جنہیں زمین برداشت نہیں کر تی ۔ 22 خادم جو بادشا ہ بن جا تا ہے ، ایک بے وقوف جس کے پاس کھانے کے لئے کا فی مقدار میں غذا ہو تی ہے ، ایک شادی شدہ عورت جس سے نفرت کی جا تی ہے ، 23 اور ایک نوکرانی جو اپنی مالکن کی جگہ لے لیتی ہے ۔ 24 زمین پر چار چیزیں ایسی ہیں جو چھو ٹی ہیں لیکن ہیں بہت حکمت وا لی ۔ 25 چیونٹیاں جو چھو ٹی اور کمزور ہیں لیکن موسم 26 اور سافان جو کہ ایک چھو ٹا سا جانور ہے لیکن اپنا مقام چٹان کے اندر بناتا ہے ۔ 27 ٹڈیو ں کا کو ئی بادشا ہ نہیں ہو تا لیکن پھر بھی وہ صف بنا کر آگے بڑھتی ہیں۔ 28 اور چھپکلی جو ہا تھ سے پکڑی جا سکتی ہے ۔ لیکن پھر بھی چھپکلیاں بادشا ہوں کے محلو ں میں پا ئی جا تی ہیں ۔ 29 تین مخلوق ایسی ہیں جو عظمت کے ساتھ چلتی ہیں ، لیکن اصل میں وہ چار ہیں : 30 شیر جو جانوروں میں سب سے زیادہ بہادر ہے اور کبھی کسی سے نہیں ڈرتا ہے ، 31 مرغ ، بکرا اور بادشاہ جو اپنے لوگو ں کی رہنما ئی کرتا ہے ۔ 32 اگر تو اپنے احمق پن سے مغرور ہو تا ہے اور دوسرے لوگو ں کے خلاف بُرے منصوبہ بنا تا ہے تو طمانچہ اپنے منہ پر ما رو۔ 33 دودھ کو متھنے سے مکھن نکلتا ہے اور ناک کو مروڑنے سے خون بہتا ہے ۔ اسی طرح سے قہر کو بھڑکانے سے فساد بر پا ہو تا ہے ۔

31:1 یہ بادشاہ لمو ایل کی دانائی کی باتیں ہیں جنہیں اس کی ماں نے اس کو سکھا یا ۔ 2 تم میرے بیٹے ہو وہ بیٹا جو مجھے بہت عزیز ہے ، وہ بیٹا جس کے پانے کے لئے میں نے دعا کی تھی ۔ 3 اپنی طاقت کو عورتوں پر مت ضائع کرو ۔ اپنے آپ کو اسکے لئے بر باد مت کرو جو بادشاہ کو تباہ کرتے ہیں ۔ 4 اے لمو ایل ، بادشاہ کے لئے مئے پینا زیبا نہیں دیتا ۔ اور نہ ہی حکمرانوں کے لئے شراب کی آرزو مند ہونا زیب کی بات ہے ۔ 5 ورنہ ہو سکتا ہے وہ لوگ بھول جائیں گے کہ شریعت کیا کہتی ہے اور تمام مظلوم کو انکے حقوق سے محروم کردے ۔ 6 شراب ان کو دے جو فنا ہو رہا ہے ۔ اور مئے انکو دے جو افسردہ ہو رہا ہے ۔ 7 انہیں پی کر اپنی غریبی کو بھول جانے دو ۔ اور انہیں پی کر اپنی مصیبتوں کو بھول جانے دو ۔ 8 انکے لئے بو لو جو اپنے آپ کے لئے بول نہیں سکتے ہیں ۔ کمزور کے لئے انصاف کو بر قرار رکھ ۔ 9 بو لو اور راستی سے فیصلہ کرو ۔ غریبوں اور ضرورت مندوں کی حقوق کی حفاظت کرو ۔ 10 نیک بیوی کون پا سکتا ہے ؟ وہ یاقوت سے زیادہ قیمتی ہے ۔ 11 اس کا شو ہر اس پر اعتماد کرتا ہے اور اسکی قدر و قیمت میں کوئی کمی نہیں ہو تی ہے ۔ 12 اسکی زندگی کے سبھی دنوں میں اسے بغیر کو ئی تکلیف پہنچا ئے وہ اچھا ئی لاتی ہے ۔ 13 وہ اون اور کتان جمع کرتی ہے ، وہ بڑی مستعدی سے کام کرتی ہے ۔ 14 وہ اس جہاز کی مانند ہے جو دور مقام سے آتا ہے ۔ وہ اپنی خوردنی کی چیزیں گھر لاتی ہے ۔ 15 وہ ہر صبح جلدی اٹھ کر اپنے خاندان کے لئے کھا نا بنا تی ہے اور خادموں کا حصہ انکو دیتی ہے ۔ 16 وہ کھیت کی طرف دیکھتی ہے اور اسے خرید لیتی ہے ۔ اور اپنی کمائی سے وہ انگور کا باغ لگا تی ہے ۔ 17 وہ بہت محنت سے کام کر تی ہے اور اس کا بازو بہت مضبوط ہے ۔ 18 اپنی بنائی ہو ئی چیزوں کو جب وہ فروخت کر تی ہے تو منافع کماتی ہے ۔ اور رات میں اس کا چراغ نہیں بجھتا ہے ۔ 19 وہ سوت کاٹتی ہے اور اس سے کپڑے بنتی ہے ۔ 20 وہ ہمیشہ غریبوں کی مدد کرتی ہے اور صرف ضرورت مندوں کے لئے اپنے ہاتھوں کو بڑھا تی ہے ۔ 21 جب ٹھنڈی پڑ تی ہے تو وہ 22 وہ چادر بنا تی ہے اور اسے اپنے بستروں پر بچھا تی ہے اور عمدہ کتا نی کپڑے پہنتی ہے ۔ 23 لوگ اسکے شو ہر کی عزت کرتے ہیں اور شہر کے لوگوں میں اسکا مقام ہوتا ہے۔ 24 وہ ایک اچھی تاجر عورت ہے جو کپڑے اور تسمے بنا کر تاجروں کو فروخت کرتی ہے ۔ 25 اسے طاقت اور عظمت ے ملبوس کیا گیا ہے ۔ وہ مستقبل کی طرف اعتماد سے دیکھتی ہے ۔ 26 وہ کہتی ہے تو حکمت کی باتیں ہی کہتی ہے وہ دوسروں کو محبت اور مہربانی کرنا سکھا تی ہے ۔ 27 وہ کبھی بھی کاہلی نہیں کرتی ہے اور ہمیشہ اپنے گھر بار کے متعلق دھیان دیتی ہے ۔ 28 اس کے بچے اٹھ کر اس کو مبارک کہتے ہیں ۔ اور اسکا شوہر بھی اسکی تعریف کر تا ہے ۔ 29 اس کا شوہر کہتا ہے ، " بہت عورتیں ہیں جو عظیم الشان کام کرتی ہیں لیکن تو ان سب پر سبقت لے گئی ہے ! " 30 کشش دھو کہ باز ہے اور حسن چلی جاتی ہے ، لیکن عورت جو خدا وند سے خوف کھا تی ہے قابل تعریف ہے ۔ 31 اس کی تعریف کرو جس کا وہ مستحق ہے ! اور جو کام اس نے کیا ہے اس کے لئے عام لوگوں کے درمیان اس کی تعریف کرو !