Revelation

1:1 2 یو حنّا نے ہر چیز جو اس نے دیکھی اس کی شہادت دی ۔ یہ خدا کی طرف سے پیغام ہے اور یہ سچّا ئی یسوع مسیح نے اُس کو کہا ۔ 3 مبارک ہے وہ شخص جو خدا کے فضل کے متعلق اس پیغام نبوت کے الفاظ کو پڑھتا ہے اور مبارک ہیں وہ لوگ جو اسے سنتے ہیں اور جو کچھ اس میں لکھا ہے اس پر عمل کرتے ہیں کیوں کہ وقت نزدیک ہے ۔ 4 یوحناّ کی جانب سے، 5 اور یسوع مسیح کی طرف سے ایک ایمان دار گواہ ہے اور و ہ پہلا ہے جسے مردوں میں سے اٹھا یا گیا ۔ یسوع مسیح دنیا کےبادشاہوں پر حاکم ہے۔ 6 یسوع نے ہم کو بادشاہت کے لا ئق بنایا اور ہمیں خدا کا کاہن بنایا جو ان کا باپ ہے۔ ا ن کا جلال اور اختیار ہمیشہ ہمیشہ رہے آمین۔ 7 دیکھو ۱ یسوع بادلوں کے ساتھ آرہے ہیں۔ سب لوگ ان کو دیکھیں گے حتیٰ کہ وہ لوگ انہیں دیکھیں گے جنہوں نے انہیں چھید ڈا لا تھا۔اور زمین پر سب لوگ ان کے لئے آنسو بہا ئیں گے ہاں ایسا ہی ہوگا آمین۔ 8 خداوندکہتا ہے کہ“میں الفا اور اومیگا ہوں میں وہی ہوں جو تھا اور جو آنے وا لا ہے ،میں قادر مطلق ہوں۔” 9 میں یوحناّ ہوں اور مسیحی میں تمہا را بھائی، ہم یسوع کی مصیبت میں،سہنے میں، بادشاہت میں اور صبر میں بھی تمہار ے شریک ہیں۔میں پتمس کے جزیرہ پر بحیثیت قیدی تھا کیوں کہ میں کلام خدا کا وفادار اور یسوع کی سچا ئی کا گواہ تھا۔ 10 خداوند کے دن روح نے مجھ پر قابو پا لیا اور میں نہ بگل کی جیسی بلند آواز اپنے پیچھے سنی۔ 11 اس آوا ز نے مجھ سے کہاکہ “جو کچھ تم دیکھتے ہو اس کو کتاب میں لکھو اور انہیں سات کلیساؤں(جماعتوں) کو بھیج دو وہ اس طرح ہیں۔افُسُس سّمرنہ پرگمن ،تھوا تیرہ،سردیس،فلد لفیہ،لودیکیہ میں۔” 12 میں نے پلٹ کر دیکھا کہ مجھ سے کون مخاطب ہے ۔جب میں پلٹا تو میں نے سونے کا سات شمعدان دیکھا۔ 13 میں نے ان شمعدانوں کے درمیان کسی ایک کو دیکھا“جو ابن آدم کے جیسے تھے” جو چغہ پہنے ہو ئے تھے جو اس کے پیروں تلے تک آتے تھے اس کے سینے پر سونے کا سینہ بند بندھا ہوا تھا۔ 14 ان کا سر اور بال برف کے جیسا سفید اور اون کی مانند تھے۔انکی آنکھیں آ گ کے شعلوں کی مانند تھی۔ 15 ان کے پیر خالص پیتل کی دھات جیسے سے تھے جیسے انہیں بھٹی سے نکا لا گیا ہو۔ان کی آواز زور سے بہتے پا نی کی طرح تھی۔ 16 اس نے اپنے داہنے ہاتھ میں سات ستارے پکڑ رکھے تھے اس کے منہ سے ایک تیز دودھاری تلوار جیسی نکلی اور ان کا چہرہ ایسا چمکدار تھا جیسا سورج اپنی شدید روشنی کے وقت چمکتا ہے۔ 17 جب میں نے اسے دیکھا تو مردے کی طرح ان کے قدموں پر گر پڑا انہوں نے اپنا داہنا ہاتھ مجھ پر رکھا اور کہا،“ڈرومت میں ہی اوّل ہوں اور میں ہی آخر۔ 18 میں وہ ہوں جو زندہ ہوں میں مرچکا تھا لیکن دیکھو میں ہمیشہ کے لئے زندہ ہوں اور میرے پاس پاتال کی اور موت کی کنجیاں ہیں۔ 19 اس لئے جو تم نے دیکھا ہے اس کو لکھو اور ان چیزوں کو بھی لکھو جو اب پیش آرہی ہیں۔اور بعد میں پیش آنے والی ہیں۔ 20 یہ سات ستاروں کے پوشیدہ معنی جو میرے داہنے ہاتھ میں ہیں اور سات شمعدان کو بھی جوتم نے دیکھا ہے یہ سات شمعدانیں سات کلیسا ئیں ہیں اور سات ستارے دراصل سات کلیساؤں کے فرشتے ہیں۔

2:1 افُسس کی کلیسا کے فرشتے یہ لکھو: 2 “میں جانتا ہوں جو تم کیا کرتے ہو اور سخت محنت کرتے ہو اور صابر ہو میں یہ بھی جانتا ہوں کہ تم برے لوگوں کو پسند نہیں کرسکتے۔ تم نے ان لوگوں کو بھی جانچا ہے جنہوں نے رسول ہو نے کا دعویٰ کیاتھا۔ لیکن سچ یہ ہے کہ وہ رسول نہیں ہیں تم نے انہیں جھوٹا رسول پایا ۔ 3 میرے نام کی خاطر تم نے سختیاں سہیں اور مصیبت میں مبتلا ہوئے۔ایسا کرتے ہو ئے تم کبھی نہ تھکو گے ۔ 4 “مگر مجھے تم سے شکایت ہے کہ تمکو مجھ سے پہلی جیسی محبت نہیں رہی۔ 5 اس لئے یاد کر کہ گر نے سے پہلے کہاں تھا۔ اپنے آپ کو بدل اور وہی کام کر جو تو نے پہلے کیاتھا۔ اگر تم اپنے دل کو نہ بدلے تو میں تمہا رے پاس آؤں گا اور میں تمہا ری شمعدان کو ان جگہوں سے ہٹا دوں گا۔ 6 تم میں ایک بات ہے جو صحیح ہے کہ تو نیکُّلیوں کے کاموں سے نفرت کرتا ہے مجھے بھی ان کے کاموں سے نفرت ہے ۔ 7 وہ شخص جو یہ سب کچھ سنتا ہے اس کو چاہئے کہ وہ روح جو کلیسا ؤں سے کہہ رہی ہو اس کو سنے۔ جو فاتح ہو جا ئے میں اس کو اس زندگی کے درخت سے جو خدا کی جنت میں ہے کھا نے کے لئے پھل دوں گا۔ 8 سُمرنہ کی کلیسا کے فرشتے کو یہ لکھوکہ:“وہ جو اوّل ہے وہی آخر بھی ہے اور مزید یہ جو انتقال کر گئے تھے وہ زندہ ہوئے وہ یہ فرماتے ہیں کہ: 9 میں تمہا ری تکلیفوں کو سمجھتا ہوں اور یہ بھی جانتا ہوں کہ تم غریب ہو لیکن حقیقت میں تم دولتمند ہو۔ میں ان لوگوں کو جانتا ہوں جو تمہا ری برا ئی کرتے رہتے ہیں۔ وہ اپنے آپ کو یہودی کہتے ہیں لیکن وہ سچے یہودی نہیں بلکہ وہ شیطان سے تعلق رکھنے وا لی کلیسا ہے۔ 10 جو بھی تیرے ساتھ دکھ پیش آئے ان سے نہ خوف کر دیکھو میں تم سے کہتا ہوں کہ شیطان تم میں سے بعض کو آزمائش کے لئے قید میں ڈالے گا تم لوگ دس روز تک تکلیف اٹھا ؤگے۔ لیکن تم کو وفادار رہنا ہو گا اگر چہ موت کا سامنا کیوں نہ کرنا پڑے میں تمہیں زندگی کا تاج دوں گا۔ 11 “ہر وہ شخص جو یہ سنیں اس کو چاہئے کہ وہ روح کی سنے کہ وہ کلیسا ؤں سے کیا فرما تی ہے اور جوشخص غالب آکر فتح حاصل کرلے تو اس کو دوسری موت سے کوئی نقصان نہ ہوگا ۔ 12 “پرگمن کی کلیسا کے فرشتے کو یہ لکھوکہ: 13 میں جانتا ہوں جہاں تم رہتے ہو۔ تم وہیں رہتے ہو جہاں شیطان کا تخت ہے۔ لیکن تم میرے لئے سچے ہو تو نے میرے نام کو رد نہیں کیا۔ تم نے اپنے عقیدہ کا انتپاس کے وقت انکار نہیں کیا۔ انتپاس میرا وفادار گواہ تھا۔ جس کو تمہا رے شہر میں قتل کیا گیاتھا تمہا رے اس شہر میں جہاں شیطان رہتا ہے ۔ 14 “لیکن مجھے تم سے چند باتوں کی شکایت ہے وہ یہ کہ تمہا رے گروہ میں چند لوگ ہیں جو بلعام کی تعلیم کے معتقد ہیں بلعام نے بلق کو تعلیم دی کہ وہ کس طرح اسرائیلیوں کو گنہگار بنائیں ان لوگوں نے بتوں کو بھینٹ چڑھایا ہوا کھا نا کھا کر اور حرامکا ری کرکے گناہ کئے۔ 15 چنانچہ اسی طرح تمہا رے یہاں بھی نیکّلیوں کی تعلیم کے ما ننے وا لے موجود ہیں۔ 16 اسی لئے توبہ کرو اور اپنے آپ کو بدلو اگر اپنے آپ کو نہیں بدلے تو میں جلد ہی تمہا رے پاس آؤں گا اور اس تلوار سے جو میرے منہ سے نکل آتی ہے اس سے ان لوگوں کے ساتھ لڑوں گا۔ 17 “ہر وہ شخص جو باتیں سن سکتا ہے اس کو چاہئے کہ وہ کلیساؤں سے جو روح کہے اس کو سنے!” 18 “تھوا تیرہ کی کلیسا کے فرشتے کو یہ لکھو: 19 “میں تمہا رے کاموں سے واقف ہوں میں تمہا ری محبت وفاداری، تمہاری خدمت اور صبر کے متعلق جانتا ہوں۔ میں جانتا کہ تم جو کام پہلے کئے تھے اس کے بنسبت ابھی زیادہ کام کر رہے ہو۔ 20 لیکن مجھے یہ شکایت ہے کہ تم ایز بل کو برداشت کرتے ہو وہ عورت اپنے آپ کو نبیہ کہتی ہے تا کہ لوگوں کو متاثر کرسکے وہ میرے بندوں کو حرامکا ری کرنے اور بتوں کی قربانیاں کھا نیکی تعلیم دے کر گمراہ کرتی ہے۔ 21 میں نے اس کو اپنا دل بدلنے کے لئے گناہوں سے دور رہنے کے لئے وقت دیا ہے لیکن وہ اپنے دل کو بدلنا نہیں چاہتی۔ 22 اس لئے میں اس کو بیمار کردوں گا تا کہ وہ بستر پر رہے ان کو بھی بڑی مشکلات میں ڈال دوں گا جو اس کے ساتھ زنا کا ری کی جب تک کہ وہ اس کے برے کاموں سے توبہ نہ کرے۔ 23 اور میں اس کے ماننے والوں کو طاعون سے مار ڈالوں گا تب تمام کلیسائیں جان جائیں گی کہ میں ہی ان کے دلوں کا اور دماغ کا حال جاننے وا لا ہوں اور ان میں سے ہر ایک کو ان کے کاموں کے مطابق بدلہ دوں گا۔ 24 “لیکن میں تھوا تیرہ کے باقی لوگوں کو جو ان کی تعلیم کو نہیں مانتے جو شیطان کی گہری پوشیدہ باتوں کو نہیں سیکھا۔یہ کہتا ہوں کہ تم پر اور بوجھ نہ ڈالوں گا۔ 25 بس صرف اپنے راستے پر قائم رہو جب تک کہ میں وا پس نہ آؤں۔ 26 “میں ہر اس شخص کو جو فا تح ہوا اور جو میرے کاموں کے موافق آ خر تک عمل کیا میں انہیں دوسری قو موں پر اختیار دوں گا۔ 27 “وہ ان پر لو ہے کے عصا سے حکومت کرے گا اور وہ انہیں مٹی کے برتن کی مانند ٹکڑے ٹکڑے کر دے گا” زبور۹:۲ 28 یہی وہ اختیار ہے جسے میں نے اپنے باپ سے حاصل کیا ہے میں اس شخص کو بھی صبح کا ستارہ دونگا ۔ 29 ہر وہ شخص جو یہ سنتا ہے اس کو چاہئے کہ کلیساؤں سے جو کچھ روح کہے اِس کو بھی سنے ۔

3:1 “سردیس کی کلیساء کے فرشتے کو یہ لکھو کہ : 2 جاگو ! مر نے وا لی چیزوں کو طاقتور بناؤ۔ اس سے قبل کہ جو چیزیں تیرے پاس ہیں وہ کھو جا ئیں اپنے آپ کو تیار کر کیوں کہ میں جانتا ہوں کہ جو کام تو نے کئے ہیں میرے خدا کے نزدیک قابل احترام نہیں۔ 3 پس یاد رکھو جو کچھ تم نے سنا اور حاصل کیا اس کو یکجا کرو اور اسی پر قائم رہو اپنے دلوں کو اور اپنی زندگیوں کو بد لو تمہیں جاگنا چاہئے میں تمہا رے پاس اس طرح آؤں گا جیسے کو ئی چور آجائے اور تمہیں معلوم بھی نہ ہوگا کہ میں کب آؤں گا۔ 4 سردیس میں تمہا رے ہاں چند لوگ ہیں جو اپنے آپ کو صاف و ستھرا رکھے ہو ئے ہیں وہ لوگ میرے ساتھ چلیں گے اور وہ لوگ سفید کپڑے پہنے ہوئے ہوں گے کیوں کہ وہ لوگ اس کے قابل ہیں۔ 5 ہر شخص جو غالب آجائے اور فا تح ہو وہ ان لوگوں کی مانند سفید کپڑے پہنے گا اور ایسے شخص کا نام کتاب حیات سے نہیں مٹا یا جائے گا وہ مجھ سے ہوگا میں یہ اپنے باپ کے سامنے اور فرشتوں کے سامنے اس کا اقرہار کروں گا ۔ 6 ہر وہ شخص جو سن سکے اس کو چاہئے کہ کلیساؤں سے جو کچھ روح کہے اس کو سنے۔ 7 “فلد لفیہ کی کلیسا کے فرشتے کو یہ لکھو کہ: 8 جو کچھ تم کر رہے ہو وہ میں جانتا ہوں۔سنو! میں نے تمہا رے سامنے دروا زہ کھلا رکھا ہے جسے کوئی بھی بند نہیں کر سکتا تم کمزور ہو لیکن تم نے میری تعلیم پر عمل کیا اور میرے نام کا اعلان کر نے سے کبھی نہیں ڈرے۔ 9 سنو! وہاں ایک (یہودی ہیکل) گروہ ہے جو شیطان کا گروہ ہے وہ لوگ اپنے آپ کو یہودی کہتے ہیں لیکن وہ جھوٹ کہتے ہیں کیوں کہ وہ سچے یہودی نہیں ہیں میں ان لوگوں کو تمہا رے سامنے لا کر تمہا رے قدموں میں جھکا دوں گا۔ وہ لوگ جان جا ئیں گے کہ تم وہ لوگ ہو جن سے میں محبت کرتا ہوں۔ 10 کیوں کہ تم نے صبر سے سہے ہوئے میرے حکم کو سنا اس لئے مصیبت کا وقت جو تمام دنیا کی آزمائش کے لئے آرہا ہے تمہا ری حفا ظت کروں گا۔ 11 “میں جلد ہی آنے وا لا ہوں جس راستے پر تم قائم ہو اسی پر مضبوطی سے قائم رہو تب کو ئی بھی تمہا را تاج نہ چھینے گا۔ 12 اس شخص کو جو فتح حاصل کرے اسے میں اپنے خدا کی ہیکل میں ستون بناؤں گا اور وہ شخص وہاں ہمیشہ کے لئے رہے گا میں اس شخص پر اپنے خدا کا نام اور اپنے خدا کے شہر کا نام لکھوں گا وہ شہر نیا یروشلم ہے میرے خدا کی جانب سے جنت سے آرہا ہے میں اپنا نیا نام اس شخص پر لکھو ں گا۔ 13 ہر ایک جو سن سکتا ہے وہ سنے کہ روح کلیساؤں سے کیا کہتی ہے ۔ 14 “یہ لو دیکیہ کی کلیسا کے فرشتے کو لکھو: 15 جو کچھ تم کرتے ہو وہ میں جانتا ہوں تو نہ تو گرم ہے اور نہ سرد کاش کہ تو گرم یا سرد ہوتا۔ 16 بلکہ تو نیم گرم ہے نہ کہ گرم اور نہ ہی سرد اس لئے میں تجھے اپنے منہ سے نکال پھینکنے کو ہوں۔ 17 تم کہتے ہو کہ تم د ولتمند ہو تم سمجھتے ہو کہ تم بہت دولتمند بن گئے ہو اور کسی چیز کی تمہیں ضرورت نہیں لیکن تم نہیں جانتے کہ حقیقت میں تم کم نصیب قابل رحم غریب، اندھے اور ننگے ہو۔ 18 میں تمہیں صلاح دیتا ہوں کہ تم مجھ سے سونا خریدو جو آ گ میں تپ کر خالص ہوا ہے تب اس طرح تم صحیح دولتمند ہو سکتے ہو میں تم سے کہتا ہوں کہ تم سفید کپڑے خریدو تب تم اپنی بے شرمی اور ننگے پن کو ڈ ھانک سکو گے میں تم سے کہتا ہوں کہ دوا ئیں خرید کر آنکھوں میں ڈالو تا کہ تم دیکھ سکو۔ 19 “میں جن لوگوں سے محبت کرتا ہوں انہیں میں راہِ راست پر لا تا ہوں اور سزا دیتا ہوں۔ اس لئے تم سخت محنت شروع کرو اور اپنے آپ کو اپنی زندگیوں کو تبدیل کرو۔ 20 سنو! میں دروازہ پر کھڑا ہو کر دروازہ کھٹکھٹا تا ہوں اور کوئی میری آوا ز سن کر دروازہ کھو لتا تو میں اندر آکر اس کے ساتھ بیٹھ کر کھا نا کھا ؤں گا اور وہ میرے ساتھ کھا ئے گا۔ 21 “میں ہر اس شخص کو جو فتح حاصل کرے اسے میں اپنے ساتھ اپنے تخت پر بیٹھنے کا حق دوں گا ایسا میں نے فتح حاصل کر کے اپنے باپ کے پاس تخت پر بیٹھ گیا۔ 22 ہر وہ شخص جو یہ سن سکے اس کو چاہئے کہ کلیسا ؤں سے روح جو کہتی ہے وہ سنے۔”

4:1 تب میں نے دیکھا کہ میرے سامنے جنت میں ایک دروا زہ کھلا ہوا ہے اور میں نے وہی آواز جو پہلے مجھ سے باتیں کرتی تھی سنی۔ آوا ز کسی بگل کی جیسی تھی، آوا زنے کہا“اوپر یہاں آؤ” میں تمہیں دکھا ؤں گا کہ اس کے بعد کیا ہوگا۔” 2 تب روح نے مجھ کو قابو میں کر لیا مجھے آسمان میں سا منے ایک تخت دکھا ئی دیا اس پر کو ئی بیٹھا ہوا تھا۔ 3 جو کو ئی اس پر بیٹھا تھا وہ سنگ یشب اور عقیق کی مانند تھا۔ تخت کے اطراف قوس قزح بھی تھی جو گہرے زمّرد کی جیسی ایک دھنک معلوم ہوتی ہے۔ 4 تخت کے اطراف اور چوبیس دوسرے تخت بھی تھے اور چوبیس بز رگ ان چوبیس تختوں پر بیٹھے ہو ئے تھے وہ تمام سفید پو شاک میں تھے اور ان کے سروں پر سونے کے تاج تھے۔ 5 تخت سے بجلی جیسی گرجدار آوازیں اور بجلی کی چمک آرہی تھی۔ تخت کے سامنے سات چراغ جل رہے تھے۔ وہ چراغ خدا کی سات روحیں تھی۔ 6 اس کے علاوہ تخت کے سامنے کانچ کا سمندر جو بلور کی مانند سفید شیشہ تھا۔ 7 پہلی جاندار شیر بّبر کی مانند اور دوسرا بیل بچھڑے کی مانند تیسرے کا چہرہ آدمی جیسا اور چوتھی شئے اڑتی ہو ئی عقاب کی مانندہے۔ 8 چاروں جانداروں میں ہر ایک کے چھ چھ پر ہیں اور ان کی ہر طرف آنکھیں ہی آنکھیں چھا ئی ہو ئی تھی رات دن وہ مسلسل کہتے ہیں: 9 جب وہ جاندار اس کی جو اس تخت پر بیٹھا ہے اور جو ہمیشہ سے ہے اور رہے گا، حمد و ستائش اور شکر گذاری کرتے ہیں۔ 10 تب وہ چوبیس بزرگ اس کے سامنے جو تخت پر بیٹھے ہیں اور جو ہمیشہ ہمیشہ رہے گا گر کر سجدہ کرتے ہیں۔ یہ بزرگ اپنے تاج اتار کر تخت کے سامنے رکھتے ہیں اور کہتے ہیں: 11 “اے خداوند ہما رے خدا ،

5:1 تب میں نے اس شخص کے داہنے ہاتھ میں جو کہ تخت پر بیٹھا تھا ایک طومار دیکھا۔ طومار کے دونوں جانب لکھا ہوا تھا اور اس کو سات مہروں سے بند کیا گیاتھا۔ 2 اور میں نے دیکھا کہ ایک طاقتور فرستہ بلند آوا ز سے منا دی لگا رہا ہے،“کون اس طومار کی مہریں توڑنے اور اس کو کھو ل نے کے لا ئق ہے ؟” 3 لیکن کو ئی بھی آسمان پر یا زمین پر یا زیرِ زمین اس قا بل نہ تھا کہ اس طوما رکو کھو لے یا اس کے اندر دیکھے۔ 4 میں نے زاروقطار رویا اس لئے کہ کو ئی بھی اس طومار کو کھو لنے یا اس کے اندر دیکھنے کے قابل نہ نکلا۔ 5 لیکن ان بزرگوں میں سے ایک نے مجھ سے کہا!“رومت ! سن جو یہودا ہ کے قبیلے سے تعلق رکھتا ہے اور داؤد کی نسل سے ہے وہ غالب آیا، سات مہروں کو توڑنے کی اور طومار کھو ل نے کی صلا حیت رکھتا ہے ۔” 6 تب میں نے دیکھا کہ ایک میمنہ تخت کے بیچوں بیچ کھڑا تھا اور اسکے اطراف چاروں جاندار تھے میمنہ ذبح کیا ہوا معلوم ہو تا تھا اسکے سات سینگ اور سات آنکھیں تھی یہ خدا کی سات روحیں تھی جو تمام دنیا میں بھیجی گئی ۔ 7 میمنہ نے آکر اس لپٹے ہو ئے طومار کو اس ہستی کے داہنے ہاتھ سے لے لیا جو تخت پر تھا ۔ 8 جیسے ہی میمنہ نے طومار لیا چار جانداروں اور چوبیس بزرگ اس میمنہ کے سامنے جھک گئے ہر ایک کے ہاتھ میں بربط اور عود سے بھرے ہو ئے سو نے کے پیا لے تھے یہ عود کے پیا لے خدا کے مقدّس لوگوں کی دعائیں ہیں ۔ 9 اور اُن سبھی نے میمنہ کے لئے ایک نیا گیت گانا شروع کیا کہ : 10 اور ان لوگوں میں سے تو نے ایک بادشاہت قائم کی اور ان لوگوں کو خدا کا کاہن بنایا 11 تب میں نے بے شمار فرشتوں کو دیکھا اور انکی آوازیں سنیں وہ اور وہ تخت اور ان بزرگوں اور جانداروں کے اطراف تھے ۔جن کا شمار لاکھوں اور لاکھوں ،کروڑوں اور کروڑوں میں تھا ۔ 12 فرشتوں نے با آواز بلند کہا : 13 تب میں نے ہر جاندار جو آسمانوں اور زمین پر ،زمین کے نیچے اور سمندری مخلوق اور وہاں کائنات کے تمام جانداروں کو کہتے سنا : 14 چاروں جاندار نے “آمین کہا“تب بزرگوں نے گر کر سجدہ کئے۔

6:1 پھر میں نے دیکھا کہ میمنہ نے ان سات مہروں میں سے ایک مہر کو کھو لا میں نے ان چاروں جانداروں میں ایک کی گرجدار آواز کو کہتے سنا کہ “آؤ۔” 2 میں نے دیکھا کہ پہلے ہی سے ایک سفید گھوڑا وہاں ہے اور اس گھو ڑے کے سوار کے پاس کمان ہے اس سوار کو تاج دیا گیا اور وہ سوار ہو کر ایک فاتح کی طرح نکلا تا کہ نئی فتح مندی حاصل کرے ۔ 3 میمنہ نے دوسری مہر کو کھو لا تب میں نے دوسرے جاندار کو کہتے سنا “آؤ”۔ 4 تب دوسرا گھو ڑا آیا اور وہاں کھڑا ہو گیا یہ لال گھو ڑا آ گ کی مانند تھا ۔ اس سوار کو یہ اختیار دیا گیا کہ وہ زمین پر سے سلامتی کو اٹھا لے اور آخر تک لوگ ایک دوسرے کو قتل کرنے کے درپے ہو نگے اور سوار کو ایک بڑی تلوار دی گئی ۔ 5 میمنہ نے تیسری مہر کو کھو لا اور میں نے تیسرے جاندار کو کہتے سنا “آؤ”اور میں نے دیکھا کہ ایک کالا گھو ڑا آکھڑا ہوا اس گھڑ سوار کے ہاتھ میں ترازو تھا ۔ 6 تب میں نے ایک آواز آتی ہو ئی سنی جو ان چاروں جانداروں کی طرف سے آئی تھی آواز نے کہا ،“ایک دینار کے ایک سیر گیہوں اور ایک دینار کے تین سیر جَو ہو گی لیکن زیتون کے تیل اور مئے کا نقصان نہ کر ۔” 7 میمنہ نے چوتھی مہر کو کھو لا اور چو تھی جاندار چیز کو میں نے کہتے سنا “آؤ”۔ 8 میں نے دیکھا کہ ایک زرد رنگ کا گھو ڑا کھڑا ہے اور اس سوار کا نام موت تھا ۔ اس کے پیچھے عالم ارواح ہیں اور موت اور عالم ارواح کو زمین کے چو تھے حصہ پر اختیار دیا گیا کہ لوگوں کو تلوار ،فاقہ ،بیماری اور زمین کے جنگلی درندوں کے ذریعہ ہلاک کریں ۔ 9 جب میمنہ نے پانچویں مہر کو کھو لا تو میں نے قربان گاہ کے نیچے چند روحُوں کو دیکھا یہ اِن لوگوں کی روحیں تھی جو مارے گئے تھے کیوں کہ جو خدا کے پیغام کو پہنچانے کی خاطر وفادار ٹھہرے کہ جو وہ قائم کئے ہو ئے تھے ۔ 10 ان روحوں نے بلند آواز میں چیخ کر کہا ،“مقدس اور سچّے خداوند ! کب تک روئے زمین کے لوگوں کا انصاف کریگا اور ہمارے ہلاک ہو نے کا بدلہ لیگا ؟” 11 ان میں ہر ایک جان کو سفید چغہ دیا گیا تھا ۔ان سے مزید کُچھ اور وقت تک انتظار کرنے کو کہا گیا ۔ تا وقتیکہ ان کے تمام بھا ئی بھی جو مسیح کی خدمت میں ہیں انہیں بھی ہلاک کیا جائے ۔جو تُمہاری طرح ہلاک ہو ئے ہیں ۔ 12 جب میمنہ نے چھٹی مہر کو کھو لا تو میں نے دیکھا ایک بڑا زلزلہ آیا اور اُس وقت سورج کالا کمبل جیسا ہو گیا اور پو را چاند سرخ خون کی مانند ہو گیا ۔ 13 آندھی چلنے کی وجہ سے آسمان کے ستارے زمین پر اَس طرح گرے جیسے درخت سے انجیر گر جاتے ہیں ۔ 14 آسمان اس طرح تقسیم ہوا جیسے کا غذ کو لپیٹا جائے اور ہر پہاڑ اور جزیرہ اپنی جگہ سے کھسک گیا ۔ 15 تب زمین کے سارے لوگ جن میں دنیا کے بادشاہ ،حاکم ، فوجی سردار ،امیر لوگ ، اور تمام آزاد لوگ ہو یاکوئی غلام غاروں اور پہاڑوں کی چٹانوں میں جا کر چھپ گئے ۔ 16 لوگوں نے پہاڑوں اور چٹانوں سے کہا “ہم پر گرو اور ہمیں میمنہ کے غصہ سے اور جو تخت پر ہے اِس سے چھپا لو ۔ 17 اِن کے غصّہ کا عظیم دن آگیا اور کون ان کے سامنے ٹھہر سکتا۔”

7:1 اِس کے بعد میں نے دیکھا کہ زمین کے چاروں کونوں پر چار فرشتے کھڑے ہیں وہ فرشتے چار ہواؤں کو پکڑے ہو ئے تھے تا کہ زمین پر سمندر پر یا کسی درخت پر ہوا نہ چلے ۔ 2 پھرمیں نے ایک دوسرے فرشتے کو مشرق سے آتے ہو ئے دیکھا وہ زندہ خدا کی مہر لئے ہو ئے تھا؛ اس فرشتے نے بلند آوا ز سے چاروں فرشتوں سے کہا جن کو خدا نے آ سمانوں اور سمندروں کو نقصان پہنچا نے کا اختیار دیاتھا۔ 3 “تب تک تم زمین ، سمندر اور درخت کو نقصان مت پہنچا ؤ۔ جب تک ہم اپنے خدا کی خدمت گذاروں کے ما تھے پر نشانی نہیں لگا دیتے۔” 4 میں نے سنا ان کی تعداد جن پر خدا کی مہر سے نشا نی لگا ئی گئی تھی وہ ایک لا کھ چوا لیس ہزار تھے۔ جن کا تعلق بنی اسرائیل کے ہر قبیلے سے تھا۔ 5 یہوداہ کے قبیلے میں سے ۱۲۰۰۰ پر 6 آشر کے قبیلہ میں سے ۱۲۰۰۰ پر 7 شمعون کے قبیلہ میں سے ۱۲۰۰۰ پر 8 زبولون کے قبیلہ میں سے ۱۲۰۰۰ پر 9 پھر میں نے ایک بڑا ہجوم کو دیکھا اور کوئی بھی ان کا شمار نہیں کر سکتا تھا۔ ان لوگوں کا تعلق ہر قوم ہر قبیلہ، ہر نسل اور دنیا کی ہر زبان کے بولنے والوں سے ۔ یہ سب لوگ تخت اور میمنہ کے سامنے سفید جا مے پہنے ہو ئے کھڑے تھے اور ان کے ہا تھوں میں کھجور کی ڈالیاں تھی۔ 10 وہ بڑی آوا ز سے چلا ئے“فتح ہمارے خدا کی ہے جو تخت پر بیٹھا ہے اور میمنہ سے ہے۔” 11 بزرگ اور چاروں جاندار وہاں تھے اور سب فرشتے ان کے اور تخت کے اطراف کھڑے تھے وہ فرشتے تخت کے سامنے اپنے چہروں کو جھکا ئے ہو ئے خدا کو سجدہ اور خدا کی عبادت کرنے لگے۔ 12 اور انہوں نے کہا ،آمین “ساری تعریف،جلال،حکمت،شکر، عزت، طا قت اور قدرت ہمارے خدا کے لئے ہی ہے جو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے رہے گا۔“آمین۔” 13 اور بزرگوں میں سے ایک نے پوچھا،“یہ سفید پو شاک پہنے ہوئے کون لو گ ہیں اور کہاں سے آئے ہیں؟” 14 میں نے جواب دیا، جناب آپ ہی جانتے ہیں کہ وہ کو ن ہیں؟” 15 اس لئے اب یہ لوگ خدا کے تخت کے سامنے ہیں اور وہ دن رات اس کے گھر میں اس کی عبادت کرتے ہیں۔وہ جو تخت پر بیٹھا ہے ان کی حفا ظت کرے گا۔ 16 وہ اب کبھی بھو کے نہ رہیں گے اور نہ ہی پیاسے ہوں گے اور یہ سورج ان کا کچھ نہ بگا ڑے گا اور نہ ہی چلچلا تی دھوپ۔ 17 میمنہ جو تخت کے درمیان ہے وہ ان کا چروا ہے کی طرح ان کی حفا ظت کرے گا اور انہیں ایسی ندیوں کے پا نی کی طرف لے جا ئے گا جو انہیں زندگی بخشے اور خدا ان کی آنکھوں سے تمام آنسو پو نچھے گا۔”

8:1 میمنہ نے ساتویں مہر کو توڑا تو تقریباُ آدھے گھنٹے تک آسمان میں خا موشی رہی۔ 2 پھر میں نے دیکھا سات فرشتے جو خدا کے سامنے کھڑے تھے انہیں سات بگل دیئے گئے ۔ 3 دوسرا فرشتہ آیا اور قربان گاہ کے پاس کھڑا ہو گیا اس فرشتے کے پاس سونے کا عود دان تھا۔ اس کو بہت سا عود دیاگیا تا کہ تمام مقدّس لوگوں کی دعا ؤں کے ساتھ سنہری قربان گاہ پر نذر کرے۔ جو تخت کے سامنے تھی۔ 4 فرشتہ کے ہاتھ میں جو عود دان تھا اس کا دھواں خدا کے مقدس لوگوں کے ساتھ اٹھا۔ 5 پھر فرشتے نے عود دان لیا قربان گاہ کی آ گ بھری اور وہ زمین پر ڈال دی نتیجہ میں بجلیوں کی گرج روشنیوں کی چمک اور زلزلہ سا آ گیا۔ 6 پھر سات فرشتے جو بگلوں کو پکڑے ہو ئے تھے پھونکنے کے لئے تیار تھے۔ 7 پہلے فرشتے نے اپنا بگل پھو نکا آ گ کے ساتھ اولے اور خون کو زمین پر ڈا لا گیا نتیجہ میں ایک تہائی زمین جل گئی اور ایک تہائی درخت بھی جل گئے ساتھ ہی ساتھ تمام ہری گھا س بھی جل گئی ۔ 8 جب دوسرے فرشتے نے اپنا بُگل پھونکا تب ایک بڑا پہاڑ جیسا جلنا شروع ہوا جو سمندر میں پھینک دیا گیا ،نتیجہ میں ایک ایک تہائی سمندر خون میں بدل گیا ۔ 9 اور ایک تہائی سمندر میں جتنے بھی جاندار تھے مرگئے اور ایک تہائی حصّے کے پا نی کے جہاز تباہ ہو گئے ۔ 10 جب تیسرے فرشتے نے بگل پھونکا تو ایک بڑا ستارہ مشعل کی مانند جلتا ہوا آسمان سے گرا ۔ وہ ستارہ ایک تہائی ندیوں اور پانی کے چشموں پر گر پڑا ۔ 11 اسی ستارے کا نام “ناگ دونا” ہے اس سے ایک تہائی ندیوں کا پا نی کڑوا ہو گیا اور اس کڑوے پا نی کو پینے سے کئی لوگ مر گئے ۔ 12 جب چو تھے فرشتے نے بگل پھو نکا تو ایک تہائی سورج ایک تہائی چاند اور ایک تہائی ستاروں کو دھکا پہنچا نتیجہ میں ایک تہائی حصہ اندھیرا ہو گیا اور ایک تہائی دن اور رات میں بھی روشنی نہ رہی ۔ 13 جب میں نے نظر دوڑائی تو ایک عقاب کو آسمان میں بلندی پر اڑتے اور بلند آواز میں یہ کہتے ہو ئے سنا “تباہی ،تباہی ،تباہی شروع ہو ئی ان لوگوں پر جو زمین پر رہتے ہیں ۔ اور یہ کیوں کہ دوسرے تین فرشتوں نے اپنے بگلوں کو پھونکنے کے قریب تھے ۔ “

9:1 پانچویں فرشتے نے اپنا بگل پھو نکا تو میں نے ایک ستا رہ کو آسمان سے زمین پر گرتے ہو ئے دیکھا ۔ اس ستا رہ کو ایک ایسے گہرے سوراخ کی کنجی دی گئی جو بلا کسی تہہ یا پیندی کے گہرے گڑھے کی طرف جاتاتھا ۔ 2 اس ستارہ نے اس سوراخ کو کھو لا جو گہرے گڑھے کی طرف جا تا تھا ۔ اور اس سوراخ سے ایسا دھواں اٹھا جیسے کسی بھٹی سے نکلتا ہے ۔ اس دھواں کی وجہ سے آسمان اور سورج تا ریک ہو گئے ۔ 3 تب اس دھواں میں سے ٹڈیوں کا جھنڈ زمین پر آئے جنہیں زمین کے بچھوؤں جیسے ڈنک مارنے کی طا قت دی گئی ۔ 4 لیکن ان سے کہا گیا کہ وہ زمین پر گھا س یا پو دے یا درختوں کو نقصان نہ پہونچائیں بلکہ ان لوگوں کو نقصان پہونچائے جنکی پیشانیوں پر حدا کی مہر نہ ہو ۔ 5 ٹڈیوں کے جھنڈ کو پانچ مہینے تک لوگوں کو اذیت دینے کاا ختیار دیا گیا ۔ اور ان ٹڈی دل کے ڈنک کی اذّیت ایسی تھی جیسے بچھو کے ڈنک مارنے سے آدمی کو اذّیت ہو تی ہے ۔ 6 ایسے وقت میں لوگ موت کو چاہیں گے لیکن موت ان سے بھا گے گی ۔ 7 ٹڈیوں کا جھنڈ ان گھو ڑوں کی مانند تھے جو جنگ کے لئے تیار ہوں ان کے چہرے آدمیوں کے چہرے جیسے تھے۔ اور وہ اپنے سروں پر تاج پہنے ہو ئے تھے جو سونے کی مانند نظر آ رہے تھے۔ 8 ان کے بال عورتوں جیسے تھے اور ان کے دانت شیرکے دانتوں کی مانند تھے۔ 9 ان کے سینے لوہے کے زرہ بکتر جیسے تھے اور ان کے پروں کی آ وا ز بہت سے گھو ڑوں اور رتھوں جیسی تھی جو لڑا ئی میں دوڑ رہے ہوں۔ 10 اور ان کے ڈنک وا لی دمیں بچھّو کے ڈنک جیسی تھی ان کی ُدموں میں پانچ مہینے تک لوگوں کو ضرر پہنچانے کی قوّت تھی۔ 11 یہ فرشتہ اس بغیر تہہ کے گڑھے کا بادشاہ تھا۔ اس کا نام عبرانی زبان میں ابدّون اور یونا نی زبان میں اپلّیون تھا۔ 12 پہلی مصیبت ہو چکی اور مزید دو بڑی مصیبتیں با قی تھی۔ 13 جب چھٹے فرشتے نے بگل پھونکا تو ایک آواز سنا ئی دی جو سنہری قربان گاہ کے سینگوں میں سے آرہی تھی جو خدا کے سامنے ہے ۔ 14 میں نے چھٹے فرشتے سے جس کے پاس بگل تھا کہا “چار فرشتے جو دریائے فرات کے پاس بندھے ہیں انہیں رہا کردے۔” 15 وہ چار فرشتے اسی مخصوص گھڑی دن مہینے اور سال کے لئے رکھے گئے تھے کہ آزاد ہو کر زمین کے ایک تہا ئی لوگوں کو مار ڈا لیں۔ 16 میں نے ان کی گنتی سنی کہ ان کی فوج میں کتنے سوار ہیں جب گنتی کی گئی تو وہ بیس کروڑ تھے۔ 17 میں نے رویا میں گھو ڑے دیکھے ان کے سوار اسے دکھا ئی دیئے جن کی زرہ بکتر آ گ کی طرح سرخ، گہرے نیلے اور پیلے گندھک جیسے تھے۔ گھوڑوں کے سر شیر کی مانند تھے ان کے منہ سے آ گ دھواں اور گندھک نکل رہی تھی۔ 18 چونکہ ان تین اذیتوں سے آ گ دھواں اور گندھک ان گھوڑوں کے منہ سے نکل رہی تھی اور ایک تہا ئی آدمی مارے گئے۔ 19 گھوڑوں کی طاقت ان کے منہ اور ان کی دُموں میں تھی۔ ان کی دُمیں سانپوں کی مانند تھی جن کے سر تھے جن سے وہ لوگوں کو ضرر پہنچاتے تھے۔ 20 باقی دوسرے لوگ ان آفتوں کی وجہ سے نہیں مرے لیکن پھر بھی انہوں نے اپنے برے کاموں سے جو ان سر زد ہو ئے تھے تو بہ نہیں کئے اپنے ہا تھوں سے بنا ئے ہو ئے سونے ، چاندی، پیتل، پتھر اور لکڑی کے بتوں کی عبادت کر نے سے باز نہیں آئے۔ حالانکہ وہ نہ تو سن سکتا ہے اور نہ دیکھ سکتا ہے اور نہ ہی چل سکتا ہے ۔ 21 ان لوگوں نے قتل، اپنی جادوگری، اپنے جنسی گناہوں اور اپنی چوری سے باز نہ آئے اور نہ ہی تو بہ کی۔

10:1 تب میں نے ایک اور طاقتور فرشتے کو آسمان سے آتے ہوئے دیکھا جو بادلوں کو اوڑھے ہوئے تھا ۔ اس کے سر پر قوس قز ح تھی اور اس فرشتے کا چہرہ سورج کی مانند تھا اور اسکے پیرآ ک کے ستون کی مانند تھے ۔ 2 اس فرشتے کے ہاتھ میں طومار تھا جو کھلا ہوا تھا ۔ فرشتے نے اپنا داہنا پیر سمندر پر اور بایاں پیر زمین پر رکھا ۔ 3 فرشتہ زور دار آواز میں اس طرح دہاڑا جیسے شیر ببر دہاڑتا ہے فرشتہ کے چلاّنے کے بعد سات گرج کے آوازوں نے کہا ۔ 4 جب گرجدار سات آوازوں نے کہا ،“تو جو انہوں نے کہا میں نے انہیں لکھنے کا ارادہ کیا ۔ لیکن میں نے آسمان سے آواز سنی جو کہہ رہی تھی “جو باتیں سات گرجدار نے کہی ہیں انہیں مت لکھو ۔ اور انہیں راز میں رکھو۔” 5 تب وہ فرشتہ جسے میں نے سمندر اور زمین پر کھڑے دیکھا تھا اس نے اپنا داہنا ہاتھ آسمان کی طرف بڑھا یا ۔ 6 اور فرشتہ نے اس سے وعدہ لیا اس کے نام سے جو ہمیشہ ہمیشہ رہنے والا ہے اور جس نے آسمان اوراس میں کی ہر ایک چیزیں زمین اور زمین پر کی چیزیں سمندر اور اُس کے اندر کی چیزیں پیدا کی ہیں فرشتے نے کہا ،“اب اور دیر نہ ہو گی ۔ 7 جب ساتویں فرشتہ کا بگل پھونکنے کا وقت آئیگاتو خدا کا خفیہ منصوبہ پو را ہو گا وہ منصوبہ ہے خوشخبری جو خدا نے اپنے خادم نبیوں کو دی ۔“ 8 تب میں نے وہی آواز آسمان سے سنی جو مجھ سے دوبارہ کہہ رہی تھی اور کہا “جاؤ اور طُومار کو جو فرشتے کے ہاتھ میں ہے لے لو – جو سمندر اور زمین پر کھڑا ہے –” 9 اس طرح میں نے اس فرشتے کے پاس جاکر کہا کہ وہ طومار مجھے دیدے فرشتے نے مجھ سے کہا ““یہ طومار کو کھاؤ “اس سے تمہارے پیٹ میں کڑواہٹ ہوگی لیکن منھ میں بہت میٹھی شہد جیسی ہو گی ۔” 10 اور میں نے اس فرشتے کے ہاتھ سے طُومار کو لے کر کھا لیا حقیقت میں جس کا مزہ مجھے شہد جیسا لگا لیکن کھا نے کے بعد پیٹ میں کڑواہٹ ہو ئی۔ 11 تب اس نے مجھ سے کہا ،“تُمہیں کئی لوگوں قوموں ،اہل زبان لوگوں اور بادشاہوں پر دوبارہ نبُوت کر نی ہے ۔”

11:1 تب مجھے ہاتھ کے عصا کی مانند ناپنے کی لکڑی کا ایک ڈنڈا دیا گیا اور کہا گیا کہ “جاؤ خدا کے گھر کو اور قربان گاہ کو ناپو اور وہاں کے عبادت کر نے والوں کو گنو ۔” 2 لیکن ہیکل کے باہر کے آنگن کو الگ کرو اور اسے نہ ناپو کیوں کہ وہ غیر یہودیوں کو دیدیا گیا ہے اور وہ لوگ مقدس شہر کو بیالیس مہینوں تک روندیں گے ۔ 3 اور میں اپنے دو گواہوں کو اختیار دونگا اور وہ ٹاٹ اوڑھینگے اور ایک ہزار دو سو ساٹھ دن تک نبوت کریں گے ۔ “ 4 یہ دو گواہ دو زیتون کے درخت ہیں اور دو شمعدان جو زمین کے خدا وند کے سامنے کھڑے ہیں ۔ 5 اگر کوئی شخص ان گواہوں کو ضرر پہنچانے کی کو شش کرے تو انکے منھ سے آ گ نکلے گی اور انکے دشمنوں کو مار ڈالے گی ۔ اگر کو ئی شخص انہیں ضرر پہونچانے کی کوشش کرے تو اسے اسی طرح مرنا ہو گا ۔ 6 اپنی نبوت کے دوران ان گواہوں کو اختیار رہے گا کہ وہ آسمان کو بند کر دیں تا کہ بارش نہ بر سے ۔ اور انہیں یہ بھی احتیار ہو گا کہ وہ پانی میں تبدیلی کریں ۔ اور انہیں یہ اختیار ہو گا کہ ہر قسم کی آفت زمین پر لائیں ۔ اس طرح جتنی بار چاہیں وہ ایسا کر سکتے ہیں ۔ 7 جوب ان دونوں گواہوں نے اپنی گواہی سنانا ختم کر دیں گے تو جانور ان سے لڑیگا یہ وہی جانور ہے جو بغیر تہہ کے گڑھے سے آیا ہے جانور انہیں شکست دیکر مار ڈالے گا ۔ 8 اور ان گواہوں کی لاشیں اس بڑے شہر کی گلیوں میں پڑی رہیں گی انکے نام سدوم اور مصر ہیں ۔ ان ناموں کے خاص معنیٰ ہیں یہ وہ شہر ہے جہاں انکے خدا وند کو بھی مصلوب کیا گیا تھا ۔ 9 ہر قسم کے لوگ قبیلے اہل زبان اور قومیں ان دو گواہوں کی لاشوں کو ساڑھے تین دن تک دیکھتے رہیں گے اور لوگ انہیں دفن کر نے سے انکار کریں گے ۔ 10 زمین پر رہنے والے لوگ ان دونوں کی موت سے خوش ہونگے اور دعوتیں کر کے ایک دوسرے کو تحفے دیں گے اور وہ ایسا اس لئے کریں گے کیوں کہ یہ دونوں نبیوں نے زمین کے لوگوں کو ستایا تھا ۔ 11 لیکن ان ساڑھے تین دن بعد خدا کی طرف سے ان دونو ں نبیوں میں زندگی داخل ہو ئی تو وہ اپنے پیروں پر کھڑے ہو گئے تھے ۔ جن لوگوں نے انہیں دیکھا بہت خوف زدہ ہو ئے ۔ 12 اس کے بعد ان دو نبیوں نے آسمان سے آواز سنی جو ان سے کہہ رہی تھی “اوپر یہاں آؤ “اور دو نبیوں نے بادلوں کے ذریعے آسمان پر گئے انکے دشمنوں نے انکو آسمان میں جاتے ہوئے دیکھا ۔ 13 پھر اسی وقت ایک زلزلہ آیا نتیجہ میں شہر کا دسواں حصہ تباہ ہو گیا اور اس زلزلہ سے سات ہزار آدمی مر گئے ۔ جو لوگ مرنے سے بچ گئے وہ بہت ڈرے ہوئے تھے اور آسمان کے خدا کی حمد کر نے لگے ۔ 14 دوسری بڑی تباہی ختم ہو ئی اور تیسری بڑی آفت جلد ہی آرہی ہے ۔ 15 ساتویں فرشتے نے بگل پھو نکا تب آسمان میں بڑی آوازیں پیدا ہوئیں آوازوں نے کہا : 16 تب چوبیس بزرگ جو خدا کے سامنے اپنے تخت پر تھے منھ کے بل گرے اور خدا کی عبادت کی ۔ 17 بزرگوں نے کہا : 18 دنیا کے لوگوں کو غّصہ آیا 19 پھر آسمان میں جو خدا کا گھر ہےکھو لا گیا ۔ مقدس صندوق کا وہ معاہدہ جو خدا نے اپنے لوگوں سے کیا اس کے گھر میں دکھا ئی دیا تب بجلیاں اور آوازیں گر جیں پیدا ہو ئیں اور زلزلہ آیا اور بڑے بڑے اولے پڑے ۔

12:1 تب آسمان پر ایک بڑی نشان نمودار ہو ئی یعنی ایک عورت نظر آئی جو سورج کو اوڑھے ہو ئے تھی ۔ اور چاند اسکے پیروں کے نیچے تھا اور اسکے سر پر بارہ ستاروں کا تاج تھا ۔ 2 وہ عورت حاملہ تھی دردزہ سے چلّا رہی تھی اور وہ بچّہ جننے والی تھی ۔ 3 تب دوسری نشانی آسمان پر نمودار ہو ئی جو ایک سرخ اژدہا تھا جس کے سات سر تھے ۔اور ہر سر پر تاج اور اسکے سات سینگ تھے ۔ 4 اس اژدہے کی دُم نے تہائی ستاروں کو آسمان سے سمیٹ کر زمین پر پھینک دیا وہ اژدہا عورت کے سامنے ٹھہرا تھا جو بچّہ جننے کو قریب تھی اور وہ اژدہا اس انتظار میں تھا کہ جیسے ہی وہ بچّہ جنے تو وہ اسکو کھا جائے ۔ 5 اس عورت نے مرد بچّے کو جنم دیا جو فولادی عصا لے کر تما م قوموں پر 6 وہ عورت ریگستان میں بھا گ گئی جہاں خدا نے اسکے لئے جگہ تیار رکھا تھا تا کہ وہاں اسکی ایک ہزار دوسو ساٹھ دن تک پر ورش کی جائے ۔ 7 تب اس آسمان پر جنگ ہو ئی میکائیل اور اسکے فرشتوں نے اژدہا سے لڑا ئی کی اژدہا اور اسکے فرشتے لڑے ۔ 8 لیکن اژدھا طا قتور تھا اس لئے وہ اس کے فرشتوں نے آسمان میں اپنی جگہ کھو دی۔ 9 اژدھا کو آسمان کے با ہر پھینک دیا گیا ( وہ قدیم سانپ اس کا نام خبیث روح اور شیطان ہے) جو ساری دنیا کو غلط راہ پر لے گیا اژدھا اور اس کے ساتھی فرشتوں کو زمین پر پھینک دیا گیا۔ 10 تب میں نے آسمان میں سے ایک زوردار آوا ز سنی جو کہہ رہی تھی کہ “فتح اور قوت ہما رے خدا کی بادشاہت اور اس کے مسیح کا اختیار اب آ پہو نچا ہے۔ ہما رے بھا ئیوں پر الزام لگا نے وا لے جو رات دن ہما رے خدا کے حضور ان پر الزام لگایا کرتا تھا اس کو نیچے پھینک دیا گیا۔ 11 ہما رے بھا ئیوں نے میمنہ کے خون کی قربا نی اور خدا کے پیغام سے ان پر غالب آئے۔ اور انہوں نے اپنی جانوں کی پرواہ نہ کی اور نہ ہی موت سے ڈرے۔ 12 اس لئے آسمان اور اس میں رہنے وا لو! خوش ہو جا ؤ۔ زمین اور سمندر میں تمہا رے لئے بڑی تبا ہی ہے کیوں کہ شیطان تمہا رے پاس نیچے آیا ہے وہ نہایت غضبنا ک ہے اس لئے وہ جانتا ہے کہ اس کے پاس بہت تھو ڑا وقت ہے ۔” 13 اژدھے نے جب یہ محسوس کیا اس کو زمین پر پھینک دیا گیا ہے تو اس نے اس عورت کا پیچھا کر نا شروع کیا جس نے مرد بچے کو جنم دی تھی۔ 14 لیکن اس عورت کو بڑے عقاب ک 15 اژدھے نے اپنے منہ سے کسی ندی کی طرح ہانی بہا یا تا کہ پا نی کا وہ سیلاب اس عورت کو بہا لے جائے ۔ 16 لیکن زمین نے اس عورت کی مدد کی اس زمین نے اپنا منہ کھولا اور اژدھے کے منہ سے بہا ئی ہو ئی ندی کو نگل لیا ۔ 17 اس لئے اژدھا ا س عورت پر بے حد غضبناک ہوا اور اس کے باقی بچوں سے جو خدا کے احکام کی تعمیل کرنے وا لے اور یسوع کی گواہی دینے وا لے تھے ان کے خلاف لڑ نے کو گیا۔ 18 اژدھا جا کر ساحل سمندر پر ٹھہر گیا۔

13:1 تب میں نے ایک جانور کو سمندرسے نکلتا ہوا دیکھا جس کے دس سینگ اور سات سر تھے۔ اس کے ہر سینگ پر ایک تاج تھا اور اس کے ہر سر پر برا نام لکھا ہواتھا۔ 2 جانور تیند وے جیسا دکھا ئی دیتا تھا اس کے پیر ریچھ کی مانند تھے اور اس کا منہ شیر ببر جیساتھا اور ساحل پر ٹھہرے ہو ئے اژدھے نے اپنی ساری طاقت اور تخت اور عظیم اختیار اس جانور کو دیا۔ 3 اس کے دس سروں میں سے ایک سر کا مہلک زخم دکھا ئی دیا۔ لیکن وہ مہلک زخم اچھا ہو گیا دنیا کے تمام لوگ حیرا نی سے اس جانور کی پیروی کر نے لگے۔ 4 لوگوں نے اژدھے کی عبادت کرنی شروع کی۔کیوں کہ اس نے اپنی طا قت جانور کو دی تھی اور لوگ اس جانور کی بھی عبادت کرنے لگے اور کہا،“کون اس جانور کی مانند طاقتور ہے؟ اور کون اس سے لڑ سکتا ہے؟” 5 اس جانور کو غرور کی الفاظ اور کفر کے کلمات کہنے کے لئے اس کو بیا لیس مہینے تک طاقت کے استعمال کر نے کی چھوٹ دی گئی۔ 6 اس جانور نے خدا کے خلاف کفریہ الفاظ کہنے کے لئے منہ کھو لا اور خدا کے نام کے خلاف اس کے آسمان کے رہنے وا لوں کے لئے کفر کے جملے کہے۔ 7 اس جانور کو خدا کے مقدس لوگوں کے خلاف لڑنے اور ان کو ہرا نے کا اختیار دیا گیا ہر قبیلہ ہر نسل کے لوگوں اور ہر قوم کے اہل زبان پر اختیار دیاگیا۔ 8 زمین کے تمام لوگوں نے اس جانور کی عبادت کرنی شروع کی۔ یہ وہی لوگ ہیں جو دنیا کے شروع ہو نے کے بعد جن کے نام میمنہ کی کتاب حیات میں نہیں تھے۔صرف میمنہ ہی تھا جو ذبح کیا گیا ۔ 9 ہر ایک شخص جس کے کان ہوں غور سے سنے: 10 اگر کوئی قید میں جانے وا لا ہے 11 تب میں نے ایک دوسرے جانور کو دیکھا جو زمین سے آیا ہوا تھا۔جس کو میمنہ کی مانند دو سینگ تھے اور اژدھے کی طرح بولتا تھا۔ 12 یہ جانور پہلے جانور کے سامنے کھڑے ہو کر اور اپنے اختیار کو استعمال کرنا شروع کیا اور زمین پر رہنے وا لے لوگوں کو پہلے جا نور کی عبادت کر وا نا شرع کی پہلا جانور وہی تھا جس کو مہلک زخم لگا اور وہ اچھا ہو گیا تھا۔ 13 یہ دوسرا جانور بھی بڑے عجیب عجیب معجزے دکھا تا تھا حتیٰ کہ وہ لوگوں کو آسمان سے زمین پر آ گ آتی ہو ئی دکھا تا تھا۔ 14 دوسرا جانور زمین پر رہنے وا لے لوگوں کو بے وقوف بناتا تھا کیوں کہ وہ اس اختیار کے ذریعے جو اس کو دیا گیا تھا اس کے ذریعہ بے وقوف بنا تا وہ اس قسم کے معجزوں سے پہلے جانور کی گویا خدمت کرتا ۔دوسرے جانور نے لوگوں کو حکم دیا کہ پہلے جانور کی تعظیم کے لئے ایک بت بنا ئے یہ وہ جانور تھا جو تلوار سے زخمی ہوا پھر بھی مرا نہیں۔ 15 دوسرے جانور کو اختیار دیاگیا کہ پہلے جانور کے بت میں جان ڈالے تا کہ وہ بہت لوگوں سے بات کر کے حکم دے کہ جنہوں نے اس جانور کی عبادت نہیں کی وہ قتل کئے جائیں گے۔ 16 دوسرا جانور تمام چھو ٹے بڑے ، امیر غریب آزاد اور غلام سبھی سے زبر دستی کی کہ وہ اپنے داہنے ہاتھ یا اپنی پیشانی پر نشان لگا ئیں۔ 17 اگر اس جانور کا نام ونشان یا اس کے عدد کسی شخص پر نہ ہو تو وہ کو ئی چیز خرید و فروخت نہ کر سکے گا ۔ 18 کو ئی شخص جسے سمجھ ہو وہ جانور کے عددوں کے معنوں کو سمجھ سکتا ہے اس کے لئے دانشمندی ضروری ہے یہ عدددراصل آدمی کا عدد ہے جو ۶۶۶ ہے۔

14:1 تب میں نے دیکھا کہ میرے سامنے میمنہ ہے جو کوہِ صیّون پر کھڑا ہے اور اس کے ساتھ ایک لاکھ چوالیس ہزار لوگ ہیں انکی پیشانیوں پر اسکا نام اور اس کے باپ کا نام لکھا ہوا ہے ۔ 2 میں نے آسمان سے ایک آوا ز سنی جو سیلاب کے پا نی کے شور اور گرجدار بجلی کے شور کی مانند تھی۔ جو آواز میں نے سنی وہ ایسی ہی تھی جیسے کچھ لوگ بر بط بجا رہےہوں۔ 3 لوگوں نے ایک نیا گیت تخت کے سامنے اور چار جانداروں اور بزرگوں کے سامنے گایا جن لوگوں نے وہ نیا گیت سیکھا تھا تعداد ایک لاکھ چوالیس ہزار تھی۔ جو دنیا میں سےخرید لئے گئے تھے۔ ان کے سوا اور کوئی دوسرا اس گیت کو نہ سیکھ سکے۔ 4 یہ ایک لاکھ چوا لیس ہزار وہ لوگ تھے جنہوں نے عورتوں کے ساتھ کو ئی برا کام نہیں کیا بلکہ اپنے آپ کو پا کیزہ رکھا۔ وہ جہاں بھی گئے وہاں میمنہ کے ساتھ چلے اور یہ ایک لا کھ چوا لیس ہزار لوگ دنیا کے لوگوں میں سے خریدے گئے تھے۔ یہ پہلے لو گ تھے جنہیں خدا اور میمنہ کے لئے پیش کیا گیا ۔ 5 ان لوگوں نے کبھی جھوٹ نہیں کہا کوئی غلطی نہیں کی۔ 6 تب میں نے دوسرے فرشتے کو ہوا میں اونچائی پر اڑتے دیکھا ۔جس کے پاس ابدی خوشخبری تھی زمین کے رہنے والی ہر قوم قبیلہ اور اہل زبان لوگوں کو سنانے کے لئے ۔ 7 فرشتے نے بڑی آواز میں کہا “خدا سے ڈرو اور اسکی تعریف کرو کیوں کہ اس کے انصاف کر نے کا وقت آگیا ہے ۔ خدا کی عبادت کرو جس نے آسمان ،زمین ،سمندر اور چشموں کو پیدا کیا ۔” 8 ““تب دوسرے فرشتے پہلے فرشتے کے بعد آیا اور کہا عظیم شہر بابل تباہ ہو گیا ۔ اُس نے تمام قوموں کو اپنی فحاشی کو اور خدا کے غضب کی مئے پلائی ہے ۔ “ 9 پہلے دو فرشتوں کے بعد ایک تیسرا فرشتہ آیا اور تیسرے فرشتے نے بھی اونچی آواز میں کہا ،“جو کوئی اس جانور کی یا اس جانور کے بُت کی عبادت کرے اور اس جانور کا نشان اپنی پیشانی یا ہاتھ پر لگاتا ہے ، 10 گو یا ایسا شخص خدا کے غضب کی مئے پیتا ہے جو اسکے غضب کے پیا لے میں بغیر ملاوٹ کے تیار کی گئی ہے ایسے شخص کو جلتی ہو ئی گندھک کا عذاب مقدس فرشتوں اور میمنہ کے سامنے دیا جائے گا ۔ 11 اور اس عذاب سے جو دھواں اٹھے گا وہ ہمیشہ اٹھتا رہیگا جو بھی اس جانور اور اس کے بت کی عبادت کریگا اور اس کے نام کا نشان حاصل کریگا اسے دن رات کبھی سلامتی نہیں ملے گی ۔” 12 خدا کے مقدس لوگوں کو صبر کر نا چاہئے انہیں خدا کے احکام کی تعمیل اور یسوع پر مضبوط ایمان رکھنا چاہئے ۔ 13 تب میں نے آسمان سے آواز سنی اُسنے کہا ،“لکھو!اب سے جتنے لوگ خدا وند میں مرے ہیں وہ مُبارک ہیں ۔” 14 تب میں نے دیکھا کہ ایک سفید بادل میرے سامنے ہے اس بادل پر ابن آدم کے جیسا کو ئی بیٹھا ہے جس کے سر پر سونے کا تاج اور اسکے ہاتھ میں تیز درانتی تھی ۔ 15 پھر دوسرا فرشتہ خدا کے گھر سے باہر آیا اور اس بادل پر بیٹھا ہوا تھا پکار کر کہا “اپنی درانتی لو اور فصل کاٹو کیوں کہ زمین کی فصل کی کٹائی کا وقت آگیا ہے زمین کی فصل پک گئی ہے ۔” 16 وہ جو بادل پر بیٹھا تھا اس نے زمین پر درانتی پھینک دی اور زمین کی فصل کٹ گئی تھی ۔ 17 تب دوسرا فرشتہ آسمان کی ہیکل سے باہر آیا اس فرشتے کے پاس بھی تیز درانتی تھی۔ 18 ایک اور فرشتہ قربان گاہ سے آیا جو آ گ پر اختیار رکھتا تھا اس نے تیز درانتی والے فرشتے سے کہا ،“اپنی تیز درانتی لے اور زمین کے انگور کی بیلوں سے انگور کے گچُھے جمع کر لے کیوں کہ زمین پر انگور پک چکے ہیں۔” 19 فرشتے نے اپنی درانتی زمین پر پھینکی ۔فرشتے نے زمین کے انگوروں کی بیل سے انگور جمع کر کے خدا کے غضب کی مئے کے کولہوں میں پھینک دیا ۔ 20 انگوروں کو اس کولہو میں نچوڑا گیا جو شہر کے باہر تھا ۔ جس سے اتنا خون بہا کہ وہ گھو ڑے کے لگام کی اونچائی تک دوسو میل کے فاصلے تک بہہ نکلا ۔

15:1 تب میں نے آسمان میں ایک نشا نی دیکھی جو بڑا ہی عظیم اور تعجب خیز تھی کہ سات فرشتے سات پچھلی آفتیں لا رہے تھے اور ان آفتوں پر خدا کا غضب ختم ہو گیا ہے ۔ 2 میں نے آ گ سے ملا شیشے کا سمندرجیسا دیکھا سب لوگ جنہوں نے اس جانور اور اس کے بُت اور اسکے نام کے عدد فتح پر حاصل کی اس شیشہ کے سمندر کے پاس بربطیں لئے کھڑے ہو ئے تھے ۔جو خدا نے انہیں دی تھی ۔ 3 اور انہوں نے خدا کے بندہ موسیٰ کا گیت گایا اور میمنہ کا گیت گا گا کر کہتے تھے : 4 اے خدا وند کون تجھ سے نہیں ڈرتا ؟ 5 اس کے بعد میں نے دیکھا کہ شہادت کے خیمہ کا مقدّس آسمان میں کھو لا گیا ۔ 6 سات فرشتے سات آفتوں کو اٹھا ئے خدا کے گھر سے باہر آئے وہ صاف اور چمکدار سوتی لباس پہنے ہو ئے تھے اور اپنے سینوں پر سنہرے پٹکے باندھے ہوئے تھے ۔ 7 تب ان چار جانداروں میں سے ایک نے ان ساتوں فرشتوں کو سات عدد سونے کے کٹورے دیئے جو ہمیشہ ہمیشہ رہنے والے خدا کے غضب سے بھرے ہو ئے تھے ۔ 8 خدا کا گھر خدا کی قدرت اور جلال کے دھواں سے بھر گیا کو ئی بھی اس گھر میں اس وقت تک داخل نہ ہو سکا جب تک ان سات فرشتوں کی سات آفتیں ختم نہ ہو گئی ۔

16:1 تب مجھے خدا کے گھر میں سے ایک بڑی آواز سنائی دی وہ آواز سات فرشتوں سے کہی !“جاؤ اور خدا کے غضب کے کٹورے کو زمین پر انڈیل دو ۔” 2 پہلا فرشتہ گیا اور اپنے کٹورے کو زمین پر انڈیل دیا تب ایک بد نما تکلیف دہ پھو ڑا جس پر جانور کا نشان تھا ان تمام لوگوں پر ابھر آیا جو اُس بت کی عبادت کر تے تھے ۔ 3 دوسرے فرشتے نے اپنا کٹورہ سمندر پر انڈیلا نتیجہ یہ ہوا کہ سمندر خون میں بدل گیا جیسے کسی مردے کا خون اور سمندر کے تمام جاندار مرگئے ۔ 4 تیسرے فرشتے نے اپنے کٹورے کو دریاؤں اور پانی کے چشموں پر انڈیلا نتیجہ یہ ہوا کہ دریا اور چشمے کا پا نی خون میں تبدیل ہو گیا ۔ 5 پھر میں نے پا نی کے فرشتے کو خدا سے کہتے سنا : 6 لوگوں نے تیرے مقدس لوگوں کا اور تیرے نبیوں کا خون بہایاتھا 7 میں نے قربان گاہ کو کہتے سنا : 8 چوتھے فرشتے نے اپنا کٹورہ سورج پر انڈیلا نتیجہ یہ ہوا کہ سورج کو اپنی آ گ سے لوگوں کو جھلسا نے کا اختیار دیا گیا۔ 9 وہ لوگ شدت کی گرمی سے جھلس گئے تو انہوں نے خدا کی شان میں کفر کی کلمات بکنے لگے لیکن خدا ہی ہے جو ان آفتوں پر اختیار رکھتا ہے پھر بھی لوگوں نے نہ تو اپنے دلوں اور زندگیوں کو بدل کر توبہ کی نہ خدا کی حمد کئے۔ 10 پانچویں فرشتے نے اپنا کٹورہ اس جانور کے تخت پر چھڑکا اور ایک لمحے میں جانور کی بادشاہت تاریکی میں ڈوب گئی اور لوگ دردو کرب سے اپنی زبانیں کاٹنے لگے۔ 11 اور اپنی تکلیفوں اور زخموں کی وجہ سے آسمان کے خدا کے بارے میں کفر بکنے لگے لیکن انہوں نے اپنے کئے ہو ئے برے کاموں سے توبہ نہ کی۔ 12 چھٹے فرشتے نے اپنا کٹو رہ بڑے دریائے فرات پر انڈیل دیا تو دریاکا پانی سوکھ گیا نتیجہ یہ ہوا کہ مشرق سے آنے والے بادشاہوں کے لئے راستہ تیار ہوا۔ 13 تب میں نے تین نا پاک روحیں جو مینڈکوں کی مانند تھی اژدھے کے منہ سے، اور جھو ٹے نبی کے منہ سے نکلتے دیکھا۔ 14 یہ بدروحیں خبیث روحیں تھی اور جنہیں معجزہ کی طرح نشانیاں دکھانے کی قوت ہے اور یہ بدروحیں تمام دنیا کے بادشاہوں کو خدا قادر مطلق کے عظیم دن کے دن جنگ کے لئے جمع کر تی ہیں۔ 15 “سنو! میں یکا یک ایک چور کی طرح آؤں گا۔ اور مبارک ہے وہ شخص جو جاگتا رہے اور اپنے کپڑے اپنے پاس رکھے تا کہ اسے بغیر کپڑوں کے جانے کے لئے مجبور نہ کیا جا ئے تا کہ لوگ اسکی برہنگی کو نہ دیکھیں ۔” 16 تب بدروحیں بادشاہوں کو ایک مقام جس کو عبرانی زبان میں ہرمجدّون کہتے ہیں اس جگہ جمع کیں ۔ 17 پھر ساتویں فرشتے نے اپنا کٹورہ ہوا میں انڈیل دیا گرجدار آواز تخت سے جو خدا کے گھر کے اندر تھی آئی اور آواز نے کہا ! “ختم ہو گیا ۔” 18 پھر بجلیاں اور آوازیں اور گرج کے ساتھ ایسا سخت زلزلہ آیا کہ اس سے پہلے یعنی جب سے زمین پر انسان کی پیدا ئش ہو ئی ایسا بڑا اور سخت زلزلہ کبھی نہیں آیا تھا ۔ 19 بڑا شہر تین حصوں میں بٹ گیا ۔ اور قوموں کے شہر تباہ ہو گئے اور خدا نے عظیم بابل کے لوگوں کو سزا دینا نہیں بھو لا اس نے اپنے غصے سے غضب کی مئے کا پیا لہ پلائے ۔ 20 ہر ایک جزیرہ غا ئب ہو گیا اور کو ئی پہاڑ بھی کہیں نظر نہیں آیا ۔ 21 بڑے بڑے اولے جن کا وزن تقریباً پچاس کلو گرام تھا آسمان سے لوگوں پر گرے اور دوزخ کی آفت کے سبب لوگ خدا کے لئے کفر بکنے لگے اور یہ آفت نہا یت ہی نا قابل برداشت تھی ۔

17:1 سات فرشتوں میں سے ایک فرشتہ نے جس کے پاس سات کٹورے تھے آکر مجھ سے کہا ،“ادھر آؤ میں تم کو مشہور فاحشہ کو دی جانے والی سزا دکھا ؤنگا “اور جو بہت سے پانیوں پر بیٹھی ہو ئی ہے ۔ 2 زمین کے بادشاہوں نے اس کے ساتھ جنسی حرامکاری کی ہے اور جو روئے زمین کے لوگ اسکی جنسی گناہوں کی مئے سے مدہوش ہو گئے تھے ۔” 3 تب اس فرشتے نے مجھے روح سے ریگستان میں لے گیا جہاں میں نے دیکھا کہ ایک عورت لال رنگ کے جانور پر بیٹھی ہے جس کے تما م جسم پر کفر کے نام لکھے ہو ئے تھے اس جانور کے ساتھ سات سر اور دس سینگ تھے ۔ 4 یہ عورت قرمزی اور لال رنگ کے کپڑے پہنے ہوئے تھیں اور سونا ،جواہرات ،اور موتیوں کی سجاوٹ سے چمک رہی تھی اسکے ہاتھ میں سونے کا پیا لہ تھا اور اس پیا لہ میں اسکی فحش اور حرام کاری کی نا پاک چیزیں بھری ہو ئی تھی ۔ 5 اسکی پیشا نی پر نام لکھا تھا جسکے پو شیدہ معنیٰ تھے جو کچھ وہ لکھا تھا یہ تھا : 6 میں نے دیکھا کہ وہ عورت خدا کے مقدس لوگوں کا خون اور ان لوگوں کا خون جنہوں نے یسوع پر انکے ایمان کو ظا ہر کیا تھا پی کر مسرور تھی ۔ 7 تب فرشتے نے مجھ سے کہا ،“تم اس طرح حیران کیوں ہو ؟ میں تمہیں اس عورت اور جانور جس کے سات سر اور دس سینگ ہیں جس پر وہ سوار ہے اس کے پو شیدہ معنی ٰ بتاؤنگا ۔ 8 وہ جانور جسے تم نے دیکھا ہے کبھی وہ زندہ تھا لیکن اب وہ زندہ نہیں ہے وہ جانور پھر زندہ ہو کر جہنم کے گڑھے سے تباہ ہو نے کے لئے باہر آئیگا ۔ روئے زمین پر جو لوگ رہتے ہیں اسے دیکھ کر حیرت کریں گے وہ اس لئے حیرت میں ہو نگے کہ وہ کبھی زندہ تھا اور اب زندہ نہیں ہے ۔اور پھر دوبارہ آئیگا یہ لوگ وہ ہیں جنکے نام کتاب حیات میں دنیا کی ابتداء سے نہیں لکھے گئے تھے ۔ 9 تمہیں یہ چیزیں سمجھنے کیلئے عقل والا دماغ چاہئے جانور کے سات سر سات پہاڑ ہیں جن پر وہ عورت بیٹھی ہو ئی ہے اور وہ سات بادشاہ بھی ہیں ۔ 10 ان میں سے پانچ بادشاہ مر چکے ہیں ایک بادشاہ باقی ہے اور ایک آنے والا ہے جب وہ آئیگا تو بالکل مختصر عرصے کے لئے رہے گا ۔ 11 وہ جانور جو کبھی زندہ تھا اب زندہ نہیں وہ آٹھواں بادشاہ ہے اور وہ وہی ہے اسکا تعلق سات بادشاہوں سے ہے ۔ اور وہ بھی تباہی کی طرف جا رہا ہے ۔ 12 “وہ دس سینگ جو تم نے دیکھے دس بادشاہ ہیں اور یہ دس بادشاہ ابھی تک بادشاہ بن کر حکو مت نہیں کئے ۔ لیکن انہیں بادشاہ بنکر حکومت کر نے کا اختیار ایک گھنٹے کے لئے جانور سے ملیگا ۔ 13 تمام دس بادشاہوں کا ایک ہی مقصد ہے وہ یہ کہ اپنا اختیار اور اقتدار جانور کو سونپ دیں ۔ 14 “وہ میمنہ کے خلاف جنگ کریں گے لیکن میمنہ انہیں شکست دیگا کیوں کہ وہ خدا وندوں کا خدا وند اور بادشاہوں کا بادشاہ ہے ۔ وہ انہیں اپنے چنندہ وفادار ساتھیوں ( پیروکار) کے ذریعے شکست دیگا ۔ “ 15 تب فرشتے نے مجھ سے کہا “تم نے پانی دیکھا جہاں وہ فاحشہ بیٹھی ہے ۔ یہ پا نی دنیا کے کئی لوگ مختلف نسلیں ،قومیں اور اہل ز بان ہیں ۔ 16 جانور اور دس سینگ جسے تم نے دیکھا اس فاحشہ سے نفرت کریں گے اور اس سے ہر چیز چھین کر اس کو ننگی چھو ڑ دینگے وہ اسکے بدن کو کھا ئیں گے اور اسکو آگ میں جلائیں گے ۔ 17 خدا نے دس سینگوں والے کے دلوں میں اپنی مرضی پو را کر نے کی خواہش ڈالدی ۔ وہ اپنی حکومت کر نے کا اختیار جانور کو دینے راضی ہو گئے وہ اسوقت تک حکومت کریں گے جب تک خدا کا یہ کہا پو را نہ ہو جائے ۔ 18 وہ عورت جسے تم نے دیکھا وہ بڑا شہر ہے جو زمین کے بادشاہوں پر حکو مت کر تی ہے ۔ “

18:1 میں نے ایک دوسرے فرشتے کو آسمان سے نیچے آتے ہو ئے دیکھا اس فرشتے کے پاس زیادہ طاقت تھی۔ اس کے جلا ل سے ساری زمین روشن ہو گئی۔ 2 فرشتہ نے گرجدار آوا ز میں چلّایا: 3 زمین کے تمام لوگ اس کی جنسی حرامکا ری اور خدا کے غضب کی مئے پئے ہو ئے ہیں 4 پھر میں نے آسمان سے دوسری آوا ز کو کہتے ہو ئے سنا: 5 شہر کے گناہوں کا اتنا ذخیرہ ہو گیا کہ 6 اس نے دوسروں کے ساتھ جو سلوک کیا وہی سلوک اس کے ساتھ کیا کرو 7 جس طرح اس نے اپنے لئے امیرانہ اور شاندار طریقہ اپنا یا اور عیاشی کی تھی۔ 8 اس لئے یہ آفتیں یعنی موت،غم، اور قحط 9 “زمین کے وہ بادشاہ جو اس کے ساتھ زنا کاری کی ہے اور اس کے ساتھ عیش عشرت میں حصے دار تھے۔ جب اس کے جلنے کا دھواں دیکھیں گے تو اس کے لئے روئیں گے اور غمگین ہو ں گے کہ وہ جل گئی ہے ۔ 10 اس کے عذاب کے ڈر سے وہ بادشاہ اس سے دور کھڑے ہو ں گے اور کہیں گے: بھیانک ! بھیانک ! اے عظیم شہر ! اے طاقتور شہر بابل تجھے صرف ایک گھنٹے میں سزا مل گئی۔ 11 “اور زمین کے تا جر اس پر روئیں گے اور غمزدہ ہو ں گے وہ اس لئے غمزدہ ہوں گے کیوں کہ وہاں بھی ان کی چیزوں کا خریدار نہ ہوگا ۔ 12 وہ ان قیمتی چیزوں کے تا جر ہیں جو ہیں سونا، چاندی، جواہرات، موتی ، عمدہ مہین کتا نی کپڑے، ریشمی اور قرمزی کپڑے، ہر طرح کی خوشبودار لکڑیاں اور ہمہ قسم کی ہاتھی دانت کے اشیا اور نہایت بیش قیمتی لکڑی، کانسہ ، لوہا اور سنگ مر مر کی طرح طرح کی چیزیں۔ 13 وہ تا جر دارچینی، مصالحہ، عود، لوبان اور عطر، مئے، زیتون کا تیل، عمدہ آٹا، گیہوں، مویشی،بھیڑیں،گھوڑے اور گاڑیاں، غلام اور آدمی کی جانیں بیچیں گے۔ تاجر چیخیں گے اور کہیں گے : 14 اے شہر با بل تیری پسندیدہ چیزیں تجھ سے دور ہوگئی 15 “وہ تاجران تمام چیزوں کو فرو خت کر کے اس شہر میں دولتمند بن گئے تھے اب اس کی مصیبتوں سے ڈر کر اس سے دور کھڑے ہیں ۔وہ رو رہے ہیں اور غمزدہ ہیں۔ 16 اور کہیں گے: 17 یہ سب عظیم دولت ایک گھنٹے میں تباہ ہو گئی!” 18 جب یہ جل رہی تو ان لوگوں نے اس سے اٹھتے ہوئے دھواں کو دیکھا اور چلاّ اٹھے،“اس عظیم شہر جیسا کوئی اور شہر کبھی نہیں تھا!” 19 وہ اپنے سروں پر خاک ڈال لئے اور زور زور سے روتے بلکتے ہوئے اپنے صدموں کو ظاہر کئے، وہ کہے: 20 خوش ہو اے آسمان ، 21 تب ایک طا قتور فرشتے نے ایک بڑی چٹّان جو چکّی کے پاٹ جتنی بڑی تھی اٹھا کر سمندر میں پھینکا اور کہا : 22 لوگوں کے بجاتے ہو ئے بربط کے نغمے اور دوسرے ساز موسیقی،بانسری،بجانے والوں ،بگل پھو نکے والوں کی آوازیں دوبارہ تمہیں کبھی نہیں سنائی دیگی ۔ 23 پھر کبھی چراغوں کی روشنی تجھ میں نہیں چمکے گی 24 اور نبیوں اور خدا کے مقدس لوگوں

19:1 ان باتوں کے بعد میں نے آسمان پر گو یا بڑی کلیسا کو بلند آواز سے یہ گاتے ہو ئے سنا کہ : 2 اسکے فیصلے سچّے اور درست ہیں ہمارے خدا نے اس فاحشہ کو سزا دی جس نے زمین کو اپنی حرام کاریوں سے خراب کیا تھا اور اس سے اپنے بندوں کے خون کا بدلہ لیا ۔ “ 3 ایک بار پھر آسمان پر انہوں نے کہا: 4 تب چوبیس بزرگ اور چار جاندار جھک کر سجدہ کئے اور اس خدا کی عبادت کی جو تخت نشیں تھا ۔ انہوں نے کہا : 5 تب تخت سے ایک آواز آئی جس نے کہا : 6 تب پھر میں نے ایک آواز سنی جو کسی بڑی کلیساء کی آواز کی جیسی تھی ،جو پانی کی زور سے بہنے کی جیسی آواز تھی اور بجلی کی کڑکنے کی جیسی زور دار آواز تھی ۔ وہ کہہ رہی تھی : 7 ہم کو خوشیاں منا نے دو خوش رہنے دو اور خدا کی حمد کر نے دو اس لئے میمنہ کی شادی کا وقت آگیا ہے 8 مہین کتان کا کپڑا جو چمک دار اور صاف ہے 9 تب فرشتے نے مجھ سے کہا !“یہ لکھو ! جن لوگوں کو میمنہ کی شادی کی دعوت میں مدعو کیا گیا وہ مبارک ہیں “پھر فرشتے نے کہا “یہ خدا کے سچے الفاظ ہیں ۔ “ 10 تب میں فرشتے کے قدموں میں عبادت کر نے کے لئے جھک گیا لیکن فرشتے نے مجھ سے کہا !“میری عبادت مت کرو میں بھی تمہارے اور تمہارے بھا ئیوں کی طرح خدمت گزار ہوں جو یسوع کی گواہی دینے پر قائم ہے ۔ اسلئے تم خدا کی عبادت کرو ۔ کیوں کہ یسوع کی گواہی ہی نبوت کی روح ہے ۔ “ 11 تب میں نے آسمان کو کھلا دیکھا اور میرے سامنے ایک سفید گھو ڑا تھا اس گھوڑے کا سوار سچا اور وفا دار کہلا یا کیوں کہ وہ انصاف سے فیصلہ کر تا ہے اور جنگ کر تا ہے ۔ 12 اسکی آنکھیں شعلہ کی مانند اسکے سر پر کئی تاج ہیں اور اس پر ایک نام لکھا ہے ۔ اور وہی اس نام کو جانتا ہے ۔ کو ئی دوسرا اس نام کو نہیں جانتا ۔ 13 وہ خون میں ڈوبی ہو ئی پوشاک پہنا ہے اس کا نام “خدا کا کلام “ہے ۔ 14 آسمان کی فوجیں جو سفید گھو ڑے پر سوار ہیں انکی پو شاکیں مہین کتان کی تھی جو سفید اور صاف تھی ۔ 15 ایک تیز تلوار سوار کے منھ سے باہر نکاتی ہے ۔ وہ اس تلوار کو قوموں کی شکست کے لئے استعمال کرتا ہے ۔ وہ فولادی عصا سے قوموں پر حکو مت کریگا وہ انگوروں کو خدا کے غضب کی بھٹی میں نچوڑ یگا ۔ خدا جو بڑی قدرت والا ہے ۔ 16 اسکے چغّہ پر اور اسکے ران پر اسکا نام لکھا ہے : 17 پھر میں نے ایک فرشتے کو سورج پر کھڑا دیکھا اس فرشتے نے زور دار آواز سے تمام پرندوں سے کہا جو اونچے آسمان پر اڑ رہے تھے ۔ گرج دار آواز میں بلا یا اور کہا “خدا کی بڑی دعوت میں شریک ہو نے کے لئے جمع ہو جاؤ ۔ 18 آؤ اور خود جمع کرلو تا کہ تم بادشاہوں کا گوشت ،فوجی سرداروں کے مشہور آدمیوں کا ،گھو ڑوں کا اور انکے سرداروں کا اور سب آدمیوں کا چاہے وہ آزاد ہو یا غلام چھو ٹے ہوں یا بڑے کا گوشت کھا ؤ ۔ “ 19 تب میں نے اس جانور اور زمین کے بادشاہوں کو دیکھا کہ انکی فوجیں جمع ہو ئیں تا کہ اس گھوڑ سوار اور اسکی فوجوں کے خلاف جنگ کریں ۔ 20 لیکن وہ جانور اور جھوٹا نبی پکڑا گیا ۔ یہ وہی جھو ٹا نبی تھا جس نے اسکے سامنے معجزے دکھا ئے تھے ۔ اس جھو ٹے نبی نے لوگوں کو گمراہ کر نے کے لئے معجزے کئے جو جانور کی اور اسکے بت کی عبادت کیا کر تے تھے اس جھو ٹے نبی اور جانور کو زندہ آ گ کی جھیل میں ڈال دیا گیا جس میں گندھک جل رہی تھی ۔ 21 اس کی باقی فوجیں اس سوار کے منھ سے جو تلوار نکلی تھی اس سے ختم ہو گئیں اور تمام پرندوں نے انکے گوشت کو کھا لیا یہاں تک کہ شکم سیر ہو گئے ۔

20:1 میں نے ایک فرشتے کو آسمان سے نیچے آتا ہوا دیکھا اس فرشتے کے پاس بغیر تہہ کے جہنم کے گڑھے کی کنجی تھی اور اس فرشتے کے ہاتھ میں ایک بڑی زنجیر بھی تھی۔ 2 اس فرشتے نے اژدھے کو یعنی پرا نے سانپ کو پکڑ لیا جو شیطان ہے فرشتے نے شیطان کو زنجیر سے ایک ہزار سال کے لئے باندھ دیا 3 اور تب فرشتے نے شیطان کو جہنم کے گڑھے میں پھینک دیا اور اس کو بند کر کے اس میں تا لا لگا دیا تا کہ وہ اژدھا ہزار سال تک زین کے ان لوگوں کو گمراہ نہ کر سکے اور ہزار سال کے بعد اس اژدھے کو مختصر عرصے کے لئے چھو ڑا جا ئے گا ۔ 4 تب میں نے کچھ تخت دیکھے جن پر لوگ انصاف کر نے کے لئے بیٹھے ہو ئے تھے پھر میں نے ان لوگوں کو دیکھا کہ وہ یسوع کی گواہی دینے کے سبب سے اور خدا کے کلام کے سبب سے قتل کئے گئے تھے۔ اور ان لوگوں نے اس جانور اور اس کےبُت کی عبادت سے انکار کیا تھا۔ انہوں نے اس جانور کی نشانی کو اپنی پیشانیوں اور اپنے ہاتھوں پر نہیں ڈلوا یاتھا وہ لوگ پھر زندہ ہو کر مسیح کے ساتھ ہزار سال تک حکومت کریں گے ۔ 5 ( اور دوسرے مردے لوگ جب تک ہزار سال پو رے نہیں ہو ئے دوبارہ زندہ نہیں ہو ئے ) 6 مُبارک اور مقدس ہیں وہ جو پہلی قیامت میں شریک ہو ئے پر دوسری موت کا کچھ اختیار نہیں بلکہ وہ خدا کے اور مسیح کے کاہن ہوں گے۔ اور وہ لوگ ایک ہزار سال تک اس کے ساتھ بادشاہی کریں گے ۔ 7 جب ایک ہزار سال ختم ہوجا ئیں گے تو شیطان کو چھوڑ دیا جائے گا ۔ 8 تب شیطان ساری زمین پر اپنی چالوں سے قوموں کو بہکا نے کے لئے آئے گا وہ یاجوُج وما جوُج کو گمراہ کریگا اُن کا شمار سمندر کے ریت کے برابر ہوگا ۔ 9 شیطان کی فوجیں تمام زمین پر پھیل جا ئیں گی اور پھر خدا کے لوگوں کے لشکر اور اسکے عزیز شہر کو گھیر لے گی لیکن آسمان سے آ گ آکر شیطان کی فوج کو تباہ کر دے گی۔ 10 اس شیطان کو جس نے لوگوں کو گمراہ کیا تھا جانور اور جھو ٹے نبی کے ساتھ جلتی ہو ئی گندھک کی جھیل میں پھینک دیا جائے گا جہاں انہیں ہمیشہ ہمیشہ عذاب دیا جا ئے گا ۔ 11 تب میں نے ایک بڑا سفید تخت دیکھا ۔ اور میں نے ایک شخص کو اس تخت پر بیٹھا ہوا دیکھا ۔ اس کے سامنے سے زمین اور آسمان بھا گ گئے اور غائب ہو گئے ۔ 12 تب میں نے دیکھا کہ لوگ چھوٹے اور بڑے جو مر چکے وہ تخت کے سامنے کھڑے تھے اور کئی کتا بیں کھو لی گئیپھر اور ایک کتاب کھو لی گئی یہ تھی کتاب حیات اور جس طرح ان کتا بوں میں لکھا ہوا تھا ان کے اعمال کے مطا بق مُردوں کا انصاف کیا گیا ۔ 13 سمندر نے اپنے اندر کے جتنے مر دہ لوگ تھے اسے دیدیا موت اور عالم ارواح نے بھی اپنے مُر دہ لوگوں کو دے دیئے ہر آدمی کا اس کے اعما ل کے موافق حساب کر کے انصاف کیا گیا۔ 14 موت اور عالم ارواح کو آ گ کی جھیل میں پھینک دیا گیا یہ آ گ کی جھیل دوسری موت ہے ۔ 15 اور اگر کسی شخص کا نام کتابِ حیات میں لکھا ہوا نہ ملا تب اس کو آ گ کی جھیل میں پھینک دیا جا ئے گا ۔

21:1 تب میں نے ایک نئے آسمان اور نئی زمین کو دیکھا سابقہ آسمان اور سابقہ زمین جاتی رہی تھی اور وہاں کو ئی سمندر نہیں تھا۔ 2 اور میں نے ایک مقدس شہر کو خدا کی طرف سے آسمان سے نیچے آتے ہو ئے دیکھا ۔ وہ مقدس شہر نیا یروشلم ہے اور اُس دلہن کی مانند آراستہ تھا جس نے اپنے شوہر کے لئے سنگار کیا ہو۔ 3 میں نے تخت سے ایک زوردار آواز سنی جس نے کہا ،“اب خدا کا گھر لوگوں کے پاس ہے وہ ان کے ساتھ رہے گا وہ اُس کے لوگ ہو ں گے وہ بذات خود ان کے ساتھ ہوگا اور وہ ان کا خدا ہو گا ۔ 4 خدا ان کی آنکھوں سے ہر ایک آنسو کو پونچھ دے گا دوبارہ پھر کو ئی موت نہیں ہو گی اور نہ غم اور نہ رونا اور نہ درد سب پرانی چیزیں جاتی رہیں گی ۔” 5 وہ جو تخت پر بیٹھا تھا اس نے کہا !“دیکھو یہاں میں ہر چیز نئی بنا رہا ہوں” پھر اس نے کہا ،“تم ان الفا ظ کو لکھو کیوں کہ یہ الفا ظ سچے اور بر حق ہیں۔” 6 وہ جو تخت پر بیٹھا تھا اُس نے مجھ سے کہا “یہ ختم ہوا میں ہی الفا اور او میگاہوں۔ ابتداء اور انتہا میں چشمئہ حیات سے ہر پیا سے کو مفت پانی دوں گا ۔ 7 اور جو کو ئی فتح حاصل کرے اسے سب کچھ ملے گا اور میں اس کا خدا ہونگا اور وہ میرا بیٹا ہو گا ۔ 8 لیکن جو لوگ ڈرپوک ہیں اور بے ایمان ہیں بھیا نک کام کر نے والے خونی اور جنسی حرامکار ،جادو گر ،بُت کی عبادت کر نے والے اور جھو ٹے ہیں ۔ ایسے تمام لوگوں کی جگہ جلتی ہو ئی گندھک کی جھیل میں ہے یہ دوسری موت ہے ۔” 9 ساتوں فرشتوں میں سے ایک میرے پاس آیا یہ ان میں سے ایک تھا جن کے پاس سات کٹورے تھے آخری سات آفتوں سے بھرے ہو ئے تھے ۔ فرشتے نے کہا ، “میرے ساتھ آؤ کہ تمہیں دلہن یعنی میمنہ کی بیوی دکھا ؤں ۔” 10 وہ فرشتے روح کے ذریعے ایک بڑے اور اونچے پہاڑ پر لے گیا پھر اُس نے مجھے مقدس شہر یروشلم بتا یا ۔ وہ شہر خدا کے پاس سے آسمان سے نیچے اتر رہا تھا ۔ 11 وہ شہر خدا کے جلال سے چمک رہا تھا ۔ اس کی چمک بیش قیمت جواہرات یعنی یشب کی چمک جیسی تھی ۔ جو بہت صاف و شفاف بلُور کی مانند تھا ۔ 12 شہر کے اطراف بہت بڑی اور اونچی دیوار تھی جس کے بارہ فرشتے اُن بارہ دروازوں پر تھے ۔ ہر دروازے پر بنی اسرائیل کے قبیلوں میں سے ایک کا نام لکھا ہوا تھا ۔ 13 مشرق کی جانب تین دروازے تھے اور تین شمال کی جانب تین دروازے جنوب کی طرف اور تین دروازے مغرب کی طرف ۔ 14 اُس شہر کی دیواریں بارہ بنیاد کے پتھروں پر تھی۔ پتّھروں پر میمنہ کے بارہ رسولوں کے نام لکھے ہو ئے تھے ۔ 15 جس فرشتے نے مجھ سے بات کی اس کے پاس ناپنے کے لئے ایک پیمائش کا آلہ سونے کا گز تھا ۔ اس سے شہر اسکے دروازوں اور اسکی دیواروں کو ناپنا تھا۔ 16 اس شہر کو مربع کی شکل میں چوکور بنایا گیا تھا اُسکی چوڑا ئی اور لمبائی مساوی تھی ۔ فرشتے نے اُس سونے کے ناپنے والے عصا سے شہر کو ناپا ۔ شہر کی لمبائی ایک ہزار چار سو میل اور چوڑا ئی ایک ہزار چار سو میل اور اونچائی ایک ہزار چار سو میل تھی۔ 17 فرشتے نے دیوار کو بھی ناپا جو ایک سو چوالیس ہاتھ اونچی فرشتے نے وہی ناپنے کا طریقہ استعمال کیا جو لوگ استعمال کر تے ہیں ۔ 18 دیوار یشب رتن کی بنی ہو ئی تھی اور شہر خالص سونے کا بنا ہوا شفاف جیسے صاف شیشہ کی مانند ہو ۔ 19 شہر کی دیواروں کی بنیادوں میں ہر قسم کے قیمتی جواہرات تھے پہلی بنیاد یشب رتن کی تھی اور دوسری نیلم کی تیسری شب چراغ کی چوتھی زُمرد کی ۔ 20 پانچویں عقیق کی چھٹی کا لعل کی ساتویں سنہرے پتّھر کیاور آٹھویں فیروزہ کی اور نویں زبرجد کی دسویں یمنی کی گیارہویں سنبلی کی اور بارہویں یاقوّت کی تھی ۔ 21 بارہ دروازیہ بارہ موتیوں کے تھے ۔ ہر دروازے ایک موتی کا تھا ۔ شہر کی گلی خالص سونے کی تھی ،سونا شیشے کی طرح بالکل صاف شفّاف تھا ۔ 22 میں نے شہر میں کو ئی ہیکل نہیں دیکھا ۔ خدا وند خدا قادرمطلق ہے اور میمنہ شہر کی ہیکل ہے ۔ 23 ا س شہر میں سورج یا چاند کی روشنی کی ضرورت نہیں خدا کے جلال ہی سے وہ روشن ہے میمنہ اُس شہر کا چراغ ہے ۔ 24 اور قومیں شہر کی روشنی سے چلتے ہیں اور زمین کے بادشاہ اپنی شان و شوکت کا سامان خود اس شہر میں لے آئیں گے ۔ 25 شہر کے دروازے دن میں کبھی بند نہیں ہونگے کیوں کہ وہاں کو ئی رات نہیں ہو گی ۔ 26 قوموں کی عظمت اور شان و شوکت اور خزانہ شہر میں لایا جائے گا ۔ 27 کو ئی ناپاک چیز کبھی بھی شہر میں داخل نہ ہو گی کو ئی بھی شخص جو بے شرمی کے کام کرے یا جھو ٹ بولے شہر میں داخل نہ ہو گا ۔ صرف وہی لوگ جن کے نام میمنہ کی کتاب ِ حیات میں لکھے ہو ئے ہیں وہی اس شہر میں داخل ہو نگے ۔

22:1 تب فرشتے نے مجھے آبِ حیات کا دریا دکھایا جو بلور کی مانند صاف و شفاف تھا وہ دریا خدا کے اور میمنہ کے تخت سے نکل کر بہہ رہا ہے ۔ 2 اور یہ دریا شہر کی سڑک کے درمیان بہہ رہا تھا۔ دریا کے دونوں جانب زندگی کا ایک درخت تھا اور اس زندگی کے درخت پر سال میں بارہ دفعہ پھل آتے تھے۔ یعنی ہر مہینے اس میں پھل آتے تھے اور اس درخت کے پتوں سے قوموں کو شفاہو تی تھی۔ 3 اس شہر میں خدا کا اورمیمنہ کا تخت ہو گا اور کسی کو خدا کی طرف سے لعنت نہ ہو گی۔خدا کے بندے اس میں عبادت کریں گے۔ 4 اور وہ اس کا چہرہ دیکھیں گے اور اس کا نام میرے ما تھے پر لکھا ہو گا ۔ 5 وہاں کبھی رات نہ ہو گی اور وہاں کبھی لوگوں کو نہ کسی چراغ کی روشنی کی اور نہ ہی سورج کی روشنی کی ضرورت ہو گی ۔ خدا وند خدا انہیں جو ضرورت ہو روشنی دے گا اور وہ بادشاہوں کی مانند ہمیشہ ہمیشہ کے لئے حکومت کریں گے ۔ 6 جو اُس نے مجھ سے کہا ،“یہ باتیں سچ اور بر حق ہیں اور خداوند نبیوں کی روحوں کا خدا ہے ۔ اپنے فرشتے کو اس لئے بھیجا کہ وہ اپنے بندوں کو وہ باتیں بتا ئے جو بہت جلد ہو نے وا لی ہیں۔” 7 سنو! میں جلد آرہا ہوں۔ جو شخص نبوت کی باتوں پر عمل کرتا ہے جو اس کتاب میں لکھی ہوئی ہے وہ اس کے لئے مُبارک ہے ۔” 8 میں یوحناّ ہوں میں وہی ہوں جس نے ان کو سنا اور دیکھا ان چیزوں کو سننے اور دیکھنے کے بعد میں عبادت کے لئے فرشتے کے قدموں پر جھک گیا جس نے مجھے ان چیزوں کے متعلق دکھایا ہے۔ 9 لیکن فرشتے نے مجھ سے کہا،“میری عبادت مت کرو میں بھی تمہا ری طرح اور تمہا رے بھا ئی نبیوں کی طرح اور جو اس کتاب کی باتوں پر عمل کر تے ہیں میں ان کا خدمت گذار ہوں۔ تم کو خدا کی عبادت کر نی چاہئے ۔” 10 تب فرشتے نے مجھ سے کہا ،“نبوت کی باتوں کو پوشیدہ مت رکھو جو اس کتاب میں ہے ۔ان باتوں کو ظاہر ہو نے کا وقت قریب آ گیا ہے ۔ 11 جو برا ئی کرتا ہے وہ براہی کرتا جائے اور جو نا پاک ہے وہ نا پاک ہی ہو تا جا ئے انہیں نا پاک رہنے دو۔ اور جواچھے کام کرتے ہیں وہ اچھے کام ہی کرتے جا ئے جو مقدس ہیں وہ مقدس ہی ہوتا جا ئے۔” 12 سنو! میں جلد آرہا ہوں یہ میں اپنے ساتھ اجر لا رہا ہوں میں ہر اُس شخص کا اجر دوں گا ۔ 13 میں الفا اور اومیگا یعنی اوّل اور آخر ابتدا اور انتہا ہوں۔ 14 “مُبارک ہیں وہ لوگ جنہوں نے اپنے چوغے دھو ئے اور وہ زندگی کے درخت سے کھا نے کا حق پا ئیں گے اور یہ شہر میں دروازے سے دا خل ہوں گے۔ 15 شہر کے باہر بُرے لوگ جادوئی کرتب اور جنسی حرامکا ری کرتے ہیں اور قتل کرتے ہیں بُتوں کی پرستش کرتے ہیں اور جو جھوٹ سے پیار کرتے ہیں اور جھو ٹ بولتے ہیں۔ 16 “میں یسوع اپنے فرشتے کو تمہا رے پاس تمہیں ان چیزوں کے بارے میں کلیساؤں کے لئے گواہی دینے کو بھیجا۔ میں داؤد کے خاندان کی نسل سے ہوں میں صبح کا چمکدار ستارہ ہوں۔” 17 روح اور دلہن کہتی ہے“آؤ” اور جو کوئی یہ سنے اس کو چاہئے کہ کہے “آؤ” اگر کوئی پیاسا ہے اس کو آنے دو جو کو ئی آبِ حیات بطور تحفہ مفت میں اپنے لئے لے ۔ 18 میں ہر ایک کو خبردار کرتا ہوں جو اس کتاب کی نبوت کی باتیں سنا ہے اگر کوئی کچھ بڑھا ئے تو خدا اس کتاب میں لکھی ہوئی آفتیں اُس پر نا زل کریگا۔ 19 اگر کو ئی شخص اس نبوت کی کتاب میں سے کچھ باتیں نکال دے تو خدا اس زندگی کے درخت اور مقدس شہر میں سے جن کا اس کتاب میں ذکر ہے اُس کا حصہ نکال ڈا لے گا۔ 20 یسوع ہی وہ ہے جو کہتا ہے یہ چیزیں سچ ہیں اب وہ کہتا ہے “ہاں میں جلد ہی آرہا ہوں۔” آمین! اے خداوندیسوع آ! 21 خداوند یسوع کا فضل و کرم تم سب پر ہوتارہے۔