Psalms

1:1 وہ شخص سچ مچ میں خوش نصیب ہو گا اگر وہ شریروں کی صلاح پر نہ چلے ، اور اگر وہ گنہگاروں کی سی مندگی نہ گزارے اور اگر وہ ان لوگوں کے ساتھ میں نہ بیٹھے جو خدا کی تعظیم نہیں کر تا ہے ۔ 2 نیک آدمی خدا وند کی تعلیمات سے محبت کر تا ہے ۔ اُسی میں دن رات اُس کا دھیان رہتا ہے ۔ 3 اس سے وہ شخص اُس درخت کی مانند ہو گا جو پانی کے دھا راؤں کے پاس لگایا گیا ہے ۔ وہ اس درخت کی مانند ہے جو صحیح وقت میں پھلتا پھولتا ہے اور جس کے پتّے کبھی مُرجھا تے نہیں ۔ وہ جو بھی کر تا ہے کامیاب ہی ہو تا ہے ۔ 4 لیکن شریر لوگ ایسے نہیں ہو تے ۔ شریر لوگ اُس بھو سے کی مانند ہو تے ہیں جسے ہوا کا جھو نکا اڑا لے جاتا ہے ۔ 5 اس لئے شریر لوگ معصوم قرار نہیں دیئے جائیں گے ۔ صادق لوگوں میں وہ خطاکار ثابت ہو نگے ۔ان گنہگاروں کو چھوڑا نہیں جائیگا ۔ 6 ایسا بھلا کیوں ہو گا ؟ کیوں کہ خدا وند صادقوں کی حفاظت کر تا ہے اور وہ شریروں کو نیست و نابود کرتا ہے ۔

2:1 دوسرے ملکوں کے لوگ کیوں اتنا طیش میں آتے ہیں اور لوگ کیوں بیکار کے منصوبے بنا تے ہیں؟ 2 ان قوموں کے بادشاہ اور حکمراں، خدا اور اس کے منتخب بادشاہ کے خلاف آپس میں ایک ہو جا تے ہیں۔ 3 وہ حا کم کہتے ہیں،" آؤ خدا کی طرف اُس بادشاہ کی جس کو اُس نے چنا ہے ، ہم سب مخالفت کریں۔" آؤ ہم ان بندھنوں کو تو ڑ دیں جو ہمیں قید کئے ہیں اور انہیں پھینک دیں!" 4 لیکن میرا خدا جو آسمان پر تخت نشین ہے اُن لوگوں پر ہنستا ہے ۔ 5 خدا غصّے میں ہے اور وہ ان سے کہتا ہے ،" میں نے اس شخص کو بادشاہ بننے کے لئے منتخب کیا ہے ۔ وہ کوہِ مقّدس صیّون پر حکومت کرے گا۔ صیّون میرا خصوصی کوہ ہے۔" یہی ان حاکموں کو خوفزدہ کرتا ہے ۔ 6 7 اب میں خداوند کے اُس فرمان کو تجھے بتا تا ہوں۔ خداوند نے مجھ سے کہا تھا،" آج میں تیرا باپ بنتا ہوں اور توآج میرا بیٹا بن گیا ہے ۔ 8 اگر تو مجھ سے مانگے، تو ان قوموں کو میں تجھے دے دوں گا اور اس زمین کے سبھی لوگ تیرے ہو جا ئیں گے۔ 9 تیرے پاس ان ملکوں کو نیست و نابود کر نے کی ویسی ہی قدرت ہو گی جیسے کسی مٹی کے برتن کو کو ئی لو ہے کے عصا سے چکنا چور کر دے۔" 10 پس اے بادشاہ! تم دانشمند بنو۔اے زمین پر عدالت کرنے وا لو، تم اس سبق کو سیکھو۔ 11 تم نہا یت خوف سے خداوند کی عبادت کرو۔ 12 اپنے آپ کو اس کے بیٹے کا وفادار ظاہر کرو۔ اگر تم ایسا نہیں کرو گے تو وہ غضب ناک ہو گا اور تمہیں نیست ونابود کر دے گا ۔ جو لوگ خداوند پر توکّل کرتے ہیں وہ خوش رہتے ہیں۔ لیکن دوسرے لوگوں کو چاہئے کہ ہو شیار رہیں کیوں کہ خدا کا غصّہ آنے وا لے وقت میں جلدی بھڑکے گا۔

3:1 " اے خداوند، میرے کتنے ہی دشمن میرے خلاف کمر بستہ ہیں۔ 2 3 4 5 6 7 8

4:1 اے میرے صادق خدا ! جب میں تجھے پکا روں، مجھے جواب دے۔ مجھ پر رحم کر اور میری دعا سن لے ۔ تمام مصیبتوں سے مجھ کو تھوڑی نجات دے۔ 2 اے آدم کے بیٹو! کب تک تم میرے بارے میں بُرے الفاظ کہو گے؟ تم لوگ میرے با رے میں کہنے کے لئے نئے جھوٹ دھونڈ تے رہتے ہو۔ تم اُن جھو ٹی باتوں کو بولنا پسند کر تے ہو۔ 3 تم جانتے ہو کہ خدا اپنے فرمانبردار کی سنتا ہے جو اس کے فرمانبردار ہیں۔ جب بھی میں خداوند کو پکا رتا ہوں، وہ میری پکار کو سنتا ہے ۔ 4 اگر کو کو ئی چیز تجھے تنگ کر دے تو توُ غضبناک ہو سکتا ہے ، لیکن تو گناہ کبھی نہ کر نا ۔ جب تم اپنے بستر پر جا ؤ تو سو نے سے پہلے اُن باتوں پر غور کرو اور خاموش رہو۔ 5 عمدہ قربانیاں خدا کے لئے کر اور خداوند پر مکّمل اعتماد کر ۔ 6 بہت سے لوگ کہتے ہیں،"خدا کی اچھا ئیاں ہمیں کون دکھا ئے گا ؟اے خدا وند ! تو اپنے چہرہ کا نور ہم پر جلوہ گر فرما۔" 7 اے خدا وند میرے دل کو تو نے اتنی زیادہ خوشی بخشی ہے ۔اب میں زیادہ خوش ہوں بہ نسبت اسوقت کے جب ہم لوگ فصل کٹائی کی تقریب منا تے ہیں اور جس وقت کہ اناج اور مئے زیادہ ہو تی ہے ۔ 8 میں بستر پر جاتا ہوں اور سلامتی سے لیٹتا ہوں ۔ کیوں کہ اے خدا وند !فقط تو ہی مجھے مطمئن رکھتا ہے ۔

5:1 اے خدا وند !میری باتوں کو سن۔ میں تجھ سے جو کہنے کی کو شش کر رہا ہوں برائے مہر بانی اسے سمجھ۔ 2 اے میرے بادشاہ !اے میرے خدا ! میری فریاد کی طرف متوجہ ہو ۔ 3 اے خدا وند !ہر صبح تجھ کو میں اپنا نذرانہ پیش کر تا ہوں۔تو ہی میرا مددگار ہے ۔میری امید تجھ سے وابستہ ہے اور تُو ہی میری دعائیں ہر صبح سنتا ہے ۔ 4 اے خدا !تو شریر لوگوں کی قُربت سے خوش نہیں ہو تا ۔ بُرے لوگ تیری عبادت گاہ میں عبادت نہیں کر سکتے ۔ 5 تیرے نزدیک بدکردار نہیں آسکتے ۔تو ان سے نفرت کرتا ہے جو برائی کر تے ہیں ۔ 6 جو جھوٹ بولتے ہیں انہیں تو ہلاک کر تا ہے ۔ خدا خونخواراور اُن لوگوں سے جو دوسروں کے خلا ف ر از دارانہ منصوبے بناتے ہیں نفرت کرتا ہے۔ 7 لیکن اے خدا وند !تیری عظیم شفقت سے میں تیرے گھر آیا ۔ اے خدا وند مجھے تیرا ڈر ہے ،اے خدا وند میں نے تیرے مقدس گھر کی جانب خوف و تعظیم سے سجدہ کیا ۔ 8 اے خدا وند لوگ مجھ پر نظر رکھتے ہیں یہ دیکھنے کے لئے کہ مجھ سے کئی غلطیاں ہوں گی اس لئے خدا تیری نظر میں جو ٹھیک ہے اس پر چلنے کے لئے میری مدد کر اور تیری راہ پر چلنے میں میرے لئے آسا نی پیدا کر ۔ 9 وہ لوگ سچ نہیں بولتے ۔ وہ دروغ گو ہیں ۔ جو سچّائی کو توڑ مروڑ دیتے ہیں ۔ انکاحلق کھلی قبروں کی مانند ہے ۔ وہ اپنی زبان سے خوشا مد کر کے دوسروں کو اپنے جال میں پھانس لیتے ہیں ۔ 10 اے خدا !انہیں سزا دے ۔ اُنکو اپنے ہی جالوں میں پھنسنے دے ۔ انہوں نے تیرے خلاف بغاوت کی ۔اس لئے اُنکو سزا دے اُنکے بہت سے جُرموں کے لئے جو وہ کئے ہیں ۔ 11 لیکن ان لوگوں کو خوش رہنے دے جو خدا پر توکّل کر تے ہیں۔اُنہیں ہمیشہ خوش رہنے دے ۔ کیوں کہ تو انکی حمایت کر تا ہے ۔ جو تیرے نام سے محبت رکھتے ہیں وہ تجھ میں شادماں رہیں ۔ 12 اے خدا وند ،جب بھی تو نیک لوگوں کو برکت عطا کر تا ہے تو توُایک بڑی سِپر کی مانند اُنکی حفاظت کر تا ہے ۔

6:1 کے سُر پر داؤد کا نغمہ اے خدا وند ! تُو اپنے قہر سے میری اصلاح نہ کراور اپنے غیض وغضب میں مجھے سزا نہ دے ۔ 2 اے خداوند! مجھ پر رحم کر۔ میں بیمار اور کمزور ہوں۔ مجھے شفاء دے کیوں کہ میری ہڈیوں میں بے قراری ہے ۔ 3 میری جان نہایت بے قرار ہے ۔ اے خداوند! کب تک انتظار کر نا پڑیگا تو کب مجھے تندرست کر ے گا ؟۔ 4 اے خداوند! وا پس آ، اور مجھے پھر سے زور آور بنا ۔ تو بڑا مہربان ہے ، مجھے بچا لے ۔ 5 قبر میں کون تیری تعریف کرے گا ؟ موت کی جگہ کون تجھے یاد رکھے گا ۔ بس مجھے شفاء دے ۔ 6 اے خداوند! ساری رات میں تجھ کو پکارتا ہوں۔ میرا بستر میرے آنسوؤں سے بھیگ گیا ہے۔ میرے بستر سے آنسو ٹپک رہے ہیں۔ تیرے لئے روتا ہوا میں کمزور ہو گیا ہوں۔ 7 میرے دشمنوں نے مجھ سے بہت ساری تکلیفیں جھیلوا ئیں ہیں۔ اِس نے مجھے غمزدہ اور دکھی کر ڈالا ہے ۔ اور میری آنکھیں غم کے ما رے تھک رہی ہیں۔ 8 اے تمام شریر لوگو ! مجھ سے دور رہو، کیوں کہ خداوند نے میرے رو نے کی آواز سن لی ہے۔ 9 خداوند نے میری منّت کو سنا اور خداوند نے میری دعاؤں کو قبول کر لیا ہے ۔ 10 میرے تمام دُشمن شرمندہ اور مایوس ہو نگے۔کچھ حادثہ اچانک ہی رو نما ہو گا اور وہ سبھی شرمندگی سے لوٹ جا ئینگے۔

7:1 اے خداوند میرے خدا، مجھے تجھ پر بھروسہ ہے ۔ اُن لوگوں سے تو میری حفا ظت کر جو میرے پیچھے پڑے ہیں۔ مجھ کو تو بچا لے ۔ 2 اگر تو میری مدد نہیں کرتا تو میری" درگت" اُس جانور کی سی ہو گی جسے کسی شیر بّبر نے پکڑ لیا ہے ۔ وہ مجھے گھسیٹ کر دور لے جا ئے گا ۔ کو ئی بھی شخص مجھے نہیں بچائے گا۔ 3 اے خداوند میرے خدا! کو ئی بھی بُرا عمل کرنے کا میں مجرم نہیں ہوں۔ میں نے تو کو ئی بدی نہیں کی۔ 4 میں نے اپنے احباب کے ساتھ بُرا نہیں کیا ۔ اور اپنے دوست کے دشمنوں کی بھی میں نے مدد نہیں کی۔ 5 اگر یہ سچ نہیں ہے تو مجھے سزا دے ۔ دشمن کو میرا تعاقب اور قتل کر نے دے۔ اُسے میری زندگی کو زمین پر روندنے دے اور میری روح کو گندگی میں ڈھکیلنے دے۔ 6 اے خداوند اُٹھ، تو اپنا قہر ظاہر کر ۔ میرا دشمن بہت غضبناک ہے ، پس کھڑا ہو جا اور اُس کے خلاف جنگ کر۔ اے خداوند میرے لئے اُٹھ کھڑا ہو اور انصاف کا تقاضا کر ۔ 7 اے خداوند! لوگوں کا فیصلہ کر۔ تو اپنے چاروں طرف قوموں کو جمع کر۔ اور ان کا فیصلہ کر۔ 8 اے خداوند! میرا انصاف کر اور ثابت کر کہ میں صحیح ہوں۔ یہ یقین دلا دے کہ میں بے گناہ ہوں۔ 9 شریروں کے بُرے کاموں کا خاتمہ کر اور نیک لوگوں کو طاقتور بنا ۔ اے خدا ! تو اچھا ہے۔ تو بھیدوں کو جانتا ہے۔ تو لوگوں کے دلوں میں جھانک سکتا ہے ۔ 10 جن کا دل صادق ہے خدا ا ن لوگوں کی مدد کرتا ہے۔ اِس لئے وہ میری حفاظت کرے گا۔ 11 خدا راستباز مُنصف ہے ۔ وہ ہمیشہ بُرا ئی کی مُذمت کرتا ہے ۔ 12 اگر خدا کو ئی فیصلہ لیتا ہے تو پھر وہ اپنا ارادہ نہیں بدلتاہے۔ 13 وہ لوگوں کو سزا دینے کی طاقت رکھتا ہے ۔ وہ موت کا سبھی سامان اپنے ساتھ رکھتا ہے ۔ 14 کچھ لوگ ایسے ہو تے ہیں جو سدا شرارت کے منصوبے بنا تے ہیں۔ وہ پو شیدہ منصوبے بنا تے ہیں اور جھُوٹ بولتے ہیں۔ 15 وہ دوسرے لوگوں کو جال میں پھا نسنے اور نقصان پہنچا نے کی کو شش کر تے ہیں۔ مگر اپنے ہی جال میں پھنس کر نقصان اٹھا تے ہیں۔ 16 وہ اعمال کے مطا بق سزا پا ئیں گے۔ اس لئے انہیں اسی طرح کی سزا ملے گی جیسا انہوں نے دوسروں کے ساتھ ظلم کیاہے۔ 17 میں خدا کی وفا داری کے لئے تعریف کرتا ہوں اور میں خداوند قادِر مطلق کے نام کی ستائش کا گیت گاؤں گا کیونکہ وہ عظیم ہے۔

8:1 اے خداوند ہما را ما لک ! تیرا نام روئے زمین پر پُر جلال ہے۔ پو ری جنّت میں تیرانام تیری ستائش کا باعث ہے۔ 2 بّچوں اور شِیر خواروں کے منہ سے تیری ستائش کے نغمے ظاہر ہو تے ہیں۔ توُ اپنے دشمنوں کو خاموش کر نے کے لئے اُن لوگوں کو اِن طا قتور نغموں کو دیا۔ 3 اے خداوند! جب میں تیری جنّتو ں کو دیکھتا ہوں جسے تو نے اپنے ہا تھوں سے بنا یا ہے اور جب میں تیری تخلیق کردہ چاند اور ستاروں کو دیکھتا ہوں تو تعجب کرتا ہوں۔ 4 لوگ تیرے لئے کیوں اتنی اہمیت کے حامل ہو گئے؟ توُ اُن کو یاد کیوں کرتا ہے آدمیوں کی اولا د کیوں تیرے لئے اہم ہے ؟ کیوں توُ اس کی طرف تّوجہ دیتا ہے ؟ 5 لیکن تیرے لئے انسان اہم ہے ۔ تو نے لوگوں کو تقریباً فرشتے کی طرح بنا یا اور جلال و شوکت سے اُسے تو نے تاجدار کیا ہے ۔ 6 توُ نے اپنی تخلیق کردہ ہر چیز پر لوگوں کو نگراں کا ر بنا یا ۔ تو نے سب کچھ اُس کے قدموں کے نیچے کر دیاہے۔ 7 تو نے اسے تمام بھیڑ بکریاں،گا ئے ، بیل بلکہ سب جنگلی جانوروں کا حکمراں بنا دیا ہے ۔ 8 ہوا کے پرندے اور سمندر کی مچھلیاں سب اس کے تا بع ہیں۔ 9 اے خدا وند ہما رے ما لک ! تیارا نام رو ئے زمین پر نہا یت ہی پُر جلال ہے ۔

9:1 میں اپنے پو رے دل سے خداوند کی شکر گذاری کرتا ہوں۔ اے خداوند! تو نے حیرت انگیز کا موں کو کیا ہے میں ان تمام کاموں کو بیاں کروں گا۔ 2 تو نے ہی مجھے بے حد مسرُور کیا ہے ۔ اے خدا قادر مطلق میں تیرے نام کی ستائش کا نغمہ گاؤں گا۔ 3 تیری وجہ سے میرے دشمن واپس مڑکر بھا گیں گے، مگر وہ گریں گے اور مرَیں گے۔ 4 تو صداقت سے انصاف کر تا ہے ۔ تو اپنے تخت پر منصف کی مانند سر فراز ہے۔ تو نے میرے حق کی اور میرے معا ملہ کی تائید کی اور میرا انصاف کیا ہے ۔ 5 اے خدا! تو نے ان دیگر قوموں کو جھڑک دیا ہے ۔ اے خداوند، تو نے شریروں کو ہلا ک کیا۔ تُو نے اُن کا نام ہمیشہ کے لئے مٹا ڈالا۔ 6 دشمن کا خاتمہ ہو گیاہے۔ اے خداوند! تو نے ان کے گھروں کو کھنڈر جیسا بنا دیا ہے اور شہروں سے لو گوں کو اکھا ڑ دیئے۔ تو نے اُن کے شہروں سے لوگوں کو نکالا ۔اِن بُرے لوگوں کی ہمیں یاد تک دلا نے کے لئے کچھ بھی باقی نہ رہا۔ 7 لیکن خداوندتو ابد تک تخت نشین ہے ۔ خداوند نے اپنی حکومت کو طاقتور بنا یا ۔ اُس نے کائنات میں انصاف بر قرار رکھنے کے لئے سب کچھ کیا۔ 8 خداوند صداقت سے قوموں کا فیصلہ کرتا ہے ۔ وہ راستی سے قوموں کا انصاف کرتا ہے ۔ 9 خداوند مظلوموں کے لئے ایک پناہ گاہ ہے اور ان لوگوں کے لئے ایک محفوظ پناہ گاہ ہے جو بہت ساری مصیبتوں میں مبتلا ہیں۔ 10 اور وہ جو تیرا نا م جانتے ہیں تجھ پر توّکل کریں گے۔ اے خداوند اگر کو ئی طا لب تیرے در پر آجا ئے تو بنا مدد حا صل کئے کو ئی نہیں لو ٹتا۔ 11 اے صّیون کے با شندو خداوند کی ستائش میں نغمہ سرا ئی کرو۔ خداوند نے جو عظیم کام کئے ہیں اُس کے بارے میں دیگر قوموں سے کہو۔ 12 خداوندنے اُن کو یاد کیا جو لوگ ان کے پاس انصاف مانگنے گئے جن غریبوں نے مدد کے لئے فریاد کی اُن کو خداوند نے کبھی نہیں بھلا یا۔ 13 خداوند کی میں نے ستائش کی :" اے خدا ، مجھ پر رحم کر۔ دیکھ کس طرح میرے دشمن مجھے د کھ دیتے ہیں۔' موت کے پھاٹکوں' سے مجھے بچا لے۔ 14 تا کہ میں تیری کامل ستائش کا اظہار کروں۔ یروشلم کے پھاٹکوں پر میں شادماں ہو ں گا۔ کیوں کہ تو نے مجھ کو بچا لیا۔" 15 قوموں نے گڑھے کھو دے تا کہ لوگ اس میں گر جا ئیں۔ مگر وہ اپنے ہی کھو دے گڑھے میں خود گر گئے۔شریروں نے پو شیدہ جال بچھائے، تا کہ وہ اُس میں دوسروں کو پھانسے، لیکن اُن میں اُن کے ہی پاؤں پھنس گئے۔ 16 خداوند نے ان لوگوں کو جال میں پھنسایا جو انہوں نے دوسروں کے لئے بچھایا تھا۔ اس طرح لوگوں نے جانا کہ وہ انصاف کر تا ہے اور بد کرداروں کو سما دیتا ہے ۔ 17 وہ شریر ہیں جو خدا کو بھولتے ہیں، ایسے لوگ پا تا ل میں جا ئیں گے۔ 18 کبھی ایسا لگتا ہے جیسے خدا مصیبت زدوں کو بھو ل گیا ہے ۔ایسا لگتا ہے غریبوں کے لئے کو ئی امید نہیں۔ لیکن خدا حقیقت میں ان لوگوں کو ہمیشہ کے لئے نہیں بھو لتا۔ 19 اے خداوند! اٹھ قوموں کا فیصلہ کر۔ ان لوگوں کو یہ سوچنے نہ دے کہ وہ طاقتور ہیں۔ 20 لوگوں کو خوف دلا تا کہ وہ جان جائیں کہ وہ سب صرف انسان ہیں۔

10:1 اے خداوند! تو اتنی دور کیوں کھڑا رہتا ہے ؟ کہ مصیبت میں مبتلا لوگ تجھے نہیں دیکھ سکیں۔ 2 شریر اور مغرور بُرے منصوبے بناتے ہیں۔ وہ غریب لوگوں کو اذیتیں دیتے ہیں ۔ 3 کیوں کہ شریر لوگ اپنی خواہشات پر فخر کر تے ہیں۔ اس طرح وہ دکھا تے ہیں کہ وہ خداوند کو کوستے اور حقیر سمجھتے ہیں۔ 4 شریر لوگ اتنے متکبّر ہو تے ہیں کہ وہ خدا کی مدد نہیں لیتے۔ وہ گھناؤ نے منصوبے بناتے ہیں۔ وہ ایسا عمل کرتے ہیں جیسے خدا کی کو ئی ہستی ہی نہیں۔ 5 شریر لوگ ہمیشہ بُرا عمل کرتے ہیں۔ وہ خدا کے احکام اور تعلیمات پر توجہ نہیں دیتے۔ اے خدا، تیرے سبھی دشمن تیرے حکم کو نظر انداز کرتے ہیں۔ 6 وہ اپنے دل میں سوچتے ہیں، کہ بُری بات اُن کے ساتھ کبھی نہ ہو گی۔ وہ کہا کرتے ہیں،" پُشت در پُشت اُن پر کبھی مصیبت نہیں آئے گی۔" 7 ایسے شریر لوگ کے مُنہ لعنت و دغا اور ظلم سے پُر رہیگا۔ شرارت اور بدی اُن کی زبان پر ہے ۔ 8 ایسے لوگ خفیہ جگہوں میں چھپے رہتے ہیں، اور لوگوں کو پھانسنے کی کو شش کرتے ہیں۔ وہ لوگوں کو نقصان پہنچا نے کے لئے چھپے رہتے ہیں اور معصوم لوگوں کا قتل کرتے ہیں۔ 9 شریر لوگ شیروں کی مانند ہو تے ہیں جو اپنے شکار کو پکڑتے ہیں۔ وہ غریبوں کو پکڑ نے کے لئے چھپ کر انتظار کر تے ہیں، اور وہ اُن کو اپنے جال میں پھنسا لیتے ہیں۔ 10 شریر لوگ ہمیشہ غریب اور محتاج لوگوں کو صدمہ پہنچاتے ہیں۔ 11 پس وہ غریب لوگ سوچنے لگتے ہیں،" خدا نے ہم لوگوں کو بھلا دیا ہے ! خدا ہم لوگوں سے مستقل طور پر دُور چلا گیا ہے ۔ وہ کبھی نہیں دیکھتا ہے کہ ہم لوگوں کے ساتھ کیا ہو رہا ہے ۔" 12 اے خداوند! اُٹھ اور کچھ کر! اے خدا!شریروں کو سزا دے، اور ان غریبوں کو مت بھول۔ 13 شریر لوگ خدا کے مخالف کیوں ہو تے ہیں؟ کیوں کہ وہ سوچتے ہیں کہ خدا اُنہیں کبھی سزا نہیں دے گا ۔ 14 ا ے خدا! تو یقیناً اُن لوگوں کو دیکھتا ہے جو بے رحم اور بُرے ہیں، جن کو شریر لوگ کیا کر تے ہیں۔ اِن با توں کو دیکھ کچھ کر! غمزدہ لوگ مدد کے طلبگار ہیں۔ اے خداوند! تو ہی یتیموں کا مددگار ہے پس اُن کی حفا ظت کر ۔ 15 اے خداوند ! شریر کا بازو توڑ دے۔ 16 خداوند ابدی بادشاہ ہے! غیر ملکی اپنی ز مین سے غائب ہو گئے۔ خدا انہیں چھو ڑنے پر مجبور کیا۔ 17 اے خداوند، غریب لوگ جو چاہتے ہیں وہ تو نے سن لیا۔ ان کی فریادیں سن اور جو وہ مانگتے ہیں انہیں پو را کر ۔ 18 اے خدا وند !یتیم بچّوں کا تو انصاف کر ۔غمزدہ لوگوں کو مزید غم سے چھٹکارا دلا۔ شریر لوگوں کو یہاں ٹھہر نے کے لئے خوفزدہ کر ۔

11:1 میرا توکّل خدا وند پر ہے ۔ پھر تم مجھے کیسے کہہ سکتے ہو کہ بھا گ کر کہیں اور چلے جاؤ۔تم کہتے ہو ،"چڑیا کی مانند اپنے پہاڑ پر اڑجا!" 2 شریر لوگ شکاری کی مانند ہیں ۔وہ تاریکی میں چھپے ہیں۔وہ کمان کی ڈور پر تیر کو رکھتے ہیں اور وہ اپنے تیروں کو چلا تے ہیں اور اسے نیک لوگوں کے دلوں سے پار کر دیتے ہیں ۔ 3 کیا ہو گا اگر وہ سماج کی بنیاد کو اکھاڑ پھینکیں ؟پھر یہ صادق لوگ کر ہی کیا سکتے ہیں ؟ 4 خدا وند اپنے گھر میں بیٹھا ہے ۔ خداوند کا تخت آسمان پر ہے ،وہ وہاں بیٹھا ہے ۔ جو کچھ ہو تا ہے خدا وہ سب کچھ دیکھتا ہے ۔اُس کی آنکھیں بنی آ دم کو دیکھتی ہیں اور اُس کی پلکیں اُن کو جانچتی ہیں ۔ 5 خدا سچّے انسان کو پرکھتا ہے لیکن وہ شریر ظا لم اور تشّدد پسند انسان سے نفرت کرتا ہے ۔ 6 وہ گرم کو ئلہ اور جلتی ہو ئی گندھک کو بارش کی مانند ان شریر لوگوں پر بر سائے گا ۔ یہ شریر لوگوں کی قسمت ہے کہ وہ کچھ نہیں حاصل کر تے سوائے گرم اور جلتی ہو ئی ہوا کے۔ 7 لیکن خدا وند اچھا ہے اور وہ جو نیک کام کر تے ہیں ان سے وہ محبت کر تا ہے ۔ صادق لوگ خدا کے ساتھ رہیں گے ،اور اُس کی رویا حاصل کریں گے ۔

12:1 اے خدا وند ! میری حفاظت کر ،کیوں کہ وفادار شاگرد اب نہیں رہے ۔ بنی آدم کی زمین میں اب کو ئی امانت دار باقی نہیں رہا ۔ 2 لوگ اپنے ہی ہمسایہ سے بولتے ہیں ۔ ہر کو ئی اپنے پڑوسیوں سے جھو ٹ بول کر چاپلوسی کیا کر تا ہے ۔ 3 اے خدا وند !تو اُن ہونٹوں کو سِی دے جو جھو ٹ بولتے ہیں ۔ اے خدا وند !اُن زبانوں کو کاٹ جو اپنے ہی بارے میں بڑھا چڑھا کر بولتے ہیں ۔ 4 وہ کہتے ہیں ،"ہم اپنی زبان سے جیتیں گے ۔ ہمارے ہونٹ ہمارے ہی ہیں ۔ ہمارا مالک کون ہے ؟" 5 لیکن خداوند کہتا ہے ،"بدکاروں نے غریب لوگوں سے اشیاء چرُا لی ہیں۔بے بسوں سے انہوں نے اشیاء لے لیں ۔ لیکن میں اب اٹھونگا ،اور اُن ضرورت مند لوگوں کی حفاظت کرونگا۔" 6 خدا وند کا کلام آ گ میں پگھلائی ہو ئی چاندی کی مانند پاک ہے ۔ وہ کلام اُس چاندی کی طرح پاک ہے ،جسے پگھلا پگھلا کر سات بار پاک کیا گیا ہے ۔ 7 اے خداوند ! بے بسوں کی فکر کر ۔ اُن کی حفاظت اب اور ہمیشہ کر ۔ 8 وہ بُرے لوگ خُود کو اہم ظا ہر کر تے ہیں لیکن حقیقت میں وہ نقلی زیور کی مانند ہیں جو بہت قیمتی نظر آتے ہیں لیکن اصل میں وہ بہت سستے قسم کے ہو تے ہیں ۔

13:1 اے خدا وند ! کب تک تو مجھے بھُلا ئے رکھے گا ؟ کیا تو ہمیشہ کے لئے مجھے بھُلا دیگا ؟ کب تک تو مجھے نہیں اپنائے گا ۔ 2 تو مجھے بھو ل گیا ہے کب تک میں اس طرح سوچوں ؟ اپنے دل میں کب تک یہ غم رکھّوں ۔ کب تک میرا دشمن میرے خلاف جیتتا رہے گا ؟ 3 اے خدا وند ! میرے خدا میری طرف توجہ دے اور میرے سوالوں کا جواب دے ! میری آنکھیں روشن کر ور نہ میں مرجاؤنگا ۔ 4 ایسا نہ کہ میرا دشمن کہے ،"میں اُس پر غا لب آ گیا !" میرے دشمن خوش ہو نگے کہ میرا خاتمہ ہو گیا ! 5 اے خدا وند ! میں نے تیری رحمت پر توکّل کیا ہے ۔ تو نے مجھے بچا لیا اور تو نے مجھے خوش کیا ۔ 6 میں خدا وند کے لئے مسرّت کا نغمہ گاتا ہوں کیوں کہ اس نے میرے تئیں اچھا کیا ہے ۔

14:1 بے وقوف شخص اپنے دل میں کہتا ہے ،" کو ئی خدا نہیں ہے ۔ "احمق لوگ تو ایسے عمل کرتے ہیں جو کہ گندے اور نفرت انگیز ہو تے ہیں ۔ وہ کبھی کوئی بھلا کام نہیں کر تے ۔ 2 خدا وند نے جنّت سے لوگوں پر نیچے کی طرف نگاہ کی یہ دیکھنے کے لئے کہ کیا کو ئی عقلمند شخص ہے یا کو ئی ہے جو خدا کو تلاش کر تا ہے ۔ 3 مگر سب کے سب گمراہ ہو ئے ۔ وہ تمام رشوت خور ہو گئے کو ئی بھی نیک کار نہیں ۔ 4 میرے لوگوں کو بد کاروں نے بر باد کیا ہے ۔ شریر خدا کو نہیں پہچانتے ، شریر لوگوں کے پاس کھا نے کے لئے کا فی روٹیاں ہیں ۔ یہ لوگ خدا وند کی عبادت نہیں کر تے ۔ 5 وہ شریر لوگ غریب لوگوں کے مشوروں کی ہنسی اُڑا تے ہیں ۔ ایسا کیوں ہے ؟ کیوں کہ غریب خدا پر انحصار کر تے ہیں ۔ مگر شریر لوگوں پر خوف چھا گیا ہے ۔ کیوں؟اس لئے کہ خدا صادقوں کے ساتھ ہے ۔ 6 7 صیّون میں کون ہے جو اسرائیل کو بچا تا ہے ؟ وہ تو خدا وند ہے جو اسرائیل کی حفا ظت کر تا ہے ۔ خدا کے لوگوں کو دور لے جایا گیا اُنہیں قیدی ہو نے پر مجبور کیا گیا ۔ لیکن خدا وند اپنے لوگوں کو واپس لا ئے گا ۔ تب یعقوب خوش اور اسرائیل شادماں ہو گا ۔

15:1 اے خداوند تیرے مقّدس خیمہ میں کون رہ سکتا ہے؟ تیرے کوہِ مقّدس پر کون رہ سکتا ہے؟ 2 صرف وہی شخص جو راستی پر چلتا ہے اور صداقت کا کام کرتا ہے، ا ور جودل سے سچ بولتا ہے وہی تیرے کوہ پر رہ سکتا ہے۔ 3 ایسا شخص اوروں کے با رے میں کبھی بُرا نہیں بولتا ہے ۔ ایسا شخص اپنے پڑوسیوں کا بُرا نہیں کر تا۔ ایسا شخص اپنے رشتے داروں کے بارے میں شرمناک باتیں نہیں کرتاہے۔ 4 ایسا شخص ان لوگوں کی تعظیم نہیں کرتا جو خدا سے نفرت کرتے ہیں۔ پر جو خداوند سے ڈرتے ہیں وہ اُن کی عزّت کرتا ہے ۔ وہ جو قسم کھا تا اس سے بدلتا نہیں خواہ وہ نقصان ہی اٹھا ئے۔ 5 وہ شخص اگر کسی کو روپیہ قرض دیتا ہے تو وہ اُس پر سوُد نہیں لیتا ۔ اور وہ شخص کسی بے گناہ کو نقصان پہنچا نے کے لئے رشوت نہیں لیتا۔ اگر کو ئی اُس نیک شخص کی طرح زندگی گذار تا ہے تو وہ شخص خدا کے نز دیک ہمیشہ رہے گا۔

16:1 اے خدا! میری حفا ظت کر، کیوں کہ میں تجھ ہی میں پناہ لیتا ہو ں۔ خداوند سے میری التجا ہے۔ 2 اے خداوند،" تو میرا رب ہے ، میرے پاس جو کچھ بہتر ہے وہ سب کچھ تجھ سے ہی ہے۔" 3 خداوند! اپنے لوگوں کی سر زمین پر حیرت انگیز عمل کرتا ہے۔ خدا وند یہ دکھا تا ہے کہ وہ سچ مُچ اُن سے محبت کرتا ہے ۔ 4 لیکن وہ جو دوسرے خداؤں کے پیچھے اُن کی پرستش کے لئے دوڑتے ہیں اُن کے غم بڑھ جا ئیں گے۔ میں اُن خون کے نذرانوں میں حصہّ نہیں لوں گا جسے اُن لوگوں نے ان بتوں کے لئے پیش کیا ہے ۔میں اُن بُتوں کا نام تک نہیں لوں گا۔ 5 صرف خداوندہی میرا حصہّ اور میرا پیالہ آتا ہے ۔خداوند، تو ہی مجھے سہا را دیتا ہے، تو ہی مجھے میرا حصّہ دیتا ہے ۔ 6 میرا حصّہ بہت ہی حیرت انگیز ہے اور میری میراث بہت ہی خوبصورت ہے۔ 7 میں خداوندکی حمد کرتا ہوں کیوں کہ رات میں بھی وہی مجھے ہدا یت دیتا ہے ۔ 8 میں نے خداوند کو ہمیشہ اپنے سامنے رکھّا ہے۔ میں اس کے داہنی طرف سے کبھی دور نہیں جا ؤں گا۔ 9 اسی سبب میرا دل خوش اور میری روح شادماں ہے۔ اور میرا جسم بھی محفوظ رہے گا۔ 10 کیوں کہ خداوند، تو میری جان کو پا تا ل میں چھوڑ نہیں دیگا۔ وہ کبھی بھی اپنے وفا داروں کو سڑ نے گلنے نہیں دیگا۔ 11 تو مجھے زندگی کی نیک راہ دکھا ئے گا ۔ اے خدا وند! تیرے حضور کامِل شادمانی ہے۔ تیری داہنی طرف رہنے کی وجہ سے تو ہم لوگوں کو دائمی خوشی ملے گی۔

17:1 خداوند ! میری التجا کو انصاف کے لئے سن۔ میں تجھے اونچی آواز سے پکار رہا ہوں۔میں اپنی بات ایماند اری سے کہہ رہا ہوں ۔پس مہربانی کر کے میری فریاد سن۔ 2 خدا ! تو ہی میرے بارے میں صحیح فیصلہ کریگا۔ توہی سچ کودیکھ سکتا ہے ۔ 3 میرا دل پرکھنے کو تو نے میرے دل کی گہرا ئی میں جھانکا۔ تو میرے ساتھ رات بھر رہا، تُو نے مجھے جا نچا اور تجھے مجھ میں کو ئی کھوٹ نہ ملا۔ میں نے کو ئی بُرا منصوبہ نہیں رچا تھا۔ 4 تیرے احکامات پر پا بند رہنے کے لئے میں نے ہر ممکن انسانی کوششیں کیں جتنا کہ کوئی انسان کر سکتا ہے ۔ 5 میں تیرے راستوں پر چلتا رہا ۔ میرے قدم تیری زندگی کے راستے سے نہیں پھسلا۔ 6 اے خدا ! میں نے ہر موقع پر تجھ کو پکا را ہے اور تُو نے مجھے جواب دیا ہے۔ پس اب بھی تو میری عرض سن۔ 7 اے خدا ! تُو اپنے چاہنے وا لوں کی مدد کرتا ہے اور اُن کی جو تیری داہنی طرف رہتے ہیں۔ تو اپنے ایک عقیدتمند کی یہ فریاد سن۔ 8 میری حفا ظت اپنی آنکھ کی پتلی کی طرح کر۔ مجھے اپنے پروں کے سائے میں چھپا لے۔ 9 اے خدا وند! میری حفا ظت اُن شریروں سے کر، جو مجھے نیست ونابود کر نے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ مجھے گھیر ے ہو ئے ہیں اور مجھے نقصان پہنچا نے کی کوششوں میں ہیں۔ 10 شریر لوگ غرور کے باعث خدا کی بات پر کان نہیں دھر تے۔ وہ اپنی ہی ڈینگ ہانکتے ہیں۔ 11 وہ لوگ میرے پیچھے پڑے ہو ئے ہیں، اور میں اُن کے بیچ گھِر گیا ہوں۔ وہ مجھ پر وار کر نے کو تاک لگا ئے بیٹھے ہیں۔ 12 وہ شریر لوگ ایسے ہیں جیسے کو ئی شیر جانوروں پر حملہ کر نے کے لئے گھا ت میں بیٹھا ہوا ہو۔ وہ شیر کی مانند جھپٹنے کو چھپے رہتے ہیں۔ 13 اے خداوند اُٹھ! دشمن کا سامنا کر، اُسے پٹک دے، اپنی تلوا ر سے میری جان کو ان شر پسندوں سے بچا۔ 14 اے خداوند! تو اپنی قوّت سے اس دنیا سے بُرے لوگوں کو نکال ۔ اے خداوند! کئی لوگ تیرے پاس مدد کے لئے آئیں گے جن کے پاس اس زندگی میں اب کچھ نہ رہا۔ انہیں کثیر غذا دے۔ ان کے بچّوں کو اتنا دے تا کہ وہ اپنے بچّوں کے لئے بھی کا فی مقدار میں غذا رکھ چھو ڑینگے۔ 15 میں نے انصاف کے لئے دعا کی، اس لئے خداوند میں تیرے پاس سچّی التجا سے آیا ہوں اور تجھے دتکھتے ہو ئے بھر پور تسّلی پاؤنگا۔

18:1 اُ سنے کہا،" خداوند میری قوّت ہے، میں تجھ سے محبت رکھتا ہوں۔" 2 خداوند میری چٹان میرا قلعہ اور میری محفوظ جگہ ہے۔ میرا خدا میری چٹان ہے۔ میں حفا ظت کے لئے اُ سکی طرف دوڑوں گا۔ وہ میری سِپر ہے۔ اُس کی قوّت مجھے بچا تی ہے ۔ وہ بلند پہا ڑوں میں میری محفوظ جگہ ہے ۔ 3 میں خداوند کو ، جو ستائش کے لا ئق ہے پکا روں گا۔ اور میں اپنے دشمنوں سے بچایا جا ؤں گا۔ 4 میرے دشمنوں نے مجھے ما رنے کی کوشش کی۔ میں موت کی رسیّوں میں گھِرا ہوا ہوں۔سیلاب مجھے موت کی جگہ لے جا رہا تھا۔ 5 پا تا ل کی رسیّاں میرے چاروں طرف ہیں۔ اور مجھ پر موت کے پھندے ہیں۔ 6 اپنی مصیبت میں میں نے خداوند کو پکا را۔ اُس نے اپنے گھر سے میری آوا ز سنی۔ اس نے مدد کے لئے میری فریاد کو سُنا۔ 7 تب زمین ہل گئی اور کانپ اُ ٹھی۔ پہا ڑوں کی بنیاد یں ہل گئیں، کیوں کہ خداوند بہت غضبناک ہوا تھا۔ 8 خدا کے نتھنوں سے دھواں اُٹھا ۔اُ س کے منہ سے آ گ کے شعلے نکلے اُس سے آ گ کی چنگاریاں نکلیں۔ 9 خداوند آسمان کو چیر کر نیچے اُترا۔ وہ گہرے کا لے بادلوں پر کھڑا تھا۔ 10 وہ کرو بی پر سوار ہو کر اُڑا، بلکہ وہ تیزی سے ہوا کے بازوؤں پر اُڑا۔ 11 خدا اپنے کو خیمہ کی طرح ڈھانکنے کے لئے گہرے کا لے بادلوں کو بنا یا ۔ اور وہ گہرے گرجدار بادلوں میں گھِرا ہوا تھا۔ 12 تب ، خدا کی چمکتی ہو ئی روشنی،ژالوں کے بادلوں اور بجلی کی کرنوں سے نکل پڑی۔ 13 اور خداوند آسمان میں گر جا ۔ خدا ئے تعا لیٰ نے اپنی آوا ز سنا ئی۔ پھر اولے بر سے اور بجلیاں چمکیں۔ 14 خدا نے تیر چلا کر دشمنوں کو بکھیر دیا۔ اُس نے تابڑ توڑ کوندتی بجلیاں بھیجیں اور وہ الجھن میں پڑے لوگوں کو بکھیر دیئے۔ 15 خداوند ! جب تو نے زوردار آواز میں اپنا حکم دیا تو پانی پیچھے ڈھکیلا گیا تھا سمندر کی تہہ دکھا ئی دینے لگی تھی اور زمین کی بنیادیں نمودار ہو ئیں تھیں۔ 16 خداوند اوپرآسمان سے نیچے اُترا اور میری حفا ظت کی ۔ خداوند نے مجھ کو تھام لیا اور مصیبت کے گہرے پا نی سے با ہر نکا لا ۔ 17 میرے دشمن مجھ سے زیادہ زور آور تھے۔ وہ مجھ سے کہیں زیادہ طاقتور تھے، اور مجھ سے دشمنی رکھتے تھے۔ پس خدا نے مجھ کو پناہ دی۔ 18 جب میں مصیبت میں تھا، میرے دشمنوں نے مجھ پر حملہ کیا۔ لیکن اُس وقت خداوند نے مجھ کو سہا را دیا۔ 19 خداوند کو مجھ سے محبّت تھی۔ پس اُس نے مجھے بچایا اور مجھے کشادہ جگہ میں نکال بھی لا یا۔ 20 میں معصوم ہوں، پس خداوند نے مجھے میرا اجر دیا۔ میں نے کو ئی غلطی نہیں کی ۔ ا سنے میرے ہا تھوں کی پا کیزگی کے مطا بق مجھے بدلہ دیا۔ 21 کیوں کہ میں خداوند کی را ہوں پر چلتا رہا۔ میں نے اپنے خدا، خداوند کے تئیں کو ئی بُرا کام نہیں کیا۔ 22 میں تو خداوند کی شریعت کو ہمیشہ یاد کرتا ہوں۔ اور انہیں مانتا ہوں۔ 23 میں اس کے سامنے پاک اور ایماندار تھا، میں نے گناہوں سے خود کو دور رکّھا۔ 24 کیوں کہ میں معصوم ہوں! اس لئے خداوند مجھے میرا اجر دے گا ۔ میَں نے خدا کی نظر میں کو ئی برا ئی نہیں کی پس وہ میرے لئے بہتری کا ساماں مہیا کریگا۔ 25 اے خداوند! تو بھروسے مند لوگوں کے لئے بھروسے مند ہو گے۔ تو سّچا ہوگا اس شخص کے لئے جو تیرے لئے سّچا ہے۔ 26 اے خدا تو اچھّا ہے اور پاک ہوگا ان لوگوں کے لئے جو اچّھے اور پاک ہیں۔ لیکن تو بد کردار لوگوں کے لئے سمجھدار ہو گا۔ 27 اے خداوند! تو عاجز لوگوں کی مدد کرے گا، لیکن جن لوگوں میں غرور ہے، اُن کا تو غرور توڑتا ہے ۔ 28 اے خداوند! تو میرا چراغ روشن کر۔ میرا خدا میرے ارد گرد کی تا ریکی کو روشن کرتا ہے ! 29 اے خداوند، تیری مدد سے، میں سپا ہیوں کے ساتھ دوڑ لگا سکتا ہوں۔ اور خدا کی مدد سے، میں دشمن کی دیواریں پھلانگ سکتا ہوں۔ 30 خدا کی راہ صحیح ہے ۔ اور خداوند کے الفاظ آزمائے ہو ئے ہیں۔ وہ اُس کو بچاتا ہے جو اُس پر بھروسہ رکھتے ہیں۔ 31 خداوند کو چھوڑ کر اور کو ئی خدا نہیں ہے۔ سوائے ہما رے خدا کے اور کو ئی چٹان نہیں ہے۔ 32 مجھ کو خدا قوّت دیتا ہے ۔ وہ پاک زندگی گذار نے میں میری مدد کرتا ہے ۔ 33 خدا میرے پیروں میں ہرن کی سی پھرتی دیتا ہے۔ اور مجھے میری اُونچی جگہوں میں قائم رکھتا ہے۔ 34 اے خدا ، مجھ کو سِکھا کہ جنگ کیسے لڑوں؟ وہ میرے بازوؤں کو قوّت دیتا ہے ، جس سے میں پیتل کی کمان کی ڈور کھینچ سکوں۔ 35 اے خدا ، اپنی سِپر سے میری حفا ظت کر۔ تو مجھ کو اپنے داہنے ہاتھ سے اپنی عظیم قوّت نواز کر سہا را دے۔ 36 اے خدا ! تو میرے پیروں کو اور ٹخنوں کو مضبوط کر۔تا کہ میں بغیر لڑ کھڑا ہٹ کے تیزی سے آگے بڑھوں۔ 37 پھر میں اپنے دشمنوں کا تعا قب کر سکتا ہوں۔ اور انہیں پکڑ سکتا ہوں اور اس وقت تک وا پس نہیں آؤں گا جب تک کہ میرے دشمن فنا نہ ہو جا ئیں۔ 38 میں اپنے دشمنوں کو شکست دوں گا۔ اُن میں سے ایک بھی کھڑا نہیں ہوگا۔ میرے سبھی دشمن میرے پیروں کے نیچے ہوں گے۔ 39 اے خدا تو نے مجھے جنگ میں قوّت دی۔ اور میرے سب دشمنوں کو میرے آگے جھکا دیا۔ 40 تُونے میرے دشمنوں کی پیٹھ میری طرف پھیر دی، تا کہ میں اپنی عداوت رکھنے وا لوں کو کاٹ ڈالوں۔ 41 جب میرے حریفوں نے مدد کوپُکا را تو انہیں مدد دینے کو ئی نہیں آیا۔ یہاں تک کہ انہوں نے خدا کو بھی پکا را۔ لیکن خداوند سے اُن کو جواب نہ ملا۔ 42 میں اپنے دشمنوں کو کوٹ کوٹ کر گردوغبار میں ملا دوں گا، جسے ہوا اُڑا دے گی۔ میں نے اُن کو کچل دیا اور مِٹی میں ملا دیا۔ 43 مجھے اُن سے بچا لے جو مجھ سے جنگ کرنا چاہتے ہیں۔ مجھے اُن قوموں کا سردار بنا دے، جن کو میں جانتا تک نہیں ہوں تا کہ وہ میرے ماتحت میں رہیں گے۔ 44 پھر وہ لوگ میری سنیں گے اور میرے فرمانبردار ہوں گے۔ غیر ملکی مجھ سے ڈریں گے۔ 45 وہ غیر ملکی میرے آگے جھکیں گے۔ کیوں کہ وہ مجھ سے خوفزدہ ہوں گے۔ اور اپنے قلعوں سے تھر تھرا تے ہو ئے نکلیں گے۔ 46 خداوند زندہ ہے ۔ میں اپنی چٹان کی توصیف کرتا ہوں۔ میرا عظیم خدا میری حفا ظت کرتا ہے ۔ 47 وہی ایک خدا ہے جس نے میرے دشمنوں کو سزا دی اور قوم کو میرے اختیار میں کیا۔ 48 خداوند، تو نے مجھے میرے دشمنوں سے چھڑا دیاہے۔ تو نے میری مدد کی اُن لوگوں کو شکست دینے میں جو میرے خلاف کھڑے ہو ئے تھے۔ تو نے مجھے ظالم لوگوں سے بچا لیا۔ 49 اے خداوند اس لئے میں قوموں کے درمیان تیری شکر گذاری اور تیرے نام کی مدح سرا ئی کروں گا۔ 50 خداوند اپنے بادشاہ کی مدد بہت سے جنگوں کو فتح حاصل کرنے کے لئے کرتا ہے ۔ وہ اپنی سچّی محبت اپنے منتخب کئے ہو ئے بادشاہ پر ظاہر کرتا ہے۔ وہ داؤد اور اُن کی نسل کے لئے ہمیشہ وفاداری کرتا رہے گا۔

19:1 آسمان خدا کا جلال ظاہر کرتا ہے ۔ اور آسمان خداکی دستکاری کے بارے میں کہتا ہے ۔ 2 ہر نیا دن اُس کی نئی کہا نی کہتا ہے ۔ اور ہررات خدا کی قدرت کے بارے میں زیادہ سے زیادہ اظہار کرتی ہے۔ 3 نہ تو کو ئی بولی ہے نہ کو ئی زبان۔ نہ ہی اُن کی آواز ہم سن سکتے ہیں۔ 4 پھر بھی اس کی " آواز " ساری دنیا میں سنا ئی دیتی ہے۔ اس کا کلام زمین کی انتہا تک پہنچتا ہے ۔ سُو رج کے لئے آسمان ایک گھر کی مانند ہے۔ 5 آفتاب دُلہے کی مانند اپنے خلوت خانہ سے نکلتا ہے ۔ سُو رج اس کھلا ڑی کی مانند ہے جو آسمان کے ایک چھوڑ سے دوسرے چھوڑ تک دوڑنے کی خواہش رکھتا ہے ۔ 6 وہ آسمان کی ایک انتہا سے نکلتا ہے اور اُس پار پہنچنے کو وہ ساری راہ دوڑتا ہی رہتا ہے ۔ایسی کو ئی شئے نہیں جو خود کو اس کی حرارت سے چھپا لے ۔خداوند کی تعلیمات ایسی ہی ہو تی ہیں۔ 7 خداوند کی شریعت کامل ہے ۔یہ مقّدسوں کو قوّت دیتی ہے ۔ خداوند کے معاہدے پر بھروسہ کیا جا سکتا ہے ۔ جو نادان ہیں انہیں دانش بخشتی ہے ۔ 8 خداوند کی شریعت صحیح ہے ۔ لوگوں کو فرحت پہنچاتی ہے۔ خداوند کے احکام پاک ہیں، وہ انسان کو جینے کی صحیح راہ دکھا تے ہیں۔ 9 خدا وند کے لئے تعظیم پاک ہے ،وہ ابد تک قائم رہتی ہے ۔خدا کے فیصلے صحیح ہو تے ہیں ،وہ مکمل طور پر صحیح ہیں ۔ 10 خدا کی تعلیمات نفیس سونے سے زیادہ قیمتی ہے ۔ وہ براہِ راست اکٹھا کئے گئے خالص شہد سے بھی زیادہ میٹھا ہے ۔ 11 خدا وند کی تعلیمات اسکے بندے کو اِنتباہ کر تی ہے ۔انکو اختیار کر نے سے عظیم اجر ہے ۔ 12 ہر کو ئی اپنی خطا ؤں سے آ گاہ نہیں ہو سکتا اِسلئے اے خدا وند !پو شیدہ گناہوں سے مجھے بچائے رکھ ۔جو گناہ میں کر نا چاہتا ہوں اُن سے باز رکھ ۔ مجھ پر اُن گناہوں کو حاوی نے ہو نے دے ۔تب میں اپنے کئی گناہوں سے آزاد ہو جاؤں گا ۔ 13 14 مجھ کو امید ہے کہ میرا کلام اور میرے دل کے خیال تیرے حضور میں قبول ہو گا ۔ اے خدا وند تو میری چٹّان اور میرا بچا نے والا ہے ۔

20:1 شاید مصیبتوں کے وقت مدد کے لئے تمہاری پکار پر خدا وند جواب دے ۔ یعقوب کا خدا تیری حفاظت کرے 2 شاید خدا اپنی مقدس جگہ سے تیرے لئے مدد بھیجے ۔ شاید، وہ تجھے صیّون سے مدد کرے ۔ 3 خدا تیرے سب تحفوں کو یاد رکھے ۔اور تیری سب قربانیوں کو قبول کرے ۔ 4 خدا تیرے دل کی آرزو پو ری کرے ۔ وہ تیرے تمام منصوبوں کو مکمل کرے ۔ 5 خدا جب تیری مدد کرے تو ہم بہت خوش ہو نگے ۔ہم خدا کی عظمت میں حمد کریں۔ خدا وند تمہیں ہر وہ چیز دے جسکی تم اس سے درخواست کرو! 6 میں اب جانتا ہوں کہ خدا وند مدد کر تا ہے اپنے اُس بادشاہ کی جس کو اُس نے چنا ۔خدا تو نے اپنی مقّدس جنّت سے اپنے منتخب بادشاہ کو جواب دیا ۔ خدا نے بادشاہ کی حفاظت اپنی عظیم قوّت سے کی ۔ 7 بعض کو اپنے رتھوں پر بھروسہ ہے ، بعض کو اپنے سپاہیوں پر بھروسہ ہے ، مگر ہم اپنے خدا وند خدا پر توکّل کر تے ہیں ۔ہم اُس کے نام سے پکارے جائیں گے ۔ 8 لیکن وہ تو شکست کھا ئے اور جنگ میں مارے گئے ۔ مگر ہم نے فتح حاصل کی اور فاتح کی طرح اُبھرے۔ 9 ایسا کیسے ہوا ؟کیوں کہ خدا وند نے اپنے منتخب کئے ہو ئے بادشاہ کی حفا ظت کی ۔ اس نے خدا کو پکارا تھا اور خدا نے اسکی سنی تھی ۔

21:1 اے خداوند! تیری طاقت بادشاہ کو خوش کرتی ہے ، جب تو اُسے بچا تا ہے تو وہ بہت خوش ہو تا ہے ۔ 2 تو نے بادشاہ کی سب آرزوئیں پوری کیں۔ اے خداوند! بادشاہ نے بہت کچھ مانگا، اور تو نے اُسے سب کچھ دیا جو اُس نے چا ہا ۔ 3 اے خدا توُ نے بادشاہ کو عمدہ طریقے سے بر کتیں بخشیں اور خالص سو نے کا تاج اُس کے سر پر رکھا۔ 4 اُس نے تجھ سے زندگی چاہی اور تو نے ایک طویل زندگی اُ سے دی جو ابدی ہے ۔ 5 تو نے نجات دلا ئی تو نے بادشاہ کو عظیم شان وشوکت بخشی۔ توُ نے اسے حشمت و جلال سے آراستہ کیا۔ 6 اے خدا ، سچ مچ میں تو نے بادشاہ کو ہمیشہ کے لئے خیر وبرکت عطا کیں۔ جب بادشاہ کو تیرا دیدار ہو تا ہے تو وہ بہت شادماں ہو تا ہے ۔ 7 بادشاہ کا توّکل خدا پر ہے ۔ پس خدائے تعالیٰ اُسے کبھی ما یوس نہیں کرے گا۔ 8 اے خدا ! تو اپنے سبھی دشمنوں کو دکھا دیگا کہ تو قوّت وا لا ہے ۔ جو کو ئی بھی تجھ سے نفرت کر تے ہیں تیری قوّت اُ نہیں شکست دے گی ۔ 9 اے خداوند ! جب تو بادشاہ کے ساتھ ہو تا ہے تو وہ اُس جلتے تنور کی مانند ہو جاتا ہے جو سب کچھ جلا کر ر اکھ کر دیتا ہے ۔اُس کا غصّہ دہکتی آ گ کی طرح بھڑکتا ہے اور وہ اپنے دشمنوں کو فنا کرتا ہے ۔ 10 خدا کے دشمنوں کے خاندان نیست و نابود ہو جا ئیں گے۔ زمین پر سے وہ سب مٹ جائیں گے۔ 11 ایسا کیوں ہو گا ؟ کیوں کہ اے خداوند، تیرے خلاف اِن لوگوں نے بدی کی تھی۔ انہوں نے بُرا کام کر نے کا منصوبہ بنا یا تھا۔ مگر وہ اِس میں کامیاب نہیں ہو ئے۔ 12 لیکن خدا توُ نے ایسے لوگوں کو اپنا غلام بنا یا ۔ توُ نے انہیں ایک ساتھ ڈور سے باندھ دیا۔ اور رسّیوں کا پھندا اُن کے گلے میں ڈا لا ۔ توُ نے انہیں منہ کے بل غلا موں کی طرح گرایا ۔ 13 اے خداوند! ہم لوگوں کی حمد تجھے سر فراز کرے۔ تیری قدرت کے بارے میں ہم ستا ئش کریں گے اور نغمہ چھیڑ ینگے۔

22:1 اے میرے خدا! اے میرے خدا ! تو نے مجھے کیوں چھوڑ دیا! مجھے بچا نے کے لئے تو کیوں بہت دور ہے ؟ میری مدد کی پکار سننے کے لئے تو بہت دُورہے۔ 2 اے میرے خداوند! میں دن کو پکارتا ہوں پر تو جواب نہیں دیتا، اور میں رات بھر تجھے پکارتا رہا۔ 3 اے خدا! تو مقدّس ہے۔ تو بادشاہ کے جیسے حکمران ہے۔ اسرائیل کی توصیف تیرا تخت ہے۔ 4 ہما رے باپ دادا نے تجھ پر توّکل کیا،ہاں! اے خدا ، انہوں نے توّکل کیا اور توُ نے اُن کو بچایا۔ 5 اے خدا ، ہما رے باپ دادا نے تجھے مدد کو پکا را اور وہ اپنے دشمنوں سے بچ نکلے۔ انہوں نے تجھ پر اعتماد کیا اور وہ مایوس نہیں ہو ئے۔ 6 تو کیا میں سچ مچ میں کو ئی کیڑا ہوں انسان نہیں جو لوگ مجھ سے شرمندہ ہوا کرتے ہیں اور مجھ سے حقارت کر تے ہیں؟ 7 جو بھی مجھے دیکھتا ہے میری ہنسی اُڑا تا ہے ۔ وہ مجھ پر اپنا سر کو ہلا تے ہیں اور اپنی زبان با ہر نکالتے ہیں۔ 8 وہ مجھ سے کہتے ہیں،" اپنی مدد کے لئے تو خداوند کو پکا ر۔شاید وہ تجھے بچائے ۔ اگر وہ تجھے بہت چاہتا ہے وہ تجھ کو بچا لیگا!" 9 اے خدا، سچ تو یہ ہے کہ صرف تو ہی ہے جس کے بھروسے میں ہوں توُ نے مجھے اُس دن سے ہی سنبھالا ہے جب سے میرا جنم ہوا۔ تو نے مجھے اطمینان اور تشفی دی تھی۔ جب میں ابھی اپنی ماں کا دودھ ہی پیتا تھا۔ 10 ٹھیک اُسی د ن سے جب سے میں پیدا ہوا ہوں توُ میرا خدا رہا ہے۔جیسے ہی میں اپنی ماں کی کوکھ سے با ہر آیا تھا، مجھے تیری دیکھ بھا ل میں رکھ دیا گیا تھا۔ 11 پس اے خدا! مجھے مت بھول۔ مصیبت قریب ہے، اور کو ئی بھی شخص میری مدد کے لئے نہیں ہے ۔ 12 میں اُن لوگوں سے گھِرا ہوں جو طاقتور سانڈوں جیسے طاقتور ہیں۔ 13 وہ اُن شیر ببّر جیسے ہیں۔ جو کسی جانور کو چیر رہے ہوں اور دھا ڑتے ہوں اور اُن کے منہ نہایت کھلے ہو تے ہیں۔ 14 میری قوّت زمین پر پانی کی طرح بہہ گئی۔ میری سب ہڈیاں اکھڑ گئی ہیں۔ میرا حوصلہ ختم ہو چکا ہے۔ 15 میرا منہ ٹھیکری کی مانند خشک ہو گیا ہے ۔ میری زبان میرے اپنے ہی تالو سے چپک رہی ہے۔ تو نے مجھے موت کے گردو غبار میں ملا دیا ہے ۔ 16 میں چاروں طرف" کتّوں " سے گھِرا ہوا ہوں۔ بدکا روں کے گروہ نے مجھے گھیِر لیا ہے ۔ انہوں نے میرے ہا تھوں اور پیروں کو شیر کی طرح چیر دیا ہے۔ 17 مجھ کو میری ہڈیاں دکھا ئی دیتی ہیں۔ وہ مجھے گھورتے ہیں۔ یہ مجھ کو نقصان پہنچا نے کو تاکتے رہتے ہیں۔ 18 وہ میرے کپڑے آپس میں بانٹ رہے ہیں۔ وہ میری پو شاک پر قرعہ ڈال رہے ہیں۔ 19 اے خداوند! توُ مجھ کو مت چھوڑ۔ تومیری قوّت ہے ۔ میری مدد کر۔ اب تو تا خیر نہ کر۔ 20 اے خداوند! میری جان کو تلوار سے بچا۔ توُ اُن کتّوں سے میری قیمتی جان کی حفا ظت کر۔ 21 مجھے شیر ببّر کے منہ سے بچا اور سانڈ کے سینگوں سے میری حفا ظت کر۔ 22 اے خداوند! میں اپنے بھا ئیوں میں تیرے نام کا اظہا ر کروں گا۔ میں تیری ستائش عظیم جماعت میں کرو ں گا۔ 23 خداوند سے ڈرنے وا لے اے سب لوگو ! اس کی ستا ئش کرو۔ اورب اے یعقوب کی نسل! خداوند کی تعظیم کرو۔ اے بنی اسرائیلیو! خداوند سے ڈرو اور اس کی تعظیم کرو۔ 24 کیوں کہ خداوند ایسے لوگوں کی مدد کرتا ہے جومصیبت میں ہو تے ہیں۔ خداوند اُن سے نہ ہی شرمندہ ہے اور نہ ہی نفرت کرتا ہے ۔ اگر لوگ مدد کے لئے خداوند کو پکا رے تو وہ خود کو اُن سے کبھی نہیں چھپا ئے گا۔ 25 اے خداوند میری ستا ئش عظیم اجتماع میں صرف تجھ سے ہی آتی ہے ۔ اُن سب کے سامنے جو تیری عبادت کرتے ہیں، میں اُن باتوں کو پورا کروں گا جن کو کرنے کا میں نے عہد کیا تھا۔ 26 حلیم لوگ کھا ئیں گے اور سیر ہوں گے۔ تم لوگ جو خداوند کی تلاش میں آئے ہو اُس کی ستا ئش کرو۔ تمہا را دل ابد تک خوش رہے۔ 27 تمام لوگ جو دُورممالک میں رہتے ہوں وہ خداوند کو یاد کریں اور اس کی طرف لوٹ آئیں روئے زمین کی تمام قومیں خداون دکی عبادت کریں۔ 28 کیونکہ خداوند بادشاہ ہے ۔ وہ تما م قوموں پر حاکم ہے۔ 29 مضبوط اور صحت مند لوگ کھا چکے ہیں اور خدا کے آگے سجدہ کر چکے ہیں در اصل وہ لوگ جو مریں گے اور وہ جو بہت پہلے ہی مر چکے ہیں خدا کے آگے سجدہ کریں گے۔ 30 اور مستقبل میں ہماری نسل خداوند کی خدمت کرے گی۔ لوگ ہمیشہ ہما رے مالک کی با بت کہیں گے۔ 31 خدا نے جو بھلا ئی کی ہے تمام نسلیں اپنے بچّوں کو اُسے کہیں گے۔

23:1 خداوند میری چوپان ہے ۔ جن چیزوں کی بھی مجھے ضرورت ہوگی ، ہمیشہ میرے پاس رہے گی ۔ 2 ہری ہری چراگاہوں میں وہ مجھے سکھ سے رکھتا ہے۔ وہ مجھ کو راحت کے چشموں کے پاس لے جاتا ہے ۔ 3 وہ اپنے نام کی خاطر میری رُوح کو نئی قوّت دیتا ہے ۔ وہ مجھ کو صداقت کی راہ پر چلا تا ہے یہ دکھا نے کے لئے کہ وہ سچ مچ میں اچھّا ہے ۔ 4 میں موت کی اندھیری وا دی سے گذرتے ہو ئے بھی نہیں ڈروں گا۔ کیوں کہ خداوند میرے ساتھ ہے۔تیرا عصا اور چھڑی مجھے تسلی دیتی ہے ۔ 5 اے خداوند! تو میرے دشمنوں کے روُ برو میرے آگے دستر خوان بچھاتا ہے ۔ تو نے سرپر تیل انڈیلاہے۔ میرا پیالہ لبریز ہے اور چھلک رہا ہے ۔ 6 بھلا ئی اور رحمت عمر بھر میرے ساتھ ساتھ رہیں گی ۔ میں خداوند کے گھر میں ایک طویل مدّت کے لئے قیام کروں گا۔

24:1 یہ زمین اور اُس کی ساری چیزیں خداوندکی ہیں۔ یہ جہاں اور اِس کے سبھی باشندے اُس کے ہیں۔ 2 خداوند نے اس زمین کو پا نی پر بنا یا ہے ۔ اُس نے اِس کو ندیوں پر بنا یا ۔ 3 خداوند کے پہا ڑ کے اوپر کو ن جا سکتا ہے ؟ کون خداوند کے مقدّس گھر میں کھڑا ہوکر اس کی عبادت کر سکتا ہے ؟ 4 وہ شخص جس نے بُرا نہیں کیا ہے ، جس کا دل پاک ہے ؛ اور وہ شخص جس نے نہ جھوٹ بولا اور نہ ہی جھو ٹے وعدے کئے ۔ ایسے لوگ ہی وہاں عبادت کر سکتے ہیں۔ 5 نیک لوگ خداوند سے کہتے ہیں کہ وہ دیگر لوگوں کو بر کت دے۔ وہ نیک لوگ خدا سے کہتے ہیں جو اُن کا نجات دہندہ ہے اُن کے لئے بھلا ئی کرے۔ 6 وہ نیک لوگ خدا کی پیروی کا جتن کر تے ہیں۔ وہ یعقوب کے خدا کے پاس مدد پا نے کے لئے جاتے ہیں۔ 7 اے پھا ٹکو! اپنے سر بلند کرو۔ اے ابدی دروا زہ! کھل جا ؤ۔ جلال کا بادشاہ اندر آئے گا۔ 8 جلال کا بادشاہ کو ن ہے؟ خداوند ہی وہ بادسشاہ ہے۔ وہ زور آور سپا ہی ہے ، خداوند ہی وہ بادشاہ ہے ، وہی جنگ کا سورما ہے ۔ 9 اے پھا ٹکو! اپنے سر بلند کرو۔ اے ابدی دروا زہ کھل جا ؤ۔ جلال کا بادشاہ اندر آئے گا۔ 10 وہ پُر جلال بادشاہ کو ن ہے؟ خداوند قادر مطلق ہی وہ بادشا ہ ہے ۔ وہی پُر جلال بادشاہ ہے ۔

25:1 اے خداوند! میں خود کو تیری تحویل میں دیتا ہوں۔ 2 میرے خدا ، میں نے تجھ پر توّکل کیا ہے ۔ میں تجھ سے ما یوس نہیں ہوں گا۔ میرے دشمن میری ہنسی نہیں اُ ڑائیں گے۔ 3 وہ شخص ، جو تجھ پر توّکل رکھتا ہے ، وہ ما یوس نہیں ہو گا۔ لیکن غدّار ما یوس ہوں گے اور وہ کچھ بھی نہیں حاصل کریں گے ۔ 4 اے خداوند! میری مدد کر کہ میں تیری راہ پر چلوں۔ تو اپنے راستوں کا مجھے علم دے۔ 5 حق کی راہ مجھ کو دکھا اور اُس کی تعلیم مجھے دے۔ توُ میرا خدا نجات دینے وا لا ہے ۔ مجھ کو ہر دن تجھ پر بھروسہ ہے ۔ 6 اے خداوند! اپنی رحمدلی سے مجھے یاد رکھ اور شفقت کو مجھ پر ظاہر کر جس کو تو ہمیشہ ساتھ رکھتا ہے ۔ 7 اپنی جوا نی میں جو گناہ اور خطا ئیں میں نے کیں ہیں۔ اُن کو یاد نہ کر۔ اے خداوند، اپنے اچھے نام کی خاطر، مجھ کو اپنی شفقت کے مطا بق یادکر۔ 8 خدا سچ مچ اچھا ہے ، وہ گنہگا روں کو زندگی کی نیک راہ کی تعلیم دیتا ہے ۔ 9 وہ حلیموں کو اپنی را ہوں کی ہدایت دیتا ہے۔ وہ اُن کو بے جھجھک صحیح راستہ دکھا تا ہے۔ 10 خداوند اُن کے لئے جو اس کے معاہدے اور شریعت کی پیروی کر تے ہیں۔ مہربان اور سّچا رہتا ہے۔ 11 اے خداوند! میں نے بہت گناہ کیا ہے ۔ لیکن توُ نے اپنی مہر بانی ظاہر کر کے میرے ہر گناہ کو معاف کر دیا۔ 12 اگر کو ئی شخص خداوند کی پیر وی کا انتخاب کرتا ہے ۔ تو اسے خدا جینے کی بہترین راہ دکھا ئے گا۔ 13 وہ شخص بہترین چیزوں کا لطف اٹھا ئے گا ، اور اس کی نسل زمین کی وا رث ہو گی ۔جس کا اس نے وعدہ کیا تھا۔ 14 خداوند اپنے چاہنے والوں پر اپنا راز کھو لتا ہے ۔وہ اپنے ماننے وا لوں کو اپنے معا ہدہ کی تعلیم دیتا ہے ۔ 15 میری آنکھیں مدد پانے کو خداوند پر ہمیشہ جمی رہتی ہیں۔ مجھے میری مصیبتوں سے وہ ہمیشہ چھڑا تا ہے ۔ 16 اے خداوند! میں مصیبت زدہ اور اکیلا ہوں۔ میری طرف متوجّہ ہو اور مجھ پر رحم کر۔ 17 میری مصیبتوں سے مجھ کو نجات دے۔ مسائل سلجھا نے میں میری مدد کر۔ 18 اے خداوند! میری تکلیفوں اور مصیبتوں کو دیکھ۔ میرے تمام گناہوں کو در گذر کر۔ 19 دیکھو میرے بہت سے دشمن ہیں۔ میرے دشمن مجھ سے بیر رکھتے ہیں، اور مجھ کو دکھ پہنچانا چاہتے ہیں۔ 20 اے خدا، میری حفاظت کر اور مجھ کو بچا لے۔ میں تجھ پر توّکل کرتا ہوں۔ پس مجھے ما یوس مت کر۔ 21 اے خدا ، تیری پا کی اور اچھا ئی میری حفا ظت کر ے گی کیونکہ میں تم پر بھروسہ رکھتا ہوں۔ 22 اے خدا، اسرائیل کے جانوں کی اُن کے سبھی دشمنوں سے حفا ظت کر۔

26:1 اے خداوند، میرا انصاف کر، گوا ہی دے کہ میں نے پاک زندگی گذاری ہے۔ میں نے خداوند پر پوری طرح توّکل کرنا نہیں چھو ڑا۔ 2 اے خداوند! مجھے آزما اور میرا جانچ کر میرے دل و دماغ کو قریب سے دیکھ۔ 3 میں تیری شفقت کو سدا ہی دیکھتا ہوں، میں تیرے سچ کو مانتا ہوں۔ 4 میں اُن بدذات لوگوں میں سے نہیں ہوں۔ 5 اُن بُرے لوگوں سے مجھ کو نفرت ہے۔ بدکرداروں کی جماعت سے مجھے نفرت ہے ۔ 6 اے خداوند، میں نے یہ ظا ہر کر نے کے لئے ہا تھوں کودھویا ہے کہ میں پاک ہوں۔ اس طرح میں قربان گاہ پر آسکوں۔ 7 اے خداوند! میں تیری توصیف کروں گا، اور تیرے سب حیرت انگیز کاموں کو بیان کروں گا۔ 8 اے خداوند! مجھ کو تیری سکو نت گاہ عزیز ہے ۔میں تیرے پُر جلال خیمہ سے محبت کر تا ہوں۔ 9 اے خداوند گنہگا روں میں مجھے شامل نہ کر، اور اُن قاتلوں کے ساتھ مجھے ہلاک نہ کر۔ 10 وہ لوگ بُرے کام کرتے ہیں اور وہ ہمیشہ رشوت لینے کے لئے تیّار رہتے ہیں۔ 11 لیکن میں معصوم ہوں۔ پس اے خدا، مجھ پر مہربان رہ اور میری حفا ظت کر۔ 12 میں تما م خطروں سے محفوظ ہوں۔اے خداوند! میں تیری ستا ئش کروں گا، جب بھی تیرے چاہنے وا لوں کی جماعت ملے گی۔

27:1 اے خداوند! تو میری روشنی اور نجات دہندہ ہے ۔ مجھے تو کسی سے بھی نہیں ڈرنا چا ہئے۔ خداوند میری زندگی کے لئے محفوظ پناہ گا ہ ہے ۔ پس میں کسی بھی شخص سے خوف نہیں کھا ؤ ں گا۔ 2 ہو سکتا ہے کہ شریر لوگ مجھ پر چڑھا ئی کریں۔ ہو سکتا ہے کہ وہ مجھ پر حملہ کریں گے اور مجھے نیست و نابود کر دینگے، لیکن وہ ٹھو کر کھا ئیں گے اور گریں گے۔ 3 اگر چاہے پو را لشکر بھی مجھ کو گھیر لے، میں نہیں ڈروں گا، چاہے جنگ میں بھی لوگ مجھ پر حملہ کریں میں نہیں ڈروں گا۔ کیوں کہ میں خداوند پر بھروسہ کرتا ہوں۔ 4 میں خداوند سے ایک ہی چیزمانگنا چاہتا ہوں:" میں عمر بھر خدا کے گھر میں بیٹھا رہوں۔ تا کہ میں خدا کے جمال کو دیکھوں اوراُس کی ہیکل کا دورہ کروں۔" 5 جب کبھی کو ئی مصیبت مجھے گھیرے گی۔ خداوند میری حفا ظت کرے گا ۔ وہ مجھے اپنے خیمہ میں چھپا ئیگا ۔ وہ مجھے اپنے محفوظ مقام پر اوپر اٹھا لے گا ۔ 6 مجھے اپنے دشمنوں نے گھیر رکھّا ہے۔مگر اب انہیں شکست دینے میں خداوند میرا مدد گار ہو گا ۔ میں اُس کے خیمہ میں جا کر پھر قربا نی پیش کروں گا۔خوشیوں کے نعروں کے ساتھ میں قربانیا ں دوں گا۔میں گا کر خداوند کی مدح سرا ئی کروں گا۔ 7 اے خداوند، میری پکار سن ، مجھ کو جواب دے۔ مجھ پر رحم کر۔ 8 اے خداوند! میں چاہتا ہوں کہ میں اپنے دل سے تجھ سے بات کروں۔ اے خداوند! میں تجھ سے بات کر نے تیرے سامنے آیا ہوں۔ 9 اے خداوند! اپنا منہ اپنے خاد م سے مت موڑ۔ میری مدد کر! مجھے تو مت ٹھکرا۔ مجھے چھوڑ مت ۔ تو میرا نجات دہندہ ہے۔ 10 میری ماں اور میرے باپ نے مجھ کو چھوڑدیا، لیکن خداوند نے مجھ کو قبول کیا،اور اپنا بنا لیا۔ 11 اے خداوند! میرے دشمنوں کے سبب، مجھے سیدھی راہ دکھا۔ مجھے اچھی راہوں کی تعلیم دے۔ 12 اے خداوند! میرے حریفوں کو مجھے شکست دینے کے لئے مت چھوڑ۔ انہوں نے میرے بارے میں جھوٹ بولا ہے ۔ وہ مجھے نقصان پہنچا نے کے لئے جھو ٹ بولے ہیں۔ 13 مجھے ابھی بھی یقین ہے کہ مر نے سے پہلے میں سچ مچ خداوند کی اچّھا ئی کو دیکھوں گا۔ 14 خداوند سے مدد کے منتظر رہو! مضبوط اور بہادر بنے رہو اور خداوند کی مدد کے منتظر رہو۔

28:1 اے خداوند! تو میری چٹّان ہے۔ میں تجھ سے مدد حاصل کر نے کے لئے پکا ر رہا ہوں۔ میری شکا یت کو اَن سنی نہ کر ۔ اگر تو میری مدد کی پکا ر کا جواب نہیں دے گا ، تب لوگ سو چینگے کہ میں قبر کا ایک مُردہ ہوں۔ 2 اے خداوند! تیری مقّدس ترین جگہ کی جانب اپنے ہا تھ اٹھا کر دعا کرتا ہوں۔ جب میں تجھے پکا روں تو میری سُن، اور تو مجھ پر اپنا رحم دکھا۔ 3 اے خداوند! مجھے اُن بُرے لوگوں کی طرح مت سمجھ جو بُرے کام کرتے ہیں۔ جو اپنے ہمسایوں سے"صلح" کی باتیں کرتے ہیں۔ مگر اُن کے دلوں میں بدی ہے۔ 4 اے خداوند! وہ لوگ کئی لوگوں کا بُرا کرتے ہیں۔ پس تو اُن کے ساتھ بُرا ئی کر۔ اُن شریروں کو تو ایسی سزا دے جیسی انہیں دینی چاہئے۔ 5 شریر لوگ خداوند کے کاموں اور اس کی دستکاری پر کبھی دھیان نہیں دیتے۔ وہ خدا کی اچھی چیزوں کو کبھی نہیں دیکھتے۔ وہ اُس کی بھلا ئی کو نہیں سمجھتے ۔ وہ تو صرف نیست و نابود کر نے کی کوشش کرتے ہیں۔ 6 خداوند کی توصیف کرو! اُس نے رحم کے لئے میری دُعا سُن لی۔ 7 خداوند میری قوّت ہے ۔ وہ میری سِپر ہے ۔ میں نے اُسی پر توّکل کیا۔ اُس نے تو میری مدد کی۔ میں بہت خوش ہوں اور اُس کی ستا ئش کے گیت گاتا ہوں۔ 8 خداوند اپنے منتخب بادشاہ کی حفا ظت کرتا ہے ۔ وہ اُسے ہر پل بچا تا ہے ۔ خداوندہی اس کی قوّت ہے ۔ 9 اے خدا ! اپنے لوگوں کی حفا ظت کر اور انہیں برکت دے جو تیرے ما تحت ہے۔ اُن کو راہ دکھا اور ہمیشہ اُن کو سنبھا لے رکھ۔

29:1 خدا کے مقدسو! خداوند کی تمجید کرو۔ اُس کے جلال اور قوّت کی تعظیم کرو۔ 2 خداوند کی تمجید کرو اور اُس کے نام کا احترام کرو۔ خصو صی لباس پہن کر اُس کو سجدہ کرو۔ 3 سمندر کے اوپر خداوند کی آوا ز گونجتی ہے۔ خدا کی آواز عظیم سمندر کے اوپر بجلیوں کی گرج کی طرح گرجتی ہے ۔ 4 خداوندکی آوا ز اُس کی قوّت کو دکھا تی ہے ۔ اُس کی گونج اُس کے جلال کو ظا ہر کر تی ہے ۔ 5 خداوندکی آوا ز دیو د ار کے درختوں کو توڑ ڈالتی ہے ۔ خداوند کی آوا ز لبنان کے عظیم دیو دار کے درختوں کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیتی ہے ۔ 6 خداوند لبنان کے پہا ڑوں کو تھّرا دیتا ہے ۔ وہ ناچتے بچھڑے کی مانند دکھا ئی دیتا ہے ۔ سِر یون کا پہاڑ کانپ اٹھتا ہے اور اچھلتی بکری کے بچہ کی مانند دکھا ئی دیتا ہے ۔ 7 خداوندکی آوا ز بجلی کے کوندوں کی مانند ٹکرا تی ہے ۔ 8 خداوند کی آواز صحرا کو لرزا دیتی ہے ۔ خداوند کی آواز سے قا دِس کے بیا باں دہل جا تی ہیں۔ 9 خداوند کی آواز سے ہرن خوفزدہ رہتے ہیں۔ خدا وند جنگلوں کو نیست و نا بود کر دیتا ہے ۔ لیکن اس کی ہیکل میں لوگ اُس کے جلال کے گیت گاتے ہیں۔ 10 سیلاب کے وقت خداوند بادشاہ تھا۔ وہ ہمیشہ بادشاہ رہے گا ۔ 11 خداوند اپنے لوگوں کی ہمیشہ حفا ظت کرے۔ خداوند اپنے لوگوں کو سلامتی دے۔

30:1 اے خداوند! تو نے مجھے مصیبتوں سے با ہر نکا لا ہے۔ تو نے میرے دشمنوں کو مجھ کو ہرا نے اور میری ہنسی اُڑا نے نہیں دیا ۔ پس میں تیری تعظیم کروں گا۔ 2 اے خداوند میرے خدا میں نے تجھ سے فریاد کی تو نے مجھ کو شفا بخشی۔ 3 قبر سے تو نے مجھے نجات دی اور مجھے زندہ رکّھا۔ مجھے مردوں کے ساتھ مُردوں کی دنیا میں پڑے ہو ئے نہیں رہنا پڑا ۔ 4 خدا کے فرمانبردار خدا کی ستائش کے گیت گاؤ! تم خدا کے مقّدس نام کی تو صیف کرو۔ 5 خدا غضبناک ہوا ۔ پس نتیجہ ہوا "موت " لیکن اُس نے اپنی محبت ظاہر کی اور مجھے "زندگی" دی۔ میں رات کو روتا بلکتا سویا، اگلی صبح میں خوش تھا اور گا رہا تھا۔ 6 جب میں محفوظ اور بے فکر تھا ۔ میں نے محسوس کیا کہ مجھے کچھ بھی نقصان نہیں پہنچا ئے گا۔ 7 اے خداوند! جس وقت تو مجھ پر مہر بان تھا میں نے اس طرح محسوس کیا کہ کو ئی مجھے شکست نہ دے گا ۔ لیکن جب تو نے مجھ سے اپنا رخ پھیرلیا تو میں خوفزدہ ہوا اور خوف سے کانپ اٹھا۔ 8 اس لئے اے خداوند، میں تیری جانب لو ٹا اور دعا کی میں نے کہا کہ تو مجھ پر مہربانی ظا ہرکر ۔ 9 میں نے کہا،" اے خدا ، کیا فائدہ ہو گا اگر میں مر جاؤں اور قبر کے اندر چلا جا ؤں؟ مرے ہو ئے لوگ مِٹی میں لیٹے رہتے ہیں۔وہ تیری کیا تعظیم کریں گے ۔ ہمیشہ قائم رہنے وا لی تیری اچھا ئیاں وہ کبھی نہیں کہیں گے۔ 10 اے خداوند! میری دعا سن اور مجھ پر رحم کر! اے خداوند میری مدد کر!" 11 میں نے دُعا کی اور تُو نے مدد کی ۔تو نے میرے ماتم کو رقص میں بدل دیا۔ میری غمزدہ پو شاک کو تو نے اُتارا اور دور پھینک دیا اور تو نے مجھے خوشی میں گھیر لیا۔ 12 اے خداوند! میرے خدا،میں تیرا ابد تک حمد کرتا رہوں گا جس سے کسی طرح کی خا موشی نہ رہے گی ۔ تیری تعظیم میں ہمیشہ کوئی نہ کو ئی گیت گاتا رہیگا۔ 13

31:1 اے خداوند! میں تجھ پر منحصر ہوں۔ مجھے مایوس مت کر۔ مجھ پر مہربا نی کر اور میری حفا ظت کر۔ 2 اے خدا میر ی سن، اور تو فورااً آکر مجھ کو بچا لے۔ میری چٹّان ہو جا ۔ میری محفوظ پناہ گا ہ ہوجا ، میرا قلع ہوجا۔ میری حفا ظت کر! 3 اے خدا ، تو میری چٹّان ہے اور قلعہ ہے ۔ اس لئے اپنے نام کی خاطر میری رہبری اور رہنما ئی کر ۔ 4 میرے لئے دشمنوں نے جال پھیلا یا ہے ۔اُن کے پھندے سے تُو مجھ کوبچا لے ۔ کیوں کہ تو میری محفوظ پناہ گا ہ ہے ۔ 5 اے خداوند خدا! میں تجھ پر بھروسہ کر سکتا ہوں۔ میں اپنی جان تیرے ہا تھ میں سونپتا ہوں۔ میری حفا ظت کر ۔ 6 میں ان لوگوں سے نفرت کر تا ہوں جو جھو ٹے خداؤں کی پرستش کر تے ہیں۔ میں تو بس معبود پر ایمان رکھتا ہوں۔ 7 اے خدا! تیری مہربا نی مجھ کو بے حد مسرُور کر تی ہے تو نے میرے دکھوں کو دیکھ لیا اور تُو میری مصیبتوں کے بارے میں جانتا ہے ۔ 8 توُ میرے دُشمنوں کو مجھ پر حا وی ہو نے نہیں دیگا۔ توُ مجھ کو اُن کے پھندوں سے چھڑا ئے گا ۔ 9 اے خداوند! مجھ پر کئی مصیبتیں ہیں۔پس مجھ پر مہربانی کر۔ میں اتنا پریشان ہوں کہ میری آنکھوں میں درد ہورہاہے۔ میرے گلے اور پیٹ میں درد ہو رہا ہے ۔ 10 میری زندگی کا خاتمہ درد میں ہو رہاہے ۔ میرے سال آہوں میں ختم ہو رہے ہیں۔ میری مصیبتیں میری طاقت کو لے رہی ہے۔ میری قوّت میرا ساتھ چھوڑ تی جا رہی ہے ۔ 11 میرے دشمن مجھ سے نفرت کر تے ہیں۔میرے تمام پڑوسی بھی مجھ سے نفرت کر تے ہیں۔ میرے سبھی جان پہچان وا لے مجھ کو راہ میں دیکھ کر مجھ سے ڈر جاتے ہیں۔ اور مجھ سے وہ سب کترا تے ہیں۔ 12 مجھ کو لوگ پو ری طرح سے بھول چکے ہیں ۔ جیسے ایک کھو یا ہوا اوزار ہوں۔ 13 میں اُن بہتان کو سنتا ہوں جو لوگ میرے بارے میں کہتے ہیں۔ وہ سبھی لوگ میرے خلا ف ہو گئے ہیں۔ وہ مجھے مارڈالنے کے منصوبے بنا تے ہیں۔ 14 اے خداوند! میرا توّکل تجھ پر ہے ! تو میرا خدا ہے ۔ 15 میری زندگی تیرے ہا تھوں میں ہے ۔ میرے دُشمنوں سے مجھ کو بچا لے۔ اُن لوگوں سے میری حفا ظت کر، جو میرے پیچھے پڑے ہیں۔ 16 مہربانی کر کے اپنے خادم کو اپنا لے ۔ مجھ پر رحم کراور میری حفا ظت کر۔ 17 اے خداوند! میں نے تُجھ سے دُعا کی ۔ اس لئے میں مایوس نہیں ہوں گا۔بُرے لوگ ما یوس ہو جا ئیں گے۔ اور خاموشی سے قبر میں چلے جا ئیں گے۔ 18 بے رحم لوگ ڈینگیں ما ر تے ہیں اور نیک لوگوں کے بارے میں جھو ٹ بولتے ہیں۔ وہ شریر لوگ بہت ہی مغرور ہو تے ہیں۔ لیکن اُن کے ہونٹ جو جھو ٹ بولتے رہتے ہیں خاموش ہو جا ئیں گے۔ 19 اے خدا ! تو نے اپنے حامیوں کے لئے بہت سی حیرت انگیز نعمتیں چھپا رکھی ہیں۔ تو دیگر لوگوں کے سامنے جو تجھ پرتوکّل کر تے ہیں تمام بھلے کام کرتا ہے ۔ 20 شریر لوگ ، اچھے لوگوں کو نقصان پہنچا نے کے لئے مصروف رہتے ہیں۔ وہ لوگ لڑا ئی بھڑکا نے کا جتن کرتے ہیں۔ لیکن تُو اپنے نیک لوگوں کو چھپا لیتا ہے ۔ اور انہیں تو بچا لیتا ہے ۔تو ان کی حفا ظت اپنے سایہ میں کرتا ہے اور انہیں چھپا لیتا ہے ۔ 21 خداوند مبارک ہو ! جب شہر کو دشمنوں نے گھیر لیا تھا تب اس نے میرے لئے سچّی محبّت کا اظہا ر حیرت انگیز طریقے سے کیا تھا۔ 22 میں خوفزدہ تھا اور میں نے کہا تھا،" میں تو ایسی جگہ پر ہوں جہاں مجھے خدا نہیں دیکھ سکتا ہے ۔" لیکن اے خداوند! میں نے تجھ سے فریاد کی اور تو نے میری مدد کی فریاد سن لی ۔ 23 خداوند کے مقدّسو! تم کو خداوند سے محبت کرنی چاہئے ! خداوند ان لوگوں کی حفا ظت کرتا ہے جو اس سے وفا داری کر تے ہیں۔ لیکن خداوند اُ ن کو جو اپنے قوّت کا ڈھول پیٹتے ہیں، ان کو وہ ویسی سزا دیتا ہے جیسی سزا اُن کو ملنی چاہئے۔ 24 اے لوگو! جو خداوند کی مدد کے منتظر رہتے ہو۔ مضبوط اور قوّی بنو۔

32:1 مبارک ہیں وہ لوگ جن کی خطا ئیں بخشی گئیں۔ مبا رک ہیں وہ لوگ جن کے گناہ دُھل گئے۔ 2 مبارک ہیں وہ لوگ جسے خداوند مجرم نہ کہے۔ مبارک ہیں وہ لوگ جو اپنی بد کاری کو چھپا نے کا جتن نہ کرے۔ 3 اے خدا ! میں نے تجھ سے بار بار منّت کی ۔ لیکن اپنے پوشیدہ گنا ہوں کے بارے میں تجھ سے نہیں کہا۔ جتنی بار میں نے تجھ سے منّت کی میں تو اور زیادہ کمزور ہوتا چلا گیا ۔ 4 اے خدا ! تو نے میری زندگی کو دن رات کٹھن سے کٹھن تر بنا دیا ۔ میں اُس زمین کی طرح سوکھ گیا ہوں جو موسم گر ما کی گر می سے سوکھ گئی ہے ۔ 5 لیکن تب میں نے خداوند کے آگے سبھی گناہوں کو اقرار کر نے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ اے خداوند میں نے تجھے اپنے گناہ بتا دیئے ۔میں نے اپنا کو ئی جرم تجھ سے نہیں چھپا یا ۔ اور تو نے مجھے میرے گنا ہوں کے لئے معاف کر دیا۔ 6 اِس لئے خدا، تیرے پیرو کا ر کو تیری منّت کرنی چاہئے۔یہاں تک کہ جب مصیبتیں عظیم سیلاب کی طرح امڈ آئیں تب بھی تیرے چاہنے وا لوں کو تیری منّت کر نی چاہئے۔ 7 اے خدا ! تو میری چھپنے کی جگہ ہے ۔تو مجھ کو میری مصیبتوں سے نکالتا ہے ۔تومجھے اپنے سایہ میں لے کر مصیبتوں سے بچا تا ہے ۔ اسلئے میں، کیو نکہ تو نے میری حفاظت کی ہے ، اُن ہی باتوں کی تیری توصیف کرتا ہوں۔ 8 خداوند کہتا ہے،"میں، تجھے جیسے چلنا چاہئے وپ سکھاؤں گا اور تجھے وہ راہ دکھا ؤں گا۔ میں تیری حفا ظت کروں گا اور میں تیرا رہنما بنوں گا۔ 9 پس تو گھو ڑے یا گدھے جیسا احمق نہ بن۔ جن کو قابو میں رکھنے کا ساز دہانہ اور لگام ہے ۔ اگر تو ان کو دہانہ یا لگام نہیں لگا ئے گا، تو وہ جانور قریب نہیں آئیں گے ۔" 10 شریروں پر بہت سی مصیبتیں آئیں گی، مگر اُن لوگوں کو خدا کی سچّی محبّت گھیر لے گی جو خدا پر تو کّل کر تے ہیں۔ 11 نیک لوگ تو خداوندسے ہمیشہ خوشیاں حاصل کر تے اور خوش رہتے ہیں۔ ا ے لوگو! تم سب پاک دل کے ساتھ خوشی مناؤ۔

33:1 اے نیک لوگو! خداوند میں شادماں رہو۔ خدا کی حمد کرنا فرمانبردار لوگوں کو زیب دیتا ہے ۔ 2 ستار بجاؤ اور اُس کا شکر کرو۔ خداوند کی دس تار وا لی بربط کے ساتھ ستائش کرو۔ 3 اب اُس کے لئے نیا گیت گاؤ۔ خوشی کا ساز خوبصورتی سے بجاؤ۔ 4 خداوند کا کلام سچّا ہے ۔جو بھی وہ کرتا ہے اُس کا تم بھروسہ کر سکتے ہو۔ 5 خداوند منصفانہ، راستی اور اچھا کام کرنا پسند کرتا ہے ۔زمین خدا کی شفقت سے معمور ہے۔ 6 خداوند نے حکم دیا اور دنیا وجود میں آئی ۔ خدا کی سانسوں سے زمین کی ہر شئے وجود میں آئی۔ 7 سمندر کا پانی ایک جگہ جمع کیا ۔ اس نے بحر کو اس کی جگہ پر قائم کیا ۔ 8 دنیا کے باشندوں کو خداوند کا احترام کرنا اور اس سے ڈرنا چاہئے۔ اِس دنیا میں جو بھی لوگ بستے ہیں۔ اُن کو چاہئے کہ وہ اس سے ڈریں۔ 9 کیوں! اِس لئے کہ خدا نے حکم دیا اور وہ بات واقع ہو گئی ہے۔ اس نے کہا،"رکو" اور وہ رک گئی۔ 10 خداوند قوموں کے منصوبوں کو نا کا رہ کر سکتا ہے ۔ وہ اُن کے منصوبوں کو تباہ کر سکتا ہے ۔ 11 لیکن خداوند کے مشورے ہمیشہ ہی بہتر ہو تے ہیں۔اُس کے منصو بے نسل در نسل بہتر ہو تے ہیں۔ 12 مبا رک ہے وہ قوم جس کا خداوند خدا ہے ۔ خدا نے انہیں اپنے ہی خاص لوگ ہو نے کے لئے منتخب کیا ہے ۔ 13 خداوند آسمان سے نیچے دیکھتا رہتا ہے ۔ وہ سبھی لوگوں کو دیکھتا رہتا ہے ۔ 14 وہ اپنے اونچے تخت سے زمین پر رہنے وا لے سب لوگوں کو دیکھتا رہتا ہے ۔ 15 خدا نے ہر کسی کے دل کو بنا یا ہے ۔ پس کون کیا سوچ رہا ہے وہ سمجھتا ہے۔ 16 کوئی بادشاہ اپنی عظیم فوج سے بچ نہیں سکتا۔ کوئی جنگجو اپنی عظیم طاقت سے بچ نہیں سکتا۔ 17 جنگ میں سچ مچ گھوڑے فتح مندی نہیں دیتے۔ سچ مچ اُن کی طا قت تمہیں بچا نہیں سکتی۔ 18 جو لوگ خدا وندکی پیروی کر تے ہیں، انہیں خدا دیکھتا ہے اور ان کی نگہبا نی کرتا ہے۔ جو لوگ اس کی عبادت کر تے ہیں، اُن کو اُس کی شفقت بچاتی ہے ۔ 19 خدا اُن لوگوں کو موت سے بچاتا ہے ، وہ جب بھوکے ہو تے ہیں تب وہ اُنہیں قوّت دیتا ہے ۔ 20 ہماری جان کو خدا کا انتظار ہے۔ وہی ہماری مدد اور ہماری سِپر ہے۔ 21 خدا ہم کوشادماں کرتا ہے ہمیں سچ مُچ اُس کے پاک نام پر کامل توکّل ہے۔ 22 اے خداوند! ہم سچ مُچ تیری عبادت کر تے ہیں۔ پس تو ہم پر اپنی عظیم محبت دکھا۔

34:1 میں خداوند کی ہر وقت تمجید کروں گا ۔ میرے ہونٹوں پر ہمیشہ اُس کی ستائش رہے گی ۔ 2 اے علیم لوگو! سنو اور خوش رہو ۔ میری روح خداوند کے بارے میں شیخی بگھار تی ہے۔ 3 میرے ساتھ خدا کی ستائش کرو ہم اس کے نام کی تعظیم کریں۔ 4 میں خدا کے پاس مدد مانگنے گیا۔اُس نے میری سنی اُس نے مجھے ان سبھی باتوں سے بچا یا جن سے میں ڈرتا ہوں۔ 5 مدد کے لئے خدا کی جانب دیکھو۔ تم قبول کئے جا ؤگے۔ تم شرم مت کرو۔ 6 اِس غریب نے خداوند کو مدد کے لئے پکا را۔اور خداوند نے میری سن لی اور اُس نے سب مصیبتوں سے میری حفا ظت کی۔ 7 خداوند کا فرشتہ خداوند کے فرمانبرداروں کے چاروں طرف فوج کے ساتھ خیمہ زن رہتا ہے ۔ اور اُن کی حفا ظت کرتا ہے ۔ 8 آزما کر دیکھو کہ خداوند کیسا مہربان ہے ۔ وہ شخص جو خداوندکے بھروسے پر ہے سچ مچ خوش رہے گا ۔ 9 خداوند کے مقّدس پیروکار کو چاہئے کہ وہ خداوند کا احترام کریں۔ انہیں کچھ کمی نہ ہوگی۔ 10 زور آور لوگ کمزور اور بھو کے ہو جا ئینگے۔ لیکن وہ لوگ جو خدا کے پاس مدد کے لئے جا ئینگے انہیں جس چیز کی ضرورت ہو گی وہ اسے پا ئینگے۔ 11 اے بچّو میری سنو! میں تمہیں سکھا ؤں گا کہ خداوند کی تعظیم کیسے کروگے۔ 12 اگر کو ئی شخص زندگی سے محبت کرتا ہے اچھی اور طویل زندگی چاہتا ہے ، 13 تو اس شخص کو بُرا بولنا نہیں چاہئے ،اُس شخص کو جھو ٹ بولنا نہیں چاہئے۔ 14 بُرے کام مت کرو۔ نیک کام کرتے رہو۔ امن کے لئے کام کرو۔ امن کی کوششوں میں لگے رہو جب تک اُ سے پا نہ لو۔ 15 خداوند صادقوں کی حفا ظت کرتا ہے ۔ اُن کی دعاؤں پر اُس کے کان لگے رہتے ہیں۔ 16 لیکن جو بُرے کام کرتے ہیں خداوند ایسے لوگوں کے خلا ف ہو تا ہے۔ وہ اُن کو پوری طرح نیست ونابود کرتا ہے ۔ 17 خداوند سے منّت کرو۔وہ تمہا ری سنے گا ۔ وہ تمہیں تمہا ری ساری مصیبتوں سے بچا لے گا ۔ 18 جب لوگوں کو مصیبتیں آتی ہیں تو وہ اپنے غرور چھوڑتے ہیں۔ خداوند عاجز لوگوں کے قریب رہتا ہے ۔ جن کے دل ٹوٹے نہیں ہیں اُن کو وہ بچائے گا۔ 19 ہو سکتا ہے کہ نیک لوگوں پر بھی مصیبتیں آئیں لیکن خدا انہیں ان کی ہر مصیبت سے بچائیگا۔ 20 خداوند ان کی سب ہڈیوں کی حفاظت کرے گا ۔اُن کی ایک بھی ہڈی نہیں ٹو ٹے گی۔ 21 لیکن شریروں کے بُرے کام اُن کو ہلا ک کرتے ہیں۔ نیک لوگوں کے حریف نیست ونابود ہو جا ئیں گے۔ 22 خداوند اپنے ہر خادم کی روح کو بچا تا ہے ۔ جو اُس پر تو کّل کرتے ہیں وہ اُن لوگوں کا نقصان ہو نے نہیں دے گا ۔

35:1 اے خدا وند! میری لڑائیوں کو لڑ، جنگوں کو لڑ۔ 2 اے خداوند سِپر اور گول ڈھال لے کھڑا ہو اور میری حفاظت کر۔ 3 بر چھی اور بھا لا اُٹھا، اور جو میرے پیچھے پڑے ہیں اُن سے جنگ کر ۔ اے خداوند! میری روح سے کہہ،" میں تیری نجات ہوں۔" 4 کچھ لوگ مجھے مار نے کے لئے پیچھے پڑے ہیں۔ انہیں مایوس اور شرمندہ کر۔ اُن کو مو ڑ دے اور انہیں بھگا دے جو میرے نقصان کا منصوبہ بنا تے ہیں وہ پسپا اور پریشان ہوں۔ 5 تو اُن کو ایسا بھونسا بنا دے، جس کو ہوا اُڑا لے جا تی ہے ۔ خداوند کے فرشتے ان کو دور ہانک دیں۔ 6 اے خداوند! اُن کی راہ اندھیری اور پھسلنی ہو جا ئے ۔ خداوند کے فرشتے ان کا تعاقب کرے۔ 7 میں نے تو کچھ بھی بُرا نہیں کیا ہے ۔ لیکن یہ لوگ مجھے بِنا کسی سبب کے پھا نسنا چاہتے ہیں۔ بغیر کسی وجہ کے وہ مجھے پھنسا نے کی کو شش کرتے ہیں۔ 8 پس اے خداوند! ایسے لوگوں کو اُن کو اپنے ہی جال میں گر نے دے۔ اُن کو اپنے ہی پھندے میں پڑنے دے۔ اور کو ئی نا معلوم خطرہ اُن پر پڑنے دے۔ 9 تب اے خداوند میں خوشیاں مناؤں گا۔ خدا کی نجات سے میں شادماں ہوں گا۔ 10 میں خود اپنے دل سے کہوں گا،" اے خداوند، تیرے جیسا کو ئی نہیں ہے۔ تو زور آوروں سے غریبوں کو بچا تا ہے۔ جو لوگ زور آور ہو تے ہیں، اُن سے چیزوں کو چھین لیتا ہے اور مسکین اور محتا ج لوگوں کو دیتا ہے۔" 11 جھو ٹے گوا ہوں کا ایک گروہ مجھ کو دکھ دینے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ یہ لوگ مجھ سے سوال پوچھیں گے لیکن میں اس کے بارے میں کچھ بھی نہیں جانتا ہوں۔ 12 میں نے تو بس نیکی ہی نیکی کی ہے ۔ لیکن وہ لوگ میرے ساتھ بدی کریں گے۔اے خداوند! مجھے وہ بہتر پھل دے جو مجھ کو ملنا چاہئے۔ 13 اُن پر جب دکھ پڑا، اُ ن کے لئے میں دکھی ہوا۔ میں روزے رکھ کر اپنی جان کو دُکھ دیا۔ میں نے اُ ن کے لئے جو دعاء کی کیا مجھے یہی ملنا چاہئے۔ 14 اُن لوگوں کے لئے میں نے غم کا لباس پہنا ۔ میں نے اُن لوگوں کے ساتھ دوست یہاں تک کہ بھا ئی کے جیسا سلوک کیا۔ میں اُس شخص کی مانند دکھی ہوں جو اپنی مری ہو ئی ماں کے لئے رورہا ہو۔ ایسے لوگوں سے غم ظا ہر کرنے کے لئے میں نے سیاہ لباس پہن لیا۔ میں دُکھ میں ڈوبا اور سر جھکا کر چلا ۔ 15 لیکن جب میں نے کو ئی غلطی کی، ان لوگوں نے میری ہنسی اُڑا ئی ،وہ لوگ سچ مچ میں میرے دوست نہیں تھے۔ میں اُن لوگوں کو جانتا تک نہیں۔ انہوں نے مجھ کو گھیر لیا اور مجھ پر حملہ کیا۔ 16 انہوں نے مجھ کو گالیا ں دیں اور ہنسی اُڑا ئی ۔ اپنے دانت پیس کر اُن لوگوں نے ظا ہر کیا کہ وہ مجھ پر غصّہ ہیں۔ 17 اے خدا ! تو کب تک یہ بُرا ئی ہو تے ہو ئے دیکھے گا ؟ یہ لوگ مجھے فنا کر نے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اے خداوند ! میری جان کی حفا ظت کر۔ وہ شیر جیسے بن گئے ہیں۔ 18 اے خداوند! میں بڑے مجمع میں تیری شکر گذاری کرو ں گا۔ میں بہت سے لوگوں میں تیری ستائش کروں گا۔ 19 میرے دروغ گو دشمن ہنستے رہیں گے۔ یقینًا میرے دشمن اپنے پوشیدہ منصوبوں کے لئے سزا پا ئیں گے۔ 20 میرے دشمن سچ مچ سلامتی کے منصوبے کبھی نہیں بنا تے۔ وہ اِس ملک کے پُر امن لوگوں کے خلا ف پو شیدہ طریقے سے بدی کر نے کا منصوبہ بنا تے ہیں۔ 21 میرے دشمن میرے لئے بُری باتیں کر رہے ہیں۔ وہ جھوٹ بولتے ہوئے کہہ رہے ہیں،" آہا ! ہم سب جانتے ہیں تم کیا کر رہے ہو!" 22 اے خدا وند ! تو سچ مچ دیکھتا ہے کہ کیا کچھ ہو رہا ہے ۔ پس تو خاموش مت رہ مجھ کو مت چھوڑ۔ 23 اے خداوند جاگ! اٹھ کھڑا ہو جا ! میرے خداوند خدا میر ی لڑائی لڑ، اور میرا انصاف کر۔ 24 اے میرے خداوند خدا! اپنی صداقت کے مطا بق میرا فیصلہ کر، تو ان لوگوں کو مجھ پر ہنسنے مت دے۔ 25 اُن لوگوں کو ایسا مت کہنے دے،" آہا ! ہمیں جو چاہئے تھا اسے پا لیا!" اے خداوند! انہیں مت کہنے دے،"ہم نے اس کو نیست و نابود کردیا۔" 26 میرے دشمن شرمندہ اور پشیمان ہوں۔ وہ لوگ خوش تھے جب میرے ساتھ بُرا ہوا ۔ وہ سوچا کر تے کہ وہ مجھ سے بہتر ہیں۔ پس ایسے لوگوں کو شرم میں ڈوبنے دے۔ 27 کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ میرا ضرور بھلا ہو۔ میں امید کر تا ہوں کہ وہ بہت خوش ہو ں گے۔ وہ ہمیشہ کہتے ہیں،" خدا عظیم ہے۔ وہ اپنے خادم کی بھلا ئی سے خوش ہو تا ہے ۔" 28 پس اے خداوند! میں لوگوں کو تیری اچھا ئی بتاؤں گا۔ میں ہر دن تیری تمجید کروں گا۔

36:1 بُرا شخص بہت بُرا کرتا ہے جب وہ خود سے کہتا ہے ،" میں خدا کی تعظیم نہیں کروں گا اس سے نہ ڈروں گا ۔" 2 وہ شخص خود سے جھو ٹ بولتا ہے ۔وہ شخص خود اپنی غلطیوں کو نہیں دیکھتا۔ اِ سی لئے وہ معافی نہیں مانگتا۔ 3 اس کے الفا ظ بیکا ر اور جھو ٹے ہو تے ہیں۔ نہ ہی وہ دانشمند ہو گا اور نہ ہی اچھا کر نا سیکھے گا ۔ 4 رات کو وہ اپنے بستر پر بدی کے منصوبے بناتے ہیں۔ اور بیدار ہو کر کوئی بھی اچھا عمل نہیں کرتا۔وہ بدی کو چھو ڑنا نہیں چاہتا۔ 5 اے خداوند! تیری سچّی محبت آسمان سے بھی بلند ہے۔اے خدا! تیری وفا داری بادلوں سے بھی اونچی ہے۔ 6 اے خداوند! تیری صداقت بلند پہا ڑ سے بھی بلند ہے تیرا انصاف گہرے سمندر سے بھی زیادہ گہرا ہے ۔ اے خداوند تو انسانوں اور حیوانوں کا محا فظ ہے۔ 7 تیری شفقت سے زیادہ بیش قیمت کچھ بھی نہیں ہے ۔ انسان اور فرشتے تیرے سایہ میں پناہ لیتے ہیں۔ 8 اے خداوند! تیرے گھر کی اچھی چیزوں سے وہ نئی قوّت پا تے ہیں۔ تو انہیں اپنی حیرت انگیز ندی کے پا نی کو پینے دیتا ہے ۔ 9 اے خداوند! تجھ سے زندگی کا چشمہ پھوٹتا ہے ۔ تیرا نور ہی ہمیں روشنی دکھا تا ہے ۔ 10 اے خداوند! جو تجھے سچا ئی سے جانتے ہیں،اُن سے محبت کرتا رہ۔ اُن لوگوں پر توُ اپنی رحمت برسا جو تیرے سچّے ہیں۔ 11 اے خداوند! تو مغروروں کو مجھے روندنے نہ دے۔ نہ ہی مجھے شریر نقصان پہنچا ئیں۔ 12 اُن کی قبروں کے پتھروں پر لکھ دے۔" بدکردار یہاں گرے پڑے ہیں۔ وہ گرا دیئے گئے۔ وہ پھر کبھی کھڑے نہیں ہو پا ئیں گے۔"

37:1 بدکرداروں سے پریشان نہ ہو وہ جو بُرا کرتے ہیں ایسے لوگوں سے حسد نہ کر۔ 2 بدکردار لوگ گھاس اور ہرے پودوں کی طرح جلد زرد پڑ جا تے ہیں اور مر جا تے ہیں۔ 3 اگر تو خداوند پر توکّل رکھے گا اور بھلے کام کرے گا تو زندہ رہے گا ۔ اور ان چیزوں سے لطف اندوز ہو گا۔ جو زمین دیتی ہے ۔ 4 خداوند کی خدمت میں خوشی حاصل کر تا رہ،اور خدا تجھے تیرا من چاہا دے گا۔ 5 خداوند کے بھروسے رہ۔ اس پر توکّل کر۔ وہ ویسا کر ے گا جیسے کرنا چاہئے۔ 6 خداوند تیری صداقت اور انصاف کو دوپہر کے سورج کی طرح روشن کرے گا ۔ 7 خداوند پر توکّل کر اور اُس کی مدد کا منتظر رہ۔ شریر لوگوں کی کامیابی پر پریشان مت ہو۔ شریر لوگوں کے شریر ارادوں کی کامیابی پر پریشان نہ ہو۔ 8 قہر سے باز آ اور تشّدد کو چھوڑ دے۔ تو اتنا پریشان نہ ہو کہ تو بھی بُرے کام کرنا شروع کردے۔ 9 کیوں کہ بُرے لوگوں کو نیست و نابود کیا جائے گا۔ لیکن وہ لوگ جو خداوند کو مدد کے لئے پکارتے ہیں۔اُس زمین کو پا ئیں گے جسے دینے کا خدا نے عہد کیا تھا۔ 10 کیوں کہ تھوڑی دیر میں شریر لوگ نیست و نابود ہو جا ئیں گے۔ ڈھونڈنے سے بھی تم کو کو ئی شریر نہیں ملے گا ۔ 11 حلیم لوگ وہ زمین پا ئیں گے جسے خدا نے دینے کا وعدہ کیا تھا۔ وہ سلا متی سے شادماں رہیں گے۔ 12 شریر لوگ نیک لوگوں کے خلاف بُرے منصوبے باندھتے ہیں۔ شریر لوگ نیک لوگوں پر دانت پیس کر دکھا تے ہیں کہ وہ غضبناک ہیں۔ 13 لیکن ہمارا خدا ان شریروں پر ہنستا ہے ۔وہ اُن باتوں کو دیکھتا ہے جو ان پر پڑ نے ہی وا لی ہیں۔ 14 شریر تو اپنی تلوا ریں اٹھا تے ہیں اور کمان کھینچتے ہیں۔وہ غریبوں، محتا جوں ،کو ما ر نا چا ہتے ہیں ۔ وہ راستباز اور اچھے لوگوں کو قتل کرنا چاہتے ہیں۔ 15 لیکن ان کی کمانیں تو ری جا ئیں گی۔ اور اُن کی تلوا ریں اُن کے اپنے ہی دلوں میں اتر ینگیں۔ 16 تھو ڑے سے نیک لوگ ، بہت سے شریر لوگوں کی بھیڑ سے بہتر ہیں۔ 17 کیوں کہ شریروں کو نیست و نابود کیا جائے گا ۔لیکن نیک لوگوں کا خداوند دھیان رکھتا ہے ۔ 18 پاک لوگوں کو زندگی بھر خداوند بچا تا ہے ۔ اُن کا انعام ابد تک رہے گا ۔ 19 جب آفت ہو گی وہ لوگ ما یوس نہیں ہو ں گے۔ جب قحط پڑیگی، نیک لوگوں کے پاس کھا نے کو بھر پور ہو گا ۔ 20 لیکن بُرے لوگ خداوند کے دشمن ہوا کرتے ہیں۔پس اُن بُری جانوں کو نیست و نابود کیا جا ئے گا ۔ اُن کی وا دیاں خشک ہو جا ئیں گی اور جل جا ئیں گی ۔ اُن کو تو مکمل طور پر نیست و نابود کر دیا جا ئے گا ۔ 21 شریر لوگ تو فوراً ہی روپیہ قرض مانگ لیتا ہے اور اُس کو پھر کبھی نہیں لوٹا تا ۔ لیکن ایک نیک انسان اوروں کو فیاضی سے دیتا ہے۔ 22 خدا جن کو بر کت دیتا ہے وہ زمین کے وارث ہو ں گے اور جن پر وہ لعنت کرتا ہے وہ کاٹ ڈالے جا ئیں گے۔ 23 خداوند سپا ہی کو احتیاط سے چلنے میں مدد کرتا ہے ۔ اور وہ اُس کو گر نے سے بچا تا ہے ۔ 24 سپا ہی اگر دوڑ کر دشمن پر حملہ کرے ، تو اُس کے ہاتھ کو خداوند سہا را دیتا ہے ۔ اور اُس کو گر نے سے بچاتا ہے۔ 25 میں جوان تھا اور اب میں بوڑھا ہوں۔ میں نے کبھی بھی نہیں دیکھا کہ خدا نے نیک لوگوں کو چھوڑدیاہو۔ میں نے کبھی نیک لوگوں کی اولا د کو بھیک مانگتے نہیں دیکھا۔ 26 نیک لوگ ہمیشہ رحم دلی سے خیرات دیتے ہیں۔ نیک لوگوں کی اولاد میں برکت ہوا کرتی ہے ۔ 27 اگر تو بُری چیزوں کو مسترد کر دے، اور اگر توُ اچھے کاموں کو کرتا رہے توپھر توہمیشہ کے لئے زندہ رہے گا۔ 28 خداوند انصاف سے محبت کر تا ہے ۔ وہ اپنے مقدّسوں کوبے سہا را نہیں چھو ڑتا ہے ۔ خدا اپنے چاہنے وا لوں کی ہمیشہ حفا ظت کر تا ہے ۔اور وہ بُرے لوگوں کو فنا کر دیتا ہے ۔ 29 نیک لوگ اُس زمین کو پا ئیں گے جسے خدا نے دینے کا وعدہ کیا ہے ۔ وہ اُس میں ہمیشہ کے لئے مقیم رہیں گے۔ 30 نیک شخص اچھی نصیحت دیتا ہے ۔اُس کا انصاف سب کے لئے بہتر ہوتا ہے۔ 31 صادق کے دِل میں خداوند کی شریعت بسی ہو ئی ہے۔ وہ سیدھی راہ پر چلنا نہیں چھو ڑے گا ۔ 32 لیکن شریر، صادق کو دکھ پہنچا نے کا راستہ ڈھونڈ تا رہتا ہے ۔ اور شریر نیک انسان کو مارنے کی کوشش کر تے ہیں۔ 33 لیکن خداوند اچھے لوگوں کو چھوڑ نہیں دیتا جب بُرے لوگ ایسے پھانستے ہیں۔ 34 خداوند کی مدد کے منتظر رہو۔ خداوندکے احکا مات پر چلتے رہو۔ خداوند تم کو کامیاب کریگا اور تم کو وہ زمین بھی ملے گی جو خدا نے دینے کا وعدہ کیا تھا ۔جب وہ شریر لوگوں کو وہاں سے بھگا دے گا ۔ 35 میں نے ایک طاقتور شریر آدمی کو دیکھا ہے ۔وہ ایک ہرا بھرا اور مضبوط درخت کی مانند ہے ۔ 36 لیکن وہ اب نہیں رہے تھے۔ میں نے ڈھونڈ نے پر بھی اسے نہیں پایا۔ 37 پاک اور فرمانبردار رہو۔ لوگ جو امن سے محبت کرتے ہیں ان کی نسل ایک اچھا مستقبل پا ئے گی ۔ 38 لیکن جو لوگ شریعت کو توڑتے ہیں، مکمل طور سے نیست ونابود کئے جا ئیں گے۔ اور اُ ن کی نسل کو زبردستی زمین سے بھگا دی جا ئے گی۔ 39 خداوند نیک انسانوں کی حفا ظت کر تا ہے ۔ اُن پر جب مصیبت پڑتی ہے ، تب خداونداُ ن کی قوّت بن جا تا ہے ۔ 40 خداوند نیک لوگوں کو سہا را دیتا ہے، اور اُ ن کی حفا ظت کر تا ہے ۔ نیک لوگ خداوند کے سایہ میں آتے ہیں اور خداوند اُن کو بدکرداروں سے بچا لیتا ہے ۔

38:1 اے خداوند اپنے قہر میں مجھ پر تنقید نہ کر۔ جب تو مجھے تر بیت دیتا ہے اس وقت تو غصّہ میں نہ رہ ۔ 2 اے خداوند تو نے مجھے چوٹ دی ہے۔ تیرے تیر مجھ میں گہرے اترے ہیں۔ 3 تو نے مجھے سزا دی اور اب میرے سارے جسم میں درد ہو رہا ہے ۔ میں نے گناہ کیا اور تو نے مجھے سزا دی۔اس لئے میری ہڈیاں دکھ رہی ہیں۔ 4 میں برے کام کر نے کی وجہ سے گنہگارہوں، اور وہ گناہ ایک بڑے بوجھ کی طرح ہے ۔ میں اپنا سر اٹھا تے ہوئے بڑی شرمندگی محسوس کرتا ہوں۔ 5 میں نے احمقانہ کام کیا۔ اب میرے زخم سے بدبو آتی ہے اور وہ سڑ رہے ہیں۔ 6 میں جھکا اور دبا ہوا ہوں۔ میں سارا دن اُداس رہتا ہوں۔ 7 مجھ کو بخار چڑھا ہے اور ہورا جسم گھائل ہے ۔ 8 میں اس قدر چوٹ کھا یا ہوا ہوں کہ میں کچھ بھی محسوس نہیں کرتا۔ میرا بوجھ بھرا دل مجھے چیخنے چلاّنے پر مجبور کر تا ہے۔ 9 اے خدا ، تو نے میرا کراہنا سن لیا ۔ میری آہیں تو تجھ سے چھپی ہو ئی نہیں ہیں۔ 10 میرا دل دھڑک رہا ہے میری قوّت گھٹتی جا تی ہے ۔ میری آنکھوں کی روشنی بھی مجھ سے جا تی رہی۔ 11 کیوں کہ میں بیمار ہوں، اس لئے میرے دوست اور پڑوسی مجھ سے ملنے نہیں آتے ہیں۔ میرے خاندان کے لوگ تومیرے قریب تک نہیں آتے ہیں۔ 12 میرے دشمن میرے بارے میں بُرا کہتے ہیں۔ وہ جھو ٹی باتوں اور افواہوں کو پھیلا تے رہتے ہیں۔ میرے ہی بارے میں وہ ہر دم بات چیت کرتے رہتے ہیں ۔ 13 لیکن میں بہرہ کی مانند کچھ نہیں سنتا ہوں میں ایک گونگے شخص کی مانند ہوں۔ 14 میں اُس شخص کی مانند بن گیا ہوں جو کچھ نہیں سن سکتا کہ لوگ اس کے بارے میں کیا کہہ رہے ہیں۔ اور میں حجّت نہیں کرسکتا اور ثابت بھی نہیں کر سکتا کہ میرے دُشمن غلط ہیں۔ 15 پس اے خداوند! مجھ تو ہی بچا سکتا ہے ۔ میرے خدا اور میرے خدا وند، میرے دُشمنوں کو تو ہی سچ بتا دے۔ 16 اگر میں کچھ بھی نہ کہوں تو میرے دُشمن مجھ پر ہنسیں گے۔ مجھے بیما ر دیکھ کر وہ کہنے لگیں گے کہ میں اپنے بُرے اعما ل کا پھل کھا رہا ہوں۔ 17 میں جانتا کہ میں اپنے بُرے اعما ل کے لئے مجرم ہوں۔ میں اپنے درد کو بھول نہیں سکتا ہوں۔ 18 اے خداوند، میں نے اپنے بُرے اعمال کے با رے میں تیرے آگے اعتراف کیا ہے ۔ میں اپنے گناہوں کے لئے دُ کھی ہوں۔ 19 میرے دُشمن چست اور زبردست ہیں۔ انہوں نے بہت ساری جھو ٹی باتیں بولی ہیں۔ 20 میرے دُشمن میرے ساتھ بُرا سلوک کر تے ہیں، جبکہ میں نے اُن کے لئے بھلا ہی کیا ہے۔ میں صرف بھلا کر نے کا جتن کر تا رہا، لیکن وہ سب لوگ میرے خلاف ہو گئے ہیں۔ 21 اے خداوند مجھ کو مت چھوڑ، میرے خدا، مجھ سے تو دور مت رہ۔ 22 دیر مت کر ، جلدی میری مدد کے لئے آگے بڑھ، اے میرے خدا، مجھ کو تو نجات دے۔

39:1 میں نے کہا،" جب تک یہ شریر میرے سامنے رہیں گے میں اپنے منہ کو لگام دئیے رہوں گا۔ جو کچھ میں کہوں گا میں بہت محتاط رہوں گا تا کہ میں اپنی زبان کو اپنے گناہوں کا سبب نہ بننے دوں۔" 2 اس لئے میں نے کچھ بھی نہیں کہا یہاں تک کہ میں نے اچھی بات بھی نہیں کہی، لیکن اس کے با وجود بھی میں بہت پریشان ہوں۔ 3 میں بہت غصّے میں تھا۔ اس با رے میں جتنا سوچتا چلا گیا ، اتنا ہی میرا غصّہ بڑھتا گیا ۔ اس لئے میں نے ایسا نہ کہا ۔ 4 اے خداوند، مجھ کو بتا کہ میرے ساتھ کیا ہو نے وا لا ہے ؟ مجھے بتا، میں کب تک زندہ رہوں گا ؟ مجھے بتا کہ سچ مچ میری زندگی کی میعاد کتنی ہے ۔ 5 اے خداوند! توُ نے مجھ کو صرف مختصر سی زندگی دی۔ تیرے مقابلہ میں میری زندگی بہت مختصر ہے ۔ ہر کسی کی زندگی ایک بادل سی ہے جو بہت جلد غائب ہو جا تا ہے ۔ کو ئی بھی ابد تک نہیں رہتا ہے۔ 6 وہ زندگی جس کو ہم جیتے ہیں آئینہ میں عکس کی مانند ہے۔ زندگی کی دوڑ دھوپ محض بیکا ر ہے ہم تو بس بیکا ر ہی پریشانیاں پالتے ہیں۔ روپیہ پیسہ اشیاء ہم جوڑتے رہتے ہیں۔لیکن ہم نہیں جانتے کہ ہمارے مر نے کے بعد اُن چیزوں کو کون لے گا۔ 7 اس لئے میرے خداوند! میں کیا امیّد رکھوں؟ تو ہی پس میری آس ہے ۔ 8 اے خداوند! جو بُرے اعما ل میں نے کئے ہیں، اُن سے تو ہی مجھ کو بچا ئے گا ۔ شریر لوگوں کی مانند میرے ساتھ بر تا ؤ کر نے کے لئے مجھے مت چھوڑ۔ 9 میں اپنا منہ نہیں کھو لوں گا۔ میں کچھ بھی نہیں کہوں گا۔ خداوند تو نے ویسا ہی کیا جیسا کرنا چاہئے تھا۔ 10 لیکن اے خداوند، مجھ کوسزادینا چھو ڑدے ۔ اگر تو مجھ کو سزا دینا نہ چھو ڑا تو تو مجھے تباہ کر دے گا ۔ 11 اے خداوند تو لوگوں کو اُن کی بد اعمالیوں کی سزا دیتا ہے ۔ اور اس طرح زندگی کی سیدھی راہ لوگوں کو دکھا تا ہے ۔ جس طرح کیڑاکپڑے کو فنا کر تاہے۔ اُسی طرح ان چیزوں کو جس سے لوگ رغبت رکھتے ہیں تو فنا کرتا ہے ۔ ہاں، ہماری زندگی ایک چھوٹے بادل جیسی ہے جو فوراً غائب ہو جا تی ہے ۔ 12 اے معبود! میری دعا سن! میرے اُن لفظوں کو سُن جو میں تجھ سے پکا ر کر کہتا ہوں۔میرے آنسوؤں کو دیکھ۔ میں بس را ہ گیر ہوں، تجھ کو ساتھ لئے اِس زندگی کی راہ سے گذرتا ہوں۔ اِس راہ پر میں اپنے باپ دادا کی طرح کچھ وقت کے لئے ٹھہر تا ہوں۔ 13 اے خداوند! مجھ کو اکیلا چھوڑدے مرنے سے پہلے مجھے شادماں ہو نے دے ۔ چند لمحوں کے بعد میں جا چکا ہوں گا۔

40:1 خداوندکو میں نے پکا را اُس نے میری سنی۔ اُس نے میری فریاد سنی۔ 2 خداوند نے مجھے تباہی کے گڑھے سے نکا لا ۔ اُس نے مجھے دلدل کے کیچڑ سے اُٹھا یا ، اور اُس نے مجھے سخت زمین پر بٹھایا ۔ اور پھسلن سے میرے قدم کو بچا ئے رکھا۔ 3 خداوند نے میرے مُنہ میں ایک نیا نغمہ رکھا۔ خدا کی ایک ستا ئش کا نغمہ۔ بہت سارے لوگ دیکھیں گے جو میرے ساتھ گذرا ہے ۔ اور پھر خدا کی عبادت کریں گے۔ وہ خدا پر توکّل کریں گے۔ 4 اگر کوئی شخص خداوند کے بھرو سے رہتا ہے ۔ تو وہ شخص سچ مچ خوش ہو گا ۔ اگر کو ئی شخص مورتی اور دیویوں کی مدد نہ لے ،تو وہ شخص یقینًا خوش رہے گا ۔ 5 اے خداوند میرے خدا ! توُ نے بہت سارے حیرت انگیز کام کئے ہیں۔ ہما رے لئے تیرے پاس عجیب منصو بے ہیں۔ کو ئی شخص نہیں جو اُسے شما ر کر سکے۔ میں تیرے کئے ہو ئے کاموں کو بار بار دہرا ؤں گا۔ 6 اے خداوند! تو نے مجھ کو یہ سمجھا یا ہے ۔ توکو ئی قربانی اور تحفہ کو پسند نہیں کر تا تو نے کبھی بھی جلا نے کی قربانی یا گناہ کے لئے قربا نی طلب نہیں کی ۔ 7 تب میں نے کہا،" دیکھ میں آرہا ہوں۔ کتاب میں میرے با رے میں یہ لکّھا ہے ۔ 8 اے میرے خداوند، میں وہی کرنا چاہتا ہوں جو تو چاہتا ہے ۔ میں نے دل میں تیری شریعت کو بسالیا ۔ 9 بڑے مجمع کے بیچ میں تیری صداقت کی بشارت دوں گا۔خداوند تو جانتا ہے کہ میں اپنے منہ کو بند نہیں رکھوں گا۔ 10 اے خداوند! میں تیرے اچھے کاموں کے با رے میں بتاؤں گا۔ اُس نجات کی خوش خبر ی کو میں بھید بنا کر دل میں چھپا ئے نہیں رکھوں گا۔ میں لوگوں کو حفاظت کے لئے تجھ پر بھروسہ کر نے کے لئے کہونگا۔ میں بڑے مجمع میں تیری وفا داری اور سچائی نہیں چھپا ؤں گا۔ 11 اے خداوند! تو مجھ پر رحم کرنے میں دریغ نہ کر ۔ اپنی وفاداری اور سچّی محبت سے میری حفاظت کر۔" 12 مجھ کو بُرے لوگوں نے گھیر لیا وہ اتنے زیادہ ہیں کہ شمار نہیں کئے جا سکتے۔ مجھے میرے گناہوں نے پکڑ رکھا ہے ۔ اور میں اُن سے بچ کر بھا گ نہیں پا تا ہوں۔میرے گناہ میرے سر کے بالوں سے زیادہ ہیں۔ میں نے حوصلہ ہار دیا ہے ۔ 13 اے خداوند! میری جانب دوڑ اور میری حفا ظت کر۔ آ، دیر مت کر۔ مجھے بچا لے۔ 14 وہ شریر لوگ مجھے مارنا چاہتے ہیں۔اے خداوند! توُ انہیں شرمندہ کر اور انہیں ما یوس کر دے۔ وہ لوگ مجھے نقصان پہنچا نا چاہتے ہیں۔ تو انہیں بے عزّت ہو کر بھا گنے دے۔ 15 وہ بُرے لوگ میری ہنسی اُڑا تے ہیں انہیں اتنا شرمندہ کر کہ وہ بول تک نہ پا ئیں۔ 16 لیکن وہ لوگ جو تیری تلا ش میں ہیں، شادمان رہیں۔ وہ لوگ ہمیشہ یہ کہتے رہیں،" خداوند کی تمجید ہو !" وہ تیری نجات سے محبت کرتے ہیں۔ 17 اے میرے مالک! میں غریب اور محتاج ہوں توُ میری مدد کر۔ اور مجھ کو بچا لے۔ اے میرے خدا ! اب مزید دیر مت کر۔

41:1 با فضل ہے وہ جو غریب لوگوں کی مدد کرتا ہے ۔ ایسے لوگوں پر جب مصیبت آئینگی۔ تب خداوند اس کو بچا لے گا۔ 2 خداوند اس شخص کی حفا ظت کر ے گا اور اُس کی زندگی بچائے گا ۔ وہ شخص زمین پر مبارک ہو گا ۔ خدا اُ سکے دُشمنوں کی جا نب سے اُس کا نقصان نہیں ہو نے دے گا ۔ 3 جب وہ شخص بیما ر ہو گا اور بستر میں پڑا ہو گا تو اُسے خداوند قوُت دے گا ۔ وہ شخص بستر میں چاہے بیما ر پڑا ہو لیکن خداوند اُس کو ٹھیک کر دے گا ۔ 4 میں نے کہا ،" خداوند! مجھ پر رحم کر۔ میری جان کو شفا دے کیوں کہ میں نے تیرے خلاف گناہ کئے ہیں۔ لیکن مہربانی سے مجھے معاف کر اور شفا دے۔" 5 میرے دُشمن میرے بارے میں بُری با تیں کہتے ہیں۔ وہ کہہ رہے ہیں،" وہ کب مرے گا اور کب بھلا دیا جا ئے گا ؟" 6 کچھ لوگ میرے پاس ملنے آتے ہیں اور وہ کہتے ہیں کہ سچ مچ ان کے دما غ میں کیا ہے۔ وہ لوگ میرے بارے میں کچھ پتہ لگا نے آ تے ہیں اور لوٹتے وقت افوا ہیں پھیلا تے ہیں۔ 7 میرے دُشمن چھپے چھپے میری غیبت کر رہے ہیں۔وہ میرے خلاف منصو بے بنا رہے ہیں۔ 8 وہ کہا کر تے ہیں،" اس نے کو ئی بُرا عمل نہیں کیاہے۔ اِسی وجہ سے اس کو کو ئی بُرا مرض لگا ہے ۔ مجھ کو امیّد ہے وہ کبھی صحت مند نہیں ہو گا ۔" 9 میرا دلی دوست میرے ساتھ کھا تا تھا ۔ اُ س پر مجھ کو بھروسہ تھا۔ لیکن اب میرا دلی دوست بھی میرے خلاف ہو گیا ہے ۔ 10 اس لئے ا ے خداوند! مجھ پر مہربانی کر۔ مجھے اٹھ کھڑا کر تا کہ میں اُن کو بدلہ دوں۔ 11 خداوند! اگر تو میرے دشمنوں کو میرا بُرا نہیں کر نے دے گا ، تو میں سمجھوں گا کہ تو مجھ سے محبت کرتا ہے ، اس لئے تو نے مجھے چوٹ پہنچا نے کے لئے انہیں نہیں بھیجا ۔ 12 میں بے قصور تھا اور توُ نے میری مد دکی۔ توف نے مجھے کھڑا کیا اور مجھے اپنی خدمت کر نے دیا۔ 13 خداوند اسرائیل کے خدا کی ستائش کرو۔ وہ ہمیشہ تھا اور وہ ہمیشہ رہے گا ۔ آمین آمین۔

42:1 جیسے ہرنی پیاس سے پا نی کے جھرنوں کے لئے ترستی ہے ۔ ویسے ہی اے خدا ! میری روح تیرے لئے ترستی ہے ۔ 2 زندہ خدا کے لئے میری روح پیاسی ہے ۔ میں اس سے ملنے کے لئے کب تک آسکتا ہوں۔ 3 دن رات میرے آنسو ہی میری خوراک ہے۔ ہر وقت میرے دشمن کہتے ہیں،" تیرا خدا کہاں ہے ؟" 4 میرا دل اُگل دیتا ہے جب میں ان چیزوں کو یاد کرتا ہوں۔ مجھے یاد ہے میں خدا کے گھر میں ہجو م کی رہنما ئی کرتا تھا۔ ان لوگوں کے ساتھ خوشیوں بھرے ستائش کے نغمہ گا نا اور تقریب کا منانا مجھے یاد ہے ۔ 5 میں اتنا دُکھی کیوں ہوں؟ میں اتنا پریشان کیوں ہوں؟ میں خدا کی مدد کا منتظر ہوں۔ مجھے ا ب بھی اس کی حمد کا موقع ملے گا۔ وہ مجھے بچا ئے گا ۔ 6 اے میرے خدا ! میں بہت دُکھی ہوں۔ اس لئے میں نے تجھے یردن کی وادی سے حرمون کی پہا ڑی سے اور مصفار کے کوہ سے پکا را۔ 7 تیرے آبشا روں کی آوا ز سے گہراؤ گہراؤ ، کو پکا رتا ہے ۔ تیری سب موجیں اور لہریں مجھ پر سے گذر گئیں۔ 8 اگر ہردن خداوند سچّی محبت دکھا ئے گا تو پھر میں رات میں اس کا گیت گا پا ؤں گا۔ میں اپنے زندہ خدا کی دعاء کر سکوں گا ۔ 9 میں اپنے خدا ، اپنی چٹان سے باتیں کر تا ہوں۔میں کہا کر تا ہوں،" اے خداوند! تو نے مجھ کو کیوں بھلا دیا؟ اے خدا ! تو نے مجھ کو یہ کیوں نہیں دکھا یا کہ میں اپنے دشمنوں سے کیسے بچ نکلوں۔" 10 میرے دشمن ہمیشہ میری توہین کر تے ہیں۔ اور مہلک گھونسے ما رتے ہیں جب وہ یہ پو چھتے ہیں،" تیرا خدا کہاں ہے ؟" 11 میں اتنا دُکھی کیوں ہوں؟ میں اتنا پریشان کیوں ہوں؟ میں خدا کے سہا رے کا منتظر رہوں گا۔ مجھے اب بھی اُ س کی ستائش کر نے کا موقع ملے گا ۔ وہ مجھے بچا ئے گا۔

43:1 اے خدا ! ایک شخص ہے جو تیرا وفادار نہیں ہے۔ وہ شریر ہے اور جھو ٹ بولتا ہے ۔ اے خدا، میری وکا لت کر انصاف کر اور ثابت کر کہ میں حق پر ہوں۔ مجھے اس شخص سے بچا لے ۔ 2 اے خدا ، توہی میری محفوظ جگہ ہے ! توُ مجھے کیوں چھو ڑ بیٹھا ہے ؟ توُ نے مجھ کو یہ کیوں نہیں دکھایا کہ میں اپنے دشمنوں سے کیسے بچ نکلوں؟۔ 3 میں تو خدا کی قربان گاہ کے پاس جا ؤں گا۔ میں خدا کے پاس آؤں گا جو مجھے بہت شادماں کرتا ہے ۔ اے خدا، اے میرے خدا! میں ستار بجا کر تیری ستائش کروں گا۔ 4 میں اتنا دُکھی کیوں ہوں؟ میں کیوں اتنا بے چین ہوں۔ مجھے خدا کے سہا رے کا انتظار کر نا چاہئے۔ مجھے اب بھی اُس کی ستائش کا موقع ملے گا ۔ وہ مجھے بچا ئے گا ۔ 5

44:1 اے خدا، ہم نے تیرے بارے میں سنا ہے ۔ ہمارے باپ دادا کی زندگی کے دنوں میں جو کام توُ نے کیا تھا اُ ن کے بار ے میں انہوں نے ہمیں بتا یا۔ اور تو نے قدیم زمانے میں جو کام کیاتھا انہوں نے اُن کے با رے میں بھی بتا یا۔ 2 اے خدا ، تو نے یہ زمین اپنی عظیم قوّت سے غیر لوگوں سے لی اور ہم کو دی۔ ان غیر ملکیوں کو تو نے کچل دیا۔ اور اُن کو یہ زمین چھو ڑنے کے لئے دباؤ ڈا لا ۔ 3 ہما رے باپ دادا نے یہ زمین اپنی تلوا روں کے زور پر نہیں لی تھی۔ اپنے بازؤں کے زور پر کامیاب نہیں ہوئے تھے۔ یہ اِس لئے ہوا تھا کیوں کہ تو ہما رے باپ دادا کے ساتھ تھا۔اے خدا، تیری عظیم قدرت نے ہما رے باپ دادا کی حفاظت کی۔ کیوں کہ توُ اُن سے محبت کیا کرتا تھا۔ 4 اے میرے خدا! توُ میرا بادشاہ ہے ۔ حکم دے اور یعقوب کے لوگوں کو فتح نصیب کر۔ 5 اے میرے خدا، تیری مددسے ہم اپنے دشمنوں کو دھکیل دینگے اور ہم تیرے نام سے دشمن کو کچل دینگے۔ 6 مجھے اپنی کمان اور تیروں پر بھروسہ نہیں۔ میری تلوا ر مجھے بچا نہیں سکتی۔ 7 اے خدا، تو نے ہی ہمیں مصر سے بچا یا ۔ تو نے ہما رے دشمنوں کو شرمندہ کیا۔ 8 ہر دن ہم خدا کی ستائش کرینگے۔ ہمیشہ تیرے نام کا شکر ادا کریں گے۔ 9 لیکن، اے خدا، تو نے ہمیں کیوں چھوڑ دیا ؟ تو نے ہمکو پشیمانی میں ڈا لا ۔ ہمارے ساتھ تو جنگ میں نہیں آیا۔ 10 توُ نے ہمارے دشمنوں کو ہمیں پیچھے دھکیلنے کے لئے چھوڑدیا۔ ہما رے دشمن ہما ری دولت چھین لے گئے ۔ 11 تو نے ہم کو ذبح ہو نے وا لی بھیڑو ں کی ما نند چھوڑدیا اور دوسری قوموں کے درمیان ہم کو پراگندہ کیا۔ 12 اے خدا، توُ نے اپنے لوگوں کو کم مول میں یو ں ہی بیچ دیا ۔ یہاں تک کہ تُو نے قیمت کے با رے میں حجّت تک نہیں کی ۔ 13 تُو نے ہمیں ہما رے ہمسایوں میں ہنسی کا سبب بنا یا ۔ ہما رے ہمسایہ ہمارا تمسخر کرتے ہیں، اور ہما را مذاق اُڑا تے ہیں۔ 14 جیسے مزاحیہ کہا نی کہی جا تی ہے اسی طرح وہ ہما رے بارے میں بولتے ہیں۔ یہاں تک کہ وہ لوگ جن کا اپنا کوئی ملک نہیں ہے ۔ اپنا سر ہلا کر ہما را تمسخر کر تے ہیں۔ 15 میں شرمند گی میں غرق ہوں۔ میری رُ سوائی دن بھر میرے سامنے رہتی ہے ۔ 16 میرے حریفوں نے مجھے شرمندہ کیا ہے۔ میرا مذاق اُ ڑا تے ہو ئے میرا دشمن، اپنا انتقام چاہتا ہے ۔ 17 ا ے خدا، ہم نے تجھ کو بھُلا نہیں۔ پھر بھی تو ہما رے ساتھ ایسا کر تا ہے ۔ ہم نے جھوٹ نہیں کہا تھا جب ہم نے تیرے ساتھ معاہدہ تحریر کی تھی۔ 18 اے خدا، ہم نے تجھ سے منہ نہیں مو ڑا، اور نہ ہی ہما رے قدم تیری را ہ سے مڑے ۔ 19 لیکن ، اے خدا، تو نے ہمیں اِس ویران مقام پر کچل دیا ہے جہاں گیدڑ رہتے ہیں۔ موت کی مانند گہری اندھیری جگہ میں تو نے ہمیں چھپا دیا۔ 20 کیا ہم کبھی اپنے خدا کا نام بھو لے ، کیا ہم اجنبی خداؤں کے آگے جھکے؟ کبھی نہیں! 21 ہر گز نہیں، خدا اِن با توں کو جانتا ہے ۔ وہ توہما رے گہرے بھید تک جانتاہے ۔ 22 اے خدا، ہم تیرے لئے ہر روز ما رے جا رہے ہیں۔ ہم اُن بھیڑوں جیسے بنے ہیں جنہیں ذبح کر نے کے لئے لے جائی جا رہی ہوں۔ 23 اے خدا ! جا گ تو کیوں سوتا ہے ؟ اُٹھ! ہمیشہ کے لئے ہم کو ترک نہ کر۔ 24 اے خدا ، تو ہم سے کیوں چھپتا ہے؟ کیا تو ہمارے دکھ اور مصیبتوں کو بھو ل گیا ؟ 25 ہم کو دھو ل میں پٹک دیا گیا ۔ ہم اوندھے منہ زمین پر پڑے ہو ئے ہیں۔ 26 اے خدا، اُٹھ اورہم کو بچا لے۔ اپنی سچّی شفقت کی خاطر ہمیں بچا لے ۔

45:1 کی طرف سے ایک نغمہ نفیس لفظ میرے دل میں بھر جا تے ہیں، جب میں بادشا ہ کے لئے با تیں لکھتا ہوں۔میری زبان پر لفظ ایسے آنے لگتے ہیں جیسے وہ کسی ما ہر مصنّف کے قلم سے نکل رہے ہوں۔ 2 تو بنی آدم میں دوسروں کے بہ نسبت سب سے زیادہ حسین ہے ۔ تو ایک بہترین مقرر ہے ۔ اِس لئے خدا نے تجھے ہمیشہ کیلئے مبا رک کیا۔ 3 تو اپنی تلوا ر رکھ۔ تو اپنا پُر شوکت لباس پہن! 4 تو حیرت انگیز ہے ۔جا، انصاف اور صدا قت کے لئے جنگ جیت ۔ حیرت انگیز کا ر نا مے انجام دینے کے لئے اپنے طا قتور داہنے ہاتھ کا استعما ل کر۔ 5 تیرے تیر نہایت تیز ہیں۔ تو بہت سی قوموں کو شکست دیگا۔ تو اپنے دشمنوں پر بادشاہ بن کر حکومت کرے گا۔ 6 اے خدا تیرا تخت ابدالآباد ہے ۔ تیری سلطنت کا عصا راستی کا عصا ہے ۔ 7 تو نیکی سے محبت اور بُرا ئی سے نفرت کر تا ہے ۔ اِسی لئے خدا، تیرے خدا نے تیرے دوستوں کے اوپر تجھے بادشاہ چُنا ہے ۔ 8 تیرے لباس سے مُر اور مصبّر اور تیج پات کی خوشبو آتی ہے ۔ ہا تھی دانت سے سجائے محلوں میں سے تجھے خوش کر نے کے لئے موسیقی آتی ہے ۔ 9 تیری معزز خوا تین میں شاہزادیاں ہیں۔ تیری رانی خالص سونے سے بنے تاج پہنے تیری داہنی طرف کھڑی ہے ۔ 10 اے شہزادی ! میری بات کو سُن۔ پوری طرح غور سے سن۔ تب تو میری بات کو سمجھے گی۔ تو اپنی قوم اور اپنے باپ کے گھر کو بھول جا ۔ 11 بادشاہ تیرے حسن کا مشتاق ہے ۔ کیوں کہ وہ تیرا آقاہے تو اسے سجدہ کر۔ 12 صُور نگر کے لوگ تیرے لئے تحفہ لا ئیں گے اور دولتمند تجھ سے ملنا چاہیں گے ۔ 13 وہ شہزادی اُس قیمتی زیور کی مانند ہے جسے حسین اور قیمتی سونے سے آراستہ کیا گیا ہو۔ 14 وہ بیل بوُٹے دار خوبصورت لباس میں بادشاہ کے حضور پیش کی جا ئے گی ۔ اور کنواری سہیلیاں جو اس کے پیچھے چلتی ہیں تیرے سامنے حاضر کی جا ئیں گی۔ 15 وہ یہاں خوشی سے آتے ہیں۔ وہ شادماں ہو کر محل میں داخل ہوتے ہیں۔ 16 اے بادشاہ، تیرے بعد تیرے بیٹے جانشین ہوں گے تو انہیں رُوئے زمین کا سردار مقّرر کرے گا ۔ 17 میں تیرے نام کی یاد کو نسل در نسل قائم رکھوں گا ۔ اس لئے اقوام ہمیشہ ہمیشہ کے لئے تیری ستائش کریں گے۔

46:1 خدا ہماری قّوت کی ذخیرہ گا ہ ہے۔ مصیبت کے وقت ہم اُس سے پناہ پا سکتے ہیں۔ 2 اس لئے جب زمین کانپتی ہے اور جب پہا ڑ سمندر میں گرنے لگتا ہے تو ہم کو ڈر نہیں لگتا۔ 3 ہم نہیں ڈرے حالانکہ سمندر موجزن ہوا اور اس کا پانی دھا ڑیں ما رے، اور زمین و پہاڑ کا نپنے لگے۔ 4 وہاں ایک ندی ہے جس کی دھارا خدا کے شہر کو، خدا ئے تعالیٰ کے مقدس شہر کو خوشیاں لا تی ہیں۔ 5 اُس شہر میں خدا ہے ۔ وہ کبھی نہیں گرے گا ۔ خدا اس کی مدد صبح سے پہلے ہی کرے گا۔ 6 خدا کے گرجتے ہی قومیں خوف سے کانپ اٹھیں گی۔ اُن کی سلطنتیں جنبش کھا ئیں گی۔ اور زمین ریزہ ریزہ ہو جا ئے گی۔ 7 خدا قاد ر مطلق ہما رے ساتھ ہے۔ یعقوب کا خدا ہما ری پناہ گا ہ ہے ۔ 8 آؤ اُن پُر قوّت کا موں کو دیکھ جنہیں خداوند نے کیا ہے ۔ وہ کام ہی زمین پر خداوندکو مشہور کرتے ہیں۔ 9 خداوند زمین پر کہیں بھی ہو رہی جنگوں کو روک سکتا ہے ۔ وہ سپاہیوں کی کما نوں کو توڑ سکتا ہے اور اُ ن کے نیزوں کے ٹکڑ ے کر سکتا ہے ۔ رتھوں کو وہ جلا کر راکھ کر سکتا ہے ۔ 10 خدا کہتا ہے ،" خاموش ہو جاؤ اور جان لو کہ میں ہی خدا ہوں۔ قوموں کے درمیان زمین پر میری ستائش ہو گی ۔" 11 خداوند قادر مطلق ہما رے ساتھ ہے۔ یعقوب کا خدا ہماری پناہ گا ہ ہے۔

47:1 اے سب لوگو! تالیاں بجاؤ۔ خدا کے لئے خوشی کی آواز سے للکا رو۔ 2 کیوں کہ خدا ئے تعالیٰ مہیب ہے ۔ وہ تمام روئے زمین کا شہنشاہ ہے ۔ 3 اس نے مدد کی اورہم نے قوموں کو شکست دی اور انہیں زیر قابو کیا۔ 4 ہماری زمین اُس نے ہما رے لئے منتخب کی ہے ۔ اُس نے یعقوب کے لئے حیرت انگیز زمین منتخب کی ہے ۔ یعقوب وہ شخص ہے جس کے ساتھ اُس نے محبت کی۔ 5 خداوند خدا بلند آواز کے ساتھ اور جنگ کے بِگل کی آواز کے ساتھ اوپر اٹھتا ہے ۔ 6 خدا کی توصیف کرتے ہوئے اُس کی مدح سرائی کرو۔ ہما رے بادشاہ کی مدح سرائی کرو۔ اور اس کی توصیف کرو۔ 7 خدا ساری زمین کا بادشاہ ہے۔ اُسی کی مدح سرا ئی کرو۔ 8 خدا اپنے مقّدس تخت پر بیٹھا ہے ۔ خدا سبھی قوموں پر حکومت کرتا ہے ۔ 9 قوموں کے سردار ابراہیم کے خدا کے لوگوں کے ساتھ اکٹھے ہوئے۔ تمام قوموں کے تمام سردار، خدا کے ہیں، خدا اُن سب کے اوپر ہے۔

48:1 خداوندعظیم ہے ہما رے خدا کے شہر میں وہ ستا ئش کے قابل ہے ۔ وہ عظیم بڑا ئی کے ساتھ اُس کے مقدس شہر میں مقیم ہے ۔ 2 خدا کا مقدس شہر ایک دلکش بلندی پر ہے۔ رو ئے زمین کے لوگ شادمانی حاصل کرتے ہیں۔ کو ہِ صیّون خدا کا سچّا پہاڑہے۔ 3 اُس شہر کے محلوں میں خدا قلعہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ 4 ایک بار کچھ بادشاہ اکٹھے ہو ئے اور انہوں نے اِ س شہر پر حملہ کر نے کا منصو بہ بنا یا ۔ ایک ساتھ ملکر چڑھا ئی کے لئے آگے بڑھے۔ 5 ان بادشاہوں نے اسے دیکھا اور وہ سبھی دنگ ہو گئے۔ اُن میں بھگدڑ مچی اور وہ سبھی بھا گ گئے۔ 6 انہیں خوف نے دبوچا، وہ خوف سے کانپ اٹھے۔ 7 طا قتور پو ربی ہوا نے اُن کے جہا زوں کو توڑ دیا۔ 8 ہاں، ہم نے کہانیا ں سنیں اور ہما رے خدا کے شہر میں ہم نے اسے ہو تے ہو ئے بھی دیکھا وہ شہر خداوند قادر مطلق کا ہے ۔ خدا اس شہر کو ہمیشہ کیلئے طا قتور بنائے گا! 9 اے خدا! تیرے گھر کے اندر ہم تیری مہربانی پر غور وفکر کرتے ہیں۔ 10 اے خدا ! جیسے تیری شہرت پھیلی، ویسی ہی تیری ستائش زمین کی انتہا تک پہنچے گی ۔ ہر شخص جانتا ہے کہ تو کتنا اچھا ہے ۔ 11 اے خدا ! تیرے بہترین فیصلہ کے سبب کوہِ صیّون شادماں ہے۔ اور یہوداہ کے قصبے خوشیاں منا رہے ہیں۔ 12 صیّون کے اِرد گرد گھومو اور اُس کا طواف کرو۔ اُس کے بر جوں کو گِنو ۔ 13 اُونچی دیواروں کو دیکھو۔ صیّون کے محلوں کو سرا ہو۔ تبھی تم آنے وا لی نسل کو اس کی خبر دے سکو گے۔ 14 کیوں کہ یہی خدا ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ہما را خدا ہے ۔ یہی موت تک ہما را ہا دی رہے گا۔ اس کا کبھی خاتمہ نہیں ہو گا۔

49:1 اے مختلف ملکوں کی قومویہ سنو! اے زمین کے باشند گان یہ سنو! 2 سنو اے غریبو، اے دولتمندو سنو! 3 میں تمہیں عقل و فہم کی باتیں بتا تا ہوں جو میری محوِ خیال ہیں۔ 4 میں نے کہانیاں سنی ہیں، میں اب وہ کہانیاں تم کو اپنے ستار پر بجا تے ہوئے بیان کروں گا ۔ 5 ایسا کوئی سبب نہیں جو میں کسی بھی مصیبت میں ڈرجا ؤں۔ اگر لوگ مجھے گھیریں اور پھندہ پھیلا ئیں تو بھی میرے ڈرنے کا کو ئی سبب نہیں۔ 6 وہ لوگ احمق ہیں جنہیں اپنی قوّت اور اپنی دولت پر بھروسہ ہے ۔ 7 تجھے کوئی انسانی دوست نہیں بچا سکتا۔ جو کچھ ہوا ہے اس کے لئے تو خدا کو رشوت دے نہیں سکتا۔ 8 کسی شخص کے پاس اتنی دولت نہیں ہو گی کہ جس سے وہ خود اپنی زندگی خرید سکے۔ 9 کسی شخص کے پاس اتنی دولت نہیں ہوتی جس سے وہ اپنی زندگی بڑھا سکے اور اس طرح سے اپنے جسم کو قبر میں سڑ نے سے بچا سکے۔ 10 دیکھو، دانشمند، کند ذہن اور احمق ایک جیسے مر جا تے ہیں۔ اور اُن کی ساری دولت دوسروں کے ہاتھ میں چلی جا تی ہے ۔ 11 قبر اُن کے لئے نیا ابدی گھر ہے۔ اس سے کو ئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ کتنی زمین کے مالک تھے۔ 12 دولتمند لوگ بے وقوف لوگوں سے مختلف نہیں ہو تے ۔ سبھی لوگ جانوروں کی طرح مر جا تے ہیں۔ 13 اُ ن کی خواہش (بھوک) اُن کو فیصلہ دیتی ہے کہ وہ کیا کریں۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ حقیقت میں وہ کتنے بے وقوف ہیں۔ 14 وہ بھیڑ کی مانند مریں گے، قبر ان کا باڑ (بھیڑ شالہ) موت اُن کا چروا ہا ، وہ ان کے گھروں سے بہت دور ہوں گے اور نیک لوگ ان پر حکومت کریں گے۔ اُن کے جسم قبر میں سڑیں گے۔ 15 لیکن خدا میری قیمت چکا ئے گا ، اور میری جان کو قبر کے اختیار سے چھڑا ئے گا ۔ وہ مجھ کوبچا ئے گا ۔ 16 دولتمندوں سے خوف مت کھا ؤ کہ وہ دولتمند ہیں۔ لوگوں کے عالیشان گھروں کو دیکھ کر اُن سے خوف نہ کھا ؤ۔ 17 وہ لوگ جب مریں گے، کچھ بھی ساتھ نہ لے جا ئیں گے۔ اُن خوبصورت اشیاء میں سے کچھ بھی نہ لے جا ئیں گے۔ 18 شاید دولتمند اپنے کئے ہو ئے کام پر خود کی شیخی کریں گے۔ وہ اس کی ستائش کر تے ہیں جو کچھ وہ خود کے لئے کیا ہے۔ 19 ایسے لوگوں کے لئے ایک ایسا وقت آئے گا وہ مر نے کے بعد اپنے باپ دادا کے ساتھ مل جا ئیں گے۔ پھر وہ کبھی دن کی روشنی دیکھ نہ پا ئیں گے۔ 20 حا لانکہ لوگ دولتمند ہو سکتے ہیں لیکن ہو سکتا ہے کہ پھر بھی وہ نہیں سمجھے۔ و ہ لوگ جانوروں کی طرح مریں گے۔

50:1 خداؤں( دیوتاؤں) کا خدا، خداوندنے مشرق سے مغرب تک زمین کے سب لوگوں کو کہتا ہے اور بُلا تا ہے۔ 2 صیّون سے خدا چمکتا ہے اور وہ یقینی طور پر حسین ہے! 3 ہما را خدا آرہا ہے ۔ اور وہ خاموش نہیں رہے گا ۔ اُ سکے آگے دہکتا شعلہ ہے، اس کو ایک عظیم طوفان گھیر ے ہو ئے ہے۔ 4 ہمارا خدا آسمان و زمین کو گوا ہی کے لئے طلب کرے گا جب وہ اپنے لوگوں کا فیصلہ کر ے گا ۔ 5 خدا کہتا ہے ،" اے میرے فرمانبردارو میرے حضور جمع ہو جاؤ۔ میری عبا دت کر نے وا لے آؤ، ہم نے آپس میں ایک دوسرے سے معاہدہ کیا ہے۔" 6 خدا ایک راست باز منصف ہے آسمان اُس کی صداقت کے با رے میں بیان کر تے ہیں۔ 7 خدا کہتا ہے ،" اے میرے لوگو سنو ! اے بنی اسرائیلیو میں تمہا رے خلا ف گوا ہی دوں گا۔ میں خدا ہوں، تمہا را خدا۔ 8 مجھ کوتمہا ری قربانیوں سے شکا یت نہیں۔ اے بنی اسرائیلیو ! تم میرے لئے ہمیشہ ہمیشہ جلا نے کی قربانیاں پیش کر تے رہو۔ 9 میں تیرے گھر سے کوئی بیل نہیں لوُ ں گا۔ میں تیرے با ڑے کے بکرے نہیں لوں گا ۔ 10 مجھے تمہا رے اُ ن جا نوروں کی حا جت نہیں۔ میں ہی تو جنگل کے سبھی جانوروں کا خداوند ہوں۔ ہزاروں پہا ڑوں کے چو پا ئے میرے ہی ہیں۔ 11 میں پہا ڑو ں کے سب پرندوں کو جانتا ہوں۔ اور میدان کے درندے میرے ہی ہیں۔ 12 میں بھُو کا نہیں ہوں! اگر میں بھُو کا ہو تا ، تو بھی تجھ سے مجھے کھا نا نہیں مانگنا پڑتا ۔ میں دنیا کا خدا ہوں اور ان چیزوں کا بھی جو اس دنیا میں ہے۔ 13 میں سانڈوں کا گوشت نہیں کھا تا میں بکروں کا خون نہیں پیتا۔" 14 اس لئے تم شکر گذا ری کی قربا نی خدا کے لئے لا ؤ، تا کہ دوسرے عبا دت گذاروں اور خدا کے ساتھ دوستی ہو۔ تم نے خدا ئے تعا لیٰ کے ساتھ وعدہ کیا تھا۔ اِ سلئے تم نے جووعدہ کیا ہے اُسے پو را کرو۔ 15 خدا کہتا ہے ،" جب بھی تم پر مصیبت پڑے مجھ سے فریاد کرو! میں تمہیں سہا را دوں گا۔ تو تم میری تمجید کر سکو گے۔" 16 شریر لوگوں سے خدا کہتا ہے ،" تم میری شریعت کی بات کر تے ہو۔ تم میرے معاہدہ کی بھی باتیں کر تے ہو۔ 17 جب میں تمہا ری اصلاح کرتا ہوں، پھر کیوں تم اس سے نفرت کر تے ہو۔ تم اُن باتوں کو نظر انداز کیوں کر تے ہو جنہیں میں تمہیں بتا تا ہوں؟۔ 18 تم چور کودیکھ کر اُ س سے ملنے کے لئے دوڑ جا تے ہو۔ تم اُن کے ساتھ بستر میں کود پڑتے ہو جو زنا کے مر تکب ہو رہے ہیں۔ 19 تم بُر ی باتیں اور جھو ٹے معا ہدے کر تے ہو۔ 20 تم دوسرے لوگوں کی یہاں تک کہ اپنے بھا ئیوں کی بُرا ئی کر تے ہو 21 تم نے اُ ن بُرے کاموں کو کیا لیکن میں نے کچھ نہیں کہا۔ اس لئے تم نے خیال کیا کہ میں تمہارے جیسا تھا۔ دیکھو! میں چُپ نہیں رہو ں گا ، میں تجھ پر واضح کرتا ہوں کہ تیرے ہی منہ پر تیری بُرائیاں بتاؤں گا۔ 22 تم خدا کو بھول گئے ہو۔ اِسے ضرور سمجھو ورنہ میں تمہیں پھا ڑ ڈالوں گا اور وہاں پر جب ویسا ہو گا ، کوئی بھی شخص تمہیں بچا نہیں پا ئے گا ۔ 23 وہ جوشکر گذا ری کی قربا نی چڑھا تا ہے ، وہ میرا احترام کرتا ہے ۔ جو صحیح طریقے سے زندگی گذار تے ہیں میں اسکوخدا کی نجات کی قوّت دکھا ؤں گا۔"

51:1 اے خدا! اپنی شفقت کے مطا بق مجھ پر رحم کر۔ اپنی عظیم رحمدلی کی وجہ سے، میرے تما م گنا ہوں کو مٹا دے۔ 2 اے میرے خدا ! میرے گناہوں کو صاف کر۔ میرے گناہ دھو ڈال ، اور پھر سے تو مجھ کوپاک بنا دے۔ 3 میں جانتا ہوں، جو خطا میں نے کی ہے ۔ میں اپنے گنا ہوں کو ہمیشہ اپنے سامنے دیکھتا ہوں۔ 4 اے خدا! میں نے تیرے خلاف گنا ہ کیا، صرف تیرے خلاف! تو نے جن چیزو ں کوغلط کہا وہ میں نے کیا۔ میں اعتراف کر تا ہوں اِن باتوں کا تا کہ لوگ جان جا ئیں کہ میں غلطی پر تھا اور توُ حق پر ہے اور تیری عدا لت راست ہے ۔ اور تیرے فیصلے مکمل ہو تے ہیں۔ 5 میں گناہ سے بھری دنیا میں پیدا ہوا ، گنا ہ کی حالت میں میری ماں نے مجھ کو حمل میں رکھّا۔ 6 اے خدا تو سچ مچ چاہتا ہے کہ ہم لوگ تیرے سچّے وفا دار رہیں۔ اس لئے تو باطنی طور پر سچّی حکمت سے مجھے تعلیم دے ۔ 7 زوفے کے پو دے سے مجھے معاف کر تب میں پاک ہو ں گا۔ مجھے دھو اور میں برف سے زیادہ سفید ہو ں گا۔ 8 مجھے شا د ما ں کر دے۔مجھے بتا دے کہ میں کیسے خوش رہوں؟ میری وہ ہڈیاں جو تو نے توڑی ہے پھر شادمانی سے بھر جا ئیں۔ 9 میرے گنا ہوں کو مت دیکھ۔ اُن سب کو دھو ڈال۔ 10 اے خدا ! میرے اندر ایک پاک قلب پیدا کر!۔ دو با رہ میری رُوح کوطا قتور بنا۔ 11 اپنی مقدّس رُوح کو مجھ سے نکال۔ مجھے اپنی بارگاہ سے خا رج نہ کر۔ 12 اپنی نجات کی شادمانی مجھے پھر عنایت کر ، تیری خدمت کے لئے مجھے خواہشمند رُوح دے۔ 13 میں خطا کاروں کو تیری را ہیں سکھا ؤں گا تا کہ وہ لوٹ کر تیرے پاس آئیں گے۔ 14 اے خدا! تو مجھے قتل کا مجرم کبھی مت بننے دے۔ اے خدا، میرے نجات دہندہ، میری زبان تیری اچھا ئی کا گیت گائے گی۔ 15 اے میرے خدا، مجھے اپنا مُنہ کھو لنے دے کہ میں تیری تمجید کروں۔ 16 جن قربانیوں میں تیری خوشنودی نہیں اُسے میں ہیش نہیں کروں گا۔ جلا نے کی قربانی سے تجھے کچھ خوشی نہیں ۔ 17 اے خدا! خدا جو قربانی چاہتا ہے وہ ایک منکسر المزاج رُوح ہے ۔ اے خدا تو ایک شکستہ اور خستہ دل سے کبھی مُنہ نہیں موڑے گا۔ 18 اے خدا! صیّون کے ساتھ رحم دل ہو کر بھلا ئی کر۔ تو یروشلم کی دیوار کی تعمیر کر ۔ 19 تو اچھّی قربانیوں اور پو ری جلا نے کی قربانیوں سے خوش ہو گا ۔ لوگ پھر سے تیری قربا نگاہ پر بچھڑے کی قربانیاں پیش کرینگے۔ 20

52:1 اے زبردست لوگو! تو اپنے بُرے کاموں کے با رے میں شیخی کیوں بگھارتا ہے ؟ تو خدا کی رسوائی کا با عث ہے ۔ توُ بُرے کام کر نے کو دن بھر منصوبے بنا تا ہے ۔ 2 تو فریب کا ری کے منصوبے بنا تا ہے ۔ تیری زبان ویسی ہی بھیانک ہے ، جیسا تیز اُسترا ہوتا ہے ۔ تو ہمیشہ جھو ٹ بولتا ہے اور کسی نہ کسی کو دغا دینے کی کوشش کرتا ہے ۔ 3 تو بدی کو نیکی سے زیادہ پسند کرتا ہے ۔ تو جھو ٹ کو سچ سے زیادہ پسند کرتا ہے ۔ 4 تجھے اور تیری جھو ٹی زبان کو لوگوں کو نقصان پہنچانا اچھا لگتا ہے ۔ 5 تجھے خدا ہمیشہ کے لئے نیست و نابود کر دے گا ۔ وہ تجھے پکڑ کر تیرے خیمے سے نکال پھینکے گا ۔ وہ تجھے اِس طرح ہلاک کرے گا جیسے کو ئی شخص ایک پودے کو ز مین سے جڑ سمیت اکھاڑ پھینکتا ہے ۔ 6 صادق لوگ اسے دیکھیں گے اور خدا سے ڈرنا اور اُس کا اِحترام کرنا سیکھیں گے ۔ وہ تجھ پر جوگذری اس پر ہنسیں گے اور کہیں گے ۔ 7 " دیکھو! اُس شخص کے ساتھ کیا ہوا جو خدا پر انحصار نہیں کرتا تھا۔ اُس شخص نے سوچا کہ اُ سکا مال اور جھوٹ اُس کی حفا ظت کرے گا ۔" 8 لیکن میں خدا کے گھر میں زیتون کے ہرے درخت کی مانند ہوں۔ میں خدا کی سچّی شفقت پر ہمیشہ ہمیشہ توکّل کروں گا۔ 9 اے خدا ! میں اُن کامو ں کے لئے جن کو تو نے کیا ، شکر گذا ری کرتا ہوں۔ میں تیرے پیروکا ر کے آگے تیرا نام کہتا ہوں کیوں کہ وہ بہت اچھا ہے۔ 10

53:1 صرف بیوقوف لوگ ہی ایسا سوچتے ہیں کہ خدا نہیں ہے ۔ ایسے لوگ بگڑے ، شریر اور نفرت انگیز ہو تے ہیں۔ وہ کو ئی اچھا کام نہیں کرتے۔ 2 جنت میں سچ مچ ایسا خدا ہے جو یہ دیکھتا ہے کہ کیا یہاں پر کوئی ایسا دانشمند شخص ہے جو خدا کے مشورے کا طا لب ہے ۔ 3 لیکن سبھی لوگ خدا سے پھر گئے ہیں ۔ ہر شخص نجس ہے ۔ کوئی بھی شخص کو ئی اچھا عمل نہیں کرتا۔ نہیں ایک شخص بھی نہیں۔ 4 خدا کہتا ہے ،" یقینًا یہ بُرے لوگ سچ کو جانتے ہیں۔ لیکن وہ میری عبادت نہیں کر تے ۔ یہ بُرے لوگ میرے مقدّس لوگوں کو نیست ونابود کر نے کو تیار رہتے ہیں جیسا کہ وہ اپنا کھا نا کھا رہے ہوں۔" 5 لیکن یہ بُرے لوگ اتنے خوفزدہ ہو ں گے جتنے وہ پہلے کبھی خوفزدہ نہیں ہو ئے۔ خدا نے ا ن بُرے لوگوں کو مسترد کیا ہے وہ اسرائیل کے دشمن ہیں۔ خدا کے مقدّس لوگ اُن کو شکست دیں گے اور خدا ان شریروں کی ہڈیوں کو بکھیر دے گا ۔ 6 میں امید کرتا ہوں کہ خدا جو کو ہِ صیّون پر ہے اِسرائیل کو کامیابی دلا ئے گا ! جب خدا اپنے لوگوں کو جلا وطنی سے لا ئے گا ، یعقوب خوشی منائے گا۔ اور اسرائیل بہت شادماں ہو گا ۔

54:1 اے خدا ! اپنی قوت سے مجھے بچا! مجھے آزاد کر نے کے لئے اپنی عظیم قوّت کو اِستعمال کر۔ 2 اے خدا ! میری دعا سن۔ میں جو کہتا ہوں سن۔ 3 اجنبی میرے خلاف اُ ٹھے ہیں اور طاقتور لوگ مجھے ہلاک کر نے کی کوشش کر رہے ہیں۔ایسے لوگ خدا کی عبادت نہیں کرتے ۔ 4 دیکھو! میرا خدا میری مدد کرے گا ۔ میرا ما لک مجھ کو سہا را دے گا۔ 5 میرا خدا ان لوگوں کو سزا دے گا ۔ جو میرے خلا ف اٹھ کھڑے ہو ئے ہیں۔ خدا میری مدد کرتا ہے میرا ما لک ان میں سے ہے جو مجھے سہا را دیتا ہے۔ 6 اے خدا ! میں تیرے حضور رضا کی قربانیاں چڑھا ؤں گا۔ اے خداوند! میں تیرے نیک نام کی شکر گذاری کروں گا۔ 7 کیوں؟ کیوں کہ تو نے مجھے میری تمام مصیبتوں سے بچایاہے ۔ میں نے دیکھا کہ میرے دشنمن شکست 8

55:1 اے خدا ! میری دعا سن۔ مہربانی سے رحم کے لئے میری دعا کو نظر انداز نہ کر۔ 2 اے خدا! برائے مہربانی میری سُن اور مجھے جواب دے۔ تو مجھ کو اپنی شکا یت تجھ سے کہنے دے۔ 3 میرے دشمن نے مجھے پھٹکار دیاہے۔ شریر لوگوں نے مجھ پر چیخا۔ میرے دشمن قہر بن کر مجھ پر ٹوٹ پڑے ہیں۔ وہ مجھے نیست و نابود کر نے کے لئے مصیبتیں ڈھا تے ہیں۔ 4 میرا دل میرے اندر زور سے دھڑک رہا ہے ۔ میں موت سے خوفزدہ ہوں۔ 5 میں بہت خوفزدہ ہوں۔ میں تھر تھر کانپ رہا ہوں۔ میں ہیبت میں ہوں۔ 6 اور ،اگر کبوتر کی مانند میرے پر ہو تے ۔ اگر میں اُڑپا تا تو کسی پرُ سکون جگہ کواُڑجا تا ۔ 7 پھر تو میں دور نکل جا تا اور میں اُ ڑ کر دور بیا بان میں چلا جا تا ۔ 8 میں دور چلا جا ؤں گا اور اس مصیبت کی آندھی سے بچ کر دور بھا گ جا ؤں گا۔ 9 اے میرے ما لک ! اُن کے جھوٹ کا خاتمہ کر، کیوں کہ میں نے شہر میں ظلم اور فساد دیکھا ہے ۔ 10 اِس شہر میں،ہر جگہ ، رات اور دن تشدُد اور لڑائیاں ہیں۔ اس شہر میں بھیانک حادثات ہو رہے ہیں۔ 11 راستوں میں بہت زیادہ جرم پھیلا ہوا ہے۔ ہر جگہ لوگ فریب اور ستم کر رہے ہیں۔ 12 اگر یہ میرا دشمن ہو تا اور مجھے ملا مت کرتا تو میں اِسے سہ لیتا ۔ اگر یہ میرے دشمن ہو تے، اور مجھ پر وار کر تے تو میں چھپ سکتا تھا۔ 13 لیکن میرا ساتھی، میرا رفیق، میرا دوست ، یہ توُ ہے، توُ ہی مجھے مشکل میں ڈالتا ہے۔ 14 ہم نے باہمی طور پر راز کی باتیں بانٹ لی تھیں۔ ہم خدا کے گھر میں ہجوم کے ساتھ چلے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ موت حیرت کے ساتھ میرے دشمنوں کو لے گی۔ مجھے امید ہے کہ زمین کھل جا ئے گی۔ 15 کا ش میرے دشمنوں کو اچانک موت آجا ئے ،کاش! ز مین کھلے ا و ر انہیں زندہ نگل جائے ۔کیوں؟ کیوں کہ انہوں نے آپس میں نہایت اس طرح کے خطرناک منصوبے بنا ئے۔ 16 میں تو مدد کیلئے خدا کو پکا روں گا اور خداوند مجھے بچائے گا۔ 17 میں تو اپنے دُکھ کو خدا سے صبح وشام اور دوپہر میں کہوں گا۔ وہ میری سنے گا۔ 18 میں نے کئی جنگلوں میں لڑا ئی لڑی ہے ، لیکن خدا نے ہمیشہ مجھے بچا یا ہے اور حفا ظت کے ساتھ وا پس لا یا ہے ۔ 19 خدا میری سُنے گا ۔ ہمیشہ قائم رہنے وا لا بادشاہ میری مدد کر یگا ۔ 20 میرے دشمن اپنی زندگی کو نہیں بدلیں گے ۔ وہ خدا سے نہیں ڈرتے اور نہ ہی خدا کی تعظیم کر تے ہیں 21 میرے دشمن اپنے ہی دوستوں پر حملہ کر تے ہیں۔ وہ لوگ وہ کام نہیں کریں گے جس کا انہوں نے وعدہ کیا تھا ۔ 22 میرے دشمن بہت ہی میٹھی باتیں بولتے ہیں، اور سلامتی کی باتیں کر تے رہتے ہیں۔ لیکن اصل میں ،وہ جنگ کا منصوبہ بنا تے ہیں۔ اُن کے الفاظ چھُری کی کا ٹ کی مانند ہیں، اور تیل کی مانند پھسلتے ہیں۔ 23 اپنی پریشانیاں تم خداوندکو سونپ دو۔ پھر وہ تمہا ری نگہبانی کریگا ۔ خدا اچھے لوگوں کو کبھی بھی شکست سے دوچار ہو نے نہیں دیگا۔ اِس سے پہلے کہ اُن کی آدھی عمر بیتے ، اے خدا !اُن قاتلوں کو اور اُن جھو ٹوں کو قبروں میں بھیج ! جہاں تک میرا تعلق ہے، میں تجھ پر توکّل کروں گا۔ 24

56:1 اے خدا! تو مجھ پر رحم کر ، کیوں کہ لوگوں نے مجھ پر حملہ کیا ہے۔ وہ لگا تار میرا پیچھا کر رہے ہیں، اور میرے ساتھ جھگڑا کر رہے ہیں۔ 2 میرے دشمن لگاتار مجھ پر حملہ کر تے ہیں۔ وہاں پر انگنت لڑا کو ہیں۔ 3 جب بھی میں ڈرتا ہو ں، تو میں تجھ پر ہی بھروسہ کرتا ہوں۔ 4 میرا توکّل خدا پر ہے اس لئے لوگ مجھ پر جو کچھ کر سکتے ہیں اُس سے بھی خٰو فزدہ نہیں ہوں۔ 5 میرے دشمن ، ہمیشہ میری باتوں کو توڑ تے مروڑتے رہتے ہیں۔ 6 وہ اکٹھے ہو کر چھپ گئے ہیں۔ وہ ہمیشہ ہر قدم پر نگاہ رکھتے ہیں اس امید پر کہ مجھے قتل کر نے کا کو ئی موقع نکل آئے 7 اے خدا ! اُ ن کے کئے گئے بُرے کامو ں کے سبب انہیں دور بھیج دے۔ دوسری قومو ں کے غصّے کی تکلیف جھیلنے کے لئے انہیں بھیج دے۔ 8 تو جانتا ہے کہ میں بہت پریشان ہوں۔توُ یہ جانتا ہے کہ میں نے کتنی فریاد کی ہے۔ تو نے یقینی طور پر میرے سب آنسوؤں کا حساب کتاب رکھا ہوگا ۔ 9 اس لئے اب میں تجھے مد دکے لئے پکا روں گا۔ میرے دشمنوں کو شکست دے۔ میں یہ جانتا ہوں کہ تو یہ کر سکتا ہے کیوں کہ تو خدا ہے ۔ 10 میں خدا کے کئے ہو ئے وعدے پر شکر گذاری کرتا ہوں۔ میں خداوندکے کئے ہو ئے وعدے پر اس کی اچھا ئیوں کی تمجید کرتا ہوں۔ 11 میرا توکّل خدا پر ہے ، اس لئے میں ڈرتا نہیں ہوں کہ لوگ مجھے کیا کر سکتے ہیں۔ 12 اے خدا ! میں نے تجھ سے خصوصی مِنّتیں کی ہیں، میں اُن کو پو را کروں گا ۔ میں تیرے حضور شکر گزاری کی قربانیاں پیش کروں گا ۔ 13 کیوں کہ تو نے مجھ کو موت سے بچا یا ہے ۔ تو نے مجھ کو شکست سے بچا یا ہے ۔ اِسلئے میں خدا کی عبادت زندگی کی روشنی میں کروں گا۔ جسے زندہ لوگ دیکھ سکتے ہیں۔

57:1 اے خدا مجھ پر رحم کر! مجھ پر رحم کر کیوں کہ مجھ کو تجھ پر اعتماد ہے ۔ میں تیرے پاس تیری پناہ پا نے کو آیا ہوں جب تک مصیبت دور نہ ہو جائے ۔ 2 میں مدد کے لئے خدائے تعا لیٰ سے دُعا کرتا ہوں اور وہ میری مکمل طور سے دیکھ بھال کرتا ہے! 3 وہ میری مدد آسمان سے کرتا ہے ، اور وہ مجھ کو بچا لیتا ہے ۔ جب لوگ مجھے نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں تو وہ اُن کو ہراتا ہے ۔ خدا مجھ پر اپنی سچی محبت ظاہر کرتا ہے ۔ 4 میرے دشمنوں نے مجھے چاروں طرف سے گھیر لیا ہے ۔ میری جان آفت میں ہے ۔ وہ ایسے ہیں۔ جیسے آدم خور شیر اور اُن کے تیز دانت نیزوں اور تیروں جیسے ، اور اُن کی زبان تیز تلوا ر کی سی ہے ۔ 5 اے خدا تو آسمانوں پر سرفراز ہے۔ تیرا جلال ساری دُنیا پر ہے ، جو آسمان سے بلند ہے۔ 6 میرے دُشمنوں نے میرے لئے جال پھیلا یا ہے ۔ مجھے پھنسانے کی وہ کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے میرے لئے گہرا گڑھا کھو دا ہے تا کہ میں اُس میں گر جا ؤں، لیکن وہ خود اُس میں گر گئے۔ 7 لیکن خدا میری حفاظت کرے گا ۔مجھے یقین کہ وہ میری ہمّت کو بڑھا ئے گا۔ میں اُس کی تمجید کروں گا ۔ 8 اے میری رُوح بیدار ہو ! اے بر بط اور ستار جا گو ہم سب مل کر صبح سویرے کو( سحر) جگا ئیں ! 9 اے میرے ما لک ! تمام لوگوں میں تیری ستائش کروں گا۔ میں لوگوں کے درمیان تیری مدح سرائی کروں گا ۔ 10 تیری محبت آسمانوں سے زیادہ بلند ہے ۔ تیری فرمانبرداری اِتنی عظیم ہے کہ وہ سب سے بلند بادل تک پہنچتی ہے ۔ 11 خدا عظیم ہے، آسمان سے بلند اور اُس کا جلال روئے زمین پر پھیلا ہے ۔

58:1 اے منصفو! تم اپنے فیصلوں میں راستباز نہیں ہو۔ تم عدالت میں لوگوں کا انصاف ٹھیک طریقے سے نہیں کرتے ہو۔ 2 نہیں ! تم صرف بُری باتیں ہی سوچتے ہو۔ اس ملک میں تم تشدد و جرم کرتے ہو۔ 3 شریر لوگ جیسے ہی پیدا ہو تے ہیں برے کاموں کوکرنے لگ جاتے ہیں۔ وہ پیدا ہو تے ہیں جھوٹ بولنے لگ جاتے ہیں۔ 4 اُن کا غصّہ سانہ کے زہر کی مانند خطرناک ہے ۔ وہ شریر لوگ اپنے کان سچائی سے بند کر لیتے ہیں وہ سن نہیں سکتے ہیں ان خوفناک سانپوں کی طرح جو سچا ئی نہیں سنتے ہیں۔ 5 جب بُرے لوگ اپنے بُرے منصوبے بنا تے ہیں تو وہ ناگ سانپوں کی مانند ہو جا تے ہیں جو سپیروں کی موسیقی کو نہیں سنُ سکتے ۔ 6 اے خدا وند! وہ لوگ ایسے ہو تے ہیں جیسے شیر اِس لئے، اے خداوند، اُن کے دانت توڑدے۔ 7 جیسے پانا نالیوں میں بہہ کر غائب ہو جا تا ہے ویسے ہی وہ لوگ غائب ہو جا ئیں ۔ اور جیسے راستے کی گھا س کچلی جا تی ہے، ویسے وہ بھی کچلے جا ئیں۔ 8 کاش وہ ایسے ہو جا ئیں جیسے گھونگا۔ جو گھل کر فنا ہو جا ئے۔ اور جیسے ایک طفل جس نے سورج کو دیکھا ہی نہیں۔ کیونکہ وہ مرا پیدا ہُو ا ہے۔ 9 کاش کہ وہ کانٹوں کی مانند تیزی سے نیست ونابود ہو جا ئیں جیسے وہ آ گ پر کی ہانڈی کو گرم کر نے کے لئے فوراً جل جا تے ہیں۔ 10 جب صادق اُ ن لوگوں کو سزا پا تے دیکھتا ہے ، جنہوں نے اُس کے ساتھ بُرا کیا ہے، تو وہ خوش ہو تا ہے ۔ وہ ایسا محسوس کریں گے جیسے کہ سپا ہی جو اپنے دشمنوں کو شکست دے۔ 11 جب ایسا ہو تا ہے تو لوگ کہنے لگتے ہیں:" بے شک صادق کو اُن کا پھل ملتا ہے ۔ بے شک خدا زمین پر فیصلہ کرتاہے ۔

59:1 اے خداوند تو مجھ کو میرے دشمنوں سے بچا لے ان لوگوں کو شکست دینے میں میری مدد کر جو میرے خلاف لڑنے کے لئے آئے ہیں۔ 2 بدکرداروں سے تو مجھ کو چھڑا۔ توُ اُن قاتلوں سے مجھ کو بچا، جو بُرے کاموں کو کر تے رہتے ہیں۔ 3 دیکھ ! میری گھات میں طا قتور لوگ ہیں۔ وہ مجھے مارڈالنے کے منتظر ہیں۔ اسلئے نہیں کہ میں نے کو ئی خطا کی، یا مجھ سے کو ئی جرم سرزد ہو ئی ہے۔ 4 وہ میرے پیچھے پڑے ہیں، لیکن میں نے کوئی بُرا کام نہیں کیا ہے ۔ اے خداوند،آ! توُ خود اپنے آپ دیکھ لے ۔ 5 اے خداوند تو خدا قادر مطلق اسرائیل کا خدا ہے تو اٹھ اور اُن لوگوں کو سزا دے۔ اُن دغابازوں اُن بدکرداروں پر رحم نہ کر۔ 6 یہ بُرا کام کرنے وا لے شام میں شہر کے اندر آتے ہیں۔ اور غرّاتے کتّوں کی طرح شہر میں گھومتے رہتے ہیں۔ 7 تو ان کی تحقیر اور دھمکیوں کو سُن۔ وہ ظالما نہ باتیں کرتے ہیں۔ وہ اِس بات کی پرواہ تک نہیں کرتے کہ اُن کو کون سنتا ہے۔ 8 اے خداوند، تو اُن پر ہنس۔ اُن سبھی لوگوں کا مذاق اڑا۔ 9 اے خدا! میں تیری ستائش میں اپنا نغمہ گاتا ہوں۔ اے خدا! توُ بلند پہا ڑوں پر میری محُفوظ پناہ گاہ ہے ۔ 10 خدا مجھ سے محبت کرتا ہے وہ فتح کر نے میں میری مدد کرے گا ۔ وہ میرے دشمنوں کو شکست دینے میں میری مدد کرے گا ۔ 11 اے خدا ! اُن کو قتل مت کر ، ورنہ ہو سکتا ہے میرے لوگ بھول جا ئیں۔ اے میرے خدا اور میرے محا فظ توُ اپنی قدرت سے اُن کو بکھیر دے اور انہیں شکست دے۔ 12 وہ بُرے لوگ کوستے اور جھوٹ بولتے رہتے ہیں۔ اُن خطاؤں کی سزا اُن کو دے، جو انہوں نے کی ہیں۔ ان کو اپنے غرور میں پھنسنے دے۔ 13 توُ اپنے غضب سے اُن کو نیست و نابودکر۔ انہیں پوری طرح برباد کر! تب رُوئے زمین کے لوگ جا نیں گے کہ خدا اسرائیل میں حکو مت کرتا ہے ۔ 14 وہ بُرے لوگ شام میں شہر میں آئیں گے اور کتّے کی طرح بھونکیں گے اور شہر کے ارد گرد بھٹکتے پھریں گے۔ 15 تو وہ کھا نے کے لئے کو ئی چیز ڈھوندتے پھریں گے۔ اور کھانے کو کچھ بھی نہیں پا ئیں گے ، اور نہ ہی سونے کی کو ئی جگہ پا ئیں گے۔ 16 لیکن میں تیری قدرت کا گیت گاؤں گا ۔ ہر صبح میں تیری چاہت میں خوش ہوں گا ۔ کیوں؟ کیوں کہ توُ پہا ڑوں کے اوپر میری پنا ہ گاہ ہے۔ میں تیرے پاس آسکتا ہوں ، جب مجھے مصیبتیں گھیریں گی۔ 17 میں تیری مدح سرائی کروں گا ، کیوں کہ پہا ڑوں کے اوپر تو میری پناہ گاہ ہے ۔ تو خدا ہے، جو مجھ سے محبت کرتا ہے ۔

60:1 اے خداوند! تو ہم پر غضبناک ہوا۔ اس لئے تو نے ہمیں مسترد اور نیست ونابود کیا۔ مہربانی سے ہمیں بحال کر۔ 2 تو نے زمین کو لرزا دیا، اور اسے پھا ڑ دیا۔ ہما ری دنیا ٹوٹ رہی ہے ، مہربانی سے توُ اُسے جو ڑ۔ 3 تو اپنے لوگوں کو بہت سختیاں دیں۔ ہم مئے پئے ہو ئے لوگوں کے جیسے لڑ کھڑا رہے ہیں اور گر رہے ہیں۔ 4 تو نے اُ ن لوگوں کو تنبیہ کی جو میری عبادت کر تے ہیں۔ وہ اب اپنے دشمن سے بچ نکل سکتے ہیں۔ 5 تو اپنی عظیم قدرت کا استعمال کر کے ہم کو بچا لے ۔ میری فریاد کا جواب دے اور ان لوگوں کو بچا جو تجھ کو عزیر ہیں۔ 6 خدا نے اپنے گھر میں کہا،" یہ مجھے بہت شادماں کرتا ہے ! خدا نے کہا میں اس زمین کو اپنے لوگوں کے بیچ بانٹوں گا۔ میں سِکم اور سُکات وا دی کو تقسیم کروں گا۔ 7 جلعاد اور منّسی میرے بنیں گے۔ افرائیم میرے سر کا خُود(ٹوپ) بنے گا ۔ یہوداہ میرا عصا ہوگا۔ 8 میں مو آب کو ایسا بناؤں گا، جیسا کو ئی میرے پیر دھونے کا کٹو را۔ ادوم ایک غلام سا جو میری جوتیاں اٹھا تا ہے ۔ میں فلسطینی لوگوں کو شکست دوں گا۔ اور میں فلسطینیوں کی شکست پر چیخوں گا۔" 9 لیکن خدا! تو نے ہمیں چھوڑا۔ تو ہماری فوج کے ساتھ نہیں آیا۔ اسلئے کون مجھے مضبوط محفوظ شہر میں میری رہنما ئی کریگا؟ ادوم کے خلاف لڑ نے میں کون میری رہنما ئی کرے گا ۔ 10 11 اے خدا ہما رے دشمن کوشکست دینے میں ہما ری مدد کر ۔ لوگ ہماری حفاظت نہیں کر سکتے۔ 12 لیکن ہمیں خداہی مضبوط بنا سکتا ہے ۔ خدا ہمارے دشمنوں کو شکست دے سکتا ہے۔ 13

61:1 اے خدا میری فریاد سن ! میری دعا پر توجّہ کر۔ 2 جہاں بھی میں رہوں، اور کتنا ہی کمزور کیوں نہ رہوں میں مدد کے لئے تجھ کو پکا روں گا ۔ جب میرا دل بوجھل ہو اور بہت دُکھی ہو، توُ مجھ کو بہت بلند محفوظ جگہ پر لے چل۔ 3 توُ ہی میری پناہ ہے ۔ تو ہی میرا محفوظ بُرج ہے ۔ جو مجھے میرے دشمنوں سے بچا تا ہے ۔ 4 میں تیرے خیمہ میں ابد تک کے لئے رہنا چاہتا ہوں۔ میں وہاں چھپوں گا جہاں تو مجھے بچا سکے۔ 5 اے خدا! تو نے میری وہ منّت سُنی ہے ۔ جسے تجھ پر چڑھا ؤں گا۔ لیکن تیرے عبادت گذاروں کو ہر چیز تجھ ہی سے ملی ہے ۔ 6 بادشاہ کو لمبی عمر دے۔ اُس کو پشتوں تک قائم رکھ ۔ 7 ا ُس کوہمیشہ خدا کے ساتھ رہنے دے۔ تو اس کی حفا ظت اپنی سچّی محبت سے کر۔ 8 میں تیرے نام کی مدح سرائی ہمیشہ کروں گا ہر روز اُن تمام کو پو را کروں گا، جنکے کرنے کا وعدہ میں نے کیا ہے۔

62:1 کوئی بات نہیں کہ کیا ہو گا ، جو کچھ بھی ہو گا میری رُوح صبر کے ساتھ خدا کا انتظار کر یگی کہ وہ مجھے بچا ئے گا۔ میری نجات صرف اس سے ملے گی۔ 2 میرے بہت سے دشمن ہیں لیکن خدا میرے لئے قلعہ ہے ۔ خدا مجھ کو بچا تا ہے ۔ بُلند پہا ڑ پر، خدا میری محفوظ پناہ ہے ۔ مجھ کو عظیم فوج بھی شکست نہیں دے سکتی۔ 3 تو مجھ پر کب تک حملہ کرتا رہے گا ؟ میں ایک جھکی دیوار سا ہوگیا ہوں اور ایک چہار دیواری کی طرح جو گرنے وا لی ہے ۔ 4 میرے اہم رتبہ کے با وجود لوگ مجھے فنا کر نے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ میرے سلسلے میں وہ جھو ٹی باتیں بنا تے ہیں۔ وہ لوگوں کے بیچ میں میری بڑا ئی کر تے ۔ لیکن وہ مجھ کو پوشیدہ طور پر کوستے ہیں۔ 5 میری روح صبر سے خدا کے لئے منتظر ہے کہ وہ مجھے بچا لے۔ کیوں کہ اسی سے مجھے امید ہے۔ 6 خدا میرا قلعہ ہے ۔ خدا مجھ کو بچاتا ہے ۔ بُلند پہا ڑ میں خدا میری محفوظ پناہ ہے ۔ 7 میری شوکت اور نجات خدا سے ہے ۔ وے میرا مضبوط قلعہ ہے ۔ خدا میری محفوظ پناہ گا ہ ہے ۔ 8 اے لوگو! خدا پر ہر وقت توکّل کرو۔ اپنے تمام مسائل خدا سے کہو۔ خدا ہما ری پناہ گا ہ ہے ۔ 9 یقینًا لوگ کو ئی مدد نہیں کر سکتے۔یقینًا تم ا ُ ن کی مدد کے بھروسے رہ سکتے۔ خدا کی ترازومیں وہ ہوا کے جھو نکے کی مانند ہیں۔ 10 تم اپنی قوّت پر بھروسہ مت رکھو کہ تم زبردستی کے ساتھ چیزوں کو لو گے۔ تم یہ مت سوچو تمہیں چوری کر نے سے کو ئی فا ئدہ ہو گا اور اگر تم دولتمند بھی ہو جاؤ تو بھی کبھی دولت پر بھروسہ مت کر کہ وہ تم کو بچا لے گی ۔ 11 ایک بات ایسی ہے جو خدا کہتا ہے ۔ تم اسی پر سچ مچ بھروسہ کر سکتے ہو اور مجھے اس پر یقین ہے :" طا قت خدا سے آتی ہے!" 12 میرے مالک ! تیری شفقت سچّی ہے ۔ کیوں کہ تو ہر شخص کو اُس کے عمل کے مطا بق بدلہ دیتا ہے ۔

63:1 اے خدا! تو میرا خدا ہے۔ اور مجھے تیری بہت ضرورت ہے ۔ اس پیاسی خشک زمین کی طرح جس پر پانی نہ ہو ، ویسے ہی میرا جسم اور میری جان تیرے لئے پیاسی ہیں۔ 2 ہاں، تیرے گھر میں میں نے تجھے دیکھا۔ تیری قدرت اور تیرا جلال دیکھ لیا ہے ۔ 3 تیری شفقت زندگی سے بڑھ کر ہے۔ میرے ہونٹ تیری تعریف کر تے ہیں۔ 4 ہاں، میں تا حیات میں تیری ستائش کروں گا۔ میں ہا تھ اٹھا کر تیرے نام پرتیری عبادت کروں گا۔ 5 مجھے تسلّی ہوگی ۔ مانو کہ میں نے بہترین چیز کھا لی ہے ۔ میرے مُنہ کے مسرور بھرے لب تیری تعریف ہمیشہ کریں گے۔ 6 میں آدھی رات میں بستر پر لیٹا ہوا تجھ کویاد کروں گا 7 سچ مچ میں تو نے میری مدد کی ہے ۔ میں خوش ہوں کہ تو نے مجھ کو بچا لیا 8 میری روح تجھ کو لپٹتی ہے ۔ تو میراہاتھ تھامے ہو ئے رہتا ہے۔ 9 کچھ لو گ مجھے ما ر نے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن اُن کو نیست ونابود کر دیا جا ئے گا۔ وہ اپنی قبروں کے اندر اتار دئیے جا ئیں گے ۔ 10 اُن کو تلوا روں سے ما ر دیا جا ئے گا ۔اُ ن کی لا شوں کو جنگلی کتّے کھا ئیں گے۔ 11 لیکن بادشاہ تو اپنے خدا کے ساتھ خوش ہو گا ۔ وہ لوگ جو اُس کی فرمانبرداری کر نے کا عہد کئے ہیں۔ اس کی ستا ئش کریں گے ۔ کیوں کہ اُس نے سبھی جھُوٹوں کو شکست دی ہے ۔

64:1 اے خدا ! میری شکایت کو سُن۔ میرے دشمن مجھے دھمکی دیئے ہیں۔ میری زندگی کو اس سے محفوظ رکھ۔ 2 تومجھ کو میرے دشمنوں کے پوشیدہ منصوبوں سے بچا لے ۔ مجھ کو تو ان شریر لوگوں سے چھُپا لے ۔ 3 میرے با رے میں اُنہوں نے بہت بُرا جھوٹ بولا ہے ۔ اُن کی زبان تلوار کی طرح تیز اور اُن کا کلا م تیروں جیسا تلخ ہے ۔ 4 تب اچانک، بغیر کسی خوف کے ، اُن کے چھُپنے کی جگہوں سے وہ سیدھے سادے اور راستباز شخص پر اپنے تیروں سے حملہ کر تے ہیں جن سے وہ زخمی ہو جا تے ہیں۔ 5 وہ غلط کام کر نے کے لئے ایک دوسرے کی حوصلہ افزا ئی کر تے ہیں۔ وہ اپنے جال پھیلا نے کی ترکیب کے با رے میں باتیں کر تے ہیں۔ وہ ایک دوسرے سے کہتے ہیں،" کو ئی بھی ہما را پھندا نہیں دیکھے گا ۔" 6 وہ اپنے جال چھپا تے ہیں۔ وہ اپنے شکا ر کی تلا ش میں ہیں لوگ بہت چال باز ہو سکتے ہیں۔ وہ لو گ کیا سوچ رہے ہیں؟ اس کو سمجھ پا نا مشکل ہے ۔ 7 لیکن خدا اپنے"تیروں" کو بھی چھوڑ سکتا ہے ۔ اور اُس سے پہلے کہ اُن کو پتا چلے، وہ شریر لوگ زخمی ہو جا تے ہیں۔ 8 شریر لوگ دوسروں کے لئے بُرا کر نے کا منصوبہ بنا تے ہیں۔ لیکن خدا اُن کے منصوبوں کو چوپٹ کر سکتا ہے ۔ وہ اُن بُری باتوں کو خود اُن کے اوپر کر دیتا ہے ۔ پھرہر کو ئی جو انہیں دیکھتا ، تعجب سے اپنا سر ہلا تا ہے ۔ 9 جو کچھ خدا نے کیا ہے ، لوگ جو اُس کو دیکھیں گے اور اُن باتوں کا ذکر دوسروں سے کریں گے۔ پھر تو ہر کوئی خدا کے بارے میں اور زیادہ جانے گا ۔ وہ اُس کا احترام کرنا اور ڈرنا سیکھیں گے۔ 10 ایماندار انسان خداوند کی خدمت میں شادما ں رہتا ہے ۔ وہ خدا پر انحصار کرتا ہے ۔ جب دیانتدار لوگ دیکھتے ہیں کہ کیا ہو رہا ہے تو وہ لوگ خداوند کی ستائش کرتے ہیں۔

65:1 اے صیّون کے خدا ! میں تیری تعریف کرتا ہوں۔ میں تم کو وہ چیزیں دوں گا جس کا میں نے وعدہ کیا ہے ۔ 2 میں تیرے اُن کاموں کا ذکر کرتا ہوں، جو تو نے کئے ہیں۔ ہماری دعا ئیں تو سنتا رہتا ہے ۔ تو ہر اس شخص کی دعا ئیں سنتا رہتا ہے ، جو تیری پناہ میں آتا ہے ۔ 3 جب ہمارے بد اعمال ہم پر غالب ہو تے ہیں ہم سے برداشت نہیں ہو پا تے ۔ تو تو ہما ری اُن خطا ؤں کا کفّارہ ادا کرتا ہے ۔ 4 اے خدا ! تونے اپنے مقدّس کو چُنا ہے ۔ تو نے ہم کوچُنا ہے کہ ہم تیری بارگا ہ میں آئیں اور تیری عبادت کریں۔ ہم بہت ہی مسرور ہیں، ہمارے عجائب تیرے مقدّس گھر میں ہیں۔ 5 اے خدا ! تو ہما ری حفا ظت کرتا ہے ۔ نیک لوگ تجھ سے دُعا کرتے ہیں، اور توُ اُن کی فریادوں کا جواب دیتا ہے ۔ اُن کے لئے تو تعجب خیز کام کرتا ہے ۔ ساری دنیا کے لوگ تجھ پر بھروسہ کر تے ہیں۔ 6 خدا نے اپنی عظیم قدرت کو استعمال میں لا یا اور پہاڑوں کو بنا یا۔ اس کی قدرت ہم اپنے چاروں طرف دیکھتے ہیں۔ 7 خدا نے موجزن دریا کو پُر سکون کیا، اور خدا نے زمین پر لوگوں کا " سمندر" وجود میں لا یا۔ 8 تمام لوگ خدا کی حیرت انگیز کارنا موں پر حیران ہیں۔اے خدا، تو ہی ہر جگہ آفتاب کو اُگاتا اور چھپا تا ہے ۔ لوگ تیری توصیف کر تے ہیں۔ 9 زمین کی نگہبانی تو کرتا ہے ۔ تو ہی اّ سے سینچتا ہے اور تو ہی اس سے بہت ساری چیزیں اُگاتا ہے ۔ اے خدا، ندیوں کو پانی سے تو ہی بھرتا ہے ۔ تو ہی فصلوں کو مہیا کرتا ہے ۔ 10 تو ہل چلا ئے کھیتوں پر پانی بر ساتا ہے ۔ تو کھیتوں کو پانی سے سیراب کر دیتا ، اور زمین کو با رش سے نرم بنا تا ہے ، اور تو پھر پودوں کو پروان چڑھا تا ہے۔ 11 تو نئے سال کا آغاز بہترین فصلوں سے کرتا ہے ۔ تو وافر مقدار فصلوں سے گاڑیاں بھر دیتا ہے ۔ 12 بیابان اور پہاڑ سبز گھاس سے ڈھک جا تے ہیں۔ 13 بھیڑوں سے چراگاہیں بھر گئیں۔ فصلوں سے وادیاں بھر پور ہو رہی ہیں۔ ہر کوئی گا رہا ہے اور خوشی سے چلّا رہا ہے ۔

66:1 اے روئے زمین ! خدا کے لئے خوشی کا نعرہ لگا۔ 2 اُس کے نام کے جلال کی ستائش کر۔ تعریف کے گیت گاتے ہوئے اُس کو احترا م دے ۔ 3 خدا سے کہو تیرے کام کیا ہی حیرت انگیز ہیں۔ اے خدا! تیری قوّت بہت عظیم ہے۔ تیرے دشمن جھک جا تے اور وہ تجھ سے ڈر تے ہیں۔ 4 ساری زمین تجھے سجدہ کر ے گی ، اور تیرے حضور گائے گی ۔ 5 تم ان حیرت انگیز کاموں کو دیکھو جو خدا نے کئے! وہ کارنا مے ہم کو حیرت میں ڈالتے ہیں۔ 6 اُس نے سمندر کو خشک زمین بنا دیا۔ اور اُس کے خوش و خرم لوگ دریا سے پیدل گذر گئے۔ 7 خدا اپنی عظیم قدرت سے اِس دنیا پر حکومت کرتا ہے ۔خدا تما م لوگوں پر کڑی نظر رکھتا ہے۔ کو ئی بھی شخص اس کے خلاف نہیں ہو سکتا ۔ 8 اے لوگو! اپنے خدا کی ستائش کرو۔ تعریف کے گیت گاتے ہو ئے اُس کی ستائش کرو۔ 9 خدانے ہم کو یہ زندگی دی ہے ۔ وہ ہماری حفا ظت کرتا ہے ۔ 10 خدا نے ہما را امتحان لیا ہے ۔خدانے ہمیں ویسے ہی پرکھا، جیسے لوگ آ گ میں ڈال کر چاندی پرکھتے ہیں۔ 11 اے خدا، تو نے ہمیں جال میں پھنسنے دیا۔ توُ نے ہم پر بھا ری بوجھ لا ددیا۔ 12 تو نے ہمیں دشمنوں کے پیروں تلے روند وایا۔ توُ نے ہم کو آ گ اور پانی سے گھسیٹا۔ لیکن تو پھر بھی ہمیں محفوظ جگہ پر لے آیا۔ 13 اس لئے میں تیرے گھر میں قربانیا ں چڑھا نے لا ؤں گا۔ جب میں مصیبت میں تھا تو میں نے تیری پناہ مانگی اور میں نے تجھ سے بہت سی منّتیں کیں۔اب اُن سب چیزوں کو جن کا میں نے عہد کیا تھا میں تجھے دے رہا ہوں۔ 14 15 میں اپنے قصور کو مٹا نے کے لئے قربانی کے مینڈھوں کو لُوبان کے ساتھ نذر کر رہا ہوں۔ تجھ کو بیلوں اور بکروں کی قربانی پیش کرتا ہوں۔ 16 ا ے سبھی لوگو! خداکے عبادت گذارو! آؤ، میں تمہیں بتا ؤں گا کہ خدا نے میرے لئے کیا کیاہے۔ 17 میں نے اُس سے دعا کی ۔ میں نے اُس کی تمجید کی۔ 18 میرا دل پاک تھا، میرے مالک نے میری بات سنی۔ 19 خدا نے میری سنی۔ خدا نے میری دعاء سن لی ۔ 20 خدا کی ستائش کرو۔ خدا نے مجھ سے مُنہ نہیں موڑا۔ اُس نے میری دعاء کو سن لیا۔ خدانے اپنی شفقت مجھ پر کی۔

67:1 اے خدا ! مجھ پر رحم کر اورمجھے برکت دے۔ مہربانی کر کے ہم کو قبو ل کر۔ 2 اے خدا ! زمین پر ہر شخص تیرے با رے میں جانے۔ ہر قوم یہ جان جا ئے کہ لوگوں کی توکیسی حفاظت کرتا ہے۔ 3 اے خدا ! لوگ تیری تعریف کریں۔ سب لوگ تیری تعریف کریں۔ 4 سب قومیں خو ش ہوں اور شادماں ہوں کیوں؟ کیوں کہ تو راستی سے لوگوں کا فیصلہ کرتا ہے ۔ اور ہر قوم پر تیری حکومت ہے ۔ 5 اے خدا! لوگ تیری تعریف کریں۔ سب لوگ تیری تعریف کریں۔ 6 اے خدا ! اے ہمارے خدا، ہم کو برکت دے۔ ہماری زمین ہم کو بھر پور فصل دے۔ 7 اے خدا ! ہم کو برکت دے۔ زمین کے سبھی لوگ خدا سے ڈریں، اس کا احترام کریں۔

68:1 ا ے خدا، اُٹھ، اپنے دشمن کو پراگندہ کر۔ اُس کے سبھی دشمن اُس کے پاس سے بھا گ جا ئیں۔ 2 جیسے دھواں ہوا کے جھونکوں سے بکھر جا تا ہے ۔ ویسے ہی تیرے دشمن بکھر جا ئیں۔ جیسے آ گ میں موم پگھل جا تا ہے ، ویسے ہی تیرے دشمن نیست ونابود ہو جا ئینگے۔ 3 خدا کے ساتھ صادق لوگ خوشی منا تے ہیں۔ اور صادق لوگ خوشی کے پل گذارتے ہیں۔ صادق لوگ اپنے آپ شادماں رہتے ہیں اور خود بہت خوشی منا تے ہیں۔ 4 خدا کے لئے گا ؤ۔ اُس کے نام کی مدح سرائی کرو۔ خدا کے لئے شاہراہ تیار کرو۔ اپنی رتھ پر سوار ہو کر وہ بیا بان پار کرتا ہے۔ اس کا نام" یاہ(خداوند)" ہے۔ یاہ کے نام کی ستائش کرو۔ 5 خدا اپنے مقّد س گھر میں باپ کی طرح یتیموں کا اور بیواؤں کا دھیان رکھتا ہے ۔ 6 تنہا لوگوں کو خدا گھر دیتا ہے ۔ اپنے صادقوں کو خدا قید سے آزاد کرتا ہے ،وہ بہت شادماں رہتے ہیں، لیکن جو خدا کے مخالف ہیں ان کو تپتی ہو ئی زمین پر رہنا ہو گا۔ 7 اے خدا! تو اپنے لوگوں کو مصر سے لا یا ، اور تو نے صحرا سے پیدل چل کر اُن کی نمائندگی کی ۔ 8 اسرائیل کا خدا جب وہ سینا ئی پہاڑ پر آیا تھا تو زمین کانپ اُٹھی تھی اور آسمان پگھلتا تھا۔ 9 اے خدا! تو نے بارش کو بھیجا تھا، تا کہ قدیم اور تھکی پڑی ہو ئی زمین کو دوبارہ قوّت بخشے۔ 10 اسی دھرتی پر تیرے جانور وا پس آگئے۔ اے خدا، وہاں کے غریب لوگوں کو تو نے نفیس چیزیں دیں۔ 11 خدا نے حکم دیا، اور بہت سے لوگ اِس خوش خبری کو سنا نے گئے۔ 12 " طا قتور بادشاہوں کے افواج ادھر ادھر بھاگ گئے ۔ جنگ سے جن چیزوں کوسپا ہی لا تے ہیں۔ اُن کو گھر پر رُکی خواتین بانٹ لیں گی۔ جو لوگ گھر میں رُکے ہیں، وہ اس مال کو بانٹ لیں گے۔ 13 وہ چاندی سے لپٹے ہو ئے کبوتر کے پر پا ئیں گے۔ وہ سونے سے چمکتے ہو ئے پروں کو پا ئیں گے۔" 14 جب قادر مطلق نے کو ہِ سلمو ن پر دشمن بادشاہوں کو پراگندہ کیا تو وہ گرتے ہو ئے برف کی مانند تھے۔ 15 بسن کا پہاڑ عظیم پہاڑ ہے ، جس کی بہت سی چوٹیاں ہیں۔ 16 بسن کے پہاڑو، تم کیوں کوہِ صیّون کو نیچی نظر سے دیکھتے ہو؟ خدا اُس سے محبت کرتا ہے ۔ اور اُس کو سکونت اختیار کرنے کے لئے وہاں چُناہے۔ 17 خداوند کوہِ مقّدس صیّون پر آرہا ہے ۔ اور اُس کے پیچھے لا کھوں ہی رتھ ہیں۔ 18 وہ اسیروں کی نمائندگی کرتے ہوئے بلند پہاڑ پر گیا ، تا کہ آدمیوں سے تحفے لیں۔ یہاں تک کہ اُن سے بھی جو اُس کے خلاف سرکشی کی۔ 19 خداوندکی تمجید کرو۔ ہر روز وہ ہما را بوجھ اٹھا نے کے لئے ہما ری مددکرتا ہے اور وہ جو ہما رے ساتھ ہیں بوجھ اٹھا تے ہیں۔ خدا ہما ری حفا ظت کرتا ہے۔ 20 وہ ہما را خدا ہے ۔ وہ وہی خدا ہے جو ہم کو بچا تا ہے ۔ ہمارا خداوند خدا موت سے ہماری حفا ظت کر تا ہے۔ 21 خدا دکھا دے گا کہ اپنے دُشمنوں کو اُس نے ہرا دیا ہے۔ ان لوگوں کو جو اُس کے خلا ف لڑے، وہ سزا دے گا ۔ 22 میرے مالک نے کہا ،" میں بسن سے دشمن کو وا پس لا ؤں گا ۔ میں دشمن کو سمندر کی گہرا ئی سے وا پس لا ؤں گا۔ 23 تا کہ تم اُنکے خون پر چل سکو اور تمہا رے کتّے اُن کا خون چاٹ سکیں۔ دیکھ خدا فتح کی نمود ونمائش کی نمائندگی کر رہا ہے ۔" 24 اے لوگو دیکھو! خدا کا میابی کے جلوس کی رہنما ئی کرتا ہے ، دیکھو میرا مقدّس خدا ، میرا بادشاہ جلوس کی رہنما ئی کر رہا ہے ۔ 25 آگے آگے گا نے وا لے چلتے ہیں، پیچھے پیچھے بجانے وا لے آرہے ہیں۔ جن کے اِرد گرد دَف بجانے وا لی جوان لڑکیاں ہیں۔ 26 مجمع کے بیچ میں خداوندکی ستائش کرو۔ بنی اسرائیلیو! تم خداند کی ستائش کرو۔ 27 چھو ٹا بنیمین ان کی رہبری کر رہا ہے ۔ یہوداہ کا بڑا خاندان وہاں ہے ۔ زبولون اور نفتا لی کے سردار وہاں پر ہیں۔ 28 خدا تو اپنی قوّت دکھا۔ ہمیں وہ قدرت دکھا جس کا اِستعمال تو نے ہما رے لئے ما ضی میں کیا تھا۔ 29 بادشاہ تمہا رے لئے یروشلم کے محل میں فدیہ لا ئیں گے۔ 30 اُن " جانوروں" کو اپنی مرضی کے مطا بق کرنے کے لئے اپنی چھڑی کا استعمال کر۔"سانڈوں" اور "گائے" کو ان قوموں میں اپنے حکم کے تابع کر۔ تو نے اُن قوموں کو جنگ میں شکست دی تھی۔ اب توُ ان سے چاندی منگوا لے ۔ 31 اُسے ایسا بنا کہ وہ مصر سے دولت لا ئے ۔ اے خدا اہل کوش( اتھو پیا) کو ایسا بنا کہ وہ اپنی دولت تیرے پاس لا ئیں اور دیں۔ 32 اے زمین کے بادشاہو! ما لک کے لئے گا ؤ۔ ہما رے خدا کی مدح سرائی کرو۔ 33 خدا کے لئے گاؤ! وہ رتھ پر چڑھ کر فلک ا لافلاک سے نکلتا ہے ۔ تم اس کی قدرت کی آواز سنو۔ 34 اسرائیل کا خدا! تمہا رے خدا ؤں سے زیادہ قدرت وا لا ہے ۔وہ اسرائیل کا خدا ہے اپنے لوگوں کو طا قتور بنا تا ہے ۔ 35 خدا اپنے گھر میں حیرت انگیز ہے ۔ اسرا ئیل کا خدا اپنے لوگوں کو قوّت اور توانائی دیتا ہے۔ خدا کی تمجید کرو۔

69:1 اے خدا! مجھ کو میری سب مصیبتوں سے بچا۔ میر ے مُنہ تک پانی چڑھ آیاہے۔ 2 کچھ بھی نہیں ہے جس پر میں کھڑا ہو جا ؤں۔ میں دلدل کے بیچ نیچے دھنستا چلا جا رہا ہوں۔میں نیچے دھنس رہا ہوں۔ میں گہرے پا نی میں ہوں اور میری چاروں طرف لہریں ٹکرا رہی ہیں ۔ 3 مدد کو پکا رتے ہو ئے میں کمزور ہو تا جا رہا ہوں۔ میرا حلق دُکھ رہا ہے ۔ میں تیری مدد کے لئے انتظار کر رہا ہوں ۔ دیکھتے اور انتظار کرتے میری آنکھیں تھک رہی ہیں۔ 4 میرے دشمن، میرے سر کے بالوں سے بھی زیادہ ہیں۔ وہ بغیر سبب کے مجھ سے نفرت کرتے ہیں۔ وہ مجھے نیست ونابود کرنے کی شدید کوشش کرتے ہیں۔ میرے دشمن میرے با رے میں جھو ٹی باتیں بنا تے ہیں۔ وہ جھوٹ بولتے ہیں اور کہتے ہیں کہ میں نے چیزیں چرائی ہے۔ وہ اُن چیزوں کا خمیازہ بھگتنے کے لئے زور ڈالتے ہیں جسے میں چُرا یا نہیں۔ 5 اے خدا! توُ میری غلطیوں کو جانتا ہے ۔ میں اپنے گناہ تجھ سے چھپا نہیں سکتا۔ 6 میرے مالک ، اے خداوند قادر مطلق تو اپنے لوگوں کو میری وجہ سے شرمندہ مت ہو نے دے۔ اے اسرائیل کے خدا! اپنے عبادت گذار کو میرے سبب سے رسوانہ کر۔ 7 میرا منہ شرم سے جھک گیا۔ میں اِس شرم کو تیرے لئے اٹھا ئے ہو ئے ہوں۔ 8 میرے ہی بھا ئی، میرے ساتھ اس طرح برتا ؤ کر تے ہیں جیسے کسی اجنبی سے برتا ؤ کرتے ہیں۔ میری ماں کے بیٹے غیر ملکی کی مانند مجھ سے برتا ؤ کر تے ہیں۔ 9 تیرے گھر کے لئے میرے شدید احساسات مجھے تباہ کر رہے ہیں۔ وہ لوگ جو تیرا مذاق اُڑا تے ہیں میری اہا نت کر تے ہیں۔ 10 میں تو پکا رتا ہوں اور روزہ رکھتا ہوں۔ اِس لئے وہ میری ہنسی اُڑا تے ہیں۔ 11 میں اپنا غم ظا ہر کر نے کے لئے موٹے کپڑے پہنتا ہوں، اور لوگ میرا مذاق اُ ڑا تے ہیں ۔ 12 وہ عام جگہوں میں میری بات کر تے اور نشہ باز میرے بارے میں گیت رچا کر تے ہیں۔ 13 اے خدا ! جہاں تک میری بات ہے ، تجھ سے میری التجا ہے ، میں چاہتا ہوں کہ تو مجھے اپنا لے۔ اے خدا، میں چاہتا ہوں کہ تو مجھ کو محبت سے جواب دے۔ میں جانتا ہوں میں تجھ پر اعتماد کر سکتاہوں کہ تو مجھے بچا لے گا۔ 14 مجھ کو دلدل سے نکا ل لے، مجھ کو دلدل کے بیچ مت ڈوبنے دے۔ مجھ کو اُن لو گوں سے بچا لے جو مجھ سے نفرت کر تے ہیں۔ تو مجھ کو اِس گہرے پانی سے بچا لے۔ 15 مجھے سیلاب میں ڈوبنے مت دے۔ گہرا ئی کو مجھے نگلنے نہ دے۔ قبر کو میرے اوپر اپنا منہ بند نہ کر نے دے۔ 16 اے خداوند! تیری شفّقت خوب ہے ۔ تو مجھ کو اپنی مکمل چاہت سے جواب دے۔ میری مدد کے لئے اپنی بھر پور مہربانی کے ساتھ میری جانب رُخ کر۔ 17 اپنے بندہ سے منہ مت موڑ۔ میں مصیبت میں پڑا ہوں۔ مجھ کو جلد سہا را دے۔ 18 اے خداوندآ ! میری جان بچا لے ۔ تو مجھ کو میرے دشمنوں سے چھڑا لے ۔ 19 تو میری شرمندگی سے وا قف ہے۔ تو جانتا ہے کہ میرے دشمنوں نے مجھے رُسوا کیا ہے ۔ انہیں میرے ساتھ ایسا کر تے تو نے دیکھا ہے۔ 20 شرمندگی نے مجھ کو توڑ کر رکھ دیا ہے ۔ اس رسوا ئی کے سبب سے میں مرنے کے قریب ہوں۔ میں ہمدردی کا منتظر رہا، کہ کو ئی تسلّی دے گا میں منتظر رہا، لیکن مجھ کو تو کو ئی بھی نہیں ملا۔ 21 انہوں نے مجھے زہردیا، کھانا نہیں دیا۔ میری پیاس بجھانے کو انہوں نے مجھے سرکہ پلا یا۔ 22 اُن کا بڑا دستر خوان اُن کے لئے پھندہ ہو جا ئے گا ۔ مجھے امید ہے کہ اُن کا کھانا اُنہیں نیست و نابود کر دے گا ۔ 23 وہ اندھے ہو جا ئیں، اور اُن کی کمر جھک کر کمزور ہو جا ئے۔ 24 تیرا قہر ان پر مکمل طریقے سے ٹوٹ کر پڑنے دے۔ 25 اُن کے گھروں کو توُ خالی بنا دے، وہاں کو ئی زندہ نہ رہے۔ 26 اُن کوسزا دے، اور وہ دور بھا گ جا ئیں گے۔ اور تب سچ مچ میں اُن کو درد ہو گا اور اس کے با رے میں بولنے کے لئے انہیں زخم دے۔ 27 اُ ن کے بُرے اعمال کی اُن کوسزا دے، جو انہوں نے کئے ہیں۔ اُن کو مت دِکھا کہ توُ اورکتنا بھلا ہو سکتا ہے ۔ 28 زندگی کی کتاب سے اُن کے ناموں کو مٹا دے۔صادقوں کے ناموں کے ساتھ توُ اُن کے ناموں کو اُس کتاب میں لکھ۔ 29 میں دُ کھی ہوں اور درد میں ہوں۔ اے خدا ، مجھ کو بلند کر اور میری حفا ظت کر۔ 30 میں گیت گاکر خدا کے نام کی تعریف کروں گا۔ اور شکر گذاری کے ساتھ اُس کی تمجید کروں گا۔ 31 خدا اِس سے شادماں ہو گا ۔ ایساکرنا ایک بیل کی قربانی یا پو رے جانور کی ہی قربانی پیش کرنے سے زیادہ بہتر ہے ۔ 32 اے خاکسار لوگو! تم خدا کی عبادت کر نے آئے ہو۔ اے خاکسار لوگو! اِن باتوں کو جان کر تم خوش ہو جا ؤ گے۔ 33 خداوند ، غریبوں اور مسکینوں کی سنا کرتا ہے ۔ خداوند انہیں اب بھی چاہتا ہے ، جو لوگ قید میں پڑے ہیں۔ 34 اے آسمان اور زمین! اے سمندر اور اس کی ساری چیزو خداوندکی ستائش کرو۔ 35 خداوند صیّون کی حفا ظت کر ے گا ، وہ یہوداہ کے شہروں کو پھر آباد کرے گا ۔ وہ لوگ جو اس زمین کے وارث ہیں وہ پھر وہاں رہیں گے۔ 36 وہاں اُ س کے بندوں کی نسل اُس کی مالک ہو نگی ، اور اُ سکے نام سے محبت رکھنے والے اّس میں بسیں گے۔

70:1 اے خدا ، میری حفا ظت کر ! اے خدا، جلدی کر اور مجھ کو سہا را دے۔ 2 لوگ مجھے ما رڈالنے کی کو شش کر رہے ہیں۔ اُنہیں شرمندہ اور بے عزّت کر دے۔ وہ چاہتے ہیں کہ میرا بُرا کریں۔ مجھے امید ہے کہ وہ گریں گے اور شرمندگی محسوس کریں گے۔ 3 لوگوں نے میرا مذاق اُ ڑا یا ۔ میں اُن کی شکست کی خواہش کرتا ہوں اور اِس بات کی کہ انہیں شرمندگی کا احساس ہو۔ 4 مجھ کو یہ آس ہے کہ وہ سبھی لوگ جو تیرے عبادت گذار ہیں، وہ خوش ہوں۔ وہ سبھی لوگو تری مدد کی آرزو رکھتے ہیں، وہ تیری ہمیشہ تمجید کر تے رہیں۔ 5 میرے ما لک ، میں غریب اور محتاج ہوں۔ جلدی کر ! آ، اور مجھے بچا لے ۔ اے خدا، صرف تو ہی ایسا ہے جو مجھ کو بچا سکتا ہے ۔اور دیر مت کر۔

71:1 ا اے خداوند! مجھ کو تیرا بھروسہ ہے، اِس لئے میں کبھی ما یوس نہیں ہو نگا ۔ 2 اپنی اچھا ئیوں سے تو مجھ کو بچا لیگا ۔ تو مجھ کو چھڑا لے گا ۔ میری سُن، مجھے بچا لے ۔ 3 تو میرا قلعہ بن۔ میں ہمیشہ بھا گ سکوں ویسی میری محفوظ پناہ بن ۔ میری حفاظت کے لئے تو حکم دے۔ کیوں کہ تو ہی تو میری چٹان ہے ۔ میری پناہ ہے۔ 4 اے خدا، تو مجھ کو بُرے لوگوں سے بچا لے۔ تو مجھ کو ظالم اور شریر لوگوں سے چھڑا لے۔ 5 اے خدا ، تو میری امید ہے۔ میں اپنے بچپن سے ہی تیرے بھروسے پر ہوں۔ 6 جب میں اپنی ماں کے بطن میں تھا، تبھی سے تیرے بھروسے پر تھا۔ جس دن سے میں نے جسم حاصل کیا، میں تیرے بھروسے پر ہوں۔ میں تیری ستائش ہمیشہ کرتا رہا ہوں۔ 7 میں دوسرے لوگوں کے لئے ایک مثال رہا ہوں۔ کیوں کہ تو میری قوّت کا وسیلہ رہا ہے ۔ 8 اُن حیرت انگیز کاموں کی ہمیشہ ستائش کرتا رہا ہوں، جنکو تو کرتا ہے ۔ 9 صرف اس وجہ سے کہ میں بوڑھا ہو گیا ہوں۔ مجھ کو نکال کر مت پھینک۔ میں کمزور ہوگیا ہوں۔ مجھ کو مت چھوڑ۔ 10 میرے دشمن میرے خلاف منصوبے بنا رہے ہیں۔ یقینًا وہ سب اکھٹے ہو گئے ہیں۔ اور اُن کا منصوبہ مجھ کو ما رڈالنے کا ہے ۔ 11 میرے دشمن کہتے ہیں،" خدا نے اُس کو چھوڑدیاہے۔ جا، اس کو پکڑ لا! کوئی بھی شخص اُسے مدد نہ دے گا ۔" 12 اے خدا ، تو مجھ کو مت چھوڑ! اے خدا، جلدی کر ! میری مدد کر نے کے لئے آ! 13 میرے دشمنوں کو پو ری طرح شکست دیدے۔! تو ان کو نیست و نابود کر دے۔ مجھے نقصان پہنچانے کی وہ کوشش کر رہے ہیں۔ اُن کو شرمندگی اور ِذلّت محسوس کرنے دے۔ 14 تب میں تجھ پر ہمیشہ بھروسہ کر وں گا۔ اور تیری تعریف اور بھی زیادہ کروں گا۔ 15 سبھی لوگوں سے میں تیری اچھا ئی کا ذکر کرتا رہوں گا ۔ اُس وقت کی باتیں میں اُن کو بتا ؤں گا۔ جب تو نے ایک بار نہیں بلکہ ان گنت موقعوں پر بچا یا تھا۔ 16 اے خداوند، میرے مالک ۔ میں تیری عظمت کا اظہا ر کروں گا۔ میں صرف تیرا اور تیری ہی اچھا ئی کا ذِ کر کروں گا۔ 17 اے خدا ! تو نے مجھ کو بچپن سے ہی تعلیم دی۔ میں اب تک تیرے تعجب خیز کا موں کا بیان کرتا رہا ہوں۔ 18 میں اب بوڑھا ہو گیا ہوں، اور میرے بال سفید ہو گئے ہیں۔ لیکن میں جانتا ہوں کہ تو مجھ کو ترک نہیں کرے گا ۔ ہر نئی نسل سے، میں تیری قدرت کا اور تیری قوّت کا اظہا ر کروں گا ۔ 19 اے خدا، تیری اچھا ئی آسمانوں سے بلندہے ۔ اے خدا ! تیرے ما نند اور کوئی نہیں۔ تو نے عجیب حیرت انگیز کام کیا ہے۔ 20 تو نے مجھے بُرے وقت اور تکلیفیں دکھا ئی ہے ۔ لیکن تو نے ہی اُ سب سے بچالیا اور زندہ رکھا ہے ۔ میں کتنا ہی گہرا ڈوبا لیکن تو نے مجھ کو میری مصیبتوں سے اوپر لے آیا۔ 21 میں پہلے جو کرتا تھا اس سے بھی عظیم کام کر نے میں میری مدد کر۔ مجھ کو تسلّی دیتا رہ۔ 22 بر بط کے ساتھ، میں تیری ستائش کروں گا۔ اے میرے خدا، میں یہ گاؤں گا کہ تجھ پر بھروسہ رکھا جا سکتا ہے ۔ میں اُس کے لئے گیت اپنے ستار پر بجا یا کروں گا ، جو اسرائیل کا مقدّس خداوند ہے۔ 23 میری رُوح کی تو نے حفا ظت کی ہے ۔ میری رُوح خوش رہے گی۔ اور ہونٹوں سے شادمانی کا گیت گاؤں گا۔ 24 میری زبان ہر گھڑی تیری اچھا ئی کے بارے میں گیت گایا کرے گی ۔ ایسے وہ لوگ جو مجھ کو ہلاک کر نا چاہتے ہیں، وہ شکست کھا ئیں گے اور ذلیل ہو ں گے۔

72:1 اے خدا! بادشاہ کی مدد کر ! تا کہ وہ بھی تیری طرح عقلمندی سے فیصلہ کرے ۔ تیری اچھا ئی سیکھنے میں شہزا دے کی مدد کر۔ 2 بادشاہ کی مدد کر تا کہ تیرے لوگوں کا وہ بہتر فیصلہ کر ے۔ مد دکر اُس کی تا کہ وہ غریبوں کو صحیح فیصلہ دے سکے ۔ 3 زمین پر ہر جگہ سلا متی اور انصاف رہے ۔ 4 بادشاہ کو غریب لو گوں کے ساتھ انصاف کر نے دے۔ وہ بے سہا را لوگوں کی مدد کرے۔ وہ لوگ سزا پا ئیں جو ا ُ ن کو ستا تے ہیں۔ 5 میری یہ خواہش ہے کہ جب تک سورج آسمان میں چمکتا ہے اور چاند آسمان میں ہے لوگ بادشاہ کا احترام اور خوف کریں۔ مجھے امیدہے کہ لوگ اُ سکا خوف ہمیشہ کریں گے۔ 6 بادشاہ کی مدد، کھیتوں پر پڑنے وا لی بارش اور کھیتوں میں پڑنے وا لی بو چھا ڑ کی طرح کر۔ 7 جب تک وہ بادشاہ ہے، بھلا ئی کا بول با لا رہے ، جب تک چاند ہے، امن قائم رہے۔ 8 اُس کی سلطنت سمندر سے سمندر تک، دریائے فرات سے مغربی ساحلی زمین تک پھیلے۔ 9 بیا باں کے لوگ اُس کے آگے جھکیں گے۔ اور اس کے سب دشمن اُس کے آگے اوندھے مُنہ گریں گے اور کیچڑ پر جھکیں گے۔ 10 تر سیس کے بادشاہ اور دوسرے جزیرے اُس کے لئے نذرانہ پیش کریں۔ شیبا کے بادشاہ اور سبا کے بادشاہ اُس کے تحفے پیش کریں۔ 11 سب بادشاہ ہما رے بادشاہ کے آگے جھکیں ۔ ساری قومیں اُس کی خدمت کر تی رہیں گی۔ 12 ہما را بادشاہ بے سہا روں کا مدد گار ہے ۔ ہما را بادشاہ غریبوں اور مسکینوں کو سہا را دیتا ہے ۔ 13 غریب محتاج اُس کے سہا رے ہیں۔ یہ بادشاہ اُن کو زندہ رکھتا ہے ۔ 14 یہ بادشاہ اُن کو اُن لوگوں سے بچا تا ہے۔ جو ظا لم ہیں اور جو اُن کو دُکھ دینا چاہتے ہیں۔ بادشاہ کے لئے اُن غریبوں کی زندگی بیش قیمت ہے۔ 15 بادشاہ کی عمر دراز ہو ! اور شیبا سے سونا حاصل کرے۔ بادشاہ کے لئے ہمیشہ دعا کرتے رہو اور تم ہر دن اُ سکو مبارک با ددو۔ 16 کھیت بھر پور فصل دے۔ پہاڑ فصلوں سے ڈھک جا ئیں۔ یہ کھیت لبنان کے کھیتوں کی مانند زر خیز ہو جا ئیں۔ شہر لوگوں سے بھر جا ئے جیسے میدان ہری گھا س سے بھر جا تے ہیں۔ 17 بادشاہ کی شان وشوکت اور مقبولیت ہمیشہ بنی رہے ۔ لوگ اُس کے نام کو یاد تب تک کر تے رہیں جب تک سورج چمکتا رہے۔ لوگ اُ س سے دعا ء خیر وبر کت حاصل کریں۔ اور ہر کوئی اسے دعاء خیر وبرکت دے۔ خداوند کی تمجید کرو۔ جو اسرائیل کا خدا ہے ۔ وہی خدا ایسے حیرت انگیز کام کر سکتا ہے ۔ 18 19 اس کے عظیم نام کی ہمیشہ تمجید کرو۔ اس کا جلال ساری دنیا میں بھر جا ئے۔آمین ۔ 20 یسّی کے فرزند داؤد کی دعائیں ختم ہو ئیں۔

73:1 بے شک، اسرائیل کے لئے خدا بھلا ہے ، خدا اُن لوگوں کے لئے بھلا ہو تا ہے ، جن کے دل پاک ہیں۔ 2 میں تو لگ بھگ پھسل گیا تھا اور گناہ کر نے لگا تھا۔ 3 جب میں نے دیکھا کہ شریر کامیاب ہو رہے ہیں۔ اور سکون سے رہ رہے ہیں۔ تب میں حسد محسوس کر نے لگا۔ 4 وہ لوگ صحتمند ہیں، انہیں زندگی کے لئے جدوّجہد نہیں کرنی پڑتی ہے۔ 5 وہ مغرور لوگ مصیبتیں نہیں اُٹھا تے ہیں جیسے ہم اٹھا تے ہیں ۔ ویسے اُن کو دوسرے لوگوں کی طرح نہیں ہیں۔ 6 اِس لئے وہ تکبّر اور نفرت سے بھرے رہتے ہیں، وہ غرور اور نفرت سے بھرے ہوئے رہتے ہیں۔یہ ویسا ہی صاف دکھا ئی دیتا ہے ۔ جیسے زیور اور وہ خوبصورت لباس جن کو وہ پہنے ہیں۔ 7 وہ لوگ ایسے ہیں کہ اگر کو ئی چیز دیکھتے ہیں، اور اُن کو پسند آجا تی ہے۔ تو اسے بڑھ کر چھین لیتے ہیں۔ وہ ویسا ہی کر تے ہیں جیسا انہیں پسند ہے ۔ 8 وہ ظالما نہ باتیں اور بُری بُری باتیں کہتے ہیں۔ وہ مغرور اور ہٹ دھرم ہیں۔ وہ دوسرے لوگوں سے فائدہ ا ُ ٹھا نے کا راستے بنا تے ہیں۔ 9 مغرور لوگ سوچتے ہیں کہ وہ دیوتا ہیں۔ وہ اپنے آپ کو زمین کا حکمران سمجھتے ہیں۔ 10 یہاں تک کہ خدا کے لوگ اُن شریرو ں کی طرف رجوع کرتے ہیں اور جیسا وہ کہتے ہیں، ویسا یقین کر لیتے ہیں۔ 11 وہ شریر لوگ کہتے ہیں،" ہما رے اُن کا موں کو خدا ئے تعالیٰ نہیں جانتا جن کو ہم کہہ رہے ہیں!" 12 وہ لوگ بدنیت اور مغرور ہیں، لیکن وہ دولت مند، اور مزید دولت مند ہو تے جا رہے ہیں۔ 13 پھر میں اپنا دل پاک کیوں بناتا رہوں؟ اپنے ہا تھوں کو ہمیشہ صاف کیوں کرتا رہوں۔ 14 اے خدا میں سارا دن تکلیف میں رہا اور تو ہر صبح مجھ کو سزا دیتا ہے ۔ 15 اے خدا! میں یہ باتیں دوسروں کو بتا نا چا ہتا تھا ۔ لیکن میں جانتا تھا کہ میں تیرے لوگوں سے غدّاری کروں گا۔ 16 اِن باتوں کو سمجھنے کی میں نے کوشش کی ، لیکن ان کا سمجھنا میرے لئے بہت دشوار تھا۔ 17 جب تک میں تیرے گھر نہ گیا اُن کو سمجھنے میں مجھے بہت دِقّت ہو ئی۔ 18 اے خدا ! بے شک تو نے اُن لوگوں کو مہیب حالا ت میں رکھا ہے۔ اُن کا گر جانا بہت ہی آسان ہے اُن کا نیست و نابود ہو جانا بہت ہی آسان ہے ۔ 19 اچانک اُن پر مصیبت پڑ سکتی ہے، اور وہ مغرور لوگ فنا ہو جا ئیں گے، اُن کے ساتھ بھیانک حادثہ ہوسکتا ہے ۔ اور پھر اُن کا خا تمہ یقینی ہے۔ 20 اے خداوند! وہ لوگ ایسے ہو نگے جیسے خواب ، جس کو ہم جاگتے ہی بھو ل جا تے ہیں۔ تو ایسے لوگوں کو ہما رے خواب کے بھیانک عفریت کی طرح غائب کر دے ۔ 21 میں بے عقل تھا۔میں نے دولتمندوں اور شریر لوگوں پر غور کیا ، اور میں پریشان ہو گیا ۔ اے خدا ! میں تجھ پر غضبنا ک ہوا ۔ میں احمق، جا ہل جانور کی طرح پیش آیا۔ 22 23 وہ سب کچھ میرے پاس ہے، جس کی مجھے ضرورت ہے ۔ میں تیرے ساتھ ہر دم ہوں۔ اے خدا تو میرا ہا تھ تھا مے ہو ئے ہے۔ 24 اے خدا ! تو مجھے راہ دکھلا تا ، اور بہتر مشورہ دیتا ہے ۔ آخر میں تو مجھے اپنے جلال میں لے لے ۔ 25 اے خدا ! آسمان میں صرف تو ہی میرا ہے ، اور زمین پر مجھے کیا چاہئے، جب تو میرے ساتھ ہے ۔ 26 چا ہے میرا دماغ اور جسم ضائع ہو جا ئے لیکن وہ چٹان میرے پا س ہے جسے میں چاہتا ہوں۔ خدا میرے پاس ہمیشہ ہے ۔ 27 اے خدا ! جو لوگ تجھ کو چھوڑ تے ہیں، وہ نیست و نابود ہو جا تے ہیں۔ تو انہیں تباہ کر دے گا جو تیرے وفا دار نہیں ہیں۔ 28 لیکن میں خدا کے نزدیک آیا، میرے لئے یہی بہتر ہے ۔ میں نے اپنی پناہ اپنے خداوند میرے ما لک کو بنا یا ہے ۔ اے خدا ! میں اُن سبھی باتوں کا ذکر کروں گا جن کو توُنے کیا ہے۔

74:1 اے خدا ! کیا تو نے ہمیں ہمیشہ کے لئے چھوڑدیا ہے؟ کیا تو ابھی تک اپنے لوگوں پر غضبناک ہے؟ 2 اُن لوگوں کو یاد کر جن کو تو نے بہت پہلے مول لیا تھا۔ ہم کو تو نے بچا لیا تھا۔ ہم تیرے اپنے ہیں یاد کر تیری جگہ کوہِ صیّون پر تھی ۔ 3 اے خدا ! اور اِن قدیم کھنڈروں سے ہو کر چل۔ تو اس مقدّس جگہ پر لوٹ کر آجا جس کو دشمن نے نیست و نابود کر دیا ہے ۔ 4 ہیکل میں دشمن جنگی نعرے لگا رہے ہیں۔ اُنہوں نے ہیکل میں اپنے جھنڈوں کو ظا ہر کر نے کے لئے نصب کر دیا ہے کہ انہوں نے جنگ میں کامیا بی حاصل کر لی ہے ۔ 5 دشمنوں کے سپا ہی ایسے لگ رہے تھے جیسے کو ئی شخص درانتی سے گھاس پھوس کاٹتا ہے ۔ 6 اے خدا وند! اِن دشمن سپا ہیوں نے اپنی کلہا ڑی اور ہتھوڑوں کا استعمال کیا اور تیرے گھر کی نقش کا ری توڑ ڈا لی۔ 7 اے خدا! اِن سپا ہیوں نے تیرے مقدّس جگہ( گھر) میں آ گ لگا دی ہے ۔ انہوں نے اسے زمین بوس کر دیا۔ اور اس مقدّس گھر کو نا پاک کر دیا جو تیرے نام کے احترام میں تعمیر کیا گیا تھا۔ 8 اُس دشمن نے ہم کو پو ری طرح فنا کر نے کی ٹھان لی تھی، اُنہوں نے ملک کے ہر مقدّس جگہ کو جلا د یا ۔ 9 کو ئی نشانی ہم دیکھ نہیں پائے ۔ کو ئی اور نبی نہیں رہا ۔ اور ہم میں سے کو ئی نہیں جانتا کہ کیا کرنا ہے ۔ 10 اے خدا ! یہ مخالفین کب تک ٹھٹھا کریں گے اور ہنسی اُڑائیں گے؟ کیا تو دشمن کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے اپنے نام کی توہین کر نے کے لئے چھوڑ دیگا؟ 11 ا ے خدا! تو نے اتنی سخت سزا ہم کو کیوں دی؟ تو نے اپنی عظیم قدرت کا استعمال کیا، اور ہمیں پو ری طرح فنا کیا۔ 12 اے خدا ! بہت دنوں سے تو ہی ہما را بادشاہ رہا۔ اِسی ملک میں تو نے کئی جنگیں جیتنے میں ہما ری مدد کی ۔ 13 اے خدا ! تو نے اپنی عظیم قوّت سے بحر قلزم کو بانٹ دیا۔ 14 تو نے سمندر کے عظیم عفریتوں کو شکست دی۔ تو نے لبیا تھان کے سر کے ٹکڑے کئے، اور اُس کے جسم کو جنگلی جانوروں کی خوراک بنادی۔ 15 تو نے چشمے بنائے اور دریا کو بہنے کا سبب بنا یا ۔ تو نے بہت بڑے دریاؤں کو خشک کر ڈا لا ۔ 16 اے خدا! دن تیرے قابو میں ہے ۔ اور رات بھی تیرے ہی قابو میں ہے ۔ تونے چاند اور سورج کو بنا یا ۔ 17 اے خدا ! تو زمین پر سب کے حدود باندھتا ہے ۔ تو نے ہی موسم گرما اور موسم سرما کو بنا یا ہے ۔ 18 اے خدا ! ان باتوں کو یاد کر اور یہ یاد کر کہ دشمن نے تیری اہانت کی ہے ۔ وہ احمق لوگ یترے نام سے بیر رکھتے ہیں۔ 19 اے خدا ! اُن جنگلی جانوروں کو اپنے فا ختہ مت لے نے دے! اپنے غریبوں کو تو ہمیشہ کے لئے بھول نہ جانا ۔ 20 ہم نے جو آپس میں معاہدہ کیاہے اِس کو یاد کر، اِس ملک میں ہر ایک تا ریک مقام پر ظلم ہے ۔ 21 اے خدا ! تیرے لوگوں کے ساتھ بُرا سلوک کیا گیا۔ اب اُن کو زیادہ مت ستا یا جانے دے۔ غریب اور محتاج تیرے نام کی تعریف کرتے ہیں۔ 22 اٹھ اور لڑ! یاد کر ، اُن احمقوں نے تجھے چیلنج کیا ہے ! 23 ان اہا نتوں کو مت بھول، جنہیں تیرے دشمنوں نے ہر دن کئے ہیں۔ اور مت بھو ل کہ وہ کس طرح تیرے ساتھ جنگ کرتے وقت غرّاتے تھے۔

75:1 اے خدا!ٍ ہم تیرا شکر ادا کر تے ہیں۔ ہم تیرا شکر کرتے ہیں۔ کیوں کہ تیرا نام نزدیک ہے ۔ اور لوگ تیرے ان حیرت انگیز کاموں کا جن کو تو کرتا ہے ، ذکر کر تے ہیں۔ 2 خدا کہتا ہے ،" میں نے فیصلے کا وقت متعین کر لیا ہے ۔ میں راستی سے فیصلہ کروں گا۔ 3 زمین اور زمین کی ہر شئے ڈگمگا سکتی ہے۔ اور گر نے کو تیار ہوسکتی ہے ۔ لیکن میں ہی اسے برقرار رکھ سکتا ہوں۔" 4 بعض لوگ بہت ہی مغرور ہو تے ہیں۔ وہ سوچتے رہتے ہیں کہ وہ بہت طاقتور اور اہم ہیں۔ لیکن میں اُن لوگوں کو بتا دوں گا،" ڈینگ مت ہانکو!" اتنے مغرور مت بنے رہو!" 5 6 اس زمین پر ایسی کو ئی قوّت نہیں ہے جو انسان کو ادنیٰ سے اعلیٰ بنا سکتی ہے ۔ 7 خدا حاکم ہے ۔ خدا ہی یہ فیصلہ کر تا ہے کہ کون شخص عظیم ہو گا ۔ خدا ہی کسی شخص کو سرفرازی بخشتا ہے ، اور کسی دوسرے کو پستی میں پہنچا تا ہے ۔ 8 خدا ، شریروں کو سزا دینے کے لئے تیار ہے ۔ خداوند کے پاس زہر ملی ہو ئی شراب ہے۔ خدا اس شراب (سزا) کو اُنڈیلتا ہے ، اور شریر لوگ اسے آخری بُوند تک پیتے ہیں۔ 9 میں لوگوں سے ان باتوں کا ہمیشہ ذکر کروں گا ۔ میں اسرائیل کے خدا کی مدح سرائی کروں گا۔ 10 میں شریر لوگوں کی قوّت کو چھین لوں گا ، اور میں نیک لوگوں کو قوّت دوں گا۔

76:1 یہوداہ کے لوگ خدا کو جانتے ہیں۔ اسرائیل میں لوگ خدا کے نا م کا احترام کر تے ہیں۔ 2 خدا کی ہیکل سالم( یروشلم ) میں ہے ۔ خدا کا مسکن کوہِ صیّون میں ہے ۔ 3 اُس جگہ پر خدا نے برق کمان کو اور ڈھال اور تلوار اور سامانِ جنگ کو تو ڑ ڈالا ۔ 4 اے خدا ! تُو اپنے دشمنوں کو شکست دینے کے بعد جب اُن پہا ڑوں سے لوٹتا ہے تو تُو پُر جلال ہوتا ہے ۔ 5 ان سپا ہیوں نے سوچا کہ قوّت وا لے ہیں۔ لیکن وہ اب جنگ کے میدان میں مرے پڑے ہیں۔ اُن کی لا شیں ان سا ری چیزوں کے بغیر جو ان کے ساتھ تھیں کھلی پڑی ہے۔ ان قوّت وا لے سپا ہیوں میں کو ئی ایسا نہیں تھا، جو آپ خود اپنی حفا ظت کر پاتا۔ 6 یعقوب کا خدا ، اِن سپا ہیوں پر گرجا ، اور وہ فوج رتھوں اور گھو ڑوں سمیت گر کر ہلاک ہو ئی۔ 7 خدا، تُو غضبناک ہے! جب تو غصّہ ہو تا ہے تو تیرے سامنے کو ئی شخص ٹھہر نہیں سکتا۔ 8 منصف کے روپ میں خدا وند کھڑے ہو کر اپنا فیصلہ سُنا دیا۔ خدا نے دنیا کے تمام عاجز لوگوں کو بچا یا ۔ آسمان سے اُس نے اپنا فیصلہ سنایا۔ اور ساری زمین خاموش اور خوفزدہ ہو گئی۔ 9 10 اے خدا ! تو شریر لوگوں کو سزا دیتا ہے ، لوگ تیری مدح سرائی کرتے ہیں۔ تو اپنا غضب ظا ہر کر تا ہے اور تبا ہی سے بچے لوگ قوّت وا لے ہو جا تے ہیں۔ 11 اے لوگو! تم نے خداوند اپنے خدا سے وعدہ کیا ۔ تم نے جو وعدہ کیا تھا۔ اب انہیں پو را کرو ۔ ہر جگہ لوگ خدا کا خوف اور احترام کر تے ہیں۔ اور اس کے لئے تحفے لا ئیں گے۔ 12 خدا عظیم رہنما ؤں کو شکست دیتا ہے۔ زمین کے سبھی بادشاہو! اُس کا خوف کرو۔

77:1 میں خدا کو پکا رتا ہوں۔ اے خدا تیرے لئے میں اپنی آوا ز کو بلند کرتا ہوں، تو میری سُن لے ! 2 اے میرے خدا! مجھ پر جب مصیبتیں پڑی، تو میں نے ساری رات تجھ کو یاد کیا ۔ میری روح نے تشفی نہیں پا ئی۔ 3 میں خدا کو یاد کر تا ہوں، اور میں کو شش کرتا رہتا ہوں کہ میں اس سے بات کروں، اور بتا دوں کہ مجھے کیسا لگ رہا ہے ۔ لیکن ا فسوس میں ایسا نہیں کر پا تا ۔ 4 تو مجھ کو سو نے نہیں دے گا میں نے کوشش کی ہے کہ کچھ کہہ ڈالوں، لیکن میں بہت پریشان تھا۔ 5 میں ما ضی کی باتیں سوچتا رہا۔ قدیم زمانے میں جو باتیں ہو ئی تھیں، اُن کے بارے میں میں سوچتا ہی رہا۔ 6 رات میں ، میں اپنے گیتوں کے بارے میں سوچتا ہوں۔ میں اپنے آپ سے باتیں کر تا ہوں، اور میں سمجھنے کی کوشش کرتا ہوں۔ 7 مجھ کو یہ حیرانی ہے ،" کیا ہما رے ما لک نے ہمیشہ کے لئے ہمیں چھو ڑ دیا ہے؟ کیا وہ ہم پر پھر کبھی مہربان نہ ہو گا؟ 8 کیا خدا کی شفقت ہمیشہ کے لئے جا تی رہی؟ کیا وہ ہم سے پھر کبھی بات کرے گا ؟ 9 کیا خدا بھول گیا کہ رحم کیا ہوتا ہے ؟ کیا اُس کی رحمت قہر میں بدل گئی ہے ؟" 10 میں یہ سوچا کر تا ہوں،" وہ بات جو مجھے فکر میں ڈال رہی ہے :' کیا خدا اپنی قوّت کو کھو بیٹھا ہے ؟"' 11 میں نے ا ن کاموں کو یاد کیا جسے خدا نے کیا۔ اے خدا ! جو کام تو نے قدیم زمانے میں کیا، مجھ کو یاد ہے۔ 12 میں نے اُن سبھی کاموں کو جن کو تو نے کیا ہے یاد کیا۔ جن کاموں کو تو نے کیا میں نے ان کے با رے میں سوچا۔ 13 اے خدا ! تیری را ہیں مقدّس ہیں۔ اے خدا ! کو ئی بھی عظیم نہیں ہے جیسا تو عظیم ہے 14 تو ہی وہ خدا ہے جو عجیب کام کرتا ہے ۔ تو نے قومو ں کے درمیان اپنی قوّت کو دکھا یا ۔ 15 تو نے اپنی قوّت سے تیرے لوگوں کو بچا لیا ۔ تو نے یعقوب اور یوسف کی نسل کو بچا لیا۔ 16 اے خدا ! تجھے پا نی نے دیکھا اور وہ خوفزدہ ہوا ۔ گہرا سمندر خوف سے تھر تھر کانپ اُ ٹھا۔ 17 گہرے بادلوں سے پانی چھوٹ پڑا تھا۔ اونچے بادلوں سے مہیب گرج لوگوں نے سُنیں۔ پھر ان بادلوں سے روشنی کے تیر کوند پڑے۔ 18 تیری آواز گرج کی طرح چیختی تھی۔ بجلیاں دنیا کو روشن کر تی ہیں۔ زمین لرز گئی اور تھر تھر کانپ اُ ٹھی۔ 19 اے خدا ! تو سمندر میں پیدل چلا۔ تو نے گہرے پانی کو پار کیا لیکن تو نے اپنے قدم کا کو ئی نشان نہیں چھو ڑا۔ 20 تو نے موسیٰ اور ہا رو ن کا استعمال اپنی قدرت سے کر تے ہو ئے بھیڑوں کر طرح لوگوں کی رہنمائی کی ۔

78:1 اے میرے لوگو ! میری شریعت کو سُنو۔ اُن باتوں پر دھیان دو جنہیں میں بتا تا ہوں۔ 2 میں تمثیل میں کلام کرو ں گا۔ اور قدیم پہیلیاں کہوں گا ۔ 3 ہم نے یہ کہا نی سُنی ہے اور اُ سے ہم اچھی طرح جانتے ہیں۔ یہ کہا نی ہما رے باپ دادا نے کہی۔ 4 اِس کہا نی کو ہم نہیں بھو لیں گے ۔ ہما رے لوگ اِس کہا نی کو آئندہ آنے وا لی پشت کو سُنا ئیں گے۔ ہم سبھی خداوند کی مدح سرائی کریں گے، ہم اُن کے عجیب کا موں کا ، جن کو انہوں نے کیا ہے ذِ کر کریں گے ۔ 5 خدا نے یعقوب کے معاہدہ کو قائم رکھّا۔ خدا نے اسرائیل کو شریعت دی۔ جن کی بابت خدا نے ہما رے باپ دادا کو حکم دیاکہ وہ ا پنی اولا د کو ان کی تعلیم دیں۔ 6 اِس طرح لوگ شریعت کو جانیں گے۔ یہاں تک کہ آخری پشت تک اِسے جا نیں گے۔ نئے بچے جنم لینگے اور وہ بالغ ہو کر اس کہا نی کو اپنے بچّوں کو سنا ئیں گے ۔ 7 اّس طرح وہ سبھی لوگ خدا پر بھروسہ کریں گے ۔ وہ اُن قدرت کے کاموں کو نہیں بھو لیں گے۔ جن کو خدا نے کیا تھا۔ وہ اس کے احکا مات کو ما نیں گے خدا کے احکاما ت پر عمل کریں گے۔ 8 اّس طرح وہ سبھی لوگ اپنی اولا دوں کو خدا کے حکموں کو سنا ئیں گے۔ تب انکی او لا دیں اُن کے باپ دادا جیسے نہیں ہوں گے۔ اُن کے باپ دا دا نے خدا سے اپنا مُنہ مو ڑا اور اسے نہیں مانا ۔ وہ ہٹ دھرم تھے اور رُوح خدا کے بے وفا تھے۔ 9 افرائم کے بیٹے مُڑی ہو ئی کمان سے لیس تھے لیکن وہ اسی ہتھیار کی مانند جنگ سے وا پس بھاگ گئے۔ 10 اُنہوں نے خدا کے معاہدہ کو قائم نہ رکھّا۔ اُنہوں نے خدا کی شریعت پر چلنے سے انکار کر دیا۔ 11 افرائم کے لوگ ان عظیم باتوں کو بھول گئے جنہیں خدا نے ان کے لئے ظا ہر کیا تھا۔ وہ اُن عجائب کوبھو ل گئے جنہیں اُس نے دکھا ئے تھے۔ 12 خدا نے ان سب کے باپ دادا کو مصر کے ضعن میں اپنے حیرت انگیز کا رنا مے دکھا ئے۔ 13 خدا نے سُرخ سمندر کے دو حصّے کر دیئے اور لوگوں کو پار اتار دیا۔ پا نی پکّی دیوار کی طرح دونوں جا نب کھڑا رہا۔ 14 ہر دن لوگوں کو خدا نے عظیم بادل کے ساتھ اُن کی رہبری کی اور ہر رات خدا نے اُن کو آ گ کے ستون کی روشنی سے راہ دکھا ئی ۔ 15 خدا نے بیابان میں چٹان کو چیر کر زمین کے نیچے سے پانی دیا۔ 16 اُس نے چٹان میں سے ندیاں جا ری کیں، اور دریاؤں کی طرح پانی بہا یا ۔ 17 لیکن لوگ خدا کی مخالفت میں لگا تار گناہ کر تے ہیں یہاں تک کہ وہ بیا بان میں بھی خدا ئے تعا لیٰ سے بغا وت کئے۔ 18 پھر ان لوگوں نے خدا کو پرکھنے کا ارادہ ترک کیا ۔ اُنہو ں نے بس اپنی بھوک مٹا نے کے لئے خدا سے کھا نا مانگا۔ 19 وہ خدا کے خلاف بکنے لگے ۔ وہ کہنے لگے،" کیا بیاباں میں خدا ہمیں کھا نے کو دے سکتا ہے ؟" 20 خدا نے چٹان پر ما را اور پا نی کا سیلاب با ہر پھوٹ پڑا۔ لیکن کیا وہ ہمیں روٹی بھی دے سکتا ہے؟ کیا وہ اپنے لوگوں کے لئے گوشت مہیا کر دے گا ؟ 21 خداوند نے وہ سن لیا جو لوگوں نے کہا تھا۔ یعقوب سے خدا بہت ہی غصّے میں تھا۔ اسرا ئیل سے خدا بہت ہی غصّے میں تھا۔ 22 کیوں؟ اِس لئے کہ لوگوں نے اِس پر بھروسہ نہیں رکھا تھا۔ اُنہیں بھروسہ نہیں تھا، کہ خدا اُنہیں بچا سکتا ہے ۔ 23 لیکن اُسی وقت خدا نے اُن پر بادل کھو ل دئیے۔ اور کھانے کے لئے اُن پر مَنّ بر سایا ۔ یہ ٹھیک ویسا ہی جیسے آسمان کے دروا زے کھل گئے اور آسمانی خوراک دی گئی۔ 24 25 لوگوں نے فرشتوں کی وہ غذا کھا ئی۔ اُن لوگوں کو آسودہ کر نے کے لئے خدا نے کا فی غذا بھیجی۔ 26 پھر خدا نے مشرق سے تیز ہوا چلا ئی اور اُن پر بٹیر بارش جیسے کر نے لگے ۔ تیمن کی جانب سے خدا کی عظیم قدرت نے ایک آندھی اُٹھا ئی اور نیلا آسمان سیاہ ہو گیا کیوں کہ وہاں ان گنت پرندے چھا ئے تھے۔ 27 28 وہ پرندے ٹھیک پراؤ کے بیچ میں گرے تھے۔ وہ پرندے ان لوگوں کے خیموں کے چاروں طرف گرے تھے۔ 29 اُن کے پاس کھا نے کو بہت کچھ تھا، لیکن اُن کی بھو ک نے ان سے گناہ کروائے۔ 30 انہوں نے اپنی بھوک پر قابو نہیں پایا تھا اِسی لئے ان بٹیروں کو بغیر خون نکا لے ہیں کھا لیا۔ 31 اِسی لئے اِن لوگوں پر خدا بہت غصّہ ہوا، اور اُن میں سے بہتوں کو ماردیا ۔ اُس نے بہت سے صحت مند جوان اسرائیلوں کو ہلاک کیا ۔ 32 با وجود اُس کے لوگ گناہ کر تے رہے ۔ اُنہوں نے عجیب وغریب کاموں پر یقین نہیں کیا جو خدا سے ہو سکتے تھے۔ 33 اِس لئے خدا نے اُن کی بے کا ر کی زندگی ختم کر دی۔ 34 جب کبھی خدا نے اُن میں سے کسی کو ہلاک کیا ۔ تو باقی خدا کی طرف لوٹتے۔ وہ دوڑ کر خدا کی جانب لوٹ کر آتے۔ 35 وہ لوگ یاد کر تے کہ خدا اُن کی چٹان تھا۔ وہ یاد کر تے کہ خدا نے اُن کا تحفظ کیا تھا۔ 36 ویسے تو اُنہوں نے کہا تھا کہ وہ اُس سے محبت رکھتے ہیں۔ اُنہوں نے جھو ٹ بولا تھا۔ ایسا کہنے میں وہ سچّے نہیں تھے۔ 37 اُن کے دل خدا کے مخلص نہیں تھے۔ وہ معاہدہ کے وفا دار نہیں تھے۔ 38 لیکن خدا رحم کر نے وا لا تھا۔ اُس نے اُنہیں ان کے گنا ہوں کے لئے معاف کیا، اور اُس نے اُن کو نیست ونابود نہیں کیا۔ خدا نے کئی موقعوں پر اپنا قہر روکا۔ خدا نے خود کو بہت غضبناک ہو نے نہیں دیا۔ 39 خدا کو یاد آیا کہ وہ محض انسان تھے۔ انسان صرف ہوا جیسے ہیں ، جو بہہ کر چلی جا تی ہے ۔ اور لوٹتی نہیں۔ 40 ہا ئے ، اُن لوگوں نے بیا بان میں خدا کے خلاف بغاوت کی ۔ انہوں نے اُس کو بہت آزردہ کیا تھا۔ 41 بار بار وہ لوگ خدا کے تحمّل کو آزمانے لگے ۔ اُنہوں نے اصل میں اسرائیل کے اُس قدّوس کو نا را ض کیا۔ 42 وہ لوگ خدا کی قوّت کو بھو ل گئے۔ وہ لوگ بھول گئے، کہ خدا نے اُن کو کتنی ہی بار دشمن سے بچا یا۔ 43 وہ لوگ مصر کے معجزوں کو اور ضعن کے بیا بان کے معجزوں کو جنہیں خدا نے دکھایا تھا بھول گئے۔ 44 اُ ن کے دریاؤں کو خدا نے خون میں تبدیل کر دیا تھا۔ جن کا پانی مصر کے لوگ پی نہیں سکتے تھے۔ 45 خدا نے مچھّروں کے غول بھیجے تھے، جنہوں نے مصر کے لوگوں کو کا ٹا۔ خدا نے ان مینڈ کوں کو بھیجا جنہوں نے مصریوں کی زندگی اجا ڑ دی۔ 46 خدا نے اُن کی فصلیں کیڑوں کو دے دیں۔ اُن کے دوسرے پودے ٹڈّ یوں کو دے دیا۔ 47 خدا نے مصریوں کے انگور کے باغ اولوں سے تباہ کئے ۔ اور اُ ن کے گولر کے درختوں کو پا لے سے ما را۔ 48 خدا نے اُ نکے جانور او لوں سے ما ر دئیے، اور بجلیاں گِرا کر اُ ن کی بھیڑ بکریوں کو تباہ کیا۔ 49 خدا نے مصر کے لوگوں کو اپنا مہیب قہر دکھا یا۔ اُن کی مخالفت میں اُس نے اپنی تبا ہی کے فرشتے بھیجے۔ 50 خدا نے قہر ظاہر کر نے کے لئے ایک راہ پا ئی۔ اُ ن میں کسی کو زندہ رہنے نہیں دیا۔ مہلک بیما ری سے اس نے اُ نکو مرجانے دیا۔ 51 خدا نے مصر کے ہر پہلے فرزند کو ما ردیا۔ حام کے گھرا نے کے ہر پہلے فرزند کو اُس نے ما ردیا۔ 52 پھر اُس نے چروا ہے کی مانند اسرائیل کی رہنما ئی کی۔ خدا نے اپنے لوگوں کو ایسی راہ دکھا ئی جیسے صحرا میں بھیڑ کی رہنما ئی کی جا تی ہے ۔ 53 اس نے اپنے لوگوں کی حفا ظت کے ساتھ رہنما ئی کی ۔خدا کے لوگوں کو کسی سے خوف نہیں تھا۔ خدا نے اُ نکے دشمنوں کو سُرخ سمندر میں غرق کیا۔ 54 خدا اپنے لوگوں کو اپنی مقدّس زمین پر لے آیا۔ اُ سی نے اُنہیں اُس پہاڑ پر اپنی ہی قدرت سے لا یا۔ 55 خدا نے دوسری قوموں کو وہ زمین چھوڑنے پر مجبور کیا۔ خدا نے ہر ایک گھرا نے کو اُن کا حصّہ اُس زمین میں دیا۔اِس طرح اسرائیل کے گھرا نے اپنے ہی گھروں میں بس گئے ۔ 56 اتنا ہو نے پر بھی بنی اسرائیلیوں نے خدا کو آزمایا اور اُس کو بہت آزردہ کیا۔ اُن لوگوں نے خدا کی شریعت کو نہیں مانا ۔ 57 بنی اسرائیلیوں نے خدا سے منہ موڑ لیا تھا ۔ وہ اُس کے خلاف ویسا ہی تھا جیسے اُن کے با پ دادا تھے۔ انہوں نے اپنا رُخ اس طرح بدل دیا جیسے مُڑی ہو ئی کمان۔ 58 بنی اسرائیلیوں نے اونچی عبادت گاہ بنا ئی اور خدا کو غضبنا ک کیا۔ انہوں نے دیوتاؤں کی مورتیاں بنا ئی اور خدا کو غیرت دلا ئی۔ 59 خدا نے یہ سُنا اور بہت غضبنا ک ہوا۔ اور اِسرائیل کو مکمل طور پر مسترد کر دیا۔ 60 خدا نے شیلا ہ کے خیمہ کو چھوڑ دیا۔ یہ وہی خیمہ تھا جہاں خدا لوگوں کے بیچ میں رہتا تھا۔ 61 پھرخد ا نے اپنے لوگوں کو دوسری قوموں کی اسیری میں دے دیا۔ خدا کے " خوبصورت زیور" کو دشمنوں نے چھین لیا۔ 62 خدا نے اپنے ہی لوگوں ( اسرائیل) پر قہر ظا ہر کیا۔ اُس نے اُن کو جنگ میں ہلاک کیا ۔ 63 اُن کے جوان جل کر راکھ ہوئے۔ اور وہ کنواریاں جو بیاہ کے قابل تھیں، اُن کے سہاگ کے گیت نہیں گائے گئے۔ 64 کا ہن مار ڈا لے گئے۔ لیکن اُن کی بیوائیں اُن کے لئے نہیں روئیں۔ 65 آخر میں ہما را خدا ایک سپا ہی کی مانند اُٹھ بیٹھا جیسے کو ئی جنگجو شراب کے نشہ سے ہوش میں آیا ہو۔ 66 اور اُس نے اپنے دشمنوں(مخالفوں) کو مار کر پسپا کر دیا۔ خدا نے اپنے دشمنوں کو شکست دی۔ اور ہمیشہ کے لئے ذلیل کیا۔ 67 لیکن خدا نے یوسف کے خاندان کو مسترد کر دیا۔ خدا نے افرائیم کے خاندان کو قبول نہیں کیا۔ 68 تب خدانے یہوداہ کے خاندان کو چُنا اور کوہِ صیّون کو چُنا جس سے اُس کو محبت تھی۔ 69 اُس بلند پہا ڑ پر خدا نے اپنامقدّس گھر بنا یا ۔ خدا نے اپنا مقدّس گھر کو زمین کی مانند ہمیشہ قائم رہنے کے لئے بنا یا ۔ 70 خدا نے داؤد کو اپنے خصوصی خادم کے طور پر چُنا۔ داؤد تو بھیڑوں کی دیکھ بھا ل کر تا تھا لیکن خدا اُسے اُس کا م سے ہٹا دیا۔ 71 خدا داؤد کو بھیڑوں کی رکھوا لی سے لے آیا، اور اُس اپنے لوگوں یعنی یعقوب کے لوگ ، بنی اسرائیل جو خدا کی میراث تھی اس کی رکھوا لی کا کام سونپا۔ 72 اور خلوص دل اور ما ہر حکمت سے داؤد نے بنی اسرائیلیوں کی رہنما ئی کی۔

79:1 اے خدا! تیرے لوگوں سے جنگ کر نے کے لئے قومیں آئیں۔ اُنہوں نے تیرے مقدّس گھر کو نا پا ک کیا ہے ۔ یروشلم کو وہ تباہ کر کے چلے گئے ۔ 2 اُنہوں نے تیرے بندوں کی لاشوں کو آسمان کے پرندوں کی طرح اور تیرے مقدّس کے گوشت کو زمین کے درندوں کی خوراک بنا دیا۔ 3 اے خدا ! دشمنوں نے تیرے لوگوں کو تب تک ما را جب تک ان کا خون پانی کی مانند نہیں پھیل گیا۔ ان کی لاشوں کو دفن کر نے وا لا کو ئی نہیں تھا۔ 4 ہما رے پڑوسی ملکوں نے ہمیں ذلیل کیا ہے ، ہما رے آس پاس کے لوگ سبھی ہنستے ہیں۔ اور ہما را مذاق اڑا تے ہیں ۔ 5 اے خدا کیا تو ہمیشہ کے لئے ہم سے نا را ض رہے گا ؟ کیا تیرے شدید احساسات آ گ کی طرح بھڑک تے رہیں گے؟ 6 اے خدا ! اپنے قہر کو اُن قوموں کے خلاف موڑ جو تجھ کو نہیں پہچانتے، اپنے قہر کوان قوموں کے خلاف موڑ جو تیرے نام کی عبادت نہیں کر تے۔ 7 کیوں کہ اُن قوموں نے یعقوب کو فنا کیا۔ انہوں نے یعقوب کے ملک کو فنا کیا۔ 8 اے خدا ! تو ہما رے با پ دادا کے گنا ہوں کے لئے مہربانی کر کے ہم کو سزا مت دے۔ جلدی کر، توہم پر اپنی رحمت پہنچا۔ ہمکو تیری بہت ضرورت ہے۔ 9 ہما رے خدا! ہما رے محافظ، ہم کو سہا را دے! اپنے نام کے احترام میں برا ئے مہربانی ہما ری مدد کر! اپنے نام کی خاطر ہم کو چھڑا، اور ہما رے گناہوں کا کفّا رہ دے۔ 10 دوسری قوموں کو تو یہ مت کہنے دے،" تمہا را خدا کہا ں ہے؟ کیا وہ تجھ کو سہا را نہیں دے سکتا ؟" اے خدا ، اُن کو سزا دے تا کہ اُس کو ہم دیکھ سکیں۔ تیرے بندوں کو قتل کر نے کے سبب انہیں سزا دے۔ 11 قیدی کی آہ تیرے حضور تک پہنچے۔ اے خدا، تو اپنی عظیم قوّت سے اُن لوگوں کو بچا جن کو مر نے کے لئے ہی چُنا گیا ہے ۔ 12 اے خدا! ہم جن لوگوں سے گھِرے ہو ئے ہیں، اُن کو اُس ظلم کی سزا سات گنا دے۔ اے خدا! اُن لوگوں کو اتنی بار سزا دے جتنی بار وہ تیری اہا نت کی ہے ۔ 13 ہم تو تیرے لوگ ہیں، اور تیری چراگاہ کی بھیڑیں ہیں۔ ہم تیری شکر گذاری ہمیشہ کریں گے۔ اے خدا ہم پشت در پشت تیری ستائش کریں گے۔

80:1 اے اسرائیل کے چوپان، تو میری سُن لے۔ تو نے یوسف کے بھیڑوں( لوگوں) کی رہنما ئی کی ۔ تو بادشاہ کی طرح کروبی فرشتوں پر جلوہ گرہے۔ ہمکو اپنا دیدار کرا۔ 2 اے اسرائیل کے چوپان ، افرائیم، بنیمین اور منّسی کے سامنے اپنی قدرت کو بیدار کر اور ہمیں بچانے کو آ۔ 3 اے خدا ! ہم کو قبول کر۔ ہم کو قبول کر اور ہما ری حفاظت کر۔ 4 اے خدا وند ! خدا قادر مطلق! کیا تو ہمیشہ کے لئے ہم پر نا راض رہے گا ؟ ہما ری دعاؤں کو تو کب سُنے گا ؟ 5 تو نے اپنے لوگوں کو غذا کے طور آنسو دیاہے۔ تو نے اپنے لوگوں کو پینے کے لئے آنسوؤں سے لبریز پیالہ دیا ہے ۔ 6 تو ہم کو ہما رے پڑوسیوں کے لئے نشانہ بننے دیا جس پر وہ جھگڑا کرے۔ ہما رے دشمن ہما را مذاق اُڑا تے ہیں۔ 7 اے خدا پو ری قدرت وا لے پھر تو ہم کو قبول کر۔ ہمکو قبول کر اور ہما ری حفاظت کر۔ 8 قدیم زمانے میں، تو نے ہمیں ایک بہت ہی اہم پودے کی مانندسمجھا۔ تو اپنی "تاک" (انگور کی بیل) مصر سے با ہر لا یا۔ تو نے دوسرے لوگوں کو یہ زمین چھوڑنے پر مجبور کیا اور یہاں تو نے اپنی "تاک" اگادی۔ 9 تو نے "تاک" کے لئے زمین کو تیار کیا!اُس کی جڑوں کو پکّی کر نے کے لئے تو نے سہا را دیا اور جلد ہی "تاک" زمین پر ہر جگہ پھیل گئی۔ 10 اُس نے پہا ڑ ڈھک لیا۔ یہاں تک کہ اُ س کے پتّوں نے عظیم دیو نما درختوں کو بھی ڈھک لیا۔ 11 اُس نے اپنی شاخیں سمندر تک پھیلا ئیں اور اُن کی ٹہنیاں دریائے فرا ت تک پھیل گئیں۔ 12 اے خدا! تو نے وہ دیواریں کیوں گرادیں؟ جو تیری "تاک" کی حفا ظت کر تی تھیں اب ہر کو ئی جو وہاں سے گذرتا ہے ، وہاں سے انگور کو توڑ لیتا ہے ۔ 13 جنگلی خنزیر آتے ہیں۔ اور تیری "تاک" کو روندتے ہو ئے گذر جا تے ہیں۔ جنگلی جانور آتے ہیں۔ اور اُس کی پتّیاں کھا جا تے ہیں۔ 14 اے خداوند قادر مطلق! وا پس آ۔ اپنی "تاک" کو آسمان سے نیچے دیکھ ، اور اس کی حفا ظت کر۔ 15 اے خدا ! اپنی اِس "تاک" کو دیکھ جس کو تو نے خود اپنے ہا تھوں سے لگایا ہے۔ اِس نو خیز پودے کو دیکھ جسے تو نے اگایا۔ 16 تیری "تاک" کو سوکھے ہو ئے اُپلوں کی طرح آگ میں جلا یا گیا۔ تو اُس سے غضبناک تھا اور تو نے اجا ڑ دیا۔ 17 اے خداوند تو اپنا ہا تھ! تو اپنا ہا تھ اس بیٹے پر رکھ جو تیری داہنی جانب کھڑا ہے ۔ اس بیٹے پر ہا تھ رکھ جسے تو نے پا لا ہے۔ 18 وہ دوبارہ کبھی تجھ کو نہیں چھوڑے گا ۔ تو اس کو زندہ رکھ، اور وہ تیرے نام کی تمجید کرے گا ۔ 19 ا ے خداوند قادر مطلق! ہما رے پاس لوٹ آ۔ ہم کو اپنا لے ، اور ہما ری حفاظت کر۔

81:1 خوشی مناؤ اور گاؤ خدا کے لئے جو ہما ری قوّت ہے ۔ تم اُس کے لئے جو اسرائیل کا خدا ہے، خوشی کا نعرہ ما رو۔ 2 نغمہ چھیڑو اور دف بجا ؤ۔ ستار اور بر بط سے دل نواز سُر نکا لو۔ 3 نئے چاند کے وقت میں تم نر سنگا پھونکو۔ پو رے چاند کے موقع پر تم نر سنگا پھونکو۔ یہ وہ وقت ہے جب ہما رے آرام کے دن شروع ہو تے ہیں۔ 4 بنی اسرائیلیوں کے لئے ایسی ہی شریعت ہے۔ وہ احکام خدا نے یعقوب کو دئیے ہیں۔ 5 خدا نے یہ معاہدہ یوسف کے ساتھ تب کیا تھا، جب خدا اُسے مصر سے دور لے گیا۔ مصر میں ہم نے وہ زبان سنی تھی جسے ہم لوگ سمجھ نہیں پائے تھے۔ 6 خدا کہتا ہے ،" تمہا رے کندھوں کا بوجھ میں نے لے لیاہے۔ میں مزدور کی ٹوکری اتار پھینکتا ہوں۔ 7 جب تم مصیبت میں تھے تم نے مدد کو پکا را اور میں نے تمہیں چھڑایا۔ میں طوفانی بادلوں میں چھپا ہوا تھا، اور میں نے تجھ کو جواب دیا۔ میں نے تجھے مریبہ کے چشمہ آزما یا ۔ 8 اے میرے لوگو! سُنو۔ میں تم کو اپنا عہدنامہ دوں گا۔اِسرائیل ،تو مجھ پر توجہ دے! 9 تم کسی غیر خداوندجن کو غیر ملکی پوجتے ہیں، سجدہ نہ کرو۔ 10 میں خداوند، تمہا را خدا ہوں۔ میں وہی خدا ہوں، جو تمہیں مصر سے با ہر لا یا تھا۔ اے اسرائیل تو اپنا مُنہ کھو ل، میں تجھ کو کھلا ؤں گا۔ 11 " مگر میرے لوگوں نے میری بات نہیں سُنی۔ اسرا ئیل میرا حکم نہیں مانا ۔ 12 ا س لئے میں نے اُنہیں ویسا ہی کرنے دیا۔ جیسا وہ کر نا چاہتے تھے۔اِسرا ئیل نے وہ سب کیا جو انھیں پسند تھا۔ 13 اگر صرف میرے لوگ میری بات سُنتے۔ اور کاش اسرائیل ویسی ہی زندگی گذارتے جیسی میں اُن سے چاہتا تھا۔ 14 تب تو میں اسرائیل کے دشمنوں کو ہرا دیتا۔ میں اُن لوگوں کو سز ا دیتا جو اسرائیل کو مصیبت دیتے ۔ 15 خداوندکے دشمن خوف سے لرزینگے۔ اُن کو ہمیشہ کے لئے سزادی جا تی ۔ 16 خدا اپنے لوگوں کو نفیس گیہوں دے گا ۔ چٹان انہیں شہد اس وقت تک دے گی جب تک وہ سیر نہیں ہوں گے۔"

82:1 خداؤں کی جما عت میں خدا کھڑا ہو تا ہے ۔ اور فیصلہ دیتا ہے۔ 2 خدا نے کہا،" کب تک تم لوگوں کا فیصلہ نا انصافی سے کرو گے؟ کب تک تم شریر لوگوں کو یو نہی بغیر سزادئیے چھو ڑتے رہو گے؟" 3 " یتیموں اور غریبوں کا انصاف کرو۔ غمزدہ اور مفلس کے ساتھ انصاف سے پیش آؤ۔ 4 غریب اور محتاج کی حفاظت کرو ۔ برے لوگوں کے چنگل سے ان کو بچا لو۔ 5 " وہ بنی اسرائیل نہیں جانتے کیا کچھ ہو رہا ہے ۔ وہ سمجھتے نہیں ! وہ جانتے نہیں وہ کیا کر رہے ہیں۔ اُن کی دنیا اُن کے چاروں جانب گر رہی ہے ۔" 6 میں نے کہا،" تم لوگ دیوتا ہو، تم خدا ئے تعالیٰ کے بیٹے ہو۔ 7 لیکن تم بھی ویسے ہی مر جا ؤگے، جیسے یقینی طور پر سب لوگ مر جا تے ہیں۔ تم ویسے مروگے جیسے دیگر رہنما مر جا تے ہیں۔" 8 اے خدا ! اُٹھ۔ زمین کا فیصلہ کر۔ کیوں کہ تو ہی سب قوموں کا ما لک ہو گا ۔

83:1 اے خدا ! تو خاموش مت رہ۔ اپنے کانوں کو بند مت کر۔ اے خدا ! مہربانی کر کے کچھ بول۔ 2 اے خدا ! تیرے دشمن تیرے خلاف منصوبے بنا رہے ہیں۔ وہ لوگ بہت جلد حملہ کریں گے ۔ 3 اے خدا تیرے دُشمن تیرے لوگوں کے خلاف پو شیدہ منصوبے بنا رہے ہیں۔ تیرے دشمن ا ن لوگوں کی مخالفت میں جو تجھ کو پیا رے ہیں، مشورے کر رہے ہیں۔ 4 وہ دشمن کہہ رہے ہیں،" آ ؤ،ہم اُن لوگوں کو پوری طرح مٹا ڈالیں ، پھر کو ئی بھی شخص اِسرائیل کا نام یاد نہیں کرے گا ۔" 5 اے خدا! وہ سبھی لوگ تیری مخالفت میں جنگ کر نے کے لئے ایک جگہ جمع ہو گئے ہیں۔ تیرا معاہدہ جو تو نے ہم سے کیا ہے ، وہ اس کے مخا لف ہیں۔ 6 یہ دشمن ہم سے جنگ کر نے کے لئے ایک ہو گئے ہیں۔ یعنی ادوم کے اہل خیمہ اسمٰعیل،موآب اور ہاجرہ کی نسل۔ 7 جبال اور عمّون اور عما لیق، فلسطینی اور صُور کے با شندے، یہ سبھی لوگ ہم سے جنگ کر نے کے لئے اکٹھے ہو گئے۔ 8 یہاں تک کہ اسّور بھی ان لوگوں میں مل گئے انہوں نے بنی لو ط کو بہت ہی طاقتور بنا یا ۔ 9 اے خدا ! تو دشمن کو ویسے شکست دے جیسے تو نے مدیان ، سیسرا، یابین کو قیسون ندی کے پاس شکست دی۔ 10 تو نے اُنہیں عین دور میں ہرا یا۔ ان کی لا شیں زمین پر پڑی سڑ تی رہیں۔ 11 اے خدا ! تُو دشمنوں کے سرداروں کو ویسے شکست دے، جیسے تو نے عوریب اور ز ئیب کے ساتھ کیا تھا۔ ویسا ہی کر جیسے تو نے زِ بح اور ضلمنع کے ساتھ کیا ۔ 12 اے خدا ! وہ لوگ ہم کو زمین چھوڑ نے کے لئے مجبور کرنا چاہتے ہیں۔ 13 اُن لوگوں کو چھوٹی جڑ وا لے پودوں سا بنا جس کو ہوا اُڑا لے جا تی ہے ۔ اُن لوگوں کو ایسے بکھیر دے، جیسے بھو سے کو آندھی بکھیر دیتی ہے۔ 14 دشمن کو ایسا فنا کر جیسے جنگل کو آ گ فنا کر دیتی ہے ۔ اور جنگلی آ گ پہاڑوں کو جلا ڈالتی ہے۔ 15 اے خدا ! اُن لوگوں کا پیچھا کر ، بھگا دے۔ جیسے آندھی سے دھول اُڑ جا تی ہے ۔ اُن کو ہلا دے اور طوفان کی طرح پھونک دے ۔ 16 اے خدا !اُن کو ایسا سبق پڑھا دے ، کہ اُن کو احساس ہو جا ئے کہ وہ حقیقت میں کمزور ہیں۔ تبھی وہ تیرے نام کے طا لب ہوں گے۔ 17 اے خدا ! اُن لوگوں کو خوفزدہ کر دے ابور ہمیشہ کے لئے رُسوا کر کے انہیں فنا کر دے۔ 18 تا کہ وہ جان لیں کہ تو خدا ہے ۔ تبھی وہ جا نیں گے کہ تیرا نا م خداوندہے ۔ تبھی وہ جا نیں گے کہ تو ساری کائنا ت کا خدا ئے تعا لیٰ ہے ۔

84:1 خدا وند قادر مطلق تیرے گھر نہا یت ہی دلکش ہے ! 2 اے خداوند! میں تیری بار گاہ میں رہنا چاہتا ہوں۔ میں تیرے گھر میں رہنے کا متمنّی ہوں۔ میرا سارا جسم زندہ خدا کے قریب ہو نا چاہتا ہے ۔ 3 خداوند قادر مطلق اے میرے بادشاہ اورمیرے خدا ! گوریّا اور ابا بیلوں تک کے اپنے گھونسلے ہو تے ہیں۔ یہ پرندے تیری قربان گاہ کے پاس گھونسلے بنا تے ہیں۔ اور اُن ہی گھونسلوں میں اُن کے بچے ہو تے ہیں۔ 4 وہ جو تیرے گھر میں رہتے ہیں۔ بہت خوش نصیب ہیں۔ وہ سدا تیری تعریف کریں گے۔ 5 وہ لوگ اپنے دل میں نغموں کے ساتھ جو تیرے گھر میں آتے ہیں، بہت مسرور ہیں۔ 6 یہ لوگ وا دی بکا سے ہو تے ہو ئے، جسے خدا نے جھرنے جیسا بنا یا ہے گذرتے ہیں۔ گرمی کی گر تی ہو ئی با رش کی بوندیں پا نی کے حوض بنا تی ہیں۔ 7 لوگ شہر شہر ہو تے ہو ئے کو ہِ صیّون کی زیارت کر تے ہیں، جہاں وہ اپنے خدا سے ملیں گے۔ 8 اے خداوند قادر مطلق،! میری دعا سن۔ یعقوب کے خدا تو میری سُن لے۔ 9 اے خدا ! ہما رے محافظوں کی حفا ظت کر۔ اپنے چُنے ہو ئے بادشاہ پر مہربان ہو۔ 10 اے خدا ! کہیں اور ہزار دن ٹھہر نے سے تیری بارگاہ میں ایک دن ٹھہر نا بہتر ہے ۔ شریر لوگوں کے بیچ رہنے سے، اپنے خدا کے گھر کے در پر کھڑا رہوں یہی بہتر ہے ۔ 11 خداوند ہما را محا فظ اور ہما را غظمت وا لا بادشاہ ہے ۔ خدا ہمیں مہربانی اور جلال کے ساتھ مُبارک باد دیتا ہے ۔ جو لوگ خدا کی فرمانبرداری کر تے ہیں اور اُس کے احکام پر چلتے ہیں۔ ان کو وہ ہر ایک اچھی چیز دیتا ہے ۔ 12 اے خداوندقادر مطلق! مبارک ہے وہ آدمی جس کا توکّل تجھ پر ہے ۔ 13

85:1 اے خداوند! تو اپنے ملک پر مہربان رہ۔ غیر ملک میں یعقوب کے لوگ قیدی بنے ہیں۔ اُن قیدیوں کو چھڑا کر ان کے ملک میں واپس لا ۔ 2 اے خداوند! اپنے لوگوں کی بدکا ری معاف کر۔ تو اُن کے گناہ مٹا دے۔ 3 اے خداوند! غضبناک ہو نا چھوڑ دے۔ قہر سے پا گل مت ہو۔ 4 ہما رے خداوند، ہما ری نجات دینے وا لے۔ ہم پر تو غضبنا ک ہو نا چھوڑ دے، اور پھر ہمکو قبول کر لے۔ 5 کیا تو ہمیشہ کے لئے ہم سے غضبنا ک رہے گا ؟ 6 مہربا نی کر کے ہم کو پھر جلا دے۔ اپنے لوگوں کو تو شادماں کر دے۔ 7 اے خداوند! تو ہمیں دکھا دے کہ تو ہم سے شفقت کر تا ہے ۔ ہما ری حفاظت کر۔ 8 جو خداوند نے کہا، میں نے اُس کو سُن لیا۔ خدا نے کہا کہ اُس کے لوگوں اور فرمانبردار پیرو کاروں کے لئے وہاں سلا متی ہو گی ۔ لیکن اپنا زندگی کی احمقانہ راہ پر نہیں لو ٹیں گے۔ 9 خدا جلد ہی اپنی پیروی کر نے وا لوں کو بچا ئے گا ۔ اپنے ملک میں ہم جلد ہی احترام کے ساتھ زندگی گذا ریں گے۔ 10 خدا کی سچّی شفّقت اُس کے پیروکا ر کو ملے گی ، نیکی اور سلامتی اُن کا بوسہ کے ساتھ خیر مقدم کریں گیں۔ 11 زمین پر بسے لوگ خدا کے سچّے ہوں گے اور جنّت کا خدا اُن کے لئے بھلا ہو گا۔ 12 خدا ہمیں بہت سی اچھی چیزیں دے گا ۔ ہما ری زمین اچھّی فصل دے گی ۔ 13 راستبا زی خدا کے آگے چلیں گیں اور اُس کے لئے راہ تیار کریں گیں۔ 14

86:1 میں ایک مسکین او ر محتاج شخص ہوں۔ اے خدا ! تو مہربانی کر کے میری سُن لے ، اور تو میری فریاد کا جواب دے 2 اے خدا ! میں تیرا سچّا پیروکا ر ہوں۔ مہربانی کر کے مجھ کو بچا لے میں تیرا خادم ہوں، تو میرا خدا ہے ۔ مجھ کو تجھ پر بھروسہ ہے ، اِس لئے میری حفا ظت کر۔ 3 یارب! مجھ پر رحم کر۔ میں سارا دن تجھ سے فریاد کر تا رہاہوں۔ 4 یارب! میں اپنی جان تیرے ہا تھ سونپتا ہوں۔ مجھ کو تو شاد کر، میں تیرا خادم ہوں۔ 5 یارب! تو رحیم اور نیک ہے ۔ تو سچ مچ اپنے ان لوگوں سے شفقت کرتا ہے ، جو سہا را پا نے کے لئے تجھ کو پکا رتے ہیں۔ 6 اے خدا ! میری دعا سن۔ میں رحم کے لئے ، جو دعاء کر تا ہوں، اس کو سُن۔ 7 اے خداوند! اپنی مصیبت کے وقت میں تجھ سے دعاء کر رہا ہوں۔ میں جانتا ہوں تو مجھ کو جواب دیگا۔ 8 اے خدا! تجھ سا کو ئی نہیں۔ جیسا کام تو نے کیا ہے ویسا کام کو ئی بھی نہیں کر سکتا ۔ 9 یا رب ! تو نے ہی سب لوگوں کو بنا یاہے۔ میری خواہش یہ ہے کہ وہ سبھی لوگ آئیں اور تجھے سجدہ کریں۔ وہ سبھی تیرے نام کا احترا م کریں۔ 10 اے خدا ! تو عظیم ہے۔ تو عجیب و غریب کام کرتا ہے ! تو ہی وا حد خدا ہے ۔ 11 اے خداوند! اپنی راہوں کی تعلیم مجھ کو دے۔ میں زندہ رہو ں گا اور تیری سچا ئی کو مانوں گا۔ میری مدد کر تا کہ تیرے نام کی عبادت کروں جو میری زندگی میں سب سے اہم چیز ہے ۔ 12 خدا میرے مالک ! میں پو رے دل سے تیری تعریف کروں گا۔ میں ابد تک تیرے نام کی تمجید کروں گا۔ 13 اے خدا ! مجھ پر تیری بڑی شفقت ہے ۔ تو نے میری جان کو پا تا ل کی تہہ سے نکا لا ہے ۔ 14 اے خدا ! مجھ پر مغرور حملہ کر رہے ہیں۔ ظالم لوگوں کی جما عت مجھے مارنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ اور وہ لو گ تیری تعظیم نہیں کر تے ہیں۔ 15 خداوند تو رحیم و کریم ہے ، تو دلیر بھروسہ مند، صبر اور محبت سے معمور ہے ۔ 16 اے خدا ! ظا ہر کر دے کہ تو میری سُنتا ہے ۔ اور مجھ پر رحم کر۔ میں تیرا بندہ ہوں۔ تو مجھ کو قوّت بخش۔ میں تیرا خادم ہوں۔ میری حفا ظت کر۔ 17 اے خدا ! مجھے ایک ایسا نشان دے جس سے یہ ثابت ہو کہ تو میری مدد کرے گا۔ میرے دُشمن اُس نشان کو دیکھیں اور ما یوس ہو جا ئیں اس سے یہ پتہ چلے گا کہ تو نے میری دعا سنی، مدد کی اور مجھے تشّفی دی۔

87:1 خدا نے یروشلم کی مقدّس پہا ڑیوں پر اپنا مسکن بنا ۔ 2 خداوند کواسرائیل کی کسی بھی جگہ سے صیّون کے پھا ٹک بہتر لگتے ہیں۔ 3 اے خدا کے شہر! تیرے بارے میں لوگ عجیب و غریب باتیں بتا تے ہیں ۔ 4 خدا اپنے لوگوں کی فہرست رکھتا ہے۔ خدا کے بعض لوگ مصر اور بابل میں رہتے ہیں۔ اُس میں سے بعض فلسطین ، صُور ، اور کوش میں پیدا ہو ئے ۔ 5 خدا ہر ایک آدمی کو جو صیّون میں پیدا ہوا جانتا ہے ۔ اس شہر کو خدا ئے تعالیٰ نے بنا یا ہے ۔ 6 خدا اپنے لوگوں کی فہرست رکھتا ۔ خدا جانتا ہے کون کہاں پیدا ہوا ۔ 7 خدا کے لوگ تیو ہار کو منا نے یروشلم جا تے ہیں خدا کے لوگ گا تے ،نا چتے اور بہت خوش رہتے ہیں۔ وہ کہا کر تے ہیں،" سبھی نفیس شئے یروشلم سے آئی۔"

88:1 اے خداوند میرے نجات دینے وا لے خدا ! میں نے رات دن تیرے حضور فریاد کی ہے ۔ 2 مہربانی کر کے میری فریاد پر دھیان دے۔ مجھ پر رحم کر نے کے لئے میری دعا سُن۔ 3 میں نے اپنے دکھ اور مصیبتوں سے تنگ آچکا ہوں۔ میں بہت جلد مروں گا۔ 4 میں گور میں اترنے وا لوں کے ساتھ گنا جا تا ہوں۔ لوگ مجھے اس شخص کی مانند سمجھتے ہیں جو جینے کے لئے نہا یت ہی کمزورہیں۔ 5 مجھے مرے ہو ئے لوگوں میں ڈھونڈ، میں اُس مُردے جیسا ہوں جو قبر میں لیٹا ہے ۔مرے ہو ئے میں سے ایک کو جسے تُو بھول گیا، تجھ سے اور تیری نگہداشت سے علٰحدہ کر دیا۔ 6 اے خدا ! تو نے مجھے زمین کے نیچے قبر میں سُلا دیا ۔تو نے مجھے اُس اندھیری جگہ میں رکھ دیا۔ 7 اے خدا ! تجھے مجھ پر غصّہ تھا، اور تو نے مجھے سزا دی۔ 8 مجھ کو میرے دوستوں نے چھوڑدیا ہے ۔ وہ مجھ سے بچتے پھرتے ہیں۔ جیسے میں کو ئی ایسا شخص ہوں جس کو کو ئی بھی چھُونا نہیں چاہتا۔ گھر کے ہی اندر قیدی بن گیا ہوں۔ میں باہر تو جا ہی نہیں سکتا۔ 9 میری دکھو ں اور مصیبتوں کے لئے روتے روتے میری آنکھیں دُھند لا گئیں ہیں۔ اے خداوند میں نے ہر روز تجھ سے دعا کی ہے۔ تیری جانب میں نے اپنے ہا تھ پھیلا ئے ہیں۔ 10 اے خدا! کیا تو مرے ہو ئے لوگوں کے لئے معجزے دکھا ئے گا؟ کیا بھو ت زندہ اٹھا کرتے ہیں اور تیری تعریف کر تے ہیں ؟نہیں! 11 مَرے ہو ئے لوگ اپنی قبروں میں تیری وفا داری کی باتیں نہیں کر سکتے۔ مرے ہو ئے لوگ موت کی دنیا کے اندر تیری وفا داری کی باتیں نہیں کر سکتے۔ 12 اندھیرے میں پڑ ے ہو ئے مرے لوگ ان حیرت انگیز باتوں کو جن کو تو کرتا ہے نہیں دیکھ سکتے ہیں۔ مرے ہو ئے لوگ فراموشی کی دنیا میں تیری شفقت کی با تیں نہیں کر سکتے۔ 13 اے خدا وند!میری دہا ئی ہے مجھ کو سہا را دے! ہر صبح میں تیرے حضور دعا کرتا ہوں۔ 14 اے خداوند! کیا تو نے مجھ کو چھوڑدیا؟ کیوں تو نے مجھے سننے سے انکا ر کر دیا؟ 15 بچپن سے میں کمزور اور بیمار تھا۔ میں نے بچپن سے ہی تیرے قہر کو سہا۔ میرا سہا را کو ئی بھی نہیں رہا۔ 16 اے خدا! تو مجھ پر غضبنا ک ہے ، اور تری سزا مجھ کو ما ر رہی ہے۔ 17 مجھے ایسا لگتا ہے ،جیسے مصیبتیں اور دکھ ہمیشہ میرے ساتھ ہیں۔ مجھے محسوس ہے کہ میں دکھوں اور دردوں میں ڈوبا جا رہا ہوں۔ 18 اے خداوند! تو نے میرے عزیز لوگوں اور دوستوں کو مجھے چھوڑ نے پر مجبور کیا۔ اسلئے کہ وہ مجھے چھوڑ دیں۔ میرے ساتھ اب صرف اندھیرا رہتا ہے ۔

89:1 میں ہمیشہ خداوند کی شفقّت کا گیت گا ؤں گا۔ میں پُشت درپُشت اپنے منہ سے تیری وفا داری کا اعلان کروں گا۔ 2 اے خداوند! مجھے سچ مچ میں یقین ہے ۔ تیری شفقّت ابد تک رہے گی ۔ تیری وفا داری جب تک آسمان قائم رہے گا اُس وقت تک رہے گی۔ 3 خدا نے کہا،" میں نے اپنے چُنے ہو ئے بادشاہ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے ۔ میں اپنے بندہ داؤد سے قسم کھا ئی ہے ۔ 4 داؤد تیرے خاندان کو میں ہمیشہ قائم رکھوں گا۔ میں تیرے تخت کو پُشت در پُشت بنا ئے رکھو ں گا۔" 5 اے خدا وند! آسمان تیرے عجائب کی تعریف کرے گا ۔ مقّدسوں کے کمجمع میں تیری وفاداری کی تعریف ہو گی ۔ 6 جنّت میں خدا کے برابر کون ہے؟(کوئی نہیں)۔ فرشتگان میں کون خداوند کی مانند ہے ؟ 7 خدا مقدّسوں سے (فرشتوں) ملتا ہے ۔ وہ اس کے چاروں طرف کھڑے ہو تے ہیں، وہ اُس کا خوف اور تعظیم کر تے ہیں۔ وہ اُس کے احترام میں کھڑے ہو تے ہیں۔ 8 اے خداوند قادر مطلق! کون تیرے جیسا ہے؟ تیرے جیسا کو ئی نہیں ہے ۔ہم تجھ پر مکمل طور پر بھروسہ کر سکتے ہیں۔ 9 سمندر کی اونچی لہروں پر تو حکمرا نی کرتا ہے۔ تو اُس کی اُٹھتی لہروں پر حکومت کرتا ہے ۔ 10 اے خدا ! تُو نے رہب کو ہرا یا تھا۔ تُو نے اپنے زورِ با زو ْ اپنے دُشمنوں کو پرا گندہ کیا تھا۔ 11 اے خدا ! جو کچھ بھی آسمان اور زمین پر موجود ہے، تیرا ہی ہے ۔تُو نے ہی کائنات اور کائنات کی ہر شئے قائم کی ہے ۔ 12 شمال اور جنوب کا پیدا کر نے وا لا تُو ہی ہے ۔ تبور اور حرمون پہاڑ تیر ے نام کی ستائش میں نغمہ سرا ئی کرتے ہیں۔ 13 اے خدا ! تیرے پاس قوّت ہے۔ تیری قوّت عظیم ہے! فتح تیری ہی ہے ۔ 14 تیری حکومت صداقت اور انصاف پر قائم ہے ، شفقّت اور وفاداری تیرے تخت کے نوکر ہیں۔ 15 اے خدا! تیرے وفادار لوگ سچ مُچ میں خوش ہیں۔ وہ تیری مہربا نی کے نُور میں زندہ رہتے ہیں۔ 16 تیرانام اُن کو ہمیشہ خوش کر تا ہے ۔ وہ تیری اچھا ئی کی ستائش کر تے ہیں۔ 17 تُو اُن کی حیرت انگیز قوّت ہے۔ اُن کو تجھ سے قوّت ملتی ہے ۔ 18 اے خدا وند تو ہما ری سِپر ہے۔ اِسرائیل کا وہ مقدّس ہما را بادشاہ ہے۔ 19 اِس لئے تُو نے اپنے پیروکا روں سے رویا میں بات کی اور کہا،" پھر میں نے لوگوں کے بیچ ایک نو جوان شخص کو چُنا، اور میں نے اُس کو اہمیت کا حامل بنا دیا، اور میں نے اُس کو زبردست بنا دیا۔ 20 میں نے اپنے بندہ داؤد کو پا لیا، اور میں نے اپنے مقدّس تیل سے اُسے مسح کیا۔ 21 میں نے اپنے داہنے ہا تھ سے داؤد کو سہا را دیا اور میں نے اسے اپنی قدرت سے اسے طا قتور بنا یا۔ 22 دشمن چُنے ہو ئے بادشاہ کو ہرا نہیں سکے۔ شریر لوگ اُس کو شکست نہیں دے سکے۔ 23 میں نے اسکے دشمنوں کو شکست دی، جو چُنے ہو ئے بادشاہ سے دشمنی رکھتے تھے میں نے اُنہیں ہرا دیا۔ 24 میں اپنے چُنے ہو ئے بادشاہ کو ہمیشہ شفقّت دوں گا، اور اس کی حما یت کروں گا ۔ میں اُسے ہمیشہ ہی طا قتور بناؤں گا۔ 25 میں اپنے چُنے ہوئے بادشاہ کو سمندر کی حکمرانی دوں گا۔ ندیوں پر اُس کا ہی قبضہ ہو گا ۔ 26 وہ مجھ سے کہے گا،" تو میرا باپ ہے ۔ تو میرا خدا، میری چٹان میری نجات ہے ۔" 27 میں اُس کو اپنا پہلو ٹھا بناؤں گا۔ وہ زمین پر عظیم شہنشاہ بنے گا ۔ 28 میری شفقّت چُنے ہو ئے بادشاہ کی ابد تک حفا ظت کرے گی ۔ میں اپنا بھروسہ مند معاہدہ اُس کے ساتھ ہمیشہ قائم رکھوں گا ! 29 میں اُس کے خاندان کو ابدتک قائم رکھوں گا اس کا تخت جب تک آسمان ہے ، تب تک رہے گا ۔ 30 اگر اُس کے خاندان نے میری شریعت کو ما ننا چھوڑ دیا، تب میں انہیں سزا دوں گا۔ 31 اگر میرے چُنے ہو ئے بادشاہ کی نسل میری شریعت کو توڑا اور میرے احکام کو نظر انداز کر دیا، 32 تب تو میں انہیں بہت سخت سزا دوں گا۔ 33 لیکن میں اُن سے اپنی شفقّت ہٹا نہ لوں گا ۔ میں ہمیشہ ہی اُن کا سچّا وفا دا رر ہوں گا۔ 34 میں داؤد کے ساتھ اپنا معاہدہ نہیں توڑوں گا۔ میں اپنے وعدے کو نہیں بدلوں گا۔ 35 اپنی قدّ وسی کی گوا ہی پر میں نے داؤد سے ایک خصوصی وعدہ کیا تھا، اِسلئے میں داؤد سے جھو ٹ نہیں بولوں گا۔ 36 داؤد کا خاندان ہمیشہ قائم رہے گا جب تک سورج چمکے گا ، داؤد کا تخت وہیں رہے گا ۔ 37 یہ ہمیشہ چاند کی مانند رہے گا ۔ آسمان گواہ ہے کہ یہ عہد سچّا ہے۔ اس معاہدہ پر بھروسہ کیا جا سکتا ہے ۔" 38 مگر اے خدا!تُو اپنے چُنے ہو ئے بادشاہ پر غضبناک ہو گیا۔ تُونے اُسے ایک دم اکیلا چھوڑ دیا۔ 39 تُونے اپنے معاہدہ کو رد کر دیا۔ تُونے بادشاہ کے تاج کو زمین پر پھینک دیا۔ 40 تو نے بادشا ہ کی شہر کی دیواروں کو توڑ دیا۔ تُونے اُس کے سبھی قلعوں کو تہس نہس کر دیا۔ 41 بادشاہ کے پڑوسی اُس پر ہنس رہے ہیں، اور وہ لوگ جو قریب سے گذر تے ہیں، اُس کی چیزوں کو چُرا لے جا تے ہیں۔ 42 تُو نے بادشاہ کے دشمنوں کو خوش کیا۔ تُو نے اُس کے دُشمنوں کو جنگ میں کامر ان ہو نے دیا۔ 43 اے خدا ! تُونے انہیں خود کو بچا نے کا سہا را دیا، تو اپنے بادشاہ کی، جنگ میں فتح کے لئے مدد نہیں کی۔ 44 تو نے اُسے کامران ہو نے نہیں دیا۔ اُس کا مقدّس تخت تُونے زمین پر پٹک دیا۔ 45 تُونے اُس کی حیات کم کر دی، اور اُسے شرمندہ کیا۔ 46 اے خداوند! تو ہم سے کیا ہمیشہ پوشیدہ رہے گا؟ کیا تیرا قہر آ گ کی مانند ہمیشہ بھڑکتا رہے گا؟ 47 یاد کر میری زندگی کتنی مختصر ہے۔ تُونے ہی ہمیں مختصر زندگی جینے اور پھر مرجانے کو بخشی ہے ۔ 48 ایسا کو ئی شخص نہیں جو ہمیشہ زندہ رہے گا، اور کبھی مرے گا نہیں۔ قبر سے کو ئی شخص بچ نہیں پا ئے گا۔ 49 اے خدا! وہ شفقّت کہا ں ہے جو تو نے ما ضی میں دکھا یا تھا؟ تو نے داؤد سے وعدہ کیا تھا کہ تُو اُس کی اولاد سے ہمیشہ وفاداری کرے گا ۔ 50 یا مالک ! مہربانی کر کے یاد کر کہ لوگوں نے تیرے بندوں کو کیسا ذلیل کیا۔ اے خداوند! مجھ کو ساری توہین سہنی پڑی ہے ۔ تیرے چُنے ہو ئے بادشاہ کو انہوں نے ذلیل کیا۔ 51 52 ہمیشہ کے لئے خداوندکی تعریف کرو! آمین۔

90:1 مالک ! پُشت درپُشت تو ہی ہما ری پنا گاہ رہا ہے ۔ 2 اے خدا! تُو پہا ڑوں سے پیشتر،زمین سے پیشتر اور اس کا ئنات سے پیشتر تو خدا تھا۔ ازل سے ابد تک تُو ہی خدا ہے۔ 3 تُو ہی اِس دنیا میں لوگوں کو لا تا ہے ۔ پھر تُو ہی اُن کو دوبا رہ خاک بنا دے گا ۔ 4 تیرے لئے ہزار برس گذرے ہو ئے کل جیسے ہیں، اور جیسے رات کا ایک پہر۔ 5 تو ہما ری زندگی کو خواب کی طرح صاف کر دیتا ہے ، اور صبح ہو تے ہی ہم چلے جا تے ہیں۔ ہم ایسی گھا س کی مانند ہیں۔ 6 وہ گھا س جو صبح اُگتی ہے! اور شام کو سُوکھ کر مُر جھا جاتی ہے ۔ 7 اے خدا ! تیرا غضب ہمیں تباہ کر سکتا ہے ! ہم تیرے قہر سے برباد ہو جا ئیں گے۔ 8 تو ہما رے سب گنا ہوں کو جانتاہے۔ اے خدا ! تُو ہما رے ہر پوشیدہ گناہ کو دیکھا کر تا ہے ۔ 9 تیرا قہر ہما ری زندگی کو ختم کر سکتا ہے ۔ ہما ری جان سرگوشیوں کی طرح اوجھل ہو جا تی ہے۔ 10 ہما ری عمر کی میعاد ستّر برس ہے۔ اگر ہم طا قتور ہیں تو ۸۰ برس۔ ہما ری زندگی مشقّت اور غم سے بھری ہے ۔ ہما ری زندگی اچانک ختم ہو جا تی ہے ۔ ہم اُڑ کر کہیں دور چلے جا تے ہیں۔ 11 اے خدا ! حقیقت میں کو ئی بھی شخص تیرے قہر کی مکمل قوّت کو نہیں جانتا ۔لیکن اے خدا! تیرے لئے ہما را خوف اور عزّت تیرے غصّے سے زیادہ عظیم ہے۔ 12 تُو ہم کو سکھا دے کہ ہم سچ مُچ میں یہ جانیں کہ ہما ری زندگی کتنی مختصر ہے ، تا کہ ہم سچ مُچ دانشمند بن سکیں۔ 13 اے خداوند! تو ہمیشہ ہما رے پاس لوٹ آ۔ اپنے بندوں پر رحم کر۔ 14 ہر صبح ہم کو اپنی شفقّت سے آسودہ کر،تا کہ ہم عمر بھر خوش و خرّم رہیں۔ 15 تُو نے ہما ری زندگیوں میں ہمیں بہت دُکھ اور مصیبت دی ہے ۔ اب ہمیں خوش کر دے۔ 16 تیرے بندوں کو ان حیرت انگیز باتوں کو دیکھنے دے، جن کو تُو اُن کے لئے کر سکتا ہے ۔ تو اپنا جلال اُن کی اولاد پر ظاہر کر۔ 17 مالک ! ہما را خدا ، ہم پرمہربان ہو۔ جو کام ہم کر تے ہیں۔ ہمارے ضرورتوں کے مطا بق ہو۔ اور جو کام ہم کر تے ہیں خدا ان کو قائم رکھے۔

91:1 تم پناہ گا ہ کے لئے خدا ئے تعالیٰ کے پاس جا سکتے ہو۔ تم حفاظت کے لئے خدا قادر مطلق کے پاس جا سکتے ہو۔ 2 میں خداوندسے کہتا ہوں،" تُو میری پناہ اور میرا قلعہ ہے ۔میرے خدا، میں تجھ پر توکّل رکھتا ہوں۔" 3 خدا تجھ کو سبھی پوشیدہ خطروں سے بچا ئے گا ۔ خدا تجھ کو تمام مہلک بیما ریوں سے بچا ئے گا ۔ 4 تم خدا کی پناہ گا ہ میں حفاظت کے لئے جا سکتے ہو۔ اور وہ تمہا ری ایسی حفاظت کر ے گا جیسے پرندہ اپنے پر پھیلا کر اپنے بچوں کی حفاظت کر تا ہے ۔خدا تمہا ری حفاظت سِپر اور محفوظ دیوار کی طرح کرے گا ۔ 5 رات میں تم کو کسی کا خوف نہ ہو گا ۔ اور دُشمن کے تیر وں سے تُو دن میں خوفزدہ نہیں ہو گا ۔ 6 تجھ کو اندھیرے میں آنے وا لی بیما ریوں اور اس بھیانک وبا ء سے جو دوپہر میں آتی ہے خوف نہیں ہو گا ۔ 7 تو ہزاروں دشمنو ں کوشکست دے گا ۔ تیرا اپنا داہنا ہا تھ دس ہزار دشمنوں کو ہرا ئے گا ۔ اور تیرے دُشمن تجھ کو چھُو تک نہیں پا ئیں گے۔ 8 ذرا دیکھ ! تجھ کو دِکھا ئی دے گا ، کہ وہ شریر لوگ سزا پا سکے ہیں! 9 کیوں؟ اس لئے کہ تُو خداوندکے بھروسے پر ہے۔ تُو نے خدا قادر مطلق کو اپنی پناہ گاہ بنا لیا ہے ۔ 10 تیرے ساتھ کو ئی بھی بُری بات نہیں ہو گی ۔ کو ئی بھی وبا ء تیرے خیمہ کے نزدیک نہیں پہنچے گی ۔ 11 کیوں کہ خدا فرشتوں کو تیری حفا ظت کر نے کا حکم دے گا ۔ تو جہاں بھی جا ئے گا وہ تیری حفا ظت کریں گے۔ 12 خدا کے فرشتے تجھ کو اپنے ہا تھوں پر اُوپر اٹھا ئیں گے تا کہ تیرا پیر چٹان سے نہ ٹکرا ئے ۔ 13 تجھ میں وہ قوّت ہو گی جس سے تو شیروں کو پچھا ڑ دے گا اور زہریلے ناگوں کو کُچل دے گا۔ 14 خداوند کہتا ہے ،" اگر کوئی شخص مجھ میں بھروسہ رکھتا ہے ، تو میں اُس کی حفا ظت کروں گا۔ میں اُن لوگوں کی جو میرے نام کی عبادت کر تے ہیں ، حفا ظت کروں گا۔ 15 میرے لوگ سہا را پا نے کے لئے مجھ کو پکا ریں گے اور میں اُن کی سُنوں گا۔ وہ جب مشکل میں ہوں گے تو میں اُن کے ساتھ ہی رہوں گا ۔میں اُسے چھڑاؤں گا اور عزّت بخشوں گا۔ 16 میں اپنے پیروکار کو ایک طویل زندگی دوں گا، اور میں اُن کی حفا ظت کروں گا۔"

92:1 خداوندکا شکر کر نا بہترہے۔ اے خدائے تعالیٰ! تیرے نام کا ستائش کرنا اچھّا ہے ۔ 2 صبح میں تیری شفقّت کی تمجید کرنا اور رات میں تیری وفاداری کی مدح سرائی کرنا بہتر ہے۔ 3 اے خداوند ! تیرے لئے ستار،دس تار وا لے ساز اور بر بط پر نغمہ سرا ئی کرنا بہتر ہے ۔ 4 اے خدا وند ! جو چیزیں تُو کیا اس سے سچ مُچ تو ہمیں خوش کرتا ہے ۔ ہم خوشی سے ان کاموں کے گیت گا تے ہیں۔ 5 اے خداوند تیرے کام بہت عظیم ہیں ۔ تیرے خیالا ت ہما ری سمجھ سے دُور ہیں۔ 6 تیرے مقابلہ میں لوگ احمق جانور جیسے ہیں ۔ ہم تو احمق کی طرح کچھ بھی نہیں سمجھ پا تے ہیں۔ 7 شریر لوگ گھاس کی طرح جیتے اور مرتے ہیں۔ وہ جو کچھ بھی فضول کام کر تے ہیں۔ اسے ہمیشہ کے لئے مِٹایا جا ئے گا ۔ 8 لیکن اے خداوند! ابدُا لآ بادتو سرفراز رہے گا ۔ 9 لیکن اے خداوند! تیرے سبھی دُشمن مٹا دئیے جا ئیں گے۔ وہ سبھی لوگ جو بُرا کام کر تے ہیں نیست و نابود کئے جائیں گے۔ 10 لیکن تُو مجھ کو طا قتور بنا ئے گا ۔ میں زور آور سانڈ کی مانند بن جا ؤں گا جس کے مضبوط سینگ ہو تے ہیں۔ تُو نے مجھے خصوصی کا م کے لئے چُنا ہے ۔ تُو نے مجھ پر اپنا تیل اُنڈیلا ہے جو تازگی دیتا ہے ۔ 11 میں اپنے چاروں جانب دُشمن دیکھ رہا ہوں۔ وہ ایسے ہیں جیسے بہت سے سانڈ مجھ پر حملہ کر نے کو تیار ہیں۔ وہ جو میرے بارے میں باتیں کر تے ہیں۔اُن کو میں سُنتا ہوں۔ 12 صادق تو لبنان کے بلند قامت درختوں کی مانند ہیں جسے خداوند کے گھر میں لگائے گئے ہیں اچھّے لوگ بڑھتے تا ڑ کے درخت کی مانند جو خدا کی بارگاہ میں سر سبز ہو ں گے۔ 13 14 یہاں تک کہ جب وہ پرانے ہو جا ئیں گے تو بھی وہ پھل دیتے رہیں گے۔ وہ ترو تازہ اور سر سبز رہیں گے۔ 15 وہ ہر شخص یہ کہنے کے لئے وہاں ہیں کہ خداوند راست اور دیانتدار ہے۔ وہ میری چٹان ہے اور وہ کچھ غلط نہیں کرتا ۔

93:1 خداوند بادشاہ ہے ! وہ شاہا نہ جا ہ و جلال اور قوّت کو کپڑوں کی طرح پہنتا ہے۔ اسلئے تمام کائنا ت محفوظ ہے ۔ یہ تباہ نہیں ہو گا ۔ 2 اے خدا ! تیری سلطنت ہمیشہ ازل سے ابد تک قائم رہے گی۔ خدا ! تُو ہمیشہ کے لئے زندہ ہے ۔ 3 اے خداوند! ندیوں کی گرج بہت پُر شور ہے ۔ ٹکرا تی ہو ئی لہروں کے آوا ز مُہیب ہے ۔ 4 سمندر کی مو جزن لہریں گرجتی ہیں۔ اور وہ زور آور ہیں۔ لیکن اوپر وا لا خداوند اس سے زیادہ زور آور ہے ۔ 5 اے خداوند! تیری شریعت ہمیشہ قائم رہے گی ۔ تیرا مقدّس گھر ایک طویل مُدّت تک کھڑا رہے گا۔

94:1 اے خداوند! تُو ہی ایک خدا ہے جو لوگوں کو سزا دیتا ہے۔ تُو ہی ایک خدا ہے جو آتا ہے اور لوگوں کے لئے سزا دیتا ہے ۔ 2 تُو ہی ساری زمین کے لئے منصف ہے ۔ تُو مغرور کو سزا دیتا ہے جو اسے ملنی چاہئے۔ 3 اے خداوند! شریر لوگ کب تک اپنے کئے ہوئے بُرے کاموں سے خوشی منا تے رہیں گے۔ 4 وہ مجرم اپنے کئے گئے بُرے کاموں کے با رے میں شیخی کب تک بگھار تے رہیں گے؟ 5 اے خداوند! وہ تیرے لوگوں کو دُکھ دیتے ہیں۔ وہ تیرے لوگوں کو ستایا کر تے ہیں۔ 6 وہ بُرے لوگ بیواؤں اور اُن غیر ملکیوں کو جو اُن کے ملک میں ٹھہرے ہیں ہلاک کر تے ہیں۔ وہ اُن یتیم بچوں کو جن کے و ا لدین نہیں ہیں ہلاک کرتے ہیں۔ 7 وہ کہتے ہیں ،" خد ا اُن کو برے کام کر تے ہو ئے نہیں دیکھ سکتا اور کہتے ہیں، اسرائیل کے خدا نہیں سمجھ سکیں گے کہ کیا ہو رہا ہے ۔" 8 تم بُرے لوگ احمق ہو۔ تم اپنا سبق کب سیکھو گے؟ اے احمق لوگو تم کب سیکھو گے ؟ 9 خدا نے ہما رے کان بنا ئے ہیں اور یقینًا ہی اُس کے بھی کان ہوں گے۔ اسلئے وہ باتوں کو سن سکتا ہے جو ہو رہی ہیں۔ خدا نے ہما ری آنکھیں بنا ئی ہیں، اسلئے یقینًا ہی اس کی بھی آنکھیں ہوں گی۔ اور جو کچھ ہو رہا ہے اس کو دیکھ سکتا ہے ۔ 10 خدا ان لوگوں کو تربیت دے گا ۔ خدا اُن لوگوں کو اُن سبھی باتوں کی تعلیم دے گا ، جو انہیں کرنی چاہئے۔ 11 اِس لئے جن باتوں کو لوگ سوچ رہے ہیں، اُسے خدا جانتا ہے ، اور خدا یہ جانتا ہے کہ لوگ ہوا کے جھونکے ہیں۔ 12 اے خداوند! مبارک ہے وہ شخص جسے خدا تربیت دیتا ہے ۔ خدا اس شخص کو اپنی شریعت کے مطا بق زندگی گذارنے کی تعلیم دیتا ہے ۔ 13 اے خدا ! جب اس شخص پر دُکھ آئیں گے۔ تب تو اُس شخص کو تسلّی دینے میں مددگار ہو گا ۔ تُو اُس کے خاموش کر نے میں مدد دے گا ، جب تک شریر لوگ قبر میں ہیں رکھ دئیے جا ئیں گے ۔ 14 خداوند اپنے لوگوں کو کبھی نہیں چھو ڑے گا ، وہ بغیر سہا رے اُنہیں رہنے نہیں دیگا۔ 15 انصاف راستی کے ساتھ وا پس ہو گا، تب لوگ صادق ہو ں گے اور اس کی پیروی کریں گے۔ 16 مجھ کو شریروں کے خلاف جنگ کر نے میں کسی شخص نے سہا را نہیں دیا۔ بد کرداروں کے خلاف مقابلہ کر نے میں کسی نے میرا ساتھ نہیں دیا۔ 17 اگر خداوند میرا مدگار نہیں ہوتا تو میری جان کب کی عالم خاموشی میں جا بسی ہو تی۔ 18 میں جانتا ہوں کہ میں گر نے والا تھا ۔جب میں گر نے والا تھا تو خدا وند نے اپنے ماننے والے کو سہارا دیا ۔ 19 میں بہت فکر مند اور پریشان تھا ،مگر خدا وند تو نے مجھے سکون دیا اور مجھ کو شادماں کیا ۔ 20 اے خدا تو چال باز منصفوں کی مدد مت کر ۔ کیوں کہ وہ شریعت کا استعمال لوگوں کی زندگی سخت اور مشکل بنانے میں کر تے ہیں ۔ 21 وہ منصف نیک لوگوں پر حملہ کر تے ہیں ۔ وہ کہتے ہیں کہ بے قصور لوگ مجرم ہیں ۔ اور وہ انکو مار ڈالتے ہیں ۔ 22 لیکن بلند پہاڑی پر خدا وند میری پناہ گاہ ہے ۔ خدا میری چٹان،میری پناہ گاہ ہے ۔ 23 خدا ان منصفوں کو اُن کے بُرے کاموں کی سزا دیگا ۔خدا اُنکو نیست و نابود کر دیگا ۔ کیوں کہ اُنہوں نے بدکاری کی ہے ۔ خدا وند ہمارا خدا اُن شریر مُنصفوں کو فنا کر دیگا ۔

95:1 آؤ ہم خدا وند کی موجودگی میں ستائش کریں ۔ آؤ ہم اس چٹان کی ستائش میں للکاریں جو ہمیں بچا تا ہے ۔ 2 آؤ ہم خدا وند کے لئے شکر گزاری کے نغمہ گائیں ۔ آؤ ہم خوشی منائیں اور ستائش کے مسرور نغمے اس کے لئے گائیں ۔ 3 کیوں ؟اسلئے کہ خدا وند خدا ئے تعالیٰ ہے وہ شاہِ عظیم ہے جو سب دیوتاؤں پر حکو مت کر تا ہے ۔ 4 گہرے غار اور بلند پہاڑ خدا وند کے ہیں ۔ 5 سمندر اس کا ہے ،اس نے اُسے بنایا ہے خدا نے خود اپنے ہاتھوں سے خُشک زمین کو بنایا ہے ۔ 6 آؤ ہم جھکیں اور سجدہ کریں ۔ آؤ ہم خدا کی عبادت کریں ،جس نے ہمیں بنایا ہے ۔ 7 وہ ہمارا خدا ہے اور ہم اُس کے بندے ہیں ۔اگر ہم اُس کی سُنیں تو ہم آج اُسکی بھیڑ ہیں ۔ 8 خدا کہتا ہے ، " تم اپنے دل کو سخت نہ کرو جیسا کہ تم مِریبہ میں تھے ۔ جیسا کے تم بیابان میں مسّا میں تھے ۔ 9 تیرے باپ دادا نے مجھکو آزمایا تھا ۔ اُنہوں نے مجھے پر کھا ،پر تب انہوں نے دیکھا کہ میں کیا کر سکتا ہوں ۔ 10 میں ان لوگوں کے ساتھ چالیس برس تک صبر کرتا رہا ۔ اور مجھے معلوم ہے کہ وہ وفا دار نہیں ہیں ۔ اور انہوں نے میری راہوں کو نہیں پہچا نا 11 چنانچہ میں غضب ناک ہوا اور میں نے قسم کھا ئی کہ وہ میرے آرام کی زمین پر کبھی داخل نہیں ہو پائیں گے ۔ "

96:1 اُن نئے کاموں کے بارے میں جنہیں خدا وند نے کیا ہے نیا گیت گاؤ۔ اے اہل زمین ! خدا وند کے احترام میں گاؤ ۔ 2 خدا کے احترام میں گاؤ ۔ اُس کے نام کو مُبارک کہو۔ اسکی خوشخبری کو سناؤ۔ انکا ذِکر کرو جو ہمیں ہر روز بچاتا ہے ۔ 3 تمام قوموں میں ہر جگہ اُس کے جلال کی خبریں سناؤ ۔ سب لوگوں میں اس کے حیرت انگیز کاموں کو بیان کرو جو خدا کر تا ہے ۔ 4 خدا وند عظیم ہے اور ستائش کے لا ئق ہے ۔ وہ دوسرے "دیوتاؤں " سے زیادہ مہیب ہے ۔ 5 قوموں کے سب " خدا وند "محض بت ہیں۔ مگر خدا وند نے آسمانوں کو بنایا ہے ۔ 6 اسکے حضور میں عظمت اور جلال ہے ۔ خدا کی ہیکل میں جلال اور قدرت ہے ۔ 7 قبیلو اور قومو خدا وند کے جلال اور قوّت کی ستائش میں گیت گاؤ ۔ 8 خدا کے نام کی تمجید کرو ۔ اپنا ہدیہ اٹھاؤ اور اُسکی بارگاہ میں آؤ " 9 آرائش اور تقدس کے ساتھ خدا کی عبادت کرو ۔ اے اہل زمین ! اُسکی ستائش کرو ۔ 10 قوموں میں اعلان کرو کہ خدا بادشاہ ہے ۔ اِس لئے کہ دُنیا تباہ نہیں ہو گی ۔ خدا لوگوں کا فیصلہ صداقت سے کریگا ! 11 اے آسمان خوشی منا اور زمین شادماں ہو ۔ اے سمندر اور اسکی ساری چیزیں خوشی سے شور مچاؤ۔ 12 اے کھیتو! اور اِس میں اُگنے و الی ہر شئے باغ باغ ہو جاؤ ۔ اے جنگل کے درختو ! گاؤ اور خوشیاں مناؤ۔ 13 خوش ہو جاؤ کیوں کہ خدا وند آرہا ہے ۔ خدا وند زمین پر انصاف کر نے آرہا ہے ۔ وہ راستی اور انصاف سے دنیا پر حکو مت کریگا ۔

97:1 خداوند حکومت کرتا ہے اور زمین شادماں ہے اور سبھی دُور کے مُلک مسرور ہیں۔ 2 خداوند کو کا لے گہرے با دل گھیرے ہو ئے ہیں۔ راستی اور انصاف اُس کے تخت کی بُنیاد ہیں۔ 3 خداوند کے آ گے آگے آ گ چلا کر تی ہے ۔ اور وہ دشمن کو تباہ کر تی ہے ۔ 4 اس کی بجلی جہاں کو روشن کر تی ہے ۔ لوگ اس کو دیکھ تے ہیں اور خوفز دہ رہتے ہیں۔ 5 خداوند کے آگے پہا ڑ ایسے پگھل جا تے ہیں، جیسے موم پگھل جا تا ہے ۔ وہ روئے زمین کے خدا کے آگے پگھل جا تے ہیں۔ 6 جنّت اس کی اچھا ئی ظاہر کر تا ہے ۔ ہر کو ئی خدا کا جلال دیکھ لے ۔ 7 لوگ اُن کی بُتوں کی پرستش کر تے ہیں۔ وہ اپنے بُتوں پر فخر کرتے ہیں۔ لیکن وہ لوگ شرمندہ ہو ں گے۔ اُن کے " دیو تائیں" حداوند کو سجدہ کریں گے۔ 8 صیّون ، سن اور شادماں ہو۔ یہوداہ کے شہرو، خوش ہو، کیوں؟ کیوں کہ خدا حکمت آمیز فیصلہ کر تا ہے ۔ 9 اے عظیم خداوند! سچ مچ میں تو ہی زمین پر سلطنت کر تا ہے تو دوسرے "خداؤں" سے نہا یت اعلیٰ ہے ۔ 10 جو لو گ خداوند سے محبت رکھ تے ہیں، وہ بدی سے نفرت کر تے ہیں۔ اِس لئے خدا اپنے مقدّسوں کی حفا ظت کر تا ہے ۔ خدا اپنے مقدسوں کو شریر لوگوں سے بچا تا ہے۔ 11 نور اور شادما نی صادقوں کو روشن کر تے ہیں۔ 12 اے صا دقو! خداوند میں شادماں رہو! اُس کے پاک نام کا شکر کر تے رہو۔

98:1 خداوند کے حضور ایک نیا گیت گا ؤ۔ کیوں کہ اُ سنے حیرت انگیز کام کئے ہیں۔ 2 اس کا مقدّس داہنا ہا تھ اس کے لئے دوبارہ فتح لا یا ۔ 3 خدا نے قوموں کی حفا ظت کر نے کی اپنی وہ قوّت ظا ہر کی ہے جو حفاظت کر ہے ۔ خدا نے اُ ن کو اپنی اچھا ئی دکھا ئی ہے ۔ 4 خدا کے لوگوں نے اُس کی وفا داری کو بھُلا یا نہیں جو اس نے بنی اسرائیلیوں کو کے ساتھ تھی۔ دُور کی قوموں کے لوگوں نے ہما رے خدا کی نجات کی قوّت دیکھی ہے ۔ 5 اے اہل زمین ! خدا کے حضور میں خوشی کا نعرہ لگا ؤ شادما نی اور تعریف سے گا نا شروع کرو۔ 6 خدا کی ستائش بر بط اور دیگر موسیقی کے آلا ت پر کرو۔ بر بط اور دیگر موسیقی کے آلا ت بجا تے ہو ئے اس کی ستائش کرو۔ 7 بانسری بجاؤ اور نر سنگھے پھو نکو ۔ بادشاہ یعنی خداوند کے حضور خوشی کا نعرہ لگا ؤ۔ 8 اے سمندر اور زمین، اور ان میں کی ساری چیزیں بلند آوا ز میں گاؤ۔ 9 ندیاں تالیاں بجائیں ! پہا ڑ مل کر خوشی سے گا ئیں۔ 10 خداوندکے حضور گاؤ۔ کیوں کہ وہ دنیا کا فیصلہ کر نے جا رہا ہے ۔ وہ سچا ئی سے دنیا کا اور دیانتداری سے قوموں کا فیصلہ کر ے گا۔

99:1 خدا بادشاہ ہے ۔ اس لئے اے قومو! خوف سے کانپو۔ خدا بادشاہ کی مانند کروبی فرشتوں پر بیٹھا ہے ۔ اس لئے زمین کو خوف سے لرز نے دو۔ 2 خداوند کا صیّون میں احترم ہے ۔ سارے لوگوں کا وہی سب سے عظیم بادشاہ ہے ۔ 3 سبھی لوگ تیرے نام کی ستائش کریں۔ خدا کا نام حیرت انگیز ہے ۔ خدا مقدّس ہے ۔ 4 قوّت وا لے خدا کو انصاف پسند ہے ۔ صرف خدا نے ہی اچھا ئی کوپید اکیاہے۔ خدا تو ہی ہے جس نے انصاف اور راستی کو اسرائیل میں قائم کیا ہے ۔ 5 تم خداوند ہما رے خدا کی تمجید کرو۔ اور اُس کے پا ؤں کی چوکی پر سجدہ کرو۔ وہ قدّوس ہے۔ 6 موسیٰ اور ہا رون خدا کے کاہنوں میں سے تھے۔ سموئیل ان میں سے ایک تھا جو خدا کے ذریعہ بلا یا گیا خدا کا نام لے کر دعاء کی۔ انہوں نے خدا سے فریاد کی اور خدا نے اُن کو اُس کا جواب دیا۔ 7 خدا نے اونچے اُ ٹھے بادلوں میں سے باتیں کیں۔ لوگوں نے اس کے معاہدہ اور خدا کی دی ہوئی شریعت پر چلے۔ 8 اے خداوند ہما رے خدا! تو نے اُن کی دعاؤں کا جواب دیا۔ تُو نے اُنہیں دکھا یا کہ تو معاف کر نے وا لا ہے ، اور لوگوں کو اُن کے برے اعمال کی سزا دیتا ہے۔ 9 تم خداوند ہما رے خدا کی تمجید کرو۔ اُس کے مقدّس پہا ڑ کی طرف سجدہ کرو۔ کیوں کہ خدا ہما را خدا قدّوس ہے ۔

100:1 اے اہلِ زمین! خدا کے احترام میں خوشی سے للکا رو۔ 2 جب تم خداوند کی خدمت کرو شادماں رہو۔ خوشی کے نغموں کے ساتھ خداوند کے سامنے آؤ۔ 3 جان لو کہ خداوند ہی خدا ہے ۔ اُس نے ہمیں بنا یا ہے، اور ہم اُس کے چاہنے وا لے ہیں۔ ہم اُس کی بھیڑ ہیں۔ 4 شادما نی کے نغموں کے ساتھ خدا کے شہر میں آؤ۔ ستائش کے نغموں کے ساتھ خداوند کی ہیکل میں آؤ۔ اُس کا شکر کرو اور اُس کے نام کو مبا رک کہو۔ 5 خداونداچھا ہے ۔اُس کی شفقت ابدی ہے ۔ ہم اس پر ہمیشہ کیلئے توکّل کر سکتے ہیں۔

101:1 میں شفقت اور عدل کا گیت گاؤں گا۔ اے خداوند! میں تیری مدح سرائی کروں گا۔ 2 میں نہا یت احتیاط سے پاک زندگی جیوں گا۔ میں اپنے گھر میں پاک زندگی جیوں گا ۔ اے خداوند تو میرے پاس کب آئے گا ؟ 3 میں اپنے آگے کو ئی مورتیاں نہیں رکھوں گا۔ جو لوگ اِس طرح تجھ سے بدلتے ہیں مجھے اُن سے نفرت ہے ۔ میں کبھی بھی ایسا نہیں کروں گا۔ 4 میں وفادار رہوں گا ۔ میں بُرے کام نہیں کروں گا۔ 5 اگر کو ئی شخص درپردہ اپنے ہمسایہ کی غیبت کرے تو میں اسے ڈانٹ ڈپٹ کروں گا۔ میں لوگوں کو مغرور بننے نہیں دوں گا، اور میں انہیں سوچنے نہیں دوں گا کہ وہ دوسرے لوگوں سے بہتر ہیں ۔ 6 میں سارے ملک میں ایماندار لوگوں کو ڈھونڈوں گا۔ اور میں صرف اُن ہی لوگوں کو اپنے لئے کام کر نے دوں گا ۔ صرف ایسے لوگ میرے خدمت گار ہو سکتے ہیں جو پاک زندگی جیتے ہیں۔ 7 میں اپنے گھر میں ایسے لوگوں کو رہنے نہیں دوں گا، جو جھوٹ بولتے ہیں۔ میں جھو ٹوں کو اپنے قریب آ نے نہیں دوں گا۔ 8 میں ان شریروں کو ہمیشہ نیست ونابود کروں گا ، جو اِس ملک میں رہتے ہیں۔ میں اُن شریرلوگوں پر دباؤ ڈالوں گا کہ وہ خداوند کے شہر کو چھوڑ دے۔

102:1 اے خداوند! میری دعا سن ۔ تُو میری مدد کے لئے میری فریاد سن۔ 2 اے خداوند! اب میں مصائب سے دوچار ہوں۔ مجھ سے مُنہ مت موڑ ۔ جب میں مدد پا نے کو پُکا روں، تو میری سُن لے۔ مجھے فوراً جواب دے۔ 3 میری زندگی ایسی گذر رہی ہے جیسے دھواں۔ میری زندگی ایسی ہے جیسے آہستہ آہستہ بجھتی آ گ۔ 4 میری قوّت ختم ہو چکی ہے ۔ میں سُوکھی مرُ جھا ئی ہو ئی گھا س کی طرح ہوں، چونکہ میں کھانا بھول گیا ہوں۔ 5 اپنے دُکھ کے سبب میرا وزن کم ہو رہا ہے ۔ 6 میں اکیلا ہوں ، جیسے کہ بیا باں میں کو ئی اُلّو رہتا ہے ۔ میں اکیلا ہوں جیسے کو ئی پرانے کھنڈر میں اُ لّو رہتا ہو۔ 7 میں سو نہیں پا تا ۔ میں پرندہ کی مانند ہو گیا ہوں، جو اُس اکیلے چھت پر ہو۔ 8 میرے دُشمن ہمیشہ مجھے ذلیل کر تے ہیں، اور لوگ میرا نام لے کر ہنسی اڑا تے اور لعنت بھیجتے ہیں۔ 9 میرا گہرا دکھ ہی میری غذا ہے۔ میرے پانی میں میرے آنسو گر رہے ہیں۔ 10 کیوں ؟ اس لئے کہ خداوند مجھ سے نا را ض ہوگیا ہے ۔ تُو نے ہی مجھ کو اُوپر اُٹھا یا تھا، اور تُو نے ہی مجھ کو پھینک دیا۔ 11 میری زندگی کا لگ بھگ خاتمہ ہو چکا ہے ۔ وہ ویسا ہی جیسا شام کو طویل سایہ کھو جاتا ہے ۔ میں ویسا ہی ہوں جیسے سُو کھی مُر جھا ئی ہو ئی گھاس۔ 12 لیکن اے خداوند! تُو تو ابد تک رہے گا ، تیرا نام پشت در پشت رہے گا ۔ 13 تُو اٹھے اگا اور صیّون پر رحم کرے گا۔ وہ وقت آرہا ہے ، جب تُو صیوّن پر مہربان ہو گا ۔ 14 تیرے بندے ، صیّون کے پتھروں سے محبت کر تے ہیں۔ یہاں تک کہ وہ اُس کی دھول کو بھی خوشگوار محسوس کر تے ہیں۔ 15 لوگ خداوند کے نام کی عبادت کر ینگے ۔ اے خدا! زمین کے سبھی بادشاہ تیری تعظیم کریں گے۔ 16 کیوں؟ اِس لئے کہ خدا پھر سے صیّون کو تعمیر کر ے گا ۔ لوگ پھر اُس کی (اسرائیل کی) جلال کو دیکھیں گے۔ 17 جن لوگوں کو اُس نے زِندہ رکھا ہے خدا اُن کی ساری فریاد کو سنے گا ۔ خدا اُن کی دعاؤں کا جواب دے گا ۔ 18 اِن باتوں کو لکھو تا کہ آئندہ کی نسل پڑھے، اور وہ لوگ آنے وا لے وقت میں خداوندکی ستا ئش کریں۔ 19 خداوند جنّت میں اپنی مقدّس جگہ سے نیچے دیکھے گا۔ خداوند آسمان سے نیچے زمین پر نظر ڈا لے گا۔ 20 وہ اسیروں کی فریاد سنے گا ۔ وہ اُن لوگوں کو چھوڑ دے گا ، جنکو تذلیل کر کے موت دی گئی۔ 21 دوبارہ صیّون میں لوگ خداوند کا ذکر کریں گے۔ یروشلم میں لوگ خدا کی تعریف کریں گے۔ 22 ایسا ہو گا جب قومیں آپس میں اکٹھا ہو نگیں۔ ایسا تب ہو گا جب سلطنتیں خداوند کی خدمت کریں گے۔ 23 میری طا قت کمزور پڑ چکی ہے ۔ میری زندگی مختصر بنا دی گئی ہے ۔ 24 اسلئے میں نے کہا،" اے میرے خدا ! مجھے آدھی عمر میں نہ اُٹھا ۔ اے خدا تُو ابد تک قائم رہے گا ۔ 25 بہت زمانہ پہلے تو نے زمین کی بُنیاد ڈا لی ۔ اور تُو نے خود اپنے ہا تھوں سے آسما ن بنایا! 26 یہ دُنیا اور آسمان نیست ونابود ہو جا ئیں گے ۔ لیکن تو ابد تک زندہ رہے گا ۔ وہ لباس کی مانند پرا نے ہو جا ئیں گے۔ لباس کی مانند ہی تُو اسے بدلے گا ۔ وہ سبھی بدل دیئے جا ئیں گے۔ 27 اے خدا ! لیکن تُو کبھی نہیں بدلتا۔ تُو ابد تک زندہ رہے گا ۔ 28 آج ہم تیرے بندے ہیں۔ ہما ری نسل یہیں رہے گی ۔ اور اُن کی نسل بھی یہیں تیری عبادت کر نے کے لئے قائم رہے گی ۔"

103:1 اے میری رُوح، خداوند کی تعریف کر! میرے جسم کا ہر حصّہ اُس کے پاک نام کی ستائش کر۔ 2 اے میری ر ُوح، خداوند کی تعریف کر اور مت بھُول کہ وہ سچ مُچ مہربان ہے ۔ 3 اُن سب بدکا ری کے لئے خدا ہم کو معاف کر تا ہے ، جن کو ہم کر تے ہیں۔ ہما ری سب بیماریوں کو وہ شفاء دیتا ہے ۔ 4 خدا ہماری جان کو قبر سے بچا تا ہے ۔اور وہ ہمیں شفقت اور رحمت دیتا ہے ۔ 5 خدا ہمیں اچھی چیزیں دیتا ہے ۔ وہ ہماری جوانی کی طا قت عقاب کی نئے بڑھتے ہو ئے پر کی مانند دیتا ہے ۔ 6 خدا صادق اور انصاف وا لا ہے ۔وہ مظلوموں پر انصاف لا ئے گا ۔ 7 خدا نے موسیٰ کو اسکی شریعت دی ۔ خدا جو پُر قوّت کام کر تا ہے اس نے بنی اسرائیل کے لئے ظا ہر کئے ۔ 8 خدا رحیم و کریم ہے ۔ خدا پُر تحمّل اور شفقت سے بھرا ہے ۔ 9 خدا وند ہمیشہ کے لئے ہمیں نہیں جھڑکتا خدا ہم پر ہمیشہ غضبناک نہیں ہو تا ہے ۔ 10 ہم نے خدا کی مخالفت میں گناہ کئے ،لیکن خدا ہمیں وہ سزا نہیں دیتا ،جو ہمیں ملنی چاہئے ۔ 11 اپنے لوگوں پر خدا کی محبت اتنی بلند ہے جیسے آسمان زمین سے بلند ۔ 12 خدا نے ہمارے گناہوں کو ہم سے اِتنی ہی دور ہٹایا جتنی مشرق کی دوری مغرب سے ہے ۔ 13 اپنے لوگوں پر خدا وند ویسے ہی مہر بان ہے جیسے باپ اپنے بیٹے پر مہر بانی کر تا ہے ۔ 14 خدا ہمارے بارے میں سب کچھ جانتا ہے ۔ خدا جانتا ہے کہ ہم مٹی سے بنے ہیں ۔ 15 خدا جانتا ہے کہ ہماری زندگی مختصر سی ہے ۔ وہ جانتا ہے ہماری زندگی گھاس جیسی ہے ۔ 16 خدا جانتا ہے کہ ہم ایک چھو ٹے جنگلی پھول کی مانند ہیں ۔ وہ پھول جلد ہی اگتا ہے پھر گرم ہوا چلتی ہے اور وہ پھول مُر جھا تا ہے ۔ اور پھر جلد ہی تم دیکھ نہیں پا تے کہ وہ پھول کس جگہ پر اگ رہا ہے ۔ 17 لیکن خدا وند کی شفقت ہمیشہ بنی رہتی ہے ۔ خدا ازل سے ابد تک اپنے لوگوں سے شفقت کر تا ہے ۔ خدا کا رحم نسل در نسل رہتا ہے ۔ 18 خدا ان لوگوں پر مہر بانی کر تا ہے جو اسکے عہد کو قبول کر تے ہیں ۔ خدا ایسے اُن لوگوں پر رحم کرتا ہے جو اسکے احکامات پر چلتے ہیں ۔ 19 خدا کا تخت آسمان پر قائم ہے ۔ ہر شئے پر اسکی ہی حکومت ہے ۔ 20 اے فرشتو تم خدا وند کی ستائش کرو اے فرشتو! تم وہ طا قتور سپا ہی ہو جو خدا کے احکام پر چلتے ہو ۔ خدا کے احکام سُنتے اور مانتے ہو ۔ 21 اے خدا وند کے لشکرو ! خدا وند کی ستائش کرو ۔ تم اُس کے خادم ہو ۔ تم وہی کر تے ہو جو خدا چاہتا ہے ۔ 22 خدا وند نے ہر جگہ کچھ نہ کچھ بنایا ہے ۔ خدا کی حکمرا نی ہر شئے پر ہر جگہ ہے ۔ اسلئے ہر شئے کو چاہئے کہ خدا وند کی ستائش کرے ۔ اے میری رُوح تُو خدا وند کی ستائش کر ۔

104:1 اے میری جان ! خداوند کی ستائش کر! اے خداوند میرے خدا ، تو نہا یت عظیم ہے ! تُو حشمت وجلال سے ملبُوس ہے۔ 2 تو روشنی کو پو شاک کی طرح پہنتا ہے ۔ اور آسمان کو سائبان کی طرح تا نتا ہے ۔ 3 اے خدا ، تُو نے اُن کے اوپر اپنا مسکن بنا یا ، گہرے باد لوں کو تُو اپنی رتھ بنا تا ہے ، اور ہوا کے با ز و ؤں پر چڑھ کر آسمان پار کر تا ہے ۔ 4 اے خدا! تُو نے اپنے فرشتوں کو ایسا بنا یا ، جیسے وہ ہوا ئیں ہیں۔ تُو نے اپنے خادموں کو آ گ کی مانند بنا یا۔ 5 اے خدا! تونے زمین کو اُس کی بنیاد پر قائم کیا ہے۔ اِس لئے وہ کبھی فنا نہیں ہو گی۔ 6 تُو نے پانی کی چادر سے زمین کو چھپا یا ، پانی نے پہاڑو ں کو چھپا لیا۔ 7 جب تُو نے حکم دیا پانی کھِسک گیا۔ اے خدا ! تُونے پا نی کو ڈانٹا اور پانی دور ہٹ گیا۔ 8 پہا ڑوں کے نیچے وا دیوں میں پانی بہنے لگا ۔ اور پھر اُن سبھی جگہوں پر پانی بہا جو اُس کے لئے تُو نے بنا یا تھا ۔ 9 تُونے سمندروں کی حدیں مقّرر کر دی، اور پا نی پھر کبھی زمین کو ڈھکنے کے لئے نہیں اُ ٹھے گا۔ 10 اے خدا تُو ہی چشموں کو نہروں میں پانی بہا نے کا سبب بنا۔ اور یہ چشمے پہاڑ کی وادیوں سے ہو کر بہتے ہیں۔ 11 سب جنگلی جانور اس پانی کو پیتے ہیں، یہاں تک کہ جنگلی گدھا اپنی پیاس بجھا تے ہیں۔ 12 جنگل کے پرندے تا لا بوں کے کنا رے رہنے کو آتے ہیں۔ اور نز دیک کے پیڑ کی ڈالیوں میں چہچہا تے ہیں۔ 13 خدا نیچے پہا ڑوں پر بارش بھیجتا ہے ۔ خدا کی بنا ئی ہو ئی چیزیں زمین کی ہر ضرورت کو پو را کرتی ہیں۔ 14 خدا نے چوپا یوں کے کھا نے کے لئے گھا س اُگائی۔ اور انسان کی ضرورت کے لئے پو دے دئیے۔ وہ پو دے غذا ہیں جسے ہم زمین پر محنت کر کے حاصل کر تے ہیں۔ 15 خدا ہمیں شراب دیتا ہے، جو ہم کو مسرور کر تی ہے ۔ ہما ری جِلد نرم رکھنے کے لئے خدا ہمیں روغن دیتا ہے ۔ اور ہمیں توانا کر نے کے لئے غذا دیتا ہے ۔ 16 لبنا ن کے جو عظیم درخت ہیں وہ خداوند کے ہیں۔ خداوند نے اُن درختوں کو لگا یا ہے ، اور اُ ن کی ضرورت کے مطا بق اُس نے اُنہیں پانی دیا ہے۔ 17 پرندے اُن درختوں پر اپنے گھونسلے بنا تے ہیں۔ صنوبر کے درختوں میں لقلق کا بسیرا ہے۔ 18 جنگلی بکروں کے گھر اونچے پہاڑ پربنے ہیں۔ چٹانیں سا فا نوں کی پناہ کی جگہ ہیں۔ 19 اے خدا ! تو نے ہمیں چاند دیا جں سے ہم جان پا ئیں گے تعطیلات کب ہیں ۔ سورج ہمیشہ جانتا ہے کہ اُس کو کہاں غروب ہو نا ہے۔ 20 تُو نے اندھیرا بنا یا جس سے رات ہو جا ئے اور دیکھو رات میں جنگلی جانور با ہر آجا تے اور ادھر اُدھر گھومتے ہیں۔ 21 جوان شیر اپنے شکار کی تلاش میں گرجتے ہیں، جیسے وہ خدا کو پُکا رتے ہوں، جیسے مانگنے سے وہ ان کو خوراک دے گا ۔ 22 اور آفتاب نکلتے ہی جانور گھروں کو لوٹتے اور آرام کر تے ہیں۔ 23 پھر لوگ اپنا کام کر نے کو باہر نکلتے ہیں۔ شام تک وہ کام میں لگے رہتے ہیں۔ 24 اے خداوند! تو نے کئی حیرت انگیز کام کیا۔ تیری بنا ئی ہو ئی چیزوں سے زمین بھری پڑی ہے ۔ سب کچھ جو تو کر تا ہے اس میں تیری حکمت نظر آتی ہے ۔ 25 دیکھو یہ سمندر! کتنا وسیع ہے ۔ بہت سے جاندار اس میں رہتے ہیں۔ اُن میں کچھ بڑے ہیں، اور کچھ چھوٹے ہیں۔ سمندر میں جو جاندار رہتے ہیں وہ بے شما ر ہیں۔ 26 سمندر کے اوپر جہا ز چلتا ہے۔ اِسی میں لبیا تھا ن ہے ، جسے تُو نے اِسمیں کھیلنے کو پیدا کیا۔ 27 اے خدا ! یہ سب کچھ تجھ پر منحصر ہے ۔ اے خدا! جانداروں کو خوراک تو صحیح وقت پر دیتا ہے ۔ 28 اے خدا ! کھا نا جسے وہ کھا تے ہیں، وہ سبھی جانداروں کو دیتا ہے ۔ تو اچھے کھا نے سے بھرے اپنے ہا تھ کھولتا ہے ، اور وہ سیر ہو نے تک کھا تے ہیں۔ 29 پھر جب تو اُن سے مُنہ مو ڑتا ہے ، تب وہ خوفزدہ ہو جا تے ہیں اُن کی روح اُن کو چھوڑ کر چلی جا تی ہے۔ وہ کمزور ہو کر مر جا تے ہیں۔ اور اُن کے جسم پھر مٹّی ہو جا تے ہیں۔ 30 لیکن خداوند! جب تو اپنی رُو ح بھیجتا ہے ، اور وہ صحت مند ہو تے ہیں۔ اور تو روئے زمین کو نیا بنا دیتا ہے ۔ 31 خدا وند کا جلال ابد تک رہے !خدا وند اپنی بنائی چیزوں سے ہمیشہ مسرور رہے ۔ 32 اگر خدا وند زمین کی طرف غیض و غضب کی نگاہ کر تا ہے ،تو یہ کانپتی ہے ۔ اگر وہ پہاڑوں کو ڈانٹتا ہے تو اُس میں سے دھواں اٹھتا ہے ۔ 33 میں عمر بھر خدا وند کے لئے گاؤنگا ۔ جب تک میرا وجود ہے میں اپنے خدا وند کی مداح سرائی کروں گا ۔ 34 مجھ کو یہ اُمید ہے کہ جو کچھ میں نے کہا ہے اُسے شادماں کر ے گا ۔ میں خدا وند میں مسرور رہو نگا۔ 35 دنیا سے غالباً گنہگار غائب ہو جائیں ۔ شریر لوگ ہمیشہ کے لئے مٹ جائیں ۔ اے میری جان ! خدا وند کی ستائش کر ۔ خدا وند کی حمد کر

105:1 خداوند کا شکر ادا کرو۔ اُس کی عظمت کا اعلان کرو۔ قوموں میں اُس کے کاموں کا بیان کرو جن تعجب خیز کاموں کو وہ کر تا ہے ۔ 2 خداوند کیلئے تم گاؤ۔ تم اس کی مدح سرا ئی کرو۔ اُس کے تمام عجا ئب کا چرچا کرو جن کو وہ کر تا ہے ۔ 3 خداوند کے مقدّس نام پر فخر کرو۔ تم سبھی لو گ جو خداوند کے طالب ہو شادماں ہو۔ 4 قوّت پا نے کو تم خداوند کے پاس جاؤ۔ سہا را پا نے کو ہمیشہ اس کے پاس جاؤ۔ 5 اُن عجا ئب کو یاد کرو جن کو خداوند کرتا ہے ۔ اُس کے معجزاتی کا موں اور اس کے حکیمانہ عدل کو یادرکھو۔ 6 تم خدا کے بندے ابراہیم کی نسل سے ہو۔ تم یعقوب کی نسل سے ہو، جس کو خدا نے چُنا ہے ۔ 7 خداوند ہی ہما را خدا ہے ۔ اُس کے احکام تمام زمین پر ہیں۔ 8 اس کے معاہدہ کو ہمیشہ یاد رکھو۔ ہزار پُشتوں تک اس کے احکام کو یاد رکھو۔ 9 ابراہیم کے ساتھ خدا نے معاہدہ کیا تھا۔ خدا نے اسحاق کو قسم دی تھی۔ 10 خدا نے یعقوب کو (اسرائیل کو ) شریعت دی۔ خدا نے اسرائیل کے ساتھ اپنا معاہدہ کیا۔ یہ ابد تک قائم رہے گا۔ 11 خدا نے کہا تھا،" کنعان کا ملک میں تمہیں دوں گا ۔ وہ زمین تمہا ری ہو جا ئے گی ۔" 12 خدا نے وہ وعدہ تب کیا تھا جب ابراہیم کا خاندان چھو ٹا تھا۔ اور جب کنعان میں رہ رہے تھے تو وہ صرف مسا فر تھے۔ 13 وہ ایک قوم سے دوسری قوم میں اور ایک سلطنت سے دوسری سلطنت میں پھر تے رہے۔ 14 لیکن خدا نے اُن لوگوں کو دوسرے لوگوں سے نقصان نہیں پہنچنے دیا۔ خدا نے بادشاہوں کو انتباہ کیا کہ وہ اُن کونقصان نہ پہنچا ئیں۔ 15 خدا نے کہا تھا،" میرے چُنے ہو ئے لوگوں کو نقصان مت پہنچا ؤ۔ تم میرے نبیوں کوکچھ بھی نقصان نہ پہنچا ؤ۔" 16 خدا نے اُس ملک میں قحط سالی نا زل کیا۔ اور لوگوں کے پاس کھا نے کے لئے خوراک تک نہ رہی۔ 17 لیکن خدا نے ایک شخص کو اُ ن کے آگے بھیجا جس کا نام یوسف تھا۔ یو سف کو ایک غلام کی مانند بیچاگیا تھا۔ 18 اُنہوں نے یوسف کے پا ؤں میں رسّی باندھی۔ اُنہوں نے اس کی گردن میں ایک لو ہے کا کڑا ڈا ل دیا۔ 19 یوسف کوتب تک قیدی بنا ئے رکھا جب تک وہ پیشین گوئی جسے اس نے کی تھی، سچ مُچ پو ری نہ ہو ئیں۔ اس طرح خداوند کا کلام ثابت کر دیا کہ وہ صحیح تھا۔ 20 مصر کے بادشا ہ نے اِس طرح حکم دیا کہ یوسف کو قید سے آزاد کر دیا جا ئے۔ اُس ملک کے حاکم نے اسیری سے اس کوآزاد کر دیا۔ 21 یوسف کوبادشا ہ کے محل کا منتظم بنا دیا تھا۔ یوسف مملکت کی ہر شئے پر توجہ دینے لگا۔ 22 یوسف مختلف حکمرانوں کو ہدایت کر تا تھا۔ یوسف نے بزرگ لوگوں کو تعلیم دی۔ 23 جب اِسرائیل مصر میں آیا۔ یعقوب حام کے ملک میں رہنے لگا۔ 24 یعقوب کا خاندان وسیع ہو گیا۔ وہ مصر کے لوگوں سے زیادہ طاقتور ہو گئے ۔ 25 اِس لئے مصر کے لوگ یعقوب کے خاندا ن سے نفرت کر نے لگے۔ مصر کے لوگ اپنے غلاموں کے خلا ف منصوبے بنا نے لگے۔ 26 اِس لئے خدا نے اپنے بندے موسیٰ ، اور ہا رون کو نبی منتخب کر کے بھیجا۔ 27 خدا نے حا م کی سرزمین میں موسیٰ اور ہا رون سے معجزات دکھا ئے۔ 28 خدا نے گہری سیاہ تا ریکی بھیجی تھی، لیکن مصریوں نے اُن کی ایک نہ سُنی تھی۔ 29 اِس لئے خدا نے پا نی کو خون میں بدل دیا۔ اور اُنکی ساری مچھلیاں مر گئیں۔ 30 اور پھر بعد میں مصریوں کا ملک مینڈ کوں سے بھر گیا ۔ یہاں تک کہ مینڈک بادشاہ کے با لا خانوں میں بھر گئے۔ 31 خدا نے حکم دیا، مکھّیاں اور پسّو آئے۔ وہ ہر جگہ پھیل گئے۔ 32 خدا نے برسات کو اولوں میں بدل دیا۔ مصریوں کے مُلک میں ہر جگہ آ گ اور بجلی گر نے لگی ۔ 33 خدا نے مصریوں کے انگور اور انجیر کے درختوں کو بر باد کر دیا۔ خدا نے اُس ملک کے ہر پیڑ کو تباہ کر دیا۔ 34 خدا نے حکم دیا، اور ٹڈی دل آ گیا۔ کیڑے آگئے اور اُن کی تعداد انگنت تھی۔ 35 ٹڈی دل اور کیڑے اُس ملک کے سبھی پودوں کو کھا گئے۔ انہوں نے زمین پر جو بھی فصلیں تھی۔ سبھی کو کھا لیا۔ 36 پھر خدا نے مصریوں کے سب پہلو ٹھو ں کو ما ر ڈا لا ۔ خدا نے اُ ن کے سب سے بڑے بیٹوں کوما ر ڈا لا ۔ 37 پھر خدا اپنے لوگوں کو مصر سے نکال لایا۔ وہ اپنے ساتھ سونا اور چاندی لے آئے۔ خدا کا کو ئی بھی شخص نہیں گِرا اور نہ ہی لڑ کھڑا یا۔ 38 خدا کے لوگوں کو جا تے دیکھ کر مصر خوش تھا۔ کیوں کہ وہ خدا کے لوگوں سے ڈرے ہو ئے تھے۔ 39 خدا نے با دل کو سائباں ہو نے کے لئے پھیلادیا۔ رات میں اپنے لوگوں کو روشنی دینے کے لئے خدا نے اپنی آگ کی سُتون کو کا م میں لا یا۔ 40 لوگوں نے کھا نے کی مانگ کی اور اُ ن کے لئے خدا بٹیروں کو لے آیا۔ خدا نے آسمان سے اُن کو بھر پور غذا دی۔ 41 خدا نے چٹان کو چیرا اور پانی پھوٹ پڑا۔ اور خشک زمین پر ندی کی طرح بہنے لگا ۔ 42 خدا نے اپنے مقدّس وعدہ کو یاد کیا ۔ خدا نے وہ وعدہ یاد کیا جو اس نے اپنے بندے ابراہیم سے کیا تھا ۔ 43 خدا نے اپنے لوگوں کومصر سے با ہر نکال لایا۔ لوگ شادما نی کا گیت گا تے ہو ئے، اور خوشیاں منا تے ہوئے با ہر آگئے۔ 44 پھر خدا نے اپنے لوگوں کو وہ ملک دیا، جہاں اورلوگ رہ رہے تھے۔ خدا کے لوگوں نے وہ تمام چیزیں پا لیں جن کے لئے دوسرے لوگوں نے سخت محنت کی تھیں۔ 45 خدا نے ایسا اِس لئے کیا تا کہ لوگ اس کے آئین پر چلیں۔ خدا نے ایسا اس لئے کیا تا کہ وہ اُس کی شریعت پر چلیں۔ خداوند کی حمد کرو!

106:1 خداوند کی حمدکرو! خداوند کا شکر ادا کرو، کیوں کہ وہ بھلا ہے ! خدا کی شفقت ابدی ہے ۔ 2 سچ مچ میں خداوند کتنا عظیم ہے، اِس کا ذکر کو ئی شخص کر نہیں سکتا۔ خدا کی ستا ئش پو ری طرح کو ئی نہیں کر سکتا۔ 3 جو لوگ اس کے احکاما ت کو مانتے ہیں۔ وہ مسرور رہتے ہیں۔ وہ لوگ ہر وقت بھلا کام کر تے ہیں ۔ 4 اے خداوند! اُس کرم سے جو تو اپنے لوگوں پر کر تا ہے ۔ مجھے یا دکر ۔ اپنی نجات مجھے عنا یت فر ما۔ 5 خداوند، مجھ کو بھی اُن اچھی چیزوں میں حصّہ لینے دے ، جنکو تو اپنے منتخب لوگوں کیلئے کرتا ہے ۔ تیری قوم کے ساتھ مجھ کو مسرور ہو نے دے۔ ستائش میں تیرے لوگوں کے ساتھ مجھ کو شامل ہو نے دے ۔ 6 ہم نے ویسے ہی گناہ کئے ہیں، جیسے ہما رے باپ دادا کئے ۔ ہم بُرے ہیں۔ ہم نے بُرے کام کئے ہیں۔ 7 خداوند! مصر میں ہما رے آبا ء و اجداد نے تیرے کئے گئے معجزات سے کچھ بھی نہیں سیکھا۔ انہوں نے تیری شفّقت کو اور تیری مہربانی کو یاد نہیں رکھا۔ ہما رے باپ دادا نے وہاں سُرخ سمندر یعنی بحر قلز م کے کنا رے تیرے مخالف ہو ئے۔ 8 مگر خدا نے اپنے نام کی خاطر ہما رے باپ دادا کو بچا یا تھا۔ خدا نے اپنی عظیم قدرت دکھا نے کیلئے اُن کو بچا یا تھا۔ 9 خدا نے حکم دیا اور بحر قلزم سوکھ گیا۔ خدا نے ہما رے آبا ء واجداد کو گہرے سمندر سے اتنی خشک زمین سے لے گیا جو صحرا کی طرح خشک تھی۔ 10 خدا نے ہما رے باپ دادا کو اُن کے دشمنوں سے بچا یا۔ خدا اُن کو انکے دشمنوں سے بچا کر نکال لیا۔ 11 اور پھر اُن کے دشمنوں کو اُسی سمندر کے بیچ ڈھانپ کر غرق کر دیا۔ اُن کا ایک بھی دشمن بچ کر نکل نہیں پایا۔ 12 پھر ہما رے باپ دادا نے خدا پر یقین کیا۔ اُنہوں نے اُس کی مدح سرائی کی ۔ 13 لیکن ہما رے آبا ء واجداد اُن با توں کو بہت جلد بھول گئے جو خدا نے کہی تھیں۔ انہوں نے خدا کے مشورے پر توجہ نہیں دیا۔ 14 ہما رے آبا ؤ اجداد کو صحرا میں بھوک لگی ۔ اس صحرا میں اُنہوں نے خدا کو آزمایا۔ 15 لیکن ہما رے باپ دادا نے جو کچھ بھی مانگا، خدا نے اُن کو دیا۔ لیکن خدانے اُن کو ایک بڑی مہلک بیما ری بھی دی تھی۔ 16 لوگ موسیٰ سے حسد کر نے لگے اور ہا رون سے بھی جو خدا کا مقدّس کا ہن تھا۔ 17 اس لئے خدا نے اُن حا سد لوگوں کو سزا دی۔ زمین پھٹ گئی اور داتن کو نگل گئی، اور پھر زمین بند ہو گئی۔ وہ ابیرام کی جما عت کو نگل گئی ۔ 18 پھر آگ نے اُن لوگوں کی ہجوم کو بھی بھسم کیا۔ اُن شریر لوگوں کو آگ نے جلا دیا۔ 19 اُن لوگوں نے حورب کے پہاڑوں پر سونے کا ایک بچھڑا بنا یا اور اُس مورتی کی پرستش کر نے لگے۔ 20 اُن لوگوں نے خدا کے جلال کو گھاس کھا نے والے بیل کی شکل میں بدل دیا۔ 21 ہما رے باپ داد خدا کو بھول گئے جس نے انہیں بچا یا تھا۔ وہ خدا کے بارے میں بھول گئے جس نے مصر میں معجز ے دکھا ئے تھے۔ 22 خدا نے حام کی سرزمین میں حیرت انگیز معجزے دکھا ئے تھے۔ خدا نے بحر قلزم کے پاس با رُ عب معجز ے دکھا ئے تھے۔ 23 خدا اُن لوگوں کو نیست و نابود کر نا چاہتا تھا، مگر خدا کا بر گزیدہ بندہ موسیٰ نے اُنکو روک دیا۔ خدا بہت غضبناک تھا مگر موسیٰ آ ڑے آیا کہ خدا اُن لوگوں کو کہیں نیست و نابود نہ کر دے۔ 24 پھر اُن لوگوں نے اِس حیرت انگیز ملک کنعان میں جا نے سے انکار کر دیا۔ لوگوں کو یقین نہیں تھا کہ خدا اُن لوگوں کو ہرا نے میں مدد کر ے گا، جو اُس ملک میں رہ رہے تھے۔ 25 اپنے خیموں میں وہ بڑ بڑا تے رہے ۔ ہما رے باپ دادا نے خدا کی بات ماننے سے انکار کر دیا۔ 26 تب خدا نے قسم کھا ئی کہ وہ بیا بان میں مر جا ئیں گے۔ 27 خدا نے قسم کھا ئی کہ اُن کی نسل کو دیگر لوگوں سے شکست یاب ہو نے دیگا۔ خدا نے قسم کھا ئی کہ وہ ہما رے باپ دادا کو ملکو ں میں تِتر بتِر کر دے گا ۔ 28 پھر خدا کے لو گ بعل فغور میں بعل کی پرستش میں مشغول ہو گئے۔ خدا کے لوگ گوشت کھا نے لگے جس کو بے حِس بتوں پر چڑھا یاگیا تھا۔ 29 خدا اپنے لوگوں پر بہت غضبناک ہوا اور وباء اُن میں پھوٹ نکلی۔ 30 لیکن فیخاس نے دعا کی اور خدا نے اُس وبا ء کو روکا۔ 31 لیکن خدا جانتا تھا کہ فیخاس نے اچھا کام کیا تھا۔ خدا اسے ہمیشہ ہمیشہ یاد رکھے گا۔ 32 مریبہ میں لوگ بھڑک اٹھے اور اُنہوں نے موسیٰ سے بُرا کام کرا یا ۔ 33 اس کے لئے انہوں نے موسیٰ کو بہت پریشان کیا ۔ اِس لئے موسیٰ بے سوچے سمجھے بول اُٹھا ۔ 34 خداوند نے لوگوں سے کہا کہ کنعان میں رہنے وا لے لوگوں کو نیست و نابود کر دیں مگر بنی اسرائیل نے خدا کی بات نہیں ما نی۔ 35 بنی اسرائیل دیگر قوموں کے ساتھ مل گئے، اور وہ بھی ویسے کام کر نے لگے جیسے دیگر اقوام کیا کر تے تھے۔ 36 وہ دیگر قومیں خدا کے لوگوں کے لئے پھندہ بن گئے۔ خدا کے لوگ ان بتوں کی پرستش کر نے لگے جن کی وہ دیگر قومیں پرستش کیا کر تے تھے۔ 37 یہاں تک کہ خدا کے لوگ اپنی ہی بیٹیوں کو ہلاک کر نے لگے اور وہ اُن کو اُن بدروحوں کے لئے قربان کر نے لگے۔ 38 خدا کے لوگوں نے معصوم لوگوں (بچوں) کو ہلاک کیا۔ انہوں نے اپنے ہی بچوں کو ما رڈا لا اور اُن جھو ٹے خداؤں پر قربان کرد یا۔ 39 اس طرح خدا کے لوگ اُن گنا ہوں سے نا پاک ہو ئے جو کہ دوسرے لوگوں نے کیا تھا۔ اُن لوگوں نے اپنے ہی خدا سے بے وفائی کی۔ اور وہ ایسے کام کر نے لگے جیسے دیگر لوگ کر تے تھے۔ 40 خدا اُن پر غضبنا ک ہوا ۔ خدا اُن سے بیزار ہو چکا تھا۔ 41 پھر خدا نے اپنے لوگوں کو دیگر قوموں کو دے دیا۔ خدا نے اُن پر اُن کے دشمنوں کی حکمرا نی کر دی۔ 42 خدا کے لوگوں کے دشمنوں نے اُن پر قابو پا لیا، اور اُن کی زندگی بہت کٹھن کر دی۔ 43 خدا نے اپنے لوگوں کو کئی با ر بچایا۔ مگر انہوں نے خدا سے منہ موڑ لیا۔ اور وہ ایسے کام کر نے لگے جو کچھ وہ کر نا چاہتے تھے۔ خدا کے لوگوں نے بہت ، بہت بُرائیاں کیں۔ 44 لیکن جب خدا کے لوگوں پر مصیبت آئی، اُنہوں نے ہمیشہ ہی مدد پا نے کے لئے خدا سے فریاد کی اور اس نے اُن کی فریادوں کو سُنا۔ 45 خدا نے ہمیشہ اپنے معاہدہ کو یاد رکھا۔ خدا نے اپنی عظیم شفقّت سے اُ نکو ہمیشہ ہی سکھ چین دیا۔ 46 خدا کے لوگوں کو اُ ن دیگر قوموں نے اسیر کر لیا۔ مگر خدا نے ان کے دل میں ا ن کے لئے رحم ڈا لا ۔ 47 اے خداوند ہما رے خدا! ہم کو بچا لے ، او ر تو ہم لوگوں کو دوسری قوموں میں سے اکٹھا کر تا کہ ہم تیرے مقدس نام کا شکر گذاری کر سکیں اور تیرے لئے ستائش کے نغمے گا ئیں۔ 48 اِسرائیل کے خداوند، خدا کی ستائش کرو۔ خدا ہمیشہ زندہ رہتا آیا ہے ۔ وہ ہمیشہ ہی زندہ رہے گا ۔ اور ساری قوم بولی،" آمین! خداوند کی حمد کرو۔"

107:1 خداوندکا شکر کرو کیوں کہ وہ بھلا ہے اور اس کی شفّقت ابدی ہے ۔ 2 ہر ایسا شخص جسے خداوند نے بچا یا ہے اِسے دہراؤ۔ ہر ایسا شخص جسے خداوند نے اپنے دشمنوں سے چھڑایا ہے، اُس کی ستا ئش کرو۔ 3 خد ا وند نے اپنے لوگوں کو بہت سے الگ الگ ملکوں سے اکٹھا کیا ہے ۔اُس نے انہیں مشرق اور مغرب سے شمال اور جنوب سے جمع کیا ہے ۔ 4 اُن میں سے بعض بیابان اور صحرا کے راستے میں بھٹکتے پھرے۔ وہ لوگ ایک شہر کی کھوج میں تھے جہاں وہ رہ سکیں ، مگر انہیں کو ئی ایسا شہرنہیں ملا۔ 5 وہ بھو کے اور پیاسے تھے، اور وہ کمزور ہوتے جا رہے تھے۔ 6 اُس مُصیبت سے چھٹکا را پا نے کے لئے اُنہوں نے خداوند کو پکا را ۔ خداوند نے اُن سبھی لوگوں کو اُن کی مصیبت سے بچا لیا۔ 7 خدا اُنہیں سیدھا اُن شہروں میں لے گیا جہاں بس سکتے تھے ۔ 8 خداوند کی ستا ئش کرو۔ اُس کی شفّقت کے لئے اور اُن عجا ئب کی خاطر جنہیں وہ اپنے لوگوں کے لئے کیا ہے ۔ 9 پیاسی رُوح کو خدا سیر کر تا ہے ۔ خدا بہتر چیزوں سے بُھو کی رُوح کی بھو ک کو آسودہ کر تا ہے ۔ 10 خدا کے کچھ لوگ قیدی تھے جو قید خانہ کے اندھیرے کمروں میں بند تھے۔ 11 کیوں؟ اس لئے کہ اُن لوگوں نے اُن باتوں کے خلاف لڑائیاں کی تھیں۔ جو خدا نے کہی تھیں۔ خدا ئے تعا لیٰ کے مشوروں کو اُنہوں نے سننے سے اِنکا ر کیا تھا۔ 12 خدا اُن کے کاموں کے لئے جو اُنہوں نے کئے تھے، اُن کی زندگی کو کٹھن بنایا۔ انہوں نے ٹھو کر کھا ئی اور وہ گِر پڑے، اور انہیں سہا را دینے وا لا کو ئی نہ تھا۔ 13 وہ لوگ مصیبت میں تھے، اس لئے مد د کے لئے خداوند کو پکا را ۔ خدا نے اُن کی مصیبت سے اُن کی حفاظت کی ۔ 14 خدا نے اُن کو اُن کے اندھیرے سے نکال لا یا جو موت کی مانند تا ریک تھا۔ خدا نے اُن کے بندھن کاٹ ڈا لے جن سے اُن کو باندھا گیا تھا۔ 15 خداوند کی ستا ئش کرو! اُس کی شفقّت کے لئے اور ان حیرت انگیز کاموں کی خاطر جنہیں وہ لوگوں کے لئے کیاہے۔ 16 خداوند ہما رے دشمنوں کو ہرا نے میں ہما ری مدد کر تا ہے ۔ اُن کے پیتل کے پھاٹکوں کو خدا توڑ کر گِرا سکتا ہے۔ خدا اُن کے پھاٹکوں پرلگی لوہے کی سلا خوں کو کاٹ سکتا ہے ۔ 17 بعض لوگ اپنی خطا ؤں اور اپنی بدکا ری کے با عث مُصیبت میں پڑ تے ہیں۔ 18 اُن لوگوں نے کھا نا کھا نا چھوڑ دیا ۔ اور وہ لگ بھگ مر گئے تھے ۔ 19 وہ مُصیبت میں تھے اِس لئے انہوں نے مدد پا نے کے لئے خداوند کو پکا را ۔ خداوند نے انہیں ان کی مصیبتوں سے بچا لیا۔ 20 خدا نے حکم دیا اور وہ شفا یاب ہو گئے۔ اس طرح وہ لوگ قبروں سے بچا ئے گئے ۔ 21 اُس کی شفقّت کے لئے خداوند کی ستائش کرو۔ اس کے عجا ئب کی خاطر اس کا شکر ادا کرو۔ جنہیں وہ لوگوں کے لئے ظا ہر کرتا ہے۔ 22 خداوند کو شکر گذاری کی قربانیاں دو، ان سبھی کاموں کے با رے میں شادمانی سے بیان کر جو اسنے تمہا رے لئے کیا ہے ۔ 23 بعض لوگ اپنی تجا رت کر نے کے لئے جہاز سے سمندر پا ر کر گئے۔ 24 اُن لوگوں نے وہ کچھ دیکھا ہے، جن کو خداوند کر سکتا ہے ۔ انہوں نے ان تعجب خیز کار نا موں کو دیکھا ہے ، جنہیں خداوند نے سمندر پر دکھا یا ۔ 25 خدا نے حکم دیا ، پھر ایک طُوفانی ہوا چلنے لگی ۔ لہریں بڑی سے بڑی ہو نے لگیں۔ 26 لہریں اتنی اوپر اٹھیں جتنا آسمان ہو۔ طو فان اتنا بھیانک تھا کہ لوگ خوفزدہ ہو گئے۔ 27 لوگ لڑ کھڑا رہے تھے، گرے جا رہے تھے جیسے نشہ میں چُو ر ہوں ۔ جہاز راں کے طور پر اُن کی صلاحیت نا کا رہ ہو گئی تھی۔ 28 وہ مصیبت میں تھے۔ اس لئے انہوں نے مدد پا نے کے لئے خداوند کو پکا را ۔ تب خدا نے اُ ن کو مصیبتوں سے نجات دلا ئی ۔ 29 خدا نے طُو فان کو روکا اور لہریں پُر سکون ہو گئیں۔ 30 جہاز راں خوش تھے کہ سمندر پُر سکون ہو گیا تھا۔ خدا اُن کو اسی محفوظ جگہ لے گیا جہاں وہ جانا چاہتے تھے۔ 31 خداوند کی ستا ئش کرو، اُس کی شفقّت کے لئے اور ان کے حیرت انگیز کاموں کی خا طر جنہیں وہ لوگوں کے لئے ظا ہر کر تا ہے۔ شکر گذا ری کرو۔ 32 عظیم مجمع کے بیچ اس کی بڑا ئی کرو۔ جب بزرگ آپس میں ملتے ہیں تو ا س کی حمد کرو۔ 33 خدا نے دریاؤں کو بیا باں میں بدل دیا۔ خدا نے چشموں کے جھرنوں کو روکا ۔ 34 خدا نے زرخیز زمین کو بد لا اور اسے نا کا رہ زمین بنا دی۔ کیوں؟ اس لئے کہ وہاں رہنے وا لے شریر با شندوں نے بُرے اعمال کئے تھے۔ 35 اور خدا نے بیا بان کو جھیلوں کی زمین میں بدلا ۔ اُس نے خشک زمین سے پا نی کے چشموں کو بہا یا۔ 36 خدا بھُو کے لوگوں کو اُس اچھّی زمین پر لے گیا ، اور اُ ن لوگوں نے اپنے رہنے کو وہاں ایک شہر بسا یا ۔ 37 پھر اُن لوگوں نے اپنے کھیتوں میں بیجوں کو بو دیا ۔ انہوں نے با غیچوں میں انگور بو دئیے اور انہوں نے ایک بہتر فصل پا لی۔ 38 خدا نے ان لوگوں کو برکت دی۔ ان کے خاندان کی تعداد بڑ ھنے لگی ۔ اُن کے پاس بہت سا رے جانور ہو ئے ۔ 39 اُن کے خاندان تبا ہی اورمصیبت کے سبب سے چھو ٹے تھے اور کمزور تھے۔ 40 خدا نے ان کے امرا کو کُچلا اور شرمندہ کیا تھا۔ اور اُن کو بے راہ ویرا نے میں بھٹکا تا رہا۔ 41 لیکن تب بھی خدا نے غریب لوگوں کو مفلسی اور محتا جی سے بچا یا ۔ اب تو ان کے خاندان بڑے ہیں۔ اتنے بڑے جتنے بھیڑوں کے جھنڈ۔ 42 بھلے لوگ اِس کو دیکھتے ہیں اور شادماں ہو تے ہیں۔ لیکن بدکار اس کو دیکھتے ہیں اور نہیں جانتے کہ وہ کیا کہیں۔ 43 اگر کو ئی شخص دانا ہے تو وہ ان باتوں کو یاد رکھے گا ۔ اگر کو ئی شخص دانا ہے تو وہ سمجھے گا کہ سچ مچ میں خدا کی شفقّت کیسی ہے ۔

108:1 اے خدا میرا دل تیار ہے ۔ میں گا ؤں گا ، اور دل سے خدا کی مدح سرا ئی کروں گا ۔ 2 اے بر بطو، اور سِتارو! آؤ ہم صبح سویرے کو جگا ئیں۔ 3 اے خداوند! ہم تیری مدح سرا ئی قوموں کے بیچ کریں گے، اور وہ دوسرے لوگوں کے بیچ تیری ستا ئش کریں گے۔ 4 اے خداوند! تیری شفقّت آسمانوں سے بھی بُلند ہے اور تیری وفا دا ری افلا ک سے بھی بُلند ہے۔ 5 اے خدا ! آسمانوں سے بُلند ہو! تا کہ سا را جہاں تیرے جلال کو دیکھے ۔ 6 اے خدا ! اپنے عزیزوں کو بچا نے کے لئے ایسا کر ۔ میری فریاد کا جواب دے ، اور ہمیں بچا نے کے لئے اپنی عظیم قُدرت کا استعمال کر۔ 7 خدا اپنے گھر میں کہتا ہے ،" میں جنگ فتح کروں گا اور مسرور ہوں گا ! میں اپنے لوگوں میں اس زمین کو تقسیم کروں گا۔ میں ان کو سِکم دوں گا۔ میں اُن کو سکّات کی وا دی دوں گا ۔ 8 جلعاد اور منّسی میرے ہو جا ئیں گے ۔ افرائیم میرے سر کا خود (ہیلمیٹ ) ہو گا ، اور یہوداہ میرا عصا بنے گا ۔ 9 موآب میرے پیر دھو نے کا برتن بنے گا ۔ ادوم وہ غلام ہے جو میرا جو تا لے کر چلے گا ۔ میں فلسطینیوں کو شکست دے کر فتح کا نعرہ لگا ؤں گا ۔" 10 مجھے دُشمن کے فصیلدار شہر میں کو ن لے جا ئے گا ۔ ادوم کو شکست دینے کون میری مدد کرے گا ؟ 11 اے خدا ! کیا یہ سچ ہے کہ تُو نے ہمیں بُھلا دیا ہے ؟ اور تُو ہما ری فوج کے ساتھ نہیں چلے گا ! 12 اے خدا ! مہربانی کر ، ہما رے دُشمن کو ہرا نے میں ہما ری مدد کر۔ انسان تو ہمکو سہا را نہیں دے سکتے ۔ 13 صرف خدا ہی ہمیں استحکام دے سکتا ہے ۔ صرف خدا ہما رے دُشمنوں کو شکست دے سکتا ہے ۔

109:1 اے خدا ! میری فریادکی طرف سے اپنے کان مت بند کر ۔ 2 شریر لوگ میرے بارے میں جھو ٹی باتیں کر رہے ہیں۔ وہ دغاباز جو کہہ رہے ہیں، وہ سچ نہیں ہے ۔ 3 لوگ میرے با رے میں گھنا ؤنی باتیں کہہ رہے ہیں۔ لوگ مجھ پر بے سبب حملہ کر رہے ہیں۔ 4 میں نے اُن سے محبت کی ، وہ مجھ سے بیر رکھتے ہیں۔ اِس لئے ، اے خدا اب میں تجھ سے دُعا کر رہا ہوں۔ 5 میں نے اُن لوگوں کے ساتھ نیکی کی تھی۔ لیکن وہ میرے لئے بُرا کرر ہے ہیں۔ میں نے اُن سے محبت کی ۔ لیکن وہ مجھ سے بیر رکھتے ہیں۔ 6 میرے اُ س دُشمن نے جو برے کام کیا ہے اس کے لئے اُس کو سزا دے ۔ اس شخص کو ایسا پر کھو جس سے ثابت ہو کہ وہ غلط ہے ۔ 7 منصف فیصلہ کرے کہ میرے دوست نے بُرا کیا ہے ، میرے دُشمن کی ہر وہ بات جو وہ کہے اس کے لئے بد تر ہو ۔ 8 میرے دُشمن کو جلد مر جا نے دے ۔ میرے دُشمن کا کام کسی اور کو لینے دے ۔ 9 میرے دُشمن کے بچّوں کو یتیم کر دے، اور اُس کی بیوی کو تُو بیوہ کر دے ۔ 10 اُس کے بچے آوا رہ ہو کر بھیک مانگیں۔ اُن کو اپنے ویران مقاموں سے دُور جا کر ٹکڑے مانگنا پڑے۔ 11 جو کچھ میرے دُشمن کا ہو وہ سب کچھ اس کا قرضدار چھین کر لیجا ئے۔ اُس کی محنت کا پھل پر دیسی لوٹ کر لے جا ئے۔ 12 میری یہی آرزو ہے، میرے دُشمن پر کوئی شفقّت نہ دکھا ئے اور اُس کے بچّوں پر کو ئی بھی شخص مہربانی نہ کرے۔ 13 میرے دُشمن کو پو ری طرح نیست و نابود کر دے ۔ اور دوسری پُشت میں اُس کا نام مٹا دیا جا ئے ۔ 14 میری خوا ہش یہ ہے کہ میرے دُشمن کی ماں اور باپ کے گنا ہوں کو خداوند ہمیشہ یاد رکھے ۔ 15 مجھے امید کہ خداوند ہمیشہ ہی اُن گناہوں کو یاد رکھے۔ اور مجھے اُمید ہے کہ وہ میرے دُشمن کو پو ری طرح سے بھو ل جانے کے لئے لوگوں پر دباؤ ڈا لے گا ۔ 16 کیوں؟ اس لئے کہ اس شریر نے کبھی بھی کو ئی اچھّا عمل نہیں کیا۔ اُس نے کسی سے کبھی بھی محبت نہیں کی اُس نے غریبوں، محتاجوں کی زندگی کٹھن کر دی۔ 17 وہ بُرا آدمی دوسروں کو لعنت دینا پسند کیا ۔ اس لئے وہی لعنت ا س پر آ گرے۔ اُس بُرا آدمی نے دوسروں کو کبھی بھی دُعا نہیں دیا اس لئے اس پر بھی دعائیں نہ آئے۔ 18 وہ لعنتیں اُس کی پو شاک بنے۔ لعنت ہی اُس کے لئے پا نی بن جا ئے ، وہ اُس کو پیتا رہے ۔ لعنت ہی اُس کے بدن پر تیل بنے جو وہ لگا تا رہے ۔ 19 لعنت ہی ان شریر آدمی کی پو شا ک بنے، جن کو وہ جسم پر لپیٹے اور لعنت ہی اس کے لئے کمر بند بنے۔ 20 مجھ کو اُمید ہے کہ میرا خدا میرے دُشمن کے ساتھ ان سبھی باتوں کو کریگا ۔ مجھ کو یہ اُمید ہے کہ خداوند اِن سبھی باتوں کو اُن کے ساتھ کر ے گا جو میرے قتل کا جتن کر رہے ہیں۔ 21 خداوند میرا ما لک ہے ! اِس لئے میرے ساتھ ویسا بر تا ؤ کر جس سے تیرے نام کی عظمت بڑھے۔ تیری شفقّت خوب ہے ، اِس لئے میری حفا ظت کر ۔ 22 اِس لئے کہ میں غریب اور محتاج ہوں، اور میرا دل میرے پہلو میں زخمی ہے ۔ 23 مجھے ایسا لگ رہا ہے جیسے میری زندگی غروب آفتاب کے وقت کے طویل سایہ کی طرح ختم ہو رہی ہے۔ مجھ کو ایسا لگ رہا ہے ۔ جیسے میں کھٹمل ہوں جسے کسی نے جھا ڑ کر پھینک دیاہو۔ 24 کیوں کہ میں بھوکا ہوں اس لئے میرے گھٹُنے کمزور ہو گئے ہیں۔ میرا وز ن گھٹتا جا رہا ہے ، اور میں سوکھتا جا رہا ہوں۔ 25 بُرے لو گ میری اہانت کرتے ہیں۔ جب وہ مجھے دیکھتے ہیں۔ تو سر ہلا تے ہیں۔ 26 اے خداوند میرے خدا! مجھ کو سہا را دے ۔ اپنی سچی شفقت دِکھا اور مجھ کو بچا لے ۔ 27 پھر و ہ لوگ جان جائیں گے کہ تُو نے ہی مجھ کو بچا یا ہے۔ اُن کو معلوم ہو گا کہ وہ تیری قوّت تھی جس نے مجھ کو سہارا دیا ہے ۔ 28 وہ لوگ مجھے لعنت دیتے رہے ،مگر خدا وند مجھ کو برکت دے سکتا ہے ۔انہوں نے مجھ پر حملہ کیا اس لئے اُن کو ہرا دے ۔تب میں تیرا بندہ ،مسرور ہو جاؤں گا۔ 29 میرے مخالف ذلّت سے ملبّس ہو جائیں ،اور اپنی ہی شرمندگی کو چا در کی طرح اوڑھ لیں۔ 30 میں اپنے منُھ سے خدا وند کا بڑا شکر ادا کروں گا ۔ بلکہ بڑی بھیڑ میں اُس کی حمد کروں گا ۔ 31 کیوں ؟اِس لئے کہ خدا وند محتاج لوگوں کے ساتھ کھڑا رہتا ہے ۔ خدا اُن کی زندگی کو دوسروں سے بچا تا ہے جو ان کو موت کی سزا دینے کی کو شش کر تے ہیں۔

110:1 خدا وند نے میرے مالک سے کہا ،تُو میرے داہنی جانب بیٹھ جا،جب تک کہ میں تیرے دُشمنوں کو تیرے پاؤں کی چوکی نہ کر دوں ۔ 2 تیر ی سلطنت کے فروغ میں خدا وند سہارا دے گا ۔تیری حکو مت کا آغازصیّون سے ہو گا اور یہ اس وقت تک ترقی کر تی رہے گی جب تک کہ تو اپنے دشمنوں پر ان کے اپنے ہی مُلک میں حکو مت قائم نہ کر لے گا ۔ 3 تیرے لوگ جنگ میں شا مل ہو نے کے لئے اپنے آپ آئیں گے ۔وہ ایک ہی طرح کا پاک لباس پہنیں گے اور صبح سویرے جمع ہو ں گے ۔وہ تمہارے چا روں طرف میدان پر شبنم کی مانند ہو نگے ۔ 4 خدا وند نے ایک قسم کھا ئی ،اور حدا وند اپنا ارادہ نہیں بدلے گا ۔"تو ملک صدق جیسا ابد تک کا ایک کاہن ہے ۔ "لیکن ہارون کے خاندان سے نہیں ،تیرا تاج مختلف ہے ۔ 5 میرا مالک،تیری داہنی جانب ہے ۔ جب وہ غضبناک ہوگا تو وہ دُوسرے بادشاہوں کو شکست دیگا ۔ 6 خدا قوموں کا فیصلہ کرے گا ۔ خدا نے اُس زمین پر دشمنوں کو ہرا دیا ۔ اُن کی لاشوں سے زمین بھر گئی تھی ۔ 7 راہ کے جھر نے سے پا نی پی کر ہی بادشاہ اپنا سر بلند کرے گا ،اور سچ مچ میں وہ طا قتور ہوگا ۔

111:1 خدا وند کی حمد کرو ۔ میں راستبازوں کی مجلس میں اور جماعت میں اپنے دل و جان سے خدا کا شکر ادا کروں گا ۔ 2 خدا وند ایسا کام کر تا ہے جو تعجب خیز ہو تے ہیں ۔ لوگ ہر اچھی چیز چاہتے ہیں ،وہی جو خدا کی طرف سے آتی ہے ۔ 3 خدا وند ایسا کام کر تا ہے جو جلالی اور حیرت انگیز ہو تے ہیں ۔ اور اُس کی اچھا ئی ابد تک قائم رہتی ہے ۔ 4 خدا حیرت انگیز کام کر تا ہے ،تا کہ ہم یاد رکھیں کہ خدا وند رحیم و کریم ہے ۔ 5 خدا اپنے لوگوں کو خوراک دیتا ہے ۔ خدا اپنے معاہدہ کو ابد تک یاد رکھتا ہے ۔ 6 اس نے دوسری قوموں کی زمین اپنے لوگوں کو دی جس سے وہ اپنے کاموں کا زور اُن کو دکھایا ۔ 7 خدا جو کچھ کر تا ہے ۔ وہ بہتر اور بر حق ہے ۔ اُس کے تمام اصول بھروسے مند ہیں ۔ 8 خدا کے احکام ابدلآباد قائم رہیں گے ۔وہ سچّائی اور راستی سے بنائے گئے ہیں ۔ 9 خدا اپنے لوگوں کو بچا تا ہے ۔ اُس نے اپنا معاہدہ ہمیشہ کے لئے ٹھہرا یا ہے ۔ اس کا نام مقدّس اور با رُعب ہے۔ 10 خدا کا خوف دانائی کی شروعات ہے ۔ اُس کے مُطا بق عمل کرنے والے دانشمند ہیں ۔ اُس کی ستائش ابد تک قا ئم ہے ۔

112:1 خداوند کی حمد کرو۔ ایسا شخص جو خدا سے ڈرتا ہے، اور اُس کا احترام کرتا ہے وہ بہت شادماں رہے گا ۔ ایسے شخص کو خدا کے احکام بھلے لگتے ہیں۔ 2 اسے شخص کی نسل زمین پر عظیم ہو گی ۔ راستبازوں کی اولا د با فضل ہو گی ۔ 3 ایسے شخص کا گھرا نا بہت دولتمند ہو گا، اور اُس کی اچھا ئی ابد تک قائم رہے گی ۔ 4 راستبازوں کے لئے خدا ایسا ہو تا ہے ، جیسے اندھیرے میں چمکتا ہوا نور۔وہ رحیم و کریم اورصادق ہے ۔ 5 یہ انسان کے لئے بہتر ہے ،کہ وہ رحم دل اور فیّاض ہو ۔ یہ انسان کے لئے بہتر ہے کہ وہ اپنے کارو بار میں سچا رہے ۔ 6 ایسے شخص کو کبھی جنبش نہ ہو گی ۔ نیک شخص کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ۔ 7 وہ بُری خبر سے نہ ڈرے گا ۔ اُس کا دل قائم ہے کیوں کہ وہ خدا وند پر توکل کر تا ہے ۔ 8 ایسا شخص با اعتماد رہتا ہے ۔ وہ خوفزدہ نہیں ہو گا ۔ وہ اپنے دشمنوں کو ہرا دیگا ۔ 9 ایسا شخص محتا جوں کو بانٹتا ہے ۔ اُس کے نیک کام جنہیں وہ کر تا رہتا ہے ،وہ ہمیشہ قائم رہیں گے ۔ 10 شریر لوگ اس کو دیکھیں گے ، اور غضبناک ہو نگے ۔ وہ غصّہ میں اپنے دانتوں کو پیسیں گے ،تب وہ رو پوش ہو جائیں گے ۔ شریر لوگ وہ نہیں پائیں گے جسے وہ سب سے زیادہ پانا چاہتے ہیں ۔

113:1 اے خدا کے بندو ! خدا کی حمد کرو ! اُس کی ستائش کرو ۔ خدا وند کے نام کی مدح سرائی کرو ۔ 2 خدا وند کے نام کی ستائش اب اور ابد تک ہو ،یہ میری آرزو ہے ۔ 3 آفتاب کے طلوع سے غُروب تک خدا وند کے نام کی ستائش ہو ! یہ میری آرزو ہے 4 خدا وند سبھی قوموں سے اونچا ہے ۔ اُس کا جلال آسمانوں تک اٹھتا ہے ۔ 5 ہمارے خدا وند کی مانند کو ئی بھی شخص نہیں ہے ۔ خدا عالمِ بالا پر تخت نشیں ہے ۔ 6 تا کہ خدا آسمان اور نیچے زمین کو دیکھ پا ئے ۔ 7 خدا غریبوں کو غبار سے اٹھا تا ہے ، اور فقیروں کو کوڑا کرکٹ کے ڈھیر سے اٹھا تا ہے ۔ 8 خدا انہیں اہم بنا تا ہے ۔ خدا ان لوگوں کو بہت اہم رہنما بناتا ہے ۔ 9 وہ بانجھ بیوی کو بچّے دیتا ہے اور شادماں رہنے دیتا ہے ۔ خدا وند کی ستائش کرو ۔

114:1 اِسرائیل نے مصر کو چھو ڑا ۔ یعقوب نے اُس غیر ملک کو چھو ڑا ۔ 2 تب یہوداہ خدا کا خاص لوگ بنا ، اسرائیل اُس کی مملکت بن گئی ۔ 3 اسے بحر قُلزم نے دیکھا ، وہ بھاگ کھڑا ہوا ۔ یر دن ندی الٹ کر بہہ چلی ۔ 4 پہاڑ مینڈھے کی مانند ناچ اُٹھے ۔ پہاڑیاں بھیڑ کی مانند ناچیں ۔ 5 اے بحرِ قلزم تُو کیوں بھاگ اٹھا ؟ اے یردن ندی تُو کیوں الٹی بہی ؟ 6 پہاڑو ! کیوں تم مینڈھے کی طرح ناچے ؟ پہاڑیاں تم کیوں بھیڑ کی طرح ناچیں ۔ 7 یعقوب کا خدا وند خدا ، آقا کے سامنے زمین کانپ اٹھی ۔ ۸ خدا نے ہی چٹا نوں کو چیرا اور پا نی کو باہر بہنے دیا ۔ خدا نے پکّی چٹان سے پا نی کا چشمہ بہایا ۔

115:1 اے خدا وند ! ہم کو ئی تعظیم حاصل نہیں کر سکے کیوں کہ وہ تعظیم تُجھ سے وا بستہ ہے ۔ کیوں کہ تیری سچّی شفقت اور وفاداری کی وجہ سے تعظیم تیری ہے ۔ 2 قوموں کو کیوں تعجب ہو کہ ہمارا خدا کہاں ہے ؟ 3 ہمارا خدا تو آسمان پر ہے ۔ جو کچھ وہ چاہتا ہے وہی کر تا رہتا ہے۔ 4 اُن قوموں کے " دیوتا "صرف پتلے ہیں جو سو نے چاندی کے بنے ہیں ۔ وہ صرف پُتلے ہیں جو کسی انسان نے بنائے ۔ 5 اُن پُتلوں کے منھ ہیں ،مگر وہ بول نہیں پا تے ۔ اُن کی آنکھیں ہیں ،مگر وہ دیکھ نہیں پا تے ۔ 6 اُن کے کان ہیں ،مگر وہ سن نہیں سکتے ۔ اُن کے پاس ناک ہے ،لیکن وہ سونگھ نہیں پا تے ۔ 7 اُن کے ہاتھ ہیں ،مگر وہ کسی چیز کو چھو نہیں سکتے ۔ ان کے پاس پیر ہیں مگر وہ چل نہیں سکتے ۔ ان کے گلے سے آواز نہیں نکلتی ۔ 8 جو لوگ اُن بتوں کو بناتے ہیں اور اُن میں یقین رکھتے ہیں ،وہ بالکل بغیر قوّت والے بتوں جیسے بن جائیں گے ۔ 9 اے بنی اسرائیلیو ! خدا وند پر توکل کرو !خدا وند اِسرائیل کو مدد دیتا ہے اور اُس کی حفا ظت کر تا ہے ۔ 10 اے ہارون کے گھرا نے ! خدا وند پر توکل کرو ! ہارون کے گھرانے کو خدا وند سہارا دیتا ہے ، اور اس کی حفا ظت کر تا ہے ۔ 11 اے خدا وند سے ڈرنے والو ! خدا وند پر توکل کرو ۔ خدا وند سہارا دیتا ہے اور اپنے سے ڈر نے والوں کی حفاظت بھی کر تا ہے ۔ 12 خدا وند ہمیں یاد رکھتا ہے ۔ خدا ہمیں برکت دیگا ،خدا وند اسرائیل کے خاندان کو برکت عطا کریگا ۔ خدا وند ہارون کے خاندان کو برکت دیگا ۔ 13 خدا وند اپنے ڈرنے والوں ، اعلیٰ اور ادنیٰ سب کو برکت دیگا ۔ 14 خدا وند تمہیں زیادہ سے زیادہ دے ۔ مجھے امید ہے کہ وہ تمہاری اولاد کو بھی زیادہ سے زیادہ دیگا ۔ 15 خدا وند کی طرف سے تمہارا خیر مقدم ہے جس نے آسمان اور زمین کو بنایا ۔ 16 جنّت تو خدا وند کی ہے ،لیکن اُس نے زمین بنی آدم کو دیدی ۔ 17 مرے ہو ئے لوگ خدا وند کی ستائش نہیں کر تے ۔ قبر میں پڑے ہو ئے لوگ خدا وند کی مدح سرائی نہیں کر تے ۔ 18 لیکن اب ہم خدا وند کی ستائش کریں گے ۔ اورہم اس کی اب سے ابد تک حمد کریں گے۔

116:1 جب خدا وند میری دعائیں سنتا ہے ،میں اُسے خُوش کر تا ہوں ۔ 2 میں حُوش ہوں جب میں مدد کے لئے اُسکو پکارتا ہوں اور وہ میری سنتا ہے ۔ 3 میں لگ بھگ مر چکا تھا ، مجھے چا رو ں طرف سے موت کی رسیّوں نے جکڑ لیا تھا ۔ قبر مجھ کو نگل رہی تھی ۔ میں خوف زدہ اور فکر مند تھا ۔ 4 تب میں نے خدا وند کے نام کو پکارا ،میں نے کہا ، "خدا وند مجھ کو بچا لے " 5 خدا وند اچّھا اور کریم ہے ۔ ہمارا خدا وند رحیم ہے ۔ 6 خدا وند بے بس لوگوں کی مدد اور اُنکی حفاظت کرتا ہے ۔ میں بے بس تھا ،لیکن خدا وند نے مجھے بچا لیا ۔ 7 اے میری روح مطمئن رہ ! خدا وند تیری دیکھ بھال کر تا ہے ۔ 8 اے خدا تُو نے میری رُوح کو موت سے بچا یا ۔ میرے آنسوؤں کو تو نے روکا اور گر نے سے مجھ کو تو نے بچا لیا ۔ 9 زِندوں کی زمین پر میں خدا وند کی خد مت کرتا رہوں گا ۔ میں تباہ ہو گیا ہوں ۔" 11 میں نے جلد بازی میں کہا ، " سبھی لوگ جھو ٹے ہیں ۔ " 12 میں بھلا خْدا وند کو کیا دے سکتا ہوں ۔ میرے پاس جو کچھ ہے ،وہ سب خدا وند کا دیا ہوا ہے ۔ 13 میں اُسے مئے کا نذرانہ دونگا کیوں کہ اس نے مجھے بچایا ہے ۔ میں خدا کے نام کو پکاروں گا ۔ 14 میں نے جو کچھ منّتوں کا وعدہ کیا تھا وہ سبھی میں خدا وند کو دونگا ، اُس کے سبھی لوگوں کے سامنے اب جاؤں گا ۔ 15 خدا وند کی نگاہ میں اس کے سچے لوگوں کی موت گراں قدر ہے ۔ اے خدا وند میں تو تیرا ایک خادم ہوں ۔ 16 میں تیرا بندہ ہوں ۔ میں تیری کسی ایک خادمہ عورت کا بیٹا ہوں ۔خداوند تُو نے ہی مجھ کو میرے بندھنوں سے آزاد کیا ۔ 17 میں تیرے سامنے شکر گزاری کے نذرا نے پیش کروں گا میں خدا کے نام کو پکاروں گا ۔ 18 میں خدا وند کے حُضور اپنی منّتیں اُس کی ساری قوم کے سامنے پو ری کروں گا ۔ 19 میں خدا کی ہیکل میں جاؤں گا جو یروشلم میں ہے ۔ خدا وند کی حمد کرو ۔

117:1 اے تمام قومو! خدا وند کی ستائش کرو ۔ اے لوگو! سب اس کی ستائش کرو ۔ 2 خدا وند کی شفقت ہم پر ہے ۔ ہمارے لئے خدا ہمیشہ وفا دار رہے گا ۔ خدا وند کی حمد کرو ۔

118:1 خداوند کی تعظیم کرو، کیوں کہ وہ خدا ہے ۔ اُس کی سچی شفقّت ابد تک رہے گی۔ 2 اِسرائیل یہ کہتا ہے ،" اس کی سچی شفقّت ابد تک رہے گی !" 3 کا ہن کو کہنے دے ، اُس کی سچی شفقّت ابد تک رہے گی۔ 4 تم لوگ جوخداوند کی پرستش کر تے ہو یہ کہو،" اس کی سچی شفقت ابد تک رہے گی ۔" 5 میں مصیبت میں تھا، اس لئے مدد پا نے کے لئے میں نے خداوند کو پکا را ۔ خداوند نے مجھ کو جواب دیا اور خدا نے مجھ کو آزاد کیا۔ 6 خداوند میرے ساتھ ہے ، اس لئے میں کبھی نہیں ڈروں گا ۔ لوگ مجھ کو نقصان پہنچانے کچھ نہیں کر سکتے۔ 7 خداوند میرا مددگار ہے ۔ میں اپنے دشمنوں کو شکست یاب دیکھو ں گا۔ 8 انسانوں پر اعتماد کر نے سے خداوند پر توکّل کر نا بہتر ہے۔ 9 رہنما ؤں پر توکّل کر نے سے خداوند پر توکّل کر نا بہتر ہے ۔ 10 مجھ کو اُن دشمنوں نے گھیر لیا ہے ۔ لیکن خداوند کی قُد رت سے میں نے ان کو ہرا دیا ۔ 11 دشمنوں نے مجھ کو دوبا رہ گھیرلیا۔ خداوند کی قُدرت سے میں نے ان کو ہرا دیا۔ 12 دُشمنوں نے شہد کی مکھیوں کی طرح مجھے گھیر لیا۔ لیکن وہ جلد ہی جلتی ہو ئی جھا ڑی کی مانند فنا ہو گئے ۔ خداوند کی قُدرت سے میں نے ان کو ہرایا۔ 13 میرے دُشمنوں نے مجھ پر حملہ کیا، اور مجھے لگ بھگ بر باد کر دیا، مگر خداوند نے مجھ کو سہا را دیا ۔ 14 خداوند میری طاقت اور میری فتح کا گیت ہے ۔ خداوند میری حفا ظت کر تا ہے ۔ 15 صادقوں کے خیموں میں جشن منا یا جا رہا ہے ، تم اُس کو سُن سکتے ہو۔ خداوند نے اپنی عظیم قُدرت پھر سے ظا ہر کی ہے۔ 16 خداوند کا داہنا ہاتھ بُلند ہے ۔ دیکھو خدا نے اپنی عظیم قُدرت پھر سے دکھا ئی ہے ۔ 17 میں زندہ رہوں گا ، میں نہیں مروں گا ۔ اور جو کام خداوند نے کئے ہیں، میں اُن کو بیان کروں گا ۔ 18 خداوند نے مجھے سزا دی اس نے مجھے مر نے نہیں دیا ۔ 19 اے راستبا زی کے پھاٹکو تم میرے لئے کُھل جا ؤ میں اندر آؤں گا اور خداوند کا شکر ادا کروں گا۔ 20 وہ خداوند کا پھا ٹک ہے ۔ صرف صادق لوگ ہی اُس سے ہو کر جا سکتے ہیں۔ 21 اے خداوند!میری فریاد کا جواب دینے کے لئے تیرا شکر گذارہوں۔ میری حفا ظت کے لئے ، میں تیرا شکر ادا کرتا ہوں۔ 22 جس کو معماروں نے مسترد کر دیا وہی پتھر کو نے کا پتھر بن گیا۔ 23 وہ خداوند کی جانب سے ہوا اور ہم تو سوچتے ہیں یہ حیرت انگیز ہے ۔ 24 یہ وہی دن ہے جسے خداوند نے مقرّر کیا۔ ہم اِس میں شادماں ہوں گے اور خوُشی منا ئیں گے۔ 25 لوگوں نے کہا ،" خداوند کی ستا ئش کرو! خداوند نے ہما ری حفا ظت کی ہے۔ 26 اُن سب کا خیر مقدم کرو جو خداوند کے نام سے آ رہے ہیں۔ کا ہنوں نے کہا،" خداوند کے گھر ہم تمہا را خیر مقدم کر تے ہیں۔" 27 یہوداہ ہی خدا وند ہے ۔ اور اُسی نے ہم کو نُور بخشا ہے ۔ قربانی کو قربانگا ہ کے سینگوں کی رسّیوں ے باندھو۔ 28 اے خداوند ! تُو میرا خدا ہے اور میں تیرا شکر ادا کر تا ہوں۔ میں تمجید کروں گا ۔ 29 خداوند کی ستا ئش کرو ، کیوں کہ وہ بھلا ہے ۔ اُس کی سچی شفقت ابر تک رہے گی ۔

119:1 جو لوگ پاک زندگی جیتے ہیں، وہ مسرور رہتے ہیں۔ ایسے لوگ خداوند کی شریعت پر عمل کر تے ہیں۔ 2 وہ لوگ خداوند کے معاہدے کو مانتے ہیں، وہ مسرور ہوں گے اپنے دل کی گہرائیوں سے خداوند کو تلاش کریں گے۔ 3 وہ لوگ بُرے کام نہیں کر تے ۔ وہ خداوند کا حکم مانتے ہیں۔ 4 اے خداوند ! تو نے ہمیں اپنے احکام دئیے ، اور تُو نے کہا کہ ہم ان احکام کو پُوری طرح ما نیں۔ 5 اے خداوند! اگر میں ہمیشہ تیری شریعت پر چلوں۔ 6 تو میں کبھی بھی شرمندہ نہیں ہو ں گا جب میں تیرے احکام کا مطا لعہ کروں گا ۔ 7 تب جیسے میں تیری صحیح شریعت کا مُطا لعہ کر تا ہوں ویسے اپنے پاک دل سے تیرا شکر ادا کر تا ہوں۔ 8 اے خداوند ! میں تیرے احکام کو مانوں گا ۔ اِس لئے مہربانی کر کے مجھ کو رد نہ کر۔ 9 جوان شخص کیسے اپنی زندگی کو پاک رکھ سکتا ہے ؟ تیری ہدایتوں پر چل کر ۔ 10 میں اپنے پو رے دِل سے خدا کی خدمت کا جتن کر تا ہوں۔ اے خدا ! اپنے فرمان پر چلنے میں میری مدد کر۔ 11 میں نے تیرے کلام کو اپنے دل میں رکھ لیا تا کہ میں تیرے خلا ف گناہ نہ کروں۔ 12 اے خداوند! میں تیری ستائش کرتا ہوں۔تُو مجھکو اپنی شریعت کی تعلیم دے ۔ 13 میں اپنے لبوں سے تیرے سارے فرمودہ احکام کو بیان کروں گا ۔ 14 تیرے معاہدوں کے متعلق سوچنا مجھے دوسری اشیاء سے زیادہ پسند ہے ۔ 15 میں تیرے اصولوں پر غور و خوض کر تا ہوں اور میں تیری پسند کے مطابق زندگی بسر کرتا ہوں ۔ 16 میں تیرے اصولوں سے خُوش ہوں ! اور میں تیرے کلام کو نہیں بھو لوں گا ۔ 17 اپنے بندہ کے ساتھ اچھی طرح رہو ۔ تا کہ میں تیرے احکامات کے مطا بق جی سکوں ۔ 18 اے خدا وند ! میری آنکھ کھولدے تا کہ میں تیری شریعت کو ہو شیاری سے دیکھ سکوں ۔اور ان حیرت انگیز کارناموں کے بارے میں پڑھوں جنہیں تم نے انجام دیا ۔ 19 میں اس زمین پر ایک اجنبی مسا فر ہوں ۔ اے خدا وند ! اپنے احکامات کو مجھ سے پو شیدہ نہ رکھ ۔ 20 میں ہر وقت تیرے احکامات کو پڑھنا چاہتا ہوں ۔ 21 اے خدا وند ! تو مغرور لوگوں کو جھڑکنا چاہتا ہے ۔ بُری چیزیں ان سے سرزد ہوں گی ۔ وہ تیرے احکامات پر چلنے سے انکار کر تے ہیں ۔ 22 تو مجھے شرمندہ نہ کر تو مجھے مایوس نہ کر کیوں کہ میں نے تیرے معاہدہ پر عمل کیا ہے ۔ 23 یہاں تک کہ رہنماؤں نے بھی میرے خلاف بُری باتیں کہیں ۔ مگر میں تو تیرا بندہ ہوں ۔ میں تیری شریعت پر زیادہ توّجہ دیتا ہوں ۔ 24 تیرا معاہدہ میرے لئے تسکین کا باعث ہے ۔ یہ مجھکو اچھی نصیحت دیتا ہے ۔ 25 میں جلد مر جاؤنگا ۔ اے خدا وند ! تو اپنے احکام کے مطابق مجھے زندہ رکھ ۔ 26 میں نے تجھے اپنی زندگی کے بارے میں بتا یا ہے ۔ تو نے مجھے جواب دیا ہے ۔ اب تو مجھکو اپنی شریعت کی تعلیم دے ۔ 27 اے خدا وند ! میری مدد کر ،تا کہ میں تیری شریعت کو سمجھوں ۔ مجھے ان تعجب خیز کاموں کا مشاہدہ کر نے دے جنہیں تو نے کیا ہے ۔ 28 میں تھک گیا ہوں اور افسر دہ ہو گیا ہوں ۔ اپنے کلام کے مطا بق مجھے تقویت دے ۔ 29 اے خدا وند ! مجھے دھو کے والی زندگی گزارنے نہ دے ۔ اپنی شریعت سے مجھے راہ دکھا دے ۔ 30 اے خدا وند ! میں وفاداری کی راہ اختیار کی ہے ۔ میں احتیاط کے ساتھ تیرے دانشمندانہ فیصلوں کا مطالعہ کر تا ہوں ۔ 31 اے خدا وند ! میرا جی تیرے معاہدے کے ساتھ ہے ۔ تو مجھ کو مایوس مت کر ۔ 32 میں تیرے احکام کو نہایت شادمانی کے ساتھ قبول کروں گا ۔ اے خدا وند تیرے احکام مجھے بہت مسرور کر تے ہیں ۔ 33 اے خدا وند ! تو مجھکو اپنی شریعت سکھا ،تب میں اس پر چلوں گا ۔ 34 مجھکو سہارا دے ،کہ میں اُن کو سمجھوں تیری تعلیمات پر چلوں ۔ میں تہہ دِل سے اُن پر چلوں گا ۔ 35 اے خدا وند ! تُو مجھکو اپنے احکاموں کی راہ پر لے چل ۔ مجھے سچ مچ میں تیرے احکام سے محبت ہے ۔ 36 میری مدد کر تا کہ میں تیرے معاہدہ کی طرف رجوع ہو سکوں لیکن دولت پر نہیں ۔ اس کے بجائے میں یہ سوچتا رہوں گا کہ دولت مند کیسے بنوں گا ۔ 37 میری آنکھوں کو بُطلان پر نظر کر نے سے باز رکھ اور مجھے اپنی راہوں میں زندہ رکھ ۔ 38 اے خدا ! میں تیرا بندہ ہوں ۔ اس لئے ان کاموں کو کر جنکا وعدہ تو نے اپنے خادموں سے کیا ہے تا کہ لوگ تیری عزّت کریں ۔ 39 اے خدا وند ! جس شرمندگی سے مجھکو خوف ہے ،اُس کو تُو دور کر دے ۔ کیوں کہ تیرے احکام اچھّے ہو تے ہیں ۔ 40 دیکھ ! مجھکو تیری شریعت سے محبت ہے ۔ میرا بھلا کر اور مجھے جینے دے ۔ 41 اے خدا وند ! تُو اپنی سچی محبت مجھ پر ظا ہر کر ۔ میری حفاظت ویسے ہی کر جیسے تُو نے قول دیا ۔ 42 تب میرے پاس ایک جواب ہو گا اُن کے لئے جو لوگ میری اہانت کر تے ہیں ۔ اے خدا وند !میں سچ مُچ تیری اُن باتوں کے بھروسے پر ہوں جنکو تو کہتا ہے ۔ 43 تُو اپنی تعلیمات جو بھروسے کے قا بل ہے اسے مجھ سے مت چھین ۔ اے خدا وند !تیرے با شعور فیصلوں پر میرا انحصار ہے ۔ 44 اے خْدا وند ! میں تیری تعلیمات پر اب اور سدا چلتا رہوں گا ۔ 45 اس لئے میں آزادر ہوں گا کیوں کہ میں تیری شریعت پر چلنے کی سخت کوشش کر تا ہوں ۔ 46 میں نہایت بے باکی کے ساتھ تیرے معاہدہ کے بارے میں بادشاہوں سے بات چیت کروں گا اور شرمندگی محسوس نہ ہو گی ۔ 47 اے خدا وند ! تیرے فرمان مجھے عزیز ہیں میں اُن میں مسرور ہو ں گا ۔ 48 اے خدا وند ! میں تیرے فرمانوں کی ستائش کروں گا ۔ وہ مجھے عزیز ہے اور میں اُن کا مطالعہ کروں گا ۔ 49 اے خدا وند ! اپنا معاہدہ یاد کرو ، جو تُو نے مجھکو دیا ہے ، وہی معاہدہ مجھکو اُمید دِلا تا رہتا ہے ۔ 50 میں مُصیبت میں پڑا تھا ،اور تُو نے مجھے تسلّی دی ۔ تیرے کلام نے پھر سے مجھے جینے دیا ۔ 51 لوگ جو خُود کو مجھ سے بہتر سوچتے ہیں ، لگاتار میری توہین کر رہے ہیں ۔ مگر اے خدا میں تیری شریعت سے کنارہ کشی نہیں کیا ۔ 52 میں ہمیشہ تیرے فیصلوں کو یاد کر تا ہوں ۔ اے خدا وند ! تیری شریعت مجھے راحت دیتی ہے ۔ 53 جب میں ایسے شریر لوگوں کو دیکھتا ہوں ،جنہوں نے تیری شریعت پر چلنا چھو ڑا ہے ،تو مجھے غصّہ آتا ہے ۔ 54 تیری شریعت مجھے ایسی لگتی ہے جیسے میرے گھر کے گیت ۔ 55 اے خدا وند ! رات میں میں تیرے نام کا دھیان کر تا ہوں اور تیری شریعت یاد رکھتا ہوں ۔ 56 یہ اس لئے ہو تا ہے کیوں کہ میں احتیاط سے تیرے اُصولوں پر عمل کر تا ہوں ۔ 57 اے خدا وند !میں نے تیرے احکام پر چلنے کا ارادہ کیا یہ میرا فرض ہے ۔ 58 اے خدا وند ! میں پو ری طرح سے تجھ پر منحصر ہوں ۔ اپنے وعدے کے مطا بق مجھ پر رحم کر ۔ 59 میں نے اپنی زندگی کو اس طرح سے سنوارا کہ تیرے معاہدے کی طرف رخ کر سکوں ۔ 60 میں بغیر تاخیر کئے تیرے فرمان ماننے میں جلدی کی ۔ 61 شریر لوگوں کے ایک گروہ نے میرے بارے میں بُری باتیں کہیں ، مگر خدا وند میں تیری شریعت کو بھو لا نہیں ۔ 62 تیرے منصفانہ فیصلوں کا شکر ادا کر نے کے لئے میں آدھی رات کے بیچ اُٹھ بیٹھا ۔ 63 کو ئی بھی شخص جو تیری عبادت کر تا ہے میں اُس کا دوست ہوں۔ کو ئی بھی شخص جو تیرے احکام کو مانتا ہے میں اُس کا دوست ہوں ۔ 64 اے خداوند! یہ زمین تیری شفقّت سے معمور ہے ۔ مجھ کو تُو اپنی شریعت کی تعلیم دے۔ 65 اے خداوند! تُو نے اپنے بندہ پر بھلا ئی کی ہے ۔ تُو نے ٹھیک ویسا ہی کیا جیسا تُو نے کر نے کا وعدہ کیا تھا۔ 66 اے خداوند! مجھے علم دے تا کہ میں دانشمندانہ فیصلے کر سکوں۔ تیرے احکام پر مجھ کو بھروسہ ہے ۔ 67 مُصیبت میں پڑ نے سے پہلے میں نے بہت سے بُرے کام کئے تھے۔ مگر اب ، احتیاط کے ساتھ میں تیرے احکام پر چلتا ہوں۔ 68 اے خدا ! تُو بھلا ہے اور بھلا ئی کر تا ہے ۔ تُو اپنے آئین کی تعلیم مجھ کو دے ۔ 69 کچھ لوگ سوچتے ہیں کہ وہ مجھ سے بہتر ہیں وہ میرے با رے میں جھو ٹ کہتے ہیں۔ مگر خداوند میں اپنے تہہ دِل سے تیرے اصولوں کو لگا تار قبول کر تا رہوں گا ۔ 70 وہ لوگ بڑے احمق ہیں۔ لیکن، تیری شریعت کو پڑھتے ہو ئے مجھے مسرت ہوتی ہے ۔ 71 میرے لئے مُصیبت بہتر بن گئی تھی، میں نے تیری شریعت کو سیکھ لیا ۔ 72 اے خداوند! تیری تعلیمات میرے لئے بھلی ہیں۔ وہ چاندی اور سونے کے ہزا ر ٹکڑوں سے بہتر ہے ۔ 73 اے خداوند! تیرے ہا تھوں نے مجھے بنا یا اور تر تیب دی۔ اپنے فرمان کو پڑھنے سمجھنے میں میری مددکر ۔ 74 اے خداوند! تیرے لوگ میرا اِحترام کر تے ہیں اور وہ خوش ہیں کیوں کہ مجھے تیرے لفظوں پر بھروسہ ہے۔ 75 اے خداوند! میں یہ جانتا ہوں کہ تیرے فیصلے بہتر ہو تے ہیں۔ یہ میرے لئے صحیح تھا کہ تو مجھ کو سزا دے ۔ 76 اب مجھے اپنی سچّی شفقّت سے تسّلی دے اور جیسا کہ تُو نے مجھ سے یعنی اپنے بندے سے وعدہ کیا۔ 77 اے خداوند! اپنا رحم مجھ پر بھیج تا کہ میں زندہ رہوں۔ کیوں کہ تیری شریعت میری خوشی کا باعث ہے۔ 78 ان لوگوں کو جو سوچا کر تے ہیں کہ وہ مجھ سے بہتر ہیں، شرمندہ کر دے ۔ انہوں نے میرے خلا ف جھوُ ٹ کہا۔ خداوند! میں تیری شریعت کا مطا لعہ کر تا ہوں۔ 79 اپنے لوگوں کو میرے پاس وا پس آنے دے تا کہ وہ تیرے معاہدہ کو جان سکیں۔ 80 اے خداوند! تُو مجھ کو پوری طرح اپنے احکام کو قبول کر نے دے تا کہ میں کبھی شرمندہ نہ ہو سکوں۔ 81 میری روح تیری نجات کی تمنا کر تی ہے ۔ مگر خدا ! مجھ کو اُس پربھروسہ ہے ، جو کچھ تو کہہ رہا تھا۔ 82 ان باتوں کا تُو نے وعدہ کیا تھا ، میں اُن کی جُستجو کر تا رہتا ہوں ، مگر میری آنکھیں تھکنے لگی ہیں۔ اے خدا ! کب تُو مجھے راحت بحشے گا ؟ 83 یہاں تک کہ میں کچرے کی ڈھیر پر ایک خشک چمڑ ے کی مشکیز ہ کی مانند ہوں، تب بھی میں تیرے شریعت کو نہیں بھو لو نگا ۔ 84 میں کب تک زندہ رہوں گا ؟ اے خداوند! تُو کب سزا دے گا اُن لوگوں کو جو مجھ پر ظلم کیا کر تے ہیں؟ 85 بعض مغروروں نے اپنی دورغ گوئی کے ساتھ مجھ پر حملہ کیا تھا ۔ اور یہ تیری شریعت کے خِلاف ہے ۔ 86 اے خدا وند! تیرے سب احکاما ت بھروسے مند ہیں جھو ٹے لوگ مجھ کو مصیبتوں میں پھنسا رہے ہیں ۔ میری مدد کر! 87 اُن جھوٹے لوگوں نے قریب قریب مجھے بر باد کر دیا ہے ۔ مگر میں نے تیرے احکامات کو ترک نہیں کیا۔ 88 اے خدا وند !اپنی سچّی شفقت کو مجھ پر ظاہر کر ۔ تو مجھکو زندہ کر ۔ میں تو وہی کروں گا جو کُچھ تو کہتا ہے ۔ 89 اے خدا وند ! تیرے احکامات ہمیشہ رہیں گے ۔ تیرے ا حکامات آسمان میں ہمیشہ رہیں گے ۔ 90 تیری وفاداری پشت در پشت ہے ۔ اے خدا وند ! تُو نے زمین کو بنایا اور وہ قائم ہے ۔ 91 تیرے احکام سے ہی اب تک سبھی چیزیں قائم ہیں ۔ کیوں کہ وہ سبھی چیزیں تیری خدمت کر تی ہیں ۔ 92 اگر تیری شریعت میری خوشنودی نہ ہو تی تو میری مصیبتیں مجھے ہلاک کر ڈالتیں۔ 93 خدا وند !تیرے احکام کو میں نہیں بھو لوں گا ۔ کیوں کہ تو نے ان ہی کے ذریعے مجھے زندہ رکھّا ہے ۔ 94 اے خدا وند ! میں تو تیرا ہوں ،میری حفاظت کر ۔ کیوں ؟کیوں کہ تیرے احکام پر چلنے کا میں کٹھن جتن کر تا ہوں ۔ 95 شریر لوگ میری تباہی کی کو شش کر رہے ہیں لیکن تیرے معاہدے نے مجھے عقلمندی عطا کی ہے ۔ 96 ہر چیز کی حدود مقرر ہیں ، لیکن تیری شریعت کی کو ئی حد نہیں ہے ۔ 97 آہ ! تیری تعلیمات سے مجھے محبت ہے ۔ ہر وقت میں انکا ہی بیان کیا کر تا ہوں ۔ 98 اے خدا وند ! تیرے احکام نے مجھے میرے دُشمنوں سے زیادہ عقلمند بنایا ہے ۔ تیرا آئین ہمیشہ میرے ساتھ رہتا ہے ۔ 99 میں اپنے سب اُستا دوں سے عقلمند ہوں ۔ کیوں کہ میں تیریہ معاہدے کا مُطالعہ کر تا ہوں ۔ 100 میں عُمر رسیدہ لوگوں سے زیادہ عقل رکھتا ہوں ۔ کیوں کہ میں تیرے احکاموں کو مانتا ہوں ۔ 101 اے خدا وند ! تو مجھے ہر قدم بُری راہ سے بچا تا ہے ،تا کہ جو تو مجھے بتا تا ہے ،وہ میں کر سکوں ۔ 102 اے خدا وند ! تو میرا اُستاد ہے ۔ اس لئے میں تیری شریعت پر چلنا نہیں چھو ڑوں گا ۔ 103 تیرا کلام میرے مُنھ کے اندر شہد سے بھی زیادہ میٹھا ہے ۔ 104 تیری تعلیمات مجھے دانشمند بناتی ہیں ۔ اس لئے مجھے ہر جھو ٹی راہ سے نفرت ہے ۔ 105 اے خدا وند ! تیرا کلام میرے لئے چراغ اور میری راہ کے لئے روشنی ہے ۔ 106 تیری شریعت بہتر ہے ۔ میں اس پر چلنے کا وعدہ کر تا ہوں ۔ اور میں اپنے وعدے پر قائم رہوں گا ۔ 107 اے خدا وند ! ا یک طویل مدت سے میں نے مُصیبتیں جھیلی ہیں ۔ مہر بانی سے احکام دے اور تو مجھے پھر سے زندہ رہنے دے ۔ 108 اے خدا وند ! میرے مُنھ سے میری ستائش کو قبول فرما اور مجھے اپنی شریعت کی تعلیم دے ۔ 109 میری زندگی ہمیشہ خطروں سے بھری ہو ئی ہے ۔ لیکن خدا میں تیری تعلیمات کو بھو لا نہیں ہوں ۔ 110 شریر لوگ مجھ کو پھنسا نے کی کو شش کر تے ہیں ۔ لیکن تیرے احکام سے کبھی نہیں بھٹکا ۔ 111 اے خدا وند ! میں ابد تک کے لئے تیرے معاہدوں کو مانوں گا ۔ یہ مجھے بہت مسرور کیا کر تے ہیں ۔ 112 میں ہمیشہ تیری شریعت پر چلنے کی بہت سخت کو شش کروں گا ۔ 113 اے خدا وند ! مجھے اُن لوگوں سے نفرت ہے ، جو پو ری طرح سے تیرے خاطر سچّے نہیں ہیں ۔ پر تیری تعلیمات سے میں محبت رکھتا ہوں ۔ 114 مجھکو چُھپا دے اور میری حفاظت کر ۔ اے خدا وند ! مجھکو ہر اس بات کا توکّل ہے جس کو تو کہتا ہے ۔ 115 اے خدا وند ! شریر لوگوں کو میرے پاس مت آنے دے ۔ میں اپنے خدا کے احکام پر عمل کروں گا ۔ 116 اے خدا وند ! مجھکو ایسے ہی سہارا دے ، جیسے تو نے وعدہ کیا ،اور میں زندہ رہوں گا ۔ مجھ کو تجھ میں اعتماد ہے ۔ مجھکو مایوس مت کر ۔ 117 اے خدا وند ! مجھکو سہارا دے تا کہ میں محفوظ رہوں میں ہمیشہ تیرے احکام کا مطا لعہ کروں گا ۔ 118 اے خدا وند ! تو نے ان سب سے منھ مو ڑا ، جنہوں نے تیری شریعت کو تو ڑا ۔ کیوں ؟ کیوں کہ اُن لوگوں نے جھو ٹ بولا ،جب وہ تیری پیروی کر نے کو راضی ہوئے ۔ 119 اے خدا وند ! تو اس زمین پر شریروں کے ساتھ ایسا بر تاؤ کر تا ہے ،جیسے وہ ردّی چیزیں ہیں ۔ اس لئے میں تیرے معاہدوں سے محبت کروں گا ۔ 120 اے خداوند! میں تُجھ سے خوفزدہ ہو ں۔ میں ڈرتا ہوں، اور تیری شریعت کی عزّت کر تا ہوں۔ 121 میں نے وہ کیا ہے جو عدل اور انصاف پر مبنی ہے ۔ اے خداوند! تُو مجھ کو اُن لوگوں کے حوا لے نہ کر جو مجھ کو نقصان پہنچا نا چاہتے ہیں۔ 122 مجھے یقین دِلا کہ تُو مجھے سہا را دیگا۔ میں تیرا خادِم ہوں۔ اے خداوند! اُن مغرور لوگوں کو مجھ کو نقصان مت پہنچا نے دے ۔ 123 اے خداوند! تیری نجات اور اچھے کام کی تلاش میں میری آنکھیں تھک گئی ہیں۔ 124 تو اپنی شفقّت مجھ پر ظا ہر کر ۔ میں تیرا بندہ ہوُں۔ تُو مجھے اپنی شریعت کی تعلیم دے۔ 125 میں تیرا بندہ ہوں ۔ تو نے معاہدوں کو پڑ ھنے اور سمجھ نے میں میری مدد کر ۔ 126 اے خداوند! یہی وقت ہے ، تیرے لئے کچھ کر نے کا ۔ لوگوں نے تیری شریعت کو توڑ دیا۔ 127 اے خداوند! تیرے احکام کو سونے سے بلکہ کندن سے بھی زیادہ عزیز رکھتا ہوں۔ 128 تیرے سب احکام کو بر حق جانتا ہوں، اور ہر جھو ٹی تعلیم سے مجھے نفرت ہے ۔ 129 اے خدا وند! تیرا معاہدہ نہایت ہی حیرت انگیز ہے ۔ اِس لئے میں اُن پر عمل کر تا ہوں۔ 130 لوگ تیرا کلا م سمجھنا کب شروع کریں گے ؟ یہ ایک ایسا نُٰور ہے جو اُنہیں زندگی کی صحیح راہ دکھا یا کر تا ہے۔ تیرا کلام سا دہ لوگوں کو بھی دانشمند بنا تا ہے ۔ 131 اے خدا وند! میں سچ مُچ تیرے احکام کا مطا لعہ کر نا چاہتا ہوں۔ میں تیرے احکاما ت کا مطا لعہ کرنے کے لئے بے صبری سے ہانپتے ہو ئے انتظار کر رہا ہوں۔ 132 اے خدا ! میری طرف دیکھ ، مجھے تشفّی دے ، جیسے تو ہمیشہ اُن کے لئے کر تا ہے جو تیرے نام سے محبت کیا کر تے ہیں ۔ 133 اے خدا وند ! تیرے کلام کے مطابق میری رہنمائی کر ۔ مجھے کو ئی نقصان نہ ہو نے دے ۔ 134 اے خدا وند ! مجھ کو اُن لوگوں سے بچا لے جو مجھ پر ظلم کر تے ہیں اور میں تیرے احکام پر عمل کروں گا ۔ 135 اے خدا وند ! اپنے بندے یعنی مجھ پر مہر بان ہو اور اپنی شریعت کی تعلیم مجھے سکھا ۔ 136 میری آنکھوں سے آنسوؤں کے دریا رواں ہو گئے ۔ اِسلئے کہ لوگ تیری تعلیمات کو نہیں مانتے ۔ 137 اے خدا وند ! تو صادق ہے ، اور تیرے احکام بر حق ہیں ۔ 138 وہ شریعت بہتر ہے جو تُو نے ہمیں معاہدے میں دی ۔ ہم سچ مُچ میں تیری شریعت کے بھرو سے پر رہ سکتے ہیں ۔ 139 میرے شدید احساسات مجھے جلد ہی نیست و نابود کر دیں گے ۔ میں بہت پریشان ہوں ، کیوں کہ میرے دُشمنوں نے تیرے احکام کو بھلا دیا ۔ 140 اے خدا وند ! ہمارے پاس ثبوت ہے کہ تیرے کلام پر توکّل کر سکتے ہیں ۔ میں تیرا بندہ تیرے کلام سے محبت کر تا ہوں ۔ 141 میں نہایت جوان ہوں ۔ اور لوگ میرا احترام نہیں کر تے ہیں ۔ مگر میں تیرے احکامات کو بھولتا نہیں ہوں ۔ 142 اے خدا ! تیری اچھا ئی ابد تک ہے ، اور تیری شریعت بہت ہی سچ اور قابل منحصر ہے ۔ 143 میں مُصیبت میں اور کٹھن وقت میں تھا ۔ لیکن تیرے فرمان میرے لئے خوشنودی کا باعث بنے ۔ 144 تیری تعلیمات ہمیشہ اچھّی اور راست ہے ۔ انہیں سمجھنے میں میری مدد کر تا کہ میں جی سکوں ۔ 145 میں پو رے دل سے خدا وند میں تجھ کو پکارتا ہوں ،مجھ کو جواب دے ۔ میں تیرے احکام پر عمل کروں گا ۔ 146 اے خدا وند ! یہ میری تجھ سے التجا ہے ، مجھ کو بچا لے ۔ میں تیرے معاہدہ کو مانوں گا ۔ 147 اے خدا وند ! میں تیری عبادت کے لئے صبح کے تڑکے اُٹھا کر تا ہوں ۔ مجھ کو اُن باتوں پر بھروسہ ہے ۔ جن کو تُو کہتا ہے ۔ 148 میں رات کے وقت تیرے کلام پر غور کر تا ہوں ۔ 149 خدا وند ! مہر بانی سے اپنی سچی محبت کے ساتھ سنو اور مجھے تازہ دم کر دو جیسا تم ہمیشہ کر تے ہو ۔ 150 لوگ میرے خلاِف بُرے منصوبے بنا رہے ہیں ۔ اے خدا ! وہ لوگ تیری تعلیمات پر چلا نہیں کر تے ہیں ۔ 151 اے خدا وند ! تُو میرے نزدیک ہے ۔ تیرے تمام احکامات پر بھروسہ کیا جا سکتا ہے! 152 بہت دنوں پہلے میں نے تیرے معاہدوں سے سیکھا ہے کہ تیری تعلیما ت ابد تک قائم رہیں گیں ۔ 153 اے خداوند! میری مصیبتوں کو دیکھ اور مجھ کو بچا لے۔ میں تیری تعلیما ت کو بھُو لا نہیں ہوُں۔ 154 اے خداوند! میرے لئے میری لڑا ئی لڑ، اور میری حفا ظت کر ۔ مجھ کوویسا جینے دے جیسا تُو نے وعدہ کیا تھا۔ 155 شریر لوگ نجات سے بہت دُور ہیں۔ کیوں کہ وہ تیری شریعت پر نہیں چلتے۔ 156 اے خداوند! تیری رحمت عظیم ہے ۔ اپنی عظیم محبت سے مجھے تا زہ دم کردو جیسا کہ تم ہمیشہ کر تے ہو۔ 157 میرے بہت سے دُشمن ہیں جو مجھے نقصان پہنچا نے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن میں تیرے معاہدوں پر چلنے سے کبھی نہیں رُکا۔ 158 میں اُن غدّاروں کو دیکھ رہا ہوں۔ اے خداوند! تیرے کلام کو وہ قبول نہیں کر تے ۔ مجھے اُس سے نفرت ہے ۔ 159 دیکھ ! تیرے احکام پر عمل کر نے کا میں کٹھن جتن کر تا ہوں۔ خداوند! اپنی سچی محبت کے مطا بق مجھے تا زہ دم کر دے جیسا تم ہمیشہ کر تے ہو۔ 160 اے خداوند! آغاز سے ہی تیرا کلام سچا رہا ہے۔ تیرے تمام اچھے فیصلے ابدی ہیں۔ 161 طا قتور رہنما مجھ پر بے سبب ہی وا ر کرتے ہیں اور صرف تیری شریعت سے میں ڈرتا ہوں اور احترام کر تا ہوں۔ 162 اے خداوند! تیرا کلام مجھ کو ویسے ہی مسرورکر تا ہے ، جیسے وہ شخص مسرور ہو تا ہے جس کو ابھی ابھی ایک عظیم خزانہ مل گیا ہو۔ 163 مجھے جھُوٹ سے نفرت ہے ۔ میں اُس سے کراہیت کر تا ہوں۔ اے خداوند! میں تیری تعلیمات سے محبت کر تا ہوں۔ 164 میں تیری نفیس شریعت کے سبب سے دن میں سات بار تیری تعریف کر تا ہوں۔ 165 وہ لوگ سچا سکون پا ئیں گے جن کو تیری تعلیمات سے محبت ہے ۔ اُن کو ٹھو کر کھا نے کا کو ئی موقع نہیں۔ 166 اے خداوند۱ میں تیری نجات کا مُنتظر ہوں۔ میں نے تیرے فرمان پر عمل کیا ہے ۔ 167 میں تیرے معاہدہ پر چلا ۔ اے خداوند! مجھ کو تیری شریعت نہا یت عزیز ہے ۔ 168 میں نے تیرے احکامات اور معاہدوں کو تسلیم کیا ہے ۔ اے خداوند تُو سب کچھ جانتا ہے ، جو میں نے کیا ہے ۔ 169 خداوند! میرے خوشی کے گیت کو سُن اور مجھے دانشمندی عطا کر جیسا تُو نے وعدہ کیا ہے ۔ 170 اے خدا وند! میری فریاد سُن۔ تُو اپنے وعدے کے مطاُ بق مجھے بچا لے ۔ 171 میرے اندر سے ستائش پھوُٹ پڑی ہے کیوں کہ تُو نے مجھ کو اپنی شریعت سکھا ئی ہے ۔ 172 مجھکو مدد دے کہ میں تیرے کلام کے مطا بق عمل کر سکوں ۔ اور مجھے تو اپنا گیت گانے دے ۔ اے خدا وند تیرے سبھی احکام اچھے ہیں ۔ 173 تو میرے پاس آ ،اور مجھ کو سہارا دے کیوں کہ میں نے تیرے احکام پر چلنے کا ارادہ کر لیا ہے ۔ 174 اے خدا وند ! میں یہ چاہتا ہوں کہ تو مجھے بچا لے ۔ تیری تعلیمات میری خوشنودی ہے ۔ 175 خدا وند ! مجھے تازہ دم کردو تا کہ میں تیری ستائش کروں ۔ اپنی شریعت سے تو مجھے سہارا ملنے دے ۔ 176 میں کھو ئی ہو ئی بھیڑ کی مانند بھٹک گیا ہوں ۔ اے خداوند ! مجھے ڈھونڈنے کے لئے آ ۔ میں تیرا خادم ہوں اور میں تیرے احکام کو بھولا نہیں ہوں ۔

120:1 میں مُصیبت میں پڑا تھا، سہا را پا نے کے لئے میں نے خداوند کو پُکا را اور اُس نے مجھے بچا لیا۔ 2 اے خداوند ! مجھے تُو اُن لوگوں سے بچا لے جنہوں نے میرے با رے میں جھُوٹ بولا ہے۔ 3 دروغ گو! کیا تم جانتے ہو کہ تم کیا پا ؤگے ؟ تمہا رے جھوُ ٹ سے تمہیں کیا حا صل ہو گا ؟ 4 تمہیں سزا دینے کے لئے خدا ، سپا ہی کے تیز تیر اور دہکتے ہو ئے انگا رے کام میں لا ئے گا ۔ 5 اے دروغ گو! تمہا رے قریب رہنا ۔ یہ ایسا ہے جیسے کہ مسک کے ملک میں رہنا ۔ یہ ایسا ہے جیسے قیدار کے خیموں میں رہنا ہے ۔ 6 جو امن کے دُشمن ہیں ایسے لوگوں کے ساتھ میں بہت دن رہا ہوں۔ 7 میں نے یہ کہا تھا ، مجھے امن چاہئے کیوں کہ وہ لوگ جنگ چاہتے ہیں۔

121:1 میں اُوپر پہا ڑوں کو دیکھتا ہوں لیکن سچ مُچ میں میری مدد کہاں سے آئے گی ؟ 2 مجھ کو تو سہا را خداوند سے ملے گا ؟ جو زمین و آسمان کا بنا نے وا لا ہے ۔ 3 خدا تُجھ کو گر نے نہیں دے گا۔ تیرا بچا نے وا لا کبھی نہیں سوئے گا ۔ 4 اِسرائیل کا محا فظ کبھی بھی اُونگھتا نہیں ہے ۔ خدا کبھی سوتا نہیں ہے ۔ 5 خداوند تیرا مُحا فظ ہے ۔ وہ اپنی عظیم قُدرت سے تُجھ کو بچا تا ہے ۔ 6 نہ آفتاب دن کو تجھے ضرر پہنچا ئے گا ، نہ ما ہتاب رات کو ۔ 7 خداوند تجھے ہر مُصیبت سے بچا ئے گا ۔ خداوند تیری جان کو محفوظ رکّھے گا ۔ 8 آتے اور جا تے ہوئے خداوند تیری حفا ظت کر ے گا ۔ خداوند تیری اب اور ہمیشہ حفا ظت کر ے گا ۔

122:1 جب لوگو ں نے مجھ سے کہا ،" آؤ خدا کی ہیکل چلیں تب میں خوش ہوا ۔" 2 یہاں یروشلم کے پھا ٹکوں پر کھڑے ہیں۔ 3 یہ نیا یروشلم ہے ، جس کو ایک متّحد شہر کے رُوپ میں بنا یا گیا ہے ۔ 4 جہاں قبیلے یعنی خداوند کے اسرائیلی قبیلے خدا وند کے نام کا شکر کر نے کو جا تے ہیں۔ 5 یہی وہ جگہ ہے جہاں داؤد کے خاندان کے بادشاہوں نے اپنے تخت قائم کئے ۔ انہوں نے اپنی سلطنت لوگوں کی عدالت کرنے کے لئے قائم کئے ۔ 6 تم یروشلم کی سلامتی کی دُعا کرو۔ وہ جو تجھ سے محبت رکھتے ہیں وہ وہاں سلا متی پا ئیں ۔ یہ میری آرزو ہے کہ تمہا ری دیوار وں کے اندر سلامتی ہو۔ یہ میری آرز وہے کہ تمہا رے عظیم محلوں میں حفا ظت بنی رہے ۔ 7 میں اپنے بھا ئیوں اور پڑوسیوں کی خا طر دُعا کر تا ہُوں تا کہ وہاں سلامتی کا گذر ہو۔ 8 خداوند! ہما رے خداوند کی ہیکل کی اچّھا ئی کے لئے دُعا کر تا ہُوں، تا کہ اِس شہر میں بھلی با تیں رو نما ہوں۔

123:1 اے خدا ! تُو جو آسمان پر تخت نشین ہے ، میں اپنی آنکھیں تیری طرف اُٹھا تا ہوں۔ 2 غُلا موں کی آنکھیں اپنے آقا کی طرف لگی رہتی ہیں تا کہ اُنہیں کچھ ضرورت پڑ جا ئے۔ 3 اُسی طرح ہما ری آنکھیں، خداوند اپنے خدا کی طرف لگی ہیں جب تک وہ ہم پر رحم ظا ہر نہ کرے۔ 4 اے خداوند! ہم پر رحم کر ، کیوں کہ بہت دنوں سے ہما ری ذلّت ہو تی رہی ہے ۔ 5 مغرور لوگ بہت دنوں سے ہمیں ذلیل کر چکے ہیں ایسے لوگ سوچا کر تے ہیں کہ وہ دُوسرے لوگوں سے بہتر ہیں۔

124:1 اگر گذرے دِ نوں میں خداوند ہما رے ساتھ نہیں ہو تا تو ہما رے ساتھ کیا ہُوا ہو تا؟ اِسرائیل تُو مجھ کو جواب دے ۔ 2 اگر بیِتے دنوں میں خداوند ہما رے ساتھ نہیں ہو تا ، تو ہما رے ساتھ کیا ہُوا ہو تا؟ جب لوگ ہم پر حملہ کر تے ؟ 3 جب کبھی ہما رے دُشمن نے قہر بر سایا، تب وہ ہمیں زندہ نگل لیا ہو تا ۔ 4 تب ہما رے دُشمنوں کی فوج سیلاب کی طرح ہما رے اُوپر بہہ جا تی ۔ اُس ندی کے جیسے ہو جا تی جو ہمیں غرق کر رہی ہو ۔ 5 تب وہ مغرور لوگ اُس پانی جیسے ہو جا تے جو ہم کو ڈُ باتا ہُوا ہما رے مُنہ تک چڑھ رہا ہو۔ 6 خداوند کی مدح سرائی کرو ۔ خداوند نے ہما رے دُشمنوں کو ہم کو پکڑ نے نہیں دیا اور نہ ہی مارنے دیا ۔ 7 ہم جال میں پھنسے اس پرندے کے جیسے تھے جو پھر بچ نکلا ہو۔ جال ٹوٹ گیا اور ہم بچ نکلے ۔ 8 ہما ری مدد خداوند سے آئی تھی۔ خداوند نے آسمان و زمین کو بنا یا ہے ۔

125:1 جو لوگ خداوند پر توکّل کر تے ہیں، وہ کو ہِ صیّون کے جیسے ہوں گے ۔ وہ کبھی بھی ڈگمگا نہیں پا ئیں گے۔ وہ ہمیشہ ہی اٹل رہیں گے ۔ 2 خداوند نے اپنے لوگوں کو ویسے ہی گھیرے میں لیا ہے ، جیسے یروشلم چاروں جانب پہاڑوں سے گھِرا ہے خدا ابد تک اپنے لوگوں کی حفا ظت کرے گا ۔ 3 بُرے لوگ ہمیشہ نیک لوگوں کی زمین پر قابض نہیں رہیں گے۔ اگر بُرے لوگ ایسا کر نے لگ جا ئیں تو یقین ہے ، صادق بھی بُرے کام کر نے لگیں گے۔ 4 اے خداوند! تُو بھلے لوگوں کے ساتھ ، جن کے دِل پاک ہیں تُو بھلا ئی کر۔ 5 اے خداوند! بُرے لوگوں کو سزا دے۔ وہ لوگ جو بُرائی کر تے ہیں تُو اُنکو سزا دے ۔ اِسرائیل میں امن قائم رہے۔

126:1 جب خداوند ہمیں دوبارہ آزاد کر یگا تو یہ ایسا ہو گا جیسے کو ئی خواب ہو۔ 2 ہم ہنس رہے ہو ں گے اور خوشی کے گیت گا رہے ہوں گے ! تب دیگر قومیں کہیں گی۔" خداوند نے اِن کے لئے حیرت انگیز کا رنا مے انجام دئیے ہیں۔" 3 ہاں ہم بہت خوش ہو تے اگر خداوند ہما رے لئے حیرت انگیز کام کر تا ۔ 4 اے خداوند قیدی بنا کر لے گئے ہو ئے ہما رے لوگوں کو صحرا کی جھرنا کی طرح جو بہتے ہو ئے پانی سے بھر پور ہے ، دوڑ تے ہوئے آنے دے۔ 5 جنہوں نے آنسوؤں میں بُو یا ہے خُوشی میں فصل کا ٹیں گے۔ 6 جنہوں نے کھیتوں کی طرف بیجوں کو لے جا تے ہو ئے آنسو بہا ئے ہیں وہ فصل کاٹ کر لا تے ہو ئے شادماں ہو ں گے۔

127:1 اگر خداوند ہی گھر نہ بنا ئے تو بنا نے وا لوں کی محنت بے کا ر ہے ۔ اگر خداوند ہی شہر پر نگہبانی نہ کرے تو نگہبان کا جاگنا بے کا ر ہے ۔ 2 تمہا رے لئے سویرے اُٹھنا اور دیر میں آرام کرنا اور مشقّت کی روٹی کھا نا بے کا ر ہے ، کیوں کہ وہ اپنے محبوب کو تو نیند ہی میں دے دیتا ہے ۔ 3 بچّے خداوند کا تحفہ ہیں۔ وہ ماں کے جسم سے ملنے وا لے پھل ہیں۔ 4 ایک آدمی کی کم عمری میں جنم لئے ہو ئے بیٹے ایسے ہیں جیسے جنگجو انسان کے ہا تھ میں تیر ۔ 5 خُوش نصیب ہے وہ شخص جس کا ترکش اُن سے بھرا ہے ۔ 6 وہ شخص کبھی ہا رے گا نہیں۔ اُس کے فرزند اُس کے دُشمنوں سے بھرے مجمع کی جگہ پر اُس کی حفا ظت کریں گے۔

128:1 خداوند کے سبھی لوگ مسرور رہتے ہیں۔ وہ لوگ خدا جیسا چاہتا ہے ویسے رہتے ہیں۔ 2 تُو نے جن چیزوں کے لئے کام کیا تو اس پر تم شادماں ہو گے اور تُو اچھّی چیزیں پا ئے گا ۔ 3 تیری بیوی تیرے گھر کے اندر انگور کے پو دے کی مانند ہو گی جو پھلدار ہے ۔ دستر خوان کے چاروں طرف تیری اولا د ایسی ہو ں گی، جیسے زیتون کے پیڑ جنہیں تُو نے بُویا ہے۔ 4 اِس طرح خداوند اپنے لوگوں کو سچ مُچ بر کت دے گا ۔ 5 خداوند صیّون سے تجھ کو بر کت دے ۔ یہ میری آرزو ہے ۔ عمر بھر یروشلم میں تجھ کو بر کتوں کی خوشی ملے ۔ 6 تُو اپنے بچّوں کے بچّے دیکھنے کے لئے زندہ رہے ، یہ میری آرزو ہے۔ اِسرا ئیل کی سلا متی ہو!۔

129:1 عُمر بھر میرے کئی دُشمن رہے ہیں۔ اسرائیل ہمیں ان دشمنوں کے با رے میں بتا ۔ 2 عُمر بھر میرے کئی دُشمن رہے ہیں۔ مگر وہ کبھی فتح یاب نہیں ہو ئے۔ 3 اُنہوں نے مجھے تب تک پیٹا ، جب تک میری پیٹھ پر گہرے زخم نہیں بنے ۔ میرے بڑے بڑے اور گہرے زخم ہو گئے تھے ۔ 4 لیکن اچھّے خداوند نے مجھے آزاد کر دیا ۔ اُس نے شریروں کی رسّیاں کا ٹ ڈالیں۔ 5 جو صیّون سے بیر رکھتے تھے ، وہ لوگ پسپا ہو ئے ۔ اُنہوں نے لڑ نا چھوڑ دیا اور کہیں بھا گ گئے۔ 6 وہ لوگ ایسے تھے ، جیسے کسی گھر کی چھت پرگھا س جو بڑھنے سے پہلے ہی مُر جھا جا تی ہے ۔ 7 ایک مز دور اس گھاس کو مُٹھی بھر بھی حاصل نہیں کر سکتا ۔ یا وہ ایک گٹھری یا پُلنڈا بنا نے کیلئے بھی کا فی نہیں ہے ۔ 8 اُن شریروں کے پاس سے جو لوگ گذرتے ہیں، وہ نہیں کہیں گے ،" خداوند تیرا بھلا کرے ۔" لوگ اُن کا خیر مقدم نہیں کریں گے اور ہم بھی نہیں کہیں گے ،" خداوند کے نام پر ہم تیرے حق میں برکت دیں گے ۔"

130:1 اے خداوند ! میں انتہا ئی مُصیبت میں ہوں، اِس لئے سہا را پا نے کومیں تُجھے پُکا رتا ہُوں۔ 2 میرے ما لک! تُو میری سُن لے ۔ میری اِلتجا کی آوا ز پر تیرے کان لگے رہیں۔ 3 اے خداوند! اگر تُو لوگوں کو اُن کے سبھی گنا ہوں کی سچ مُچ میں سزا دے تو پھر کو ئی بھی زندہ با قی نہ رہے گا ۔ 4 اے خداوند! اپنے لوگوں کی مغفرت کر ۔ پھر تیری عبادت کر نے کو وہاں لوگ ہوں گے۔ 5 میں خُداوند کا مُنتظر ہوں کہ وہ مجُھ کو مدد دے ۔ میری جان منتظر ہے ۔ خداوند جو کہتا ہے ، اُس پر میرا بھروسہ ہے ۔ 6 میں اپنے ما لک کا منتظر ہوں۔ میں اُس محا فظ کی مانند ہوُں۔ جو صبح کے آنے کی اُمید میں لگا تار منتظر رہتا ہے ۔ 7 اے اِسرا ئیل ! خدا پر اعتماد کر۔ صرف خدا کے ساتھ سچّی شفقّت ملتی ہے ۔ خدا ہما ری بار بار حفاظت کیا کر تا ہے ۔ خدا اِسرائیل کو اُن کے سارے گنا ہوں کیلئے معا ف کریگا ۔

131:1 اے خداوند! میں مغرور نہیں ہوُں۔ میں اہم ہو نے کے عمل کی کو شش نہیں کر رہا ہوُ ں، میں عظیم کام انجا م دینے کی کوشش نہیں کی جو میرے لئے نا ممکن ہیں۔ میں اُن چیزوں کے بارے میں فکر نہیں کرتا ہوُ ں۔ 2 میں پُر سُکون ہوُں، میری رُوح مطمئن ہے۔ 3 میری رُوح مطمئن اور پُر سکون ہے ، جیسے کو ئی بچّہ اپنی ماں کی گود میں مطمئن ہو تا ہے ۔ 4 اسرائیل ! خداوند پر توکّل رکھو۔ اب سے ابد تک اس پر اعتماد کرو۔

132:1 اے خداوند! داؤد نے جو مصیبتیں جھیلی تھیں ، اُس کو یاد کر ۔ 2 داؤد نے خداوند سے قسم کھا یا تھا۔ وہ یعقوب کا خدا قادِر مُطلق کے حُضو ر میں عہد کیا۔ " میں اپنے گھر میں تب تک نہ جا ؤں گا ، اپنے بستر پر تب تک نہیں لیٹوں گا، 4 میں تب تک نہیں سوؤں گا ، اپنی آنکھوں کو میں آرام تب تک نہ دوں گا ۔ 5 اِس میں سے کچھ بھی تب تک نہیں کروں گا جب تک کہ میں خداوند کے لئے ایک مسکن ، یعقوب کا خدا قادر مطلق کے لئے ایک گھر حاصل نہ کر لوں گا !" 6 اِفراتا میں ہم نے اس کے با رے میں سُنا ۔ ہمیں معاہدہ کا صندوق قریّت یعریم میں ملا ۔ 7 مقّدس خیمہ میں چلیں! آؤ ہم اس چوکی پر سجدہ کریں، جہاں پر خدا اپنا قدم رکھتا ہے۔ 8 اے خداوند! تُو اپنی آرام گاہ سے اُٹھ بیٹھ۔ تُو اور تیری قُدرت کا صندوق اُٹھ بیٹھ۔ 9 اے خداوند! تیرے کا ہن اچھّا ئی میں ملبوس ہوں۔ تیرے وفا دار پیروکا ر مسرور ہوں۔ 10 تُو اپنے چُنے ہو ئے بادشاہ کو اپنے بندہ داؤد کے بھلا ئی کے لئے نا منظور مت کر ۔ 11 خداوند نے سچائی کے ساتھ داؤد سے قسم کھا ئی ہے ۔ خداوند نے قسم کھا ئی ہے کہ داؤد کی اولاد سے بادشاہ آئینگے۔ 12 خداوند نے کہا ،" اگر تیرے فرزند میرے عہد اور میری شریعت پر جو میں اُن کو سکھا ؤں گا عمل کریں تو تمہا رے خاندان سے کو ئی نہ کوئی ہمیشہ تخت پر بیٹھیں گے ۔ 13 اپنے گھر کی جگہ کے لئے خداوند نے صیّون کو چُنا تھا ۔ یہ وہ جگہ ہے جسے وہ اپنے مسکن کے لئے چا ہتا تھا ۔ 14 خداوند نے کہا تھا ،" یہ میری آرامگا ہ ہمیشہ کے لئے ہو گی ۔ میں یہیں رہوں گا کیوں کہ میں نے اُسے پسند کیا ہے ۔ 15 بھر پور رِزق سے میں اِس شہر کو برکت دوں گا ۔ یہاں تک کہ غریبوں کے پاس کھا نے کوبھر پور ہوگا ۔ 16 کا ہنوں کو میں نجات کا لباس پہنا ؤں گا ، اور یہاں میرے مقّدس بہت شادماں رہیں گے ۔ 17 اس جگہ پر میں داؤد کو طا قتور بنا ؤں گا ۔ میں اپنے چُنے بادشاہ کو ایک چراغ دُوں گا ۔ 18 میں داؤد کے دُشمنوں کو شرمندگی سے ڈھک دوں گا ، اور داؤد کی سلطنت بڑھا ؤں گا ۔"

133:1 جب بھا ئی مِل جھُل کر اکٹھا بیٹھتے ہیں تو یہ کتنا بہتر ، اور خُوشی کا با عث ہے ۔ 2 یہ اُس بیش قیمت تیل کی مانند ہے جسے ہا رون کے سر پر اُنڈیلا گیا ہے ۔ یہ اس تیل کی مانند جو ہا رون کی داڑھی پر بہہ رہا ہے ، یہ اس تیل کی مانند ہے جو ہا رون کے خصو صی لباس پر بہہ رہا ہے ۔ 3 یہ ویسا ہے جیسے دُھند بھری اوس حر مُون کی پہا ڑی سے آتی ہو ئی صیّون کے پہاڑ پر اُتر تی ہو ۔ 4 خداوند نے اپنی بر کت صیّون کے پہا ڑ پر ہی دی تھی وہاں خداوند اپنی بر کت دیتا ہے ، ہمیشہ کی زندگی کی بر کت ۔

134:1 ْ اے خداوند کے بندو!آؤ سب خدا کی ستائش کرو۔ تم بندو جو رات بھر خدا کی ہیکل میں کھڑے رہتے ہو۔ 2 اے بندو ! اپنے ہا تھ اُ ٹھا ؤ اور خدا کی ستائش کرو۔ 3 کو ہِ صیّون سے خداوند جس نے جنت اور زمین بنا ئی ہے تم کو خیر و برکت دے۔

135:1 خداوند کی حمد کرو۔ خداوند کے نام کی حمد کرو۔ اے خداوند کے بندو! اُس کی حمد کرو۔ 2 تم لوگ خداوند کے گھر میں کھڑے ہو ۔ اُس کے نام کی مدح سرائی کرو۔ تم لوگ اس کے گھر کے آنگن میں کھڑے ہو ۔ اس کے نام کی حمد کرو۔ 3 خداوند کی حمد کرو کیوں کہ وہ بھلا ہے ۔ اُس کے نام کی مدح سرائی کرو کیوں کہ یہ دل پسند ہے۔ 4 خداوند نے یعقوب کو چُن لیا۔ اِسرائیل کا خدا ہے ۔ 5 میں جانتا ہوُں ، خداوند عظیم ہے ، اور ہما را ما لک تمام خداؤں سے با لا تر ہے ۔ 6 خداوند آسمان میں اور زمین پر سمندر میں یا گہرے دریاؤں میں جو کرنا چاہتا ہے وہی کر تا ہے ۔ 7 وہ روئے زمین کے اندر بادلوں کو بنا تا ہے ۔ خدا ہی بجلیا ں پیدا کر تا ہے اور بارش بر ساتا ہے ۔ خدا ہی ہوا کی تشکیل کر تا ہے ۔ 8 خدا نے مصر میں انسانوں اور چوپا یوں کے سبھی پہلو ٹھوں کو نیست و نا بود کیاتھا۔ 9 خدا نے مصر میں بہت سے تعجب خیز کا رنا مے اور معْجزا ت دکھا ئے تھے۔ اُس نے فرعون اور اُس کے سب خادموں کے بیچ نشان اور حیرت انگیز کا رنا مے ظا ہر کئے تھے ۔ 10 خدا نے بہت سے ملکوں کو ہرا یا ۔ خدا نے زبردست بادشاہوں کو ہلاک کیا۔ 11 اُس نے اموریوں کے بادشاہ سیِحون کو شکست دی ۔ خدا نے بسن کے بادشاہ عوج کو شکست دی ۔ خدا نے کنعان کی سب مملکتوں کو شکست دی ۔ 12 خداوند نے اُن کی زمین اِسرائیل کو دے دی ۔ خدا نے اپنے لوگوں زمین دی۔ 13 اے خداوند! تیرا نام ابد تک مقبول ہو گا ۔ اے خداوند لوگ تُجھے پُشت در پُشت یاد کر تے رہیں گے ۔ 14 خداوند نے قوموں کو سزا دی ۔ مگر خداونداپنے بندوں پر مہربان تھا۔ 15 دوسری قوموں کے خداوند صرف سونا اور چاندی کے بُت تھے۔ اُن کے بُت صرف لوگوں کے بنا ئے ہو ئے پُتلے تھے ۔ 16 پُتلوں کے مُنہ ہیں، پر بول نہیں سکتے ، پُتلوں کی آنکھیں ہیں، پر دیکھ نہیں سکتے ۔ 17 پُتلوں کے کان ہیں ، پر انہیں سنا ئی نہیں دیتا ۔ پُتلوں کی ناک ہیں ، پر وہ سونگھ نہیں سکتے ۔ 18 وہ لوگ جنہوں نے ان پُتلوں کو بنا یا ، اُن پُتلوں کی مانند ہو جا ئیں گے ۔ کیوں؟ اِس لئے کہ وہ لوگ یقین رکھتے ہیں کہ وہ پُتلے اُن کی حفا ظت کریں گے ۔ 19 اے اسرائیل کے گھرا نے ! خداوند کی ستائش کرو ۔ اے ہا رو ن کے گھرا نے ! خداوند کی ستائش کرو! 20 اے لا وی کے گھرا نے ! خداوند کی ستائش کرو! اے خداوند کے پیروکار ! خدا کی ستائش کرو! 21 صیّون سے خداوند کی ستائش ہو! خداوند کی مدح سرائی اسکا گھر یروشلم سے کرو۔

136:1 خداوند کا شکر کرو ۔ کیوں کہ وہ بھلا ہے ۔ اُس کی سچی شفقت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے ۔ 2 اجسام فلکی کے خدا کا شکر کرو۔ 3 اُس کی سچی شفقت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے ۔ 4 خدا کی مدح سرا ئی کرو۔ صرف وہی ایک ہے جو حیرت انگیز کام کرتا ہے ۔ اُس کی سچی شفقت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے ۔ 5 خدا کی مدح سرا ئی کرو جس نے اپنی دانا ئی سے آسمان کو بنا یا ہے ۔ اُس کی سچی شفقت ابدی ہے۔ 6 خدانے سمندر کے بیچ میں سُوکھی زمین کو قا ئم کیا۔ اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے ۔ 7 خدا نے عظیم روشنی تخلیق کیں۔ اُس کی سچی شفّقت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے 8 خدا نے آفتاب کو دن پر حکو مت کر نے کے لئے بنا یا ۔ اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے ۔ 9 خدا نے چاند تاروں کو بنا یا کہ وہ رات پر حکو مت کریں۔ اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے ۔ 10 خدا نے مصر میں انسانوں اور چوپایوں کے پہلو ٹھوں کو ما را ۔ اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے ۔ 11 خدا اسرائیل کو مصر سے با ہر لے آ یا ۔ اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔ 12 خدانے عظیم قُدرت اور قوّت کو ظا ہر کیا۔ اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے ۔ 13 خدانے بحرِ قلز م کے دو حصّے کر دئیے۔ اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے ۔ 14 خدا نے اسرائیل کو سمندر کے بیچ سے پا ر کرا یا ۔ اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے ۔ 15 خدا نے فرعون اور اس کی فوج کو بحر قلزم میں غرق کر دیا۔ اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے ۔ 16 خدا نے اپنے لوگوں کو بیا باں میں را ہ دکھا ئی ۔ اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے ۔ 17 خدا نے بہت سارے عظیم با دشاہوں کو شکست دی ۔ اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے ۔ 18 خدا نے نا مور بادشاہوں کو ہلا ک کیا ۔ اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے ۔ 19 خدا نے اموریوں کے بادشاہ سیِحون کو قتل کیا ۔ اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے ۔ 20 خدا نے بسن کے بادشاہ عوج کو ما را ۔ اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے ۔ 21 خدا نے اسرائیل کو اس کی زمین دے دی۔ اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے ۔ 22 خدا نے اُس زمین کو اِسرائیل کو سوغات کے رُوپ میں دیا۔ اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے ۔ 23 خدا نے ہم کو یاد رکھا، جب ہم شکست یاب ہو ئے تھے۔ اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے ۔ 24 خدا نے ہم کو ہما رے دشمنوں سے بچا یا تھا ۔ اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے ۔ 25 خدا ہر شخص کو روزی دیتا ہے ۔ اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے ۔ 26 آسمان کے خدا کی مدح سرائی کرو۔ اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے ۔

137:1 با بل کی ندیوں کے کنا رے بیٹھ کر ہم صیّون کو یاد کر کے رو پڑے ۔ 2 ہم نے پاس کھڑے بید کے پیڑوں پر اپنے بر بطوں کو ٹانگ دیا۔ 3 با بل میں جن لوگوں نے ہمیں اسیر کیا تھا،اُنہوں نے ہم سے گا نے کو کہا۔ اُنہوں نے ہم سے ستائش کے گیت گا نے کو کہا ۔ اُنہوں نے ہم سے صیّون کے با رے میں گیت گانے کو کہا ۔ 4 مگرہم خدا وند کے گیتوں کو کسی دوسرے مُلک میں کیسے گا سکتے ہیں۔ 5 اے یروشلم ! اگر تجھے کبھی بھُو لوں تو ، میری آرزو ہے کہ میں پھر کبھی کو ئی گیت نہ گا ؤں گا ۔ 6 اے یروشلم ! اگر میں تجھے کبھی بھوُلوں تو، یہ میری آرزو ہے کہ میں پھر کبھی نہیں گا ؤں گا۔ میں تجھ کو کبھی نہیں بھو لوں گا ۔ میں وعدہ کر تا ہوُں، یروشلم ہمیشہ میری عظیم شادما نی ہو گی ۔ 7 اے خداوند! یاد کر بنی ادوم نے اس دن جو کیا تھا جب یروشلم شکست یاب ہوا تھا۔ وہ چیخ کر بولے ، اس کی دیواروں کو توڑ دو تا کہ صرف بنیاد باقی رہے ۔ 8 اے با بل کی بیٹی تجھے اجاڑ دیا جا ئے گا ۔ اُس شخص کو مُبارک کہو جو تجھے وہ سزا دے گا ، جو تجھے ملنی چاہئے ۔ اُس شخص کو مُبارک کہو جو تجھے وہ صدمہ دے گا جو تُو نے ہم کو دئیے۔ 9 اُس شخص کو مُبارک کہو جو تیرے بچّوں کو چھین لیتا ہے اور انہیں چٹّان پر کُچل دیتا ہے ۔

138:1 اے خدا ! میں اپنے پو رے دِل سے تیرا شکر کروں گا ۔ میں سبھی خداؤں کے سامنے تیری مدح سرا ئی کروں گا ۔ 2 میں تیرے مقّدس گھر کی طرف رُخ کر کے سجدہ کروں گا ، اور تیری تعظیم کروں گا تیری شفقّت اور سچائی کی خاطر تیرے نام کا شکر کروں گا ۔ تیرے کلام کی قوّت تجھے معروف کیا ہے ۔ یہاں تک کہ تو اب اسے عظمت دے گا ۔ 3 اے خدا ! میں نے تمجھے مدد پا نے کو پُکا را ۔ تُو نے مجھے جواب دیا ۔ اور میری جان کوتقویت دے کر میرا حوصلہ بڑھایا۔ 4 اے خداوند! زمین کے سبھی بادشاہ تیرے کلام کی تعریف کریں جب وہ تیرے کلام کو سُنے۔ 5 سبھی بادشاہ خداوند کی را ہوں کے گیت گا ئیں ، کیوں کہ خداوند کا جلال بڑا ہے ۔ 6 اگر چہ خداوند سر فراز ہے ۔ وہ خاکساروں پر توجّہ دیتا ہے اور اسے معلوم ہے کہ مغرور کیا کر تے ہیں لیکن مغرور کو دور ہی سے پہچانتا ہے وہ جانتا ہے ، لیکن وہ اُن سے بہت دور رہتا ہے ۔ 7 اے خدا ! اگر میں مُصیبت میں پڑوں تو مجھ کو زندہ رکھ ۔ اگر میرے دشمن مجھ پر کبھی غصّہ کرے تو تُو ان سے مجھے بچا لے ۔ 8 اے خداوند! وہ چیزیں جن کو مجھے دینے کا وعدہ کیا ہے مجھے دے ۔ اے خداوند! تیری سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے ۔ اے خداوند! تو نے ہم کو بنا یا ہے ۔ اِس لئے ہم کو مت بھُو ل۔

139:1 اے خدا خداوند! تُو نے مجھے جانچ لیا ہے ۔ میرے بارے میں تُو سب کچھ جانتا ہے ۔ 2 تُو جانتا ہے کہ میں کب بیٹھتا ہوں اور کب کھڑا ہو تا ہوں۔ خداوند تُو دُور ہو تے ہوئے بھی میرے خیالا ت کو جانتا ہے ۔ 3 اے خداوند! تُو وا قف ہے کہ میں کہاں جا تا اور کب لو ٹتا ہوں۔ میں جو کچھ کر تا ہوُ ں سب کو تُو جانتا ہے ۔ 4 اے خداوند! اِس سے پہلے کہ میرے مُنہ سے لفظ نکلے، تُجھ کو پتہ ہو تا ہے کہ میں کیا کہنا چاہتا ہوں۔ 5 اے خداوند! تُو میرے چاروں جانب چھایا ہوُا ہے ۔تو میرے آگے اور پیچھے بھی ہے ۔ تو اپنا ہا تھ میرے اُوپر نرمی سے رکھتا ہے ۔ 6 مجھے حیرت ہے اُن باتوں پر جن کو تُو جانتا ہے ، جس کا میرے لئے سمجھنا بہت مُحال ہے ۔ 7 ہر جگہ جہاں بھی میں جا تا ہوں تیری رُوح رہتی ہے ۔ اے خداوند! میں تجھ سے بچ کر نہیں جا سکتا۔ 8 اے خداوند! اگر میں آسمان پر جا ؤں، وہاں پر تُو ہی ہے ۔ اگر میں پا تا ل میں جا ؤں وہاں پر تُو ہی ہے ۔ 9 اے خداوند! اگر میں مشرق میں جہاں آفتاب نکلتا ہے ، جاؤں ، وہاں پر بھی تُو ہے ۔ اگر میں سمندر کے مغرب کی طرف جا ؤں وہاں بھی تُو ہے۔ 10 وہاں بھی تیرا داہنا ہا تھ مجھے سنبھا لتا ۔ اور تُو ہا تھ پکڑ کر مجھ کو لے چلتا ہے ۔ 11 اگر میں کہوں کہ یقینًا تاریکی مجھے چُھپا لے گی ، اور میرے چاروں طرف کا اُجا لا رات بن جا ئے گا ۔ 12 مگر خداوند اندھیرا تیرے لئے اندھیرا نہیں ہے ۔ تیرے لئے رات بھی دن کی مانند روشن ہے ۔ 13 اے خداوند! تُو نے ہی میرے سارے جسم کو بنا یا تُو میرے با رے میں سب کُچھ جانتا تھا، جب میں ابھی اپنی ماں کی کو کھ ہی میں تھا۔ 14 اے خداوند! میں شکر گذار ہوُ ں کہ تو نے مجھے نہایت حیرت انگیز طریقے سے بنا یا ، اور میں سچ مُچ جانتا ہوُں کہ تُو جو کچھ کر تا ہے وہ تعجب خیز ہے ۔ 15 میرے با رے میں تُو سب کچھ جانتا ہے ۔ جب میں اپنی ماں کے پیٹ میں پوشیدہ تھا، جب میرا وُجود رُوپ لے رہا تھا ، تبھی تُو نے میری ہڈیوں کو دیکھا ۔ 16 تیری آنکھوں نے میرے جسم کو بنتے دیکھا ، تُو نے میرے تمام اعضا کی فہرست بنا ئی۔ ہر روز تُو نے مجھے دیکھا اور ان میں سے کو ئی بھی عضو نہیں چھُٹا ہے ۔ 17 اے خدا ! تیرے خیال میرے لئے کیسے بیش بہا ہیں ۔ اے خدا ! توُ بہت کچھ جانتا ہے !۔ 18 جو کچھ تو جانتا ہے ،اُن سب کو اگر میں گِن سکوں تو وہ زمین کی ریت کے ذرّوں سے زیادہ ہو نگے ۔ اور جب میں جاگتا ہوں تب بھی میں تیرے ساتھ ہو ں۔ 19 خدا نے بُرے لوگوں کو فنا کر۔ اُن قاتلوں کو مجھ سے دُور رکھ ۔ 20 وہ بُرے لوگ تیرے لئے بُری با تیں کہتے ہیں۔ تیرے دُشمن تیرے نام کے با رے میں بُری باتیں کہتے ہیں۔ 21 اے خداوند! مجھ کو اُن لوگوں سے نفرت ہے ۔ جو تُجھ سے نفرت کر تے ہیں۔ مجھ کواُ ن لوگوں سے بیر ہے جو تُجھ سے مُڑ جا تے ہیں۔ 22 مجھ کواُن سے پوری طرح نفرت ہے ۔ تیرے دُشمن میرے بھی دُشمن ہیں۔ 23 اے خداوند! مجھ پر نظر کر ، اور میرا دِل جان لے ۔ مجھ کو جانچ لے اور میرا اِرادہ جان لے ۔ 24 اے خدا ! مجھ پر نظر کر اور دیکھ کہ میرے خیالات بُرے نہیں ہیں اور مجھ کو اُس راہ پر لے چل جو ابدی ہے ۔

140:1 اے خدا وند! بُرے لوگوں سے میری حفا ظت کر ۔ مجھ کو ظالم لوگوں سے بچا لے ۔ 2 وہ لوگ شرارت کے منصوبے بنا ئے ہیں۔ وہ لوگ ہمیشہ مِل کر جنگ کے لئے جمع ہو جا تے ہیں۔ 3 اُن لوگوں کی زبانیں زہریلے ناگوں کی سی ہیں۔ جیسے اُن کی زبانوں کے نیچے افعی کا زہر ہے ۔ 4 اے خداوند! توُ مجھ کو ظا لم لوگوں سے بچا لے مجھ کو ظا لم لوگوں سے بچا لے ۔ وہ لوگ میرے پیچھے پڑے ہیں، اور دُکھ پہنچانے کا جتن کر رہے ہیں۔ 5 ان مغرور لوگوں نے میرے لئے جال بچھا یا ۔ مجھ کو پھانسنے کو اُنہوں نے جال پھیلا یا۔ میری راہ میں اُنہوں نے دام بچھا رکھے ہیں۔ 6 اے خدا وند! توُ میرا خدا ہے ۔ اے خدا ! میری فریاد سُن ۔ 7 اے خداوند! توُ قادر مُطلق ہے ۔ توُ میرا نجات دہندہ ہے ۔ توُ میرا خود (ٹوپ ) ہے جو جنگ میں میرے سر کی حفا ظت کر تا ہے ۔ 8 اے خدا وند! وہ لوگ شریر ہیں۔ اُنکی مُرادیں پو ری مت ہو نے دے ۔ اُنکے منصوبوں کو پروان مت چڑھنے دے ۔ 9 اے خداوند! میرے حریفوں کو فتح مند مت ہو نے دے ۔ وہ بُرے منصوبے بنا رہے ہیں ۔ اُن کے منصوبوں کو توُ اُن ہی پر چلا دے ۔ 10 اُن کے سروں پر دہکتے انگاروں کو اُنڈیل دے ۔ میرے دُشمنوں کو آگ میں دھکیل دے ۔ اُن کو گڑھے(قبروں) میں پھینک دے کہ وہ اُس سے کبھی با ہر نہ نکل پا ئیں۔ 11 اے خداوند! ان جھو ٹوں کو جینے مت دے ۔ بُرے لوگوں کے ساتھ بُری باتیں ہو نے دے ۔ 12 میں جانتا ہوُں کہ خداوند غریبوں کے لئے فیصلہ سچا ئی سے کرے گا۔ خدا محتا جو ں کی تا ئید کرے گا۔ 13 اے خداوند! نیک لوگ تیرے نام کی ستائش کرینگے ۔ راستباز تیری عبادت کریں گے ۔

141:1 اے خداوند! میں تُجھ کو مدد پا نے کے لئے پُکا رتا ہوُں۔ جب میں دُعا کر وں تب میری سُن لے ۔ جلدی کر اور مجھ کو سہا را دے ۔ 2 اے خداوند! میری دُعا تیرے جلتے ہوُئے بخور کے تحفہ کی طرح ہے ۔ میری دُعا تیرے لئے دی گئی شام کی قُربانی کی مانند ہو۔ 3 اے خداوند! میں جو کہتا ہوُں اُس پر میرا قابو ہے ۔ جو بھی میں کہتا ہوں اس میں احتیاط برتوں! اِس میں میری نگہبانی کر ۔ 4 مجھے بُرے لوگوں کے ساتھ شامل ہو نے نہ دے ، تا کہ میں بُرا ئی کی طرف ما ئل نہ ہو ں، مجھے بُرے کاموں میں حصّہ لینے نہ دے اور مُجھے اُن چیزوں سے دُور رکھ جن سے بُرے لوگ مزے لیتے ہیں۔ 5 اگر اچھا شخص میری اصلا ح کر تا ہے ، تو میں اسے مہربانی سے قبول کروں گا ۔ اگر وہ میری تنقید کرے، تو یہ تیل سے میرا سر مسح کرنے کے جیسا ہو گا۔ میرا سر اِس سے انکار نہ کرے گا لیکن میں ہمیشہ بُرے لوگوں کی بُری افعال کے خلاف دُعا کر تا رہوں گا ۔ 6 اُن کے حاکموں کو سزا دے ، اور تب لوگ جان جا ئیں گے کہ میں نے سچ کہا ہے ۔ 7 لوگ کھیت کو کھو د کر جوتتے ہیں ، اور مٹّی کو اِدھر اُدھر بکھیر دیتے ہیں۔ اسی طرح ہما ری ہڈیاں اُن کی قبروں میں اِدھر اُدھر بکھیر ی جا ئیں گی ۔ 8 اے خداوند! میرے مالک ! سہا را پا نے کو میری نظریں تُجھ پر لگی ہیں۔ میرا توکُّل تجھ پر ہے ۔ مہربانی کر مجھ مت مر نے دے ۔ 9 مجھ کو شریروں کے پھندے میں مت پڑ نے دے ۔ اُن شریروں کے دا م سے بچا ۔ 10 وہ شریر خوُد اپنے جال میں پھنس جا ئیں جب میں بِنا نقصان اُٹھا ئے بچ کر نِکل جا ؤں ۔

142:1 میں مدد پا نے کے لئے خداوند کو پُکا روں گا ۔ میں خداوند سے فریاد کروں گا ۔ 2 میں خداوند کے حضور فریاد کرتا ہوُں۔ میں خداوند کے حُضور اپنا دُکھ بیان کر تا ہوُں۔ 3 میرے دُشمنوں نے میرے لئے جال بچھا یا ہے۔ میں اپنی امید کھو رہا ہوں، خداوند جانتا ہے کہ میرے ساتھ کیا ہو رہا ہے ۔ 4 میں چاروں جانب دیکھتا ہوُں، اور کوئی اپنا دوست دکھا ئی نہیں دیتا ۔ میرے پاس جانے کو کو ئی جگہ نہیں ہے۔ کو ئی بھی شخص مجھ کو بچا نے کی کوشش نہیں کر تا ہے ۔ 5 اِس لئے میں نے سہا را پا نے کو خداوند کو پُکا را ہے ۔ اے خدا ! توُ میری پناہ ہے ۔ اے خُدا توُ ہی مجھے زندہ رکھ سکتا ہے ۔ 6 اے خداوند! میری شکایت پر توّجہ دے ۔ مجھ کو تیری بہت ضرورت ہے ۔ توُ مجھے اُن لوگوں سے بچا لے جو میرا تعاقب کر تے ہیں۔ وہ مجحھ سے زیادہ طا قتور ہیں۔ 7 مجھ کو سہا را دے تا کہ اِس جال سے بچ نکلوں۔ تب خداوند! میں تیرے نام کا شکر ادا کروں گا۔ نیک لوگ میرے ساتھ جشن منائیں گے ، کیوں کہ توُ نے میری نگہداشت کی ۔

143:1 اے خداوند! میری دُعا سُن۔ میری اِلتجا کو سُن اور پھر توُ میری دُعا کا جواب دے ۔ مجھ کو بتا دے کہ توُ سچ مُچ میں بھلا اور راست ہے ۔ 2 توُ اپنے بندے کو عدالت تک نہ لا ۔ کیوں کہ کو ئی بھی زندہ شخص تیرے سامنے معصوم نہیں ٹھہر سکتا ۔ 3 مگر میرے دُشمن میرے پیچھے پڑے ہیں۔ انہوں نے میری زندگی کو خاک میں ملا دیا ۔ وہ مجھے اندھیری قبر میں دھکیل رہے ہیں، اُن لوگوں کی طرح جو بہت پہلے مر چکے ہیں۔ 4 میں ما یوس ہو رہا ہوُں۔ میں اپنا حوصلہ کھو رہا ہوں۔ 5 لیکن مجھے وہ باتیں یاد ہیں جو بہت پہلے ہو چکی تھیں۔ اے خدا ! میں اُن مختلف حیرت انگیز کارناموں کا بیان کر رہا ہوں، جن کو توُ نے کئے تھے ۔ 6 اے خداوند! میں اپنا ہا تھ اُٹھا کر تجھ سے دُعا کرتا ہوُں۔ میں تیری مدد کا انتظار کر رہا ہوں۔ جیسے خشک زمین با رش کی مُنتظر ہو تی ہے۔ 7 اے خداوند! تو مجھے جلد جواب دے ۔ میں نے اپنا حوصلہ کھودیا ہے ۔ اپنا چہرہ مجھ سے نہ چھُپا ۔ ایسا نہ ہو کہ میں قبر میں اُترنے وا لوں کی مانند ہو جا ؤں۔ 8 اے خداوند! صُبح کو مجھے اپنی شفقّت کی خبر دے ۔ کیوں کہ میرا توکّل تجھ پر ہے ۔ مجھے وہ راہ بتا جس پر میں چلوں، کیوں کہ میں اپنا دِل تیری ہی طرف لگا تا ہوں ۔ 9 اے خداوند! میرے دُشمنوں سے رہا ئی پا نے کو میں تیری پناہ میں آتا ہوُں۔ توُ مجھ کو بچا لے ۔ 10 مجھے سِکھا کہ تیری مر ضی پر چلوں، اس لئے کہ تو میرا خدا ہے ۔ تیری نیک رُوح مجھے راستی کے ملک میں لے چلے۔ 11 اے خداوند! مجھے زندہ رہنے دے ، تا کہ لوگ تیرے نام کی مدح سرائی کریں۔ اپنے نام کی خاطر میری زندگی کو مُصیبت سے بچا ۔ 12 اے خداوند! مجھ پر اپنی شفقّت ظا ہر کر ، اور اُن دُشمنوں کو ہرا دے ۔ جو میرے قتل کی کوشش کر رہے ہیں، کیوں کہ میں تیرا بندہ ہوں۔

144:1 خداوند میری چٹان ہے ۔ خداوند کو مُبارک کہو! خداوند مجھ کو جنگ کے لئے تیار کر تا ہے ۔ خداوند مجھ کو لڑا ئی کے لئے تیار کر تا ہے ۔ 2 خداوند مجھ سے شفقّت کرتا ہے اور میری حفاظت کرتا ہے ۔ خداوند پہا ڑ کے اوپر میرا اُونچا بُرج ہے ۔ وہ میری سِپر اور میری پناہ گا ہ ہے ۔ میں اُس کے بھروسے ہوُں۔ خداوند میرے لوگوں پر حکومت کر نے میں میرا مدد گار ہے ۔ 3 اے خداوند! تیرے لئے لوگ کیوں اہم ہیں؟ توُ ہم پر توجّہ کیوں دیتا ہے ؟ 4 انسان کی زندگی ایک ہوا کے جھونکے کی مانند ہے ۔ انسان کی زندگی ڈھلتے ہو ئے سایہ کی مانند ہو تی ہے ۔ 5 اے خداوند! توُ آسمان کو چیِر کر نیچے اُتر آ۔ توُ پہا ڑوں کو چھوُلے کہ اُن سے دُھوا ں اُٹھنے لگے ۔ 6 اے خداوند! بجلیاں بھیج دے اور میرے دُشمنوں کو کہیں دُور بھگا دے ۔ اپنے تیروں کو چلا اور انہیں بھا گنے پر مجبور کر دے۔ 7 اے خداوند! آسمان سے نیچے اُ تر اور مجھ کو بچا لے ۔ اِن پر دیسیوں سے بچا لے ۔ 8 یہ دُشمن دروغ گو ہیں۔ وہ ایسی باتیں بنا تے ہیں جو سچ نہیں ہو تی ہیں۔ 9 اے خداوند ! میں نیا گیت گاؤں گا اُن حیرت انگیز کاموں کے با رے میں تُو جنہیں کرتا ہے ۔ میں دس تار وا لی بر بط پر تیری مدح سرا ئی کروں گا۔ 10 اے خداوند! بادشاہوں کی مد د اُن کی جنگ جیتنے میں کر تا ہے ۔ خدا نے اپنے بندہ داؤد کو اُس کے دُشمنوں کی تلوا ر سے بچایا ۔ 11 مجھ کو اِن پردیسیوں سے بچا لے ۔ یہ دُشمن جھو ٹے ہیں، یہ ایسی باتیں بنا تے ہیں جو سچ نہیں ہو تیں۔ 12 ہما رے حالا ت کے مطا بق ہما رے جوان بیٹے قدآور درخت کی طرح بڑھ گئے ،ہما ری بیٹیاں گھر کے خوبصورت نقش کئے ہو ئے پتھر کی مانند ہیں۔ 13 ہما رے کھیت ہر طرح کی فصلوں سے بھرپور ہیں، ہما ری بھیڑ بکریاں ہما رے میدانوں میں ہزاروں ہزا ر بچے جنم دے ۔ 14 ہما رے جانوروں کے بہت سے بچے ہوں، ہم پر حملہ کرنے کو ئی دُشمن نہ آئے ، کبھی ہم جنگ کو نہیں آئیں اور ہما ری گلیوں میں خوف کی چیخیں نہ اُٹھیں۔ 15 جب ایسا ہو گا لوگ بہت خوُش ہو ں گے ۔ جن کا خدا ، خداوند ہے ، وہ لوگ بہت مسرور رہتے ہیں ۔

145:1 اے میرے خداوند! اے میرے بادشاہ ! میں تیری تمجید کروں گا ۔ میں ابدالآ باد تیرے نام کی ستائش کروں گا ۔ 2 میں ہر دن تُجھ کو سراہتا ہوں۔ میں ابدالآباد تیرے نام کی ستا ئش کر تا ہوں۔ 3 خدا عظیم ہے ۔ لوگ اُس کے بے حد ستا ئش کر تے ہیں۔ وہ ان گِنت عظیم کام کر تا ہے۔ ہم اُن کو نہیں گِن سکتے ۔ 4 اے خداوند! لوگ اُن با توں کی تعریف کر تے ہیں ، جن کو توُ پُشت در پُشت کر تا ہے ۔ دُوسرے لوگ ، لوگوں سے اُن حیرت انگیز کاموں کا بیان کریں گے ، جِن کو تُو کرتا ہے ۔ 5 تیری عظمت اور جلال حیرت انگیز ہے ۔ میں تیرے تعجب خیز کاموں کا ذکر کروں گا ۔ 6 اے خداوند! لوگ اُن حیرت انگیز باتوں کو کہا کریں گے جن کو توُ کرتا ہے ۔ میں اُن عظیم کاموں کا بیان کروں گا جن کو توُ کرتا ہے۔ 7 لوگ اچھی چیزوں کے با رے میں کہیں گے جن کو توُ کرتا ہے۔ وہ تیری اچھا ئی کے با رے میں گیت گا ئیں گے ۔ 8 خداوند رحیم و کریم ہے ۔ خداوند صابر اور شفقّت سے بھر پور ہے ۔ 9 خداوند سب کے لئے بھلا ہے ۔ خدا جو کُچھ کر تا ہے اس میں اپنی رحمت ظا ہر کر تا ہے ۔ 10 خداوند! تیرے کاموں سے تجھے ستائش ملے گی اور تیرے سچے پیروکا ر تیری ستائش کریں گے ۔ 11 وہ لوگ تیری سلطنت کے جلال کا بیان ، اور تیری قدرت کا چرچا کریں گے ۔ 12 خداوند اس لئے دیگر لوگ تیری عظمت اور کا رناموں کو جا نیں گے ، جن کو تو کر تا ہے ۔ وہ لوگ تیری پُر جلال بادشاہت کی شہرت کے با رے میں بو لینگے۔ 13 اے خداوند! تیر ی سلطنت ابدی سلطنت ہے ۔ اور تیری سلطنت پُشت در پُشت رہے گی ۔ 14 اے خداوند! گِرے ہو ئے لوگوں کو اوپر اُٹھا تا ہے ۔ خداوند مُصیبت میں پڑے ہو ئے لوگوں کو سہا را دیتا ہے ۔ 15 اے خداوند! سبھی جاندار تیری جانب خوراک پا نے کو دیکھ تے ہیں۔ توُ اُن کو ٹھیک وقت پر اُن کی غذا دیا کر تا ہے ۔ 16 اے خداوند! توُ اپنی مٹھی کھو لتا ہے ، اور توُ سبھی جاندا روں کو وہ ہر ایک چیز جس کی انہیں ضرورت ہے دیتا ہے ۔ 17 خداوند جو بھی کر تا ہے وہ بالکل ٹھیک اور فیصلہ کن کر تا ہے خدا جو کچھ کر تا ہے اس میں اپنی محبت ظا ہر کرتا ہے ۔ 18 خداوند اُن سے قریب تر ہے ، جو اُسے مدد کے لئے پُکا ر تے ہیں۔ خدا ان سب لوگوں کے قریب رہتا ہے جو اُس سے سچی عبادت کر تے ہیں۔ 19 خداوند اُن باتوں کو کر تا ہے ، جو انکے ماننے وا لے چا ہتے ہیں۔ خدا اپنے پیرو کا ر کی سُنتا ہے ۔ وہ اُن کی دُعاؤں کا جواب دیتا ہے اور ان کو بچا تا ہے ۔ 20 جس کو خداوند سے محبت ہے، خداوند ہر اُس شخص کو بچا تا ہے ۔ مگر خداوند شریروں کو نیست ونابود کر تا ہے ۔ 21 میں خدا وند کی ستائش کروں گا۔ میری یہ خواہش ہے کہ ہر کو ئی اُس کے پاک نام کی ہمیشہ تعریف کریں۔

146:1 خداوند کی حمد کرو! اے میری جان خداوند کی حمد کر! 2 میں عُمر بھر خداوند کی حمد کروں گا ۔ جب تک میرا وجود ہے اپنے خداوند کی مدح سرا ئی کروں گا ۔ 3 شہزادوں پر منحصر نہ ہو کیوں کہ وہ صرف انسان ہیں جو تمہیں بچا نے کی قدُرت نہیں رکھتے۔ 4 لوگ مر جا تے ہیں اور دفن کر دئیے جا تے ہیں۔ پھر اُن کی مدد دینے کے سبھی منصوبے یونہی چلے جا تے ہیں۔ 5 خوُش نصیب ہے وہ جو یعقوب کے خدا سے مدد حاصل کر تا ہے ، چونکہ وہ خداوند ہما رے خدا پر انحصار کر تا ہے۔ 6 خداوند نے آسمان اور زمین کو بنا یا ہے ۔ خدا نے سمندر اور اُس میں کی ہر شئے کو بنا ئی ہے ۔ خداوند اُن کی ہمیشہ حفا ظت کر تا ہے 7 مظلوموں کا خداوند انصاف کر تا ہے ۔ خداوند بھوُ کوں کو غذا مہیا کر تا ہے ۔ خداوند اسیروں کو آزاد کر تا ہے ۔ 8 خداوند کی مدد سے اندھے دیکھنے کے قابل ہو جا تے ہیں۔ خداوند اُن لوگوں کو سہا را دیتا ہے جو مُصیبت میں ہیں۔ خدا اچھے لوگوں سے محبت کر تا ہے ۔ 9 خداوند اُن پردیسیوں کی حفا ظت کر تا ہے جو ہما رے مُلک میں بسے ہیں۔ خداوند یتیموں اور بیواؤں کا دھیان رکھتا ہے۔ مگر خداوند شریرو ں کی راہ ٹیڑھی کر دیتا ہے ۔ 10 خداوند ابد تک سلطنت کر ے گا ۔ اے صیّون ! تمہا را خدا ہمیشہ حکو مت کرتا رہے گا ۔ خداوند کی تعریف کرو۔

147:1 خداوند کی حمد کرو ، کیوں کہ وہ بھلا ہے ۔ ہما رے خدا کی مد ح سرا ئی کرو۔ کیونکہ اس کی تعریف کرنا سچ مُچ میں اچھا اور خوشگوار ہے ۔ 2 خداوند نے یروشلم کی تعمیر کی ہے۔ خداوند اِسرائیلی لوگوں کوواپس چھُڑا کر لے آیا ، جنہیں قیدی بنا یا گیا تھا۔ 3 خداوند ان کے شکستہ دلوں کو شفا دیتا ہے ، اور اُن کے زخموں پر پٹّی باندھتا ہے۔ 4 خداوند ستاروں کوشما ر کرتا ہے اور ہر ایک تا رے کا نام جانتا ہے ۔ 5 ہما را خداوند نہا یت عظیم ہے اور بہت قوّت وا لا ہے ۔ اور اس کے علم کی کو ئی حد نہیں ہے ۔ 6 خداوند خاکسار لوگوں کو سہا را دیتا ہے ۔ مگر وہ شریروں کو شرمندہ کر تا ہے ۔ 7 خدا کے حضور شکر گذاری کا گیت گا ؤ۔ ہما رے خداوند کی مدح سرائی سِتار پر کرو۔ 8 خداوند آسمان کو بادلوں سے ملبّس کر تا ہے ۔ خداوند زمین کے لئے پانی برساتا ہے ۔ خدا پہا ڑوں پر گھا س اگا تا ہے ۔ 9 خداوند حیوانات کو گھاس دیتا ہے ۔ خداوندچھوٹی چڑیوں کو بھی کھلا تا ہے ۔ 10 وہ نہ ہی گھوڑے کی طاقت سے خوش ہوتا ہے اور نہ ہی انسانوں کی پیروں کی طا قت سے ۔ 11 خداوند اُن لوگوں سے خوش رہتا ہے ، جو اُس کی عبادت کر تے ہیں۔ خداوند خُوش ہے اُن لوگوں سے جو اُس کی شفقّت کے اُمید وار ہیں۔ 12 اے یروشلم !خداوند کی ستائش کر۔ اے صیّون اپنے خدا کی ستائش کر۔ 13 اے یروشلم ! تیرے پھاٹکوں کو خدا مضبوط کر تا ہے ۔ تیرے شہر کے لوگو ں کو خداوند برکت دیتا ہے ۔ 14 خدا تیرے مُلک میں امن کو لا یا ہے۔ اس لئے جنگ میں دشمنوں نے تیری فصل کو نہیں لوُٹا ہے۔ اس لئے کھا نے کے لئے تیرے پاس کثیر اناج ہے ۔ 15 خدا زمین کو حکم دیتا ہے ، اور وہ فوراً مان لیتی ہے ۔ 16 وہ برف کو اُون کی مانند گراتا ہے ، اور ورف باری کو ہوا میں راکھ کی طرح پھونکتا ہے ۔ 17 اولوں کو خدا آسمان سے پتھروں کی طرح گرادیتا ہے ۔ اُس کی ٹھنڈک کون سہ سکتا ہے ؟ 18 پھر خدا وند دوسرا حکم دیتا ہے ، اور گرم ہوائیں پھر بہنے لگ جاتی ہیں ، برف پگھلنے لگتی اور پانی بہنے لگ جاتا ہے۔ 19 خداوند نے اپنے احکام اِسرائیل کو دئیے تھے۔ خداوندنے اِسرائیل کو اپنی شریعت اور احکام دئیے ۔ 20 خداوند نے کسی اور قوم سے ایسا سلوک نہیں کیا ، دیگر قومیں اس کی حکومت کو نہیں جانتیں۔ خداوند کی حمد کرو۔

148:1 خداوند کی حمد کرو۔ آسمان کے فرشتو! خداوند کی حمد آسمان سے کرو ! 2 اے اُس کے فرشتو! سب اُس کی حمدکرو۔ اے اُس کے لشکرو! سب اُس کی حمدکرو۔ 3 اے سُورج! اے چاند! تم خداوند کی حمد کرو۔ اے آسمان کے نُورانی ستارو! تم خدا کی حمدکرو۔ 4 اے بہشتوں کے بہشت! اُس کی حمدکرو۔ اے آسمان پر کے اوپر کا پانی ! اس کی ستا ئش کرو۔ 5 خداوند کے نام کی حمد کرو۔ کیوں؟ کیوں کہ خداوند نے حکم دیا اور ہم سب کو اس نے پیدا کیا تھا۔ 6 خداوند نے اُن کو ابدُلآباد کے لئے قائم کیا ہے۔ خدا نے شریعت بنا ئی جو کبھی بھی ختم نہیں ہوگی ۔ 7 اے زمین کی ہر شئے ، خداوندکی حمدکرو۔ سمندر کے عظیم سمندری جانور و، خدا کی حمد کرو۔ 8 خداوند نے آگ اور اولے کو بنا یا ، برف اور کُہر ے کے علا وہ سبھی طُوفانی ہوا ئیں، اس نے بنا ئیں ۔ 9 خدا نے پہاڑوں اور ٹیلوں کو بنا یا ، میوہ دار پیڑ اور دیودار اُسی نے بنا ئے ہیں۔ 10 خداوند نے سارے جنگلی جانور اور سب مویشی بنا ئے ہیں۔ رینگنے وا لے جانور اور پرند ے بنا ئے ہیں ۔ 11 خدا نے بادشاہوں اور قوموں کو زمین پر بنا یا ۔ خدا نے رہنما ؤں اور منصفوں کو بنا یا ۔ 12 خداوند نے نوجوانوں اور کنواریوں کو بنا یا ۔ خداوند نے بچوں اور بوڑھوں کو بنا یا ۔ 13 سب خداوند کے نام کی حمد کریں۔ ہمیشہ اُس کے نام کا احترام کریں۔ اُس کا جلال زمین اور آسمان سے بُلند ہے ۔ 14 خداوند اپنے لوگوں کو مضبوط کرے گا ۔ لوگ خداوند کے لوگوں کی ستائش کریں گے۔ لوگ اِسرائیل کی مدح سرائی کریں گے ۔ یہ وہ لوگ ہیں جِن کے لئے خداوند جنگ کر تا ہے ۔ خداوند کی حمد کرو۔

149:1 خداوند کی حمد کرو۔ اُن نئی چیزوں کے با رے میں جن کو خدا نے کیا ہے ۔ ایک نیا گیت گایا ہے۔ اور مُقدّس لوگوں کے مجمع میں اُ س کی ستا ئش کرو۔ 2 خداوندنے اسرائیل کو بنا یا۔ خداوند کے ساتھ اسرئیل شادمان رہے ۔ فرزندانِ صیّون اپنے بادشاہ کے ساتھ میں خٰوشی منا ئیں۔ 3 وہ ناچتے ہو ئے اُس کے نام کی ستا ئش کریں وہ دَف اور بر بط پر اُس کی مدح سرا ئی کریں۔ 4 خداوند اپنے لوگوں سے مسرور ہے ۔ خدا نے ایک حیرت انگیز کام اپنے خاکسار لوگوں کے لئے کیا اُس نے اُن کونجات دی۔ 5 خدا کے وفادار پیروکا ر، تم اپنی فتح مناؤ! یہاں تک کہ تم بِستر پر جانے کے بعد بھی مسرور ہو۔ 6 جس وقت لوگ اپنے ہا تھوں میں تلوا ریں لیں، اس وقت انہیں خدا کی ستا ئش زور دار آوا ز میں کر نے دے ۔ 7 وہ اپنے دُشمنوں کو سز ا دیگا اور دوسرے قوم کے لوگوں کو سزا دیں۔ 8 خداوند کے لوگ اُن حکمرانوں اور اُن سرداروں کو زنجیروں سے باندھیں۔ 9 خدا کے لوگ اپنے دُشمنوں کو ا سی طرح سزادیں گے جیسا خدا نے اُن کو حکم دیا ۔ خدا کے پیروکا ر، اس کی تعریف احترام کے ساتھ کرو۔

150:1 خداوند کی حمد کرو۔ خدا کی تعریف اس کی ہیکل میں کرو۔ اُس کی عظمت کی تعریف بہشت میں کرو۔ 2 اُس کی اور اسکی عظمت کی تعریف کرو۔ اُس کی تمام عظمت کے لئے اُس کی تعریف کرو ۔ 3 نر سنگھے اور بِگل کی آوا ز کے ساتھ اُس کی حمد کرو۔ بر بط اور ستار پر اسکی حمد کرو ۔ 4 خداوند کی مدح سرا ئی دَف اور رقص سے کرو ۔ تار دار سازوں اور بانسری کے ساتھ اُس کی حمد کرو۔ 5 بُلند آوا ز مجیرا کے ساتھ اُس کی حمد کرو ۔ زور سے جھنجھناتی مجیرا کے ساتھ اُس کی حمد کرو۔ 6 ہر ایک جاندار خداوند کی حمد کرے ! خدا کی حمد کرو!